Urdu Quraan Al Kareem

  • Uploaded by: Sami
  • 0
  • 0
  • April 2020
  • PDF

This document was uploaded by user and they confirmed that they have the permission to share it. If you are author or own the copyright of this book, please report to us by using this DMCA report form. Report DMCA


Overview

Download & View Urdu Quraan Al Kareem as PDF for free.

More details

  • Words: 203,875
  • Pages: 281
Qura’an Al-Kareem (Urdu)

‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬

:Documented By

Zafar Iqbal Khan Dated: 27th March, 2007

Page 1 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة الفَا ِتحَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سککب طرح کککی تعریککف خدا ہی کککو (سککزاوار) ہے جککو تمام مخلوقات کککا پروردگار ہے (‪ )۱‬بڑا مہربان نہایککت رحککم وال (‪)۲‬‬ ‫انصکاف ککے دن ککا حاککم (‪( )۳‬اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتکے ہیکں اور تجکھ ہی سکے مدد مانگتکے ہیکں (‪ )۴‬ہم ککو‬ ‫سیدھے رستے چل (‪ )۵‬ان لوگوں کے رستے جن پر تو اپنا فضل وکرم کرتا رہا (‪ )۶‬نہ ان کے جن پر غصے ہوتا رہا اور نہ‬ ‫گمراہوں کے (‪)۷‬‬

‫‪Page 2 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة ال َب َقرَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الم (‪ )۱‬یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نہیں (کہ کلمِ خدا ہے۔ خدا سے) ڈرنے والوں کی رہنما ہے ( ‪ )۲‬جو غیب پر‬ ‫ایمان لتے اور آداب کے ساتھ نماز پڑھ تے اور جو کچھ ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہ یں ( ‪ )۳‬اور‬ ‫جو کتاب (اے محمدﷺ) تم پر نازل ہوئی اور جو کتابیں تم سے پہلے (پیغمبروں پر) نازل ہوئیں سب پر ایمان لتے اور آخرت‬ ‫کا یقین رکھ تے ہ یں (‪ )۴‬یہی لوگ اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہ یں اور یہی نجات پانے والے ہ یں (‪ )۵‬جو لوگ‬ ‫کافکر ہ یں انہیکں تم نصکیحت کرو یکا نکہ کرو ان کے لیے برابر ہے۔ وہ ایمان نہ یں لنکے ککے (‪ )۶‬خدا نکے ان کے دلوں اور کانوں‬ ‫پککر مہر لگککا رکھھی ہے اور ان کککی آنکھوں پککر پردہ (پڑا ہوا) ہے اور ان ککے لیکے بڑا عذاب (تیار) ہے (‪ )۷‬اور بعککض لوگ‬ ‫ایسے ہ یں جو کہ تے ہ یں کہ ہم خدا پر اور روزِ آخرت پر ایمان رکھ تے ہ یں حالنکہ وہ ایمان نہ یں رکھ تے ( ‪ )۸‬یہ (اپنے پندار‬ ‫میں) خدا کو اور مومنوں کو چکما دیتے ہیں مگر (حقیقت میں) اپنے سوا کسی کو چکما نہیں دیتے اور اس سے بے خبر ہیں‬ ‫(‪ )۹‬ان کے دلوں میں (کفر کا) مرض ت ھا۔ خدا نے ان کا مرض اور زیادہ کر دیا اور ان کے جھوٹ بولنے کے سبب ان کو‬ ‫دکھ دینے وال عذاب ہوگا (‪ )۱۰‬اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں‪ ،‬ہم تو اصلح کرنے والے‬ ‫ہیں (‪ )۱۱‬دیکھو یہ بلشبہ مفسد ہیں‪ ،‬لیکن خبر نہیں رکھتے (‪ )۱۲‬اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جس طرح اور لوگ ایمان‬ ‫لے آئے‪ ،‬تم ب ھی ایمان لے آؤ تو کہ تے ہ یں‪ ،‬بھل جس طرح بےوقوف ایمان لے آئے ہ یں اسی طرح ہم ب ھی ایمان لے آئیں؟ سن‬ ‫لو کہ یہی بےوقوف ہ یں لیکن نہ یں جانتے (‪ )۱۳‬اور یہ لوگ جب مومنوں سے ملتے ہ یں تو کہ تے ہ یں کہ ہم ایمان لے آئے ہ یں‪،‬‬ ‫اور جب اپنے شیطانوں میں جاتے ہ یں تو (ان سے) کہ تے ہ یں کہ ہم تمھارے ساتھ ہ یں اور (پیروا نِ محمد ﷺ سے) تو ہم ہنسی‬ ‫کیکا کرتکے ہیکں (‪ )۱۴‬ان (منافقوں) سکے خدا ہنسکی کرتکا ہے اور انہیکں مہلت دیئے جاتکا ہے ککہ شرارت وسکرکشی میں پڑے بہک‬ ‫رہے ہیں (‪ )۱۵‬یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہدایت چھوڑ کر گمراہی خریدی‪ ،‬تو نہ تو ان کی تجارت ہی نے کچھ نفع دیا اور نہ‬ ‫وہ ہدایت یاب ہی ہوئے (‪ )۱۶‬ان کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جس نے (شبِ تاریک میں) آگ جلئی۔ جب آگ نے اس‬ ‫کے اردگرد کی چیزیں روشن کیں تو خدا نے ان کی روشنی زائل ککر دی اور ان کو اندھیروں میں چھوڑ دیا کہ کچھ نہ یں‬ ‫دیکھتے (‪( )۱۷‬یہ) بہرے ہیں‪ ،‬گونگے ہیں‪ ،‬اندھے ہیں کہ (کسی طرح سیدھے رستے کی طرف) لوٹ ہی نہیں سکتے ( ‪ )۱۸‬یا‬ ‫ان ککی مثال مینکہ ککی سکی ہے ککہ آسکمان سکے (برس رہا ہو اور) اس میکں اندھیرے پکر اندھیرا (چھھا رہا) ہو اور (بادل) گرج‬ ‫(رہا) ہو اور بجلی (کونکد رہی) ہو تکو یکہ کڑک سکے (ڈر ککر) موت ککے خوف سکے کانوں میکں انگلیاں دے لیکں اور ال کافروں‬ ‫کو (ہر طرف سے) گھیرے ہوئے ہے (‪ )۱۹‬قریب ہے کہ بجلی (کی چمک) ان کی آنکھوں (کی بصارت) کو اچک لے جائے۔‬ ‫جب بجلی (چمکتی اور) ان پر روشنی ڈالی ہے تو اس میں چل پڑ تے ہ یں اور جب اندھیرا ہو جاتا ہے تو کھڑے کے کھڑے‬ ‫رہ جاتے ہیں اور اگر ال چاہ تا تو ان کے کانوں (کی شنوائی) اور آنکھوں (کی بینائی دونوں) کو زائل کر دیتا ہے۔ بے شک‬ ‫ال ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۲۰‬لوگو! اپنے پروردگار کی عبات کرو جس نے تم کو اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیا تاکہ تم‬ ‫(اس کے عذاب سے) بچو (‪ )۲۱‬جس نے تمھارے لیے زمین کو بچھونا اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے مینہ برسا کر‬ ‫تمہارے کھانکے ککے لیکے انواع و اقسکام ککے میوے پیدا کئے۔ پکس کسکی کو خدا ککا ہمسکر نکہ بناؤ۔ اور تکم جانتکے تکو ہو ( ‪ )۲۲‬اور‬ ‫اگکر تکم ککو اس (کتاب) میکں‪ ،‬جو ہم نکے اپنکے بندے (محمدﷺ عربکی) پکر نازل فرمائی ہے کچکھ شکک ہو تو اسکی طرح ککی ایکک‬ ‫سورت تم بھی بنا لؤ اور خدا کے سوا جو تمہارے مددگار ہوں ان کو بھی بللو اگر تم سچے ہو (‪ )۲۳‬لیکن اگر (ایسا) نہ کر‬ ‫سکو اور ہرگز نہیں کر سکو گے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہوں گے (اور جو) کافروں کے لیے تیار‬ ‫کی گئی ہے (‪ )۲۴‬اور جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے‪ ،‬ان کو خوشخبری سنا دو کہ ان کے لیے (نعمت کے)‬ ‫باغ ہیں‪ ،‬جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب انہیں ان میں سے کسی قسم کا میوہ کھانے کو دیا جائے گا تو کہیں گے‪ ،‬یہ تو‬ ‫وہی ہے جکو ہم ککو پہلے دیکا گیکا تھھا۔ اور ان ککو ایکک دوسکرے ککے ہم شککل میوے دیئے جائیکں گکے اور وہاں ان ککے لیکے پاک‬ ‫‪Page 3 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بیویاں ہوں گی اور وہ بہشتوں میں ہمیشہ رہ یں گے (‪ )۲۵‬ال اس بات سے عار نہ یں کرتا کہ مچ ھر یا اس سے بڑھ کر کسی‬ ‫چیز (مثلً مکھی مکڑی وغیرہ) کی مثال بیان فرمائے۔ جو مومن ہیں‪ ،‬وہ یقین کرتے ہیں وہ ان کے پروردگار کی طرف سے‬ ‫سچ ہے اور جو کافر ہ یں وہ کہ تے ہ یں کہ اس مثال سے خدا کی مراد ہی کیا ہے۔ اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور‬ ‫بہتوں کو ہدایکت بخشتکا ہے اور گمراہ بھھی کرتکا تکو نافرمانوں ہی ککو (‪ )۲۶‬جکو خدا ککے اقرار ککو مضبوط کرنکے ککے بعکد توڑ‬ ‫دیتے ہ یں اور جس چیز (یعنی رشتہٴ قرابت) کے جوڑے رکھ نے کا ال نے حکم دیا ہے اس کو قطع کئے ڈالتے ہیں اور زمین‬ ‫میں خرابی کرتے ہ یں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہ یں (‪( )۲۷‬کافرو!) تم خدا سے کیوں کر منکر ہو سکتے ہو جس حال‬ ‫میں ککہ تکم بےجان ت ھے تو اس نے تم کو جان بخشکی پھھر وہی تم کو مارتکا ہے پھھر وہی تکم کو زندہ کرے گا پھھر تکم اسکی کی‬ ‫طرف لوٹ کر جاؤ گے (‪ )۲۸‬وہی تو ہے جس نے سب چیزیں جو زمین میں ہ یں تمہارے لیے پیدا کیں پ ھر آسمان کی طرف‬ ‫متوجکہ ہوا تکو ان ککو ٹھیکک سکات آسکمان بنکا دیکا اور وہ ہر چیکز سکے خکبردار ہے ( ‪ )۲۹‬اور (وہ وقکت یاد کرنکے ککے قابکل ہے)‬ ‫جکب تمہارے پروردگار نکے فرشتوں سکے فرمایکا ککہ میکں زمیکن میکں (اپنکا) نائب بنانکے وال ہوں۔ انہوں نکے کہا۔ کیکا تُو اس میکں‬ ‫ایسکے شخکص ککو نائب بنانکا چاہتکا ہے جکو خرابیاں کرے اور کشکت وخون کرتکا پھرے اور ہم تیری تعریکف ککے سکاتھ تسکبیح‬ ‫وتقدیس کرتے رہ تے ہ یں۔ (خدا نے) فرمایا میں وہ باتیں جانتا ہوں جو تم نہ یں جانتے (‪ )۳۰‬اور اس نے آدم کو سب (چیزوں‬ ‫کے) نام سکھائے پ ھر ان کو فرشتوں کے سامنے کیا اور فرمایا کہ اگر تم سچے ہو تو مج ھے ان کے نام بتاؤ ( ‪ )۳۱‬انہوں نے‬ ‫کہا‪ ،‬تو پاک ہے۔ جتنا علم تو نے ہمیں بخشا ہے‪ ،‬اس کے سوا ہمیں کچھ معلوم نہیں۔ بے شک تو دانا (اور) حکمت وال ہے (‬ ‫‪( )۳۲‬تکب) خدا نکے (آدم ککو) حککم دیکا ککہ آدم! تکم ان ککو ان (چیزوں) ککے نام بتاؤ۔ جکب انہوں نکے ان ککو ان ککے نام بتائے تکو‬ ‫(فرشتوں سے) فرمایا کیوں میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کی (سب) پوشیدہ باتیں جاتنا ہوں اور جو‬ ‫تکم ظاہر کرتکے ہو اور جکو پوشیدہ کرتکے ہو (سکب) مجکھ ککو معلوم ہے (‪ )۳۳‬اور جکب ہم نکے فرشتوں ککو حککم دیکا ککہ آدم ککے‬ ‫آگے سجدہ کرو تو وہ سجدے میں گر پڑے مگر شیطان نے انکار کیا اور غرور میں آکر کافر بن گیا ( ‪ )۳۴‬اور ہم نے کہا کہ‬ ‫اے آدم تم اور تمہاری بیوی بہشت میں رہو اور جہاں سے چاہو بے روک ٹوک کھاؤ (پیو) لیکن اس درخت کے پاس نہ جانا‬ ‫نہیکں تکو ظالموں میکں (داخکل) ہو جاؤ گکے (‪ )۳۵‬پھھر شیطان نکے دونوں ککو وہاں سکے پھسکل دیکا اور جکس (عیکش ونشاط) میکں‬ ‫تھھے‪ ،‬اس سکے ان ککو نکلوا دیکا۔ تکب ہم نکے حککم دیکا ککہ (بہشکت بریکں سکے) چلے جاؤ۔ تکم ایکک دوسکرے ککے دشمکن ہو‪ ،‬اور‬ ‫تمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھکانا اور معاش (مقرر کر دیا گیا) ہے (‪ )۳۶‬پ ھر آدم نے اپنے پروردگار سے کچھ‬ ‫کلمات سیکھے (اور معافی مانگی) تو اس نے ان کا قصور معاف کر دیا بے شک وہ معاف کرنے وال (اور) صاحبِ رحم‬ ‫ہے (‪ )۳۷‬ہم نے فرمایا کہ تم سب یہاں سے اتر جاؤ جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو (اس کی پیروی کرنا‬ ‫کہ) جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے ( ‪ )۳۸‬اور جنہوں نے (اس کو)‬ ‫قبول نہ کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلیا‪ ،‬وہ دوزخ میں جانے والے ہ یں (اور) وہ ہمیشہ اس میں رہ یں گے ( ‪ )۳۹‬اے یعقوب‬ ‫کی اولد! میرے وہ احسان یاد کرو جو میں نے تم پر کئے تھے اور اس اقرار کو پورا کرو جو تم نے مجھ سے کیا تھا۔ میں‬ ‫اس اقرار کو پورا کروں گا جو میں نے تم سے کیا ت ھا اور مج ھی سے ڈرتے رہو (‪ )۴۰‬اور جو کتاب میں نے (اپنے رسول‬ ‫محمدﷺ پکر) نازل ککی ہے جکو تمہاری کتاب تورات ککو سکچا کہتکی ہے‪ ،‬اس پکر ایمان لؤ اور اس سکے منکرِ اول نکہ بنکو‪ ،‬اور‬ ‫میری آیتوں میکں (تحریکف ککر ککے) ان ککے بدلے تھوڑی سکی قیمکت (یعنکی دنیاوی منعفکت) نکہ حاصکل کرو‪ ،‬اور مجھھی سکے‬ ‫خوف رک ھو (‪ )۴۱‬اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملؤ‪ ،‬اور سچی بات کو جان بوجھ کر نہ چھپاؤ (‪ )۴۲‬اور نماز پڑھا کرو‬ ‫اور زکوٰة دیا کرو اور (خدا کے آگے) جھکنے والوں کے ساتھ جھ کا کرو (‪( )۴۳‬یہ) کیا (عقل کی بات ہے کہ) تم لوگوں کو‬ ‫نیکی کرنے کو کہتے ہو اور اپنے تئیں فراموش کئے دیتے ہو‪ ،‬حالنکہ تم کتاب (خدا) بھی پڑھتے ہو۔ کیا تم سمجھتے نہیں؟ (‬ ‫‪ )۴۴‬اور (رنکج وتکلیکف میکں) صکبر اور نماز سکے مدد لیکا کرو اور بکے شکک نماز گراں ہے‪ ،‬مگکر ان لوگوں پکر (گراں نہیکں)‬ ‫جو عجز کرنے والے ہیں (‪ )۴۵‬اور جو یقین کئے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے پروردگار سے ملنے والے ہیں اور اس کی طرف لوٹ‬ ‫کر جانے والے ہیں (‪ )۴۶‬اے یعقوب کی اولد! میرے وہ احسان یاد کرو‪ ،‬جو میں نے تم پر کئے تھے اور یہ کہ میں نے تم کو‬ ‫جہان ککے لوگوں پکر فضیلت بخشکی تھھی (‪ )۴۷‬اور اس دن سکے ڈرو جکب کوئی کسکی ککے کچکھ کام نکہ آئے اور نکہ کسکی ککی‬ ‫سکفارش منظور ککی جائے اور نکہ کسکی سکے کسکی طرح ککا بدلہ قبول کیکا جائے اور نکہ لوگ (کسکی اور طرح) مدد حاصکل ککر‬ ‫سکیں (‪ )۴۸‬اور (ہمارے ان احسانات کو یاد کرو) جب ہم نے تم کو قو مِ فرعون سے نجات بخشی وہ (لوگ) تم کو بڑا دکھ‬ ‫دیتے تھے تمہارے بیٹوں کو تو قتل کر ڈالتے تھے اور بیٹیوں کو زندہ رہ نے دیتے تھے اور اس میں تمہارے پروردگار کی‬ ‫‪Page 4 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫طرف سکے بڑی (سکخت) آزمائش تھھی (‪ )۴۹‬اور جکب ہم نکے تمہارے لیکے دریکا ککو پھاڑ دیکا تکم ککو نجات دی اور فرعون ککی‬ ‫قوم کو غرق کر دیا اور تم دیکھ ہی تو رہے تھے (‪ )۵۰‬اور جب ہم نے موسیٰ سے چالیس رات کا وعدہ کیا تو تم نے ان کے‬ ‫پیچ ھے بچھڑے کو (معبود) مقرر کر لیا اور تم ظلم کر رہے ت ھے (‪ )۵۱‬پ ھر اس کے بعد ہم نے تم کو معاف کر دیا‪ ،‬تاکہ تم‬ ‫شکر کرو (‪ )۵۲‬اور جب ہم نے موسیٰ کو کتاب اور معجزے عنایت کئے‪ ،‬تاکہ تم ہدایت حاصل کرو (‪ )۵۳‬اور جب موسیٰ‬ ‫نکے اپنکی قوم ککے لوگوں سکے کہا ککہ بھائیکو‪ ،‬تکم نکے بچھڑے ککو (معبود) ٹھہرانکے میکں (بڑا) ظلم کیکا ہے‪ ،‬تکو اپنکے پیدا کرنکے‬ ‫والے ککے آگکے توبکہ کرو اور اپنکے تئیکں ہلک ککر ڈالو۔ تمہارے خالق ککے نزدیکک تمہارے حکق میکں یہی بہتکر ہے۔ پھھر اس نکے‬ ‫تمہارا قصور معاف کر دیا۔ وہ بے شک معاف کرنے وال (اور) صاحبِ رحم ہے ( ‪ )۵۴‬اور جب تم نے (موسیٰ) سے کہا کہ‬ ‫موسیٰ‪ ،‬جب تک ہم خدا کو سامنے نہ دیکھ لیں گے‪ ،‬تم پر ایمان نہیں لئیں گے‪ ،‬تو تم کو بجلی نے آ گھیرا اور تم دیکھ رہے‬ ‫ت ھے (‪ )۵۵‬پ ھر موت آ جانے کے بعد ہم نے تم کو ازسرِ نو زندہ کر دیا‪ ،‬تاکہ احسان مانو ( ‪ )۵۶‬اور بادل کا تم پر سایہ کئے‬ ‫رکھا اور (تمہارے لیے) من و سلویٰ اتارتے رہے کہ جو پاکیزہ چیزیں ہم نے تم کو عطا فرمائی ہیں‪ ،‬ان کو کھاؤ (پیو) مگر‬ ‫تمہارے بزرگوں نے ان نعمتوں کی کچھ قدر نہ جانی (اور) وہ ہمارا کچھ نہیں بگاڑتے تھے بلکہ اپنا ہی نقصان کرتے تھے (‬ ‫‪ )۵۷‬اور جب ہم نے (ان سے) کہا کہ اس گاؤں میں داخل ہو جاؤ اور اس میں جہاں سے چاہو‪ ،‬خوب کھاؤ (پیو) اور (دیکھنا)‬ ‫دروازے میں داخل ہونا تو سجدہ کرنا اور حطة کہ نا‪ ،‬ہم تمہارے گناہ معاف کر دیں گے اور نیکی کرنے والوں کو اور زیادہ‬ ‫دیں گے (‪ )۵۸‬تو جو ظالم ت ھے‪ ،‬انہوں نے اس لفظ کو‪ ،‬جس کا ان کو حکم دیا ت ھا‪ ،‬بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہ نا شروع‬ ‫کیا‪ ،‬پس ہم نے (ان) ظالموں پر آسمان سے عذاب نازل کیا‪ ،‬کیونکہ نافرمانیاں کئے جاتے تھے (‪ )۵۹‬اور جب موسیٰ نے اپنی‬ ‫قوم کے لیے (خدا سے) پانی مانگا تو ہم نے کہا کہ اپنی لٹھی پتھر پر مارو۔ (انہوں نے لٹھی ماری) تو پھر اس میں سے‬ ‫بارہ چشمکے پھوٹ نکلے‪ ،‬اور تمام لوگوں نکے اپنکا اپنکا گھاٹ معلوم ککر (ککے پانکی پکی) لیکا۔ (ہم نکے حککم دیکا ککہ) خدا ککی (عطکا‬ ‫فرمائی ہوئی) روزی کھاؤ اور پیکو‪ ،‬مگکر زمیکن میکں فسکاد نکہ کرتکے پھرنکا (‪ )۶۰‬اور جکب تکم نکے کہا ککہ موسکیٰ! ہم سکے ایکک‬ ‫(ہی) کھانے پر صبر نہ یں ہو سکتا تو اپنے پروردگار سے دعا کیجئے کہ ترکاری اور ککڑی اور گیہوں اور مسور اور پیاز‬ ‫(وغیرہ) جو نباتات زمین سے اُگتی ہیں‪ ،‬ہمارے لیے پیدا کر دے۔ انہوں نے کہا کہ بھل عمدہ چیزیں چھوڑ کر ان کے عوض‬ ‫ناقص چیزیں کیوں چاہتے ہوں۔ (اگر یہی چیزیں مطلوب ہیں) تو کسی شہر میں جا اترو‪ ،‬وہاں جو مانگتے ہو‪ ،‬مل جائے گا۔‬ ‫اور (آخرکار) ذلت (ورسوائی) اور محتاجی (وبے نوائی) ان سے چم ٹا دی گئی اور وہ ال کے غضب میں گرفتار ہو گئے۔‬ ‫یہ اس لیے کہ وہ ال کی آیتوں سے انکار کرتے ت ھے اور (اس کے) نبیوں کو ناحق قتل کر دیتے ت ھے۔ (یعنی) یہ اس لیے کہ‬ ‫نافرمانکی کئے جاتکے اور حکد سکے بڑھھے جاتکے تھھے (‪ )۶۱‬جکو لوگ مسکلمان ہیکں یکا یہودی یکا عیسکائی یکا سکتارہ پرسکت‪( ،‬یعنکی‬ ‫کوئی شخص کسی قوم و مذہب کا ہو) جو خدا اور روز قیامت پر ایمان لئے گا‪ ،‬اور نیک عمل کرے گا‪ ،‬تو ایسے لوگوں کو‬ ‫ان (ککے اعمال) ککا صکلہ خدا ککے ہاں ملے گکا اور (قیامکت ککے دن) ان ککو نکہ کسکی طرح ککا خوف ہوگکا اور نکہ وہ غکم ناک ہوں‬ ‫گے (‪ )۶۲‬اور جب ہم نے تم سے عہد (کر) لیا اور کوہِ طُور کو تم پر اٹھا کھڑا کیا (اور حکم دیا) کہ جو کتاب ہم نے تم کو‬ ‫دی ہے‪ ،‬اس کو زور سے پکڑے رہو‪ ،‬اور جو اس میں (لکھا) ہے‪ ،‬اسے یاد رکھو‪ ،‬تاکہ (عذاب سے) محفوظ رہو (‪ )۶۳‬تو تم‬ ‫اس کے بعد (عہد سے) پھر گئے اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو تم خسارے میں پڑے گئے ہوتے (‬ ‫‪ )۶۴‬اور تکم ان لوگوں ککو خوب جانتکے ہوں‪ ،‬جکو تکم میکں سکے ہفتکے ککے دن (مچھلی ککا شکار کرنکے) میکں حکد سکے تجاوز ککر‬ ‫گئے ت ھے‪ ،‬تو ہم نے ان سے کہا کہ ذلیل وخوار بندر ہو جاؤ (‪ )۶۵‬اور اس قصے کو اس وقت کے لوگوں کے لیے اور جو ان‬ ‫کے بعد آنے والے ت ھے عبرت اور پرہ یز گاروں کے لیے نصیحت بنا دیا (‪ )۶۶‬اور جب موسیٰ نے اپنی قوم کے لوگوں سے‬ ‫کہا کہ خدا تم کو حکم دیتا ہے کہ ایک بیل ذبح کرو۔ وہ بولے‪ ،‬کیا تم ہم سے ہنسی کرتے ہو۔ (موسیٰ نے) کہا کہ میں ال کی‬ ‫پناہ مانگتا ہوں کہ نادان بنوں (‪ )۶۷‬انہوں نے کہا کہ اپنے پروردگار سے التجا کیجئے کہ وہ ہمیں یہ بتائے کہ وہ بیل کس طرح‬ ‫کا ہو۔ (موسیٰ نے) کہا کہ پروردگار فرماتا ہے کہ وہ بیل نہ تو بوڑھا ہو اور نہ بچھڑا‪ ،‬بلکہ ان کے درمیان (یعنی جوان) ہو۔‬ ‫جیسا تم کو حکم دیا گیا ہے‪ ،‬ویسا کرو (‪ )۶۸‬انہوں نے کہا کہ پروردگار سے درخواست کیجئے کہ ہم کو یہ ب ھی بتائے کہ اس‬ ‫کا رنگ کیسا ہو۔ موسیٰ نے کہا ‪ ،‬پروردگار فرماتا ہے کہ اس کا رنگ گہرا زرد ہو کہ دیکھنے والوں (کے دل) کو خوش کر‬ ‫دیتکا ہو (‪ )۶۹‬انہوں نکے کہا ککہ (اب ککے) پروردگار سکے پھھر درخواسکت کیجئے ککہ ہم ککو بتکا دے ککہ وہ اور ککس ککس طرح ککا‬ ‫ہو‪ ،‬کیونککہ بہت سکے بیکل ہمیکں ایکک دوسکرے ککے مشابکہ معلوم ہوتکے ہیکں‪( ،‬پھھر) خدا نکے چاہا تکو ہمیکں ٹھیکک بات معلوم ہو‬ ‫جائے گی (‪ )۷۰‬موسیٰ نے کہا کہ خدا فرماتا ہے کہ وہ بیل کام میں لگا ہوا نہ ہو‪ ،‬نہ تو زمین جوتتا ہو اور نہ کھیتی کو پانی‬ ‫‪Page 5 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دیتا ہو۔ اس میں کسی طرح کا داغ نہ ہو۔ کہ نے لگے‪ ،‬اب تم نے سب باتیں درست بتا دیں۔ غرض (بڑی مشکل سے) انہوں‬ ‫نکے اس بیکل ککو ذبکح کیکا‪ ،‬اور وہ ایسکا کرنکے والے تھھے نہیکں (‪ )۷۱‬اور جکب تکم نکے ایکک شخکص ککو قتکل کیکا‪ ،‬تکو اس میکں باہم‬ ‫جھگڑ نے لگے۔ لیکن جو بات تم چھ پا رہے ت ھے‪ ،‬خدا اس کو ظاہر کرنے وال ت ھا (‪ )۷۲‬تو ہم نے کہا کہ اس بیل کا کوئی سا‬ ‫ٹکڑا مقتول کو مارو۔ اس طرح خدا مردوں کو زندہ کرتا ہے اور تم کو اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو‬ ‫(‪ )۷۳‬پھھر اس ککے بعکد تمہارے دل سکخت ہو گئے۔ گویکا وہ پتھھر ہیکں یکا ان سکے بھھی زیادہ سکخت۔ اور پتھھر تکو بعضکے ایسکے‬ ‫ہوتے ہیں کہ ان میں سے چشمے پھوٹ نکلتے ہیں‪ ،‬اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ پھٹ جاتے ہیں‪،‬اور ان میں سے پانی نکلنے‬ ‫لگتکا ہے‪ ،‬اور بعضکے ایسکے ہوتکے ہیکں ککہ خدا ککے خوف سکے گکر پڑتکے ہیکں‪ ،‬اور خدا تمہارے عملوں سکے بکے خکبر نہیکں (‪)۷۴‬‬ ‫(مومنکو) کیکا تکم امیکد رکھتکے ہو ککہ یکہ لوگ تمہارے (دیکن ککے) قائل ہو جائیکں گکے‪( ،‬حالنککہ) ان میکں سکے کچکھ لوگ کلمِک خدا‬ ‫(یعنی تورات) کو سنتے‪ ،‬پ ھر اس کے سمجھ لینے کے بعد اس کو جان بوجھ کر بدل دیتے رہے ہ یں (‪ )۷۵‬اور یہ لوگ جب‬ ‫مومنوں سکے ملتکے ہیکں تو کہتکے ہیکں‪ ،‬ہم ایمان لے آئے ہیکں۔ اور جب آپکس میں ایک دوسکرے سے ملتکے ہیکں تو کہتکے ہیکں‪ ،‬جو‬ ‫بات خدا نکے تکم پکر ظاہر فرمائی ہے‪ ،‬وہ تکم ان ککو اس لیکے بتائے دیتکے ہو ککہ (قیامکت ککے دن) اسکی ککے حوالے سکے تمہارے‬ ‫پروردگار کے سامنے تم کو الزام دیں۔ کیا تم سمجھتے نہ یں؟ (‪ )۷۶‬کیا یہ لوگ یہ نہ یں جانتے کہ جو کچھ یہ چھپاتے اور جو‬ ‫کچھ ظاہر کرتے ہ یں‪ ،‬خدا کو (سب) معلوم ہے (‪ )۷۷‬اور بعض ان میں ان پڑھ ہ یں کہ اپنے باطل خیالت کے سوا (خدا کی)‬ ‫کتاب سے واقکف ہی نہ یں اور وہ صرف ظن سے کام لیتے ہ یں (‪ )۷۸‬تو ان لوگوں پر افسوس ہے جو اپنے ہاتھ سے تو کتاب‬ ‫لکھتکے ہیکں اور کہتکے یکہ ہیکں ککہ یکہ خدا ککے پاس سکے (آئی) ہے‪ ،‬تاککہ اس ککے عوض تھوڑی سکے قیمکت (یعنکی دنیوی منفعکت)‬ ‫حاصل کریں۔ ان پر افسوس ہے‪ ،‬اس لیے کہ (بےاصل باتیں) اپنے ہاتھ سے لکھتے ہیں اور (پھر) ان پر افسوس ہے‪ ،‬اس لیے‬ ‫ککہ ایسکے کام کرتکے ہیکں (‪ )۷۹‬اور کہتکے ہیکں ککہ (دوزخ ککی) آگ ہمیکں چنکد روز ککے سکوا چھھو ہی نہیکں سککے گکی۔ ان سکے‬ ‫پوچ ھو‪ ،‬کیا تم نے خدا سے اقرار لے رک ھا ہے کہ خدا اپنے اقرار کے خلف نہ یں کرے گا۔ (نہ یں)‪ ،‬بلکہ تم خدا کے بارے میں‬ ‫ایسی باتیں کہ تے ہو جن کا تمہ یں مطلق علم نہ یں (‪ )۸۰‬ہاں جو برے کام کرے‪ ،‬اور اس کے گناہ (ہر طرف سے) گھ یر لیں تو‬ ‫ایسکے لوگ دوزخ (میکں جانکے) والے ہیکں (اور) وہ ہمیشکہ اس میکں (جلتکے) رہیکں گکے ( ‪ )۸۱‬اور جکو ایمان لئیکں اور نیکک کام‬ ‫کریں‪ ،‬وہ جنت کے مالک ہوں گے (اور) ہمیشہ اس میں (عیش کرتے) رہ یں گے (‪ )۸۲‬اور جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد‬ ‫لیا کہ خدا کے سوا کسکی کی عبادت نہ کرنکا اور ماں باپ اور رشتکہ داروں اور یتیموں اور محتاجوں کے ساتھ بھلئی کرتے‬ ‫رہنا اور لوگوں سے اچھی باتیں کہنا‪ ،‬اور نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے رہنا‪ ،‬تو چند شخصوں کے سوا تم سب (اس عہد سے)‬ ‫منہ پھیر کر پھر بیٹھے (‪ )۸۳‬اور جب ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں کشت وخون نہ کرنا اور اپنے کو ان کے وطن سے‬ ‫نہ نکالنا تو تم نے اقرار کر لیا‪ ،‬اور تم (اس بات کے) گواہ ہو (‪ )۸۴‬پھر تم وہی ہو کہ اپنوں کو قتل بھی کر دیتے ہو اور اپنے‬ ‫میں سے بعض لوگوں پر گناہ اور ظلم سے چڑھائی کرکے انہیں وطن سے نکال بھی دیتے ہو‪ ،‬اور اگر وہ تمہارے پاس قید ہو‬ ‫کر آئیں تو بدلہ دے کر ان کو چھڑا ب ھی لیتے ہو‪ ،‬حالنکہ ان کا نکال دینا ہی تم کو حرام ت ھا۔ (یہ) کیا (بات ہے کہ) تم کتا بِ‬ ‫(خدا) کے بعض احکام کو تو مانتے ہو اور بعض سے انکار کئے دیتے ہو‪ ،‬تو جو تم میں سے ایسی حرکت کریں‪ ،‬ان کی سزا‬ ‫اس کے سوا اور کیا ہو سکتی ہے کہ دنیا کی زندگی میں تو رسوائی ہو اور قیامت کے دن سخت سے سخت عذاب میں ڈال‬ ‫دیئے جائیں اور جو کام تم کرتے ہو‪ ،‬خدا ان سے غافل نہ یں (‪ )۸۵‬یہ وہ لوگ ہ یں جنہوں نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی‬ ‫خریدی۔ سو نہ تو ان سے عذاب ہی ہلکا کیا جائے گا اور نہ ان کو (اور طرح کی) مدد ملے گی (‪ )۸۶‬اور ہم نے موسیٰ کو‬ ‫کتاب عنایکت ککی اور ان ککے پیچھھے یککے بعکد دیگرے پیغمکبر بھیجتکے رہے اور عیسکیٰ بن مریکم کو کھلے نشانات بخشکے اور‬ ‫روح القدس (یعنی جبرئیل) سے ان کو مدد دی۔ تو جب کوئی پیغمبر تمہارے پاس ایسی باتیں لے کر آئے‪ ،‬جن کو تمہارا جی‬ ‫نہ یں چاہ تا ت ھا‪ ،‬تو تم سرکش ہو جاتے رہے‪ ،‬اور ایک گروہ (انبیاء) کو تو جھٹلتے رہے اور ایک گروہ کو قتل کرتے رہے‬ ‫(‪ )۸۷‬اور کہتکے ہیکں‪ ،‬ہمارے دل پردے میکں ہیکں۔ (نہیکں) بلککہ ال نکے ان ککے کفکر ککے سکبب ان پکر لعنکت ککر رکھھی ہے۔ پکس یکہ‬ ‫تھوڑے ہی پکر ایمان لتکے ہیکں (‪ )۸۸‬اور جکب ال ککے ہاں سکے ان ککے پاس کتاب آئی جکو ان ککی (آسکمانی) کتاب ککی بھھی‬ ‫تصدیق کرتی ہے‪ ،‬اور وہ پہلے (ہمیشہ) کافروں پر فتح مانگا کرتے تھے‪ ،‬تو جس چیز کو وہ خوب پہچانتے تھے‪ ،‬جب ان کے‬ ‫پاس آپہنچی تو اس سے کافر ہو گئے۔ پس کافروں پر ال کی لعنت (‪ )۸۹‬جس چیز کے بدلے انہوں نے اپنے تئیں بیچ ڈال‪ ،‬وہ‬ ‫بہت بری ہے‪ ،‬یعنی اس جلن سے کہ خدا اپنے بندوں میں جس پر چاہ تا ہے‪ ،‬اپنی مہربانی سے نازل فرماتا ہے۔ خدا کی نازل‬ ‫کی ہوئی کتاب سے کفر کرنے لگے تو وہ (اس کے) غضب بالئے غضب میں مبتل ہو گئے۔ اور کافروں کے لیے ذلیل کرنے‬ ‫‪Page 6 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫وال عذاب ہے (‪ )۹۰‬اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو (کتاب) خدا نے (اب) نازل فرمائی ہے‪ ،‬اس کو مانو۔ تو کہتے ہیں کہ‬ ‫جو کتاب ہم پر (پہلے) نازل ہو چکی ہے‪ ،‬ہم تو اسی کو مانتے ہ یں۔ (یعنی) یہ اس کے سوا کسی اور (کتاب) کو نہ یں مانتے‪،‬‬ ‫حالنکہ وہ (سراسر) سچی ہے اور جو ان کی (آسمانی) کتاب ہے‪ ،‬اس کی بھی تصدیق کرتی ہے۔ (ان سے) کہہ دو کہ اگر تم‬ ‫صاحبِ ایمان ہوتے تو ال کے پیغمبروں کو پہلے ہی کیوں قتل کیا کرتے (‪ )۹۱‬اور موسیٰ تمہارے پاس کھلے ہوئے معجزات‬ ‫لے کر آئے تو تم ان کے (کوہِ طور جانے کے) بعد بچھڑے کو معبود بنا بیٹھے اور تم (اپنے ہی حق میں) ظلم کرتے تھے (‬ ‫‪ )۹۲‬اور جب ہم نے تم (لوگوں) سے عہد واثق لیا اور کوہ طور کو تم پر اٹھا کھڑا کیا (اور حکم دیا کہ) جو (کتاب) ہم نے‬ ‫تم کو دی ہے‪ ،‬اس کو زور سے پکڑو اور جو تمہ یں حکم ہوتا ہے (اس کو) سنو تو وہ (جو تمہارے بڑے ت ھے) کہ نے لگے کہ‬ ‫ہم نے سن تو لیا لیکن مانتے نہیں۔ اور ان کے کفر کے سبب بچھڑا (گویا) ان کے دلوں میں رچ گیا تھا۔ (اے پیغمبر ان سے)‬ ‫کہہ دو ککہ اگکر تکم مومکن ہو تکو تمہارا ایمان تکم ککو بری بات بتاتکا ہے (‪ )۹۳‬کہہ دو ککہ اگکر آخرت ککا گھھر اور لوگوں (یعنکی‬ ‫مسلمانوں) کے لیے نہیں اور خدا کے نزدیک تمہارے ہی لیے مخصوص ہے تو اگر سچے ہو تو موت کی آرزو تو کرو (‪)۹۴‬‬ ‫لیکن ان اعمال کی وجکہ سکے‪ ،‬جو ان کے ہاتھ آگے بھیج چککے ہیکں‪ ،‬یہ کب ھی اس کی آرزو نہیکں کریکں گے‪ ،‬اور خدا ظالموں‬ ‫سکے (خوب) واقکف ہے (‪ )۹۵‬بلککہ ان ککو تکم اور لوگوں سکے زندگکی ککے کہیکں حریکص دیکھھو گکے‪ ،‬یہاں تکک ککہ مشرکوں سکے‬ ‫ب ھی۔ ان میں سے ہر ایک یہی خواہش کرتا ہے کہ کاش وہ ہزار برس جیتا رہے‪ ،‬مگر اتنی لمبی عمر اس کو مل ب ھی جائے‬ ‫تکو اسکے عذاب سکے تکو نہیکں چھڑا سککتی۔ اور جکو کام یکہ کرتکے ہیکں‪ ،‬خدا ان ککو دیککھ رہا ہے (‪ )۹۶‬کہہ دو ککہ جکو شخکص‬ ‫جبرئیل کا دشمن ہو (اس کو غصے میں مر جانا چاہیئے) اس نے تو (یہ کتاب) خدا کے حکم سے تمہارے دل پر نازل کی ہے‬ ‫جو پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے‪ ،‬اور ایمان والوں کے لیے ہدایت اور بشارت ہے (‪ )۹۷‬جو شخص خدا کا اور اس کے‬ ‫فرشتوں کا اور اس کے پیغمبروں کا اور جبرئیل اور میکائیل کا دشمن ہو تو ایسے کافروں کا خدا دشمن ہے ( ‪ )۹۸‬اور ہم نے‬ ‫تمہارے پاس سلجھی ہوئی آیتیں ارسال فرمائی ہ یں‪ ،‬اور ان سے انکار وہی کرتے ہ یں جو بدکار ہ یں (‪ )۹۹‬ان لوگوں نے جب‬ ‫(خدا سے) عہد واثق کیا تو ان میں سے ایک فریق نے اس کو (کسی چیز کی طرح) پھینک دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ان میں اکثر‬ ‫بکے ایمان ہیکں (‪ )۱۰۰‬اور جکب ان ککے پاس ال ککی طرف سکے پیغمکبر (آخرالزماں) آئے‪ ،‬اور وہ ان ککی (آسکمانی) کتاب ککی‬ ‫بھھی تصکدیق کرتکے ہیکں تکو جکن لوگوں ککو کتاب دی گئی تھھی‪ ،‬ان میکں سکے ایکک جماعکت نکے خدا ککی کتاب ککو پیٹھھ پیچھھے‬ ‫پھینکک دیکا‪ ،‬گویکا وہ جانتکے ہی نہیکں (‪ )۱۰۱‬اور ان (ہزلیات) ککے پیچھھے لگ گئے جکو سکلیمان ککے عہدِ سکلطنت میکں شیاطیکن‬ ‫پڑھھا کرتکے تھھے اور سکلیمان نکے مطلق کفکر ککی بات نہیکں ککی‪ ،‬بلککہ شیطان ہی کفکر کرتکے تھھے ککہ لوگوں ککو جادو سککھاتے‬ ‫تھے۔ اور ان باتوں کے بھی (پیچھے لگ گئے) جو شہر بابل میں دو فرشتوں (یعنی) ہاروت اور ماروت پر اتری تھیں۔ اور‬ ‫وہ دونوں کسی کو کچھ نہیں سکھاتے تھے‪ ،‬جب تک یہ نہ کہہ دیتے کہ ہم تو (ذریعہٴ) آزمائش ہیں۔ تم کفر میں نہ پڑو۔ غرض‬ ‫لوگ ان سے (ایسا) جادو سیکھتے‪ ،‬جس سے میاں بیوی میں جدائی ڈال دیں۔ اور خدا کے حکم کے سوا وہ اس (جادو) سے‬ ‫کسکی ککا کچکھ بھھی نہیکں بگاڑ سککتے تھھے۔ اور کچکھ ایسکے (منتکر) سکیکھتے جکو ان ککو نقصکان ہی پہنچاتکے اور فائدہ کچکھ نکہ‬ ‫دیتے۔ اور وہ جانتے ت ھے کہ جو شخص ایسی چیزوں (یعنی سحر اور منتر وغیرہ) کا خریدار ہوگا‪ ،‬اس کا آخرت میں کچھ‬ ‫حصہ نہ یں۔ اور جس چیز کے عوض انہوں نے اپنی جانوں کو بیچ ڈال‪ ،‬وہ بری ت ھی۔ کاش وہ (اس بات کو) جانتے (‪)۱۰۲‬‬ ‫اور اگکر وہ ایمان لتکے اور پرہیکز گاری کرتکے تکو خدا ککے ہاں سکے بہت اچھھا صکلہ ملتکا۔ اے کاش‪ ،‬وہ اس سکے واقکف ہوتکے (‬ ‫‪ )۱۰۳‬اے اہل ایمان! (گفتگو کے وقت پیغمبرِ خدا سے) راعنا نہ کہا کرو۔ انظرنا کہا کرو۔ اور خوب سن رکھو‪ ،‬اور کافروں‬ ‫ککے لیکے دککھ دینکے وال عذاب ہے (‪ )۱۰۴‬جکو لوگ کافکر ہیکں‪ ،‬اہل کتاب یکا مشرک وہ اس بات ککو پسکند نہیکں کرتکے ککہ تکم پکر‬ ‫تمہارے پروردگار کی طرف سے خیر (وبرکت) نازل ہو۔ اور خدا تو جس کو چاہتا ہے‪ ،‬اپنی رحمت کے ساتھ خاص کر لیتا‬ ‫ہے اور خدا بڑے فضل کا مالک ہے (‪ )۱۰۵‬ہم جس آیت کو منسوخ کر دیتے یا اسے فراموش کرا دیتے ہیں تو اس سے بہتر یا‬ ‫ویسکی ہی اور آیکت بھیکج دیتکے ہیکں۔ کیکا تکم نہیکں جانتکے ککہ خدا ہر بات پکر قادر ہے (‪ )۱۰۶‬تمہیکں معلوم نہیکں ککہ آسکمانوں اور‬ ‫زمین کی بادشاہت خدا ہی کی ہے‪ ،‬اور خدا کے سوا تمہارا کوئی دوست اور مدد گار نہ یں (‪ )۱۰۷‬کیا تم یہ چاہ تے ہو کہ اپنے‬ ‫پیغمکبر سکے اسکی طرح ککے سکوال کرو‪ ،‬جکس طرح ککے سکوال پہلے موسکیٰ سکے کئے گئے تھھے۔ اور جکس شخکص نکے ایمان‬ ‫(چھوڑ ککر اس) ککے بدلے کفکر لیکا‪ ،‬وہ سکیدھے رسکتے سکے بھٹھک گیکا ( ‪ )۱۰۸‬بہت سکے اہل کتاب اپنکے دل ککی جلن سکے یکہ‬ ‫چاہتکے ہیکں ککہ ایمان ل چکنکے ککے بعکد تکم ککو پھھر کافکر بنکا دیکں۔ حالنککہ ان پکر حکق ظاہر ہو چککا ہے۔ تکو تکم معاف کردو اور‬ ‫درگزر کرو۔ یہاں تکک ککہ خدا اپنکا (دوسکرا) حککم بھیجکے۔ بکے شکک خدا ہر بات پکر قادر ہے (‪ )۱۰۹‬اور نماز ادا کرتکے رہو‬ ‫‪Page 7 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور زکوٰة دیتکے رہو۔ اور جکو بھلئی اپنکے لیکے آگکے بھیکج رکھھو گکے‪ ،‬اس ککو خدا ککے ہاں پکا لو گکے۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا‬ ‫تمہارے سکب کاموں ککو دیککھ رہا ہے (‪ )۱۱۰‬اور (یہودی اور عیسکائی) کہتکے ہیکں ککہ یہودیوں اور عیسکائیوں ککے سکوا کوئی‬ ‫بہشت میں نہیں جانے کا۔ یہ ان لوگوں کے خیالتِ باطل ہیں۔ (اے پیغمبر ان سے) کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو دلیل پیش کرو (‬ ‫‪ )۱۱۱‬ہاں جکو شخکص خدا ککے آگکے گردن جھککا دے‪( ،‬یعنکی ایمان لے آئے) اور وہ نیککو کار بھھی ہو تکو اس ککا صکلہ اس ککے‬ ‫پروردگار ککے پاس ہے اور ایسکے لوگوں ککو (قیامکت ککے دن) نکہ کسکی طرح ککا خوف ہوگکا اور نکہ وہ غمناک ہوں گکے ( ‪)۱۱۲‬‬ ‫اور یہودی کہتکے ہیکں ککہ عیسکائی رسکتے پکر نہیکں اور عیسکائی کہتکے ہیکں ککہ یہودی رسکتے پکر نہیکں۔ حالنککہ وہ کتاب (الہٰی)‬ ‫پڑھ تے ہ یں۔ اسی طرح بالکل انہی کی سی بات وہ لوگ کہ تے ہ یں جو (کچھ) نہ یں جانتے (یعنی مشرک) تو جس بات میں یہ‬ ‫لوگ اختلف کر رہے خدا قیامت کے دن اس کا ان میں فیصلہ کر دے گا (‪ )۱۱۳‬اور اس سے بڑھ کر ظالم کون‪ ،‬جو خدا کی‬ ‫مسجدوں میں خدا کے نام کا ذکر کئے جانے کو منع کرے اور ان کی ویرانی میں ساعی ہو۔ان لوگوں کو کچھ حق نہیں کہ ان‬ ‫میں داخل ہوں‪ ،‬مگر ڈرتے ہوئے۔ ان کے لیے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں بڑا عذاب ( ‪ )۱۱۴‬اور مشرق اور مغرب‬ ‫سب خدا ہی کا ہے۔ تو جد ھر تم رخ کرو۔ اد ھر خدا کی ذات ہے۔ بے شک خدا صاحبِ وسعت اور باخبر ہے ( ‪ )۱۱۵‬اور یہ‬ ‫لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ خدا اولد رکھتا ہے۔ (نہیں) وہ پاک ہے‪ ،‬بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے‪ ،‬سب اسی کا‬ ‫ہے اور سکب اس ککے فرماں بردار ہیکں (‪( )۱۱۶‬وہی) آسکمانوں اور زمیکن ککا پیدا کرنکے والہے۔ جکب کوئی کام کرنکا چاہتکا ہے‬ ‫تو اس کو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہو جاتا ہے (‪ )۱۱۷‬اور جو لوگ (کچھ) نہ یں جانتے (یعنی مشرک) وہ کہ تے ہ یں‬ ‫ککہ خدا ہم سکے کلم کیوں نہیکں کرتکا۔ یکا ہمارے پاس کوئی نشانکی کیوں نہیکں آتکی۔ اسکی طرح جکو لوگ ان سکے پہلے تھھے‪ ،‬وہ‬ ‫بھھی انہی ککی سکی باتیکں کیکا کرتکے تھھے۔ ان لوگوں ککے دل آپکس میکں ملتکے جلتکے ہیکں۔ جکو لوگ صکاحبِ یقیکن ہیکں‪ ،‬ان ککے‬ ‫(سکمجھانے ککے) لیکے نشانیاں بیان کردی ہیکں (‪( )۱۱۸‬اے محمدﷺ) ہم نکے تکم کو سکچائی ککے سکاتھ خوشخکبری سکنانے وال اور‬ ‫ڈرانکے وال بنکا ککر بھیجکا ہے۔ اور اہل دوزخ ککے بارے میکں تکم سکے کچکھ پرسکش نہیکں ہوگکی (‪ )۱۱۹‬اور تکم سکے نکہ تکو یہودی‬ ‫کبھی خوش ہوں گے اور نہ عیسائی‪ ،‬یہاں تک کہ تم ان کے مذہب کی پیروی اختیار کرلو۔ (ان سے) کہہ دو کہ خدا کی ہدایت‬ ‫(یعنی دین اسلم) ہی ہدایت ہے۔ اور (اے پیغمبر) اگر تم اپنے پاس علم (یعنی وحی خدا) کے آ جانے پر بھی ان کی خواہشوں‬ ‫پکر چلو گکے تکو تکم ککو (عذاب) خدا سکے (بچانکے وال) نکہ کوئی دوسکت ہوگکا اور نکہ کوئی مددگار (‪ )۱۲۰‬جکن لوگوں ککو ہم نکے‬ ‫کتاب عنایت کی ہے‪ ،‬وہ اس کو (ایسا) پڑھ تے ہیں جیسا اس کے پڑھنے کا حق ہے۔ یہی لوگ اس پر ایمان رکھنے والے ہیں‪،‬‬ ‫اور جو اس کو نہ یں مانتکے‪ ،‬وہ خسارہ پانکے والے ہ یں (‪ )۱۲۱‬اے بنی اسرائیل ! میرے وہ احسان یاد کرو‪ ،‬جو میں نے تم پکر‬ ‫کئے اور یکہ ککہ میکں نکے تکم ککو اہلِ عالم پکر فضیلت بخشکی ( ‪ )۱۲۲‬اور اس دن سکے ڈرو جکب کوئی شخکص کسکی شخکص ککے‬ ‫کچھ کام نہ آئے‪ ،‬اور نہ اس سے بدلہ قبول کیا جائے اور نہ اس کو کسی کی سفارش کچھ فائدہ دے اور نہ لوگوں کو (کسی اور‬ ‫طرح ککی) مدد مل سککے (‪ )۱۲۳‬اور جکب پروردگار نکے چنکد باتوں میں ابراہیکم ککی آزمائش ککی تو ان میں پورے اترے۔ خدا‬ ‫نے کہا کہ میں تم کو لوگوں کا پیشوا بناؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ (پروردگار) میری اولد میں سے بھی (پیشوا بنائیو)۔ خدا نے‬ ‫فرمایا کہ ہمارا اقرار ظالموں کے لیے نہ یں ہوا کرتا (‪ )۱۲۴‬اور جب ہم نے خانہٴ کعبہ کو لوگوں کے لیے جمع ہونے اور امن‬ ‫پانے کی جگہ مقرر کیا اور (حکم دیا کہ) جس مقام پر ابراہیم کھڑے ہوئے تھے‪ ،‬اس کو نماز کی جگہ بنا لو۔ اور ابراہیم اور‬ ‫اسکمٰعیل ککو کہا ککہ طواف کرنکے والوں اور اعتکاف کرنکے والوں اور رکوع کرنکے والوں اور سکجدہ کرنکے والوں ککے لیکے‬ ‫میرے گ ھر کو پاک صاف رک ھا کرو (‪ )۱۲۵‬اور جب ابراہ یم نے دعا کی کہ اے پروردگار‪ ،‬اس جگہ کو امن کا شہر بنا اور‬ ‫اس کے رہنے والوں میں سے جو خدا پر اور روزِ آخرت پر ایمان لئیں‪ ،‬ان کے کھانے کو میوے عطا کر‪ ،‬تو خدا نے فرمایا‬ ‫کہ جو کافر ہوگا‪ ،‬میں اس کو بھی کسی قدر متمتع کروں گا‪( ،‬مگر) پھر اس کو (عذاب) دوزخ کے (بھگتنے کے) لیے ناچار‬ ‫کردوں گا‪ ،‬اور وہ بری جگہ ہے (‪ )۱۲۶‬اور جب ابراہ یم اور اسمٰعیل بیت ال کی بنیادیں اونچی کر رہے ت ھے (تو دعا کئے‬ ‫جاتے تھے کہ) اے پروردگار‪ ،‬ہم سے یہ خدمت قبول فرما۔ بےشک تو سننے وال (اور) جاننے وال ہے (‪ )۱۲۷‬اے پروردگار‪،‬‬ ‫ہم کو اپنا فرمانبردار بنائے رکھیو۔ اور ہماری اولد میں سے بھی ایک گروہ کو اپنا مطیع بنائے رہیو‪ ،‬اور (پروردگار) ہمیں‬ ‫طریکق عبادت بتکا اور ہمارے حال پکر (رحکم ککے سکاتھ) توجکہ فرمکا۔ بکے شکک تکو توجکہ فرمانکے وال مہربان ہے ( ‪ )۱۲۸‬اے‬ ‫پروردگار‪ ،‬ان (لوگوں) میکں انہیکں میکں سکے ایکک پیغمکبر مبعوث کیجیکو جکو ان ککو تیری آیتیکں پڑھ پڑھ ککر سکنایا کرے اور‬ ‫کتاب اور دانائی سکھایا کرے اور ان (کے دلوں) کو پاک صاف کیا کرے۔ بےشک تو غالب اور صاحبِ حکمت ہے ( ‪)۱۲۹‬‬ ‫اور ابراہیم کے دین سے کون رو گردانی کر سکتا ہے‪ ،‬بجز اس کے جو نہایت نادان ہو۔ ہم نے ان کو دنیا میں بھی منتخب کیا‬ ‫‪Page 8 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تھا اور آخرت میں بھی وہ (زمرہٴ) صلحا میں سے ہوں گے (‪ )۱۳۰‬جب ان سے ان کے پروردگار نے فرمایا کہ اسلم لے آؤ‬ ‫تو انہوں نے عرض کی کہ میں رب العالمین کے آگے سر اطاعت خم کرتا ہوں (‪ )۱۳۱‬اور ابرہ یم نے اپنے بیٹوں کو اسی‬ ‫بات کی وصیت کی اور یعقوب نے بھی (اپنے فرزندوں سے یہی کہا) کہ بیٹا خدا نے تمہارے لیے یہی دین پسند فرمایا ہے تو‬ ‫مرنا ہے تو مسلمان ہی مرنا (‪ )۱۳۲‬بھل جس وقت یعقوب وفات پانے لگے تو تم اس وقت موجود ت ھے‪ ،‬جب انہوں نے اپنے‬ ‫بیٹوں سکے پوچھھا ککہ میرے بعکد تکم ککس ککی عبادت کرو گکے‪ ،‬تکو انہوں نکے کہا ککہ آپ ککے معبود اور آپ ککے باپ دادا ابراہیکم‬ ‫اور اسکمٰعیل اور اسکحاق ککے معبود ککی عبادت کریکں گکے جکو معبود یکتکا ہے اور ہم اُسکی ککے حککم بردار ہیکں ( ‪ )۱۳۳‬یکہ‬ ‫جماعت گزرچکی۔ ان کو اُن کے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمھارے اعمال (کا) اور جو عمل وہ کرتے ت ھے ان کی‬ ‫پرسکش تکم سکے نہیکں ہوگکی (‪ )۱۳۴‬اور (یہودی اور عیسکائی) کہتکے ہیکں ککہ یہودی یکا عیسکائی ہو جاؤ تو سکیدھے رسکتے پکر لگ‬ ‫جاؤ۔ (اے پیغمکبر ان سکے) کہہ دو‪( ،‬نہیکں) بلککہ (ہم) دیکن ابراہیکم (اختیار کئے ہوئے ہیکں) جکو ایکک خدا ککے ہو رہے تھھے اور‬ ‫مشرکوں می کں س کے ن کہ تھھھے (‪( )۱۳۵‬مسککلمانو) کہو ک کہ ہم خدا پککر ایمان لئے اور جککو (کتاب) ہم پککر اتری‪ ،‬اس پککر اور جککو‬ ‫(صکحیفے) ابراہیکم اور اسکمٰعیل اور اسکحاق اور یعقوب اور ان ککی اولد پکر نازل ہوئے ان پکر اور جکو (کتابیکں) موسکیٰ اور‬ ‫عیسی کو عطا ہوئیں‪ ،‬ان پر‪ ،‬اور جو اور پیغمبروں کو ان کے پروردگار کی طرف سے ملیں‪ ،‬ان پر (سب پر ایمان لئے) ہم‬ ‫ان پیغمروں میں سکے کسی میں کچھ فرق نہ یں کرتے اور ہم اسکی (خدائے واحد) کے فرمانبردار ہ یں (‪ )۱۳۶‬تو اگر یہ لوگ‬ ‫ب ھی اسی طرح ایمان لے آئیں جس طرح تم ایمان لے آئے ہو تو ہدایت یاب ہو جائیں اور اگر منہ پھ یر لیں (اور نہ مانیں) تو‬ ‫وہ (تمھارے) مخالف ہیں اور ان کے مقابلے میں تمھیں خدا کافی ہے۔ اور وہ سننے وال (اور) جاننے وال ہے (‪( )۱۳۷‬کہہ دو‬ ‫کہ ہم نے) خدا کا رنگ (اختیار کر لیا ہے) اور خدا سے بہ تر رنگ کس کا ہو سکتا ہے۔ اور ہم اسی کی عبادت کرنے والے‬ ‫ہ یں (‪( )۱۳۸‬ان سے) کہو‪ ،‬کیا تم خدا کے بارے میں ہم سے جھگڑ تے ہو‪ ،‬حالنکہ وہی ہمارا اور تمھارا پروردگار ہے اور ہم‬ ‫ککو ہمارے اعمال (ککا بدلہ ملے گکا) اور تکم ککو تمھارے اعمال (ککا) اور ہم خاص اسکی ککی عبادت کرنکے والے ہیکں ( ‪( )۱۳۹‬اے‬ ‫یہود ونصاریٰ) کیا تم اس بات کے قائل ہو کہ ابراہ یم اور اسمٰعیل اور اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولد یہودی یا عیسائی‬ ‫تھے۔ (اے محمدﷺ ان سے) کہو کہ بھل تم زیادہ جانتے ہو یا خدا؟ اور اس سے بڑھ کر ظالم کون‪ ،‬جو خدا کی شہادت کو‪ ،‬جو‬ ‫اس ککے پاس (کتاب میکں موجود) ہے چھپائے۔ اور جکو کچکھ تکم ککر رہے ہو‪ ،‬خدا اس سکے غافکل نہیکں ( ‪ )۱۴۰‬یکہ جماعکت گزر‬ ‫چکی۔ ان کو وہ (ملے گا) جو انہوں نے کیا‪ ،‬اور تم کو وہ جو تم نے کیا۔ اور جو عمل وہ کرتے تھے‪ ،‬اس کی پرسش تم سے‬ ‫نہیکں ہوگکی (‪ )۱۴۱‬احمکق لوگ کہیکں گکے ککہ مسکلمان جکس قبلے پکر (پہلے سکے چلے آتکے) تھھے (اب) اس سکے کیوں منکہ پھیکر‬ ‫بیٹھھے۔ تکم کہہ دو ککہ مشرق اور مغرب سکب خدا ہی ککا ہے۔ وہ جکس ککو چاہتکا ہے‪ ،‬سکیدھے رسکتے پکر چلتکا ہے ( ‪ )۱۴۲‬اور‬ ‫اسکی طرح ہم نکے تکم ککو امتِک معتدل بنایکا ہے‪ ،‬تاککہ تکم لوگوں پکر گواہ بنکو اور پیغمکبر (آخرالزماں) تکم پکر گواہ بنیکں۔ اور جکس‬ ‫قبلے پر تم (پہلے) ت ھے‪ ،‬اس کو ہم نے اس لیے مقرر کیا ت ھا کہ معلوم کریں‪ ،‬کون (ہمارے) پیغمبر کا تابع رہ تا ہے‪ ،‬اور کون‬ ‫ال ٹے پاؤں پ ھر جاتا ہے۔ اور یہ بات (یعنی تحویل قبلہ لوگوں کو) گراں معلوم ہوئی‪ ،‬مگر جن کو خدا نے ہدایت بخشی (وہ‬ ‫اسے گراں نہیں سمجھتے) اور خدا ایسا نہیں کہ تمہارے ایمان کو یونہی کھو دے۔ خدا تو لوگوں پر بڑا مہربان (اور) صاحبِ‬ ‫رحمت ہے (‪( )۱۴۳‬اے محمدﷺ) ہم تمہارا آسمان کی طرف منہ پھ یر پھ یر کر دیکھ نا دیکھ رہے ہ یں۔ سو ہم تم کو اسی قبلے‬ ‫کی طرف جس کو تم پسند کرتے ہو‪ ،‬منہ کرنے کا حکم دیں گے تو اپنا منہ مسجد حرام (یعنی خانہٴ کعبہ) کی طرف پھیر لو۔‬ ‫اور تم لوگ جہاں ہوا کرو‪( ،‬نماز پڑھ نے کے وقت) اسی مسجد کی طرف منہ کر لیا کرو۔ اور جن لوگوں کو کتاب دی گئی‬ ‫ہے‪ ،‬وہ خوب جانتے ہیں کہ (نیا قبلہ) ان کے پروردگار کی طرف سے حق ہے۔ اور جو کام یہ لوگ کرتے ہیں‪ ،‬خدا ان سے بے‬ ‫خبر نہ یں (‪ )۱۴۴‬اور اگر تم ان اہلِ کتاب کے پاس تمام نشانیاں ب ھی لے کر آؤ‪ ،‬تو ب ھی یہ تمہارے قبلے کی پیروی نہ کریں۔‬ ‫اور تم ب ھی ان کے قبلے کی پیروی کرنے والے نہ یں ہو۔ اور ان میں سے ب ھی بعض بعض کے قبلے کے پیرو نہ یں۔ اور اگر‬ ‫تم باوجود اس کے کہ تمہارے پاس دانش (یعنی وحئ خدا) آ چکی ہے‪ ،‬ان کی خواہشوں کے پیچ ھے چلو گے تو ظالموں میں‬ ‫(داخکل) ہو جاؤ گکے (‪ )۱۴۵‬جکن لوگوں ککو ہم نکے کتاب دی ہے‪ ،‬وہ ان (پیغمکبر آخرالزماں) ککو اس طرح پہچانتکے ہیکں‪ ،‬جکس‬ ‫طرح اپنکے بیٹوں کو پہچانا کرتکے ہیکں‪ ،‬مگر ایک فریق ان میں سکے سکچی بات کو جان بوجکھ ککر چھپکا رہا ہے ( ‪( )۱۴۶‬اے‬ ‫پیغمکبر‪ ،‬یکہ نیکا قبلہ) تمہارے پروردگار ککی طرف سکے حکق ہے تکو تکم ہرگکز شک کرنکے والوں میکں نکہ ہونکا (‪ )۱۴۷‬اور ہر ایکک‬ ‫(فرقکے) ککے لیکے ایکک سکمت (مقرر) ہے۔ جدھھر وہ (عبادت ککے وقکت) منکہ کیکا کرتکے ہیکں۔ تکو تکم نیکیوں میکں سکبقت حاصکل‬ ‫کرو۔ تم جہاں رہو گے خدا تم سب کو جمع کرلے گا۔ بے شک خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۱۴۸‬اور تم جہاں سے نکلو‪( ،‬نماز‬ ‫‪Page 9 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میں) اپنا منہ مسجد محترم کی طرف کر لیا کرو بےشک وہ تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے۔ اور تم لوگ جو کچھ‬ ‫کرتکے ہو۔ خدا اس سکے بکے خکبر نہیکں (‪ )۱۴۹‬اور تکم جہاں سکے نکلو‪ ،‬مسکجدِ محترم ککی طرف منکہ (کرککے نماز پڑھھا) کرو۔‬ ‫اور مسلمانو‪ ،‬تکم جہاں ہوا کرو‪ ،‬اسکی (مسکجد) کی طرف رخ کیکا کرو۔ (یکہ تاکیکد) اس لیے (کی گئی ہے) ککہ لوگ تم کو کسکی‬ ‫طرح کا الزام نہ دے سکیں۔ مگر ان میں سے جو ظالم ہیں‪( ،‬وہ الزام دیں تو دیں) سو ان سے مت ڈرنا اور مجھی سے ڈرتے‬ ‫رہنکا۔ اور یکہ بھھی مقصکود ہے ککہ تکم ککو اپنکی تمام نعمتیکں بخشوں اور یکہ بھھی ککہ تکم راہِ راسکت پکر چلو (‪ )۱۵۰‬جکس طرح‬ ‫(منجملہ اور نعمتوں کے) ہم نے تم میں تمھیں میں سے ایک رسول بھیجے ہیں جو تم کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور‬ ‫تمہیکں پاک بناتکے اور کتاب (یعنکی قرآن) اور دانائی سککھاتے ہیکں‪ ،‬اور ایسکی باتیکں بتاتکے ہیکں‪ ،‬جکو تکم پہلے نہیکں جانتکے تھھے (‬ ‫‪ )۱۵۱‬سکو تکم مجھھے یاد کرو۔ میکں تمہیکں یاد کیکا کروں گکا۔ اور میرے احسکان مانتکے رہنکا اور ناشکری نکہ کرنکا ( ‪ )۱۵۲‬اے‬ ‫ایمان والو صبر اور نماز سے مدد لیا کرو بےشک خدا صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ( ‪ )۱۵۳‬اور جو لوگ خدا کی راہ میں‬ ‫مارے جائیں ان کی نسبت یہ کہ نا کہ وہ مرے ہوئے ہ یں (وہ مردہ نہ یں) بلکہ زندہ ہ یں لیکن تم نہ یں جانتے ( ‪ )۱۵۴‬اور ہم کسی‬ ‫قدر خوف اور بھوک اور مال اور جانوں اور میوؤں ککے نقصکان سکے تمہاری آزمائش کریکں گکے توصکبر کرنکے والوں ککو‬ ‫(خدا کی خوشنودی کی) بشارت سنا دو (‪ )۱۵۵‬ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو کہ تے ہ یں کہ ہم خدا ہی کا‬ ‫مال ہ یں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہ یں (‪ )۱۵۶‬یہی لوگ ہ یں جن پر ان کے پروردگار کی مہربانی اور رحمت‬ ‫ہے۔ اور یہی سیدھے رستے پر ہ یں (‪ )۱۵۷‬بے شک (کوہ) صفا اور مروہ خدا کی نشانیوں میں سے ہ یں۔ تو جو شخص خانہٴ‬ ‫کعبکہ ککا حکج یکا عمرہ کرے اس پکر کچکھ گناہ نہیکں ککہ دونوں ککا طواف کرے۔ (بلککہ طواف ایکک قسکم ککا نیکک کام ہے) اور جکو‬ ‫کوئی نیکک کام کرے تکو خدا قدر شناس اور دانکا ہے (‪ )۱۵۸‬جکو لوگ ہمارے حکموں اور ہدایتوں ککو جکو ہم نکے نازل ککی ہیکں‬ ‫(کسی غرض فاسد سے) چھپاتے ہ یں باوجود یہ کہ ہم نے ان لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اپنی کتاب میں کھول کھول کر‬ ‫بیان کردیکا ہے۔ ایسکوں پکر خدا اور تمام لعنکت کرنکے والے لعنکت کرتکے ہیکں (‪ )۱۵۹‬ہاں جکو توبکہ کرتکے ہیکں اور اپنکی حالت‬ ‫درسکت کرلیتکے اور (احکام الہیکٰ ککو) صکاف صکاف بیان کردیتکے ہیکں تکو میکں ان ککے قصکور معاف کردیتکا ہوں اور میکں بڑا‬ ‫معاف کرنکے وال (اور) رحکم وال ہوں (‪ )۱۶۰‬جکو لوگ کافکر ہوئے اور کافکر ہی مرے ایسکوں پکر خدا ککی اور فرشتوں اور‬ ‫لوگوں کی سب کی لعنت (‪ )۱۶۱‬وہ ہمیشہ اسی (لعنت) میں (گرفتار) رہیں گے۔ ان سے نہ تو عذاب ہی ہلکا کیا جائے گا اور‬ ‫نکہ انہیکں (کچکھ) مہلت ملے گکی (‪ )۱۶۲‬اور (لوگکو) تمہارا معبود خدائے واحکد ہے اس بڑے مہربان (اور) رحکم کرنکے ککے سکوا‬ ‫کوئی عبادت ککے لئق نہیکں (‪ )۱۶۳‬بےشکک آسکمانوں اور زمیکن ککے پیدا کرنکے میکں اور رات اور دن ککے ایکک دوسکرے ککے‬ ‫پیچھے آنے جانے میں اور کشتیوں اور جہازوں میں جو دریا میں لوگوں کے فائدے کی چیزیں لے کر رواں ہیں اور مینہ میں‬ ‫جس کو خدا آسمان سے برساتا اور اس سے زمین کو مرنے کے بعد زندہ (یعنی خشک ہوئے پیچھے سرسبز) کردیتا ہے اور‬ ‫زمین پر ہر قسم کے جانور پھیلنے میں اور ہواؤں کے چلنےمیں اور بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان گھرے‬ ‫رہتکے ہیکں۔ عقلمندوں ککے لئے (خدا ککی قدرت ککی) نشانیاں ہیکں (‪ )۱۶۴‬اور بعکض لوگ ایسکے ہیکں جکو غیکر خدا ککو شریکک‬ ‫(خدا) بناتکے اور ان سکے خدا ککی سکی محبکت کرتکے ہیکں۔ لیککن جکو ایمان والے ہیکں وہ تکو خدا ہی ککے سکب سکے زیادہ دوسکتدار‬ ‫ہیں۔ اور اے کاش ظالم لوگ جو بات عذاب کے وقت دیکھ یں گے اب دیکھ لیتے کہ سب طرح کی طاقت خدا ہی کو ہے۔ اور‬ ‫یہ کہ خدا سخت عذاب کرنے وال ہے (‪ )۱۶۵‬اس دن (کفر کے) پیشوا اپنے پیرووں سے بیزاری ظاہر کریں گے اور (دونوں)‬ ‫عذاب (الہیکٰ) دیککھ لیکں گکے اور ان ککے آپکس ککے تعلقات منقطکع ہوجائیکں گکے ( ‪( )۱۶۶‬یکہ حال دیککھ ککر) پیروی کرنکے والے‬ ‫(حسرت سے) کہ یں گے کہ اے کاش ہمیں پ ھر دنیا میں جانا نصیب ہو تاکہ جس طرح یہ ہم سے بیزار ہو رہے ہ یں اسی طرح‬ ‫ہم بھی ان سے بیزار ہوں۔ اسی طرح خدا ان کے اعمال انہیں حسرت بنا کر دکھائے گااور وہ دوزخ سے نکل نہیں سکیں گے‬ ‫(‪ )۱۶۷‬لوگکو جکو چیزیکں زمیکن میکں حلل طیکب ہیکں وہ کھاؤ۔ اور شیطان ککے قدموں پکر نکہ چلو۔ وہ تمہارا کھل دشمکن ہے (‬ ‫‪ )۱۶۸‬وہ تکو تکم ککو برائی اور بےحیائی ہی ککے کام کرنکے ککو کہتکا ہے اور یکہ بھھی ککہ خدا ککی نسکبت ایسکی باتیکں کہو جکن ککا‬ ‫تمہیکں (کچکھ بھھی) علم نہیکں (‪ )۱۶۹‬اور جکب ان لوگوں سکے کہا جاتککا ہے ککہ جکو (کتاب) خدا نکے نازل فرمائی ہے اس ککی‬ ‫پیروی کرو تو کہتے ہیں (نہیں) بلکہ ہم تو اسی چیز کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا۔ بھل اگرچہ ان‬ ‫کے باپ دادا نہ کچھ سمجھتے ہوں اورنہ سیدھے رستے پر ہوں (تب ب ھی وہ انہ یں کی تقلید کئے جائیں گے) (‪ )۱۷۰‬جو لوگ‬ ‫کافر ہیں ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جو کسی ایسی چیز کو آواز دے جو پکار اور آواز کے سوا کچھ سن نہ سکے۔‬ ‫(یکہ) بہرے ہیکں گونگکے ہیکں اندھھے ہیکں ککہ (کچکھ) سکمجھ ہی نہیکں سککتے ( ‪ )۱۷۱‬اے اہل ایمان جکو پاکیزہ چیزیکں ہم نکے تکم ککو‬ ‫‪Page 10 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫عطکا فرمائیکں ہیکں ان کو کھاؤ اور اگکر خدا ہی ککے بندے ہو تکو اس (ککی نعمتوں) ککا شککر بھھی ادا کرو ( ‪ )۱۷۲‬اس نکے تکم پکر‬ ‫مرا ہوا جانور اور لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے حرام کردیا ہے ہاں جو‬ ‫ناچار ہوجائے (بشرطیککہ ) خدا کککی نافرمانککی نکہ کرے اور حککد (ضرورت) سکے باہر نکہ نکککل جائے اس پککر کچکھ گناہ نہیکں۔‬ ‫بے شک خدا بخشنے وال (اور) رحم کرنے وال ہے (‪ )۱۷۳‬جو لوگ (خدا) کی کتاب سے ان (آیتوں اور ہدایتوں) کو جو اس‬ ‫نے نازل فرمائی ہ یں چھپاتے اور ان کے بدلے تھوڑی سی قیمت (یعنی دنیاوی منفعت)حاصل کرتے ہ یں وہ اپنے پیٹوں میں‬ ‫محض آگ بھرتے ہیں۔ ایسے لوگوں سے خدا قیامت کے دن نہ کلم کرے گا اور نہ ان کو (گناہوں سے) پاک کرے گا۔اور ان‬ ‫ککے لئے دککھ دینکے وال عذاب ہے (‪ )۱۷۴‬یکہ وہ لوگ ہیکں جنہوں نکے ہدایکت چھوڑ ککر گمراہی اور بخشکش چھوڑ ککر عذاب‬ ‫خریدا۔ یہ (آتش) جہنم کی کیسی برداشت کرنے والے ہیں! (‪ )۱۷۵‬یہ اس لئے کہ خدا نے کتاب سچائی کے ساتھ نازل فرمائی۔‬ ‫اور جکن لوگوں نکے اس کتاب میکں اختلف کیکا وہ ضکد میکں (آککر نیککی سکے) دور (ہوگئے) ہیکں (‪ )۱۷۶‬نیککی یہی نہیکں ککہ تکم‬ ‫مشرق یا مغرب کو (قبلہ سمجھ کر ان) کی طرف منہ کرلو بلکہ نیکی یہ ہے کہ لوگ خدا پر اور روز آخرت پر اور فرشتوں‬ ‫پکر اور (خدا ککی) کتاب پکر اور پیغمکبروں پکر ایمان لئیکں۔ اور مال باوجود عزیکز رکھنکے ککے رشتکہ داروں اور یتیموں اور‬ ‫محتاجوں اور مسافروں اور مانگنے والوں کو دیں اور گردنوں (کے چھڑانے) میں (خرچ کریں) اور نماز پڑھیں اور زکوٰة‬ ‫دیں۔ اور جکب عہد کرلیں تو اس کو پورا کریکں۔ اور سختی اور تکلیکف میکں اور (معرکہ) کارزار ککے وقت ثابکت قدم رہ یں۔‬ ‫یہی لوگ ہیکں جکو (ایمان میکں) سکچے ہیکں اور یہی ہیکں جکو (خدا سکے) ڈرنکے والے ہیکں (‪ )۱۷۷‬مومنکو! تکم ککو مقتولوں ککے‬ ‫بارےمیں قصاص (یعنی خون کے بدلے خون) کا حکم دیا جاتا ہے (اس طرح پر کہ)آزاد کے بدلے آزاد (مارا جائے) اور غلم‬ ‫ککے بدلے غلم اور عورت ککے بدلے عورت اور قاتکل ککو اس ککے (مقتول) بھائی (ککے قصکاص میکں) سکے کچکھ معاف کردیکا‬ ‫جائے تکو (وارث مقتول) ککو پسکندیدہ طریکق سکے (قرار داد ککی) پیروی (یعنکی مطالبہٴ خون بہا) کرنکا اور (قاتکل ککو) خوش‬ ‫خوئی کے ساتھ ادا کرنا چاہیئے یہ پروردگار کی طرف سے تمہارے لئے آسانی اور مہربانی ہے جو اس کے بعد زیادتی کرے‬ ‫اس ککے لئے دککھ ککا عذاب ہے (‪ )۱۷۸‬اور اے اہل عقکل (حککم) قصکاص میکں (تمہاری) زندگانکی ہے ککہ تکم (قتکل و خونریزی‬ ‫سے) بچو (‪ )۱۷۹‬تم پر فرض کیا جاتا ہے کہ جب تم میں سے کسی کو موت کا وقت آجائے تو اگر وہ کچھ مال چھوڑ جانے‬ ‫وال ہو تو ماں با پ اور رشتہ داروں کے لئے دستور کے مطابق وصیت کرجائے (خدا سے) ڈر نے والوں پر یہ ایک حق ہے‬ ‫(‪ )۱۸۰‬جو شخص وصیت کو سننے کے بعد بدل ڈالے تو اس (کے بدلنے) کا گناہ انہ یں لوگوں پر ہے جو اس کو بدلیں۔ اور‬ ‫بے شک خدا سنتا جانتا ہے (‪ )۱۸۱‬اگر کسی کو وصیت کرنے والے کی طرف سے (کسی وارث کی) طرفداری یا حق تلفی‬ ‫ککا اندیشکہ ہو تکو اگکر وہ (وصکیت ککو بدل ککر) وارثوں میکں صکلح کرادے تکو اس پکر کچکھ گناہ نہیکں۔ بےشکک خدا بخشنکے وال‬ ‫(اور) رحم وال ہے (‪ )۱۸۲‬مومنو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں۔ جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے‬ ‫تاکہ تم پرہیزگار بنو (‪( )۱۸۳‬روزوں کے دن) گنتی کے چند روز ہ یں تو جو شخص تم میں سے بیمار ہو یا سفر میں ہو تو‬ ‫دوسکرے دنوں میکں روزوں ککا شمار پورا کرلے اور جو لوگ روزہ رکھنکے ککی طاقکت رکھیکں (لیککن رکھیکں نہیکں) وہ روزے‬ ‫کے بدلے محتاج کو کھانا کھل دیں اور جو کوئی شوق سے نیکی کرے تو اس کے حق میں زیادہ اچ ھا ہے۔ اور اگر سمجھو‬ ‫تو روزہ رکھ نا ہی تمہارے حق میں بہ تر ہے (‪( )۱۸۴‬روزوں کا مہینہ) رمضان کا مہینہ (ہے) جس میں قرآن (اول اول) نازل‬ ‫ہوا جو لوگوں کا رہنما ہے اور (جس میں) ہدایت کی کھلی نشانیاں ہیں اور (جو حق و باطل کو) الگ الگ کرنے وال ہے تو‬ ‫جو کوئی تم میں سے اس مہینے میں موجود ہو چاہیئے کہ پورے مہینے کے روزے رک ھے اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو‬ ‫دوسکرے دنوں میکں (رککھ ککر) ان ککا شمار پورا کرلے۔ خدا تمہارے حکق میکں آسکانی چاہتکا ہے اور سکختی نہیکں چاہتکا اور (یکہ‬ ‫آسانی کا حکم) اس لئے (دیا گیا ہے) کہ تم روزوں کا شمار پورا کرلو اور اس احسان کے بدلے کہ خدا نے تم کو ہدایت بخشی‬ ‫ہے تکم اس ککو بزرگکی سکے یاد ککر واور اس ککا شککر کرو (‪ )۱۸۵‬اور (اے پیغمکبر) جکب تکم سکے میرے بندے میرے بارے میکں‬ ‫دریافت کریں تکو (کہہ دو کہ) میکں تو (تمہارے) پاس ہوں جکب کوئی پکارنے وال مج ھے پکارتکا ہے تو میکں اس کی دعا قبول‬ ‫کرتکا ہوں تکو ان ککو چاہیئے ککہ میرے حکموں ککو مانیکں اور مجکھ پکر ایمان لئیکں تاککہ نیکک رسکتہ پائیکں (‪ )۱۸۶‬روزوں ککی‬ ‫راتوں میکں تمہارے لئے اپنکی عورتوں ککے پاس جانکا کردیکا گیکا ہے وہ تمہاری پوشاک ہیکں اور تکم ان ککی پوشاک ہو خدا ککو‬ ‫معلوم ہے کہ تم (ان کے پاس جانے سے) اپنے حق میں خیانت کرتے ت ھے سو اس نے تم پر مہربانی کی اور تمہاری حرکات‬ ‫سکےدرگزرفرمائی۔اب (تکم ککو اختیار ہے ککہ) ان سکے مباشرت کرو۔ اور خدا نکے جکو چیکز تمہارے لئے لککھ رکھھی ہے (یعنکی‬ ‫اولد) اس ککو (خدا سکے) طلب کرو اور کھاؤ پیکو یہاں تکک ککہ صکبح ککی سکفید دھاری (رات ککی) سکیاہ دھاری سکے الگ نظکر‬ ‫‪Page 11 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫آنکے لگکے۔ پھھر روزہ (رککھ ککر) رات تکک پورا کرو اور جکب تکم مسکجدوں میکں اعتکاف بیٹھھے ہو تکو ان سکے مباشرت نکہ‬ ‫کرو۔ یکہ خدا ککی حدیکں ہیکں ان ککے پاس نکہ جانکا۔ اسکی طرح خدا اپنکی آیتیکں لوگوں ککے (سکمجھانے ککے) لئے کھول کھول ککر‬ ‫بیان فرماتا ہے تاکہ وہ پرہیزگار بنیں (‪ )۱۸۷‬اور ایک دوسرے کا مال ناحق نہ کھاؤ اورنہ اس کو (رشوةً) حاکموں کے پاس‬ ‫پہنچاؤ تاکہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ ناجائز طور پر ک ھا جاؤ اور (اسے) تم جانتے ب ھی ہو ( ‪( )۱۸۸‬اے محمدﷺ) لوگ تم‬ ‫سے نئے چاند کے بارے میں دریافت کرتے ہیں (کہ گھٹتا بڑھتا کیوں ہے) کہہ دو کہ وہ لوگوں کے (کاموں کی میعادیں) اور‬ ‫حج ککے وقت معلوم ہونکے ککا ذریعکہ ہے اور نیکی اس بات میں نہ یں ککہ (احرام کی حالت میں) گھروں میں ان کے پچھواڑے‬ ‫ککی طرف سکے آؤ۔ بلککہ نیکوکار وہ ہے جکو پرہیکز گار ہو اور گھروں میکں ان ککے دروازوں سکے آیکا کرو اور خدا سکے ڈرتکے‬ ‫رہو تاککہ نجات پاؤ (‪ )۱۸۹‬اور جکو لوگ تکم سکے لڑتکے ہیکں تکم بھھی خدا ککی راہ میکں ان سکے لڑو مگکر زیادتکی نکہ کرنکا ککہ خدا‬ ‫زیادتکی کرنکے والوں ککو دوسکت نہیکں رکھتکا (‪ )۱۹۰‬اور ان ککو جہاں پاؤ قتکل کردو اور جہاں سکے انہوں نکے تکم ککو نکال ہے‬ ‫(یعنی مکے سے) وہاں سے تم بھی ان کو نکال دو۔ اور (دین سے گمراہ کرنے کا) فساد قتل وخونریزی سے کہیں بڑھ کر ہے‬ ‫اور جب تک وہ تم سے مسجد محترم (یعنی خانہ کعبہ) کے پاس نہ لڑیں تم بھی وہاں ان سے نہ لڑنا۔ ہاں اگر وہ تم سے لڑیں‬ ‫تکو تکم ان ککو قتکل کرڈالو۔ کافروں ککی یہی سکزا ہے (‪ )۱۹۱‬اور اگکر وہ باز آجائیکں تکو خدا بخشنکے وال (اور) رحکم کرنکے وال‬ ‫ہے (‪ )۱۹۲‬اور ان سکے اس وقکت تکک لڑتکے رہنکا ککہ فسکاد نابود ہوجائے اور (ملک میکں) خدا ہی ککا دیکن ہوجائے اور اگکر وہ‬ ‫(فسکاد سکے) باز آجائیکں تکو ظالموں ککے سکوا کسکی پکر زیادتکی نہیکں (کرنکی چاہیئے) (‪ )۱۹۳‬ادب ککا مہینکہ ادب ککے مہینکے ککے‬ ‫مقابکل ہے اور ادب ککی چیزیکں ایکک دوسکرے ککا بدلہ ہیکں۔ پکس اگکر کوئی تکم پکر زیادتکی کرے تکو جیسکی زیادتکی وہ تکم پکر کرے‬ ‫ویسکی ہی تکم اس پکر کرو۔ اور خدا سکے ڈرتکے رہو اور جان رکھھو ککہ خدا ڈرنکے والوں ککے سکاتھ ہے (‪ )۱۹۴‬اور خدا ککی راہ‬ ‫میں (مال) خرچ کرو اور اپنے آپ کو ہلکت میں نہ ڈالو اور نیکی کرو بے شک خدا نیکی کرنے والوں کو دوست رکھ تا ہے‬ ‫(‪ )۱۹۵‬اور خدا (کککی خوشنودی) ک کے لئے حککج اور عمرے کککو پورا کرو۔ اور اگککر (راسککتےمیں) روک لئے جاؤ تککو جیسککی‬ ‫قربانکی میسکر ہو (کردو) اور جب تکک قربانی اپنکے مقام پکر نہ پہ نچ جائے سکر نکہ منڈاؤ۔ اور اگکر کوئی تکم میکں بیمار ہو یا اس‬ ‫کے سر میں کسی طرح کی تکلیف ہو تو (اگر وہ سر منڈالے تو) اس کے بدلے روزے رکھے یا صدقہ دے یا قربانی کرے پھر‬ ‫جب (تکلیف دور ہو کر) تم مطمئن ہوجاؤ تو جو (تم میں) حج کے وقت تک عمرے سے فائدہ اٹھانا چاہے وہ جیسی قربانی‬ ‫میسر ہو کرے۔ اور جس کو (قربانی) نہ ملے وہ تین روزے ایام حج میں رکھے اور سات جب واپس ہو۔ یہ پورے دس ہوئے۔‬ ‫یکہ حککم اس شخکص ککے لئے ہے جکس ککے اہل وعیال مککے میکں نکہ رہتکے ہوں اور خدا سکے ڈرتکے رہو اور جان رکھھو ککہ خدا‬ ‫سخت عذاب دینے وال ہے (‪ )۱۹۶‬حج کے مہینے (معین ہ یں جو) معلوم ہ یں تو شخص ان مہینوں میں حج کی نیت کرلے تو‬ ‫حج (کے دنوں) میں نہ عورتوں سے اختلط کرے نہ کوئی برا کام کرے نہ کسی سے جھگڑے۔ اور جو نیک کام تم کرو گے‬ ‫وہ خدا کو معلوم ہوجائے گا اور زاد راہ (یعنی رستے کا خرچ) ساتھ لے جاؤ کیونکہ بہ تر (فائدہ) زاد راہ (کا) پرہیزگاری ہے‬ ‫اور اے اہل عقککل مجکھ سکے ڈرتکے رہو (‪ )۱۹۷‬اس کککا تمہیکں کچکھ گناہ نہیکں ککہ (حککج ککے دنوں میکں بذریعکہ تجارت) اپنکے‬ ‫پروردگار سے روزی طلب کرو اور جب عرفات سے واپس ہونے لگو تو مشعر حرام (یعنی مزدلفے) میں خدا کا ذکر کرو‬ ‫اور اس طرح ذکر کرو جس طرح اس نے تم کو سکھایا۔ اور اس سے پیشتر تم لوگ (ان طریقوں سے) محض ناواقف ت ھے‬ ‫(‪ )۱۹۸‬پ ھر جہاں سے اور لوگ واپس ہوں وہ یں سے تم ب ھی واپس ہو اور خدا سے بخشش مانگو۔ بے شک خدا بخشنے وال‬ ‫اور رحمکت کرنکے وال ہے (‪ )۱۹۹‬پھھر جکب حکج ککے تمام ارکان پورے کرچککو تکو (منیکٰ میکں) خدا ککو یاد کرو۔ جکس طرح‬ ‫اپنے باپ دادا کو یاد کیا کرتے ت ھے بلکہ اس سے ب ھی زیادہ اور بعض لوگ ایسے ہ یں جو (خدا سے) التجا کرتے ہ یں کہ اے‬ ‫پروردگار ہم کو (جو دنیکا ہے) دنیکا ہی میکں عنایکت ککر ایسکے لوگوں ککا آخرت میں کچھ حصکہ نہیکں (‪ )۲۰۰‬اور بعضکے ایسکے‬ ‫ہیکں ککہ دعکا کرتکے ہیکں ککہ پروردگار ہم ککو دنیکا میکں بھھی نعمکت عطکا فرمکا اور آخرت میکں بھھی نعمکت بخشیکو اور دوزخ ککے‬ ‫عذاب سکے محفوظ رکھیکو (‪ )۲۰۱‬یہی لوگ ہیکں جکن ککے لئے ان ککے کاموں ککا حصکہ (یعنکی اجکر نیکک تیار) ہے اور خدا جلد‬ ‫حسکاب لینکے وال (اور جلد اجکر دینکے وال) ہے (‪ )۲۰۲‬اور (قیام منیکٰ ککے) دنوں میکں (جکو) گنتکی ککے (دن میکں) خدا ککو یاد‬ ‫کرو۔ اگر کوئی جلدی کرے (اور) دو ہی دن میں (چل دے) تو اس پر ب ھی کچھ گناہ نہ یں۔ اور جو بعد تک ٹھہرا رہے اس‬ ‫پر ب ھی کچھ گناہ نہ یں۔ یہ باتیں اس شخص کے لئے ہ یں جو (خدا سے) ڈرے اور تم لوگ خدا سے ڈرتے رہو اور جان رک ھو‬ ‫کہ تم سب اس کے پاس جمع کئے جاؤ گے۔ (‪ )۲۰۳‬اور کوئی شخص تو ایسا ہے جس کی گفتگو دنیا کی زندگی میں تم کو‬ ‫دلککش معلوم ہوتکی ہے اور وہ اپنکی مانکی الضمیکر پکر خدا ککو گواہ بناتکا ہے حالنککہ وہ سکخت جھگڑالو ہے (‪ )۲۰۴‬اور جکب‬ ‫‪Page 12 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫پیٹھ پھیر کر چل جاتا ہے تو زمین میں دوڑتا پھرتا ہے تاکہ اس میں فتنہ انگیزی کرے اور کھیتی کو (برباد) اور (انسانوں‬ ‫اور حیوانوں ککی) نسکل ککو نابود کردے اور خدا فتنکہ انگیزی ککو پسکند نہیکں کرتکا (‪ )۲۰۵‬اور جکب اس سکے کہا جاتکا ہے ککہ خدا‬ ‫سے خوف کر تو غرور اس کو گناہ میں پھنسا دیتا ہے۔ سو ایسے کو جہ نم سزاوار ہے۔ اور وہ بہت برا ٹھکانہ ہے ( ‪)۲۰۶‬‬ ‫اور کوئی شخکص ایسکا ہے ککہ خدا ککی خوشنودی حاصکل کرنکے ککے لئے اپنکی جان بیکچ ڈالتکا ہے اور خدا بندوں پکر بہت مہربان‬ ‫ہے (‪ )۲۰۷‬مومنو! اسلم میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے پیچ ھے نہ چلو وہ تو تمہارا صریح دشمن ہے ( ‪)۲۰۸‬‬ ‫پ ھر اگر تم احکام روشن پہنچ جانکے کے بعد لڑکھڑاجاؤ تو جان جاؤ کہ خدا غالب (اور) حکمت وال ہے ( ‪ )۲۰۹‬کیا یہ لوگ‬ ‫اسکی بات ککے منتظکر ہیکں ککہ ان پکر خدا (کاعذاب) بادل ککے سکائبانوں میکں آنازل ہو اور فرشتکے بھھی (اتکر آئیکں) اور کام تمام‬ ‫کردیکا جائے اور سکب کاموں ککا رجوع خدا ہی ککی طرف ہے (‪( )۲۱۰‬اے محمکد) بنکی اسکرائیل سکے پوچھھو ککہ ہم نکے ان ککو‬ ‫کتنی کھلی نشانیاں دیں۔ اور جو شخص خدا کی نعمت کو اپنے پاس آنے کے بعد بدل دے تو خدا سخت عذاب کرنے وال ہے‬ ‫(‪ )۲۱۱‬اور جو کافر ہیں ان کے لئے دنیا کی زندگی خوشنما کر دی گئی ہے اور وہ مومنوں سے تمسخر کرتے ہیں لیکن جو‬ ‫پرہ یز گار ہیں وہ قیامت کے دن ان پر غالب ہوں گے اور خدا جس کو چاہ تا ہے بےشمار رزق دیتا ہے (‪( )۲۱۲‬پہلے تو سب)‬ ‫لوگوں ککا ایکک ہی مذہب تھھا (لیککن وہ آپکس میکں اختلف کرنکے لگکے) تکو خدا نکے (ان ککی طرف) بشارت دینکے والے اور ڈر‬ ‫سنانے والے پیغمبر بھیجے اور ان پر سچائی کے ساتھ کتابیں نازل کیں تاکہ جن امور میں لوگ اختلف کرتے تھے ان کا ان‬ ‫میں فیصلہ کردے۔ اور اس میں اختلف ب ھی انہ یں لوگوں نے کیا جن کو کتاب دی گئی ت ھی باوجود یہ کہ ان کے پاس کھلے‬ ‫ہوئے احکام آچککے تھھے (اور یکہ اختلف انہوں نکے صکرف) آپکس ککی ضکد سکے (کیکا) تکو جکس امکر حکق میکں وہ اختلف کرتکے‬ ‫تھے خدا نے اپنی مہربانی سے مومنوں کو اس کی راہ دکھا دی۔ اور خدا جس کو چاہتا ہے سیدھا رستہ دکھا دیتا ہے (‪)۲۱۳‬‬ ‫کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ (یوں ہی) بہ شت میں داخل ہوجاؤ گے اور اب ھی تم کو پہلے لوگوں کی سی (مشکلیں) تو پیش آئی‬ ‫ہی نہیکں۔ ان ککو (بڑی بڑی) سکختیاں اور تکلیفیکں پہنچیکں اور وہ (صکعوبتوں میکں) ہل ہل دیئے گئے۔ یہاں تکک ککہ پیغمکبر اور‬ ‫مومن لوگ جو ان کے ساتھ تھے سب پکار اٹھے کہ کب خدا کی مدد آئے گی ۔ دیکھو خدا کی مدد (عن) قریب (آیا چاہ تی)‬ ‫ہے (‪( )۲۱۴‬اے محمدﷺ) لوگ تم سے پوچھتکے ہ یں کہ (خدا کی راہ میں) کس طرح کا مال خرچ کریں۔ کہہ دو کہ (جو چاہو‬ ‫خرچ کرو لیکن) جو مال خرچ کرنا چاہو وہ (درجہ بدرجہ اہل استحقاق یعنی) ماں باپ اور قریب کے رشتے داروں کو اور‬ ‫یتیموں کککو اور محتاجوں کککو اور مسککافروں کککو (سککب کککو دو) اور جککو بھلئی تککم کرو گ کے خدا اس کککو جانتککا ہے (‪)۲۱۵‬‬ ‫(مسلمانو) تم پر (خدا کے رستے میں) لڑ نا فرض کردیا گیا ہے وہ تمہ یں ناگوار تو ہوگا مگر عجب نہ یں کہ ایک چیز تم کو‬ ‫بری لگے اور وہ تمہارے حق میں بھلی ہو اور عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بھلی لگے اور وہ تمہارے لئے مضر ہو۔ اور ان‬ ‫باتوں ککو) خدا ہی بہتکر جانتکا ہے اور تکم نہیکں جانتکے (‪( )۲۱۶‬اے محمدﷺ) لوگ تکم سکے عزت والے مہینوں میکں لڑائی کرنکے‬ ‫ککے بارے میکں دریافکت کرتکے ہیکں کہہ دو ککہ ان میکں لڑنکا بڑا (گناہ) ہےاور خدا ککی راہ سکے روکنکا اور اس سکے کفکر کرنکا اور‬ ‫مسجد حرام (یعنی خانہ کعبہ میں جانے) سے (بند کرنا)۔ اور اہل مسجد کو اس میں سے نکال دینا (جو یہ کفار کرتے ہیں) خدا‬ ‫کے نزدیک اس سے ب ھی زیادہ (گناہ) ہے۔ اور فتنہ انگیزی خونریزی سے ب ھی بڑھ کر ہے۔ اور یہ لوگ ہمیشہ تم سے لڑ تے‬ ‫رہیں گے یہاں تک کہ اگر مقدور رکھیں تو تم کو تمہارے دین سے پھیر دیں۔ اور جو کوئی تم میں سے اپنے دین سے پھر کر‬ ‫(کافکر ہو) جائے گکا اور کافکر ہی مرے گکا تکو ایسکے لوگوں ککے اعمال دنیکا اور آخرت دونوں میکں برباد ہوجائیکں گکے اور یہی‬ ‫لوگ دوزخ (میکں جانکے) والے ہیکں جکس میکں ہمیشکہ رہیکں گکے (‪ )۲۱۷‬جکو لوگ ایمان لئے اور خدا ککے لئے وطکن چھوڑ گئے‬ ‫اور (کفار سے) جنگ کرتکے رہے وہی خدا ککی رحمکت ککے امیدوار ہ یں۔ اور خدا بخشنکے وال (اور) رحمکت کرنکے وال ہے (‬ ‫‪( )۲۱۸‬اے پیغمبر) لوگ تم سے شراب اور جوئے کا حکم دریافت کرتے ہ یں۔ کہہ دو کہ ان میں نقصان بڑے ہ یں اور لوگوں‬ ‫کے لئے کچھ فائدے ب ھی ہ یں مگر ان کے نقصان فائدوں سے کہ یں زیادہ ہ یں اور یہ ب ھی تم سے پوچھ تے ہ یں کہ (خدا کی راہ‬ ‫میں) کون سا مال خرچ کریں۔ کہہ دو کہ جو ضرورت سے زیادہ ہو۔ اس طرح خدا تمہارے لئے اپنے احکام کھول کھول کر‬ ‫بیان فرماتا ہے تاکہ تم سوچو (‪( )۲۱۹‬یعنی) دنیا اور آخرت (کی باتوں) میں (غور کرو)۔ اور تم سے یتیموں کے بارے میں‬ ‫دریافکت کرتکے ہیکں کہہ دو ککہ ان ککی (حالت ککی) اصکلح بہت اچھھا کام ہے۔ اور اگکر تکم ان سکے مکل جکل ککر رہنکا (یعنکی خرچ‬ ‫اکھٹھا رکھنکا) چاہو تکو وہ تمہارے بھائی ہیکں اور خدا خوب جانتکا ہے ککہ خرابکی کرنکے وال کون ہے اور اصکلح کرنکے وال‬ ‫کون۔ اور اگر خدا چاہ تا تو تم کو تکلیف میں ڈال دیتا۔بے شک خدا غالب (اور) حکمت وال ہے (‪ )۲۲۰‬اور (مومنو) مشرک‬ ‫عورتوں سے جب تک کہ ایمان نہ لئیں نکاح نہ کرنا۔ کیونکہ مشرک عورت خواہ تم کو کیسی ہی بھلی لگے اس سے مومن‬ ‫‪Page 13 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫لونڈی بہتکر ہے۔ اور (اسکی طرح) مشرک مرد جکب تکک ایمان نکہ لئیکں مومکن عورتوں ککو ان ککو زوجیکت میکں نکہ دینکا کیونککہ‬ ‫مشرک (مرد) سے خواہ وہ تم کو کیسا ہی بھل لگے مومن غلم بہتر ہے۔ یہ (مشرک لوگوں کو) دوزخ کی طرف بلتے ہیں۔‬ ‫اور خدا اپنکی مہربانکی سکے بہشکت اور بخشکش ککی طرف بلتکا ہے۔ اور اپنکے حککم لوگوں سکے کھول کھول ککر بیان کرتکا ہے‬ ‫تاکہ نصیحت حاصل کریں (‪ )۲۲۱‬اور تم سے حیض کے بارے میں دریافت کرتے ہ یں۔ کہہ دو کہ وہ تو نجاست ہے۔ سو ایام‬ ‫حیض میں عورتوں سے کنارہ کش رہو۔ اور جب تک پاک نہ ہوجائیں ان سے مقاربت نہ کرو۔ ہاں جب پاک ہوجائیں تو جس‬ ‫طریکق سکے خدا نکے ارشاد فرمایکا ہے ان ککے پاس جاؤ۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا توبکہ کرنکے والوں اور پاک صکاف رہنکے والوں‬ ‫ککو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۲۲۲‬تمہاری عورتیکں تمہارای کھیتکی ہیکں تکو اپنکی کھیتکی میکں جکس طرح چاہو جاؤ۔ اور اپنکے لئے‬ ‫(نیک عمل) آگے بھیجو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ (ایک دن) تمہیں اس کے روبرو حاضر ہونا ہے اور (اے‬ ‫پیغمبر) ایمان والوں کو بشارت سنا دو (‪ )۲۲۳‬اور خدا (کے نام کو) اس بات کا حیلہ نہ بنانا کہ (اس کی) قسمیں ک ھا ک ھا کر‬ ‫سلوک کرنے اورپرہیزگاری کرنے اور لوگوں میں صلح و سازگاری کرانے سے رک جاؤ۔ اور خدا سب کچھ سنتا اور جانتا‬ ‫ہے (‪ )۲۲۴‬خدا تمہاری لغو قسکموں پر تم سے مواخذہ نکہ کرے گکا۔ لیکن جو قسمیں تم قصکد دلی سکے کھاؤ گے ان پکر مواخذہ‬ ‫کرے گکا۔ اور خدا بخشنکے وال بردبار ہے (‪ )۲۲۵‬جکو لوگ اپنکی عورتوں ککے پاس جانکے سکے قسکم کھالیکں ان ککو چار مہینکے‬ ‫تکک انتظار کرنکا چاہیئے۔ اگکر (اس عرصکے میکں قسکم سکے) رجوع کرلیکں تکو خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۲۲۶‬اور اگکر‬ ‫طلق کا ارادہ کرلیں تو بھی خدا سنتا (اور) جانتا ہے (‪ )۲۲۷‬اور طلق والی عورتیں تین حیض تک اپنی تئیں روکے رہیں۔‬ ‫اور اگر وہ خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتی ہیں تو ان کا جائز نہیں کہ خدا نے جو کچھ ان کے شکم میں پیدا کیا ہے اس‬ ‫ککو چھپائیکں۔ اور ان ککے خاونکد اگکر پھھر موافقکت چاہیکں تکو اس (مدت) میکں وہ ان ککو اپنکی زوجیکت میکں لے لینکے ککے زیادہ‬ ‫حقدار ہیکں۔ اور عورتوں ککا حکق (مردوں پکر) ویسکا ہی ہے جیسکے دسکتور ککے مطابکق (مردوں ککا حکق) عورتوں پکر ہے۔ البتکہ‬ ‫مردوں کو عورتوں پر فضیلت ہے۔ اور خدا غالب (اور) صاحب حکمت ہے (‪ )۲۲۸‬طلق (صرف) دوبار ہے (یعنی جب دو‬ ‫دفعکہ طلق دے دی جائے تو) پ ھر (عورتوں کو) یا تو بطریق شائسکتہ (نکاح میں) رہنکے دینا یا بھلئی کے ساتھ چھوڑ دینا۔‬ ‫اور یکہ جائز نہیکں ککہ جکو مہر تکم ان ککو دے چککے ہو اس میکں سکے کچکھ واپکس لے لو۔ ہاں اگکر زن و شوہر ککو خوف ہو ککہ وہ‬ ‫خدا کی حدوں کو قائم نہ یں رکھ سکیں گے تو اگر عورت (خاوند کے ہاتھ سے) رہائی پانے کے بدلے میں کچھ دے ڈالے تو‬ ‫دونوں پر کچھ گناہ نہ یں۔ یکہ خدا کی (مقرر کی ہوئی) حدیں ہیکں ان سے باہر نہ نکلنا۔ اور جو لوگ خدا ککی حدوں سکے باہر‬ ‫نکل جائیں گے وہ گنہگار ہوں گے (‪ )۲۲۹‬پ ھر اگر شوہر (دو طلقوں کے بعد تیسری) طلق عورت کو دے دے تو اس کے‬ ‫بعد جب تک عورت کسی دوسرے شخص سے نکاح نہ کرلے اس (پہلے شوہر) پر حلل نہ ہوگی۔ ہاں اگر دوسرا خاوند بھی‬ ‫طلق دے دے اورعورت اور پہل خاوند پ ھر ایک دوسرے کی طرف رجوع کرلیں تو ان پر کچھ گناہ نہ یں بشرطیکہ دونوں‬ ‫یقین کریں کہ خدا کی حدوں کو قائم رکھ سکیں گے اور یہ خدا کی حدیں ہ یں ان کو وہ ان لوگوں کے لئے بیان فرماتا ہے جو‬ ‫دانکش رکھتکے ہیکں (‪ )۲۳۰‬اور جکب تکم عورتوں ککو (دو دفعکہ) طلق دے چککو اور ان ککی عدت پوری ہوجائے تکو انہیکں یکا تکو‬ ‫حسن سلوک سے نکاح میں رہنے دو یا بطریق شائستہ رخصت کردو اور اس نیت سے ان کو نکاح میں نہ رہنے دینا چاہئے کہ‬ ‫انہیکں تکلیکف دو اور ان پکر زیادتکی کرو۔ اور جکو ایسکا کرے گکا وہ اپنکا ہی نقصکان کرے گکا اور خدا ککے احکام ککو ہنسکی (اور‬ ‫کھیل) نہ بناؤ اور خدا نے تم کو جو نعمتیں بخشی ہیں اور تم پر جو کتاب اور دانائی کی باتیں نازل کی ہیں جن سے وہ تمہیں‬ ‫نصکیحت فرماتکا ہے ان ککو یاد کرو۔ اور خدا سکے ڈرتکے رہو اور جان رکھوککہ خدا ہر چیز سکے واقف ہے (‪ )۲۳۱‬اور جب تکم‬ ‫عورتوں کو طلق دے چکو اور ان کی عدت پوری ہوجائے تو ان کو دوسرے شوہروں کے ساتھ جب وہ آپس میں جائز طور‬ ‫پکر راضکی ہوجائیکں نکاح کرنکے سکے مکت روککو۔ اس (حککم) سکے اس شخکص ککو نصکیحت ککی جاتکی ہے جکو تکم میکں خدا اور‬ ‫روز آخرت پر یقین رکھتا ہے۔ یہ تمہارے لئے نہایت خوب اور بہت پاکیزگی کی بات ہے اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے‬ ‫(‪ )۲۳۲‬اور مائیں اپنے بچوں کو پورے دو سال دودھ پلئیں یہ (حکم) اس شخص کے لئے ہے جو پوری مدت تک دودھ پلوانا‬ ‫چاہے۔ اور دودھ پلنے والی ماؤں ککا کھانکا اور کپڑا دستور کے مطابکق باپ کے ذمکے ہوگا۔ کسی شخص کو اس کی طاقکت‬ ‫سے زیادہ تکلیف نہیں دی جاتی (تو یاد رکھو کہ) نہ تو ماں کو اس کے بچے کے سبب نقصان پہنچایا جائے اور نہ باپ کو اس‬ ‫کی اولد کی وجہ سے نقصان پہنچایا جائے اور اسی طرح (نان نفقہ) بچے کے وارث کے ذمے ہے۔ اور اگر دونوں (یعنی ماں‬ ‫باپ) آپس کی رضامندی اور صلح سے بچے کا دودھ چھڑانا چاہیں تو ان پر کچھ گناہ نہیں۔ اور اگر تم اپنی اولد کو دودھ‬ ‫پلوانا چاہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ تم دودھ پلنے والیوں کو دستور کے مطابق ان کا حق جو تم نے دینا کیا تھا دے‬ ‫‪Page 14 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دو اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو دیکھ رہا ہے (‪ )۲۳۳‬اور جو لوگ تم میں سے‬ ‫مرجائیکں اور عورتیکں چھوڑ جائیکں تکو عورتیکں چار مہینکے دس دن اپنکے آپ ککو روککے رہیکں۔ اور جکب (یکہ) عدت پوری‬ ‫کرچکیں اور اپنے حق میں پسندیدہ کام (یعنی نکاح) کرلیں تو ان پر کچھ گناہ نہ یں۔ اور خدا تمہارے سب کاموں سے واقف‬ ‫ہے (‪ )۲۳۴‬اور اگر تم کنائے کی باتوں میں عورتوں کو نکاح کا پیغام بھیجو یا (نکاح کی خواہش کو) اپنے دلوں میں مخفی‬ ‫رکھو تو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔ خدا کو معلوم ہے کہ تم ان سے (نکاح کا) ذکر کرو گے۔ مگر (ایام عدت میں) اس کے سوا‬ ‫ککہ دسکتور ککے مطابکق کوئی بات کہہ دو پوشیدہ طور پکر ان سکے قول واقرار نکہ کرنکا۔ اور جکب تک عدت پوری نکہ ہولے نکاح‬ ‫کا پختہ ارادہ نہ کرنا۔ اور جان رکھو کہ جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے خدا کو سب معلوم ہے تو اس سے ڈرتے رہو اور جان‬ ‫رکھھو ککہ خدا بخشنکے وال اور حلم وال ہے (‪ )۲۳۵‬اور اگکر تکم عورتوں ککو ان ککے پاس جانکے یکا ان ککا مہر مقرر کرنکے سکے‬ ‫پہلے طلق دے دو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔ ہاں ان کو دستور کے مطابق کچھ خرچ ضرور دو (یعنی) مقدور وال اپنے مقدور‬ ‫کے مطابق دے اور تنگدست اپنی حیثیت کے مطابق۔ نیک لوگوں پر یہ ایک طرح کا حق ہے (‪ )۲۳۶‬اور اگر تم عورتوں کو‬ ‫ان کے پاس جانے سے پہلے طلق دے دو لیکن مہر مقرر کرچکے ہو تو آدھا مہر دینا ہوگا۔ ہاں اگر عورتیں مہر بخش دیں یا‬ ‫مرد جن کے ہاتھ میں عقد نکاح ہے (اپنا حق) چھوڑ دیں۔ (اور پورا مہر دے دیں تو ان کو اختیار ہے) اور اگر تم مرد لوگ ہ‬ ‫اپنکا حکق چھوڑ دو تکو یکہ پرہیزگاری ککی بات ہے۔ اور آپکس میکں بھلئی کرنکے ککو فراموش نکہ کرنکا۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا‬ ‫تمہارے سکب کاموں ککو دیککھ رہا ہے (‪( )۲۳۷‬مسکلمانو) سکب نمازیکں خصکوصاً بیکچ ککی نماز (یعنکی نماز عصکر) پورے التزام‬ ‫کے ساتھ ادا کرتے رہو۔ اور خدا کے آگے ادب سے کھڑے رہا کرو (‪ )۲۳۸‬اگر تم خوف کی حالت میں ہو تو پیادے یا سوار‬ ‫(جکس حال میکں ہو نماز پڑھ لو) پھھر جکب امن (واطمینان) ہوجائے تکو جکس طریکق سکے خدا نکے تکم کو سککھایا ہے جکو تکم پہلے‬ ‫نہیکں جانتکے تھھے خدا ککو یاد کرو (‪ )۲۳۹‬اور جکو لوگ تکم میں سکے مرجائیکں اور عورتیکں چھوڑ جائیکں وہ اپنکی عورتوں ککے‬ ‫حکق میکں وصکیت کرجائیکں ککہ ان ککو ایکک سکال تکک خرچ دیکا جائے اور گھھر سکے نکہ نکالی جائیکں۔ ہاں اگکر وہ خود گھھر سکے‬ ‫نککل جائیکں اور اپنکے حکق میکں پسکندیدہ کام (یعنکی نکاح) کرلیکں تکو تکم پکر کچکھ گناہ نہیکں۔ اور خدا زبردسکت حکمکت وال ہے (‬ ‫‪ )۲۴۰‬اور مطلقکہ عورتوں ککو بھھی دسکتور ککے مطابکق نان و نفقکہ دینکا چاہیئے پرہیزگاروں پکر (یکہ بھھی) حکق ہے (‪ )۲۴۱‬اسکی‬ ‫طرح خدا اپنے احکام تمہارے لئے بیان فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو (‪ )۲۴۲‬بھل تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو (شمار میں)‬ ‫ہزاروں ہی ت ھے اور موت کے ڈر سے اپنے گھروں سے نکل بھاگے ت ھے۔ تو خدا نے ان کو حکم دیا کہ مرجاؤ۔ پ ھر ان کو‬ ‫زندہ بھھی کردیککا۔ کچکھ شککک نہیکں ککہ خدا لوگوں پککر مہربانککی رکھتککا ہے۔ لیکککن اکثککر لوگ شکککر نہیکں کرت کے (‪ )۲۴۳‬اور‬ ‫(مسلمانو) خدا کی راہ میں جہاد کرو اور جان رکھو کہ خدا (سب کچھ) جانتا ہے (‪ )۲۴۴‬کوئی ہے کہ خدا کو قرض حسنہ دے‬ ‫کہ وہ اس کے بدلے اس کو کئی حصے زیادہ دے گا۔ اور خدا ہی روزی کو تنگ کرتا اور (وہی اسے) کشادہ کرتا ہے۔ اور تم‬ ‫اسکی ککی طرف لوٹ ککر جاؤ گکے (‪ )۲۴۵‬بھل تکم نکے بنکی اسکرائیل ککی ایکک جماعکت ککو نہیکں دیکھھا جکس نکے موسکیٰ ککے بعکد‬ ‫اپنے پیغمبر سے کہا کہ آپ ہمارے لئے ایک بادشاہ مقرر کردیں تاکہ ہم خدا کی راہ میں جہاد کریں۔ پیغمبر نے کہا کہ اگر تم‬ ‫کو جہاد کا حکم دیا جائے تو عجب نہیں کہ لڑنے سے پہلو تہی کرو۔ وہ کہنے لگے کہ ہم راہ خدا میں کیوں نہ لڑیں گے جب کہ‬ ‫ہم وطکن سکے (خارج) اور بال بچوں سکے جدا کردیئے گئے۔ لیککن جکب ان ککو جہاد ککا حککم دیکا گیکا تکو چنکد اشخاص ککے سکوا‬ ‫سب پ ھر گئے۔ اور خدا ظالموں سے خوب واقف ہے (‪ )۲۴۶‬اور پیغمبر نے ان سے (یہ ب ھی) کہا کہ خدا نے تم پر طالوت کو‬ ‫بادشاہ مقرر فرمایا ہے۔ وہ بولے کہ اسے ہم پر بادشاہی کا حق کیونکر ہوسکتا ہےبادشاہی کے مستحق تو ہم ہ یں اور اس کے‬ ‫پاس تو بہت سی دولت بھی نہیں۔ پیغمبر نے کہا کہ خدا نےاس کو تم پر فضیلت دی ہے اور (بادشاہی کے لئے) منتخب فرمایا‬ ‫ہے اس نکے اسکے علم بھھی بہت سککا بخشککا ہے اور تککن و توش بھھی (بڑا عطککا کیککا ہے) اور خدا (کککو اختیار ہے) جسکے چاہے‬ ‫بادشاہی بخشکے۔ وہ بڑا کشائش وال اور دانکا ہے (‪ )۲۴۷‬اور پیغمکبر نکے ان سکے کہا ککہ ان ککی بادشاہی ککی نشانکی یکہ ہے ککہ‬ ‫تمہارے پاس ایکک صکندوق آئے گکا جکس ککو فرشتکے اٹھائے ہوئے ہوں گکے اس میکں تمہارے پروردگار ککی طرف سکے تسکلی‬ ‫(بخشنے والی چیز) ہوگی اور کچھ اور چیزیں بھی ہوں گی جو موسیٰ اور ہارون چھوڑ گئے تھے۔ اگر تم ایمان رکھتے ہو‬ ‫تکو یکہ تمہارے لئے ایکک بڑی نشانکی ہے (‪ )۲۴۸‬غرض جکب طالوت فوجیکں لے ککر روانکہ ہوا تکو اس نکے (ان سکے) کہا ککہ خدا‬ ‫ایک نہر سے تمہاری آزمائش کرنے وال ہے۔ جو شخص اس میں سے پانی پی لے گا (اس کی نسبت تصور کیا جائے گا کہ)‬ ‫وہ میرا نہیں۔ اور جو نہ پئے گا وہ (سمجھا جائے گا کہ) میرا ہے۔ ہاں اگر کوئی ہاتھ سے چلو بھر پانی پی لے (تو خیر۔ جب‬ ‫وہ لوگ نہر پکر پہنچکے) تکو چنکد شخصکوں ککے سکوا سکب نکے پانکی پکی لیکا۔ پھھر جکب طالوت اور مومکن لوگ جکو اس ککے سکاتھ‬ ‫‪Page 15 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تھھے نہر ککے پار ہوگئے۔ تکو کہنکے لگکے ککہ آج ہم میکں جالوت اور اس ککے لشککر سکے مقابلہ کرنکے ککی طاقکت نہیکں۔ جکو لوگ‬ ‫یقین رکھ تے ت ھے کہ ان کو خدا کے روبرو حاضر ہونا ہے وہ کہ نے لگے کہ بسااوقات تھوڑی سی جماعت نے خدا کے حکم‬ ‫سکے بڑی جماعکت پکر فتکح حاصکل ککی ہے اور خدا اسکتقلل رکھنکے والوں ککے سکاتھ ہے (‪ )۲۴۹‬اور جکب وہ لوگ جالوت اور‬ ‫اس کے لشکر کے مقابل آئے تو (خدا سے) دعا کی کہ اے پروردگار ہم پر صبر کے دہانے کھول دے اور ہمیں (لڑائی میں)‬ ‫ثابت قدم رکھ اور (لشکر) کفار پر فتحیاب کر (‪ )۲۵۰‬تو طالوت کی فوج نے خدا کے حکم سے ان کو ہزیمت دی۔ اور داؤد‬ ‫نے جالوت کو قتل کر ڈال۔ اور خدا نے اس کو بادشاہی اور دانائی بخشی اور جو کچھ چاہا سکھایا۔ اور خدا لوگوں کو ایک‬ ‫دوسکرے (پکر چڑھائی اور حملہ کرنکے) سکے ہٹاتکا نکہ رہتکا تکو ملک تباہ ہوجاتکا لیککن خدا اہل عالم پکر بڑا مہربان ہے (‪ )۲۵۱‬یکہ‬ ‫خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہیں (اور اے محمدﷺ) تم بلشبہ پیغمبروں میں سے ہو (‪)۲۵۲‬‬ ‫یہ پیغمبر (جو ہم وقتاً فوقتاً بھیجتے رہیں ہیں) ان میں سے ہم نے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔ بعض ایسے ہیں جن سے‬ ‫خدا نے گفتگو فرمائی اور بعض کے (دوسرے امور میں) مرتبے بلند کئے۔ اور عیسیٰ بن مریم کو ہم نے کھلی ہوئی نشانیاں‬ ‫عطا کیں اور روح القدس سے ان کو مدد دی۔ اور اگر خداچاہ تا تو ان سے پچھلے لوگ اپنے پاس کھلی نشانیاں آنے کے بعد‬ ‫آپکس میکں نکہ لڑتکے لیککن انہوں نکے اختلف کیکا تکو ان میکں سکے بعکض تکو ایمان لے آئے اور بعکض کافکر ہی رہے۔ اور اگکر خدا‬ ‫چاہ تا تو یہ لوگ باہم جنگ و قتال نہ کرتے۔ لیکن خدا جو چاہ تا ہے کرتا ہے (‪ )۲۵۳‬اے ایمان والو جو (مال) ہم نے تم کو دیا‬ ‫ہے اس میکں سکے اس دن ککے آنکے سکے پہلے پہلے خرچ کرلو جکس میکں نکہ (اعمال ککا) سکودا ہو اور نکہ دوسکتی اور سکفارش ہو‬ ‫سکے اور کفر کرنکے والے لوگ ظالم ہیکں (‪ )۲۵۴‬خدا (وہ معبود برحکق ہے ککہ) اس کے سوا کوئی عبادت ککے لئق نہیکں زندہ‬ ‫ہمیشہ رہنے وال اسے نہ اونگھ آتی ہے نہ نیند جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہیں سب اسی کا ہے کون ہے جو‬ ‫اس ککی اجازت ککے بغیکر اس سکے (کسکی ککی) سکفارش ککر سککے جکو کچکھ لوگوں ککے روبرو ہو رہا ہے اور جکو کچکھ ان ککے‬ ‫پیچھھے ہوچککا ہے اسکے سکب معلوم ہے اور وہ اس ککی معلومات میکں سکے کسکی چیکز پکر دسکترس حاصکل نہیکں ککر سککتے ہاں‬ ‫جس قدر وہ چاہ تا ہے (اسکی قدر معلوم کرا دیتکا ہے) اس کی بادشاہی (اور علم) آسمان اور زمیکن سکب پر حاوی ہے اور اسے‬ ‫ان کی حفاظت کچھ ب ھی دشوار نہ یں وہ بڑا عالی رتبہ اور جلیل القدر ہے (‪ )۲۵۵‬دین (اسلم) میں زبردستی نہ یں ہے ہدایت‬ ‫(صاف طور پر ظاہر اور) گمراہی سے الگ ہو چکی ہے تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور خدا پر ایمان لئے اس‬ ‫نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں اور خدا (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے‬ ‫(‪ )۲۵۶‬جو لوگ ایمان لئے ہ یں ان کا دوست خدا ہے کہ اُن کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے جاتا ہے اور جو کافر‬ ‫ہ یں ان کے دوست شیطان ہ یں کہ ان کو روشنی سے نکال کر اندھیرے میں لے جاتے ہ یں یہی لوگ اہل دوزخ ہ یں کہ اس میں‬ ‫ہمیشہ رہیں گے (‪ )۲۵۷‬بھل تم نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو اس (غرور کے) سبب سے کہ خدا نے اس کو سلطنت بخشی‬ ‫تھی ابراہیم سے پروردگار کے بارے میں جھگڑنے لگا۔ جب ابراہیم نے کہا میرا پروردگار تو وہ ہے جو جلتا اور مارتا ہے۔‬ ‫وہ بول کہ جل اور مار تو میں بھی سکتا ہوں۔ ابراہیم نے کہا کہ خدا تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے آپ اسے مغرب سے‬ ‫نکال دیجیئے (یہ سن کر) کافر حیران رہ گیا اور خدا بےانصافوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا (‪ )۲۵۸‬یا اسی طرح اس شخص کو‬ ‫(نہیکں دیکھھا) جسکے ایکک گاؤں میکں جکو اپنکی چھتوں پکر گرا پڑا تھھا اتفاق گزر ہوا۔ تکو اس نکے کہا ککہ خدا اس (ککے باشندوں)‬ ‫کو مرنے کے بعد کیونکر زندہ کرے گا۔ تو خدا نے اس کی روح قبض کرلی (اور) سو برس تک (اس کو مردہ رک ھا) پ ھر‬ ‫اس کو جل اٹھایا اور پوچھا تم کتنا عرصہ (مرے)رہے ہو اس نے جواب دیا کہ ایک دن یا اس سے بھی کم۔ خدا نے فرمایا‬ ‫(نہیں) بلکہ سو برس (مرے) رہے ہو۔ اور اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ (اتنی مدت میں مطلق) سڑی بسی نہیں‬ ‫اور اپنے گد ھے کو ب ھی دیک ھو (جو مرا پڑا ہے) غرض (ان باتوں سے) یہ ہے کہ ہم تم کو لوگوں کے لئے (اپنی قدرت کی)‬ ‫نشانکی بنائیکں اور (ہاں گدھھے) ککی ہڈیوں ککو دیکھھو ککہ ہم ان ککو کیونککر جوڑے دیتکے اور ان پکر (ککس طرح) گوشکت پوسکت‬ ‫چڑھھا دیتکے ہیکں۔ جکب یکہ واقعات اس ککے مشاہدے میکں آئے تکو بول اٹھھا ککہ میکں یقیکن کرتکا ہوں ککہ خدا ہر چیکز پکر قادر ہے (‬ ‫‪ )۲۵۹‬اور جب ابراہیم نے (خدا سے) کہا کہ اے پروردگار مجھے دکھا کہ تو مردوں کو کیونکر زندہ کرے گا۔ خدا نے فرمایا‬ ‫کیا تم نے (اس بات کو) باور نہ یں کیا۔ انہوں نے کہا کیوں نہ یں۔ لیکن (میں دیکھ نا) اس لئے (چاہ تا ہوں) کہ میرا دل اطمینان‬ ‫کامل حاصل کرلے۔ خدا نے فرمایا کہ چار جانور پکڑوا کر اپنے پاس منگا لو (اور ٹکڑے ٹکڑے کرادو) پ ھر ان کا ایک‬ ‫ٹکڑا ہر ایک پہاڑ پر رکھوا دو پ ھر ان کو بلؤ تو وہ تمہارے پاس دوڑ تے چلے آئیں گے۔ اور جان رک ھو کہ خدا غالب اور‬ ‫صاحب حکمت ہے۔ (‪ )۲۶۰‬جو لوگ اپنا مال خدا ککی راہ میں خرچ کرتکے ہیکں ان (ککے مال) ککی مثال اس دانکے کی سی ہے‬ ‫‪Page 16 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جس سے سات بالیں اگیں اور ہر ایک بال میں سو سو دانے ہوں اور خدا جس (کے مال) کو چاہتا ہے زیادہ کرتا ہے۔ وہ بڑی‬ ‫کشائش وال اور سب کچھ جاننے وال ہے (‪ )۲۶۱‬جو لوگ اپنا مال خدا کے رستے میں صرف کرتے ہ یں پ ھر اس کے بعد نہ‬ ‫اس خرچ کا (کسی پر) احسان رکھ تے ہ یں اور نہ (کسی کو) تکلیف دیتے ہ یں۔ ان کا صلہ ان کے پروردگار کے پاس (تیار)‬ ‫ہے۔ اور (قیامت کے روز) نہ ان کو کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے (‪ )۲۶۲‬جس خیرات دینے کے بعد (لینے والے‬ ‫کو) ایذا دی جائے اس سے تو نرم بات کہہ دینی اور (اس کی بے ادبی سے) درگزر کرنا بہتر ہے اور خدا بےپروا اور بردبار‬ ‫ہے (‪ )۲۶۳‬مومنو! اپنے صدقات (وخیرات)احسان رکھنے اور ایذا دینے سے اس شخص کی طرح برباد نہ کردینا۔ جو لوگوں‬ ‫کو دکھاوے کے لئے مال خرچ کرتا ہے اور خدا اور روز آخرت پر ایمان نہ یں رکھ تا۔ تو اس (کے مال) کی مثال اس چٹان‬ ‫ککی سکی ہے جکس پکر تھوڑی سکی مٹھی پڑی ہو اور اس پکر زور ککا مینکہ برس ککر اسکے صکاف ککر ڈالے۔ (اسکی طرح) یکہ‬ ‫(ریاکار) لوگ اپنکے اعمال ککا کچکھ بھھی صکلہ حاصکل نہیکں کرسککیں گکے۔ اور خدا ایسکے ناشکروں ککو ہدایکت نہیکں دیکا کرتکا (‬ ‫‪ )۲۶۴‬اور جو لوگ خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے خلوص نیت سے اپنا مال خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایک باغ‬ ‫کی سی ہے جو اونچی جگہ پر واقع ہو(جب) اس پر مینہ پڑے تو دگنا پھل لئے۔ اور اگر مینہ نہ بھی پڑے تو خیر پھوار ہی‬ ‫سہی اور خدا تمہارے کاموں کو دیکھ رہا ہے (‪ )۲۶۵‬بھل تم میں کوئی یہ چاہتا ہے کہ اس کا کھجوروں اور انگوروں کا باغ‬ ‫ہو جس میکں نہریکں بہہ رہی ہوں اور اس میکں اس کے لئے ہر قسکم ککے میوے موجود ہوں اور اسے بڑھاپکا آپکڑے اور اس ککے‬ ‫نن ھے نن ھے بچے ب ھی ہوں۔ تو (ناگہاں) اس باغ پر آگ کا بھرا ہوا بگول چلے اور وہ جل کر (راکھ کا ڈھ یر ہو) جائے۔ اس‬ ‫طرح خدا تم سے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے تاکہ تم سوچو (اور سمجھو) ( ‪ )۲۶۶‬مومنو! جو پاکیزہ اور عمدہ‬ ‫مال تکم کماتکے ہوں اور جکو چیزیکں ہم تمہارے لئے زمیکن سکےنکالتے ہیکں ان میکں سکے (راہ خدا میکں) خرچ کرو۔ اور بری اور‬ ‫ناپاک چیزیں دینے کا قصد نہ کرنا کہ (اگر وہ چیزیں تمہیں دی جائیں تو) بجز اس کے کہ (لیتے وقت) آنکھیں بند کرلو ان کو‬ ‫کبھھی نکہ لو۔ اور جان رکھھو ککہ خدا بےپروا (اور) قابکل سکتائش ہے (‪( )۲۶۷‬اور دیکھنکا) شیطان (ککا کہنکا نکہ ماننکا وہ) تمہیکں‬ ‫تنکگ دسکتی ککا خوف دلتکا اور بےحیائی ککے کام ککر نکے ککو کہتکا ہے۔ اور خدا تکم سکے اپنکی بخشکش اور رحمکت ککا وعدہ کرتکا‬ ‫ہے۔ اور خدا بڑی کشائش وال (اور) سکب کچکھ جاننکے وال ہے (‪ )۲۶۸‬وہ جکس ککو چاہتکا ہے دانائی بخشتکا ہے۔ اور جکس ککو‬ ‫دانائی ملی بےشکک اس ککو بڑی نعمکت ملی۔ اور نصکیحت تکو وہی لوگ قبول کرتکے ہیکں جکو عقلمنکد ہیکں ( ‪ )۲۶۹‬اور تکم (خدا‬ ‫کی راہ میں) جس طرح کا خرچ کرو یا کوئی نذر مانو خدا اس کو جانتا ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں (‪ )۲۷۰‬اگر تم‬ ‫خیرات ظاہر دو تو وہ بھی خوب ہے اور اگر پوشیدہ دو اور دو بھی اہل حاجت کو تو وہ خوب تر ہے اور (اس طرح کا دینا)‬ ‫تمہارے گناہوں ککو بھھی دور کردے گکا۔ اور خدا ککو تمہارے سکب کاموں ککی خکبر ہے (‪( )۲۷۱‬اے محمدﷺ) تکم ان لوگوں ککی‬ ‫ہدایت کے ذمہ دار نہ یں ہو بلکہ خدا ہی جس کو چاہ تا ہے ہدایت بخشتا ہے۔ اور (مومنو) تم جو مال خرچ کرو گے تو اس کا‬ ‫فائدہ تمہیکں ککو ہے اور تکم جکو خرچ کرو گکے خدا ککی خوشنودی ککے لئے کرو گکے۔ اور جکو مال تکم خرچ کرو گکے وہ تمہیکں‬ ‫پورا پورا دے دیککا جائے گککا اور تمہارا کچککھ نقصککان نہیککں کیککا جائے گککا‪( )۲۷۲( ،‬اور ہاں تککم جککو خرچ کرو گککے تککو) ان‬ ‫حاجتمندوں ککے لئے جکو خدا ککی راہ میکں رککے بیٹھھے ہیکں اور ملک میکں کسکی طرف جانکے ککی طاقکت نہیکں رکھتکے (اور‬ ‫مانگنے سے عار رکھتے ہیں) یہاں تک کہ نہ مانگنے کی وجہ سے ناواقف شخص ان کو غنی خیال کرتا ہے اور تم قیافے سے‬ ‫ان کو صاف پہچان لو (کہ حاجتمند ہیں اور شرم کے سبب) لوگوں سے (منہ پھوڑ کر اور) لپٹ کر نہیں مانگ سکتے اور تم‬ ‫جکو مال خرچ کرو گکے کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا اس ککو جانتکا ہے (‪ )۲۷۳‬جکو لوگ اپنکا مال رات اور دن اور پوشیدہ اور ظاہر‬ ‫(راہ خدا میکں) خرچ کرتکے رہتکے ہیکں ان ککا صکلہ پروردگار ککے پاس ہے اور ان ککو (قیامکت ککے دن) نکہ کسکی طرح ککا خوف‬ ‫ہوگا اور نہ غم (‪ )۲۷۴‬جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ (قبروں سے) اس طرح (حواس باختہ) اٹھیں گے جیسے کسی کو جن نے‬ ‫لپٹ کر دیوانہ بنا دیا ہو یہ اس لئے کہ وہ کہ تے ہ یں کہ سودا بیچنا ب ھی تو (نفع کے لحاظ سے) ویسا ہی ہے جیسے سود (لینا)‬ ‫حالنککہ سکودے ککو خدا نکے حلل کیکا ہے اور سکود ککو حرام۔ تکو جکس شخکص ککے پاس خدا ککی نصکیحت پہنچکی اور وہ (سکود‬ ‫لینے سے) باز آگیا تو جو پہلے ہوچکا وہ اس کا۔ اور (قیامت میں) اس کا معاملہ خدا کے سپرد اور جو پھر لینے لگا تو ایسے‬ ‫لوگ دوزخکی ہیکں ککہ ہمیشکہ دوزخ میکں (جلتکے) رہیکں گکے (‪ )۲۷۵‬خدا سکود ککو نابود (یعنکی بےھبرکت) کرتکا اور خیرات (ککی‬ ‫برکت) کو بڑھاتا ہے اور خدا کسی ناشکرے گنہگار کو دوست نہ یں رکھ تا (‪ )۲۷۶‬جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے‬ ‫اور نماز پڑھتکے اور زکوٰة دیتکے رہے ان ککو ان ککے کاموں ککا صکلہ خدا ککے ہاں ملے گکا اور (قیامکت ککے دن) ان ککو نکہ کچکھ‬ ‫خوف ہوا اور نکہ وہ غمناک ہوں گکے (‪ )۲۷۷‬مومنکو! خدا سکے ڈرو اور اگکر ایمان رکھتکے ہو تکو جتنکا سکود باقکی رہ گیکا ہے اس‬ ‫‪Page 17 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کو چھوڑ دو (‪ )۲۷۸‬اگر ایسا نہ کرو گے تو خبردار ہوجاؤ (کہ تم) خدا اور رسول سے جنگ کرنے کے لئے (تیار ہوتے ہو)‬ ‫اور اگر توبہ کرلو گے (اور سود چھوڑ دو گے) تو تم کو اپنی اصل رقم لینے کا حق ہے جس میں نہ اوروں کا نقصان اور‬ ‫تمہارا نقصکان (‪ )۲۷۹‬اور اگر قرض لینکے وال تنکگ دست ہو تکو (اسکے) کشائش (کے حاصل ہونکے) تک مہلت (دو) اور اگکر‬ ‫(زر قرض) بخکش ہی دو توتمہارے لئے زیادہ اچھھا ہے بشرطیککہ سکمجھو (‪ )۲۸۰‬اور اس دن سکے ڈرو جکب ککہ تکم خدا ککے‬ ‫حضور میں لوٹ کر جاؤ گے اور ہر شخص اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ پائے گا۔ اور کسی کا کچھ نقصان نہ ہوگا ( ‪)۲۸۱‬‬ ‫مومنو! جب تم آپس میں کسی میعاد معین کے لئے قرض کا معاملہ کرنے لگو تو اس کو لکھ لیا کرو اور لکھ نے وال تم میں‬ ‫(کسکی ککا نقصکان نکہ کرے بلککہ) انصکاف سکے لکھھے نیکز لکھنکے وال جیسکا اسکے خدا نکے سککھایا ہے لکھنکے سکے انکار بھھی نکہ‬ ‫کرے اور دسکتاویز لککھ دے۔ اور جکو شخکص قرض لے وہی (دسکتاویز ککا) مضمون بول ککر لکھوائے اور خدا سکے ککہ اس ککا‬ ‫مالک ہے خوف کرے اور زر قرض میں سے کچھ کم نہ لکھوائے۔ اور اگر قرض لینے وال بےعقل یا ضعیف ہو یا مضمون‬ ‫لکھوانے کی قابلیت نہ رکھ تا ہو تو جو اس کا ولی ہو وہ انصاف کے ساتھ مضمون لکھوائے۔ اور اپنے میں سے دو مردوں‬ ‫کو (ایسے معاملے کے) گواہ کرلیا کرو۔ اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتیں جن کو تم گواہ پسند کرو (کافی‬ ‫ہیں) کہ اگر ان میں سے ایک بھول جائے گی تو دوسری اسے یاد دلدے گی۔ اور جب گواہ (گواہی کے لئے طلب کئے جائیں‬ ‫تو انکار نہ کریں۔ اور قرض تھوڑا ہو یا بہت اس (کی دستاویز) کے لکھنے میں کاہلی نہ کرنا۔ یہ بات خدا کے نزدیک نہایت‬ ‫قرین انصاف ہے اور شہادت کے لئے بھی یہ بہت درست طریقہ ہے۔ اس سے تمہیں کسی طرح کا شک وہ شبہ بھی نہیں پڑے‬ ‫گا۔ ہاں اگر سودا دست بدست ہو جو تم آپس میں لیتے دیتے ہو تو اگر (ایسے معاملے کی) دستاویز نہ لکھوتو تم پر کچھ گناہ‬ ‫نہیں۔ اور جب خرید وفروخت کیا کرو تو بھی گواہ کرلیا کرو۔ اور کاتب دستاویز اور گواہ (معامل‬ ‫ہ کرنے والوں کا) کسی طرح نقصان نہ کریں۔ اگر تم (لوگ) ایسا کرو تو یہ تمہارے لئے گناہ کی بات ہے۔ اور خدا سے ڈرو‬ ‫اور (دیکھھو ککہ) وہ تکم ککو (کیسکی مفیکد باتیکں) سککھاتا ہے اور خدا ہر چیکز سکے واقکف ہے (‪ )۲۸۲‬اور اگکر تکم سکفر پکر ہواور‬ ‫(دستاویز) لکھنے وال مل نہ سکے تو (کوئی چیز) رہن یا قبضہ رکھ کر (قرض لے لو) اور اگر کوئی کسی کو امین سمجھے‬ ‫(یعنکی رہن ککے بغیکر قرض دیدے) تکو امانتدار ککو چاہیئے ککہ صکاحب امانکت ککی امانکت ادا کردے اور خدا سکے جکو اس ککا‬ ‫پروردگار ہے ڈرے۔اور (دیکھ نا) شہادت کو مت چھپانکا۔ جو اس کو چھپائے گا وہ دل کا گنہگار ہوگا۔ اور خدا تمہارے سب‬ ‫کاموں سے واقف ہے (‪ )۲۸۳‬جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے۔ تم اپنے دلوں کی بات کو‬ ‫ظاہر کرو گکے تکو یکا چھپاؤ گکے تکو خدا تکم سکے اس ککا حسکاب لے گکا پھھر وہ جسکے چاہے مغفرت کرے اور جسکے چاہے عذاب‬ ‫دے۔ اور خدا ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۲۸۴‬رسکول (خدا) اس کتاب پکر جکو ان ککے پروردگار ککی طرف سکے ان پکر نازل ہوئی‬ ‫ایمان رکھتکے ہیکں اور مومکن بھھی۔ سکب خدا پکر اور اس ککے فرشتوں پکر اور اس ککی کتابوں پکر اور اس ککے پیغمکبروں پکر‬ ‫ایمان رکھتے ہیں (اورکہتے ہیں کہ) ہم اس کے پیغمبروں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور وہ (خدا سے) عرض کرتے‬ ‫ہیں کہ ہم نے (تیرا حکم) سنا اور قبول کیا۔ اے پروردگار ہم تیری بخشش مانگتے ہیں اور تیری ہی طرف لوٹ کر جانا ہے (‬ ‫‪ )۲۸۵‬خدا کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہ یں دیتا۔ اچ ھے کام کرے گا تو اس کو ان کا فائدہ ملے گا برے‬ ‫کرے گکا تکو اسکے ان ککا نقصکان پہنچکے گکا۔ اے پروردگار اگکر ہم سکے بھول یکا چوک ہوگئی ہو تکو ہم سکے مؤاخذہ نکہ کیجیکو۔ اے‬ ‫پروردگار ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈالیو جیسا تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈال ت ھا۔ اے پروردگار جتنا بوجھ اٹھانے کی ہم میں‬ ‫طاقکت نہیکں اتنکا ہمارے سکر پکر نکہ رکھیکو۔ اور (اے پروردگار) ہمارے گناہوں سکے درگزر ککر اور ہمیکں بخکش دے۔ اور ہم پکر‬ ‫رحم فرما۔ تو ہی ہمارا مالک ہے اور ہم کو کافروں پر غالب فرما (‪)۲۸۶‬‬

‫‪Page 18 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة آل عِمرَان‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الم (‪ )۱‬خدا (جو معبود برحق ہے) اس کے سوا کوئی عبادت کے لئق نہیں ہمیشہ زندہ رہنے وال ( ‪ )۲‬اس نے (اے محمدﷺ) تم‬ ‫پر سچی کتاب نازل کی جو پہلی (آسمانی) کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اسی نے تورات اور انجیل نازل کی (‪( )۳‬یعنی)‬ ‫لوگوں کی ہدایت کے لیے پہلے (تورات اور انجیل اتاری) اور (پھر قرآن جو حق اور باطل کو) الگ الگ کر دینے وال (ہے)‬ ‫نازل کیکا جکو لوگ خدا ککی آیتوں ککا انکار کرتکے ہیکں ان ککو سکخت عذاب ہوگکا اور خدا زبردسکت (اور) بدلہ لینکے وال ہے (‪)۴‬‬ ‫خدا (ایسا خبیر وبصیر ہے کہ) کوئی چیز اس سے پوشیدہ نہ یں نہ زمین میں اور نہ آسمان میں (‪ )۵‬وہی تو ہے جو (ماں کے‬ ‫پیٹ میں) جیسی چاہ تا ہے تمہاری صورتیں بناتا ہے اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لئق نہ یں (‪ )۶‬وہی تو‬ ‫ہے جکس نکے تکم پکر کتاب نازل ککی جکس ککی بعکض آیتیکں محککم ہیکں (اور) وہی اصکل کتاب ہیکں اور بعکض متشابکہ ہیکں تکو جکن‬ ‫لوگوں کے دلوں میں کجی ہے وہ متشابہات کا اتباع کرتے ہ یں تاکہ فتنہ برپا کریں اور مراد اصلی کا پتہ لگائیں حالنکہ مراد‬ ‫اصلی خدا کے سوا کوئی نہیں جانتا اور جو لوگ علم میں دست گاہ کامل رکھتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ ہم ان پر ایمان لئے یہ‬ ‫سکب ہمارے پروردگار ککی طرف سکے ہیکں اور نصکیحت تکو عقکل منکد ہی قبول کرتکے ہیکں (‪ )۷‬اے پروردگار جکب تکو نکے ہمیکں‬ ‫ہدایکت بخشکی ہے تکو اس ککے بعکد ہمارے دلوں میکں کجکی نکہ پیدا ککر دیجیکو اور ہمیکں اپنکے ہاں سکے نعمکت عطکا فرمکا تکو تکو بڑا‬ ‫عطا فرمانے وال ہے (‪ )۸‬اے پروردگار! تو اس روز جس (کے آنے) میں کچھ ب ھی شک نہ یں سب لوگوں کو (اپنے حضور‬ ‫میکں) جمکع کرلے گکا بکے شکک خدا خلف وعدہ نہیکں کرتکا (‪ )۹‬جکو لوگ کافکر ہوئے (اس دن) نکہ تکو ان ککا مال ہی خدا (ککے‬ ‫عذاب) سے ان کو بچا سکے گا اور نہ ان کی اولد ہی (کچھ کام آئے گی) اور یہ لوگ آتش (جہ نم) کا ایند ھن ہوں گے (‪)۱۰‬‬ ‫ان کا حال ب ھی فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا سا ہوگا جنہوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی ت ھی تو خدا نے ان کو‬ ‫ان کے گناہوں کے سبب (عذاب میں) پکڑ لیا تھا اور خدا سخت عذاب کرنے وال ہے (‪( )۱۱‬اے پیغمبر) کافروں سے کہدو کہ‬ ‫تکم (دنیکا میکں بھھی) عنقریکب مغلوب ہو جاؤ گکے اور (آخرت میکں) جہنکم ککی طرف ہانککے جاؤ گکے اور وہ بری جگکہ ہے (‪)۱۲‬‬ ‫تمہارے لیے دو گروہوں میں جو (جنگ بدر کے دن) آپس میں ب ھڑ گئے (قدرت خدا کی عظیم الشان) نشانی ت ھی ایک گروہ‬ ‫(مسلمانوں کا تھا وہ) خدا کی راہ میں لڑ رہا تھا اور دوسرا گروہ (کافروں کا تھا وہ) ان کو اپنی آنکھوں سے اپنے سے دگنا‬ ‫مشاہدہ کر رہا ت ھا اور خدا اپنی نصرت سے جس کو چاہ تا ہے مدد دیتا ہے جو اہل بصارت ہ یں ان کے لیے اس (واقعے) میں‬ ‫بڑی عکبرت ہے (‪ )۱۳‬لوگوں ککو ان ککی خواہشوں ککی چیزیکں یعنکی عورتیکں اور بیٹھے اور سکونے اور چاندی ککے بڑے بڑے‬ ‫ڈھ یر اور نشان لگے ہوئے گھوڑے اور مویشی اور کھیتی بڑی زینت دار معلوم ہوتی ہ یں (مگر) یہ سب دنیا ہی کی زندگی‬ ‫کے سامان ہیں اور خدا کے پاس بہت اچھا ٹھکانا ہے (‪( )۱۴‬اے پیغمبر ان سے) کہو کہ بھل میں تم کو ایسی چیز بتاؤں جو‬ ‫ان چیزوں سے کہ یں اچ ھی ہو (سنو) جو لوگ پرہیزگار ہ یں ان کے لیے خدا کے ہاں باغات (بہ شت) ہ یں جن کے نیچے نہریں‬ ‫بہہ رہی ہیکں ان میکں وہ ہمیشکہ رہیکں گکے اور پاکیزہ عورتیکں ہیکں اور (سکب سکے بڑھ ککر) خدا ککی خوشنودی اور خدا (اپنکے‬ ‫نیک) بندوں کو دیکھ رہا ہے (‪ )۱۵‬جو خدا سے التجا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے سو ہم کو ہمارے گناہ معاف‬ ‫فرما اور دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ (‪ )۱۶‬یہ وہ لوگ ہ یں جو (مشکلت میں) صبر کرتے اور سچ بولتے اور عبادت‬ ‫میں لگے رہتے اور (راہ خدا میں) خرچ کرتے اور اوقات سحر میں گناہوں کی معافی مانگا کرتے ہیں ( ‪ )۱۷‬خدا تو اس بات‬ ‫ککی گواہی دیتکا ہے ککہ اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں اور فرشتکے اور علم والے لوگ جکو انصکاف پکر قائم ہیکں وہ بھھی (گواہی‬ ‫دیتکے ہیکں ککہ) اس غالب حکمکت والے ککے سکوا کوئی عبادت ککے لئق نہیکں (‪ )۱۸‬دیکن تکو خدا ککے نزدیکک اسکلم ہے اور اہل‬ ‫کتاب نے جو (اس دین سے) اختلف کیا تو علم ہونے کے بعد آپس کی ضد سے کیا اور جو شخص خدا کی آیتوں کو نہ مانے‬ ‫تو خدا جلد حساب لینے وال (اور سزا دینے وال) ہے (‪ )۱۹‬اے پیغمبر اگر یہ لوگ تم سے جھگڑ نے لگیں تو کہ نا کہ میں اور‬ ‫میرے پیرو تکو خدا ککے فرمانکبردار ہو چککے اور اہل کتاب اور ان پڑھ لوگوں سکے کہو ککہ کیکا تکم بھھی (خدا ککے فرمانکبردار‬ ‫‪Page 19 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بنتکے ہو) اور اسکلم لتکے ہو؟ اگکر یکہ لوگ اسکلم لے آئیکں تکو بکے شک ہدایکت پالیکں اور اگکر (تمہارا کہا) نکہ مانیکں تکو تمہارا کام‬ ‫صکرف خدا ککا پیغام پہنچکا دینکا ہے اور خدا (اپنکے) بندوں ککو دیککھ رہا ہے (‪ )۲۰‬جکو لوگ خدا ککی آیتوں ککو نہیکں مانتکے اور‬ ‫انبیاء کو ناحق قتل کرتے رہے ہیں اور جو انصاف (کرنے) کا حکم دیتے ہیں انہیں بھی مار ڈالتے ہیں ان کو دکھ دینے والے‬ ‫عذاب ککی خوشخکبری سکنا دو (‪ )۲۱‬یکہ ایسکے لوگ ہیکں جکن ککے اعمال دنیکا اور آخرت دونوں میکں برباد ہیکں اور ان ککا کوئی‬ ‫مددگار نہ یں (ہوگا) (‪ )۲۲‬بھل تم نے ان لوگوں کو نہیں دیک ھا جن کو کتاب (خدا یعنی تورات سے) بہرہ دیا گیا اور وہ (اس)‬ ‫کتاب ال ککی طرف بلئے جاتکے ہ یں تاککہ وہ (ان کے تنازعات ککا) ان میکں فیصکلہ کر دے تو ایکک فریکق ان میکں سے کج ادائی‬ ‫ککے سکاتھ منکہ پھیکر لیتکا ہے (‪ )۲۳‬یکہ اس لیکے ککہ یکہ اس بات ککے قائل ہیکں ککہ (دوزخ ککی) آگ ہمیکں چنکد روز ککے سکوا چھھو ہی‬ ‫نہ یں سکے گی اور جو کچھ یہ دین کے بارے میں بہتان باندھ تے رہے ہ یں اس نے ان کو دھوکے میں ڈال رک ھا ہے ( ‪ )۲۴‬تو‬ ‫اس وقت کیا حال ہوگا جب ہم ان کو جمع کریں گے (یعنکی) اس روز جس (کے آنے) میں کچھ ب ھی شک نہ یں اور ہر نفس‬ ‫اپنکے اعمال ککا پورا پورا بدلہ پائے گکا اور ان پکر ظلم نہیکں کیکا جائے گکا (‪ )۲۵‬کہو ککہ اے خدا (اے) بادشاہی ککے مالک تکو جکس‬ ‫ککو چاہے بادشاہی بخشکے اور جکس سکے چاہے بادشاہی چھیکن لے اور جکس ککو چاہے عزت دے اور جسکے چاہے ذلیکل کرے ہر‬ ‫طرح ککی بھلئی تیرے ہی ہاتکھ ہے اور بکے شکک تکو ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۲۶‬تکو ہی رات ککو دن میکں داخکل کرتکا اور تکو ہی‬ ‫دن کو رات میں داخل کرتا ہے تو ہی بے جان سے جاندار پیدا کرتا ہے اور تو ہی جاندار سے بے جان پیدا کرتا ہے اور توہی‬ ‫جس کو چاہ تا ہے بے شمار رزق بخشتا ہے (‪ )۲۷‬مؤمنوں کو چاہئے کہ مؤمنوں کے سوا کافروں کو دوست نہ بنائیں اور جو‬ ‫ایسکا کرے گکا اس سکے خدا ککا کچکھ (عہد) نہیکں ہاں اگکر اس طریکق سکے تکم ان (ککے شکر) سکے بچاؤ ککی صکورت پیدا کرو (تکو‬ ‫مضائقہ نہ یں) اور خدا تم کو اپنے (غضب) سے ڈراتا ہے اور خدا ہی کی طرف (تم کو) لوٹ کر جانا ہے ( ‪( )۲۸‬اے پیغمکبر‬ ‫لوگوں سے) کہہ دو کہ کوئی بات تم اپنے دلوں میں مخفی رکھو یا اسے ظاہر کرو خدا اس کو جانتا ہے اور جو کچھ آسمانوں‬ ‫میں اور جو کچھ زمین میں ہے اس کو سب کی خبر ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۲۹‬جس دن ہر شخص اپنے اعمال کی‬ ‫نیککی ککو موجود پالے گکا اور ان ککی برائی ککو بھھی (دیککھ لے گکا) تکو آرزو کرے گکا ککہ اے کاش اس میکں اور اس برائی میکں‬ ‫دور ککی مسکافت ہو جاتکی اور خدا تکم ککو اپنکے (غضکب) سکے ڈراتکا ہے اور خدا اپنکے بندوں پکر نہایکت مہربان ہے (‪( )۳۰‬اے‬ ‫پیغمکبر لوگوں سکے) کہہ دو ککہ اگکر تکم خدا ککو دوسکت رکھتکے ہو تکو میری پیروی کرو خدا بھھی تمہیکں دوسکت رکھھے گکا اور‬ ‫تمہارے گناہ معاف ککر دے گکا اور خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۳۱‬کہہ دو ککہ خدا اور اس ککے رسکول ککا حککم مانکو اگکر نکہ‬ ‫مانیکں تکو خدا بھھی کافروں ککو دوسکت نہیکں رکھتکا (‪ )۳۲‬خدا نکے آدم اور نوح اور خاندان ابراہیکم اور خاندان عمران ککو تمام‬ ‫جہان ککے لوگوں میکں منتخکب فرمایکا تھھا (‪ )۳۳‬ان میکں سکے بعکض بعکض ککی اولد تھھے اور خدا سکننے وال (اور) جاننکے وال‬ ‫ہے (‪( )۳۴‬وہ وقکت یاد کرنکے ککے لئق ہے) جکب عمران ککی بیوی نکے کہا ککہ اے پروردگار جکو (بچکہ) میرے پیکٹ میکں ہے میکں‬ ‫اس کو تیری نذر کرتی ہوں اسے دنیا کے کاموں سے آزاد رکھوں گی تو (اسے) میری طرف سے قبول فرما توتو سننے وال‬ ‫(اور) جاننے وال ہے (‪ )۳۵‬جب ان کے ہاں بچہ پیدا ہوا اور جو کچھ ان کے ہاں پیدا ہوا ت ھا خدا کو خوب معلوم ت ھا تو کہ نے‬ ‫لگیں ککہ پروردگار! میرے تو لڑ کی ہوئی ہے اور (نذر ککے لیکے) لڑککا (موزوں ت ھا کہ وہ) لڑککی ککی طرح (ناتواں) نہیکں ہوتکا‬ ‫اور میں نے اس کا نام مریم رکھا ہے اور میں اس کو اور اس کی اولد کو شیطان مردود سے تیری پناہ میں دیتی ہوں (‪)۳۶‬‬ ‫تو پروردگار نے اس کو پسندیدگی کے ساتھ قبول فرمایا اور اسے اچ ھی طرح پرورش کیا اور زکریا کو اس کا متکفل بنایا‬ ‫زکریکا جکب کبھھی عبادت گاہ میکں اس ککے پاس جاتکے تکو اس ککے پاس کھانکا پاتکے (یکہ کیفیکت دیککھ ککر ایکک دن مریکم سکے)‬ ‫پوچھ نے لگے کہ مریم یہ کھانا تمہارے پاس کہاں سے آتا ہے وہ بولیں خدا کے ہاں سے (آتا ہے) بیشک خدا جسے چاہتا ہے بے‬ ‫شمار رزق دیتکا ہے (‪ )۳۷‬اس وقکت زکریکا نکے اپنکے پروردگار سکے دعکا ککی (اور) کہا ککہ پروردگار مجھھے اپنکی جناب سکے‬ ‫اولد صکالح عطکا فرمکا تکو بکے شکک دعکا سکننے (اور قبول کرنکے) وال ہے (‪ )۳۸‬وہ ابھھی عبادت گاہ میکں کھڑے نماز ہی پڑھ‬ ‫رہے تھھے ککہ فرشتوں نکے آواز دی ککہ (زکریکا) خدا تمہیکں یحییکٰ ککی بشارت دیتکا ہے جکو خدا ککے فیکض یعنکی (عیسکیٰ) ککی‬ ‫تصکدیق کریکں گکے اور سکردار ہوں گکے اور عورتوں سکے رغبکت نکہ رکھنکے والے اور (خدا ککے) پیغمکبر (یعنکی) نیککو کاروں‬ ‫میکں ہوں گکے (‪ )۳۹‬زکریکا نکے کہا اے پروردگار میرے ہاں لڑککا کیونککر پیدا ہوگکا ککہ میکں تکو بڈھھا ہوگیکا ہوں اور میری بیوی‬ ‫بانجکھ ہے خدا نکے فرمایکا اسکی طرح خدا جکو چاہتکا ہے کرتکا ہے (‪ )۴۰‬زکریکا نکے کہا ککہ پروردگار (میرے لیکے) کوئی نشانکی‬ ‫مقرر فرما خدا نے فرمایا نشانی یہ ہے کہ تم لوگوں سے تین دن اشارے کے سوا بات نہ کر سکو گے تو (ان دنوں میں) اپنے‬ ‫پروردگار ککی کثرت سکے یاد اور صکبح و شام اس ککی تسکبیح کرنکا (‪ )۴۱‬اور جکب فرشتوں نکے (مریکم سکے) کہا ککہ مریکم! خدا‬ ‫‪Page 20 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نکے تککم کککو برگزیدہ کیککا ہے اور پاک بنایککا ہے اور جہان کککی عورتوں میکں منتخککب کیککا ہے (‪ )۴۲‬مریککم اپنکے پروردگار کککی‬ ‫فرمانبرداری کرنا اور سجدہ کرنا اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنا (‪( )۴۳‬اے محمدﷺ) یہ باتیں اخبار غیب میں‬ ‫سے ہیں جو ہم تمہارے پاس بھیجتے ہیں اور جب وہ لوگ اپنے قلم (بطور قرعہ) ڈال رہے تھے کہ مریم کا متکفل کون بنے تو‬ ‫تکم ان ککے پاس نہیکں تھھے اور نکہ اس وقکت ہی ان ککے پاس تھھے جکب وہ آپکس میکں جھگکڑ رہے تھھے ( ‪( )۴۴‬وہ وقکت بھھی یاد‬ ‫کرنے کے لئق ہے) جب فرشتوں نے (مریم سے کہا) کہ مریم خدا تم کو اپنی طرف سے ایک فیض کی بشارت دیتا ہے جس‬ ‫کا نام مسیح (اور مشہور) عیسیٰ ابن مریم ہوگا (اور) جو دنیا اور آخرت میں باآبرو اور (خدا کے) خاصوں میں سے ہوگا (‬ ‫‪ )۴۵‬اور ماں ککی گود میکں اور بڑی عمکر ککا ہو ککر (دونوں حالتوں میکں) لوگوں سکے (یکسکاں) گفتگکو کرے گکا اور نیککو‬ ‫کاروں میکں ہوگکا (‪ )۴۶‬مریکم نکے کہا پروردگار میرے ہاں بچکہ کیونککر ہوگکا ککہ کسکی انسکان نکے مجھھے ہاتکھ تکک تو لگایکا نہیکں‬ ‫فرمایکا ککہ خدا اسکی طرح جکو چاہتکا ہے پیدا کرتکا ہے جکب وہ کوئی کام کرنکا چاہتکا ہے تکو ارشاد فرمکا دیتکا ہے ککہ ہوجکا تکو وہ ہو‬ ‫جاتا ہے (‪ )۴۷‬اور وہ انہ یں لکھ نا (پڑھ نا) اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائے گا (‪ )۴۸‬اور (عیسیٰ) بنی اسرائیل کی‬ ‫طرف پیغمبر (ہو کر جائیں گے اور کہیں گے) کہ میں تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں وہ یہ کہ تمہارے‬ ‫سامنے مٹی کی مورت بشکل پرند بناتا ہوں پھر اس میں پھونک مارتا ہوں تو وہ خدا کے حکم سے (سچ مچ) جانور ہو جاتا‬ ‫ہے اور اند ھے اور ابرص کو تندرست کر دیتا ہوں اور خدا کے حکم سے مردے میں جان ڈال دیتا ہوں اور جو کچھ تم ک ھا‬ ‫ککر آتکے ہو اور جکو اپنکے گھروں میکں جمکع ککر رکھتکے ہو سکب تکم ککو بتکا دیتکا ہوں اگکر تکم صکاحب ایمان ہو تکو ان باتوں میکں‬ ‫تمہارے لیے (قدرت خدا کی) نشانی ہے (‪ )۴۹‬اور مجھ سے پہلے جو تورات (نازل ہوئی) تھی اس کی تصدیق بھی کرتا ہوں‬ ‫اور (میں) اس لیے بھی (آیا ہوں) کہ بعض چیزیں جو تم پر حرام تھیں ان کو تمہارے لیے حلل کر دوں اور میں تو تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے نشانی لے کر آیا ہوں تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو (‪ )۵۰‬کچھ شک نہ یں کہ خدا ہی میرا اور‬ ‫ےھھھھ ان ککی طرف سکے نافرمانکی اور‬ ‫تمہارا پروردگار ہے تکو اسکی ککی عبادت کرو یہی سکیدھا رسکتہ ہے (‪ )۵۱‬جکب عیسکیٰ نک‬ ‫(نیت قتل) دیک ھی تو کہنکے لگے کہ کوئی ہے جو خدا کا طرف دار اور میرا مددگار ہو حواری بولے کہ ہم خدا کے (طرفدار‬ ‫اور آپ کے) مددگار ہیں ہم خدا پر ایمان لئے اور آپ گواہ رہیں کہ ہم فرمانبردار ہیں (‪ )۵۲‬اے پروردگار جو (کتاب) تو نے‬ ‫نازل فرمائی ہے ہم اس پر ایمان لے آئے اور (تیرے) پیغمبر کے متبع ہو چکے تو ہم کو ماننے والوں میں لکھ رکھ ( ‪ )۵۳‬اور‬ ‫وہ (یعنکی یہود قتکل عیسکیٰ ککے بارے میکں ایکک) چال چلے اور خدا بھھی (عیسکیٰ ککو بچانکے ککے لیکے) چال چل اور خدا خوب‬ ‫چال چلنکے وال ہے (‪ )۵۴‬اس وقکت خدا نکے فرمایکا ککہ عیسکیٰ! میکں تمہاری دنیکا میکں رہنکے ککی مدت پوری کرککے تکم ککو اپنکی‬ ‫طرف اٹھھا لوں گکا اور تمہیکں کافروں (ککی صکحبت) سکے پاک ککر دوں گکا اور جکو لوگ تمہاری پیروی کریکں گکے ان ککو‬ ‫کافروں پکر قیامکت تکک فائق (وغالب) رکھوں گکا پھھر تکم سکب میرے پاس لوٹ ککر آؤ گکے تکو جکن باتوں میکں تکم اختلف کرتکے‬ ‫ت ھے اس دن تم میں ان کا فیصلہ کردوں گا (‪ )۵۵‬یعنکی جو کافکر ہوئے ان کو دنیا اور آخرت (دونوں) میں سخت عذاب دوں‬ ‫گا اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوگا (‪ )۵۶‬اور جو ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو خدا پورا پورا صلہ دے گا اور‬ ‫خدا ظالموں ککو دوسکت نہیکں رکھتکا (‪( )۵۷‬اے محمدﷺ) یکہ ہم تکم ککو (خدا ککی) آیتیکں اور حکمکت بھری نصکیحتیں پڑھ پڑھ ککر‬ ‫سکناتے ہیکں (‪ )۵۸‬عیسکیٰ ککا حال خدا ککے نزدیکک آدم ککا سکا ہے ککہ اس نکے (پہلے) مٹھی سکے ان ککا قالب بنایکا پھھر فرمایکا ککہ‬ ‫(انسان) ہو جا تو وہ (انسان) ہو گئے (‪( )۵۹‬یہ بات) تمہارے پروردگار کی طرف سے حق ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں‬ ‫میں نہ ہونا (‪ )۶۰‬پھر اگر یہ لوگ عیسیٰ کے بارے میں تم سے جھگڑا کریں اور تم کو حقیقت الحال تو معلوم ہو ہی چلی ہے‬ ‫تو ان سے کہنا کہ آؤ ہم اپنے بیٹوں اور عورتوں کو بلئیں تم اپنے بیٹوں اور عورتوں کو بلؤ اور ہم خود بھی آئیں اور تم‬ ‫خود بھھی آؤ پھھر دونوں فریکق (خدا سکے) دعکا والتجکا کریکں اور جھوٹوں پکر خدا ککی لعنکت بھیجیکں ( ‪ )۶۱‬یکہ تمام بیانات‬ ‫صحیح ہیں اور خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور بیشک خدا غالب اور صاحبِ حکمت ہے ( ‪ )۶۲‬تو اگر یہ لوگ پھر جائیں‬ ‫تو خدا مفسدوں کو خوب جانتا ہے (‪ )۶۳‬کہہ دو کہ اے اہل کتاب جو بات ہمارے اور تمہارے دونوں کے درمیان یکساں (تسلیم‬ ‫ککی گئی) ہے اس ککی طرف آؤ وہ یکہ ککہ خدا ککے سکوا ہم کسکی ککی عبادت نکہ کریکں اور اس ککے سکاتھ کسکی چیکز کو شریکک نکہ‬ ‫بنائیں اور ہم میں سے کوئی کسی کو خدا کے سوا اپنا کار ساز نہ سمجھے اگر یہ لوگ (اس بات کو) نہ مانیں تو (ان سے) کہہ‬ ‫دو ککہ تکم گواہ رہو ککہ ہم (خدا ککے) فرماں بردار ہیکں (‪ )۶۴‬اے اہلِ کتاب تکم ابراہیکم ککے بارے میکں کیوں جھگڑتکے ہو حالنککہ‬ ‫تورات اور انجیل ان کے بعد اتری ہیں (اور وہ پہلے ہو چکے ہیں) تو کیا تم عقل نہیں رکھتے ( ‪ )۶۵‬دیکھو ایسی بات میں تو‬ ‫تم نے جھگڑا کیا ہی تھا جس کا تمہیں کچھ علم تھا بھی مگر ایسی بات میں کیوں جھگڑ تے ہو جس کا تمہیں کچھ بھی علم‬ ‫‪Page 21 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نہیکں اور خدا جانتکا ہے اور تکم نہیکں جانتکے (‪ )۶۶‬ابراہیکم نکہ تکو یہودی تھھے اور نکہ عیسکائی بلککہ سکب سکے بکے تعلق ہو ککر ایکک‬ ‫(خدا) کے ہو رہے ت ھے اور اسی کے فرماں بردار ت ھے اور مشرکوں میں نہ ت ھے (‪ )۶۷‬ابراہ یم سے قرب رکھ نے والے تو وہ‬ ‫لوگ ہیکں جکو ان ککی پیروی کرتکے ہیکں اور پیغمکبر (آخرالزمان) اور وہ لوگ جکو ایمان لئے ہیکں اور خدا مومنوں ککا کارسکاز‬ ‫ہے (‪( )۶۸‬اے اہل اسلم) بعضے اہلِ کتاب اس بات کی خواہش رکھ تے ہ یں کہ تم کو گمراہ کر دیں مگر یہ (تم کو کیا گمراہ‬ ‫کریں گے) اپنے آپ کو ہی گمراہ کر رہے ہیں اور نہیں جانتے (‪ )۶۹‬اے اہلِ کتاب تم خدا کی آیتوں سے کیوں انکار کرتے ہو‬ ‫اور تکم (تورات ککو) مانتکے تکو ہو (‪ )۷۰‬اے اہلِ کتاب تکم سکچ ککو جھوٹ ککے سکاتھ خلط ملط کیوں کرتکے ہو اور حکق ککو کیوں‬ ‫چھپاتکے ہو اور تکم جانتکے بھھی ہو (‪ )۷۱‬اور اہلِ کتاب ایکک دوسکرے سکے کہتکے ہیکں ککہ جکو (کتاب) مومنوں پکر نازل ہوئی ہے‬ ‫اس پر دن کے شروع میں تو ایمان لے آیا کرو اور اس کے آخر میں انکار کر دیا کرو تاکہ وہ (اسلم سے) برگشتہ ہو جائیں (‬ ‫‪ )۷۲‬اور اپنے دین کے پیرو کے سوا کسی اور کے قائل نہ ہونا (اے پیغمبر) کہہ دو کہ ہدایت تو خدا ہی کی ہدایت ہے (وہ یہ‬ ‫بھھی کہتکے ہیکں) یکہ بھھی (نکہ ماننکا) ککہ جکو چیکز تکم ککو ملی ہے ویسکی کسکی اور ککو ملے گکی یکا وہ تمہیکں خدا ککے روبرو قائل‬ ‫معقول کر سکیں گے یہ ب ھی کہہ دو کہ بزرگی خدا ہی کے ہاتھ میں ہے وہ جسے چاہ تا ہے دیتا ہے اور خدا کشائش وال (اور)‬ ‫علم وال ہے (‪ )۷۳‬وہ اپنکی رحمکت سکے جکس ککو چاہتکا ہے خاص ککر لیتکا ہے اور خدا بڑے فضکل ککا مالک ہے (‪ )۷۴‬اور اہلِ‬ ‫کتاب میں سے کوئی تو ایسا ہے کہ اگر تم اس کے پاس (روپوں کا) ڈھ یر امانت رکھ دو تو تم کو (فوراً) واپس دے دے اور‬ ‫کوئی اس طرح ککا ہے ککہ اگکر اس ککے پاس ایکک دینار بھھی امانکت رکھھو تکو جکب تکک اس ککے سکر پکر ہر وقکت کھڑے نکہ رہو‬ ‫تمہ یں دے ہی نہ یں یہ اس لیے کہ وہ کہ تے ہ یں کہ امیوں کے بارے میں ہم سے مواخذہ نہ یں ہوگا یہ خدا پر محض جھوٹ بولتے‬ ‫ہیکں اور (اس بات ککو) جانتکے بھھی ہیکں (‪ )۷۵‬ہاں جکو شخکص اپنکے اقرار ککو پورا کرے اور (خدا سکے) ڈرے تکو خدا ڈرنکے‬ ‫والوں کو دوست رکھ تا ہے (‪ )۷۶‬جو لوگ خدا کے اقراروں اور اپنی قسموں (کو بیچ ڈالتے ہ یں اور ان) کے عوض تھوڑی‬ ‫سی قیمت حاصل کرتے ہ یں ان کا آخرت میں کچھ حصہ نہ یں ان سے خدا نہ تو کلم کرے گا اور نہ قیامت کے روز ان کی‬ ‫طرف دیکھے گا اور نہ ان کو پاک کرے گا اور ان کو دکھ دینے وال عذاب ہوگا (‪ )۷۷‬اور ان (اہلِ کتاب) میں بعضے ایسے‬ ‫ہیکں ککہ کتاب (تورات) ککو زبان مروڑ مروڑ ککر پڑھتکے ہیکں تاککہ تکم سکمجھو ککہ جکو کچکھ وہ پڑھتکے ہیکں کتاب میکں سکے ہے‬ ‫حالنکہ وہ کتاب میں سے نہ یں ہے اور کہ تے ہ یں کہ وہ خدا کی طرف سے (نازل ہوا) ہے حالنکہ وہ خدا کی طرف سے نہ یں‬ ‫ہوتکا اور خدا پکر جھوٹ بولتکے ہیکں اور (یکہ بات) جانتکے بھھی ہیکں (‪ )۷۸‬کسکی آدمکی ککو شایاں نہیکں ککہ خدا تکو اسکے کتاب اور‬ ‫حکومت اور نبوت عطا فرمائے اور وہ لوگوں سے کہے کہ خدا کو چھوڑ کر میرے بندے ہو جاؤ بلکہ (اس کو یہ کہنا سزاوار‬ ‫ہے کہ اے اہلِ کتاب) تم (علمائے) ربانی ہو جاؤ کیونکہ تم کتابِ (خدا) پڑھتے پڑھاتے رہتے ہو ( ‪ )۷۹‬اور اس کو یہ بھی نہیں‬ ‫کہنا چاہیے کہ تم فرشتوں اور پیغمبروں کو خدا بنالو بھل جب تم مسلمان ہو چکے تو کیا اسے زیبا ہے کہ تمہیں کافر ہونے کو‬ ‫کہے (‪ )۸۰‬اور جکب خدا نکے پیغمکبروں سکے عہد لیکا ککہ جکب میکں تکم ککو کتاب اور دانائی عطکا کروں پھھر تمہارے پاس کوئی‬ ‫پیغمبر آئے جو تمہاری کتاب کی تصدیق کرے تو تمھ یں ضرور اس پر ایمان لنا ہوگا اور ضرور اس کی مدد کرنی ہوگی‬ ‫اور (عہد لینے کے بعد) پوچ ھا کہ بھل تم نے اقرار کیا اور اس اقرار پر میرا ذمہ لیا (یعنی مج ھے ضامن ٹہرایا) انہوں نے‬ ‫کہا (ہاں) ہم نے اقرار کیا (خدا نے) فرمایا کہ تم (اس عہد وپیمان کے) گواہ رہو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں (‪ )۸۱‬تو‬ ‫جکو اس ککے بعکد پھھر جائیکں وہ بکد کردار ہیکں (‪ )۸۲‬کیکا یکہ (کافکر) خدا ککے دیکن ککے سکوا کسکی اور دیکن ککے طالب ہیکں حالنککہ‬ ‫سب اہلِ آسمان و زمین خوشی یا زبردستی سے خدا کے فرماں بردار ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ( ‪)۸۳‬‬ ‫کہو کہ ہم خدا پر ایمان لئے اور جو کتاب ہم پر نازل ہوئی اور جو صحیفے ابراہ یم اور اسماعیل اور اسحٰق اور یعقوب اور‬ ‫ان ککی اولد پکر اترے اور جو کتابیں موسکیٰ اور عیسکیٰ اور دوسکرے انبیاء کو پروردگار کی طرف سکے ملیکں سب پکر ایمان‬ ‫لئے ہم ان پیغمبروں میں سے کسی میں کچھ فرق نہیں کرتے اور ہم اسی (خدائے واحد) کے فرماں بردار ہیں (‪ )۸۴‬اور جو‬ ‫شخکص اسکلم ککے سکوا کسکی اور دیکن ککا طالب ہوگکا وہ اس سکے ہرگکز قبول نہیکں کیکا جائے گکا اور ایسکا شخکص آخرت میکں‬ ‫نقصان اٹھانے والوں میں ہوگا (‪ )۸۵‬خدا ایسے لوگوں کو کیونکر ہدایت دے جو ایمان لنے کے بعد کافر ہوگئے اور (پہلے)‬ ‫اس بات کی گواہی دے چکے کہ یہ پیغمبر برحق ہے اور ان کے پاس دلئل بھی آگئے اور خدا بے انصافوں کو ہدایت نہیں دیتا‬ ‫(‪ )۸۶‬ان لوگوں ککی سکزا یکہ ہے ککہ ان پکر خدا ککی اور فرشتوں ککی اور انسکانوں ککی سکب ککی لعنکت ہو ( ‪ )۸۷‬ہمیشکہ اس لعنکت‬ ‫میں (گرفتار) رہیں گے ان سے نہ تو عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں مہلت دے جائے گی ( ‪ )۸۸‬ہاں جنہوں نے اس کے بعد‬ ‫توبہ کی اور اپنی حالت درست کر لی تو خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۸۹‬جو لوگ ایمان لنے کے بعد کافر ہو گئے پھر کفر‬ ‫‪Page 22 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میں بڑھ تے گئے ایسوں کی توبہ ہرگز قبول نہ ہوگی اور یہ لوگ گمراہ ہ یں (‪ )۹۰‬جو لوگ کافر ہوئے اور کفر ہی کی حالت‬ ‫میکں مکر گئے وہ اگکر (نجات حاصکل کرنکی چاہیکں اور) بدلے میکں زمیکن بھھر ککر سکونا دیکں تکو ہرگکز قبول نکہ کیکا جائے گکا ان‬ ‫لوگوں کو دکھ دینے وال عذاب ہو گا اور ان کی کوئی مدد نہیں کرے گا (‪( )۹۱‬مومنو!) جب تک تم ان چیزوں میں سے جو‬ ‫تمھ یں عزیز ہ یں (راہِ خدا میں) صرف نہ کرو گے کب ھی نیکی حاصل نہ کر سکو گے اور جو چیز تم صرف کرو گے خدا‬ ‫اس کو جانتا ہے (‪ )۹۲‬بنی اسرائیل کے لیے (تورات کے نازل ہونے سے) پہلے کھانے کی تمام چیزیں حلل تھیں بجز ان کے‬ ‫جو یعقوب نے خود اپنے اوپر حرام کر لی تھیں کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تورات لؤ اور اسے پڑھو (یعنی دلیل پیش کرو) (‬ ‫‪ )۹۳‬جو اس کے بعد بھی خدا پر جھوٹے افترا کریں تو ایسے لوگ ہی بےانصاف ہیں (‪ )۹۴‬کہہ دو کہ خدا نے سچ فرمایا دیا‬ ‫پس دین ابراہیم کی پیروی کرو جو سب سے بےتعلق ہو کر ایک (خدا) کے ہو رہے تھے اور مشرکوں سے نہ تھے (‪ )۹۵‬پہل‬ ‫گھھر جکو لوگوں (ککے عبادت کرنکے) ککے لیکے مقرر کیکا گیکا تھھا وہی ہے جکو مککے میکں ہے بابرککت اور جہاں ککے لیکے موجبِک‬ ‫ہدایت (‪ )۹۶‬اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں جن میں سے ایک ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جو شخص اس (مبارک)‬ ‫گ ھر میں داخل ہوا اس نے امن پا لیا اور لوگوں پر خدا کا حق (یعنی فرض) ہے کہ جو اس گ ھر تک جانے کا مقدور رک ھے‬ ‫وہ اس کا حج کرے اور جو اس حکم کی تعمیل نہ کرے گا تو خدا ب ھی اہلِ عالم سے بے نیاز ہے ( ‪ )۹۷‬کہو کہ اہلِ کتاب! تم‬ ‫خدا ککی آیتوں سکے کیوں کفکر کرتکے ہو اور خدا تمہارے سکب اعمال سکے باخکبر ہے (‪ )۹۸‬کہو ککہ اہلِ کتاب تکم مومنوں ککو خدا‬ ‫کے رستے سے کیوں روکتے ہو اور باوجود یہ کہ تم اس سے واقف ہو اس میں کجی نکالتے ہو اور خدا تمھارے کاموں سے‬ ‫بےخبر نہیں (‪ )۹۹‬مومنو! اگر تم اہلِ کتاب کے کسی فریق کا کہا مان لو گے تو وہ تمھیں ایمان لنے کے بعد کافر بنا دیں گے‬ ‫(‪ )۱۰۰‬اور تکم کیونککر کفکر کرو گکے جبککہ تکم ککو خدا ککی آیتیکں پڑھ پڑھ ککر سکنائی جاتکی ہیکں اور تکم میکں اس ککے پیغمکبر‬ ‫موجود ہیکں اور جکس نکے خدا (ککی ہدایکت ککی رسکی) ککو مضبوط پککڑ لیکا وہ سکیدھے رسکتے لگ گیکا (‪ )۱۰۱‬مومنکو! خدا سکے‬ ‫ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور مرنا تو مسلمان ہی مرنا (‪ )۱۰۲‬اور سب مل کر خدا کی (ہدایت کی رسی) کو‬ ‫مضبوط پکڑے رہ نا اور متفرق نہ ہونا اور خدا کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن ت ھے تو اس نے‬ ‫تمہارے دلوں میکں الفکت ڈال دی اور تکم اس ککی مہربانکی سکے بھائی بھائی ہوگئے اور تکم آگ ککے گڑھھے ککے کنارے تکک پہنکچ‬ ‫چکے تھے تو خدا نے تم کو اس سے بچا لیا اس طرح خدا تم کو اپنی آیتیں کھول کھول کر سناتا ہے تاکہ تم ہدایت پاؤ ( ‪)۱۰۳‬‬ ‫اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونی چاہیئے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلئے اور اچ ھے کام کرنے کا حکم دے اور برے‬ ‫کاموں سکے منکع کرے یہی لوگ ہیکں جکو نجات پانکے والے ہیکں (‪ )۱۰۴‬اور ان لوگوں ککی طرح نکہ ہونکا جکو متفرق ہو گئے اور‬ ‫احکام بین آنے کے بعد ایک دوسرےسے (خلف و) اختلف کرنے لگے یہ وہ لوگ ہیں جن کو قیامت کے دن بڑا عذاب ہوگا (‬ ‫‪ )۱۰۵‬جس دن بہت سے منہ سفید ہوں گے اور بہت سے منہ سیاہ تو جن لوگوں کے منہ سیاہ ہوں گے (ان سے خدا فرمائے گا)‬ ‫کیکا تکم ایمان ل ککر کافکر ہوگئے تھھے؟ سکو (اب) اس کفکر ککے بدلے عذاب (ککے مزے) چکھھو ( ‪ )۱۰۶‬اور جکن لوگوں ککے منکہ‬ ‫سفید ہوں گے وہ خدا کی رحمت (کے باغوں) میں ہوں گے اور ان میں ہمیشہ رہیں گے (‪ )۱۰۷‬یہ خدا کی آیتیں ہیں جو ہم تم‬ ‫کو صحت کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہ یں اور خدا اہلِ عالم پر ظلم نہ یں کرنا چاہ تا ( ‪ )۱۰۸‬اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو‬ ‫کچکھ زمیکن میکں ہے سکب خدا ہی ککا ہے اور سکب کاموں ککا رجوع (اور انجام) خدا ہی ککی طرف ہے (‪( )۱۰۹‬مومنکو) جتنکی‬ ‫امتیکں (یعنکی قومیکں) لوگوں میکں پیدا ہوئیکں تکم ان سکب سکے بہتکر ہو ککہ نیکک کام کرنکے ککو کہتکے ہو اور برے کاموں سکے منکع‬ ‫کرتے ہو اور خدا پر ایمان رکھ تے ہو اور اگر اہلِ کتاب ب ھی ایمان لے آتے تو ان کے لیے بہت اچ ھا ہوتا ان میں ایمان لنے‬ ‫والے ب ھی ہ یں (لیکن تھوڑے) اور اکثر نافرمان ہ یں (‪ )۱۱۰‬اور یہ تمہ یں خفیف سی تکلیف کے سوا کچھ نقصان نہ یں پہنچا‬ ‫سکیں گے اور اگر تم سے لڑیں گے تو پیٹھ پھیر کر بھاگ جائیں گے پھر ان کو مدد بھی (کہیں سے) نہیں ملے گی ( ‪)۱۱۱‬‬ ‫یہ جہاں نظر آئیں گے ذلت (کو دیکھو گے کہ) ان سے چمٹ رہی ہے بجز اس کے کہ یہ خدا اور (مسلمان) لوگوں کی پناہ میں‬ ‫آ جائیں اور یہ لوگ خدا کے غضب میں گرفتار ہ یں اور ناداری ان سے لپٹ رہی ہے یہ اس لیے کہ خدا کی آیتوں سے انکار‬ ‫کرتےتھے اور (اس کے) پیغمبروں کو ناحق قتل کر دیتے تھے یہ اس لیے کہ یہ نافرمانی کیے جاتے اور حد سے بڑھے جاتے‬ ‫تھے (‪ )۱۱۲‬یہ بھی سب ایک جیسے نہیں ہیں ان اہلِ کتاب میں کچھ لوگ (حکمِ خدا پر) قائم بھی ہیں جو رات کے وقت خدا‬ ‫ککی آیتیکں پڑھتکے اور (اس ککے آگکے) سکجدہ کرتکے ہیکں (‪( )۱۱۳‬اور) خدا پکر اور روز آخرت پکر ایمان رکھتکے اور اچھھے کام‬ ‫کرنے کو کہ تے اور بری باتوں سے منع کرتےاور نیکیوں پر لپکتے ہ یں اور یہی لوگ نیکوکار ہ یں (‪ )۱۱۴‬اور یہ جس طرح‬ ‫کی نیکی کریں گے اس کی ناقدری نہ یں کی جائے گی اور خدا پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے ( ‪ )۱۱۵‬جو لوگ کافر ہ یں ان‬ ‫‪Page 23 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککے مال اور اولد خدا ککے غضکب ککو ہرگکز نہیکں ٹال سککیں گکے اور یکہ لوگ اہلِ دوزخ ہیکں ککہ ہمیشکہ اسکی میکں رہیکں گکے (‬ ‫‪ )۱۱۶‬یکہ جکو مال دنیکا ککی زندگکی میکں خرچ کرتکے ہیکں اس ککی مثال ہوا ککی سکی ہے جکس میکں سکخت سکردی ہو اور وہ ایسکے‬ ‫لوگوں کی کھیتی پر جو اپنے آپ پر ظلم کرتے ت ھے چلے اور اسے تباہ کر دے اور خدا نے ان پر کچھ ظلم نہ یں کیا بلکہ یہ‬ ‫خود اپنکے اوپکر ظلم ککر رہے ہیکں (‪ )۱۱۷‬مومنکو! کسکی غیکر (مذہب ککے آدمکی) ککو اپنکا رازداں نکہ بنانکا یکہ لوگ تمہاری خرابکی‬ ‫اور (فتنہ انگیزی کرنے) میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ (جس طرح ہو) تمہیں تکلیف پہنچے ان کی‬ ‫زبانوں سکے تکو دشمنکی ظاہر ہوہی چککی ہے اور جکو (کینکے) ان ککے سکینوں میکں مخفکی ہیکں وہ کہیکں زیادہ ہیکں اگکر تکم عقکل‬ ‫رکھتکے ہو تو ہم نکے تکم کو اپنکی آیتیکں کھول کھول ککر سکنا دی ہ یں (‪ )۱۱۸‬دیک ھو تکم ایسکے (صاف دل) لوگ ہو کہ ان لوگوں‬ ‫سکے دوسکتی رکھتکے ہو حالنککہ وہ تکم سکے دوسکتی نہیکں رکھتکے اور تکم سکب کتابوں پکر ایمان رکھتکے ہو (اور وہ تمہاری کتاب‬ ‫ککو نہیکں مانتکے) اور جکب تکم سکے ملتکے ہیکں تکو کہتکے ہیکں ہم ایمان لے آئے اور جکب الگ ہوتکے ہیکں تکو تکم پکر غصکے ککے سکبب‬ ‫انگلیاں کاٹ کاٹ کھاتکے ہیکں (ان سکے) کہہ دو ککہ (بدبختکو) غصکے میکں مکر جاؤ خدا تمہارے دلوں ککی باتوں سکے خوب واقکف‬ ‫ہے (‪ )۱۱۹‬اگر تمہیں آسودگی حاصل ہو تو ان کو بری لگتی ہے اور اگر رنج پہنچے تو خوش ہوتے ہیں اور اگر تم تکلیفوں‬ ‫ککی برداشکت اور (ان سکے) کنارہ کشکی کرتکے رہو گکے تو ان ککا فریکب تمھیکں کچکھ بھھی نقصکان نکہ پہنچکا سککے گکا یکہ جکو کچکھ‬ ‫کرتے ہ یں خدا اس پر احاطہ کیے ہوئے ہے (‪ )۱۲۰‬اور (اس وقت کو یاد کرو) جب تم صبح کو اپنے گ ھر روانہ ہو کر ایمان‬ ‫والوں کو لڑائی کے لیے مورچوں پر (موقع بہ موقع) متعین کرنے لگے اور خدا سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ( ‪ )۱۲۱‬اس وقت‬ ‫تم میں سے دو جماعتوں نے جی چھوڑ دینا چاہا مگر خدا ان کا مددگار تھا اور مومنوں کو خدا ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے‬ ‫(‪ )۱۲۲‬اور خدا نے جن گِ بدر میں ب ھی تمہاری مدد کی ت ھی اور اس وقت ب ھی تم بے سرو وسامان ت ھے پس خدا سے ڈرو‬ ‫(اور ان احسکانوں ککو یاد کرو) تاککہ شککر کرو (‪ )۱۲۳‬جکب تکم مومنوں سکے یکہ کہہ (ککر ان ککے دل بڑھھا) رہے تھھے ککہ کیکا یکہ‬ ‫کافی نہیں کہ پروردگار تین ہزار فرشتے نازل کر کے تمہیں مدد دے (‪ )۱۲۴‬ہاں اگر تم دل کو مضبوط رکھو اور (خدا سے)‬ ‫ڈرتکے رہو اور کافکر تکم پکر جوش ککے سکاتھ دفعتہً حملہ کردیکں تکو پروردگار پانکچ ہزار فرشتکے جکن پکر نشان ہوں گکے تمہاری‬ ‫مدد ککو بھیجکے گکا (‪ )۱۲۵‬اور اس مدد ککو خدا نکے تمھارے لیکے (ذریعہٴ) بشارت بنایکا یعنکی اس لیکے ککہ تمہارے دلوں ککو اس‬ ‫سکے تسکلی حاصکل ہو ورنکہ مدد تکو خدا ہی ککی ہے جکو غالب (اور) حکمکت وال ہے (‪( )۱۲۶‬یکہ خدا نکے) اس لیکے (کیکا) ککہ‬ ‫کافروں ککی ایکک جماعکت ککو ہلک یکا انہیکں ذلیکل ومغلوب ککر دے ککہ (جیسکے آئے تھھے ویسکے ہی) ناکام واپکس جائیکں (‪)۱۲۷‬‬ ‫(اے پیغمبر) اس کام میں تمہارا کچھ اختیار نہ یں (اب دو صورتیں ہ یں) یا خدا انکے حال پر مہربانی کرے یا انہ یں عذاب دے‬ ‫کہ یہ ظالم لوگ ہیں (‪ )۱۲۸‬اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے وہ جسے چاہے بخش‬ ‫دے اور جسے چاہے عذاب کرے اور خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۲۹‬اےایمان والو! دگنا چوگنا سود نہ کھاؤ اور خدا سے‬ ‫ڈرو تاکہ نجات حاصل کرو (‪ )۱۳۰‬اور (دوزخ کی) آگ سے بچو جو کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے (‪ )۱۳۱‬اور خدا اور‬ ‫اس ککے رسکول ککی اطاعکت کرو تاککہ تکم پکر رحمکت ککی جائے ( ‪ )۱۳۲‬اپنکے پروردگار ککی بخشکش اور بہشکت ککی طرف لپککو‬ ‫جس کا عرض آسمان اور زمین کے برابر ہے اور جو (خدا سے) ڈرنے والوں کے لیے تیار کی گئی ہے ( ‪ )۱۳۳‬جو آسودگی‬ ‫اور تنگی میں (اپنا مال خدا کی راہ میں) خرچ کرتےہ یں اور غصے کو روکتے اور لوگوں کے قصور معاف کرتے ہ یں اور‬ ‫خدا نیککو کاروں ککو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۱۳۴‬اور وہ ککہ جکب کوئی کھل گناہ یکا اپنکے حکق میکں کوئی اور برائی ککر بیٹھتکے‬ ‫ہیکں تکو خدا ککو یاد کرتکے اور اپنکے گناہوں ککی بخشکش مانگتکے ہیکں اور خدا ککے سکوا گناہ بخکش بھھی کون سککتا ہے؟ اور جان‬ ‫بوجکھ ککر اپنکے افعال پکر اڑے نہیکں رہتکے (‪ )۱۳۵‬ایسکے ہی لوگوں ککا صکلہ پروردگار ککی طرف سکے بخشکش اور باغ ہیکں جکن‬ ‫کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (اور) وہ ان میں ہمیشہ بستے رہیں گے اور (اچھے) کام کرنے والوں کا بدلہ بہت اچھا ہے ( ‪۱۳۶‬‬ ‫) تم لوگوں سے پہلے ب ھی بہت سے واقعات گزر چکے ہ یں تو تم زمین کی سیر کرکے دیکھ لو کہ جھٹلنے والوں کا کیسا‬ ‫انجام ہوا (‪ )۱۳۷‬یہ (قرآن) لوگوں ککے لیکے بیان صکریح اور اہلِ تقویکٰ ککے لیکے ہدایکت اور نصکیحت ہے ( ‪ )۱۳۸‬اور (دیک ھو)‬ ‫بکے دل نکہ ہونکا اور نکہ کسکی طرح ککا غکم کرنکا اگکر تکم مومکن (صکادق) ہو تکو تکم ہی غالب رہو گکے ( ‪ )۱۳۹‬اگکر تمہیکں زخکم‬ ‫(شکست) لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی ایسا زخم لگ چکا ہے اور یہ دن ہیں کہ ہم ان کو لوگوں میں بدلتے رہتے ہیں اور اس‬ ‫سکے یکہ بھھی مقصکود تھھا ککہ خدا ایمان والوں ککو متمیکز ککر دے اور تکم میکں سکے گواہ بنائے اور خدا بےانصکافوں ککو پسکند نہیکں‬ ‫کرتا (‪ )۱۴۰‬اور یہ بھی مقصود تھا کہ خدا ایمان والوں کو خالص (مومن) بنا دے اور کافروں کو نابود کر دے (‪ )۱۴۱‬کیا تم‬ ‫یہ سمجھتے ہو کہ (بےآزمائش) بہ شت میں جا داخل ہو گے حالنکہ اب ھی خدا نے تم میں سے جہاد کرنے والوں کو تو اچ ھی‬ ‫‪Page 24 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫طرح معلوم کیکا ہی نہیکں اور (یکہ بھھی مقصکود ہے) ککہ وہ ثابکت قدم رہنکے والوں ککو معلوم کرے (‪ )۱۴۲‬اور تکم موت (شہادت)‬ ‫کے آنے سے پہلے اس کی تمنا کیا کرتے تھے سو تم نے اس کو آنکھوں سے دیکھ لیا ( ‪ )۱۴۳‬اور محمد (صلی ال علیہ وسلم)‬ ‫تو صرف (خدا کے) پیغمبر ہ یں ان سے پہلے ب ھی بہت سے پیغمبر ہو گزرے ہ یں بھل اگر یہ مر جائیں یا مارے جائیں تو تم‬ ‫ال ٹے پاؤں پ ھر جاؤ؟ (یعنی مرتد ہو جاؤ؟) اور جو ال ٹے پاؤں پ ھر جائے گا تو خدا کا کچھ نقصان نہ کر سکے گا اور خدا‬ ‫شککر گزاروں ککو (بڑا) ثواب دے گکا (‪ )۱۴۴‬اور کسکی شخکص میکں طاقکت نہیکں ککہ خدا ککے حککم ککے بغیکر مکر جائے (اس نکے‬ ‫موت کا) وقت مقرر کر کے لکھ رکھا ہے اور جو شخص دنیا میں (اپنے اعمال کا) بدلہ چاہے اس کو ہم یہیں بدلہ دے دیں گے‬ ‫اور جو آخرت میں طال بِ ثواب ہو اس کو وہاں اجر عطا کریں گے اور ہم شکر گزاروں کو عنقریب (بہت اچ ھا) صلہ دیں‬ ‫گے (‪ )۱۴۵‬اور بہت سے نبی ہوئے ہ یں جن کے ساتھ ہو کر اکثر اہل ال (خدا کے دشمنوں سے) لڑے ہ یں تو جو مصبتیں ان‬ ‫پر راہِ خدا میں واقع ہوئیں ان کے سبب انہوں نے نہ تو ہ مت ہاری اور نہ بزدلی کی نہ (کافروں سے) دبے اور خدا استقلل‬ ‫رکھنے والوں کو دوست رکھتا ہے (‪ )۱۴۶‬اور (اس حالت میں) ان کے منہ سے کوئی بات نکلتی ہے تو یہی کہ اے پروردگار‬ ‫ہمارے گناہ اور زیادتیاں جکو ہم اپنکے کاموں میکں کرتکے رہے ہیکں معاف فرمکا اور ہم ککو ثابکت قدم رککھ اور کافروں پکر فتکح‬ ‫عنایت فرما (‪ )۱۴۷‬تو خدا نے ان کو دنیا میں ب ھی بدلہ دیا اور آخرت میں ب ھی بہت اچ ھا بدلہ (دے گا) اور خدا نیکو کاروں‬ ‫کو دوست رکھ تا ہے (‪ )۱۴۸‬مومنو! اگر تم کافروں کا کہا مان لو گے تو وہ تم کو ال ٹے پاؤں پھ یر کر (مرتد کر) دیں گے‬ ‫پھھر تکم بڑے خسکارے میکں پکڑ جاؤ گکے (‪( )۱۴۹‬یکہ تمہارے مددگار نہیکں ہیکں) بلککہ خدا تمہارا مددگار ہے اور وہ سکب سکے بہتکر‬ ‫مددگار ہے (‪ )۱۵۰‬ہم عنقریکب کافروں ککے دلوں میکں تمہارا رعکب بٹھھا دیکں گکے کیونککہ یکہ خدا ککے سکاتھ شرک کرتکے ہیکں‬ ‫جس ککی اس نکے کوئی ب ھی دلیل نازل نہیکں کی اور ان ککا ٹھکانکہ دوزخ ہے وہ ظالموں کا بہت بُرا ٹھکانکا ہے ( ‪ )۱۵۱‬اور‬ ‫خدا نکے اپنکا وعدہ سکچا ککر دیکا (یعنکی) اس وقکت جبککہ تکم کافروں ککو اس ککے حککم سکے قتکل ککر رہے تھھے یہاں تکک ککہ جکو تکم‬ ‫چاہتکے تھھے خدا نکے تکم ککو دکھھا دیکا اس ککے بعکد تکم نکے ہمکت ہار دی اور حککم (پیغمکبر) میکں جھگڑا کرنکے لگکے اور اس ککی‬ ‫نافرمانکی ککی بعکض تکو تکم میکں سکے دنیکا ککے خواسکتگار تھھے اور بعکض آخرت ککے طالب اس وقکت خدا نکے تکم ککو ان (ککے‬ ‫مقابلے) سکے پھیکر (ککر بھگکا) دیکا تاککہ تمہاری آزمائش کرے اور اس نکے تمہارا قصکور معاف ککر دیکا اور خدا مومنکو پکر بڑا‬ ‫فضل کرنے وال ہے (‪( )۱۵۲‬وہ وقت ب ھی یاد کرنے کے لئق ہے) جب تم لوگ دور بھاگے جاتے ت ھے اور کسی کو پیچ ھے‬ ‫پ ھر کر نہ یں دیکھ تے ت ھے اور رسول ال تم کو تمہارے پیچ ھے کھڑے بل رہے ت ھے تو خدا نے تم کو غم پر غم پہنچایا تاکہ‬ ‫جکو چیکز تمہارے ہاتکھ سکے جاتکی رہی یکا جکو مصکیبت تکم پکر واقکع ہوئی ہے اس سکے تکم اندوہ ناک نکہ ہو اور خدا تمہارے سکب‬ ‫اعمال سکے خکبردار ہے (‪ )۱۵۳‬پھھر خدا نکے غکم ورنکج ککے بعکد تکم پکر تسکلی نازل فرمائی (یعنکی) نینکد ککہ تکم میکں سکے ایکک‬ ‫جماعکت پکر طاری ہو گئی اور کچکھ لوگ جکن ککو جان ککے للے پکڑ رہے تھھے خدا ککے بارے میکں ناحکق (ایام) کفکر ککے سکے‬ ‫گمان کرتے ت ھے اور کہ تے ت ھے بھل ہمارے اختیار کی کچھ بات ہے؟ تم کہہ دو کہ بے شک سب باتیں خدا ہی کے اختیار میں‬ ‫ہ یں یہ لوگ (بہت سی باتیں) دلوں میں مخفی رکھ تے ہ یں جو تم پر ظاہر نہ یں کرتے ت ھے کہ تے ت ھے کہ ہمارے بس کی بات‬ ‫ہوتی تو ہم یہاں قتل ہی نہ کیے جاتے کہہ دو کہ اگر تم اپنے گھروں میں بھی ہوتے تو جن کی تقدیر میں مارا جانا لکھا تھا وہ‬ ‫اپنی اپنی قتل گاہوں کی طرف ضرور نکل آتے اس سے غرض یہ ت ھی کہ خدا تمہارے سینوں کی باتوں کو آزمائے اور جو‬ ‫کچھ تمہارے دلوں میں ہے اس کو خالص اور صاف کر دے اور خدا دلوں کی باتوں سے خوب واقف ہے (‪ )۱۵۴‬جو لوگ تم‬ ‫میں سے (اُحد کے دن) جبکہ (مومنوں اور کافروں کی) دو جماعتیں ایک دوسرے سے گتھ گئیں (جنگ سے) بھاگ گئے تو‬ ‫ان ککے بعکض افعال ککے سکبب شیطان نکے ان ککو پھسکل دیکا مگکر خدا نکے ان ککا قصکور معاف ککر دیکا بےشکک خدا بخشنکے وال‬ ‫اور بردبار ہے (‪ )۱۵۵‬مومنو! ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو کفر کرتے ہیں اور ان کے (مسلمان) بھائی جب (خدا کی راہ میں)‬ ‫سفر کریں (اور مر جائیں) یا جہاد کو نکلیں (اور مارے جائیں) تو ان کی نسبت کہ تے ہ یں کہ اگر وہ ہمارے پاس رہ تے تو نہ‬ ‫مرتکے اور نکہ مارے جاتکے۔ ان باتوں سکے مقصکود یکہ ہے ککہ خدا ان لوگوں ککے دلوں میکں افسکوس پیدا ککر دے اور زندگکی اور‬ ‫موت تکو خدا ہی دیتکا ہے اور خدا تمہارے سکب کاموں ککو دیککھ رہا ہے (‪ )۱۵۶‬اور اگکر تکم خدا ککے رسکتے میکں مارے جاؤ یکا‬ ‫مرجاؤ تکو جکو (مال و متاع) لوگ جمکع کرتکے ہیکں اس سکے خدا ککی بخشکش اور رحمکت کہیکں بہتکر ہے ( ‪ )۱۵۷‬اور اگکر تکم‬ ‫مرجاؤ یکا مارے جاؤ خدا ککے حضور میکں ضرور اکھٹھے کئے جاؤ گکے (‪( )۱۵۸‬اے محمدﷺ) خدا ککی مہربانکی سکے تمہاری‬ ‫افتاد مزاج ان لوگوں ککے لئے نرم واقکع ہوئی ہے۔ اور اگکر تکم بدخکو اور سکخت دل ہوتکے تکو یکہ تمہارے پاس سکے بھاگ کھڑے‬ ‫ہوتکے۔ تکو ان ککو معاف کردو اور ان ککے لئے (خدا سکے) مغفرت مانگکو۔ اور اپنکے کاموں میکں ان سکے مشورت لیکا کرو۔ اور‬ ‫‪Page 25 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جکب (کسکی کام ککا) عزم مصکمم کرلو تکو خدا پکر بھروسکا رکھھو۔ بےشکک خدا بھروسکا رکھنکے والوں ککو دوسکت رکھتکا ہے (‬ ‫‪ )۱۵۹‬اور خدا تمہارا مددگار ہے تکو تکم پکر کوئی غالب نہیکں آسککتا۔ اور اگکر وہ تمہیکں چھوڑ دے تکو پھھر کون ہے ککہ تمہاری‬ ‫مدد کرے اور مومنوں کو چاہیئے کہ خدا ہی پر بھروسا رکھیں (‪ )۱۶۰‬اور کبھی نہیں ہوسکتا کہ پیغمبر (خدا) خیانت کریں۔‬ ‫اور خیانت کرنے والوں کو قیامت کے دن خیانت کی ہوئی چیز (خدا کے روبرو) لحاضر کرنی ہوگی۔ پ ھر ہر شخص کو‬ ‫اس کے اعمال کا پورا پورا بدل دیا جائے گا اور بےانصافی نہیں کی جائے گی (‪ )۱۶۱‬بھل جو شخص خدا کی خوشنودی کا‬ ‫تابع ہو وہ اس شخص کی طرح(مرتکب خیانت) ہوسکتا ہے جو خدا کی ناخوشی میں گرفتار ہو اور جس کا ٹھکانہ دوزخ‬ ‫ہے‪ ،‬اور وہ برا ٹھکانکا ہے (‪ )۱۶۲‬ان لوگوں ککے خدا ککے ہاں (مختلف اور متفاوت) درجکے ہیکں اور خدا ان ککے سکب اعمال‬ ‫کو دیکھ رہا ہے (‪ )۱۶۳‬خدا نے مومنوں پر بڑا احسان کیا ہے کہ ان میں انہ یں میں سے ایک پیغمبر بھیجے۔ جو ان کو خدا‬ ‫کی آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور ان کو پاک کرتے اور (خدا کی) کتاب اور دانائی سکھاتے ہ یں اور پہلے تو یہ لوگ صریح‬ ‫گمراہی میں ت ھے (‪( )۱۶۴‬بھل یہ) کیا (بات ہے کہ) جب (اُحد کے دن کافر کے ہاتھ سے) تم پر مصیبت واقع ہوئی حالنکہ‬ ‫(جنگ بدر میں) اس سے دوچند مصیبت تمہارے ہاتھ سے ان پر پڑچکی ہے توتم چل اٹھے کہ (ہائے) آفت (ہم پر) کہاں سے‬ ‫آپڑی کہہ دو ککہ یکہ تمہاری ہی شامت اعمال ہے (کہ تم نے پیغمبر ککے حککم ککے خلف کیکا) بےشکک خدا ہر چیکز پکر قادر ہے (‬ ‫‪ )۱۶۵‬اور جکو مصکیبت تکم پکر دونوں جماعتوں ککے مقابلے ککے دن واقکع ہوئی سکو خدا ککے حککم سکے (واقکع ہوئی) اور (اس‬ ‫سے) یہ مقصود تھا کہ خدا مومنوں کو اچھی طرح معلوم (‪ )۱۶۶‬اور منافقوں کو بھی معلوم کرلے اور (جب) ان سے کہا گیا‬ ‫کہ آؤ خدا کے رستے میں جنگ کرو یا (کافروں کے) حملوں کو روکو۔ تو کہنے لگے کہ اگر ہم کو لڑائی کی خبر ہوتی تو ہم‬ ‫ضرور تمہارے ساتھ رہتے یہ اس دن ایمان کی نسبت کفر سے زیادہ قریب تھے منہ سے وہ باتیں کہتے ہیں جو ان کے دل میں‬ ‫نہ یں ہ یں۔ اور جو کچھ یہ چھپاتے ہ یں خدا ان سے خوب واقف ہے (‪ )۱۶۷‬یہ خود تو (جنگ سے بچ کر) بی ٹھ ہی رہے ت ھے‬ ‫مگر (جنہوں نے راہ خدا میں جانیں قربان کردیں) اپنے (ان) بھائیوں کے بارے میں ب ھی کہ تے ہ یں کہ اگر ہمارا کہا مانتے تو‬ ‫قتل نہ ہوتے۔ کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو اپنے اوپر سے موت کو ٹال دینا ( ‪ )۱۶۸‬جو لوگ خدا کی راہ میں مارے گئے ان کو‬ ‫مرے ہوئے نکہ سکمجھنا (وہ مرے ہوئے نہیکں ہیکں) بلککہ خدا ککے نزدیکک زندہ ہیکں اور ان ککو رزق مکل رہا ہے ( ‪ )۱۶۹‬جکو کچکھ‬ ‫خدا نکے ان ککو اپنکے فضکل سکے بخکش رکھھا ہے اس میکں خوش ہیکں۔ اور جکو لوگ ان ککے پیچھھے رہ گئے اور( شہیکد ہوککر) ان‬ ‫میں شامل نہیں ہوسکے ان کی نسبت خوشیاں منا رہے ہیں کہ (قیامت کے دن) ان کو بھی نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک‬ ‫ہوں گے (‪ )۱۷۰‬اور خدا کے انعامات اور فضل سے خوش ہورہے ہ یں۔ اور اس سے کہ خدا مومنوں کا اجر ضائع نہ یں کرتا‬ ‫(‪ )۱۷۱‬جنہوں نکے باوجود زخکم کھانکے ککے خدا اور رسکول (ککے حککم) ککو قبول کیکا جکو لوگ ان میکں نیکوکار اور پرہیزگار‬ ‫ہ یں ان کے لئے بڑا ثواب ہے (‪( )۱۷۲‬جب) ان سے لوگوں نے آکر بیان کیا کہ کفار نے تمہارے (مقابلے کے) لئے لشکر کثیر)‬ ‫جمع کیا ہے تو ان سے ڈرو۔ تو ان کا ایمان اور زیادہ ہوگیا۔ اور کہ نے لگے ہم کو خدا کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے‬ ‫(‪ )۱۷۳‬پھھر وہ خدا ککی نعمتوں اور اس ککے فضکل ککے سکاتھ (خوش وخرم) واپکس آئے ان ککو کسکی طرح ککا ضرر نکہ پہنچکا۔‬ ‫اور وہ خدا ککی خوشنودی ککے تابکع رہے۔ اور خدا بڑے فضکل ککا مالک ہے (‪ )۱۷۴‬یکہ (خوف دلنکے وال) تکو شیطان ہے جکو‬ ‫اپنے دوستوں سے ڈراتا ہے تو اگر تم مومن ہو تو ان سے مت ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا ( ‪ )۱۷۵‬اور جو لوگ کفر میں‬ ‫جلدی کرتکے ہیکں ان (ککی وجہ) سکے غمگین نکہ ہونکا۔ یہ خدا ککا کچھ نقصان نہ یں کرسکتے خدا چاہتکا ہے کہ آخرت میکں ان کو‬ ‫کچکھ حصکہ نکہ دے اور ان ککے لئے بڑا عذاب تیار ہے (‪ )۱۷۶‬جکن لوگوں نکے ایمان ککے بدلے کفکر خریدا وہ خدا ککا کچکھ نہیکں‬ ‫بگاڑ سککتے اور ان ککو دککھ دینکے وال عذاب ہوگکا (‪ )۱۷۷‬اور کافکر لوگ یکہ نکہ خیال کریکں ککہ ہم جکو ان ککو مہلت دیئے جاتکے‬ ‫ہیں تو یہ ان کے حق میں اچھا ہے۔ (نہیں بلکہ) ہم ان کو اس لئے مہلت دیتے ہیں کہ اور گناہ کرلیں۔ آخرکار ان کو ذلیل کرنے‬ ‫وال عذاب ہوگکا (‪( )۱۷۸‬لوگکو) جکب تکک خدا ناپاک ککو پاک سکے الگ نکہ کردے گکا مومنوں ککو اس حال میکں جکس میکں تکم ہو‬ ‫ہرگکز نہیکں رہنکے دے گکا۔ اور ال تکم کوغیکب ککی باتوں سکے بھھی مطلع نہیکں کرے گاالبتکہ خدا اپنکے پیغمکبروں میکں سکے جسکے‬ ‫چاہتا ہے انتخاب کرلیتا ہے۔ تو تم خدا پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لؤاور اگر ایمان لؤ گے اور پرہیزگاری کرو گے تو‬ ‫تم کو اجر عظیم ملے گا (‪ )۱۷۹‬جو لوگ مال میں جو خدا نے اپنے فضل سے ان کو عطا فرمایا ہے بخل کرتے ہ یں وہ اس‬ ‫بخل کو اپنے حق میں اچھا نہ سمجھیں۔ (وہ اچھا نہیں) بلکہ ان کے لئے برا ہے وہ جس مال میں بخل کرتے ہیں قیامت کے دن‬ ‫اس ککا طوق بنکا ککر ان ککی گردنوں میکں ڈال جائے گکا۔ اور آسکمانوں اور زمیکن ککا وارث خدا ہی ہے۔ اور جکو عمکل تکم کرتکے‬ ‫ہوخدا کو معلوم ہے (‪ )۱۸۰‬خدا نے ان لوگوں کا قول سن لیا ہے جو کہ تے ہ یں کہ خدا فقیر ہے۔ اور ہم امیر ہ یں۔ یہ جو کہ تے‬ ‫‪Page 26 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہیں ہم اس کو لکھ لیں گے۔ اور پیغمبروں کو جو یہ ناحق قتل کرتے رہے ہیں اس کو بھی (قلمبند کر رکھیں گے) اور (قیامت‬ ‫ککے روز) کہیکں گکے ککہ عذاب (آتکش) سکوزاں ککے مزے چکھتکے رہو (‪ )۱۸۱‬یکہ ان کاموں ککی سکزا ہے جکو تمہارے ہاتکھ آگکے‬ ‫بھیجتے رہے ہیں اور خدا تو بندوں پر مطلق ظلم نہیں کرتا (‪ )۱۸۲‬جو لوگ کہ تے ہی کہ خدا نے ہمیں حکم بھیجا ہے کہ جب‬ ‫تکک کوئی پیغمکبر ہمارے پاس ایسکی نیاز لے ککر نکہ آئے جکس ککو آگ آککر کھھا جائے تکب تکک ہم اس پکر ایمان نکہ لئیکں گکے (اے‬ ‫پیغمکبر ان سکے) کہہ دو ککہ مجکھ سکے پہلے کئی پیغمکبر تمہارے پاس کھلی ہوئی نشانیاں لے ککر آئے اور وہ (معجزہ) بھھی لئے‬ ‫جو تم کہتے ہو تو اگر سچے ہو تو تم نے ان کو قتل کیوں کیا؟ ( ‪ )۱۸۳‬پھر اگر یہ لوگ تم کو سچا نہ سمجھیں تو تم سے پہلے‬ ‫بہت سکے پیغمکبر کھلی ہوئی نشانیاں اور صکحیفے اور روشکن کتابیکں لے ککر آچککے ہیکں اور لوگوں نکے ان ککو بھھی سکچا نہیکں‬ ‫سکمجھا (‪ )۱۸۴‬ہر متنفکس کو موت ککا مزا چکھنکا ہے اور تکم کو قیامکت ککے دن تمہارے اعمال ککا پورا پورا بدل دیکا جائے گکا۔‬ ‫تو جو شخص آتش جہنم سے دور رکھا گیا اور بہشت میں داخل کیا گیا وہ مراد کو پہنچ گیا اور دنیا کی زندگی تو دھوکے کا‬ ‫سامان ہے (‪( )۱۸۵‬اے اہل ایمان) تمہارے مال و جان میں تمہاری آزمائش کی جائے گی۔ اور تم اہل کتاب سے اور ان لوگوں‬ ‫سے جو مشرک ہیں بہت سی ایذا کی باتیں سنو گے۔ اور تو اگر صبر اور پرہیزگاری کرتے رہو گے تو یہ بڑی ہمت کے کام‬ ‫ہیکں (‪ )۱۸۶‬اور جکب خدا نکے ان لوگوں سکے جکن ککو کتاب عنایکت ککی گئی تھھی اقرار کرلیکا ککہ (جکو کچکھ اس میکں لکھھا ہے)‬ ‫اسے صاف صاف بیان کرتے رہنا۔ اور اس (کی کسی بات) کو نہ چھپانا تو انہں نے اس کو پس پشت پھینک دیا اور اس کے‬ ‫بدلے تھوڑی سکی قیمکت حاصکل ککی۔ یکہ جکو کچکھ حاصکل کرتکے ہیکں برا ہے (‪ )۱۸۷‬جکو لوگ اپنکے (ناپسکند) کاموں سکے خوش‬ ‫ہوتے ہ یں اور پسندیدہ کام) جو کرتے نہ یں ان کے لئے چاہ تے ہ یں کہ ان ک تعریف کی جائے ان کی نسبت خیال نہ کرنا کہ وہ‬ ‫عذاب سے رستگار ہوجائیں گے۔ اور انہیں درد دینے وال عذاب ہوگا (‪ )۱۸۸‬اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہی خدا ہی کو‬ ‫ہے اور خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۱۸۹‬بے شک آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور رات اور دن کے بدل بدل کے آنے جانے‬ ‫میکں عقکل والوں ککے لیکے نشانیاں ہیکں (‪ )۱۹۰‬جکو کھڑے اور بیٹھھے اور لیٹھے (ہر حال میکں) خدا ککو یاد کرتکے اور آسکمان‬ ‫اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے (اور کہتے ہیں) کہ اے پروردگار! تو نے اس (مخلوق) کو بے فائدہ نہیں پیدا کیا تو پاک‬ ‫ہے تو (قیامت کے دن) ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچائیو (‪ )۱۹۱‬اے پروردگار جس کو تو نے دوزخ میں ڈال اسے رسوا کیا‬ ‫اور ظالموں ککا کوئی مددگار نہیکں (‪ )۱۹۲‬اے پروردگارہم نکے ایکک ندا کرنکے والے ککو سکنا ککہ ایمان ککے لیکے پکار رہا تھھا‬ ‫(یعنکی) اپنکے پروردگار پکر ایمان لؤ تکو ہم ایمان لے آئے اے پروردگار ہمارے گناہ معاف فرمکا اور ہماری برائیوں ککو ہم سکے‬ ‫محکو ککر اور ہم ککو دنیکا سکے نیکک بندوں ککے سکاتھ اٹھھا (‪ )۱۹۳‬اے پروردگار تکو نکے جکن جکن چیزوں ککے ہم سکے اپنکے‬ ‫پیغمکبروں ککے ذریعکے سکے وعدے کیکے ہیکں وہ ہمیکں عطکا فرمکا اور قیامکت ککے دن ہمیکں رسکوا نکہ کیجکو کچکھ شکک نہیکں ککہ تکو‬ ‫خلف وعدہ نہیں کرتا (‪ )۱۹۴‬تو ان کے پرردگار نے ان کی دعا قبول کر لی (اور فرمایا) کہ میں کسی عمل کرنے والے کے‬ ‫عمکل ککو مرد ہو یکا عورت ضائع نہیکں کرتکا تکم ایکک دوسکرے ککی جنکس ہو تکو جکو لوگ میرے لیکے وطکن چھوڑ گئے اور اپنکے‬ ‫گھروں سکے نکالے گئے اور سکتائے گئے اور لڑے اور قتکل کیکے گئے میکں ان ککے گناہ دور کردوں گکا اور ان ککو بہشتوں میکں‬ ‫داخکل کروں گکا جکن ککے نیچکے نہریکں بکہ رہی ہیکں (یکہ) خدا ککے ہاں سکے بدلہ ہے اور خدا ککے ہاں اچھھا بدلہ ہے ( ‪( )۱۹۵‬اے‬ ‫پیغمبر) کافروں کا شہروں میں چلنا پھرنا تمہ یں دھوکا نہ دے (‪( )۱۹۶‬یہ دنیا کا) تھوڑا سا فائدہ ہے پ ھر (آخرت میں) تو ان‬ ‫کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بری جگہ ہے (‪ )۱۹۷‬لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے رہے ان کے لیے باغ ہے جن کے‬ ‫نیچے نہریں بہہ رہی ہیں (اور) ان میں ہمیشہ رہیں گے (یہ) خدا کے ہاں سے (ان کی) مہمانی ہے اور جو کچھ خدا کے ہاں ہے‬ ‫وہ نیککو کاروں ککے لیکے بہت اچھھا ہے (‪ )۱۹۸‬اور بعکض اہلِ کتاب ایسکے بھھی ہیکں جکو خدا پکر اور اس (کتاب) پکر جکو تکم پکر‬ ‫نازل ہوئی اور اس پکر جکو ان پکر نازل ہوئی ایمان رکھتکے ہیکں اور خدا ککے آگکے عاجزی کرتکے ہیکں اور خدا ککی آیتوں ککے‬ ‫بدلے تھوڑی سکی قیمکت نہیکں لیتکے یہی لوگ ہیکں جکن ککا صکلہ ان ککے پروردگار ککے ہاں تیار ہے اور خدا جلد حسکاب لینکے وال‬ ‫ہے (‪ )۱۹۹‬اے اہل ایمان (کفار ککے مقابلے میکں) ثابکت قدم رہو اور اسکتقامت رکھھو اور مورچوں پکر جمکے رہو اور خدا سکے‬ ‫ڈرو تاکہ مراد حاصل کرو (‪)۲۰۰‬‬

‫‪Page 27 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة النّسَاء‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫لوگو اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا (یعنی اول) اس سے اس کا جوڑا بنایا۔ پھر ان دونوں‬ ‫سے کثرت سے مرد وعورت (پیدا کرکے روئے زمین پر) پھیل دیئے۔ اور خدا سے جس کے نام کو تم اپنی حاجت بر آری کا‬ ‫ذریعکہ بناتکے ہو ڈرو اور (قطکع مودت) ارحام سکے (بچکو) کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا تمہیکں دیککھ رہا ہے ( ‪ )۱‬اور یتیموں ککا مال‬ ‫(جکو تمہاری تحویکل میکں ہو) ان ککے حوالے کردو اور ان ککے پاکیزہ (اور عمدہ) مال ککو (اپنکے ناقکص اور) برے مال سکے نکہ‬ ‫بدلو۔ اور نکہ ان ککا مال اپنکے مال میکں مل ککر کھاؤ۔ ککہ یکہ بڑا سکخت گناہ ہے (‪ )۲‬اور اگکر تکم ککو اس بات ککا خوف ہو ککہ یتیکم‬ ‫لڑکیوں کے بارےانصاف نہ کرسکوگے تو ان کے سوا جو عورتیں تم کو پسند ہوں دو دو یا تین تین یا چار چار ان سے نکاح‬ ‫کرلو۔ اور اگر اس بات کا اندیشہ ہو کہ (سب عورتوں سے) یکساں سلوک نہ کرسکو گے تو ایک عورت (کافی ہے) یا لونڈی‬ ‫جس کے تم مالک ہو۔ اس سے تم بےانصافی سے بچ جاؤ گے (‪ )۳‬اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دے دیا کرو۔ ہاں‬ ‫اگکر وہ اپنکی خوشکی سکے اس میکں سکے کچکھ تکم ککو چھوڑ دیکں تکو اسکے ذوق شوق سکے کھالو ( ‪ )۴‬اور بےعقلوں ککو ان ککا مال‬ ‫جسے خدا نے تم لوگوں کے لئے سبب معیشت بنایا ہے مت دو (ہاں) اس میں سے ان کو کھلتے اور پہناتے رہے اور ان سے‬ ‫معقول باتیں کہ تے رہو (‪ )۵‬اور یتمیوں کو بالغ ہونے تک کام کاج میں مصروف رک ھو پ ھر (بالغ ہونے پر) اگر ان میں عقل‬ ‫کی پختگی دیکھو تو ان کا مال ان کے حوالے کردو اور اس خوف سے کہ وہ بڑے ہوجائیں گے (یعنی بڑے ہو کر تم سے اپنا‬ ‫مال واپکس لے لیکں گکے) اس ککو فضول خرچکی اور جلدی میکں نکہ اڑا دینکا۔ جکو شخکص آسکودہ حال ہو اس ککو (ایسکے مال سکے‬ ‫قطعی طور پر) پرہیز رکھنا چاہیئے اور جو بے مقدور ہو وہ مناسب طور پر (یعنی بقدر خدمت) کچھ لے لے اور جب ان کا‬ ‫مال ان ککے حوالے کرنکے لگکو تکو گواہ کرلیکا کرو۔ اور حقیقکت میکں تکو خدا ہی (گواہ اور) حسکاب لینکے وال کافکی ہے ( ‪ )۶‬جکو‬ ‫مال ماں باپ اور رشتکہ دار چھوڑ مریکں تھوڑا ہو یکا بہت۔ اس میکں مردوں ککا بھھی حصکہ ہے اور عورتوں ککا بھھی یکہ حصکے‬ ‫(خدا کے) مقرر کئے ہوئے ہیں (‪ )۷‬اور جب میراث کی تقسیم کے وقت (غیر وارث) رشتہ دار اور یتیم اور محتاج آجائیں تو‬ ‫ان ککو بھھی اس میکں سکے کچکھ دے دیکا کرو۔ اور شیریکں کلمکی سکے پیکش آیکا کرو (‪ )۸‬اور ایسکے لوگوں ککو ڈرنکا چاہیئے جکو‬ ‫(ایسی حالت میں ہوں کہ) اپنے بعد ننھے ننھے بچے چھوڑ جائیں اور ان کو ان کی نسبت خوف ہو (کہ ان کے مرنے کے بعد‬ ‫ان بیچاروں کا کیا حال ہوگا) پس چاہیئے کہ یہ لوگ خدا سے ڈریں اور معقول بات کہیں (‪ )۹‬لوگ یتیموں کا مال ناجائز طور‬ ‫پر کھاتے ہ یں وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرتے ہ یں۔ اور دوزخ میں ڈالے جائیں گے (‪ )۱۰‬خدا تمہاری اولد کے بارے میں تم کو‬ ‫ارشاد فرماتکا ہے ککہ ایکک لڑککے ککا حصکہ دو لڑکیوں ککے حصکے ککے برابر ہے۔ اور اگکر اولد میکت صکرف لڑکیاں ہی ہوں‬ ‫(یعنی دو یا) دو سے زیادہ تو کل ترکے میں ان کادو تہائی۔ اور اگر صرف ایک لڑ کی ہو تو اس کا حصہ نصف۔ اور میت‬ ‫کے ماں باپ کا یعنی دونوں میں سے ہر ایک کا ترکے میں چھٹا حصہ بشرطیکہ میت کے اولد ہو۔ اور اگر اولد نہ ہو اور‬ ‫صکرف ماں باپ ہی اس ککے وارث ہوں تکو ایکک تہائی ماں ککا حصکہ۔ اور اگکر میکت ککے بھائی بھھی ہوں تکو ماں ککا چھٹھا‬ ‫حصہ۔ (اور یہ تقسیم ترکہ میت کی) وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو اس نے کی ہو یا قرض کے (ادا ہونے کے بعد جو اس‬ ‫کے ذمے ہو عمل میں آئے گی) تم کو معلوم نہ یں کہ تمہارے باپ دادؤں اور بیٹوں پوتوں میں سے فائدے کے لحاظ سے کون‬ ‫تکم سکے زیادہ قریکب ہے‪ ،‬یکہ حصکے خدا ککے مقرر کئے ہوئے ہیکں اور خدا سکب کچکھ جاننکے وال اور حکمکت وال ہے (‪ )۱۱‬اور‬ ‫جو مال تمہاری عورتیں چھوڑ مریں۔ اگر ان کے اولد نہ ہو تو اس میں نصف حصہ تمہارا۔ اور اگر اولد ہو تو ترکے میں‬ ‫تمہارا حصہ چوتھائی۔ (لیکن یہ تقسیم) وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو انہوں نے کی ہو یا قرض کے (ادا ہونے کے بعد جو‬ ‫ان ککے ذمکے ہو‪ ،‬ککی جائے گکی) اور جکو مال تکم (مرد) چھوڑ مرو۔ اگکر تمہارے اولد نکہ ہو تکو تمہاری عورتوں ککا اس میکں‬ ‫چوتھا حصہ۔ اور اگر اولد ہو تو ان کا آٹھواں حصہ (یہ حصے) تمہاری وصیت (کی تعمیل) کے بعد جو تم نے کی ہو اور‬ ‫(ادائے) قرض ککے (بعکد تقسکیم کئے جائیکں گکے) اور اگکر ایسکے مرد یکا عورت ککی میراث ہو جکس ککے نکہ باپ ہو نکہ بیٹھا مگکر‬ ‫‪Page 28 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اس کے بھائی بہن ہو تو ان میں سے ہر ایک کا چھٹا حصہ اور اگر ایک سے زیادہ ہوں تو سب ایک تہائی میں شریک ہوں‬ ‫گے (یہ حصے ب ھی ادائے وصیت و قرض بشرطیکہ ان سے میت نے کسی کا نقصان نہ کیا ہو (تقسیم کئے جائیں گے) یہ خدا‬ ‫کا فرمان ہے۔ اور خدا نہایت علم وال (اور) نہایت حلم وال ہے (‪( )۱۲‬یہ تمام احکام) خدا کی حدیں ہ یں۔ اور جو شخص خدا‬ ‫اور اس ککے پیغمکبر ککی فرمانکبرداری کرے گکا خدا اس ککو بہشتوں میکں داخکل کرے گکا جکن میکں نہریکں بہہ رہی ہیکں وہ ان میکں‬ ‫ہمیشہ رہ یں گے۔اور یہ بڑی کامیابی ہے (‪ )۱۳‬اور جو خدا اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے گا اور اس کی حدوں سے‬ ‫نککل جائے گکا اس ککو خدا دوزخ میکں ڈالے گکا جہاں وہ ہمیشکہ رہے گکا۔ اور اس ککو ذلت ککا عذاب ہوگکا (‪ )۱۴‬مسکلمانو تمہاری‬ ‫عورتوں میکں جکو بدکاری ککا ارتکاب ککر بیٹھیکں ان پکر اپنکے لوگوں میکں سکے چار شخصکوں ککی شہادت لو۔ اگکر وہ (ان ککی‬ ‫بدکاری ککی)گواہی دیکں تکو ان عورتوں ککو گھروں میکں بنکد رکھھو یہاں تکک ککہ موت ان ککا کام تمام کردے یکا خدا ان ککے لئے‬ ‫کوئی اور سکبیل (پیدا) کرے (‪ )۱۵‬اور جکو دو مرد تکم میکں سکے بدکاری کریکں تکو ان ککو ایذا دو۔ پھھر اگکر وہ توبکہ کرلیکں اور‬ ‫نیکوکار ہوجائیکں تکو ان ککا پیچھھا چھوڑ دو۔ بےشکک خدا توبکہ قبول کرنکے وال (اور) مہربان ہے (‪ )۱۶‬خدا انہیکں لوگوں ککی‬ ‫توبکہ قبول فرماتکا ہے جکو نادانکی سکے بری حرککت ککر بیٹھھے ہیکں۔ پھھر جلد توبکہ قبول کرلیتکے ہیکں پکس ایسکے لوگوں پکر خدا‬ ‫مہربانی کرتا ہے۔ اور وہ سب کچھ جانتا (اور) حکمت وال ہے (‪ )۱۷‬اور ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہ یں ہوتی جو (ساری‬ ‫عمر) برے کام کرتے ہ یں۔ یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی موت آموجود ہو تو اس وقت کہ نے لگے کہ اب میں توبہ کرتا‬ ‫ہوں اور نہ ان کی (توبہ قبول ہوتی ہے) جو کفر کی حالت میں مریں۔ ایسے لوگوں کے لئے ہم نے عذاب الیم تیار کر رکھا ہے‬ ‫(‪ )۱۸‬مومنو! تم کو جائز نہیں کہ زبردستی عورتوں کے وارث بن جاؤ۔ اور (دیکھنا) اس نیت سے کہ جو کچھ تم نے ان کو‬ ‫دیا ہے اس میں سے کچھ لے لو انہیں (گھروں میں) میں مت روک رکھنا ہاں اگر وہ کھلے طور پر بدکاری کی مرتکب ہوں‬ ‫(تکو روکنکا مناسکب نہیکں) اور ان ککے سکاتھ اچھھی طرح رہو سکہو اگکر وہ تکم ککو ناپسکند ہوں تکو عجکب نہیکں ککہ تکم کسکی چیکز ککو‬ ‫ناپسکند کرو اور خدا اس میکں بہت سکی بھلئی پیدا کردے (‪ )۱۹‬اور اگکر تکم ایکک عورت ککو چھوڑ ککر دوسکری عورت کرنکی‬ ‫چاہو۔ اور پہلی عورت کو بہت سال مال دے چکے ہو تو اس میں سے کچھ مت لینا۔ بھل تم ناجائز طور پر اور صریح ظلم‬ ‫سے اپنا مال اس سے واپس لے لوگے؟ (‪ )۲۰‬اور تم دیا ہوا مال کیونکر واپس لے سکتے ہو جب کہ تم ایک دوسرے کے ساتھ‬ ‫صحبت کرچکے ہو۔ اور وہ تم سے عہد واثق ب ھی لے چکی ہے (‪ )۲۱‬اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نے نکاح کیا ہو ان‬ ‫نکاح مت کرنا (مگر جاہلیت میں) جو ہوچکا (سوہوچکا) یہ نہایت بےحیائی اور (خدا کی) ناخوشی کی بات ت ھی۔ اور بہت‬ ‫برا دستور ت ھا (‪ )۲۲‬تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالئیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور وہ‬ ‫مائیں جنہوں نے تم کو دودھ پلیا ہو اور رضاعی بہنیں اور ساسیں حرام کر دی گئی ہ یں اور جن عورتوں سے تم مباشرت‬ ‫کر چکے ہو ان کی لڑکیاں جنہیں تم پرورش کرتے (ہو وہ بھی تم پر حرام ہیں) ہاں اگر ان کے ساتھ تم نے مباشرت نہ کی ہو‬ ‫تکو (ان ککی لڑکیوں ککے سکاتھ نکاح ککر لینکے میکں) تکم پکر کچکھ گناہ نہیکں اور تمہارے صکلبی بیٹوں ککی عورتیکں بھھی اور دو‬ ‫بہنوں کا اکٹھا کرنا بھی (حرام ہے) مگر جو ہو چکا (سو ہو چکا) بے شک خدا بخشنے وال (اور) رحم کرنے وال ہے (‪۲۳‬‬ ‫) اور شوہر والی عورتیں ب ھی (تم پر حرام ہ یں) مگر وہ جو (اسیر ہو کر لونڈیوں کے طور پر) تمہارے قبضے میں آجائیں‬ ‫(یہ حکم) خدا نے تم کو لکھ دیا ہے اور ان (محرمات) کے سوا اور عورتیں تم کو حلل ہ یں اس طرح سے کہ مال خرچ کر‬ ‫کے ان سے نکاح کرلو بشرطیکہ (نکاح سے) مقصود عفت قائم رکھ نا ہو نہ شہوت رانی تو جن عورتوں سے تم فائدہ حاصل‬ ‫کرو ان کا مہر جو مقرر کیا ہو ادا کردو اور اگر مقرر کرنے کے بعد آپس کی رضامندی سے مہر میں کمی بیشی کرلو تو تم‬ ‫پکر کچکھ گناہ نہیکں بےشکک خدا سکب کچکھ جاننکے وال (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۲۴‬اور جکو شخکص تکم میکں سکے مومکن آزاد‬ ‫عورتوں (یعنی بیبیوں) سے نکاح کرنے کا مقدور نہ رکھے تو مومن لونڈیوں میں ہی جو تمہارے قبضے میں آگئی ہوں (نکاح‬ ‫کرلے) اور خدا تمہارے ایمان کو اچ ھی طرح جانتا ہے تم آپس میں ایک دوسرے کے ہم جنس ہو تو ان لونڈیوں کے ساتھ ان‬ ‫ککے مالکوں سکے اجازت حاصکل کرککے نکاح ککر لو اور دسکتور ککے مطابکق ان ککا مہر بھھی ادا کردو بشرطیککہ عفیفکہ ہوں نکہ‬ ‫ایسی کہ کھلم کھل بدکاری کریں اور نہ درپردہ دوستی کرنا چاہیں پھر اگر نکاح میں آکر بدکاری کا ارتکاب کر بیٹھیں تو‬ ‫جکو سکزا آزاد عورتوں (یعنکی بیبیوں) ککے لئے ہے اس ککی آدھھی ان ککو (دی جائے) یکہ (لونڈی ککے سکاتھ نکاح کرنکے ککی)‬ ‫اجازت اس شخکص ککو ہے جسکے گناہ ککر بیٹھنکے ککا اندیشکہ ہو اور اگکر صکبر کرو تکو یکہ تمہارے لئے بہت اچھھا ہے اور خدا‬ ‫بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۲۵‬خدا چاہتکا ہے ککہ (اپنکی آیتیکں) تکم سکے کھول کھول ککر بیان فرمائے اور تکم ککو اگلے لوگوں ککے‬ ‫طریقے بتائے اور تم پر مہربانی کرے اور خدا جاننے وال (اور) حکمت وال ہے (‪ )۲۶‬اور خدا تو چاہتا ہے کہ تم پر مہربانی‬ ‫‪Page 29 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرے اور جو لوگ اپنی خواہشوں کے پیچھے چلتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم سیدھے راستے سے بھٹک کر دور جا پڑو ( ‪)۲۷‬‬ ‫خدا چاہ تا ہے کہ تم پر سے بوجھ ہلکا کرے اور انسان (طبعاً) کمزور پیدا ہوا ہے ( ‪ )۲۸‬مومنو! ایک دوسرے کا مال ناحق نہ‬ ‫کھاؤ ہاں اگکر آپکس ککی رضامندی سکے تجارت ککا لیکن دیکن ہو (اور اس سکے مالی فائدہ حاصکل ہو جائے تکو وہ جائز ہے) اور‬ ‫اپنکے آپ ککو ہلک نکہ کرو کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا تکم پکر مہربان ہے (‪ )۲۹‬اور جکو تعدی اور ظلم سکے ایسکا کرے گکا ہم اس ککو‬ ‫عنقریب جہنم میں داخل کریں گے اور یہ خدا کو آسان ہے (‪ )۳۰‬اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تم کو منع کیا جاتا ہے‬ ‫اجتناب رکھو گے تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مکانوں میں داخل کریں گے‬ ‫(‪ )۳۱‬اور جس چیز میں خدا نے تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے اس کی ہوس مت کرو مردوں کو ان کاموں‬ ‫ککا ثواب ہے جکو انہوں نکے کئے اور عورتوں ککو ان کاموں ککا ثواب ہے جکو انہوں نکے کئے اور خدا سکے اس ککا فضکل (وکرم)‬ ‫مانگتکے رہو کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا ہر چیکز سکے واقکف ہے (‪ )۳۲‬اور جکو مال ماں باپ اور رشتکہ دار چھوڑ مریکں تکو (حکق‬ ‫داروں میں تقسیم کردو کہ) ہم نے ہر ایک کے حقدار مقرر کردیئے ہیں اور جن لوگوں سے تم عہد کرچکے ہو ان کو بھی ان‬ ‫کا حصہ دو بے شک خدا ہر چیز کے سامنے ہے (‪ )۳۳‬مرد عورتوں پر مسلط وحاکم ہ یں اس لئے کہ خدا نے بعض کو بعض‬ ‫سے افضل بنایا ہے اور اس لئے بھی کہ مرد اپنا مال خرچ کرتے ہیں تو جو نیک بیبیاں ہیں وہ مردوں کے حکم پر چلتی ہیں‬ ‫اور ان کے پی ٹھ پیچ ھے خدا کی حفاظت میں (مال وآبرو کی) خبرداری کرتی ہ یں اور جن عورتوں کی نسبت تمہ یں معلوم‬ ‫ہو کہ سرکشی (اور بدخوئی) کرنے لگی ہ یں تو (پہلے) ان کو (زبانی) سمجھاؤ (اگر نہ سمجھیں تو) پ ھر ان کے ساتھ سونا‬ ‫ترک کردو اگر اس پر ب ھی باز نہ آئیں تو زدوکوب کرو اور اگر فرمانبردار ہوجائیں تو پ ھر ان کو ایذا دینے کا کوئی بہانہ‬ ‫مت ڈھونڈو بے شک خدا سب سے اعلیٰ (اور) جلیل القدر ہے (‪ )۳۴‬اور اگر تم کو معلوم ہو کہ میاں بیوی میں ان بن ہے تو‬ ‫ایک منصف مرد کے خاندان میں سے اور ایک منصف عورت کے خاندان میں سے مقرر کرو وہ اگر صلح کرا دینی چاہیں‬ ‫گے تو خدا ان میں موافقت پیدا کردے گا کچھ شک نہیں کہ خدا سب کچھ جانتا اور سب باتوں سے خبردار ہے (‪ )۳۵‬اور خدا‬ ‫ہی ککی عبادت کرو اور اس ککے سکاتھ کسکی چیکز کو شریکک نکہ بناؤ اور ماں باپ اور قرابکت والوں اور یتیموں اور محتاجوں‬ ‫اور رشتہ دار ہمسائیوں اور اجنبی ہمسائیوں اور رفقائے پہلو (یعنی پاس بیٹھنے والوں) اور مسافروں اور جو لوگ تمہارے‬ ‫قبضکے میکں ہوں سکب ککے سکاتھ احسکان کرو ککہ خدا (احسکان کرنکے والوں ککو دوسکت رکھتکا ہے اور) تککبر کرنکے والے بڑائی‬ ‫مارنے والے کو دوست نہیں رکھتا (‪ )۳۶‬جو خود بھی بخل کریں اور لوگوں کو بھی بخل سکھائیں اور جو (مال) خدا نے ان‬ ‫کو اپنے فضل سے عطا فرمایا ہے اسے چھپا چھپا کے رکھیں اور ہم نے ناشکروں کے لئے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے (‬ ‫‪ )۳۷‬اور خرچ ب ھی کریں تو (خدا کے لئے نہ یں بلکہ) لوگوں کے دکھانے کو اور ایمان نہ خدا پر لئیں اور نہ روز آخرت پر‬ ‫(ایسے لوگوں کو ساتھی شیطان ہے) اور جس کا ساتھی شیطان ہوا تو (کچھ شک نہ یں کہ) وہ برا ساتھی ہے (‪ )۳۸‬اور اگر‬ ‫یکہ لوگ خدا پکر اور روز قیامکت پکر ایمان لتکے اور جکو کچکھ خدا نکے ان ککو دیکا تھھا اس میکں سکے خرچ کرتکے تکو ان ککا کیکا‬ ‫نقصان ہوتا اور خدا ان کو خوب جانتا ہے (‪ )۳۹‬خدا کسی کی ذرا بھی حق تلفی نہیں کرتا اور اگر نیکی (کی) ہوگی تو اس‬ ‫کو دوچند کردے گا اور اپنے ہاں سے اجرعظیم بخشے گا (‪ )۴۰‬بھل اس دن کا کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے احوال‬ ‫بتائے والے ککو بلئیکں گکے اور تکم ککو ان لوگوں ککا حال (بتانکے ککو) گواہ طلب کریکں گکے (‪ )۴۱‬اس روز کافکر اور پیغمکبر ککے‬ ‫نافرمان آرزو کریکں گکے ککہ کاش ان ککو زمیکن میکں مدفون کرککے مٹھی برابر کردی جاتکی اور خدا سکے کوئی بات چھپکا نہیکں‬ ‫سکیں گے (‪ )۴۲‬مومنو! جب تم نشے کی حالت میں ہو تو جب تک (ان الفاظ کو) جو منہ سے کہو سمجھنے (نہ) لگو نماز کے‬ ‫پاس نکہ جاؤ اور جنابکت ککی حالت میکں بھھی (نماز ککے پاس نکہ جاؤ) جکب تکک ککہ غسکل (نکہ) کرلو ہاں اگکر بحالت سکفر رسکتے‬ ‫چلے جارہے ہو اور پانی نہ ملنے کے سبب غسل نہ کرسکو تو تیمم کرکے نماز پڑھ لو) اور اگر تم بیمار ہو سفر میں ہو یا تم‬ ‫میں سے کوئی بیت الخلء سے ہو کر آیا ہو یا تم عورتوں سے ہم بستر ہوئے ہو اور تمہ یں پانی نہ ملے تو پاک م ٹی لو اور‬ ‫منہ اور ہاتھوں پر مسح (کرکے تیمم) کرلو بےشک خدا معاف کرنے وال اور بخشنے وال ہے (‪ )۴۳‬بھل تم نے ان لوگوں کو‬ ‫نہ یں دیک ھا جن کو کتاب سکے حصکہ دیکا گیکا تھھا ککہ وہ گمراہی کو خریدتکے ہیکں اور چاہتکے ہ یں ککہ تکم بھھی رسکتے سکے بھٹک‬ ‫جاؤ (‪ )۴۴‬اور خدا تمہارے دشمنوں سکے خوب واقکف ہے اور خدا ہی کافکی کارسکاز ہے اور کافکی مددگار ہے (‪ )۴۵‬اور یکہ جکو‬ ‫یہودی ہیں ان میں سے کچھ لوگ ایسے بھی ہیں کہ کلمات کو ان کے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا‬ ‫اور نہیکں مانکا اور سکنیئے نکہ سکنوائے جاؤ اور زبان ککو مروڑ ککر اور دیکن میکں طعکن ککی راہ سکے (تکم سکے گفتگکو) ککے وقکت‬ ‫راعنا کہتے ہیں اور اگر (یوں) کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا اور مان لیا اور (صرف) اسمع اور (راعنا کی جگہ) انظرنا (کہتے)‬ ‫‪Page 30 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تو ان کے حق میں بہتر ہوتا اور بات بھی بہت درست ہوتی لیکن خدان نے ان کے کفر کے سبب ان پر لعنت کر رکھی ہے تو‬ ‫یکہ کچکھ تھوڑے ہی ایمان لتکے ہیکں (‪ )۴۶‬اے کتاب والو! قبکل اس ککے ککہ ہم لوگوں ککے مونہوں ککو بگاڑ ککر ان ککی پیٹھھ ککی‬ ‫طرف پھیر دیں یا ان پر اس طرح لعنت کریں جس طرح ہفتے والوں پر کی تھی ہماری نازل کی ہوئی کتاب پر جو تمہاری‬ ‫کتاب کی بھی تصدیق کرتی ہے ایمان لے آؤ اور خدا نے جو حکم فرمایا سو (سمجھ لو کہ) ہوچکا (‪ )۴۷‬خدا اس گناہ کو نہیں‬ ‫بخشکے گکا ککہ کسکی ککو اس ککا شریکک بنایکا جائے اور اس ککے سکوا اور گناہ جکس ککو چاہے معاف کردے اور جکس نکے خدا ککا‬ ‫شریک مقرر کیا اس نے بڑا بہتان باند ھا (‪ )۴۸‬کیا تم نے ان لوگوں کو نہ یں دیک ھا جو اپنے تئیں پاکیزہ کہ تے ہ یں (نہ یں) بلکہ‬ ‫خدا ہی جس کو چاہ تا ہے پاکیزہ کرتا ہے اور ان پر دھاگے کے برابر ب ھی ظلم نہ یں ہوگا (‪ )۴۹‬دیک ھو یہ خدا پر کیسا جھوٹ‬ ‫(طوفان) باندھتے ہیں اور یہی گناہ صریح کافی ہے (‪ )۵۰‬بھل تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب سے حصہ دیا گیا‬ ‫ہے کہ بتوں اور شیطان کو مانتے ہیں اور کفار کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ مومنوں کی نسبت سیدھے رستے پر ہیں (‬ ‫‪ )۵۱‬یہی لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور جس پر خدا لعنت کرے تو تم اس کا کسی کو مددگار نہ پاؤ گے (‪ )۵۲‬کیا‬ ‫ان کے پاس بادشاہی کا کچھ حصہ ہے تو لوگوں کو تل برابر ب ھی نہ دیں گے (‪ )۵۳‬یا جو خدا نے لوگوں کو اپنے فضل سے‬ ‫دے رک ھا ہے اس کا حسد کرتے ہیں تو ہم نے خاندان ابراہیم کو کتاب اور دانائی عطا فرمائی تھی اور سلطنت عظیم بھی‬ ‫بخشی تھی (‪ )۵۴‬پھر لوگوں میں سے کسی نے تو اس کتاب کو مانا اور کوئی اس سے رکا (اور ہٹا) رہا تو نہ ماننے والوں‬ ‫(کے جلنے) کو دوزخ کی جلتی ہوئی آگ کافی ہے (‪ )۵۵‬جن لوگوں نے ہماری آیتوں سے کفر کیا ان کو ہم عنقریب آگ میں‬ ‫داخکل کریکں گکے جکب ان ککی کھالیکں گکل (اور جکل) جائیکں گکی تکو ہم اور کھالیکں بدل دیکں گکے تاککہ (ہمیشکہ) عذاب (ککا مزہ‬ ‫چکھتکے) رہیکں بےشکک خدا غالب حکمکت وال ہے (‪ )۵۶‬اور جو ایمان لئے اور نیکک عمکل کرتکے رہے ان ککو ہم بہشتوں میکں‬ ‫داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے وہاں ان کے لئے پاک بیبیاں ہیں اور ان کو‬ ‫ہم گھنکے سائے میکں داخل کریں گکے (‪ )۵۷‬خدا تکم کو حککم دیتا ہے ککہ امانکت والوں کی امانتیکں ان ککے حوالے کردیا کرو اور‬ ‫جب لوگوں میں فیصلہ کرنے لگو تو انصاف سے فیصلہ کیا کرو خدا تمہیں بہت خوب نصیحت کرتا ہے بےشک خدا سنتا اور‬ ‫دیکھتا ہے (‪ )۵۸‬مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی‬ ‫اور اگر کسی بات میں تم میں اختلف واقع ہو تو اگر خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھ تے ہو تو اس میں خدا اور اس کے‬ ‫رسکول (ککے حککم) ککی طرف رجوع کرو یکہ بہت اچھھی بات ہے اور اس ککا مآل بھھی اچھھا ہے (‪ )۵۹‬کیکا تکم نکے ان لوگوں ککو‬ ‫نہ یں دیک ھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہ یں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر‬ ‫ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ ایک سرکش کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالنکہ ان کو حکم دیا گیا تھا‬ ‫کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے (‪ )۶۰‬اور جب ان سے کہا‬ ‫جاتا ہے کہ جو حکم خدا نے نازل فرمایا ہے اس کی طرف (رجوع کرو) اور پیغمبر کی طرف آؤ تو تم منافقوں کو دیکھ تے‬ ‫ہو کہ تم سے اعراض کرتے اور رکے جاتے ہیں (‪ )۶۱‬تو کیسی (ندامت کی) بات ہے کہ جب ان کے اعمال (کی شامت سے)‬ ‫ان پر کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو تمہارے پاس بھاگے آتے ہیں اور قسمیں کھاتے ہیں کہ وال ہمارا مقصود تو بھلئی اور‬ ‫موافقکت تھھا (‪ )۶۲‬ان لوگوں ککے دلوں میکں جکو کچکھ ہے خدا اس ککو خوب جانتکا ہے تکم ان (ککی باتوں) ککو کچکھ خیال نکہ کرو‬ ‫اور انہیں نصیحت کرو اور ان سے ایسی باتیں کہو جو ان کے دلوں میں اثر کر جائیں ( ‪ )۶۳‬اور ہم نے جو پیغمبر بھیجا ہے‬ ‫اس لئے بھیجکا ہے ککہ خدا ککے فرمان ککے مطابکق اس ککا حککم مانکا جائے اور یکہ لوگ جکب اپنکے حکق میکں ظلم ککر بیٹھھے تھھے‬ ‫اگکر تمہارے پاس آتکے اور خدا سکے بخشکش مانگتکے اور رسکول (خدا) بھھی ان ککے لئے بخشکش طلب کرتکے تکو خدا ککو معاف‬ ‫کرنکے وال (اور) مہربان پاتکے (‪ )۶۴‬تمہارے پروردگار ککی قسکم یکہ لوگ جکب تکک اپنکے تنازعات میکں تمہیکں منصکف نکہ بنائیکں‬ ‫اور جو فیصلہ تم کردو اس سے اپنے دل میں تنگ نہ ہوں بلکہ اس کو خوشی سے مان لیں تب تک مومن نہیں ہوں گے (‪)۶۵‬‬ ‫اور اگر ہم انہیں حکم دیتے کہ اپنے آپ کو قتل کر ڈالو یا اپنے گھر چھوڑ کر نکل جاؤ تو ان میں سے تھوڑے ہی ایسا کرتے‬ ‫اور اگر یہ اس نصیحت پر کاربند ہوتے جو ان کو کی جاتی ہے تو ان کے حق میں بہ تر اور (دین میں) زیادہ ثابت قدمی کا‬ ‫موجب ہوتا (‪ )۶۶‬اور ہم ان کو اپنے ہاں سے اجر عظیم بھی عطا فرماتے (‪ )۶۷‬اور سیدھا رستہ بھی دکھاتے (‪ )۶۸‬اور جو‬ ‫لوگ خدا اور اس ککے رسکول ککی اطاعکت کرتکے ہیکں وہ (قیامکت ککے روز) ان لوگوں ککے سکاتھ ہوں گکے جکن پکر خدا نکے بڑا‬ ‫فضکل کیکا یعنکی انبیاء اور صکدیق اور شہیکد اور نیکک لوگ اور ان لوگوں ککی رفاقکت بہت ہی خوب ہے (‪ )۶۹‬یکہ خدا ککا فضکل‬ ‫ہے اور خدا جاننے وال کافی ہے (‪ )۷۰‬مومنو! (جہاد کے لئے) ہتھیار لے لیا کرو پ ھر یا تو جماعت جماعت ہو کر نکل کرو‬ ‫‪Page 31 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫یا سب اکھٹے کوچ کیا کرو (‪ )۷۱‬اور تم میں کوئی ایسا بھی ہے کہ (عمداً) دیر لگاتا ہے۔ پھر اگر تم پر کوئی مصیبت پڑ‬ ‫جائے تو کہتا ہے کہ خدا نے مجھ پر بڑی مہربانی کی کہ میں ان میں موجود نہ تھا (‪ )۷۲‬اور اگر خدا تم پر فضل کرے تو اس‬ ‫طرح سے کہ گویا تم میں اس میں دوستی ت ھی ہی نہ یں (کہ افسوس کرتا اور) کہ تا ہے کہ کاش میں ب ھی ان کے ساتھ ہوتا تو‬ ‫مقصد عظیم حاصل کرتا (‪ )۷۳‬تو جو لوگ آخرت (کو خریدتے اور اس) کے بدلے دنیا کی زندگی کو بیچنا چاہتے ہیں اُن کو‬ ‫چاہیئے کہ خدا کی راہ میں جنگ کریں اور جو شخص خدا کی راہ میں جنگ کرے اور شہید ہوجائے یا غلبہ پائے ہم عنقریب‬ ‫اس کو بڑا ثواب دیں گے (‪ )۷۴‬اور تم کو کیا ہوا ہے کہ خدا کی راہ میں اور اُن بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی‬ ‫خاطر نہ یں لڑ تے جو دعائیں کیا کرتے ہ یں کہ اے پروردگار ہم کو اس شہر سے جس کے رہ نے والے ظالم ہ یں نکال کر کہ یں‬ ‫اور لے جکا۔ اور اپنکی طرف سکے کسکی ککو ہمارا حامکی بنکا۔ اور اپنکی ہی طرف سکے کسکی ککو ہمارا مددگار مقرر فرمکا ( ‪)۷۵‬‬ ‫جو مومن ہیں وہ تو خدا کے لئے لڑتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ بتوں کے لئے لڑتے ہیں سو تم شیطان کے مددگاروں سے لڑو۔‬ ‫(اور ڈرو مت) کیونکہ شیطان کا داؤ بودا ہوتا ہے (‪ )۷۶‬بھل تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو (پہلے یہ) حکم دیا گیا تھا‬ ‫کہ اپنے ہاتھوں کو (جنگ سے) روکے رہو اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو پھر جب ان پر جہاد فرض کردیا گیا تو‬ ‫بعض لوگ ان میں سے لوگوں سے یوں ڈرنے لگے جیسے خدا سے ڈرا کرتے ہیں بلکہ اس سے بھی زیادہ اور بڑبڑانے لگے‬ ‫کہ اے خدا تو نے ہم پر جہاد (جلد) کیوں فرض کردیا تھوڑی مدت اور ہمیں کیوں مہلت نہ دی (اے پیغمبر ان س)ے کہہ دو کہ‬ ‫دنیا کا فائدہ بہت تھوڑا ہے اور بہت اچھی چیز تو پرہیزگار کے لئے (نجات) آخرت ہے اور تم پر دھاگے برابر بھی ظلم نہیں‬ ‫کیکا جائے گکا (‪( )۷۷‬اے جہاد سکے ڈرنکے والو) تکم کہیکں رہو موت تکو تمہیکں آ ککر رہے گکی خواہ بڑے بڑے محلوں میکں رہو اور‬ ‫ان لوگوں کو اگر کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو کہتے ہیں یہ خدا کی طرف سے ہے اور اگر کوئی گزند پہنچتا ہے تو (اے محمدﷺ تم‬ ‫سے) کہتے ہیں کہ یہ گزند آپ کی وجہ سے (ہمیں پہنچا) ہے کہہ دو کہ (رنج وراحت) سب ال ہی کی طرف سے ہے ان لوگوں‬ ‫کو کیا ہوگیا ہے کہ بات بھی نہیں سمجھ سکتے (‪ )۷۸‬اے (آدم زاد) تجھ کو جو فائدہ پہنچے وہ خدا کی طرف سے ہے اور جو‬ ‫نقصان پہنچے وہ تیری ہی (شامت اعمال) کی وجہ سے ہے اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو لوگوں (کی ہدایت) کے لئے پیغمبر‬ ‫بنکا ککر بھیجکا ہے اور (اس بات ککا) خدا ہی گواہ کافکی ہے (‪ )۷۹‬جکو شخکص رسکول ککی فرمانکبرداری کرے گکا تکو بےشکک اس‬ ‫نے خدا کی فرمانبرداری کی اور جو نافرمانی کرے گا تو اے پیغمبر تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا (‪ )۸۰‬اور یہ‬ ‫لوگ منہ سے تو کہ تے ہ یں کہ (آپ کی) فرمانبرداری (دل سے منظور ہے) لیکن جب تمہارے پاس سے چلے جاتے ہ یں تو ان‬ ‫میکں سکے بعکض لوگ رات ککو تمہاری باتوں ککے خلف مشورے کرتکے ہیکں اور جو مشورے یکہ کرتکے ہیکں خدا ان کو لککھ لیتکا‬ ‫ہے تکو ان ککا کچکھ خیال نکہ کرو اور خدا پکر بھروسکہ رکھھو اور خدا ہی کافکی کارسکاز ہے (‪ )۸۱‬بھل یکہ قرآن میکں غور کیوں‬ ‫نہیں کرتے؟ اگر یہ خدا کے سوا کسی اور کا (کلم) ہوتا تو اس میں (بہت سا) اختلف پاتے ( ‪ )۸۲‬اور جب ان کے پاس امن یا‬ ‫خوف کی کوئی خبر پہنچتی ہے تو اس کو مشہور کردیتے ہ یں اور اگر اس کو پیغمبر اور اپنے سرداروں کے پاس پہنچاتے‬ ‫تو تحقیکق کرنکے والے اس کی تحقیق کر لیتے اور اگر تم پکر خدا کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو چند اشخاص کے‬ ‫سکوا سکب شیطان ککے پیرو ہوجاتکے (‪ )۸۳‬تکو (اے محمدﷺ) تکم خدا ککی راہ میکں لڑو تکم اپنکے سکوا کسکی ککے ذمکہ دار نہیکں اور‬ ‫مومنوں ککو بھھی ترغیکب دو قریکب ہے ککہ خدا کافروں ککی لڑائی ککو بنکد کردے اور خدا لڑائی ککے اعتبار سکے بہت سکخت ہے‬ ‫اور سزا کے لحاظ سے بھی بہت سخت ہے (‪ )۸۴‬جو شخص نیک بات کی سفارش کرے تو اس کو اس (کے ثواب) میں سے‬ ‫حصکہ ملے گکا اور جکو بری بات ککی سکفارش کرے اس ککو اس (ککے عذاب) میکں سکے حصکہ ملے گکا اور خدا ہر چیکز پکر قدرت‬ ‫رکھتا ہے (‪ )۸۵‬اور جب تم کو کوئی دعا دے تو (جواب میں) تم اس سے بہتر (کلمے) سے (اسے) دعا دو یا انہیں لفظوں سے‬ ‫دعکا دو بےشکک خدا ہر چیکز ککا حسکاب لینکے وال ہے (‪ )۸۶‬خدا (وہ معبود برحکق ہے ککہ) اس ککے سکوا کوئی عبادت ککے لئق‬ ‫نہیں وہ قیامت کے دن تم سب کو ضرور جمع کرے گا اور خدا سے بڑھ کر بات کا سچا کون ہے؟ (‪ )۸۷‬تو کیا سبب ہے کہ تم‬ ‫منافقوں کے بارے میں دو گروہ ہو رہے ہو حالنکہ خدا نے ان کو ان کے کرتوتوں کے سبب اوندھا کردیا ہے کیا تم چاہتے ہو‬ ‫ککہ جکس شخکص ککو خدا نکے گمراہ کردیکا ہے اس ککو رسکتے پکر لے آؤ اور جکس شخکص ککو خدا گمراہ کردے تکو اس ککے لئے‬ ‫کبھھی بھھی رسکتہ نہیکں پاؤ گکے (‪ )۸۸‬وہ تکو یہی چاہتکے ہیکں ککہ جکس طرح وہ خود کافکر ہیکں (اسکی طرح) تکم بھھی کافکر ہو ککر‬ ‫(سب) برابر ہوجاؤ تو جب تک وہ خدا کی راہ میں وطن نہ چھوڑ جائیں ان میں سے کسی کو دوست نہ بنانا اگر (ترک وطن‬ ‫کو) قبول نہ کریں تو ان کو پکڑ لو اور جہاں پاؤ قتل کردو اور ان میں سے کسی کو اپنا رفیق اور مددگار نہ بناؤ ( ‪ )۸۹‬مگر‬ ‫جو لوگ ایسے لوگوں سے جا ملے ہوں جن میں اور تم میں (صلح کا) عہد ہو یا اس حال میں کہ ان کے دل تمہارے ساتھ یا‬ ‫‪Page 32 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اپنی قوم کے ساتھ لڑنے سے رک گئے ہوں تمہارے پاس آجائیں (تو احتراز ضروری نہیں) اور اگر خدا چاہتا تو ان کو تم پر‬ ‫غالب کردیتا تو وہ تم سے ضرور لڑ تے پ ھر اگر وہ تم سے (جنگ کرنے سے) کنارہ کشی کریں اور لڑ یں نہ یں اور تمہاری‬ ‫طرف صلح (کا پیغام) بھیجیں تو خدا نے تمہارے لئے ان پر (زبردستی کرنے کی) کوئی سبیل مقرر نہ یں کی (‪ )۹۰‬تم کچھ‬ ‫اور لوگ ایسے ب ھی پاؤ گے جو یہ چاہ تے ہ یں کہ تم سے ب ھی امن میں رہ یں اور اپنی قوم سے ب ھی امن میں رہ یں لیکن فتنہ‬ ‫انگیزی کو بلئے جائیں تو اس میں اوند ھے منکہ گر پڑ یں تو ایسے لوگ اگر تم سے (لڑ نے سے) کنارہ کشکی نہ کریں اور نہ‬ ‫تمہاری طرف (پیغام) صکلح بھیجیکں اور نکہ اپنکے ہاتھوں ککو روکیکں تکو ان ککو پککڑ لو اور جہاں پاؤ قتکل کردو ان لوگوں ککے‬ ‫مقابلے میکں ہم نکے تمہارے لئے سکند صکریح مقرر کردی ہے (‪ )۹۱‬اور کسکی مومکن ککو شایان نہیکں ککہ مومکن ککو مار ڈالے مگکر‬ ‫بھول ککر اور جکو بھول ککر بھھی مومکن ککو مار ڈالے تکو (ایکک تکو) ایکک مسکلمان غلم آزاد کردے اور (دوسکرے) مقتول ککے‬ ‫وارثوں ککو خون بہا دے ہاں اگکر وہ معاف کردیکں (تکو ان ککو اختیار ہے) اگکر مقتول تمہارے دشمنوں ککی جماعکت میکں سکے ہو‬ ‫اور وہ خود مومن ہو تو صرف ایک مسلمان غلم آزاد کرنا چاہیئے اور اگر مقتول ایسے لوگوں میں سے ہو جن میں اور تم‬ ‫میں صلح کا عہد ہو تو وارثان مقتول کو خون بہا دینا اور ایک مسلمان غلم آزاد کرنا چاہیئے اور جس کو یہ میسر نہ ہو وہ‬ ‫متواتکر دو مہینکے ککے روزے رکھھے یکہ (کفارہ) خدا ککی طرف سکے (قبول) توبکہ (ککے لئے) ہے اور خدا (سکب کچکھ) جانتکا اور‬ ‫بڑی حکمت وال ہے (‪ )۹۲‬اور جو شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا تو اس کی سزا دوزخ ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا)‬ ‫رہے گا اور خدا اس پر غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور ایسے شخص کے لئے اس نے بڑا (سخت) عذاب تیار کر‬ ‫رک ھا ہے (‪ )۹۳‬مومنو! جب تم خدا کی راہ میں باہر نکلو کرو تو تحقیق سے کام لیا کرو اور جو شخص تم سے سلم علیک‬ ‫کرے اس سے یہ نہ کہو کہ تم مومن نہیں اور اس سے تمہاری غرض یہ ہو کہ دنیا کی زندگی کا فائدہ حاصل کرو سو خدا کے‬ ‫نزدیک بہت سے غنیمتیں ہیں تم بھی تو پہلے ایسے ہی تھے پھر خدا نے تم پر احسان کیا تو (آئندہ) تحقیق کرلیا کرو اور جو‬ ‫عمل تم کرتے ہو خدا کو سب کی خبر ہے (‪ )۹۴‬جو مسلمان (گھروں میں) بیٹھ رہتے (اور لڑنے سے جی چراتے) ہیں اور‬ ‫کوئی عذر نہ یں رکھ تے وہ اور جو خدا کی راہ میں اپنے مال اور جان سے لڑ تے ہ یں وہ دونوں برابر نہ یں ہو سکتے خدا نے‬ ‫مال اور جان سے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر درجے میں فضیلت بخشی ہے اور (گو) نیک وعدہ سب سے ہے‬ ‫لیکن اجر عظیم کے لحاظ سے خدا نے جہاد کرنے والوں کو بی ٹھ رہ نے والوں پر کہ یں فضیلت بخشی ہے (‪( )۹۵‬یعنی) خدا‬ ‫ککی طرف سکے درجات میکں اور بخشکش میکں اور رحمکت میکں اور خدا بڑا بخشنکے وال (اور) مہربان ہے (‪ )۹۶‬اور جکو لوگ‬ ‫اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں جب فرشتے ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں تو ان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے‬ ‫وہ کہتکے ہیکں ککہ ہم ملک میکں عاجکز وناتواں تھھے فرشتکے کہتکے ہیکں کیکا خدا ککا ملک فراخ نہیکں تھھا ککہ تکم اس میکں ہجرت ککر‬ ‫جاتکے ایسکے لوگوں ککا ٹھکانکہ دوزخ ہے اور وہ بری جگکہ ہے (‪ )۹۷‬ہاں جکو مرد اور عورتیکں اور بچکے بےبکس ہیکں ککہ نکہ تکو‬ ‫کوئی چارہ ککر سککتے ہیکں اور نکہ رسکتہ جانتکے ہیکں (‪ )۹۸‬قریکب ہے ککہ خدا ایسکوں ککو معاف کردے اور خدا معاف کرنکے وال‬ ‫(اور) بخشنکے وال ہے (‪ )۹۹‬اور جکو شخکص خدا ککی راہ میکں گھھر بار چھوڑ جائے وہ زمیکن میکں بہت سکی جگکہ اور کشائش‬ ‫پائے گا اور جو شخص خدا اور رسول کی طرف ہجرت کرکے گھر سے نکل جائے پھر اس کو موت آپکڑے تو اس کا ثواب‬ ‫خدا کے ذمے ہوچکا اور خدا بخشنے وال اور مہربان ہے (‪ )۱۰۰‬اور جب تم سفر کو جاؤ تو تم پر کچھ گناہ نہ یں کہ نماز کو‬ ‫کم کرکے پڑھو بشرطیکہ تم کو خوف ہو کہ کافر لوگ تم کو ایذا دیں گے بے شک کافر تمہارے کھلے دشمن ہ یں ( ‪ )۱۰۱‬اور‬ ‫(اے پیغمبر) جب تم ان (مجاہدین کے لشکر) میں ہو اور ان کو نماز پڑھانے لگو تو چاہیئے کہ ان کی ایک جماعت تمہارے‬ ‫ساتھ مسلح ہو کر کھڑی رہے جب وہ سجدہ کرچکیں تو پرے ہو جائیں پھر دوسری جماعت جس نے نماز نہیں پڑھی (ان کی‬ ‫جگکہ) آئے اور ہوشیار اور مسکلح ہو ککر تمہارے سکاتھ نماز ادا کرے کافکر اس گھات میکں ہیکں ککہ تکم ذرا اپنکے ہتھیاروں اور‬ ‫سامان سے غافل ہو جاؤ تو تم پر یکبارگی حملہ کردیں اگر تم بارش کے سبب تکلیف میں یا بیمار ہو تو تم پر کچھ گناہ نہیں‬ ‫ککہ ہتھیار اتار رکھھو مگکر ہوشیار ضرور رہنکا خدا نکے کافروں ککے لئے ذلت ککا عذاب تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۱۰۲‬پھھر جکب تکم‬ ‫نماز تمام کرچککو تکو کھڑے اور بیٹھھے اور لیٹھے (ہر حالت میکں) خدا ککو یاد کرو پھھر جکب خوف جاتکا رہے تکو (اس طرح‬ ‫سے) نماز پڑھو (جس طرح امن کی حالت میں پڑھتے ہو) بےشک نماز کا مومنوں پر اوقات (مقررہ) میں ادا کرنا فرض ہے‬ ‫(‪ )۱۰۳‬اور کفار ککا پیچھھا کرنکے میکں سکستی نکہ کرنکا اگکر تکم بےآرام ہوتکے ہو تکو جکس طرح تکم بےآرام ہوتکے ہو اسکی طرح وہ‬ ‫بھھی بےآرام ہوتکے ہیکں اور تکم خدا سکے ایسکی ایسکی امیدیکں رکھتکے ہو جکو وہ نہیکں رککھ سککتے اور خدا سکب کچکھ جانتکا اور‬ ‫(بڑی) حکمکت وال ہے (‪( )۱۰۴‬اے پیغمکبر) ہم نکے تکم پکر سکچی کتاب نازل ککی ہے تاککہ خدا ککی ہدایکت ککے مطابکق لوگوں ککے‬ ‫‪Page 33 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫مقدمات میکں فیصکلہ کرو اور (دیکھھو) دغابازوں ککی حمایکت میکں کبھھی بحکث نکہ کرنکا (‪ )۱۰۵‬اور خدا سکے بخشکش مانگنکا‬ ‫بےشکک خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۰۶‬اور لوگ اپنکے ہم جنسکوں ککی خیانکت کرتکے ہیکں ان ککی طرف سکے بحکث نکہ کرنکا‬ ‫کیونککہ خدا خائن اور مرتککب جرائم ککو دوسکت نہیکں رکھتکا (‪ )۱۰۷‬یکہ لوگوں سکے تکو چھپتکے ہیکں اور خدا سکے نہیکں چھپتکے‬ ‫حالنکہ جب وہ راتوں کو ایسی باتوں کے مشورے کیا کرتے ہیں جن کو وہ پسند نہ یں کرتا ان کے ساتھ ہوا کرتا ہے اور خدا‬ ‫ان کے (تمام) کاموں پر احاطہ کئے ہوئے ہے (‪ )۱۰۸‬بھل تم لوگ دنیا کی زندگی میں تو ان کی طرف سے بحث کر لیتے ہو‬ ‫قیامکت ککو ان ککی طرف سکے خدا ککے سکاتھ کون جھگڑے گکا اور کون ان ککا وکیکل بنکے گکا؟ (‪ )۱۰۹‬اور جکو شخکص کوئی برا‬ ‫کام کر بیٹھے یا اپنے حق میں ظلم کرلے پھر خدا سے بخشش مانگے تو خدا کو بخشنے وال اور مہربان پائے گا (‪ )۱۱۰‬اور‬ ‫جکو کوئی گناہ کرتکا ہے تکو اس ککا وبال اسکی پکر ہے اور خدا جاننکے وال (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۱۱۱‬اور جکو شخکص کوئی‬ ‫قصور یا گناہ تو خود کرے لیکن اس سے کسی بےگناہ کو مہ تم کردے تو اس نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر‬ ‫رکھا (‪ )۱۱۲‬اور اگر تم پر خدا کا فضل اور مہربانی نہ ہوتی تو ان میں سے ایک جماعت تم کو بہکانے کا قصد کر ہی چکی‬ ‫تھی اور یہ اپنے سوا (کسی کو) بہکا نہیں سکتے اور نہ تمہارا کچھ بگاڑ سکتے ہیں اور خدا نے تم پر کتاب اور دانائی نازل‬ ‫فرمائی ہے اور تمہ یں وہ باتیں سکھائی ہ یں جو تم جانتے نہ یں ت ھے اور تم پر خدا کا بڑا فضل ہے ( ‪ )۱۱۳‬ان لوگوں کی بہت‬ ‫سی مشورتیں اچھی نہیں ہاں (اس شخص کی مشورت اچھی ہوسکتی ہے) جو خیرات یا نیک بات یا لوگوں میں صلح کرنے‬ ‫کو کہے اور جو ایسے کام خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے کرے گا تو ہم اس کو بڑا ثواب دیں گے ( ‪ )۱۱۴‬اور جو‬ ‫شخکص سکیدھا رسکتہ معلوم ہونکے ککے بعکد پیغمکبر ککی مخالف کرے اور مومنوں ککے رسکتے ککے سکوا اور رسکتے پکر چلے تکو‬ ‫جدھر وہ چلتا ہے ہم اسے ادھر ہی چلنے دیں گے اور (قیامت کے دن) جہنم میں داخل کریں گے اور وہ بری جگہ ہے (‪)۱۱۵‬‬ ‫خدا اس کے گناہ کو نہ یں بخشے گا کہ کسی کو اس کا شریک بنایا جائے اور اس کے سوا (اور گناہ) جس کو چاہ یے گا بخش‬ ‫دے گکا۔ اور جس نے خدا ککے سکاتھ شریک بنایکا وہ رستے سکے دور جکا پڑا (‪ )۱۱۶‬یہ جو خدا ککے سکوا پرسکتش کرتے ہ یں تکو‬ ‫عورتوں کی اور پکارتے ہیں تو شیطان کی سرکش ہی کو (‪ )۱۱۷‬جس پر خدا نے لعنت کی ہے (جو خدا سے) کہنے لگا میں‬ ‫تیرے بندوں سکے (غیکر خدا ککی نذر دلوا ککر مال ککا) ایکک مقرر حصکہ لے لیکا کروں گکا۔ (‪ )۱۱۸‬اور ان ککو گمراہ کرتکا اور‬ ‫امیدیکں دلتکا ہروں گکا اور یکہ سککھاتا رہوں گکا ککہ جانوروں ککے کان چیرتکے رہیکں اور (یکہ بھھی) کہتکا رہوں گکا ککہ وہ خدا ککی‬ ‫بنائی ہوئی صورتوں کو بدلتے رہیں اور جس شخص نے خدا کو چھوڑ کر شیطان کو دوست بنایا اور وہ صریح نقصان میں‬ ‫پڑ گیا (‪ )۱۱۹‬وہ ان کو وعدے دیتا رہا اور امیدیں دلتا ہے اور جو کچھ شیطان انہیں وعدے دیتا ہے جو دھوکا ہی دھوکا ہے‬ ‫(‪ )۱۲۰‬ایسکے لوگوں ککا ٹھکانکا جہنکم ہے۔ اور وہ وہاں سکے مخلصکی نہیکں پاسککیں گکے (‪ )۱۲۱‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور‬ ‫نیک کام کرتے رہے ان کو ہم بہشتوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں۔ ابدالباد ان میں رہیں گے۔ یہ خدا‬ ‫ککا سکچا وعدہ ہے۔ اور خدا سکے زیادہ بات ککا سکچا کون ہوسککتا ہے (‪( )۱۲۲‬نجات) نکہ تکو تمہاری آرزوؤں پکر ہے اور نکہ اہل‬ ‫کتاب کی آرزوؤں پر۔ جو شخص برے عمل کرے گا اسے اسی (طرح) کا بدل دیا جائے گا اور وہ خدا کے سوا نہ کسی کو‬ ‫حمایتکی پائے گکا اور نکہ مددگار (‪ )۱۲۳‬اور جکو نیکک کام کرے گکا مرد ہو یکا عورت اور وہ صکاحب ایمان بھھی ہوگکا تکو ایسکے‬ ‫لوگ بہ شت میں داخل ہوں گے اور ان کی تل برابر ب ھی حق تلفی نہ کی جائے گی ( ‪ )۱۲۴‬اور اس شخص سے کس کا دین‬ ‫اچھا ہوسکتا ہے جس نے حکم خدا کو قبول کیا اور وہ نیکوکار بھی ہے۔ اور ابراہیم کے دین کا پیرو ہے جو یکسوں (مسلمان‬ ‫) تھے اور خدا نے ابراہیم کو اپنا دوست بنایا تھا (‪ )۱۲۵‬اور آسمان وزمین میں جو کچھ ہے سب خدا ہی کا ہے۔ اور خدا ہر‬ ‫چیز پر احاطے کئے ہوئے ہے (‪( )۱۲۶‬اے پیغمبر) لوگ تم سے (یتیم) عورتوں کے بارے میں فتویٰ طلب کرتے ہ یں۔ کہہ دو‬ ‫ککہ خدا تکم ککو ان ککے (سکاتھ نکاح کرنکے ککے) معاملے میکں اجازت دیتکا ہے اور جکو حککم اس کتاب میکں پہلے دیکا گیکا ہے وہ ان‬ ‫یتیم عورتوں کے بارے میں ہے جن کو تم ان کا حق تو دیتے نہیں اور خواہش رکھتے ہو کہ ان کے ساتھ نکاح کرلو اور (نیز)‬ ‫بیچارے بیکس بچوں کے بارے میں۔ اور یہ (بھی حکم دیتا ہے) کہ یتیموں کے بارے میں انصاف پر قائم رہو۔ اور جو بھلئی‬ ‫تم کرو گے خدا اس کو جانتا ہے (‪ )۱۲۷‬اور اگر کسی عورت کو اپنے خاوند کی طرف سے زیادتی یا بےرغبتی کا اندیشہ ہو‬ ‫تکم میاں بیوی پکر کچکھ گناہ نہیکں ککہ آپکس میکں کسکی قرارداد پکر صکلح کرلیکں۔ اور صکلح خوب (چیکز) ہے اور طبیعتیکں تکو بخکل‬ ‫ککی طرف مائل ہوتکی ہیکں اور اگکر تکم نیکوکاری اور پرہیزگاری کرو گکے تکو خدا تمہارے سکب کاموں سکے واقکف ہے ( ‪)۱۲۸‬‬ ‫اور تکم خوا کتنکا ہی چاہو عورتوں میکں ہرگکز برابری نہیکں کرسککو گکے تکو ایسکا بھھی نکہ کرنکا ککہ ایکک ہی ککی طرف ڈھھل جاؤ‬ ‫اور دوسکری ککو (ایسکی حالت میکں) چھوڑ دو ککہ گویکا ادھھر ہوا میکں لٹھک رہی ہے اور اگکر آپکس میکں موافقکت کرلو اور‬ ‫‪Page 34 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫پرہیزگاری کرو تکو خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۲۹‬اور اگکر میاں بیوی (میکں موافقکت نکہ ہوسککے اور) ایکک دوسکرے سکے‬ ‫جدا ہوجائیں تو خدا ہر ایک کو اپنی دولت سے غنی کردے گا اور خدا بڑی کشائش وال اور حکمت وال ہے (‪ )۱۳۰‬اور جو‬ ‫کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے۔ اور جن لوگوں کو تم سے پہلے کتاب دی گئی ت ھی ان کو ب ھی‬ ‫اور (اے محمدﷺ) تم کو بھی ہم نے حکم تاکیدی کیا ہے کہ خدا سے ڈرتے رہو اور اگر کفر کرو گے تو (سمجھ رکھو کہ) جو‬ ‫کچکھ آسکمانوں میکں اور جکو کچکھ زمیکن میکں ہے سکب خدا ہی ککا ہے۔ اور خدا بکے پروا اور سکزاوار حمدوثنکا ہے ( ‪ )۱۳۱‬اور‬ ‫(پ ھر سن رک ھو کہ) جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے اور خدا کارساز کافی ہے ( ‪)۱۳۲‬‬ ‫لوگو! اگر وہ چاہے تو تم کو فنا کردے اور (تمہاری جگہ) اور لوگوں کو پیدا کردے۔اور خدا اس بات پر قادر ہے (‪ )۱۳۳‬جو‬ ‫شخص دنیا (میں عملوں) کی جزا کا طالب ہو تو خدا کے پاس دنیا اور آخرت (دونوں) کے لئے اجر (موجود) ہ یں۔ اور خدا‬ ‫سککنتا دیکھتککا ہے (‪ )۱۳۴‬اے ایمان والو! انصککاف پککر قائم رہو اور خدا کککے لئے سککچی گواہی دو خواہ (اس میککں) تمہارا یککا‬ ‫تمہارےماں باپ اور رشتہ داروں کا نقصان ہی ہو۔ اگر کوئی امیر ہے یا فقیر تو خدا ان کا خیر خواہ ہے۔ تو تم خواہش نفس‬ ‫ککے پیچھھے چکل ککر عدل ککو نکہ چھوڑ دینکا۔ اگکر تکم پیچیدا شہادت دو گکے یکا (شہادت سکے) بچنکا چاہو گکے تکو (جان رکھھو) خدا‬ ‫تمہارے سککب کاموں س کے واقککف ہے (‪ )۱۳۵‬مومنککو! خدا پککر اور اس کککے رسککول پککر اور جککو کتاب اس نککے اپنککی پیغمککبر‬ ‫(آخرالزماں) پر نازل کی ہے اور جو کتابیں اس سے پہلے نازل کی تھیں سب پر ایمان لؤ۔ اور جو شخص خدا اور اس کے‬ ‫فرشتوں اور اس ککی کتابوں اور اس ککے پیغمکبروں اور روزقیامکت سکے انکار کرے وہ رسکتے سکے بھٹھک ککر دور جکا پڑا (‬ ‫‪ )۱۳۶‬جو لوگ ایمان لئے پھر کافر ہوگئے پھر ایمان لئے پھر کافر ہوگئے پھر کفر میں بڑھتے گئے ان کو خدا نہ تو بخشے‬ ‫گا اور نہ سیدھا رستہ دکھائے گا (‪( )۱۳۷‬اے پیغمبر) منافقوں (یعنی دو رخے لوگوں) کو بشارت سناد دو کہ ان کے لئے دکھ‬ ‫دینکے وال عذاب (تیار) ہے (‪ )۱۳۸‬جکو مومنوں ککو چھوڑ ککر کافروں ککو دوسکت بناتکے ہیکں۔ کیکا یکہ ان ککے ہاں عزت حاصکل‬ ‫کرنا چاہتے ہیں تو عزت تو سب خدا ہی کی ہے (‪ )۱۳۹‬اور خدا نے تم (مومنوں) پر اپنی کتاب میں (یہ حکم) نازل فرمایا ہے‬ ‫کہ جب تم (کہ یں) سنو کہ خدا کی آیتوں سے انکار ہورہا ہے اور ان کی ہنسی اڑائی جاتی ہے تو جب تک وہ لوگ اور باتیں‬ ‫(نہ) کرنے لگیں۔ ان کے پاس مت بیٹھو۔ ورنہ تم ب ھی انہ یں جیسے ہوجاؤ گے۔ کچھ شک نہ یں کہ خدا منافقوں اور کافروں‬ ‫سب کو دوزخ میں اکھٹا کرنے وال ہے (‪ )۱۴۰‬جو تم کو دیکھتے رہتے ہیں اگر خدا کی طرف سے تم کو فتح ملے تو کہتے‬ ‫ہیں کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے۔ اور اگر کافروں کو (فتح) نصیب ہو تو (ان سے) کہ تے ہیں کیا ہم تم پر غالب نہیں ت ھے اور‬ ‫تکم ککو مسکلمانوں (ککے ہاتکھ) سکے بچایکا نہیکں۔ تکو خدا تکم میکں قیامکت ککے دن فیصکلہ کردے گکا۔ اور خدا کافروں ککو مومنوں پکر‬ ‫ہرگز غلبہ نہ یں دے گا (‪ )۱۴۱‬منافق (ان چالوں سے اپنے نزدیک) خدا کو دھوکا دیتے ہ یں (یہ اس کو کیا دھوکا دیں گے) وہ‬ ‫انہیکں ککو دھوککے میکں ڈالنکے وال ہے اور جکب یکہ نماز ککو کھڑے ہوتکے ہیکں تکو سکست اور کاہل ہو ککر (صکرف) لوگوں ککے‬ ‫دکھانے کو اور خدا کی یاد ہی نہ یں کرتے مگر بہت کم (‪ )۱۴۲‬بیچ میں پڑے ل ٹک رہے ہ یں نہ ان کی طرف (ہوتے ہ یں) نہ‬ ‫ان ککی طرف اور جکس ککو خدا بھٹکائے تکو اس ککے لئے کبھھی بھھی رسکتہ نکہ پاؤ گکے (‪ )۱۴۳‬اے اہل ایمان! مومنوں ککے سکوا‬ ‫کافروں کو دوست نہ بناؤ کیا تم چاہ تے ہو کہ اپنے اوپر خدا کا صریح الزام لو؟ (‪ )۱۴۴‬کچھ شک نہ یں کہ منافق لوگ دوزخ‬ ‫کے سب سے نیچے کے درجے میں ہوں گے۔ اور تم ان کا کسی کو مددگار نہ پاؤ گے (‪ )۱۴۵‬ہاں جنہوں نے توبہ کی اور اپنی‬ ‫حالت کو درست کیا اور خدا (کی رسی) کو مضبوط پکڑا اور خاص خدا کے فرمانبردار ہوگئے تو ایسے لوگ مومنوں کے‬ ‫زمرے میں ہوں گے اور خدا عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دے گا (‪ )۱۴۶‬اگر تم (خدا کے شکرگزار رہو اور (اس پر) ایمان‬ ‫لے آؤ تکو خدا تکم ککو عذاب دے ککر کیکا کرے گکا۔ اور خدا تکو قدرشناس اور دانکا ہے (‪ )۱۴۷‬خدا اس بات ککو پسکند نہیکں کرتکا ککہ‬ ‫کوئی کسکی ککو علنیکہ برا کہے مگکر وہ جکو مظلوم ہو۔ اور خدا (سکب کچکھ) سکنتا (اور) جانتکا ہے ( ‪ )۱۴۸‬اگکر تکم لوگ بھلئی‬ ‫کھلم کھل کرو گے یا چھ پا کر یا برائی سے درگزر کرو گے تو خدا ب ھی معاف کرنے وال (اور) صاحب قدرت ہے (‪)۱۴۹‬‬ ‫جکو لوگ خدا سکے اور اس ککے پیغمکبروں سکے کفکر کرتکے ہیکں اور خدا اور اس ککے پیغمکبروں میکں فرق کرنکا چاہتکے ہیکں اور‬ ‫کہتکے ہیکں ککہ ہم بعکض ککو مانتکے ہیکں اور بعکض ککو نہیکں مانتکے اور ایمان اور کفکر ککے بیچ میکں ایکک راہ نکالنکی چاہتکے ہیکں (‬ ‫‪ )۱۵۰‬وہ بل اشتباہ کافکر ہیکں اور کافروں ککے لئے ہم نکے ذلت ککا عذاب تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۱۵۱‬اور جکو لوگ خدا اور اس‬ ‫کے پیغمبروں پر ایمان لئے اور ان میں سے کسی میں فرق نہ کیا (یعنی سب کو مانا) ایسے لوگوں کو وہ عنقریب ان (کی‬ ‫نیکیوں) ککے صکلے عطکا فرمائے گکا اور خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪( )۱۵۲‬اے محمدﷺ) اہل کتاب تکم سکے درخواسکت کرتکے‬ ‫ہ یں کہ تم ان پر ایک (لک ھی ہوئی) کتاب آسمان سے اتار لؤ تو یہ موسیٰ سے اس سے ب ھی بڑی بڑی درخواستیں کرچکے‬ ‫‪Page 35 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہیں (ان سے) کہتے تھے ہمیں خدا ظاہر (یعنی آنکھوں سے) دکھا دو سو ان کے گناہ کی وجہ سے ان کو بجلی نے آپکڑا۔ پھر‬ ‫کھلی نشانیاں آئے پیچھے بچھڑے کو (معبود) بنا بیٹھے تو اس سے بھی ہم نے درگزر کی۔ اور موسیٰ کو صریح غلبہ دیا (‬ ‫‪ )۱۵۳‬اور ان سکے عہد لینکے ککو ہم نکے ان پکر کوہ طور اٹھھا کھڑا کیکا اور انہیکں حککم دیکا ککہ (شہر ککے) دروازے میکں (داخکل‬ ‫ہونکا تکو) سکجدہ کرتکے ہوئے داخکل ہونکا اور یکہ بھھی حککم دیکا ککہ ہفتکے ککے دن (مچھلیاں پکڑنکے) میکں تجاویکز (یعنکی حککم ککے‬ ‫خلف) نہ کرنا۔ غرض ہم نے ان سے مضبوط عہد لیا (‪( )۱۵۴‬لیکن انہوں نے عہد کو توڑ ڈال) تو ان کے عہد توڑ دینے اور‬ ‫خدا کی آیتوں سے کفر کرنے اور انبیاء کو ناحق مار ڈالنے اور یہ کہنے کے سبب کہ ہمارے دلوں پر پردے (پڑے ہوئے) ہیں۔‬ ‫(خدا نے ان کو مردود کردیا اور ان کے دلوں پر پردے نہیں ہیں) بلکہ ان کے کفر کے سبب خدا نے ان پر مہر کردی ہے تو یہ‬ ‫کم ہی ایمان لتے ہ یں (‪ )۱۵۵‬اور ان کے کفر کے سبب اور مریم پر ایک بہتان عظیم باندھ نے کے سبب (‪ )۱۵۶‬اور یہ کہ نے‬ ‫کے سبب کہ ہم نے مریم کے بی ٹے عیسیٰ مسیح کو جو خدا کے پیغمبر (کہلتے) ت ھے قتل کردیا ہے (خدا نے ان کو معلون‬ ‫کردیا) اور انہوں نے عیسیٰ کو قتل نہیں کیا اور نہ انہیں سولی پر چڑھایا بلکہ ان کو ان کی سی صورت معلوم ہوئی اور جو‬ ‫لوگ ان کے بارے میں اختلف کرتے ہیں وہ ان کے حال سے شک میں پڑے ہوئے ہیں اور پیروئی ظن کے سوا ان کو اس کا‬ ‫مطلق علم نہیکں۔ اور انہوں نکے عیسکیٰ ککو یقیناً قتکل نہیکں کیکا ( ‪ )۱۵۷‬بلککہ خدا نکے ان ککو اپنکی طرف اٹھھا لیکا۔ اور خدا غالب‬ ‫اور حکمکت وال ہے (‪ )۱۵۸‬اور کوئی اہل کتاب نہیکں ہوگکا مگکر ان ککی موت سکے پہلے ان پکر ایمان لے آئے گکا۔ اور وہ قیامکت‬ ‫کے دن ان پر گواہ ہوں گے (‪ )۱۵۹‬تو ہم نے یہودیوں کے ظلموں کے سبب (بہت سی) پاکیزہ چیزیں جو ان کو حلل تھیں ان‬ ‫پکر حرام کردیکں اور اس سکبب سکے بھھی ککہ وہ اکثکر خدا ککے رسکتے سکے (لوگوں ککو) روکتکے تھھے (‪ )۱۶۰‬اور اس سکبب سکے‬ ‫بھھی ککہ باوجود منکع کئے جانکے ککے سکود لیتکے تھھے اور اس سکبب سکے بھھی ککہ لوگوں ککا مال ناحکق کھاتکے تھھے۔ اور ان میکں‬ ‫سے جو کافکر ہ یں ان کے لئے ہم نے درد دینکے وال عذاب تیار کر رک ھا ہے (‪ )۱۶۱‬مگر جو لوگ ان میں سے علم میں پکے‬ ‫ہیکں اور جکو مومکن ہیکں وہ اس (کتاب) پکر جکو تکم پکر نازل ہوئی اور جکو (کتابیکں) تکم سکے پہلے نازل ہوئیکں (سکب پکر) ایمان‬ ‫رکھتکے ہیکں اور نماز پڑھتکے ہیکں اور زکوٰة دیتکے ہیکں اور خدا اور روز آخرت ککو مانتکے ہیکں۔ ان ککو ہم عنقریکب اجکر عظیکم‬ ‫دیں گے (‪( )۱۶۲‬اے محمدﷺ) ہم نے تمہاری طرف اسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح نوح اور ان سے پچھلے پیغمبروں‬ ‫ککی طرف بھیجکی تھھی۔ اور ابراہیکم اور اسکمعیل اور اسکحاق اور یعقوب اور اولد یعقوب اور عیسکیٰ اور ایوب اور یونکس‬ ‫اور ہارون اور سکلیمان ککی طرف بھھی ہم نکے وحکی بھیجکی تھھی اور داؤد ککو ہم نکے زبور بھھی عنایکت ککی تھھی ( ‪ )۱۶۳‬اور‬ ‫بہت سکے پیغمکبر ہیکں جن کے حالت ہم تم سکے پیشتکر بیان کرچککے ہ یں اور بہت سکے پیغمبر ہیکں جن ککے حالت تکم سکے بیان‬ ‫نہیکں کئے۔ اور موسکیٰ سکے تکو خدا نکے باتیکں بھھی کیکں (‪( )۱۶۴‬سکب) پیغمکبروں ککو (خدا نکے) خوشخکبری سکنانے والے اور‬ ‫ڈرانے والے (بنا کر بھیجا ت ھا) تاکہ پیغمبروں کے آنے کے بعد لوگوں کو خدا پر الزام کا موقع نہ رہے اور خدا غالب حکمت‬ ‫وال ہے (‪ )۱۶۵‬لیککن خدا نکے جو (کتاب) تم پر نازل ککی ہے اس ککی نسکبت خدا گواہی دیتکا ہے کہ اس نے اپنے علم سکے نازل‬ ‫کی ہے اور فرشتکے ب ھی گواہی دیتکے ہیکں۔ اور گواہ تو خدا ہی کافکی ہے (‪ )۱۶۶‬جکن لوگوں نکے کفکر کیکا اور (لوگوں ککو) خدا‬ ‫ککے رسکتے سکے روککا وہ رسکتے سکے بھٹھک ککر دور جکا پڑے (‪ )۱۶۷‬جکو لوگ کافکر ہوئے اور ظلم کرتکے رہے خدا ان ککو‬ ‫بخشنکے وال نہیکں اور نکہ انہیکں رسکتہ ہی دکھائے گکا (‪ )۱۶۸‬ہاں دوزخ ککا رسکتہ جکس میکں وہ ہمیشکہ (جلتکے) رہیکں گکے۔ اور یکہ‬ ‫(بات) خدا کو آسان ہے (‪ )۱۶۹‬لوگو! خدا کے پیغمبر تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے حق بات لے کر آئے ہ یں‬ ‫تو (ان پر) ایمان لؤ (یہی) تمہارے حق میں بہ تر ہے۔ اور اگر کفر کرو گے تو (جان رک ھو کہ) جو کچھ آسمانوں اور زمین‬ ‫میں ہے سب خداہی کا ہے اور خدا سب کچھ جاننے وال (اور) حکمت وال ہے (‪ )۱۷۰‬اے اہل کتاب اپنے دین (کی بات) میں‬ ‫حد سے نہ بڑھو اور خدا کے بارے میں حق کے سوا کچھ نہ کہو۔ مسیح (یعنی) مریم کے بی ٹے عیسیٰ (نہ خدا ت ھے نہ خدا‬ ‫ککے بیٹھے بلککہ) خدا ککے رسکول اور ککا کلمہٴ (بشارت) تھھے جکو اس نکے مریکم ککی طرف بھیجکا تھھا اور اس ککی طرف سکے‬ ‫ایکک روح تھھے تکو خدا اوراس ککے رسکولوں پکر ایمان لؤ۔ اور (یکہ) نکہ کہو (ککہ خدا) تیکن (ہیکں۔ اس اعتقاد سکے) باز آؤ ککہ یکہ‬ ‫تمہارے حکق میکں بہتکر ہے۔ خدا ہی معبود واحکد ہے اور اس سکے پاک ہے ککہ اس ککے اولد ہو۔ جکو کچکھ آسکمانوں میکں اور جکو‬ ‫کچکھ زمیکن میکں ہے سکب اسکی ککا ہے۔ اور خدا ہی کارسکاز کافکی ہے (‪ )۱۷۱‬مسکیح اس بات سکے عار نہیکں رکھتکے ککہ خدا ککے‬ ‫بندے ہوں اور نکہ مقرب فرشتکے (عار رکھتکے ہیکں) اور جکو شخکص خدا ککا بندہ ہونکے ککو موجکب عار سکمجھے اور سکرکشی‬ ‫کرے تکو خدا سکب ککو اپنکے پاس جمکع کرلے گکا (‪ )۱۷۲‬تکو جکو لوگ ایمان لئے اور نیکک کام کرتکے رہے وہ ان ککو ان ککا پورا‬ ‫بدل دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی عنایت کرے گا۔ اور جنہوں نے (بندوں ہونے سے) عاروانکار اور تکبر کیا ان‬ ‫‪Page 36 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کککو تکلیککف دین کے وال عذاب دے گککا۔ اور ی کہ لوگ خدا ک کے سککوا اپنککا حامککی اور مددگار ن کہ پائی کں گ کے (‪ )۱۷۳‬لوگککو تمہارے‬ ‫پروردگار کککی طرف سکے تمہارے پاس دلیککل (روشککن) آچکککی ہے اور ہم نکے (کفککر اور ضللت کککا اندھیرا دور کرن کے کککو)‬ ‫تمہاری طرف چمکتکا ہوا نور بھیکج دیکا ہے (‪ )۱۷۴‬پکس جکو لوگ خدا پکر ایمان لئے اور اس (ککے دیکن ککی رسکی) کو مضبوط‬ ‫پکڑے رہے ان ککو وہ اپنکی رحمکت اور فضکل (ککے بہشتوں) میکں داخکل کرے گکا۔ اور اپنکی طرف (پہچنکے ککا) سکیدھا رسکتہ‬ ‫دکھائے گکا (‪( )۱۷۵‬اے پیغمکبر) لوگ تکم سکے (کللہ ککے بارے میکں) حککم (خدا) دریافکت کرتکے ہیکں کہہ دو ککہ خدا کللہ بارے‬ ‫میں یہ حکم دیتا ہے کہ اگر کوئی ایسا مرد مرجائے جس کے اولد نہ ہو (اور نہ ماں باپ) اور اس کے بہن ہو تو اس کو بھائی‬ ‫کے ترکے میں سے آدھا حصہ ملے گا۔ اور اگر بہن مرجائے اور اس کے اولد نہ ہو تو اس کے تمام مال کا وارث بھائی ہوگا‬ ‫اور اگر (مرنے والے بھائی کی) دو بہنیں ہوں تو دونوں کو بھائی کے ترکے میں سے دو تہائی۔ اور اگر بھائی اور بہن یعنی‬ ‫مرد اور عورتیں ملے جلے وارث ہوں تو مرد کا حصہ دو عورتوں کے برابر ہے۔ (یہ احکام) خدا تم سے اس لئے بیان فرماتا‬ ‫ہے کہ بھٹکتے نہ پھرو۔ اور خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪)۱۷۶‬‬

‫‪Page 37 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة المَائدة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے ایمان والو! اپنے اقراروں کو پورا کرو۔ تمہارے لیے چارپائے جانور (جو چرنے والے ہیں) حلل کر دیئے گئے ہیں۔ بجز‬ ‫ان کے جو تمہ یں پڑھ کر سنائے جاتے ہ یں مگر احرام (حج) میں شکار کو حلل نہ جاننا۔ خدا جیسا چاہ تا ہے حکم دیتا ہے (‬ ‫‪ )۱‬مومنو! خدا کے نام کی چیزوں کی بےحرمتی نہ کرنا اور نہ ادب کے مہینے کی اور نہ قربانی کے جانوروں کی اور نہ ان‬ ‫جانوروں ککی (جکو خدا ککی نذر ککر دیئے گئے ہوں اور) جکن ککے گلوں میکں پٹھے بندھھے ہوں اور نکہ ان لوگوں ککی جکو عزت‬ ‫ککے گھھر (یعنکی بیکت ال) ککو جکا رہے ہوں (اور) اپنکے پروردگار ککے فضکل اور اس ککی خوشنودی ککے طلبگار ہوں اور جکب‬ ‫احرام اتار دو تکو (پھھر اختیار ہے ککہ) شکار کرو اور لوگوں ککی دشمنکی اس وجکہ سکے ککہ انہوں نکے تکم ککو عزت والی مسکجد‬ ‫سکے روککا تھھا تمہیکں اس بات پکر آمادہ نکہ کرے ککہ تکم ان پکر زیادتکی کرنکے لگکو اور (دیک ھو) نیککی اور پرہیزگاری ککے کاموں‬ ‫میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو اور خدا سے ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہیں کہ‬ ‫خدا کا عذاب سخت ہے (‪ )۲‬تم پر مرا ہوا جانور اور (بہ تا) لہو اور سور کا گوشت اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور‬ ‫ککا نام پکارا جائے اور جکو جانور گل گھھٹ ککر مکر جائے اور جکو چوٹ لگ ککر مکر جائے اور جکو گکر ککر مکر جائے اور جکو‬ ‫سینگ لگ کر مر جائے یہ سب حرام ہیں اور وہ جانور بھی جس کو درندے پھاڑ کھائیں۔ مگر جس کو تم (مرنے سے پہلے)‬ ‫ذبح کرلو اور وہ جانور بھی جو تھان پر ذبح کیا جائے اور یہ بھی کہ پاسوں سے قسمت معلوم کرو یہ سب گناہ (کے کام) ہیں‬ ‫آج کافر تمہارے دین سے ناامید ہو گئے ہ یں تو ان سے مت ڈرو اور مج ھی سے ڈرتے رہو (اور) آج ہم نے تمہارے لئے تمہارا‬ ‫دیکن کامکل ککر دیکا اور اپنکی نعمتیکں تکم پکر پوری ککر دیکں اور تمہارے لئے اسکلم ککو دیکن پسکند کیکا ہاں جکو شخکص بھوک میکں‬ ‫ناچار ہو جائے (بشرطیکہ) گناہ کی طرف مائل نہ ہو تو خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۳‬تم سے پوچھتے ہیں کہ کون کون سی‬ ‫چیزیں ان کے لیے حلل ہیں (ان سے) کہہ دو کہ سب پاکیزہ چیزیں تم کو حلل ہیں اور وہ (شکار) بھی حلل ہے جو تمہارے‬ ‫لیے ان شکاری جانوروں نے پکڑا ہو جن کو تم نے سدھا رکھا ہو اور جس (طریق) سے خدا نے تمہیں (شکار کرنا) سکھایا‬ ‫ہے (اس طریکق سکے) تکم نکے ان ککو سککھایا ہو تکو جکو شکار وہ تمہارے لئے پککڑ رکھیکں اس ککو کھھا لیکا کرو اور (شکاری‬ ‫جانوروں ککو چھوڑتکے وقکت) خدا ککا نام لے لیکا کرو اور خدا سکے ڈرتکے رہو۔ بےشکک خدا جلد حسکاب لینکے وال ہے (‪ )۴‬آج‬ ‫تمہارے لیکے سکب پاکیزہ چیزیکں حلل ککر دی گئیکں اور اہل کتاب ککا کھانکا بھھی تکم ککو حلل ہے اور تمہارا کھانکا ان ککو حلل‬ ‫ہے اور پاک دامن مومن عورتیں اور پاک دامن اہل کتاب عورتیں بھی (حلل ہیں) جبکہ ان کا مہر دے دو۔ اور ان سے عفت‬ ‫قائم رکھنکی مقصکود ہو نکہ کھلی بدکاری کرنکی اور نکہ چھپکی دوسکتی کرنکی اور جکو شخکص ایمان سکے منککر ہوا اس ککے عمکل‬ ‫ضائع ہو گئے اور وہ آخرت میکں نقصکان پانکے والوں میکں ہوگکا (‪ )۵‬مومنکو! جکب تکم نماز پڑھنکے ککا قصکد کیکا کرو تکم منکہ اور‬ ‫کہنیوں تک ہاتھ د ھو لیا کرو اور سر کا مسح کر لیا کرو اور ٹخنوں تک پاؤں (د ھو لیا کرو) اور اگر نہانے کی حاجت ہو‬ ‫تو (نہا کر) پاک ہو جایا کرو اور اگر بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی تم میں سے بیت الخل سے ہو کر آیا ہو یا تم عورتوں‬ ‫سے ہم بستر ہوئے ہو اور تمہ یں پانی نہ مل سکے تو پاک م ٹی لو اور اس سے منہ اور ہاتھوں کا مسح (یعنی تیمم) کر لو۔‬ ‫خدا تم پر کسی طرح کی تنگی نہیں کرنا چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ تمہیں پاک کرے اور اپنی نعمتیں تم پر پوری کرے تاکہ تم‬ ‫شکر کرو (‪ )۶‬اور خدا نے جو تم پر احسان کئے ہ یں ان کو یاد کرو اور اس عہد کو ب ھی جس کا تم سے قول لیا ت ھا (یعنی)‬ ‫جکب تکم نکے کہا تھھا ککہ ہم نکے (خدا ککا حککم) سکن لیکا اور قبول کیکا۔ اور ال سکے ڈرو۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا دلوں ککی باتوں‬ ‫(تک) سے واقف ہے (‪ )۷‬اے ایمان والوں! خدا کے لیے انصاف کی گواہی دینے کے لیے کھڑے ہو جایا کرو۔ اور لوگوں کی‬ ‫دشمنکی تکم ککو اس بات پکر آمادہ نکہ کرے ککہ انصکاف چھوڑ دو۔ انصکاف کیکا کرو ککہ یہی پرہیزگاری ککی بات ہے اور خدا سکے‬ ‫ڈرتے رہو۔ کچھ شک نہ یں کہ خدا تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے (‪ )۸‬جو لوگ ایمان لئے اور نیک کام کرتے رہے ان‬ ‫سکے خدا نکے وعدہ فرمایکا ہے ککہ ان ککے لیکے بخشکش اور اجکر عظیکم ہے (‪ )۹‬اور جنہوں نکے کفکر کیکا اور ہماری آیتوں ککو‬ ‫‪Page 38 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جھٹلیا وہ جہنمی ہیں (‪ )۱۰‬اے ایمان والو! خدا نے جو تم پر احسان کیا ہے اس کو یاد کرو۔ جب ایک جماعت نے ارادہ کیا‬ ‫ککہ تکم پکر دسکت درازی کریکں تکو اس نکے ان ککے ہاتکھ روک دیئے اور خدا سکے ڈرتکے رہوں اور مومنکو ککو خدا ہی پکر بھروسکہ‬ ‫رکھنکا چاہیئے (‪ )۱۱‬اور خدا نکے بنکی اسکرائیل سکے اقرار لیکا اور ان میکں ہم نکے بارہ سکردار مقرر کئے پھھر خدا نکے فرمایکا ککہ‬ ‫میں تمہارے ساتھ ہوں اگر تم نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے رہو گے اور میرے پیغمبروں پر ایمان لؤ گے اور ان کی مدد کرو‬ ‫گے اور خدا کو قرض حسنہ دو گے تو میں تم سے تمہارے گناہ دور کر دوں گا اور تم کو بہشتوں میں داخل کروں گا جن کے‬ ‫نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں پ ھر جس نے اس کے بعد تم میں سے کفر کیا وہ سیدھے رستے سے بھٹک گیا (‪ )۱۲‬تو ان لوگوں‬ ‫کے عہد توڑ دینے کے سبب ہم نے ان پر لعنت کی اور ان کے دلوں کو سخت کر دیا یہ لوگ کلمات (کتاب) کو اپنے مقامات‬ ‫سکے بدل دیتکے ہیکں اور جکن باتوں ککی ان ککو نصکیحت ککی گئی تھھی ان ککا بھھی ایکک حصکہ فراموش ککر بیٹھھے اور تھوڑے‬ ‫آدمیوں ککے سکوا ہمیشکہ تکم ان ککی (ایکک نکہ ایک) خیانکت ککی خکبر پاتکے رہتکے ہو تو ان ککی خطائیکں معاف کردو اور (ان سکے)‬ ‫درگزر کرو کہ خدا احسان کرنے والوں کو دوست رکھ تا ہے (‪ )۱۳‬اور جو لوگ (اپنے تئیں) کہ تے ہ یں کہ ہم نصاریٰ ہ یں ہم‬ ‫نے ان سے ب ھی عہد لیا ت ھا مگر انہوں نے ب ھی اس نصیحت کا جو ان کو کی گئی ت ھی ایک حصہ فراموش کر دیا تو ہم نے‬ ‫ان کے باہم قیامت تک کے لیے دشمنی اور کینہ ڈال دیا اور جو کچھ وہ کرتے رہے خدا عنقریب ان کو اس سے آگاہ کرے گا (‬ ‫‪ )۱۴‬اے اہل کتاب! تمہارے پاس ہمارے پیغمکبر (آخرالزماں) آ گئے ہیکں ککہ جو کچکھ تکم کتاب (الہٰی) میکں سکے چھپاتکے تھھے وہ‬ ‫اس میں سکے بہت کچھ تمہ یں کھول کھول کر بتا دیتکے ہیکں اور تمہارے بہت سے قصکور معاف ککر دیتکے ہ یں بےشکک تمہارے‬ ‫پاس خدا کی طرف سے نور اور روشن کتاب آ چکی ہے (‪ )۱۵‬جس سے خدا اپنی رضا پر چلنے والوں کو نجات کے رستے‬ ‫دکھاتا ہے اور اپنے حکم سے اندھیرے میں سکے نکال ککر روشنی کی طرف لے جاتا اور ان کو سیدھے رستہ پر چلتا ہے (‬ ‫‪ )۱۶‬جو لوگ اس بات کے قائل ہ یں ککہ عیسکیٰ بکن مریکم خدا ہ یں وہ بےشکک کافکر ہ یں (ان سکے) کہہ دو کہ اگر خدا عیسکیٰ بکن‬ ‫مریم کو اور ان کی والدہ کو اور جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کو ہلک کرنا چاہے تو اس کے آگے کس کی پیش چل سکتی‬ ‫ہے؟ اور آسکمان اور زمیکن اور جکو کچکھ ان دونوں میکں ہے سکب پکر خدا ہی ککی بادشاہی ہے وہ جکو چاہتکا ہے پیدا کرتکا ہے اور‬ ‫خدا ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۱۷‬اور یہود اور نصکاریٰ کہتکے ہیکں ککہ ہم خدا ککے بیٹھے اور اس ککے پیارے ہیکں کہو ککہ پھھر وہ‬ ‫تمہاری بداعمالیوں کے سبب تمھ یں عذاب کیوں دیتا ہے (نہ یں) بلکہ تم اس کی مخلوقات میں (دوسروں کی طرح کے) انسان‬ ‫ہو وہ جسکے چاہے بخشکے اور جسکے چاہے عذاب دے اور آسکمان زمیکن اور جکو کچکھ ان دونوں میکں ہے سکب پکر خدا ہی ککی‬ ‫حکومکت ہے اور (سکب ککو) اسکی ککی طرف لوٹ ککر جانکا ہے (‪ )۱۸‬اے اہلِ کتاب پیغمکبروں ککے آنکے ککا سکلسلہ جکو (ایکک‬ ‫عرصے تک) منقطع رہا تو (اب) تمہارے پاس ہمارے پیغمبر آ گئے ہیں جو تم سے (ہمارے احکام) بیان کرتے ہیں تاکہ تم یہ نہ‬ ‫کہو ککہ ہمارے پاس کوئی خوشخکبری یکا ڈر سکنانے وال نہیکں آیکا سکو (اب) تمہارے پاس خوشخکبری اور ڈر سکنانے والے آ گئے‬ ‫ہیں اور خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۱۹‬اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ بھائیو تم پر خدا نے جو احسان کئے ہیں ان کو‬ ‫یاد کرو کہ اس نے تم میں پیغمبر پیدا کیے اور تمہ یں بادشاہ بنایا اور تم کو اتنا کچھ عنایت کیا کہ اہل عالم میں سے کسی کو‬ ‫نہیکں دیکا (‪ )۲۰‬تکو بھائیکو! تکم ارض مقدس (یعنکی ملک شام) میکں جسکے خدا نکے تمہارے لیکے لککھ رکھھا ہے چکل داخکل ہو اور‬ ‫(دیکھنکا مقابلے ککے وقکت) پیٹھھ نکہ پھیکر دینکا ورنکہ نقصکان میکں پکڑ جاؤ گکے (‪ )۲۱‬وہ کہنکے لگکے ککہ موسکیٰ! وہاں تکو بڑے‬ ‫زبردست لوگ (رہتے) ہیں اور جب تک وہ اس سرزمین سے نکل نہ جائیں ہم وہاں جا نہیں سکتے ہاں اگر وہ وہاں سے نکل‬ ‫جائیں تو ہم جا داخل ہوں گے (‪ )۲۲‬جو لوگ (خدا سے) ڈرتے ت ھے ان میں سے دو شخص جن پر خدا کی عنایت ت ھی کہ نے‬ ‫لگے کہ ان لوگوں پر دروازے کے رستے سے حملہ کردو جب تم دروازے میں داخل ہو گئے تو فتح تمہارے ہے اور خدا ہی پر‬ ‫بھروسہ رکھو بشرطیکہ صاحبِ ایمان ہو ( ‪ )۲۳‬وہ بولے کہ موسیٰ! جب تک وہ لوگ وہاں ہیں ہم کبھی وہاں نہیں جا سکتے‬ ‫(اگر لڑنا ہی ضرور ہے) تو تم اور تمہارا خدا جاؤ اور لڑو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے (‪ )۲۴‬موسیٰ نے (خدا سے) التجا کی کہ‬ ‫پروردگار میکں اپنکے اور اپنکے بھائی ککے سکوا اور کسکی پکر اختیار نہیکں رکھتکا تکو ہم میکں اور ان نافرمان لوگوں میکں جدائی‬ ‫کردے (‪ )۲۵‬خدا نے فرمایا کہ وہ ملک ان پر چالیس برس تک کے لیے حرام کر دیا گیا (کہ وہاں جانے نہ پائیں گے اور جنگل‬ ‫کی) زمین میں سرگرداں پھرتے رہیں گے تو ان نافرمان لوگوں کے حال پر افسوس نہ کرو ( ‪ )۲۶‬اور (اے محمد) ان کو آدم‬ ‫ککے دو بیٹوں (ہابیکل اور قابیکل) ککے حالت (جکو بالککل) سکچے (ہیکں) پڑھ ککر سکنا دو ککہ جکب ان دونوں نکے خدا (ککی جناب‬ ‫میں) کچھ نیازیں چڑھائیں تو ایک کی نیاز تو قبول ہو گئی اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی (تب قابیل ہابیل سے) کہنے لگا کہ‬ ‫میکں تجھھے قتکل کروں گکا اس نکے کہا ککہ خدا پرہیزگاروں ہی ککی (نیاز) قبول فرمایکا کرتکا ہے (‪ )۲۷‬اور اگکر تکو مجھھے قتکل‬ ‫‪Page 39 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرنکے ککے لیکے مجکھ پکر ہاتکھ چلئے گکا تو میکں تجھ ککو قتل کرنکے ککے لئے تجھ پر ہاتھ نہیکں چلؤں گا مج ھے تو خدائے رب‬ ‫العالمیکن سکے ڈر لگتکا ہے (‪ )۲۸‬میکں چاہتکا ہوں ککہ تکو میرے گناہ میکں بھھی ماخوذ ہو اور اپنکے گناہ میکں بھھی پھھر (زمرہ) اہل‬ ‫دوزخ میں ہو اور ظالموں کی یہی سزا ہے (‪ )۲۹‬مگر اس کے نفس نے اس کو بھائی کے قتل ہی کی ترغیب دی تو اس نے‬ ‫اسکے قتکل ککر دیکا اور خسکارہ اٹھانکے والوں میکں ہو گیکا (‪ )۳۰‬اب خدا نکے ایکک کوّا بھیجکا جکو زمیکن کریدنکے لگکا تاککہ اسکے‬ ‫دکھائے کہ اپنے بھائی کی لش کو کیونکر چھپائے کہ نے لگا اے ہے مجھ سے اتنا ب ھی نہ ہو سکا کہ اس کوے کے برابر ہوتا‬ ‫کہ اپنے بھائی کی لش چھپا دیتا پھر وہ پشیمان ہوا (‪ )۳۱‬اس قتل کی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر یہ حکم نازل کیا کہ جو‬ ‫شخکص کسکی ککو (ناحکق) قتکل کرے گکا (یعنکی) بغیکر اس ککے ککہ جان ککا بدلہ لیکا جائے یکا ملک میکں خرابکی کرنکے ککی سکزا دی‬ ‫جائے اُس نے گویا تمام لوگوں کو قتل کیا اور جو اس کی زندگانی کا موجب ہوا تو گویا تمام لوگوں کی زندگانی کا موجب‬ ‫ہوا اور ان لوگوں کے پاس ہمارے پیغمبر روشن دلیلیں ل چکے ہیں پھر اس کے بعد بھی ان سے بہت سے لوگ ملک میں حدِ‬ ‫اعتدال سکے نککل جاتکے ہیکں (‪ )۳۲‬جکو لوگ خدا اور اس ککے رسکول سکے لڑائی کریکں اور ملک میکں فسکاد کرنکے ککو دوڑتکے‬ ‫پھریکں ان ککی یہی سکزا ہے ککہ قتکل ککر دیئے جائیکں یکا سکولی چڑھھا دیئے جائیکں یکا ان ککے ایکک ایکک طرف ککے ہاتکھ اور ایکک‬ ‫ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں یا ملک سے نکال دیئے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے‬ ‫لیکے بڑا (بھاری) عذاب تیار ہے (‪ )۳۳‬ہاں جکن لوگوں نکے اس سکے پیشتکر ککہ تمہارے قابکو میکں آ جائیکں توبکہ ککر لی تکو جان‬ ‫رک ھو کہ خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۳۴‬اے ایمان والو! خدا سے ڈرتے رہو اور اس کا قرب حاصل کرنے کا ذریعہ تلش‬ ‫کرتکے رہو اور اس ککے رسکتے میکں جہاد کرو تاککہ رسکتگاری پاؤ (‪ )۳۵‬جکو لوگ کافکر ہیکں اگکر ان ککے پاس روئے زمیکن (ککے‬ ‫تمام خزان کے اور اس) کککا سککب مال ومتاع ہو اور اس ک کے سککاتھ اسککی قدر اور بھ ھی ہو تاک کہ قیامککت ک کے روز عذاب (س کے‬ ‫رستگاری حاصل کرنے) کا بدلہ دیں تو ان سے قبول نہ یں کیا جائے گا اور ان کو درد دینے وال عذاب ہوگا (‪( )۳۶‬ہر چند)‬ ‫چاہیں گے کہ آگ سے نکل جائیں مگر اس سے نہیں نکل سکیں گے اور ان کے لئے ہمیشہ کا عذاب ہے ( ‪ )۳۷‬اور جو چوری‬ ‫کرے مرد ہو یکا عورت ان ککے ہاتکھ کاٹ ڈالو یکہ ان ککے فعلوں ککی سکزا اور خدا ککی طرف سکے عکبرت ہے اور خدا زبردسکت‬ ‫(اور) صاحب حکمت ہے (‪ )۳۸‬اور جو شخص گناہ کے بعد توبہ کرے اور نیکوکار ہو جائے تو خدا اس کو معاف کر دے گا‬ ‫کچھ شک نہیں کہ خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۳۹‬کیا تم کو معلوم نہیں کہ آسمانوں اور زمین میں خدا ہی کی سلطنت ہے؟‬ ‫جس کو چاہے عذاب کرے اور جسے چاہے بخش دے اور خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۴۰‬اے پیغمبر! جو لوگ کفر میں جلدی‬ ‫کرتے ہ یں (کچھ تو) ان میں سے (ہ یں) جو منہ سے کہ تے ہ یں کہ ہم مومن ہ یں لیکن ان کے دل مومن نہ یں ہ یں اور (کچھ) ان‬ ‫میکں سکے جکو یہودی ہیکں ان ککی وجکہ سکے غمناک نکہ ہونکا یکہ غلط باتیکں بنانکے ککے لیکے جاسکوسی کرتکے پھرتکے ہیکں اور ایسکے‬ ‫لوگوں (کے بہکانے) کے لیے جاسوس بنے ہ یں جو اب ھی تمہارے پاس نہ یں آئے (صحیح) باتوں کو ان کے مقامات (میں ثابت‬ ‫ہونے) کے بعد بدل دیتے ہیں (اور لوگوں سے) کہتے ہیں کہ اگر تم کو یہی (حکم) ملے تو اسے قبول کر لینا اور اگر یہ نہ ملے‬ ‫تو اس سے احتراز کرنا اور اگر کسی کو خدا گمراہ کرنا چاہے تو اس کے لیے تم کچھ ب ھی خدا سے (ہدایت کا) اختیار نہ یں‬ ‫رکھتے یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو خدا نے پاک کرنا نہیں چاہا ان کے لیے دنیا میں بھی ذلت ہے اور آخرت میں بھی بڑا‬ ‫عذاب ہے (‪( )۴۱‬یکہ) جھوٹھی باتیکں بنانکے ککے جاسکوسی کرنکے والے اور (رشوت ککا) حرام مال کھانکے والے ہیکں اگکر یکہ‬ ‫تمہارے پاس (کوئی مقدمہ فیصل کرانے کو) آئیں تو تم ان میں فیصلہ کر دینا یا اعراض کرنا اور اگر ان سے اعراض کرو‬ ‫گکے تکو وہ تمہارا کچکھ بھھی نہیکں بگاڑ سککیں گکے اور اگکر فیصکلہ کرنکا چاہو تکو انصکاف ککا فیصکلہ کرنکا ککہ خدا انصکاف کرنکے‬ ‫والوں ککو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۴۲‬اور یکہ تکم سکے (اپنکے مقدمات) کیونککر فیصکل کرایکں گکے جبککہ خود ان ککے پاس تورات‬ ‫(موجود) ہے جس میں خدا کا حکم (لک ھا ہوا) ہے (یہ اسے جانتکے ہ یں) پ ھر اس کے بعد اس سے پ ھر جاتے ہ یں اور یہ لوگ‬ ‫ایمان ہی نہیکں رکھتکے (‪ )۴۳‬بیشکک ہم نکے توریکت نازل فرمائی جکس میکں ہدایکت اور روشنکی ہے اسکی ککے مطابکق انبیاء جکو‬ ‫(خدا کے) فرمانبردار ت ھے یہودیوں کو حکم دیتے رہے ہ یں اور مشائخ اور علماء ب ھی کیونکہ وہ کتاب خدا کے نگہبان مقرر‬ ‫کیے گئے ت ھے اور اس پر گواہ ت ھے (یعنی حکم الہٰی کا یقین رکھ تے ت ھے) تو تم لوگوں سے مت ڈرنا اور مج ھی سے ڈرتے‬ ‫رہ نا اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لینا اور جو خدا کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو‬ ‫ایسکے ہی لوگ کافکر ہ یں (‪ )۴۴‬اور ہم نے ان لوگوں ککے لیکے تورات میکں یہ حکم لکھ دیکا تھھا ککہ جان ککے بدلے جان اور آنکھ‬ ‫کے بدلے آنکھ اور ناک کے بدلے ناک اور کان کے بدلے کان اور دانت کے بدلے دانت اور سب زخموں کا اسی طرح بدلہ ہے‬ ‫لیکن جو شخکص بدلہ معاف کر دے وہ اس ککے لیکے کفارہ ہوگا اور جو خدا ککے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابکق حکم نہ‬ ‫‪Page 40 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دے تو ایسے ہی لوگ بےانصاف ہ یں (‪ )۴۵‬اور ان پیغمبروں کے بعد انہی کے قدموں پر ہم نے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا جو‬ ‫اپنے سے پہلے کی کتاب تورات کی تصدیق کرتے ت ھے اور ان کو انجیل عنایت کی جس میں ہدایت اور نور ہے اور تورات‬ ‫کی جو اس سے پہلی کتاب (ہے) تصدیق کرتی ہے اور پرہیزگاروں کو راہ بتاتی اور نصیحت کرتی ہے ( ‪ )۴۶‬اور اہل انجیل‬ ‫ککو چاہیئے ککہ جکو احکام خدا نکے اس میکں نازل فرمائے ہیکں اس ککے مطابکق حککم دیکا کریکں اور جکو خدا ککے نازل کئے ہوئے‬ ‫احکام کے مطابق حکم نہ دے گا تو ایسے لوگ نافرماں ہیں (‪ )۴۷‬اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے جو‬ ‫اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور ان (سب) پر شامل ہے تو جو حکم خدا نے نازل فرمایا ہے اس کے مطابق ان‬ ‫کا فیصلہ کرنا اور حق جو تمہارے پاس آچکا ہے اس کو چھوڑ کر ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا ہم نے تم میں سے ہر‬ ‫ایک (فرقے) کے لیے ایک دستور اور طریقہ مقرر کیا ہے اور اگر خدا چاہتا تو سب کو ایک ہی شریعت پر کر دیتا مگر جو‬ ‫حککم اس نکے تکم ککو دیئے ہیکں ان میکں وہ تمہاری آزمائش کرنکی چاہتکا ہے سکو نیکک کاموں میکں جلدی کرو تکم سکب ککو خدا ککی‬ ‫طرف لوٹ کر جانا ہے پ ھر جن باتوں میں تم کو اختلف ت ھا وہ تم کو بتا دے گا (‪ )۴۸‬اور (ہم پ ھر تاکید کرتے ہ یں کہ) جو‬ ‫(حکم) خدا نے نازل فرمایا ہے اسی کے مطابق ان میں فیصلہ کرنا اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا اور ان سے بچتے‬ ‫رہنا کہ کسی حکم سے جو خدا نے تم پر نازل فرمایا ہے یہ کہیں تم کو بہکانہ دیں اگر یہ نہ مانیں تو جان لو کہ خدا چاہتا ہے کہ‬ ‫ان ککے بعکض گناہوں کے سبب ان پکر مصیبت نازل کرے اور اکثکر لوگ تو نافرمان ہ یں ( ‪ )۴۹‬کیکا یکہ زمانہٴ جاہلیکت ککے حککم‬ ‫ککے خواہش منکد ہیکں؟ اور جکو یقیکن رکھتکے ہیکں ان ککے لیکے خدا سکے اچھھا حککم ککس ککا ہے؟ (‪ )۵۰‬اے ایمان والو! یہود اور‬ ‫نصکاریٰ کو دوسکت نہ بناؤ یہ ایک دوسرے ککے دوسکت ہ یں اور جو شخکص تکم میکں سے ان کو دوسکت بنائے گا وہ ب ھی انہ یں‬ ‫میکں سکے ہوگکا بیشکک خدا ظالم لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیتکا (‪ )۵۱‬تکو جکن لوگوں ککے دلوں میکں (نفاق ککا) مرض ہے تکم ان ککو‬ ‫دیک ھو گے کہ ان میں دوڑ دوڑ کے ملے جاتے ہ یں کہ تے ہ یں کہ ہمیں خوف ہے کہ کہ یں ہم پر زمانے کی گردش نہ آجائے سو‬ ‫قریب ہے کہ خدا فتح بھیجے یا اپنے ہاں سے کوئی اور امر (نازل فرمائے) پھر یہ اپنے دل کی باتوں پر جو چھپایا کرتے تھے‬ ‫پشیمان ہو کر رہ جائیں گے (‪ )۵۲‬اور اس (وقت) مسلمان (تعجب سے) کہ یں گے کہ کیا یہ وہی ہ یں جو خدا کی سخت سخت‬ ‫قسمیں کھایا کرتے ت ھے کہ ہم تمہارے ساتھ ہ یں ان کےعمل اکارت گئے اور وہ خسارے میں پڑ گئے ( ‪ )۵۳‬اے ایمان والو اگر‬ ‫کوئی تم میں سے اپنے دین سے پ ھر جائے گا تو خدا ایسے لوگ پیدا کر دے گا جن کو وہ دوست رک ھے اور جسے وہ دوست‬ ‫رکھیں اور جو مومنوں کے حق میں نرمی کریں اور کافروں سے سختی سے پیش آئیں خدا کی راہ میں جہاد کریں اور کسی‬ ‫ملمت کرنے والی کی ملمت سے نہ ڈریں یہ خدا کا فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے دیتا ہے اور ال بڑی کشائش وال اور جاننے‬ ‫وال ہے (‪ )۵۴‬تمہارے دوسکت تکو خدا اور اس ککے پیغمکبر اور مومکن لوگ ہی ہیکں جکو نماز پڑھتکے اور زکوٰة دیتکے اور (خدا‬ ‫کے آگے) جھکتے ہیں (‪ )۵۵‬اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر اور مومنوں سے دوستی کرے گا تو (وہ خدا کی جماعت‬ ‫میں داخل ہوگا اور) خدا کی جماعت ہی غلبہ پانے والی ہے (‪ )۵۶‬اے ایمان والوں! جن لوگوں کو تم سے پہلے کتابیں دی گئی‬ ‫تھ یں ان کو اور کافروں کو جنہوں نے تمہارے دین کو ہنسی اور کھ یل بنا رک ھا ہے دوست نہ بناؤ اور مومن ہو تو خدا سے‬ ‫ڈرتے رہو (‪ )۵۷‬اور جب تم لوگ نماز کے لیے اذان دیتے ہو تو یہ اسے ب ھی ہنسی اور کھ یل بناتے ہ یں یہ اس لیے کہ سمجھ‬ ‫نہیکں رکھتکے (‪ )۵۸‬کہو ککہ اے اہل کتاب! تکم ہم میکں برائی ہی کیکا دیکھتکے ہو سکوا اس ککے ککہ ہم خدا پکر اور جکو (کتاب) ہم پکر‬ ‫نازل ہوئی اس پکر اور جکو (کتابیکں) پہلے نازل ہوئیکں ان پکر ایمان لئے ہیکں اور تکم میکں اکثکر بدکردار ہیکں (‪ )۵۹‬کہو ککہ میکں‬ ‫تمہ یں بتاؤں کہ خدا کے ہاں اس سے ب ھی بدتر جزا پانے والے کون ہ یں؟ وہ لوگ ہ یں جن پر خدا نے لعنت کی اور جن پر وہ‬ ‫غضبناک ہوا اور (جکن ککو) ان میکں سکے بندر اور سکور بنکا دیکا اور جنہوں نکے شیطان ککی پرسکتش ککی ایسکے لوگوں ککا برا‬ ‫ٹھکانہ ہے اور وہ سیدھے رستے سے بہت دور ہ یں (‪ )۶۰‬اور جب یہ لوگ تمہارے پاس آتے ہ یں تو کہ تے ہ یں کہ ہم ایمان لے‬ ‫آئے حالنکہ کفر لے کر آتے ہیں اور اسی کو لیکر جاتے ہیں اور جن باتوں کو یہ مخفی رکھتے ہیں خدا ان کو خوب جانتا ہے‬ ‫(‪ )۶۱‬اور تم دیک ھو گے کہ ان میں اکثر گناہ اور زیادتی اور حرام کھانے میں جلدی کر رہے ہ یں بے شک یہ جو کچھ کرتے‬ ‫ہیں برا کرتے ہیں (‪ )۶۲‬بھل ان کے مشائخ اور علماء انہیں گناہ کی باتوں اور حرام کھانے سے منع کیوں نہیں کرتے؟ بلشبہ‬ ‫وہ بھھی برا کرتکے ہیکں (‪ )۶۳‬اور یہود کہتکے ہیکں ککہ خدا ککا ہاتکھ (گردن سکے) بندھھا ہوا ہے (یعنکی ال بخیکل ہے) انہیکں ککے ہاتکھ‬ ‫باند ھے جائیں اور ایسا کہ نے کے سبب ان پر لعنت ہو (اس کا ہاتھ بند ھا ہوا نہ یں) بلکہ اس کے دونوں ہاتھ کھلے ہ یں وہ جس‬ ‫طرح (اور جتنکا) چاہتکا ہے خرچ کرتکا ہے اور (اے محمکد) یکہ (کتاب) جکو تمہارے پروردگار ککی طرف سکے تکم پکر نازل ہوئی‬ ‫اس سے ان میں سے اکثر کی شرارت اور انکار اور بڑھے گا اور ہم نے ان کے باہم عداوت اور بغض قیامت تک کے لیے‬ ‫‪Page 41 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ڈال دیکا ہے یکہ جکب لڑائی ککے لیکے آگ جلتکے ہیکں خدا اس کو بجھھا دیتکا ہے اور یکہ ملک میکں فسکاد ککے لیکے دوڑے پھرتکے ہیکں‬ ‫اور خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہ یں رکھ تا (‪ )۶۴‬اور اگر اہل کتاب ایمان لتے اور پرہ یز گاری کرتے تو ہم ان سے ان‬ ‫ککے گناہ محکو ککر دیتکے اور ان ککو نعمکت ککے باغوں میکں داخکل کرتکے (‪ )۶۵‬اور اگکر وہ تورات اور انجیکل ککو اور جکو (اور‬ ‫کتابیں) ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر نازل ہوئیں ان کو قائم رکھ تے (تو ان پر رزق مینہ کی طرح برستا کہ) اپنے‬ ‫اوپر سے پاؤں کے نیچے سے کھاتے ان میں کچھ لوگ میانہ رو ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جن کے اعمال برے ہیں (‪ )۶۶‬اے‬ ‫پیغمبر جو ارشادات خدا کی طرف سے تم پر نازل ہوئے ہ یں سب لوگوں کو پہنچا دو اور اگر ایسا نہ کیا تو تم خدا کے پیغام‬ ‫پہنچانے میں قاصر رہے (یعنی پیغمبری کا فرض ادا نہ کیا) اور خدا تم کو لوگوں سے بچائے رک ھے گا بیشک خدا منکروں‬ ‫کو ہدایت نہ یں دیتا (‪ )۶۷‬کہو کہ اے اہل کتاب! جب تک تم تورات اور انجیل کو اور جو (اور کتابیں) تمہارے پروردگار کی‬ ‫طرف سکے تکم لوگوں پکر نازل ہوئیکں ان ککو قائم نکہ رکھھو گکے کچکھ بھھی راہ پکر نہیکں ہو سککتے اور یکہ (قرآن) جکو تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے ان میں سے اکثر کی سرکشی اور کفر اور بڑھے گا تو تم قوم کفار پر افسوس نہ‬ ‫کرو (‪ )۶۸‬جکو لوگ خدا پکر اور روز آخرت پکر ایمان لئیکں گکے اور عمکل نیکک کریکں گکے خواہ وہ مسکلمان ہوں یکا یہودی یکا‬ ‫ستارہ پرست یا عیسائی ان کو (قیامت کے دن) نہ کچھ خوف ہو گا اور نہ غمناک ہوں گے (‪ )۶۹‬ہم نے بنی اسرائیل سے عہد‬ ‫ب ھی لیا اور ان کی طرف پیغمبر ب ھی بھیجے (لیکن) جب کوئی پیغمبر ان کے پاس ایسی باتیں لے کر آتا جن کو ان کے دل‬ ‫نہیں چاہ تے ت ھے تو وہ (انبیاء کی) ایک جماعت کو تو جھٹل دیتے اور ایک جماعت کو قتل کر دیتے تھے ( ‪ )۷۰‬اور خیال‬ ‫کرتکے تھھے ککہ (اس سکے ان پکر) کوئی آفکت نہیکں آنکے ککی تکو وہ اندھھے اور بہرے ہو گئے پھھر خدا نکے ان پکر مہربانکی فرمائی‬ ‫(لیکن) پ ھر ان میں سے بہت سے اند ھے اور بہرے ہو گئے اور خدا ان کے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے ( ‪ )۷۱‬وہ لوگ بےشبہ‬ ‫کافکر ہیکں جکو کہتکے ہیکں ککہ مریکم ککے بیٹھے (عیسکیٰ) مسکیح خدا ہیکں حالنککہ مسکیح یہود سکے یکہ کہا کرتکے تھھے ککہ اے بنکی‬ ‫اسکرائیل خدا ہی ککی عبادت کرو جکو میرا بھھی پروردگار ہے اور تمہارا بھھی (اور جان رکھھو ککہ) جکو شخکص خدا ککے سکاتھ‬ ‫شرک کرے گکا خدا اس پکر بہشکت حرام ککر دے گکا اور اس ککا ٹھکانکہ دوزخ ہے اور ظالموں ککا کوئی مددگار نہیکں (‪ )۷۲‬وہ‬ ‫لوگ (بھی) کافر ہیں جو اس بات کے قائل ہیں کہ خدا تین میں کا تیسرا ہے حالنکہ اس معبود یکتا کے سوا کوئی عبادت کے‬ ‫لئق نہیکں اگکر یکہ لوگ ایسکے اقوال (وعقائد) سکے باز نہیکں آئیکں گکے تکو ان میکں جکو کافکر ہوئے ہیکں وہ تکلیکف دینکے وال عذاب‬ ‫پائیں گے (‪ )۷۳‬تو یہ کیوں خدا کے آگے توبہ نہ یں کرتے اور اس سے گناہوں کی معافی نہ یں مانگتے اور خدا تو بخشنے وال‬ ‫مہربان ہے (‪ )۷۴‬مسیح ابن مریم تو صرف (خدا) کے پیغمبر ت ھے ان سے پہلے ب ھی بہت سے رسول گزر چکے ت ھے اور ان‬ ‫کی والدہ (مریم خدا کی) ولی اور سچی فرمانبردار تھ یں دونوں (انسان ت ھے اور) کھانا کھاتے ت ھے دیک ھو ہم ان لوگوں کے‬ ‫لیے اپنی آیتیں کس طرح کھول کھول کر بیان کرتے ہ یں پ ھر (یہ) دیک ھو کہ یہ کد ھر ال ٹے جا رہے ہ یں ( ‪ )۷۵‬کہو کہ تم خدا‬ ‫کے سوا ایسی چیز کی کیوں پرستش کرتے ہو جس کو تمہارے نفع اور نقصان کا کچھ ب ھی اختیار نہ یں؟ اور خدا ہی (سب‬ ‫کچھ) سنتا جانتا ہے (‪ )۷۶‬کہو کہ اے اہل کتاب! اپنے دین (کی بات) میں ناحق مبالغہ نہ کرو اور ایسے لوگوں کی خواہشوں‬ ‫کے پیچ ھے نہ چلو جو (خود ب ھی) پہلے گمراہ ہوئے اور اَور ب ھی اکثروں کو گمراہ کر گئے اور سیدھے رستے سے بھٹک‬ ‫گئے (‪ )۷۷‬جو لوگ بنکی اسکرائیل میں کافر ہوئے ان پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم کی زبان سکے لعنکت ککی گئی یہ اس لیے کہ‬ ‫نافرمانی کرتے تھے اور حد سے تجاوز کرتے تھے (‪( )۷۸‬اور) برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے ایک دوسرے کو روکتے‬ ‫نہیں تھے بلشبہ وہ برا کرتے تھے (‪ )۷۹‬تم ان میں سے بہتوں کو دیکھو گے کہ کافروں سے دوستی رکھتے ہیں انہوں نے جو‬ ‫کچکھ اپنکے واسکطے آگکے بھیجکا ہے برا ہے (وہ یکہ) ککہ خدا ان سکے ناخوش ہوا اور وہ ہمیشکہ عذاب میکں (مبتل) رہیکں گکے (‪)۸۰‬‬ ‫اور اگکر وہ خدا پکر اور پیغمکبر پکر اور جکو کتاب ان پکر نازل ہوئی تھھی اس پکر یقیکن رکھتکے تکو ان لوگوں ککو دوسکت نکہ بناتکے‬ ‫لیکن ان میں اکثکر بدکردار ہیکں (‪( )۸۱‬اے پیغمکبرﷺ!) تکم دیکھھو گے کہ مومنوں ککے سکاتھ سکب سکے زیادہ دشمنکی کرنکے والے‬ ‫یہودی اور مشرک ہیں اور دوستی کے لحاظ سے مومنوں سے قریب تر ان لوگوں کو پاؤ گے جو کہتے ہیں کہ ہم نصاریٰ ہیں‬ ‫یکہ اس لیکے ککہ ان میکں عالم بھھی ہیکں اور مشائخ بھھی اور وہ تککبر نہیکں کرتکے (‪ )۸۲‬اور جکب اس (کتاب) ککو سکنتے ہیکں جکو‬ ‫(سب سے پہلے) پیغمبر (محمدﷺ) پر نازل ہوئی تو تم دیکھ تے ہو کہ ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں اس لیے کہ‬ ‫انہوں نکے حکق بات پہچان لی اور وہ (خدا ککی جناب میکں) عرض کرتکے ہیکں ککہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے تکو ہم کو ماننکے‬ ‫والوں میکں لککھ لے (‪ )۸۳‬اور ہمیکں کیکا ہوا ہے ککہ خدا پکر اور حکق بات پکر جکو ہمارے پاس آئی ہے ایمان نکہ لئیکں اور ہم امیکد‬ ‫رکھتے ہیں کہ پروردگار ہم کو نیک بندوں کے ساتھ (بہشت میں) داخل کرے گا (‪ )۸۴‬تو خدا نے ان کو اس کہنے کے عوض‬ ‫‪Page 42 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(بہ شت کے) باغ عطا فرمائے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں وہ ہمیشہ ان میں رہ یں گے اور نیکو کاروں کا یہی صلہ ہے (‬ ‫‪ )۸۵‬اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلیا وہ جہنمی ہیں (‪ )۸۶‬مومنو! جو پاکیزہ چیزیں خدا نے تمہارے‬ ‫لیے حلل کی ہیں ان کو حرام نہ کرو اور حد سے نہ بڑھو کہ خدا حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (‪ )۸۷‬اور جو‬ ‫حلل طیّب روزی خدا نکے تککم کککو دی ہے اسکے کھاؤ اور خدا سکے جککس پککر ایمان رکھتکے ہو ڈرتکے رہو (‪ )۸۸‬خدا تمہاری‬ ‫بےارادہ قسکموں پکر تکم سکے مواخذہ نہیکں کرے گکا لیککن پختکہ قسکموں پکر (جکن ککے خلف کرو گکے) مواخذہ کرے گکا تکو اس ککا‬ ‫کفارہ دس محتاجوں ککو اوسکط درجکے ککا کھانکا کھلنکا ہے جکو تکم اپنکے اہل وعیال ککو کھلتکے ہو یکا ان ککو کپڑے دینکا یکا ایکک‬ ‫غلم آزاد کرنا اور جس کو میسر نہ ہو وہ تین روزے رکھے یہ تمہاری قسموں کا کفارہ ہے جب تم قسم کھا لو (اور اسے توڑ‬ ‫دو) اور (تکم ککو) چاہئے ککہ اپنکی قسکموں ککی حفاظکت کرو اس طرح خدا تمہارے (سکمجھانے ککے) لیکے اپنکی آیتیکں کھول کھول‬ ‫کککر بیان فرماتککا ہے تاک کہ تککم شکککر کرو (‪ )۸۹‬اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بککت اور پاس کے (ی کہ سککب) ناپاک کام اعمال‬ ‫شیطان سے ہ یں سو ان سے بچتے رہ نا تاکہ نجات پاؤ (‪ )۹۰‬شیطان تو یہ چاہ تا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہارے آپس‬ ‫میں دشمنی اور رنجش ڈلوا دے اور تمہیں خدا کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو (ان کاموں سے) باز رہنا چاہیئے‬ ‫(‪ )۹۱‬اور خدا کی فرمانبرداری اور رسولِ (خدا) کی اطاعت کرتے رہو اور ڈرتے رہو اگر منہ پھیرو گے تو جان رک ھو کہ‬ ‫ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کر پہنچا دینا ہے (‪ )۹۲‬جو لوگ ایمان لئے اور نیک کام کرتے رہے ان پر‬ ‫ان چیزوں کا کچھ گناہ نہیں جو وہ کھا چکے جب کہ انہوں نے پرہیز کیا اور ایمان لئے اور نیک کام کیے پھر پرہیز کیا اور‬ ‫ایمان لئے پھھر پرہیکز کیکا اور نیککو کاری ککی اور خدا نیککو کاروں ککو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۹۳‬مومنکو! کسکی قدر شکار سکے‬ ‫جن کو تم ہاتھوں اور نیزوں سے پکڑ سکو خدا تمہاری آزمائش کرے گا (یعنی حالت احرام میں شکار کی ممانعت سے) تا‬ ‫کہ معلوم کرے کہ اس سے غائبانہ کون ڈرتا ہے تو جو اس کے بعد زیادتی کرے اس کے لیے دکھ دینے وال عذاب (تیار) ہے (‬ ‫‪ )۹۴‬مومنو! جب تم احرام کی حالت میں ہو تو شکار نہ مارنا اور جو تم میں سے جان بوجھ کر اسے مارے تو (یا تو اس کا)‬ ‫بدلہ (دے اور وہ یکہ ہے ککہ) اسکی طرح ککا چارپایکہ جسکے تکم میکں دو معتکبر شخکص مقرر کردیکں قربانکی (کرے اور یکہ قربانکی)‬ ‫کعبکے پہنچائی جائے یکا کفارہ (دے اور وہ) مسککینوں ککو کھانکا کھلنکا (ہے) یکا اس ککے برابر روزے رکھھے تاککہ اپنکے کام ککی‬ ‫سکزا (ککا مزہ) چکھھے (اور) جو پہلے ہو چککا وہ خدا نکے معاف ککر دیکا اور جکو پھھر (ایسکا کام) کرے گکا تکو خدا اس سکے انتقام‬ ‫لے گا اور خدا غالب اور انتقام لینے وال ہے (‪ )۹۵‬تمہارے لیے دریا (کی چیزوں) کا شکار اور ان کا کھانا حلل کر دیکا گیا‬ ‫ہے (یعنی) تمہارے اور مسافروں کے فائدے کے لیے اور جنگل (کی چیزوں) کا شکار جب تک تم احرام کی حالت میں رہو‬ ‫تم پر حرام ہے اور خدا سے جس کے پاس تم (سب) جمع کئے جاؤ گے ڈرتے رہو (‪ )۹۶‬خدا نے عزت کے گھر (یعنی) کعبے‬ ‫ککو لوگوں ککے لیکے موجکب امکن مقرر فرمایکا ہے اور عزت ککے مہینوں ککو اور قربانکی ککو اور ان جانوروں ککو جکن ککے گلے‬ ‫میں پٹے بندھے ہوں یہ اس لیے کہ تم جان لو کہ جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے خدا سب کو جانتا ہے اور‬ ‫یہ کہ خدا کو ہر چیز کا علم ہے (‪ )۹۷‬جان رکھو کہ خدا سخت غداب دینے وال ہے اور یہ کہ خدا بخشنے وال مہربان بھی ہے‬ ‫(‪ )۹۸‬پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام خدا کا پہنچا دینا ہے اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو اور جو کچھ مخفی کرتے ہو خدا‬ ‫ککو سکب معلوم ہے (‪ )۹۹‬کہہ دو ککہ ناپاک چیزیکں اور پاک چیزیکں برابر نہیکں ہوتیکں گکو ناپاک چیزوں ککی کثرت تمہیکں خوش‬ ‫ہی لگے تو عقل والو خدا سے ڈرتے رہو تاکہ رستگاری حاصل کرو ( ‪ )۱۰۰‬مومنو! ایسی چیزوں کے بارے میں مت سوال‬ ‫کرو کہ اگر (ان کی حقیقتیں) تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہ یں بری لگیں اور اگر قرآن کے نازل ہونے کے ایام میں ایسی‬ ‫باتیں پوچھو گے تو تم پر ظاہر بھی کر دی جائیں گی (اب تو) خدا نے ایسی باتوں (کے پوچھنے) سے درگزر فرمایا ہے اور‬ ‫خدا بخشنکے وال بردبار ہے (‪ )۱۰۱‬اس طرح ککی باتیکں تکم سکے پہلے لوگوں نکے بھھی پوچھھی تھیکں (مگکر جکب بتائی گئیکں تکو)‬ ‫پ ھر ان سے منکر ہو گئے (‪ )۱۰۲‬خدا نے نہ تو بحیرہ کچھ چیز بنایا ہے اور نہ سائبہ اور نہ وصیلہ اور نہ حام بلکہ کافر خدا‬ ‫پکر جھوٹ افترا کرتکے ہیکں اور یکہ اکثکر عقکل نہیکں رکھتکے (‪ )۱۰۳‬اور جکب ان لوگوں سکے کہا جاتکا ہے ککہ جکو (کتاب) خدا نکے‬ ‫نازل فرمائی ہے اس کی اور رسول ال کی طرف رجوع کرو تو کہ تے ہ یں کہ جس طریق پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے‬ ‫وہی ہمیں کافی ہے بھل اگر ان کے باپ دادا نہ تو کچھ جانتے ہوں اور نہ سیدھے رستے پر ہوں (تب بھی؟) (‪ )۱۰۴‬اے ایمان‬ ‫والو! اپنکی جانوں ککی حفاظکت کرو جکب تکم ہدایکت پکر ہو تکو کوئی گمراہ تمہارا کچکھ بھھی بگاڑ نہیکں سککتا تکم سکب ککو خدا ککی‬ ‫طرف لوٹ کر جانا ہے اس وقت وہ تم کو تمہارے سب کاموں سکے جو (دنیا میں) کئے ت ھے آگاہ کرے گا (اور ان کا بدلہ دے‬ ‫گککا) (‪ )۱۰۵‬مومنککو! جککب تککم میکں سکے کسککی کککی موت آموجود ہو تککو شہادت (کککا نصککاب) یکہ ہے ککہ وصککیت ککے وقککت تککم‬ ‫‪Page 43 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(مسکلمانوں) میکں سکے دو عادل (یعنکی صکاحب اعتبار) گواہ ہوں یکا اگکر (مسکلمان نکہ ملیکں اور) تکم سکفر ککر رہے ہو اور (اس‬ ‫وقت) تم پر موت کی مصیبت واقع ہو تو کسی دوسرے مذہب کے دو (شخصوں کو) گواہ (کر لو) اگر تم کو ان گواہوں کی‬ ‫نسکبت کچکھ شکک ہو تکو ان ککو (عصکر ککی) نماز ککے بعکد کھڑا کرو اور دونوں خدا ککی قسکمیں کھائیکں ککہ ہم شہادت ککا کچکھ‬ ‫عوض نہیں لیں گے گو ہمارا رشتہ دار ہی ہو اور نہ ہم ال کی شہادت کو چھپائیں گے اگر ایسا کریں گے تو گنہگار ہوں گے‬ ‫(‪ )۱۰۶‬پھھر اگکر معلوم ہو جائے ککہ ان دونوں نکے (جھوٹ بول ککر) گناہ حاصکل کیکا ہے تکو جکن لوگوں ککا انہوں نکے حکق مارنکا‬ ‫چاہا تھھا ان میکں سکے ان ککی جگکہ اور دو گواہ کھڑے ہوں جکو (میکت سکے) قرابکت قریبکہ رکھتکے ہوں پھھر وہ خدا ککی قسکمیں‬ ‫کھائیں کہ ہماری شہادت ان کی شہادت سے بہت اچھی ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی ایسا کیا ہو تو ہم بےانصاف ہیں (‬ ‫‪ )۱۰۷‬اس طریق سے بہت قریب ہے کہ یہ لوگ صحیح صحیح شہادت دیں یا اس بات سے خوف کریں کہ (ہماری) قسمیں ان‬ ‫کی قسموں کے بعد رد کر دی جائیں گی اور خدا سے ڈرو اور اس کے حکموں کو (گو شِ ہوش سے) سنو اور خدا نافرمان‬ ‫لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیتکا (‪( )۱۰۸‬وہ دن یاد رکھنکے ککے لئق ہے) جکس دن خدا پیغمکبروں ککو جمکع کرے گکا پھھر ان سکے‬ ‫پوچھے گا کہ تمہیں کیا جواب مل تھا وہ عرض کریں گے کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں توہی غیب کی باتوں سے واقف ہے ( ‪۱۰۹‬‬ ‫) جب خدا (عیسیٰ سے) فرمائے گا کہ اے عیسیٰ بن مریم! میرے ان احسانوں کو یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ‬ ‫پکر کئے جکب میکں نکے روح القدس (یعنکی جبرئیکل) سکے تمہاری مدد ککی تکم جھولے میکں اور جوان ہو ککر (ایکک ہی نسکق پکر)‬ ‫لوگوں سے گفتگو کرتے تھے اور جب میں نے تم کو کتاب اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائی اور جب تم میرے حکم‬ ‫سے مٹی کا جانور بنا کر اس میں پھونک مار دیتے تھے تو وہ میرے حکم سے اڑنے لگتا تھا اور مادر زاد اندھے اور سفید‬ ‫داغ والے کو میرے حکم سے چنگا کر دیتے تھے اور مردے کو میرے حکم سے (زندہ کرکے قبر سے) نکال کھڑا کرتے تھے‬ ‫اور جکب میکں نکے بنکی اسکرائیل (ککے ہاتھوں) ککو تکم سکے روک دیکا جکب تکم ان ککے پاس کھلے نشان لے ککر آئے تکو جکو ان میکں‬ ‫سکے کافکر تھھے کہنکے لگکے ککہ یکہ صکریح جادو ہے (‪ )۱۱۰‬اور جکب میکں نکے حواریوں ککی طرف حککم بھیجکا ککہ مجکھ پکر اور‬ ‫میرے پیغمکبر پکر ایمان لؤ وہ کہنکے لگکے ککہ (پروردگار) ہم ایمان لئے تکو شاہد رہیکو ککہ ہم فرمانکبردار ہیکں (‪( )۱۱۱‬وہ قصکہ‬ ‫بھی یاد کرو) جب حواریوں نے کہا کہ اے عیسیٰ بن مریم! کیا تمہارا پروردگار ایسا کر سکتا ہے کہ ہم پر آسمان سے (طعام‬ ‫ککا) خوان نازل کرے؟ انہوں نکے کہا ککہ اگکر ایمان رکھتکے ہو تکو خدا سکے ڈرو (‪ )۱۱۲‬وہ بولے ککہ ہماری یکہ خواہش ہے ککہ ہم‬ ‫اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل تسلی پائیں اور ہم جان لیں کہ تم نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس (خوان کے نزول) پر‬ ‫گواہ رہیں (‪( )۱۱۳‬تب) عیسیٰ بن مریم نے دعا کی کہ اے ہمارے پروردگار! ہم پر آسمان سے خوان نازل فرما کہ ہمارے لیے‬ ‫(وہ دن) عید قرار پائے یعنی ہمارے اگلوں اور پچھلوں (سب) کے لیے اور وہ تیری طرف سے نشانی ہو اور ہمیں رزق دے‬ ‫تو بہ تر رزق دینے وال ہے (‪ )۱۱۴‬خدا نے فرمایا میں تم پر ضرور خوان نازل فرماؤں گا لیکن جو اس کے بعد تم میں سے‬ ‫کفر کرے گا اسے ایسا عذاب دوں گا کہ اہل عالم میں کسی کو ایسا عذاب نہ دوں گا ( ‪ )۱۱۵‬اور (اس وقت کو بھی یاد رکھو)‬ ‫جکب خدا فرمائے گکا ککہ اے عیسکیٰ بکن مریکم! کیکا تکم نکے لوگوں سکے کہا تھھا ککہ خدا ککے سکوا مجھھے اور میری والدہ ککو معبود‬ ‫مقرر کرو؟ وہ کہیں گے کہ تو پاک ہے مجھے کب شایاں تھا کہ میں ایسی بات کہتا جس کا مجھے کچھ حق نہیں اگر میں نے‬ ‫ایسا کہا ہوگا تو تجھ کو معلوم ہوگا (کیونکہ) جو بات میرے دل میں ہے تو اسے جانتا ہے اور جو تیرے ضمیر میں ہے اسے‬ ‫میں نہیں جانتا بےشک تو علّم الغیوب ہے ( ‪ )۱۱۶‬میں نے ان سے کچھ نہیں کہا بجز اس کے جس کا تو نے مجھے حکم دیا‬ ‫ہے وہ یکہ ککہ تکم خدا ککی عبادت کرو جکو میرا اور تمہارا سکب ککا پروردگار ہے اور جکب تکک میکں ان میکں رہا ان (ککے حالت)‬ ‫کی خبر رکھتا رہا جب تو نے مجھے دنیا سے اٹھا لیا تو تو ان کا نگران تھا اور تو ہر چیز سے خبردار ہے ( ‪ )۱۱۷‬اگر تو‬ ‫ان کو عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر بخش دے تو (تیری مہربانی ہے) بےشک تو غالب اور حکمت وال ہے (‪)۱۱۸‬‬ ‫خدا فرمائے گا کہ آج وہ دن ہے کہ راست بازوں کو ان کی سچائی ہی فائدہ دے گی ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ‬ ‫رہی ہ یں ابدالباد ان میکں بستے رہ یں گکے خدا ان سکے خوش ہے اور وہ خدا سے خوش ہ یں یکہ بڑی کامیابی ہے (‪ )۱۱۹‬آسمان‬ ‫اور زمین اور جو کچھ ان (دونوں) میں ہے سب پر خدا ہی کی بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (‪)۱۲۰‬‬

‫‪Page 44 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة الٴنعَام‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہر طرح ککی تعریکف خدا ہی ککو سکزاوار ہے جکس نکے آسکمانوں اور زمیکن ککو پیدا کیکا اور اندھیرا اور روشنکی بنائی پھھر بھھی‬ ‫کافکر (اور چیزوں کو) خدا ککے برابر ٹھیراتکے ہ یں (‪ )۱‬وہی تکو ہے جکس نے تم کو مٹھی سکے پیدا کیا پ ھر (مرنے کا) ایکک‬ ‫وقکت مقرر ککر دیکا اور ایکک مدت اس ککے ہاں اور مقرر ہے پھھر بھھی تکم (اے کافرو خدا ککے بارے میکں) شکک کرتکے ہو (‪)۲‬‬ ‫اور آسمانوں اور زمین میں وہی (ایک) خدا ہے تمہاری پوشیدہ اور ظاہر سب باتیں جانتا ہے اور تم جو عمل کرتے ہو سب‬ ‫سے واقف ہے (‪ )۳‬اور خدا کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ان لوگوں کے پاس نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں‬ ‫(‪ )۴‬جب ان کے پاس حق آیا تو اس کو ب ھی جھٹل دیا سو ان کو ان چیزوں کا جن سے یہ استہزا کرتے ہ یں عنقریب انجام‬ ‫معلوم ہو جائے گکا (‪ )۵‬کیکا انہوں نکے نہیکں دیکھھا ککہ ہم نکے ان سکے پہلے کتنکی امتوں ککو ہلک ککر دیکا جکن ککے پاؤں ملک میکں‬ ‫ایسے جما دیئے تھے کہ تمہارے پاؤں بھی ایسے نہیں جمائے اور ان پر آسمان سے لگاتار مینہ برسایا اور نہریں بنا دیں جو ان‬ ‫کے (مکانوں کے) نیچے بہہ رہی تھیں پھر ان کو ان کے گناہوں کے سبب ہلک کر دیا اور ان کے بعد اور امتیں پیدا کر دیں‬ ‫(‪ )۶‬اور اگکر ہم تم پکر کاغذوں پکر لکھھی ہوئی کتاب نازل کرتکے اور یکہ اسکے اپنکے ہاتھوں سکے بھھی ٹٹول لیتکے تو جو کافکر‬ ‫ہیں وہ یہی کہہ دیتے کہ یہ تو (صاف اور) صریح جادو ہے (‪ )۷‬اور کہ تے ہیں کہ ان (پیغمبر) پر فرشتہ کیوں نازل نہ ہوا (جو‬ ‫ان کی تصدیق کرتا) اگر ہم فرشتہ نازل کرتے تو کام ہی فیصل ہو جاتا پ ھر انھ یں (مطلق) مہلت نہ دی جاتی ( ‪ )۸‬نیز اگر ہم‬ ‫کسی فرشتہ کو بھیجتے تو اسے مرد کی صورت میں بھیجتے اور جو شبہ (اب) کرتے ہیں اسی شبے میں پھر انہیں ڈال دیتے‬ ‫(‪ )۹‬اور تم سے پہلے ب ھی پیغمبروں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہ یں سو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے ت ھے ان کو‬ ‫تمسکخر ککی سکزا نکے آگھیرا (‪ )۱۰‬کہو ککہ (اے منکریکن رسکالت) ملک میکں چلو پھرو پھھر دیکھھو ککہ جھٹلنکے والوں ککا کیکا‬ ‫انجام ہوا (‪( )۱۱‬ان سکے) پوچھھو ککہ آسکمان اور زمیکن میں جکو کچکھ ہے ککس ککا ہے کہہ دو خدا ککا اس نکے اپنکی ذات (پاک) پکر‬ ‫رحمکت ککو لزم ککر لیکا ہے وہ تکم سکب ککو قیامکت ککے دن جکس میکں کچکھ بھھی شکک نہیکں ضرور جمکع کرے گکا جکن لوگوں نکے‬ ‫اپنکے تیئیکں نقصکان میکں ڈال رکھھا ہے وہ ایمان نہیکں لتکے (‪ )۱۲‬اور جکو مخلوق رات اور دن میکں بسکتی ہے سکب اسکی ککی ہے‬ ‫اور وہ سنتا جانتا ہے (‪ )۱۳‬کہو کیا میں خدا کو چھوڑ کر کسی اور کو مددگار بناؤں کہ (وہی تو) آسمانوں اور زمین کا پیدا‬ ‫کرنے وال ہے اور وہی (سب کو) کھانا دیتا ہے اور خود کسی سے کھانا نہیں لیتا (یہ بھی) کہہ دو کہ مجھے یہ حکم ہوا ہے کہ‬ ‫میں سب سے پہلے اسلم لنے وال ہوں اور یہ کہ تم (اے پیغمبر!) مشرکوں میں نہ ہونا (‪( )۱۴‬یہ بھی) کہہ دو کہ اگر میں اپنے‬ ‫پروردگار کی نافرمانی کروں تو مجھے بڑے دن کے عذاب کا خوف ہے (‪ )۱۵‬جس شخص سے اس روز عذاب ٹال دیا گیا‬ ‫اس پر خدا نے (بڑی) مہربانی فرمائی اور یہ کھلی کامیابی ہے (‪ )۱۶‬اور اگر خدا تم کو کوئی سختی پہنچائے تو اس کے سوا‬ ‫اس کو کوئی دور کرنے وال نہیں اور اگر نعمت (وراحت) عطا کرے تو (کوئی اس کو روکنے وال نہیں) وہ ہر چیز پر قادر‬ ‫ہے (‪ )۱۷‬اور وہ اپنکے بندوں پککر غالب ہے اور وہ دانککا اور خککبردار ہے (‪ )۱۸‬ان سکے پوچھھو ککہ سککب سکے بڑھ کککر (قریککن‬ ‫انصاف) کس کی شہادت ہے کہہ دو کہ خدا ہی مجھ میں اور تم میں گواہ ہے اور یہ قرآن مجھ پر اس لیے اتارا گیا ہے کہ اس‬ ‫ککے ذریعکے سکے تکم ککو اور جکس شخکص تکک وہ پہنکچ سککے آگاہ کردوں کیکا تکم لوگ اس بات ککی شہادت دیتکے ہو ککہ خدا ککے‬ ‫ساتھ اور ب ھی معبود ہ یں (اے محمدﷺ!) کہہ دو کہ میں تو (ایسی) شہادت نہ یں دیتا کہہ دو کہ صرف وہی ایک معبود ہے اور‬ ‫جن کو تم لوگ شریک بناتے ہو میں ان سے بیزار ہوں (‪ )۱۹‬جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ ان (ہمارے پیغمبرﷺ) کو‬ ‫اس طرح پہچانتکے ہیکں جکس طرح اپنکے بیٹوں ککو پہچانکا کرتکے ہیکں جنہوں نکے اپنکے تئیکں نقصکان میکں ڈال رکھھا ہے وہ ایمان‬ ‫نہیکں لتکے (‪ )۲۰‬اور اس شخکص سکے زیادہ کون ظالم ہے جکس نکے خدا پکر جھوٹ افتراء کیکا یکا اس ککی آیتوں ککو جھٹلیکا۔‬ ‫کچکھ شکک نہیکں ککہ ظالم لوگ نجات نہیکں پائیکں گکے (‪ )۲۱‬اور جکس دن ہم سکب لوگوں ککو جمکع کریکں گکے پھھر مشرکوں سکے‬ ‫پوچھیں گے کہ (آج) وہ تمہارے شریک کہاں ہیں جن کو تمہیں دعویٰ تھا (‪ )۲۲‬تو ان سے کچھ عذر نہ بن پڑے گا (اور) بجز‬ ‫‪Page 45 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اس ککے (کچکھ چارہ نکہ ہوگکا) ککہ کہیکں خدا ککی قسکم جکو ہمارا پروردگار ہے ہم شریکک نہیکں بناتکے تھھے (‪ )۲۳‬دیکھھو انہوں نکے‬ ‫اپنے اوپر کیسا جھوٹ بول اور جو کچھ یہ افتراء کیا کرتے ت ھے سب ان سے جاتا رہا (‪ )۲۴‬اور ان میں بعض ایسے ہ یں کہ‬ ‫تمہاری (باتوں کی) طرف کان رکھ تے ہ یں۔ اور ہم نے ان کے دلوں پر تو پردے ڈال دیئے ہ یں کہ ان کو سمجھ نہ سکیں اور‬ ‫کانوں میں ثقل پیدا کردیا ہے (کہ سن نہ سکیں) اور اگر یہ تمام نشانیاں بھی دیکھ لیں تب بھی ان پر ایمان نہ لئیں۔ یہاں تک‬ ‫ککہ جکب تمہارے پاس تکم سکے بحکث کرنکے ککو آتکے ہیکں تکو جکو کافکر ہیکں کہتکے ہیکں یکہ (قرآن) اور کچکھ بھھی نہیکں صکرف پہلے‬ ‫لوگوں کی کہانیاں ہیں (‪ )۲۵‬وہ اس سے (اوروں کو بھی) روکتے ہیں اور خود بھی پرے رہتے ہیں مگر (ان باتوں سے) اپنے‬ ‫آپ ہی کو ہلک کرتے ہیں اور (اس سے) بےخبر ہیں (‪ )۲۶‬کاش تم (ان کو اس وقت) دیکھو جب یہ دوزخ کے کنارے کھڑے‬ ‫کئے جائیکں گکے اور کہیکں گکے ککہ اے کاش ہم پھھر (دنیکا میکں) لوٹھا دیئے جائیکں تاککہ اپنکے پروردگار ککی آیتوں ککی تکذیکب نکہ‬ ‫کریکں اور مومکن ہوجائیکں (‪ )۲۷‬ہاں یکہ جکو کچکھ پہلے چھپایکا کرتکے تھھے (آج) ان پکر ظاہر ہوگیکا ہے اور اگکر یکہ (دنیکا میکں)‬ ‫لوٹائے بھی جائیں تو جن (کاموں) سے ان کو منع کیا گیا تھا وہی پھر کرنے لگیں۔کچھ شک نہیں کہ یہ جھوٹے ہیں (‪)۲۸‬‬ ‫اور کہ تے ہ یں کہ ہماری جو دنیا کی زندگی ہے بس یہی (زندگی) ہے اور ہم (مرنے کے بعد) پ ھر زندہ نہ یں کئے جائیں گے (‬ ‫‪ )۲۹‬اور کاش تکم (ان ککو اس وقکت) دیکھھو جکب یکہ اپنکے پروردگار کےسکامنے کھڑے کئے جائیکں گکے اور وہ فرمائےگکا کیکا یکہ‬ ‫(دوبارہ زندہ ہونکا) برحکق نہیکں تو کہیکں گے کیوں نہ یں پروردگار کی قسکم (بالککل برحکق ہے)خدا فرمائے گا اب کفکر ککے بدلے‬ ‫(جو دنیا میں کرتے ت ھے) عذاب (کے مزے) چک ھو (‪ )۳۰‬جن لوگوں نے خدا کے روبرو حاضر ہونے کو جھوٹ سمجھا وہ‬ ‫گھا ٹے میں آگئے۔ یہاں تک کہ جب ان پر قیامت ناگہاں آموجود ہوگی تو بول اٹھ یں گے کہ (ہائے) اس تقصیر پر افسوس‬ ‫ہے جو ہم نے قیامت کے بارے میں کی۔ اور وہ اپنے (اعمال کے) بوجھ اپنی پیٹھوں پر اٹھائے ہوئے ہوں گے۔ دیک ھو جو‬ ‫بوجھ یہ اٹھا رہے ہیں بہت برا ہے (‪ )۳۱‬اور دنیا کی زندگی تو ایک کھیل اور مشغولہ ہے۔ اور بہت اچھا گھر تو آخرت کا‬ ‫گ ھر ہے (یعنی) ان کے لئے جو (خدا سے) ڈرتے ہ یں۔ کیا تم سمجھتے نہ یں (‪ )۳۲‬ہم کو معلوم ہے کہ ان (کافروں) کی باتیں‬ ‫تمہیکں رنج پہنچاتکی ہیکں (مگر) یکہ تمہاری تکذیکب نہیکں کرتکے بلککہ ظالم خدا کی آیتوں سکے انکار کرتکے ہ یں (‪ )۳۳‬اور تم سے‬ ‫پہلے کبھھی پیغمککبر جھٹلئے جاتکے رہے تکو وہ تکذیکب اور ایذا پکر صککبر کرتکے رہے یہاں تککک ککہ ان ککے پاس ہماری مدد‬ ‫پہنچتکی رہی اور خدا ککی باتوں ککو کوئی بھھی بدلنکے وال نہیکں۔ اور تکم ککو پیغمکبروں (ککے احوال) ککی خکبریں پہنکچ چککی ہیکں‬ ‫(تکو تکم بھھی صکبر سکے کام لو) (‪ )۳۴‬اور اگکر ان ککی روگردانکی تکم پکر شاق گزرتکی ہے تکو اگکر طاقکت ہو تکو زمیکن میکں کوئی‬ ‫سکرنگ ڈھونکڈ نکالو یکا آسکمان میکں سکیڑھی (تلش کرو) پھھر ان ککے پاس کوئی معجزہ لؤ۔ اور اگکر خدا چاہتکا تکو سکب ککو‬ ‫ہدایت پر جمع کردیتا پس تم ہرگز نادانوں میں نہ ہونا (‪ )۳۵‬بات یہ ہے کہ (حق کو) قبول وہی کرتے ہ یں جو سنتے ب ھی ہ یں‬ ‫اور مردوں کو تو خدا (قیامت ہی کو) اٹھائے گا۔ پ ھر اسی کی طرف لوٹ کر جائیں گے (‪ )۳۶‬اور کہ تے ہ یں کہ ان پر ان‬ ‫ککے پروردگارککے پاس کوئی نشانکی کیوں نازل نہیکں ہوئی۔ کہہ دو ککہ خدا نشانکی اتارنکے پکر قادر ہے لیککن اکثکر لوگ نہیکں‬ ‫جانتکے (‪ )۳۷‬اور زمیکن میکں جکو چلنکے پھرنکے وال (حیوان) یکا دو پروں سکے اڑنکے وال جانور ہے ان ککی بھھی تکم لوگوں ککی‬ ‫طرح جماعتیکں ہیکں۔ ہم نکے کتاب (یعنکی لوح محفوظ) میکں کسکی چیکز (ککے لکھنکے) میکں کوتاہی نہیکں ککی پھھر سکب اپنکے‬ ‫پروردگار کی طرف جمع کئے جائیں گے (‪ )۳۸‬اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا وہ بہرے اور گونگے ہ یں (اس‬ ‫ککے علوہ) اندھیرے میکں (پڑے ہوئے) جکس ککو خدا چاہے گمراہ کردے اور جسکے چاہے سکیدھے رسکتے پکر چل دے (‪ )۳۹‬کہو‬ ‫(کافرو) بھل دیک ھو تو اگر تم پر خدا کا عذاب آجائے یا قیامت آموجود ہو تو کیا تم (ایسی حالت میں) خدا کے سوا کسی اور‬ ‫کو پکارو گے؟ اگر سچے ہو (تو بتاؤ) (‪( )۴۰‬نہیں) بلکہ (مصیبت کے وقت تم) اسی کو پکارتے ہو تو جس دکھ کے لئے اسے‬ ‫پکارتے ہو۔ وہ اگر چاہ تا ہے تو اس کو دور کردیتا ہے اور جن کو تم شریک بناتے ہو (اس وقت) انہ یں بھول جاتے ہو (‪)۴۱‬‬ ‫اور ہم نکے تکم سکے پہلے بہت سکی امتوں ککی طرف پیغمکبر بھیجکے۔ پھھر (ان ککی نافرمانیوں ککے سکبب) ہم انہیکں سکختیوں اور‬ ‫تکلیفوں میں پکڑ تے رہے تاکہ عاجزی کریں (‪ )۴۲‬تو جب ان پر ہمارا عذاب آتا رہا کیوں نہ یں عاجزی کرتے رہے۔ مگر ان‬ ‫کے تو دل ہی سخت ہوگئے ت ھے۔ اور جو وہ کام کرتے ت ھے شیطان ان کو (ان کی نظروں میں) آراستہ کر دکھاتا ت ھا (‪)۴۳‬‬ ‫پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو جو ان کو گی گئی تھی فراموش کردیا تو ہم نے ان پر ہر چیز کے دروازے کھول دیئے۔‬ ‫یہاں تک کہ جب ان چیزوں سے جو ان کو دی گئی تھ یں خوب خوش ہوگئے تو ہم نے ان کو ناگہاں پکڑ لیا اور وہ اس وقت‬ ‫مایوس ہو کر رہ گئے (‪ )۴۴‬غرض ظالم لوگوں کی جڑ کاٹ دی گئی۔ اور سب تعریف خدائے رب العالمین ہی کو (سزاوار‬ ‫ہے) (‪( )۴۵‬ان کافروں س کے) کہو ک کہ بھل دیکھ ھو تککو اگککر خدا تمہارے کان اور آنکھی کں چھیککن لے اور تمہارے دلوں پککر مہر‬ ‫‪Page 46 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫لگادے تو خداکے سوا کون سا معبود ہے جو تمہیں یہ نعمتیں پھر بخشے؟ دیکھو ہم کس کس طرح اپنی آیتیں بیان کرتے ہیں۔‬ ‫پھر بھی یہ لوگ ردگردانی کرتے ہیں (‪ )۴۶‬کہو کہ بھل بتاؤ تو اگر تم پر خدا کا عذاب بےخبری میں یا خبر آنے کے بعد آئے‬ ‫تو کیا ظالم لوگوں کے سوا کوئی اور بھی ہلک ہوگا؟ (‪ )۴۷‬اور ہم جو پیغمبروں کو بھیجتے رہے ہیں تو خوشخبری سنانے‬ ‫اور ڈرانکے ککو پھھر جکو شخکص ایمان لئے اور نیکوکار ہوجائے تکو ایسکے لوگوں ککو نکہ کچکھ خوف ہوگکا اور نکہ وہ اندوہناک‬ ‫ہوں گے (‪ )۴۸‬اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا ان کی نافرمانیوں کے سبب انہ یں عذاب ہوگا (‪ )۴۹‬کہہ دو کہ میں تم‬ ‫سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس ال تعالیٰ کے خزانے ہیں اور نہ (یہ کہ) میں غیب جانتا ہوں اور نہ تم سے یہ کہتا کہ میں فرشتہ‬ ‫ہوں۔ میں تو صرف اس حکم پر چلتا ہوں جو مج ھے (خدا کی طرف سے) آتا ہے۔ کہہ دو کہ بھل اندھا اور آنکھ والے برابر‬ ‫ہوتے ہ یں؟ تو پ ھر تم غور کیوں نہ یں کرتے (‪ )۵۰‬اور جو لوگ جو خوف رکھ تے ہ یں کہ اپنے پروردگار کے روبرو حاضر‬ ‫کئے جائیں گے (اور جانتے ہ یں کہ) اس کے سوا نہ تو ان کا کوئی دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے وال‪ ،‬ان کو اس (قرآن)‬ ‫کے ذریعے سے نصیحت کر دو تاکہ پرہیزگار بنیں (‪ )۵۱‬اور جو لوگ صبح وشام اپنی پروردگار سے دعا کرتے ہ یں (اور)‬ ‫اس ککی ذات ککے طالب ہیکں ان ککو (اپنکے پاس سکے) مکت نکالو۔ ان ککے حسکاب (اعمال) ککی جوابدہی تکم پکر کچکھ نہیکں اور‬ ‫تمہارے حساب کی جوابدہی ان پر کچھ نہیں (پس ایسا نہ کرنا) اگر ان کو نکالوگے تو ظالموں میں ہوجاؤ گے (‪ )۵۲‬اور اسی‬ ‫طرح ہم نکے بعکض لوگوں ککی بعکض سکے آزمائش ککی ہے ککہ (جکو دولتمنکد ہیکں وہ غریبوں ککی نسکبت) کہتکے ہیکں کیکا یہی لوگ‬ ‫ہیکں جکن پکر خدا نکے ہم میکں سکے فضکل کیکا ہے (خدا نکے فرمایکا) بھل خدا شککر کرنکے والوں سکے واقکف نہیکں؟ ( ‪ )۵۳‬اور جکب‬ ‫تمہارے پاس ایسکے لوگ آیکا کریکں جکو ہماری آیتوں پکر ایمان لتکے ہیکں تکو (ان سکے) سکلم علیککم کہا کرو خدا نکے اپنکی ذات‬ ‫(پاک) پر رحمت کو لزم کرلیا ہے کہ جو کوئی تم میں نادانی سے کوئی بری حرکت کر بیٹھے پھر اس کے بعد توبہ کرلے‬ ‫اور نیکوکار ہوجائے تو وہ بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۵۴‬اور اس طرح ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہ یں (تاکہ تم‬ ‫لوگ ان پر عمل کرو) اور اس لئے کہ گنہگاروں کا رستہ ظاہر ہوجائے (‪( )۵۵‬اے پیغمبر! کفار سے) کہہ دو کہ جن کو تم خدا‬ ‫ککے سکوا پکارتکے ہو مجھھے ان ککی عبادت سکے منکع کیکا گیکا ہے۔ (یکہ بھھی) کہہ دو ککہ میکں تمہاری خواہشوں ککی پیروی نہیکں‬ ‫کروں گکا ایسکا کروں تکو گمراہ ہوجاؤں اور ہدایکت یافتکہ لوگوں میکں نکہ رہوں (‪ )۵۶‬کہہ دو ککہ میکں تکو اپنکے پروردگار ککی دلیکل‬ ‫روشن پر ہوں اور تم اس کی تکذیب کرتے ہو۔ جس چیز (یعنی عذاب) کے لئے تم جلدی کر رہے ہو وہ میرے پاس نہ یں ہے‬ ‫(ایسا) حکم ال ہی کے اختیار میں ہے وہ سچی بات بیان فرماتا ہے اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے وال ہے (‪ )۵۷‬کہہ دو کہ‬ ‫جکس چیکز ککے لئے تکم جلدی ککر رہے ہو اگکر وہ میرے اختیار میکں ہوتکی تکو مجکھ میکں اور تکم میکں فیصکلہ ہوچککا ہوتکا۔ اور خدا‬ ‫ظالموں سکے خوب واقکف ہے (‪ )۵۸‬اور اسکی ککے پاس غیکب ککی کنجیاں ہیکں جکن ککو اس ککے سکوا کوئی نہیکں جانتکا۔ اور اسکے‬ ‫جنگلوں اور دریاؤں کی سب چیزوں کا علم ہے۔ اور کوئی پتہ نہ یں جھڑ تا مگر وہ اس کو جانتا ہے اور زمین کے اندھیروں‬ ‫میکں کوئی دانکہ اور کوئی ہری اور سکوکھی چیکز نہیکں ہے مگکر کتاب روشکن میکں (لکھھی ہوئی) ہے (‪ )۵۹‬اور وہی تکو ہے جکو‬ ‫رات کو (سونے کی حالت میں) تمہاری روح قبض کرلیتا ہے اور جو کچھ تم دن میں کرتے ہو اس سے خبر رکھ تا ہے پ ھر‬ ‫تمہ یں دن کو اٹھا دیتا ہے تاکہ (یہی سلسلہ جاری رکھ کر زندگی کی) معین مدت پوری کردی جائے پ ھر تم (سب) کو اسی‬ ‫کی طرف لوٹ کر جانا ہے (اس روز) وہ تم کو تمہارے عمل جو تم کرتے ہو (ایک ایک کرکے) بتائے گا (‪ )۶۰‬اور وہ اپنے‬ ‫بندوں پکر غالب ہے۔ اور تکم پکر نگہبان مقرر کئے رکھتکا ہے۔ یہاں تکک ککہ جکب تکم میکں سکے کسکی ککی موت آتکی ہے تکو ہمارے‬ ‫فرشتے اس کی روح قبض کرلیتے ہ یں اور وہ کسی طرح کی کوتاہی نہ یں کرتے (‪ )۶۱‬پ ھر (قیامت کے دن تمام) لوگ اپنے‬ ‫مالک برحق خدا تعالیٰ کے پاس واپس بلئے جائیں گے۔ سن لو کہ حکم اسی کا ہے اور وہ نہایت جلد حساب لینے وال ہے (‬ ‫‪ )۶۲‬کہو بھل تم کو جنگلوں اور دریاؤں کے اندھیروں سے کون مخلصی دیتا ہے (جب) کہ تم اسے عاجزی اور نیاز پنہانی‬ ‫سے پکارتکے ہو (اور کہتکے ہو) اگکر خدا ہم کو اس (تنگکی) سے نجات بخشکے تو ہم اس کے بہت شککر گزار ہوں (‪ )۶۳‬کہو کہ‬ ‫خدا ہی تم کو اس (تنگی) سے اور ہر سختی سے نجات بخشتا ہے۔ پھر (تم) اس کے ساتھ شرک کرتے ہو ( ‪ )۶۴‬کہہ دو کہ وہ‬ ‫(اس پر ب ھی) قدرت رکھ تا ہے کہ تم پر اوپر کی طرف سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے عذاب بھیجے یا تمہ یں فرقہ فرقہ‬ ‫کردے اور ایک کو دوسرے (سے لڑا کر آپس) کی لڑائی کا مزہ چکھادے۔ دیکھو ہم اپنی آیتوں کو کس کس طرح بیان کرتے‬ ‫ہیں تاکہ یہ لوگ سمجھیں (‪ )۶۵‬اور اس (قرآن) کو تمہاری قوم نے جھٹلیا حالنکہ وہ سراسر حق ہے۔ کہہ دو کہ میں تمہارا‬ ‫داروغکہ نہیکں ہوں (‪ )۶۶‬ہر خکبر ککے لئے ایکک وقکت مقرر ہے اور تکم ککو عنقریکب معلوم ہوجائے گکا (‪ )۶۷‬اور جکب تکم ایسکے‬ ‫لوگوں ککو دیکھھو جکو ہماری آیتوں ککے بارے میکں بیہودہ بکواس ککر رہے ہوں تکو ان سکے الگ ہوجاؤ یہاں تکک ککہ اور باتوں‬ ‫‪Page 47 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میکں مصکروف ہوجائیکں۔ اور اگکر (یکہ بات) شیطان تمہیکں بھل دے تکو یاد آنکے پکر ظالم لوگوں ککے سکاتھ نکہ بیٹھھو (‪ )۶۸‬اور‬ ‫پرہیزگاروں پکر ان لوگوں ککے حسکاب ککی کچکھ بھھی جواب دہی نہیکں ہاں نصکیحت تاککہ وہ بھھی پرہیزگار ہوں ( ‪ )۶۹‬اور جکن‬ ‫لوگوں نے اپنےدین کو کھیل اور تماشا بنا رکھا ہے اور دنیا کی زندگی نے ان کو دھوکے میں ڈال رکھا ہے ان سے کچھ کام‬ ‫نہ رک ھو ہاں اس (قرآن) کے ذریعے سے نصیحت کرتے رہو تاکہ (قیامت کے دن) کوئی اپنے اعمال کی سزا میں ہلکت میں‬ ‫نہ ڈال جائے (اس روز) خدا کےسوا نہ تو کوئی اس کا دوست ہوگا اور نہ سفارش کرنے وال۔ اور اگر وہ ہر چیز (جو روئے‬ ‫زمین پر ہے بطور) معاوضہ دینا چاہے تو وہ اس سے قبول نہ ہو یہی لوگ ہ یں کہ اپنے اعمال کے وبال میں ہلکت میں ڈالے‬ ‫گئے ان ککے لئے پینے کو کھولتا ہوا پانکی اور دکھ دینے وال عذاب ہے اس لئے ککہ کفکر کرتے ت ھے (‪ )۷۰‬کہو۔ کیکا ہم خدا ککے‬ ‫سکوا ایسکی چیکز ککو پکاریکں جکو نکہ ہمارا بھل کرسککے نکہ برا۔ اور جکب ہم کو خدا نکے سکیدھا رسکتہ دکھھا دیکا تو (کیکا) ہم الٹھے‬ ‫پاؤں پھھر جائیکں؟ (پھھر ہماری ایسکی مثال ہو) جیسکے کسکی ککو جنات نکے جنگکل میکں بھل دیکا ہو (اور وہ) حیران (ہو رہا ہو)‬ ‫اور اس کے کچھ رفیق ہوں جو اس کو رستے کی طرف بلئیں کہ ہمارے پاس چل آ۔ کہہ دو کہ رستہ تو وہی ہے جو خدا نے‬ ‫بتایکا ہے۔ اور ہمیں تو یکہ حککم مل ہے ککہ ہم خدائے رب العالمیکن ککے فرمانکبردار ہوں (‪ )۷۱‬اور یہ (بھھی) کہ نماز پڑھتکے رہو‬ ‫اور اس سکے ڈرتکے رہو۔ اور وہی تکو ہے جکس ککے پاس تکم جمکع کئے جاؤ گکے (‪ )۷۲‬اور وہی تکو ہے جکس نکے آسکمانوں اور‬ ‫زمین کو تدبیر سے پیدا کیا ہے۔ اور جس دن وہ فرمائے گا کہ ہو جا تو (حشر برپا) ہوجائے گا ۔ اس کا ارشاد برحق ہے۔ اور‬ ‫جکس دن صکور پھونککا جائے گکا (اس دن) اسکی ککی بادشاہت ہوگکی۔ وہی پوشیدہ اور ظاہر (سکب) ککا جاننکے وال ہے اور وہی‬ ‫دانا اور خبردار ہے (‪ )۷۳‬اور (وہ وقت بھی یاد کرنے کے لئق ہے) جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا کہ تم بتوں کو کیا‬ ‫معبود بناتے ہو۔ میں دیکھتا ہوں کہ تم اور تمہاری قوم صریح گمراہی میں ہو (‪ )۷۴‬اور ہم اس طرح ابراہیم کو آسمانوں اور‬ ‫زمیکن ککے عجائبات دکھانکے لگکے تاککہ وہ خوب یقیکن کرنکے والوں میکں ہوجائیکں (‪( )۷۵‬یعنکی) جکب رات نکے ان ککو (پردہٴ‬ ‫تاریکی سے) ڈھانپ لیا (تو آسمان میں) ایک ستارا نظر پڑا۔ کہ نے لگے یہ میرا پروردگار ہے۔ جب وہ غائب ہوگیا تو کہ نے‬ ‫لگے کہ مجھے غائب ہوجانے والے پسند نہیں (‪ )۷۶‬پھر جب چاند کو دیکھا کہ چمک رہا ہے تو کہنے لگے یہ میرا پروردگار‬ ‫ہے۔ لیکن جب وہ ب ھی چ ھپ گیا تو بول اٹھے کہ میرا پروردگار مج ھے سیدھا رستہ نہ یں دکھائے گا تو میں ان لوگوں میں‬ ‫ہوجاؤں گکا جکو بھٹھک رہے ہیکں (‪ )۷۷‬پھھر جکب سکورج ککو دیکھھا ککہ جگمگکا رہا ہے تکو کہنکے لگکے میرا پروردگار یکہ ہے یکہ‬ ‫سب سے بڑا ہے۔ مگر جب وہ بھی غروب ہوگیا تو کہنے لگے لوگو! جن چیزوں کو تم (خدا کا) شریک بناتے ہو میں ان سے‬ ‫بیزار ہوں (‪ )۷۸‬میں نے سب سے یکسو ہو کر اپنے تئیں اسی ذات کی طرف متوجہ کیا جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا‬ ‫کیکا ہے اور میکں مشرکوں میکں سکے نہیکں ہوں (‪ )۷۹‬اور ان ککی قوم ان سکے بحکث کرنکے لگکی تکو انہوں نکے کہا ککہ تکم مجکھ سکے‬ ‫خدا کے بارےمیں (کیا) بحث کرتے ہو اس نے تو مجھے سیدھا رستہ دکھا دیا ہے۔ اور جن چیزوں کو تم اس کا شریک بناتے‬ ‫ہو میں ان سے نہیں ڈرتا۔ ہاں جو میرا پروردگار چاہے۔ میرا پروردگار اپنے علم سے ہر چیز پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔ کیا تم‬ ‫خیال نہ یں کرتے۔ (‪ )۸۰‬بھل میں ان چیزوں سے جن کو تم (خدا کا) شریک بناتے ہو کیونکرڈروں جب کہ تم اس سے نہ یں‬ ‫ڈرتکے ککہ خدا ککے سکاتھ شریکک بناتکے ہو جکس ککی اس نکے کوئی سکند نازل نہیکں ککی۔ اب دونوں فریکق میکں سکے کون سکا فریکق‬ ‫امکن (اور جمعیکت خاطکر) ککا مسکتحق ہے۔ اگکر سکمجھ رکھتکے ہو (تکو بتاؤ) (‪ )۸۱‬جکو لوگ ایمان لئے اور اپنکے ایمان ککو‬ ‫(شرک کے) ظلم سے مخلوط نہیں کیا ان کے امن (اور جمعیت خاطر) ہے اور وہی ہدایت پانے والے ہیں (‪ )۸۲‬اور یہ ہماری‬ ‫دلیکل تھھی جکو ہم نکے ابراہیکم ککو ان ککی قوم ککے مقابلے میکں عطکا ککی تھھی۔ ہم جکس ککے چاہتکے ہیکں درجکے بلنکد کردیتکے ہیکں۔‬ ‫بےشکک تمہارا پروردگار دانکا اور خکبردار ہے (‪ )۸۳‬اور ہم نکے ان ککو اسکحاق اور یعقوب بخشکے۔ (اور) سکب ککو ہدایکت دی۔‬ ‫اور پہلے نوح کککو بھھی ہدایککت دی تھھی اور ان کککی اولد میکں سکے داؤد اور سککلیمان اور ایوب اور یوسککف اور موسککیٰ اور‬ ‫ہارون کو بھی۔ اور ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدل دیا کرتے ہیں (‪ )۸۴‬اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو بھی۔‬ ‫یہ سب نیکوکار ت ھے (‪ )۸۵‬اور اسمٰعیل اور الیسع اور یونس اور لوط کو ب ھی۔ اور ان سب کو جہان کے لوگوں پر فضلیت‬ ‫بخشی ت ھی (‪ )۸۶‬اور بعض بعض کو ان کے باپ دادا اور اولد اور بھائیوں میں سے ب ھی۔ اور ان کو برگزیدہ ب ھی کیا ت ھا‬ ‫اور سیدھا رستہ ب ھی دکھایا ت ھا (‪ )۸۷‬یہ خدا کی ہدایت ہے اس پر اپنے بندوں میں سے جسے چاہے چلئے۔ اور اگر وہ لوگ‬ ‫شرک کرتے تو جو عمل وہ کرتے تھے سب ضائع ہوجاتے (‪ )۸۸‬یہ وہ لوگ تھے جن کو ہم نے کتاب اور حکم (شریعت) اور‬ ‫نبوت عطکا فرمائی تھھی۔ اگکر یکہ (کفار) ان باتوں سکے انکار کریکں تکو ہم نکے ان پکر (ایمان لنکے ککے لئے) ایسکے لوگ مقرر‬ ‫کردیئے ہیکں ککہ وہ ان سکے کبھھی انکار کرنکے والے نہیکں (‪ )۸۹‬یکہ وہ لوگ ہیکں جکن ککو خدا نکے ہدایکت دی تھھی تکو تکم انہیکں ککی‬ ‫‪Page 48 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہدایت کی پیروی کرو۔ کہہ دو کہ میں تم سے اس (قرآن) کا صلہ نہ یں مانگتا۔ یہ تو جہان کے لوگوں کے لئےمحض نصیحت‬ ‫ہے (‪ )۹۰‬اور ان لوگوں نے خدا کی قدر جیسی جاننی چاہیئے تھی نہ جانی۔ جب انہوں نے کہا کہ خدا نے انسان پر (وحی اور‬ ‫کتاب وغیرہ) کچھ ب ھی نازل نہیکں کیا۔ کہو جو کتاب موسکیٰ لے کر آئے تھھے اسکے ککس نکے نازل کیا ت ھا جو لوگوں کے لئے‬ ‫نور اور ہدایت تھی اور جسے تم نے علیحدہ علیحدہ اوراق (پر نقل) کر رکھا ہے ان (کے کچھ حصے) کو تو ظاہر کرتے ہو‬ ‫اور اکثر کو چھپاتے ہو۔ اور تم کو وہ باتیں سکھائی گئیں جن کو نہ تم جانتے تھے اور نہ تمہارے باپ دادا۔ کہہ دو (اس کتاب‬ ‫کو) خدا ہی نے (نازل کیا ت ھا) پ ھر ان کو چھوڑ دیا کہ اپنی بیہودہ بکواس میں کھیلتکے رہ یں ( ‪ )۹۱‬اور (ویسکی ہی) یہ کتاب‬ ‫ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے بابرکت جو اپنے سے پہلی (کتابوں) کی تصدیق کرتی ہے اور (جو) اس لئے (نازل کی گئی ہے)‬ ‫ککہ تکم مککے اور اس ککے آس پاس ککے لوگوں ککو آگاہ کردو۔ اور جکو لوگ آخرت پکر ایمان رکھتکے ہیکں وہ اس کتاب پکر بھھی‬ ‫ایمان رکھتکے ہیکں اور وہ اپنکی نمازوں ککی پوری خکبر رکھتکے ہیکں (‪ )۹۲‬اور اس سکے بڑھ ککر ظالم کون ہوگکا جکو خدا پکر‬ ‫جھوٹ افتراء کرے۔ یا یہ کہے کہ مجھ پر وحی آئی ہے حالنکہ اس پر کچھ بھی وحی نہ آئی ہو اور جو یہ کہے کہ جس طرح‬ ‫ککی کتاب خدا نکے نازل ککی ہے اس طرح ککی میکں بھھی بنکا لیتکا ہوں۔ اور کاش تکم ان ظالم (یعنکی مشرک) لوگوں ککو اس وقکت‬ ‫دیک ھو جب موت کی سختیوں میں (مبتل) ہوں اور فرشتے (ان کی طرف عذاب کے لئے) ہاتھ بڑھھا رہے ہوں کہ نکالو اپنی‬ ‫جانیں۔ آج تکم کو ذلت ککے عذاب ککی سکزا دی جائے گی اس لئے ککہ تکم خدا پر جھوٹ بول کرتکے ت ھے اور اس کی آیتوں سکے‬ ‫سرکشی کرتے ت ھے (‪ )۹۳‬اور جیسا ہم نے تم کو پہلی دفعہ پیدا کیا ت ھا ایسا ہی آج اکیلے اکیلے ہمارے پاس آئے اور جو (مال‬ ‫ومتاع) ہم نے تمہیں عطا فرمایا تھا وہ سب اپنی پیٹھ پیچھے چھوڑ آئے اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے سفارشیوں کو بھی نہیں‬ ‫دیکھ تے جن کی نسبت تم خیال کرتے ت ھے کہ وہ تمہارے (شفیع اور ہمارے) شریک ہ یں۔ (آج) تمہارے آپس کے سب تعلقات‬ ‫منقطع ہوگئے اور جو دعوے تم کیا کرتے تھے سب جاتے رہے (‪ )۹۴‬بے شک خدا ہی دانے اور گٹھلی کو پھاڑ کر (ان سے‬ ‫درخکت وغیرہ) اگاتکا ہے وہی جاندار ککو بکے جان سکے نکالتکا ہے اور وہی بےجان ککا جاندار سکے نکالنکے وال ہے۔ یہی تکو خدا‬ ‫ہے۔ پھر تم کہاں بہکے پھرتے ہو (‪ )۹۵‬وہی (رات کے اندھیرے سے) صبح کی روشنی پھاڑ نکالتا ہے اور اسی نے رات کو‬ ‫(موجب) آرام (ٹھہرایا) اور سورج اور چاند کو (ذرائع) شمار بنایا ہے۔ یہ خدا کے (مقرر کئے ہوئے) اندازے ہیں جو غالب‬ ‫(اور) علم وال ہے (‪ )۹۶‬اور وہی تکو ہے جکس نکے تمہارے لئے سکتارے بنائے تاککہ جنگلوں اور دریاؤں ککے اندھیروں میکں ان‬ ‫سے رستے معلوم کرو۔ عقل والوں کے لئے ہم نے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کردی ہ یں (‪ )۹۷‬اور وہی تو ہے جس نے‬ ‫تم کو ایک شخص سے پیدا کیا۔ پھر (تمہارے لئے) ایک ٹھہرنے کی جگہ ہے اور ایک سپرد ہونے کی سمجھنے والوں کے‬ ‫لئے ہم نے (اپنی) آیتیں کھول کھول کر بیان کردی ہیں (‪ )۹۸‬اور وہی تو ہے جو آسمان سے مینھ برساتا ہے۔ پھر ہم ہی (جو‬ ‫مینھ برساتے ہیں) اس سے ہر طرح کی روئیدگی اگاتے ہیں۔ پھر اس میں سے سبز سبز کونپلیں نکالتے ہیں۔ اور ان کونپلوں‬ ‫میکں سکے ایکک دوسکرے ککے سکاتھ جڑے ہوئے دانکے نکالتکے ہیکں اور کھجور ککے گابھھے میکں سکے لٹکتکے ہوئے گچھھے اور‬ ‫انگوروں کے باغ اور زیتون اور انار جو ایک دوسرے سے ملتے جلتے ب ھی ہ یں۔ اور نہ یں ب ھی ملتے۔ یہ چیزیں جب پھلتی‬ ‫ہیکں تکو ان ککے پھلوں پکر اور (جکب پکتکی ہیکں تکو) ان ککے پکنکے پکر نظکر کرو۔ ان میکں ان لوگوں ککے لئے جکو ایمان لتکے ہیکں‬ ‫(قدرت خدا کی بہت سی) نشانیاں ہیں (‪ )۹۹‬اور ان لوگوں نے جنوں کو خدا کا شریک ٹھہرایا۔ حالنکہ ان کو اسی نے پیدا‬ ‫کیکا اور بےسکمجھے (جھوٹ بہتان) اس ککے لئے بیٹھے اور بیٹیاں بنکا کھڑی کیکں وہ ان باتوں سکے جکو اس ککی نسکبت بیان‬ ‫کرتکے ہیکں پاک ہے اور (اس ککی شان ان سکے) بلنکد ہے (‪( )۱۰۰‬وہی) آسکمانوں اور زمیکن ککا پیدا کرنکے وال (ہے)۔ اس ککے‬ ‫اولد کہاں سکے ہو جکب ککہ اس ککی بیوی ہی نہیکں۔ اور اس نکے ہر چیکز ککو پیدا کیکا ہے۔ اور وہ ہر چیکز سکے باخکبر ہے (‪)۱۰۱‬‬ ‫یہی (اوصاف رکھنے وال) خدا تمہارا پروردگار ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (وہی) ہر چیز کا پیداکرنے وال (ہے) تو‬ ‫اسکی ککی عبادت کرو۔ اور وہ ہر چیککز ککا نگراں ہے (‪( )۱۰۲‬وہ ایسکا ہے ککہ) نگاہیکں اس ککا ادراک نہیکں کرسکککتیں اور وہ‬ ‫نگاہوں کککا ادراک کرسکککتا ہے اور وہ بھیککد جاننکے وال خککبردار ہے (‪( )۱۰۳‬اے محمدﷺ! ان سکے کہہ دو ککہ) تمہارے (پاس)‬ ‫پروردگار کی طرف سے (روشن) دلیلیں پہ نچ چکی ہ یں تو جس نے (ان کو آنکھ کھول کر) دیک ھا اس نے اپنا بھل کیا اور‬ ‫جو اندھا بنا رہا اس نے اپنے حق میں برا کیا۔ اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں (‪ )۱۰۴‬اور ہم اسی طرح اپنی آیتیں پھیر پھیر‬ ‫کر بیان کرتے ہیں تاکہ کافر یہ نہ کہیں کہ تم (یہ باتیں اہل کتاب سے) سیکھے ہوئے ہو اور تاکہ سمجھنے والے لوگوں کے لئے‬ ‫تشریککح کردیککں (‪ )۱۰۵‬اور جککو حکککم تمہارے پروردگار کککی طرف سککے تمہارے پاس آتککا ہے اسککی کککی پیروی کرو۔ اس‬ ‫(پروردگار) کے سوا کوئی معبود نہ یں۔ اور مشرکوں سے کنارہ کرلو (‪ )۱۰۶‬اور اگر خدا چاہ تا تو یہ لوگ شرک نہ کرتے۔‬ ‫‪Page 49 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور (اے پیغمبر!) ہم نے تم کو ان پر نگہبان مقرر نہیں کیا۔ اور نہ تم ان کے داروغہ ہو (‪ )۱۰۷‬اور جن لوگوں کو یہ مشرک‬ ‫خدا کے سوا پکارتے ہیں ان کو برا نہ کہنا کہ یہ بھی کہیں خدا کو بےادبی سے بے سمجھے برا (نہ) کہہ بیٹھیں۔ اس طرح ہم‬ ‫نے ہر ایک فرقے کے اعمال (ان کی نظروں میں) اچھے کر دکھائے ہیں۔ پھر ان کو اپنے پروردگار ک طرف لوٹ کر جانا‬ ‫ہے تب وہ ان کو بتائے گا کہ وہ کیا کیا کرتے ت ھے (‪ )۱۰۸‬اور یہ لوگ خدا کی سخت سخت قسمیں کھاتے ہ یں کہ اگر ان کے‬ ‫پاس کوئی نشانکی آئے تکو وہ اس پکر ضروری ایمان لے آئیکں۔ کہہ دو ککہ نشانیاں تکو سکب خدا ہی ککے پاس ہیکں۔ اور (مومنکو!)‬ ‫تمہیں کیا معلوم ہے (یہ تو ایسے بدبخت ہیں کہ ان کے پاس) نشانیاں آ بھی جائیں تب بھی ایمان نہ لئیں ( ‪ )۱۰۹‬اور ہم ان کے‬ ‫دلوں اور آنکھوں ککو الٹ دیکں گے (تو) جیسکے یہ اس (قرآن) پکر پہلی دفعکہ ایمان نہیکں لئے (ویسے پھھر نکہ لئیکں گے) اور ان‬ ‫کو چھوڑ دیں گے کہ اپنی سرکشی میں بہکتے رہ یں (‪ )۱۱۰‬اور اگر ہم ان پر فرشتے ب ھی اتار دیتے اور مردے ب ھی ان سے‬ ‫گفتگکو کرنکے لگتکے اور ہم سکب چیزوں ککو ان ککے سکامنے ل موجود بھھی ککر دیتکے تکو بھھی یکہ ایمان لنکے والے نکہ تھھے اِلّ‬ ‫ماشائال بات یکہ ہے ککہ یکہ اکثکر نادان ہیکں (‪ )۱۱۱‬اور اسکی طرح ہم نکے شیطان (سکیرت) انسکانوں اور جنوں ککو ہر پیغمکبر ککا‬ ‫دشمن بنا دیا تھا وہ دھوکا دینے کے لیے ایک دوسرے کے دل میں ملمع کی باتیں ڈالتے رہ تے ت ھے اور اگر تمہارا پروردگار‬ ‫چاہ تا تو وہ ایسا نہ کرتے تو ان کو اور جو کچھ یہ افتراء کرتے ہ یں اسے چھوڑ دو (‪ )۱۱۲‬اور (وہ ایسے کام) اس لیے ب ھی‬ ‫(کرتے ت ھے) کہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہ یں رکھ تے ان کے دل ان کی باتوں پر مائل ہوں اور وہ انہ یں پسند کریں اور جو‬ ‫کام وہ کرتکے تھھے وہ ہی کرنکے لگیکں (‪( )۱۱۳‬کہو) کیکا میکں خدا ککے سکوا اور منصکف تلش کروں حالنککہ اس نکے تمہاری‬ ‫طرف واضککع المطالب کتاب بھیجککی ہے اور جککن لوگوں کککو ہم نککے کتاب (تورات) دی ہے وہ جانتکککے ہیککں کککہ وہ تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے برحق نازل ہوئی ہے تو تم ہرگز شک کرنے والوں میں نہ ہونا (‪ )۱۱۴‬اور تمہارے پروردگار کی‬ ‫باتیں سچائی اور انصاف میں پوری ہ یں اس کی باتوں کو کوئی بدلنے وال نہ یں اور وہ سنتا جانتا ہے (‪ )۱۱۵‬اور اکثر لوگ‬ ‫جکو زمیکن پکر آباد ہیکں (گمراہ ہیکں) اگکر تکم ان ککا کہا مان لو گکے تکو وہ تمہیکں خدا ککا رسکتہ بھل دیکں گکے یکہ محکض خیال ککے‬ ‫پیچھھے چلتکے اور نرے اٹککل ککے تیکر چلتکے ہیکں (‪ )۱۱۶‬تمہارا پروردگار ان لوگوں ککو خوب جانتکا ہے جکو اس ککے رسکتے‬ ‫سے بھٹ کے ہوئے ہ یں اور ان سے ب ھی خوب واقف ہے جو رستے پر چل رہے ہ یں (‪ )۱۱۷‬تو جس چیز پر (ذبح کے وقت)‬ ‫خدا کا نام لیا جائے اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو تو اسے کھا لیا کرو (‪ )۱۱۸‬اور سبب کیا ہے کہ جس چیز پر خدا‬ ‫کا نام لیا جائے تم اسے نہ کھاؤ حالنکہ جو چیزیں اس نے تمہارے لیے حرام ٹھیرا دی ہیں وہ ایک ایک کر کے بیان کر دی‬ ‫ہیکں (بکے شکک ان ککو نہیکں کھانکا چاہیکے) مگکر اس صکورت میکں ککہ ان ککے (کھانکے ککے) لیکے ناچار ہو جاؤ اور بہت سکے لوگ‬ ‫بےسکمجھے بوجھھے اپنکے نفکس ککی خواہشوں سکے لوگوں ککو بہککا رہے ہیکں کچکھ شکک نہیکں ککہ ایسکے لوگوں ککو جکو (خدا ککی‬ ‫مقرر ککی ہوئی) حکد سکے باہر نککل جاتکے ہیکں تمہارا پروردگار خوب جانتکا ہے (‪ )۱۱۹‬اور ظاہری اور پوشیدہ (ہر طرح ککا)‬ ‫گناہ ترک ککر دو جکو لوگ گناہ کرتکے ہیکں وہ عنقریکب اپنکے کئے ککی سکزا پائیکں گکے (‪ )۱۲۰‬اور جکس چیکز پکر خدا ککا نام نکہ لیکا‬ ‫جائے اسکے مکت کھاؤ ککہ اس ککا کھانکا گناہ ہے اور شیطان (لوگ) اپنکے رفیقوں ککے دلوں میکں یکہ بات ڈالتکے ہیکں ککہ تکم سکے‬ ‫جھگڑا کریں اور اگر تم لوگ ان کے کہے پر چلے تو بےشک تم بھی مشرک ہوئے ( ‪ )۱۲۱‬بھل جو پہلے مردہ تھا پھر ہم نے‬ ‫اس کو زندہ کیا اور اس کے لیے روشنی کر دی جس کے ذریعے سے وہ لوگوں میں چلتا پھرتا ہے کہیں اس شخص جیسا ہو‬ ‫سککتا ہے جکو اندھیرے میکں پڑا ہوا ہو اور اس سکے نککل ہی نکہ سککے اسکی طرح کافکر جکو عمکل ککر رہے ہیکں وہ انہیکں اچھھے‬ ‫معلوم ہوتے ہیں (‪ )۱۲۲‬اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں بڑے بڑے مجرم پیدا کئے کہ ان میں مکاریاں کرتے رہیں اور جو‬ ‫مکاریاں یہ کرتے ہیں ان کا نقصان انہیں کو ہے اور (اس سے) بےخبر ہیں (‪ )۱۲۳‬اور جب ان کے پاس کوئی آیت آتی ہے تو‬ ‫کہتے ہیں کہ جس طرح کی رسالت خدا کے پیغمبروں کو ملی ہے جب تک اسی طرح کی رسالت ہم کو نہ ملے ہم ہرگز ایمان‬ ‫نہ یں لئیں گے اس کو خدا ہی خوب جانتا ہے کہ (رسالت کا کون سا محل ہے اور) وہ اپنی پیغمبری کسے عنایت فرمائے جو‬ ‫لوگ جرم کرتے ہ یں ان کو خدا کے ہاں ذلّت اور عذا بِ شدید ہوگا اس لیے کہ مکّاریاں کرتے ت ھے ( ‪ )۱۲۴‬تو جس شخص‬ ‫کو خدا چاہتا ہے کہ ہدایت بخشے اس کا سینہ اسلم کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے کہ گمراہ کرے اس کا سینہ تنگ‬ ‫اور گھٹھا ہوا ککر دیتکا ہے گویکا وہ آسکمان پکر چڑھ رہا ہے اس طرح خدا ان لوگوں پکر جو ایمان نہیکں لتکے عذاب بھیجتکا ہے (‬ ‫‪ )۱۲۵‬اور یہی تمہارے پروردگار کا سیدھا رستہ ہے جو لوگ غور کرنے والے ہ یں ان کے لیے ہم نے اپنی آیتیں کھول کھول‬ ‫ککر بیان ککر دی ہیکں (‪ )۱۲۶‬ان ککے لیکے ان ککے اعمال ککے صکلے میکں پروردگار ککے ہاں سکلمتی ککا گھھر ہے اور وہی ان ککا‬ ‫دوسکتدار ہے (‪ )۱۲۷‬اور جکس دن وہ سکب (جنّک وانکس) ککو جمکع کرے گکا (اور فرمائے گکا ککہ) اے گروہ جنّات تکم نکے انسکانوں‬ ‫‪Page 50 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سکے بہت (فائدے) حاصکل کئے تکو جکو انسکانوں میکں ان ککے دوسکتدار ہوں گکے وہ کہیکں گکے ککہ پروردگار ہم ایکک دوسکرے سکے‬ ‫فائدہ اٹھاتے رہے اور (آخر) اس وقت کو پہ نچ گئے جو تو نے ہمارے لیے مقرر کیا ت ھا خدا فرمائے گا (اب) تمہارا ٹھکانہ‬ ‫دوزخ ہے ہمیشہ اس میں (جلتے) رہو گے مگر جو خدا چاہے بے شک تمہارا پروردگار دانا اور خبردار ہے (‪ )۱۲۸‬اور اسی‬ ‫طرح ہم ظالموں ککو ان ککے اعمال ککے سکبب جکو وہ کرتکے تھھے ایکک دوسکرے پکر مسکلط ککر دیتکے ہیکں ( ‪ )۱۲۹‬اے جنّوں اور‬ ‫انسانوں کی جماعت کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے پیغمبر نہ یں آتے رہے جو میری آیتیں تم کو پڑھ پڑھ کر سناتے اور اس‬ ‫دن کے سامنے آموجود ہونے سے ڈراتے تھے وہ کہیں گے کہ (پروردگار) ہمیں اپنے گناہوں کا اقرار ہے ان لوگوں کو دنیاکی‬ ‫زندگکی نکے دھوککے میکں ڈال رکھھا تھھا اور (اب) خود اپنکے اوپکر گواہی دی ککہ کفکر کرتکے تھھے (‪( )۱۳۰‬اے محمدﷺ!) یکہ (جکو‬ ‫پیغمبر آتے رہے اور کتابیں نازل ہوتی رہ یں تو) اس لیے کہ تمہارا پروردگار ایسا نہ یں کہ بستیوں کو ظلم سے ہلک کر دے‬ ‫اور وہاں کے رہنے والوں کو (کچھ بھی) خبر نہ ہو (‪ )۱۳۱‬اور سب لوگوں کے بلحاظ اعمال درجے (مقرر) ہیں اور جو کام‬ ‫یہ لوگ کرتے ہیں خدا ان سے بے خبر نہیں (‪ )۱۳۲‬اور تمہارا پروردگار بےپروا (اور) صاحب رحمت ہے اگر چاہے (تو اے‬ ‫بندوں) تمہیکں نابود ککر دے اور تمہارے بعکد جکن لوگوں ککو چاہے تمہارا جانشیکن بنکا دے جیسکا تکم ککو بھھی دوسکرے لوگوں ککی‬ ‫نسکل سکے پیدا کیکا ہے (‪ )۱۳۳‬کچکھ شکک نہیکں ککہ جکو وعدہ تکم سکے کیکا جاتکا ہے وہ (وقوع میکں) آنکے وال ہے اور تکم (خدا ککو)‬ ‫مغلوب نہیں کر سکتے (‪ )۱۳۴‬کہہ دو کہ لوگو تم اپنی جگہ عمل کئے جاؤ میں (اپنی جگہ) عمل کئے جاتا ہوں عنقریب تم کو‬ ‫معلوم ہو جائے گکا ککہ آخرت میکں (بہشکت) ککس ککا گھھر ہوگکا کچکھ شکک نہیکں ککہ مشرک نجات نہیکں پانکے ککے ( ‪ )۱۳۵‬اور (یکہ‬ ‫لوگ) خدا ہی کی پیدا کی ہوئی چیزوں یعنی کھیتی اور چوپایوں میں خدا کا بھی ایک حصہ مقرر کرتے ہیں اور اپنے خیال‬ ‫(باطل) سے کہتے ہیں کہ یہ (حصہ) تو خدا کا اور یہ ہمارے شریکوں (یعنی بتوں) کا تو جو حصہ ان کے شریکوں کا ہوتا ہے‬ ‫وہ تکو خدا ککی طرف نہیکں جکا سککتا اور جکو حصکہ خدا ککا ہوتکا ہے وہ ان ککے شریکوں ککی طرف جکا سککتا ہے یکہ کیسکا برا‬ ‫انصاف ہے (‪ )۱۳۶‬اسی طرح بہت سے مشرکوں کو ان کے شریکوں نے ان کے بچوں کو جان سے مار ڈالنا اچھا کر دکھایا‬ ‫ہے تاکہ انہیں ہلکت میں ڈال دیں اور ان کے دین کو ان پر خلط ملط کر دیں اور اگر خدا چاہ تا تو وہ ایسا نہ کرتے تو ان کو‬ ‫چھوڑ دو کہ وہ جانیں اور ان کا جھوٹ (‪ )۱۳۷‬اور اپنے خیال سے یہ ب ھی کہ تے ہ یں کہ یہ چارپائے اور کھیتی منع ہے اسے‬ ‫اس شخص کے سوا جسے ہم چاہ یں کوئی نہ کھائے اور (بعض) چارپائے ایسے ہ یں کہ ان کی پیٹ پر چڑھ نا منع کر دیا گیا‬ ‫ہے اور بعض مویشی ایسے ہ یں جن پر (ذبح کرتے وقت) خدا کا نام نہ یں لیتے سب خدا پر جھوٹ ہے وہ عنقریب ان کو ان‬ ‫کے جھوٹ کا بدلہ دے گا (‪ )۱۳۸‬اور یہ ب ھی کہ تے ہ یں کہ جو بچہ ان چارپایوں کے پیٹ میں ہے وہ خاص ہمارے مردوں کے‬ ‫لئے ہے اور ہماری عورتوں ککو (اس ککا کھانکا) حرام ہے اور اگکر وہ بچکہ مرا ہوا ہو تکو سکب اس میکں شریکک ہیکں (یعنکی اسکے‬ ‫مرد اور عورتیکں سکب کھائیکں) عنقریکب خدا ان ککو ان ککے ڈھکوسکلوں ککی سکزا دے گکا بےشکک وہ حکمکت وال خکبردار ہے (‬ ‫‪ )۱۳۹‬جن لوگوں نے اپنی اولد کو بیوقوفی سے بے سمجھی سے قتل کیا اور خدا پر افترا کر کے اس کی عطا فرمائی کی‬ ‫ہوئی روزی کو حرام ٹہرایا وہ گھاٹے میں پڑ گئے وہ بےشبہ گمراہ ہیں اور ہدایت یافتہ نہیں ہیں ( ‪ )۱۴۰‬اور خدا ہی تو ہے‬ ‫جکس نکے باغ پیدا کئے چھتریوں پککر چڑھائے ہوئے بھھی اور جکو چھتریوں پککر نہیکں چڑھائے ہوئے وہ بھھی اور کھجور اور‬ ‫کھیتی جن کے طرح طرح کے پ ھل ہوتے ہ یں اور زیتون اور انار جو (بعض باتوں میں) ایک دوسرے سے ملتے ہ یں جب یہ‬ ‫چیزیکں پھلیکں تکو ان ککے پھھل کھاؤ اور جکس دن (پھھل توڑو اور کھیتکی) کاٹھو تکو خدا ککا حکق بھھی اس میکں سکے ادا کرو اور‬ ‫بےجا نہ اڑاؤ کہ خدا بیجا اڑانے والوں کو دوست نہیں رکھتا ( ‪ )۱۴۱‬اور چارپایوں میں بوجھ اٹھانے والے (یعنی بڑے بڑے)‬ ‫بھھی پیدا کئے اور زمیکن سکے لگکے ہوئے (یعنکی چھوٹھے چھوٹھے) بھھی (پکس) خدا ککا دیکا ہوا رزق کھاؤ اور شیطان ککے‬ ‫قدموں پکر نکہ چلو وہ تمہارا صکریح دشمکن ہے (‪( )۱۴۲‬یکہ بڑے چھوٹھے چارپائے) آٹھھ قسکم ککے (ہیکں) دو (دو) بھیڑوں میکں‬ ‫سکے اور دو (دو) بکریوں میکں سکے (یعنکی ایکک ایکک نکر اور اور ایکک ایکک مادہ) (اے پیغمکبر ان سکے) پوچھھو ککہ (خدا نکے)‬ ‫دونوں (کے) نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں (کی) مادنیوں کو یا جو بچہ مادنیوں کے پیٹ میں لپٹ رہا ہو اسے اگر سچے ہو‬ ‫تو مج ھے سند سے بتاؤ (‪ )۱۴۳‬اور دو (دو) اونٹوں میں سے اور دو (دو) گایوں میں سے (ان کے بارے میں ب ھی ان سے)‬ ‫پوچ ھو کہ (خدا نے) دونوں (کے) نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں (کی) مادنیوں کو یا جو بچہ مادنیوں کے پیٹ میں لپٹ رہا‬ ‫ہو اس کو بھل جس وقت خدا نے تم کو اس کا حکم دیا ت ھا تم اس وقت موجود ت ھے؟ تو اس شخص سے زیادہ کون ظالم ہے‬ ‫جو خدا پر جھوٹ افتراء کرے تاکہ اِز راہ بے دانشی لوگوں کو گمراہ کرے کچھ شک نہیں کہ خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں‬ ‫دیتا (‪ )۱۴۴‬کہو کہ جو احکام مجھ پر نازل ہوئے ہ یں ان میں کوئی چیز جسے کھانے وال کھائے حرام نہ یں پاتا بجز اس کے‬ ‫‪Page 51 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کہ وہ مرا ہوا جانور یکا بہتکا لہو یکا سکور ککا گوشت ککہ یکہ سکب ناپاک ہیکں یا کوئی گناہ کی چیز ہو کہ اس پر خدا ککے سکوا کسی‬ ‫اور ککا نام لیککا گیککا ہو اور اگکر کوئی مجبور ہو جائے لیککن نکہ تککو نافرمانککی کرے اور نکہ حککد سکے باہر نکککل جائے تکو تمہارا‬ ‫پروردگار بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۴۵‬اور یہودیوں پکر ہم نکے سکب ناخکن والے جانور حرام ککر دئیکے تھھے اور گایوں اور‬ ‫بکریوں سے ان کی چربی حرام کر دی تھی سوا اس کے جو ان کی پیٹھ پر لگی ہو یا اوجھڑی میں ہو یا ہڈی میں ملی ہو‬ ‫یہ سزا ہم نے ان کو ان کی شرارت کے سبب دی تھی اور ہم تو سچ کہنے والے ہیں ( ‪ )۱۴۶‬اور اگر یوں لوگ تمہاری تکذیب‬ ‫کریں تو کہہ دو تمہارا پروردگار صاحب رحمت وسیع ہے مگر اس کا عذاب گنہ گاروں لوگوں سے نہیں ٹلے گا ( ‪ )۱۴۷‬جو‬ ‫لوگ شرک کرتے ہیں وہ کہیں گے کہ اگر خدا چاہتا تو ہم شرک نہ کرتے اور نہ ہمارے باپ دادا (شرک کرتے) اور نہ ہم کسی‬ ‫چیز کو حرام ٹھہراتے اسی طرح ان لوگوں نے تکذیب کی تھی جو ان سے پہلے تھے یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھ‬ ‫ککر رہے کہہ دو کیکا تمہارے پاس کوئی سکند ہے (اگکر ہے) تکو اسکے ہمارے سکامنے نکالو تکم محکض خیال ککے پیچھھے چلتکے اور‬ ‫اٹ کل کی تیر چلتے ہو (‪ )۱۴۸‬کہہ دو کہ خدا ہی کی حجت غالب ہے اگر وہ چاہ تا تو تم سب کو ہدایت دے دیتا (‪ )۱۴۹‬کہو‬ ‫کہ اپنے گواہوں کو لؤ جو بتائیں کہ خدا نے یہ چیزیں حرام کی ہیں پھر اگر وہ (آ کر) گواہی دیں تو تم ان کے ساتھ گواہی نہ‬ ‫دینکا اور نکہ ان لوگوں ککی خواہشوں ککی پیروی کرنکا جکو ہماری آیتوں ککو جھٹلتکے ہیکں اور آخرت پکر ایمان نہیکں لتکے اور‬ ‫(بتوں کو) اپنے پروردگار کے برابر ٹھہراتے ہ یں (‪ )۱۵۰‬کہہ کہ (لوگو) آؤ میں تمہ یں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے‬ ‫پروردگار نکے تکم پکر حرام ککر دی ہیکں (ان ککی نسکبت اس نکے اس طرح ارشاد فرمایکا ہے) ککہ کسکی چیکز ککو خدا ککا شریکک نکہ‬ ‫بنانکا اور ماں باپ (سکے بدسکلوکی نکہ کرنکا بلککہ) سکلوک کرتکے رہنکا اور ناداری (ککے اندیشکے) سکے اپنکی اولد ککو قتکل نکہ کرنکا‬ ‫کیونکہ تم کو اور ان کو ہم ہی رزق دیتے ہیں اور بےحیائی کے کام ظاہر ہوں یا پوشیدہ ان کے پاس نہ پھٹکنا اور کسی جان‬ ‫(والے) کو جس کے قتل کو خدا نے حرام کر دیا ہے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی جس کا شریعت حکم دے) ان باتوں‬ ‫کا وہ تمہ یں ارشاد فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو (‪ )۱۵۱‬اور یتیم کے مال کے پاس ب ھی نہ جانا مگر ایسے طریق سے کہ بہت ہی‬ ‫پسندیدہ ہو یہاں تک کہ وہ جوانی کو پہ نچ جائے اور ناپ تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کیا کرو ہم کسی کو تکلیف نہ یں‬ ‫دیتے مگر اس کی طاقت کے مطابق اور جب (کسی کی نسبت) کوئی بات کہو تو انصاف سے کہو گو وہ (تمہارا) رشتہ دار‬ ‫ہی ہو اور خدا ککے عہد ککو پورا کرو ان باتوں ککا خدا تمہیکں حککم دیتکا ہے تاککہ تکم نصکحیت کرو (‪ )۱۵۲‬اور یکہ ککہ میرا سکیدھا‬ ‫رستہ یہی ہے تو تم اسی پر چلنا اور اور رستوں پر نہ چلنا کہ (ان پر چل کر) خدا کے رستے سے الگ ہو جاؤ گے ان باتوں‬ ‫کا خدا تمہیں حکم دیتا ہے تاکہ تم پرہیزگار بنو (‪( )۱۵۳‬ہاں) پھر (سن لو کہ) ہم نے موسی کو کتاب عنایت کی تھی تاکہ ان‬ ‫لوگوں پر جو نیکوکار ہیں نعمت پوری کر دیں اور (اس میں) ہر چیز کا بیان (ہے) اور ہدایت (ہے) اور رحمت ہے تاکہ (ان‬ ‫کی امت کے) لوگ اپنے پروردگار کے رُوبرو حاضر ہونے کا یقین کریں ( ‪ )۱۵۴‬اور (اے کفر کرنکے والوں) یہ کتاب ب ھی‬ ‫ہمیں نے اتاری ہے برکت والی تو اس کی پیروی کرو اور (خدا سے) ڈرو تاکہ تم پر مہربانی کی جائے (‪( )۱۵۵‬اور اس لیے‬ ‫اتاری ہے) ککہ (تکم یوں نکہ) کہو ککہ ہم سکے پہلے دو ہی گروہوں پکر کتابیکں اتری تھیکں اور ہم ان ککے پڑھنکے سکے (معذور اور)‬ ‫بے خبر ت ھے (‪ )۱۵۶‬یا (یہ نہ) کہو کہ اگر ہم پر ب ھی کتاب نازل ہوتی تو ہم ان لوگوں کی نسبت کہ یں سیدھے رستے پر ہوتے‬ ‫سکو تمہارے پاس تمہارے پروردگار ککی طرف سکے دلیکل اور ہدایکت اور رحمکت آ گئی ہے تکو اس سکے بڑھ ککر ظالم کون ہوگکا‬ ‫جکو خدا ککی آیتوں ککی تکذیکب کرے اور ان سکے (لوگوں ککو) پھیرے جکو لوگ ہماری آیتوں سکے پھیرتکے ہیکں اس پھیرنکے ککے‬ ‫سبب ہم ان کو برے عذاب کی سزا دیں گے (‪ )۱۵۷‬یہ اس کے سوا اور کس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے پاس فرشتے آئیں یا‬ ‫خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیکں (مگر) جکس روز تمہارے پروردگار ککی کچکھ نشانیاں آ‬ ‫جائیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لیا ہوگا اس وقت اسے ایمان لنا کچھ فائدہ نہیں دے گا یا اپنے ایمان (کی حالت) میں‬ ‫نیک عمل نہ یں کئے ہوں گے (تو گناہوں سے توبہ کرنا مفید نہ ہوگا اے پیغمبر ان سے) کہہ دو کہ تم ب ھی انتظار کرو ہم ب ھی‬ ‫انتظار کرتے ہیں (‪ )۱۵۸‬جن لوگوں نے اپنے دین میں (بہت سے) رستے نکالے اور کئی کئی فرقے ہو گئے ان سے تم کو کچھ‬ ‫کام نہ یں ان کا کام خدا کے حوالے پ ھر جو کچھ وہ کرتکے رہے ہیکں وہ ان کو (سکب) بتائے گکا (‪ )۱۵۹‬اور جو کوئی (خدا ککے‬ ‫حضور) نیکی لے کر آئے گا اس کو ویسی دس نیکیاں ملیں گی اور جو برائی لئے گا اسے سزا ویسے ہی ملے گی اور ان‬ ‫پکر ظلم نہیکں کیکا جائے گکا (‪ )۱۶۰‬کہہ دو ککہ مجھھے میرے پروردگار نکے سکیدھا رسکتہ دکھھا دیکا ہے (یعنکی دیکن صکحیح) مذہب‬ ‫ابراہیکم ککا جکو ایکک (خدا) ہی ککی طرف ککے تھھے اور مشرکوں میکں سکے نکہ تھھے (‪( )۱۶۱‬یکہ بھھی) کہہ دو ککہ میری نماز اور‬ ‫میری عبادت اور میرا جینکا اور میرا مرنکا سکب خدائے رب العالمیکن ہی ککے لیکے ہے (‪ )۱۶۲‬جکس ککا کوئی شریکک نہیکں اور‬ ‫‪Page 52 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫مجکھ ککو اسکی بات ککا حککم مل ہے اور میکں سکب سکے اول فرمانکبردار ہوں ( ‪ )۱۶۳‬کہو کیکا میکں خدا ککے سکوا اور پروردگار‬ ‫تلش کروں اور وہی تکو ہر چیکز ککا مالک ہے اور جکو کوئی (برا) کام کرتکا ہے تکو اس ککا ضرر اسکی ککو ہوتکا ہے اور کوئی‬ ‫شخص کسی (کے گناہ) کا بوجھ نہیں اٹھائے گا پھر تم سب کو اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کا جانا ہے تو جن جن باتوں‬ ‫میں تم اختلف کیا کرتے تھے وہ تم کو بتائے گا ( ‪ )۱۶۴‬اور وہی تو ہے جس نے زمین میں تم کو اپنا نائب بنایا اور ایک کے‬ ‫دوسکرے پکر درجکے بلنکد کئے تاککہ جکو کچکھ اس نکے تمہیکں بخشکا ہے اس میکں تمہاری آزمائش ہے بےشکک تمہارا پروردگار جلد‬ ‫عذاب دینے وال ہے اور بےشک وہ بخشنے وال مہربان بھی ہے (‪)۱۶۵‬‬

‫‪Page 53 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة الٴعرَاف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫المکص (‪( )۱‬اے محمدﷺ) یکہ کتاب (جکو) تکم پکر نازل ہوئی ہے۔ اس سکے تمہیکں تنکگ دل نہیکں ہونکا چاہیئے‪( ،‬یکہ نازل) اس لیکے‬ ‫(ہوئی ہے) کہ تم اس کے ذریعے سے (لوگوں) کو ڈر سناؤ اور (یہ) ایمان والوں کے لیے نصیحت ہے ( ‪( )۲‬لوگو) جو (کتاب)‬ ‫تم پر تمہارے پروردگار کے ہاں نازل ہوئی ہے اس کی پیروی کرو اور اس کے سوا اور رفیقوں کی پیروی نہ کرو (اور) تم‬ ‫کم ہی نصیحت قبول کرتے ہو (‪ )۳‬اور کتنی ہی بستیاں ہیں کہ ہم نے تباہ کر ڈالیں جن پر ہمارا عذاب (یا تو رات کو) آتا تھا‬ ‫جبکہ وہ سوتے ت ھے یا (دن کو) جب وہ قیلولہ (یعنی دوپہر کو آرام) کرتے ت ھے (‪ )۴‬تو جس وقت ان پر عذاب آتا ت ھا ان کے‬ ‫منہ سے یہی نکلتا ت ھا کہ (ہائے) ہم (ہائے) ہم (اپنے اوپر) ظلم کرتے رہے (‪ )۵‬تو جن لوگوں کی طرف پیغمبر بھیجے گئے ہم‬ ‫ان سے ب ھی پرسش کریں گے اور پیغمبروں سے ب ھی پوچھ یں گے ( ‪ )۶‬پ ھر اپنے علم سے ان کے حالت بیان کریں گے اور‬ ‫ہم کہیں غائب تو نہ یں تھے (‪ )۷‬اور اس روز (اعمال کا) تلنا برحق ہے تو جن لوگوں کے (عملوں کے) وزن بھاری ہوں گے‬ ‫وہ تو نجات پانکے والے ہیکں (‪ )۸‬اور جن کے وزن ہلککے ہوں گکے تو یہی لوگ ہیکں جنہوں نے اپنے تئیں خسکارے میکں ڈال اس‬ ‫لیکے ککہ ہماری آیتوں ککے بارے میکں بےانصکافی کرتکے تھھے (‪ )۹‬اور ہم ہی نکے زمیکن میکں تمہارا ٹھکانکہ بنایکا اور اس میکں‬ ‫تمہارے لیے سامان معشیت پیدا کئے۔ (مگر) تم کم ہی شکر کرتے ہو (‪ )۱۰‬اور ہم ہی نے تم کو (ابتدا میں مٹی سے) پیدا کیا‬ ‫پ ھر تمہاری صورت شکل بنائی پ ھر فرشتوں کو حکم دیا آدم کے آگے سجدہ کرو تو (سب نے) سجدہ کیا لیکن ابلیس کہ وہ‬ ‫سجدہ کرنے والوں میں (شامل) نہ ہوا (‪( )۱۱‬خدا نے) فرمایا جب میں نے تجھ کو حکم دیا تو کس چیز نے تجھے سجدہ کرنے‬ ‫سے باز رک ھا۔ اس نے کہا کہ میں اس سے افضل ہوں۔ مج ھے تو نے آگ سے پیدا کیا ہے اور اسے م ٹی سے بنایا ہے ( ‪)۱۲‬‬ ‫فرمایا تو (بہشت سے) اتر جا تجھے شایاں نہیں کہ یہاں غرور کرے پس نکل جا۔ تو ذلیل ہے ( ‪ )۱۳‬اس نے کہا کہ مجھے اس‬ ‫دن تک مہلت عطا فرما جس دن لوگ (قبروں سے) اٹھائے جائیں گے ( ‪ )۱۴‬فرمایا (اچھا) تجھ کو مہلت دی جاتی ہے (‪)۱۵‬‬ ‫(پھھر) شیطان نکے کہا مجھھے تکو تُو نکے ملعون کیکا ہی ہے میکں بھھی تیرے سکیدھے رسکتے پکر ان (ککو گمراہ کرنکے) ککے لیکے‬ ‫بیٹھوں گا (‪ )۱۶‬پھر ان کے آگے سے اور پیچھے سے دائیں سے اور بائیں سے (غرض ہر طرف سے) آؤں گا (اور ان کی‬ ‫راہ ماروں گا) اور تو ان میں اکثر کو شکر گزار نہ یں پائے گا (‪( )۱۷‬خدا نے) فرمایا‪ ،‬نکل جا۔ یہاں سے پاجی۔ مردود جو‬ ‫لوگ ان میں سے تیری پیروی کریں گے میں (ان کو اور تجھ کو جہ نم میں ڈال کر) تم سب سے جہ نم کو ب ھر دوں گا (‪)۱۸‬‬ ‫اور ہم نے آدم (سے کہا کہ) تم اور تمہاری بیوی بہ شت میں رہو سہو اور جہاں سے چاہو (اور جو چاہو) نوش جان کرو مگر‬ ‫اس درخت کے پاس نہ جاؤ ورنہ گنہگار ہو جاؤ گے (‪ )۱۹‬تو شیطان دونوں کو بہکانے لگا تاکہ ان کی ستر کی چیزیں جو ان‬ ‫سے پوشیدہ تھیں کھول دے اور کہنے لگا کہ تم کو تمہارے پروردگار نے اس درخت سے صرف اس لیے منع کیا ہے کہ کہ تم‬ ‫فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ جیتے نہ رہو (‪ )۲۰‬اور ان سے قسم ک ھا کر کہا میں تو تمہارا خیر خواہ ہوں (‪ )۲۱‬غرض (مردود‬ ‫نے) دھوکہ دے کر ان کو (معصیت کی طرف) کھینچ ہی لیا جب انہوں نے اس درخت (کے پ ھل) کو ک ھا لیا تو ان کی ستر‬ ‫کی چیزیں کھل گئیں اور وہ بہ شت کے (درختوں کے) پتے توڑ توڑ کر اپنے اوپر چپکانے لگے اور (ستر چھپانے لگے) تب‬ ‫ان کے پروردگار نے ان کو پکارا کہ کیا میں نے تم کو اس درخت (کے پاس جانے) سے منع نہیں کیا تھا اور جتا نہیں دیا تھا‬ ‫کہ شیطان تمہارا کھلم کھل دشمن ہے (‪ )۲۲‬دونوں عرض کرنے لگے کہ پروردگار ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو‬ ‫ہمیں نہ یں بخشے گا اور ہم پر رحم نہ یں کرے گا تو ہم تباہ ہو جائیں گے (‪( )۲۳‬خدا نے) فرمایا (تم سب بہ شت سے) اتر جاؤ‬ ‫(اب سکے) تکم ایکک دوسکرے ککے دشمکن ہو اور تمہارے لیکے ایکک وقکت (خاص) تکک زمیکن پکر ٹھکانکہ اور (زندگکی ککا) سکامان‬ ‫(کر دیا گیا) ہے (‪( )۲۴‬یعنی) فرمایا کہ اسی میں تمہارا جینا ہوگا اور اسی میں مرنا اور اسی میں سے (قیامت کو زندہ کر‬ ‫ککے) نکالے جاؤ گکے (‪ )۲۵‬اے نبکی آدم ہم نکے تکم پکر پوشاک اتاری ککہ تمہارا سکتر ڈھانککے اور (تمہارے بدن ککو) زینکت (دے)‬ ‫اور (جو) پرہیزگاری کا لباس (ہے) وہ سب سے اچھا ہے۔ یہ خدا کی نشانیاں ہیں تاکہ لوگ نصحیت پکڑ یں ( ‪ )۲۶‬اے نبی آدم‬ ‫‪Page 54 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(دیکھنکا کہیکں) شیطان تمہیکں بہککا نکہ دے جکس طرح تمہارے ماں باپ ککو (بہککا ککر) بہشکت سکے نکلوا دیکا اور ان سکے ان ککے‬ ‫کپڑے اتروا دیئے تاککہ ان ککے سکتر ان ککو کھول ککر دکھھا دے۔ وہ اور اس ککے بھائی تکم ککو ایسکی جگکہ سکے دیکھتکے رہے ہیکں‬ ‫جہاں سے تم ان کو نہ یں دیکھ سکتے ہم نے شیطانوں کو انہ یں لوگوں کا رفیق کار بنایا ہے جو ایمان نہ یں رکھ تے (‪ )۲۷‬اور‬ ‫جب کوئی بے حیائی کا کام کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے بزرگوں کو اسی طرح کرتے دیکھا ہے اور خدا نے بھی ہم‬ ‫کو یہی حکم دیا ہے۔ کہہ دو خدا بےحیائی کے کام کرنے کا ہرگز حکم نہ یں دیتا۔ بھل تم خدا کی نسبت ایسی بات کیوں کہ تے‬ ‫ہو جس کا تمہ یں علم نہ یں (‪ )۲۸‬کہہ دو کہ میرے پروردگار نے تو انصاف کرنے کا حکم دیا ہے۔ اور یہ کہ ہر نماز کے وقت‬ ‫سکیدھا (قبلے ککی طرف) رخ کیکا کرو اور خاص اسکی ککی عبادت کرو اور اسکی ککو پکارو۔ اس نکے جکس طرح تکم ککو ابتداء‬ ‫میکں پیدا کیکا تھھا اسکی طرح تکم پھھر پیدا ہوگکے (‪ )۲۹‬ایکک فریکق ککو تکو اس نکے ہدایکت دی اور ایکک فریکق پکر گمراہی ثابکت‬ ‫ہوچکی۔ ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر شیطانوں کو رفیق بنا لیا اور سمجھتے (یہ) ہیں کہ ہدایت یاب ہیں (‪ )۳۰‬اے نبی آدم!‬ ‫ہر نماز ککے وقکت اپنکے تئیکں مزّیکن کیکا کرو اور کھاؤ اور پیکؤ اور بےجکا نکہ اڑاؤ ککہ خدا بےجکا اڑانکے والوں ککو دوسکت نہیکں‬ ‫رکھ تا (‪ )۳۱‬پوچ ھو تو کہ جو زینت (وآرائش) اور کھانے (پینے) کی پاکیزہ چیزیں خدا نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کی ہ یں‬ ‫ان کو حرام کس نے کیا ہے؟ کہہ دو کہ یہ چیزیں دنیا کی زندگی میں ایمان والوں کے لیے ہیں اور قیامت کے دن خاص ان ہی‬ ‫ککا حصکہ ہوں گکی۔ اسکی طرح خدا اپنکی آیتیکں سکمجھنے والوں ککے لیکے کھول کھول ککر بیان فرماتکا ہے (‪ )۳۲‬کہہ دو ککہ میرے‬ ‫پروردگار نکے تکو بےحیائی ککی باتوں ککو ظاہر ہوں یکا پوشیدہ اور گناہ ککو اور ناحکق زیادتکی کرنکے ککو حرام کیکا ہے۔ اور اس‬ ‫کو ب ھی کہ تم کسی کو خدا کا شریک بناؤ جس کی اس نے کوئی سند نازل نہ یں کی اور اس کو ب ھی کہ خدا کے بارے میں‬ ‫ایسی باتیں کہو جن کا تمہیں کچھ علم نہیں (‪ )۳۳‬اور ہر ایک فرقے کے لیے (موت کا) ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ آ جاتا ہے‬ ‫تو نہ تو ایک گھڑی دیر کرسکتے ہیں نہ جلدی (‪ )۳۴‬اے نبی آدم! (ہم تم کو یہ نصیحت ہمیشہ کرتے رہے ہیں کہ) جب ہمارے‬ ‫پیغمبر تمہارے پاس آیا کریں اور ہماری آیتیں تم کو سنایا کریں (تو ان پر ایمان لیا کرو) کہ جو شخص (ان پر ایمان ل کر‬ ‫خدا سکے) ڈرتکا رہے گکا اور اپنکی حالت درسکت رکھھے گکا تکو ایسکے لوگوں ککو نکہ کچکھ خوف ہوگکا اور نکہ وہ غمناک ہوں گکے (‬ ‫‪ )۳۵‬اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا اور ان سے سرتابی کی وہی دوزخی ہیں کہ ہمیشہ اس میں (جلتے) رہیں گے (‬ ‫‪ )۳۶‬تو اس سے زیادہ ظالم کون ہے جو خدا پر جھوٹ باند ھے یا اس کی آیتوں کو جھٹلئے۔ ان کو ان کے نصیب کا لک ھا‬ ‫ملتا ہی رہے گا یہاں تک کہ جب ان کے پاس ہمارے بھیجے ہوئے (فرشتے) جان نکالنے آئیں گے تو کہیں گے کہ جن کو تم خدا‬ ‫کے سوا پکارا کرتے تھے وہ (اب) کہاں ہیں؟ وہ کہیں گے (معلوم نہیں) کہ وہ ہم سے (کہاں) غائب ہوگئے اور اقرار کریں گے‬ ‫ککہ بےشکک وہ کافکر تھھے (‪ )۳۷‬تکو خدا فرمائے گکا ککہ جنّوں اور انسکانوں ککی جکو جماعتیکں تکم سکے پہلے ہو گزری ہیکں ان ککے‬ ‫ساتھ تم ب ھی داخل جہ نم ہو جاؤ۔ جب ایک جماعت (وہاں) جا داخل ہو گئی تو اپنی (مذہ بی) بہن (یعنی اپنے جیسی دوسری‬ ‫جماعت) پر لعنت کرے گی۔ یہاں تک کہ جب سب اس میں داخل ہو جائیں گے تو پچھلی جماعت پہلی کی نسبت کہے گی کہ‬ ‫اے پروردگار! ان ہی لوگوں نکے ہم ککو گمراہ کیکا تھھا تکو ان ککو آتکش جہنکم ککا دگنکا عذاب دے۔ خدا فرمائے گکا ککہ (تکم) سکب ککو‬ ‫دگنا (عذاب دیا جائے گا) مگر تم نہ یں جانتے (‪ )۳۸‬اور پہلی جماعت پچھلی جماعت سے کہے گی کہ تم کو ہم پر کچھ ب ھی‬ ‫فضیلت نہ ہوئی تو جو (عمل) تم کیا کرتے ت ھے اس کے بدلے میں عذاب کے مزے چک ھو (‪ )۳۹‬جن لوگوں نے ہماری آیتوں‬ ‫ککو جھٹلیکا اور ان سکے سکرتابی ککی۔ ان ککے لیکے نکہ آسکمان ککے دروازے کھولے جائیکں گکے اور نکہ وہ بہشکت میکں داخکل ہوں‬ ‫گے۔ یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے میں سے نہ نکل جائے اور گنہگاروں کو ہم ایسی ہی سزا دیا کرتے ہ یں (‪ )۴۰‬ایسے‬ ‫لوگوں کے لیے (نیچے) بچھونا بھی (آتش) جہنم کا ہوگا اور اوپر سے اوڑھنا بھی (اسی کا) اور ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا‬ ‫دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۴۱‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور عمکل نیکک کرتکے رہے اور ہم (عملوں ککے لیکے) کسکی شخکص ککو اس ککی‬ ‫طاقکت سکے زیادہ تکلیکف نہیکں دیتکے۔ ایسکے ہی لوگ اہل بہشکت ہیکں (ککہ) اس میکں ہمیشکہ رہیکں گکے ( ‪ )۴۲‬اور جکو کینکے ان ککے‬ ‫دلوں میں ہوں گے ہم سب نکال ڈالیں گے۔ ان کے محلوں کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی اور کہ یں گے کہ خدا کا شکر ہے‬ ‫جس نے ہم کو یہاں کا راستہ دکھایا اور اگکر خدا ہم کو رستہ نہ دکھاتا تو ہم رستہ نہ پا سکتے۔ بے شک ہمارا پروردگار کے‬ ‫رسکول حکق بات لے ککر آئے تھھے اور (اس روز) منادی ککر دی جائے گکی ککہ تکم ان اعمال ککے صکلے میکں جکو دنیکا میکں کرتکے‬ ‫تھھھے اس بہشککت ک کے وارث بنککا دیئے گئے ہو (‪ )۴۳‬اور اہل بہشککت دوزخیوں س کے پکار کککر کہی کں گ کے ک کہ جککو وعدہ ہمارے‬ ‫پروردگار نکے ہم سکے کیکا تھھا ہم نکے تکو اسکے سکچا پالیکا۔ بھل جکو وعدہ تمہارے پروردگار نکے تکم سکے کیکا تھھا تکم نکے بھھی اسکے‬ ‫سچا پایا؟ وہ کہ یں گے ہاں تو (اس وقت) ان میں ایک پکارنے وال پکارے گا کہ بےانصافوں پر خدا کی لعنت ( ‪ )۴۴‬جو خدا‬ ‫‪Page 55 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککی راہ سکے روکتکے اور اس میکں کجکی ڈھونڈتکے اور آخرت سکے انکار کرتکے تھھے (‪ )۴۵‬ان دونوں (یعنکی بہشکت اور دوزخ)‬ ‫کے درمیان (اعراف نام) ایک دیوار ہو گی اور اعراف پر کچھ آدمی ہوں گے جو سب کو ان کی صورتوں سے پہچان لیں‬ ‫گکے۔ تکو وہ اہل بہشکت ککو پکار ککر کہیکں گکے ککہ تکم پکر سکلمتی ہو۔ یکہ لوگ بھھی بہشکت میکں داخکل تکو نہیکں ہوں گکے مگکر امیکد‬ ‫رکھتکے ہوں گکے (‪ )۴۶‬اور جکب ان ککی نگاہیکں پلٹ ککر اہل دوزخ ککی طرف جائیکں گکی تکو عرض کریکں گکے ککہ اے ہمارے‬ ‫پروردگار ہم ککو ظالم لوگوں ککے سکاتھ شامکل نکہ کیجیکو (‪ )۴۷‬اور اہل اعراف (کافکر) لوگوں ککو جنہیکں ان ککی صکورتوں سکے‬ ‫شناخکت کرتکے ہوں گے پکاریکں گکے اور کہیکں گے (ککہ آج) نہ تو تمہاری جماعکت ہی تمہارے کچکھ کام آئی اور نکہ تمہارا تکبّر‬ ‫(ہی سکودمند ہوا) (‪( )۴۸‬پھھر مومنوں ککی طرف اشارہ ککر ککے کہیکں گکے) کیکا یکہ وہی لوگ ہیکں جکن ککے بارے میکں تکم قسکمیں‬ ‫کھایا کرتے ت ھے کہ خدا اپنی رحمت سے ان کی دستگیری نہ یں کرے گا (تو مومنو) تم بہ شت میں داخل ہو جاؤ تمہ یں کچھ‬ ‫خوف نہیکں اور نکہ تکم ککو کچکھ رنکج واندوہ ہوگکا (‪ )۴۹‬اور وہ دوزخکی بہشتیوں سکے (گڑگڑا ککر) کہیکں گکے ککہ کسکی قدر ہم پکر‬ ‫پانی بہاؤ یا جو رزق خدا نے تمہ یں عنایت فرمایا ہے ان میں سے (کچھ ہمیں ب ھی دو) وہ جواب دیں گے کہ خدا نے بہ شت کا‬ ‫پانی اور رزق کافروں پر حرام کر دیا ہے (‪ )۵۰‬جنہوں نے اپنے دین کو تماشا اور کھیل بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے‬ ‫ان کو دھوکے میں ڈال رک ھا ت ھا۔ تو جس طرح یہ لوگ اس دن کے آنے کو بھولے ہوئے اور ہماری آیتوں سے منکر ہو رہے‬ ‫تھے۔ اسی طرح آج ہم بھی انہیں بھل دیں گے (‪ )۵۱‬اور ہم نے ان کے پاس کتاب پہنچا دی ہے جس کو علم ودانش کے ساتھ‬ ‫کھول کھول کر بیان کر دیا ہے (اور) وہ مومن لوگوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے (‪ )۵۲‬کیا یہ لوگ اس کے وعدہٴ عذاب‬ ‫کے منتظر ہیں۔ جس دن وہ وعدہ آجائے گا تو جو لوگ اس کو پہلے سے بھولے ہوئے ہوں گے وہ بول اٹھ یں گے کہ بےشک‬ ‫ہمارے پروردگار ککے رسکول حکق لے ککر آئے تھھے۔ بھل (آج) ہمارا کوئی سکفارشی ہیکں ککہ ہماری سکفارش کریکں یکا ہم (دنیکا‬ ‫میکں) پھھر لوٹھا دیئے جائیکں ککہ جکو عمکل (بکد) ہم (پہلے) کرتکے تھھے (وہ نکہ کریکں بلککہ) ان ککے سکوا اور (نیکک) عمکل کریکں۔‬ ‫بےشکک ان لوگوں نکے اپنکا نقصکان کیکا اور جکو کچکھ یکہ افتراء کیکا کرتکے تھھے ان سکے سکب جاتکا رہا (‪ )۵۳‬کچکھ شکک نہیکں ککہ‬ ‫تمہارا پروردگار خدا ہی ہے جکس نے آسمانوں اور زمین کو چکھ دن میں پیدا کیا پ ھر عرش پر جا ٹھہرا۔ وہی رات کو دن‬ ‫کا لباس پہناتا ہے کہ وہ اس کے پیچھے دوڑتا چل آتا ہے۔ اور اسی نے سورج اور چاند ستاروں کو پیدا کیا سب اس کے حکم‬ ‫ککے مطابکق کام میکں لگکے ہوئے ہیکں۔ دیکھھو سکب مخلوق بھھی اسکی ککی ہے اور حککم بھھی (اسکی ککا ہے)۔ یکہ خدا رب العالمیکن‬ ‫بڑی برکت وال ہے (‪( )۵۴‬لوگو) اپنے پروردگار سے عاجزی سے اور چپکے چپکے دعائیں مانگا کرو۔ وہ حد سے بڑھ نے‬ ‫والوں ککو دوسکت نہیکں رکھتکا (‪ )۵۵‬اور ملک میکں اصکلح ککے بعکد خرابکی نکہ کرنکا اور خدا سکے خوف کرتکے ہوئے اور امیکد‬ ‫رکھ کر دعائیں مانگتے رہ نا۔ کچھ شک نہ یں کہ خدا کی رحمت نیکی کرنے والوں سے قریب ہے ( ‪ )۵۶‬اور وہی تو ہے جو‬ ‫اپنکی رحمکت (یعنکی مینکھ) سکے پہلے ہواؤں ککو خوشخکبری (بنکا ککر) بھیجتکا ہے۔ یہاں تکک ککہ جکب وہ بھاری بھاری بادلوں ککو‬ ‫اٹھا لتی ہے تو ہم اس کو ایک مری ہوئی بستی کی طرف ہانک دیتے ہیں۔ پھر بادل سے مینھ برساتے ہیں۔ پھر مینھ سے‬ ‫ہر طرح کے پ ھل پیدا کرتے ہ یں۔ اسی طرح ہم مردوں کو (زمین سے) زندہ کرکے باہر نکال لیں گے۔ (یہ آیات اس لیے بیان‬ ‫کی جاتی ہیں) تاکہ تم نصیحت پکڑو (‪ )۵۷‬جو زمین پاکیزہ (ہے) اس میں سے سبزہ بھی پروردگار کے حکم سے (نفیس ہی)‬ ‫نکلتا ہے اور جو خراب ہے اس میں جو کچھ ہے ناقص ہوتا ہے۔ اسی طرح ہم آیتوں کو شکرگزار لوگوں کے لئے پھیر پھیر‬ ‫کر بیان کرتے ہیں (‪ )۵۸‬ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے (ان سے کہا) اے میری برادری کے لوگو خدا‬ ‫کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ مجھے تمہارے بارے میں بڑے دن کے عذاب کا (بہت ہی) ڈر ہے (‪)۵۹‬‬ ‫تو جو ان کی قوم میں سردار ت ھے وہ کہ نے لگے کہ ہم تمہ یں صریح گمراہی میں (مبتل) دیکھ تے ہ یں (‪ )۶۰‬انہوں نے کہا اے‬ ‫قوم مجکھ میکں کسکی طرح ککی گمراہی نہیکں ہے بلککہ میکں پروردگار عالم ککا پیغمکبر ہوں (‪ )۶۱‬تمہیکں اپنکے پروردگار ککے پیغام‬ ‫پہنچاتکا ہوں اور تمہاری خیرخواہی کرتکا ہوں اور مجکھ کو خدا کی طرف سکے ایسکی باتیں معلوم ہیکں جن سکے تکم بے خبر ہو (‬ ‫‪ )۶۲‬کیا تم کو اس بات سے تعجب ہوا ہے کہ تم میں سے ایک شخص کے ہاتھ تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے پاس‬ ‫نصکیحت آئی تاککہ وہ تکم ککو ڈرائے اور تاککہ تکم پرہیزگار بنکو اور تاککہ تکم پکر رحکم کیکا جائے ( ‪ )۶۳‬مگکر ان لوگوں نکے ان ککی‬ ‫تکذیب کی۔ تو ہم نے نوح کو اور جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے ان کو تو بچا لیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو‬ ‫جھٹلیکا تھھا انہیکں غرق ککر دیکا۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ وہ اندھھے لوگ تھھے (‪ )۶۴‬اور (اسکی طرح) قوم عاد ککی طرف ان ککے‬ ‫بھائی ہود کو بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ بھائیو خدا ہی کی عبادت کرو۔ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ کیا تم ڈرتے نہیں؟‬ ‫(‪ )۶۵‬تو ان کی قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے کہ تم ہمیں احمق نظر آتے ہو اور ہم تمہیں جھوٹا خیال کرتے ہیں (‬ ‫‪Page 56 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫‪ )۶۶‬انہوں نکے کہا ککہ بھائیکو مجکھ میکں حماقکت ککی کوئی بات نہیکں ہے بلککہ میکں رب العالمیکن ککا پیغمکبر ہوں (‪ )۶۷‬میکں تمہیکں‬ ‫خدا کے پیغام پہنچاتا ہوں اور تمہارا امانت دار خیرخواہ ہوں (‪ )۶۸‬کیا تم کو اس بات سے تعجب ہوا ہے کہ تم میں سے ایک‬ ‫شخکص ککے ہاتکھ تمہارے پروردگار ککی طرف سکے تمہارے پاس نصکیحت آئی تاککہ وہ تمہیکں ڈرائے اور یاد کرو تکو کرو جکب‬ ‫اس نے تم کو قوم نوح کے بعد سردار بنایا۔ اور تم کو پھیلؤ زیادہ دیا۔ پس خدا کی نعمتوں کو یاد کرو۔ تاکہ نجات حاصل‬ ‫کرو (‪ )۶۹‬وہ کہ نے لگے کہ تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم اکیلے خدا ہی کی عبادت کریں۔ اور جن کو ہمارے باپ دادا‬ ‫پوجتے چلے آئے ہیں ان کو چھوڑ دیں؟ تو اگر سچے ہو تو جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اسے لے آؤ ( ‪ )۷۰‬ہود نے کہا تمہارے‬ ‫پروردگار ککی طرف سکے تکم پکر عذاب اور غضکب ککا (نازل ہونکا) مقرر ہو چککا ہے۔ کیکا تکم مجکھ سکے ایسکے ناموں ککے بارے‬ ‫میکں جھگڑتکے ہو جکو تکم نکے اور تمہارے باپ دادا نکے (اپنکی طرف سکے) رککھ لئے ہیکں۔ جکن ککی خدا نکے کوئی سکند نازل نہیکں‬ ‫کی۔ تو تم ب ھی انتظار کرو میں ب ھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں (‪ )۷۱‬پ ھر ہم نے ہود کو اور جو لوگ ان کے ساتھ ت ھے‬ ‫ان کو نجات بخشی اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا ت ھا ان کی جڑ کاٹ دی اور وہ ایمان لنے والے ت ھے ہی نہ یں (‬ ‫‪ )۷۲‬اور قوم ثمود ککی طرف ان ککے بھائی صکالح ککو بھیجکا۔ (تکو) صکالح نکے کہا ککہ اے قوم! خدا ہی ککی عبادت کرو اس ککے‬ ‫سککوا تمہارا کوئی معبود نہیکں۔ تمہارے پاس تمہارے پروردگار کککی طرف سکے ایککک معجزہ آ چکککا ہے۔ (یعنککی) یہی خدا کککی‬ ‫اونٹ نی تمہارے لیے معجزہ ہے۔ تو اسے (آزاد) چھوڑ دو کہ خدا کی زمین میں چرتی پھرے اور تم اسے بری نیت سے ہاتھ‬ ‫بھی نہ لگانا۔ ورنہ عذابِ الیم میں تمہیں پکڑ لے گا ( ‪ )۷۳‬اور یاد تو کرو جب اس نے تم کو قوم عاد کے بعد سردار بنایا اور‬ ‫زمین پر آباد کیا کہ نرم زمین سے (مٹی لے لے کر) محل تعمیر کرتے ہو اور پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے ہو۔ پس‬ ‫خدا کی نعمتوں کو یاد کرو اور زمین میں فساد نہ کرتے پھرو (‪ )۷۴‬تو ان کی قوم میں سردار لوگ جو غرور رکھ تے ت ھے‬ ‫غریکب لوگوں سکے جکو ان میکں سکے ایمان لے آئے تھھے کہنکے لگکے بھل تکم یقیکن کرتکے ہو ککہ صکالح اپنکے پروردگار ککی طرف‬ ‫بھیجے گئے ہیں؟ انہوں نے کہا ہاں جو چیز دے کر وہ بھیجے گئے ہیں ہم اس پر بلشبہ ایمان رکھتے ہیں (‪ )۷۵‬تو (سرداران)‬ ‫مغرور کہ نے لگے کہ جس چیز پر تم ایمان لئے ہو ہم تو اس کو نہ یں مانتکے (‪ )۷۶‬آخر انہوں نے اون ٹی (کی کونچوں) کو‬ ‫کاٹ ڈال اور اپنے پروردگار کے حکم سے سرکشی کی اور کہ نے لگے کہ صالح! جس چیز سے تم ہمیں ڈراتے ت ھے اگر تم‬ ‫(خدا کے) پیغمبر ہو تو اسے ہم پر لے آؤ (‪ )۷۷‬تو ان کو بھونچال نے آ پکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوند ھے پڑے رہ گئے (‬ ‫‪ )۷۸‬پھھر صکالح ان سکے (ناامیکد ہو ککر) پھرے اور کہا ککہ میری قوم! میکں نکے تکم ککو خدا ککا پیغام پہنچکا دیکا اور تمہاری خیکر‬ ‫خواہی کی مگر تم (ایسے ہو کہ) خیر خواہوں کو دوست ہی نہیں رکھتے (‪ )۷۹‬اور اسی طرح جب ہم نے لوط کو (پیغمبر بنا‬ ‫ککر بھیجکا تکو) اس وقکت انہوں نکے اپنکی قوم سکے کہا ککہ تکم ایسکی بےحیائی ککا کام کیوں کرتکے ہو ککہ تکم سکے اہل عالم میکں سکے‬ ‫کسکی نکے اس طرح ککا کام نہیکں کیکا (‪ )۸۰‬یعنکی خواہش نفسکانی پورا کرنکے ککے لیکے عورتوں ککو چھوڑ ککر لونڈوں پکر گرتکے‬ ‫ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ حد سے نکل جانے والے ہو (‪ )۸۱‬تو ان سے اس کا جواب کچھ نہ بن پڑا اور بولے تو یہ بولے کہ‬ ‫ان لوگوں (یعنی لوط اور اس کے گھر والوں) کو اپنے گاؤں سے نکال دو (کہ) یہ لوگ پاک بننا چاہتے ہیں (‪ )۸۲‬تو ہم نے ان‬ ‫کو اور ان کے گھر والوں کو بچا لیا مگر ان کی بی بی (نہ بچی) کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں تھی (‪ )۸۳‬اور ہم نے ان پر‬ ‫(پتھروں ککا) مینکھ برسکایا۔ سکو دیککھ لو ککہ گنہگاروں ککا کیسکا انجام ہوا (‪ )۸۴‬اور مَدیکن ککی طرف ان ککے بھائی شعیکب ککو‬ ‫بھیجککا۔ (تککو) انہوں نککے کہا کککہ قوم! خدا ہی کککی عبادت کرو اس کککے سککوا تمہارا کوئی معبود نہیککں۔ تمہارے پاس تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے نشانی آچکی ہے تو تم ناپ تول پوری کیا کرو اور لوگوں کو چیزیں کم نہ دیا کرو۔ اور زمین میں‬ ‫اصلح کے بعد خرابی نہ کرو۔ اگر تم صاحب ایمان ہو تو سمجھ لو کہ یہ بات تمہارے حق میں بہ تر ہے ( ‪ )۸۵‬اور ہر رستے‬ ‫پکر مکت بیٹھھا کرو ککہ جکو شخکص خدا پکر ایمان نہیکں لتکا ہے اسکے تکم ڈراتکے اور راہ خدا سکے روکتکے اور اس میکں کجکی‬ ‫ڈھونڈتے ہو اور (اس وقت کو) یاد کرو جب تم تھوڑے سے تھے تو خدا نے تم کو جماعت کثیر کر دیا اور دیکھ لو کہ خرابی‬ ‫کرنے والوں کا انجام کیسا ہوا (‪ )۸۶‬اور اگر تم میں سے ایک جماعت میری رسالت پر ایمان لے آئی ہے اور ایک جماعت‬ ‫ایمان نہ یں لئی ہے۔ اور ایک جماعت ایمان نہ یں لئی۔ تو صکبر کیکے رہو یہاں تک کہ خدا ہمارے تمہارے درمیان فیصلہ کر‬ ‫دے اور وہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے وال ہے (‪( )۸۷‬تو) ان کی قوم میں جو لوگ سردار اور بڑے آدمی تھے‪ ،‬وہ کہنے لگے‬ ‫کہ شعیب! (یا تو) ہم تم کو اور جو لوگ تمہارے ساتھ ایمان لئے ہیں‪ ،‬ان کو اپنے شہر سے نکال دیں گے۔ یا تم ہمارے مذہب‬ ‫میکں آجاؤ۔ انہوں نکے کہا خواہ ہم (تمہارے دیکن سکے) بیزار ہی ہوں (تکو بھھی؟) (‪ )۸۸‬اگکر ہم اس ککے بعکد ککہ خدا ہمیکں اس سکے‬ ‫نجات بخش چکا ہے تمہارے مذہب میں لوٹ جائیں تو بے شک ہم نے خدا پر جھوٹ افتراء باند ھا۔ اور ہمیں شایاں نہ یں کہ ہم‬ ‫‪Page 57 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اس میں لوٹ جائیں ہاں خدا جو ہمارا پروردگار ہے وہ چاہے تو (ہم مجبور ہ یں)۔ ہمارے پروردگار کا علم ہر چیز پر احاطہ‬ ‫کیے ہوئے ہے۔ ہمارا خدا ہی پر بھروسہ ہے۔ اے پروردگار ہم میں اور ہماری قوم میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کردے اور تو‬ ‫سب سے بہتر فیصلہ کرنے وال ہے (‪ )۸۹‬اور ان کی قوم میں سے سردار لوگ جو کافر تھے‪ ،‬کہنے لگے (بھائیو) اگر تم نے‬ ‫شعیب کی پیروی کی تو بے شک تم خسارے میں پڑگئے (‪ )۹۰‬تو ان کو بھونچال نے آپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوند ھے‬ ‫پڑے رہ گئے (‪( )۹۱‬یکہ لوگ) جنہوں نکے شعیکب ککی تکذیکب ککی تھھی ایسکے برباد ہوئے تھھے ککہ گویکا وہ ان میکں کبھھی آباد ہی‬ ‫نہ یں ہوئے ت ھے (غرض) جنہوں نے شعیب کو جھٹلیا وہ خسارے میں پڑگئے (‪ )۹۲‬تو شعیب ان میں سے نکل آئے اور کہا‬ ‫کہ بھائیو میں نے تم کو اپنے پروردگار کے پیغام پہنچا دیئے ہ یں اور تمہاری خیرخواہی کی ت ھی۔ تو میں کافروں پر (عذاب‬ ‫نازل ہونکے سکے) رنکج وغکم کیوں کروں (‪ )۹۳‬اور ہم نکے کسکی شہر میکں کوئی پیغمکبر نہیکں بھیجکا مگکر وہاں ککے رہنکے والوں‬ ‫ککو (جکو ایمان نکہ لئے) دکھوں اور مصکیبتوں میکں مبتل کیکا تاککہ وہ عاجزی اور زاری کریکں (‪ )۹۴‬پھھر ہم نکے تکلیکف ککو‬ ‫آسودگی سے بدل دیا یہاں تک کہ (مال واولد میں) زیادہ ہوگئے تو کہ نے لگے کہ اس طرح کا رنج وراحت ہمارے بڑوں کو‬ ‫بھی پہنچتا رہا ہے تو ہم نے ان کو ناگہاں پکڑلیا اور وہ (اپنے حال میں) بےخبر تھے (‪ )۹۵‬اگر ان بستیوں کے لوگ ایمان لے‬ ‫آتکے اور پرہیزگار ہوجاتکے۔ تکو ہم ان پکر آسکمان اور زمیکن ککی برکات (ککے دروازے) کھول دیتکے مگکر انہوں نکے تکو تکذیکب‬ ‫ککی۔ سکو ان ککے اعمال ککی سکزا میکں ہم نکے ان ککو پککڑ لیکا (‪ )۹۶‬کیکا بسکتیوں ککے رہنکے والے اس سکے بےخوف ہیکں ککہ ان پکر‬ ‫ہمارا عذاب رات کو واقع ہو اور وہ (بےخبر) سو رہے ہوں (‪ )۹۷‬اور کیا اہلِ شہر اس سے نڈر ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب دن‬ ‫چڑھھے آ نازل ہو اور وہ کھیکل رہے ہوں (‪ )۹۸‬کیکا یکہ لوگ خدا ککے داؤ ککا ڈر نہیکں رکھتکے (سکن لو ککہ) خدا ککے داؤ سکے وہی‬ ‫لوگ نڈر ہوتے ہ یں جو خسارہ پانے والے ہ یں (‪ )۹۹‬کیا ان لوگوں کو جو اہلِ زمین کے (مرجانے کے) بعد زمین کے مالک‬ ‫ہوتے ہیں‪ ،‬یہ امر موجب ہدایت نہیں ہوا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کے گناہوں کے سبب ان پر مصیبت ڈال دیں۔ اور ان کے دلوں‬ ‫پر مہر لگادیں کہ کچھ سن ہی نہ سکیں (‪ )۱۰۰‬یہ بستیاں ہ یں جن کے کچھ حالت ہم تم کو سناتے ہ یں۔ اور ان کے پاس ان‬ ‫کے پیغمبر نشانیاں لے کر آئے۔ مگر وہ ایسے نہیں تھے کہ جس چیز کو پہلے جھٹل چکے ہوں اسے مان لیں اسی طرح خدا‬ ‫کافروں ککے دلوں پکر مہر لگکا دیتکا ہے (‪ )۱۰۱‬اور ہم نکے ان میکں سکے اکثروں میکں (عہد ککا نباہ) نہیکں دیکھھا۔ اور ان میکں‬ ‫اکثروں کو (دیک ھا تو) بدکار ہی دیک ھا (‪ )۱۰۲‬پ ھر ان (پیغمبروں) کے بعد ہم نے موسیٰ کو نشانیاں دے کر فرعون اور اس‬ ‫کے اعیا نِ سلطنت کے پاس بھیجکا تو انہوں نے ان کے ساتھ کفر کیا۔ سو دیکھ لو کہ خرابی کرنے والوں کا انجام کیا ہوا (‬ ‫‪ )۱۰۳‬اور موسیٰ نے کہا کہ اے فرعون میں رب العالمین کا پیغمبر ہوں (‪ )۱۰۴‬مجھ پر واجب ہے کہ خدا کی طرف سے جو‬ ‫کچکھ کہوں سکچ ہی کہوں۔ میکں تمہارے پاس تمہارے پروردگار ککی طرف سکے نشانکی لے ککر آیکا ہوں۔ سکو بنکی اسکرائیل ککو‬ ‫میرے ساتھ جانے کی رخصت دے دیجیے (‪ )۱۰۵‬فرعون نے کہا اگر تم نشانی لے کر آئے ہو تو اگر سچے ہو تو لؤ (دکھاؤ)‬ ‫(‪ )۱۰۶‬موسیٰ نے اپنی لٹھی (زمین پر) ڈال دی تو وہ اسی وقت صریح اژد ھا (ہوگیا) (‪ )۱۰۷‬اور اپنا ہاتھ باہر نکال تو‬ ‫اسکی دم دیکھنکے والوں ککی نگاہوں میکں سکفید براق (تھھا) (‪ )۱۰۸‬تو قوم فرعون میکں جکو سکردار تھھے وہ کہنکے لگکے ککہ یکہ بڑا‬ ‫علمہ جادوگر ہے (‪ )۱۰۹‬اس کا ارادہ یہ ہے کہ تم کو تمہارے ملک سے نکال دے۔ بھل تمہاری کیا صلح ہے؟ (‪ )۱۱۰‬انہوں‬ ‫نکے (فرعون سکے) کہا ککہ فکی الحال موسکیٰ اور اس ککے بھائی ککے معاملے ککو معاف رکھیکے اور شہروں میکں نقیکب روانکہ ککر‬ ‫دیجیکے (‪ )۱۱۱‬ککہ تمام ماہر جادوگروں ککو آپ ککے پاس لے آئیکں (‪( )۱۱۲‬چنانچکہ ایسکا ہی کیکا گیکا) اور جادوگکر فرعون ککے‬ ‫پاس آپہنچے اور کہ نے لگے کہ اگر ہم جیت گئے تو ہمیں صلہ عطا کیا جائے (‪( )۱۱۳‬فرعون نے) کہا ہاں (ضرور) اور (اس‬ ‫ککے علوہ) تکم مقربوں میکں داخکل کرلیکے جاؤ گکے (‪( )۱۱۴‬جکب فریقیکن روزِ مقررہ پکر جمکع ہوئے تکو) جادوگروں نکے کہا ککہ‬ ‫موسکیٰ یکا تکو تکم (جادو ککی چیکز) ڈالو یکا ہم ڈالتکے ہیکں (‪( )۱۱۵‬موسکیٰ نکے) کہا تکم ہی ڈالو۔ جکب انہوں نکے (جادو ککی چیزیکں)‬ ‫ڈالیں تو لوگوں کی آنکھوں پر جادو کردیا (یعنی نظربندی کردی) اور (لٹھیوں اور رسیوں کے سانپ بنا بنا کر) انہیں ڈرا‬ ‫دیکا اور بہت بڑا جادو دکھایکا (‪( )۱۱۶‬اس وقکت) ہم نکے موسکیٰ ککی طرف وحکی بھیجکی ککہ تکم بھھی اپنکی لٹھھی ڈال دو۔ وہ‬ ‫فوراً (سکانپ بکن ککر) جادوگروں ککے بنائے ہوئے سکانپوں ککو (ایکک ایکک کرککے) نگکل جائے گکی ( ‪( )۱۱۷‬پھھر) تکو حکق ثابکت‬ ‫ہوگیا اور جو کچھ فرعونی کرتکے تھھے‪ ،‬باطکل ہوگیا (‪ )۱۱۸‬اور وہ مغلوب ہوگئے اور ذلیکل ہوکر رہ گئے (‪( )۱۱۹‬یکہ کیفیت‬ ‫دیکھ کر) جادوگر سجدے میں گر پڑے (‪ )۱۲۰‬اور کہ نے لگے کہ ہم جہان کے پروردگار پر ایمان لئے (‪ )۱۲۱‬یعنی موسیٰ‬ ‫اور ہارون ککے پروردگار پکر (‪ )۱۲۲‬فرعون نکے کہا ککہ پیشتکر اس ککے ککہ میکں تمہیکں اجازت دوں تکم اس پکر ایمان لے آئے؟‬ ‫بےشک یہ فریب ہے جو تم نے مل کر شہر میں کیا ہے تاکہ اہلِ شہر کو یہاں سے نکال دو۔ سو عنقریب (اس کا نتیجہ) معلوم‬ ‫‪Page 58 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرلو گے (‪ )۱۲۳‬میں (پہلے تو) تمہارے ایک طرف کے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کٹوا دوں گا پھر تم سب کو سولی‬ ‫چڑھوا دوں گا (‪ )۱۲۴‬وہ بولے کہ ہم تو اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہ یں (‪ )۱۲۵‬اور اس کے سوا تجھ کو‬ ‫ہماری کون سککی بات بری لگکی ہے ککہ جکب ہمارے پروردگار ککی نشانیاں ہمارے پاس آگئیکں تکو ہم ان پکر ایمان لے آئے۔ اے‬ ‫پروردگار ہم پر صبرواستقامت کے دہانے کھول دے اور ہمیں (ماریو تو) مسلمان ہی ماریو (‪ )۱۲۶‬اور قومِ فرعون میں جو‬ ‫سردار تھے کہنے لگے کہ کیا آپ موسیٰ اور اس کی قوم کو چھوڑ دیجیے گا کہ ملک میں خرابی کریں اور آپ سے اور آپ‬ ‫کے معبودوں سکے دسکت ککش ہوجائیں۔ وہ بولے ککہ ہم ان ککے لڑکوں کو قتکل کرڈالیں گکے اور لڑکیوں کو زندہ رہنکے دیکں گے‬ ‫اور بےشکک ہم ان پکر غالب ہیکں (‪ )۱۲۷‬موسکیٰ نکے اپنکی قوم سکے کہا ککہ خدا سکے مدد مانگکو اور ثابکت قدم رہو۔ زمیکن تو خدا‬ ‫کی ہے۔ وہ اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے اس کا مالک بناتا ہے۔ اور آخر بھل تو ڈرنے والوں کا ہے (‪ )۱۲۸‬وہ بولے کہ‬ ‫تمہارے آنے سے پہلے ب ھی ہم کو اذیتیں پہنچتی رہ یں اور آنے کے بعد ب ھی۔ موسیٰ نے کہا کہ قریب ہے کہ تمہارا پروردگار‬ ‫تمہارے دشمن کو ہلک کردے اور اس کی جگہ تمہ یں زمین میں خلیفہ بنائے پ ھر دیک ھے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو ( ‪)۱۲۹‬‬ ‫اور ہم نکے فرعونیوں کو قحطوں اور میووں کے نقصکان میں پکڑا تاککہ نصکیحت حاصل کریں ( ‪ )۱۳۰‬تو جب ان کو آسکائش‬ ‫حاصل ہوتی تو کہ تے کہ ہم اس کے مستحق ہ یں۔ اور اگر سختی پہنچتی تو موسیٰ اور ان کے رفیقوں کی بدشگونی بتاتے۔‬ ‫دیک ھو ان کی بدشگونی خدا کے ہاں مقرر ہے لیکن ان میں اکثر نہ یں جانتے (‪ )۱۳۱‬اور کہ نے لگے کہ تم ہمارے پاس (خواہ)‬ ‫کوئی ہی نشانی لؤ تاکہ اس سے ہم پر جادو کرو۔ مگر ہم تم پر ایمان لنے والے نہیں ہیں ( ‪ )۱۳۲‬تو ہم نے ان پر طوفان اور‬ ‫ٹڈیاں اور جوئیں اور مینڈک اور خون کتنی کھلی ہوئی نشانیاں بھیجیں۔ مگر وہ تکبر ہی کرتے رہے اور وہ لوگ ت ھے ہی‬ ‫گنہگار (‪ )۱۳۳‬اور جب ان پر عذاب واقع ہوتا تو کہ تے کہ موسیٰ ہمارے لیے اپنے پروردگار سے دعا کرو۔ جیسا اس نے تم‬ ‫سکے عہد ککر رکھھا ہے۔ اگکر تکم ہم سکے عذاب ککو ٹال دو گکے تکو ہم تکم پکر ایمان بھھی لے آئیکں گکے اور بنکی اسکرائیل ککو بھھی‬ ‫تمہارے ساتھ جانے (کی اجازت) دیں گے (‪ )۱۳۴‬پھر جب ہم ایک مدت کے لیے جس تک ان کو پہنچنا تھا ان سے عذاب دور‬ ‫کردیتکے تکو وہ عہد ککو توڑ ڈالتکے (‪ )۱۳۵‬تکو ہم نکے ان سکے بدلہ لے ککر ہی چھوڑا ککہ ان ککو دریکا میکں ڈبکو دیکا اس لیکے ککہ وہ‬ ‫ہماری آیتوں کو جھٹلتے اور ان سے بےپروائی کرتے ت ھے (‪ )۱۳۶‬اور جو لوگ کمزور سمجھے جاتے ت ھے ان کو زمین‬ ‫(شام) ککے مشرق ومغرب ککا جکس میکں ہم نکے برککت دی تھھی وارث کردیکا اور بنکی اسکرائیل ککے بارے میکں ان ککے صکبر ککی‬ ‫وجکہ سکے تمہارے پروردگار ککا وعدہٴ نیکک پورا ہوا اور فرعون اور قوم فرعون جکو (محکل) بناتکے اور (انگور ککے باغ) جکو‬ ‫چھتریوں پر چڑھاتے ت ھے سب کو ہم نے تباہ کردیا (‪ )۱۳۷‬اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا کے پار اتارا تو وہ ایسے لوگوں‬ ‫ککے پاس جکا پہنچکے جکو اپنکے بتوں (ککی عبادت) ککے لیکے بیٹھھے رہتکے تھھے۔ (بنکی اسکرائیل) کہنکے لگکے ککہ موسکیٰ جیسکے ان‬ ‫لوگوں ککے معبود ہیکں۔ ہمارے لیکے بھھی ایکک معبود بنکا دو۔ موسکیٰ نکے کہا ککہ تکم بڑے ہی جاہل لوگ ہو (‪ )۱۳۸‬یکہ لوگ جکس‬ ‫(شغکل) میکں (پھنسکے ہوئے) ہیکں وہ برباد ہونکے وال ہے اور جکو کام یکہ کرتکے ہیکں سکب بیہودہ ہیکں (‪( )۱۳۹‬اور یکہ بھھی) کہا ککہ‬ ‫بھل میکں خدا ککے سکوا تمہارے لیکے کوئی اور معبود تلش کروں حالنککہ اس نکے تکم ککو تمام اہل عالم پکر فضیلت بخشکی ہے (‬ ‫‪( )۱۴۰‬اور ہمارے ان احسانوں کو یاد کرو) جب ہم نے تم کو فرعونیوں (کے ہاتھ) سے نجات بخشی وہ لوگ تم کو بڑا دکھ‬ ‫دیتے ت ھے۔ تمہارے بیٹوں کو قتل کر ڈالتے ت ھے اور بیٹیوں کو زندہ رہ نے دیتے ت ھے۔ اور اس میں تمہارے پروردگار کی‬ ‫طرف سککککے سککککخت آزمائش تھھھھھی (‪ )۱۴۱‬اور ہم نککککے موسککککیٰ سککککے تیککککس رات کککککی میعاد مقرر کککککی۔ اور اس دس‬ ‫(راتیکککں) اور مل ککککر اسکککے پورا (چلّہ) کردیکککا تکککو اس ککککے پروردگار ککککی چالیکککس رات ککککی میعاد پوری ہوگئی۔ اور‬ ‫جانکککہٰے ککککے) بعکککد تکککم میری قوم میکککں‬ ‫ٰےےھہےہہے‬ ‫موسکککی نککک اپنککک ب ائی ارون سککک ک ا کککک میر (کو ِ طور پکککر‬ ‫میرے جانشین ہو (ان کی) اصلح کرتے رہ نا ٹھ یک اور شریروں کے رستے نہ چلنا (‪ )۱۴۲‬اور جب موسیٰ ہمارے مقرر‬ ‫کیکے ہوئے وقکت پکر (کوہ طور) پکر پہنچکے اور ان ککے پروردگار نکے ان سکے کلم کیکا تکو کہنکے لگکے ککہ اے پروردگار مجھھے‬ ‫(جلوہ) دکھھا ککہ میکں تیرا دیدار (بھھی) دیکھوں۔ پروردگار نکے کہا ککہ تکم مجھھے ہرگکز نکہ دیککھ سککو گکے۔ ہاں پہاڑ ککی طرف‬ ‫دیکھ تے رہو اگر یہ اپنی جگہ قائم رہا تو تم مج ھے دیکھ سکو گے۔ جب ان کا پروردگار پہاڑ پر نمودار ہوا تو (تجلی انوارِ‬ ‫ربانی) نے اس کو ریزہ ریزہ کردیا اور موسیٰ بےہوش ہو کر گر پڑے۔ جب ہوش میں آئے تو کہ نے لگے کہ تیری ذات پاک‬ ‫ہے اور میکں تیرے حضور توبکہ کرتکا ہوں اور جکو ایمان لنکے والے ہیکں ان میکں سکب سکے اول ہوں (‪( )۱۴۳‬خدا نکے) فرمایکا‬ ‫موسکیٰ میکں نکے تکم ککو اپنکے پیغام اور اپنکے کلم سکے لوگوں سکے ممتاز کیکا ہے۔ تکو جکو میکں نکے تکم ککو عطکا کیکا ہے اسکے پککڑ‬ ‫رک ھو اور (میرا) شکر بجالؤ (‪ )۱۴۴‬اور ہم نے (تورات) کی تختیوں میں ان کے لیے ہر قسم کی نصیحت اور ہر چیز کی‬ ‫‪Page 59 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تفصیل لکھ دی پھھر (ارشاد فرمایا کہ) اسکے زور سکے پکڑے رہو اور اپنکی قوم سے ب ھی کہہ دو کہ ان باتوں کو جو اس میں‬ ‫(مندرج ہیکں اور) بہت بہتکر ہیکں پکڑے رہیکں۔ میکں عنقریکب تکم ککو نافرمان لوگوں ککا گھھر دکھاؤں گکا (‪ )۱۴۵‬جکو لوگ زمیکن‬ ‫میکں ناحکق غرور کرتکے ہیکں ان ککو اپنکی آیتوں سکے پھیکر دوں گکا۔ اگکر یکہ سکب نشانیاں بھھی دیککھ لیکں تکب بھھی ان پکر ایمان نکہ‬ ‫لئیں اور اگر راستی کا رستہ دیکھیں تو اسے (اپنا) رستہ نہ بنائیں۔ اور اگر گمراہی کی راہ دیکھیں تو اسے رستہ بنالیں۔ یہ‬ ‫اس لیکے ککہ انہوں نکے ہماری آیات ککو جھٹلیکا اور ان سکے غفلت کرتکے رہے (‪ )۱۴۶‬اور جکن لوگوں نکے ہماری آیتوں اور‬ ‫آخرت کے آنے کو جھٹلیا ان کے اعمال ضائع ہوجائیں گے۔ یہ جیسے عمل کرتے ہ یں ویسا ہی ان کو بدلہ ملے گا ( ‪)۱۴۷‬‬ ‫اور قوم موسیٰ نے موسیٰ کے بعد اپنے زیور کا ایک بچھڑا بنا لیا (وہ) ایک جسم (ت ھا) جس میں سے بیل کی آواز نکلتی‬ ‫تھی۔ ان لوگوں نے یہ نہ دیکھا کہ وہ نہ ان سے بات کرسکتا ہے اور نہ ان کو راستہ دکھا سکتا ہے۔ اس کو انہوں نے (معبود)‬ ‫بنالیکا اور (اپنکے حکق میکں) ظلم کیکا (‪ )۱۴۸‬اور جکب وہ نادم ہوئے اور دیکھھا ککہ گمراہ ہوگئے ہیکں تکو کہنکے لگکے ککہ اگکر ہمارا‬ ‫پروردگار ہم پر رحم نہیں کرے گا اور ہم کو معاف نہیں فرمائے گا تو ہم برباد ہوجائیں گے ( ‪ )۱۴۹‬اور جب موسیٰ اپنی قوم‬ ‫میں نہایت غصے اور افسوس کی حالت میں واپس آئے۔ تو کہ نے لگے کہ تم نے میرے بعد بہت ہی بداطواری کی۔ کیا تم نے‬ ‫اپنکے پروردگار ککا حککم (یعنکی میرا اپنکے پاس آنکا) جلد چاہا (یکہ کہا) اور (شدت غضکب سکے تورات ککی) تختیاں ڈال دیکں اور‬ ‫اپنکے بھائی ککے سکر (ککے بالوں) ککو پککڑ ککر اپنکی طرف کھینچنکے لگکے۔ انہوں نکے کہا ککہ بھائی جان لوگ تکو مجھھے کمزور‬ ‫سمجھتے ت ھے اور قریب ت ھا کہ قتل کردیں۔ تو ایسا کام نہ کیجیے کہ دشمن مجھ پر ہنسیں اور مج ھے ظالم لوگوں میں مت‬ ‫ملیئے (‪ )۱۵۰‬تکب انہوں نکے دعکا ککی ککہ اے میرے پروردگار مجھھے اور میرے بھائی ککو معاف فرمکا اور ہمیکں اپنکی رحمکت‬ ‫میں داخل کر تو سب سے بڑھ کر رحم کرنے وال ہے (‪( )۱۵۱‬خدا نے فرمایا کہ) جن لوگوں نے بچھڑے کو (معبود) بنا لیا‬ ‫تھا ان پر پروردگار کا غضب واقع ہوگا اور دنیا کی زندگی میں ذلت (نصیب ہوگی) اور ہم افتراء پردازوں کو ایسا ہی بدلہ‬ ‫دیا کرتے ہ یں (‪ )۱۵۲‬اور جنہوں نے برے کام کیے پ ھر اس کے بعد توبہ کرلی اور ایمان لے آئے تو کچھ شک نہ یں کہ تمہارا‬ ‫پروردگار اس کے بعد (بخش دے گا کہ وہ) بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۵۳‬اور جب موسیٰ کا غصہ فرو ہوا تو (تورات) کی‬ ‫تختیاں اٹھالیکں اور جکو کچکھ ان میکں لکھھا تھھا وہ ان لوگوں ککے لیکے جکو اپنکے پروردگار سکے ڈرتکے ہیکں۔ ہدایکت اور رحمکت‬ ‫تھھی (‪ )۱۵۴‬اور موسکیٰ نکے اس میعاد پکر جکو ہم نکے مقرر ککی تھھی اپنکی قوم ککے سکتر آدمکی منتخکب (کرککے کوہ طور پکر‬ ‫حاضر) ٹل کیے۔ جب ان کو زلزلے نے پکڑا تو موسیٰ نے کہا کہ اے پروردگار تو چاہتا تو ان کو اور مجھ کو پہلے ہی سے‬ ‫ہلک ککر دیتکا۔ کیکا تکو اس فعکل ککی سکزا میکں جکو ہم میکں سکے بےعقکل لوگوں نکے کیکا ہے ہمیکں ہلک کردے گکا۔ یکہ تکو تیری‬ ‫آزمائش ہے۔ اس سے تو جس کو چاہے گمراہ کرے اور جس کو چاہے ہدایت بخشے۔ تو ہی ہمارا کارساز ہے تو ہمیں (ہمارے‬ ‫گناہ) بخکش دے اور ہم پکر رحکم فرمکا اور تکو سکب سکے بہتکر بخشنکے وال ہے (‪ )۱۵۵‬اور ہمارے لیکے اس دنیکا میکں بھھی بھلئی‬ ‫لککھ دے اور آخرت میکں بھھی۔ ہم تیری طرف رجوع ہوچککے۔ فرمایکا ککہ جکو میرا عذاب ہے اسکے تکو جکس پکر چاہتکا ہوں نازل‬ ‫کرتکا ہوں اور جکو میری رحمکت ہے وہ ہر چیکز ککو شامکل ہے۔ میکں اس ککو ان لوگوں ککے لیکے لککھ دوں گکا جکو پرہیزگاری‬ ‫کرتکے اور زکوٰة دیتکے اور ہماری آیتوں پکر ایمان رکھتکے ہیکں (‪ )۱۵۶‬وہ جکو (محمدﷺ) رسکول (ال) ککی جکو نبکی اُمکی ہیکں‬ ‫پیروی کرتے ہیں جن (کے اوصاف) کو وہ اپنے ہاں تورات اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔ وہ انہیں نیک کام کا حکم دیتے‬ ‫ہیکں اور برے کام سکے روکتکے ہیکں۔ اور پاک چیزوں کککو ان ککے لیکے حلل کرتکے ہیکں اور ناپاک چیزوں کککو ان پککر حرام‬ ‫ٹہراتے ہ یں اور ان پر سے بوجھ اور طوق جو ان (کے سر) پر (اور گلے میں) ت ھے اتارتے ہ یں۔ تو جو لوگ ان پر ایمان‬ ‫لئے اور ان ککی رفاقکت ککی اور انہیکں مدد دی۔ اور جکو نور ان ککے سکاتھ نازل ہوا ہے اس ککی پیروی ککی۔ وہی مراد پانکے‬ ‫والے ہیکں (‪( )۱۵۷‬اے محمدﷺ) کہہ دو ککہ لوگکو میکں تکم سکب ککی طرف خدا ککا بھیجکا ہوا (یعنکی اس ککا رسکول) ہوں۔ (وہ) جکو‬ ‫آسکمانوں اور زمیکن ککا بادشاہ ہے۔ اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں وہی زندگانکی بخشتکا ہے اور وہی موت دیتکا ہے۔ تکو خدا پکر‬ ‫اور اس کے رسول پیغمبر اُمکی پکر جو خدا پر اور اس کے تمام کلم پکر ایمان رکھ تے ہ یں ایمان لؤ اور ان کی پیروی کرو‬ ‫تاکہ ہدایت پاؤ (‪ )۱۵۸‬اور قوم موسیٰ میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو حق کا راستہ بتاتے اور اسی کے ساتھ انصاف کرتے‬ ‫ہ یں (‪ )۱۵۹‬اور ہم نے ان کو (یعنی بنی اسرائیل کو) الگ الگ کرکے بارہ قبیلے (اور) بڑی بڑی جماعتیں بنا دیا۔ اور جب‬ ‫موسکیٰ سکے ان ککی قوم نکے پانکی طلب کیکا تو ہم نکے ان ککی طرف وحکی بھیجکی ککہ اپنکی لٹھھی پتھھر پکر مار دو۔ تو اس میکں‬ ‫سے بارہ چشمے پھوٹ نکلے۔ اور سب لوگوں نے اپنا اپنا گھاٹ معلوم کرلیا۔ اور ہم نے ان (کے سروں) پر بادل کو سائبان‬ ‫بنائے رکھا اور ان پر من وسلویٰ اتارتے رہے۔ اور (ان سے کہا کہ) جو پاکیزہ چیزیں ہم تمہیں دیتے ہیں انہیں کھاؤ۔ اور ان‬ ‫‪Page 60 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫لوگوں نے ہمارا کچھ نقصان نہ یں کیا بلکہ (جو) نقصان کیا اپنا ہی کیا (‪ )۱۶۰‬اور (یاد کرو) جب ان سے کہا گیا کہ اس شہر‬ ‫میں سکونت اختیار کرلو اور اس میں جہاں سے جی چاہے کھانا (پینا) اور (ہاں شہر میں جانا تو) حِطّتہٌ کہ نا اور دروازے‬ ‫میکں داخکل ہونکا تکو سکجدہ کرنکا۔ ہم تمہارے گناہ معاف کردیکں گکے۔ اور نیککی کرنکے والوں ککو اور زیادہ دیکں گکے ( ‪ )۱۶۱‬مگکر‬ ‫جو ان میں ظالم ت ھے انہوں نے اس لفظ کو جس کا ان کو حکم دیا گیا ت ھا بدل کر اس کی جگہ اور لفظ کہ نا شروع کیا تو ہم‬ ‫نکے ان پکر آسکمان سکے عذاب بھیجکا اس لیکے ککہ ظلم کرتکے تھھے (‪ )۱۶۲‬اور ان سکے اس گاؤں ککا حال تکو پوچ ھو جکب لب دریکا‬ ‫واقع تھا۔ جب یہ لوگ ہفتے کے دن کے بارے میں حد سے تجاوز کرنے لگے (یعنی) اس وقت کہ ان کے ہفتے کے دن مچھلیاں‬ ‫ان کے سامنے پانی کے اوپر آتیں اور جب ہفتے کا دن نہ ہوتا تو نہ آتیں۔ اسی طرح ہم ان لوگوں کو ان کی نافرمانیوں کے‬ ‫سبب آزمائش میں ڈالنے لگے (‪ )۱۶۳‬اور جب ان میں سے ایک جماعت نے کہا کہ تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے‬ ‫ہو جن کو ال ہلک کرنے وال یا سخت عذاب دینے وال ہے تو انہوں نے کہا اس لیے کہ تمہارے پروردگار کے سامنے معذرت‬ ‫کرسککیں اور عجکب نہیکں ککہ وہ پرہیزگاری اختیار کریکں (‪ )۱۶۴‬جکب انہوں نکے ان باتوں ککو فراموش کردیکا جکن ککی ان ککو‬ ‫نصکیحت ککی گئی تھھی تکو جکو لوگ برائی سکے منکع کرتکے تھھے ان ککو ہم نکے نجات دی اور جکو ظلم کرتکے تھھے ان ککو برے‬ ‫عذاب میکں پککڑ لیکا ککہ نافرمانکی کئے جاتکے تھھے (‪ )۱۶۵‬غرض جکن اعمال (بکد) سکے ان ککو منکع کیکا گیکا تھھا جکب وہ ان‬ ‫(پراصرار اور ہمارے حکم سے) گردن کشی کرنے لگے تو ہم نے ان کو حکم دیا کہ ذلیل بندر ہوجاؤ (‪( )۱۶۶‬اور اس وقت‬ ‫کو یاد کرو) جب تمہارے پروردگار نے (یہود کو) آگاہ کردیا تھا کہ وہ ان پر قیامت تک ایسے شخص کو مسلط رکھے گا جو‬ ‫انہیکں بری بری تکلیفیکں دیتکا رہے۔ بےشکک تمہارا پروردگار جلد عذاب کرنکے وال ہے اور وہ بخشنکے وال مہربان بھھی ہے (‬ ‫‪ )۱۶۷‬اور ہم نے ان کو جماعت جماعت کرکے ملک میں منتشر کر دیا۔ بعض ان میں سے نیکوکار ہیں اور بعض اور طرح‬ ‫ککے (یعنککی بدکار) اور ہم آسککائشوں‪ ،‬تکلیفوں (دونوں) سکے ان کککی آزمائش کرتکے رہے تاککہ (ہماری طرف) رجوع کریکں (‬ ‫‪ )۱۶۸‬پھھر ان ککے بعکد ناخلف ان ککے قائم مقام ہوئے جکو کتاب ککے وارث بنکے۔ یکہ (بےتامکل) اس دنیائے دنکی ککا مال ومتاع لے‬ ‫لیتے ہ یں اور کہ تے ہ یں کہ ہم بخش دیئے جائیں گے۔ اور (لوگ ایسوں پر طعن کرتے ہ یں) اگر ان کے سامنے ب ھی ویسا ہی‬ ‫مال آجاتا ہے تو وہ ب ھی اسے لے لیتے ہ یں۔ کیا ان سے کتاب کی نسبت عہد نہ یں لیا گیا کہ خدا پر سچ کے سوا اور کچھ نہ یں‬ ‫کہ یں گے۔ اور جو کچھ اس (کتاب) میں ہے اس کو انہوں نے پڑھ ب ھی لیا ہے۔ اور آخرت کا گ ھر پرہیزگاروں کے لیے بہ تر‬ ‫ہے کیکا تکم سکمجھتے نہیکں (‪ )۱۶۹‬اور جکو لوگ کتاب ککو مضبوط پکڑے ہوئے ہیکں اور نماز ککا التزام رکھتکے ہیکں (ان ککو ہم‬ ‫اجر دیں گے کہ) ہم نیکوکاروں کا اجر ضائع نہیں کرتے (‪ )۱۷۰‬اور جب ہم نے ان (کے سروں) پر پہاڑ اٹھا کھڑا کیا گویا‬ ‫وہ سکائبان تھھا اور انہوں نکے خیال کیکا ککہ وہ ان پکر گرتکا ہے تکو (ہم نکے کہا ککہ) جکو ہم نکے تمہیکں دیکا ہے اسکے زور سکے پکڑے‬ ‫رہو۔ اور جو اس میں لکھا ہے اس پر عمل کرو تاکہ بچ جاؤ (‪ )۱۷۱‬اور جب تمہارے پروردگار نے بنی آدم سے یعنی ان کی‬ ‫پیٹھوں س کے ان کککی اولد نکالی تککو ان س کے خود ان ک کے مقابلے می کں اقرار کرا لیککا (یعنککی ان س کے پوچھ ھا ک کہ) کیککا تمہارا‬ ‫پروردگار نہیکں ہوں۔ وہ کہنکے لگکے کیوں نہیکں ہم گواہ ہیکں (ککہ تکو ہمارا پروردگار ہے)۔ یکہ اقرار اس لیکے کرایکا تھھا ککہ قیامکت‬ ‫کے دن (کہ یں یوں نہ) کہ نے لگو کہ ہم کو تو اس کی خبر ہی نہ ت ھی (‪ )۱۷۲‬یا یہ (نہ) کہو کہ شرک تو پہلے ہمارے بڑوں نے‬ ‫کیا ت ھا۔ اور ہم تو ان کی اولد ت ھے (جو) ان کے بعد (پیدا ہوئے)۔ تو کیا جو کام اہل باطل کرتے رہے اس کے بدلے تو ہمیں‬ ‫ہلک کرتا ہے (‪ )۱۷۳‬اور اسی طرح ہم (اپنی) آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہ یں تاکہ یہ رجوع کریں (‪ )۱۷۴‬اور ان کو‬ ‫اس شخص کا حال پڑھ کر سنا دو جس کو ہم نے اپنی آیتیں عطا فرمائیں (اور ہ فت پارچہٴ علم شرائع سے مزین کیا) تو اس‬ ‫نکے ان ککو اتار دیکا پھھر شیطان اس ککے پیچھھے لگکا تکو وہ گمراہوں میکں ہوگیکا ( ‪ )۱۷۵‬اور اگکر ہم چاہتکے تکو ان آیتوں سکے اس‬ ‫(کے درجے) کو بلند کر دیتے مگر وہ تو پستی کی طرف مائل ہوگیا اور اپنی خواہش کے پیچ ھے چل پڑا۔ تو اس کی مثال‬ ‫کتکے کککی سککی ہوگئی ککہ اگککر سککختی کرو تککو زبان نکالے رہے اور یونہی چھوڑ دو تککو بھھی زبان نکالے رہے۔ یہی مثال ان‬ ‫لوگوں ککی ہے جنہوں نکے ہماری آیتوں کو جھٹلیکا تکو ان سکے یکہ قصکہ بیان کردو۔ تاککہ وہ فککر کریکں (‪ )۱۷۶‬جکن لوگوں نکے‬ ‫ہماری آیتوں ککی تکذیکب ککی ان ککی مثال بری ہے اور انہوں نکے نقصکان (کیکا تکو) اپنکا ہی کیکا ( ‪ )۱۷۷‬جکس ککو خدا ہدایکت دے‬ ‫وہی راہ یاب ہے اور جکس ککو گمراہ کرے تکو ایسکے ہی لوگ نقصکان اٹھانکے والے ہیکں (‪ )۱۷۸‬اور ہم نکے بہت سکے جکن اور‬ ‫انسان دوزخ کے لیے پیدا کیے ہ یں۔ ان کے دل ہ یں لیکن ان سے سمجھتے نہ یں اور ان کی آنکھ یں ہ یں مگر ان سے دیکھ تے‬ ‫نہ یں اور ان کے کان ہ یں پر ان سے سنتے نہ یں۔ یہ لوگ بالکل چارپایوں کی طرح ہ یں بلکہ ان سے ب ھی بھٹ کے ہوئے۔ یہی‬ ‫وہ ہ یں جو غفلت میں پڑے ہوئے ہ یں (‪ )۱۷۹‬اور خدا کے سب نام اچ ھے ہی اچ ھے ہ یں۔ تو اس کو اس کے ناموں سے پکارا‬ ‫‪Page 61 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرو اور جو لوگ اس کے ناموں میں کجی اختیار کرتے ہیں ان کو چھوڑ دو۔ وہ جو کچھ کر رہے ہیں عنقریب اس کی سزا‬ ‫پائیں گے (‪ )۱۸۰‬اور ہماری مخلوقات میں سے ایک وہ لوگ ہیں جو حق کا رستہ بتاتے ہیں اور اسی کے ساتھ انصاف کرتے‬ ‫ہیں (‪ )۱۸۱‬اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا ان کو بتدریج اس طریق سے پکڑیں گے کہ ان کو معلوم ہی نہ ہوگا‬ ‫(‪ )۱۸۲‬اور میکں ان ککو مہلت دیئے جاتکا ہوں میری تدبیکر (بڑی) مضبوط ہے (‪ )۱۸۳‬کیکا انہوں نکے غور نہیکں کیکا ککہ ان ککے‬ ‫رفیق محمد (ﷺ) کو (کسی طرح کا ب ھی) جنون نہ یں ہے۔ وہ تو ظاہر ظہور ڈر سنانے والے ہ یں (‪ )۱۸۴‬کیا انہوں نے آسمان‬ ‫اور زمین کی بادشاہت میں جو چیزیں خدا نے پیدا کی ہیں ان پر نظر نہیں کی اور اس بات پر (خیال نہیں کیا) کہ عجب نہیں‬ ‫ان (ککی موت) ککا وقت نزدیک پہنکچ گیکا ہو۔ تو اس کے بعد وہ اور کس بات پر ایمان لئیں گکے (‪ )۱۸۵‬جس شخکص کو خدا‬ ‫گمراہ کرے اس کو کوئی ہدایت دینے وال نہ یں اور وہ ان (گمراہوں) کو چھوڑے رکھ تا ہے کہ اپنی سرکشی میں پڑے بہکتے‬ ‫رہیں (‪( )۱۸۶‬یہ لوگ) تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کے واقع ہونے کا وقت کب ہے۔ کہہ دو کہ اس کا علم‬ ‫تو میرے پروردگار ہی کو ہے۔ وہی اسے اس کے وقت پر ظاہر کردے گا۔ وہ آسمان وزمین میں ایک بھاری بات ہوگی اور‬ ‫ناگہاں تم پر آجائے گی۔ یہ تم سے اس طرح دریافت کرتے ہیں کہ گویا تم اس سے بخوبی واقف ہو۔ کہو کہ اس کا علم تو خدا‬ ‫ہی ککو ہے لیککن اکثر لوگ یکہ نہیکں جانتکے (‪ )۱۸۷‬کہہ دو کہ میں اپنکے فائدے اور نقصان ککا کچکھ بھھی اختیار نہیکں رکھتکا مگکر‬ ‫جو ال چاہے اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا تو بہت سے فائدے جمع کرلیتا اور مجھ کو کوئی تکلیف نہ پہنچتی۔ میں‬ ‫تو مومنوں کو ڈر اور خوشخبری سنانے وال ہوں (‪ )۱۸۸‬وہ خدا ہی تو ہے جس نے تم کو ایک شخص سے پیدا کیا اور اس‬ ‫سے اس کا جوڑا بنایا تاکہ اس سے راحت حاصل کرے۔ سو جب وہ اس کے پاس جاتا ہے تو اسے ہلکا سا حمل رہ جاتکا ہے‬ ‫اور وہ اس کے ساتھ چلتی پھرتی ہے۔ پ ھر جب کچھ بوجھ معلوم کرتی یعنی بچہ پیٹ میں بڑا ہوتا ہے تو دونوں میاں بیوی‬ ‫اپنے پروردگار خدائے عزوجل سے التجا کرتے ہیں کہ اگر تو ہمیں صحیح وسالم (بچہ) دے گا تو ہم تیرے شکر گذار ہوں گے‬ ‫(‪ )۱۸۹‬جب وہ ان کو صحیح و سالم (بچہ) دیتا ہے تو اس (بچے) میں جو وہ ان کو دیتا ہے اس کا شریک مقرر کرتے ہ یں۔‬ ‫جکو وہ شرک کرتکے ہیکں (خدا ککا رتبکہ) اس سکے بلنکد ہے (‪ )۱۹۰‬کیکا وہ ایسکوں ککو شریکک بناتکے ہیکں جکو کچکھ بھھی پیدا نہیکں‬ ‫کرسککتے اور خود پیدا کیکے جاتکے ہیکں (‪ )۱۹۱‬اور نکہ ان ککی مدد ککی طاقکت رکھتکے ہیکں اور نکہ اپنکی ہی مدد کرسککتے ہیکں (‬ ‫‪ )۱۹۲‬اگر تم ان کو سیدھے رستے کی طرف بلؤ تو تمہارا کہا نہ مانیں۔ تمہارے لیے برابر ہے کہ تم ان کو بلؤ یا چپکے ہو‬ ‫رہو (‪( )۱۹۳‬مشرکو) جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو وہ تمہاری طرح کے بندے ہی ہیں (اچھا) تم ان کو پکارو اگر سچے‬ ‫ہو تو چاہیئے کہ وہ تم کو جواب ب ھی دیں (‪ )۱۹۴‬بھل ان کے پاؤں ہ یں جن سے چلیں یا ہاتھ ہ یں جن سے پکڑ یں یا آنکھ یں‬ ‫ہیں جن سے دیکھیں یا کان ہیں جن سے سنیں؟ کہہ دو کہ اپنے شریکوں کو بللو اور میرے بارے میں (جو) تدبیر (کرنی ہو)‬ ‫کرلو اور مجھے کچھ مہلت ب ھی نہ دو (پھر دیکھو کہ وہ میرا کیا کرسکتے ہیں) ( ‪ )۱۹۵‬میرا مددگار تو خدا ہی ہے جس نے‬ ‫کتاب (برحق) نازل کی۔ اور نیک لوگوں کا وہی دوستدار ہے (‪ )۱۹۶‬اور جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو وہ نہ تمہاری ہی‬ ‫مدد کی طاقت رکھ تے ہ یں اور نہ خود ہی اپنی مدد کرسکتے ہ یں (‪ )۱۹۷‬اور اگر تم ان کو سیدھے رستے کی طرف بلؤ تو‬ ‫سن نہ سکیں اور تم انہ یں دیکھتکے ہو کہ (بہ ظاہر) آنکھ یں کھولے تمہاری طرف دیکھ رہے ہ یں مگر (فی الواقع) کچھ نہ یں‬ ‫دیکھتکے (‪( )۱۹۸‬اے محمدﷺ) عفکو اختیار کرو اور نیکک کام کرنکے ککا حککم دو اور جاہلوں سکے کنارہ کرلو (‪ )۱۹۹‬اور اگکر‬ ‫شیطان کی طرف سے تمہارے دل میں کسی طرح کا وسوسہ پیدا ہو تو خدا سے پناہ مانگو۔ بے شک وہ سننے وال (اور) سب‬ ‫کچکھ جاننکے وال ہے (‪ )۲۰۰‬جکو لوگ پرہیزگار ہیکں جکب ان ککو شیطان ککی طرف سکے کوئی وسکوسہ پیدا ہوتکا ہے تکو چونکک‬ ‫پڑتکے ہیکں اور (دل ککی آنکھیکں کھول ککر) دیکھنکے لگتکے ہیکں (‪ )۲۰۱‬اور ان (کفار) ککے بھائی انہیکں گمراہی میکں کھینچکے‬ ‫جاتے ہیں پھر (اس میں کسی طرح کی) کوتاہی نہیں کرتے (‪ )۲۰۲‬اور جب تم ان کے پاس (کچھ دنوں تک) کوئی آیت نہیں‬ ‫لتکے تکو کہتکے ہیکں ککہ تکم نکے (اپنکی طرف سکے) کیوں نہیکں بنالی۔ کہہ دو ککہ میکں تکو اسکی ککی پیروی کرتکا ہوں جکو میرے‬ ‫پروردگار کی طرف سے میرے پاس آتا ہے۔ یہ قرآن تمہارے پروردگار کی جانب سے دانش وبصیرت اور مومنوں کے لیے‬ ‫ہدایت اور رحمت ہے (‪ )۲۰۳‬اور جب قرآن پڑھا جائے تو توجہ سے سنا کرو اور خاموش رہا کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے‬ ‫(‪ )۲۰۴‬اور اپنکے پروردگار کککو دل ہی دل میکں عاجزی اور خوف سکے اور پسککت آواز سکے صککبح وشام یاد کرتکے رہو اور‬ ‫(دیکھنا) غافل نہ ہونا (‪ )۲۰۵‬جو لوگ تمہارے پروردگار کے پاس ہیں وہ اس کی عبادت سے گردن کشی نہیں کرتے اور اس‬ ‫پاک ذات کو یاد کرتے اور اس کے آگے سجدے کرتے رہتے ہیں (‪)۲۰۶‬‬

‫‪Page 62 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة الٴنفَال‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمد! مجاہد لوگ) تم سے غنیمت کے مال کے بارے میں دریافت کرتے ہ یں کہ (کیا حکم ہے) کہہ دو کہ غنیمت خدا اور‬ ‫اس ککے رسکول ککا مال ہے۔ تکو خدا سکے ڈرو اور آپکس میکں صکلح رکھھو اور اگکر ایمان رکھتکے ہو تکو خدا اور اس ککے رسکول‬ ‫کے حکم پر چلو (‪ )۱‬مومن تو وہ ہیں کہ جب خدا کا ذکر کیا جاتا ہے کہ ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب انہیں اس کی آیتیں‬ ‫پڑھ ککر سکنائی جاتکی ہیکں تکو ان ککا ایمان اور بڑھ جاتکا ہے۔ اور وہ اپنکے پروردگار پکر بھروسکہ رکھتکے ہیکں ( ‪( )۲‬اور) وہ جکو‬ ‫نماز پڑھ تے ہ یں اور جو مال ہم نے ان کو دیا ہے اس میں سے (نیک کاموں میں) خرچ کرتے ہ یں (‪ )۳‬یہی سچے مومن ہ یں‬ ‫اور ان کے لیے پروردگار کے ہاں (بڑے بڑے درجے) اور بخشش اور عزت کی روزی ہے (‪( )۴‬ان لوگوں کو اپنے گھروں‬ ‫سے اسی طرح نکلنا چاہیئے ت ھا) جس طرح تمہارے پروردگار نے تم کو تدبیر کے ساتھ اپنے گ ھر سے نکال اور (اس وقت)‬ ‫مومنوں ایک جماعت ناخوش تھی (‪ )۵‬وہ لوگ حق بات میں اس کے ظاہر ہوئے پیچھے تم سے جھگڑنے لگے گویا موت کی‬ ‫طرف دھکیلے جات کے ہی کں اور اس کے دیک کھ رہے ہی کں (‪ )۶‬اور (اس وقککت کککو یاد کرو) جککب خدا تککم س کے وعدہ کرتککا تھ ھا ک کہ‬ ‫(ابوسکفیان اور ابوجہل ککے) دو گروہوں میکں سکے ایکک گروہ تمہارا (مسکخر) ہوجائے گکا۔ اور تکم چاہتکے تھھے ککہ جکو قافلہ بکے‬ ‫(شان و) شوککت (یعنکی بکے ہتھیار ہے) وہ تمہارے ہاتکھ آجائے اور خدا چاہتکا تھھا ککہ اپنکے فرمان سکے حکق ککو قائم رکھھے اور‬ ‫کافروں ککی جکڑ کاٹ ککر (پھینکک) دے (‪ )۷‬تاککہ سکچ ککو سکچ اور جھوٹ ککو جھوٹ کردے۔ گکو مشرک ناخوش ہی ہوں (‪)۸‬‬ ‫جکب تکم اپنکے پروردگار سکے فریاد کرتکے تھھے تکو اس نکے تمہاری دعکا قبول کرلی (اور فرمایکا) ککہ (تسکلی رکھھو) ہم ہزار‬ ‫فرشتوں سے جو ایک دوسرے کے پیچ ھے آتے جائیں گے تمہاری مدد کریں گے ( ‪ )۹‬اور اس مدد کو خدا نے محض بشارت‬ ‫بنایا تھا کہ تمہارے دل سے اطمینان حاصل کریں۔ اور مدد تو ال ہی کی طرف سے ہے۔ بےشک خدا غالب حکمت وال ہے (‬ ‫‪ )۱۰‬جب اس نے (تمہاری) تسکین کے لیے اپنی طرف سے تمہیں نیند (کی چادر) اُڑھا دی اور تم پر آسمان سے پانی برسادیا‬ ‫تاکہ تم کو اس سے (نہل کر) پاک کر دے اور شیطانی نجاست کو تم سے دور کردے۔ اور اس لیے ب ھی کہ تمہارے دلوں کو‬ ‫مضبوط کردے اور اس سکے تمہارے پاؤں جمائے رکھھے (‪ )۱۱‬جکب تمہارا پروردگار فرشتوں ککو ارشاد فرماتکا تھھا ککہ میکں‬ ‫تمہارے ساتھ ہوں تم مومنوں کو تسلی دو کہ ثابت قدم رہیں۔ میں ابھی ابھی کافروں کے دلوں میں رعب وہیبت ڈالے دیتا ہوں‬ ‫تکو ان ککے سکر مار (ککر) اڑا دو اور ان ککا پور پور مار (ککر توڑ) دو (‪ )۱۲‬یکہ (سکزا) اس لیکے دی گئی ککہ انہوں نکے خدا اور‬ ‫اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے تو خدا ب ھی سخت عذاب دینے‬ ‫وال ہے (‪ )۱۳‬یکہ (مزہ تو یہاں) چک ھو اور یہ (جانے رہو) کہ کافروں ککے لیکے (آخرت میں) دوزخ ککا عذاب (بھھی تیار) ہے (‬ ‫‪ )۱۴‬اے اہل ایمان جب میدان جنگ میں کفار سکے تمہار مقابلہ ہو تو ان سے پی ٹھ نہ پھیرنا (‪ )۱۵‬اور جو شخص جنگ کے‬ ‫روز اس صورت کے سوا کہ لڑائی کے لیے کنارے کنارے چلے (یعنی حکمت عملی سے دشمن کو مارے) یا اپنی فوج میں جا‬ ‫ملنا چاہے۔ ان سے پی ٹھ پھیرے گا تو (سمجھو کہ) وہ خدا کے غضب میں گرفتار ہوگیا اور اس کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ اور‬ ‫وہ بہت ہی بری جگکہ ہے (‪ )۱۶‬تکم لوگوں نکے ان (کفار) ککو قتکل نہیکں کیکا بلککہ خدا نکے انہیکں قتکل کیکا۔ اور (اے محمد ﷺ) جکس‬ ‫وقکت تکم نکے کنکریاں پھینککی تھیکں تکو وہ تکم نکے نہیکں پھینککی تھیکں بلککہ ال نکے پھینککی تھیکں۔ اس سکے یکہ غرض تھھی ککہ‬ ‫مومنوں کو اپنے (احسانوں) سے اچ ھی طرح آزمالے۔ بے شک خدا سنتا جانتا ہے (‪( )۱۷‬بات) یہ (ہے) کچھ شک نہ یں کہ خدا‬ ‫کافروں ککی تدبیکر ککو کمزور ککر دینکے وال ہے (‪( )۱۸‬کافرو) اگکر تکم (محمکد صکلی ال علیکہ وآلہ وسکلم پکر) فتکح چاہتکے ہو تکو‬ ‫تمہارے پاس فتکح آچککی۔ (دیکھھو) اگکر تکم (اپنکے افعال سکے) باز آجاؤ تکو تمہارے حکق میکں بہتکر ہے۔ اور اگکر پھھر (نافرمانکی)‬ ‫کرو گے تو ہم ب ھی پ ھر تمہ یں عذاب کریں گے اور تمہاری جماعت خواہ کتنی ہی کثیر ہو تمہارے کچھ ب ھی کام نہ آئے گی۔‬ ‫اور خدا تکو مومنوں ککے سکاتھ ہے (‪ )۱۹‬اے ایمان والو! خدا اور اس ککے رسکول ککے حککم پکر چلو اور اس سکے روگردانکی نکہ‬ ‫کرو اور تکم سکنتے ہو (‪ )۲۰‬اور ان لوگوں جیسکے نکہ ہونکا جکو کہتکے ہیکں ککہ ہم نکے حککم (خدا) سکن لیکا مگکر (حقیقکت میکں) نہیکں‬ ‫‪Page 63 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سنتے (‪ )۲۱‬کچھ شک نہ یں کہ خدا کے نزدیک تمام جانداروں سے بدتر بہرے گونگے ہ یں جو کچھ نہ یں سمجھتے ( ‪ )۲۲‬اور‬ ‫اگر خدا ان میں نیکی (کا مادہ) دیکھتا تو ان کو سننے کی توفیق بخشتا۔ اور اگر (بغیر صلحیت ہدایت کے) سماعت دیتا تو‬ ‫وہ منہ پھ یر کر بھاگ جاتے (‪ )۲۳‬مومنو! خدا اور اس کے رسول کا حکم قبول کرو جب کہ رسول خدا تمہ یں ایسے کام کے‬ ‫لیے بلتکے ہ یں جو تم کو زندگکی (جاوداں) بخشتکا ہے۔ اور جان رک ھو کہ خدا آدمکی اور اس کے دل کے درمیان حامل ہوجاتا‬ ‫ہے اور یکہ بھھی ککہ تکم سکب اس ککے روبرو جمکع کیکے جاؤ گکے (‪ )۲۴‬اور اس فتنکے سکے ڈرو جکو خصکوصیت ککے سکاتھ انہیکں‬ ‫لوگوں پر واقکع نکہ ہوگا جو تم میں گنہگار ہ یں۔ اور جان رکھھو کہ خدا سخت عذاب دینے وال ہے ( ‪ )۲۵‬اور اس وقکت کو یاد‬ ‫کرو جکب تکم زمیکن (مککہ) میکں قلیکل اور ضعیکف سکمجھے جاتکے تھھے اور ڈرتکے رہتکے تھھے ککہ لوگ تمہیکں اُڑا (نکہ) لے جائیکں‬ ‫(یعنی بےخان وماں نہ کردیں) تو اس نے تم کو جگہ دی اور اپنی مدد سے تم کو تقویت بخشی اور پاکیزہ چیزیں کھانے کو‬ ‫دیکں تاککہ (اس ککا) شککر کرو (‪ )۲۶‬اے ایمان والو! نکہ تکو خدا اور رسکول ککی امانکت میکں خیانکت کرو اور نکہ اپنکی امانتوں میکں‬ ‫خیانت کرو اور تم (ان باتوں کو) جانتے ہو (‪ )۲۷‬اور جان رک ھو کہ تمہارا مال اور اولد بڑی آزمائش ہے اور یہ کہ خدا کے‬ ‫پاس (نیکیوں کا) بڑا ثواب ہے (‪ )۲۸‬مومنو! اگر تم خدا سے ڈرو گے تو وہ تمہارے لیے امر فارق پیدا کردے گا (یعنی تم کو‬ ‫ممتاز کردے گا) تو وہ تمہارے گناہ مٹادے گا اور تمہ یں بخش دے گا۔ اور خدا بڑا فضل وال ہے (‪ )۲۹‬اور (اے محمدﷺ اس‬ ‫وقت کو یاد کرو) جب کافر لوگ تمہارے بارے میں چال چل رہے ت ھے کہ تم کو قید کر دیں یا جان سے مار ڈالیں یا (وطن‬ ‫سے) نکال دیں تو (اد ھر تو) وہ چال چل رہے ت ھے اور (اُد ھر) خدا چال چل رہا ت ھا۔ اور خدا سب سے بہ تر چال چلنے وال‬ ‫ہے (‪ )۳۰‬اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہ یں تو کہ تے ہ یں (یہ کلم) ہم نے سن لیا ہے اگر ہم چاہ یں تو اسی‬ ‫طرح کا (کلم) ہم بھی کہہ دیں اور یہ ہے ہی کیا صرف اگلے لوگوں کی حکایتیں ہیں (‪ )۳۱‬اور جب انہوں نے کہا کہ اے خدا‬ ‫اگر یہ (قرآن) تیری طرف سے برحق ہے تو ہم پر آسمان سے پتھر برسا یا کوئی اور تکلیف دینے وال عذاب بھیج ( ‪ )۳۲‬اور‬ ‫خدا ایسا نہ تھا کہ جب تک تم ان میں سے تھے انہیں عذاب دیتا۔ اور ایسا نہ تھا کہ وہ بخششیں مانگیں اور انہیں عذاب دے (‬ ‫‪ )۳۳‬اور (اب) ان کے لیے کون سی وجہ ہے کہ وہ انہ یں عذاب نہ دے جب کہ وہ مسجد محترم (میں نماز پڑھ نے) سے روکتے‬ ‫ہیں اور وہ اس مسجد کے متولی بھی نہیں۔ اس کے متولی تو صرف پرہیزگار ہیں۔ لیکن ان میں اکثر نہیں جانتے (‪ )۳۴‬اور‬ ‫ان لوگوں کی نماز خانہٴ کعبہ کے پاس سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے سوا کچھ نہ تھی۔ تو تم جو کفر کرتے تھے اب اس کے‬ ‫بدلے عذاب (کا مزہ) چکھو (‪ )۳۵‬جو لوگ کافر ہیں اپنا مال خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) خدا کے رستے سے روکیں۔ سو‬ ‫ابھی اور خرچ کریں گے مگر آخر وہ (خرچ کرنا) ان کے لیے (موجب) افسوس ہوگا اور وہ مغلوب ہوجائیں گے۔ اور کافر‬ ‫لوگ دوزخ ککی طرف ہانککے جائیکں گکے (‪ )۳۶‬تاککہ خدا ناپاک ککو پاک سکے الگ ککر دے اور ناپاک کو ایکک دوسکرے پکر رککھ‬ ‫کر ایک ڈھیر بنا دے۔ پھر اس کو دوزخ میں ڈال دے۔ یہی لوگ خسارہ پانے والے ہیں (‪( )۳۷‬اے پیغمبر) کفار سے کہہ دو کہ‬ ‫اگر وہ اپنے افعال سے باز آجائیں تو جو ہوچکا وہ انہ یں معاف کردیا جائے گا۔ اور اگر پ ھر (وہی حرکات) کرنے لگیں گے‬ ‫تو اگلے لوگوں کا (جو) طریق جاری ہوچکا ہے (وہی ان کے حق میں برتا جائے گا) (‪ )۳۸‬اور ان لوگوں سے لڑتے رہو یہاں‬ ‫تکک ککہ فتنکہ (یعنکی کفکر ککا فسکاد) باقکی نکہ رہے اور دیکن سکب خدا ہی ککا ہوجائے اور اگکر باز آجائیکں تکو خدا ان ککے کاموں ککو‬ ‫دیککھ رہا ہے (‪ )۳۹‬اور اگککر روگردانککی کریکں تکو جان رکھھو ککہ خدا تمہارا حمایتکی ہے۔ (اور) وہ خوب حمایتککی اور خوب‬ ‫مددگار ہے (‪ )۴۰‬اور جان رکھھو ککہ جکو چیکز تکم (کفار سکے) لوٹ ککر لؤ اس میکں سکے پانچواں حصکہ خدا ککا اور اس ککے‬ ‫رسول کا اور اہل قرابت کا اور یتیموں کا اور محتاجوں کا اور مسافروں کا ہے۔ اگر تم خدا پر اور اس (نصرت) پر ایمان‬ ‫رکھتے ہو جو (حق وباطل میں) فرق کرنے کے دن (یعنی جنگ بدر میں) جس دن دونوں فوجوں میں مڈھ بھیڑ ہوگئی۔ اپنے‬ ‫بندے (محمدﷺ) پر نازل فرمائی۔ اور خدا ہر چیکز پر قادر ہے (‪ )۴۱‬جس وقت تم (مدینے سے) قریب کے ناکے پکر ت ھے اور‬ ‫کافکر بعید کے ناککے پکر اور قافلہ تم سے نیچکے (اتر گیا) تھھا۔ اور اگکر تکم (جنگ ککے لیکے) آپس میکں قرارداد کرلیتکے تو وقکت‬ ‫معین (پر جمع ہونے) میں تقدیم وتاخیر ہو جاتی۔ لیکن خدا کو منظور ت ھا کہ جو کام ہو کر رہ نے وال ت ھا اسے کر ہی ڈالے‬ ‫تاکہ جو مرے بصیرت پر (یعنی یقین جان کر) مرے اور جو جیتا رہے وہ ب ھی بصیرت پر (یعنی حق پہچان کر) جیتا رہے۔‬ ‫اور کچھ شک نہ یں کہ خدا سنتا جانتا ہے (‪ )۴۲‬اس وقت خدا نے تمہ یں خواب میں کافروں کو تھوڑی تعداد میں دکھایا۔ اور‬ ‫اگر بہت کر کے دکھاتا تو تم لوگ جی چھوڑ دیتے اور (جو) کام (درپیش ت ھا اس) میں جھگڑ نے لگتے لیکن خدا نے (تمہ یں‬ ‫اس سے) بچا لیا۔ بےشک وہ سینوں کی باتوں تک سے واقف ہے (‪ )۴۳‬اور اس وقت جب تم ایک دوسرے کے مقابل ہوئے تو‬ ‫کافروں کو تمہاری نظروں میں تھوڑا کر کے دکھاتا ت ھا اور تم کو ان کی نگاہوں میں تھوڑا کر کے دکھاتا ت ھا تاکہ خدا کو‬ ‫‪Page 64 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جکو کام منظور کرنکا تھھا اسکے ککر ڈالے۔ اور سکب کاموں ککا رجوع خدا ککی طرف ہے (‪ )۴۴‬مومنکو! جکب (کفار ککی) کسکی‬ ‫جماعککت س کے تمہارا مقابلہ ہو تککو ثابککت قدم رہو اور خدا کککو بہت یاد کرو تاک کہ مراد حاصککل کرو (‪ )۴۵‬اور خدا اور اس ککے‬ ‫رسول کے حکم پر چلو اور آپس میں جھگڑا نہ کرنا کہ (ایسا کرو گے تو) تم بزدل ہو جاؤ گے اور تمہارا اقبال جاتا رہے گا‬ ‫اور صبر سے کام لو۔ کہ خدا صبر کرنے والوں کا مددگار ہے (‪ )۴۶‬اور ان لوگوں جیسے نہ ہونا جو اِتراتے ہوئے (یعنی حق‬ ‫ککا مقابلہ کرنکے ککے لیکے) اور لوگوں ککو دکھانکے ککے لیکے گھروں سکے نککل آئے اور لوگوں ککو خدا ککی راہ سکے روکتکے ہیکں۔‬ ‫اور جو اعمال یہ کرتکے ہیکں خدا ان پر احاطکہ کئے ہوئے ہے (‪ )۴۷‬اور جب شیطانوں نے ان ککے اعمال ان کو آراسکتہ ککر کے‬ ‫دکھائے اور کہا کہ آج کے دن لوگوں میں کوئی تم پر غالب نہ ہوگا اور میں تمہارا رفیق ہوں (لیکن) جب دونوں فوجیں ایک‬ ‫دوسرے ککے مقابکل صکف آراء ہوئیکں تو پسپا ہو ککر چکل دیا اور کہنکے لگکا کہ مجھھے تکم سکے کوئی واسکطہ نہ یں۔ میں تکو ایسی‬ ‫چیزیں دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھ سکتے۔ مجھے تو خدا سے ڈر لگتا ہے۔ اور خدا سخت عذاب کرنے وال ہے (‪ )۴۸‬اس‬ ‫وقت منافق اور (کافر) جن کے دلوں میں مرض ت ھا کہ تے تھے کہ ان لوگوں کو ان کے دین نے مغرور کر رک ھا ہے اور جو‬ ‫شخص خدا پر بھروسہ رکھتا ہے تو خدا غالب حکمت وال ہے (‪ )۴۹‬اور کاش تم اس وقت (کی کیفیت) دیکھو۔ جب فرشتے‬ ‫کافروں ککی جانیکں نکالتکے ہیکں ان ککے مونہوں اور پیٹھوں پکر (کوڑے اور ہتھوڑے وغیرہ) مارتکے (ہیکں اور کہتکے ہیکں) ککہ‬ ‫(اب) عذاب آتکش (ککا مزہ) چکھھو (‪ )۵۰‬یکہ ان (اعمال) ککی سکزا ہے جکو تمہارے ہاتھوں نکے آگکے بھیجکے ہیکں۔ اور یکہ (جان‬ ‫رک ھو) کہ خدا بندوں پر ظلم نہ یں کرتا (‪ )۵۱‬جیسا حال فرعوینوں اور ان سے پہلے لوگوں کا (ہوا ت ھا ویسا ہی ان کا ہوا کہ)‬ ‫انہوں نے خدا کی آیتوں سے کفر کیا تو خدا نےان کے گناہوں کی سزا میں ان کو پکڑ لیا۔ بے شک خدا زبردست اور سخت‬ ‫عذاب دینے وال ہے (‪ )۵۲‬یہ اس لیے کہ جو نعمت خدا کسی قوم کو دیا کرتا ہے جب تک وہ خود اپنے دلوں کی حالت نہ بدل‬ ‫ڈالیں خدا اسے نہ یں بدل کرتا۔ اور اس لیے کہ خدا سنتا جانتا ہے (‪ )۵۳‬جیسا حال فرعونیوں اور ان سے پہلے لوگوں کا (ہوا‬ ‫تھا ویسا ہی ان کا ہوا) انہوں نے اپنے پروردگار کی آیتوں کو جھٹلیا تو ہم نے ان کو ان کے گناہوں کے سبب ہلک کر ڈال‬ ‫اور فرعونیوں کو ڈبکو دیا۔ اور وہ سکب ظالم ت ھے (‪ )۵۴‬جانداروں میں سب سے بدتکر خدا کے نزدیکک وہ لوگ ہ یں جکو کافکر‬ ‫ہ یں سو وہ ایمان نہ یں لتے (‪ )۵۵‬جن لوگوں سے تم نے (صلح کا) عہد کیا ہے پ ھر وہ ہر بار اپنے عہد کو توڑ ڈالتے ہ یں اور‬ ‫(خدا سکے) نہیکں ڈرتکے (‪ )۵۶‬اگکر تکم ان ککو لڑائی میکں پاؤ تکو انہیکں ایسکی سکزا دو ککہ جکو لوگ ان ککے پکس پشکت ہیکں وہ ان ککو‬ ‫دیکھ کر بھاگ جائیں عجب نہیں کہ ان کو (اس سے) عبرت ہو (‪ )۵۷‬اور اگر تم کو کسی قوم سے دغا بازی کا خوف ہو تو‬ ‫(ان کا عہد) انہ یں کی طرف پھینک دو (اور) برابر (کا جواب دو) کچھ شک نہ یں کہ خدا دغابازوں کو دوست نہ یں رکھ تا (‬ ‫‪ )۵۸‬اور کافر یہ نہ خیال کریں کہ وہ بھاگ نکلے ہیں۔ وہ (اپنی چالوں سے ہم کو) ہرگز عاجز نہیں کرسکتے ( ‪ )۵۹‬اور جہاں‬ ‫تک ہوسکے (فوج کی جمعیت کے) زور سے اور گھوڑوں کے تیار رکھ نے سے ان کے (مقابلے کے) لیے مستعد رہو کہ اس‬ ‫سکے خدا ککے دشمنوں اور تمہارے دشمنوں اور ان ککے سکوا اور لوگوں پکر جکن ککو تکم نہیکں جانتکے اور خدا جانتکا ہے ہیبکت‬ ‫بیٹھی رہے گی۔ اور تم جو کچھ راہ خدا میں خرچ کرو گے اس کا ثواب تم کو پورا پورا دیا جائے گا اور تمہارا ذرا نقصان‬ ‫نہ یں کیا جائے گا (‪ )۶۰‬اور اگر یہ لوگ صلح کی طرف مائل ہوں تو تم ب ھی اس کی طرف مائل ہو جاؤ اور خدا پر بھروسہ‬ ‫رک ھو۔ کچھ شک نہ یں کہ وہ سب کچھ سنتا (اور) جانتا ہے (‪ )۶۱‬اور اگر یہ چاہ یں کہ تم کو فریب دیں تو خدا تمہ یں کفایت‬ ‫کرے گا۔ وہی تو ہے جس نے تم کو اپنی مدد سے اور مسلمانوں (کی جمعیت) سے تقویت بخشی (‪ )۶۲‬اور ان کے دلوں میں‬ ‫الفت پیدا کردی۔ اور اگر تم دنیا بھر کی دولت خرچ کرتے تب بھی ان کے دلوں میں الفت نہ پیدا کرسکتے۔ مگر خدا ہی نے‬ ‫ان میں الفت ڈال دی۔ بے شک وہ زبردست (اور) حکمت وال ہے (‪ )۶۳‬اے نبی! خدا تم کو اور مومنوں کو جو تمہارے پیرو‬ ‫ہیں کافی ہے (‪ )۶۴‬اے نبی! مسلمانوں کو جہاد کی ترغیب دو۔ اور اگر تم بیس آدمی ثابت قدم رہنے والے ہوں گے تو دو سو‬ ‫کافروں پکر غالب رہیکں گکے۔ اور اگکر سکو (ایسکے) ہوں گکے تکو ہزار پکر غالب رہیکں گکے۔ اس لیکے ککہ کافکر ایسکے لوگ ہیکں ککہ‬ ‫کچکھ بھھی سکمجھ نہیکں رکھتکے (‪ )۶۵‬اب خدا نکے تکم پکر سکے بوجکھ ہلککا ککر دیکا اور معلوم کرلیکا ککہ (ابھھی) تکم میکں کسکی قدر‬ ‫کمزوری ہے۔ پس اگر تم میں ایک سو ثابت قدم رہ نے والے ہوں گے تو دو سو پر غالب رہ یں گے۔ اور اگر ایک ہزار ہوں‬ ‫گکے تکو خدا ککے حککم سکے دو ہزار پکر غالب رہیکں گکے۔ اور خدا ثابکت قدم رہنکے والوں ککا مدد گار ہے (‪ )۶۶‬پیغمکبر ککو شایان‬ ‫نہیں کہ اس کے قبضے میں قیدی رہیں جب تک (کافروں کو قتل کر کے) زمین میں کثرت سے خون (نہ) بہا دے۔ تم لوگ دنیا‬ ‫ککے مال ککے طالب ہو۔ اور خدا آخرت (ککی بھلئی) چاہتکا ہے۔ اور خدا غالب حکمکت وال ہے (‪ )۶۷‬اگکر خدا ککا حککم پہلے نکہ‬ ‫ہوچککا ہوتکا تکو جکو (فدیکہ) تکم نکے لیکا ہے اس ککے بدلے تکم پکر بڑا عذاب نازل ہوتکا (‪ )۶۸‬تکو جکو مالِ غنیمکت تمہیکں مل ہے اسکے‬ ‫‪Page 65 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کھاؤ (کہ وہ تمہارے لیے) حلل طیب رہے اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بے شک خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۶۹‬اے پیغمبر جو‬ ‫قیدی تمہارے ہاتکھ میکں (گرفتار) ہیکں ان سکے کہہ دو ککہ اگکر خدا تمہارے دلوں میکں نیککی معلوم کرے گکا تکو جکو (مال) تکم سکے‬ ‫چھن گیا ہے اس سے بہتر تمہیں عنایت فرمائے گا اور تمہارے گناہ بھی معاف کر دے گا اور خدا بخشنے وال مہربان ہے ( ‪۷۰‬‬ ‫) اور اگر یہ لوگ تم سے دغا کرنا چاہیں گے تو یہ پہلے ہی خدا سے دغا کرچکے ہیں تو اس نے ان کو (تمہارے) قبضے میں‬ ‫کر دیا۔ اور خدا دانا حکمت وال ہے (‪ )۷۱‬جو لوگ ایمان لئے اور وطن سے ہجرت کر گئے اور خدا کی راہ میں اپنے مال‬ ‫اور جان سکے لڑے وہ اور جنہوں نکے (ہجرت کرنکے والوں ککو) جگکہ دی اور ان ککی مدد ککی وہ آپکس میکں ایکک دوسکرے ککے‬ ‫رفیق ہ یں۔ اور جو لوگ ایمان تو لے آئے لیکن ہجرت نہ یں کی تو جب تک وہ ہجرت نہ کریں تم کو ان کی رفاقت سے کچھ‬ ‫سروکار نہیں۔ اور اگر وہ تم سے دین (کے معاملت) میں مدد طلب کریں تو تم کو مدد کرنی لزم ہوگی۔ مگر ان لوگوں کے‬ ‫مقابلے میں کہ تم میں اور ان میں (صلح کا) عہد ہو (مدد نہ یں کرنی چاہیئے) اور خدا تمہارے سب کاموں کو دیکھ رہا ہے (‬ ‫‪ )۷۲‬اور جو لوگ کافر ہ یں (وہ ب ھی) ایک دوسرے کے رفیق ہ یں۔ تو (مومنو) اگر تم یہ (کام) نہ کرو گے تو ملک میں فتنہ‬ ‫برپکا ہو جائے گکا اور بڑا فسکاد مچکے گکا (‪ )۷۳‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور وطکن سکے ہجرت ککر گئے اور خدا ککی راہ میکں‬ ‫لڑائیاں کرتکے رہے اور جنہوں نکے (ہجرت کرنکے والوں ککو) جگکہ دی اور ان ککی مدد ککی۔ یہی لوگ سکچے مسکلمان ہیکں۔ ان‬ ‫کے لیے (خدا کے ہاں) بخشش اور عزت کی روزی ہے (‪ )۷۴‬اور جو لوگ بعد میں ایمان لئے اور وطن سے ہجرت کرگئے‬ ‫اور تمہارے ساتھ ہو کر جہاد کرتے رہے وہ ب ھی تم ہی میں سے ہ یں۔ اور رشتہ دار خدا کے حکم کی رو سے ایک دوسکرے‬ ‫کے زیادہ حقدار ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪)۷۵‬‬

‫‪Page 66 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬

‫سورة التّوبة‬ ‫(اے اہل اسلم اب) خدا اور اس کے رسول کی طرف سے مشرکوں سے جن سے تم نے عہد کر رکھا تھا بیزاری (اور جنگ‬ ‫کی تیاری) ہے (‪ )۱‬تو (مشرکو تم) زمین میں چار مہینے چل پھر لو اور جان رکھو کہ تم خدا کو عاجز نہ کرسکو گے۔ اور‬ ‫یکہ بھھی ککہ خدا کافروں ککو رسکوا کرنکے وال ہے (‪ )۲‬اور حکج اککبر ککے دن خدا اور اس ککے رسکول ککی طرف سکے لوگوں ککو‬ ‫آگاہ کیکا جاتکا ہے ککہ خدا مشرکوں سکے بیزار ہے اور اس ککا رسکول بھھی (ان سکے دسکتبردار ہے)۔ پکس اگکر تکم توبکہ کرلو تکو‬ ‫تمھارے حق میں بہ تر ہے۔ اور اگر نہ مانو (اور خدا سے مقابلہ کرو) تو جان رک ھو کہ تم خدا کو ہرا نہ یں سکو گے اور (اے‬ ‫پیغمکبر) کافروں ککو دککھ دینکے والے عذاب ککی خکبر سکنا دو (‪ )۳‬البتکہ جکن مشرکوں ککے سکاتھ تکم نکے عہد کیکا ہو اور انہوں نکے‬ ‫تمہارا کسی طرح کا قصور نہ کیا ہو اور نہ تمہارے مقابلے میں کسی کی مدد کی ہو تو جس مدت تک ان کے ساتھ عہد کیا ہو‬ ‫اسکے پورا کرو۔ (ککہ) خدا پرہیزگاروں ککو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۴‬جکب عزت ککے مہینکے گزر جائیکں تکو مشرکوں ککو جہاں پاؤ‬ ‫قتکل ککر دو اور پکڑلو اور گھیرلو اور ہر گھات ککی جگکہ ان ککی تاک میکں بیٹھھے رہو۔ پھھر اگکر وہ توبکہ کرلیکں اور نماز‬ ‫پڑھ نے اور زکوٰة دینے لگیں تو ان کی راہ چھوڑ دو۔ بے شک خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۵‬اور اگر کوئی مشرک تم سے‬ ‫پناہ کا خواستگار ہو تو اس کو پناہ دو یہاں تک کہ کلم خدا سننے لگے پھر اس کو امن کی جگہ واپس پہنچادو۔ اس لیے کہ یہ‬ ‫بےخبر لوگ ہیں (‪ )۶‬بھل مشرکوں کے لیے (جنہوں نے عہد توڑ ڈال) خدا اور اس کے رسول کے نزدیک عہد کیونکر (قائم)‬ ‫رہ سکتا ہے ہاں جن لوگوں کے ساتھ تم نے مسجد محترم (یعنی خانہ کعبہ) کے نزدیک عہد کیا ہے اگر وہ (اپنے عہد پر) قائم‬ ‫رہیکں تکو تکم بھھی اپنکے قول وقرار (پکر) قائم رہو۔ بےشکک خدا پرہیکز گاروں ککو دوسکت رکھتکا ہے ( ‪( )۷‬بھل ان سکے عہد)‬ ‫کیونککر (پورا کیکا جائے جکب ان ککا یکہ حال ہے) ککہ اگکر تکم پکر غلبکہ پالیکں تکو نکہ قرابکت ککا لحاظ کریکں نکہ عہد ککا۔ یکہ منکہ سکے تکو‬ ‫تمہیں خوش کر دیتے ہیں لیکن ان کے دل (ان باتوں کو) قبول نہیں کرتے۔ اور ان میں اکثر نافرمان ہیں (‪ )۸‬یہ خدا کی آیتوں‬ ‫کے عوض تھوڑا سا فائدہ حاصل کرتے اور لوگوں کو خدا کے رستے سے روکتے ہ یں۔ کچھ شک نہ یں کہ جو کام یہ کرتے‬ ‫ہیں برے ہیں (‪ )۹‬یہ لوگ کسی مومن کے حق میں نہ تو رشتہ داری کا پاس کرتے ہیں نہ عہد کا۔ اور یہ حد سے تجاوز کرنے‬

‫‪Page 67 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫والے ہ یں (‪ )۱۰‬اگر یہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھ نے اور زکوٰة دینے لگیں تو دین میں تمہارے بھائی ہ یں۔ اور سمجھنے والے‬ ‫لوگوں کے لیے ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں (‪ )۱۱‬اور اگر عہد کرنے کے بعد اپنی قسموں کو توڑ ڈالیں اور‬ ‫تمہارے دیکن میکں طعنکے کرنکے لگیکں تکو ان کفکر ککے پیشواؤں سکے جنکگ کرو (یکہ یکہ بےایمان لوگ ہیکں اور) ان ککی قسکموں ککا‬ ‫کچکھ اعتبار نہیکں ہے۔ عجکب نہیکں ککہ (اپنکی حرکات سکے) باز آجائیکں (‪ )۱۲‬بھل تکم ایسکے لوگوں سکے کیوں نکہ لڑو جنہوں نکے‬ ‫اپنی قسموں کو توڑ ڈال اور پیغمبر (خدا) کے جل وطن کرنے کا عزم مصمم کر لیا اور انہوں نے تم سے (عہد شکنی کی)‬ ‫ابتدا ککی۔ کیکا تکم ایسکے لوگوں سکے ڈرتکے ہو حالنککہ ڈرنکے ککے لئق خدا ہے بشرطیککہ ایمان رکھتکے ہو (‪ )۱۳‬ان سکے (خوب)‬ ‫لڑو۔ خدا ان کو تمہارے ہاتھوں سے عذاب میں ڈالے گا اور رسوا کرے گا اور تم کو ان پر غلبہ دے گا اور مومن لوگوں کے‬ ‫سینوں کو شفا بخشے گا (‪ )۱۴‬اور ان کے دلوں سے غصہ دور کرے گا اور جس پر چاہے گا رحمت کرے گا۔ اور خدا سب‬ ‫کچکھ جانتکا (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۱۵‬کیکا تکم لوگ یکہ خیال کرتکے ہو ککہ (بےآزمائش) چھوڑ دیئے جاؤ گکے اور ابھھی خدا نکے‬ ‫ایسکے لوگوں ککو متمیکز کیکا ہی نہیکں جنہوں نکے تکم میکں سکے جہاد کئے اور خدا اور اس ککے رسکول اور مومنوں ککے سکوا کسکی‬ ‫کو دلی دوست نہیں بنایا۔ اور خدا تمہارے سب کاموں سے واقف ہے (‪ )۱۶‬مشرکوں کی زیبا نہیں کہ خدا کی مسجدوں کو آباد‬ ‫کریں جب کہ وہ اپنے آپ پر کفر کی گواہی دے رہے ہیں۔ ان لوگوں کے سب اعمال بےکار ہیں اور یہ ہمیشہ دوزخ میں رہیں‬ ‫گے (‪ )۱۷‬خدا کی مسجدوں کو تو وہ لوگ آباد کرتے ہیں جو خدا پر اور روز قیامت پر ایمان لتے ہیں اور نماز پڑھتے اور‬ ‫زکواة دیتے ہیں اور خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ یہی لوگ امید ہے کہ ہدایت یافتہ لوگوں میں (داخل) ہوں (‪ )۱۸‬کیا تم‬ ‫نے حاجیوں کو پانی پلنا اور مسجد محترم یعنی (خانہٴ کعبہ) کو آباد کرنا اس شخص کے اعمال جیسا خیال کیا ہے جو خدا‬ ‫اور روز آخرت پر ایمان رکھتا ہے اور خدا کی راہ میں جہاد کرتا ہے۔ یہ لوگ خدا کے نزدیک برابر نہیں ہیں۔ اور خدا ظالم‬ ‫لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیکا کرتکا (‪ )۱۹‬جکو لوگ ایمان لئے اور وطکن چھوڑ گئے اور خدا ککی راہ میکں مال اور جان سکے جہاد‬ ‫کرتے رہے۔ خدا کے ہاں ان کے درجے بہت بڑے ہ یں۔ اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہ یں (‪ )۲۰‬ان کا پروردگار ان کو اپنی‬ ‫رحمکت ککی اور خوشنودی ککی اور بہشتوں ککی خوشخکبری دیتکا ہے جکن میکں ان ککے لیکے نعمکت ہائے جاودانکی ہے (‪( )۲۱‬اور‬ ‫وہ) ان میں ابدالآباد رہیں گے۔ کچھ شک نہیں کہ خدا کے ہاں بڑا صلہ (تیار) ہے (‪ )۲۲‬اے اہل ایمان! اگر تمہارے (ماں) باپ‬

‫‪Page 68 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور (بہن) بھائی ایمان کے مقابل کفر کو پسند کریں تو ان سے دوستی نہ رک ھو۔ اور جو ان سے دوستی رکھ یں گے وہ ظالم‬ ‫ہیکں (‪ )۲۳‬کہہ دو ککہ اگکر تمہارے باپ اور بیٹھے اور بھائی اور عورتیکں اور خاندان ککے آدمکی اور مال جکو تکم کماتکے ہو اور‬ ‫تجارت جس کے بند ہونے سے ڈرتے ہو اور مکانات جن کو پسند کرتے ہو خدا اور اس کے رسول سے اور خدا کی راہ میں‬ ‫جہاد کرنکے سکے تمہیکں زیادہ عزیکز ہوں تکو ٹھہرے رہو یہاں تکک ککہ خدا اپنکا حککم (یعنکی عذاب) بھیجکے۔ اور خدا نافرمان‬ ‫لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیکا کرتکا (‪ )۲۴‬خدا نکے بہت سکے موقعوں پکر تکم ککو مدد دی ہے اور (جنکگ) حنیکن ککے دن۔ جکب تکم ککو‬ ‫اپنکی (جماعکت ککی) کثرت پکر غرّہ تھھا تکو وہ تمہارے کچکھ بھھی کام نکہ آئی۔ اور زمیکن باوجود (اتنکی بڑی) فراخکی ککے تکم پکر‬ ‫تنگ ہوگئی پ ھر تم پی ٹھ پھ یر کر پ ھر گئے (‪ )۲۵‬پ ھر خدا نے اپنے پیغمبر پر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل‬ ‫فرمائی (اور تمہاری مدد کو فرشتوں کے) لشکر جو تمہیں نظر نہیں آتے تھے (آسمان سے) اُتارے اور کافروں کو عذاب دیا۔‬ ‫اور کفکر کرنکے والوں ککی یہی سکزا ہے (‪ )۲۶‬پھھر خدا اس ککے بعکد جکس پکر چاہے مہربانکی سکے توجکہ فرمائے اور خدا بخشنکے‬ ‫وال مہربان ہے (‪ )۲۷‬مومنکو! مشرک تکو پلیکد ہیکں تکو اس برس ککے بعکد وہ خانہٴ کعبکہ ککا پاس نکہ جانکے پائیکں اور اگکر تکم ککو‬ ‫مفلسی کا خوف ہو تو خدا چاہے گا تو تم کو اپنے فضل سے غنی کر دے گا۔ بے شک خدا سب کچھ جانتا (اور) حکمت وال‬ ‫ہے (‪ )۲۸‬جو اہل کتاب میں سے خدا پر ایمان نہ یں لتے اور نہ روز آخرت پر (یقین رکھ تے ہ یں) اور نہ ان چیزوں کو حرام‬ ‫سمجھتے ہیں جو خدا اور اس کے رسول نے حرام کی ہیں اور نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ‬ ‫ذلیل ہوکر اپنے ہاتھ سے جزیہ دیں (‪ )۲۹‬اور یہود کہتے ہیں کہ عُزیر خدا کے بیٹے ہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ مسیح خدا‬ ‫کے بی ٹے ہ یں۔ یہ ان کے منہ کی باتیں ہ یں پہلے کافر ب ھی اسی طرح کی باتیں کہا کرتے ت ھے یہ ب ھی انہ یں کی ریس کرنے‬ ‫میں لگے ہیں۔ خدا ان کو ہلک کرے۔ یہ کہاں بہکے پھرتے ہیں (‪ )۳۰‬انہوں نے اپنے علماء اور مشائخ اور مسیح ابن مریم کو‬ ‫ال کے سوا خدا بنا لیا حالنکہ اُن کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ خدائے واحد کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں۔ اس کے سوا کوئی‬ ‫معبود نہیکں۔ اور وہ ان لوگوں ککے شریکک مقرر کرنکے سکے پاک ہے (‪ )۳۱‬یکہ چاہتکے ہیکں ککہ خدا ککے نور ککو اپنکے منکہ سکے‬ ‫(پھونک مار کر) بجھا دیں اور خدا اپنے نور کو پورا کئے بغیر رہنے کا نہیں۔ اگرچہ کافروں کو برا ہی لگے (‪ )۳۲‬وہی تو‬ ‫ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اس (دین) کو (دنیا کے) تمام دینوں پر غالب کرے۔ اگرچہ‬

‫‪Page 69 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کافر ناخوش ہی ہوں (‪ )۳۳‬مومنو! (اہل کتاب کے) بہت سے عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے اور (ان کو) راہ خدا‬ ‫سے روکتے ہ یں۔ اور جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اس کو خدا کے رستے میں خرچ نہیں کرتے۔ ان کو اس‬ ‫دن عذاب الیکم ککی خکبر سکنادو (‪ )۳۴‬جکس دن وہ مال دوزخ ککی آگ میں (خوب) گرم کیکا جائے گکا۔ پھھر اس سکے ان (بخیلوں)‬ ‫کی پیشانیاں اور پہلو اور پیٹھیں داغی جائیں گی (اور کہا جائے گا) کہ یہ وہی ہے جو تم نے اپنے لیے جمع کیا تھا سو جو تم‬ ‫جمع کرتکے تھھے (اب) اس ککا مزہ چک ھو (‪ )۳۵‬خدا ککے نزدیک مہینے گنتکی میکں (بارہ ہیکں یعنکی) اس روز (سکے) کہ اس نے‬ ‫آسکمانوں اور زمیکن ککو پیدا کیکا۔ کتاب خدا میکں (برس ککے) بارہ مہینکے (لکھھے ہوئے) ہیکں۔ ان میکں سکے چار مہینکے ادب ککے‬ ‫ہیکں۔ یہی دیکن (ککا) سکیدھا راسکتہ ہے۔ تکو ان (مہینوں) میکں (قتال ناحکق سکے) اپنکے آپ پکر ظلم نکہ کرنکا۔ اور تکم سکب ککے سکب‬ ‫مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب کے سب تم سے لڑتے ہیں۔ اور جان رکھو کہ خدا پرہیز گاروں کے ساتھ ہے ( ‪ )۳۶‬امن کے‬ ‫کس مہینے کو ہٹا کر آگے پیچ ھے کر دینا کفر میں اضافہ کرتا ہے اس سے کافر گمراہی میں پڑے رہ تے ہ یں۔ ایک سال تو‬ ‫اس کو حلل سمجھ لیتے ہیں اور دوسرے سال حرام۔ تاکہ ادب کے مہینوں کو جو خدا نے مقرر کئے ہیں گنتی پوری کر لیں۔‬ ‫اور جو خدا نے منع کیا ہے اس کو جائز کر لیں۔ ان کے برے اعمال ان کے بھلے دکھائی دیتے ہیں۔ اور خدا کافر لوگوں کو‬ ‫ہدایت نہ یں دیا کرتا (‪ )۳۷‬مومنو! تمہ یں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ خدا کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم‬ ‫(کاہلی کے سبب سے) زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر‬ ‫دینکا ککی زندگکی پکر خوش ہو بیٹھھے ہو۔ دنیکا ککی زندگکی ککے فائدے تکو آخرت ککے مقابکل بہت ہی ککم ہیکں ( ‪ )۳۸‬اور اگکر تکم نکہ‬ ‫نکلو گے تو خدا تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو خدا کے پورے فرمانبردار‬ ‫ہوں گکے) اور تکم اس کو کچکھ نقصکان نکہ پہنچکا سککو گکے اور خدا ہر چیکز پکر قدرت رکھتکا ہے (‪ )۳۹‬اگکر تکم پیغمکبر ککی مدد نکہ‬ ‫کرو گکے تکو خدا اُن ککا مددگار ہے (وہ وقکت تکم ککو یاد ہوگکا) جکب ان ککو کافروں نکے گھھر سکے نکال دیکا۔ (اس وقکت) دو (ہی‬ ‫ایسکے شخکص تھھے جکن) میکں (ایکک ابوبکر ھھتھھھھے) اور دوسکرے (خود رسکول ال) جکب وہ دونوں غار (ثور) میکں تھھے اس‬ ‫وقت پیغمبر اپنے رفیق کو تسلی دیتے ت ھے کہ غم نہ کرو خدا ہمارے ساتھ ہے۔ تو خدا نے ان پر تسکین نازل فرمائی اور ان‬ ‫کو ایسکے لشکروں سے مدد دی جو تم کو نظر نہ یں آتے ت ھے اور کافروں کی بات کو پست کر دیا۔ اور بات تو خدا ہی کی‬

‫‪Page 70 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بلنکد ہے۔ اور خدا زبردسکت (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۴۰‬تکم سکبکبار ہو یکا گراں بار (یعنکی مال و اسکباب تھوڑا رکھتکے ہو یکا‬ ‫بہت‪ ،‬گھروں سے) نکل آؤ۔ اور خدا کے رستے میں مال اور جان سے لڑو۔ یہی تمہارے حق میں اچ ھا ہے بشرطیکہ سمجھو‬ ‫(‪ )۴۱‬اگر مالِ غنیمت سہل الحصول اور سفر ب ھی ہلکا سا ہوتا تو تمہارے ساتھ (شوق سے) چل دیتے۔ لیکن مسافت ان کو‬ ‫دور (دراز) نظکر آئی (تو عذر کریں گے)۔ اور خدا کی قسمیں کھائیں گے کہ اگر ہم طاقت رکھ تے تو آپ کے ساتھ ضرور‬ ‫نککل کھڑے ہوتکے یکہ (ایسکے عذروں سکے) اپنکے تئیکں ہلک ککر رہے ہیکں۔ اور خدا جانتکا ہے ککہ جھوٹھے ہیکں (‪ )۴۲‬خدا تمہیکں‬ ‫معاف کرے۔ تم نے پیشتر اس کے کہ تم پر وہ لوگ ب ھی ظاہر ہو جاتے ہ یں جو سچے ہ یں اور وہ ب ھی تمہ یں معلوم ہو جاتے‬ ‫جو جھو ٹے ہ یں اُن کو اجازت کیوں دی ( ‪ )۴۳‬جو لوگ خدا پر اور روز آخرت پر ایمان رکھ تے ہ یں وہ تو تم سے اجازت‬ ‫نہیں مانگتے (کہ پیچھے رہ جائیں بلکہ چاہتے ہیں کہ) اپنے مال اور جان سے جہاد کریں۔ اور خدا ڈرنے والوں سے واقف ہے‬ ‫(‪ )۴۴‬اجازت وہی لوگ مانگتے ہیں جو خدا پر اور پچھلے دن پر ایمان نہیں رکھتے اور ان کے دل شک میں پڑے ہوئے ہیں۔‬ ‫سو وہ اپنکے شکک میں ڈانواں ڈول ہو رہے ہیکں (‪ )۴۵‬اور اگر وہ نکلنے کا ارادہ کرتکے ہیکں تو اس ککے لیکے سکامان تیار کرتکے‬ ‫لیکن خدا نے ان کا اُٹھ نا (اور نکلنا) پسند نہ کیا تو ان کو ہلنے جلنے ہی نہ دیا اور (ان سکے) کہہ دیا گیا کہ جہاں (معذور)‬ ‫بیٹھے ہ یں تکم بھھی ان کے ساتھ بیٹھھے رہو (‪ )۴۶‬اگکر وہ تکم میکں (شامل ہوککر) نکل بھھی کھڑے ہوتکے تو تمہارے حکق میں‬ ‫شرارت کرتکے اور تکم میکں فسکاد ڈلوانکے ککی غرض سکے دوڑے دوڑے پھرتکے اور تکم میکں ان ککے جاسکوس بھھی ہیکں اور خدا‬ ‫ظالموں کو خوب جانتا ہے (‪ )۴۷‬یہ پہلے ب ھی طالب فساد رہے ہ یں اور بہت سی باتوں میں تمہارے لیے الٹ پھ یر کرتے رہے‬ ‫ہیں۔ یہاں تک کہ حق آپہنچا اور خدا کا حکم غالب ہوا اور وہ برا مانتے ہی رہ گئے (‪ )۴۸‬اور ان میں کوئی ایسا بھی ہے جو‬ ‫کہتکا ہے ککہ مجھھے تکو اجازت ہی دیجئے اور آفکت میکں نکہ ڈالئے۔ دیکھھو یکہ آفکت میکں پڑگئے ہیکں اور دوزخ سکب کافروں ککو‬ ‫گھیرے ہوئے ہے (‪( )۴۹‬اے پیغمبر) اگر تم کو آسائش حاصل ہوتی ہے تو ان کو بری لگتی ہے۔ اور کوئی مشکل پڑتی ہے تو‬ ‫کہ تے کہ ہم نے اپنا کام پہلے ہ یں (درست) کر لیا ت ھا اور خوشیاں مناتے لوٹ جاتے ہ یں (‪ )۵۰‬کہہ دو کہ ہم کو کوئی مصیبت‬ ‫نہ یں پہ نچ سککتی بجز اس کے جو خدا نے ہمارے لیے لکھ دی ہو وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو خدا ہی ککا بھروسکہ‬ ‫رکھنکا چاہیئے (‪ )۵۱‬کہہ دو ککہ تکم ہمارے حکق میکں دو بھلئیوں میکں سکے ایکک ککے منتظکر ہو اور ہم تمہارے حکق میکں اس بات‬

‫‪Page 71 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککے منتظکر ہیکں ککہ خدا (یکا تکو) اپنکے پاس سکے تکم پکر کوئی عذاب نازل کرے یکا ہمارے ہاتھوں سکے (عذاب دلوائے) تکو تکم بھھی‬ ‫انتظار کرو ہم بھھی تمہارے سکاتھ انتظار کرتکے ہیکں (‪ )۵۲‬کہہ دو ککہ تکم (مال) خوشکی سکے خرچ کرو یکا ناخوشکی سکے تکم سکے‬ ‫ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا تم نافرمان لوگ ہو (‪ )۵۳‬اور ان کے خرچ (موال) کے قبول ہونے سے کوئی چیز مانع نہیں ہوئی‬ ‫سوا اس کے انہوں نے خدا سے اور اس کے رسول سے کفر کیا اور نماز کو آتے ہیں تو سست کاہل ہوکر اور خرچ کرتے ہیں‬ ‫تو ناخوشی سے (‪ )۵۴‬تم ان کے مال اور اولد سے تعجب نہ کرنا۔ خدا چاہتا ہے کہ ان چیزوں سے دنیا کی زندگی میں ان کو‬ ‫عذاب دے اور (جب) ان کی جان نکلے تو (اس وقت ب ھی) وہ کافر ہی ہوں (‪ )۵۵‬اور خدا کی قسمیں کھاتے ہ یں کہ وہ تم ہی‬ ‫میکں سکے ہیکں حالنککہ ہو تکم میکں سکے نہیکں ہیکں۔ اصکل یکہ ہے ککہ یکہ ڈرپوک لوگ ہیکں ( ‪ )۵۶‬اگکر ان ککی کوئی بچاؤ ککی جگکہ‬ ‫(جیسے قلعہ) یا غار ومغاک یا (زمین کے اندر) گھ سنے کی جگہ مل جائے تو اسی طرف رسیاں تڑاتے ہوئے بھاگ جائیں (‬ ‫‪ )۵۷‬اور ان میں سے بعض اسے بھی ہیں کہ (تقسیم) صدقات میں تم پر طعنہ زنی کرتے ہیں۔ اگر ان کو اس میں سے (خاطر‬ ‫خواہ) مل جائے تو خوش رہیں اور اگر (اس قدر) نہ ملے تو جھٹ خفا ہو جائیں (‪ )۵۸‬اور اگر وہ اس پر خوش رہتے جو خدا‬ ‫اور اس ککے رسکول نکے ان ککو دیکا تھھا۔ اور کہتکے ککہ ہمیکں خدا کافکی ہے اور خدا اپنکے فضکل سکے اور اس ککے پیغمکبر (اپنکی‬ ‫مہربانی سے) ہمیں (پ ھر) دیں گے۔ اور ہمیں تو خدا ہی کی خواہش ہے (تو ان کے حق میں بہ تر ہوتا) ( ‪ )۵۹‬صدقات (یعنی‬ ‫زکوٰة وخیرات) تکو مفلسکوں اور محتاجوں اور کارکنان صکدقات ککا حکق ہے اور ان لوگوں ککا جکن ککی تالیکف قلوب منظور ہے‬ ‫اور غلموں ککے آزاد کرانکے میکں اور قرضداروں (ککے قرض ادا کرنکے میکں) اور خدا ککی راہ میکں اور مسکافروں (ککی مدد)‬ ‫میکں (بھھی یکہ مال خرچ کرنکا چاہیئے یکہ حقوق) خدا ککی طرف سکے مقرر ککر دیئے گئے ہیکں اور خدا جاننکے وال (اور) حکمکت‬ ‫وال ہے (‪ )۶۰‬اور ان میں بعض ایسے ہ یں جو پیغمبر کو ایذا دیتے ہیں اور کہ تے ہیں کہ یہ شخص نرا کان ہے۔ (ان سے) کہہ‬ ‫دو ککہ (وہ) کان (ہے تکو) تمہاری بھلئی ککے لیکے۔ وہ خدا ککا اور مومنوں (ککی بات) ککا یقیکن رکھتکا ہے اور جکو لوگ تکم میکں‬ ‫سے ایمان لئے ہ یں ان کے لیے رحمت ہے۔ اور جو لوگ رسول خدا کو رنج پہنچاتے ہ یں ان کے لیے عذاب الیم (تیار) ہے (‬ ‫‪ )۶۱‬مومنو! یہ لوگ تمہارے سامنے خدا کی قسمیں کھاتے ہیں تاکہ تم کو خوش کر دیں۔ حالنکہ اگر یہ (دل سے) مومن ہوتے‬ ‫تو خدا اور اس کے پیغمبر خوش کرنے کے زیادہ مستحق ہ یں (‪ )۶۲‬کیا ان لوگوں کو معلوم نہ یں کہ جو شخص خدا اور اس‬

‫‪Page 72 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کے رسول سے مقابلہ کرتا ہے تو اس کے لیے جہنم کی آگ (تیار) ہے جس میں وہ ہمیشہ (جلتا) رہے گا۔ یہ بڑی رسوائی ہے (‬ ‫‪ )۶۳‬منافکق ڈرتکے رہتکے ہیکں ککہ ان (ککے پیغمکبر) پکر کہیکں کوئی ایسکی سکورت (نکہ) اُتکر آئے ککہ ان ککے دل ککی باتوں ککو ان‬ ‫(مسلمانوں) پر ظاہر ککر دے۔ کہہ دو ککہ ہنسکی کئے جاؤ۔ جکس بات سکے تکم ڈرتکے ہو خدا اس کو ضرور ظاہر کردے گکا (‪)۶۴‬‬ ‫اور اگر تم ان سے (اس بارے میں) دریافت کرو تو کہیں گے ہم تو یوں ہی بات چیت اور دل لگی کرتے تھے۔ کہو کیا تم خدا‬ ‫اور اس کی آیتوں اور اس کے رسول سے ہنسی کرتے تھے (‪ )۶۵‬بہانے مت بناؤ تم ایمان لنے کے بعد کافر ہو چکے ہو۔ اگر‬ ‫ہم تم میں سے ایک جماعت کو معاف کردیں تو دوسری جماعت کو سزا ب ھی دیں گے کیونکہ وہ گناہ کرتے رہے ہ یں ( ‪)۶۶‬‬ ‫منافکق مرد اور منافکق عورتیکں ایکک دوسکرے ککے ہم جنکس (یعنکی ایکک طرح ککے) ہیکں ککہ برے کام کرنکے ککو کہتکے اور نیکک‬ ‫کاموں سکے منکع کرتکے اور (خرچ کرنکے سکے) ہاتکھ بنکد کئے رہتکے ہیکں۔ انہوں نکے خدا ککو بھل دیکا تو خدا نکے ان ککو بھل دیکا۔‬ ‫بےشکک منافکق نافرمان ہیکں (‪ )۶۷‬ال نکے منافکق مردوں اور منافکق عورتوں اور کافروں سکے آتکش جہنکم ککا وعدہ کیکا ہے جکس‬ ‫میکں ہمیشکہ (جلتکے) رہیکں گکے۔ وہی ان ککے لئق ہے۔ اور خدا نکے ان پکر لعنکت ککر دی ہے۔ اور ان ککے لیکے ہمیشکہ ککا عذاب‬ ‫(تیار) ہے (‪( )۶۸‬تم منافق لوگ) ان لوگوں کی طرح ہو‪ ،‬جو تم سے پہلے ہوچکے ہ یں۔ وہ تم سے بہت زیادہ طاقتور اور مال‬ ‫و اولد میں کہیں زیادہ تھے تو وہ اپنے حصے سے بہرہ یاب ہوچکے۔ سو جس طرح تم سے پہلے لوگ اپنے حصے سے فائدہ‬ ‫اٹھھا چککے ہیکں۔ اسکی طرح تکم نکے اپنکے حصکے سکے فائدہ اٹھھا لیکا۔ اور جکس طرح وہ باطکل میکں ڈوبکے رہے اسکی طرح تکم‬ ‫باطل میں ڈوبے رہے یہ وہ لوگ ہیں جن کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہوگئے۔ اور یہی نقصان اٹھانے والے ہیں ( ‪۶۹‬‬ ‫) کیکا ان ککو ان لوگوں (ککے حالت) ککی خکبر نہیکں پہنچکی جکو ان سکے پہلے تھھے (یعنکی) نوح اور عاد اور ثمود ککی قوم۔ اور‬ ‫ابراہیکم کی قوم اور مدیکن والے اور الٹھی ہوئی بسکتیوں والے۔ ان ککے پاس پیغمبر نشانیاں لے لے کر آئے۔ اور خدا تو ایسکا نہ‬ ‫تھھا ککہ ان پکر ظلم کرتکا لیککن وہی اپنکے آپ پکر ظلم کرتکے تھھے (‪ )۷۰‬اور مومکن مرد اور مومکن عورتیکں ایکک دوسکرے ککے‬ ‫دوست ہیں کہ اچھے کام کرنے کو کہتے ہیں اور بری باتوں سے منع کرتے اور نماز پڑھتے اور زکوٰة دیتے اور خدا اور اس‬ ‫کے رسول کی اطاعت کرتے ہ یں۔ یہی لوگ ہ یں جن پر خدا رحم کرے گا۔ بے شک خدا غالب حکمت وال ہے (‪ )۷۱‬خدا نے‬ ‫مومن مردوں اور مومن عورتوں سے بہشتوں کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں (وہ) ان میں ہمیشہ رہ یں گے‬

‫‪Page 73 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور بہشت ہائے جاودانی میں نفیس مکانات کا (وعدہ کیا ہے) اور خدا کی رضا مندی تو سب سے بڑھ کر نعمت ہے یہی بڑی‬ ‫کامیابککی ہے (‪ )۷۲‬اے پیغمککبر! کافروں اور منافقوں سکے لڑو۔ اور ان پککر سککختی کرو۔ اور ان کککا ٹھکانکہ دورخ ہے اور وہ‬ ‫بری جگہ ہے (‪ )۷۳‬یہ خدا کی قسمیں کھاتے ہ یں کہ انہوں نے (تو کچھ) نہ یں کہا حالنکہ انہوں نے کفر کا کلمہ کہا ہے اور یہ‬ ‫اسلم لنے کے بعد کافر ہوگئے ہیں اور ایسی بات کا قصد کرچکے ہیں جس پر قدرت نہیں پاسکے۔ اور انہوں نے (مسلمانوں‬ ‫میں) عیب ہی کون سا دیک ھا ہے سوا اس کے کہ خدا نکے اپنکے فضکل سکے اور اس ککے پیغمکبر نے (اپنکی مہربانکی سے) ان کو‬ ‫دولت مند کر دیا ہے۔ تو اگر یہ لوگ توبہ کرلیں تو ان کے حق میں بہتر ہوگا۔ اور اگر منہ پھیر لیں تو ان کو دنیا اور آخرت‬ ‫میں دکھ دینے وال عذاب دے گا اور زمین میں ان کا کوئی دوست اور مددگار نہ ہوگا (‪ )۷۴‬اور ان میں سے بعض ایسے ہیں‬ ‫جنہوں نے خدا سے عہد کیا ت ھا کہ اگر وہ ہم کو اپنی مہربانی سے (مال) عطا فرمائے گا تو ہم ضرور خیرات کیا کریں گے‬ ‫اور نیک کاروں میں ہو جائیں گے (‪ )۷۵‬لیکن جب خدا نے ان کو اپنے فضل سے (مال) دیا تو اس میں بخل کرنے لگے اور‬ ‫(اپنے عہد سے) روگردانی کرکے پھر بیٹھے (‪ )۷۶‬تو خدا نے اس کا انجام یہ کیا کہ اس روز تک کے لیے جس میں وہ خدا‬ ‫کے روبرو حاضر ہوں گے ان کے دلوں میں نفاق ڈال دیکا اس لیے کہ انہوں نے خدا سے جو وعدہ کیا ت ھا اس کے خلف کیا‬ ‫اور اس لیے کہ وہ جھوٹ بولتے تھے (‪ )۷۷‬کیا ان کو معلوم نہیں کہ خدا ان کے بھیدوں اور مشوروں تک سے واقف ہے اور‬ ‫یہ کہ وہ غیب کی باتیں جاننے وال ہے (‪ )۷۸‬جو (ذی استطاعت) مسلمان دل کھول کر خیرات کرتے ہ یں اور جو (بےچارے‬ ‫غریب صرف اتنا ہی کما سکتے ہیں جتنی مزدوری کرتے (اور تھوڑی سی کمائی میں سے خرچ بھی کرتے) ہیں ان پر جو‬ ‫(منافکق) طعکن کرتکے ہیکں اور ہنسکتے ہیکں۔ خدا ان پکر ہنسکتا ہے اور ان ککے لیکے تکلیکف دینکے وال عذاب (تیار) ہے (‪ )۷۹‬تکم ان‬ ‫کے لیے بخشش مانگو یا نہ مانگو۔ (بات ایک ہے)۔ اگر ان کے لیے ستّر دفعہ بھی بخشش مانگو گے تو بھی خدا ان کو نہیں‬ ‫بخشے گا۔ یہ اس لیے کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول سے کفر کیا۔ اور خدا نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ( ‪ )۸۰‬جو‬ ‫لوگ (غزوہٴ تبوک میں) پیچ ھے رہ گئے وہ پیغمبر خدا (کی مرضی) کے خلف بیٹھے رہ نے سے خوش ہوئے اور اس بات‬ ‫ککو ناپسکند کیکا ککہ خدا ککی راہ میکں اپنکے مال اور جان سکے جہاد کریکں۔ اور (اوروں سکے بھھی) کہنکے لگکے ککہ گرمکی میکں مکت‬ ‫نکلنکا۔ (ان سکے) کہہ دو ککہ دوزخ ککی آگ اس سکے کہیکں زیادہ گرم ہے۔ کاش یکہ (اس بات) ککو سکمجھتے ( ‪ )۸۱‬یکہ (دنیکا میکں)‬

‫‪Page 74 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تھوڑا سا ہنس لیں اور (آخرت میں) ان کو ان اعمال کے بدلے جو کرتے رہے ہیں بہت سا رونا ہوگا (‪ )۸۲‬پھر اگر خدا تم کو‬ ‫ان میکں سکے کسکی گروہ ککی طرف لے جائے اور وہ تکم سکے نکلنکے ککی اجازت طلب کریکں تکو کہہ دینکا ککہ تکم میرے سکاتھ ہرگکز‬ ‫نہ یں نکلو گے اور نہ میرے ساتھ (مددگار ہوکر) دشمن سے لڑائی کرو گے۔ تم پہلی دفعہ بی ٹھ رہ نے سے خوش ہوئے تو اب‬ ‫بھی پیچھے رہنے والوں کے ساتھ بیٹھے رہو (‪ )۸۳‬اور (اے پیغمبر) ان میں سے کوئی مر جائے تو کبھی اس (کے جنازے)‬ ‫پر نماز نہ پڑھنکا اور نکہ اس ککی قکبر پر (جا ککر) کھڑے ہونا۔ یکہ خدا اور اس کے رسول ککے سکاتھ کفکر کرتے رہے اور مرے‬ ‫بھھی نافرمان (ہی مرے) (‪ )۸۴‬ان ککے اولد اور مال سکے تعجکب نکہ کرنکا۔ ان چیزوں سکے خدا یکہ چاہتکا ہے ککہ ان ککو دنیکا میکں‬ ‫عذاب کرے اور (جکب) ان ککی جان نکلے تکو (اس وقکت بھھی) یکہ کافکر ہی ہوں (‪ )۸۵‬اور جکب کوئی سکورت نازل ہوتکی ہے ککہ‬ ‫خدا پکر ایمان لؤ اور اس ککے رسکول ککے سکاتھ ہو ککر لڑائی کرو تو جکو ان میکں دولت منکد ہیکں وہ تکم سکے اجازت طلب کرتکے‬ ‫ہیں اور کہ تے ہیں کہ ہمیں تو رہ نے ہی دیجیئے کہ جو لوگ گھروں میں رہیں گے ہم ب ھی ان کے ساتھ رہ یں ( ‪ )۸۶‬یہ اس بات‬ ‫سے خوش ہیں کہ عورتوں کے ساتھ جو پیچھے رہ جاتی ہیں۔ (گھروں میں بیٹھ) رہیں ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی ہے‬ ‫تکو یکہ سکمجھتے ہی نہیکں (‪ )۸۷‬لیککن پیغمکبر اور جکو لوگ ان ککے سکاتھ ایمان لئے سکب اپنکے مال اور جان سکے لڑے۔ انہیکں‬ ‫لوگوں کے لیے بھلئیاں ہیں۔ اور یہی مراد پانے والے ہیں (‪ )۸۸‬خدا نے ان کے لیے باغات تیار کر رک ھے ہیں جن کے نیچے‬ ‫نہریں بہہ رہی ہ یں ہمیشہ ان میں رہی گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے (‪ )۸۹‬اور صحرا نشینوں میں سے ب ھی کچھ لوگ عذر کرتے‬ ‫ہوئے (تمہارے پاس) آئے ککہ ان ککو بھھی اجازت دی جائے اور جنہوں نکے خدا اور اس ککے رسکول سکے جھوٹ بول وہ (گھھر‬ ‫میں) بی ٹھ رہے سو جو لوگ ان میں سے کافر ہوئے ہ یں ان کو دکھ دینے وال عذاب پہنچے گا ( ‪ )۹۰‬نہ تو ضعیفوں پر کچھ‬ ‫گناہ ہے اور نکہ بیماروں پکر نکہ ان پکر جکن ککے پاس خرچ موجود نہیکں (ککہ شریکک جہاد نکہ ہوں یعنکی) جکب ککہ خدا اور اس ککے‬ ‫رسکول ککے خیراندیکش (اور دل سکے ان ککے سکاتھ) ہوں۔ نیککو کاروں پکر کسکی طرح ککا الزام نہیکں ہے۔ اور خدا بخشنکے وال‬ ‫مہربان ہے (‪ )۹۱‬اور نکہ ان (بےسکروسامان) لوگوں پکر (الزام) ہے ککہ تمہارے پاس آئے ککہ ان ککو سکواری دو اور تکم نکے کہا ککہ‬ ‫میرے پاس کوئی ایسی چیز نہ یں جس پر تم کو سوار کروں تو وہ لوٹ گئے اور اس غم سے کہ ان کے پاس خرچ موجود نہ‬ ‫تھا‪ ،‬ان کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے (‪ )۹۲‬الزام تو ان لوگوں پر ہے۔ جو دولت مند ہیں اور (پھر) تم سے اجازت طلب‬

‫‪Page 75 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرتے ہ یں (یعنی) اس بات سے خوش ہ یں کہ عورتوں کے ساتھ جو پیچ ھے رہ جاتی ہ یں (گھروں میں بی ٹھ) رہ یں۔ خدا نے‬ ‫ان کے دلوں پر مہر کردی ہے پس وہ سمجھتے ہی نہیں (‪ )۹۳‬جب تم ان کے پاس واپس جاؤ گے تو تم سے عذر کریں گے تم‬ ‫کہ نا کہ مت عذر کرو ہم ہرگز تمہاری بات نہ یں مانیں گے خدا نے ہم کو تمہارے سب حالت بتا دیئے ہ یں۔ اور اب ھی خدا اور‬ ‫اس کا رسول تمہارے عملوں کو (اور) دیکھ یں گے پ ھر تم غائب وحاضر کے جاننے والے (خدائے واحد) کی طرف لوٹائے‬ ‫جاؤ گے اور جو عمل تم کرتے رہے ہو وہ سب تمہ یں بتائے گا (‪ )۹۴‬جب تم ان کے پاس لوٹ کر جاؤ گے تو تمہارے روبرو‬ ‫خدا ککی قسکمیں کھائیکں گکے تاککہ تکم ان سکے درگزر کرو سکو اُن ککی طرف التفات نکہ کرنکا۔ یکہ ناپاک ہیکں اور جکو یکہ کام کرتکے‬ ‫رہے ہیں اس کے بدلہ ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے (‪ )۹۵‬یہ تمہارے آگے قسمیں کھائیں گے تاکہ تم ان سے خوش ہو جاؤ لیکن اگر‬ ‫تم اُن سے خوش ہو جاؤ گے تو خدا تو نافرمان لوگوں سے خوش نہیں ہوتا ( ‪ )۹۶‬دیہاتی لوگ سخت کافر اور سخت منافق ہیں‬ ‫اور اس قابل ہیں کہ جو احکام (شریعت) خدا نے اپنے رسول پر نازل فرمائے ہیں ان سے واقف (ہی) نہ ہوں۔ اور خدا جاننے‬ ‫وال (اور) حکمت وال ہے (‪ )۹۷‬اور بعض دیہاتی ایسے ہیں کہ جو خرچ کرتے ہیں اسے تاوان سمجھتے ہیں اور تمہارے حق‬ ‫میں مصیبتوں کے منتظر ہ یں۔ ان ہی پر بری مصیبت (واقع) ہو۔ اور خدا سننے وال (اور) جاننے وال ہے ( ‪ )۹۸‬اور بعض‬ ‫دیہاتکی ایسکے ہیکں ککہ خدا پکر اور روز آخرت پکر ایمان رکھتکے ہیکں اور جکو کچکھ خرچ کرتکے ہیکں اس ککو خدا ککی قُربکت اور‬ ‫پیغمکبر ککی دعاؤں ککا ذریعکہ سکمجھتے ہیکں۔ دیکھھو وہ بےشبکہ ان ککے لیکے (موجکب) قربکت ہے خدا ان کو عنقریکب اپنکی رحمکت‬ ‫میکں داخکل کرے گکا۔ بےشکک خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۹۹‬جکن لوگوں نکے سکبقت ککی (یعنکی سکب سکے) پہلے (ایمان لئے)‬ ‫مہاجرین میں سے ب ھی اور انصار میں سے ب ھی۔ اور جنہوں نے نیکو کاری کے ساتھ ان کی پیروی کی خدا ان سے خوش‬ ‫ہے اور وہ خدا سے خوش ہیں اور اس نے ان کے لیے باغات تیار کئے ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور ہمیشہ ان میں‬ ‫رہیکں گے۔ یہ بڑی کامیابکی ہے (‪ )۱۰۰‬اور تمہارے گرد و نواح کے بعض دیہاتکی منافکق ہیکں اور بعض مدینکے والے ب ھی نفاق‬ ‫پکر اڑے ہوئے ہیکں تکم انہیکں نہیکں جانتکے۔ ہم جانتکے ہیکں۔ ہم ان ککو دوہرا عذاب دیکں گکے پھھر وہ بڑے عذاب ککی طرف لوٹائے‬ ‫جائیکں گکے (‪ )۱۰۱‬اور کچکھ اور لوگ ہیکں ککہ اپنکے گناہوں ککا (صکاف) اقرار کرتکے ہیکں انہوں نکے اچھھے برے عملوں ککو مل‬ ‫جل دیا ت ھا۔ قریب ہے کہ خدا ان پر مہربانی سے توجہ فرمائے۔ بے شک خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۰۲‬ان کے مال میں‬

‫‪Page 76 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سے زکوٰة قبول کر لو کہ اس سے تم ان کو (ظاہر میں ب ھی) پاک اور (باطن میں ب ھی) پاکیزہ کرتے ہو اور ان کے حق میں‬ ‫دعائے خیر کرو کہ تمہاری دعا ان کے لیے موجب تسکین ہے اور خدا سننے وال اور جاننے وال ہے (‪ )۱۰۳‬کیا یہ لوگ نہ یں‬ ‫جانتکے ککہ خدا ہی اپنکے بندوں سکے توبکہ قبول فرماتکا ہے اور صکدقات (وخیرات) لیتکا ہے اور بےشکک خدا ہی توبکہ قبول کرنکے‬ ‫وال مہربان ہے (‪ )۱۰۴‬اور ان سکے کہہ دو ککہ عمککل کئے جاؤ۔ خدا اور اس کککا رسککول اور مومککن (سکب) تمہارے عملوں ککو‬ ‫دیکھ لیں گے۔ اور تم غائب وحاضر کے جاننے والے (خدائے واحد) کی طرف لوٹائے جاؤ گے پ ھر جو کچھ تم کرتے رہے‬ ‫ہو وہ سب تم کو بتا دے گا (‪ )۱۰۵‬اور کچھ اور لوگ ہیں جن کا کام خدا کے حکم پر موقوف ہے۔ چاہے ان کو عذاب دے اور‬ ‫چاہے ان کو معاف کر دے۔ اور خدا جاننے وال اور حکمت وال ہے (‪ )۱۰۶‬اور (ان میں سے ایسے ب ھی ہ یں) جنہوں نے اس‬ ‫غرض سے مسجد بنوائی کہ ضرر پہنچائیں اور کفر کریں اور مومنوں میں تفرقہ ڈالیں اور جو لوگ خدا اور اس کے رسول‬ ‫سکے پہلے جنکگ کرچککے ہیکں ان ککے لیکے گھات ککی جگکہ بنائیکں۔ اور قسکمیں کھائیکں گکے ککہ ہمارا مقصکود تکو صکرف بھلئی‬ ‫تھی۔ مگر خدا گواہی دیتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں (‪ )۱۰۷‬تم اس (مسجد) میں کبھی (جاکر) کھڑے بھی نہ ہونا۔ البتہ وہ مسجد‬ ‫جس کی بنیاد پہلے دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے اس قابل ہے کہ اس میں جایا (اور نماز پڑھایا) کرو۔ اس میں ایسے لوگ‬ ‫ہ یں جو کہ پاک رہ نے کو پسند کرتے ہ یں۔ اور خدا پاک رہ نے والوں کو ہی پسند کرتا ہے (‪ )۱۰۸‬بھل جس شخص نے اپنی‬ ‫عمارت ککی بنیاد خدا ککے خوف اور اس ککی رضامندی پکر رکھھی وہ اچھھا ہے یکا وہ جکس نکے اپنکی عمارت ککی بنیاد گکر جانکے‬ ‫والی کھائی ککے کنارے پکر رکھھی ککہ وہ اس ککو دوزخ ککی آگ میکں لے گری اور خدا ظالموں ککو ہدایکت نہیکں دیتکا (‪ )۱۰۹‬یکہ‬ ‫عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں (موجب) خلجان رہے گی (اور ان کو متردد رکھے گی) مگر یہ کہ ان‬ ‫کے دل پاش پاش ہو جائیں اور خدا جاننے وال اور حکمت وال ہے (‪ )۱۱۰‬خدا نے مومنوں سے ان کی جانیں اور ان کے مال‬ ‫خرید لیے ہ یں (اور اس کے) عوض ان کے لیے بہ شت (تیار کی) ہے۔ یہ لوگ خدا کی راہ میں لڑ تے ہ یں تو مارتے ب ھی ہ یں‬ ‫اور مارے بھی جاتے ہیں بھی ہیں۔ یہ تورات اور انجیل اور قرآن میں سچا وعدہ ہے۔ جس کا پورا کرنا اسے ضرور ہے اور‬ ‫خدا سکے زیادہ وعدہ پورا کرنکے وال کون ہے تکو جکو سکودا تکم نکے اس سکے کیکا ہے اس سکے خوش رہو۔ اور یہی بڑی کامیابکی‬ ‫ہے (‪ )۱۱۱‬توبکہ کرنکے والے‪ ،‬عبادت کرنکے والے‪ ،‬حمکد کرنکے والے‪ ،‬روزہ رکھنکے والے‪ ،‬رکوع کرنکے والے‪ ،‬سکجدہ کرنکے‬

‫‪Page 77 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫والے‪ ،‬نیک کاموں کا امر کرنے والے‪ ،‬بری باتوں سے منع کرنے والے‪ ،‬خدا کی حدوں کی حفاظت کرنے والے‪( ،‬یہی مومن‬ ‫لوگ ہیں) اور اے پیغمبر مومنوں کو (بہشت کی) خوش خبری سنادو (‪ )۱۱۲‬پیغمبر اور مسلمانوں کو شایاں نہیں کہ جب ان‬ ‫پر ظاہر ہوگیا کہ مشرک اہل دوزخ ہیں۔ تو ان کے لیے بخشش مانگیں گو وہ ان کے قرابت دار ہی ہوں ( ‪ )۱۱۳‬اور ابراہیم کا‬ ‫اپنے باپ کے لیے بخشش مانگنا تو ایک وعدے کا سبب تھا جو وہ اس سے کر چکے تھے۔ لیکن جب ان کو معلوم ہوگیا کہ وہ‬ ‫خدا کا دشمن ہے تو اس سے بیزار ہوگئے۔ کچھ شک نہ یں کہ ابراہ یم بڑے نرم دل اور متحمل ت ھے (‪ )۱۱۴‬اور خدا ایسا نہ یں‬ ‫کہ کسی قوم کو ہدایت دینے کے بعد گمراہ کر دے جب تک کہ ان کو وہ چیز نہ بتا دے جس سے وہ پرہیز کریں۔ بےشک خدا‬ ‫ہر چیز سے واقف ہے (‪ )۱۱۵‬خدا ہی ہے جس کے لیے آسمانوں اور زمینوں کی بادشاہت ہے۔ وہی زندگانی بخشتا ہے (وہی)‬ ‫موت دیتکا ہے اور خدا ککے سکوا تمہارا کوئی دوسکت اور مددگار نہیکں ہے (‪ )۱۱۶‬بےشکک خدا نکے پیغمکبر پکر مہربانکی ککی اور‬ ‫مہاجریکن اور انصکار پکر جو باوجود اس ککے ککہ ان میں سکے بعضوں ککے دل جلد پھھر جانکے کو تھھے۔ مشککل ککی گھڑی میکں‬ ‫پیغمبر کے ساتھ رہے۔ پھر خدا نے ان پر مہربانی فرمائی۔ بےشک وہ ان پر نہایت شفقت کرنے وال (اور) مہربان ہے (‪۱۱۷‬‬ ‫) اور ان تینوں پر ب ھی جن کا معاملہ ملتوی کیا گیا ت ھا۔ یہاں تک کہ جب اُنہ یں زمین باوجود فراخی کے ان پر تنگ ہوگئی‬ ‫اور ان کے جانیں ب ھی ان پر دوبھھر ہوگئیں۔ اور انہوں نے جان لیا کہ خدا (کے ہاتھ) سے خود اس کے سوا کوئی پناہ نہ یں۔‬ ‫پھھر خدا نکے ان پکر مہربانکی ککی تاککہ توبکہ کریکں۔ بےشکک خدا توبکہ قبول کرنکے وال مہربان ہے ( ‪ )۱۱۸‬اے اہل ایمان! خدا سکے‬ ‫ڈرتے رہو اور راست بازوں کے ساتھ رہو (‪ )۱۱۹‬اہل مدینہ کو اور جو ان کے آس پاس دیہاتی رہ تے ہ یں ان کو شایاں نہ ت ھا‬ ‫کہ پیغمبر خدا سے پیچ ھے رہ جائیں اور نہ یہ کہ اپنی جانوں کو ان کی جان سے زیادہ عزیز رکھ یں۔ یہ اس لیے کہ انہ یں خدا‬ ‫ککی راہ میکں تکلیکف پہنچتکی ہے پیاس ککی‪ ،‬محنکت ککی یکا بھوک ککی یکا وہ ایسکی جگکہ چلتکے ہیکں ککہ کافروں ککو غصکہ آئے یکا‬ ‫دشمنوں سے کوئی چیز لیتکے ہ یں تو ہر بات پر ان کے لیے عمل نیک لک ھا جاتا ہے۔ کچھ شک نہ یں کہ خدا نیکو کاروں کا‬ ‫اجر ضائع نہ یں کرتا (‪ )۱۲۰‬اور (اسی طرح) جو وہ خرچ کرتے ہ یں تھوڑا یا بہت یا کوئی میدان طے کرتے ہ یں تو یہ سب‬ ‫کچھ ان کے لیے (اعمال صالحہ) میں لکھ لیا جاتا ہے تاکہ خدا ان کو ان کے اعمال کا بہت اچ ھا بدلہ دے ( ‪ )۱۲۱‬اور یہ تو ہو‬ ‫نہیں سکتا کہ مومن سب کے سب نکل آئیں۔ تو یوں کیوں نہ کیا کہ ہر ایک جماعت میں سے چند اشخاص نکل جاتے تاکہ دین‬

‫‪Page 78 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککا (علم سکیکھتے اور اس) میکں سکمجھ پیدا کرتکے اور جکب اپنکی قوم ککی طرف واپکس آتکے تکو ان ککو ڈر سکناتے تاککہ وہ حذر‬ ‫کرتکے (‪ )۱۲۲‬اے اہلِ ایمان! اپنکے نزدیکک ککے (رہنکے والے) کافروں سکے جنکگ کرو اور چاہیئے ککہ وہ تکم میکں سکختی (یعنکی‬ ‫محنکت وقوت جنکگ) معلوم کریکں۔ اور جان رکھھو ککہ خدا پرہیکز گاروں ککے سکاتھ ہے (‪ )۱۲۳‬اور جکب کوئی سکورت نازل‬ ‫ہوتکی ہے تکو بعکض منافکق (اسکتہزاء کرتکے اور) پوچھتکے ککہ اس سکورت نکے تکم میکں سکے ککس ککا ایمان زیادہ کیکا ہے۔ سکو جکو‬ ‫ایمان والے ہیکں ان ککا ایمان تکو زیادہ کیکا اور وہ خوش ہوتکے ہیکں (‪ )۱۲۴‬اور جکن ککے دلوں میکں مرض ہے‪ ،‬ان ککے حکق میکں‬ ‫خبث پر خبث زیادہ کیا اور وہ مرے ب ھی تو کافر کے کافکر (‪ )۱۲۵‬کیا یہ دیکھتکے نہ یں کہ یہ ہر سال ایک یا دو بار بل میں‬ ‫پھنسا دیئے جاتے ہیں پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ نصیحت پکڑتے ہیں ( ‪ )۱۲۶‬اور جب کوئی سورت نازل ہوتی ہے ایک‬ ‫دوسرے کی جانب دیکھ نے لگتے ہ یں (اور پوچھ تے ہ یں کہ) بھل تمہ یں کوئی دیکھ تا ہے پ ھر پ ھر جاتے ہ یں۔ خدا نے ان کے‬ ‫دلوں کو پھیر رکھا ہے کیونکہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ سمجھ سے کام نہیں لیتے ( ‪( )۱۲۷‬لوگو) تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک‬ ‫پیغمکبر آئے ہیکں۔ تمہاری تکلیکف ان ککو گراں معلوم ہوتکی ہے اور تمہاری بھلئی ککے خواہش منکد ہیکں اور مومنوں پکر نہایکت‬ ‫شفقت کرنے والے (اور) مہربان ہ یں (‪ )۱۲۸‬پ ھر اگر یہ لوگ پ ھر جائیں (اور نہ مانیں) تو کہہ دو کہ خدا مج ھے کفایت کرتا‬ ‫ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں اسی پر میرا بھروسہ ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے (‪)۱۲۹‬‬

‫‪Page 79 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة یُونس‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫آلرا ۔ یہ بڑی دانائی کی کتاب کی آیتیں ہیں (‪ )۱‬کیا لوگوں کو تعجب ہوا کہ ہم نے ان ہی میں سے ایک مرد کو حکم بھیجا کہ‬ ‫لوگوں کو ڈر سنا دو۔ اور ایمان لنے والوں کو خوشخبری دے دو کہ ان کے پروردگار کے ہاں ان کا سچا درجہ ہے۔ (ایسے‬ ‫شخص کی نسبت) کافر کہتے ہیں کہ یہ صریح جادوگر ہے (‪ )۲‬تمہارا پروردگار تو خدا ہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ‬ ‫دن میکں بنائے پھھر عرش (تخکت شاہی) پکر قائم ہوا وہی ہر ایکک ککا انتظام کرتکا ہے۔ کوئی (اس ککے پاس) اس ککا اذن حاصکل‬ ‫کیکے بغیکر کسکی ککی سکفارش نہیکں کرسککتا‪ ،‬یہی خدا تمہارا پروردگار ہے تکو اسکی ککی عبادت کرو۔ بھل تکم غور کیوں نہیکں‬ ‫کرتے (‪ )۳‬اسی کے پاس تم سب کو لوٹ کر جانا ہے۔ خدا کا وعدہ سچا ہے۔ وہی خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا ہے۔ پ ھر وہی‬ ‫اس کو دوبارہ پیدا کرے گا تاکہ ایمان والوں اور نیک کام کرنے والوں کو انصاف کے ساتھ بدلہ دے۔ اور جو کافر ہیں ان کے‬ ‫لیکے پینکے ککو نہایکت گرم پانکی اور درد دینکے وال عذاب ہوگکا کیوں ککہ (خدا سکے) انکار کرتکے تھھے (‪ )۴‬وہی تکو ہے جکس نکے‬ ‫سکورج ککو روشکن اور چانکد ککو منور بنایکا اور چانکد ککی منزلیکں مقرر کیکں تاککہ تکم برسکوں ککا شمار اور (کاموں ککا) حسکاب‬ ‫معلوم کرو۔ یہ (سب کچھ) خدا نے تدبیر سے پیدا کیا ہے۔ سمجھنے والوں کے لیے وہ اپنی آیاتیں کھول کھول کر بیان فرماتا‬ ‫ہے (‪ )۵‬رات اور دن کے (ایک دوسرے کے پیچھے) آنے جانے میں اور جو چیزیں خدا نے آسمان اور زمین میں پیدا کی ہیں‬ ‫(سب میں) ڈرنے والوں کے لیے نشانیاں ہیں (‪ )۶‬جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی توقع نہیں اور دنیا کی زندگی سے خوش اور‬ ‫اسی پکر مطئمن ہو بیٹھے اور ہماری نشانیوں سے غافل ہو رہے ہ یں (‪ )۷‬ان کا ٹھکانہ ان (اعمال) کے سبب جو وہ کرتکے‬ ‫ہیکں دوزخ ہے (‪ )۸‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور نیکک کام کرتکے رہے ان ککو پروردگار ان ککے ایمان ککی وجکہ سکے (ایسکے‬ ‫محلوں کی) راہ دکھائے گا (کہ) ان کے نیچے نعمت کے باغوں میں نہریں بہہ رہی ہوں گی (‪( )۹‬جب وہ) ان میں (ان نعمتوں‬ ‫کو دیکھوں گے تو بےساختہ) کہیں گے سبحان ال۔ اور آپس میں ان کی دعا سلمٌ علیکم ہوگی اور ان کا آخری قول یہ (ہوگا)‬ ‫ککہ خدائے رب العالمیکن ککی حمکد (اور اس ککا شککر) ہے (‪ )۱۰‬اور اگکر خدا لوگوں ککی برائی میکں جلدی کرتکا جکس طرح وہ‬ ‫طلب خیر میں جلدی کرتے ہیں۔ تو ان کی (عمر کی) میعاد پوری ہوچکی ہوتی سو جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی توقع نہیں‬ ‫انہیں ہم چھوڑے رکھتے ہیں کہ اپنی سرکشی میں بہکتے رہیں (‪ )۱۱‬اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹا اور بیٹھا‬ ‫اور کھڑا (ہر حال میں) ہمیں پکارتا ہے۔ پ ھر جب ہم اس تکلیف کو اس سے دور کر دیتے ہ یں تو (بےلحاظ ہو جاتا ہے اور)‬ ‫اس طرح گزر جاتا ہے گویا کسی تکلیف پہنچنے پر ہمیں کب ھی پکارا ہی نہ ت ھا۔ اسی طرح حد سے نکل جانے والوں کو ان‬ ‫ککے اعمال آراسکتہ کرککے دکھائے گئے ہیکں (‪ )۱۲‬اور تکم سکے پہلے ہم کئی امتوں ککو جکب انہوں نکے ظلم ککا راسکتہ اختیار کیکا‬ ‫ہلک کرچککے ہ یں۔ اور ان کے پاس پیغمکبر کھلی نشانیاں لے کر آئے مگر وہ ایسے نہ ت ھے کہ ایمان لتے۔ ہم گنہگار لوگوں‬ ‫ککو اسکی طرح بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۱۳‬پھھر ہم نکے ان ککے بعکد تکم لوگوں ککو ملک میکں خلیفکہ بنایکا تاککہ دیکھیکں تکم کیسکے کام‬ ‫کرتے ہو (‪ )۱۴‬اور جب ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو جن لوگوں کو ہم سے ملنے کی امید نہیں وہ کہتے ہیں‬ ‫کہ (یا تو) اس کے سوا کوئی اور قرآن (بنا) لؤ یا اس کو بدل دو۔ کہہ دو کہ مجھ کو اختیار نہیں ہے کہ اسے اپنی طرف سے‬ ‫بدل دو۔ میں تو اسی حکم کا تابع ہوں جو میری طرف آتا ہے۔ اگر میں اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں تو مج ھے بڑے‬ ‫(سخت) دن کے عذاب سے خوف آتا ہے (‪( )۱۵‬یہ ب ھی) کہہ دو کہ اگر خدا چاہ تا تو (نہ تو) میں ہی یہ (کتاب) تم کو پڑھ کر‬ ‫سناتا اور نہ وہی تمہیں اس سے واقف کرتا۔ میں اس سے پہلے تم میں ایک عمر رہا ہوں (اور کبھی ایک کلمہ بھی اس طرح‬ ‫ککا نہیکں کہا) بھل تکم سکمجھتے نہیکں (‪ )۱۶‬تکو اس سکے بڑھ ککر ظالم کون جکو خدا پکر جھوٹ افترا کرے اور اس ککی آیتوں ککو‬ ‫جھٹلئے۔ بے شک گنہگار فلح نہ یں پائیں گے (‪ )۱۷‬اور یہ (لوگ) خدا کے سوا ایسی چیزوں کی پرستش کرتے ہ یں جو نہ‬ ‫ان کا کچھ بگاڑ ہی سکتی ہیں اور نہ کچھ بھل ہی کر سکتی ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ خدا کے پاس ہماری سفارش کرنے والے‬ ‫ہیں۔ کہہ دو کہ کیا تم خدا کو ایسی چیز بتاتے ہو جس کا وجود اسے نہ آسمانوں میں معلوم ہوتا ہے اور نہ زمین میں۔ وہ پاک‬ ‫ہے اور (اس کی شان) ان کے شرک کرنے سے بہت بلند ہے (‪ )۱۸‬اور (سب) لوگ (پہلے) ایک ہی اُمت (یعنی ایک ہی ملت‬ ‫پر) تھے۔ پھر جدا جدا ہوگئے۔ اور اگر ایک بات جو تمہارے پروردگار کی طرف سے پہلے ہوچکی ہے نہ ہوتی تو جن باتوں‬ ‫‪Page 80 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میں وہ اختلف کرتے ہ یں ان میں فیصلہ کر دیا جاتا (‪ )۱۹‬اور کہتکے ہ یں کہ اس پر اس کے پروردگار کی طرف سے کوئی‬ ‫نشانی کیوں نازل نہ یں ہوئی۔ کہہ دو کہ غیب (کا علم) تو خدا کو ہے سو تم انتظار کرو۔ میں ب ھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا‬ ‫ہوں (‪ )۲۰‬اور جب ہم لوگوں کو تکلیف پہنچنے کے بعد (اپنی) رحمت (سے آسائش) کا مزہ چکھاتے ہ یں تو وہ ہماری آیتوں‬ ‫میکں حیلے کرنکے لگتکے ہیکں۔ کہہ دو ککہ خدا بہت جلد حیلہ کرنکے وال ہے۔ اور جکو حیلے تکم کرتکے ہو ہمارے فرشتکے ان ککو‬ ‫لکھ تے جاتے ہ یں (‪ )۲۱‬وہی تو ہے جو تم کو جنگل اور دریا میں چلنے پھرنے اور سیر کرنے کی توفیق دیتا ہے۔ یہاں تک‬ ‫کہ جب تم کشتیوں میں (سوار) ہوتے اور کشتیاں پاکیزہ ہوا (کے نرم نرم جھونکوں) سے سواروں کو لے کر چلنے لگتی ہیں‬ ‫اور وہ ان سکے خوش ہوتکے ہیکں تکو ناگہاں زناٹھے ککی ہوا چکل پڑتکی ہے اور لہریکں ہر طرف سکے ان پکر (جوش مارتکی ہوئی)‬ ‫آنے لگتی ہیں اور وہ خیال کرتے ہیں کہ (اب تو) لہروں میں گھر گئے تو اس وقت خالص خدا ہی کی عبادت کرکے اس سے‬ ‫دعا مانگنے لگتے ہیں کہ (اے خدا) اگر تو ہم کو اس سے نجات بخشے تو ہم (تیرے) بہت ہی شکر گزار ہوں ( ‪ )۲۲‬لیکن جب‬ ‫وہ ان کو نجات دے دیتا ہے تو ملک میں ناحق شرارت کرنے لگتے ہیں۔ لوگو! تمہاری شرارت کا وبال تمہاری ہی جانوں پر‬ ‫ہوگا تم دنیا کی زندگی کے فائدے اُٹھا لو۔ پ ھر تم کو ہمارے پاس لوٹ کر آنا ہے۔ اس وقت ہم تم کو بتائیں گے جو کچھ تم‬ ‫کیا کرتے ت ھے (‪ )۲۳‬دنیا کی زندگی کی مثال مین ھہ کی سی ہے کہ ہم نے اس کو آسمان سے برسایا۔ پ ھر اس کے ساتھ سبزہ‬ ‫جسے آدمی اور جانور کھاتے ہ یں مل کر نکل یہاں تک کہ زمین سبزے سے خوشنما اور آراستہ ہوگئی اور زمین والوں نے‬ ‫خیال کیکا ککہ وہ اس پکر پوری دسکترس رکھتکے ہیکں ناگہاں رات ککو یکا دن ککو ہمارا حککم (عذاب) آپہنچکا تکو ہم نکے اس ککو کاٹ‬ ‫(کر ایسا کر) ڈال کہ گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں۔ جو لوگ غور کرنے والے ہیں۔ ان کے لیے ہم (اپنی قدرت کی) نشانیاں‬ ‫اسی طرح کھول کھول کر بیان کرتے ہ یں (‪ )۲۴‬اور خدا سلمتی کے گ ھر کی طرف بلتا ہے۔ اور جس کو چاہ تا ہے سیدھا‬ ‫راستہ دکھاتا ہے (‪ )۲۵‬جن لوگوں نے نیکو کاری کی ان کے لیے بھلئی ہے اور (مزید برآں) اور بھی اور ان کے مونہوں پر‬ ‫نکہ تکو سکیاہی چھائے گکی اور نکہ رسکوائی۔ یہی جنتکی ہیکں ککہ اس میکں ہمیشکہ رہیکں گکے (‪ )۲۶‬اور جنہوں نکے برے کام کئے تکو‬ ‫برائی کا بدلہ ویسا ہی ہوگا۔ اور ان کے مونہوں پر ذلت چھا جائے گی۔ اور کوئی ان کو خدا سے بچانے وال نہ ہوگا۔ ان کے‬ ‫مونہوں (کی سیاہی کا یہ عالم ہوگا کہ ان) پر گویا اندھیری رات کے ٹکڑے اُڑھا دیئے گئے ہ یں۔ یہی دوزخی ہ یں کہ ہمیشہ‬ ‫اس میں رہیں گے (‪ )۲۷‬اور جس دن ہم ان سب کو جمع کریں گے پھر مشرکوں سے کہیں گے کہ تم اور تمہارے شریک اپنی‬ ‫اپنی جگہ ٹھہرے رہو۔ تو ہم ان میں تفرقہ ڈال دیں گے اور ان کے شریک (ان سے) کہ یں گے کہ تم ہم کو نہ یں پوجا کرتے‬ ‫تھھھے (‪ )۲۸‬ہمارے اور تمہارے درمیان خدا ہی گواہ کافککی ہے۔ ہم تمہاری پرسککتش سککے بالکککل بےخککبر تھھھے (‪ )۲۹‬وہاں ہر‬ ‫شخکص (اپنکے اعمال ککی) جکو اس نکے آگکے بھیجکے ہوں گکے آزمائش کرلے گکا اور وہ اپنکے سکچے مالک ککی طرف لوٹائے‬ ‫جائیں گے اور جو کچھ وہ بہتان باندھا کرتے تھے سب ان سے جاتا رہے گا (‪( )۳۰‬ان سے) پوچھو کہ تم کو آسمان اور زمین‬ ‫میکں رزق کون دیتکا ہے یکا (تمہارے) کانوں اور آنکھوں ککا مالک کون ہے اور بےجان سکے جاندار کون پیدا کرتکا ہے اور دنیکا‬ ‫کے کاموں کا انتظام کون کرتا ہے۔ ج ھٹ کہہ دیں گے کہ خدا۔ تو کہو کہ پ ھر تم (خدا سے) ڈرتے کیوں نہ یں؟ ( ‪ )۳۱‬یہی خدا‬ ‫تو تمہارا پروردگار برحق ہے۔ اور حق بات کے ظاہر ہونے کے بعد گمراہی کے سوا ہے ہی کیا؟ تو تم کہاں پھرے جاتے ہو (‬ ‫‪ )۳۲‬اسی طرح خدا کا ارشاد ان نافرمانوں کے حق میں ثابت ہو کر رہا کہ یہ ایمان نہ یں لئیں گے (‪( )۳۳‬ان سے) پوچ ھو کہ‬ ‫بھل تمھارے شریکوں میں سے کوئی ایسا ہے کہ مخلوق کو ابتداً پیدا کرے (اور) پھر اس کو دوبارہ بنائے؟ کہہ دو کہ خدا ہی‬ ‫پہلی بار پیدا کرتا ہے پھر وہی اس کو دوبارہ پیدا کرے گا تو تم کہاں اُکسے جارہے ہو ( ‪ )۳۴‬پوچھو کہ بھل تمہارے شریکوں‬ ‫میکں کون ایسکا ہے ککہ حکق ککا رسکتہ دکھائے۔ کہہ دو ککہ خدا ہی حکق ککا رسکتہ دکھاتکا ہے۔ بھل جکو حکق ککا رسکتہ دکھائے وہ اس‬ ‫قابکل ہے ککہ اُس ککی پیروی ککی جائے یکا وہ ککہ جکب تکک کوئی اسکے رسکتہ نکہ بتائے رسکتہ نکہ پائے۔ تکو تکم ککو کیکا ہوا ہے کیسکا‬ ‫انصاف کرتے ہو؟ (‪ )۳۵‬اور ان میں سے اکثر صرف ظن کی پیروی کرتے ہ یں۔ اور کچھ شک نہ یں کہ ظن حق کے مقابلے‬ ‫میں کچکھ بھھی کارآمکد نہ یں ہوسککتا۔ بے شک خدا تمہارے (سکب) افعال سکے واقف ہے ( ‪ )۳۶‬اور یکہ قرآن ایسا نہیکں کہ خدا ککے‬ ‫سوا کوئی اس کو اپنی طرف سے بنا لئے۔ ہاں (ہاں یہ خدا کا کلم ہے) جو (کتابیں) اس سے پہلے (کی) ہیں۔ ان کی تصدیق‬ ‫کرتا ہے اور ان ہی کتابوں کی (اس میں) تفصیل ہے اس میں کچھ شک نہ یں (کہ) یہ رب العالمین کی طرف سے (نازل ہوا)‬ ‫ہے (‪ )۳۷‬کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ پیغمبر نے اس کو اپنی طرف سے بنا لیا ہے کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تم بھی اس طرح کی‬ ‫ایک سورت بنا لؤ اور خدا کے سوا جن کو تم بل سکو بل ب ھی لو ( ‪ )۳۸‬حقیقت یہ ہے کہ جس چیز کے علم پر یہ قابو نہ یں‬ ‫پاسکے اس کو (نادانی سے) جھٹل دیا اور ابھی اس کی حقیقت ان پر کھلی ہی نہیں۔ اسی طرح جو لوگ ان سے پہلے تھے‬ ‫‪Page 81 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫انہوں نے تکذیب کی تھی سو دیکھ لو ظالموں کا انجام کیسا ہوا (‪ )۳۹‬اور ان میں سے کچھ تو ایسے ہیں کہ اس پر ایمان لے‬ ‫آتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں کہ ایمان نہیں لتے۔ اور تمھارا پروردگار شریروں سے خوب واقف ہے (‪ )۴۰‬اور اگر یہ تمہاری‬ ‫تکذیب کریں تو کہہ دو کہ مجھ کو میرے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمہارے اعمال (کا) تم میرے عملوں کا جواب دہ‬ ‫نہ یں ہو اور میکں تمہارے عملوں ککا جوابدہ نہ یں ہوں (‪ )۴۱‬اور ان میکں سے بعض ایسکے ہ یں ککہ تمہاری طرف کان لگاتکے ہیکں‬ ‫تو کیا تم بہروں کو سناؤ گے اگرچہ کچھ بھی (سنتے) سمجھتے نہ ہوں (‪ )۴۲‬اور بعض ایسے ہیں کہ تمھاری طرف دیکھتے‬ ‫ہ یں۔ تو کیا تم اندھوں کو راستہ دکھاؤ گے اگرچہ کچھ ب ھی دیکھ تے (بھالتے) نہ ہوں ( ‪ )۴۳‬خدا تو لوگوں پر کچھ ظلم نہ یں‬ ‫کرتکا لیککن لوگ ہی اپنکے آپ پکر ظلم کرتکے ہیکں (‪ )۴۴‬اور جکس دن خدا ان ککو جمکع کرے گکا (تکو وہ دنیکا ککی نسکبت ایسکا خیال‬ ‫کریکں گے کہ) گویا (وہاں) گھڑی بھھر دن سکے زیادہ رہے ہی نہ یں تھھے (اور) آپکس میں ایکک دوسکرے کو شناخت بھھی کریں‬ ‫گے۔ جن لوگوں نے خدا کے روبرو حاضر ہونے کو جھٹلیا وہ خسارے میں پڑ گئے اور راہ یاب نہ ہوئے ( ‪ )۴۵‬اور اگر ہم‬ ‫کوئی عذاب جس کا ان لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں تمہاری آنکھوں کے سامنے (نازل) کریں یا (اس وقت جب) تمہاری مدت‬ ‫حیات پوری کردیں تو ان کو ہمارے ہی پاس لوٹ کر آنا ہے پھر جو کچھ یہ کر رہے ہیں خدا اس کو دیکھ رہا ہے ( ‪ )۴۶‬اور‬ ‫ہر ایک اُمت کی طرف سے پیغمبر بھیجا گیا۔ جب ان کا پیغمبر آتا ہے تو اُن میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جاتا ہے اور‬ ‫ان پر کچھ ظلم نہیں کیا جاتا (‪ )۴۷‬اور یہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو (جس عذاب کا) یہ وعدہ (ہے وہ آئے گا) کب؟ (‪)۴۸‬‬ ‫کہہ دو کہ میں اپنے نقصان اور فائدے کا ب ھی کچھ اختیار نہ یں رکھ تا۔ مگر جو خدا چاہے۔ ہر ایک امت کے لیے (موت کا)‬ ‫ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ وقت آجاتا ہے تو ایک گھڑی بھی دیر نہیں کرسکتے اور نہ جلدی کرسکتے ہیں ( ‪ )۴۹‬کہہ دو کہ‬ ‫بھل دیک ھو تو اگر اس کا عذاب تم پر (ناگہاں) آجائے رات کو یا دن کو تو پ ھر گنہگار کس بات کی جلدی کریں گے (‪)۵۰‬‬ ‫کیکا جکب وہ آ واقکع ہوگکا تکب اس پکر ایمان لؤ گکے (اس وقکت کہا جائے گکا ککہ) اور اب (ایمان لئے؟) اس ککے لیکے تکو تکم جلدی‬ ‫مچایکا کرتکے تھھے (‪ )۵۱‬پھھر ظالم لوگوں سکے کہا جائے گکا ککہ عذاب دائمکی ککا مزہ چکھھو۔ (اب) تکم انہیکں (اعمال) ککا بدلہ پاؤ‬ ‫گے جو (دنیا میں) کرتے رہے (‪ )۵۲‬اور تم سے دریافت کرتکے ہ یں کہ آیا یہ سچ ہے۔ کہہ دو ہاں خدا کی قسم سچ ہے اور تم‬ ‫(بھاگ کر خدا کو) عاجز نہیں کرسکو گے (‪ )۵۳‬اور اگر ہر ایک نافرمان شخص کے پاس روئے زمین کی تمام چیزیں ہوں‬ ‫تکو (عذاب سکے بچنکے ککے) بدلے میکں (سکب) دے ڈالے اور جکب وہ عذاب ککو دیکھیکں گکے تکو (پچھتائیکں گکے اور) ندامکت ککو‬ ‫چھپائیں گے۔ اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور (کسی طرح کا) ان پر ظلم نہیں ہوگا (‪ )۵۴‬سن رکھو‬ ‫جکو کچکھ آسکمانوں اور زمینوں میکں ہے سکب خدا ہی ککا ہے۔ اور یکہ بھھی سکن رکھھو ککہ خدا ککا وعدہ سکچا ہے لیککن اکثکر لوگ‬ ‫نہ یں جانتے (‪ )۵۵‬وہی جان بخشتا اور (وہی) موت دیتا ہے اور تم لوگ اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے (‪ )۵۶‬لوگو تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کی شفا۔ اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت آپہنچی ہے (‪)۵۷‬‬ ‫کہہ دو ککہ (یکہ کتاب) خدا ککے فضکل اور اس ککی مہربانکی سکے (نازل ہوئی ہے) تکو چاہیئے ککہ لوگ اس سکے خوش ہوں۔ یکہ اس‬ ‫سے کہیں بہتر ہے جو وہ جمع کرتے ہیں (‪ )۵۸‬کہو کہ بھل دیکھو تو خدا نے تمھارے لئے جو رزق نازل فرمایا تو تم نے اس‬ ‫میں سے (بعض کو) حرام ٹھہرایا اور (بعض کو) حلل (ان سے) پوچھو کیا خدا نے تم کو اس کا حکم دیا ہے یا تم خدا پر‬ ‫افتراء کرتکے ہو (‪ )۵۹‬اور جکو لوگ خدا پکر افتراء کرتکے ہیکں وہ قیامکت ککے دن ککی نسکبت کیکا خیال رکھتکے ہیکں؟ بےشکک خدا‬ ‫لوگوں پر مہربان ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہ یں کرتے (‪ )۶۰‬اور تم جس حال میں ہوتے ہو یا قرآن میں کچھ پڑھ تے ہو یا تم‬ ‫لوگ کوئی (اور) کام کرتکے ہو جکب اس میکں مصکروف ہوتکے ہو ہم تمہارے سکامنے ہوتکے ہیکں اور تمہارے پروردگار سکے ذرہ‬ ‫برابر بھھی کوئی چیکز پوشیدہ نہیکں ہے نکہ زمیکن میکں نکہ آسکمان میکں اور نکہ کوئی چیکز اس سکے چھوٹھی ہے یکا بڑی مگکر کتاب‬ ‫روشن میں (لک ھی ہوئی) ہے (‪ )۶۱‬سن رک ھو کہ جو خدا کے دوست ہیں ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے‬ ‫(‪( )۶۲‬یعنی) جو لوگ ایمان لئے اور پرہیزگار رہے (‪ )۶۳‬ان ککے لیکے دنیکا کی زندگکی میکں ب ھی بشارت ہے اور آخرت میں‬ ‫بھھی۔ خدا کککی باتیکں بدلتککی نہیکں۔ یہی تککو بڑی کامیابککی ہے (‪ )۶۴‬اور (اے پیغمککبر) ان لوگوں کککی باتوں سکے آزردہ نکہ ہونککا‬ ‫(کیونکہ) عزت سب خدا ہی کی ہے وہ (سب کچھ) سنتا (اور) جانتا ہے (‪ )۶۵‬سن رک ھو کہ جو مخلوق آسمانوں میں ہے اور‬ ‫جکو زمیکن میکں ہے سکب خدا ککے (بندے اور اس ککے مملوک) ہیکں۔ اور یکہ جکو خدا ککے سکوا (اپنکے بنائے ہوئے) شریکوں ککو‬ ‫پکارتے ہیں۔ وہ (کسی اور چیز کے) پیچھے نہیں چلتے۔ صرف ظن کے پیچھے چلتے ہیں اور محض اٹکلیں دوڑا رہے ہیں‬ ‫(‪ )۶۶‬وہی تکو ہے جکس نکے تمہارے لیکے رات بنائی تاککہ اس میکں آرام کرو اور روز روشکن بنایکا ( تاککہ اس میکں کام کرو) جکو‬ ‫لوگ (مادہٴ) سماعت رکھتے ہیں ان کے لیے ان میں نشانیاں ہیں (‪( )۶۷‬بعض لوگ) کہتے ہیں کہ خدا نے بیٹا بنا لیا ہے۔ اس‬ ‫‪Page 82 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کی ذات (اولد سے) پاک ہے (اور) وہ بےنیاز ہے۔ جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے وہ سب اسی کا ہے‬ ‫(اے افتراء پردازو) تمہارے پاس اس (قول باطکل) ککی کوئی دلیکل نہیکں ہے۔ تکم خدا ککی نسکبت ایسکی بات کیوں کہتکے ہو جکو‬ ‫جانتے نہیں (‪ )۶۸‬کہہ دو جو لوگ خدا پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں فلح نہیں پائیں گے (‪( )۶۹‬ان کے لیے جو) فائدے ہیں دنیا‬ ‫میں (ہ یں) پ ھر ان کو ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے۔ اس وقت ہم ان کو شدید عذاب (کے مزے) چکھائیں گے کیونکہ کفر‬ ‫(کی باتیں) کیا کرتے تھے (‪ )۷۰‬اور ان کو نوح کا قصہ پڑھ کر سنادو۔ جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ اے قوم! اگر تم کو‬ ‫میرا تکم میکں رہنکا اور خدا ککی آیتوں سکے نصکیحت کرنکا ناگوار ہو تکو میکں خدا پکر بھروسکہ رکھتکا ہوں۔ تکم اپنکے شریکوں ککے‬ ‫ساتھ مل کر ایک کام (جو میرے بارے میں کرنا چاہو) مقرر کرلو اور وہ تمہاری تمام جماعت (کو معلوم ہوجائے اور کسی)‬ ‫سے پوشیدہ نہ رہے اور پ ھر وہ کام میرے حق میں کر گزرو اور مج ھے مہلت نہ دو (‪ )۷۱‬اور اگر تم نے منہ پھ یر لیا تو (تم‬ ‫جانتکے ہو ککہ) میکں نکے تکم سکے کچکھ معاوضکہ نہیکں مانگکا۔ میرا معاوضکہ تکو خدا ککے ذمکے ہے۔ اور مجھھے حککم ہوا ہے ککہ میکں‬ ‫فرمانبرداروں میں رہوں (‪ )۷۲‬لیکن ان لوگوں نکے ان ککی تکذیکب ککی تو ہم نے ان ککو اور جو لوگ ان ککے سکاتھ کشتکی میکں‬ ‫سوار ت ھے سب کو (طوفان سے) بچا لیا اور انہ یں (زمین میں) خلیفہ بنادیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلیا ان‬ ‫ککو غرق ککر دیکا تکو دیککھ لو ککہ جکو لوگ ڈرائے گئے تھھے ان ککا کیکا انجام ہوا (‪ )۷۳‬پھھر نوح ککے بعکد ہم نکے اور پیغمکبر اپنکی‬ ‫اپنکی قوم ککی طرف بھیجکے۔ تکو وہ ان ککے پاس کھلی نشانیاں لے ککر آئے۔ مگکر وہ لوگ ایسکے نکہ تھھے ککہ جکس چیکز ککی پہلے‬ ‫تکذیکب کرچککے تھھے اس پکر ایمان لے آتکے۔ اسکی طرح ہم زیادتکی کرنکے والوں ککے دلوں پکر مہر لگکا دیتکے ہیکں (‪ )۷۴‬پھھر ان‬ ‫کے بعد ہم نے موسیٰ اور ہارون کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس بھیجا تو انہوں نے تکبر کیا‬ ‫اور وہ گنہگار لوگ تھھے (‪ )۷۵‬تکو جکب ان ککے پاس ہمارے ہاں سکے حکق آیکا تکو کہنکے لگکے ککہ یکہ تکو صکریح جادو ہے (‪)۷۶‬‬ ‫موسکیٰ نکے کہا کیکا تکم حکق ککے بارے میکں جکب وہ تمہارے پاس آیکا یکہ کہتکے ہو ککہ یکہ جادو ہے۔ حالنککہ جادوگکر فلح نہیکں پانکے‬ ‫ککے (‪ )۷۷‬وہ بولے کیکا تکم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو ککہ جکس (راہ) پکر ہم اپنکے باپ دادا ککو پاتکے رہے ہیکں اس سکے ہم ککو‬ ‫پھیردو۔ اور (اس) ملک میں تم دونوں کی ہی سرداری ہوجائے اور ہم تم پر ایمان لنے والے نہیں ہیں (‪ )۷۸‬اور فرعون نے‬ ‫حکم دیا کہ سب کامل فن جادوگروں کو ہمارے پاس لے آؤ (‪ )۷۹‬جب جادوگر آئے تو موسیٰ نے ان سے کہا تم کو جو ڈالنکا‬ ‫ہے ڈالو (‪ )۸۰‬جب انہوں نے (اپنی رسیوں اور لٹھیوں کو) ڈال تو موسیٰ نے کہا کہ جو چیزیں تم (بنا کر) لئے ہو جادو‬ ‫ہے خدا اس کو بھی نیست ونابود کردے گا۔ خدا شریروں کے کام سنوارا نہیں کرتا (‪ )۸۱‬اور خدا اپنے حکم سے سچ کو سچ‬ ‫ہی کردے گا اگرچہ گنہگار برا ہی مانیں (‪ )۸۲‬تو موسیٰ پر کوئی ایمان نہ لیا۔ مگر اس کی قوم میں سے چند لڑکے (اور وہ‬ ‫ب ھی) فرعون اور اس کے اہل دربار سے ڈرتے ڈرتے کہ کہ یں وہ ان کو آفت میں نہ پھنسا دے۔ اور فرعون ملک میں متکبر‬ ‫ومتغلب اور (ککبر وکفکر) میکں حکد سکے بڑھھا ہوا تھھا (‪ )۸۳‬اور موسکیٰ نکے کہا ککہ بھائیکو! اگکر تکم خدا پکر ایمان لئے ہو تکو اگکر‬ ‫(دل سکے) فرمانککبردار ہو تککو اسککی پککر بھروسکہ رکھھو (‪ )۸۴‬تکو وہ بولے ککہ ہم خدا ہی پککر بھروسکہ رکھتکے ہیکں۔ اے ہمارے‬ ‫پروردگار ہم ککو ظالم لوگوں ککے ہاتکھ سکے آزمائش میکں نکہ ڈال (‪ )۸۵‬اور اپنکی رحمکت سکے قوم کفار سکے نجات بخکش (‪)۸۶‬‬ ‫اور ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی کی طرف وحی بھیجی کہ اپنے لوگوں کے لیے مصر میں گھر بناؤ اور اپنے گھروں کو‬ ‫قبلہ (یعنککی مسککجدیں) ٹھہراؤ اور نماز پڑھھھو۔ اور مومنوں کککو خوشخککبری سککنادو (‪ )۸۷‬اور موسککیٰ نککے کہا اے ہمارے‬ ‫پروردگار تو نے فرعون اور اس کے سرداروں کو دنیا کی زندگی میں (بہت سا) سازو برگ اور مال وزر دے رکھا ہے۔ اے‬ ‫پروردگار ان کا مال یہ ہے کہ تیرے رستے سے گمراہ کردیں۔ اے پروردگار ان کے مال کو برباد کردے اور ان کے دلوں کو‬ ‫سخت کردے کہ ایمان نہ لئیں جب تک عذاب الیم نہ دیکھ لیں ( ‪ )۸۸‬خدا نے فرمایا کہ تمہاری دعا قبول کرلی گئی تو تم ثابت‬ ‫قدم رہ نا اور بےعقلوں کے رستے نہ چلنا (‪ )۸۹‬اور ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار کردیا تو فرعون اور اس کے لشکر‬ ‫نے سرکشی اور تعدی سے ان کا تعاقب کیا۔ یہاں تک کہ جب اس کو غرق (کے عذاب) نے آپکڑا تو کہ نے لگا کہ میں ایمان‬ ‫لیکا ککہ جکس (خدا) پکر بنکی اسکرائیل ایمان لئے ہیکں اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں اور میکں فرمانکبرداروں میکں ہوں ( ‪)۹۰‬‬ ‫(جواب مل ککہ) اب (ایمان لتکا ہے) حالنککہ تکو پہلے نافرمانکی کرتکا رہا اور مفسکد بنکا رہا (‪ )۹۱‬تکو آج ہم تیرے بدن ککو (دریکا‬ ‫سکے) نکال لیکں گکے تاککہ تکو پچھلوں ککے لئے عکبرت ہو۔ اور بہت سکے لوگ ہماری نشانیوں سکے بےخکبر ہیکں ( ‪ )۹۲‬اور ہم نکے‬ ‫بنی اسرائیل کو رہ نے کو عمدہ جگہ دی اور کھانے کو پاکیزہ چیزیں عطا کیں لیکن وہ باوجود علم ہونے کے اختلف کرتے‬ ‫رہے۔ بےشک جن باتوں میں وہ اختلف کرتے رہے ہیں تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا فیصلہ کردے گا (‬ ‫‪ )۹۳‬اگکر تکم ککو اس (کتاب ککے) بارے میکں جکو ہم نکے تکم پکر نازل ککی ہے کچکھ شکک ہو تکو جکو لوگ تکم سکے پہلے ککی (اُتری‬ ‫‪Page 83 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہوئی) کتابیکں پڑھتکے ہیکں ان سکے پوچکھ لو۔ تمہارے پروردگار ککی طرف سکے تمہارے پاس حکق آچککا ہے تکو تکم ہرگکز شکک‬ ‫کرنے والوں میں نہ ہونا (‪ )۹۴‬اور نہ ان لوگوں میں ہونا جو خدا کی آیتوں کی تکذیب کرتے ہیں نہیں تو نقصان اٹھاؤ گے (‬ ‫‪ )۹۵‬جکن لوگوں ککے بارے میکں خدا ککا حککم (عذاب) قرار پاچککا ہے وہ ایمان نہیکں لنکے ککے (‪ )۹۶‬جکب تکک ککہ عذاب الیکم نکہ‬ ‫دیککھ لیکں خواہ ان ککے پاس ہر (طرح ککی) نشانکی آجائے (‪ )۹۷‬تکو کوئی بسکتی ایسکی کیوں نکہ ہوئی ککہ ایمان لتکی تکو اس ککا‬ ‫ایمان اسکے نفکع دیتکا ہاں یونکس ککی قوم۔ جکب ایمان لئی تکو ہم نکے دنیکا ککی زندگکی میکں ان سکے ذلت ککا عذاب دور کردیکا اور‬ ‫ایکک مدت تکک (فوائد دنیاوی سکے) ان ککو بہرہ منکد رکھھا (‪ )۹۸‬اور اگکر تمہارا پروردگار چاہتکا تکو جتنکے لوگ زمیکن پکر ہیکں‬ ‫سب کے سب ایمان لے آتے۔ تو کیا تم لوگوں پر زبردستی کرنا چاہتے ہو کہ وہ مومن ہوجائیں ( ‪ )۹۹‬حالنکہ کسی شخص کو‬ ‫قدرت نہیکں ہے ککہ خدا ککے حککم ککے بغیکر ایمان لئے۔ اور جو لوگ بےعقکل ہیکں ان پکر وہ (کفکر وذلت ککی) نجاسکت ڈالتکا ہے (‬ ‫‪( )۱۰۰‬ان کفار سکے) کہو دیکھھو تکو زمیکن اور آسکمانوں میکں کیکا کچکھ ہے۔ مگکر جکو لوگ ایمان نہیکں رکھتکے ان ککی نشانیاں‬ ‫اور ڈرواے کچھ کام نہیں آتے (‪ )۱۰۱‬سو جیسے (برے) دن ان سے پہلے لوگوں پر گزر چکے ہیں اسی طرح کے (دنوں کے)‬ ‫یہ منتظکر ہ یں۔ کہہ دو کہ تم ب ھی انتظار کرو۔ میں بھھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں (‪ )۱۰۲‬اور ہم اپنکے پیغمبروں ککو اور‬ ‫مومنوں کو نجات دیتے رہے ہیں۔ اسی طرح ہمارا ذمہ ہے کہ مسلمانوں کو نجات دیں ( ‪( )۱۰۳‬اے پیغمبر) کہہ دو کہ لوگو اگر‬ ‫تم کو میرے دیکن میں کسکی طرح کا شک ہو تو (سن رکھھو کہ) جکن لوگوں ککی تکم خدا کے سوا عبادت کرتکے ہو میں ان کی‬ ‫عبادت نہیکں کرتکا۔ بلککہ میکں خدا ککی عبادت کرتکا ہوں جکو تمھاری روحیکں قبکض کرلیتکا ہے اور مجکھ ککو یہی حککم ہوا ہے ککہ‬ ‫ایمان لنکے والوں میکں ہوں (‪ )۱۰۴‬اور یکہ ککہ (اے محمککد سککب سکے) یکسککو ہو کککر دیککن (اسککلم) کککی پیروی کئے جاؤ۔ اور‬ ‫مشرکوں میں ہرگز نہ ہونا (‪ )۱۰۵‬اور خدا کو چھوڑ کر ایسی چیز کو نہ پکارنا جو نہ تمہارا کچھ بھل کرسکے اور نہ کچھ‬ ‫بگاڑ سکے۔ اگر ایسا کرو گے تو ظالموں میں ہوجاؤ گے (‪ )۱۰۶‬اور اگر خدا تم کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اس‬ ‫کا کوئی دور کرنے وال نہیں اور اگر تم سے بھلئی کرنی چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے وال نہیں۔ وہ اپنے بندوں‬ ‫میں سے جسے چاہتا ہے فائدہ پہنچاتا ہے اور وہ بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۰۷‬کہہ دو کہ لوگو تمہارے پروردگار کے ہاں سے‬ ‫تمہارے پاس حکق آچککا ہے تکو جکو کوئی ہدایکت حاصکل کرتکا ہے تکو ہدایکت سکے اپنکے ہی حکق میکں بھلئی کرتکا ہے۔ اور جکو‬ ‫گمراہی اختیار کرتکا ہے تکو گمراہی سکے اپنکا ہی نقصکان کرتکا ہے۔ اور میکں تمہارا وکیکل نہیکں ہوں (‪ )۱۰۸‬اور (اے پیغمکبر) تکم‬ ‫کو جو حکم بھیجا جاتا ہے اس کی پیروی کئے جاؤ اور (تکلیفوں پر) صبر کرو یہاں تک کہ خدا فیصلہ کردے۔ اور وہ سب‬ ‫سے بہتر فیصلہ کرنے وال ہے (‪)۱۰۹‬‬

‫‪Page 84 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة هُود‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓرا۔ یکہ وہ کتاب ہے جکس ککی آیتیکں مسکتحکم ہیکں اور خدائے حکیکم وخبیکر ککی طرف سکے بکہ تفصکیل بیان کردی گئی ہے (‪)۱‬‬ ‫(وہ یکہ) کہ خدا ککے سکوا کسی کی عبادت نہ کرو اور میں اس ککی طرف سے تم کو ڈر سنانے وال اور خوشخکبری دینکے وال‬ ‫ہوں (‪ )۲‬اور یہ کہ اپنے پروردگار سے بخشش مانگو اور اس کے آگے توبہ کرو وہ تو تم کو ایک وقت مقررہ تک متاع نیک‬ ‫سکے بہرہ منکد کرے گکا اور ہر صکاحب بزرگ ککو اس ککی بزرگکی (ککی داد) دے گکا۔ اور اگکر روگردانکی کرو گکے تکو مجھھے‬ ‫تمہارے بارے میں (قیامت کے) بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے (‪ )۳‬تم (سب) کو خدا کی طرف لوٹ کر جانا ہے اور وہ ہر چیز‬ ‫پر قادر ہے (‪ )۴‬دیک ھو یہ اپنے سینوں کو دوھرا کرتے ہ یں تاکہ خدا سے پردہ کریں۔ سن رکھو جس وقت یہ کپڑوں میں لپٹ‬ ‫کر پڑتے ہیں (تب بھی) وہ ان کی چھپی اور کھلی باتوں کو جانتا ہے۔ وہ تو دلوں تک کی باتوں سے آگاہ ہے (‪ )۵‬اور زمین‬ ‫پر کوئی چلنے پھرنے وال نہیں مگر اس کا رزق خدا کے ذمے ہے وہ جہاں رہتا ہے‪ ،‬اسے بھی جانتا ہے اور جہاں سونپا جاتا‬ ‫ہے اسے ب ھی۔ یہ سب کچھ کتاب روشن میں (لک ھا ہوا) ہے (‪ )۶‬اور وہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں‬ ‫بنایا اور (اس وقت) اس کا عرش پانی پر تھا۔ (تمہارے پیدا کرنے سے) مقصود یہ ہے کہ وہ تم کو آزمائے کہ تم میں عمل کے‬ ‫لحاظ سے کون بہتر ہے اور اگر تم کہو کہ تم لوگ مرنے کے بعد (زندہ کرکے) اٹھائے جاؤ گے تو کافر کہہ دیں گے کہ یہ تو‬ ‫کھل جادو ہے (‪ )۷‬اور اگر ایک مدت معین تک ہم ان سے عذاب روک دیں تو کہیں گے کہ کون سی چیز عذاب روکے ہوئے‬ ‫ہے۔ دیکھھو جکس روز وہ ان پکر واقکع ہوگکا (پھھر) ٹلنکے ککا نہیکں اور جکس چیکز ککے سکاتھ یکہ اسکتہزاء کیکا کرتکے ہیکں وہ ان ککو‬ ‫گھیکر لے گکی (‪ )۸‬اور اگکر ہم انسکان ککو اپنکے پاس سکے نعمکت بخشیکں پھھر اس سکے اس ککو چھیکن لیکں تکو ناامیکد (اور) ناشکرا‬ ‫(ہوجاتا) ہے (‪ )۹‬اور اگر تکلیف پہنچنے کے بعد آسائش کا مزہ چکھائیں تو (خوش ہو کر) کہتا ہے کہ (آہا) سب سختیاں مجھ‬ ‫سکے دور ہوگئیکں۔ بےشکک وہ خوشیاں منانکے وال (اور) فخکر کرنکے وال ہے (‪ )۱۰‬ہاں جنہوں نکے صکبر کیکا اور عمکل نیکک‬ ‫کئے۔ یہی ہیکں جن کے لیے بخشکش اور اجرعظیکم ہے (‪ )۱۱‬شایکد تم کچھ چیز وحکی میکں سے جو تمہارے پاس آتی ہے چھوڑ‬ ‫دو اور اس (خیال) سے کہ تمہارا دل تنگ ہو کہ (کافر) یہ کہنے لگیں کہ اس پر کوئی خزانہ کیوں نہ نازل ہوا یا اس کے ساتھ‬ ‫کوئی فرشتکہ کیوں نہیکں آیکا۔ اے محمدﷺ! تکم تکو صکرف نصکیحت کرنکے والے ہو۔ اور خدا ہر چیکز ککا نگہبان ہے (‪ )۱۲‬یکہ کیکا‬ ‫کہتے ہیں کہ اس نے قرآن ازخود بنا لیا ہے؟ کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تم بھی ایسی دس سورتیں بنا لؤ اور خدا کے سوا جس‬ ‫جس کو بلسکتے ہو‪ ،‬بل بھی لو (‪ )۱۳‬اگر وہ تمہاری بات قبول نہ کریں تو جان لو کہ وہ خدا کے علم سے اُترا ہے اور یہ کہ‬ ‫اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو تمہیں بھی اسلم لے آنا چاہئیے ( ‪ )۱۴‬جو لوگ دنیا کی زندگی اور اس کی زیب و زینت کے‬ ‫طالب ہوں ہم ان ککے اعمال ککا بدلہ انہیکں دنیکا میکں ہی دے دیتکے ہیکں اور اس میکں ان ککی حکق تلفکی نہیکں ککی جاتکی ( ‪ )۱۵‬یکہ وہ‬ ‫لوگ ہیں جن کے لیے آخرت میں آتش (جہنم) کے سوا کوئی چیز نہیں اور جو عمل انہوں نے دنیا میں کئے سب برباد اور جو‬ ‫کچکھ وہ کرتکے رہے‪ ،‬سکب ضائع (‪ )۱۶‬بھل جکو لوگ اپنکے پروردگار ککی طرف سکے (روشکن) دلیکل رکھتکے ہوں اور ان ککے‬ ‫ساتھ ایک (آسمانی) گواہ ب ھی اس کی جانب سے ہو اور اس سے پہلے موسیٰ کی کتاب ہو جو پیشوا اور رحمت ہے (تو کیا‬ ‫وہ قرآن پر ایمان نہیں لئیں گے) یہی لوگ اس پر ایمان لتے ہیں اور جو کوئی اور فرقوں میں سے اس سے منکر ہو تو اس‬ ‫ککا ٹھکانکہ آگ ہے۔ تکو تکم اس (قرآن) سکے شکک میکں نکہ ہونکا۔ یکہ تمہارے پروردگار ککی طرف سکے حکق ہے لیککن اکثکر لوگ‬ ‫ایمان نہیکں لتکے (‪ )۱۷‬اور اس سکے بڑھ ککر ظالم کون ہوگکا جکو خدا پکر جھوٹ افتراء کرے ایسکے لوگ خدا ککے سکامنے پیکش‬ ‫کئے جائیں گے اور گواہ کہیں گے کہ یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ بول تھا۔ سن رکھو کہ ظالموں پر ال‬ ‫کی لعنت ہے (‪ )۱۸‬جو خدا کے رستے سے روکتے ہیں اور اس میں کجی چاہتے ہیں اور وہ آخرت سے بھی انکار کرتے ہیں‬ ‫(‪ )۱۹‬یہ لوگ زمین میں (کہیں بھاگ کر خدا کو) نہیں ہرا سکتے اور نہ خدا کے سوا کوئی ان کا حمایتی ہے۔ (اے پیغمبر) ان‬ ‫کو دگنا عذاب دیا جائے گا کیونکہ یہ (شدت کفر سے تمہاری بات) نہیں سن سکتے تھے اور نہ (تم کو) دیکھ سکتے تھے ( ‪۲۰‬‬ ‫) یہی ہ یں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈال اور جو کچھ وہ افتراء کیا کرتے ت ھے ان سے جاتا رہا (‪ )۲۱‬بلشبہ یہ لوگ‬ ‫آخرت میں سب سے زیادہ نقصان پانے والے ہ یں (‪ )۲۲‬جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کئے اور اپنے پروردگار کے آگے‬ ‫‪Page 85 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫عاجزی ککی۔ یہی صکاحب جنکت ہیکں اور ہمیشکہ اس میکں رہیکں گکے (‪ )۲۳‬دونوں فرقوں (یعنکی کافرومومکن) ککی مثال ایسکی ہے‬ ‫جیسے ایک اندھا بہرا ہو اور ایک دیکھتا سنتا۔ بھل دونوں کا حال یکساں ہوسکتا ہے؟ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟ (‪ )۲۴‬اور‬ ‫ہم نکے نوح ککو ان ککی قوم ککی طرف بھیجکا (تکو انہوں نکے ان سکے کہا) ککہ میکں تکم ککو کھول کھول ککر ڈر سکنانے اور پیغام‬ ‫پہنچانے آیا ہوں (‪ )۲۵‬کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ مجھے تمہاری نسبت عذاب الیم کا خوف ہے (‪ )۲۶‬تو ان کی‬ ‫قوم کے سردار جو کافر تھے کہنے لگے کہ ہم تم کو اپنے ہی جیسا ایک آدمی دیکھتے ہیں اور یہ بھی دیکھتے ہیں کہ تمہارے‬ ‫پیرو وہی لوگ ہوئے ہیکں جکو ہم میکں ادنیکٰ درجکے ککے ہیکں۔ اور وہ بھھی رائے ظاہر سکے (نکہ غوروتعمکق سکے) اور ہم تکم میکں‬ ‫اپنے اوپر کسی طرح کی فضیلت نہ یں دیکھ تے بلکہ تمہ یں جھو ٹا خیال کرتے ہ یں (‪ )۲۷‬انہوں نے کہا کہ اے قوم! دیک ھو تو‬ ‫اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے دلیل (روشن) رکھ تا ہوں اور اس نے مجھے اپنے ہاں سے رحمت بخشی ہو جس کی‬ ‫حقیقت تم سے پوشیدہ رکھی گئی ہے۔ تو کیا ہم اس کے لیے تمہیں مجبور کرسکتے ہیں اور تم ہو کہ اس سے ناخوش ہو رہے‬ ‫ہو (‪ )۲۸‬اور اے قوم! میں اس (نصیحت) کے بدلے تم سے مال وزر کا خواہاں نہ یں ہوں‪ ،‬میرا صلہ تو خدا کے ذمے ہے اور‬ ‫جو لوگ ایمان لئے ہ یں‪ ،‬میں ان کو نکالنکے وال ب ھی نہ یں ہوں۔ وہ تو اپنکے پروردگار سے ملنے والے ہ یں لیکن میں دیکھ تا‬ ‫ہوں ککہ تکم لوگ نادانکی ککر رہے ہو (‪ )۲۹‬اور برادران ملت! اگکر میکں ان ککو نکال دوں تکو (عذاب) خدا سکے (بچانکے ککے لیکے)‬ ‫کون میری مدد کرسککتا ہے۔ بھل تکم غور کیوں نہیکں کرتکے؟ (‪ )۳۰‬میکں نکہ تکم سکے یکہ کہتکا ہوں ککہ میرے پاس خدا ککے خزانکے‬ ‫ہ یں اور نہ یہ کہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ یہ کہ تا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں اور نہ ان لوگوں کی نسبت جن کو تم حقارت کی‬ ‫نظکر سکے دیکھتکے ہو یکہ کہتکا ہوں ککہ خدا ان ککو بھلئی (یعنکی اعمال ککی جزائے نیکک) نہیکں دے گکا جکو ان ککے دلوں میکں ہے‬ ‫اسے خدا خوب جانتا ہے۔ اگر میں ایسا کہوں تو بےانصافوں میں ہوں (‪ )۳۱‬انہوں نے کہا کہ نوح تم نے ہم سے جھگڑا تو کیا‬ ‫اور جھگڑا بھی بہت کیا۔ لیکن اگر سچے ہو تو جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو وہ ہم پر ل نازل کرو (‪ )۳۲‬نوح نے کہا کہ اس‬ ‫ککو خدا ہی چاہے گکا تکو نازل کرے گکا۔ اور تکم (اُس ککو کسکی طرح) ہرا نہیکں سککتے ( ‪ )۳۳‬اور اگکر میکں یکہ چاہوں ککہ تمہاری‬ ‫خیرخواہی کروں اور خدا یکہ چاہے وہ تمہیکں گمراہ کرے تکو میری خیرخواہی تکم ککو کچکھ فائدہ نہیکں دے سککتی۔ وہی تمہارا‬ ‫پروردگار ہے اور تمہیں اس کی طرف لوٹ کر جانا ہے (‪ )۳۴‬کیا یہ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر) نے یہ قرآن اپنے دل سے بنا لیا‬ ‫ہے۔ کہہ دو ککہ اگکر میکں نکے دل سکے بنالیکا ہے تو میرے گناہ ککا وبال مجکھ پکر اور جکو گناہ تکم کرتکے ہو اس سکے میکں بری الذمکہ‬ ‫ہوں (‪ )۳۵‬اور نوح کی طرف وحی ککی گئی ککہ تمہاری قوم میں جکو لوگ ایمان (لچکے)‪ ،‬ان کے سوا کوئی اور ایمان نہیکں‬ ‫لئے گا تو جو کام یہ کر رہے ہیں ان کی وجہ سے غم نہ کھاؤ ( ‪ )۳۶‬اور ایک کشتی ہمارے حکم سے ہمارے روبرو بناؤ۔ اور‬ ‫جکو لوگ ظالم ہیکں ان ککے بارے میکں ہم سکے کچکھ نکہ کہنکا کیونککہ وہ ضرور غرق کردیئے جائیکں گکے (‪ )۳۷‬تکو نوح نکے کشتکی‬ ‫بنانی شروع کردی۔ اور جب ان کی قوم کے سردار ان کے پاس سے گزرتے تو ان سے تمسخر کرتے۔ وہ کہتے کہ اگر تم ہم‬ ‫سے تمسخر کرتے ہو تو جس طرح تم ہم سے تمسخر کرتے ہو اس طرح (ایک وقت) ہم بھی تم سے تمسخر کریں گے ( ‪)۳۸‬‬ ‫اور تم کو جلد معلوم ہوجائے گا کہ کس پر عذاب آتا ہے اور جو اسے رسوا کرے گا اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے‬ ‫(‪ )۳۹‬یہاں تک کہ جب ہمارا حکم آپہنچا اور تنور جوش مارنے لگا تو ہم نے نوح کو حکم دیا کہ ہر قسم (کے جانداروں) میں‬ ‫سے جوڑا جوڑا (یعنی) دو (دو جانور۔ ایک ایک نر اور ایک ایک مادہ) لے لو اور جس شخص کی نسبت حکم ہوچکا ہے‬ ‫(کہ ہلک ہوجائے گا) اس کو چھوڑ کر اپنے گھر والوں کو جو ایمان لیا ہو اس کو کشتی میں سوار کر لو اور ان کے ساتھ‬ ‫ایمان بہت ہی ککم لوگ لئے تھھے (‪( )۴۰‬نوح نکے) کہا ککہ خدا ککا نام لے ککر (ککہ اسکی ککے ہاتکھ میکں اس ککا) چلنکا اور ٹھہرنکا‬ ‫(ہے) اس میکں سکوار ہوجاؤ۔ بےشکک میرا پروردگار بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۴۱‬اور وہ ان ککو لے ککر (طوفان ککی) لہروں‬ ‫میں چلنے لگی۔ (لہریں کیا تھ یں) گویا پہاڑ (ت ھے) اس وقت نوح نے اپنے بی ٹے کو کہ جو (کشتی سے) الگ ت ھا‪ ،‬پکارا کہ‬ ‫بی ٹا ہمارے ساتھ سوار ہوجا اور کافروں میں شامل نہ ہو (‪ )۴۲‬اس نے کہا کہ میں (اب ھی) پہاڑ سے جا لگوں گا‪ ،‬وہ مج ھے‬ ‫پانکی سکے بچالے گکا۔ انہوں نکے کہا ککہ آج خدا ککے عذاب سکے کوئی بچانکے وال نہیکں (اور نکہ کوئی بکچ سککتا ہے) مگکر جکس پکر‬ ‫خدا رحکم کرے۔ اتنکے میکں دونوں ککے درمیان لہر آحائل ہوئی اور وہ ڈوب ککر رہ گیکا (‪ )۴۳‬اور حککم دیکا گیکا ککہ اے زمیکن اپنکا‬ ‫پانی نگل جا اور اے آسمان تھم جا۔ تو پانی خشک ہوگیا اور کام تمام کردیا گیا اور کشی کوہ جودی پر جا ٹھہری۔ اور کہہ‬ ‫دیا گیا کہ بےانصاف لوگوں پر لعنت (‪ )۴۴‬اور نوح نے اپنے پروردگار کو پکارا اور کہا کہ پروردگار میرا بی ٹا ب ھی میرے‬ ‫گھر والوں میں ہے (تو اس کو بھی نجات دے) تیرا وعدہ سچا ہے اور تو سب سے بہتر حاکم ہے ( ‪ )۴۵‬خدا نے فرمایا کہ نوح‬ ‫وہ تیرے گھھر والوں میکں نہیکں ہے وہ تکو ناشائسکتہ افعال ہے تکو جکس چیکز ککی تکم ککو حقیقکت معلوم نہیکں ہے اس ککے بارے میکں‬ ‫‪Page 86 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫مجھ سے سوال ہی نہ کرو۔ اور میں تم کو نصیحت کرتا ہوں کہ نادان نہ بنو (‪ )۴۶‬نوح نے کہا پروردگار میں تجھ سے پناہ‬ ‫مانگتا ہوں کہ ایسی چیز کا تجھ سے سوال کروں جس کی حقیقت مج ھے معلوم نہ یں۔ اور اگر تو مج ھے نہ یں بخشے گا اور‬ ‫مجکھ پکر رحکم نہیکں کرے گکا تکو میکں تباہ ہوجاؤں گکا (‪ )۴۷‬حککم ہوا ککہ نوح ہماری طرف سکے سکلمتی اور برکتوں ککے سکاتھ‬ ‫(جکو) تکم پکر اور تمہارے سکاتھ ککی جماعتوں پکر (نازل ککی گئی ہیکں) اتکر آؤ۔ اور کچکھ اور جماعتیکں ہوں گکی جکن ککو ہم (دنیکا‬ ‫ککے فوائد سکے) محظوظ کریکں گکے پھھر ان ککو ہماری طرف سکے عذاب الیکم پہنچکے گکا (‪ )۴۸‬یکہ (حالت) منجملہ غیکب ککی‬ ‫خکبروں ککے ہیکں جکو ہم تمہاری طرف بھیجتکے ہیکں۔ اور اس سکے پہلے نکہ تکم ہی ان ککو جانتکے تھھے اور نکہ تمہاری قوم (ہی ان‬ ‫سکے واقکف تھھی) تکو صکبر کرو ککہ انجام پرہیزگاروں ہی ککا (بھل) ہے (‪ )۴۹‬اور ہم نکے عاد ککی طرف ان ککے بھائی ہود (ککو‬ ‫بھیجکا) انہوں نکے کہا ککہ میری قوم! خدا ہی ککی عبادت کرو‪ ،‬اس ککے سکوا تمہارا کوئی معبود نہیکں۔ تکم (شرک کرککے خدا پکر)‬ ‫محض بہتان باندھ تے ہو (‪ )۵۰‬میری قوم! میں اس (وعظ و نصیحت) کا تم سے کچھ صلہ نہ یں مانگتا۔ میرا صلہ تو اس کے‬ ‫ذمّے ہے جس نے مجھے پیدا کیا۔ بھل تم سمجھتے کیوں نہیں؟ (‪ )۵۱‬اور اے قوم! اپنے پروردگار سے بخشش مانگو پھر اس‬ ‫ککے آگکے توبکہ کرو۔ وہ تکم پکر آسکمان سکے موسکلدھار مینکہ برسکائے گکا اور تمہاری طاقکت پکر طاقکت بڑھائے گکا اور (دیکھھو)‬ ‫گنہگار بکن ککر روگردانکی نکہ کرو (‪ )۵۲‬وہ بولے ہود تکم ہمارے پاس کوئی دلیکل ظاہر نہیکں لئے اور ہم (صکرف) تمہارے کہنکے‬ ‫سکے نکہ اپنکے معبودوں ککو چھوڑنکے والے ہیکں اور نکہ تکم پکر ایمان لنکے والے ہیکں (‪ )۵۳‬ہم تکو یکہ سکمجھتے ہیکں ککہ ہمارے کسکی‬ ‫معبود نے تمہ یں آسیب پہنچا کر (دیوانہ کر) دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں خدا کو گواہ کرتا ہوں اور تم ب ھی گواہ رہو کہ جن‬ ‫کو تم (خدا کا) شریک بناتے ہو میں اس سے بیزار ہوں (‪( )۵۴‬یعنی جن کی) خدا کے سوا (عبادت کرتے ہو تو) تم سب مل‬ ‫ککر میرے بارے میکں جکو تدبیکر (کرنکی چاہو) کرلو اور مجھھے مہلت نکہ دو (‪ )۵۵‬میکں خدا پکر جکو میرا اور تمہارا (سکب ککا)‬ ‫پروردگار ہے‪ ،‬بھروسہ رکھتا ہوں (زمین پر) جو چلنے پھرنے وال ہے وہ اس کو چوٹی سے پکڑے ہوئے ہے۔ بےشک میرا‬ ‫پروردگار سیدھے رستے پر ہے (‪ )۵۶‬اگر تم روگردانی کرو گے تو جو پیغام میرے ہاتھ تمہاری طرف بھیجا گیا ہے‪ ،‬وہ میں‬ ‫نکے تمہیکں پہنچکا دیکا ہے۔ اور میرا پروردگار تمہاری جگکہ اور لوگوں ککو لبسکائے گکا۔ اور تکم خدا ککا کچکھ بھھی نقصکان نہیکں‬ ‫کرسکتے۔ میرا پروردگار تو ہر چیز پر نگہبان ہے (‪ )۵۷‬اور جب ہمارا حکم عذاب آپہنچا تو ہم نے ہود کو اور جو لوگ ان‬ ‫ککے سکاتھ ایمان لئے تھھے ان ککو اپنکی مہربانکی سکے بچکا لیکا۔ اور ان ککو عذاب شدیکد سکے نجات دی ( ‪ )۵۸‬یکہ (وہی) عاد ہیکں‬ ‫جنہوں نے خدا کی نشانیوں سے انکار کیا اور اس کے پیغمبروں کی نافرمانی کی اور ہر متکبر وسرکش کا کہا مانا (‪ )۵۹‬تو‬ ‫اس دنیا میں ب ھی لعنت ان کے پیچ ھے لگی رہے گی اور قیامت کے دن ب ھی (لگی رہے گی) دیک ھو عاد نے اپنے پروردگار‬ ‫سے کفر کیا۔ (اور) سن رکھو ہود کی قوم عاد پر پھٹکار ہے (‪ )۶۰‬اور ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو (بھیجا) تو‬ ‫انہوں نے کہا کہ قوم! خدا ہی کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہ یں۔ اسی نے تم کو زمین سے پیدا کیا اور اس‬ ‫میں آباد کیا تو اس سے مغفرت مانگو اور اس کے آگے توبہ کرو۔ بےشک میرا پروردگار نزدیک (بھی ہے اور دعا کا) قبول‬ ‫کرنے وال (بھی) ہے (‪ )۶۱‬انہوں نے کہا کہ صالح اس سے پہلے ہم تم سے (کئی طرح کی) امیدیں رکھتے تھے (اب وہ منقطع‬ ‫ہوگئیں) کیا تم ہم کو ان چیزوں کے پوجنے سے منع کرتے ہو جن کو ہمارے بزرگ پوجتے آئے ہیں؟ اور جس بات کی طرف‬ ‫تم ہمیں بلتے ہو‪ ،‬اس میں ہمیں قوی شبہ ہے (‪ )۶۲‬صالح نے کہا اے قوم! بھل دیک ھو تو اگر میں اپنے پروردگار کی طرف‬ ‫سے کھلی دلیل پر ہوں اور اس نے مج ھے اپنے ہاں سے (نبوت کی) نعمت بخشی ہو تو اگر میں خدا کی نافرمانی کروں تو‬ ‫اس کے سامنے میری کون مدد کرے گا؟ تم تو (کفر کی باتوں سے) میرا نقصان کرتے ہو (‪ )۶۳‬اور یہ بھی کہا کہ اے قوم! یہ‬ ‫خدا کی اونٹنی تمہارے لیے ایک نشانی (یعنی معجزہ) ہے تو اس کو چھوڑ دو کہ خدا کی زمین میں (جہاں چاہے) چرے اور‬ ‫اس ککو کسکی طرح ککی تکلیکف نکہ دینکا ورنکہ تمہیکں جلد عذاب آپکڑے گکا (‪ )۶۴‬مگکر انہوں نکے اس ککی کانچیکں کاٹ ڈالیکں۔ تکو‬ ‫(صالح نے) کہا کہ اپنے گھروں میں تم تین دن (اور) فائدہ اٹھا لو۔ یہ وعدہ ہے کہ جھوٹا نہ ہوگا ( ‪ )۶۵‬جب ہمارا حکم آگیا‬ ‫تو ہم نے صالح کو اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لئے ت ھے ان کو اپنی مہربانی سے بچالیا۔ اور اس دن کی رسوائی سے‬ ‫(محفوظ رکھا)۔ بےشک تمہارا پروردگار طاقتور اور زبردست ہے (‪ )۶۶‬اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ان کو چنگھاڑ (کی‬ ‫صکورت میکں عذاب) نکے آپکڑا تکو وہ اپنکے گھروں میکں اوندھھے پڑے رہ گئے (‪ )۶۷‬گویکا کبھھی ان میکں بسکے ہی نکہ تھھے۔ سکن‬ ‫رکھو کہ ثمود نے اپنے پروردگار سے کفر کیا۔ اور سن رکھو ثمود پر پھٹکار ہے (‪ )۶۸‬اور ہمارے فرشتے ابراہیم کے پاس‬ ‫بشارت لے کر آئے تو سلم کہا۔ انہوں نے ب ھی (جواب میں) سلم کہا۔ اب ھی کچھ وقفہ نہ یں ہوا ت ھا کہ (ابراہ یم) ایک بھ نا ہوا‬ ‫بچھڑا لے آئے (‪ )۶۹‬جکب دیکھھا ککہ ان ککے ہاتکھ کھانکے ککی طرف نہیکں جاتکے (یعنکی وہ کھانکا نہیکں کھاتکے) تکو ان ککو اجنبکی‬ ‫‪Page 87 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سکمجھ ککر دل میکں خوف کیکا۔ (فرشتوں نکے) کہا ککہ خوف نکہ کیجیکے‪ ،‬ہم قوم لوط ککی طرف (ان ککے ہلک کرنکے ککو) بھیجکے‬ ‫گئے ہیں (‪ )۷۰‬اور ابراہیم کی بیوی (جو پاس) کھڑی تھی‪ ،‬ہنس پڑی تو ہم نے اس کو اسحاق کی اور اسحاق کے بعد یعقوب‬ ‫کی خوشخبری دی (‪ )۷۱‬اس نے کہا اے ہے میرے بچہ ہوگا؟ میں تو بڑھ یا ہوں اور میرے میاں ب ھی بوڑھے ہ یں۔ یہ تو بڑی‬ ‫عجیب بات ہے (‪ )۷۲‬انہوں نے کہا کیا تم خدا کی قدرت سے تعجب کرتی ہو؟ اے اہل بیت تم پر خدا کی رحمت اور اس کی‬ ‫برکتیں ہیں۔ وہ سزاوار تعریف اور بزرگوار ہے (‪ )۷۳‬جب ابراہیم سے خوف جاتا رہا اور ان کو خوشخبری بھی مل گئی تو‬ ‫قوم لوط کے بارے میں لگے ہم سے بحث کرنے (‪ )۷۴‬بےشک ابراہیم بڑے تحمل والے‪ ،‬نرم دل اور رجوع کرنے والے تھے (‬ ‫‪ )۷۵‬اے ابراہیکم اس بات ککو جانکے دو۔ تمہارے پروردگار ککا حککم آپہنچکا ہے۔ اور ان لوگوں پکر عذاب آنکے وال ہے جکو کبھھی‬ ‫نہ یں ٹلنے کا (‪ )۷۶‬اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے تو وہ ان (کے آنے) سے غمناک اور تنگ دل ہوئے اور کہ نے‬ ‫لگے کہ آج کا دن بڑی مشکل کا دن ہے (‪ )۷۷‬اور لوط کی قوم کے لوگ ان کے پاس بےتحاشا دوڑ تے ہوئے آئے اور یہ لوگ‬ ‫پہلے ہی سکے فعکل شنیکع کیکا کرتکے تھھے۔ لوط نکے کہا ککہ اے قوم! یکہ (جکو) میری (قوم ککی) لڑکیاں ہیکں‪ ،‬یکہ تمہارے لیکے (جائز‬ ‫اور) پاک ہ یں۔ تو خدا سے ڈرو اور میرے مہمانوں کے (بارے) میں میری آبرو نہ کھوؤ۔ کیا تم میں کوئی ب ھی شائستہ آدمی‬ ‫نہیں (‪ )۷۸‬وہ بولے تم کو معلوم ہے کہ تمہاری (قوم کی) بیٹیوں کی ہمیں کچھ حاجت نہیں۔ اور جو ہماری غرض ہے اسے‬ ‫تم (خوب) جانتے ہو (‪ )۷۹‬لوط نے کہا اے کاش مجھ میں تمہارے مقابلے کی طاقت ہوتی یا کسی مضبوط قلعے میں پناہ پکڑ‬ ‫سکتا (‪ )۸۰‬فرشتوں نے کہا کہ لوط ہم تمہارے پروردگار کے فرشتے ہ یں۔ یہ لوگ ہرگز تم تک نہ یں پہ نچ سکیں گے تو کچھ‬ ‫رات رہے سے اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے پھر کر نہ دیکھے۔ مگر تمہاری بیوی‬ ‫کہ جو آفت ان پر پڑنے والی ہے وہی اس پر پڑے گی۔ ان کے (عذاب کے) وعدے کا وقت صبح ہے۔ اور کیا صبح کچھ دور‬ ‫ہے؟ (‪ )۸۱‬تکو جکب ہمارا حککم آیکا ہم نکے اس (بسکتی) ککو (اُلٹ ککر) نیچکے اوپکر کردیکا اور ان پکر پتھھر ککی تہہ بکہ تہہ (یعنکی‬ ‫پےدرپکے) کنکریاں برسکائیں (‪ )۸۲‬جکن پکر تمہارے پروردگار ککے ہاں سکے نشان کئے ہوئے تھھے اور وہ بسکتی ان ظالموں سکے‬ ‫کچھ دور نہیں (‪ )۸۳‬اور مدین کی طرف ان کے بھائی شعیب کو (بھیجا) تو اُنہوں نے کہا کہ اے قوم! خدا ہی کی عبادت کرو‬ ‫کہ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں۔ اور ناپ تول میں کمی نہ کیا کرو۔ میں تو تم کو آسودہ حال دیکھتا ہوں اور (اگر تم‬ ‫ایمان نکہ لؤ گکے تکو) مجھھے تمہارے بارے میکں ایکک ایسکے دن ککے عذاب ککا خوف ہے جکو تکم ککو گھیکر ککر رہے گکا (‪ )۸۴‬اور‬ ‫قوم! ماپ اور تول انصاف کے ساتھ پوری پوری کیا کرو اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور زمین میں خرابی‬ ‫کرتے نہ پھرو (‪ )۸۵‬اگر تم کو (میرے کہ نے کا) یقین ہو تو خدا کا دیا ہوا نفع ہی تمہارے لیے بہ تر ہے اور میں تمہارا نگہبان‬ ‫نہیں ہوں (‪ )۸۶‬انہوں نے کہا شعیب کیا تمہاری نماز تمہیں یہ سکھاتی ہے کہ جن کو ہمارے باپ دادا پوجتے آئے ہیں ہم ان کو‬ ‫ترک کر دیں یا اپنے مال میں تصرف کرنا چاہیں تو نہ کریں۔ تم تو بڑے نرم دل اور راست باز ہو (‪ )۸۷‬انہوں نے کہا کہ اے‬ ‫قوم! دیک ھو تو اگر میں اپنے پروردگار کی طرف سے دلیل روشن پر ہوں اور اس نے اپنے ہاں سے مج ھے نیک روزی دی‬ ‫ہو (تو کیا میں ان کے خلف کروں گا؟) اور میں نہیں چاہتا کہ جس امر سے میں تمہیں منع کروں خود اس کو کرنے لگوں۔‬ ‫میں تو جہاں تک مجھ سے ہوسکے (تمہارے معاملت کی) اصلح چاہ تا ہوں اور (اس بارے میں) مج ھے توفیق کا ملنا خدا‬ ‫ہی (ککے فضککل) سکے ہے۔ میکں اسککی پککر بھروسکہ رکھتککا ہوں اور اس کککی طرف رجوع کرتککا ہوں (‪ )۸۸‬اور اے قوم! میری‬ ‫مخالفکت تکم سکے کوئی ایسکا کام نکہ کرادے ککہ جیسکی مصکیبت نوح ککی قوم یکا ہود ککی قوم یکا صکالح ککی قوم پکر واقکع ہوئی تھھی‬ ‫ویسی ہی مصیبت تم پر واقع ہو۔ اور لوط کی قوم (کا زمانہ تو) تم سے کچھ دور نہیں ( ‪ )۸۹‬اور اپنے پروردگار سے بخشش‬ ‫مانگککو اور اس ککے آگکے توبکہ کرو۔ بےشککک میرا پروردگار رحککم وال (اور) محبککت وال ہے (‪ )۹۰‬اُنہوں نکے کہا ککہ شعیککب‬ ‫تمہاری بہت سی باتیں ہماری سمجھ میں نہ یں آتیں اور ہم دیکھ تے ہ یں کہ تم ہم میں کمزور ب ھی ہو اور اگر تمہارے بھائی نہ‬ ‫ہوتے تو ہم تم کو سنگسار کر دیتے اور تم ہم پر (کسی طرح بھی) غالب نہیں ہو (‪ )۹۱‬انہوں نے کہا کہ قوم! کیا میرے بھائی‬ ‫بندوں کا دباؤ تم پر خدا سے زیادہ ہے۔ اور اس کو تم نے پی ٹھ پیچ ھے ڈال رک ھا ہے۔ میرا پروردگار تو تمہارے سب اعمال‬ ‫پر احاطہ کیے ہوئے ہے (‪ )۹۲‬اور برادران ملت! تم اپنی جگہ کام کیے جاؤ میں (اپنی جگہ) کام کیے جاتا ہوں۔ تم کو عنقریب‬ ‫معلوم ہوجائے گکا ککہ رسکوا کرنکے وال عذاب ککس پکر آتکا ہے اور جھوٹھا کون ہے اور تکم بھھی انتظار کرو‪ ،‬میکں بھھی تمہارے‬ ‫ساتھ انتظار کرتا ہوں (‪ )۹۳‬اور جب ہمارا حکم آپہنچا تو ہم نے شعیب کو اور جو لوگ ان کے ساتھ ایمان لئے ت ھے ان کو‬ ‫تو اپنی رحمت سے بچا لیا۔ اور جو لوگ ظالم تھے‪ ،‬ان کو چنگھاڑ نے آدبوچا تو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے (‬ ‫‪ )۹۴‬گویا ان میں کب ھی بسے ہی نہ ت ھے۔ سن رک ھو کہ مدین پر (ویسی ہی) پھٹکار ہے جیسی ثمود پر پھٹکار ت ھی (‪)۹۵‬‬ ‫‪Page 88 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں اور دلیل روشن دے کر بھیجا (‪( )۹۶‬یعنی) فرعون اور اس کے سرداروں کی طرف۔ تو‬ ‫وہ فرعون ہی کے حکم پر چلے۔ اور فرعون کا حکم درست نہ یں ت ھا (‪ )۹۷‬وہ قیامت کے دن اپنی قوم کے آگے آگے چلے گا‬ ‫اور ان ککو دوزخ میکں جکا اُتارے گکا اور جکس مقام پکر وہ اُتارے جائیکں گکے وہ برا ہے ( ‪ )۹۸‬اور اس جہان میکں بھھی لعنکت ان‬ ‫ککے پیچھھے لگکا دی گئی اور قیامکت ککے دن بھھی (پیچھھے لگکی رہے گکی)۔ جکو انعام ان ککو مل ہے برا ہے (‪ )۹۹‬یکہ (پرانکی)‬ ‫بستیوں کے تھوڑے سے حالت ہیں جو ہم تم سے بیان کرتے ہیں۔ ان میں سے بعض تو باقی ہیں اور بعض کا تہس نہس ہوگیا‬ ‫(‪ )۱۰۰‬اور ہم نکے ان لوگوں پکر ظلم نہیکں کیکا بلککہ انہوں نکے خود اپنکے اُوپکر ظلم کیکا۔ غرض جکب تمہارے پروردگار ککا حککم‬ ‫آپہنچکا تو جکن معبودوں کو وہ خدا ککے سکوا پکارا کرتکے تھھے وہ ان کے کچھ بھھی کام نکہ آئے۔ اور تباہ کرنکے کے سوا ان کے‬ ‫حق میں اور کچھ نہ کرسکے (‪ )۱۰۱‬اور تمہارا پروردگار جب نافرمان بستیوں کو پکڑا کرتا ہے تو اس کی پکڑ اسی طرح‬ ‫ککی ہوتکی ہے۔ بےشکک اس ککی پککڑ دککھ دینکے والی اور سکخت ہے (‪ )۱۰۲‬ان (قصکوں) میکں اس شخکص ککے لیکے جکو عذاب‬ ‫آخرت سکے ڈرے عکبرت ہے۔ یکہ وہ دن ہوگکا جکس میکں سکب لوگ اکٹھھے کیکے جائیکں گکے اور یہی وہ دن ہوگکا جکس میکں سکب‬ ‫(خدا ککے روبرو) حاضکر کیکے جائیکں گکے (‪ )۱۰۳‬اور ہم اس ککے لنکے میکں ایکک وقکت معیکن تکک تاخیکر ککر رہے ہیکں (‪)۱۰۴‬‬ ‫جس روز وہ آجائے گا تو کوئی متنفس خدا کے حکم کے بغیر بول بھی نہیں سکے گا۔ پھر ان میں سے کچھ بدبخت ہوں گے‬ ‫اور کچھ نیک بخت (‪ )۱۰۵‬تو جو بدبخت ہوں گے وہ دوزخ میں (ڈال دیئے جائیں گے) اس میں ان کا چلنا اور دھاڑنا ہوگا‬ ‫(‪( )۱۰۶‬اور) جب تک آسمان اور زمین ہیں‪ ،‬اسی میں رہیں گے مگر جتنا تمہارا پروردگار چاہے۔ بےشک تمہارا پروردگار‬ ‫جکو چاہتکا ہے کردیتکا ہے (‪ )۱۰۷‬اور جکو نیکک بخکت ہوں گکے‪ ،‬وہ بہشکت میکں داخکل کیکے جائیکں گکے اور جکب تکک آسکمان اور‬ ‫زمین ہیں ہمیشہ اسی میں رہیں گے مگر جتنا تمہارا پروردگار چاہے۔ بےشک تمہارا پروردگار جو چاہتا ہے کردیتا ہے۔ اور‬ ‫جو نیک بخت ہوں گے وہ بہ شت میں داخل کئے جائیں گے (اور) جب تک آسمان اور زمین ہ یں ہمیشہ اسی میں رہ یں گے۔‬ ‫مگر جتنا تمہارا پروردگار چاہے۔ یہ (خدا کی) بخشش ہے جو کب ھی منقطع نہ یں ہوگی ( ‪ )۱۰۸‬تو یہ لوگ جو (غیر خدا کی)‬ ‫پرسکتش کرتکے ہیکں۔ اس سکے تکم خلجان میکں نکہ پڑنکا۔ یکہ اسکی طرح پرسکتش کرتکے ہیکں جکس طرح پہلے سکے ان ککے باپ دادا‬ ‫پرستش کرتے آئے ہیں۔ اور ہم ان کو ان کا حصہ پورا پورا بل کم وکاست دینے والے ہیں ( ‪ )۱۰۹‬اور ہم نے موسیٰ کو کتاب‬ ‫دی تکو اس میکں اختلف کیکا گیکا اور اگکر تمہارے پروردگار ککی طرف سکے ایکک بات پہلے نکہ ہوچککی ہوتکی تکو ان میکں فیصکلہ‬ ‫کردیا جاتا۔ اور وہ تو اس سے قوی شبہے میں (پڑے ہوئے) ہ یں (‪ )۱۱۰‬اور تمہارا پروردگار ان سب کو (قیامت کے دن) ان‬ ‫کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دے گا۔ بے شک جو عمل یہ کرتے ہ یں وہ اس سے واقف ہے (‪ )۱۱۱‬سو (اے پیغمبر) جیسا تم کو‬ ‫حککم ہوتکا ہے (اس پکر) تکم اور جکو لوگ تمہارے سکاتھ تائب ہوئے ہیکں قائم رہو۔ اور حکد سکے تجاوز نکہ کرنکا۔ وہ تمہارے سکب‬ ‫اعمال کو دیکھ رہا ہے (‪ )۱۱۲‬اور جو لوگ ظالم ہ یں‪ ،‬ان کی طرف مائل نہ ہونا‪ ،‬نہ یں تو تمہ یں (دوزخ کی) آگ آلپ ٹے گی‬ ‫اور خدا ککے سکوا تمہارے اور دوسکت نہیکں ہیکں۔ اگکر تکم ظالموں ککی طرف مائل ہوگئے تکو پھھر تکم ککو (کہیکں سکے) مدد نکہ مکل‬ ‫سکے گی (‪ )۱۱۳‬اور دن کے دونوں سروں (یعنی صبح اور شام کے اوقات میں) اور رات کی چند (پہلی) ساعات میں نماز‬ ‫پڑھا کرو۔ کچھ شک نہ یں کہ نیکیاں گناہوں کو دور کر دیتی ہ یں۔ یہ ان کے لیے نصیحت ہے جو نصیحت قبول کرنے والے‬ ‫ہ یں (‪ )۱۱۴‬اور صبر کیے رہو کہ خدا نیکوکاروں کا اجر ضائع نہ یں کرتا (‪ )۱۱۵‬تو جو اُمتیں تم سے پہلے گزر چکی ہ یں‪،‬‬ ‫ان میں ایسے ہوش مند کیوں نہ ہوئے جو ملک میں خرابی کرنے سے روکتے ہاں (ایسے) تھوڑے سے (ت ھے) جن کو ہم نے‬ ‫ان میں سے مخلصی بخشی۔ اور جو ظالم تھے وہ ان ہی باتوں کے پیچھے لگے رہے جس میں عیش وآرام تھا اور وہ گناہوں‬ ‫میں ڈوبے ہوئے تھھے (‪ )۱۱۶‬اور تمہارا پروردگار ایسکا نہیکں ہے کہ بستیوں کو جکب کہ وہاں ککے باشندے نیکوکار ہوں ازراہِ‬ ‫ظلم تباہ کردے (‪ )۱۱۷‬اور اگککر تمہارا پروردگار چاہتککا تککو تمام لوگوں کککو ایککک ہی جماعککت کردیتککا لیکککن وہ ہمیشکہ اختلف‬ ‫کرتکے رہیکں گکے (‪ )۱۱۸‬مگککر جککن پککر تمہارا پروردگار رحککم کرے۔ اور اسککی لیکے اس نکے ان کککو پیدا کیککا ہے اور تمہارے‬ ‫پروردگار کا قول پورا ہوگیا کہ میں دوزخ کو جنوں اور انسانوں سب سے ب ھر دوں گا (‪( )۱۱۹‬اے محمدﷺ) اور پیغمبروں‬ ‫کے وہ سب حالت جو ہم تم سے بیان کرتے ہیں ان سے ہم تمہارے دل کو قائم رکھتے ہیں۔ اور ان (قصص) میں تمہارے پاس‬ ‫حق پہ نچ گیا اور یہ مومنوں کے لیے نصیحت اور عبرت ہے (‪ )۱۲۰‬اور جو لوگ ایمان نہ یں لئے ان سے کہہ دو کہ تم اپنی‬ ‫جگکہ عمکل کیکے جاؤ۔ ہم اپنکی جگکہ عمکل کیکے جاتکے ہیکں (‪ )۱۲۱‬اور (نتیجہٴ اعمال ککا) تکم بھھی انتظار کرو‪ ،‬ہم بھھی انتظار‬ ‫کرتکے ہیکں (‪ )۱۲۲‬اور آسکمانوں اور زمیکن ککی چھپکی چیزوں ککا علم خدا ہی ککو ہے اور تمام امور ککا رجوع اسکی ککی طرف‬

‫‪Page 89 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہے۔ تو اسی کی عبادت کرو اور اسی پر بھروسہ رکھو۔ اور جو کچھ تم کررہے ہو تمہارا پروردگار اس سے بےخبر نہیں (‬ ‫‪)۱۲۳‬‬

‫‪Page 90 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة یُوسُف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓرا۔ یکہ کتاب روشکن ککی آیتیکں ہیکں (‪ )۱‬ہم نکے اس قرآن ککو عربکی میکں نازل کیکا ہے تاککہ تکم سکمجھ سککو (‪( )۲‬اے پیغمکبر) ہم‬ ‫اس قرآن ککے ذریعکے سکے جکو ہم نکے تمہاری طرف بھیجکا ہے تمہیکں ایکک نہایکت اچھھا قصکہ سکناتے ہیکں اور تکم اس سکے پہلے‬ ‫بے خبر ت ھے (‪ )۳‬جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ ابا میں نے (خواب میں) گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیک ھا‬ ‫ہے۔ دیکھتا (کیا) ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں (‪ )۴‬انہوں نے کہا کہ بیٹا اپنے خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا‬ ‫نہ یں تو وہ تمہارے حق میں کوئی فریب کی چال چلیں گے۔ کچھ شک نہ یں کہ شیطان انسان کا کھل دشمن ہے (‪ )۵‬اور اسی‬ ‫طرح خدا تمہ یں برگزیدہ (وممتاز) کرے گا اور (خواب کی) باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا۔ اور جس طرح اس نے اپنی‬ ‫نعمکت پہلے تمہارے دادا‪ ،‬پردادا ابراہیکم اور اسکحاق پکر پوری ککی تھھی اسکی طرح تکم پکر اور اولد یعقوب پکر پوری کرے گکا۔‬ ‫بے شک تمہارا پروردگار (سب کچھ) جاننے وال (اور) حکمت وال ہے (‪ )۶‬ہاں یوسف اور ان کے بھائیوں (کے قصے) میں‬ ‫پوچھ نے والوں کے لیے (بہت سی) نشانیاں ہ یں (‪ )۷‬جب انہوں نے (آپس میں) تذکرہ کیا کہ یوسف اور اس کا بھائی ابا کو ہم‬ ‫سے زیادہ پیارے ہیں حالنکہ ہم جماعت (کی جماعت) ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ ابا صریح غلطی پر ہیں (‪ )۸‬تو یوسف کو (یا‬ ‫تو جان سے) مار ڈالو یا کسی ملک میں پھینک آؤ۔ پ ھر ابا کی توجہ صرف تمہاری طرف ہوجائے گی۔ اور اس کے بعد تم‬ ‫اچ ھی حالت میں ہوجاؤ گے (‪ )۹‬ان میں سے ایک کہنکے والے نے کہا کہ یوسکف کو جان سے نہ مارو کسی گہرے کنویں میں‬ ‫ڈال دو کہ کوئی راہگیر نکال (کر اور ملک میں) لے جائے گا۔ اگر تم کو کرنا ہے (تو یوں کرو) (‪( )۱۰‬یہ مشورہ کر کے وہ‬ ‫یعقوب سکے) کہنکے لگکے ککہ اباجان کیکا سکبب ہے ککہ آپ یوسکف ککے بارے میکں ہمارا اعتبار نہیکں کرتکے حالنککہ ہم اس ککے‬ ‫خیرخواہ ہ یں (‪ )۱۱‬ککل اسکے ہمارے سکاتھ بھ یج دیجیئے ککہ خوب میوے کھائے اور کھیلے کودے۔ ہم اس ککے نگہبان ہ یں (‪)۱۲‬‬ ‫انہوں نکے کہا ککہ یکہ امکر مجھھے غمناک کئے دیتکا ہے ککہ تکم اسکے لے جاؤ (یعنکی وہ مجکھ سکے جدا ہوجائے) اور مجھھے یکہ خوف‬ ‫ب ھی ہے کہ تم (کھ یل میں) اس سے غافل ہوجاؤ اور اسے بھیڑ یا ک ھا جائے (‪ )۱۳‬وہ کہ نے لگے کہ اگر ہماری موجودگی میں‬ ‫کہ ہم ایک طاقتور جماعت ہ یں‪ ،‬اسے بھیڑ یا ک ھا گیا تو ہم بڑے نقصان میں پڑگئے (‪ )۱۴‬غرض جب وہ اس کو لے گئے اور‬ ‫اس بات پر اتفاق کرلیا کہ اس کو گہرے کنویں میں ڈال دیں۔ تو ہم نے یوسف کی طرف وحی بھیجی کہ (ایک وقت ایسا آئے‬ ‫گا کہ) تم ان کے اس سلوک سے آگاہ کرو گے اور ان کو (اس وحی کی) کچھ خبر نہ ہوگی ( ‪( )۱۵‬یہ حرکت کرکے) وہ رات‬ ‫کے وقت باپ کے پاس روتے ہوئے آئے (‪( )۱۶‬اور) کہنے لگے کہ اباجان ہم تو دوڑنے اور ایک دوسرے سے آگے نکلنے میں‬ ‫مصکروف ہوگئے اور یوسکف ککو اپنکے اسکباب ککے پاس چھوڑ گئے تکو اسکے بھیڑیکا کھھا گیکا۔ اور آپ ہماری بات ککو گکو ہم سکچ‬ ‫ہی کہتکے ہوں باور نہیکں کریکں گکے (‪ )۱۷‬اور ان ککے کرتکے پکر جھوٹ موٹ ککا لہو بھھی لگکا لئے۔ یعقوب نکے کہا (ککہ حقیقکت‬ ‫حال یوں نہیکں ہے) بلککہ تکم اپنکے دل سے (یہ) بات بنکا لئے ہو۔ اچ ھا صکبر (کہ وہی) خوب (ہے) اور جو تم بیان کرتکے ہو اس‬ ‫ککے بارے میکں خدا ہی سکے مدد مطلوب ہے (‪( )۱۸‬اب خدا ککی شان دیکھھو ککہ اس کنویکں ککے قریکب) ایکک قافلہ آوارد ہوا اور‬ ‫انہوں نے (پانی کے لیے) اپنا سقا بھیجا۔ اس نے کنویں میں ڈول لٹکایا (تو یوسف اس سے ل ٹک گئے) وہ بول زہے قسمت‬ ‫یہ تو (نہایت حسین) لڑکا ہے۔ اور اس کو قیمتی سرمایہ سمجھ کر چھپا لیا اور جو کچھ وہ کرتے تھے خدا کو سب معلوم تھا‬ ‫(‪ )۱۹‬اور اس کو تھوڑی سی قیمت (یعنی) معدودے چند درہموں پر بیچ ڈال۔ اور انہ یں ان (کے بارے) میں کچھ للچ نہ ت ھا‬ ‫(‪ )۲۰‬اور مصر میں جس شخص نے اس کو خریدا اس نے اپنی بیوی سے (جس کا نام زلیخا تھا) کہا کہ اس کو عزت واکرام‬ ‫سے رک ھو عجب نہ یں کہ یہ ہمیں فائدہ دے یا ہم اسے بی ٹا بنالیں۔ اس طرح ہم نے یوسف کو سرزمین (مصر) میں جگہ دی‬ ‫اور غرض یکہ تھھی ککہ ہم ان ککو (خواب ککی) باتوں ککی تعبیکر سککھائیں اور خدا اپنکے کام پکر غالب ہے لیککن اکثکر لوگ نہیکں‬ ‫جانتکے (‪ )۲۱‬اور جکب وہ اپنکی جوانکی ککو پہنچکے تکو ہم نکے ان کو دانائی اور علم بخشکا۔ اور نیکوکاروں کو ہم اسکی طرح بدلہ‬ ‫دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۲۲‬تکو جکس عورت ککے گھھر میکں وہ رہتکے تھھے اس نکے ان ککو اپنکی طرف مائل کرنکا چاہا اور دروازے بنکد‬ ‫کرککے کہنکے لگکی (یوسکف) جلدی آؤ۔ انہوں نکے کہا ککہ خدا پناہ میکں رکھھے (وہ یعنکی تمہارے میاں) تکو میرے آقکا ہیکں انہوں نکے‬ ‫مج ھے اچ ھی طرح سے رک ھا ہے (میں ایسا ظلم نہ یں کرسکتا) بے شک ظالم لوگ فلح نہ یں پائیں گے (‪ )۲۳‬اور اس عورت‬ ‫‪Page 91 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نے ان کا قصد کیا اور انہوں نے اس کا قصد کیا۔ اگر وہ اپنے پروردگار کی نشانی نہ دیکھتے (تو جو ہوتا ہوتا) یوں اس لیے‬ ‫(کیکا گیکا) ککہ ہم ان سکے برائی اور بےحیائی ککو روک دیکں۔ بےشکک وہ ہمارے خالص بندوں میکں سکے تھھے (‪ )۲۴‬اور دونوں‬ ‫دروازے کی طرف بھاگکے (آگے یوسف اور پیچ ھے زلیخا) اور عورت نے ان کا کرتا پیچ ھے سکے (پکڑ کر جو کھینچا تو)‬ ‫پھاڑ ڈال اور دونوں کو دروازے کے پاس عورت کا خاوند مل گیا تو عورت بولی کہ جو شخص تمہاری بیوی کے ساتھ برا‬ ‫ارادہ کرے اس کی اس کے سوا کیا سزا ہے کہ یا تو قید کیا جائے یا دکھ کا عذاب دیا جائے (‪ )۲۵‬یوسف نے کہا اسی نے مجھ‬ ‫کو اپنی طرف مائل کرنا چاہا تھا۔ اس کے قبیلے میں سے ایک فیصلہ کرنے والے نے فیصلہ کیا کہ اگر اس کا کرتا آگے سے‬ ‫پھٹا تو یہ سچی اور یوسف جھوٹا (‪ )۲۶‬اور اگر کرتا پیچھے سے پھٹا ہو تو یہ جھوٹی اور وہ سچا ہے (‪ )۲۷‬اور جب‬ ‫اس کا کرتا دیکھا (تو) پیچھے سے پھٹا تھا (تب اس نے زلیخا سے کہا) کہ یہ تمہارا ہی فریب ہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ تم‬ ‫عورتوں ککے فریکب بڑے (بھاری) ہوتکے ہیکں (‪ )۲۸‬یوسکف اس بات ککا خیال نکہ ککر۔ اور (زلیخکا) تکو اپنکے گناہوں ککی بخشکش‬ ‫مانگ‪ ،‬بےشک خطا تیری ہے (‪ )۲۹‬اور شہر میں عورتیں گفتگوئیں کرنے لگیں کہ عزیز کی بیوی اپنے غلم کو اپنی طرف‬ ‫مائل کرنا چاہتی ہے۔ اور اس کی محبت اس کے دل میں گھر کرگئی ہے۔ ہم دیکھتی ہیں کہ وہ صریح گمراہی میں ہے (‪)۳۰‬‬ ‫جب زلیخا نے ان عورتوں ککی (گفتگو جو حقیقت میکں دیدار یوسکف کے لیے ایک) چال (تھھی) سنی تو ان کے پاس (دعوت‬ ‫کا) پیغام بھیجا اور ان کے لیے ایک محفل مرتب کی۔ اور (پ ھل تراشنے کے لیے) ہر ایک کو ایک چھری دی اور (یوسف‬ ‫سکے) کہا ککہ ان ککے سکامنے باہر آؤ۔ جکب عورتوں نکے ان ککو دیکھھا تکو ان ککا رعکب (حسکن) ان پکر (ایسکا) چھھا گیکا ککہ (پھھل‬ ‫تراشتے تراشتے) اپنے ہاتھ کاٹ لیے اور بےساختہ بول اٹھیں کہ سبحان ال (یہ حسن) یہ آدمی نہیں کوئی بزرگ فرشتہ ہے (‬ ‫‪ )۳۱‬تکب زلیخکا نکے کہا یکہ وہی ہے جکس ککے بارے میکں تکم مجھھے طعنکے دیتکی تھیکں۔ اور بےشکک میکں نکے اس ککو اپنکی طرف‬ ‫مائل کرنا چاہا مگر یہ بچا رہا۔ اور اگر یہ وہ کام نہ کرے گا جو میں اسے کہتی ہوں تو قید کردیا جائے گا اور ذلیل ہوگا (‪۳۲‬‬ ‫) یوسف نے دعا کی کہ پروردگار جس کام کی طرف یہ مجھے بلتی ہیں اس کی نسبت مجھے قید پسند ہے۔ اور اگر تو مجھ‬ ‫سے ان کے فریب کو نہ ہٹائے گا تو میں ان کی طرف مائل ہوجاؤں گا اور نادانوں میں داخل ہوجاؤں گا (‪ )۳۳‬تو خدا نے ان‬ ‫ککی دعکا قبول کرلی اور ان سکے عورتوں ککا مککر دفکع ککر دیکا۔ بےشکک وہ سکننے (اور) جاننکے وال ہے ( ‪ )۳۴‬پھھر باوجود اس‬ ‫ککے ککہ وہ لوگ نشان دیککھ چککے تھھے ان ککی رائے یہی ٹھہری ککہ کچکھ عرصکہ ککے لیکے ان ککو قیکد ہی کردیکں (‪ )۳۵‬اور ان‬ ‫کے ساتھ دو اور جوان ب ھی داخل زندان ہوئے۔ ایکک نے ان میکں سے کہا ککہ (میں نکے خواب دیکھھا ہے) دیکھتکا (کیکا) ہوں ککہ‬ ‫شراب (کے لیے انگور) نچوڑ رہا ہوں۔ دوسرے نے کہا کہ (میں نے بھی خواب دیکھا ہے) میں یہ دیکھتا ہوں کہ اپنے سر پر‬ ‫روٹیاں اٹھائے ہوئے ہوں اور جانور ان میکں سکے کھھا رہے (ہیکں تکو) ہمیکں ان ککی تعبیکر بتکا دیجیئے ککہ ہم تمہیکں نیکوکار‬ ‫دیکھتکے ہیکں (‪ )۳۶‬یوسکف نکے کہا ککہ جکو کھانکا تکم ککو ملنکے وال ہے وہ آنکے نہیکں پائے گکا ککہ میکں اس سکے پہلے تکم ککو اس ککی‬ ‫تعبیر بتادوں گا۔ یہ ان (باتوں) میں سے ہے جو میرے پروردگار نے مجھے سکھائی ہیں جو لوگ خدا پر ایمان نہیں لتے اور‬ ‫روز آخرت سے انکار کرتے ہ یں میں ان کا مذہب چھوڑے ہوئے ہوں (‪ )۳۷‬اور اپنے باپ دادا ابراہ یم اور اسحاق اور یعقوب‬ ‫کے مذہب پر چلتا ہوں۔ ہمیں شایاں نہ یں ہے کہ کسی چیز کو خدا کے ساتھ شریک بنائیں۔ یہ خدا کا فضل ہے ہم پر ب ھی اور‬ ‫لوگوں پر ب ھی ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہ یں کرتے (‪ )۳۸‬میرے جیل خانے کے رفیقو! بھل کئی جدا جدا آقا اچ ھے یا (ایک)‬ ‫خدائے یکتا وغالب؟ (‪ )۳۹‬جن چیزوں کی تم خدا ککے سکوا پرسکتش کرتکے ہو وہ صکرف نام ہی نام ہیکں جو تکم نکے اور تمہارے‬ ‫باپ دادا نے رکھ لیے ہیں۔ خدا نے ان کی کوئی سند نازل نہیں کی۔ (سن رکھو کہ) خدا کے سوا کسی کی حکومت نہیں ہے۔‬ ‫اس نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ( ‪ )۴۰‬میرے‬ ‫جیکل خانکے ککے رفیقکو! تکم میکں سکے ایکک (جکو پہل خواب بیان کرنکے وال ہے وہ) تکو اپنکے آقکا ککو شراب پلیکا کرے گکا اور جکو‬ ‫دوسرا ہے وہ سولی دیا جائے گا اور جانور اس کا سر کھا جائیں گے۔ جو امر تم مجھ سے پوچھتے تھے وہ فیصلہ ہوچکا ہے‬ ‫(‪ )۴۱‬اور دونوں شخصوں میں سے جس کی نسبت (یوسف نے) خیال کیا کہ وہ رہائی پا جائے گا اس سے کہا کہ اپنے آقا سے‬ ‫میرا ذککر بھھی کرنکا لیککن شیطان نکے ان ککا اپنکے آقکا سکے ذککر کرنکا بھل دیکا اور یوسکف کئی برس جیکل خانکے میکں رہے (‪)۴۲‬‬ ‫اور بادشاہ نے کہا کہ میں (نے خواب دیکھا ہے) دیکھتا (کیا) ہوں کہ سات موٹی گائیں ہیں جن کو سات دبلی گائیں کھا رہی‬ ‫ہیکں اور سکات خوشکے سکبز ہیکں اور (سکات) خشکک۔ اے سکردارو! اگکر تکم خوابوں ککی تعبیکر دے سککتے ہو تکو مجھھے میرے‬ ‫خواب کی تعبیر بتاؤ (‪ )۴۳‬انہوں نے کہا یہ تو پریشان سے خواب ہ یں۔ اور ہمیں ایسے خوابوں کی تعبیر نہ یں آتی (‪ )۴۴‬اب‬ ‫وہ شخص جو دونوں قیدیوں میں سے رہائی پا گیا ت ھا اور جسے مدت کے بعد وہ بات یاد آگئی بول اٹھا کہ میں آپ کو اس‬ ‫‪Page 92 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کی تعبیر (ل) بتاتا ہوں مجھے (جیل خانے) جانے کی اجازت دے دیجیئے ( ‪( )۴۵‬غرض وہ یوسف کے پاس آیا اور کہنے لگا)‬ ‫یوسکف اے بڑے سکچے (یوسکف) ہمیکں اس خواب ککی تعبیکر بتایئے ککہ سکات موٹھی گائیوں ککو سکات دبلی گائیکں کھھا رہی ہیکں۔‬ ‫اور سات خوشے سبز ہیں اور سات سوکھے تاکہ میں لوگوں کے پاس واپس جا (کر تعبیر بتاؤں)۔ عجب نہیں کہ وہ (تمہاری‬ ‫قدر) جانیں (‪ )۴۶‬انہوں نے کہا کہ تم لوگ سات سال متواتر کھیتی کرتے رہوگے تو جو (غلّہ) کاٹو تو تھوڑے سے غلّے کے‬ ‫سوا جو کھانے میں آئے اسے خوشوں میں ہی رہنے دینا (‪ )۴۷‬پھر اس کے بعد (خشک سالی کے) سات سخت (سال) آئیں گے‬ ‫کہ جو (غلّہ) تم نے جمع کر رک ھا ہوگا وہ اس سب کو ک ھا جائیں گے۔ صرف وہی تھوڑا سا رہ جائے گا جو تم احتیاط سے‬ ‫رکھ چھوڑو گے (‪ )۴۸‬پ ھر اس کے بعد ایک سال آئے گا کہ خوب مینہ برسے گا اور لوگ اس میں رس نچوڑ یں گے ( ‪)۴۹‬‬ ‫(یہ تعبیر سن کر) بادشاہ نے حکم دیا کہ یوسف کو میرے پاس لے آؤ۔ جب قاصد ان کے پاس گیا تو انہوں نے کہا کہ اپنے آقا‬ ‫ککے پاس واپکس جاؤ اور ان سکے پوچھھو ککہ ان عورتوں ککا کیکا حال ہے جنہوں نکے اپنکے ہاتکھ کاٹ لیکے تھھے۔ بےشکک میرا‬ ‫پروردگار ان ککے مکروں سکے خوب واقکف ہے (‪ )۵۰‬بادشاہ نکے عورتوں سکے پوچھھا ککہ بھل اس وقکت کیکا ہوا تھھا جکب تکم نکے‬ ‫یوسکف ککو اپنکی طرف مائل کرنکا چاہا۔ سکب بول اٹھیکں ککہ حاش َلِ ہم نکے اس میکں کوئی برائی معلوم نہیکں ککی۔ عزیکز ککی‬ ‫عورت نکے کہا اب سکچی بات تکو ظاہر ہو ہی گئی ہے۔ (اصکل یکہ ہے ککہ) میکں نکے اس ککو اپنکی طرف مائل کرنکا چاہا تھھا اور‬ ‫بے شک وہ سچا ہے (‪( )۵۱‬یوسف نے کہا کہ میں نے) یہ بات اس لیے (پوچ ھی ہے) کہ عزیز کو یقین ہوجائے کہ میں نے اس‬ ‫کی پی ٹھ پیچھھے اس کی (امانکت میکں خیانت نہ یں ککی) اور خدا خیانکت کرنے والوں ککے مکروں کو روبراہ نہیکں کرتکا (‪)۵۲‬‬ ‫اور میں اپنے تئیں پاک صاف نہیں کہتا کیونکہ نفس امارہ (انسان کو) برائی سکھاتا رہتا ہے۔ مگر یہ کہ میرا پروردگار رحم‬ ‫کرے گکا۔ بےشکک میرا پروردگار بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۵۳‬بادشاہ نکے حککم دیکا ککہ اسکے میرے پاس لؤ میکں اسکے اپنکا‬ ‫مصاحب خاص بناؤں گا۔ پھر جب ان سے گفتگو کی تو کہا کہ آج سے تم ہمارے ہاں صاحب منزلت اور صاحبِ اعتبار ہو (‬ ‫‪( )۵۴‬یوسکف نکے) کہا مجھھے اس ملک ککے خزانوں پکر مقرر ککر دیجیئے کیونککہ میکں حفاظکت بھھی کرسککتا ہوں اور اس کام‬ ‫سکے واقکف ہوں (‪ )۵۵‬اس طرح ہم نکے یوسکف ککو ملک (مصکر) میکں جگکہ دی اور وہ اس ملک میکں جہاں چاہتکے تھھے رہتکے‬ ‫ت ھے۔ ہم اپنی رحمت جس پر چاہ تے ہ یں کرتے ہ یں اور نیکوکاروں کے اجر کو ضائع نہ یں کرتے ( ‪ )۵۶‬اور جو لوگ ایمان‬ ‫لئے اور ڈرتے رہے ان کے لیے آخرت کا اجر بہت بہتر ہے (‪ )۵۷‬اور یوسف کے بھائی (کنعان سے مصر میں غلّہ خریدنے‬ ‫کے لیے) آئے تو یوسف کے پاس گئے تو یوسف نے ان کو پہچان لیا اور وہ ان کو نہ پہچان سکے ( ‪ )۵۸‬جب یوسف نے ان کے‬ ‫لیکے ان ککا سکامان تیار ککر دیکا تکو کہا ککہ (پھھر آنکا تکو) جکو باپ ککی طرف سکے تمہارا ایکک اور بھائی ہے اسکے بھھی میرے پاس‬ ‫لیتکے آنکا۔ کیکا تکم نہیکں دیکھتکے ککہ میکں ناپ بھھی پوری پوری دیتکا ہوں اور مہمانداری بھھی خوب کرتکا ہوں (‪ )۵۹‬اور اگکر تکم‬ ‫اسے میرے پاس نہ لؤ گے تو نہ تمہیں میرے ہاں سے غلّہ ملے گا اور نہ تم میرے پاس ہی آسکو گے ( ‪ )۶۰‬انہوں نے کہا کہ ہم‬ ‫اس ککے بارے میکں اس ککے والد سکے تذکرہ کریکں گکے اور ہم (یکہ کام) کرککے رہیکں گکے (‪( )۶۱‬اور یوسکف نکے) اپنکے خدام سکے‬ ‫کہا کہ ان کا سرمایہ (یعنی غلّے کی قیمت) ان کے شلیتوں میں رکھ دو عجب نہ یں کہ جب یہ اپنکے اہل وعیال میں جائیں تو‬ ‫اسے پہچان لیں (اور) عجب نہیں کہ پھر یہاں آئیں (‪ )۶۲‬جب وہ اپنے باپ کے پاس واپس گئے تو کہنے لگے کہ ابّا (جب تک‬ ‫ہم بنیامین کو ساتھ نہ لے جائیں) ہمارے لیے غلّے کی بندش کر دی گئی ہے تو ہمارے ساتھ ہمارے بھائی کو بھیج دے تاکہ ہم‬ ‫پ ھر غلّہ لئیں اور ہم اس کے نگہبان ہ یں ( ‪( )۶۳‬یعقوب نے) کہا کہ میں اس کے بارے میں تمہارا اعتبار نہ یں کرتا مگر ویسا‬ ‫ہی جیسا اس کے بھائی کے بارے میں کیا ت ھا۔ سو خدا ہی بہ تر نگہبان ہے۔ اور وہ سب سے زیادہ رحم کرنے وال ہے ( ‪)۶۴‬‬ ‫اور جکب انہوں نکے اپنکا اسکباب کھول تکو دیکھھا ککہ ان ککا سکرمایہ واپکس ککر دیکا گیکا ہے۔ کہنکے لگکے ابّا ہمیکں (اور) کیکا چاہیئے‬ ‫(دیکھیے) یہ ہماری پونجی بھی ہمیں واپس کر دی گئی ہے۔ اب ہم اپنے اہل وعیال کے لیے پھر غلّہ لئیں گے اور اپنے بھائی‬ ‫ککی نگہبانکی کریکں گکے اور ایکک بار شتکر زیادہ لئیکں گکے (ککہ) یکہ غلّہ جکو ہم لئے ہیکں تھوڑا ہے ( ‪( )۶۵‬یعقوب نکے) کہا جکب‬ ‫تک تم خدا کا عہد نہ دو کہ اس کو میرے پاس (صحیح سالم) لے آؤ گے میں اسے ہرگز تمہارے ساتھ نہیں بھیجنے کا۔ مگر یہ‬ ‫ککہ تکم گھیکر لیکے جاؤ (یعنکی بےبکس ہوجاؤ تکو مجبوری ہے) جکب انہوں نکے ان سکے عہد کرلیکا تکو (یعقوب نکے) کہا ککہ جکو قول‬ ‫وقرار ہم ککر رہے ہیکں اس ککا خدا ضامکن ہے (‪ )۶۶‬اور ہدایکت ککی ککہ بیٹھا ایکک ہی دروازے سکے داخکل نکہ ہونکا بلککہ جدا جدا‬ ‫دروازوں سے داخل ہونا۔ اور میں خدا کی تقدیر کو تم سے نہ یں روک سکتا۔ بے شک حکم اسی کا ہے میں اسی پر بھروسہ‬ ‫رکھتا ہوں۔ اور اہلِ توکل کو اسی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ( ‪ )۶۷‬اور جب وہ ان ان مقامات سے داخل ہوئے جہاں جہاں سے‬ ‫(داخل ہونے کے لیے) باپ نے ان سے کہا ت ھا تو وہ تدبیر خدا کے حکم کو ذرا ب ھی نہ یں ٹال سکتی ت ھی ہاں وہ یعقوب کے‬ ‫‪Page 93 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دل کی خواہش تھی جو انہوں نے پوری کی تھی۔ اور بےشک وہ صاحبِ علم تھے کیونکہ ہم نے ان کو علم سکھایا تھا لیکن‬ ‫اکثر لوگ نہ یں جانتے (‪ )۶۸‬اور جب وہ لوگ یوسف کے پاس پہنچے تو یوسف نے اپنے حقیقی بھائی کو اپنے پاس جگہ دی‬ ‫اور کہا ککہ میکں تمہارا بھائی ہوں تکو جکو سکلوک یکہ (ہمارے سکاتھ) کرتکے رہے ہیکں اس پکر افسکوس نکہ کرنکا (‪ )۶۹‬جکب ان ککا‬ ‫اسباب تیار کر دیا تو اپنے بھائی کے شلیتے میں گلس رکھ دیا اور پ ھر (جب وہ آبادی سے باہر نکل گئے تو) ایک پکارنے‬ ‫والے نے آواز دی کہ قافلے والو تم تو چور ہو (‪ )۷۰‬وہ ان کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے تمہاری کیا چیز کھوئی گئی ہے‬ ‫(‪ )۷۱‬وہ بولے ککہ بادشاہ (ککے پانکی پینکے) ککا گلس کھویکا گیکا ہے اور جکو شخکص اس ککو لے آئے اس ککے لیکے ایکک بار شتکر‬ ‫(انعام) اور میکں اس ککا ضامکن ہوں (‪ )۷۲‬وہ کہنکے لگکے ککہ خدا ککی قسکم تکم ککو معلوم ہے ککہ ہم (اس) ملک میکں اس لیکے نہیکں‬ ‫آئے کہ خرابی کریں اور نہ ہم چوری کیا کرتے ہیں (‪ )۷۳‬بولے کہ اگر تم جھوٹے نکلے (یعنی چوری ثابت ہوئی) تو اس کی‬ ‫سکزا کیکا (‪ )۷۴‬انہوں نکے کہا ککہ اس ککی سکزا یکہ ہے ککہ جکس ککے شلیتکے میکں وہ دسکتیاب ہو وہی اس ککا بدل قرار دیکا جائے ہم‬ ‫ظالموں کو یہی سزا دیا کرتے ہیں (‪ )۷۵‬پھر یوسف نے اپنے بھائی کے شلیتے سے پہلے ان کے شلیتوں کو دیکھنا شروع کیا‬ ‫پ ھر اپنے بھائی کے شلیتے میں سے اس کو نکال لیا۔ اس طرح ہم نے یوسف کے لیے تدبیر کی (ورنہ) بادشاہ کے قانون کے‬ ‫مطابق وہ مشیتِ خدا کے سوا اپنے بھائی کو لے نہیں سکتے تھے۔ ہم جس کے لیے چاہتے ہیں درجے بلند کرتے ہیں۔ اور ہر‬ ‫علم والے سے دوسرا علم وال بڑھ کر ہے (‪( )۷۶‬برادران یوسکف نے) کہا کہ اگر اس نے چوری کی ہو تو (کچھ عجب نہ یں‬ ‫ککہ) اس ککے ایکک بھائی نکے بھھی پہلے چوری ککی تھھی یوسکف نکے اس بات ککو اپنکے دل میکں مخفکی رکھھا اور ان پکر ظاہر نکہ‬ ‫ہونے دیا (اور) کہا کہ تم بڑے بدقماش ہو۔ اور جو تم بیان کرتے ہو خدا اسے خوب جانتا ہے (‪ )۷۷‬وہ کہ نے لگے کہ اے عزیز‬ ‫اس ککے والد بہت بوڑھھے ہیکں (اور اس سکے بہت محبکت رکھتکے ہیکں) تکو (اس ککو چھوڑ دیجیےاور) اس ککی جگکہ ہم میکں سکے‬ ‫کسکی ککو رککھ لیجیئے۔ ہم دیکھتکے ہیکں ککہ آپ احسکان کرنکے والے ہیکں (‪( )۷۸‬یوسکف نکے) کہا ککہ خدا پناہ میکں رکھھے ککہ جکس‬ ‫شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا کسی اور کو پکڑ لیں ایسا کریں تو ہم (بڑے) بےانصاف ہیں (‪ )۷۹‬جب‬ ‫وہ اس سے ناامید ہوگئے تو الگ ہو کر صلح کرنے لگے۔ سب سے بڑے نے کہا کیا تم نہیں جانتے کہ تمہارے والد نے تم سے‬ ‫خدا کا عہد لیا ہے اور اس سے پہلے بھی تم یوسف کے بارے میں قصور کر چکے ہو تو جب تک والد صاحب مجھے حکم نہ‬ ‫دیں میں تو اس جگہ سے ہلنے کا نہ یں یا خدا میرے لیے کوئی اور تدبیر کرے۔ اور وہ سب سے بہ تر فیصلہ کرنے وال ہے (‬ ‫‪ )۸۰‬تم سب والد صاحب کے پاس واپس جاؤ اور کہو کہ ابا آپ کے صاحبزادے نے (وہاں جا کر) چوری کی۔ اور ہم نے اپنی‬ ‫دانسکت کے مطابکق آپ سے (اس ککے لے آنے کا) عہد کیکا تھھا مگکر ہم غیب کی باتوں کو جاننکے اور یاد رکھنکے والے تو نہیکں‬ ‫تھھے (‪ )۸۱‬اور جکس بسکتی میکں ہم (ٹھہرے) تھھے وہاں سکے (یعنکی اہل مصکر سکے) اور جکس قافلے میکں آئے ہیکں اس سکے‬ ‫دریافت کر لیجیئے اور ہم اس بیان میں بالکل سچے ہ یں (‪( )۸۲‬جب انہوں نے یہ بات یعقوب سے آ کر کہی تو) انہوں نے کہا‬ ‫کہ (حقیقت یوں نہ یں ہے) بلکہ یہ بات تم نے اپنے دل سے بنالی ہے تو صبر ہی بہ تر ہے۔ عجب نہ یں کہ خدا ان سب کو میرے‬ ‫پاس لے آئے۔ بے شک وہ دانا (اور) حکمت وال ہے (‪ )۸۳‬پ ھر ان کے پاس سے چلے گئے اور کہ نے لگے ہائے افسوس یوسف‬ ‫(ہائے افسکوس) اور رنکج والم میکں (اس قدر روئے ککہ) ان ککی آنکھیکں سکفید ہوگئیکں اور ان ککا دل غکم سکے بھھر رہا تھھا (‪)۸۴‬‬ ‫بی ٹے کہ نے لگے کہ وال اگر آپ یوسف کو اسی طرح یاد ہی کرتے رہ یں گے تو یا تو بیمار ہوجائیں گے یا جان ہی دے دیں‬ ‫گے (‪ )۸۵‬انہوں نے کہا کہ میں اپنے غم واندوہ کا اظہار خدا سے کرتا ہوں۔ اور خدا کی طرف سے وہ باتیں جانتا ہوں جو تم‬ ‫نہیکں جانتکے (‪ )۸۶‬بیٹھا (یوں کرو ککہ ایکک دفعکہ پھھر) جاؤ اور یوسکف اور اس ککے بھائی ککو تلش کرو اور خدا ککی رحمکت‬ ‫سے ناامید نہ ہو۔ کہ خدا کی رحمت سے بےایمان لوگ ناامید ہوا کرتے ہ یں (‪ )۸۷‬جب وہ یوسف کے پاس گئے تو کہ نے لگے‬ ‫کہ عزیز ہمیں اور ہمارے اہل وعیال کو بڑی تکلیف ہو رہی ہے اور ہم تھوڑا سا سرمایہ لئے ہیں آپ ہمیں (اس کے عوض)‬ ‫پورا غلّہ دے دیجیئے اور خیرات کیجیئے۔ ککہ خدا خیرات کرنکے والوں ککو ثواب دیتکا ہے (‪( )۸۸‬یوسکف نکے) کہا تمہیکں معلوم‬ ‫ہے جکب تکم نادانکی میکں پھنسکے ہوئے تھھے تکو تکم نکے یوسکف اور اس ککے بھائی ککے سکاتھ کیکا کیکا تھھا ( ‪ )۸۹‬وہ بولے کیکا تکم ہی‬ ‫یوسکف ہو؟ انہوں نکے کہا ہاں میکں ہی یوسکف ہوں۔ اور (بنیامیکن ککی طرف اشارہ کرککے کہنکے لگکے) یکہ میرا بھائی ہے خدا نکے‬ ‫ہم پکر بڑا احسکان کیکا ہے۔ جکو شخکص خدا سکے ڈرتکا اور صکبر کرتکا ہے تکو خدا نیکوکاروں ککا اجکر ضائع نہیکں کرتکا (‪ )۹۰‬وہ‬ ‫بولے خدا ککی قسکم خدا نکے تکم ککو ہم پکر فضیلت بخشکی ہے اور بےشکک ہم خطاکار تھھے (‪( )۹۱‬یوسکف نکے) کہا ککہ آج ککے دن‬ ‫سے تم پر کچھ عتاب (وملمت) نہیں ہے۔ خدا تم کو معاف کرے۔ اور وہ بہت رحم کرنے وال ہے (‪ )۹۲‬یہ میرا کرتہ لے جاؤ‬ ‫اور اسے والد صاحب کے منہ پر ڈال دو۔ وہ بینا ہو جائیں گے۔ اور اپنے تمام اہل وعیال کو میرے پاس لے آؤ (‪ )۹۳‬اور جب‬ ‫‪Page 94 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫قافلہ (مصر سے) روانہ ہوا تو ان کے والد کہنے لگے کہ اگر مجھ کو یہ نہ کہو کہ (بوڑھا) بہک گیا ہے تو مجھے تو یوسف کی‬ ‫بکو آ رہی ہے (‪ )۹۴‬وہ بولے ککہ وال آپ اسکی قدیکم غلطکی میکں (مبتل) ہیکں (‪ )۹۵‬جکب خوشخکبری دینکے وال آ پہنچکا تکو کرتکہ‬ ‫یعقوب ککے منکہ پکر ڈال دیکا اور وہ بینکا ہو گئے (اور بیٹوں سکے) کہنکے لگکے کیکا میکں نکے تکم سکے نہیکں کہا تھھا ککہ میکں خدا ککی‬ ‫طرف سکے وہ باتیکں جانتکا ہوں جکو تکم نہیکں جانتکے (‪ )۹۶‬بیٹوں نکے کہا ککہ ابکا ہمارے لیکے ہمارے گناہ ککی مغفرت مانگیئے۔‬ ‫بےشکک ہم خطاکار تھھے (‪ )۹۷‬انہوں نکے کہا ککہ میکں اپنکے پروردگار سکے تمہارے لیکے بخشکش مانگوں گکا۔ بےشکک وہ بخشنکے‬ ‫وال مہربان ہے (‪ )۹۸‬جب یہ (سب لوگ) یوسف کے پاس پہنچے تو یوسف نے اپنے والدین کو اپنے پاس بٹھایا اور کہا مصر‬ ‫میں داخل ہو جائیے خدا نے چاہا تو جمع خاطر سے رہیئے گا (‪ )۹۹‬اور اپنے والدین کو تخت پر بٹھایا اور سب یوسف‬ ‫کے آگے سجدہ میں گر پڑے اور (اس وقت) یوسف نے کہا ابا جان یہ میرے اس خواب کی تعبیر ہے جو میں نے پہلے (بچپن‬ ‫میکں) دیکھھا تھھا۔ میرے پروردگار نکے اسکے سکچ ککر دکھایکا اور اس نکے مجکھ پکر (بہت سکے) احسکان کئے ہیکں ککہ مجکھ کو جیکل‬ ‫خانکے سکے نکال۔ اور اس ککے بعکد ککہ شیطان نکے مجکھ میکں اور میرے بھائیوں میکں فسکاد ڈال دیکا تھھا۔ آپ ککو گاؤں سکے یہاں‬ ‫لیا۔ بےشک میرا پروردگار جو چاہ تا ہے تدبیر سے کرتا ہے۔ وہ دانا (اور) حکمت وال ہے (‪( )۱۰۰‬جب یہ سب باتیں ہولیں‬ ‫تکو یوسکف نکے خدا سکے دعکا ککی ککہ) اے میرے پروردگار تکو نکے مجکھ ککو حکومکت سکے بہرہ دیکا اور خوابوں ککی تعبیکر ککا علم‬ ‫بخشکا۔ اے آسکمانوں اور زمیکن ککے پیدا کرنکے والے تکو ہی دنیکا اور آخرت میکں میرا کارسکاز ہے۔ تکو مجھھے (دنیکا سکے) اپنکی‬ ‫اطاعت (کی حالت) میں اٹھائیو اور (آخرت میں) اپنے نیک بندوں میں داخل کیجیو (‪( )۱۰۱‬اے پیغمبر) یہ اخبار غیب میں‬ ‫سے ہ یں جو ہم تمہاری طرف بھیجتے ہ یں اور جب برادران یوسف نے اپنی بات پر اتفاق کیا ت ھا اور وہ فریب کر رہے ت ھے‬ ‫تو تم ان کے پاس تو نہ ت ھے (‪ )۱۰۲‬اور بہت سے آدمی گو تم (کتنی ہی) خواہش کرو ایمان لنے والے نہ یں ہ یں ( ‪ )۱۰۳‬اور‬ ‫تم ان سے اس (خیر خواہی) کا کچھ صل بھی تو نہیں مانگتے۔ یہ قرآن اور کچھ نہیں تمام عالم کے لیے نصیحت ہے (‪)۱۰۴‬‬ ‫اور آسمان و زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں جن پر یہ گزرتے ہیں اور ان سے اعراض کرتے ہیں (‪ )۱۰۵‬اور یہ اکثر خدا پر‬ ‫ایمان نہ یں رکھتکے۔ مگر (اس کے ساتھ) شرک کرتے ہ یں ( ‪ )۱۰۶‬کیا یہ اس (بات) سے بےخوف ہ یں کہ ان پر خدا کا عذاب‬ ‫نازل ہو ککر ان ککو ڈھانکپ لے یکا ان پکر ناگہاں قیامکت آجائے اور انہیکں خکبر بھھی نکہ ہو ( ‪ )۱۰۷‬کہہ دو میرا رسکتہ تکو یکہ ہے میکں‬ ‫خدا ککی طرف بلتکا ہوں (از روئے یقیکن وبرہان) سکمجھ بوجکھ ککر میکں بھھی (لوگوں ککو خدا ککی طرف بلتکا ہوں) اور میرے‬ ‫پیرو بھی۔ اور خدا پاک ہے۔ اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں (‪ )۱۰۸‬اور ہم نے تم سے پہلے بستیوں کے رہنے‬ ‫والوں میں سے مرد ہی بھیجکے ت ھے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے ت ھے۔ کیا ان لوگوں نے ملک میں سیر (وسیاحت) نہ یں‬ ‫کی کہ دیکھ لیتے کہ جو لوگ ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیا ہوا۔ اور متّقیوں کے لیے آخرت کا گھر بہت اچھا ہے۔ کیا تم‬ ‫سمجھتے نہ یں؟ (‪ )۱۰۹‬یہاں تک کہ جب پیغمبر ناامید ہوگئے اور انہوں نے خیال کیا کہ اپنی نصرت کے بارے میں جو بات‬ ‫انہوں نے کہی ت ھی (اس میں) وہ سچے نہ نکلے تو ان کے پاس ہماری مدد آ پہنچی۔ پ ھر جسے ہم نے چاہا بچا دیا۔ اور ہمارا‬ ‫عذاب (اتکر ککر) گنہگار لوگوں سکے پھرا نہیکں کرتکا (‪ )۱۱۰‬ان ککے قصکے میکں عقلمندوں ککے لیکے عکبرت ہے۔ یکہ (قرآن) ایسکی‬ ‫بات نہ یں ہے جو (اپنے دل سے) بنائی گئی ہو بلکہ جو (کتابیں) اس سے پہلے نازل ہوئی ہ یں ان کی تصدیق (کرنے وال) ہے‬ ‫اور مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے (‪)۱۱۱‬‬

‫‪Page 95 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الرّعد‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓمرا۔ (اے محمد) یہ کتاب (الہ یٰ) کی آیتیں ہ یں۔ اور جو تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوا ہے حق ہے لیکن‬ ‫اکثر لوگ ایمان نہیں لتے (‪ )۱‬خدا وہی تو ہے جس نے ستونوں کے بغیر آسمان جیسا کہ تم دیکھ تے ہو (اتنے) اونچے بنائے۔‬ ‫پھر عرش پر جا ٹھہرا اور سورج اور چاند کو کام میں لگا دیا۔ ہر ایک ایک میعاد معین تک گردش کر رہا ہے۔ وہی (دنیا‬ ‫کے) کاموں کا انتظام کرتا ہے (اس طرح) وہ اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتا ہے کہ تم اپنے پروردگار کے روبرو جانے‬ ‫ککا یقیکن کرو (‪ )۲‬اور وہ وہی ہے جکس نکے زمیکن ککو پھیلیکا اور اس میکں پہاڑ اور دریکا پیدا کئے اور ہر طرح ککے میوؤں ککی‬ ‫دو دو قسکمیں بنائیکں۔ وہی رات ککو دن ککا لباس پہناتکا ہے۔ غور کرنکے والوں ککے لیکے اس میکں بہت سکی نشانیاں ہیکں (‪ )۳‬اور‬ ‫زمیکن میکں کئی طرح ککے قطعات ہیکں۔ ایکک دوسکرے سکے ملے ہوئے اور انگور ککے باغ اور کھیتکی اور کھجور ککے درخکت۔‬ ‫بعکض ککی بہت سکی شاخیکں ہوتکی ہیکں اور بعکض ککی اتنکی نہیکں ہوتیکں (باوجود یکہ ککہ) پانکی سکب ککو ایکک ہی ملتکا ہے۔ اور ہم‬ ‫بعکض میوؤں ککو بعکض پکر لذت میکں فضیلت دیتکے ہیکں۔ اس میکں سکمجھنے والوں ککے لیکے بہت سکی نشانیاں ہیکں ( ‪ )۴‬اگکر تکم‬ ‫عجیب بات سننی چاہو تو کافروں کا یہ کہ نا عجیب ہے کہ جب ہم (مر کر) م ٹی ہو جائیں گے تو کیا ازسرنو پیدا ہوں گے؟‬ ‫یہی لوگ ہیکں جکو اپنکے پروردگار سکے منککر ہوئے ہیکں۔ اور یہی ہیکں جکن ککی گردنوں میکں طوق ہوں گکے اور یہی اہل دوزخ‬ ‫ہیکں ککہ ہمیشکہ اس میکں (جلتکے) رہیکں گکے (‪ )۵‬اور یکہ لوگ بھلئی سکے پہلے تکم سکے برائی ککے جلد خواسکتگار یعنکی (طالب‬ ‫عذاب) ہیکں حالنککہ ان سکے پہلے عذاب (واقکع) ہوچککے ہیکں اور تمہارا پروردگار لوگوں ککو باوجود ان ککی بےانصکافیوں ککے‬ ‫معاف کرنے وال ہے۔ اور بے شک تمہارا پروردگار سخت عذاب دینے وال ہے (‪ )۶‬اور کافر لوگ کہ تے ہ یں کہ اس (پیغمبر)‬ ‫پر اس کے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی نازل نہ یں ہوئی۔ سو (اے محمدﷺ) تم تو صرف ہدایت کرنے والے ہو اور‬ ‫ہر ایکک قوم ککے لیکے رہنمکا ہوا کرتکا ہے (‪ )۷‬خدا ہی اس بچکے سکے واقکف ہے جکو عورت ککے پیکٹ میکں ہوتکا ہے اور پیکٹ ککے‬ ‫سککڑنے اور بڑھنکے سکے بھھی (واقکف ہے)۔ اور ہر چیکز ککا اس ککے ہاں ایکک اندازہ مقرر ہے (‪ )۸‬وہ دانائے نہاں وآشکار ہے‬ ‫سب سے بزرگ (اور) عالی رتبہ ہے (‪ )۹‬کوئی تم میں سے چپکے سے بات کہے یا پکار کر یا رات کو کہ یں چ ھپ جائے یا‬ ‫دن ککی روشنکی میکں کھلم کھل چلے پھرے (اس ککے نزدیکک) برابر ہے (‪ )۱۰‬اس ککے آگکے اور پیچھھے خدا ککے چوکیدار ہیکں‬ ‫جو خدا کے حکم سے اس کی حفاظت کرتے ہیں۔ خدا اس (نعمت) کو جو کسی قوم کو (حاصل) ہے نہیں بدلتا جب تک کہ وہ‬ ‫اپنی حالت کو نہ بدلے۔ اور جب خدا کسی قوم کے ساتھ برائی کا ارادہ کرتا ہے تو پھر وہ پھر نہیں سکتی۔ اور خدا کے سوا‬ ‫ان کا کوئی مددگار نہ یں ہوتا (‪ )۱۱‬اور وہی تو ہے جو تم کو ڈرانے اور امید دلنے کے لیے بجلی دکھاتا اور بھاری بھاری‬ ‫بادل پیدا کرتا ہے (‪ )۱۲‬اور رعد اور فرشتے سب اس کے خوف سے اس کی تسبیح و تحمید کرتے رہتے ہیں اور وہی بجلیاں‬ ‫بھیجتکا ہے پھھر جکس پکر چاہتکا ہے گرا بھھی دیتکا ہے اور وہ خدا ککے بارے میکں جھگڑتکے ہیکں۔ اور وہ بڑی قوت وال ہے (‪)۱۳‬‬ ‫سکودمند پکارنکا تکو اسکی ککا ہے اور جکن ککو یکہ لوگ اس ککے سکوا پکارتکے ہیکں وہ ان ککی پکار ککو کسکی طرح قبول نہیکں کرتکے‬ ‫مگر اس شخص کی طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پانی کی طرف پھیل دے تاکہ (دور ہی سے) اس کے منہ تک آ پہنچے حالنکہ‬ ‫وہ (اس تکک کبھھی بھھی) نہیکں آسککتا اور (اسکی طرح) کافروں ککی پکار بیکار ہے (‪ )۱۴‬اور جتنکی مخلوقات آسکمانوں اور‬ ‫زمیکن میکں ہے خوشکی سکے یکا زبردسکتی سکے خدا ککے آگکے سکجدہ کرتکی ہے اور ان ککے سکائے بھھی صکبح وشام (سکجدے کرتکے‬ ‫ہیکں) (‪ )۱۵‬ان سکے پوچھھو ککہ آسکمانوں اور زمیکن ککا پروردگار کون ہے؟ (تکم ہی ان ککی طرف سکے) کہہ دو ککہ خدا۔ پھھر (ان‬ ‫سے) کہو کہ تم نے خدا کو چھوڑ ککر ایسکے لوگوں ککو کیوں کارساز بنایکا ہے جو خود اپنکے نفکع ونقصکان کا ب ھی اختیار نہیکں‬ ‫رکھتے (یہ بھی) پوچھو کیا اندھا اور آنکھوں وال برابر ہیں؟ یا اندھیرا اور اُجال برابر ہوسکتا ہے؟ بھل ان لوگوں نے جن‬ ‫کو خدا کا شریک مقرر کیا ہے۔ کیا انہوں نے خدا کی سی مخلوقات پیدا کی ہے جس کے سبب ان کو مخلوقات مشتبہ ہوگئی‬ ‫ہے۔ کہہ دو کہ خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے وال ہے اور وہ یکتا (اور) زبردست ہے (‪ )۱۶‬اسی نے آسمان سے مینہ برسایا پھر‬ ‫اس سے اپنکے اپنے اندازے کے مطابق نالے بہہ نکلے پ ھر نالے پر پھول ہوا جھاگ آگیا۔ اور جس چیز کو زیور یا کوئی اور‬ ‫سکامان بنانکے ککے لیکے آگ میکں تپاتکے ہیکں اس میکں بھھی ایسکا ہی جھاگ ہوتکا ہے۔ اس طرح خدا حکق اور باطکل ککی مثال بیان‬ ‫‪Page 96 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫فرماتا ہے۔ سو جھاگ تو سوکھ کر زائل ہو جاتا ہے۔ اور (پانی) جو لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ زمین میں ٹھہرا رہتا ہے۔‬ ‫اس طرح خدا (صحیح اور غلط کی) مثالیں بیان فرماتا ہے (تاکہ تم سمجھو) (‪ )۱۷‬جن لوگوں نے خدا کے حکم کو قبول کیا‬ ‫ان کی حالت بہت بہ تر ہوگی۔ اور جنہوں نے اس کو قبول نہ کیا اگر روئے زمین کے سب خزانے ان کے اختیار میں ہوں تو‬ ‫وہ سکب ککے سکب اور ان ککے سکاتھ اتنکے ہی اور (نجات ککے) بدلے میکں صکرف کرڈالیکں (مگکر نجات کہاں؟) ایسکے لوگوں ککا‬ ‫حساب ب ھی برا ہوگا۔ اور ان کا ٹھکانا ب ھی دوزخ ہے۔ اور وہ بری جگہ ہے (‪ )۱۸‬بھل جو شخص یہ جانتا ہے کہ جو کچھ‬ ‫تمہارے پروردگار کی طرف سکے تکم پکر نازل ہوا ہے حق ہے وہ اس شخکص کی طرح ہے جو اندھھا ہے اور سکمجھتے تو وہی‬ ‫ہیں جو عقلمند ہیں (‪ )۱۹‬جو خدا کے عہد کو پورا کرتے ہیں اور اقرار کو نہیں توڑتے (‪ )۲۰‬اور جن (رشتہ ہائے قرابت) کے‬ ‫جوڑے رکھ نے کا خدا نے حکم دیا ہے ان کو جوڑے رکھ تے اور اپنے پروردگار سے ڈرتے رہ تے اور برے حساب سے خوف‬ ‫رکھتے ہیں (‪ )۲۱‬اور جو پروردگار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے (مصائب پر) صبر کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں‬ ‫اور جکو (مال) ہم نکے ان ککو دیکا ہے اس میکں سکے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتکے ہیکں اور نیککی سکے برائی دور کرتکے ہیکں یہی‬ ‫لوگ ہیں جن کے لیے عاقبت کا گ ھر ہے (‪( )۲۲‬یعنی) ہمیشہ رہ نے کے باغات جن میں وہ داخل ہوں گے اور ان کے باپ دادا‬ ‫اور بیبیوں اور اولد میں سے جو نیکوکار ہوں گے وہ بھی (بہشت میں جائیں گے) اور فرشتے (بہشت کے) ہر ایک دروازے‬ ‫سے ان کے پاس آئیں گے (‪( )۲۳‬اور کہ یں گے) تم پر رحمت ہو (یہ) تمہاری ثابت قدمی کا بدلہ ہے اور عاقبت کا گ ھر خوب‬ ‫(گھر) ہے (‪ )۲۴‬اور جو لوگ خدا سے عہد واثق کر کے اس کو توڑ ڈالتے اور (رشتہ ہائے قرابت) کے جوڑے رکھنے کا خدا‬ ‫نے حکم دیا ہے ان کو قطع کر دیتے ہیں اور ملک میں فساد کرتے ہیں۔ ایسوں پر لعنت ہے اور ان کے لیے گھر بھی برا ہے‬ ‫(‪ )۲۵‬خدا جس کا چاہتا ہے رزق فراخ کر دیتا ہے اور (جس کا چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے۔ اور کافر لوگ دنیا کی زندگی پر‬ ‫خوش ہو رہے ہی کں اور دنیککا کککی زندگککی آخرت (ک کے مقابلے) می کں (بہت) تھوڑا فائدہ ہے (‪ )۲۶‬اور کافککر کہت کے ہی کں ک کہ اس‬ ‫(پیغمکبر) پکر اس ککے پروردگار ککی طرف سکے کوئی نشانکی کیوں نازل نہیکں ہوئی۔ کہہ دو ککہ خدا جسکے چاہتکا ہے گمراہ کرتکا‬ ‫ہے اور جو (اس کی طرف) رجوع ہوتا ہے اس کو اپنی طرف کا رستہ دکھاتا ہے (‪( )۲۷‬یعنی) جو لوگ ایمان لتے اور جن‬ ‫کے دل یادِ خدا سے آرام پاتے ہیں (ان کو) اور سن رکھو کہ خدا کی یاد سے دل آرام پاتے ہیں ( ‪ )۲۸‬جو لوگ ایمان لئے اور‬ ‫عمکل نیکک کئے ان ککے لیکے خوشحالی اور عمدہ ٹھکانکہ ہے (‪( )۲۹‬جکس طرح ہم اور پیغمکبر بھیجتکے رہے ہیکں) اسکی طرح‬ ‫(اے محمدﷺ) ہم نے تم کو اس امت میں جس سے پہلے بہت سی امتیں گزر چکی ہیں بھیجا ہے تاکہ تم ان کو وہ (کتاب) جو ہم‬ ‫نکے تمہاری طرف بھیجکی ہے پڑھ ککر سکنا دو اور یکہ لوگ رحمٰن ککو نہیکں مانتکے۔ کہہ دو وہی تکو میرا پروردگار ہے اس ککے‬ ‫سوا کوئی معبود نہ یں۔ میں اسی پر بھروسہ رکھ تا ہوں اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں (‪ )۳۰‬اور اگر کوئی قرآن ایسا‬ ‫ہوتا کہ اس (کی تاثیر) سے پہاڑ چل پڑ تے یا زمین پ ھٹ جاتی یا مردوں سے کلم کرسکتے۔ (تو یہی قرآن ان اوصاف سے‬ ‫متصکف ہوتکا مگکر) بات یکہ ہے ککہ سکب باتیکں خدا ککے اختیار میکں ہیکں تکو کیکا مومنوں ککو اس سکے اطمینان نہیکں ہوا ککہ اگکر خدا‬ ‫چاہتا تو سب لوگوں کو ہدایت کے رستے پر چل دیتا۔ اور کافروں پر ہمیشہ ان کے اعمال کے بدلے بل آتی رہے گی یا ان کے‬ ‫مکانات کے قریب نازل ہوتی رہے گی یہاں تک کہ خدا کا وعدہ آپہنچے۔ بےشک خدا وعدہ خلف نہیں کرتا (‪ )۳۱‬اور تم سے‬ ‫پہلے بھی رسولوں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہیں تو ہم نے کافروں کو مہلت دی پھر پکڑ لیا۔ سو (دیکھ لو کہ) ہمارا عذاب‬ ‫کیسا تھا (‪ )۳۲‬تو کیا جو (خدا) ہر متنفس کے اعمال کا نگراں (ونگہباں) ہے (وہ بتوں کی طرح بےعلم وبےخبر ہوسکتا ہے)‬ ‫اور ان لوگوں نے خدا کے شریک مقرر کر رکھے ہیں۔ ان سے کہو کہ (ذرا) ان کے نام تو لو۔ کیا تم اسے ایسی چیزیں بتاتے‬ ‫ہو جس کو وہ زمین میں (کہیں بھی) معلوم نہیں کرتا یا (محض) ظاہری (باطل اور جھوٹی) بات کی (تقلید کرتے ہو) اصل‬ ‫یکہ ہے ککہ کافروں ککو ان ککے فریکب خوبصکورت معلوم ہوتکے ہیکں۔ اور وہ (ہدایکت ککے) رسکتے سکے روک لیکے گئے ہیکں۔ اور‬ ‫جسے خدا گمراہ کرے اسے کوئی ہدایت کرنے وال نہ یں (‪ )۳۳‬ان کو دنیا کی زندگی میں ب ھی عذاب ہے اور آخرت کا عذاب‬ ‫تو بہت ہی سخت ہے۔ اور ان کو خدا (کے عذاب سے) کوئی بھی بچانے وال نہیں (‪ )۳۴‬جس باغ کا متقیوں سے وعدہ کیا گیا‬ ‫ہے اس کے اوصاف یہ ہ یں کہ اس کے نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں۔ اس کے پ ھل ہمیشہ (قائم رہ نے والے) ہ یں اور اس کے سائے‬ ‫بھی۔ یہ ان لوگوں کا انجام ہے جو متقی ہ یں۔ اور کافروں کا انجام دوزخ ہے (‪ )۳۵‬اور جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی ہے وہ‬ ‫اس (کتاب) سکے جکو تکم پکر نازل ہوئی ہے خوش ہوتکے ہیکں اور بعکض فرقکے اس ککی بعکض باتیکں نہیکں بھھی مانتکے۔ کہہ دو ککہ‬ ‫مجھ کو یہی حکم ہوا ہے کہ خدا ہی کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤں۔ میں اسی کی طرف بلتا‬ ‫ہوں اور اسکی ککی طرف مجھھے لوٹنکا ہے (‪ )۳۶‬اور اسکی طرح ہم نکے اس قرآن ککو عربکی زبان ککا فرمان نازل کیکا ہے۔ اور‬ ‫‪Page 97 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اگر تم علم (ودانش) آنے کے بعد ان لوگوں کی خواہشوں کے پیچ ھے چلو گے تو خدا کے سامنے کوئی نہ تمہارا مددگار ہوگا‬ ‫اور نہ کوئی بچانے وال (‪ )۳۷‬اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم سے پہلے بھی پیغمبر بھیجے تھے۔ اور ان کو بیبیاں اور اولد بھی‬ ‫دی تھھی ۔اور کسکی پیغمکبر ککے اختیار ککی بات نکہ تھھی ککہ خدا ککے حککم ککے بغیکر کوئی نشانکی لئے۔ ہر (حککم) قضکا (کتاب‬ ‫میں) مرقوم ہے (‪ )۳۸‬خدا جس کو چاہتا ہے مٹا دیتا ہے اور (جس کو چاہتا ہے) قائم رکھتا ہے اور اسی کے پاس اصل کتاب‬ ‫ہے (‪ )۳۹‬اور اگکر ہم کوئی عذاب جکس ککا ان لوگوں سکے وعدہ کرتکے ہیکں تمہیکں دکھائیکں (یعنکی تمہارے روبرو ان پکر نازل‬ ‫کریں) یا تمہاری مدت حیات پوری کر دیں (یعنی تمہارے انتقال کے بعد عذاب بھیجیں) تو تمہارا کام (ہمارے احکام کا) پہنچا‬ ‫دینکا ہے اور ہمارا کام حسکاب لینکا ہے (‪ )۴۰‬کیکا انہوں نکے نہیکں دیکھھا ککہ ہم زمیکن ککو اس ککے کناروں سکے گھٹاتکے چلے آتکے‬ ‫ہیں۔ اور خدا (جیسا چاہتا ہے) حکم کرتا ہے کوئی اس کے حکم کا رد کرنے وال نہیں۔ اور وہ جلد حساب لینے وال ہے (‪)۴۱‬‬ ‫جو لوگ ان سے پہلے ت ھے وہ ب ھی (بہتری) چالیں چلتے رہے ہ یں سو چال تو سب ال ہی کی ہے ہر متنفس جو کچھ کر رہا‬ ‫ہے وہ اسے جانتا ہے۔ اور کافر جلد معلوم کریں گے کہ عاقبت کا گ ھر (یعنی انجام محمود) کس کے لیے ہے (‪ )۴۲‬اور کافر‬ ‫لوگ کہتکے ہیکں ککہ تکم (خدا ککے) رسکول نہیکں ہو۔ کہہ دو ککہ میرے اور تمہارے درمیان خدا اور وہ شخکص جکس ککے پاس کتاب‬ ‫(آسمانی) کا علم ہے گواہ کافی ہیں (‪)۴۳‬‬

‫‪Page 98 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ٕابراهیم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓرٰ۔ (یہ) ایک (پُرنور) کتاب (ہے) اس کو ہم نے تم پر اس لیے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی‬ ‫طرف لے جاؤ (یعنی) ان کے پروردگار کے حکم سے غالب اور قابل تعریف (خدا) کے رستے کی طرف (‪ )۱‬وہ خدا کہ جو‬ ‫کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ اور کافروں کے لیے عذاب سخت (کی وجہ) سے خرابی ہے (‪ )۲‬جو آخرت‬ ‫کی نسبت دنیا کو پسند کرتے اور (لوگوں کو) خدا کے رستے سے روکتے اور اس میں کجی چاہتے ہیں۔ یہ لوگ پرلے سرے‬ ‫ککی گمراہی میکں ہیکں (‪ )۳‬اور ہم نکے کوئی پیغمکبر نہیکں بھیجکا مگکر اپنکی قوم ککی زبان بولتکا تھھا تاککہ انہیکں (احکام خدا) کھول‬ ‫کھول کر بتا دے۔ پ ھر خدا جسے چاہ تا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہ تا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہ غالب (اور) حکمت وال‬ ‫ہے (‪ )۴‬اور ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیاں دے کر بھیجا کہ اپنکی قوم کو تاریکی سکے نکال کر روشنی میں لے جاؤ۔ اور ان‬ ‫کو خدا ککے دن یاد دلؤ اس میکں ان لوگوں ککے لیکے جکو صکابر وشاککر ہیکں (قدرت خدا ککی) نشانیاں ہیکں (‪ )۵‬اور جکب موسکیٰ‬ ‫نکے اپنکی قوم سکے کہا ککہ خدا نکے جکو تکم پکر مہربانیاں ککی ہیکں ان ککو یاد کرو جکب ککہ تکم ککو فرعون ککی قوم (ککے ہاتکھ) سکے‬ ‫مخلصککی دی وہ لوگ تمہی کں بُرے عذاب دیت کے تھھھے اور تمہارے بیٹوں کککو مار ڈالت کے تھھھے اور عورت ذات یعنککی تمہاری‬ ‫لڑکیوں ککو زندہ رہنکے دیتکے تھھے اور اس میکں تمہارے پروردگار ککی طرف سکے بڑی (سکخت) آزمائش تھھی (‪ )۶‬اور جکب‬ ‫تمہارے پروردگار نکے (تکم ککو) آگاہ کیکا ککہ اگکر شککر کرو گکے تکو میکں تمہیکں زیادہ دوں گکا اور اگکر ناشکری کرو گکے تکو (یاد‬ ‫رکھو کہ) میرا عذاب ب ھی سخت ہے (‪ )۷‬اور موسیٰ نے (صاف صاف) کہہ دیا کہ اگر تم اور جتنے اور لوگ زمین میں ہ یں‬ ‫سکب ککے سکب ناشکری کرو تکو خدا بھھی بےنیاز (اور) قابکل تعریکف ہے (‪ )۸‬بھل تکم کو ان لوگوں (ککے حالت) ککی خکبر نہیکں‬ ‫پہنچی جو تم سے پہلے ت ھے (یعنی) نوح اور عاد اور ثمود کی قوم۔ اور جو ان کے بعد ت ھے۔ جن کا علم خدا کے سوا کسی‬ ‫کو نہ یں (جب) ان کے پاس پیغمکبر نشانیاں لے کر آئے تو انہوں نے اپنکے ہاتھ ان کے مونہوں پر رکھ دیئے (کہ خاموش رہو)‬ ‫اور کہ نے لگے کہ ہم تو تمہاری رسالت کو تسلیم نہ یں کرتے اور جس چیز کی طرف تم ہمیں بلتے ہو ہم اس سے قوی شک‬ ‫میں ہیں (‪ )۹‬ان کے پیغمبروں نے کہا کیا (تم کو) خدا (کے بارے) میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے وال ہے۔‬ ‫وہ تمہیکں اس لیکے بلتکا ہے ککہ تمہارے گناہ بخشکے اور (فائدہ پہنچانکے ککے لیکے) ایک مدت مقرر تکک تکم کو مہلت دے۔ وہ بولے‬ ‫کہ تم تو ہمارے ہی جیسے آدمی ہو۔ تمہارا یہ منشاء ہے کہ جن چیزوں کو ہمارے بڑے پوجتے رہے ہ یں ان (کے پوجنے) سے‬ ‫ہم ککو بنکد ککر دو تکو (اچھھا) کوئی کھلی دلیکل لؤ (یعنکی معجزہ دکھاؤ) (‪ )۱۰‬پیغمکبروں نکے ان سکے کہا ککہ ہاں ہم تمہارے ہی‬ ‫جیسے آدمی ہیں۔ لیکن خدا اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے (نبوت کا) احسان کرتا ہے اور ہمارے اختیار کی بات نہیں‬ ‫ککہ ہم خدا ککے حککم ککے بغیکر تکم ککو (تمہاری فرمائش ککے مطابکق) معجزہ دکھائیکں اور خدا ہی پکر مومنوں ککو بھروسکہ رکھنکا‬ ‫چاہیئے (‪ )۱۱‬اور ہم کیونکر خدا پر بھروسہ نہ رکھ یں حالنکہ اس نے ہم کو ہمارے (دین کے سیدھے) رستے بتائے ہ یں۔ جو‬ ‫تکلیفیں تم ہم کو دیتے ہو اس پر صبر کریں گے۔ اور اہل توکل کو خدا ہی پر بھروسہ رکھنا چاہیئے ( ‪ )۱۲‬اور جو کافر تھے‬ ‫انہوں نے اپنے پیغمبروں سے کہا کہ (یا تو) ہم تم کو اپنے ملک سے باہر نکال دیں گے یا ہمارے مذہب میں داخل ہو جاؤ۔ تو‬ ‫پروردگار نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ ہم ظالموں کو ہلک کر دیں گے (‪ )۱۳‬اور ان کے بعد تم کو اس زمین میں آباد‬ ‫کریں گے۔ یہ اس شخص کے لیے ہے جو (قیامت کے روز) میرے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرے اور میرے عذاب سے خوف‬ ‫کرے (‪ )۱۴‬اور پیغمکبروں نکے (خدا سکے اپنکی) فتکح چاہی تکو ہر سکرکش ضدی نامراد رہ گیکا (‪ )۱۵‬اس ککے پیچھھے دوزخ ہے‬ ‫اور اسکے پیکپ ککا پانکی پلیکا جائے گکا (‪ )۱۶‬وہ اس ککو گھونکٹ گھونکٹ پیئے گکا اور گلے سکے نہیکں اتار سککے گکا اور ہر طرف‬ ‫سے اسے موت آرہی ہوگی مگر وہ مرنے میں نہ یں آئے گا۔ اور اس کے پیچ ھے سخت عذاب ہوگا (‪ )۱۷‬جن لوگوں نے اپنے‬ ‫پروردگار سے کفر کیا ان کے اعمال کی مثال راکھ کی سی ہے کہ آندھی کے دن اس پر زور کی ہوا چلے (اور) اسے اڑا لے‬ ‫جائے (اس طرح) جو کام وہ کرتے رہے ان پر ان کو کچھ دسترس نہ ہوگی۔ یہی تو پرلے سرے کی گمراہی ہے (‪ )۱۸‬کیا تم‬ ‫نکے نہیکں دیکھھا ککہ خدا نکے آسکمانوں اور زمیکن ککو تدبیکر سکے پیدا کیکا ہے۔ اگکر وہ چاہے تکو تکم ککو نابود ککر دے اور (تمہاری‬ ‫جگہ) نئی مخلوق پیدا کر دے (‪ )۱۹‬اور یہ خدا کو کچھ بھی مشکل نہیں (‪ )۲۰‬اور (قیامت کے دن) سب لوگ خدا کے سامنے‬ ‫‪Page 99 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کھڑے ہوں گے تو ضعیف (العقل متبع اپنے رؤسائے) متکبرین سے کہ یں گے کہ ہم تو تمہارے پیرو ت ھے۔ کیا تم خدا کا کچھ‬ ‫عذاب ہم پر سے دفع کرسکتے ہو۔ وہ کہیں گے کہ اگر خدا ہم کو ہدایت کرتا تو ہم تم کو ہدایت کرتے۔ اب ہم گھبرائیں یا ضد‬ ‫کریکں ہمارے حکق میکں برابر ہے۔ کوئی جگکہ (گریکز اور) رہائی ککی ہمارے لیکے نہیکں ہے ( ‪ )۲۱‬جکب (حسکاب کتاب ککا) کام‬ ‫فیصلہ ہوچکے گا تو شیطان کہے گا (جو) وعدہ خدا نے تم سے کیا تھا (وہ تو) سچا (تھا) اور (جو) وعدہ میں نے تم سے کیا‬ ‫تھا وہ جھوٹا تھا۔ اور میرا تم پر کسی طرح کا زور نہیں تھا۔ ہاں میں نے تم کو (گمراہی اور باطل کی طرف) بلیا تو تم‬ ‫نکے (جلدی سکے اور بےدلیکل) میرا کہا مان لیکا۔ تکو (آج) مجھھے ملمکت نکہ کرو۔ اپنکے آپ ہی ککو ملمکت کرو۔ نکہ میکں تمہاری‬ ‫فریاد رسی کرسکتا ہوں اور نہ تم میری فریاد رسی کرسکتے ہو۔ میں اس بات سے انکار کرتا ہوں کہ تم پہلے مجھے شریک‬ ‫بناتکے تھھے۔ بےشکک جکو ظالم ہیکں ان ککے لیکے درد دینکے وال عذاب ہے (‪ )۲۲‬اور جکو ایمان لئے اور عمکل نیکک کیکے وہ‬ ‫بہشتوں میکں داخکل کیکے جائیکں گکے جکن ککے نیچکے نہریکں بہہ رہی ہیکں اپنکے پروردگار ککے حککم سکے ہمیشکہ ان میکں رہیکں گکے۔‬ ‫وہاں ان ککی صکاحب سکلمت سکلم ہوگکا (‪ )۲۳‬کیکا تکم نکے نہیکں دیکھھا ککہ خدا نکے پاک بات ککی کیسکی مثال بیان فرمائی ہے (وہ‬ ‫ایسکی ہے) جیسکے پاکیزہ درخکت جکس ککی جکڑ مضبوط (یعنکی زمیکن ککو پکڑے ہوئے) ہو اور شاخیکں آسکمان میکں ( ‪ )۲۴‬اپنکے‬ ‫پروردگار کے حکم سے ہر وقت پھل لتا (اور میوے دیتا) ہو۔ اور خدا لوگوں کے لیے مثالیں بیان فرماتا ہے تاکہ وہ نصیحت‬ ‫پکڑیں (‪ )۲۵‬اور ناپاک بات کی مثال ناپاک درخت کی سی ہے (نہ جڑ مستحکم نہ شاخیں بلند) زمین کے اوپر ہی سے اکھیڑ‬ ‫کر پھینک دیا جائے گا اس کو ذرا بھی قرار (وثبات) نہیں (‪ )۲۶‬خدا مومنوں (کے دلوں) کو (صحیح اور) پکی بات سے دنیا‬ ‫کی زندگی میں ب ھی مضبوط رکھ تا ہے اور آخرت میں ب ھی (رک ھے گا) اور خدا بےانصافوں کو گمراہ کر دیتا ہے اور خدا‬ ‫جو چاہتا ہے کرتا ہے (‪ )۲۷‬کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہوں نے خدا کے احسان کو ناشکری سے بدل دیا۔ اور اپنی‬ ‫قوم کو تباہی کے گھر میں اتارا (‪( )۲۸‬وہ گھر) دوزخ ہے۔ (سب ناشکرے) اس میں داخل ہوں گے۔ اور وہ برا ٹھکانہ ہے (‬ ‫‪ )۲۹‬اور ان لوگوں نکے خدا ککے شریکک مقرر کئے ککہ (لوگوں ککو) اس ککے رسکتے سکے گمراہ کریکں۔ کہہ دو ککہ (چنکد روز)‬ ‫فائدے اٹھھا لو آخرکار تکم ککو دوزخ ککی طرف لوٹ ککر جانکا ہے (‪( )۳۰‬اے پیغمکبر) میرے مومکن بندوں سکے کہہ دو ککہ نماز‬ ‫پڑھا کریں اور اس دن کے آنے سے پیشتر جس میں نہ (اعمال کا) سودا ہوگا اور نہ دوستی (کام آئے گی) ہمارے دیئے ہوئے‬ ‫مال میں سے درپردہ اور ظاہر خرچ کرتے رہ یں (‪ )۳۱‬خدا ہی تو ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور آسمان سے‬ ‫مینکہ برسکایا پھھر اس سکے تمہارے کھانکے ککے لیکے پھھل پیدا کئے۔ اور کشتیوں (اور جہازوں) ککو تمہارے زیکر فرمان کیکا تاککہ‬ ‫دریکا (اور سکمندر) میکں اس ککے حککم سکے چلیکں۔ اور نہروں ککو بھھی تمہارے زیکر فرمان کیکا (‪ )۳۲‬اور سکورج اور چانکد ککو‬ ‫تمہارے لیے کام میں لگا دیا کہ دونوں (دن رات) ایک دستور پکر چل رہے ہ یں۔ اور رات اور دن کو ب ھی تمہاری خاطر کام‬ ‫میں لگکا دیکا (‪ )۳۳‬اور جو کچھ تم نے مانگا سب میں سکے تکم کو عنایکت کیا۔ اور اگر خدا ککے احسکان گننکے لگو تو شمار نکہ‬ ‫کرسککو۔ (مگکر لوگ نعمتوں ککا شککر نہیکں کرتکے) کچکھ شکک نہیکں ککہ انسکان بڑا بےانصکاف اور ناشکرا ہے (‪ )۳۴‬اور جکب‬ ‫ابراہیم نے دعا کی کہ میرے پروردگار اس شہر کو (لوگوں کے لیے) امن کی جگہ بنا دے۔ اور مجھے اور میری اولد کو اس‬ ‫بات سکے ککہ بتوں ککی پرسکتش کرنکے لگیکں بچائے رککھ (‪ )۳۵‬اے پروردگار انہوں نکے بہت سکے لوگوں ککو گمراہ کیکا ہے۔ سکو‬ ‫جس شخص نے میرا کہا مانا وہ میرا ہے۔ اور جس نے میری نافرمانی کی تو تُو بخشنے وال مہربان ہے ( ‪ )۳۶‬اے پروردگار‬ ‫میں نے اپنی اولد کو میدان (مکہ) میں جہاں کھیتی نہ یں تیرے عزت (وادب) والے گ ھر کے پاس لبسائی ہے۔ اے پروردگار‬ ‫تاککہ یکہ نماز پڑھیکں تکو لوگوں ککے دلوں کو ایسکا ککر دے ککہ ان ککی طرف جھککے رہیکں اور ان کو میوؤں سکے روزی دے تاککہ‬ ‫(تیرا) شکر کریں (‪ )۳۷‬اے پروردگار جو بات ہم چھپاتے اور جو ظاہر کرتے ہیں تو سب جانتا ہے۔ اور خدا سے کوئی چیز‬ ‫مخفی نہیں (نہ) زمین میں نہ آسمان میں (‪ )۳۸‬خدا کا شکر ہے جس نے مجھ کو بڑی عمر میں اسماعیل اور اسحاق بخشے۔‬ ‫بےشکک میرا پروردگار سکننے وال ہے (‪ )۳۹‬اے پروردگار مجکھ ککو (ایسکی توفیکق عنایکت) ککر ککہ نماز پڑھتکا رہوں اور میری‬ ‫اولد ککو بھھی (یکہ توفیکق بخکش) اے پروردگار میری دعکا قبول فرمکا (‪ )۴۰‬اے پروردگار حسکاب (کتاب) ککے دن مجکھ ککو اور‬ ‫میرے ماں باپ کو اور مومنوں کو مغفرت کیجیو (‪ )۴۱‬اور (مومنو) مت خیال کرنا کہ یہ ظالم جو عمل کر رہے ہ یں خدا ان‬ ‫سے بےخبر ہے۔ وہ ان کو اس دن تک مہلت دے رہا ہے جب کہ (دہشت کے سبب) آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی (‪)۴۲‬‬ ‫(اور لوگ) سر اٹھائے ہوئے (میدان قیامت کی طرف) دوڑ رہے ہوں گے ان کی نگاہیں ان کی طرف لوٹ نہ سکیں گی اور‬ ‫ان کے دل (مارے خوف کے) ہوا ہو رہے ہوں گے (‪ )۴۳‬اور لوگوں کو اس دن سے آگاہ کردو جب ان پر عذاب آجائے گا تب‬ ‫ظالم لوگ کہ یں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں تھوڑی سی مدت مہلت عطا کر۔ تاکہ تیری دعوت (توحید) قبول کریں اور‬ ‫‪Page 100 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(تیرے) پیغمبروں کے پیچ ھے چلیں (تو جواب ملے گا) کیا تم پہلے قسمیں نہ یں کھایا کرتے ت ھے کہ تم کو (اس حال سے جس‬ ‫میں تم ہو) زوال (اور قیامت کو حساب اعمال) نہ یں ہوگا (‪ )۴۴‬اور جو لوگ اپنے آپ پر ظلم کرتے ت ھے تم ان کے مکانوں‬ ‫میں رہتے تھے اور تم پر ظاہر ہوچکا تھا کہ ہم نے ان لوگوں کے ساتھ کس طرح (کا معاملہ) کیا تھا اور تمہارے (سمجھانے)‬ ‫کے لیے مثالیں بیان کر دی تھیں (‪ )۴۵‬اور انہوں نے (بڑی بڑی) تدبیریں کیں اور ان کی (سب) تدبیریں خدا کے ہاں (لکھی‬ ‫ہوئی) ہ یں گو وہ تدبیریں ایسی (غضب کی) تھ یں کہ ان سے پہاڑ ب ھی ٹل جائیں (‪ )۴۶‬تو ایسا خیال نہ کرنا کہ خدا نے جو‬ ‫اپنے پیغمبروں سے وعدہ کیا ہے اس کے خلف کرے گا بےشک خدا زبردست (اور) بدلہ لینے وال ہے (‪ )۴۷‬جس دن یہ زمین‬ ‫دوسری زمین سے بدل دی جائے گی اور آسمان بھی (بدل دیئے جائیں گے) اور سب لوگ خدائے یگانہ وزبردست کے سامنے‬ ‫نککل کھڑے ہوں گکے (‪ )۴۸‬اور اس دن تکم گنہگاروں ککو دیکھھو گکے ککہ زنجیروں میکں جکڑے ہوئے ہیکں (‪ )۴۹‬ان ککے کرتکے‬ ‫گندھک کے ہوں گے اور ان کے مونہوں کو آگ لپیٹ رہی ہوگی (‪ )۵۰‬یہ اس لیے کہ خدا ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ‬ ‫دے۔ بےشک خدا جلد حساب لینے وال ہے (‪ )۵۱‬یہ قرآن لوگوں کے نام (خدا کا پیغام) ہے تاکہ ان کو اس سے ڈرایا جائے اور‬ ‫تاکہ وہ جان لیں کہ وہی اکیل معبود ہے اور تاکہ اہل عقل نصیحت پکڑیں (‪)۵۲‬‬

‫‪Page 101 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الحِجر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫آلرا۔ یہ خدا کی کتاب اور قرآن روشن کی آیتیں ہیں (‪ )۱‬کسی وقت کافر لوگ آرزو کریں گے کہ اے کاش وہ مسلمان ہوتے (‬ ‫‪( )۲‬اے محمد) ان کو اُن کے حال پر رہنے دو کہ کھالیں اور فائدے اُٹھالیں اور (طول) امل ان کو دنیا میں مشغول کئے رہے‬ ‫عنقریکب ان ککو (اس ککا انجام) معلوم ہو جائے گکا (‪ )۳‬اور ہم نکے کوئی بسکتی ہلک نہیکں ککی۔ مگکر اس ککا وقکت مرقوم ومعیکن‬ ‫تھھا (‪ )۴‬کوئی جماعکت اپنکی مدت (وفات) سکے نکہ آگکے نککل سککتی ہے نکہ پیچھھے رہ سککتی ہے (‪ )۵‬اور کفار کہتکے ہیکں ککہ اے‬ ‫شخکص جکس پکر نصکیحت (ککی کتاب) نازل ہوئی ہے تُو تکو دیوانکہ ہے ( ‪ )۶‬اگکر تکو سکچا ہے تکو ہمارے پاس فرشتوں ککو کیوں‬ ‫نہیکں لے آتکا (‪( )۷‬کہہ دو) ہم فرشتوں ککو نازل نہیکں کیکا کرتکے مگکر حکق ککے سکاتھ اور اس وقکت ان ککو مہلت نہیکں ملتکی ( ‪)۸‬‬ ‫بےشکک یکہ (کتاب) نصکیحت ہمیکں نکے اُتاری ہے اور ہم ہی اس ککے نگہبان ہیکں ( ‪ )۹‬اور ہم نکے تکم سکے پہلے لوگوں میکں بھھی‬ ‫پیغمکبر بھیجکے تھھے (‪ )۱۰‬اور اُن ککے پاس کوئی پیغمکبر نہیکں آتکا تھھا مگکر وہ اُس ککے سکاتھ اسکتہزاء کرتکے تھھے ( ‪ )۱۱‬اسکی‬ ‫طرح ہم اس (تکذیب وضلل) کو گنہگاروں کے دلوں میں داخل کر دیتے ہیں (‪ )۱۲‬سو وہ اس پر ایمان نہ یں لتے اور پہلوں‬ ‫ککی روش بھھی یہی رہی ہے (‪ )۱۳‬اوراگکر ہم آسکمان ککا کوئی دروازہ اُن پکر کھول دیکں اور وہ اس میکں چڑھنکے بھھی لگیکں (‬ ‫‪ )۱۴‬تکو بھھی یہی کہیکں ککہ ہماری آنکھیکں مخمور ہوگئی ہیکں بلککہ ہم پکر جادو ککر دیکا گیکا ہے (‪ )۱۵‬اور ہم ہی نکے آسکمان میکں‬ ‫برج بنائے اور دیکھ نے والوں کے لیے اُس کو سجا دیا ( ‪ )۱۶‬اور ہر شیطان راندہٴ درگاہ سے اُسے محفوظ کر دیا ( ‪ )۱۷‬ہاں‬ ‫اگر کوئی چوری سے سننا چاہے تو چمکتا ہوا انگارہ اس کے پیچ ھے لپکتا ہے (‪ )۱۸‬اور زمین کو بھی ہم ہی نے پھیلیا اور‬ ‫اس پکر پہاڑ (بنکا ککر) رککھ دیئے اور اس میکں ہر ایکک سکنجیدہ چیکز اُگائی ( ‪ )۱۹‬اور ہم ہی نکے تمہارے لیکے اور ان لوگوں ککے‬ ‫لیے جن کو تکم روزی نہیکں دیتکے اس میں معاش کے سامان پیدا کئے ( ‪ )۲۰‬اور ہمارے ہاں ہر چیکز کے خزانکے ہیکں اور ہم ان‬ ‫کو بمقدار مناسب اُتارتے رہتے ہیں (‪ )۲۱‬اور ہم ہی ہوائیں چلتے ہیں (جو بادلوں کے پانی سے) بھری ہوئی ہوتی ہیں اور ہم‬ ‫ہی آسمان سے مینہ برساتے ہ یں اور ہم ہی تم کو اس کا پانی پلتے ہ یں اور تم تو اس کا خرانہ نہ یں رکھ تے (‪ )۲۲‬اور ہم ہی‬ ‫حیات بخشتے اور ہم ہی موت دیتے ہ یں۔ اور ہم سب کے وارث (مالک) ہ یں (‪ )۲۳‬اور جو لوگ تم میں پہلے گزر چکے ہ یں‬ ‫ہم ککو معلوم ہیکں اور جکو پیچھھے آنکے والے ہیکں وہ بھھی ہم ککو معلوم ہیکں (‪ )۲۴‬اور تمہارا پروردگار (قیامکت ککے دن) ان سکب‬ ‫کو جمع کرے گا وہ بڑا دانا (اور) خبردار ہے (‪ )۲۵‬اور ہم نے انسان کو کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے پیدا کیا ہے (‪)۲۶‬‬ ‫اور جنوں کو اس سے بھی پہلے بےدھوئیں کی آگ سے پیدا کیا تھا (‪ )۲۷‬اور جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے فرمایا‬ ‫کہ میں کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے ایک بشر بنانے وال ہوں (‪ )۲۸‬جب اس کو (صورت انسانیہ میں) درست کر لوں‬ ‫اور اس میں اپنی (بےبہا چیز یعنی) روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑنا ( ‪ )۲۹‬تو فرشتے تو سب کے سب‬ ‫سجدے میں گر پڑے (‪ )۳۰‬مگر شیطان کہ اس نے سجدہ کرنے والوں کے ساتھ ہونے سے انکار کر دیا (‪( )۳۱‬خدا نے فرمایا)‬ ‫کہ ابلیس! تجھے کیا ہوا کہ تو سجدہ کرنے والوں میں شامل نہ ہوا ( ‪( )۳۲‬اس نے) کہا کہ میں ایسا نہیں ہوں کہ انسان کو جس‬ ‫کو تو نے کھنکھناتے سڑے ہوئے گارے سے بنایا ہے سجدہ کروں (‪( )۳۳‬خدا نے) فرمایا یہاں سے نکل جا۔ تو مردود ہے (‪۳۴‬‬ ‫) اور تجھ پر قیامت کے دن تک لعنت (برسے گی) (‪( )۳۵‬اس نے) کہا کہ پروردگار مج ھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ‬ ‫(مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گے (‪ )۳۶‬فرمایا کہ تجھے مہلت دی جاتی ہے (‪ )۳۷‬وقت مقرر (یعنی قیامت) کے دن تک (‬ ‫‪( )۳۸‬اس نے) کہا کہ پروردگار جیسا تونے مج ھے رستے سے الگ کیا ہے میں ب ھی زمین میں لوگوں کے لیے (گناہوں) کو‬ ‫آراستہ کر دکھاؤں گا اور سب کو بہکاؤں گا (‪ )۳۹‬ہاں ان میں جو تیرے مخلص بندے ہیں (ان پر قابو چلنا مشکل ہے) (‪)۴۰‬‬ ‫(خدا نکے) فرمایکا ککہ مجکھ تکک (پہنچنکے ککا) یہی سکیدھا رسکتہ ہے (‪ )۴۱‬جکو میرے (مخلص) بندے ہیکں ان پکر تجھھے کچکھ قدرت‬ ‫نہ یں (کہ ان کو گناہ میں ڈال سکے) ہاں بد راہوں میں سے جو تیرے پیچ ھے چل پڑے (‪ )۴۲‬اور ان سب کے وعدے کی جگہ‬ ‫جہنکم ہے (‪ )۴۳‬اس ککے سکات دروازے ہیکں۔ ہر ایکک دروازے ککے لیکے ان میکں سکے جماعتیکں تقسکیم کردی گئی ہیکں (‪ )۴۴‬جکو‬ ‫متقکی ہیکں وہ باغوں اور چشموں میکں ہوں گکے (‪( )۴۵‬ان سکے کہا جائے گکا ککہ) ان میکں سکلمتی (اور خاطکر جمکع سکے) داخکل‬ ‫ہوجاؤ (‪ )۴۶‬اور ان ککے دلوں میکں جکو کدورت ہوگکی ان ککو ہم نکال ککر (صکاف ککر) دیکں گکے (گویکا) بھائی بھائی تختوں پکر‬ ‫‪Page 102 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوئے ہ یں (‪ )۴۷‬نہ ان کو وہاں کوئی تکلیف پہنچے گی اور نہ وہاں سے نکالے جائیں گے (‬ ‫‪( )۴۸‬اے پیغمبر) میرے بندوں کو بتادو کہ میں بڑا بخشنے وال (اور) مہربان ہوں (‪ )۴۹‬اور یہ کہ میرا عذاب ب ھی درد دینے‬ ‫وال عذاب ہے (‪ )۵۰‬اور ان ککو ابراہیکم ککے مہمانوں ککا احوال سکنادو (‪ )۵۱‬جکب وہ ابراہیکم ککے پاس آئے تکو سکلم کہا۔ (انہوں‬ ‫نکے) کہا ککہ ہمیکں تکو تکم سکے ڈر لگتکا ہے (‪( )۵۲‬مہمانوں نکے) کہا ککہ ڈریئے نہیکں ہم آپ کو ایکک دانشمنکد لڑککے ککی خوشخکبری‬ ‫دیتے ہ یں (‪( )۵۳‬وہ) بولے کہ جب مج ھے بڑھاپے نے آ پکڑا تو تم خوشخبری دینے لگے۔ اب کاہے کی خوشخبری دیتے ہو (‬ ‫‪( )۵۴‬انہوں نے) کہا ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہ یں آپ مایوس نہ ہوئیے (‪( )۵۵‬ابراہ یم نے) کہا کہ خدا کی رحمت سے‬ ‫(میکں مایوس کیوں ہونکے لگکا اس سکے) مایوس ہونکا گمراہوں ککا کام ہے (‪ )۵۶‬پھھر کہنکے لگکے ککہ فرشتکو! تمہیکں (اور) کیکا کام‬ ‫ہے (‪( )۵۷‬انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس کو عذاب کریں) ( ‪ )۵۸‬مگر لوط کے گھر‬ ‫والے کہ ان سب کو ہم بچالیں گے (‪ )۵۹‬البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی (‬ ‫‪ )۶۰‬پھر جب فرشتے لوط کے گھر گئے (‪ )۶۱‬تو لوط نے کہا تم تو ناآشنا سے لوگ ہو (‪ )۶۲‬وہ بولے کہ نہیں بلکہ ہم آپ کے‬ ‫پاس وہ چیز لے کر آئے ہ یں جس میں لوگ شک کرتے ت ھے (‪ )۶۳‬اور ہم آپ کے پاس یقینی بات لے کر آئے ہ یں اور ہم سچ‬ ‫کہ تے ہ یں (‪ )۶۴‬تو آپ کچھ رات رہے سے اپنے گ ھر والوں کو لے نکلیں اور خود ان کے پیچ ھے چلیں اور اور آپ میں سے‬ ‫کوئی شخص مڑ کر نہ دیکھھے۔ اور جہاں آپ کو حککم ہو وہاں چلے جایئے (‪ )۶۵‬اور ہم نے لوط کی طرف وحی بھیجی کہ‬ ‫ان لوگوں ککی جکڑ صکبح ہوتکے ہوتکے کاٹ دی جائے گکی (‪ )۶۶‬اور اہل شہر (لوط ککے پاس) خوش خوش (دوڑے) آئے (‪)۶۷‬‬ ‫(لوط نکے) کہا ککہ یکہ میرے مہمان ہیکں (کہیکں ان ککے بارے میکں) مجھھے رسکوا نکہ کرنکا (‪ )۶۸‬اور خدا سکے ڈرو۔ اور میری‬ ‫بےآبروئی نہ کیجو (‪ )۶۹‬وہ بولے کیکا ہم نے تم کو سارے جہان (کی حمایت وطرفداری) سکے منکع نہیکں کیا (‪( )۷۰‬انہوں نکے)‬ ‫کہا ککہ اگکر تمہ یں کرنا ہی ہے تو یکہ میری (قوم ککی) لڑکیاں ہیکں (ان سکے شادی کرلو) (‪( )۷۱‬اے محمد) تمہاری جان ککی قسکم‬ ‫وہ اپنی مستی میکں مدہوش (ہو رہے) تھھے (‪ )۷۲‬سو ان کو سورج نکلتکے نکلتے چنگھاڑ نے آپکڑا (‪ )۷۳‬اور ہم نے اس شہر‬ ‫کو (الٹ کر) نیچے اوپر کردیا۔ اور ان پر کھنگر کی پتھریاں برسائیں (‪ )۷۴‬بے شک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے‬ ‫نشانکی ہے (‪ )۷۵‬اور وہ (شہر) اب تکک سکیدھے رسکتے پکر (موجود) ہے (‪ )۷۶‬بےشکک اس میکں ایمان لنکے والوں ککے لیکے‬ ‫نشانکی ہے (‪ )۷۷‬اور بَن ککے رہنکے والے (یعنکی قوم شعیکب ککے لوگ) بھھی گنہگار تھھے (‪ )۷۸‬تکو ہم نکے ان سکے بھھی بدلہ لیکا۔‬ ‫اور یہ دونوں شہر کھلے رستے پر (موجود) ہیں (‪ )۷۹‬اور (وادی) حجر کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی (‬ ‫‪ )۸۰‬ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں اور وہ ان سے منہ پھرتے رہے (‪ )۸۱‬اور وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر گ ھر بناتے ت ھے‬ ‫(ککہ) امکن (واطمینان) سکے رہیکں گکے (‪ )۸۲‬تکو چیکخ نکے ان ککو صکبح ہوتکے ہوتکے آپکڑا (‪ )۸۳‬اور جکو کام وہ کرتکے تھھے وہ ان‬ ‫ککے کچکھ بھھی کام نکہ آئے (‪ )۸۴‬اور ہم نکے آسکمانوں اور زمیکن کو اور جکو (مخلوقات) ان میکں ہے اس ککو تدبیکر ککے سکاتھ پیدا‬ ‫کیکا ہے۔ اور قیامکت تکو ضرور آککر رہے گکی تکو تکم (ان لوگوں سکے) اچھھی طرح سکے درگزر کرو (‪ )۸۵‬کچکھ شکک نہیکں ککہ‬ ‫تمہارا پروردگار (سکب کچکھ) پیدا کرنکے وال (اور) جاننکے وال ہے (‪ )۸۶‬اور ہم نکے تکم ککو سکات (آیتیکں) جکو (نماز میکں) دہرا‬ ‫ککر پڑھھی جاتکی ہیکں (یعنکی سکورہٴ الحمکد) اور عظمکت وال قرآن عطکا فرمایکا ہے ( ‪ )۸۷‬اور ہم نکے کفار ککی کئی جماعتوں ککو‬ ‫جو (فوائد دنیاوی سے) متمتع کیا ہے تم ان کی طرف (رغبت سے) آنکھ اٹھا کر نہ دیکھنا اور نہ ان کے حال پر تاسف کرنا‬ ‫اور مومنوں سے خاطر اور تواضع سے پیش آنا (‪ )۸۸‬اور کہہ دو کہ میں تو علنیہ ڈر سنانے وال ہوں (‪( )۸۹‬اور ہم ان کفار‬ ‫پکر اسکی طرح عذاب نازل کریکں گکے) جکس طرح ان لوگوں پکر نازل کیکا جنہوں نکے تقسکیم کردیکا (‪ )۹۰‬یعنکی قرآن ککو (کچکھ‬ ‫ماننے اور کچھ نہ ماننے سے) ٹکڑے ٹکڑے کر ڈال (‪ )۹۱‬تمہارے پروردگار کی قسم ہم ان سے ضرور پرسش کریں گے (‬ ‫‪ )۹۲‬ان کاموں ککی جکو وہ کرتکے رہے (‪ )۹۳‬پکس جکو حککم تکم ککو (خدا ککی طرف سکے) مل ہے وہ (لوگوں ککو) سکنا دو اور‬ ‫مشرکوں ککا (ذرا) خیال نکہ کرو (‪ )۹۴‬ہم تمہیکں ان لوگوں (ککے شکر) سکے بچانکے ککے لیکے جکو تکم سکے اسکتہزاء کرتکے ہیکں کافکی‬ ‫ہیکں (‪ )۹۵‬جکو خدا ککے سکاتھ معبود قرار دیتکے ہیکں۔ سکو عنقریکب ان ککو (ان باتوں ککا انجام) معلوم ہوجائے گکا (‪ )۹۶‬اور ہم‬ ‫جانتکے ہیکں ککہ ان باتوں سکے تمہارا دل تنکگ ہوتکا ہے (‪ )۹۷‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی تسکبیح کہتکے اور (اس ککی) خوبیاں بیان‬ ‫کرتکے رہو اور سکجدہ کرنکے والوں میکں داخکل رہو (‪ )۹۸‬اور اپنکے پروردگار ککی عبادت کئے جاؤ یہاں تکک ککہ تمہاری موت‬ ‫(کا وقت) آجائے (‪)۹۹‬‬

‫‪Page 103 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّحل‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫خدا کا حکم (یعنی عذاب گویا) آ ہی پہنچا تو (کافرو) اس کے لیے جلدی مت کرو۔ یہ لوگ جو (خدا کا) شریک بناتے ہ یں وہ‬ ‫اس سکے پاک اور بالتکر ہے (‪ )۱‬وہی فرشتوں ککو پیغام دے ککر اپنکے حککم سکے اپنکے بندوں میکں سکے جکس ککے پاس چاہتکا ہے‬ ‫بھیجتا ہے کہ (لوگوں کو) بتادو کہ میرے سوا کوئی معبود نہ یں تو مج ھی سے ڈرو (‪ )۲‬اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی‬ ‫برحکمکت پیدا کیکا۔ اس ککی ذات ان (کافروں) ککے شرک سکے اونچکی ہے (‪ )۳‬اسکی نکے انسکان ککو نطفکے سکے بنایکا مگکر وہ اس‬ ‫(خالق) کے بارے میں علنیہ جھگڑ نے لگا (‪ )۴‬اور چارپایوں کو ب ھی اسی نے پیدا کیا۔ ان میں تمہارے لیے جڑاول اور بہت‬ ‫سے فائدے ہیں اور ان میں سے بعض کو تم کھاتے بھی ہو (‪ )۵‬اور جب شام کو انہیں (جنگل سے) لتے ہو اور جب صبح کو‬ ‫(جنگکل) چرانکے لے جاتکے ہو تکو ان سکے تمہاری عزت وشان ہے (‪ )۶‬اور (دور دراز) شہروں میکں جہاں تکم زحمتِک شاقّہ ککے‬ ‫بغیکر پہنکچ نہیکں سککتے وہ تمہارے بوجکھ اٹھھا ککر لے جاتکے ہیکں۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ تمہارا پروردگار نہایکت شفقکت وال اور‬ ‫مہربان ہے (‪ )۷‬اور اسی نے گھوڑے اور خچر اور گدھے پیدا کئے تاکہ تم ان پر سوار ہو اور (وہ تمہارے لیے) رونق وزینت‬ ‫(بھی ہیں) اور وہ (اور چیزیں بھی) پیدا کرتا ہے جن کی تم کو خبر نہیں ( ‪ )۸‬اور سیدھا رستہ تو خدا تک جا پہنچتا ہے۔ اور‬ ‫بعض رستے ٹیڑھے ہیں (وہ اس تک نہیں پہنچتے) اور اگر وہ چاہتا تو تم سب کو سیدھے رستے پر چل دیتا (‪ )۹‬وہی تو ہے‬ ‫جس نے آسمان سے پانی برسایا جسے تم پیتے ہو اور اس سے درخت ب ھی (شاداب ہوتے ہ یں) جن میں تم اپنے چارپایوں کو‬ ‫چراتے ہو (‪ )۱۰‬اسی پانی سے وہ تمہارے لیے کھیتی اور زیتون اور کھجور اور انگور (اور بےشمار درخت) اُگاتا ہے۔ اور‬ ‫ہر طرح ککے پھھل (پیدا کرتکا ہے) غور کرنکے والوں ککے لیکے اس میکں (قدرتِک خدا ککی بڑی) نشانکی ہے ( ‪ )۱۱‬اور اسکی نکے‬ ‫تمہارے لیے رات اور دن اور سورج اور چاند کو کام میں لگایا۔ اور اسی کے حکم سے ستارے بھی کام میں لگے ہوئے ہیں۔‬ ‫سمجھنے والوں کے لیے اس میں (قدرت خدا کی بہت سی) نشانیاں ہیں (‪ )۱۲‬اور جو طرح طرح کے رنگوں کی چیزیں اس‬ ‫نے زمین میں پیدا کیں (سب تمہارے زیر فرمان کردیں) نصیحت پکڑنے والوں کے لیے اس میں نشانی ہے (‪ )۱۳‬اور وہی تو‬ ‫ہے جس نے دریا کو تمہارے اختیار میں کیا تاکہ اس میں سے تازہ گوشت کھاؤ اور اس سے زیور (موتی وغیرہ) نکالو جسے‬ ‫تم پہنتے ہو۔ اور تم دیکھتے ہو کہ کشتیاں دریا میں پانی کو پھاڑتی چلی جاتی ہیں۔ اور اس لیے بھی (دریا کو تمہارے اختیار‬ ‫میں کیا) کہ تم خدا کے فضل سے (معاش) تلش کرو تاککہ اس کا شککر کرو ( ‪ )۱۴‬اور اسی نے زمین پر پہاڑ (بنا ککر) رکھ‬ ‫دیئے کہ تم کو لے کر کہ یں ج ھک نہ جائے اور نہریں اور رستے بنا دیئے تاکہ ایک مقام سے دوسرے مقام تک (آسانی سے)‬ ‫جاسککو (‪ )۱۵‬اور (راسکتوں میکں) نشانات بنکا دیئے اور لوگ سکتاروں سکے بھھی رسکتے معلوم کرتکے ہیکں (‪ )۱۶‬تکو جکو (اتنکی‬ ‫مخلوقات) پیدا کرے۔ کیکا وہ ویسکا ہے جکو کچکھ بھھی پیدا نکہ کرسککے تکو پھھر تکم غور کیوں نہیکں کرتکے؟ (‪ )۱۷‬اور اگکر تکم خدا‬ ‫ککی نعمتوں ککو شمار کرنکا چاہو تکو گکن نکہ سککو۔ بےشکک خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۸‬اور جکو کچکھ تکم چھپاتکے اور جکو‬ ‫کچھ ظاہر کرتے ہو سب سے خدا واقف ہے (‪ )۱۹‬اور جن لوگوں کو یہ خدا کے سوا پکارتے ہ یں وہ کوئی چیز ب ھی تو نہ یں‬ ‫بناسکتے بلکہ خود ان کو اور بناتے ہیں (‪( )۲۰‬وہ) لشیں ہیں بےجان۔ ان کو یہ بھی تو معلوم نہیں کہ اٹھائے کب جائیں گے‬ ‫(‪ )۲۱‬تمہارا معبود تو اکیل خدا ہے۔ تو جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل انکار کر رہے ہیں اور وہ سرکش ہو رہے‬ ‫ہیکں (‪ )۲۲‬یکہ جکو کچکھ چھپاتکے ہیکں اور جکو ظاہر کرتکے ہیکں خدا اس ککو ضرور جانتکا ہے۔ وہ سکرکشوں ککو ہرگکز پسکند نہیکں‬ ‫کرتا (‪ )۲۳‬اور جب ان (کافروں) سے کہا جاتا ہے کہ تمہارے پروردگار نے کیا اتارا ہے تو کہ تے ہ یں کہ (وہ تو) پہلے لوگوں‬ ‫کی حکایتیں ہیں (‪( )۲۴‬اے پیغمبر ان کو بکنے دو) یہ قیامت کے دن اپنے (اعمال کے) پورے بوجھ بھی اٹھائیں گے اور جن‬ ‫کو یہ بےتحقیکق گمراہ کرتکے ہیکں ان ککے بوجکھ ب ھی اٹھائیں گکے۔ سن رک ھو ککہ جو بوجھ اٹھھا رہے ہیکں برے ہ یں ( ‪ )۲۵‬ان‬ ‫سے پہلے لوگوں نے ب ھی (ایسی ہی) مکاریاں کی تھ یں تو خدا (کا حکم) ان کی عمارت کے ستونوں پر آپہنچا اور چ ھت ان‬ ‫پر ان کے اوپر سے گر پڑی اور (ایسی طرف سے) ان پر عذاب آ واقع ہوا جہاں سے ان کو خیال بھی نہ تھا (‪ )۲۶‬پھر وہ ان‬ ‫کو قیامت کے دن ب ھی ذلیل کرے گا اور کہے گا کہ میرے وہ شریک کہاں ہ یں جن کے بارے میں تم جھگڑا کرتے ت ھے۔ جن‬ ‫لوگوں کو علم دیا گیا ت ھا وہ کہ یں گے کہ آج کافروں کی رسوائی اور برائی ہے ( ‪( )۲۷‬ان کا حال یہ ہے کہ) جب فرشتکے ان‬ ‫‪Page 104 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کی روحیں قبض کرنے لگتے ہ یں (اور یہ) اپنے ہی حق میں ظلم کرنے والے (ہوتے ہ یں) تو مطیع ومنقاد ہوجاتکے ہ یں (اور‬ ‫کہ تے ہ یں) کہ ہم کوئی برا کام نہ یں کرتے ت ھے۔ ہاں جو کچھ تم کیا کرتے ت ھے خدا اسے خوب جانتا ہے (‪ )۲۸‬سو دوزخ کے‬ ‫دروازوں میں داخل ہوجاؤ۔ ہمیشہ اس میں رہو گے۔ اب تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے (‪ )۲۹‬اور (جب) پرہیزگاروں‬ ‫سے پوچ ھا جاتکا ہے ککہ تمہارے پروردگار نکے کیکا نازل کیکا ہے۔ تو کہتکے ہیکں کہ بہترین (کلم)۔ جو لوگ نیکوکار ہ یں ان کے‬ ‫لیکے اس دنیکا میکں بھلئی ہے۔ اور آخرت ککا گھھر تکو بہت ہی اچھھا ہے۔ اور پرہیکز گاروں ککا گھھر بہت خوب ہے (‪( )۳۰‬وہ)‬ ‫بہ شت جاودانی (ہ یں) جن میں وہ داخل ہوں گے ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں وہاں جو چاہ یں گے ان کے لیے میسر ہوگا۔‬ ‫خدا پرہیزگاروں ککو ایسکا ہی بدلہ دیتکا ہے (‪( )۳۱‬ان ککی کیفیکت یکہ ہے ککہ) جکب فرشتکے ان ککی جانیکں نکالنکے لگتکے ہیکں اور یکہ‬ ‫(کفر وشرک سے) پاک ہوتے ہ یں تو سلم علیکم کہ تے ہ یں (اور کہ تے ہ یں کہ) جو عمل تم کیا کرتکے ت ھے ان کے بدلے میں‬ ‫بہشکت میکں داخکل ہوجاؤ (‪ )۳۲‬کیکا یکہ (کافکر) اس بات ککے منتظکر ہیکں ککہ فرشتکے ان ککے پاس (جان نکالنکے) آئیکں یکا تمہارے‬ ‫پروردگار کا حکم (عذاب) آپہنچے۔ اسی طرح اُن لوگوں نے کیا تھا جو اُن سے پہلے تھے اور خدا نے اُن پر ظلم نہیں کیا بلکہ‬ ‫وہ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے (‪ )۳۳‬تو ان کو ان کے اعمال کے برے بدلے ملے اور جس چیز کے ساتھ وہ ٹھٹھے کیا‬ ‫کرتکے تھھے اس نکے ان ککو (ہر طرف سکے) گھیکر لیکا (‪ )۳۴‬اور مشرک کہتکے ہیکں ککہ اگکر خدا چاہتکا تکو نکہ ہم ہی اس ککے سکوا‬ ‫کسی چیز کو پوجتے اور نہ ہمارے بڑے ہی (پوجتے) اور نہ اس کے (فرمان کے) بغیر ہم کسی چیز کو حرام ٹھہراتے۔ (اے‬ ‫پیغمبر) اسی طرح ان سے اگلے لوگوں نے کیا ت ھا۔ تو پیغمبروں کے ذمے (خدا کے احکام کو) کھول کر سنا دینے کے سوا‬ ‫اور کچھ نہ یں (‪ )۳۵‬اور ہم نے ہر جماعت میں پیغمبر بھیجا کہ خدا ہی کی عبادت کرو اور بتوں (کی پرستش) سے اجتناب‬ ‫کرو۔ تو ان میں بعض ایسے ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی اور بعض ایسے ہیں جن پر گمراہی ثابت ہوئی۔ سو زمین پر چل‬ ‫پھر کر دیکھ لو کہ جھٹلنے والوں کا انجام کیسا ہوا (‪ )۳۶‬اگر تم ان (کفار) کی ہدایت کے لیے للچاؤ تو جس کو خدا گمراہ‬ ‫کردیتا ہے اس کو وہ ہدایت نہ یں دیا کرتا اور ایسے لوگوں کا کوئی مددگار ب ھی نہ یں ہوتا (‪ )۳۷‬اور یہ خدا کی سخت سخت‬ ‫قسمیں کھاتے ہیں کہ جو مرجاتا ہے خدا اسے (قیامت کے دن قبر سے) نہیں اٹھائے گا۔ ہرگز نہیں۔ یہ (خدا کا) وعدہ سچا ہے‬ ‫اور اس ککا پورا کرنکا اسکے ضرور ہے لیککن اکثکر لوگ نہیکں جانتکے (‪ )۳۸‬تاککہ جکن باتوں میکں یکہ اختلف کرتکے ہیکں وہ ان پکر‬ ‫ظاہر کردے اور اس لیے کہ کافر جان لیں کہ وہ جھو ٹے ت ھے (‪ )۳۹‬جب ہم کسی چیز کا ارادہ کرتے ہ یں تو ہماری بات یہی‬ ‫ہے کہ اس کو کہہ دیتے ہیں کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (‪ )۴۰‬اور جن لوگوں نے ظلم سہنے کے بعد خدا کے لیے وطن چھوڑا ہم‬ ‫ان ککو دنیکا میکں اچھھا ٹھکانکا دیکں گکے۔ اور آخرت ککا اجکر تکو بہت بڑا ہے۔ کاش وہ (اسکے) جانتکے (‪ )۴۱‬یعنکی وہ لوگ جکو‬ ‫صبر کرتے ہ یں اور اپنے پروردگار پر بھروسا رکھ تے ہ یں (‪ )۴۲‬اور ہم نے تم سے پہلے مردوں ہی کو پیغمبر بنا کر بھیجا‬ ‫تھا جن کی طرف ہم وحی بھیجا کرتے تھے اگر تم لوگ نہیں جانتے تو اہل کتاب سے پوچھ لو (‪( )۴۳‬اور ان پیغمبروں کو)‬ ‫دلیلیں اور کتابیں دے کر (بھیجا تھا) اور ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو (ارشادات) لوگوں پر نازل ہوئے ہیں‬ ‫وہ ان پکر ظاہر کردو اور تاککہ وہ غور کریں (‪ )۴۴‬کیکا جو لوگ بری بری چالیکں چلتکے ہیکں اس بات سکے بےخوف ہ یں ککہ خدا‬ ‫ان ککو زمیکن میکں دھنسکا دے یکا (ایسکی طرف سکے) ان پکر عذاب آجائے جہاں سکے ان ککو خکبر ہی نکہ ہو (‪ )۴۵‬یکا ان ککو چلتکے‬ ‫پھرتکے پککڑ لے وہ (خدا ککو) عاجکز نہیکں کرسککتے (‪ )۴۶‬یکا جکب ان ککو عذاب ککا ڈر پیدا ہوگیکا ہو تکو ان ککو پکڑلے۔ بےشکک‬ ‫تمہارا پروردگار بہت شفقکت کرنکے وال اور مہربان ہے (‪ )۴۷‬کیکا ان لوگوں نکے خدا ککی مخلوقات میکں سکے ایسکی چیزیکں نہیکں‬ ‫دیکھیکں جکن ککے سکائے دائیکں سکے (بائیکں ککو) اور بائیکں سکے (دائیکں کو) لوٹتکے رہتکے ہیکں (یعنکی) خدا ککے آگکے عاجکز ہو ککر‬ ‫سجدے میں پڑے رہ تے ہ یں (‪ )۴۸‬اور تمام جاندار جو آسمانوں میں ہ یں اور جو زمین میں ہ یں سب خدا کے آگے سجدہ کرتے‬ ‫ہ یں اور فرشتے ب ھی اور وہ ذرا غرور نہ یں کرتے (‪ )۴۹‬اور اپنے پروردگار سکے جو ان کے اوپر ہے ڈرتے ہ یں اور جو ان‬ ‫کو ارشاد ہوتا ہے اس پر عمل کرتے ہ یں (‪ )۵۰‬اور خدا نے فرمایا ہے کہ دو دو معبود نہ بناؤ۔ معبود وہی ایک ہے۔ تو مجھ‬ ‫ہی سکے ڈرتکے رہو (‪ )۵۱‬اور جکو کچکھ آسکمانوں میکں اور جکو کچکھ زمیکن میکں ہے سکب اسکی ککا ہے اور اسکی ککی عبادت لزم‬ ‫ہے۔ تو تم خدا کے سوا اوروں سے کیوں ڈرتے ہو (‪ )۵۲‬اور جو نعمتیں تم کو میسر ہ یں سب خدا کی طرف سے ہ یں۔ پ ھر‬ ‫جب تم کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کے آگے چلتے ہو (‪ )۵۳‬پ ھر جب وہ تم سے تکلیف کو دور کردیتا ہے تو کچھ‬ ‫لوگ تم میں سے خدا کے ساتھ شریک کرنے لگتے ہیں (‪ )۵۴‬تاکہ جو (نعمتیں) ہم نے ان کو عطا فرمائی ہیں ان کی ناشکری‬ ‫کریکں تکو (مشرککو) دنیکا میکں فائدے اٹھالو۔ عنقریکب تکم ککو (اس ککا انجام) معلوم ہوجائے گکا (‪ )۵۵‬اور ہمارے دیئے ہوئے مال‬ ‫میں سے ایسی چیزوں کا حصہ مقرر کرتے ہ یں جن کو جانتے ہی نہ یں۔ (کافرو) خدا کی قسم کہ جو تم افتراء کرتے ہو اس‬ ‫‪Page 105 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کی تم سے ضرور پرسش ہوگی (‪ )۵۶‬اور یہ لوگ خدا کے لیے تو بیٹیاں تجویز کرتے ہ یں۔ (اور) وہ ان سے پاک ہے اور‬ ‫اپنے لیے (بیٹے) جو مرغوب ودلپسند ہیں (‪ )۵۷‬حالنکہ جب ان میں سے کسی کو بی ٹی (کے پیدا ہونے) کی خبر ملتی ہے‬ ‫تکو اس ککا منکہ (غکم ککے سکبب) کال پکڑ جاتکا ہے اور (اس ککے دل ککو دیکھھو تکو) وہ اندوہناک ہوجاتکا ہے ( ‪ )۵۸‬اور اس خکبر بکد‬ ‫سے (جو وہ سنتا ہے) لوگوں سے چھپتا پھرتا ہے (اور سوچتا ہے) کہ آیا ذلت برداشت کرکے لڑکی کو زندہ رہنے دے یا زمین‬ ‫میکں گاڑ دے۔ دیکھھو یکہ جکو تجویکز کرتکے ہیکں بہت بری ہے (‪ )۵۹‬جکو لوگ آخرت پکر ایمان نہیکں رکھتکے ان ہی ککے لیکے بری‬ ‫باتیکں (شایان) ہیکں۔ اور خدا ککو صکفت اعلیکٰ (زیکب دیتکی ہے) اور وہ غالب حکمکت وال ہے ( ‪ )۶۰‬اور اگکر خدا لوگوں ککو ان‬ ‫کے ظلم کے سبب پکڑ نے لگے تو ایک جاندار کو زمین پر نہ چھوڑے لیکن ان کو ایک وقت مقرر تک مہلت دیئے جاتا ہے۔‬ ‫جب وہ وقت آجاتا ہے تو ایک گھڑی نہ پیچ ھے رہ سکتے ہ یں نہ آگے بڑھ سکتے ہ یں ( ‪ )۶۱‬اور یہ خدا کے لیے ایسی چیزیں‬ ‫تجویز کرتے ہیں جن کو خود ناپسند کرتے ہیں اور زبان سے جھوٹ بکے جاتے ہیں کہ ان کو (قیامت کے دن) بھلئی (یعنی‬ ‫نجات) ہوگی۔ کچھ شک نہیں کہ ان کے لیے (دوزخ کی) آگ (تیار) ہے اور یہ (دوزخ میں) سب سے آگے بھیجے جائیں گے (‬ ‫‪ )۶۲‬خدا کی قسم ہم نے تم سے پہلی امتوں کی طرف بھی پیغمبر بھیجے تو شیطان نے ان کے کردار (ناشائستہ) ان کو آراستہ‬ ‫کر دکھائے تو آج ب ھی وہی ان کا دوسکت ہے اور ان ککے لیکے عذاب الیم ہے (‪ )۶۳‬اور ہم نے جو تکم پکر کتاب نازل ککی ہے تو‬ ‫اس کے لیے جس امر میں ان لوگوں کو اختلف ہے تم اس کا فیصلہ کردو۔ اور (یہ) مومنوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے (‬ ‫‪ )۶۴‬اور خدا ہی نے آسمان سے پانی برسایا پ ھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کیا۔ بے شک اس میں سننے‬ ‫والوں ککے لیکے نشانکی ہے (‪ )۶۵‬اور تمہارے لیکے چارپایوں میکں بھھی (مقام) عکبرت (وغور) ہے ککہ ان ککے پیٹوں میکں جکو‬ ‫گوبر اور لہو ہے اس سکے ہم تککم ککو خالص دودھ پلتکے ہیکں جککو پینکے والوں ککے لیکے خوشگوار ہے (‪ )۶۶‬اور کھجور اور‬ ‫انگور ککے میووں سکے بھھی (تکم پینکے ککی چیزیکں تیار کرتکے ہو ککہ ان سکے شراب بناتکے ہو) اور عمدہ رزق (کھاتکے ہو) جکو‬ ‫لوگ سکمجھ رکھتکے ہیکں ان ککے لیکے ان (چیزوں) میکں (قدرت خدا ککی) نشانکی ہے (‪ )۶۷‬اور تمہارے پروردگار نکے شہد ککی‬ ‫مکھیوں کو ارشاد فرمایا کہ پہاڑوں میں اور درختوں میں اور اونچی اونچی چھتریوں میں جو لوگ بناتے ہیں گھر بنا (‪)۶۸‬‬ ‫اور ہر قسم کے میوے کھا۔ اور اپنے پروردگار کے صاف رستوں پر چلی جا۔ اس کے پیٹ سے پینے کی چیز نکلتی ہے جس‬ ‫ککے مختلف رنکگ ہوتکے ہیکں اس میکں لوگوں (ککے کئی امراض) ککی شفکا ہے۔ بےشکک سکوچنے والوں ککے لیکے اس میکں بھھی‬ ‫نشانی ہے (‪ )۶۹‬اور خدا ہی نے تم کو پیدا کیا۔ پھر وہی تم کو موت دیتا ہے اور تم میں بعض ایسے ہوتے ہیں کہ نہایت خراب‬ ‫عمر کو پہ نچ جاتے ہ یں اور (بہت کچھ) جاننے کے بعد ہر چیز سے بےعلم ہوجاتے ہ یں۔ بے شک خدا (سب کچھ) جاننے وال‬ ‫(اور) قدرت وال ہے (‪ )۷۰‬اور خدا نے رزق (ودولت) میں بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے تو جن لوگوں کو فضیلت دی‬ ‫ہے وہ اپنا رزق اپنے مملوکوں کو تو دے ڈالنے والے ہ یں نہ یں کہ سب اس میں برابر ہوجائیں۔ تو کیا یہ لوگ نعمت الہ یٰ کے‬ ‫منکر ہیں (‪ )۷۱‬اور خدا ہی نے تم میں سے تمہارے لیے عورتیں پیدا کیں اور عورتوں سے تمہارے بیٹے اور پوتے پیدا کیے‬ ‫اور کھانے کو تمہیں پاکیزہ چیزیں دیں۔ تو کیا بےاصل چیزوں پر اعتقاد رکھتے اور خدا کی نعمتوں سے انکار کرتے ہیں (‬ ‫‪ )۷۲‬اور خدا کے سوا ایسوں کو پوجتے ہ یں جو ان کو آسمانوں اور زمین میں روزی دینے کا ذرا ب ھی اختیار نہ یں رکھ تے‬ ‫اور نکہ کسکی اور طرح ککا مقدور رکھتکے ہیکں (‪ )۷۳‬تکو (لوگکو) خدا ککے بارے میکں (غلط) مثالیکں نکہ بناؤ۔ (صکحیح مثالوں ککا‬ ‫طریقہ) خدا ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے (‪ )۷۴‬خدا ایک اور مثال بیان فرماتا ہے کہ ایک غلم ہے جو (بالکل) دوسرے کے‬ ‫اختیار میں ہے اور کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا اور ایک ایسا شخص ہے جس کو ہم نے اپنے ہاں سے (بہت سا) مال طیب‬ ‫عطا فرمایا ہے اور وہ اس میں سے (رات دن) پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتا رہتا ہے تو کیا یہ دونوں شخص برابر ہیں؟ (ہرگز‬ ‫نہیکں) الحمدل لیککن ان میکں سکے اکثکر لوگ نہیکں سکمجھ رکھتکے (‪ )۷۵‬اور خدا ایکک اور مثال بیان فرماتکا ہے ککہ دو آدمکی ہیکں‬ ‫ایک اُن میں سے گونگا (اور دوسرے کی ملک) ہے (بےاختیار وناتوان) کہ کسی چیز پر قدرت نہ یں رکھ تا۔ اور اپنے مالک‬ ‫ککو دوبھھر ہو رہا ہے وہ جہاں اُسکے بھیجتکا ہے (خیکر سکے کبھھی) بھلئی نہیکں لتکا۔ کیکا ایسکا (گونگکا بہرا) اور وہ شخکص جکو‬ ‫(سنتا بولتا اور) لوگوں کو انصاف کرنے کا حکم دیتا ہے اور خود سیدھے راستے پر چل رہا ہے دونوں برابر ہیں؟ (‪ )۷۶‬اور‬ ‫آسمانوں اور زمین کا علم خدا ہی کو ہے اور (خدا کے نزدیک) قیامت کا آنا یوں ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا بلکہ اس سے بھی‬ ‫جلد تر۔ کچھ شک نہیں کہ خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۷۷‬اور خدا ہی نے تم کو تمہاری ماؤں کے شکم سے پیدا کیا کہ تم کچھ‬ ‫نہ یں جانتے ت ھے۔ اور اس نے تم کو کان اور آنکھ یں اور دل (اور اُن کے علوہ اور) اعضا بخشے تاکہ تم شکر کرو ( ‪)۷۸‬‬ ‫کیکا ان لوگوں نکے پرندوں ککو نہیکں دیکھھا ککہ آسکمان ککی ہوا میکں گھرے ہوئے (اُڑتکے رہتکے) ہیکں۔ ان ککو خدا ہی تھامکے رکھتکا‬ ‫‪Page 106 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہے۔ ایمان والوں ککے لیکے اس میکں (بہت سکی) نشانیاں ہیکں (‪ )۷۹‬اور خدا ہی نکے تمہارے لیکے گھروں ککو رہنکے ککی جگکہ بنایکا‬ ‫اور اُسی نے چوپایوں کی کھالوں سے تمہارے لیے ڈیرے بنائے۔ جن کو تم سبک دیکھ کر سفر اور حضر میں کام میں لتے‬ ‫ہو اور اُن ککی اون‪ ،‬پشکم اور بالوں سکے تکم اسکباب اور برتنکے ککی چیزیکں (بناتکے ہو جکو) مدت تکک (کام دیتکی ہیکں) ( ‪ )۸۰‬اور‬ ‫خدا ہی نے تمہارے (آرام کے) لیے اپنی پیدا کی ہوئی چیزوں کے سائے بنائے اور پہاڑوں میں غاریں بنائیں اور کُرتے بنائے‬ ‫جو تم کو گرمی سے بچائیں۔ اور (ایسے) کُرتے (ب ھی) جو تم کو اسلحہ جنگ (کے ضرر) سے محفوظ رکھ یں۔ اسی طرح‬ ‫خدا اپنکا احسکان تکم پکر پورا کرتکا ہے تاککہ تکم فرمانکبردار بنکو ( ‪ )۸۱‬اور اگکر یکہ لوگ اعتراض کریکں تکو (اے پیغمکبر) تمہارا کام‬ ‫فقط کھول کر سنا دینا ہے (‪ )۸۲‬یہ خدا کی نعمتوں سے واقف ہ یں۔ مگر (واقف ہو کر) اُن سے انکار کرتے ہ یں اور یہ اکثر‬ ‫ناشکرے ہیں (‪ )۸۳‬اور جس دن ہم ہر اُمت میں سے گواہ (یعنی پیغمبر) کھڑا کریں گے تو نہ تو کفار کو (بولنے کی) اجازت‬ ‫ملے گی اور نہ اُن کے عذر قبول کئے جائیں گے ( ‪ )۸۴‬اور جب ظالم لوگ عذاب دیکھ لیں گے تو پھر نہ تو اُن کے عذاب ہی‬ ‫می کں تخفیککف کککی جائے گککی اور ن کہ اُن کککو مہلت ہی دی جائے گککی ( ‪ )۸۵‬اور جککب مشرک (اپن کے بنائے ہوئے) شریکوں کککو‬ ‫دیکھیں گے تو کہیں گے کہ پروردگار یہ وہی ہمارے شریک ہیں جن کو ہم تیرے سوا پُکارا کرتے تھے۔ تو وہ (اُن کے کلم‬ ‫کو مسترد کردیں گے اور) اُن سے کہ یں گے کہ تم تو جھو ٹے ہو ( ‪ )۸۶‬اور اس دن خدا کے سامنے سرنگوں ہو جائیں گے‬ ‫اور جو طوفان وہ باند ھا کرتے ت ھے سب اُن سے جاتا رہے گا ( ‪ )۸۷‬جن لوگوں نے کفر کیا اور (لوگوں کو) خدا کے رستے‬ ‫سے روکا ہم اُن کو عذاب پر عذاب دیں گے۔ اس لیے کہ شرارت کیا کرتے ت ھے ( ‪ )۸۸‬اور (اس دن کو یاد کرو) جس دن ہم‬ ‫ہر اُمکت میکں سکے خود اُن پکر گواہ کھڑے کریکں گکے۔ اور (اے پیغمکبر) تکم ککو ان لوگوں پکر گواہ لئیکں گکے۔ اور ہم نکے تکم پکر‬ ‫(ایسکی) کتاب نازل ککی ہے ککہ (اس میکں) ہر چیکز ککا بیان (مفصکل) ہے اور مسکلمانوں ککے لیکے ہدایکت اور رحمکت اور بشارت‬ ‫ہے (‪ )۸۹‬خدا تم کو انصاف اور احسان کرنے اور رشتہ داروں کو (خرچ سے مدد) دینے کا حکم دیتا ہے۔ اور بےحیائی اور‬ ‫نامعقول کاموں سکے اور سکرکشی سکے منکع کرتکا ہے (اور) تمہیکں نصکیحت کرتکا ہے تاککہ تکم یاد رکھھو (‪ )۹۰‬اور جکب خدا سکے‬ ‫عہد واثق کرو تو اس کو پورا کرو اور جب پکی قسمیں کھاؤ تو اُن کو مت توڑو کہ تم خدا کو اپنا ضامن مقرر کرچکے ہو۔‬ ‫اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو جانتا ہے (‪ )۹۱‬اور اُس عورت کی طرح نہ ہونا جس نے محنت سے تو سوت کاتا۔ پھر‬ ‫اس کو توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر ڈال۔ کہ تم اپنی قسموں کو آپس میں اس بات کا ذریعہ بنانے لگو کہ ایک گروہ دوسرے‬ ‫گروہ سکے زیادہ غالب رہے۔ بات یکہ ہے ککہ خدا تمہیکں اس سکے آزماتکا ہے۔ اور جکن باتوں میکں تکم اختلف کرتکے ہو قیامکت ککو‬ ‫اس کی حقیقت تم پر ظاہر کر دے گا (‪ )۹۲‬اور اگر خدا چاہ تا تو تم (سب) کو ایک ہی جماعت بنا دیتا۔ لیکن وہ جسے چاہ تا‬ ‫ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہ تا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جو عمل تم کرتے ہو (اُس دن) اُن کے بارے میں تم سے ضرور‬ ‫پوچ ھا جائے گا (‪ )۹۳‬اور اپنی قسموں کو آپس میں اس بات کا ذریعہ نہ بناؤ کہ (لوگوں کے) قدم جم چکنے کے بعد لڑ کھڑا‬ ‫جائیں اور اس وجہ سے کہ تم نے لوگوں کو خدا کے رستے سے روکا تم کو عقوبت کا مزہ چکھنا پڑے۔ اور بڑا سخت عذاب‬ ‫ملے (‪ )۹۴‬اور خدا سکے جکو تکم نکے عہد کیکا ہے (اس ککو مکت بیچکو اور) اس ککے بدلے تھوڑی سکی قیمکت نکہ لو۔ (کیونککہ ایفائے‬ ‫عہد کا) جو صلہ خدا کے ہاں مقرر ہے وہ اگر سمجھو تو تمہارے لیے بہ تر ہے (‪ )۹۵‬جو کچھ تمہارے پاس ہے وہ ختم ہو جاتا‬ ‫ہے اور جو خدا کے پاس ہے وہ باقی ہے کہ (کبھی ختم نہیں ہوگا) اور جن لوگوں نے صبر کیا ہم اُن کو ان کے اعمال کا بہت‬ ‫اچھھا بدلہ دیکں گکے (‪ )۹۶‬جکو شخکص نیکک اعمال کرے گکا مرد ہو یکا عورت وہ مومکن بھھی ہوگکا تکو ہم اس ککو (دنیکا میکں) پاک‬ ‫(اور آرام ککی) زندگکی سکے زندہ رکھیکں گکے اور (آخرت میکں) اُن ککے اعمال ککا نہایکت اچھھا صکلہ دیکں گکے ( ‪ )۹۷‬اور جکب تکم‬ ‫قرآن پڑھنے لگو تو شیطان مردود سے پناہ مانگ لیا کرو (‪ )۹۸‬کہ جو مومن ہ یں اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھ تے ہیں اُن‬ ‫پر اس کا کچھ زور نہ یں چلتا (‪ )۹۹‬اس کا زور ان ہی لوگوں پر چلتا ہے جو اس کو رفیق بناتے ہ یں اور اس کے (وسوسے‬ ‫کے) سبب (خدا کے ساتھ) شریک مقرر کرتے ہ یں (‪ )۱۰۰‬اور جب ہم کوئی آیت کسی آیت کی جگہ بدل دیتے ہ یں۔ اور خدا‬ ‫جو کچھ نازل فرماتا ہے اسے خوب جانتا ہے تو (کافر) کہتے ہیں کہ تم یونہی اپنی طرف سے بنا لتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ ان‬ ‫میکں اکثکر نادان ہیکں (‪ )۱۰۱‬کہہ دو ککہ اس ککو روح القدس تمہارے پروردگار ککی طرف سکے سکچائی ککے سکاتھ لے ککر نازل‬ ‫ہوئے ہیں تاکہ یہ (قرآن) مومنوں کو ثابت قدم رکھے اور حکم ماننے والوں کے لئے تو (یہ) ہدایت اور بشارت ہے (‪ )۱۰۲‬اور‬ ‫ہمیں معلوم ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ اس (پیغمبر) کو ایک شخص سکھا جاتا ہے۔ مگر جس کی طرف (تعلیم کی) نسبت کرتے‬ ‫ہیکں اس ککی زبان تکو عجمکی ہے اور یکہ صکاف عربکی زبان ہے (‪ )۱۰۳‬یکہ لوگ خدا ککی آیتوں پکر ایمان نہیکں لتکے ان ککو خدا‬ ‫ہدایکت نہیکں دیتکا اور ان ککے لئے عذاب الیکم ہے (‪ )۱۰۴‬جھوٹ افتراء تکو وہی لوگ کیکا کرتکے ہیکں جکو خدا ککی آیتوں پکر ایمان‬ ‫‪Page 107 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نہیکں لتکے۔ اور وہی جھوٹھے ہیکں (‪ )۱۰۵‬جکو شخکص ایمان لنکے ککے بعکد خدا ککے سکاتھ کفکر کرے وہ نہیکں جکو (کفکر پکر‬ ‫زبردستی) مجبور کیا جائے اور اس کا دل ایمان کے ساتھ مطمئن ہو۔ بلکہ وہ جو (دل سے اور) دل کھول کر کفر کرے۔ تو‬ ‫ایسکوں پکر ال ککا غضب ہے۔ اور ان ککو بڑا سکخت عذاب ہوگکا (‪ )۱۰۶‬یکہ اس لئے ککہ انہوں نکے دنیکا ککی زندگکی ککو آخرت ککے‬ ‫مقابلے میں عزیز رکھا۔ اور اس لئے خدا کافر لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا (‪ )۱۰۷‬یہی لوگ ہیں جن کے دلوں پر اور کانوں پر‬ ‫اور آنکھوں پر خدا نے مہر لگا رکھی ہے۔ اور یہی غفلت میں پڑے ہوئے ہیں (‪ )۱۰۸‬کچھ شک نہیں کہ یہ آخرت میں خسارہ‬ ‫اٹھانے والے ہوں گے (‪ )۱۰۹‬پ ھر جن لوگوں نے ایذائیں اٹھانے کے بعد ترک وطن کیا۔ پ ھر جہاد کئے اور ثابت قدم رہے‬ ‫تمہارا پروردگار ان ککو بےشکک ان (آزمائشوں) ککے بعکد بخشنکے وال (اور ان پکر) رحمکت کرنکے وال ہے (‪ )۱۱۰‬جکس دن ہر‬ ‫متنفکس اپنکی طرف سکے جھگڑا کرنکے آئے گکا۔ اور ہر شخکص ککو اس ککے اعمال ککا پورا پورا بدلہ دیکا جائے گکا۔ اور کسکی ککا‬ ‫نقصان نہیں کیا جائے گا (‪ )۱۱۱‬اور خدا ایک بستی کی مثال بیان فرماتا ہے کہ (ہر طرح) امن چین سے بستی تھی ہر طرف‬ ‫سے رزق بافراغت چل آتا تھا۔ مگر ان لوگوں نے خدا کی نعمتوں کی ناشکری کی تو خدا نے ان کے اعمال کے سبب ان کو‬ ‫بھوک اور خوف ککا لباس پہنکا ککر (ناشکری ککا) مزہ چکھھا دیکا (‪ )۱۱۲‬اور ان ککے پاس ان ہی میکں سکے ایکک پیغمکبر آیکا تکو‬ ‫انہوں نے اس کو جھٹلیا سو ان کو عذاب نے آپکڑا اور وہ ظالم تھے (‪ )۱۱۳‬پس خدا نے جو تم کو حلل طیّب رزق دیا ہے‬ ‫اسے کھاؤ۔ اور ال کی نعمتوں کا شکر کرو۔ اگر اسی کی عبادت کرتے ہو (‪ )۱۱۴‬اس نے تم پر مُردار اور لہو اور سور کا‬ ‫گوشت حرام کردیا ہے اور جس چیز پر خدا کے سوا کسی اور کا نام پکارا جائے (اس کو بھی) ہاں اگر کوئی ناچار ہوجائے‬ ‫تکو بشرطیککہ گناہ کرنکے وال نکہ ہو اور نکہ حکد سکے نکلنکے وال تکو خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۱۵‬اور یوں ہی جھوٹ جکو‬ ‫تمہاری زبان پر آجائے مت کہہ دیا کرو کہ یہ حلل ہے اور یہ حرام ہے کہ خدا پر جھوٹ بہتان باندھ نے لگو۔ جو لوگ خدا پر‬ ‫جھوٹ بہتان باندھتکے ہیکں ان ککا بھل نہیکں ہوگکا (‪( )۱۱۶‬جھوٹ ککا) فائدہ تکو تھوڑا سکا ہے مگکر (اس ککے بدلے) ان ککو عذاب‬ ‫الیکم بہت ہوگکا (‪ )۱۱۷‬اور چیزیکں ہم تکم سکے پہلے بیان کرچککے ہیکں وہ ہم نکے یہودیوں پکر حرام کردی تھیکں۔ اور ہم نکے ان پکر‬ ‫کچھ ظلم نہ یں کیا بلکہ وہی اپنے آپ پر ظلم کرتے ت ھے (‪ )۱۱۸‬پ ھر جن لوگوں نے نادانی سے برا کام کیا۔ پ ھر اس کے بعد‬ ‫توبکہ ککی اور نیکوکار ہوگئے تکو تمہارا پروردگار (ان ککو) توبکہ کرنکے اور نیکوکار ہوجانکے ککے بعکد بخشنکے وال اور ان پکر‬ ‫رحمکت کرنکے وال ہے (‪ )۱۱۹‬بےشکک ابراہیکم (لوگوں ککے) امام اور خدا ککے فرمانکبردار تھھے۔ جکو ایکک طرف ککے ہو رہے‬ ‫تھھے اور مشرکوں میکں سکے نکہ تھھے (‪ )۱۲۰‬اس ککی نعمتوں ککے شکرگزار تھھے۔ خدا نکے ان ککو برگزیدہ کیکا تھھا اور (اپنکی)‬ ‫سیدھی راہ پر چلیا تھا (‪ )۱۲۱‬اور ہم نے ان کو دنیا میں بھی خوبی دی تھی۔ اور وہ آخرت میں بھی نیک لوگوں میں ہوں‬ ‫گے (‪ )۱۲۲‬پھر ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی کہ دین ابراہیم کی پیروی اختیار کرو جو ایک طرف کے ہو رہے تھے اور‬ ‫مشرکوں میں سے نہ تھے (‪ )۱۲۳‬ہفتے کا دن تو ان ہی لوگوں کے لئے مقرر کیا گیا تھا۔ جنہوں نے اس میں اختلف کیا۔ اور‬ ‫تمہارا پروردگار قیامکت ککے دن ان میکں ان باتوں ککا فیصکلہ کردے گکا جکن میکں وہ اختلف کرتکے تھھے ( ‪( )۱۲۴‬اے پیغمکبر)‬ ‫لوگوں ککو دانکش اور نیکک نصکیحت سکے اپنکے پروردگار ککے رسکتے ککی طرف بلؤ۔ اور بہت ہی اچھھے طریکق سکے ان سکے‬ ‫مناظرہ کرو۔ جو اس کے رستے سے بھٹک گیا تمہارا پروردگار اسے بھی خوب جانتا ہے اور جو رستے پر چلنے والے ہیں‬ ‫ان سکے بھھی خوب واقکف ہے (‪ )۱۲۵‬اور اگکر تکم ان ککو تکلیکف دینکی چاہو تکو اتنکی ہی دو جتنکی تکلیکف تکم ککو ان سکے پہنچکی۔‬ ‫اور اگکر صکبر کرو تکو وہ صکبر کرنکے والوں ککے لیکے بہت اچھھا ہے ( ‪ )۱۲۶‬اور صکبر ہی کرو اور تمہارا صکبر بھھی خدا ہی‬ ‫کی مدد سے ہے اور ان کے بارے میں غم نہ کرو اور جو یہ بداندیشی کرتے ہ یں اس سے تنگدل نہ ہو (‪ )۱۲۷‬کچھ شک نہ یں‬ ‫کہ جو پرہیزگار ہیں اور جو نیکوکار ہیں خدا ان کا مددگار ہے (‪)۱۲۸‬‬

‫‪Page 108 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫السرَاء‬ ‫سورة بنیٓ اسرآئیل ‪ٕ /‬‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫وہ (ذات) پاک ہے جو ایک رات اپنے بندے کو مسجدالحرام یعنی (خانہٴ کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک جس‬ ‫ککے گردا گرد ہم نکے برکتیکں رکھھی ہیکں لے گیکا تاککہ ہم اسکے اپنکی (قدرت ککی) نشانیاں دکھائیکں۔ بےشکک وہ سکننے وال (اور)‬ ‫دیکھنکے وال ہے (‪ )۱‬اور ہم نکے موسکیٰ ککو کتاب عنایکت ککی تھھی اور اس ککو بنکی اسکرائیل ککے لئے رہنمکا مقرر کیکا تھھا ککہ‬ ‫میرے سوا کسی کو کارساز نہ ٹھہرانا (‪ )۲‬اے اُن لوگوں کی اولد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا ت ھا۔‬ ‫بے شک نوح (ہمارے) شکرگزار بندے ت ھے (‪ )۳‬اور ہم نے کتاب میں بنی اسرائیل سے کہہ دیا ت ھا کہ زمین میں دو دفعہ فساد‬ ‫مچاؤ گکے اور بڑی سکرکشی کرو گکے (‪ )۴‬پکس جکب پہلے (وعدے) ککا وقکت آیکا تکو ہم نکے سکخت لڑائی لڑنکے والے بندے تکم پکر‬ ‫مسلط کردیئے اور وہ شہروں کے اندر پھیل گئے۔ اور وہ وعدہ پورا ہو کر رہا (‪ )۵‬پھر ہم نے دوسری بات تم کو اُن پر غلبہ‬ ‫دیا اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کی۔ اور تم کو جماعت کثیر بنا دیا (‪ )۶‬اگر تم نیکوکاری کرو گے تو اپنی جانوں‬ ‫کے لئے کرو گے۔ اور اگر اعمال بد کرو گے تو (اُن کا) وبال ب ھی تمہاری ہی جانوں پر ہوگا پ ھر جب دوسرے (وعدے) کا‬ ‫وقکت آیکا (تکو ہم نکے پھھر اپنکے بندے بھیجکے) تاککہ تمہارے چہروں ککو بگاڑ دیکں اور جکس طرح پہلی دفعکہ مسکجد (بیکت المقدس)‬ ‫میکں داخکل ہوگئے تھھے اسکی طرح پھھر اس میکں داخکل ہوجائیکں اور جکس چیکز پکر غلبکہ پائیکں اُسکے تباہ کردیکں ( ‪ )۷‬امیکد ہے ککہ‬ ‫تمہارا پروردگار تم پر رحم کرے‪ ،‬اور اگر تم پھر وہی (حرکتیں) کرو گے تو ہم بھی (وہی پہل سلوک) کریں گے اور ہم نے‬ ‫جہنکم ککو کافروں ککے لئے قیکد خانکہ بنکا رکھھا ہے (‪ )۸‬یکہ قرآن وہ رسکتہ دکھاتکا ہے جکو سکب سکے سکیدھا ہے اور مومنوں ککو جکو‬ ‫نیکک عمکل کرتکے ہیکں بشارت دیتکا ہے ککہ اُن ککے لئے اجکر عظیکم ہے ( ‪ )۹‬اور یکہ بھھی (بتاتکا ہے) ککہ جکو آخرت پکر ایمان نہیکں‬ ‫رکھ تے اُن کے لئے ہم نے دکھ دینے وال عذاب تیار کر رک ھا ہے ( ‪ )۱۰‬اور انسان جس طرح (جلدی سے) بھلئی مانگتا ہے‬ ‫اسکی طرح برائی مانگتکا ہے۔ اور انسکان جلد باز (پیدا ہوا) ہے (‪ )۱۱‬اور ہم نکے دن اور رات ککو دو نشانیاں بنایکا ہے رات ککی‬ ‫نشانی کو تاریک بنایا اور دن کی نشانی کو روشن۔ تاکہ تم اپنے پروردگار کا فضل (یعنی) روزی تلش کرو اور برسوں کا‬ ‫شمار اور حسککاب جانککو۔ اور ہم نکے ہر چیککز ککو (بخوبککی) تفصککیل کردی ہے (‪ )۱۲‬اور ہم نکے ہر انسککان ککے اعمال ککو (بکہ‬ ‫صکورت کتاب) اس ککے گلے میکں لٹککا دیکا ہے۔ اور قیامکت ککے روز (وہ) کتاب اسکے نکال دکھائیکں گکے جسکے وہ کھل ہوا‬ ‫دیکھے گا (‪( )۱۳‬کہا جائے گا کہ) اپنی کتاب پڑھ لے۔ تو آج اپنا آپ ہی محاسب کافی ہے (‪ )۱۴‬جو شخص ہدایت اختیار کرتا‬ ‫ہے تو اپنے لئے اختیار کرتا ہے۔ اور جو گمراہ ہوتا ہے گمراہی کا ضرر بھی اسی کو ہوگا۔ اور کوئی شخص کسی دوسرے‬ ‫کا بوجھ نہیں اٹھائے گا۔ اور جب تک ہم پیغمبر نہ بھیج لیں عذاب نہیں دیا کرتے ( ‪ )۱۵‬اور جب ہمارا ارادہ کسی بستی کے‬ ‫ہلک کرنے کا ہوا تو وہاں کے آسودہ لوگوں کو (فواحش پر) مامور کردیا تو وہ نافرمانیاں کرتے رہے۔ پ ھر اس پر (عذاب‬ ‫ککا) حککم ثابکت ہوگیکا۔ اور ہم نکے اسکے ہلک ککر ڈال (‪ )۱۶‬اور ہم نکے نوح ککے بعکد بہت سکی اُمتوں ککو ہلک ککر ڈال۔ اور‬ ‫تمہارا پروردگار اپنکے بندوں ککے گناہوں کککو جاننکے اور دیکھنکے وال کافککی ہے (‪ )۱۷‬جککو شخککص دنیککا (کککی آسککودگی) کککا‬ ‫خواہشمند ہو تو ہم اس میں سے جسے چاہ تے ہ یں اور جتنا چاہ تے ہ یں جلد دے دیتے ہ یں۔ پ ھر اس کے لئے جہ نم کو (ٹھکانا)‬ ‫مقرر کر رک ھا ہے۔ جس میں وہ نفرین سن کر اور (درگاہ خدا سے) راندہ ہو کر داخل ہوگا (‪ )۱۸‬اور جو شخص آخرت کا‬ ‫خواسکتگار ہوا اور اس میکں اتنکی کوشکش کرے جتنکی اسکے لئق ہے اور وہ مومکن بھھی ہو تکو ایسکے ہی لوگوں ککی کوشکش‬ ‫ٹھکان کے لگتککی ہے (‪ )۱۹‬ہم اُن کککو اور ان کککو سککب کککو تمہارے پروردگار کککی بخشککش س کے مدد دیت کے ہی کں۔ اور تمہارے‬ ‫پروردگار کی بخشش (کسی سے) رکی ہوئی نہ یں (‪ )۲۰‬دیک ھو ہم نے کس طرح بعض کو بعض پر فضیلت بخشی ہے۔ اور‬ ‫آخرت درجوں میں (دنیا سے) بہت برتر اور برتری میں کہیں بڑھ کر ہے (‪ )۲۱‬اور خدا کے ساتھ کوئی اور معبود نہ بنانا کہ‬ ‫ملمتیں سن کر اور بےکس ہو کر بیٹھے رہ جاؤ گے (‪ )۲۲‬اور تمہارے پروردگار نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی‬ ‫کی عبادت نہ کرو اور ماں باپ کے ساتھ بھلئی کرتے رہو۔ اگر ان میں سے ایک یا دونوں تمہارے سامنے بڑھاپے کو پہ نچ‬ ‫جائیں تو اُن کو اُف تک نہ کہ نا اور نہ انہ یں جھڑکنا اور اُن سے بات ادب کے ساتھ کرنا ( ‪ )۲۳‬اور عجزو نیاز سے ان کے‬ ‫آگے جھکے رہو اور ان کے حق میں دعا کرو کہ اے پروردگار جیسا انہوں نے مجھے بچپن میں (شفقت سے) پرورش کیا ہے‬ ‫‪Page 109 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تو ب ھی اُن (کے حال) پر رحمت فرما ( ‪ )۲۴‬جو کچھ تمہارے دلوں میں ہے تمہارا پروردگار اس سے بخوبی واقف ہے۔ اگر‬ ‫تم نیک ہوگے تو وہ رجوع لنے والوں کو بخش دینے وال ہے (‪ )۲۵‬اور رشتہ داروں اور محتاجوں اور مسافروں کو ان کا‬ ‫حق ادا کرو۔ اور فضول خرچی سے مال نہ اُڑاؤ ( ‪ )۲۶‬کہ فضول خرچی کرنے والے تو شیطان کے بھائی ہ یں۔ اور شیطان‬ ‫اپنے پروردگار (کی نعمتوں) کا کفر ان کرنے وال (یعنی ناشکرا) ہے (‪ )۲۷‬اور اگر تم نے اپنے پروردگار کی رحمت (یعنی‬ ‫فراخ دستی) کے انتظار میں جس کی تمہ یں امید ہو ان (مستحقین) کی طرف توجہ نہ کرسکو اُن سے نرمی سے بات کہہ دیا‬ ‫کرو (‪ )۲۸‬اور اپنے ہاتھ کو نہ تو گردن سے بند ھا ہوا (یعنی بہت تنگ) کرلو (کہ کسی کچھ دو ہی نہ یں) اور نہ بالکل کھول‬ ‫ہی دو (ککہ سکبھی دے ڈالو اور انجام یکہ ہو) ککہ ملمکت زدہ اور درماندہ ہو ککر بیٹھھ جاؤ (‪ )۲۹‬بےشکک تمہارا پروردگار جکس‬ ‫کی روزی چاہ تا ہے فراخ کردیتا ہے اور (جس کی روزی چاہ تا ہے) تنگ کردیتا ہے وہ اپنے بندوں سے خبردار ہے اور (ان‬ ‫ککو) دیککھ رہا ہے (‪ )۳۰‬اور اپنکی اولد ککو مفلسکی ککے خوف سکے قتکل نکہ کرنکا۔ (کیونککہ) ان ککو اور تکم ککو ہم ہی رزق دیتکے‬ ‫ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ ان کا مار ڈالنا بڑا سخت گناہ ہے (‪ )۳۱‬اور زنا کے بھی پاس نہ جانا کہ وہ بےحیائی اور بری راہ ہے‬ ‫(‪ )۳۲‬اور جس کا جاندار کا مارنا خدا نے حرام کیا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (یعنی بفتویٰ شریعت)۔ اور جو‬ ‫شخص ظلم سے قتل کیا جائے ہم نے اس کے وارث کو اختیار دیا ہے (کہ ظالم قاتل سے بدلہ لے) تو اس کو چاہیئے کہ قتل (کے‬ ‫قصاص) میں زیادتی نہ کرے کہ وہ منصورو فتحیاب ہے (‪ )۳۳‬اور یتیم کے مال کے پاس ب ھی نہ پھٹکنا مگر ایسے طریق‬ ‫سے کہ بہت بہتر ہو یہاں تک کہ ہو جوانی کو پہنچ جائے۔ اور عہد کو پورا کرو کہ عہد کے بارے میں ضرور پرسش ہوگی (‬ ‫‪ )۳۴‬اور جب (کوئی چیز) ناپ ککر دینے لگو تو پیمانہ پورا بھرا کرو اور (جب تول کر دو تو) ترازو سیدھی رکھ کر تول‬ ‫کرو۔ یہ بہت اچھی بات اور انجام کے لحاظ سے بھی بہت بہتر ہے (‪ )۳۵‬اور (اے بندے) جس چیز کا تجھے علم نہیں اس کے‬ ‫پیچھھے نکہ پکڑ۔ ککہ کان اور آنککھ اور دل ان سکب (جوارح) سکے ضرور باز پرس ہوگکی (‪ )۳۶‬اور زمیکن پکر اککڑ ککر (اور تکن‬ ‫ککر) مکت چکل ککہ تکو زمیکن ککو پھاڑ تکو نہیکں ڈالے گکا اور نکہ لمبکا ہو ککر پہاڑوں (ککی چوٹھی) تکک پہنکچ جائے گکا ( ‪ )۳۷‬ان سکب‬ ‫(عادتوں) ککی برائی تیرے پروردگار ککے نزدیکک بہت ناپسکند ہے (‪ )۳۸‬اے پیغمکبر یکہ ان (ہدایتوں) میکں سکے ہیکں جکو خدا نکے‬ ‫دانائی ککی باتیکں تمہاری طرف وحکی ککی ہیکں۔ اور خدا ککے سکاتھ کوئی معبود نکہ بنانکا ککہ (ایسکا کرنکے سکے) ملمکت زدہ اور‬ ‫(درگاہ خدا سکے) راندہ بنکا ککر جہنکم میکں ڈال دیئے جاؤ گکے (‪( )۳۹‬مشرککو!) کیکا تمہارے پروردگار نکے تکم ککو لڑککے دیئے اور‬ ‫خود فرشتوں ککو بیٹیاں بنایکا۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ (یکہ) تکم بڑی (نامعقول بات) کہتکے ہو (‪ )۴۰‬اور ہم نکے اس قرآن میکں طرح‬ ‫طرح کی باتیں بیان کی ہیں تاکہ لوگ نصیحت پکڑیں گے۔ مگر وہ اس سے اور بدک جاتے ہیں ( ‪ )۴۱‬کہہ دو کہ اگر خدا کے‬ ‫سکاتھ اور معبود ہوتکے جیسکا ککہ یکہ کہتکے ہیکں تکو وہ ضرور (خدائے) مالک عرش ککی طرف (لڑنکے بھڑنکے ککے لئے) رسکتہ‬ ‫نکالتکے (‪ )۴۲‬وہ پاک ہے اور جکو کچکھ یکہ بکواس کرتکے ہیکں اس سکے (اس ککا رتبکہ) بہت عالی ہے (‪ )۴۳‬سکاتوں آسکمان اور‬ ‫زمین اور جو لوگ ان میں ہیں سب اسی کی تسبیح کرتے ہیں۔ اور (مخلوقات میں سے) کوئی چیز نہیں مگر اس کی تعریف‬ ‫کے ساتھ تسبیح کرتی ہے۔ لیکن تم ان کی تسکبیح کو نہ یں سمجھتے۔ بے شک وہ بردبار (اور) غفار ہے (‪ )۴۴‬اور جب قرآن‬ ‫پڑھا کرتے ہو تو ہم تم میں اور ان لوگوں میں جو آخرت پر ایمان نہ یں رکھ تے حجاب پر حجاب کر دیتے ہ یں (‪ )۴۵‬اور ان‬ ‫کے دلوں پر پردہ ڈال دیتے ہ یں کہ اسے سمجھ نہ سکیں اور ان کے کانوں میں ثقل پیدا کر دیتے ہ یں۔ اور جب تم قرآن میں‬ ‫اپنے پروردگار یکتا کا ذکر کرتے ہو تو وہ بدک جاتے اور پیٹھ پھیر کر چل دیتے ہیں (‪ )۴۶‬یہ لوگ جب تمہاری طرف کان‬ ‫لگاتے ہ یں تو جس نیت سے یہ سنتے ہ یں ہم اسے خوب جانتے ہ یں اور جب یہ سرگوشیاں کرتے ہ یں (یعنی) جب ظالم کہ تے‬ ‫ہیں کہ تم ایک ایسے شخص کی پیروی کرتے ہو جس پر جادو کیا گیا ہے ( ‪ )۴۷‬دیک ھو انہوں نے کس کس طرح کی تمہارے‬ ‫بارے میں باتیں بنائیں ہ یں۔ سو یہ گمراہ ہو رہے ہ یں اور رستہ نہ یں پاسکتے (‪ )۴۸‬اور کہ تے ہ یں کہ جب ہم (مر کر بوسیدہ)‬ ‫ہڈیوں اور چُور چُور ہوجائیں گے تو کیا ازسرنو پیدا ہو کر اُٹھیں گے ( ‪ )۴۹‬کہہ دو کہ (خواہ تم) پتھر ہوجاؤ یا لوہا (‪)۵۰‬‬ ‫یکا کوئی اور چیکز جکو تمہارے نزدیکک (پتھھر اور لوہے سکے بھھی) بڑی (سکخت) ہو (جھھٹ کہیکں گکے) ککہ (بھل) ہمیکں دوبارہ‬ ‫کون جِلئے گا؟ کہہ دو کہ وہی جس نے تم کو پہلی بار پیدا کیا۔ تو (تعجب سے) تمہارے آگے سرہلئیں گے اور پوچھ یں گے‬ ‫کہ ایسا کب ہوگا؟ کہہ دو کہ امید ہے جلد ہوگا (‪ )۵۱‬جس دن وہ تمہیں پکارے گا تو تم اس کی تعریف کے ساتھ جواب دو گے‬ ‫اور خیال کرو گکے ککہ تکم (دنیکا میکں) بہت ککم (مدت) رہے (‪ )۵۲‬اور میرے بندوں سکے کہہ دو ککہ (لوگوں سکے) ایسکی باتیکں کہا‬ ‫کریکں جکو بہت پسکندیدہ ہوں۔ کیونککہ شیطان (بری باتوں سکے) ان میکں فسکاد ڈلوا دیتکا ہے۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ شیطان انسکان ککا‬ ‫کھل دشمکن ہے (‪ )۵۳‬تمہارا پروردگار تکم سکے خوب واقکف ہے۔ اگکر چاہے تکو تکم پکر رحکم کرے یکا اگکر چاہے تکو تمہیکں عذاب‬ ‫‪Page 110 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دے۔ اور ہم نے تم کو ان پر داروغہ (بنا کر) نہ یں بھیجا (‪ )۵۴‬اور جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہ یں تمہارا پروردگار ان‬ ‫سکے خوب واقکف ہے۔ اور ہم نکے بعکض پیغمکبروں ککو بعکض پکر فضیلت بخشکی اور داؤد ککو زبور عنایکت ککی (‪ )۵۵‬کہو ککہ‬ ‫(مشرکو) جن لوگوں کی نسبت تمہیں (معبود ہونے کا) گمان ہے ان کو بل کر دیکھو۔ وہ تم سے تکلیف کے دور کرنے یا اس‬ ‫کے بدل دینے کا کچھ ب ھی اختیار نہ یں رکھ تے (‪ )۵۶‬یہ لوگ جن کو (خدا کے سوا) پکارتے ہ یں وہ خود اپنے پروردگار کے‬ ‫ہاں ذریعہ (تقرب) تلش کرتے رہ تے ہیں کہ کون ان میں (خدا کا) زیادہ مقرب ہوتا ہے اور اس کی رحمت کے امیدوار رہتے‬ ‫ہ یں اور اس کے عذاب سے خوف رکھ تے ہ یں۔ بے شک تمہارے پروردگار کا عذاب ڈرنے کی چیز ہے (‪ )۵۷‬اور (کفر کرنے‬ ‫والوں کی) کوئی بستی نہ یں مگر قیامت کے دن سے پہلے ہم اسے ہلک کردیں گے یا سخت عذاب سے معذب کریں گے۔ یہ‬ ‫کتاب (یعنی تقدیر) میں لک ھا جاچکا ہے (‪ )۵۸‬اور ہم نے نشانیاں بھیجنی اس لئے موقوف کردیں کہ اگلے لوگوں نے اس کی‬ ‫تکذیکب ککی تھھی۔ اور ہم نکے ثمود ککو اونٹنکی (نبوت صکالح ککی کھلی) نشانکی دی۔ تکو انہوں نکے اس پکر ظلم کیکا اور ہم جکو‬ ‫نشانیاں بھیجا کرتکے ہیکں تو ڈرانکے کو (‪ )۵۹‬جب ہم نے تم سکے کہا کہ تمہارا پروردگار لوگوں کو احاطکہ کئے ہوئے ہے۔ اور‬ ‫جو نمائش ہم نے تمہیں دکھائی اس کو لوگوں کے لئے آرمائش کیا۔ اور اسی طرح (تھوہر کے) درخت کو جس پر قرآن میں‬ ‫لعنت کی گئی۔ اور ہم انہ یں ڈراتے ہ یں تو ان کو اس سے بڑی (سخت) سرکشی پیدا ہوتی ہے ( ‪ )۶۰‬اور جب ہم نے فرشتوں‬ ‫سے کہا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے نہ کیا۔ بول کہ بھل میں ایسے شخص کو سجدہ کرو جس کو‬ ‫تو نے م ٹی سے پیدا کیا ہے (‪( )۶۱‬اور از راہ طنز) کہ نے لگا کہ دیکھ تو یہی وہ ہے جسے تو نے مجھ پر فضیلت دی ہے۔‬ ‫اگر تو مجھ کو قیامت کے دن تک مہلت دے تو میں تھوڑے سے شخصوں کے سوا اس کی (تمام) اولد کی جڑ کاٹ تا رہوں‬ ‫گکا (‪ )۶۲‬خدا نکے فرمایکا (یہاں سکے) چل جکا۔ جکو شخکص ان میکں سکے تیری پیروی کرے گکا تکو تکم سکب ککی جزا جہنکم ہے (اور‬ ‫وہ) پوری سزا (ہے) (‪ )۶۳‬اور ان میں سے جس کو بہکا سکے اپنی آواز سے بہکاتا رہ۔ اور ان پر اپنے سواروں اور پیاروں‬ ‫کو چڑھا کر لتا رہ اور ان کے مال اور اولد میں شریک ہوتا رہ اور ان سے وعدے کرتا رہ۔ اور شیطان جو وعدے ان سے‬ ‫کرتکا ہے سکب دھوککا ہے (‪ )۶۴‬جکو میرے (مخلص) بندے ہیکں ان پکر تیرا کچکھ زور نہیکں۔ اور (اے پیغمکبر) تمہارا پروردگار‬ ‫کارساز کافی ہے (‪ )۶۵‬تمہارا پروردگار وہ ہے جو تمہارے لئے دریا میں کشتیاں چلتا ہے تاکہ تم اس کے فضل سے (روزی)‬ ‫تلش کرو۔ بےشک وہ تم پر مہربان ہے (‪ )۶۶‬اور جب تم کو دریا میں تکلیف پہنچتی ہے (یعنی ڈوبنے کا خوف ہوتا ہے) تو‬ ‫جن کو تم پکارا کرتے ہو سب اس (پروردگار) کے سوا گم ہوجاتے ہ یں۔ پ ھر جب وہ تم کو (ڈوبنے سے) بچا کر خشکی پر‬ ‫لے جاتکا ہے تکو تکم منکہ پھیکر لیتکے ہو اور انسکان ہے ہی ناشکرا (‪ )۶۷‬کیکا تکم (اس سکے) بےخوف ہو ککہ خدا تمہیکں خشککی ککی‬ ‫طرف (لے جا کر زمین میں) دھنسا دے یا تم پر سنگریزوں کی بھری ہوئی آند ھی چلدے۔ پ ھر تم اپنا کوئی نگہبان نہ پاؤ (‬ ‫‪ )۶۸‬یکا (اس سکے) بےخوف ہو ککر تکم دوسکری دفعکہ دریکا میکں لے جائے پھھر تکم پکر تیکز ہوا چلئے اور تمہارے کفکر ککے سکبب‬ ‫تمہیکں ڈبکو دے۔ پھھر تکم اس غرق ککے سکبب اپنکے لئے کوئی ہمارا پیچھھا کرنکے وال نکہ پاؤ (‪ )۶۹‬اور ہم نکے بنکی آدم ککو عزت‬ ‫بخشی اور ان کو جنگل اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی (‪۷۰‬‬ ‫) جس دن ہم سب لوگوں کو ان کے پیشواؤں کے ساتھ بلئیں گے۔ تو جن (کے اعمال) کی کتاب ان کے داہ نے ہاتھ میں دی‬ ‫جائے گی وہ اپنی کتاب کو (خوش ہو ہو کر) پڑھ یں گے اور ان پر دھاگے برابر ب ھی ظلم نہ ہوگا (‪ )۷۱‬اور جو شخص اس‬ ‫(دنیا) میں اندھا ہو وہ آخرت میں بھی اندھا ہوگا۔ اور (نجات کے) رستے سے بہت دور ( ‪ )۷۲‬اور اے پیغمبر جو وحی ہم نے‬ ‫تمہاری طرف بھیجکی ہے قریکب تھھا ککہ یکہ (کافکر) لوگ تکم ککو اس سکے بچل دیکں تاککہ تکم اس ککے سکوا اور باتیکں ہماری نسکبت‬ ‫بنالو۔ اور اس وقت وہ تم کو دوست بنا لیتے (‪ )۷۳‬اور اگر تم کو ثابت قدم نہ رہ نے دیتے تو تم کسی قدر ان کی طرف مائل‬ ‫ہونے ہی لگے ت ھے (‪ )۷۴‬اس وقت ہم تم کو زندگی میں (عذاب کا) دونا اور مرنے پر ب ھی دونا مزا چکھاتے پ ھر تم ہمارے‬ ‫مقابلے میں کسی کو اپنا مددگار نہ پاتے (‪ )۷۵‬اور قریب تھا کہ یہ لوگ تمہیں زمین (مکہ) سے پھسل دیں تاکہ تمہیں وہاں سے‬ ‫جلوطن کر دیں۔ اور اس وقت تمہارے پیچ ھے یہ ب ھی نہ رہ تے مگر کم (‪ )۷۶‬جو پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے ت ھے ان‬ ‫کا (اور ان کے بارے میں ہمارا یہی) طریق رہا ہے اور تم ہمارے طریق میں تغیروتبدل نہ پاؤ گے (‪( )۷۷‬اے محمدﷺ) سورج‬ ‫کے ڈھلنے سے رات کے اندھیرے تک (ظہر‪ ،‬عصر‪ ،‬مغرب‪ ،‬عشا کی) نمازیں اور صبح کو قرآن پڑھا کرو۔ کیوں صبح کے‬ ‫وقکت قرآن ککا پڑھنکا موجکب حضور (ملئککہ) ہے (‪ )۷۸‬اور بعکض حصکہ شکب میکں بیدار ہوا کرو (اور تہجکد ککی نماز پڑھھا‬ ‫کرو)۔ (یہ شب خیزی) تمہاری لئے (سبب) زیادت ہے (ثواب اور نماز تہجد تم کو نفل) ہے قریب ہے کہ خدا تم کو مقام محمود‬ ‫میکں داخکل کرے (‪ )۷۹‬اور کہو ککہ اے پروردگار مجھھے (مدینکے میکں) اچھھی طرح داخکل کیجیکو اور (مککے سکے) اچھھی طرح‬ ‫‪Page 111 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نکالیو۔ اور اپنے ہاں سے زور وقوت کو میرا مددگار بنائیو (‪ )۸۰‬اور کہہ دو کہ حق آگیا اور باطل نابود ہوگیا۔ بےشک باطل‬ ‫نابود ہونے وال ہے (‪ )۸۱‬اور ہم قرآن (کے ذریعے) سے وہ چیز نازل کرتے ہیں جو مومنوں کے لئے شفا اور رحمت ہے اور‬ ‫ظالموں کے حق میں تو اس سے نقصان ہی بڑھ تا ہے (‪ )۸۲‬اور جب ہم انسان کو نعمت بخشتے ہ یں تو ردگرداں ہوجاتا اور‬ ‫پہلو پھیر لیتا ہے۔ اور جب اسے سختی پہنچتی ہے تو ناامید ہوجاتا ہے (‪ )۸۳‬کہہ دو کہ ہر شخص اپنے طریق کے مطابق عمل‬ ‫کرتکا ہے۔ سکو تمہارا پروردگار اس شخکص سکے خوب واقکف ہے جکو سکب سکے زیادہ سکیدھے رسکتے پکر ہے ( ‪ )۸۴‬اور تکم سکے‬ ‫روح کے بارے میں سوال کرتے ہ یں۔ کہہ دو کہ وہ میرے پروردگار کی ایک شان ہے اور تم لوگوں کو (بہت ہی) کم علم دیا‬ ‫گیکا ہے (‪ )۸۵‬اور اگکر ہم چاہیکں تکو جکو (کتاب) ہم تمہاری طرف بھیجتکے ہیکں اسکے (دلوں سکے) محکو کردیکں۔ پھھر تکم اس ککے‬ ‫لئے ہمارے مقابلے میں کسی کو مددگار نہ پاؤ (‪ )۸۶‬مگر (اس کا قائم رہنا) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے۔ کچھ شک نہیں‬ ‫ککہ تکم پکر اس ککا بڑا فضکل ہے (‪ )۸۷‬کہہ دو ککہ اگکر انسکان اور جکن اس بات پکر مجتمکع ہوں ککہ اس قرآن جیسکا بنکا لئیکں تکو اس‬ ‫جیسا نہ لسکیں گے اگرچہ وہ ایک دوسرے کو مددگار ہوں (‪ )۸۸‬اور ہم نے قرآن میں سب باتیں طرح طرح سے بیان کردی‬ ‫ہیں۔ مگر اکثر لوگوں نے انکار کرنے کے سوا قبول نہ کیا ( ‪ )۸۹‬اور کہنے لگے کہ ہم تم پر ایمان نہیں لئیں گے جب تک کہ‬ ‫(عجیب وغریب باتیں نہ دکھاؤ یعنی یا تو) ہمارے لئے زمین سے چشمہ جاری کردو (‪ )۹۰‬یا تمہارا کھجوروں اور انگوروں‬ ‫ککا کوئی باغ ہو اور اس ککے بیکچ میکں نہریکں بہا نکالو (‪ )۹۱‬یکا جیسکا تکم کہا کرتکے ہو ہم پکر آسکمان ککے ٹکڑے ل گراؤ یکا خدا‬ ‫اور فرشتوں کو (ہمارے) سامنے لؤ (‪ )۹۲‬یا تو تمہارا سونے کا گھر ہو یا تم آسمان پر چڑھ جاؤ۔ اور ہم تمہارے چڑھنے کو‬ ‫ب ھی نہ یں مانیں گکے جکب تک ککہ کوئی کتاب نہ لؤ جسکے ہم پڑھ ب ھی لیں۔ کہہ دو ککہ میرا پروردگار پاک ہے میکں تو صکرف‬ ‫ایکک پیغام پہنچانکے وال انسکان ہوں (‪ )۹۳‬اور جکب لوگوں ککے پاس ہدایکت آگئی تکو ان ککو ایمان لنکے سکے اس ککے سکوا کوئی‬ ‫چیز مانع نہ ہوئی کہ کہ نے لگے کہ کیا خدا نے آدمی کو پیغمبر کرکے بھیجا ہے ( ‪ )۹۴‬کہہ دو کہ اگر زمین میں فرشتے ہوتے‬ ‫(کہ اس میں) چلتے پھرتے (اور) آرام کرتے (یعنی بستے) تو ہم اُن کے پاس فرشتے کو پیغمبر بنا کر بھیجتے ( ‪ )۹۵‬کہہ دو‬ ‫ککہ میرے اور تمہارے درمیان خدا ہی گواہ کافکی ہے۔ وہی اپنکے بندوں سکے خکبردار (اور ان ککو) دیکھنکے وال ہے (‪ )۹۶‬اور‬ ‫جس شخص کو خدا ہدایت دے وہی ہدایت یاب ہے۔ اور جن کو گمراہ کرے تو تم خدا کے سوا اُن کے رفیق نہیں پاؤ گے۔ اور‬ ‫ہم اُن کو قیامت کے دن اوند ھے منہ اند ھے گونگے اور بہرے (بنا کر) اٹھائیں گے۔ اور ان کا ٹھکانہ دوزخ ہے۔ جب (اس‬ ‫کی آگ) بجھنے کو ہوگی تو ہم ان کو (عذاب دینے کے لئے) اور بھڑکا دیں گے ( ‪ )۹۷‬یہ ان کی سزا ہے اس لئے کہ وہ ہماری‬ ‫آیتوں سکے کفکر کرتکے تھھے اور کہتکے تھھے ککہ جکب ہم (مکر ککر بوسکیدہ) ہڈیاں اور ریزہ ریزہ ہوجائیکں گکے تکو کیکا ازسکرنو پیدا‬ ‫کئے جائیں گکے (‪ )۹۸‬کیا انہوں نکے نہ یں دیکھھا ککہ خدا جس نکے آسکمانوں اور زمین کو پیدا کیکا ہے اس بات پکر قادر ہے ککہ ان‬ ‫جیسے (لوگ) پیدا کردے۔ اور اس نے ان کے لئے ایک وقت مقرر کر دیا ہے جس میں کچھ ب ھی شک نہ یں۔ تو ظالموں نے‬ ‫انکار کرنے کے سوا (اسے) قبول نہ کیا (‪ )۹۹‬کہہ دو کہ اگر میرے پروردگار کی رحمت کے خزانے تمہارے ہاتھ میں ہوتے‬ ‫تو تم خرچ ہوجانے کے خوف سے (ان کو) بند رکھتے۔ اور انسان دل کا بہت تنگ ہے (‪ )۱۰۰‬اور ہم نے موسیٰ کو نو کھلی‬ ‫نشانیاں دیں تو بنی اسرائیل سے دریافت کرلو کہ جب وہ ان کے پاس آئے تو فرعون نے ان سے کہا کہ موسیٰ میں خیال کرتا‬ ‫ہوں ککہ تکم پکر جادو کیکا گیکا ہے (‪ )۱۰۱‬انہوں نکے کہا ککہ تکم یکہ جانتکے ہو ککہ آسکمانوں اور زمیکن ککے پروردگار ککے سکوا ان ککو‬ ‫کسی نے نازل نہیں کیا۔ (اور وہ بھی تم لوگوں کے) سمجھانے کو۔ اور اے فرعون میں خیال کرتا ہوں کہ تم ہلک ہوجاؤ گے‬ ‫(‪ )۱۰۲‬تو اس نے چاہا کہ ان کو سر زمین (مصر) سے نکال دے تو ہم نے اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے سب کو ڈبو دیا‬ ‫(‪ )۱۰۳‬اور اس کے بعد بنی اسرائیل سے کہا کہ تم اس ملک میں رہو سہو۔ پ ھر جب آخرت کا وعدہ آجائے گا تو ہم تم سب‬ ‫کو جمع کرککے لے آئیں گکے (‪ )۱۰۴‬اور ہم نے اس قرآن ککو سچائی ککے سکاتھ نازل کیکا ہے اور وہ سکچائی ککے سکاتھ نازل ہوا‬ ‫اور (اے محمدﷺ) ہم نکے تکم کو صکرف خوشخبری دینکے وال اور ڈر سکنانے وال بنا ککر بھیجکا ہے (‪ )۱۰۵‬اور ہم نکے قرآن کو‬ ‫جزو جزو کرکے نازل کیا ہے تاکہ تم لوگوں کو ٹھیر ٹھیر کر پڑھ کر سناؤ اور ہم نے اس کو آہستہ آہستہ اُتارا ہے ( ‪)۱۰۶‬‬ ‫کہہ دو ککہ تکم اس پکر ایمان لؤ یکا نکہ لؤ (یکہ فکی نفسکہ حکق ہے) جکن لوگوں ککو اس سکے پہلے علم (کتاب) دیکا ہے۔ جکب وہ ان ککو‬ ‫پڑھ ککر سکنایا جاتکا ہے تکو وہ تھوڑیوں ککے بکل سکجدے میکں گکر پڑتکے ہیکں (‪ )۱۰۷‬اور کہتکے ہیکں ککہ ہمارا پروردگار پاک ہے‬ ‫بے شک ہمارے پروردگار کا وعدہ پورا ہو کر رہا (‪ )۱۰۸‬اور وہ تھوڑیوں کے بل گر پڑ تے ہ یں (اور) روتے جاتے ہ یں اور‬ ‫اس سے ان کو اور زیادہ عاجزی پیدا ہوتی ہے (‪ )۱۰۹‬کہہ دو کہ تم (خدا کو) ال (کے نام سے) پکارو یا رحمٰن (کے نام سے)‬ ‫جس نام سے پکارو اس کے سب اچھے نام ہیں۔ اور نماز نہ بلند آواز سے پڑھو اور نہ آہستہ بلکہ اس کے بیچ کا طریقہ اختیار‬ ‫‪Page 112 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرو (‪ )۱۱۰‬اور کہو ککہ سکب تعریکف خدا ہی ککو ہے جکس نکے نکہ تکو کسکی ککو بیٹھا بنایکا ہے اور نکہ اس ککی بادشاہی میکں کوئی‬ ‫شریک ہے اور نہ اس وجہ سے کہ وہ عاجز وناتواں ہے کوئی اس کا مددگار ہے اور اس کو بڑا جان کر اس کی بڑائی کرتے‬ ‫رہو (‪)۱۱۱‬‬

‫‪Page 113 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الکهف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سکب تعریکف خدا ہی ککو ہے جکس نکے اپنکے بندے (محمدﷺ) پکر (یکہ) کتاب نازل ککی اور اس میکں کسکی طرح ککی کجکی (اور‬ ‫پیچیدگی) نہ رک ھی (‪( )۱‬بلکہ) سیدھی (اور سلیس اتاری) تاکہ لوگوں کو عذاب سخت سے جو اس کی طرف سے (آنے وال)‬ ‫ہے ڈرائے اور مومنوں ککو جکو نیکک عمکل کرتکے ہیکں خوشخکبری سکنائے ککہ اُن ککے لئے (ان ککے کاموں ککا) نیکک بدلہ (یعنکی)‬ ‫بہشت ہے (‪ )۲‬جس میں وہ ابدا لآباد رہیں گے (‪ )۳‬اور ان لوگوں کو بھی ڈرائے جو کہتے ہیں کہ خدا نے (کسی کو) بیٹا بنا‬ ‫لیکا ہے (‪ )۴‬ان ککو اس بات ککا کچکھ بھھی علم نہیکں اور نکہ ان ککے باپ دادا ہی ککو تھھا۔ (یکہ) بڑی سکخت بات ہے جکو ان ککے منکہ‬ ‫سے نکلتی ہے (اور کچھ شک نہیں) کہ یہ جو کہ تے ہیں محض جھوٹ ہے ( ‪( )۵‬اے پیغمبر) اگر یہ اس کلم پر ایمان نہ لئیں‬ ‫تو شاید تم کے ان پیچ ھے رنج کر کر کے اپنے تئیں ہلک کردو گے (‪ )۶‬جو چیز زمین پر ہے ہم نے اس کو زمین کے لئے‬ ‫آرائش بنایا ہے تاکہ لوگوں کی آزمائش کریں کہ ان میں کون اچھے عمل کرنے وال ہے (‪ )۷‬اور جو چیز زمین پر ہے ہم اس‬ ‫ککو (نابود کرککے) بنجکر میدان کردیکں گکے (‪ )۸‬کیکا تکم خیال کرتکے ہو ککہ غار اور لوح والے ہمارے نشانیوں میکں سکے عجیکب‬ ‫تھھے (‪ )۹‬جکب وہ جوان غار میکں جکا رہے تکو کہنکے لگکے ککہ اے ہمارے پروردگار ہم پکر اپنکے ہاں سکے رحمکت نازل فرمکا۔ اور‬ ‫ہمارے کام درستی (کے سامان) مہیا کر (‪ )۱۰‬تو ہم نے غار میں کئی سال تک ان کے کانوں پر (نیند کا) پردہ ڈالے (یعنی ان‬ ‫کو سلئے) رکھا (‪ )۱۱‬پھر ان کو جگا ُاٹھایا تاکہ معلوم کریں کہ جتنی مدّت وہ (غار میں) رہے دونوں جماعتوں میں سے‬ ‫اس کی مقدار کس کو خوب یاد ہے (‪ )۱۲‬ہم اُن کے حالت تم سے صحیح صحیح بیان کرتے ہیں۔ وہ کئی جوان تھے جو اپنے‬ ‫پروردگار پکر ایمان لئے تھھے اور ہم نکے ان ککو اور زیادہ ہدایکت دی تھھی (‪ )۱۳‬اور ان ککے دلوں ککو مربوط (یعنکی مضبوط)‬ ‫کردیا۔ جب وہ (اُ ٹھ) کھڑے ہوئے تو کہ نے لگے کہ ہمارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا مالک ہے۔ ہم اس کے سوا کسی‬ ‫کو معبود (سمجھ کر) نہ پکاریں گے (اگر ایسا کیا) تو اس وقت ہم نے بعید از عقل بات کہی ( ‪ )۱۴‬ان ہماری قوم کے لوگوں‬ ‫نے اس کے سوا اور معبود بنا رک ھے ہ یں۔ بھل یہ ان (کے خدا ہونے) پر کوئی کھلی دلیل کیوں نہ یں لتے۔ تو اس سے زیادہ‬ ‫کون ظالم ہے جکو خدا پکر جھوٹ افتراء کرے (‪ )۱۵‬اور جکب تکم نکے ان (مشرکوں) سکے اور جکن ککی یکہ خدا ککے سکوا عبادت‬ ‫کرتے ہ یں ان سے کنارہ کرلیا ہے تو غار میں چل رہو تمہارا پروردگار تمہارے لئے اپنی رحمت وسیع کردے گا اور تمہارے‬ ‫کاموں میکں آسکانی (ککے سکامان) مہیکا کرے گکا (‪ )۱۶‬اور جکب سکورج نکلے تکو تکم دیکھھو ککہ (دھوپ) ان ککے غار سکے داہنکی‬ ‫طرف سمٹ جائے اور جب غروب ہو تو ان سے بائیں طرف کترا جائے اور وہ اس کے میدان میں ت ھے۔ یہ خدا کی نشانیوں‬ ‫میں سے ہ یں۔ جس کو خدا ہدایت دے یا وہ ہدایت یاب ہے اور جس کو گمراہ کرے تو تم اس کے لئے کوئی دوست راہ بتانے‬ ‫وال نکہ پاؤ گکے (‪ )۱۷‬اور تکم ان ککو خیال کرو ککہ جاگ رہے ہیکں حالنککہ وہ سکوتے ہیکں۔ اور ہم ان ککو دائیکں اور بائیکں کروٹ‬ ‫بدلتے ت ھے۔ اور ان کا کتا چوک ھٹ پر دونوں ہاتھ پھیلئے ہوئے ت ھا۔ اگر تم ان کو جھانک کر دیکھ تے تو پی ٹھ پھ یر ککر‬ ‫بھاگ جاتے اور ان سے دہ شت میں آجاتے (‪ )۱۸‬اور اس طرح ہم نے ان کو اٹھایا تاکہ آپس میں ایک دوسرے سے دریافت‬ ‫کریکں۔ ایکک کہنکے والے نکے کہا ککہ تکم (یہاں) کتنکی مدت رہے؟ انہوں نکے کہا ککہ ایکک دن یکا اس سکے بھھی ککم۔ انہوں نکے کہا ککہ‬ ‫جتنی مدت تم رہے ہو تمہارا پروردگار ہی اس کو خوب جانتا ہے۔ تو اپنے میں سے کسی کو یہ روپیہ دے کر شہر کو بھیجو‬ ‫وہ دیکھے کہ نفیس کھانا کون سا ہے تو اس میں سے کھانا لے آئے اور آہستہ آہستہ آئے جائے اور تمہارا حال کسی کو نہ بتائے‬ ‫(‪ )۱۹‬اگر وہ تم پر دسترس پالیں گے تو تمہ یں سنگسار کردیں گے یا پ ھر اپنے مذہب میں داخل کرلیں گے اور اس وقت تم‬ ‫کبھھی فلح نہیکں پاؤ گکے (‪ )۲۰‬اور اسکی طرح ہم نکے (لوگوں ککو) ان (ککے حال) سکے خکبردار کردیکا تاککہ وہ جانیکں ککہ خدا ککا‬ ‫وعدہ سکچا ہے اور یکہ ککہ قیامکت (جکس ککا وعدہ کیکا جاتکا ہے) اس میکں کچکھ شکک نہیکں۔ اس وقکت لوگ ان ککے بارے میکں باہم‬ ‫جھگڑنکے لگکے اور کہنکے لگکے ککہ ان (ککے غار) پکر عمارت بنکا دو۔ ان ککا پروردگار ان (ککے حال) سکے خوب واقکف ہے۔ جکو‬ ‫لوگ ان کے معاملے میں غلبہ رکھ تے ت ھے وہ کہ نے لگے کہ ہم ان (کے غار) پر مسجد بنائیں گے (‪( )۲۱‬بعض لوگ) اٹ کل‬ ‫پچو کہیں گے کہ وہ تین تھے (اور) چوتھا ان کا کتّا تھا۔ اور (بعض) کہیں گے کہ وہ پانچ تھے اور چھٹا ان کا کتّا تھا۔ اور‬ ‫(بعض) کہیں گے کہ وہ سات تھے اور آٹھواں ان کا کتّا تھا۔ کہہ دو کہ میرا پروردگار ہی ان کے شمار سے خوب واقف ہے‬ ‫‪Page 114 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ان کو جانتے ب ھی ہ یں تو تھوڑے ہی لوگ (جانتے ہ یں) تو تم ان (کے معاملے) میں گفتگو نہ کرنا مگر سرسری سی گفتگو۔‬ ‫اور نہ ان کے بارے میں ان میں کسی سے کچھ دریافت ہی کرنا ( ‪ )۲۲‬اور کسی کام کی نسبت نہ کہنا کہ میں اسے کل کردوں‬ ‫گا (‪ )۲۳‬مگر (انشاء ال کہہ کر یعنی اگر) خدا چاہے تو (کردوں گا) اور جب خدا کا نام لینا بھول جاؤ تو یاد آنے پر لے لو۔‬ ‫اور کہہ دو کہ امید ہے کہ میرا پروردگار مج ھے اس سے ب ھی زیادہ ہدایت کی باتیں بتائے (‪ )۲۴‬اور اصحاب کہف اپنے غار‬ ‫میں نو اوپر تین سو سال رہے (‪ )۲۵‬کہہ دو کہ جتنی مدّت وہ رہے اسے خدا ہی خوب جانتا ہے۔ اسی کو آسمانوں اور زمین‬ ‫کی پوشیدہ باتیں (معلوم) ہ یں۔ وہ کیا خوب دیکھ نے وال اور کیا خوب سننے وال ہے۔ اس کے سوا ان کا کوئی کارساز نہ یں‬ ‫اور نکہ وہ اپنکے حککم میکں کسکی شریکک ککو کرتکا ہے (‪ )۲۶‬اور اپنکے پروردگار ککی کتاب جکو تمہارے پاس بھیجکی جاتکی ہے‬ ‫پڑھ تے رہا کرو۔ اس کی باتوں کو کوئی بدلنے وال نہ یں۔ اور اس کے سوا تم کہ یں پناہ کی جگہ ب ھی نہ یں پاؤ گے ( ‪ )۲۷‬اور‬ ‫جو لوگ صکبح و شام اپنکے پروردگار ککو پکارتکے اور اس ککی خوشنودی ککے طالب ہیکں۔ ان ککے سکاتھ صکبر کرتکے رہو۔ اور‬ ‫تمہاری نگاہیں ان میں (گزر کر اور طرف) نہ دوڑیں کہ تم آرائشِ زندگانی دنیا کے خواستگار ہوجاؤ۔ اور جس شخص کے‬ ‫دل کو ہم نے اپنی یاد سے غافل کردیا ہے اور وہ اپنی خواہش کی پیروی کرتا ہے اور اس کا کام حد سے بڑھ گیا ہے اس کا‬ ‫کہا نکہ ماننکا (‪ )۲۸‬اور کہہ دو ککہ (لوگکو) یکہ قرآن تمہارے پروردگار ککی طرف سکے برحکق ہے تکو جکو چاہے ایمان لئے اور جکو‬ ‫چاہے کافر رہے۔ ہم نے ظالموں کے لئے دوزخ کی آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتیں ان کو گھیر رہی ہوں گی۔ اور اگر‬ ‫فریاد کریں گے تو ایسے کھولتے ہوئے پانی سے ان کی دادرسی کی جائے گی (جو) پگھلے ہوئے تانبے کی طرح (گرم ہوگا‬ ‫اور جو) مونہوں کو بھون ڈالے گا (ان کے پینے کا) پانی بھی برا اور آرام گاہ بھی بری ( ‪( )۲۹‬اور) جو ایمان لئے اور کام‬ ‫ب ھی نیک کرتکے رہے تو ہم نیک کام کرنے والوں کا اجر ضائع نہ یں کرتکے (‪ )۳۰‬ایسکے لوگوں کے لئے ہمیشکہ رہ نے کے باغ‬ ‫ہ یں جن میں ان کے (محلوں کے) نیچے نہریں بہہ رہی ہ یں ان کو وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور وہ باریک دیبا‬ ‫اور اطلس ککے سکبز کپڑے پہنکا کریکں گکے (اور) تختوں پکر تکیئے لگکا ککر بیٹھھا کریکں گکے۔ (کیکا) خوب بدلہ اور (کیکا) خوب‬ ‫آرام گاہ ہے (‪ )۳۱‬اور ان سکے دو شخصکوں ککا حال بیان کرو جکن میکں سکے ایکک ہم نکے انگور ککے دو باغ (عنایکت) کئے تھھے‬ ‫اور ان ک کے گردا گرد کھجوروں ک کے درخککت لگککا دیئے تھھھے اور ان ک کے درمیان کھیتککی پیدا کردی تھ ھی (‪ )۳۲‬دونوں باغ‬ ‫(کثرت سے) پ ھل لتے۔ اور اس (کی پیداوار) میں کسی طرح کی کمی نہ ہوتی اور دونوں میں ہم نے ایک نہر ب ھی جاری‬ ‫ککر رکھھی تھھی (‪ )۳۳‬اور (اس طرح) اس (شخکص) ککو (ان ککی) پیداوار (ملتکی رہتکی) تھھی تکو (ایکک دن) جکب ککہ وہ اپنکے‬ ‫دوست سے باتیں کر رہا تھا کہنے لگا کہ میں تم سے مال ودولت میں بھی زیادہ ہوں اور جتھے (اور جماعت) کے لحاظ سے‬ ‫بھھی زیادہ عزت وال ہوں (‪ )۳۴‬اور (ایسکی شیخیوں) سکے اپنکے حکق میکں ظلم کرتکا ہوا اپنکے باغ میکں داخکل ہوا۔ کہنکے لگکا ککہ‬ ‫میکں نہیکں خیال کرتکا ککہ یکہ باغ کبھھی تباہ ہو (‪ )۳۵‬اور نکہ خیال کرتکا ہوں ککہ قیامکت برپکا ہو۔ اور اگکر میکں اپنکے پروردگار ککی‬ ‫طرف لوٹایا بھی جاؤں تو (وہاں) ضرور اس سے اچھی جگہ پاؤں گا (‪ )۳۶‬تو اس کا دوست جو اس سے گفتگو کر رہا تھا‬ ‫کہ نے لگا کہ کیا تم اس (خدا) سے کفر کرتے ہو جس نے تم کو م ٹی سے پیدا کیا پ ھر نطفے سے پ ھر تمہ یں پورا مرد بنایا (‬ ‫‪ )۳۷‬مگکر میکں تکو یکہ کہتکا ہوں ککہ خدا ہی میرا پروردگار ہے اور میکں اپنکے پروردگار ککے سکاتھ کسکی ککو شریکک نہیکں کرتکا (‬ ‫‪ )۳۸‬اور (بھل) جکب تکم اپنکے باغ میکں داخکل ہوئے تکو تکم نکے ماشاال لقوة البال کیوں نکہ کہا۔ اگکر تکم مجھھے مال واولد میکں‬ ‫اپنے سے کمتر دیکھ تے ہو (‪ )۳۹‬تو عجب نہیں کہ میرا پروردگار مجھے تمہارے باغ سے بہ تر عطا فرمائے اور اس (تمہارے‬ ‫باغ) پکر آسکمان سکے آفکت بھیکج دے تکو وہ صکاف میدان ہوجائے (‪ )۴۰‬یکا اس (ککی نہر) ککا پانکی گہرا ہوجائے تکو پھھر تکم اسکے نکہ‬ ‫لسککو (‪ )۴۱‬اور اس ککے میووں ککو عذاب نکے آگھیرا اور وہ اپنکی چھتریوں پکر گکر ککر رہ گیکا۔ تکو جکو مال اس نکے اس پکر‬ ‫خرچ کیا تھا اس پر (حسرت سے) ہاتھ ملنے لگا اور کہنے لگا کہ کاش میں اپنے پروردگار کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناتا‬ ‫(‪( )۴۲‬اس وقکت) خدا ککے سکوا کوئی جماعکت اس ککی مددگار نکہ ہوئی اور نکہ وہ بدلہ لے سککا (‪ )۴۳‬یہاں (سکے ثابکت ہوا ککہ)‬ ‫حکومکت سکب خدائے برحکق ہی ککی ہے۔ اسکی ککا صکلہ بہتکر اور (اسکی ککا) بدلہ اچھھا ہے (‪ )۴۴‬اور ان سکے دنیکا ککی زندگکی ککی‬ ‫مثال بھی بیان کردو (وہ ایسی ہے) جیسے پانی جسے ہم نے آسمان سے برسایا۔ تو اس کے ساتھ زمین کی روئیدگی مل گئی۔‬ ‫پ ھر وہ چورا چورا ہوگئی کہ ہوائیں اسے اڑاتی پھرتی ہ یں۔ اور خدا تو ہر چیز پر قدرت رکھ تا ہے (‪ )۴۵‬مال اور بی ٹے تو‬ ‫دنیا کی زندگی کی (رونق و) زینت ہ یں۔ اور نیکیاں جو باقی رہ نے والی ہ یں وہ ثواب کے لحاظ سے تمہارے پروردگار کے‬ ‫ہاں بہت اچھھی اور امیکد ککے لحاظ سکے بہت بہتکر ہیکں (‪ )۴۶‬اور جکس دن ہم پہاڑوں ککو چلئیکں گکے اور تکم زمیکن ککو صکاف‬ ‫میدان دیکھھو گکے اور ان (لوگوں ککو) ہم جمکع کرلیکں گکے تکو ان میکں سکے کسکی ککو بھھی نہیکں چھوڑیکں گکے ( ‪ )۴۷‬اور سکب‬ ‫‪Page 115 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تمہارے پروردگار کے سامنے صف باندھ کر لئے جائیں گے (تو ہم ان سے کہیں گے کہ) جس طرح ہم نے تم کو پہلی بار پیدا‬ ‫کیا تھا (اسی طرح آج) تم ہمارے سامنے آئے لیکن تم نے تو یہ خیال کر رکھا تھا کہ ہم نے تمہارے لئے (قیامت کا) کوئی وقت‬ ‫مقرر ہی نہ یں کیا (‪ )۴۸‬اور (عملوں کی) کتاب (کھول کر) رک ھی جائے گی تو تم گنہگاروں کو دیک ھو گے کہ جو کچھ اس‬ ‫میں (لکھا) ہوگا اس سے ڈر رہے ہوں گے اور کہیں گے ہائے شامت یہ کیسی کتاب ہے کہ نہ چھوٹی بات کو چھوڑتی ہے نہ‬ ‫بڑی کو۔ (کوئی بات ب ھی نہ یں) مگکر اسکے لککھ رکھھا ہے۔ اور جو عمکل کئے ہوں گے سب کو حاضکر پائیں گکے۔ اور تمہارا‬ ‫پروردگار کسکی پکر ظلم نہیکں کرے گکا (‪ )۴۹‬اور جکب ہم نکے فرشتوں ککو حککم دیکا ککہ آدم ککو سکجدہ کرو تکو سکب نکے سکجدہ کیکا‬ ‫مگر ابلیس (نے نہ کیا) وہ جنات میں سے تھا تو اپنے پروردگار کے حکم سے باہر ہوگیا۔ کیا تم اس کو اور اس کی اولد کو‬ ‫میرے سوا دوست بناتے ہو۔ حالنکہ وہ تمہارے دشمن ہیں (اور شیطان کی دوستی) ظالموں کے لئے (خدا کی دوستی کا) برا‬ ‫بدل ہے (‪ )۵۰‬میکں نکے ان ککو نکہ تکو آسکمانوں اور زمیکن ککے پیدا کرنکے ککے وقکت بلیکا تھھا اور نکہ خود ان ککے پیدا کرنکے ککے‬ ‫وقکت۔ اور میکں ایسکا نکہ تھھا ککہ گمراہ کرنکے والوں ککو مددگار بناتکا (‪ )۵۱‬اور جکس دن خدا فرمائے گکا ککہ (اب) میرے شریکوں‬ ‫کو جن کی نسبت تم گمان (الوہ یت) رکھ تے ت ھے بلؤ تو وہ ان کے بلئیں گے مگر وہ ان کو کچھ جواب نہ دیں گے۔ اور ہم‬ ‫ان ککے بیکچ میں ایک ہلککت ککی جگکہ بنادیں گکے ( ‪ )۵۲‬اور گنہگار لوگ دوزخ کو دیکھ یں گکے تو یقین کرلیں گکے ککہ وہ اس‬ ‫میں پڑنے والے ہیں۔ اور اس سے بچنے کا کوئی رستہ نہ پائیں گے (‪ )۵۳‬اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں (کے سمجھانے) کے‬ ‫لئے طرح طرح ککی مثالیکں بیان فرمائی ہیکں۔ لیککن انسکان سکب چیزوں سکے بڑھ ککر جھگڑالو ہے (‪ )۵۴‬اور لوگوں ککے پاس‬ ‫جب ہدایت آگئی تو ان کو کس چیز نے منع کیا کہ ایمان لئیں۔ اور اپنے پروردگار سے بخشش مانگیں۔ بجز اس کے کہ (اس‬ ‫بات کے منتظر ہوں کہ) انہ یں ب ھی پہلوں کا سا معاملہ پیش آئے یا ان پر عذاب سامنے آموجود ہو (‪ )۵۵‬اور ہم جو پیغمبروں‬ ‫کو بھیجا کرتے ہیں تو صرف اس لئے کہ (لوگوں کو خدا کی نعمتوں کی) خوشخبریاں سنائیں اور (عذاب سے) ڈرائیں۔ اور‬ ‫جکو کافکر ہیکں وہ باطکل ککی (سکند) سکے جھگڑا کرتکے ہیکں تاککہ اس سکے حکق ککو پھسکل دیکں اور انہوں نکے ہماری آیتوں ککو اور‬ ‫جکس چیکز سکے ان ککو ڈرایکا جاتکا ہے ہنسکی بنکا لیکا (‪ )۵۶‬اور اس سکے ظالم کون جکس ککو اس ککے پروردگار ککے کلم سکے‬ ‫سمجھایا گیا تو اُس نے اس سے منہ پھ یر لیا۔ اور جو اعمال وہ آگے کرچکا اس کو بھول گیا۔ ہم نے ان کے دلوں پر پردے‬ ‫ڈال دیئے ککہ اسکے سکمجھ نکہ سککیں۔ اور کانوں میکں ثقکل (پیدا کردیکا ہے ککہ سکن نکہ سککیں) اور اگکر تکم ان ککو رسکتے ککی طرف‬ ‫بلؤ تو کب ھی رستے پر نہ آئیں گے (‪ )۵۷‬اور تمہارا پروردگار بخشنکے وال صاحب رحمت ہے۔ اگر وہ ان کے کرتوتوں پر‬ ‫ان ککو پکڑنکے لگکے تو ان پکر جھھٹ عذاب بھیکج دے۔ مگکر ان ککے لئے ایک وقکت (مقرر ککر رکھھا) ہے ککہ اس ککے عذاب سکے‬ ‫کوئی پناہ کی جگہ نہ پائیں گے (‪ )۵۸‬اور یہ بستیاں (جو ویران پڑی ہ یں) جب انہوں نے (کفر سے) ظلم کیا تو ہم نے ان کو‬ ‫تباہ کر دیا۔ اور ان کی تباہی کے لئے ایک وقت مقرر کردیا ت ھا (‪ )۵۹‬اور جب موسیٰ نے اپنے شاگرد سے کہا کہ جب تک‬ ‫دو دریاؤں کے ملنے کی جگہ نہ پہ نچ جاؤں ہٹ نے کا نہ یں خواہ برسوں چلتا رہوں (‪ )۶۰‬جب ان کے ملنے کے مقام پر پہنچے‬ ‫تکو اپنکی مچھلی بھول گئے تکو اس نکے دریکا میکں سکرنگ ککی طرح اپنکا رسکتہ بنالیکا (‪ )۶۱‬جکب آگکے چلے تکو (موسکیٰ نکے) اپنکے‬ ‫شاگرد سے کہا کہ ہمارے لئے کھانا لؤ۔ اس سفر سے ہم کو بہت تکان ہوگئی ہے (‪( )۶۲‬اس نے) کہا کہ بھل آپ نے دیکھا کہ‬ ‫جکب ہم نکے پتھھر ککے سکاتھ آرام کیکا تھھا تکو میکں مچھلی (وہیکں) بھول گیکا۔ اور مجھھے (آپ سکے) اس ککا ذککر کرنکا شیطان نکے‬ ‫بھل دیا۔ اور اس نے عجب طرح سے دریا میں اپنا رستہ لیا ( ‪( )۶۳‬موسیٰ نے) کہا یہی تو (وہ مقام) ہے جسے ہم تلش کرتے‬ ‫تھے تو وہ اپنے پاؤں کے نشان دیکھتے دیکھتے لوٹ گئے (‪( )۶۴‬وہاں) انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ دیکھا جس‬ ‫ککو ہم نکے اپنکے ہاں سکے رحمکت (یعنکی نبوت یکا نعمکت ولیکت) دی تھھی اور اپنکے پاس سکے علم بخشکا تھھا (‪ )۶۵‬موسکیٰ نکے ان‬ ‫سکے (جکن ککا نام خضکر تھھا) کہا ککہ جکو علم (خدا ککی طرف سکے) آپ ککو سککھایا گیکا ہے اگکر آپ اس میکں سکے مجھھے کچکھ‬ ‫بھلئی (کی باتیں) سکھائیں تو میں آپ کے ساتھ رہوں (‪( )۶۶‬خضر نے) کہا کہ تم میرے ساتھ رہ کر صبر نہیں کرسکو گے‬ ‫(‪ )۶۷‬اور جکس بات ککی تمہیکں خکبر ہی نہیکں اس پکر صکبر ککر بھھی کیوں کرسککتے ہو ( ‪( )۶۸‬موسکیٰ نکے) کہا خدا نکے چاہا تکو‬ ‫آپ مجھے صابر پایئے گا۔ اور میں آپ کے ارشاد کے خلف نہیں کروں گا (‪( )۶۹‬خضر نے) کہا کہ اگر تم میرے ساتھ رہنا‬ ‫چاہو تکو (شرط یکہ ہے) مجکھ سکے کوئی بات نکہ پوچھنکا جکب تکک میکں خود اس ککا ذککر تکم سکے نکہ کروں (‪ )۷۰‬تکو دونوں چکل‬ ‫پڑے۔ یہاں تک کہ جب کشتی میں سوار ہوئے تو (خضر نے) کشتی کو پھاڑ ڈال۔ (موسیٰ نے) کہا کیا آپ نے اس لئے پھاڑا‬ ‫ہے ککہ سکواروں ککو غرق کردیکں یکہ تکو آپ نکے بڑی (عجیکب) بات ککی (‪( )۷۱‬خضکر نکے) کہا۔ کیکا میکں نکے نہیکں کہا تھھا ککہ تکم‬ ‫میرے سکاتھ صکبر نکہ کرسککو گکے (‪( )۷۲‬موسکیٰ نکے) کہا ککہ جکو بھول مجکھ سکے ہوئی اس پکر مواخذہ نکہ کیجیئے اور میرے‬ ‫‪Page 116 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫معاملے میں مجھ پر مشکل نہ ڈالئے (‪ )۷۳‬پھر دونوں چلے۔ یہاں تک کہ (رستے میں) ایک لڑکا مل تو (خضر نے) اُسے مار‬ ‫ڈال۔ (موسیٰ نے) کہا کہ آپ نے ایک بےگناہ شخص کو ناحق بغیر قصاص کے مار ڈال۔ (یہ تو) آپ نے بری بات کی (‪)۷۴‬‬ ‫(خضر نے) کہا کیا میں نے نہیں کہا تھا کہ تم سے میرے ساتھ صبر نہیں کرسکو گے ( ‪ )۷۵‬انہوں نے کہا کہ اگر میں اس کے‬ ‫بعد (پ ھر) کوئی بات پوچھوں (یعنکی اعتراض کروں) تکو مج ھے اپنے ساتھ نکہ رکھیئے گکا ککہ آپ میری طرف سکے عذر (کے‬ ‫قبول کرنے میں غایت) کو پہ نچ گئے (‪ )۷۶‬پھر دونوں چلے۔ یہاں تک کہ ایک گاؤں والوں کے پاس پہنچے اور ان سے کھانا‬ ‫طلب کیکا۔ انہوں نکے ان ککی ضیافکت کرنکے سکے انکار ککر دیکا۔ پھھر انہوں نکے وہاں ایکک دیوار دیکھھی جکو (جھھک ککر) گرا‬ ‫چاہ تی ت ھی۔ خضر نے اس کو سیدھا کر دیا۔ موسیٰ نے کہا اگر آپ چاہ تے تو ان سے (اس کا) معاوضہ لیتے (تاکہ کھانے کا‬ ‫کام چلتا) (‪ )۷۷‬خضر نے کہا اب مجھ میں اور تجھ میں علیحدگی۔ (مگر) جن باتوں پر تم صبر نہ کرسکے میں ان کا تمہیں‬ ‫بھ ید بتائے دیتا ہوں (‪( )۷۸‬کہ وہ جو) کشتی (ت ھی) غریب لوگوں کی ت ھی جو دریا میں محنت (کرکے یعنی کشتیاں چل کر‬ ‫گذارہ) کرتے تھے۔ اور ان کے سامنے (کی طرف) ایک بادشاہ تھا جو ہر ایک کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا تو میں نے‬ ‫چاہا کہ اسے عیب دار کردوں (تاکہ وہ اسے غصب نہ کرسکے) (‪ )۷۹‬اور وہ جو لڑ کا ت ھا اس کے ماں باپ دنوں مومن ت ھے‬ ‫ہمیں اندیشکہ ہوا کہ (وہ بڑا ہو ککر بدکردار ہوتا کہ یں) ان کو سرکشی اور کفر میں نہ پھنسکا دے (‪ )۸۰‬تو ہم نے چاہا کہ ان کا‬ ‫پروردگار اس کی جگہ ان کو اور (بچّہ) عطا فرمائے جو پاک طینتی میں اور محبت میں اس سے بہ تر ہو ( ‪ )۸۱‬اور وہ جو‬ ‫دیوار ت ھی سو وہ دو یتیم لڑکوں کی ت ھی (جو) شہر میں (رہ تے ت ھے) اور اس کے نیچے ان کا خزانہ (مدفون) ت ھا اور ان کا‬ ‫باپ ایک نیک بخت آدمی تھا۔ تو تمہارے پروردگار نے چاہا کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جائیں اور (پھر) اپنا خزانہ نکالیں۔ یہ‬ ‫تمہارے پروردگار ککی مہربانکی ہے۔ اور یکہ کام میکں نکے اپنکی طرف سکے نہیکں کئے۔ یکہ ان باتوں ککا راز ہے جکن پکر تکم صکبر نکہ‬ ‫کرسککے (‪ )۸۲‬اور تکم سکے ذوالقرنیکن ککے بارے میکں دریافکت کرتکے ہیکں۔ کہہ دو ککہ میکں اس ککا کسکی قدر حال تمہیکں پڑھ ککر‬ ‫سناتا ہوں (‪ )۸۳‬ہم نے اس کو زمین میں بڑی دسترس دی تھی اور ہر طرح کا سامان عطا کیا تھا ( ‪ )۸۴‬تو اس نے (سفر کا)‬ ‫ایک سامان کیا (‪ )۸۵‬یہاں تک کہ جب سورج کے غروب ہونے کی جگہ پہنچا تو اسے ایسا پایا کہ ایک کیچڑ کی ندی میں‬ ‫ڈوب رہا ہے اور اس (ندی) ککے پاس ایکک قوم دیکھھی۔ ہم نکے کہا ذوالقرنیکن! تکم ان ککو خواہ تکلیکف دو خواہ ان (ککے بارے)‬ ‫میں بھلئی اختیار کرو (دونوں باتوں میں تم کو قدرت ہے) (‪ )۸۶‬ذوالقرنین نے کہا کہ جو (کفر وبدکرداری سے) ظلم کرے‬ ‫گا اسے ہم عذاب دیں گے۔ پ ھر (جب) وہ اپنے پروردگار کی طرف لوٹایا جائے گا تو وہ ب ھی اسے بُرا عذاب دے گا ( ‪)۸۷‬‬ ‫اور جو ایمان لئے گا اور عمل نیک کرے گا اس کے لئے بہت اچھا بدلہ ہے۔ اور ہم اپنے معاملے میں (اس پر کسی طرح کی‬ ‫سکختی نہیکں کریکں گکے بلککہ) اس سکے نرم بات کہیکں گکے (‪ )۸۸‬پھھر اس نکے ایکک اور سکامان (سکفر ککا) کیکا (‪ )۸۹‬یہاں تکک ککہ‬ ‫سکورج ککے طلوع ہونکے ککے مقام پکر پہنچکا تکو دیکھھا ککہ وہ ایسکے لوگوں پکر طلوع کرتکا ہے جکن ککے لئے ہم نکے سکورج ککے اس‬ ‫طرف کوئی اوٹ نہیکں بنائی تھھی (‪( )۹۰‬حقیقکت حال) یوں (تھھی) اور جکو کچکھ اس ککے پاس تھھا ہم ککو سکب ککی خکبر تھھی (‬ ‫‪ )۹۱‬پھھر اس نکے ایکک اور سکامان کیکا (‪ )۹۲‬یہاں تکک ککہ دو دیواروں ککے درمیان پہنچکا تکو دیکھھا ککہ ان ککے اس طرف کچکھ‬ ‫لوگ ہیں کہ بات کو سمجھ نہیں سکتے (‪ )۹۳‬ان لوگوں نے کہا ذوالقرنین! یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد کرتے رہتے ہیں‬ ‫بھل ہم آپ کے لئے خرچ (ککا انتظام) کردیکں کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایکک دیوار کھینچ دیکں (‪ )۹۴‬ذوالقرنیکن نے کہا‬ ‫کہ خرچ کا جو مقدور خدا نے مج ھے بخشا ہے وہ بہت اچ ھا ہے۔ تم مج ھے قوت (بازو) سے مدد دو۔ میں تمہارے اور ان کے‬ ‫درمیان ایک مضبوط اوٹ بنا دوں گا (‪ )۹۵‬تو تم لوہے کے (بڑے بڑے) تختے لؤ (چنانچہ کام جاری کردیا گیا) یہاں تک کہ‬ ‫جکب اس نکے دونوں پہاڑوں ککے درمیان (ککا حصکہ) برابر ککر دیکا۔ اور کہا ککہ (اب اسکے) دھونککو۔ یہاں تکک ککہ جکب اس ککو‬ ‫(دھونک دھونک) کر آگ کر دیا تو کہا کہ (اب) میرے پاس تانبہ لؤ اس پر پگھل کر ڈال دوں (‪ )۹۶‬پھر ان میں یہ قدرت نہ‬ ‫رہی کہ اس پر چڑھ سکیں اور نہ یہ طاقت رہی کہ اس میں نقب لگا سکیں (‪ )۹۷‬بول کہ یہ میرے پروردگار کی مہربانی ہے۔‬ ‫جکب میرے پروردگار ککا وعدہ آپہنچکے گکا تکو اس ککو (ڈھھا ککر) ہموار کردے گکا اور میرے پروردگار ککا وعدہ سکچا ہے (‪)۹۸‬‬ ‫(اس روز) ہم ان کو چھوڑ دیں گے کہ (روئے زمین پر پھیل کر) ایک دوسرے میں گھس جائیں گے اور صور پھونکا جائے‬ ‫گا تو ہم سب کو جمع کرلیں گے (‪ )۹۹‬اور اُس روز جہ نم کو کافروں کے سامنے لئیں گے (‪ )۱۰۰‬جن کی آنکھیں میری یاد‬ ‫سکے پردے میکں تھیکں اور وہ سکننے ککی طاقکت نہیکں رکھتکے تھھے (‪ )۱۰۱‬کیکا کافکر یکہ خیال کرتکے ہیکں ککہ وہ ہمارے بندوں ککو‬ ‫ہمارے سکوا (اپنکا) کارسکاز بنائیکں گکے (تکو ہم خفکا نہیکں ہوں گکے) ہم نکے (ایسکے) کافروں ککے لئے جہنکم ککی (مہمانکی) تیار ککر‬ ‫رک ھی ہے (‪ )۱۰۲‬کہہ دو کہ ہم تمہ یں بتائیں جو عملوں کے لحاظ سے بڑے نقصان میں ہیں (‪ )۱۰۳‬وہ لوگ جن کی سعی دنیا‬ ‫‪Page 117 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککی زندگکی میکں برباد ہوگئی۔ اور وہ یکہ سکمجھے ہوئے ہیکں ککہ اچھھے کام ککر رہے ہیکں (‪ )۱۰۴‬یکہ وہ لوگ ہیکں جنہوں نکے اپنکے‬ ‫پروردگار کی آیتوں اور اس کے سامنے جانے سے انکار کیا تو ان کے اعمال ضائع ہوگئے اور ہم قیامت کے دن ان کے لئے‬ ‫کچھ بھی وزن قائم نہیں کریں گے (‪ )۱۰۵‬یہ ان کی سزا ہے (یعنی) جہنم۔ اس لئے کہ انہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور‬ ‫ہمارے پیغمبروں کی ہنسی اُڑائی ( ‪ )۱۰۶‬جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کئے ان کے لئے بہشت کے باغ مہمانی ہوں گے‬ ‫(‪ )۱۰۷‬ہمیشہ ان میں رہیں گے اور وہاں سے مکان بدلنا نہ چاہیں گے (‪ )۱۰۸‬کہہ دو کہ اگر سمندر میرے پروردگار کی باتوں‬ ‫کے (لکھ نے کے) لئے سیاہی ہو تو قبل اس کے کہ میرے پروردگار کی باتیں تمام ہوں سمندر ختم ہوجائے اگرچہ ہم ویسا ہی‬ ‫اور (سکمندر) اس ککی مدد ککو لئیکں (‪ )۱۰۹‬کہہ دو ککہ میکں تمہاری ککا ایکک بشکر ہوں۔ (البتکہ) میری طرف وحکی آتکی ہے ککہ‬ ‫تمہارا معبود (وہی) ایک معبود ہے۔ تو جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رک ھے چاہیئے کہ عمل نیک کرے اور‬ ‫اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے (‪)۱۱۰‬‬

‫‪Page 118 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة مَریَم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کہیٰ عص (‪( )۱‬یہ) تمہارے پروردگار کی مہربانی کا بیان (ہے جو اس نے) اپنے بندے زکریا پر (کی ت ھی) (‪ )۲‬جب انہوں نے‬ ‫اپنکے پروردگار ککو دبکی آواز سکے پکارا (‪( )۳‬اور) کہا ککہ اے میرے پروردگار میری ہڈیاں بڑھاپکے ککے سکبب کمزور ہوگئی‬ ‫ہیکں اور سکر (ہے ککہ) بڑھاپکے (ککی وجکہ سکے) شعلہ مارنکے لگکا ہے اور اے میرے پروردگار میکں تجکھ سکے مانکگ ککر کبھھی‬ ‫محروم نہیکں رہا (‪ )۴‬اور میکں اپنکے بعکد اپنکے بھائی بندوں سکے ڈرتکا ہوں اور میری بیوی بانجکھ ہے تکو مجھھے اپنکے پاس سکے‬ ‫ایککک وارث عطککا فرمککا (‪ )۵‬جککو میری اور اولد یعقوب کککی میراث کککا مالک ہو۔ اور (اے) میرے پروردگار اس کککو خوش‬ ‫اطوار بنائیکو (‪ )۶‬اے زکریکا ہم تکم ککو ایکک لڑککے ککی بشارت دیتکے ہیکں جکس ککا نام یحییکٰ ہے۔ اس سکے پہلے ہم نکے اس نام ککا‬ ‫کوئی شخکص پیدا نہیکں کیکا (‪ )۷‬انہوں نکے کہا پروردگار میرے ہاں ککس طرح لڑککا ہوگکا۔ جکس حال میکں میری بیوی بانجکھ ہے‬ ‫اور میکں بڑھاپکے ککی انتہا ککو پہنکچ گیکا ہوں (‪ )۸‬حککم ہوا ککہ اسکی طرح (ہوگکا) تمہارے پروردگار نکے فرمایکا ہے ککہ مجھھے یکہ‬ ‫آسان ہے اور میں پہلے تم کو ب ھی تو پیدا کرچکا ہوں اور تم کچھ چیز نہ ت ھے ( ‪ )۹‬کہا کہ پروردگار میرے لئے کوئی نشانی‬ ‫مقرر فرمکا۔ فرمایکا نشانکی یکہ ہے ککہ تکم صکحیح وسکالم ہو ککر تیکن (رات دن) لوگوں سکے بات نکہ کرسککو گکے (‪ )۱۰‬پھھر وہ‬ ‫(عبادت کے) حجرے سے نکل کر اپنی قوم کے پاس آئے تو ان سے اشارے سکے کہا کہ صبح وشام (خدا کو) یاد کرتے رہو (‬ ‫‪ )۱۱‬اے یحییٰ (ہماری) کتاب کو زور سے پکڑے رہو۔ اور ہم نے ان کو لڑکپن میں دانائی عطا فرمائی ت ھی (‪ )۱۲‬اور اپنے‬ ‫پاس شفقکت اور پاکیزگکی دی تھھی۔ اور پرہیزگار تھھے (‪ )۱۳‬اور ماں باپ ککے سکاتھ نیککی کرنکے والے تھھے اور سکرکش اور‬ ‫نافرمان نہ یں ت ھے (‪ )۱۴‬اور جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وفات پائیں گے اور جس دن زندہ کرکے اٹھائے جائیں گے۔‬ ‫ان پکر سکلم اور رحمکت (ہے) (‪ )۱۵‬اور کتاب (قرآن) میکں مریکم ککا بھھی مذکور کرو‪ ،‬جکب وہ اپنکے لوگوں سکے الگ ہو ککر‬ ‫مشرق ککی طرف چلی گئیکں (‪ )۱۶‬تکو انہوں نکے ان ککی طرف سکے پردہ کرلیکا۔ (اس وقکت) ہم نکے ان ککی طرف اپنکا فرشتکہ‬ ‫بھیجا۔ تو ان کے سامنے ٹھیک آدمی (کی شکل) بن گیا (‪ )۱۷‬مریم بولیں کہ اگر تم پرہیزگار ہو تو میں تم سے خدا کی پناہ‬ ‫مانگتی ہوں (‪ )۱۸‬انہوں نے کہا کہ میں تو تمہارے پروردگار کا بھیجا ہوا (یعنی فرشتہ) ہوں (اور اس لئے آیا ہوں) کہ تمہ یں‬ ‫پاکیزہ لڑککا بخشوں (‪ )۱۹‬مریکم نکے کہا ککہ میرے ہاں لڑککا کیونککر ہوگکا مجھھے کسکی بشکر نکے چھوا تکک نہیکں اور میکں بدکار‬ ‫بھی نہیں ہوں (‪( )۲۰‬فرشتے نے) کہا کہ یونہی (ہوگا) تمہارے پروردگار نے فرمایا کہ یہ مجھے آسان ہے۔ اور (میں اسے اسی‬ ‫طریق پر پیدا کروں گا) تاکہ اس کو لوگوں کے لئے اپنی طرف سے نشانی اور (ذریعہٴ) رحمت اور (مہربانی) بناؤں اور یہ‬ ‫کام مقرر ہوچکا ہے (‪ )۲۱‬تو وہ اس (بچّے) کے ساتھ حاملہ ہوگئیں اور اسے لے کر ایک دور جگہ چلی گئیں ( ‪ )۲۲‬پھر درد‬ ‫زہ ان کو کھجور کے تنے کی طرف لے آیا۔ کہ نے لگیں کہ کاش میں اس سے پہلے مرچکتی اور بھولی بسری ہوگئی ہوتی (‬ ‫‪ )۲۳‬اس وقکت ان ککے نیچکے ککی جانکب سکے فرشتکے نکے ان ککو آواز دی ککہ غمناک نکہ ہو تمہارے پروردگار نکے تمہارے نیچکے‬ ‫ایک چشمہ جاری کردیا ہے (‪ )۲۴‬اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلؤ تم پر تازہ تازہ کھجوریں ج ھڑ پڑ یں گی‬ ‫(‪ )۲۵‬تو کھاؤ اور پیو اور آنکھیں ٹھنڈی کرو۔ اگر تم کسی آدمی کو دیکھو تو کہنا کہ میں نے خدا کے لئے روزے کی منت‬ ‫مانکی تکو آج میکں کسکی آدمکی سکے ہرگکز کلم نہیکں کروں گکی ( ‪ )۲۶‬پھھر وہ اس (بچّے) ککو اٹھھا ککر اپنکی قوم ککے لوگوں ککے‬ ‫پاس لے آئیں۔ وہ کہ نے لگے کہ مریم یہ تو تُونے برا کام کیا ( ‪ )۲۷‬اے ہارون کی بہن نہ تو تیرا باپ ہی بداطوار آدمی تھا اور‬ ‫نکہ تیری ماں ہی بدکار تھھی (‪ )۲۸‬تکو مریکم نکے اس لڑککے ککی طرف اشارہ کیکا۔ وہ بولے ککہ ہم اس سکے ککہ گود ککا بچکہ ہے‬ ‫کیونککر بات کریکں (‪ )۲۹‬بچکے نکے کہا ککہ میکں خدا ککا بندہ ہوں اس نکے مجھھے کتاب دی ہے اور نبکی بنایکا ہے (‪ )۳۰‬اور میکں‬ ‫جہاں ہوں (اور جکس حال میکں ہوں) مجھھے صکاحب برککت کیکا ہے اور جکب تکک زندہ ہوں مجکھ ککو نماز اور زکوٰة ککا ارشاد‬ ‫فرمایا ہے (‪ )۳۱‬اور (مج ھے) اپنی ماں کے ساتھ نیک سلوک کرنے وال (بنایا ہے) اور سرکش وبدبخت نہ یں بنایا (‪ )۳۲‬اور‬ ‫جکس دن میکں پیدا ہوا اور جکس دن مروں گکا اور جکس دن زندہ کرککے اٹھایکا جاؤں گکا مجکھ پکر سکلم (ورحمکت) ہے ( ‪ )۳۳‬یکہ‬ ‫مریکم ککے بیٹھے عیسکیٰ ہیکں (اور یکہ) سکچی بات ہے جکس میکں لوگ شکک کرتکے ہیکں (‪ )۳۴‬خدا ککو سکزاوار نہیکں ککہ کسکی ککو‬ ‫بی ٹا بنائے۔ وہ پاک ہے جب کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس کو یہی کہ تا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (‪ )۳۵‬اور بے شک‬ ‫‪Page 119 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫خدا ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے تو اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا رستہ ہے (‪ )۳۶‬پ ھر (اہل کتاب کے) فرقوں نے باہم‬ ‫اختلف کیا۔ سو جو لوگ کافر ہوئے ہ یں ان کو بڑے دن (یعنی قیامت کے روز) حاضر ہونے سے خرابی ہے (‪ )۳۷‬وہ جس‬ ‫دن ہمارے سامنے آئیں گے۔ کیسے سننے والے اور کیسے دیکھ نے والے ہوں گے مگر ظالم آج صریح گمراہی میں ہ یں (‪)۳۸‬‬ ‫اور ان کو حسرت (وافسوس) کے دن سے ڈراؤ جب بات فیصل کردی جائے گی۔ اور (ہیہات) وہ غفلت میں (پڑے ہوئے ہیں)‬ ‫اور ایمان نہ یں لتے (‪ )۳۹‬ہم ہی زمین کے اور جو لوگ اس پر (بستے) ہ یں ان کے وارث ہ یں۔ اور ہماری ہی طرف ان کو‬ ‫لوٹ نا ہوگا (‪ )۴۰‬اور کتاب میں ابراہ یم کو یاد کرو۔ بے شک وہ نہایت سچے پیغمبر ت ھے (‪ )۴۱‬جب انہوں نے اپنے باپ سے‬ ‫کہا کہ ابّا آپ ایسی چیزوں کو کیوں پوجتے ہ یں جو نہ سنیں اور نہ دیکھ یں اور نہ آپ کے کچھ کام آسکیں ( ‪ )۴۲‬ابّا مج ھے‬ ‫ایسکا علم مل ہے جکو آپ ککو نہیکں مل ہے تکو میرے سکاتھ ہوجیئے میکں آپ ککو سکیدھی راہ پکر چل دوں گکا (‪ )۴۳‬ابّا شیطان ککی‬ ‫پرسکتش نکہ کیجیئے۔ بےشکک شیطان خدا ککا نافرمان ہے (‪ )۴۴‬ابّا مجھھے ڈر لگتکا ہے ککہ آپ ککو خدا ککا عذاب آپکڑے تکو آپ‬ ‫شیطان ککے سکاتھی ہوجائیکں (‪ )۴۵‬اس نکے کہا ابراہیکم کیکا تکو میرے معبودوں سکے برگشتکہ ہے؟ اگکر تکو باز نکہ آئے گکا تکو میکں‬ ‫تجھھے سکنگسار کردوں گکا اور تکو ہمیشکہ ککے لئے مجکھ سکے دور ہوجکا (‪ )۴۶‬ابراہیکم نکے سکلم علیکک کہا (اور کہا ککہ) میکں آپ‬ ‫کے لئے اپنے پروردگار سے بخشش مانگوں گا۔ بے شک وہ مجھ پر نہایت مہربان ہے (‪ )۴۷‬اور میں آپ لوگوں سے اور جن‬ ‫ککو آپ خدا ککے سکوا پکارا کرتکے ہیکں ان سکے کنارہ کرتکا ہوں اور اپنکے پروردگار ہی ککو پکاروں گکا۔ امیکد ہے ککہ میکں اپنکے‬ ‫پروردگار کو پکار کر محروم نہیں رہوں گا (‪ )۴۸‬اور جب ابراہیم ان لوگوں سے اور جن کی وہ خدا کے سوا پرستش کرتے‬ ‫ت ھے اُن سے الگ ہوگئے تو ہم نے ان کو اسحاق اور (اسحاق کو) یعقوب بخشے۔ اور سب کو پیغمبر بنایا ( ‪ )۴۹‬اور ان کو‬ ‫اپنی رحمت سے (بہت سی چیزیں) عنایت کیں۔ اور ان کا ذکر جمیل بلند کیا ( ‪ )۵۰‬اور کتاب میں موسیٰ کا بھی ذکر کرو۔‬ ‫بےشک وہ (ہمارے) برگزیدہ اور پیغمبر مُرسل تھے ( ‪ )۵۱‬اور ہم نے ان کو طور کی داہنی جانب پکارا اور باتیں کرنے کے‬ ‫لئے نزدیکک بلیکا (‪ )۵۲‬اور اپنکی مہربانکی سکے اُن ککو اُن ککا بھائی ہارون پیغمکبر عطکا کیکا ( ‪ )۵۳‬اور کتاب میکں اسکمٰعیل ککا‬ ‫ب ھی ذکر کرو وہ وعدے کے سچے اور ہمارے بھیجے ہوئے نبی ت ھے (‪ )۵۴‬اور اپنے گ ھر والوں کو نماز اور زکوٰة کا حکم‬ ‫کرتے تھے اور اپنے پروردگار کے ہاں پسندیدہ (وبرگزیدہ) تھے (‪ )۵۵‬اور کتاب میں ادریس کا بھی ذکر کرو۔ وہ بھی نہایت‬ ‫سچے نبی تھے (‪ )۵۶‬اور ہم نے ان کو اونچی جگہ اُٹھا لیا تھا ( ‪ )۵۷‬یہ وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے اپنے پیغمبروں میں سے‬ ‫فضکل کیکا۔ (یعنکی) اولد آدم میکں سکے اور ان لوگوں میکں سکے جکن ککو نوح ککے سکاتھ (کشتکی میکں) سکوار کیکا اور ابراہیکم اور‬ ‫یعقوب کی اولد میں سے اور ان لوگوں میں سے جن کو ہم نے ہدایت دی اور برگزیدہ کیا۔ جب ان کے سامنے ہماری آیتیں‬ ‫پڑھی جاتی تھیں تو سجدے میں گر پڑتے اور روتے رہتے تھے (‪ )۵۸‬پھر ان کے بعد چند ناخلف ان کے جانشیں ہوئے جنہوں‬ ‫نکے نماز ککو (چھوڑ دیکا گویکا اسکے) کھھو دیکا۔ اور خواہشات نفسکانی ککے پیچھھے لگ گئے۔ سکو عنقریکب ان ککو گمراہی (ککی‬ ‫سزا) ملے گی (‪ )۵۹‬ہاں جس نے توبہ کی اور ایمان لیا اور عمل نیک کئے تو اسے لوگ بہشت میں داخل ہوں گے اور ان کا‬ ‫ذرا نقصان نہ کیا جائے گا (‪( )۶۰‬یعنی) بہ شت جاودانی (میں) جس کا خدا نے اپنے بندوں سے وعدہ کیا ہے (اور جو ان کی‬ ‫آنکھوں سے) پوشیدہ (ہے)۔ بےشک اس کا وعدہ (نیکوکاروں کے سامنے) آنے وال ہے (‪ )۶۱‬وہ اس میں سلم کے سوا کوئی‬ ‫بیہودہ کلم نہ سنیں گے‪ ،‬اور ان کے لئے صبح وشام کا کھانا تیار ہوگا (‪ )۶۲‬یہی وہ جنت ہے جس کا ہم اپنے بندوں میں سے‬ ‫ایسکے شخکص ککو وارث بنائیکں گکے جکو پرہیزگار ہوگکا (‪ )۶۳‬اور (فرشتوں نکے پیغمکبر ککو جواب دیکا ککہ) ہم تمہارے پروردگار‬ ‫کے حکم سوا اُتر نہیں سکتے۔ جو کچھ ہمارے آگے ہے اور پیچھے ہے اور جو ان کے درمیان ہے سب اسی کا ہے اور تمہارا‬ ‫پروردگار بھولنکے وال نہیکں (‪( )۶۴‬یعنکی) آسکمان اور زمیکن ککا اور جکو ان دونوں ککے درمیان ہے سکب ککا پروردگار ہے۔ تکو‬ ‫اسی کی عبادت کرو اور اسی کی عبادت پر ثابت قدم رہو۔ بھل تم کوئی اس کا ہم نام جانتے ہو (‪ )۶۵‬اور (کافر) انسان کہتا‬ ‫ہے کہ جب میں مر جاؤ گا تو کیا زندہ کرکے نکال جاؤں گا؟ ( ‪ )۶۶‬کیا (ایسا) انسان یاد نہ یں کرتا کہ ہم نے اس کو پہلے بھی‬ ‫پیدا کیکا تھھا اور وہ کچکھ بھھی چیکز نکہ تھھا (‪ )۶۷‬تمہارے پروردگار ککی قسکم! ہم ان ککو جمکع کریکں گکے اور شیطانوں ککو بھھی۔‬ ‫پ ھر ان سب کو جہ نم کے گرد حاضر کریں گے (اور وہ) گھٹنوں پر گرے ہوئے (ہوں گے) ( ‪ )۶۸‬پ ھر ہر جماعت میں سے‬ ‫ہم ایسے لوگوں کو کھینچ نکالیں گے جو خدا سے سخت سرکشی کرتے تھے ( ‪ )۶۹‬اور ہم ان لوگوں سے خوب واقف ہیں جو‬ ‫ان میکں داخکل ہونکے ککے زیادہ لئق ہیکں (‪ )۷۰‬اور تکم میکں کوئی (شخکص) نہیکں مگکر اسکے اس پکر گزرنکا ہوگکا۔ یکہ تمہارے‬ ‫پروردگار پر لزم اور مقرر ہے (‪ )۷۱‬پ ھر ہم پرہیزگاروں کو نجات دیں گے۔ اور ظالموں کو اس میں گھٹنوں کے بل پڑا‬ ‫ہوا چھوڑ دیں گے (‪ )۷۲‬اور جب ان لوگوں کے سامنے ہماری آیتیں پڑھھی جاتی ہ یں تو جو کافر ہ یں وہ مومنوں سے کہتکے‬ ‫‪Page 120 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہیں کہ دونوں فریق میں سے مکان کس کے اچھے اور مجلسیں کس کی بہتر ہیں (‪ )۷۳‬اور ہم نے ان سے پہلے بہت سی اُمتیں‬ ‫ہلک کردیں۔ وہ لوگ (ان سے) ٹھا ٹھ اور نمود میں کہ یں اچ ھے ت ھے (‪ )۷۴‬کہہ دو کہ جو شخص گمراہی میں پڑا ہوا ہے‬ ‫خدا اس کو آہستہ آہستہ مہلت دیئے جاتا ہے۔ یہاں تک کہ جب اس چیز کو دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے خواہ‬ ‫عذاب اور خواہ قیامت۔ تو (اس وقت) جان لیں گے کہ مکان کس کا برا ہے اور لشکر کس کا کمزور ہے ( ‪ )۷۵‬اور جو لوگ‬ ‫ہدایت یاب ہ یں خدا ان کو زیادہ ہدایت دیتا ہے۔ اور نیکیاں جو باقی رہ نے والی ہ یں وہ تمہارے پروردگار کے صلے کے لحاظ‬ ‫سے خوب اور انجام کے اعتبار سے بہ تر ہ یں (‪ )۷۶‬بھل تم نے اس شخص کو دیک ھا جس نے ہماری آیتوں سے کفر کیا اور‬ ‫کہنے لگا کہ (اگر میں ازسرنو زندہ ہوا بھی تو یہی) مال اور اولد مجھے (وہاں) ملے گا (‪ )۷۷‬کیا اس نے غیب کی خبر پالی‬ ‫ہے یا خدا کے یہاں (سے) عہد لے لیا ہے؟ (‪ )۷۸‬ہرگز نہیں۔ یہ جو کچھ کہتا ہے ہم اس کو لکھتے جاتے اور اس کے لئے آہستہ‬ ‫آہ ستہ عذاب بڑھاتے جاتے ہ یں (‪ )۷۹‬اور جو چیزیں یہ بتاتا ہے ان کے ہم وارث ہوں گے اور یہ اکیل ہمارے سامنے آئے گا (‬ ‫‪ )۸۰‬اور ان لوگوں نکے خدا ککے سکوا اور معبود بنالئے ہیکں تاککہ وہ ان ککے لئے (موجکب عزت و) مدد ہوں (‪ )۸۱‬ہرگکز نہیکں وہ‬ ‫(معبودان باطل) ان کی پرستش سے انکار کریں گے اور ان کے دشمن (ومخالف) ہوں گے (‪ )۸۲‬کیا تم نے نہ یں دیک ھا کہ ہم‬ ‫نے شیطانوں کو کافروں پر چھوڑ رک ھا ہے کہ ان کو برانگیختہ کرتے رہ تے ہ یں (‪ )۸۳‬تو تم ان پر (عذاب کے لئے) جلدی نہ‬ ‫کرو۔ اور ہم تکو ان ککے لئے (دن) شمار ککر رہے ہیکں (‪ )۸۴‬جکس روز ہم پرہیزگاروں ککو خدا ککے سکامنے (بطور) مہمان جمکع‬ ‫کریں گے (‪ )۸۵‬اور گنہگاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے ہانک لے جائیں گے (‪( )۸۶‬تو لوگ) کسی کی سفارش کا اختیار نہ‬ ‫رکھیکں گکے مگکر جکس نکے خدا سکے اقرار لیکا ہو (‪ )۸۷‬اور کہتکے ہیکں ککہ خدا بیٹھا رکھتکا ہے (‪( )۸۸‬ایسکا کہنکے والو یکہ تکو) تکم‬ ‫بری بات (زبان پر) لئے ہو (‪ )۸۹‬قریب ہے کہ اس (افتراء) سے آسمان پ ھٹ پڑ یں اور زمین شق ہوجائے اور پہاڑ پارہ پارہ‬ ‫ہو ککر گکر پڑیکں (‪ )۹۰‬ککہ انہوں نکے خدا ککے لئے بیٹھا تجویکز کیکا (‪ )۹۱‬اور خدا ککو شایاں نہیکں ککہ کسکی ککو بیٹھا بنائے (‪)۹۲‬‬ ‫تمام شخص جو آسمانوں اور زمین میں ہ یں سب خدا کے روبرو بندے ہو کر آئیں گے (‪ )۹۳‬اُس نے ان (سب) کو (اپنے علم‬ ‫سکے) گھیکر رکھھا اور (ایکک ایکک ککو) شمار ککر رکھھا ہے (‪ )۹۴‬اور سکب قیامکت ککے دن اس ککے سکامنے اکیلے اکیلے حاضکر‬ ‫ہوں گکے (‪ )۹۵‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور عمکل نیکک کئے خدا ان ککی محبکت (مخلوقات ککے دل میکں) پیدا کردے گکا (‪)۹۶‬‬ ‫(اے پیغمبر) ہم نے یہ (قرآن) تمہاری زبان میں آسان (نازل) کیا ہے تاکہ تم اس سے پرہیزگاروں کو خوشخبری پہنچا دو اور‬ ‫جھگڑالوؤں کو ڈر سنا دو (‪ )۹۷‬اور ہم نے اس سے پہلے بہت سے گروہوں کو ہلک کردیا ہے۔ بھل تم ان میں سے کسی کو‬ ‫دیکھتے ہو یا (کہیں) ان کی بھنک سنتے ہو (‪)۹۸‬‬

‫‪Page 121 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ط ٰه‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫طہٰ ( ‪( )۱‬اے محمدﷺ) ہم نے تم پر قرآن اس لئے نازل نہیں کیا کہ تم مشقت میں پڑ جاؤ (‪ )۲‬بلکہ اس شخص کو نصیحت دینے‬ ‫ککے لئے (نازل کیکا ہے) جو خوف رکھتکا ہے (‪ )۳‬یکہ اس (ذات برتکر) ککا اتارا ہوا ہے جکس نکے زمیکن اور اونچکے اونچکے آسکمان‬ ‫بنائے (‪( )۴‬یعنی خدائے) رحمٰن جس نےعرش پر قرار پکڑا (‪ )۵‬جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اور‬ ‫جو کچھ ان دونوں کے بیچ میں ہے اور جو کچھ (زمین کی) م ٹی کے نیچے ہے سب اسی کا ہے (‪ )۶‬اور اگر تم پکار کر‬ ‫بات کہو تو وہ تو چھ پے بھ ید اور نہایت پوشیدہ بات تک کو جانتا ہے (‪( )۷‬وہ معبود برحق ہے کہ) اس کے سوا کوئی معبود‬ ‫نہ یں ہے۔ اس کے (سب) نام اچ ھے ہ یں (‪ )۸‬اور کیا تمہ یں موسیٰ (کے حال) کی خبر ملی ہے (‪ )۹‬جب انہوں نے آگ دیک ھی‬ ‫تو اپنے گ ھر والوں سے کہا کہ تم (یہاں) ٹھہرو میں نے آگ دیک ھی ہے (میں وہاں جاتا ہوں) شاید اس میں سے میں تمہارے‬ ‫پاس انگاری لؤں یکا آگ (ککے مقام) ککا رسکتہ معلوم کرسککوں (‪ )۱۰‬جکب وہاں پہنچکے تکو آواز آئی ککہ موسکیٰ (‪ )۱۱‬میکں تکو‬ ‫تمہارا پروردگار ہوں تکو اپنکی جوتیاں اتار دو۔ تکم (یہاں) پاک میدان (یعنکی) طویکٰ میکں ہو (‪ )۱۲‬اور میکں نکے تکم ککو انتخاب‬ ‫کرلیا ہے تو جو حکم دیا جائے اسے سنو (‪ )۱۳‬بے شک میں ہی خدا ہوں۔ میرے سوا کوئی معبود نہ یں تو میری عبادت کرو‬ ‫اور میری یاد ککے لئے نماز پڑھھا کرو (‪ )۱۴‬قیامکت یقیناً آنکے والی ہے۔ میکں چاہتکا ہوں ککہ اس (ککے وقکت) ککو پوشیدہ رکھوں‬ ‫تاکہ ہر شخص جو کوشش کرے اس کا بدل پائے (‪ )۱۵‬تو جو شخص اس پر ایمان نہ یں رکھ تا اور اپنی خواہش کے پیچھھے‬ ‫چلتکا ہے (کہیکں) تکم ککو اس (ککے یقیکن) سکے روک نکہ دے تکو (اس صکورت میکں) تکم ہلک ہوجاؤ (‪ )۱۶‬اور موسکی یکہ تمہارے‬ ‫داہنکے ہاتکھ میکں کیکا ہے (‪ )۱۷‬انہوں نکے کہا یکہ میری لٹھھی ہے۔ اس پکر میکں سکہارا لگاتکا ہوں اور اس سکے اپنکی بکریوں ککے‬ ‫لئے پتے جھاڑ تا ہوں اور اس میں میرے لئے اور ب ھی کئی فائدے ہ یں (‪ )۱۸‬فرمایا کہ موسیٰ اسے ڈال دو (‪ )۱۹‬تو انہوں نے‬ ‫اس کو ڈال دیا اور وہ ناگہاں سانپ بن کر دوڑنے لگا (‪ )۲۰‬خدا نے فرمایا کہ اسے پکڑ لو اور ڈرنا مت۔ ہم اس کو ابھی اس‬ ‫کی پہلی حالت پر لوٹا دیں گے (‪ )۲۱‬اور اپنا ہاتھ اپنی بغل سے لگالو وہ کسی عیب (وبیماری)کے بغیر سفید (چمکتا دمکتا)‬ ‫نکلے گکا۔ (یکہ) دوسکری نشانکی (ہے) (‪ )۲۲‬تاککہ ہم تمہیکں اپنکے نشانات عظیکم دکھائیکں (‪ )۲۳‬تکم فرعون ککے پاس جاؤ (ککہ) وہ‬ ‫سککرکش ہو رہا ہے (‪ )۲۴‬کہا میرے پروردگار (اس کام ک کے لئے) میرا سککینہ کھول دے (‪ )۲۵‬اور میرا کام آسککان کردے (‪)۲۶‬‬ ‫اور میری زبان ککی گرہ کھول دے (‪ )۲۷‬تاککہ وہ بات سمجھ لیں (‪ )۲۸‬اور میرے گھھر والوں میں سکے (ایک ککو) میرا وزیر‬ ‫(یعنکی مددگار) مقرر فرمکا (‪( )۲۹‬یعنکی) میرے بھائی ہارون ککو (‪ )۳۰‬اس سکے میری قوت ککو مضبوط فرمکا (‪ )۳۱‬اور اسکے‬ ‫میرے کام میں شریک کر (‪ )۳۲‬تاکہ ہم تیری بہت سی تسبیح کریں (‪ )۳۳‬اور تج ھے کثرت سے یاد کریں (‪ )۳۴‬تو ہم کو (ہر‬ ‫حال میکں) دیککھ رہا ہے (‪ )۳۵‬فرمایکا موسکیٰ تمہاری دعکا قبول ککی گئی (‪ )۳۶‬اور ہم نکے تکم پکر ایکک بار اور بھھی احسکان کیکا‬ ‫تھا (‪ )۳۷‬جب ہم نے تمہاری والدہ کو الہام کیا تھا جو تمہیں بتایا جاتا ہے (‪( )۳۸‬وہ یہ تھا) کہ اسے (یعنی موسیٰ کو) صندوق‬ ‫میں رکھو پھر اس (صندوق) کو دریا میں ڈال دو تو دریا اسے کنارے پر ڈال دے گا (اور) میرا اور اس کا دشمن اسے اٹھا‬ ‫لے گا۔ اور (موسیٰ) میں نے تم پر اپنی طرف سے محبت ڈال دی ہے (اس لئے کہ تم پر مہربانی کی جائے) اور اس لئے کہ‬ ‫تم میرے سامنے پرورش پاؤ (‪ )۳۹‬جب تمہاری بہن (فرعون کے ہاں) گئی اور کہنے لگی کہ میں تمہیں ایسا شخص بتاؤں جو‬ ‫اس کو پالے۔ تو (اس طریق سے) ہم نے تم کو تمہاری ماں کے پاس پہنچا دیا تاکہ ان کی آنکھ یں ٹھنڈی ہوں اور وہ رنج نہ‬ ‫کریکں۔ اور تکم نکے ایکک شخکص ککو مار ڈال تکو ہم نکے تکم ککو غکم سکے مخلصکی دی اور ہم نکے تمہاری (کئی بار) آزمائش ککی۔‬ ‫پھر تم کئی سال اہل مدین میں ٹھہرے رہے۔ پھر اے موسیٰ تم (قابلیت رسالت کے) اندازے پر آ پہنچے (‪ )۴۰‬اور میں نے تم‬ ‫ککو اپنکے (کام ککے) لئے بنایکا ہے (‪ )۴۱‬تکو تکم اور تمہارا بھائی دونوں ہماری نشانیاں لے ککر جاؤ اور میری یاد میکں سکستی نکہ‬ ‫کرنکا (‪ )۴۲‬دونوں فرعون ککے پاس جاؤ وہ سکرکش ہو رہا ہے (‪ )۴۳‬اور اس سکے نرمکی سکے بات کرنکا شایکد وہ غور کرے یکا‬ ‫ڈر جائے (‪ )۴۴‬دونوں کہنے لگے کہ ہمارے پروردگار ہمیں خوف ہے کہ ہم پر تعدی کرنے لگے یا زیادہ سرکش ہوجائے (‪۴۵‬‬ ‫) خدا نے فرمایا کہ ڈرو مت میں تمہارے ساتھ ہوں (اور) سنتا اور دیکھ تا ہوں (‪( )۴۶‬اچ ھا) تو اس کے پاس جاؤ اور کہو کہ‬ ‫ہم آپ ککے پروردگار ککے بھیجکے ہوئے ہیکں تکو بنکی اسکرائیل ککو ہمارے سکاتھ جانکے ککی اجازت دیجیئے۔ اور انہیکں عذاب نکہ‬ ‫‪Page 122 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کیجیئے۔ ہم آپ ککے پاس آپ ککے پروردگار ککی طرف سکے نشانکی لے ککر آئے ہیکں۔ اور جکو ہدایکت ککی بات مانکے اس ککو‬ ‫سلمتی ہو (‪ )۴۷‬ہماری طرف یہ وحی آئی ہے کہ جو جھٹلئے اور منہ پھیرے اس کے لئے عذاب (تیار) ہے (‪( )۴۸‬غرض‬ ‫موسکیٰ اور ہارون فرعون ککے پاس گئے) اس نکے کہا ککہ موسکیٰ تمہارا پروردگار کون ہے؟ (‪ )۴۹‬کہا ککہ ہمارا پروردگار وہ‬ ‫ہے جس نے ہر چیز کو اس کی شکل وصورت بخشی پ ھر راہ دکھائی (‪ )۵۰‬کہا تو پہلی جماعتوں کا کیا حال؟ (‪ )۵۱‬کہا کہ‬ ‫ان کا علم میرے پروردگار کو ہے (جو) کتاب میں (لکھا ہوا ہے)۔ میرا پروردگار نہ چوکتا ہے نہ بھولتا ہے (‪ )۵۲‬وہ (وہی تو‬ ‫ہے) جس نے تم لوگوں کے لئے زمین کو فرش بنایا اور اس میں تمہارے لئے رستے جاری کئے اور آسمان سے پانی برسایا۔‬ ‫پھھر اس سکے انواع واقسکام ککی مختلف روئیدگیاں پیدا کیکں (‪ )۵۳‬ککہ (خود بھھی) کھاؤ اور اپنکے چارپایوں ککو بھھی چراؤ۔‬ ‫بےشکک ان (باتوں) میکں عقکل والوں ککے لئے (بہت سکی) نشانیاں ہیکں (‪ )۵۴‬اسکی (زمیکن) سکے ہم تکم ککو پیدا کیکا اور اسکی میکں‬ ‫تمہیکں لوٹائیکں گکے اور اسکی سکے دوسکری دفعکہ نکالیکں گکے (‪ )۵۵‬اور ہم نکے فرعون ککو اپنکی سکب نشانیاں دکھائیکں مگکر وہ‬ ‫تکذیب وانکار ہی کرتا رہا (‪ )۵۶‬کہنے لگا کہ موسیٰ تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ اپنے جادو (کے زور) سے ہمیں ہمارے‬ ‫ملک سے نکال دو (‪ )۵۷‬تو ہم ب ھی تمہارے مقابل ایسا ہی جادو لئیں گے تو ہمارے اور اپنے درمیان ایک وقت مقرر کر لو‬ ‫ککہ نکہ تکو ہم اس ککے خلف کریکں اور نکہ تکم (اور یکہ مقابلہ) ایکک ہموار میدان میکں (ہوگکا) (‪ )۵۸‬موسکیٰ نکے کہا آپ ککے لئے‬ ‫(مقابلے ککا) دن نکو روز (مقرر کیکا جاتکا ہے) اور یکہ ککہ لوگ اس دن چاشکت ککے وقکت اکھٹھے ہوجائیکں (‪ )۵۹‬تکو فرعون لوٹ‬ ‫گیکا اور اپنکے سکامان جمکع کرککے پھھر آیکا (‪ )۶۰‬موسکیٰ نکے ان (جادوگروں) سکے کہا ککہ ہائے تمہاری کمبختکی۔ خدا پکر جھوٹ‬ ‫افتراء نکہ کرو ککہ وہ تمہیکں عذاب سکے فنکا کردے گکا اور جکس نکے افتراء کیکا وہ نامراد رہا ( ‪ )۶۱‬تکو وہ باہم اپنکے معاملے میکں‬ ‫جھگڑانے اور چپکے چپکے سرگوشی کرنے لگے (‪ )۶۲‬کہنے لگے یہ دونوں جادوگر ہیں چاہتے ہیں کہ اپنے جادو (کے زور)‬ ‫سکے تکم ککو تمہارے ملک سکے نککل دیکں اور تمہارے شائسکتہ مذہب ککو نابود کردیکں (‪ )۶۳‬تکو تکم (جادو ککا) سکامان اکھٹھا کرلو‬ ‫اور پ ھر قطار باندھ کر آؤ۔ آج جو غالب رہا وہی کامیاب ہوا (‪ )۶۴‬بولے کہ موسیٰ یا تم (اپنی چیز) ڈالو یا ہم (اپنی چیزیں)‬ ‫پہلے ڈالتکے ہیکں (‪ )۶۵‬موسکیٰ نکے کہا نہیکں تکم ہی ڈالو۔ (جکب انہوں نکے چیزیکں ڈالیکں) تکو ناگہاں ان ککی رسکیاں اور لٹھیاں‬ ‫موسی کے خیال میں ایسی آنے لگیں کہ وہ (میدان) میں اد ھر اُد ھر دوڑ رہی ہ یں ( ‪( )۶۶‬اُس وقت) موسیٰ نے اپنے دل میں‬ ‫خوف معلوم کیکا (‪ )۶۷‬ہم نکے کہا خوف نکہ کرو بلشبکہ تکم ہی غالب ہو (‪ )۶۸‬اور جکو چیکز (یعنکی لٹھھی) تمہارے داہنکے ہاتکھ‬ ‫میں ہے اسے ڈال دو کہ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے اس کو نگل جائے گی۔ جو کچھ انہوں نے بنایا ہے (یہ تو) جادوگروں کے‬ ‫ہتھکنڈے ہیکں اور جادوگکر جہاں جائے فلح نہیکں پائے گکا (‪( )۶۹‬القصکہ یوں ہی ہوا) تکو جادوگکر سکجدے میکں گکر پڑے (اور)‬ ‫کہنکے لگکے ککہ ہم موسکیٰ اور ہارون ککے پروردگار پکر ایمان لئے (‪( )۷۰‬فرعون) بول ککہ پیشتکر اس ککے میکں تمہیکں اجازت‬ ‫دوں تکم اس پکر ایمان لے آئے۔ بےشکک وہ تمہارا بڑا (یعنکی اسکتاد) ہے جکس نکے تکم ککو جادو سککھایا ہے۔ سکو میکں تمہارے ہاتکھ‬ ‫اور پاؤں (جانب) خلف سے کٹوا دوں گا اور کھجور کے تنوں پر سولی چڑھوا دوں گا (اس وقت) تم کو معلوم ہوگا کہ ہم‬ ‫میں سے کس کا عذاب زیادہ سخت اور دیر تک رہ نے وال ہے (‪ )۷۱‬انہوں نے کہا جو دلئل ہمارے پاس آگئے ہ یں ان پر اور‬ ‫جس نے ہم کو پیدا ہے اس پر ہم آپ کو ہرگز ترجیح نہیں دیں گے تو آپ کو جو حکم دینا ہو دے دیجیئے۔ اور آپ (جو) حکم‬ ‫دے سکتے ہ یں وہ صرف اسی دنیا کی زندگی میں (دے سکتے ہ یں) (‪ )۷۲‬ہم اپنے پروردگار پر ایمان لے آئے تاکہ وہ ہمارے‬ ‫گناہوں کو معاف کرے اور (اسے ب ھی) جو آپ نے ہم سے زبردستی جادو کرایا۔ اور خدا بہ تر اور باقی رہ نے وال ہے (‪)۷۳‬‬ ‫جو شخص اپنے پروردگار کے پاس گنہگار ہو کر آئے گا تو اس کے لئے جہنم ہے۔ جس میں نہ مرے گا نہ جیئے گا (‪ )۷۴‬اور‬ ‫جو اس کے روبرو ایماندار ہو کر آئے گا اور عمل بھی نیک کئے ہوں گے تو ایسے لوگوں کے لئے اونچے اونچے درجے ہیں‬ ‫(‪( )۷۵‬یعنی) ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ اور یہ اس شخص کا بدلہ ہے جو‬ ‫پاک ہوا (‪ )۷۶‬اور ہم نکے موسکیٰ ککی طرف وحکی بھیجکی ککہ ہمارے بندوں ککو راتوں رات نکال لے جاؤ پھھر ان ککے لئے دریکا‬ ‫میں (لٹھی مار کر) خشک رستہ بنا دو پ ھر تم کو نہ تو (فرعون کے) آپکڑ نے کا خوف ہوگا اور نہ (غرق ہونے کا) ڈر (‬ ‫‪ )۷۷‬پ ھر فرعون نے اپنے لشکر کے ساتھ ان کا تعاقب کیا تو دریا (کی موجوں) نے ان پر چڑھ کر انہ یں ڈھانک لیا (یعنی‬ ‫ڈبو دیا) (‪ )۷۸‬اور فرعون نے اپنی قوم کو گمراہ کردیا اور سیدھے رستے پر نہ ڈال (‪ )۷۹‬اے آل یعقوب ہم نے تم کو تمہارے‬ ‫دشمن سے نجات دی اور تورات دینے کے لئے تم سے کوہ طور کی داہنی طرف مقرر کی اور تم پر من اور سلویٰ نازل کیا‬ ‫(‪( )۸۰‬اور حککم دیکا ککہ) جو پاکیزہ چیزیکں ہم نکے تکم کو دی ہیکں ان کو کھاؤ۔ اور اس میں حکد سکے نکہ نکلنکا۔ ورنکہ تکم پکر میرا‬ ‫غضکب نازل ہوگکا۔ اور جکس پکر میرا غضکب نازل ہوا وہ ہلک ہوگیکا (‪ )۸۱‬اور جکو توبکہ کرے اور ایمان لئے اور عمکل نیکک‬ ‫‪Page 123 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرے پھر سیدھے رستے چلے اس کو میں بخش دینے وال ہوں (‪ )۸۲‬اور اے موسیٰ تم نے اپنی قوم سے (آگے چلے آنے میں)‬ ‫کیوں جلدی ککی (‪ )۸۳‬کہا وہ میرے پیچھھے (آ رہے) ہیکں اور اے پروردگار میکں نکے تیری طرف (آنکے ککی) جلدی اس لئے ککی‬ ‫کہ تو خوش ہو (‪ )۸۴‬فرمایا کہ ہم نے تمہاری قوم کو تمہارے بعد آزمائش میں ڈال دیا ہے اور سامری نے ان کو بہکا دیا ہے (‬ ‫‪ )۸۵‬اور موسیٰ غصّے اور غم کی حالت میں اپنی قوم کے پاس واپس آئے (اور) کہنے لگے کہ اے قوم کیا تمہارے پروردگار‬ ‫نے تم سے ایک اچھا وعدہ نہیں کیا تھا؟ کیا (میری جدائی کی) مدت تمہیں دراز (معلوم) ہوئی یا تم نے چاہا کہ تم پر تمہارے‬ ‫پروردگار ککی طرف سکے غضکب نازل ہو۔ اور (اس لئے) تکم نکے مجکھ سکے جکو وعدہ کیکا تھھا (اس ککے) خلف کیکا (‪ )۸۶‬وہ‬ ‫کہ نے لگے کہ ہم نے اپنے اختیار سے تم سے وعدہ خلف نہ یں کیا۔ بلکہ ہم لوگوں کے زیوروں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ت ھے۔‬ ‫پھر ہم نے اس کو (آگ میں) ڈال دیا اور اسی طرح سامری نے ڈال دیا (‪ )۸۷‬تو اس نے ان کے لئے ایک بچھڑا بنا دیا (یعنی‬ ‫اس ککا) قالب جکس ککی آواز گائے ککی سکی تھھی۔ تکو لوگ کہنکے لگکے ککہ یہی تمہارا معبود ہے اور موسکیٰ ککا بھھی معبود ہے۔‬ ‫مگر وہ بھول گئے ہ یں (‪ )۸۸‬کیا یہ لوگ نہ یں دیکھتکے کہ وہ ان کی کسی بات کا جواب نہ یں دیتا۔ اور نہ ان کے نقصان اور‬ ‫نفکع ککا کچکھ اختیار رکھتکا ہے (‪ )۸۹‬اور ہارون نکے ان سکے پہلے ہی کہہ دیکا تھھا ککہ لوگکو اس سکے صکرف تمہاری آزمائش ککی‬ ‫گئی ہے۔ اور تمہارا پروردگار تکو خدا ہے تکو میری پیروی کرو اور میرا کہا مانکو (‪ )۹۰‬وہ کہنکے لگکے ککہ جکب تکک موسکیٰ‬ ‫ہمارے پاس واپس نہ آئیں ہم تو اس کی پوجا پر قائم رہیں گے (‪( )۹۱‬پھر موسیٰ نے ہارون سے) کہا کہ ہارون جب تم نے ان‬ ‫کو دیک ھا ت ھا کہ گمراہ ہو رہے ہ یں تو تم کو کس چیز نے روکا (‪( )۹۲‬یعنی) اس بات سے کہ تم میرے پیچ ھے چلے آؤ۔ بھل‬ ‫تم نے میرے حکم کے خلف (کیوں) کیا؟ (‪ )۹۳‬کہنے لگے کہ بھائی میری ڈاڑھی اور سر (کے بالوں) کو نہ پکڑیئے۔ میں تو‬ ‫اس سے ڈرا کہ آپ یہ نہ کہ یں کہ تم نے بنی اسرائیل میں تفرقہ ڈال دیا اور میری بات کو ملحوظ نہ رک ھا (‪ )۹۴‬پ ھر (سامری‬ ‫سے) کہنکے لگے کہ سامری تیرا کیا حال ہے؟ (‪ )۹۵‬اس نے کہا کہ میں نے ایسی چیز دیکھھی جو اوروں نے نہ یں دیک ھی تو‬ ‫میکں نکے فرشتکے ککے نقکش پکا سکے (مٹھی ککی) ایکک مٹھھی بھھر لی۔ پھھر اس ککو (بچھڑے ککے قالب میکں) ڈال دیکا اور مجھھے‬ ‫میرے جی نے (اس کام کو) اچھا بتایا (‪( )۹۶‬موسیٰ نے) کہا جا تجھ کو دنیا کی زندگی میں یہ (سزا) ہے کہ کہتا رہے کہ مجھ‬ ‫کو ہاتھ نہ لگانا اور تیرے لئے ایک اور وعدہ ہے (یعنی عذاب کا) جو تجھ سے ٹل نہ سکے گا اور جس معبود (کی پوجا) پر‬ ‫تکو (قائم و) معتککف تھھا اس ککو دیککھ۔ ہم اسکے جلدیکں گکے پھھر اس (ککی راککھ) ککو اُڑا ککر دریکا میکں بکھیکر دیکں گکے ( ‪)۹۷‬‬ ‫تمہارا معبود خدا ہی ہے جکس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں۔ اس ککا علم ہر چیکز پکر محیکط ہے (‪ )۹۸‬اس طرح پکر ہم تکم سکے وہ‬ ‫حالت بیان کرتکے ہیکں جکو گذر چککے ہیکں۔ اور ہم نکے تمہیکں اپنکے پاس سکے نصکیحت (ککی کتاب) عطکا فرمائی ہے (‪ )۹۹‬جکو‬ ‫شخکص اس سکے منکہ پھیرے گکا وہ قیامکت ککے دن (گناہ ککا) بوجکھ اُٹھائے گکا ( ‪( )۱۰۰‬ایسکے لوگ) ہمیشکہ اس (عذاب) میکں‬ ‫(مبتل) رہ یں گے اور یہ بوجھ قیامت کے روز ان کے لئے برا ہے (‪ )۱۰۱‬جس روز صور پھونکا جائے گا اور ہم گنہگاروں‬ ‫ککو اکھٹھا کریکں گکے اور ان ککی آنکھیکں نیلی نیلی ہوں گکی (‪( )۱۰۲‬تکو) وہ آپکس میکں آہسکتہ آہسکتہ کہیکں گکے ککہ تکم (دنیکا میکں)‬ ‫صرف دس ہی دن رہے ہو (‪ )۱۰۳‬جو باتیں یہ کریں گے ہم خوب جانتے ہیں۔ اس وقت ان میں سب سے اچھی راہ وال (یعنی‬ ‫عاقکل وہوشمنکد) کہے گکا ککہ (نہیکں بلککہ) صکرف ایکک ہی روز ٹھہرے ہو (‪ )۱۰۴‬اور تکم سکے پہاڑوں ککے بارے میکں دریافکت‬ ‫کرتے ہ یں۔ کہہ دو کہ خدا ان کو اُڑا کر بکھ یر دے گا ( ‪ )۱۰۵‬اور زمین کو ہموار میدان کر چھوڑے گا (‪ )۱۰۶‬جس میں نہ‬ ‫تم کجی (اور پستی) دیک ھو گے نہ ٹیل (اور بلندی) (‪ )۱۰۷‬اس روز لوگ ایک پکارنے والے کے پیچ ھے چلیں گے اور اس‬ ‫کی پیروی سے انحراف نہ کرسکیں گے اور خدا کے سامنے آوازیں پست ہوجائیں گی تو تم آواز خفی کے سوا کوئی آواز نہ‬ ‫سکنو گکے (‪ )۱۰۸‬اس روز (کسکی ککی) سکفارش کچکھ فائدہ نکہ دے گکی مگکر اس شخکص ککی جسکے خدا اجازت دے اور اس ککی‬ ‫بات کو پسند فرمائے (‪ )۱۰۹‬جو کچھ ان کے آگے ہے اور کچھ ان کے پیچ ھے ہے وہ اس کو جانتا ہے اور وہ (اپنے) علم سے‬ ‫خدا (ککے علم) پکر احاطکہ نہیکں کرسککتے (‪ )۱۱۰‬اور اس زندہ و قائم ککے رو برو منکہ نیچکے ہوجائیکں گکے۔ اور جکس نکے ظلم ککا‬ ‫بوجکھ اٹھایکا وہ نامراد رہا (‪ )۱۱۱‬اور جکو نیکک کام کرے گکا اور مومکن بھھی ہوگکا تکو اس ککو نکہ ظلم ککا خوف ہوگکا اور نکہ‬ ‫نقصان کا (‪ )۱۱۲‬اور ہم نے اس کو اسی طرح کا قرآن عربی نازل کیا ہے اور اس میں طرح طرح کے ڈراوے بیان کردیئے‬ ‫ہیں تاکہ لوگ پرہیزگار بنیں یا خدا ان کے لئے نصیحت پیدا کردے (‪ )۱۱۳‬تو خدا جو سچا بادشاہ ہے عالی قدر ہے۔ اور قرآن‬ ‫ککی وحکی جکو تمہاری طرف بھیجکی جاتکی ہے اس ککے پورا ہونکے سکے پہلے قرآن ککے (پڑھنکے ککے) لئے جلدی نکہ کیکا کرو اور‬ ‫دعا کرو ککہ میرے پروردگار مجھھے اور زیادہ علم دے (‪ )۱۱۴‬اور ہم نکے پہلے آدم سے عہد لیکا ت ھا مگر وہ (اسکے) بھول گئے‬ ‫اور ہم نے ان میں صبر وثبات نہ دیکھا (‪ )۱۱۵‬اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کے آگے سجدہ کرو تو سب سجدے میں‬ ‫‪Page 124 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫گر پڑے مگر ابلیس نے انکار کیا (‪ )۱۱۶‬ہم نے فرمایا کہ آدم یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دشمن ہے تو یہ کہیں تم دونوں کو‬ ‫بہشت سے نکلوا نہ دے۔ پھر تم تکلیف میں پڑجاؤ (‪ )۱۱۷‬یہاں تم کو یہ (آسائش) ہوگی کہ نہ بھوکے رہو نہ ننگے (‪ )۱۱۸‬اور‬ ‫یکہ ککہ نکہ پیاسکے رہو اور نکہ دھوپ کھاؤ (‪ )۱۱۹‬تکو شیطان نکے ان ککے دل میکں وسکوسہ ڈال۔ (اور) کہا ککہ آدم بھل میکں تکم ککو‬ ‫(ایسا) درخت بتاؤں (جو) ہمیشہ کی زندگی کا (ثمرہ دے) اور (ایسی) بادشاہت کہ کب ھی زائل نہ ہو (‪ )۱۲۰‬تو دونوں نے اس‬ ‫درخت کا پھل کھا لیا تو ان پر ان کی شرمگاہیں ظاہر ہوگئیں اور وہ اپنے (بدنوں) پر بہشت کے پتّے چپکانے لگے۔ اور آدم‬ ‫نے اپنے پروردگار کے حکم خلف کیا تو (وہ اپنے مطلوب سے) بےراہ ہو گئے (‪ )۱۲۱‬پھر ان کے پروردگار نے ان کو نوازا‬ ‫تو ان پر مہربانی سے توجہ فرمائی اور سیدھی راہ بتائی (‪ )۱۲۲‬فرمایا کہ تم دونوں یہاں سے نیچے اتر جاؤ۔ تم میں بعض‬ ‫بعض کے دشمن (ہوں گے) پھر اگر میری طرف سے تمہارے پاس ہدایت آئے تو جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا‬ ‫وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ تکلیف میں پڑے گا (‪ )۱۲۳‬اور جو میری نصیحت سے منہ پھیرے گا اس کی زندگی تنگ ہوجائے گی‬ ‫اور قیامت کو ہم اسے اند ھا کرکے اٹھائیں گے (‪ )۱۲۴‬وہ کہے گا میرے پروردگار تو نے مج ھے اند ھا کرکے کیوں اٹھایا‬ ‫میں تو دیکھ تا بھالتا ت ھا (‪ )۱۲۵‬خدا فرمائے گا کہ ایسا ہی (چاہیئے ت ھا) تیرے پاس میری آیتیں آئیں تو تونے ان کو بھل دیا۔‬ ‫اسی طرح آج ہم تجکھ کو بھل دیکں گے (‪ )۱۲۶‬اور جو شخکص حکد سکے نککل جائے اور اپنے پروردگار ککی آیتوں پر ایمان نہ‬ ‫لئے ہم اس ککو ایسککا ہی بدلہ دیتکے ہیکں۔ اور آخرت کککا عذاب بہت سکخت اور بہت دیککر رہنکے وال ہے (‪ )۱۲۷‬کیکا یکہ بات ان‬ ‫لوگوں کے لئے موجب ہدایت نہ ہوئی کہ ہم ان سے پہلے بہت سے لوگوں کو ہلک کرچکے ہیں جن کے رہنے کے مقامات میں‬ ‫یکہ چلتکے پھرتکے ہیکں۔ عقکل والوں ککے لئے اس میکں (بہت سکی) نشانیاں ہیکں (‪ )۱۲۸‬اور اگکر ایکک بات تمہارے پروردگار ککی‬ ‫طرف سکے پہلے صکادر اور (جزائے اعمال ککے لئے) ایکک میعاد مقرر نکہ ہوچککی ہوتکی تکو (نزول) عذاب لزم ہوجاتکا (‪)۱۲۹‬‬ ‫پس جو کچھ یہ بکواس کرتے ہیں اس پر صبر کرو۔ اور سورج کے نکلنے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے سے پہلے اپنے‬ ‫پروردگار ککی تسکبیح وتحمیکد کیکا کرو۔ اور رات ککی سکاعات (اولیکن) میکں بھھی اس ککی تسکبیح کیکا کرو اور دن ککی اطراف‬ ‫(یعنکی دوپہر ککے قریکب ظہر ککے وقکت بھھی) تاککہ تکم خوش ہوجاؤ (‪ )۱۳۰‬اور کئی طرح ککے لوگوں ککو جکو ہم نکے دنیکا ککی‬ ‫زندگی میں آرائش کی چیزوں سے بہرہ مند کیا ہے تاکہ ان کی آزمائش کریں ان پر نگاہ نہ کرنا۔ اور تمہاری پروردگار کی‬ ‫(عطا فرمائی ہوئی) روزی بہت بہتکر اور باقی رہ نے والی ہے (‪ )۱۳۱‬اور اپنے گ ھر والوں کو نماز کا حکم کرو اور اس پر‬ ‫قائم رہو۔ ہم تکم سکے روزی ککے خواسکتگار نہیکں۔ بلککہ تمہیکں ہم روزی دیتکے ہیکں اور (نیکک) انجام (اہل) تقویکٰ ککا ہے ( ‪)۱۳۲‬‬ ‫اور کہتکے ہیکں ککہ یکہ (پیغمکبر) اپنکے پروردگار ککی طرف سکے ہمارے پاس کوئی نشانکی کیوں نہیکں لتکے۔ کیکا ان ککے پاس پہلی‬ ‫کتابوں کی نشانی نہ یں آئی؟ (‪ )۱۳۳‬اور اگر ہم ان کو پیغمبر (کے بھیجنے) سے پیشتر کسی عذاب سے ہلک کردیتے تو وہ‬ ‫کہتے کہ اے ہمارے پروردگار تو نے ہماری طرف کوئی پیغمبر کیوں نہ بھیجا کہ ہم ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے تیرے کلم‬ ‫(واحکام) کی پیروی کرتے (‪ )۱۳۴‬کہہ دو کہ سب (نتائج اعمال) کے منتظر ہیں سو تم بھی منتظر رہو۔ عنقریب تم کو معلوم‬ ‫ہوجائے گا کہ (دین کے) سیدھے رستے پر چلنے والے کون ہیں اور (جنت کی طرف) راہ پانے والے کون ہیں (ہم یا تم) ( ‪۱۳۵‬‬ ‫)‬

‫‪Page 125 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الٴنبیَاء‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫لوگوں ککا حسکاب (اعمال ککا وقکت) نزدیکک آپہنچکا ہے اور وہ غفلت میکں (پڑے اس سکے) منکہ پھیکر رہے ہیکں (‪ )۱‬ان ککے پاس‬ ‫کوئی نئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اسے کھیلتے ہوئے سنتے ہیں (‪ )۲‬ان کے دل غفلت میں‬ ‫پڑے ہوئے ہیں اور ظالم لوگ (آپس میں) چپکے چپکے باتیں کرتے ہیں کہ یہ (شخص کچھ بھی) نہیں مگر تمہارے جیسا آدمی‬ ‫ہے۔ تکو تکم آنکھوں دیکھتکے جادو (ککی لپیکٹ) میکں کیوں آتکے ہو (‪( )۳‬پیغمکبر نکے) کہا ککہ جکو بات آسکمان اور زمیکن میکں (کہی‬ ‫جاتکی) ہے میرا پروردگار اسکے جانتکا ہے۔ اور وہ سکننے وال (اور) جاننکے وال ہے (‪ )۴‬بلککہ (ظالم) کہنکے لگکے ککہ (یکہ قرآن)‬ ‫پریشان (باتیں ہیں جو) خواب (میں دیکھ لی) ہیں۔ (نہیں) بلکہ اس نے اس کو اپنی طرف سے بنا لیا ہے (نہیں) بلکہ (یہ شعر‬ ‫ہے جو اس) شاعر (کا نتیجہٴ طبع) ہے۔ تو جیسے پہلے (پیغمبر نشانیاں دے کر) بھیجے گئے تھے (اسی طرح) یہ بھی ہمارے‬ ‫پاس کوئی نشانی لئے (‪ )۵‬ان سے پہلے جن بستیوں کو ہم نے ہلک کیا وہ ایمان نہیں لتی تھ یں۔ تو کیا یہ ایمان لے آئیں گے‬ ‫(‪ )۶‬اور ہم نے تم سے پہلے مرد ہی (پیغمبر بنا کر) بھیجے جن کی طرف ہم وحی بھیجتے تھے۔ اگر تم نہیں جانتے تو جو یاد‬ ‫رکھ تے ہ یں ان سے پوچھ لو (‪ )۷‬اور ہم نے ان کے لئے ایسے جسم نہ یں بنائے ت ھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ وہ ہمیشہ رہنکے‬ ‫والے تھھے (‪ )۸‬پھھر ہم نکے ان ککے بارے میکں (اپنکا) وعدہ سکچا کردیکا تکو ان ککو اور جکس ککو چاہا نجات دی اور حکد سکے نککل‬ ‫جان کے والوں کککو ہلک کردیککا (‪ )۹‬ہم ن کے تمہاری طرف ایسککی کتاب نازل کککی ہے جککس می کں تمہارا تذکرہ ہے۔ کیککا تککم نہی کں‬ ‫سمجھتے (‪ )۱۰‬اور ہم نکے بہت سی بسکتیوں کو جکو ستمگار تھیکں ہلک ککر مارا اور ان ککے بعکد اور لوگ پیدا کردیئے (‪)۱۱‬‬ ‫جکب انہوں نکے ہمارے (مقدمکہ) عذاب ککو دیکھھا تکو لگکے اس سکے بھاگنکے ( ‪ )۱۲‬مکت بھاگکو اور جکن (نعمتوں) میکں تکم عیکش‬ ‫وآسائش کرتے تھے ان کی اور اپنے گھروں کی طرف لوٹ جاؤ۔ شاید تم سے (اس بارے میں) دریافت کیا جائے ( ‪ )۱۳‬کہنے‬ ‫لگے ہائے شامت بےشک ہم ظالم تھے (‪ )۱۴‬تو وہ ہمیشہ اسی طرح پکارتے رہے یہاں تک کہ ہم نے ان کو (کھیتی کی طرح)‬ ‫کاٹ ککر (اور آگ ککی طرح) بجھھا ککر ڈھیکر کردیکا (‪ )۱۵‬اور ہم نکے آسکمان اور زمیکن ککو جکو اور (مخلوقات) ان دونوں ککے‬ ‫درمیان ہے اس کو لہوولعب کے لئے پیدا نہیں کیا (‪ )۱۶‬اگر ہم چاہتے کہ کھیل (کی چیزیں یعنی زن وفرزند) بنائیں تو اگر ہم‬ ‫کو کرنا ہوتا تو ہم اپنے پاس سے بنالیتے (‪( )۱۷‬نہ یں) بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہ یں تو وہ اس کا سر توڑ دیتا‬ ‫ہے اور جھوٹ اسککی وقککت نابود ہوجاتککا ہے۔ اور جککو باتیکں تککم بناتکے ہو ان سکے تمہاری ہی خرابککی ہے (‪ )۱۸‬اور جککو لوگ‬ ‫آسمانوں میں اور جو زمین میں ہیں سب اسی کے (مملوک اور اُسی کا مال) ہیں۔ اور جو (فرشتے) اُس کے پاس ہیں وہ اس‬ ‫کی عبادت سے نہ کنیاتے ہیں اور نہ اکتاتے ہیں (‪ )۱۹‬رات دن (اُس کی) تسبیح کرتے رہتے ہیں (نہ تھکتے ہیں) نہ اکتاتے ہیں‬ ‫(‪ )۲۰‬بھل لوگوں نے جو زمین کی چیزوں سے (بعض کو) معبود بنا لیا ہے (تو کیا) وہ ان کو (مرنے کے بعد) اُٹھا کھڑا‬ ‫کریکں گکے؟ (‪ )۲۱‬اگکر آسکمان اور زمیکن میکں خدا ککے سکوا اور معبود ہوتکے تکو زمیکن وآسکمان درہم برہم ہوجاتکے۔ جکو باتیکں یکہ‬ ‫لوگ بتاتے ہیں خدائے مالک عرش ان سے پاک ہے (‪ )۲۲‬وہ جو کام کرتا ہے اس کی پرستش نہیں ہوگی اور (جو کام یہ لوگ‬ ‫کرتکے ہیکں اس ککی) ان سکے پرسکتش ہوگکی (‪ )۲۳‬کیکا لوگوں نکے خدا ککو چھوڑ ککر اور معبود بنالئے ہیکں۔ کہہ دو ککہ (اس بات‬ ‫پر) اپنی دلیل پیش کرو۔ یہ (میری اور) میرے ساتھ والوں کی کتاب ب ھی ہے اور جو مجھ سے پہلے (پیغمبر) ہوئے ہ یں۔ ان‬ ‫کی کتابیں ب ھی ہ یں۔ بلکہ (بات یہ ہے کہ) ان اکثر حق بات کو نہ یں جانتے اور اس لئے اس سے منہ پھ یر لیتے ہ یں ( ‪ )۲۴‬اور‬ ‫جو پیغمبر ہم نےتم سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری ہی عبادت کرو (‬ ‫‪ )۲۵‬اور کہتکے ہیکں ککہ خدا بیٹھا رکھتکا ہے۔ وہ پاک ہے (اس ککے نکہ بیٹھا ہے نکہ بیٹھی) بلککہ (جکن ککو یکہ لوگ اس ککے بیٹھے‬ ‫بیٹیاں سکمجھتے ہیکں) وہ اس ککے عزت والے بندے ہیکں (‪ )۲۶‬اس ککے آگکے بڑھ ککر بول نہیکں سککتے۔ اور اس ککے حککم پکر‬ ‫عمل کرتے ہیں (‪ )۲۷‬جو کچھ ان کے آگے ہوچکا ہے اور پیچھے ہوگا وہ سب سے واقف ہے اور وہ (اس کے پاس کسی کی)‬ ‫سفارش نہ یں کرسکتے مگر اس شخص کی جس سے خدا خوش ہو اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے رہ تے ہ یں (‪ )۲۸‬اور جو‬ ‫شخص ان میں سے یہ کہے کہ خدا کے سوا میں معبود ہوں تو اسے ہم دوزخ کی سزا دیں گے اور ظالموں کو ہم ایسی ہی سزا‬ ‫دیا کرتے ہ یں (‪ )۲۹‬کیا کافروں نے نہ یں دیک ھا کہ آسمان اور زمین دونوں ملے ہوئے ت ھے تو ہم نے جدا جدا کردیا۔ اور تمام‬ ‫‪Page 126 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جاندار چیزیکں ہم نکے پانکی سکے بنائیکں۔ پھھر یکہ لوگ ایمان کیوں نہیکں لتکے؟ (‪ )۳۰‬اور ہم نکے زمیکن میکں پہاڑ بنائے تاککہ لوگوں‬ ‫(ککے بوجکھ) سکے ہلنکے (اور جھکنکے) نکہ لگکے اور اس میکں کشادہ راسکتے بنائے تاککہ لوگ ان پکر چلیکں (‪ )۳۱‬اور آسکمان ککو‬ ‫محفوظ چھھت بنایکا۔ اس پکر بھھی وہ ہماری نشانیوں سکے منکہ پھیکر رہے ہیکں (‪ )۳۲‬اور وہی تکو ہے جکس نکے رات اور دن اور‬ ‫سورج اور چاند کو بنایا۔ (یہ) سب (یعنی سورج اور چاند اور ستارے) آسمان میں (اس طرح چلتے ہیں گویا) تیر رہے ہیں (‬ ‫‪ )۳۳‬اور (اے پیغمبر) ہم نے تم سے پہلے کسی آدمی کو بقائے دوام نہ یں بخشا۔ بھل اگر تم مرجاؤ تو کیا یہ لوگ ہمیشہ رہ یں‬ ‫گکے (‪ )۳۴‬ہر متنفکس ککو موت ککا مزا چکھنکا ہے۔ اور ہم تکو لوگوں ککو سکختی اور آسکودگی میکں آزمائش ککے طور پکر مبتل‬ ‫کرتے ہ یں۔ اور تم ہماری طرف ہی لوٹ کر آؤ گے (‪ )۳۵‬اور جب کافر تم کو دیکھ تے ہ یں تو تم سے استہزاء کرتے ہ یں کہ‬ ‫کیا یہی شخص ہے جو تمہارے معبودوں کا ذکر (برائی سے) کیا کرتا ہے حالنکہ وہ خود رحمٰن کے نام سے منکر ہیں (‪)۳۶‬‬ ‫انسان (کچھ ایسا جلد باز ہے کہ گویا) جلد بازی ہی سے بنایا گیا ہے۔ میں تم لوگوں کو عنقریب اپنی نشانیاں دکھاؤں گا تو تم‬ ‫جلدی نہ کرو (‪ )۳۷‬اور کہ تے ہ یں کہ اگر تم سچے ہو تو (جس عذاب کا) یہ وعید (ہے وہ) کب (آئے گا)؟ (‪ )۳۸‬اے کاش کافر‬ ‫اس وقت کو جانیں جب وہ اپنے مونہوں پر سے (دوزخ کی) آگ کو روک نہ سکیں گے اور نہ اپنی پیٹھوں پر سے اور نہ ان‬ ‫ککا کوئی مددگار ہوگکا (‪ )۳۹‬بلککہ قیامکت ان پکر ناگہاں آ واقکع ہوگکی۔ اور ان ککے ہوش کھھو دے گکی۔ پھھر نکہ تکو وہ اس ککو ہٹھا‬ ‫سکیں گے اور نہ ان کو مہلت دی جائے گی (‪ )۴۰‬اور تم سے پہلے ب ھی پیغمبروں کے ساتھ استہزاء ہوتا رہا ہے تو جو لوگ‬ ‫ان میں سے تمسخر کیا کرتے ت ھے ان کو اسی (عذاب) نے جس کی ہنسی اُڑاتے تھے آگھیرا ( ‪ )۴۱‬کہو کہ رات اور دن میں‬ ‫خدا سکے تمہاری کون حفاظکت کرسککتا ہے؟ بات یکہ ہے ککہ اپنکے پروردگار ککی یاد سکے منکہ پھیرے ہوئے ہیکں (‪ )۴۲‬کیکا ہمارے‬ ‫سکوا ان ککے اور معبود ہیکں ککہ ان ککو (مصکائب سکے) بچاسککیں۔ وہ آپ اپنکی مدد تکو ککر ہی نہیکں سککتے اور نکہ ہم سکے پناہ ہی‬ ‫دیئے جائیکں گکے (‪ )۴۳‬بلککہ ہم ان لوگوں ککو اور ان ککے باپ دادا ککو متمتکع کرتکے رہے یہاں تکک ککہ (اسکی حالت میکں) ان ککی‬ ‫عمریں بسر ہوگئیں۔ کیا یہ نہیں دیکھتے کہ ہم زمین کو اس کے کناروں سے گھٹاتے چلے آتے ہیں۔ تو کیا یہ لوگ غلبہ پانے‬ ‫والے ہیکں؟ (‪ )۴۴‬کہہ دو ککہ میکں تکم ککو حککم خدا ککے مطابکق نصکیحت کرتکا ہوں۔ اور بہروں کوجکب نصکیحت ککی جائے تکو وہ‬ ‫پکار کر سنتے ہی نہیں (‪ )۴۵‬اور اگر ان کو تمہارے پروردگار کا تھوڑا سا عذاب بھی پہنچے تو کہنے لگیں کہ ہائے کم بختی‬ ‫ہم بےشکک سکتمگار تھھے (‪ )۴۶‬اور ہم قیامکت ککے دن انصکاف ککی ترازو کھڑی کریکں گکے تکو کسکی شخکص ککی ذرا بھھی حکق‬ ‫تلفی نہ کی جائے گی۔ اور اگر رائی کے دانے کے برابر ب ھی (کسی کا عمل) ہوگا تو ہم اس کو لحاضر کریں گے۔ اور ہم‬ ‫حساب کرنے کو کافی ہ یں (‪ )۴۷‬اور ہم نے موسیٰ اور ہارون کو (ہدایت اور گمراہی میں) فرق کر دینے والی اور (سرتاپا)‬ ‫روشنی اور نصیحت (کی کتاب) عطا کی (یعنی) پرہ یز گاروں کے لئے (‪ )۴۸‬جو بن دیک ھے اپنے پروردگار سے ڈرتے ہ یں‬ ‫اور قیامت کا بھی خوف رکھتے ہیں (‪ )۴۹‬یہ مبارک نصیحت ہے جسے ہم نے نازل فرمایا ہے تو کیا تم اس سے انکار کرتے‬ ‫ہھھھھلے ہی سکے ہدایکت دی تھھی اور ہم ان ککے حال سکے واقکف تھھے (‪ )۵۱‬جکب انہوں نکے اپنکے‬ ‫ہو؟ (‪ )۵۰‬اور ہم نکے ابراہیمک ککو پ‬ ‫باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا یہ کیا مورتیں ہیں جن (کی پرستش) پر تم معتکف (وقائم) ہو؟ (‪ )۵۲‬وہ کہنے لگے کہ ہم‬ ‫نے اپنے باپ دادا کو ان کی پرستش کرتے دیک ھا ہے (‪( )۵۳‬ابراہ یم نے) کہا کہ تم ب ھی (گمراہ ہو) اور تمہارے باپ دادا ب ھی‬ ‫صریح گمراہی میں پڑے رہے (‪ )۵۴‬وہ بولے کیا تم ہمارے پاس (واقعی) حق لئے ہو یا (ہم سے) کھیل (کی باتیں) کرتے ہو؟‬ ‫(‪( )۵۵‬ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ تمہارا پروردگار آسمانوں اور زمین کا پروردگار ہے جس نے ان کو پیدا کیا ہے۔ اور میں‬ ‫اس (بات) ککا گواہ (اور اسکی ککا قائل) ہوں (‪ )۵۶‬اور خدا ککی قسکم جکب تکم پیٹھھ پھیکر ککر چلے جاؤ گکے تکو میکں تمہارے بتوں‬ ‫سے ایک چال چلوں گا (‪ )۵۷‬پ ھر ان کو توڑ کر ریزہ ریزہ کردیا مگر ایک بڑے (بت) کو (نہ توڑا) تاکہ وہ اس کی طرف‬ ‫رجوع کریں (‪ )۵۸‬کہنے لگے کہ ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ معاملہ کس نے کیا؟ وہ تو کوئی ظالم ہے (‪ )۵۹‬لوگوں نے کہا کہ‬ ‫ہم نے ایک جوان کو ان کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے اس کو ابراہیم کہتے ہیں (‪ )۶۰‬وہ بولے کہ اسے لوگوں کے سامنے لؤ تاکہ‬ ‫گواہ رہیں (‪( )۶۱‬جب ابراہیم آئے تو) بت پرستوں نے کہا کہ ابراہیم بھل یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ تم نے کیا ہے؟ (‪)۶۲‬‬ ‫(ابراہیم نے) کہا (نہیں) بلکہ یہ ان کے اس بڑے (بت) نے کیا (ہوگا)۔ اگر یہ بولتے ہیں تو ان سے پوچھ لو (‪ )۶۳‬انہوں نے اپنے‬ ‫دل غور کیکا تکو آپکس میکں کہنکے لگکے بےشکک تکم ہی بےانصکاف ہو (‪ )۶۴‬پھھر (شرمندہ ہو ککر) سکر نیچکا کرلیکا (اس پکر بھھی‬ ‫ابراہ یم سے کہ نے لگے کہ) تم جانتے ہو یہ بولتے نہ یں (‪( )۶۵‬ابراہ یم نے) کہا پ ھر تم خدا کو چھوڑ کر کیوں ایسی چیزوں کو‬ ‫پوجتے ہو جو نہ تمہ یں کچھ فائدہ دے سکیں اور نقصان پہنچا سکیں؟ (‪ )۶۶‬تف ہے تم پر اور جن کو تم خدا کے سوا پوجتے‬ ‫ہو ان پر ب ھی کیا تم عقل نہ یں رکھ تے؟ (‪( )۶۷‬تب وہ) کہ نے لگے کہ اگر تمہ یں (اس سے اپنے معبود کا انتقام لینا اور) کچھ‬ ‫‪Page 127 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرنکا ہے تکو اس ککو جل دو اور اپنکے معبودوں ککی مدد کرو (‪ )۶۸‬ہم نکے حککم دیکا اے آگ سکرد ہوجکا اور ابراہیکم پکر (موجکب)‬ ‫سکلمتی (بکن جکا) (‪ )۶۹‬اور ان لوگوں نکے برا تکو ان ککا چاہا تھھا مگکر ہم نکے ان ہی ککو نقصکان میکں ڈال دیکا (‪ )۷۰‬اور ابراہیکم‬ ‫اور لوط کو اس سرزمین کی طرف بچا نکال جس میں ہم نے اہل عالم کے لئے برکت رکھی تھی (‪ )۷۱‬اور ہم نے ابراہیم کو‬ ‫اسحق عطا کئے۔ اور مستزاد برآں یعقوب۔ اور سب کو نیک بخت کیا (‪ )۷۲‬اور ان کو پیشوا بنایا کہ ہمارے حکم سے ہدایت‬ ‫کرتے تھے اور ان کو نیک کام کرنے اور نماز پڑھنے اور زکوٰة دینے کا حکم بھیجا۔ اور وہ ہماری عبادت کیا کرتے تھے (‬ ‫‪ )۷۳‬اور لوط (ککا قصکہ یاد کرو) جکب ان ککو ہم نکے حککم (یعنکی حکمکت ونبوت) اور علم بخشکا اور اس بسکتی سکے جہاں ککے‬ ‫لوگ گندے کام کیکا کرتکے تھھے۔ بچکا نکال۔ بےشکک وہ برے اور بدکردار لوگ تھھے (‪ )۷۴‬اور انہیکں اپنکی رحمکت ککے (محکل‬ ‫میکں) داخکل کیکا۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ وہ نیکک بختوں میکں تھھے (‪ )۷۵‬اور نوح (ککا قصکہ بھھی یاد کرو) جکب (اس سکے) پیشتکر‬ ‫انہوں نے ہم کو پکارا تو ہم نے ان کی دعا قبول فرمائی اور ان کو اور ان کے ساتھیوں کو بڑی گھبراہٹ سے نجات دی (‪۷۶‬‬ ‫) اور جکو لوگ ہماری آیتوں ککی تکذیکب کرتکے تھھے ان پکر نصکرت بخشکی۔ وہ بےشکک برے لوگ تھھے سکو ہم نکے ان سکب ککو‬ ‫غرق کردیا (‪ )۷۷‬اور داؤد اور سلیمان (کا حال بھی سن لو کہ) جب وہ ایک کھیتی کا مقدمہ فیصلہ کرنے لگے جس میں کچھ‬ ‫لوگوں کی بکریاں رات کو چر گئی (اور اسے روند گئی) تھ یں اور ہم ان کے فیصلے کے وقت موجود ت ھے (‪ )۷۸‬تو ہم نے‬ ‫فیصلہ (کرنے کا طریق) سلیمان کو سمجھا دیا۔ اور ہم نے دونوں کو حکم (یعنی حکمت ونبوت) اور علم بخشا ت ھا۔ اور ہم‬ ‫نے پہاڑوں کو داؤد کا مسخر کردیا تھا کہ ان کے ساتھ تسبیح کرتے تھے اور جانوروں کو بھی (مسخر کردیا تھا اور ہم ہی‬ ‫ایسکا) کرنکے والے تھھے (‪ )۷۹‬اور ہم نکے تمہارے لئے ان ککو ایکک (طرح) ککا لباس بنانکا بھھی سککھا دیکا تاککہ تکم ککو لڑائی (ککے‬ ‫ضرر) سے بچائے۔ پس تم کو شکرگزار ہونا چاہیئے (‪ )۸۰‬اور ہم نے تیز ہوا سلیمان کے تابع (فرمان) کردی تھی جو ان کے‬ ‫حککم سکے اس ملک میکں چلتکی تھھی جکس میکں ہم نکے برککت دی تھھی (یعنکی شام) اور ہم ہر چیکز سکے خکبردار ہیکں ( ‪ )۸۱‬اور‬ ‫دیوؤں (کی جماعت کو بھی ان کے تابع کردیا تھا کہ ان) میں سے بعض ان کے لئے غوطے مارتے تھے اور اس کے سوا اور‬ ‫کام بھھی کرتکے تھھے اور ہم ان ککے نگہبان ت ھے (‪ )۸۲‬اور ایوب کو (یاد کرو) جکب انہوں نکے اپنکے پروردگار سکے دعا کی کہ‬ ‫مجھھے ایذا ہو رہی ہے اور تکو سکب سکے بڑھ ککر رحکم کرنکے وال ہے (‪ )۸۳‬تکو ہم نکے ان ککی دعکا قبول کرلی اور جکو ان ککو‬ ‫تکلیف تھی وہ دور کردی اور ان کو بال بچے بھی عطا فرمائے اور اپنی مہربانی کے ساتھ اتنے ہی اور (بخشے) اور عبادت‬ ‫کرنکے والوں ککے لئے (یکہ) نصکیحت ہے (‪ )۸۴‬اور اسکمٰعیل اور ادریکس اور ذوالکفکل (ککو بھھی یاد کرو) یکہ سکب صکبر کرنکے‬ ‫والے تھھے (‪ )۸۵‬اور ہم نکے ان ککو اپنکی رحمکت میکں داخکل کیکا۔ بلشبکہ وہ نیکوکار تھھے (‪ )۸۶‬اور ذوالنون (ککو یاد کرو) جکب‬ ‫وہ (اپنکی قوم سکے ناراض ہو ککر) غصکے ککی حالت میکں چکل دیئے اور خیال کیکا ککہ ہم ان پکر قابکو نہیکں پاسککیں گکے۔ آخکر‬ ‫اندھیرے میں (خدا کو) پکارنے لگے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہ یں۔ تو پاک ہے (اور) بے شک میں قصوروار ہوں (‪ )۸۷‬تو‬ ‫ہم نکے ان ککی دعکا قبول کرلی اور ان ککو غکم سکے نجات بخشکی۔ اور ایمان والوں ککو ہم اسکی طرح نجات دیکا کرتکے ہیکں (‪)۸۸‬‬ ‫اور زکریکا (ککو یاد کرو) جکب انہوں نکے اپنکے پروردگار ککو پکارا ککہ پروردگار مجھھے اکیل نکہ چھوڑ اور تکو سکب سکے بہتکر‬ ‫وارث ہے (‪ )۸۹‬تو ہم نے ان کی پکار سن لی۔ اور ان کو یحییٰ بخشے اور ان کی بیوی کو اُن کے (حسن معاشرت کے) قابل‬ ‫بنادیا۔ یہ لوگ لپک لپک کر نیکیاں کرتے اور ہمیں امید سے پکارتے اور ہمارے آگے عاجزی کیا کرتے ت ھے ( ‪ )۹۰‬اور ان‬ ‫(مریم) کو (ب ھی یاد کرو) جنہوں نے اپنی عفّت کو محفوظ رک ھا۔ تو ہم نے ان میں اپنی روح پھونک دی اور ان کے بی ٹے‬ ‫ککو اہل عالم ککے لئے نشانکی بنکا دیکا (‪ )۹۱‬یکہ تمہاری جماعکت ایکک ہی جماعکت ہے اور میکں تمہارا پروردگار ہوں تکو میری ہی‬ ‫عبادت کیا کرو (‪ )۹۲‬اور یہ لوگ اپنے معاملے میں باہم متفرق ہوگئے۔ (مگر) سب ہماری طرف رجوع کرنے والے ہیں (‪۹۳‬‬ ‫) جو نیک کام کرے گا اور مومن ب ھی ہوگا تو اس کی کوشش رائیگاں نہ جائے گی۔ اور ہم اس کے لئے (ثواب اعمال) لکھ‬ ‫رہے ہیکں (‪ )۹۴‬اور جکس بسکتی (والوں) ککو ہم نکے ہلک کردیکا محال ہے ککہ (وہ دنیکا ککی طرف رجوع کریکں) وہ رجوع نہیکں‬ ‫کریں گے (‪ )۹۵‬یہاں تک کہ یاجوج ماجوج کھول دیئے جائیں اور وہ ہر بلندی سے دوڑ رہے ہوں (‪ )۹۶‬اور (قیامت کا) سچا‬ ‫وعدہ قریکب آجائے تکو ناگاہ کافروں ککی آنکھیکں کھلی ککی کھلی رہ جائیکں (اور کہنکے لگیکں ککہ) ہائے شامکت ہم اس (حال) سکے‬ ‫غفلت میں رہے بلکہ (اپنے حق میں) ظالم تھے (‪( )۹۷‬کافرو اس روز) تم اور جن کی تم خدا کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ‬ ‫کا ایند ھن ہوں گے۔ اور تم سب اس میں داخل ہو کر رہو گے (‪ )۹۸‬اگر یہ لوگ (درحقیقت) معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ‬ ‫ہوتے۔ سب اس میں ہمیشہ (جلتے) رہ یں گے (‪ )۹۹‬وہاں ان کو چلّنا ہوگا اور اس میں (کچھ) نہ سن سکیں گے ( ‪ )۱۰۰‬جن‬ ‫لوگوں کے لئے ہماری طرف سے پہلے بھلئی مقرر ہوچکی ہے۔ وہ اس سے دور رکھے جائیں گے (‪( )۱۰۱‬یہاں تک کہ) اس‬ ‫‪Page 128 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککی آواز بھھی تکو نہیکں سکنیں گکے۔ اور جکو کچکھ ان ککا جکی چاہے گکا اس میکں (یعنکی) ہر طرح ککے عیکش اور لطکف میکں ہمیشکہ‬ ‫رہ یں گے (‪ )۱۰۲‬ان کو (اس دن کا) بڑا بھاری خوف غمگین نہ یں کرے گا۔ اور فرشتے ان کو لینے آئیں گے (اور کہ یں گے‬ ‫ککہ) یہی وہ دن ہے جکس ککا تکم سکے وعدہ کیکا جاتکا ہے (‪ )۱۰۳‬جکس دن ہم آسکمان ککو اس طرح لپیکٹ لیکں گکے جیسکے خطوں ککا‬ ‫طومار لپیٹ لیتے ہیں۔ جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلے پیدا کیا اسی طرح دوبارہ پیدا کردیں گے۔ (یہ) وعدہ (جس کا پورا‬ ‫کرنا لزم) ہے۔ ہم (ایسا) ضرور کرنے والے ہیں (‪ )۱۰۴‬اور ہم نے نصیحت (کی کتاب یعنی تورات) کے بعد زبور میں لکھ‬ ‫دیا تھا کہ میرے نیکوکار بندے ملک کے وارث ہوں گے (‪ )۱۰۵‬عبادت کرنے والے لوگوں کے لئے اس میں (خدا کے حکموں‬ ‫کی) تبلیغ ہے (‪ )۱۰۶‬اور (اے محمدﷺ) ہم نے تم کو تمام جہان کے لئے رحمت (بنا کر) بھیجا ہے (‪ )۱۰۷‬کہہ دو کہ مجھ پر‬ ‫(خدا کی طرح سے) یہ وحی آتی ہے کہ تم سب کا معبود خدائے واحد ہے۔ تو تم کو چاہیئے کہ فرمانبردار بن جاؤ ( ‪ )۱۰۸‬اگر‬ ‫یہ لوگ منہ پھیریں تو کہہ دو کہ میں نے تم کو سب کو یکساں (احکام الہ یٰ سے) آگاہ کردیا ہے۔ اور مجھ کو معلوم نہ یں کہ‬ ‫جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ (عن) قریب (آنے والی) ہے یا (اس کا وقت) دور ہے (‪ )۱۰۹‬اور جو بات پکار کی‬ ‫جائے وہ اسکے بھھی جانتکا ہے اور جکو تکم پوشیدہ کرتکے ہو اس سکے بھھی واقکف ہے (‪ )۱۱۰‬اور میکں نہیکں جانتکا شایکد وہ تمہارے‬ ‫لئے آزمائش ہو اور ایکک مدت تکک (تکم اس سکے) فائدہ (اٹھاتکے رہو) (‪ )۱۱۱‬پیغمکبر نکے کہا ککہ اے میرے پروردگار حکق ککے‬ ‫سکاتھ فیصکلہ کردے۔ اور ہمارا پروردگار بڑا مہربان ہے اسکی سکے ان باتوں میکں جکو تکم بیان کرتکے ہو مدد مانگکی جاتکی ہے (‬ ‫‪)۱۱۲‬‬

‫‪Page 129 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫حجّ‬ ‫سورة ال َ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫لوگو! اپنکے پروردگار سے ڈرو۔ کہ قیامکت ککا زلزلہ ایک حادثہٴ عظیم ہوگا (‪( )۱‬اے مخاطکب) جس دن تو اس کو دیکھھے گا‬ ‫(اُس دن یکہ حال ہوگکا ککہ) تمام دودھ پلنکے والی عورتیکں اپنکے بچوں ککو بھول جائیکں گکی۔ اور تمام حمکل والیوں ککے حمکل گکر‬ ‫پڑیکں گکے۔ اور لوگ تجکھ ککو متوالے نظکر آئیکں گکے مگکر وہ متوالے نہیکں ہوں گکے بلککہ (عذاب دیککھ ککر) مدہوش ہو رہے ہوں‬ ‫گکے۔ بےشکک خدا ککا عذاب بڑا سکخت ہے (‪ )۲‬اور بعکض لوگ ایسکے ہیکں جکو خدا (ککی شان) میکں علم (ودانکش) ککے بغیکر‬ ‫جھگڑ تے اور ہر شیطان سرکش کی پیروی کرتے ہ یں (‪ )۳‬جس کے بارے میں لکھ دیا گیا ہے کہ جو اسے دوست رک ھے گا‬ ‫تو اس کو گمراہ کردے گا اور دوزخ کے عذاب کا رستہ دکھائے گا (‪ )۴‬لوگو اگر تم کو مرنے کے بعد جی اُٹھنے میں کچھ‬ ‫شکک ہو تکو ہم نکے تکم ککو (پہلی بار بھھی تکو) پیدا کیکا تھھا (یعنکی ابتدا میکں) مٹھی سکے پھھر اس سکے نطفکہ بنکا ککر۔ پھھر اس سکے‬ ‫خون ککا لوتھڑا بنکا ککر۔ پھھر اس سکے بوٹھی بنکا ککر جکس ککی بناوٹ کامکل بھھی ہوتکی ہے اور ناقکص بھھی تاککہ تکم پکر (اپنکی‬ ‫خالقیت) ظاہر کردیں۔ اور ہم جس کو چاہ تے ہ یں ایک میعاد مقرر تک پیٹ میں ٹھہرائے رکھ تے ہ یں پ ھر تم کو بچہ بنا کر‬ ‫نکالتکے ہیکں۔ پھھر تکم جوانکی ککو پہنچتکے ہو۔ اور بعکض (قبکل از پیری مرجاتکے ہیکں اور بعکض شیکخ فالی ہوجاتکے اور بڑھاپکے‬ ‫کی) نہایت خراب عمر کی طرف لوٹائے جاتے ہیں کہ بہت کچھ جاننے کے بعد بالکل بےعلم ہوجاتے ہیں۔ اور (اے دیکھ نے‬ ‫والے) تو دیکھتا ہے (کہ ایک وقت میں) زمین خشک (پڑی ہوتی ہے) پھر جب ہم اس پر مینہ برساتے ہیں تو شاداب ہوجاتی‬ ‫اور ابھرنکے لگتکی ہے اور طرح طرح ککی بارونکق چیزیکں اُگاتکی ہے ( ‪ )۵‬ان قدرتوں سکے ظاہر ہے ککہ خدا ہی (قادر مطلق ہے‬ ‫جکو) برحکق ہے اور یکہ ککہ وہ مردوں ککو زندہ کردیتکا ہے۔ اور یکہ ککہ وہ ہر چیکز پکر قدرت رکھتکا ہے (‪ )۶‬اور یکہ ککہ قیامکت آنکے‬ ‫والی ہے۔ اس میکں کچکھ شکک نہیکں۔ اور یکہ ککہ خدا سکب لوگوں ککو جکو قکبروں میکں ہیکں جل اٹھائے گکا (‪ )۷‬اور لوگوں میکں‬ ‫کوئی ایسا بھی ہے جو خدا (کی شان) میں بغیر علم (ودانش) کے اور بغیر ہدایت کے اور بغیر کتاب روشن کے جھگڑتا ہے‬ ‫(‪( )۸‬اور تکبر سے) گردن موڑ لیتا (ہے) تاکہ (لوگوں کو) خدا کے رستے سے گمراہ کردے۔ اس کے لئے دنیا میں ذلت ہے۔‬ ‫اور قیامکت ککے دن ہم اسکے عذاب (آتکش) سکوزاں ککا مزہ چکھائیکں گکے (‪( )۹‬اے سکرکش) یکہ اس (کفکر) ککی سکزا ہے جکو تیرے‬ ‫ہاتھوں نے آگے بھیجا ہے اور خدا اپنے بندوں پر ظلم کرنے وال نہیں (‪ )۱۰‬اور لوگوں میں بعض ایسا بھی ہے جو کنارے پر‬ ‫(کھڑا ہو ککر) خدا ککی عبادت کرتکا ہے۔ اگکر اس ککو کوئی (دنیاوی) فائدہ پہنچکے تکو اس ککے سکبب مطمئن ہوجائے اور اگکر‬ ‫کوئی آفت پڑے تو منہ کے بل لوٹ جائے (یعنی پھر کافر ہوجائے) اس نے دنیا میں بھی نقصان اٹھایا اور آخرت میں بھی۔‬ ‫یہی تو نقصان صکریح ہے (‪ )۱۱‬یہ خدا ککے سکوا ایسی چیکز کو پکارتا ہے جو نہ اسے نقصکان پہنچائے اور نکہ فائدہ دے سککے۔‬ ‫یہی تو پرلے درجے کی گمراہی ہے (‪( )۱۲‬بلکہ) ایسے شخص کو پکارتا ہے جس کا نقصان فائدہ سے زیادہ قریب ہے۔ ایسا‬ ‫دوسکت برا بھھی اور ایسکا ہم صکحبت بھھی برا (‪ )۱۳‬جکو لوگ ایمان لئے اور عمکل نیکک کرتکے رہے خدا ان ککو بہشتوں میکں‬ ‫داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں چل رہیں ہیں۔ کچھ شک نہیں کہ خدا جو چاہتا ہے کرتا ہے (‪ )۱۴‬جو شخص یہ گمان کرتا‬ ‫ہے کہ خدا اس کو دنیا اور آخرت میں مدد نہ یں دے گا تو اس کو چاہیئے کہ اوپر کی طرف (یعنی اپنے گ ھر کی چ ھت میں)‬ ‫ایک رسی باند ھے پ ھر (اس سے اپنا) گل گھونٹ لے۔ پ ھر دیکھھے کہ آیا یہ تدبیر اس کے غصے کو دور کردیتی ہے ( ‪)۱۵‬‬ ‫اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو اُتارا ہے (جس کی تمام) باتیں کھلی ہوئی (ہ یں) اور یہ (یاد رک ھو) کہ خدا جس کو چاہ تا‬ ‫ہے ہدایات دیتکا ہے (‪ )۱۶‬جکو لوگ مومکن (یعنکی مسکلمان) ہیکں اور جکو یہودی ہیکں اور سکتارہ پرسکت اور عیسکائی اور مجوسکی‬ ‫اور مشرک۔ خدا ان (سکب) میکں قیامکت ککے دن فیصکلہ کردے گکا۔ بےشکک خدا ہر چیکز سکے باخکبر ہے ( ‪ )۱۷‬کیکا تکم نکے نہیکں‬ ‫دیکھھا ککہ جکو (مخلوق) آسکمانوں میکں ہے اور جکو زمیکن میکں ہے اور سکورج اور چانکد سکتارے اور پہاڑ اور درخکت اور چار‬ ‫پائے اور بہت سے انسان خدا کو سجدہ کرتے ہیں۔ اور بہت سے ایسے ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے۔ اور جس شخص کو‬ ‫خدا ذلیل کرے اس کو عزت دینے وال نہ یں۔ بے شک خدا جو چاہ تا ہے کرتا ہے (‪ )۱۸‬یہ دو (فریق) ایک دوسرے کے دشمن‬ ‫اپنکے پروردگار (ککے بارے) میکں جھگڑتکے ہیکں۔ تکو کافکر ہیکں ان ککے لئے آگ ککے کپڑے قطکع کئے جائیکں گکے (اور) ان ککے‬ ‫سروں پر جلتا ہوا پانی ڈال جائے گا (‪ )۱۹‬اس سے ان کے پیٹ کے اندر کی چیزیں اور کھالیں گل جائیں گی (‪ )۲۰‬اور ان‬ ‫‪Page 130 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(کے مارنے ٹھوکنے) کے لئے لوہے کے ہتھوڑے ہوں گے (‪ )۲۱‬جب وہ چاہیں گے کہ اس رنج (وتکلیف) کی وجہ سے دوزخ‬ ‫سے نکل جائیں تو پھر اسی میں لوٹا دیئے جائیں گے۔ اور (کہا جائے گا کہ) جلنے کے عذاب کا مزہ چکھتے رہو ( ‪ )۲۲‬جو‬ ‫لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے خدا ان کو بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہیں ہیں۔ وہاں ان کو‬ ‫سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے اور موتی۔ اور وہاں ان کا لباس ریشمی ہوگا (‪ )۲۳‬اور ان کو پاکیزہ کلم کی ہدایت کی‬ ‫گئی اور (خدائے) حمیکد ککی راہ بتائی گئی (‪ )۲۴‬جکو لوگ کافکر ہیکں اور (لوگوں ککو) خدا ککے رسکتے سکے اور مسکجد محترم‬ ‫سکے جسکے ہم نکے لوگوں ککے لئے یکسکاں (عبادت گاہ) بنایکا ہے روکتکے ہیکں۔ خواہ وہاں ککے رہنکے والے ہوں یکا باہر سکے آنکے‬ ‫والے۔ اور جو اس میں شرارت سے کج روی (وکفر) کرنا چاہے اس کو ہم درد دینے والے عذاب کا مزہ چکھائیں گے۔ ( ‪)۲۵‬‬ ‫(اور ایکک وقکت تھھا) جکب ہم نکے ابراہیکم ککے لئے خانکہ کعبکہ ککو مقرر کیکا (اور ارشاد فرمایکا) ککہ میرے سکاتھ کسکی چیکز ککو‬ ‫شریکک نکہ کیجیکو اور طواف کرنکے والوں اور قیام کرنکے والوں اور رکوع کرنکے والوں (اور) سکجدہ کرنکے والوں ککے لئے‬ ‫میرے گ ھر کو صاف رک ھا کرو (‪ )۲۶‬اور لوگوں میں حج کے لئے ندا کر دو کہ تمہاری پیدل اور دبلے دبلے اونٹوں پر جو‬ ‫دور دراز رسکتوں سکے چلے آتکے ہو (سکوار ہو ککر) چلے آئیکں (‪ )۲۷‬تاککہ اپنکے فائدے ککے کاموں ککے لئے حاضکر ہوں۔ اور‬ ‫(قربانی کے) ایام معلوم میں چہار پایاں مویشی (کے ذبح کے وقت) جو خدا نے ان کو دیئے ہیں ان پر خدا کا نام لیں۔ اس میں‬ ‫سے تم خود بھی کھاؤ اور فقیر درماندہ کو بھی کھلؤ (‪ )۲۸‬پ ھر چاہیئے کہ لوگ اپنا میل کچیل دور کریں اور نذریں پوری‬ ‫کریکں اور خانہٴ قدیکم (یعنکی بیکت ال) ککا طواف کریکں (‪ )۲۹‬یکہ (ہمارا حککم ہے) جکو شخکص ادب ککی چیزوں ککی جکو خدا نکے‬ ‫مقرر ککی ہیکں عظمکت رکھھے تکو یکہ پروردگار ککے نزدیکک اس ککے حکق میکں بہتکر ہے۔ اور تمہارے لئے مویشکی حلل کردیئے‬ ‫گئے ہیکں۔ سکوا ان ککے جکو تمہیکں پڑھ ککر سکنائے جاتکے ہیکں تکو بتوں ککی پلیدی سکے بچکو اور جھوٹھی بات سکے اجتناب کرو (‬ ‫‪ )۳۰‬صرف ایک خدا کے ہو کر اس کے ساتھ شریک نہ ٹھیرا کر۔ اور جو شخص (کسی کو) خدا کے ساتھ شریک مقرر‬ ‫کرے تو وہ گویا ایسا ہے جیسے آسمان سے گر پڑے پھر اس کو پرندے اُچک لے جائیں یا ہوا کسی دور جگہ اُڑا کر پھینک‬ ‫دے (‪( )۳۱‬یہ ہمارا حکم ہے) اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو خدا نے مقرر کی ہ یں عظمت رک ھے تو یہ (فعل) دلوں‬ ‫ککی پرہیزگاری میکں سکے ہے (‪ )۳۲‬ان میکں ایکک وقت مقرر تکک تمہارے لئے فائدے ہیکں پھھر ان کو خانہٴ قدیکم (یعنکی بیکت ال)‬ ‫تکک پہنچانکا (اور ذبکح ہونکا) ہے (‪ )۳۳‬اور ہم نکے ہر اُمکت ککے لئے قربانکی ککا طریکق مقرر کردیکا ہے تاککہ جکو مویشکی چارپائے‬ ‫خدا نکے ان ککو دیئے ہیکں (ان ککے ذبکح کرنکے ککے وقکت) ان پکر خدا ککا نام لیکں۔ سکو تمہارا معبود ایکک ہی ہے تکو اسکی ککے‬ ‫فرمانبردار ہوجاؤ۔ اور عاجزی کرنے والوں کو خوشخبری سنادو (‪ )۳۴‬یہ وہ لوگ ہ یں کہ جب خدا کا نام لیا جاتا ہے تو ان‬ ‫کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو (مال) ہم نے‬ ‫ان ککو عطکا فرمایکا ہے (اس میکں سکے) (نیکک کاموں میکں) خرچ کرتکے ہیکں (‪ )۳۵‬اور قربانکی ککے اونٹوں ککو بھھی ہم نکے‬ ‫تمہارے لئے شعائر خدا مقرر کیا ہے۔ ان میں تمہارے لئے فائدے ہیں۔ تو (قربانی کرنے کے وقت) قطار باندھ کر ان پر خدا کا‬ ‫نام لو۔ جکب پہلو ککے بکل گکر پڑیکں تکو ان میکں سکے کھاؤ اور قناعکت سکے بیٹھھ رہنکے والوں اور سکوال کرنکے والوں ککو بھھی‬ ‫کھلؤ۔ اس طرح ہم نے ان کو تمہارے زیرفرمان کردیا ہے تاکہ تم شکر کرو (‪ )۳۶‬خدا تک نہ اُن کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ‬ ‫خون۔ بلکہ اس تک تمہاری پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح خدا نے ان کو تمہارا مسخر کر دیا ہے تاکہ اس بات کے بدلے‬ ‫کہ اس نے تم کو ہدایت بخشی ہے اسے بزرگی سے یاد کرو۔ اور (اے پیغمبر) نیکوکاروں کو خوشخبری سنا دو (‪ )۳۷‬خدا تو‬ ‫مومنوں سے ان کے دشمنوں کو ہٹاتا رہتا ہے۔ بےشک خدا کسی خیانت کرنے والے اور کفران نعمت کرنے والے کو دوست‬ ‫نہیں رکھتا۔ (‪ )۳۸‬جن مسلمانوں سے (خواہ مخواہ) لڑائی کی جاتی ہے ان کو اجازت ہے (کہ وہ بھی لڑیں) کیونکہ ان پر ظلم‬ ‫ہو رہا ہے۔ اور خدا (ان ککی مدد کرے گکا وہ) یقیناً ان ککی مدد پکر قادر ہے ( ‪ )۳۹‬یکہ وہ لوگ ہیکں ککہ اپنکے گھروں سکے ناحکق‬ ‫نکال دیئے گئے (انہوں نکے کچکھ قصکور نہیکں کیکا) ہاں یکہ کہتکے ہیکں ککہ ہمارا پروردگار خدا ہے۔ اور اگکر خدا لوگوں ککو ایکک‬ ‫دوسکرے سکے نکہ ہٹاتکا رہتکا تکو (راہبوں ککے) صکومعے اور (عیسکائیوں ککے) گرجکے اور (یہودیوں ککے) عبادت خانکے اور‬ ‫(مسلمانوں کی) مسجدیں جن میں خدا کا بہت سا ذکر کیا جاتا ہے ویران ہوچکی ہوتیں۔ اور جو شخص خدا کی مدد کرتا ہے‬ ‫خدا اس ککی ضرور مدد کرتکا ہے۔ بےشکک خدا توانکا اور غالب ہے (‪ )۴۰‬یکہ وہ لوگ ہیکں ککہ اگکر ہم ان ککو ملک میکں دسکترس‬ ‫دیکں تکو نماز پڑھیکں اور زکوٰة ادا کریکں اور نیکک کام کرنکے ککا حککم دیکں اور برے کاموں سکے منکع کریکں اور سکب کاموں ککا‬ ‫انجام خدا ہی ککے اختیار میکں ہے (‪ )۴۱‬اور اگکر یکہ لوگ تکم ککو جھٹلتکے ہیکں ان سکے پہلے نوح ککی قوم اور عاد وثمود بھھی‬ ‫(اپنکے پیغمکبروں ککو) جھٹل چککے ہیکں (‪ )۴۲‬اور قوم ابراہیکم اور قوم لوط بھھی (‪ )۴۳‬اور مدیکن ککے رہنکے والے بھھی۔ اور‬ ‫‪Page 131 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫موسکیٰ ب ھی تو جھٹلئے جاچککے ہ یں لیکن میں کافروں کو مہلت دیتا رہا پ ھر ان کو پکڑ لیا۔ تو (دیکھ لو) کہ میرا عذاب‬ ‫کیسا (سخت) تھا (‪ )۴۴‬اور بہت سی بستیاں ہیں کہ ہم نے ان کو تباہ کر ڈال کہ وہ نافرمان تھیں۔ سو وہ اپنی چھتوں پر گری‬ ‫پڑی ہیں۔ اور (بہت سے) کنوئیں بےکار اور (بہت سے) محل ویران پڑے ہیں (‪ )۴۵‬کیا ان لوگوں نے ملک میں سیر نہیں کی‬ ‫تاککہ ان ککے دل (ایسکے) ہوتکے ککہ ان سکے سکمجھ سککتے۔ اور کان (ایسکے) ہوتکے ککہ ان سکے سکن سککتے۔ بات یکہ ہے ککہ آنکھیکں‬ ‫اندھی نہیں ہوتیں بلکہ دل جو سینوں میں ہیں (وہ) اندھے ہوتے ہیں (‪ )۴۶‬اور (یہ لوگ) تم سے عذاب کے لئے جلدی کر رہے‬ ‫ہیکں اور خدا اپنکا وعدہ ہرگکز خلف نہیکں کرے گکا۔ اور بےشکک تمہارے پروردگار ککے نزدیکک ایکک روز تمہارے حسکاب ککے‬ ‫رو سے ہزار برس کے برابر ہے (‪ )۴۷‬اور بہت سی بستیاں ہ یں کہ میں ان کو مہلت دیتا رہا اور وہ نافرمان تھ یں۔ پ ھر میں‬ ‫نکے ان ککو پککڑ لیکا۔ اور میری طرف ہی لوٹ ککر آنکا ہے (‪( )۴۸‬اے پیغمکبر) کہہ دو ککہ لوگکو! میکں تکم ککو کھلم کھل نصکیحت‬ ‫کرنکے وال ہوں (‪ )۴۹‬تکو جکو لوگ ایمان لئے اور نیکک کام کئے ان ککے لئے بخشکش اور آبرو ککی روزی ہے (‪ )۵۰‬اور جکن‬ ‫لوگوں نے ہماری آیتوں میں (اپنے زعم باطل میں) ہمیں عاجز کرنے کے لئے سعی کی‪ ،‬وہ اہل دوزخ ہیں ( ‪ )۵۱‬اور ہم نے تم‬ ‫سے پہلے کوئی رسول اور نبی نہ یں بھیجا مگر (اس کا یہ حال ت ھا کہ) جب وہ کوئی آرزو کرتا ت ھا تو شیطان اس کی آرزو‬ ‫میکں (وسکوسہ) ڈال دیتکا تھھا۔ تکو جکو (وسکوسہ) شیطان ڈالتکا ہے خدا اس ککو دور کردیتکا ہے۔ پھھر خدا اپنکی آیتوں ککو مضبوط‬ ‫کردیتکا ہے۔ اور خدا علم وال اور حکمکت وال ہے (‪ )۵۲‬غرض (اس سکے) یکہ ہے ککہ جکو (وسکوسہ) شیطان ڈالتکا ہے اس ککو ان‬ ‫لوگوں کے لئے جن کے دلوں میں بیماری ہے اور جن کے دل سخت ہ یں ذریعہ آزمائش ٹھہرائے۔ بے شک ظالم پرلے درجے‬ ‫کی مخالفت میکں ہ یں (‪ )۵۳‬اور یہ ب ھی غرض ہے ککہ جن لوگوں کو علم عطکا ہوا ہے وہ جان لیں ککہ وہ (یعنکی وحی) تمہارے‬ ‫پروردگار ککی طرف سکے حکق ہے تکو وہ اس پکر ایمان لئیکں اور ان ککے دل خدا ککے آگکے عاجزی کریکں۔ اور جکو لوگ ایمان‬ ‫لئے ہیں خدا ان کو سیدھے رستے کی طرف ہدایت کرتا ہے (‪ )۵۴‬اور کافر لوگ ہمیشہ اس سے شک میں رہیں گے یہاں تک‬ ‫کہ قیامکت ان پر ناگہاں آجائے یکا ایک نامبارک دن ککا عذاب ان پکر واقع ہو (‪ )۵۵‬اس روز بادشاہی خدا ہی ککی ہوگکی۔ اور ان‬ ‫میں فیصلہ کردے گا تو جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے وہ نعمت کے باغوں میں ہوں گے ( ‪ )۵۶‬اور جو کافر‬ ‫ہوئے اور ہماری آیتوں کو جھٹلتے رہے ان کے لئے ذلیل کرنکے وال عذاب ہوگا (‪ )۵۷‬اور جن لوگوں نے خدا کی راہ میں‬ ‫ہجرت کی پ ھر مارے گئے یا مر گئے۔ ان کو خدا اچ ھی روزی دے گا۔ اور بے شک خدا سب سے بہ تر رزق دینے وال ہے (‬ ‫‪ )۵۸‬وہ ان کو ایسے مقام میں داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے۔ اور خدا تو جاننے وال (اور) بردبار ہے (‪ )۵۹‬یہ (بات‬ ‫خدا ککے ہاں ٹھہر چککی ہے) اور جکو شخکص (کسکی ککو) اتنکی ہی ایذا دے جتنکی ایذا اس ککو دی گئی پھھر اس شخکص پکر‬ ‫زیادتکی ککی جائے تکو خدا اس ککی مدد کرے گکا۔ بےشکک خدا معاف کرنکے وال اور بخشنکے وال ہے (‪ )۶۰‬یکہ اس لئے ککہ خدا‬ ‫رات ککو دن میکں داخکل کردیتکا ہے اور دن ککو رات میکں داخکل کرتکا ہے۔ اور خدا تکو سکننے وال دیکھنکے وال ہے ( ‪ )۶۱‬یکہ اس‬ ‫لئے کہ خدا ہی برحق ہے اور جس چیز کو (کافر) خدا کے سوا پکارتے ہ یں وہ باطل ہے اور اس لئے خدا رفیع الشان اور بڑا‬ ‫ہے (‪ )۶۲‬کیکا تکم نہیکں دیکھتکے ککہ خدا آسکمان سکے مینکہ برسکاتا ہے تکو زمیکن سکرسبز ہوجاتکی ہے۔ بےشکک خدا باریکک بیکن اور‬ ‫خبردار ہے (‪ )۶۳‬جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے اسی کا ہے۔ اور بےشک خدا بےنیاز اور قابل ستائش‬ ‫ہے۔ (‪ )۶۴‬کیکا تکم نہیکں دیکھتکے ککہ جتنکی چیزیکں زمیکن میکں ہیکں (سکب) خدا نکے تمہارے زیرفرمان ککر رکھھی ہیکں اور کشتیاں‬ ‫(ب ھی) جو اسی کے حکم سے دریا میں چلتی ہ یں۔ اور وہ آسمان کو تھامے رہ تا ہے کہ زمین پر (نہ) گڑ پڑے مگر اس کے‬ ‫حکم سے۔ بے شک خدا لوگوں پر نہایت شفقت کرنے وال مہربان ہے (‪ )۶۵‬اور وہی تو ہے جس نے تم کو حیات بخشی۔ پ ھر‬ ‫تم کو مارتا ہے۔ پ ھر تمہ یں زندہ ب ھی کرے گا۔ اور انسان تو بڑا ناشکر ہے (‪ )۶۶‬ہم نے ہر ایک اُمت کے لئے ایک شریعت‬ ‫مقرر کردی ہے جس پر وہ چلتے ہ یں تو یہ لوگ تم سے اس امر میں جھگڑا نہ کریں اور تم (لوگوں کو) اپنے پروردگار کی‬ ‫طرف بلتے رہو۔ بے شک تم سیدھے رستے پر ہو (‪ )۶۷‬اور اگر یہ تم سے جھگڑا کریں تو کہہ دو کہ جو عمل تم کرتے ہو‬ ‫خدا ان سے خوب واقف ہے (‪ )۶۸‬جن باتوں میں تم اختلف کرتے ہو خدا تم میں قیامت کے روز ان کا فیصلہ کردے گا (‪)۶۹‬‬ ‫کیکا تکم نہیکں جانتکے ککہ جکو کچکھ آسکمان اور زمیکن میکں ہے خدا اس ککو جانتکا ہے۔ یکہ (سکب کچکھ) کتاب میکں (لکھھا ہوا) ہے۔‬ ‫بے شک یہ سب خدا کو آسان ہے (‪ )۷۰‬اور (یہ لوگ) خدا کے سوا ایسی چیزوں کی عبادت کرتے ہ یں جن کی اس نے کوئی‬ ‫سند نازل نہیں فرمائی اور نہ ان کے پاس اس کی کوئی دلیل ہے۔ اور ظالموں کا کوئی ب ھی مددگار نہیں ہوگا (‪ )۷۱‬اور جب‬ ‫ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی تو (ان کی شکل بگڑ جاتی ہے اور) تم ان کے چہروں میں صاف طور پر ناخوشی‬ ‫(کے آثار) دیکھ تے ہو۔ قریب ہوتے ہ یں کہ جو لوگ ان کو ہماری آیتیں پڑھ کر سناتے ہ یں ان پر حملہ کردیں۔ کہہ دو کہ میں‬ ‫‪Page 132 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تم کو اس سے بھی بری چیز بتاؤں؟ وہ دوزخ کی آگ ہے۔ جس کا خدا نے کافروں سے وعدہ کیا ہے۔ اور وہ برا ٹھکانا ہے‬ ‫(‪ )۷۲‬لوگکو! ایکک مثال بیان ککی جاتکی ہے اسکے غور سکے سکنو۔ ککہ جکن لوگوں ککو تکم خدا ککے سکوا پکارتکے ہو وہ ایکک مکھھی‬ ‫بھھی نہیکں بنکا سککتے اگرچکہ اس ککے لئے سکب مجتمکع ہوجائیکں۔ اور اگکر ان سکے مکھھی کوئی چیکز لے جائے تکو اسکے اس سکے‬ ‫چھڑا نہ یں سکتے۔ طالب اور مطلوب (یعنی عابد اور معبود دونوں) گئے گزرے ہ یں (‪ )۷۳‬ان لوگوں نے خدا کی قدر جیسی‬ ‫کرنکی چاہیئے تھھی نہیکں ککی۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ خدا زبردسکت اور غالب ہے (‪ )۷۴‬خدا فرشتوں میکں سکے پیغام پہنچانکے والے‬ ‫منتخکب کرلیتکا ہے اور انسکانوں میکں سکے بھھی۔ بےشکک خدا سکننے وال (اور) دیکھنکے وال ہے (‪ )۷۵‬جکو ان ککے آگکے ہے اور‬ ‫جن ان کے پیچھے ہے وہ اس سے واقف ہے۔ اور سب کاموں کا رجوع خدا ہی کی طرف ہے (‪ )۷۶‬مومنو! رکوع کرتے اور‬ ‫سکجدے کرتکے اور اپنکے پروردگار ککی عبادت کرتکے رہو اور نیکک کام کرو تاککہ فلح پاؤ (‪ )۷۷‬اور خدا (ککی راہ) میکں جہاد‬ ‫کرو جیسکا جہاد کرنکے ککا حکق ہے۔ اس نکے تکم ککو برگزیدہ کیکا ہے اور تکم پکر دیکن ککی (کسکی بات) میکں تنگکی نہیکں ککی۔ (اور‬ ‫تمہارے لئے) تمہارے باپ ابراہیم کا دین (پسند کیا) اُسی نے پہلے (یعنی پہلی کتابوں میں) تمہارا نام مسلمان رکھا تھا اور اس‬ ‫کتاب میں ب ھی (وہی نام رک ھا ہے تو جہاد کرو) تاکہ پیغمبر تمہارے بارے میں شاہد ہوں۔ اور تم لوگوں کے مقابلے میں شاہد‬ ‫اور نماز پڑھھو اور زکوٰة دو اور خدا ککے دیککن کککی (رسککی کککو) پکڑے رہو۔ وہی تمہارا دوسککت ہے۔ اور خوب دوسککت اور‬ ‫خوب مددگار ہے (‪)۷۸‬‬

‫‪Page 133 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المؤمنون‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫بےشکک ایمان والے رسکتگار ہوگئے (‪ )۱‬جکو نماز میکں عجزو نیاز کرتکے ہیکں (‪ )۲‬اور جکو بیہودہ باتوں سکے منکہ موڑے رہتکے‬ ‫ہیکں (‪ )۳‬اور جکو زکوٰة ادا کرتکے ہیکں (‪ )۴‬اور جکو اپنکی شرمگاہوں ککی حفاظکت کرتکے ہیکں (‪ )۵‬مگکر اپنکی بیویوں سکے یکا‬ ‫(کنیزوں سے) جو ان کی مِلک ہوتی ہ یں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملمت نہ یں ( ‪ )۶‬اور جو ان کے سوا اوروں‬ ‫کے طالب ہوں وہ (خدا کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں (‪ )۷‬اور جو امانتوں اور اقراروں کو ملحوظ رکھتے‬ ‫ہیکں (‪ )۸‬اور جکو نمازوں ککی پابندی کرتکے ہیکں (‪ )۹‬یکہ ہی لوگ میراث حاصکل کرنکے والے ہیکں (‪( )۱۰‬یعنکی) جکو بہشکت ککی‬ ‫میراث حاصل کریں گے۔ اور اس میں ہمیشہ رہ یں گے (‪ )۱۱‬اور ہم نے انسان کو م ٹی کے خلصے سے پیدا کیا ہے (‪)۱۲‬‬ ‫پھر اس کو ایک مضبوط (اور محفوظ) جگہ میں نطفہ بنا کر رکھا (‪ )۱۳‬پھر نطفے کا لوتھڑا بنایا۔ پھر لوتھڑے کی بوٹی‬ ‫بنائی پھھر بوٹھی ککی ہڈیاں بنائیکں پھھر ہڈیوں پکر گوشکت (پوسکت) چڑھایکا۔ پھھر اس ککو نئی صکورت میکں بنکا دیکا۔ تکو خدا جکو‬ ‫سب سکے بہتکر بنانکے وال بڑا بابرکت ہے (‪ )۱۴‬پھھر اس ککے بعکد تکم مرجاتکے ہو (‪ )۱۵‬پھھر قیامت کے روز اُٹھا کھڑے کئے‬ ‫جاؤ گکے (‪ )۱۶‬اور ہم نکے تمہارے اوپکر (ککی جانکب) سکات آسکمان پیدا کئے۔ اور ہم خلقکت سکے غافکل نہیکں ہیکں (‪ )۱۷‬اور ہم ہی‬ ‫نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی نازل کیا۔ پ ھر اس کو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اس کے نابود کردینے پر ب ھی‬ ‫قادر ہیکں (‪ )۱۸‬پھھر ہم نکے اس سکے تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں ککے باغ بنائے‪ ،‬ان میکں تمہارے لئے بہت سکے میوے‬ ‫پیدا ہوتے ہیں۔ اور ان میں سے تم کھاتے بھی ہو (‪ )۱۹‬اور وہ درخت بھی (ہم ہی نے پیدا کیا) جو طور سینا میں پیدا ہوتا ہے‬ ‫(یعنکی زیتون ککا درخکت ککہ) کھانکے ککے لئے روغکن اور سکالن لئے ہوئے اُگتکا ہے ( ‪ )۲۰‬اور تمہارے لئے چارپایوں میکں بھھی‬ ‫عبرت (اور نشانکی) ہے کہ ان ککے پیٹوں میں ہے اس سے ہم تمہ یں (دودھ) پلتے ہ یں اور تمہارے لئے ان میں اور بھھی بہت‬ ‫سے فائدے ہیں اور بعض کو تم کھاتے بھی ہو (‪ )۲۱‬اور ان پر اور کشتیوں پر تم سوار ہوتے ہو (‪ )۲۲‬اور ہم نے نوح کو ان‬ ‫کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے ان سے کہا کہ اے قوم! خدا ہی کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں‪ ،‬کیا‬ ‫تکم ڈرتکے نہیکں (‪ )۲۳‬تکو ان ککی قوم ککے سکردار جکو کافکر تھھے کہنکے لگکے ککہ یکہ تکو تکم ہی جیسکا آدمکی ہے۔ تکم پکر بڑائی حاصکل‬ ‫کرنی چاہ تا ہے۔ اور اگر خدا چاہ تا تو فرشتے اُتار دیتا۔ ہم نے اپنے اگلے باپ دادا میں تو یہ بات کب ھی سنی نہ یں ت ھی ( ‪)۲۴‬‬ ‫اس آدمی کو تو دیوانگی (کا عارضہ) ہے تو اس کے بارے میں کچھ مدت انتظار کرو (‪ )۲۵‬نوح نے کہا کہ پروردگار انہوں‬ ‫نے مج ھے جھٹلیا ہے تو میری مدد کر (‪ )۲۶‬پس ہم نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے‬ ‫ایکک کشتکی بناؤ۔ پھھر جکب ہمارا حککم آ پہنچکے اور تنور (پانکی سکے بھھر ککر) جوش مارنکے لگکے تکو سکب (قسکم ککے حیوانات)‬ ‫میکں جوڑا جوڑا (یعنکی نکر اور مادہ) دو دو کشتکی میکں بٹھھا دو اور اپنکے گھھر والوں ککو بھھی‪ ،‬سکو ان ککے جکن ککی نسکبت ان‬ ‫میکں سکے (ہلک ہونکے ککا) حککم پہلے صکادر ہوچککا ہے۔ اور ظالموں ککے بارے میکں ہم سکے کچکھ نکہ کہنکا‪ ،‬وہ ضرور ڈبکو دیئے‬ ‫جائیں گے (‪ )۲۷‬اور جب تم اور تمہارے ساتھی کشتی میں بیٹھ جاؤ تو (خدا کا شکر کرنا اور) کہنا کہ سب تعریف خدا ہی‬ ‫کو (سزاوار) ہے۔ جس نے ہم کو نجات بخشی ظالم لوگوں سے (‪ )۲۸‬اور (یہ ب ھی) دعا کرنا کہ اے پروردگار ہم کو مبارک‬ ‫جگہ اُتاریو اور تو سب سے بہتر اُتارنے وال ہے ( ‪ )۲۹‬بےشک اس (قصے) میں نشانیاں ہیں اور ہمیں تو آزمائش کرنی تھی‬ ‫(‪ )۳۰‬پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا کی (‪ )۳۱‬اور ان ہی میں سے ان میں ایک پیغمبر بھیجا (جس نے ان سے‬ ‫کہا) ککہ خدا ہی ککی عبادت کرو (ککہ) اس ککے سکوا تمہارا کوئی معبود نہیکں‪ ،‬تکو کیکا تکم ڈرتکے نہیکں (‪ )۳۲‬تکو ان ککی قوم ککے‬ ‫سردار جو کافر ت ھے اور آخرت کے آنے کو جھوٹ سمجھتے ت ھے اور دنیا کی زندگی میں ہم نے ان کو آسودگی دے رک ھی‬ ‫تھی۔ کہنے لگے کہ یہ تو تم ہی جیسا آدمی ہے‪ ،‬جس قسم کا کھانا تم کھاتے ہو‪ ،‬اسی طرح کا یہ بھی کھاتا ہے اور جو پانی تم‬ ‫پیتے ہو اسی قسم کا یہ بھی پیتا ہے (‪ )۳۳‬اور اگر تم اپنے ہی جیسے آدمی کا کہا مان لیا تو گھاٹے میں پڑ گئے (‪ )۳۴‬کیا یہ‬ ‫تکم سکے یکہ کہتکا ہے ککہ جکب تکم مکر جاؤ گکے اور مٹھی ہو جاؤ گکے اور اسکتخوان (ککے سکوا کچکھ نکہ رہے گکا) تکو تکم (زمیکن سکے)‬ ‫نکالے جاؤ گے (‪ )۳۵‬جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے (بہت) بعید اور (بہت) بعید ہے (‪ )۳۶‬زندگی تو یہی ہماری دنیا کی‬ ‫زندگکی ہے کہ (اسی میں) ہم مرتے اور جیتے ہ یں‪ ،‬اور ہم پ ھر نہ یں اُٹھائے جائیں گے ( ‪ )۳۷‬یہ تو ایک ایسا آدمکی ہے جس‬ ‫‪Page 134 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نکے خدا پککر جھوٹ افتراء کیککا ہے اور ہم اس کککو ماننکے والے نہیکں (‪ )۳۸‬پیغمککبر نکے کہا ککہ اے پروردگار انہوں نکے مجھھھے‬ ‫جھو ٹا سمجھا ہے تو میری مدد کر (‪ )۳۹‬فرمایا کہ یہ تھوڑے ہی عرصے میں پشیمان ہو کر رہ جائیں گے (‪ )۴۰‬تو ان کو‬ ‫(وعدہٴ برحق کے مطابق) زور کی آواز نے آپکڑا‪ ،‬تو ہم نے ان کو کوڑا کرڈال۔ پس ظالم لوگوں پر لعنت ہے (‪ )۴۱‬پ ھر ان‬ ‫ککے بعکد ہم نکے اور جماعتیکں پیدا کیکں (‪ )۴۲‬کوئی جماعکت اپنکے وقکت سکے نکہ آگکے جاسککتی ہے نکہ پیچھھے رہ سککتی ہے (‪)۴۳‬‬ ‫پھر ہم نے پے درپے اپنے پیغمبر بھیجتے رہے۔ جب کسی اُمت کے پاس اس کا پیغمبر آتا تھا تو وہ اسے جھٹلتے تھے تو ہم‬ ‫بھی بعض کو بعض کے پیچھے (ہلک کرتے اور ان پر عذاب) لتے رہے اور ان کے افسانے بناتے رہے۔ پس جو لوگ ایمان‬ ‫نہ یں لتے ان پر لعنت (‪ )۴۴‬پ ھر ہم نے موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیاں اور دلیل ظاہر دے کر بھیجا (‪)۴۵‬‬ ‫(یعنی) فرعون اور اس کی جماعت کی طرف‪ ،‬تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ سرکش لوگ تھے ( ‪ )۴۶‬کہنے لگے کہ کیا ہم ان‬ ‫اپنے جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں اور اُن کو قوم کے لوگ ہمارے خدمت گار ہیں ( ‪ )۴۷‬تو اُن لوگوں نے اُن کی تکذیب‬ ‫کی سو (آخر) ہلک کر دیئے گئے (‪ )۴۸‬اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی ت ھی تاکہ وہ لوگ ہدایت پائیں (‪ )۴۹‬اور ہم نے مریم‬ ‫ککے بیٹھے (عیسکیٰ) اور ان ککی ماں ککو (اپنکی) نشانکی بنایکا تھھا اور ان ککو ایکک اونچکی جگکہ پکر جکو رہنکے ککے لئق تھھی اور‬ ‫جہاں (نتھرا ہوا) پانی جاری تھا‪ ،‬پناہ دی تھی (‪ )۵۰‬اے پیغمبرو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ اور عمل نیک کرو۔ جو عمل تم کرتے‬ ‫ہو میں ان سے واقف ہوں (‪ )۵۱‬اور یہ تمہاری جماعت (حقیقت میں) ایک ہی جماعت ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں تو‬ ‫مجکھ سکے ڈرو (‪ )۵۲‬تکو پھھر آپکس میکں اپنکے کام ککو متفرق کرککے جدا جدا کردیکا۔ جکو چیزیکں جکس فرقکے ککے پاس ہے وہ اس‬ ‫سکے خوش ہو رہا ہے (‪ )۵۳‬تکو ان ککو ایکک مدت تکک ان ککی غفلت میکں رہنکے دو (‪ )۵۴‬کیکا یکہ لوگ خیال کرتکے ہیکں ککہ ہم جکو‬ ‫دنیکا میکں ان ککو مال اور بیٹوں سکے مدد دیتکے ہیکں (‪ )۵۵‬تکو (اس سکے) ان ککی بھلئی میکں جلدی ککر رہے ہیکں (نہیکں) بلککہ یکہ‬ ‫سکمجھتے ہی نہیکں (‪ )۵۶‬جکو اپنکے پروردگار ککے خوف سکے ڈرتکے ہیکں (‪ )۵۷‬اور جکو اپنکے پروردگار ککی آیتوں پکر ایمان‬ ‫رکھتے ہیں (‪ )۵۸‬اور جو اپنے پروردگار کے ساتھ شریک نہیں کرتے (‪ )۵۹‬اور جو دے سکتے ہیں دیتے ہیں اور ان کے دل‬ ‫اس بات سے ڈرتے رہ تے ہ یں کہ ان کو اپنے پروردگار کی لوٹ کر جانا ہے (‪ )۶۰‬یہی لوگ نیکیوں میں جلدی کرے اور یہی‬ ‫اُن کے لئے آگے نکل جاتے ہیں (‪ )۶۱‬اور ہم کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے اور ہمارے پاس کتاب‬ ‫ہے جکو سکچ سکچ کہہ دیتکی ہے اور ان لوگوں پکر ظلم نہیکں کیکا جائے گکا (‪ )۶۲‬مگکر ان ککے دل ان (باتوں) ککی طرف سکے غفلت‬ ‫میں (پڑے ہوئے) ہ یں‪ ،‬اور ان کے سوا اور اعمال ب ھی ہ یں جو یہ کرتے رہ تے ہ یں (‪ )۶۳‬یہاں تک کہ جب ہم نے ان میں سے‬ ‫آسکودہ حال لوگوں ککو پککڑ لیکا تکو وہ اس وقکت چلّئیکں گکے ( ‪ )۶۴‬آج مکت چلّؤ! تکم ککو ہم سکے کچکھ مدد نہیکں ملے گکی (‪)۶۵‬‬ ‫میری آیتیکں تکم ککو پڑھ پڑھ ککر سکنائی جاتکی تھیکں اور تکم الٹھے پاؤں پھھر پھھر جاتکے تھھے (‪ )۶۶‬ان سکے سکرکشی کرتکے‪،‬‬ ‫کہانیوں میں مشغول ہوتے اور بیہودہ بکواس کرتے ت ھے (‪ )۶۷‬کیا انہوں نے اس کلم میں غور نہ یں کیا یا ان کے پاس کوئی‬ ‫ایسی چیز آئی ہے جو ان کے اگلے باپ دادا کے پاس نہیں تھی (‪ )۶۸‬یا یہ اپنے پیغمبر کو جانتے پہنچانتے نہ یں‪ ،‬اس وجہ سے‬ ‫ان کو نہ یں مانتے (‪ )۶۹‬کیا یہ کہ تے ہ یں کہ اسے سودا ہے (نہ یں) بلکہ وہ ان کے پاس حق کو لے کر آئے ہ یں اور ان میں سے‬ ‫اکثکر حکق ککو ناپسکند کرتکے ہیکں (‪ )۷۰‬اور خدائے (برحکق) ان ککی خواہشوں پکر چلے تکو آسکمان اور زمیکن اور جکو ان میکں ہیکں‬ ‫سکب درہم برہم ہوجائیکں۔ بلککہ ہم نکے ان ککے پاس ان ککی نصکیحت (ککی کتاب) پہنچکا دی ہے اور وہ اپنکی (کتاب) نصکیحت سکے‬ ‫منہ پھ یر رہے ہ یں (‪ )۷۱‬کیا تم ان سے (تبلیغ کے صلے میں) کچھ مال مانگتے ہو‪ ،‬تو تمہارا پروردگار کا مال بہت اچ ھا ہے‬ ‫اور وہ سب سے بہتر رزق دینے وال ہے (‪ )۷۲‬اور تم تو ان کو سیدھے راستے کی طرف بلتے ہو (‪ )۷۳‬اور جو لوگ آخرت‬ ‫پر ایمان نہ یں لتے وہ رستے سے الگ ہو رہے ہ یں (‪ )۷۴‬اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور جو تکلیفیں ان کو پہ نچ رہی ہ یں‪،‬‬ ‫وہ دور کردیں تو اپنی سرکشی پر اڑے رہیں (اور) بھٹکتے (پھریں) (‪ )۷۵‬اور ہم نے ان کو عذاب میں پکڑا تو بھی انہوں‬ ‫نے خدا کے آگے عاجزی نہ کی اور وہ عاجزی کرتے ہی نہ یں (‪ )۷۶‬یہاں تک کہ جب ہم نے پر عذاب شدید کا دروازہ کھول‬ ‫دیککا تککو اس وقککت وہاں ناامیککد ہوگئے (‪ )۷۷‬اور وہی تککو ہے جککس نکے تمہارے کان اور آنکھیکں اور دل بنائے۔ (لیکککن) تککم کککم‬ ‫شکرگزاری کرتے ہو (‪ )۷۸‬اور وہی تو ہے جس نے تم کو زمین میں پیدا کیا اور اسی کی طرف تم جمع ہو کر جاؤ گے (‪۷۹‬‬ ‫) اور وہی ہے جکو زندگکی بخشتکا ہے اور موت دیتکا ہے اور رات اور دن ککا بدلتکے رہنکا اسکی ککا تصکرف ہے‪ ،‬کیکا تکم سکمجھتے‬ ‫نہیکں (‪ )۸۰‬بات یکہ ہے ککہ جکو بات اگلے (کافکر) کہتکے تھھے اسکی طرح ککی (بات یکہ) کہتکے ہیکں ( ‪ )۸۱‬کہتکے ہیکں ککہ جکب ہم مکر‬ ‫جائیں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور استخوان (بوسیدہ کے سوا کچھ) نہ رہے گا تو کیا ہم پھر اٹھائے جائیں گے؟ ( ‪ )۸۲‬یہ‬ ‫وعدہ ہم سے اور ہم سے پہلے ہمارے باپ دادا سے بھی ہوتا چل آیا ہے (اجی) یہ تو صرف اگلے لوگوں کی کہانیاں ہیں (‪)۸۳‬‬ ‫‪Page 135 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کہو کہ اگر تم جانتے ہو تو بتاؤ کہ زمین اور جو کچھ زمین میں ہے سب کس کا مال ہے؟ ( ‪ )۸۴‬جھٹ بول اٹھیں گے کہ خدا‬ ‫کا۔ کہو کہ پ ھر تم سوچتے کیوں نہیں؟ (‪( )۸۵‬ان سے) پوچھو کہ سات آسمانوں کا کون مالک ہے اور عرش عظیم کا (کون)‬ ‫مالک (ہے؟) (‪ )۸۶‬بےساختہ کہہ دیں گے کہ یہ (چیزیں) خدا ہی کی ہیں‪ ،‬کہو کہ پھر تم ڈرتے کیوں نہیں؟ (‪ )۸۷‬کہو کہ اگر تم‬ ‫جانتے ہو تو بتاؤ کہ وہ کون ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہی ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابل کوئی کسی‬ ‫کو پناہ نہیں دے سکتا (‪ )۸۸‬فوراً کہہ دیں گے کہ (ایسی بادشاہی تو) خدا ہی کی ہے‪ ،‬تو کہو پھر تم پر جادو کہاں سے پڑ جاتا‬ ‫ہے؟ (‪ )۸۹‬بات یہ ہے کہ ہم نے ان کے پاس حق پہنچا دیا ہے اور جو (بت پرستی کئے جاتے ہیں) بےشک جھوٹے ہیں (‪)۹۰‬‬ ‫خدا نے نہ تو (اپنا) کسی کو بی ٹا بنایا ہے اور نہ اس کے ساتھ کوئی معبود ہے‪ ،‬ایسا ہوتا تو ہر معبود اپنی اپنی مخلوقات کو‬ ‫لے کر چل دیتا اور ایک دوسرے پر غالب آجاتا۔ یہ لوگ جو کچھ خدا کے بارے میں بیان کرتے ہ یں خدا اس سے پاک ہے (‬ ‫‪ )۹۱‬وہ پوشیدہ اور ظاہر کو جانتا ہے اور (مشرک) جو اس کے ساتھ شریک کرتے ہیں اس کی شان اس سے اونچی ہے (‪۹۲‬‬ ‫) (اے محمدﷺ) کہو ککہ اے پروردگار جکس عذاب ککا ان (کفار) سکے وعدہ ہو رہا ہے‪ ،‬اگکر تکو میری زندگکی میکں ان پکر نازل‬ ‫کرکے مج ھے ب ھی دکھادے (‪ )۹۳‬تو اے پروردگار مج ھے (اس سے محفوظ رکھیئے اور) ان ظالموں میں شامل نہ کیجیئے (‬ ‫‪ )۹۴‬اور جکو وعدہ ہم ان سکے ککر رہے ہیکں ہم تکم ککو دکھھا ککر ان پکر نازل کرنکے پکر قادر ہیکں (‪ )۹۵‬اور بری بات ککے جواب‬ ‫میں ایسی بات کہو جو نہایت اچھی ہو۔ اور یہ جو کچھ بیان کرتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے (‪ )۹۶‬اور کہو کہ اے پروردگار!‬ ‫میں شیطانوں کے وسوسوں سے تیری پناہ مانگتا ہو (‪ )۹۷‬اور اے پروردگار! اس سے بھی تیری پناہ مانگتا ہوں کہ وہ میرے‬ ‫پاس آموجود ہوں (‪( )۹۸‬یہ لوگ اسی طرح غفلت میں رہیں گے) یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کے پاس موت آجائے گی‬ ‫تو کہے گا کہ اے پروردگار! مج ھے پ ھر (دنیا میں) واپس بھ یج دے (‪ )۹۹‬تاکہ میں اس میں جسے چھوڑ آیا ہوں نیک کام کیا‬ ‫کروں۔ ہرگز نہ یں۔ یہ ایک ایسی بات ہے کہ وہ اسے زبان سے کہہ رہا ہوگا (اور اس کے ساتھ عمل نہ یں ہوگا) اور اس کے‬ ‫پیچھے برزخ ہے (جہاں وہ) اس دن تک کہ (دوبارہ) اٹھائے جائیں گے‪( ،‬رہیں گے) (‪ )۱۰۰‬پھر جب صور پھونکا جائے گا‬ ‫تو نہ تو ان میں قرابتیں ہوں گی اور نہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے (‪ )۱۰۱‬تو جن کے (عملوں کے) بوجھ بھاری ہوں گے۔‬ ‫وہ فلح پانکے والے ہیکں (‪ )۱۰۲‬اور جکن ککے بوجکھ ہلککے ہوں گکے وہ لوگ ہیکں جنہوں نکے اپنکے تئیکں خسکارے میکں ڈال‪ ،‬ہمیشکہ‬ ‫دوزخ میں رہیں گے (‪ )۱۰۳‬آگ ان کے مونہوں کو جھلس دے گی اور وہ اس میں تیوری چڑھائے ہوں گے (‪ )۱۰۴‬کیا تم کو‬ ‫میری آیتیں پڑھ کر نہ یں سنائی جاتیں تھ یں (نہ یں) تم ان کو سنتے ت ھے (اور) جھٹلتے ت ھے (‪ )۱۰۵‬اے ہمارے پروردگار!‬ ‫ہم پکر ہماری کم بختی غالب ہوگئی اور ہم رستے سے بھٹک گئے (‪ )۱۰۶‬اے پروردگار! ہم کو اس میں سے نکال دے‪ ،‬اگر‬ ‫ہم پ ھر (ایسے کام) کریں تو ظالم ہوں گے (‪( )۱۰۷‬خدا) فرمائے گا کہ اسی میں ذلت کے ساتھ پڑے رہو اور مجھ سے بات نہ‬ ‫کرو (‪ )۱۰۸‬میرے بندوں میں ایک گروہ تھا جو دعا کیا کرتا تھا کہ اے ہمارے پروردگار ہم ایمان لئے تو تُو ہم کو بخش دے‬ ‫اور ہم پکر رحکم ککر اور تکو سکب سکے بہتکر رحکم کرنکے وال ہے (‪ )۱۰۹‬تکو تکم ان سکے تمسکخر کرتکے رہے یہاں تکک ککہ ان ککے‬ ‫پیچ ھے میری یاد ب ھی بھول گئے اور تم (ہمیشہ) ان سے ہنسی کیا کرتے ت ھے (‪ )۱۱۰‬آج میں نے اُن کو اُن کے صبر کا بدلہ‬ ‫دیکا‪ ،‬ککہ وہ کامیاب ہوگئے (‪( )۱۱۱‬خدا) پوچھھے گکا ککہ تکم زمیکن میکں کتنکے برس رہے؟ (‪ )۱۱۲‬وہ کہیکں گکے ککہ ہم ایک روز یکا‬ ‫ایکک روز سکے بھھی ککم رہے تھھے‪ ،‬شمار کرنکے والوں سکے پوچکھ لیجیئے (‪( )۱۱۳‬خدا) فرمائے گکا ککہ (وہاں) تکم (بہت ہی) ککم‬ ‫رہے۔ کاش تم جانتے ہوتے (‪ )۱۱۴‬کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ہم نے تم کو بےفائدہ پیدا کیا ہے اور یہ تم ہماری طرف لوٹ کر‬ ‫نہیں آؤ گے؟ (‪ )۱۱۵‬تو خدا جو سچا بادشاہ ہے (اس کی شان) اس سے اونچی ہے‪ ،‬اس کے سوا کوئی معبود نہیں‪ ،‬وہی عرش‬ ‫بزرگ کا مالک ہے (‪ )۱۱۶‬اور جو شخص خدا کے ساتھ اور معبود کو پکارتا ہے جس کی اس کے پاس کچھ ب ھی سند نہ یں‬ ‫تکو اس ککا حسکاب خدا ہی ککے ہاں ہوگکا۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ کافکر رسکتگاری نہیکں پائیکں گکے (‪ )۱۱۷‬اور خدا سکے دعکا کرو ککہ‬ ‫میرے پروردگار مجھے بخش دے اور (مجھ پر) رحم کر اور تو سب سے بہتر رحم کرنے وال ہے (‪)۱۱۸‬‬

‫‪Page 136 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّور‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫یہ (ایک) سورت ہے جس کو ہم نے نازل کیا اور اس (کے احکام) کو فرض کر دیا‪ ،‬اور اس میں واضح المطالب آیتیں نازل‬ ‫کیکں تاککہ تکم یاد رکھھو (‪ )۱‬بدکاری کرنکے والی عورت اور بدکاری کرنکے وال مرد (جکب ان ککی بدکاری ثابکت ہوجائے تکو)‬ ‫دونوں میں سے ہر ایک کو سو درے مارو۔ اور اگر تم خدا اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو شرع خدا (کے حکم) میں‬ ‫تمہیکں ان پکر ہرگکز ترس نکہ آئے۔ اور چاہیئے ککہ ان ککی سکزا ککے وقکت مسکلمانوں ککی ایکک جماعکت بھھی موجود ہو (‪ )۲‬بدکار‬ ‫مرد تکو بدکار یکا مشرک عورت ککے سکوا نکاح نہیکں کرتکا اور بدکار عورت ککو بھھی بدکار یکا مشرک مرد ککے سکوا اور کوئی‬ ‫نکاح میں نہ یں لتا اور یہ (یعنی بدکار عورت سے نکاح کرنا) مومنوں پر حرام ہے (‪ )۳‬اور جو لوگ پرہیزگار عورتوں کو‬ ‫بدکاری ککا عیکب لگائیکں اور اس پکر چار گواہ نکہ لئیکں تکو ان ککو اسکی درے مارو اور کبھھی ان ککی شہادت قبول نکہ کرو۔ اور‬ ‫یہی بدکردار ہ یں (‪ )۴‬ہاں جو اس کے بعد توبہ کرلیں اور (اپنی حالت) سنوار لیں تو خدا (ب ھی) بخشنے وال مہربان ہے (‪)۵‬‬ ‫اور جو لوگ اپنی عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگائیں اور خود ان کے سوا ان کے گواہ نہ ہوں تو ہر ایک کی شہادت یہ ہے‬ ‫کہ پہلے تو چار بار خدا کی قسم کھائے کہ بے شک وہ سچا ہے (‪ )۶‬اور پانچویں بار یہ (کہے) کہ اگر وہ جھو ٹا ہو تو اس پر‬ ‫خدا ککی لعنکت (‪ )۷‬اور عورت سکے سکزا ککو یکہ بات ٹال سککتی ہے ککہ وہ پہلے چار بار خدا ککی قسکم کھائے ککہ بےشکک یکہ‬ ‫جھوٹا ہے (‪ )۸‬اور پانچویں دفعہ یوں (کہے) کہ اگر یہ سچا ہو تو مجھ پر خدا کا غضب (نازل ہو) (‪ )۹‬اور اگر تم پر خدا کا‬ ‫فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو بہت سی خرابیاں پیدا ہوجاتیں۔ مگر وہ صاحب کرم ہے اور یہ کہ خدا توبہ قبول کرنے‬ ‫وال حکیم ہے (‪ )۱۰‬جن لوگوں نے بہتان باندھا ہے تم ہی میں سے ایک جماعت ہے اس کو اپنے حق میں برا نہ سمجھنا۔ بلکہ‬ ‫وہ تمہارے لئے اچھا ہے۔ ان میں سے جس شخص نے گناہ کا جتنا حصہ لیا اس کے لئے اتنا ہی وبال ہے۔ اور جس نے ان میں‬ ‫سکے اس بہتان کککا بڑا بوجکھ اٹھایککا ہے اس ککو بڑا عذاب ہوگککا (‪ )۱۱‬جککب تککم نکے وہ بات سککنی تھھی تکو مومککن مردوں اور‬ ‫عورتوں نے کیوں اپنے دلوں میں نیک گمان نہ کیا۔ اور کیوں نہ کہا کہ یہ صریح طوفان ہے (‪ )۱۲‬یہ (افتراء پرداز) اپنی بات‬ ‫(کی تصدیق) کے (لئے) چار گواہ کیوں نہ لئے۔ تو جب یہ گواہ نہ یں لسکے تو خدا کے نزدیک یہی جھو ٹے ہیں (‪ )۱۳‬اور‬ ‫اگر دنیا اور آخرت میں تم پر خدا کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جس بات کا تم چرچا کرتے تھے اس کی وجہ سے‬ ‫تم پر بڑا (سخت) عذاب نازل ہوتا (‪ )۱۴‬جب تم اپنی زبانوں سے اس کا ایک دوسرے سے ذکر کرتے تھے اور اپنے منہ سے‬ ‫ایسکی بات کہتکے ت ھے جس ککا تکم کو کچکھ علم نکہ تھھا اور تم اسکے ایک ہلککی بات سمجھتے تھھے اور خدا کے نزدیکک وہ بڑی‬ ‫بھاری بات تھھی (‪ )۱۵‬اور جکب تکم نکے اسکے سکنا تھھا تکو کیوں نکہ کہہ دیکا ککہ ہمیکں شایاں نہیکں ککہ ایسکی بات زبان پکر نکہ لئیکں۔‬ ‫(پروردگار) تو پاک ہے یہ تو (بہت) بڑا بہتان ہے (‪ )۱۶‬خدا تمہیں نصیحت کرتا ہے کہ اگر مومن ہو تو پھر کبھی ایسا کام نہ‬ ‫کرنا (‪ )۱۷‬اور خدا تمہارے (سمجھانے کے لئے) اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے۔ اور خدا جاننے وال حکمت وال‬ ‫ہے (‪ )۱۸‬اور جو لوگ اس بات کو پسند کرتے ہ یں کہ مومنوں میں بےحیائی یعنی (تہ مت بدکاری کی خبر) پھیلے ان کو دنیا‬ ‫اور آخرت میں دکھ دینے وال عذاب ہوگا۔ اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے (‪ )۱۹‬اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اس کی‬ ‫رحمت نہ ہوتی (تو کیا کچھ نہ ہوتا مگر وہ کریم ہے) اور یہ کہ خدا نہایت مہربان اور رحیم ہے (‪ )۲۰‬اے مومنو! شیطان کے‬ ‫قدموں پر نہ چلنا۔ اور جو شخص شیطان کے قدموں پر چلے گا تو شیطان تو بےحیائی (کی باتیں) اور برے کام ہی بتائے گا۔‬ ‫اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اس کی مہربانی نہ ہوتی تو ایک شخص بھی تم میں پاک نہ ہوسکتا۔ مگر خدا جس کو چاہتا‬ ‫ہے پاک کردیتا ہے۔ اور خدا سننے وال (اور) جاننے وال ہے (‪ )۲۱‬اور جو لوگ تم میں صاحب فضل (اور صاحب) وسعت‬ ‫ہیکں‪ ،‬وہ اس بات ککی قسکم نکہ کھائیکں ککہ رشتکہ داروں اور محتاجوں اور وطکن چھوڑ جانکے والوں ککو کچکھ خرچ پات نہیکں دیکں‬ ‫گکے۔ ان ککو چاہیئے ککہ معاف کردیکں اور درگزر کریکں۔ کیکا تکم پسکند نہیکں کرتکے ککہ خدا تکم ککو بخکش دے؟ اور خدا تکو بخشنکے‬ ‫وال مہربان ہے (‪ )۲۲‬جو لوگ پرہیزگار اور برے کاموں سے بےخبر اور ایمان دار عورتوں پر بدکاری کی تہمت لگاتے ہیں‬ ‫ان پر دنیا وآخرت (دونوں) میں لعنت ہے۔ اور ان کو سخت عذاب ہوگا (‪( )۲۳‬یعنی قیامت کے روز) جس دن ان کی زبانیں‬ ‫ہاتھ اور پاؤں سب ان کے کاموں کی گواہی دیں گے (‪ )۲۴‬اس دن خدا ان کو (ان کے اعمال کا) پورا پورا (اور) ٹھیک بدلہ‬ ‫‪Page 137 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دے گکا اور ان ککو معلوم ہوجائے گکا ککہ خدا برحکق (اور حکق ککو) ظاہر کرنکے وال ہے (‪ )۲۵‬ناپاک عورتیکں ناپاک مردوں ککے‬ ‫لئے اور ناپاک مرد ناپاک عورتوں کے لئے۔ اور پاک عورتیں پاک مردوں کے لئے۔ اور پاک مرد پاک عورتوں کے لئے۔ یہ‬ ‫(پاک لوگ) ان (بدگویوں) کی باتوں سے بری ہ یں (اور) ان کے لئے بخشش اور نیک روزی ہے (‪ )۲۶‬مومنو! اپنکے گھروں‬ ‫ککے سکوا دوسکرے (لوگوں ککے) گھروں میکں گھھر والوں سکے اجازت لئے اور ان ککو سکلم کئے بغیکر داخکل نکہ ہوا کرو۔ یکہ‬ ‫تمہارے حق میں بہتر ہے (اور ہم) یہ نصیحت اس لئے کرتے ہیں کہ شاید تم یاد رکھو (‪ )۲۷‬اگر تم گھر میں کسی کو موجود‬ ‫نہ پاؤ تو جب تک تم کو اجازت نہ دی جائے اس میں مت داخل ہو۔ اور اگر یہ کہا جائے کہ (اس وقت) لوٹ جاؤ تو لوٹ جایا‬ ‫کرو۔ یہ تمہارے لئے بڑی پاکیزگی کی بات ہے۔ اور جو کام تم کرتے ہو خدا سب جانتا ہے (‪ )۲۸‬ہاں اگر تم کسی ایسے مکان‬ ‫میں جاؤ جس میں کوئی نہ بستا ہو اور اس میں تمہارا اسباب (رکھا) ہو‪ ،‬تم پر کچھ گناہ نہیں‪ ،‬اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو‬ ‫اور جکو پوشیدہ کرتکے ہو خدا ککو سکب معلوم ہے (‪ )۲۹‬مومکن مردوں سکے کہہ دو ککہ اپنکی نظریکں نیچکی رکھھا کریکں اور اپنکی‬ ‫شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں۔ یہ ان کے لئے بڑی پاکیزگی کی بات ہے اور جو کام یہ کرتے ہیں خدا ان سے خبردار ہے (‬ ‫‪ )۳۰‬اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں‬ ‫اور اپنی آرائش (یعنی زیور کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیا کریں مگر جو ان میں سے کھل رہ تا ہو۔ اور اپنے سینوں پر‬ ‫اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں اور اپنے خاوند اور باپ اور خسر اور بیٹیوں اور خاوند کے بیٹوں اور بھائیوں اور بھتیجیوں‬ ‫اور بھانجوں اور اپنی (ہی قسم کی) عورتوں اور لونڈی غلموں کے سوا نیز ان خدام کے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھیں‬ ‫یکا ایسکے لڑکوں ککے جکو عورتوں ککے پردے ککی چیزوں سکے واقکف نکہ ہوں (غرض ان لوگوں ککے سکوا) کسکی پکر اپنکی زینکت‬ ‫(اور سنگار کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیں۔ اور اپنے پاؤں (ایسے طور سے زمین پر) نہ ماریں (کہ جھنکار کانوں میں‬ ‫پہنچے اور) ان کا پوشیدہ زیور معلوم ہوجائے۔ اور مومنو! سب خدا کے آگے توبہ کرو تاکہ فلح پاؤ (‪ )۳۱‬اور اپنی قوم کی‬ ‫بیوہ عورتوں ککے نکاح کردیکا کرو۔ اور اپنکے غلموں اور لونڈیوں ککے بھھی جکو نیکک ہوں (نکاح کردیکا کرو) اگکر وہ مفلس‬ ‫ہوں گے تو خدا ان کو اپنے فضل سے خوش حال کردے گا۔ اور خدا (بہت) وسعت وال اور (سب کچھ) جاننے وال ہے (‪)۳۲‬‬ ‫اور جن کو بیاہ کا مقدور نہ ہو وہ پاک دامنی کو اختیار کئے رہیں یہاں تک کہ خدا ان کو اپنے فضل سے غنی کردے۔ اور جو‬ ‫غلم تکم سکے مکاتبکت چاہیکں اگکر تکم ان میکں (صکلحیت اور) نیککی پاؤ تکو ان سکے مکاتبکت کرلو۔ اور خدا نکے جکو مال تکم ککو‬ ‫بخشا ہے اس میں سے ان کو ب ھی دو۔ اور اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاک دامن رہنکا چاہ یں تو (بےشرمی سے) دنیاوی زندگی‬ ‫کے فوائد حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرنا۔ اور جو ان کو مجبور کرے گا تو ان (بیچاریوں) کے مجبور کئے‬ ‫جانے کے بعد خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۳۳‬اور ہم نے تمہاری طرف روشن آیتیں نازل کی ہیں اور جو لوگ تم سے پہلے‬ ‫گزر چککے ہیکں ان ککی خکبریں اور پرہیزگاروں ککے لئے نصکیحت (‪ )۳۴‬خدا آسکمانوں اور زمیکن ککا نور ہے۔ اس ککے نور ککی‬ ‫مثال ایسکی ہے ککہ گویکا ایکک طاق ہے جکس میکں چراغ ہے۔ اور چراغ ایکک قندیکل میکں ہے۔ اور قندیکل (ایسکی صکاف شفاف ہے‬ ‫ککہ) گویکا موتکی ککا سکا چمکتکا ہوا تارہ ہے اس میکں ایکک مبارک درخکت ککا تیکل جلیکا جاتکا ہے (یعنکی) زیتون ککہ نکہ مشرق ککی‬ ‫طرف ہے نکہ مغرب ککی طرف۔ (ایسکا معلوم ہوتکا ہے ککہ) اس ککا تیکل خواہ آگ اسکے نکہ بھھی چھوئے جلنکے ککو تیار ہے (پڑی)‬ ‫روشنکی پکر روشنکی (ہو رہی ہے) خدا اپنکے نور سکے جکس ککو چاہتکا ہے سکیدھی راہ دکھاتکا ہے۔ اور خدا نکے (جکو مثالیکں) بیان‬ ‫فرماتا ہے (تو) لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اور خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪( )۳۵‬وہ قندیل) ان گھروں میں (ہے) جن کے‬ ‫بارے میں خدا نے ارشاد فرمایا ہے کہ بلند کئے جائیں اور وہاں خدا کے نام کا ذکر کیا جائے (اور) ان میں صبح وشام اس کی‬ ‫تسکبیح کرتکے رہیکں (‪( )۳۶‬یعنکی ایسکے) لوگ جکن ککو خدا ککے ذککر اور نماز پڑھنکے اور زکوٰة دینکے سکے نکہ سکوداگری غافکل‬ ‫کرتکی ہے نکہ خریکد وفروخکت۔ وہ اس دن سکے جکب دل (خوف اور گھھبراہٹ ککے سکبب) الٹ جائیکں گکے اور آنکھیکں (اوپکر ککو‬ ‫چڑھ جائیکں گکی) ڈرتکے ہیکں (‪ )۳۷‬تاککہ خدا ان ککو ان ککے عملوں ککا بہت اچھھا بدلہ دے اور اپنکے فضکل سکے زیادہ بھھی عطکا‬ ‫کرے۔ اور جس کو چاہ تا ہے خدا بےشمار رزق دیتا ہے (‪ )۳۸‬جن لوگوں نے کفر کیا ان کے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے‬ ‫میدان میں ریت کہ پیاسا اسے پانی سمجھے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آئے تو اسے کچھ بھی نہ پائے اور خدا ہی کو اپنے‬ ‫پاس دیکھے تو وہ اسے اس کا حساب پورا پورا چکا دے۔ اور خدا جلد حساب کرنے وال ہے (‪ )۳۹‬یا (ان کے اعمال کی مثال‬ ‫ایسکی ہے) جیسکے دریائے عمیکق میکں اندھیرے جکس پکر لہر چڑھھی چلی آتکی ہو اور اس ککے اوپکر اور لہر (آرہی ہو) اور اس‬ ‫ککے اوپکر بادل ہو‪ ،‬غرض اندھیرے ہی اندھیرے ہوں‪ ،‬ایکک پکر ایکک (چھایکا ہوا) جکب اپنکا ہاتکھ نکالے تکو کچکھ نکہ دیککھ سککے۔‬ ‫اور جس کو خدا روشنی نہ دے اس کو (کہیں بھی) روشنی نہیں (مل سکتی) ( ‪ )۴۰‬کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جو لوگ آسمانوں‬ ‫‪Page 138 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور زمین میں ہیں خدا کی تسبیح کرتے ہیں اور پر پھیلئے ہوئے جانور بھی۔ اور سب اپنی نماز اور تسبیح کے طریقے سے‬ ‫واقف ہیں۔ اور جو کچھ وہ کرتے ہیں (سب) خدا کو معلوم ہے (‪ )۴۱‬اور آسمان اور زمین کی بادشاہی خدا کے لئے ہے۔ اور‬ ‫خدا ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (‪ )۴۲‬کیا تم نے نہ یں دیک ھا کہ خدا ہی بادلوں کو چلتا ہے‪ ،‬اور ان کو آپس میں مل دیتا‬ ‫ہے‪ ،‬پھر ان کو تہ بہ تہ کردیتا ہے‪ ،‬پھر تم دیکھتے ہو کہ بادل میں سے مینہ نکل (کر برس) رہا ہے اور آسمان میں جو (اولوں‬ ‫کے) پہاڑ ہیں‪ ،‬ان سے اولے نازل کرتا ہے تو جس پر چاہتا ہے اس کو برسا دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے ہٹا دیتا ہے۔ اور‬ ‫بادل میکں جکو بجلی ہوتکی ہے اس ککی چمکک آنکھوں ککو خیرہ کرککے بینائی ککو اُچککے لئے جاتکی ہے ( ‪ )۴۳‬اور خدا ہی رات‬ ‫اور دن کو بدلتا رہتا ہے۔ اہل بصارت کے لئے اس میں بڑی عبرت ہے (‪ )۴۴‬اور خدا ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو‬ ‫پانی سے پیدا کیا۔ تو اس میں بعضے ایسے ہ یں کہ پیٹ کے بل چلتے ہ یں اور بعض ایسے ہ یں جو دو پاؤں پر چلتے ہ یں اور‬ ‫بعض ایسے ہ یں جو چار پاؤں پر چلتے ہ یں۔ خدا جو چاہ تا ہے پیدا کرتا ہے‪ ،‬بے شک خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۴۵‬ہم ہی نے‬ ‫روشکن آیتیکں نازل کیکں ہیکں اور خدا جکس ککو چاہتکا ہے سکیدھے رسکتے ککی طرف ہدایات کرتکا ہے (‪ )۴۶‬اور بعکض لوگ کہتکے‬ ‫ہیں کہ ہم خدا پر اور رسول پر ایمان لئے اور (ان کا) حکم مان لیا پ ھر اس کے بعد ان میں سے ایک فرقہ پ ھر جاتا ہے اور‬ ‫یہ لوگ صاحب ایمان ہی نہیں ہیں (‪ )۴۷‬اور جب ان کو خدا اور اس کے رسول کی طرف بلیا جاتا ہے تاکہ (رسول خدا) ان‬ ‫ککا قضیکہ چککا دیکں تکو ان میکں سکے ایکک فرقکہ منکہ پھیکر لیتکا ہے (‪ )۴۸‬اگکر (معاملہ) حکق (ہو اور) ان ککو (پہنچتکا) ہو تکو ان ککی‬ ‫طرف مطیع ہو کر چلے آتے ہیں (‪ )۴۹‬کیا ان کے دلوں میں بیماری ہے یا (یہ) شک میں ہیں یا ان کو یہ خوف ہے کہ خدا اور‬ ‫اس کا رسول ان کے حق میں ظلم کریں گے (نہیں) بلکہ یہ خود ظالم ہیں (‪ )۵۰‬مومنوں کی تو یہ بات ہے کہ جب خدا اور اس‬ ‫ککے رسکول ککی طرف بلئے جائیکں تاککہ وہ ان میکں فیصکلہ کریکں تکو کہیکں ککہ ہم نکے (حککم) سکن لیکا اور مان لیکا۔ اور یہی لوگ‬ ‫فلح پانکے والے ہیکں (‪ )۵۱‬اور جکو شخکص خدا اور اس ککے رسکول ککی فرمانکبرداری کرے گکا اور اس سکے ڈرے گکا تکو ایسکے‬ ‫لوگ مراد ککو پہنچنکے والے ہیکں (‪ )۵۲‬اور (یکہ) خدا ککی سکخت سکخت قسکمیں کھاتکے ہیکں ککہ اگکر تکم ان ککو حککم دو تکو (سکب‬ ‫گھروں سکے) نکککل کھڑے ہوں۔ کہہ دو ککہ قسککمیں مککت کھاؤ‪ ،‬پسککندیدہ فرمانککبرداری (درکار ہے)۔ بےشککک خدا تمہارے سککب‬ ‫اعمال سکے خکبردار ہے (‪ )۵۳‬کہہ دو ککہ خدا ککی فرمانکبرداری کرو اور رسکول خدا ککے حککم پکر چلو۔ اگکر منکہ موڑو گکے تکو‬ ‫رسول پر (اس چیز کا ادا کرنا) جو ان کے ذمے ہے اور تم پر (اس چیز کا ادا کرنا) ہے جو تمہارے ذمے ہے اور اگر تم ان‬ ‫کے فرمان پر چلو گے تو سیدھا رستہ پالو گے اور رسول کے ذمے تو صاف صاف (احکام خدا کا) پہنچا دینا ہے (‪ )۵۴‬جو‬ ‫لوگ تم میں سے ایمان لئے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے‬ ‫پہلے لوگوں کو حاکم بنایا ت ھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف‬ ‫کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے‬ ‫بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں (‪ )۵۵‬اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة دیتے رہو اور پیغمبر خدا کے فرمان پر چلتے‬ ‫رہو تاکہ تم پر رحمت کی جائے (‪ )۵۶‬اور ایسا خیال نہ کرنا کہ تم پر کافر لوگ غالب آجائیں گے (وہ جا ہی کہاں سکتے ہیں)‬ ‫ان ککا ٹھکانکا دوزخ ہے اور وہ بہت برا ٹھکانکا ہے (‪ )۵۷‬مومنکو! تمہارے غلم لونڈیاں اور جکو بچّے تکم میکں سکے بلوغ ککو‬ ‫نہیں پہنچے تین دفعہ یعنی (تین اوقات میں) تم سے اجازت لیا کریں۔ (ایک تو) نماز صبح سے پہلے اور (دوسرے گرمی کی‬ ‫دوپہر کو) جب تم کپڑے اتار دیتے ہو۔ اور تیسرے عشاء کی نماز کے بعد۔ (یہ) تین (وقت) تمہارے پردے (کے) ہ یں ان کے‬ ‫(آگے) پیچ ھے (یعنی دوسرے وقتوں میں) نہ تم پر کچھ گناہ ہے اور نہ ان پر۔ کہ کام کاج کے لئے ایک دوسرے کے پاس آتے‬ ‫رہ تے ہو۔ اس طرح خدا اپنی آیتیں تم سے کھول کھول کر بیان فرماتا ہے اور خدا بڑا علم وال اور بڑا حکمت وال ہے (‪)۵۸‬‬ ‫اور جب تمہارے لڑ کے بالغ ہوجائیں تو ان کو بھی اسی طرح اجازت لینی چاہیئے جس طرح ان سے اگلے (یعنی بڑے آدمی)‬ ‫اجازت حاصکل کرتکے رہے ہیکں۔ اس طرح خدا تکم سکے اپنکی آیتیکں کھول کھول ککر سکناتا ہے۔ اور خدا جاننکے وال اور حکمکت‬ ‫وال ہے (‪ )۵۹‬اور بڑی عمر کی عورتیں جن کو نکاح کی توقع نہ یں رہی‪ ،‬اور وہ کپڑے اتار کر سر ننگا کرلیا کریں تو ان‬ ‫پر کچھ گناہ نہیں بشرطیکہ اپنی زینت کی چیزیں نہ ظاہر کریں۔ اور اس سے ب ھی بچیں تو یہ ان کے حق میں بہ تر ہے۔ اور‬ ‫خدا سنتا اور جانتا ہے (‪ )۶۰‬نہ تو اند ھے پر کچھ گناہ ہے اور نہ لنگڑے پر اور نہ بیمار پر اور نہ خود تم پر کہ اپنے گھروں‬ ‫سکے کھانکا کھاؤ یکا اپنکے باپوں ککے گھروں سکے یکا اپنکی ماؤں ککے گھروں سکے یکا بھائیوں ککے گھروں سکے یکا اپنکی بہنوں ککے‬ ‫گھروں سکے یکا اپنکے چچاؤں ککے گھروں سکے یکا اپنکی پھوپھیوں ککے گھروں سکے یکا اپنکے ماموؤں ککے گھروں سکے یکا اپنکی‬ ‫خالؤں کے گھروں سے یا اس گ ھر سے جس کی کنجیاں تمہارے ہاتھ میں ہوں یا اپنے دوستوں کے گھروں سے (اور اس کا‬ ‫‪Page 139 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بھھی) تکم پکر کچکھ گناہ نہیکں ککہ سکب مکل ککر کھانکا کھاؤ یکا جدا جدا۔ اور جکب گھروں میکں جایکا کرو تکو اپنکے (گھھر والوں ککو)‬ ‫سلم کیا کرو۔ (یہ) خدا کی طرف سے مبارک اور پاکیزہ تحفہ ہے۔ اس طرح خدا اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان فرماتا ہے‬ ‫تاکہ تم سمجھو (‪ )۶۱‬مومن تو وہ ہیں جو خدا پر اور اس کے رسول پر ایمان لئے اور جب کبھی ایسے کام کے لئے جو جمع‬ ‫ہو ککر کرنکے ککا ہو پیغمکبر خدا ککے پاس جمکع ہوں تکو ان سکے اجازت لئے بغیکر چلے نہیکں جاتکے۔ اے پیغمکبر جکو لوگ تکم سکے‬ ‫اجازت حاصکل کرتکے ہیکں وہی خدا پکر اور اس ککے رسکول پکر ایمان رکھتکے ہیکں۔ سکو جکب یکہ لوگ تکم سکے کسکی کام ککے لئے‬ ‫اجازت مانگکا کریکں تکو ان میکں سکے جسکے چاہا کرو اجازت دے دیکا کرو اور ان ککے لئے خدا سکے بخششیکں مانگکا کرو۔ کچکھ‬ ‫شک نہیں کہ خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۶۲‬مومنو پیغمبر کے بلنے کو ایسا خیال نہ کرنا جیسا تم آپس میں ایک دوسرے‬ ‫ککو بلتکے ہو۔ بےشکک خدا ککو یکہ لوگ معلوم ہیکں جکو تکم میکں سکے آنککھ بچکا ککر چکل دیتکے ہیکں تکو جکو لوگ ان ککے حککم ککی‬ ‫مخالفکت کرتکے ہیکں ان کو ڈرنکا چاہیئے ککہ (ایسکا نکہ ہو ککہ) ان پکر کوئی آفکت پکڑ جائے یکا تکلیکف دینکے وال عذاب نازل ہو (‪)۶۳‬‬ ‫دیکھو جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے۔ جس (طریق) پر تم ہو وہ اسے جانتا ہے۔ اور جس روز لوگ‬ ‫اس کی طرف لوٹائے جائیں گے تو جو لوگ عمل کرتے رہے وہ ان کو بتا دے گا۔ اور خدا ہر چیز پر قادر ہے۔ (‪)۶۴‬‬

‫‪Page 140 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الفُرقان‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫وہ (خدائے غزوجکل) بہت ہی بابرککت ہے جکس نکے اپنکے بندے پکر قرآن نازل فرمایکا تاککہ اہل حال ککو ہدایکت کرے (‪ )۱‬وہی ککہ‬ ‫آسمان اور زمین کی بادشاہی اسی کی ہے اور جس نے (کسی کو) بیٹا نہیں بنایا اور جس کا بادشاہی میں کوئی شریک نہیں‬ ‫اور جس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور پھر اس کا ایک اندازہ ٹھہرایا (‪ )۲‬اور (لوگوں نے) اس کے سوا اور معبود بنا لئے ہیں‬ ‫جو کوئی چیز بھی پیدا نہیں کرسکتے اور خود پیدا کئے گئے ہیں۔ اور نہ اپنے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتے ہیں اور‬ ‫نکہ مرنکا ان ککے اختیار میکں ہے اور نکہ جینکا اور نکہ مکر ککر اُٹھھ کھڑے ہونکا ( ‪ )۳‬اور کافکر کہتکے ہیکں ککہ یکہ (قرآن) مکن گھڑت‬ ‫باتیکں ہی جکو اس (مدعکی رسکالت) نکے بنالی ہیکں۔ اور لوگوں نکے اس میکں اس ککی مدد ککی ہے۔ یکہ لوگ (ایسکا کہنکے سکے) ظلم‬ ‫اور جھوٹ پر (اُتر) آئے ہیں ( ‪ )۴‬اور کہتے ہیں کہ یہ پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں جس کو اس نے لکھ رکھا ہے اور وہ صبح‬ ‫وشام اس کو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی ہیں (‪ )۵‬کہہ دو کہ اُس نے اُس کو اُتارا ہے جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں کو‬ ‫جانتکا ہے۔ بےشکک وہ بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۶‬اور کہتکے ہیکں ککہ یکہ کیسکا پیغمکبر ہے ککہ کھاتکا ہے اور بازاروں میکں چلتکا‬ ‫پھرتا ہے۔ کیوں نازل نہ یں کیا گیا اس کے پاس کوئی فرشتہ اس کے ساتھ ہدایت کرنے کو رہ تا (‪ )۷‬یا اس کی طرف (آسمان‬ ‫سے) خزانہ اتارا جاتا یا اس کا کوئی باغ ہوتا کہ اس میں کھایا کرتا۔ اور ظالم کہ تے ہ یں کہ تم تو ایک جادو زدہ شخص کی‬ ‫پیروی کرتکے ہو (‪( )۸‬اے پیغمکبر) دیکھھو تکو یکہ تمہارے بارے میکں ککس ککس طرح ککی باتیکں کرتکے ہیکں سکو گمراہ ہوگئے اور‬ ‫رسکتہ نہیکں پاسککتے (‪ )۹‬وہ (خدا) بہت بابرککت ہے جکو اگکر چاہے تکو تمہارے لئے اس سکے بہتکر (چیزیکں) بنکا دے (یعنکی) باغات‬ ‫جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں۔ نیز تمہارے لئے محل بنادے (‪ )۱۰‬بلکہ یہ تو قیامت ہی کو جھٹلتے ہیں اور ہم نے قیامت‬ ‫کے جھٹلنے والوں کے لئے دوزخ تیار کر رک ھی ہے (‪ )۱۱‬جس وقت وہ ان کو دور سے دیک ھے گی (تو غضبناک ہو رہی‬ ‫ہوگکی اور یکہ) اس ککے جوش (غضکب) اور چیخنکے چلنکے ککو سکنیں گکے (‪ )۱۲‬اور جکب یکہ دوزخ ککی کسکی تنکگ جگکہ میکں‬ ‫(زنجیروں میں) جکڑ کر ڈالے جائیں گے تو وہاں موت کو پکاریں گے ( ‪ )۱۳‬آج ایک ہی موت کو نہ پکارو بہت سی موتوں‬ ‫ککو پکارو (‪ )۱۴‬پوچھھو ککہ یکہ بہتکر ہے یکا بہشکت جاودانکی جکس ککا پرہیزگاروں سکے وعدہ ہے۔ یکہ ان (ککے عملوں) ککا بدلہ اور‬ ‫رہنے کا ٹھکانہ ہوگا (‪ )۱۵‬وہاں جو چاہیں گے ان کے لئے میسر ہوگا ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ یہ وعدہ خدا کو (پورا کرنا)‬ ‫لزم ہے اور اس لئق ہے ککہ مانکگ لیکا جائے (‪ )۱۶‬اور جکس دن (خدا) ان ککو اور اُن ککو جنہیکں یکہ خدا ککے سکوا پوجتکے ہیکں‬ ‫جمع کرے گا تو فرمائے گا کیا تم نے میرے ان بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ خود گمراہ ہوگئے تھے (‪ )۱۷‬وہ کہیں گے تو پاک‬ ‫ہے ہمیں یہ بات شایان نہ تھی کہ تیرے سوا اوروں کو دوست بناتے۔ لیکن تو نے ہی ان کو اور ان کے باپ دادا کو برتنے کو‬ ‫نعمتیکں دیکں یہاں تکک ککہ وہ تیری یاد ککو بھول گئے۔ اور یکہ ہلک ہونکے والے لوگ تھھے (‪ )۱۸‬تکو (کافرو) انہوں نکے تکو تکم ککو‬ ‫تمہاری بات میں جھٹل دیا۔ پس (اب) تم (عذاب کو) نہ پھیر سکتے ہو۔ نہ (کسی سے) مدد لے سکتے ہو۔ اور جو شخص تم‬ ‫میں سے ظلم کرے گا ہم اس کو بڑے عذاب کا مزا چکھائیں گے (‪ )۱۹‬اور ہم نے تم سے پہلے جتنے پیغمبر بھیجے ہ یں سب‬ ‫کھانا کھاتے ت ھے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے۔ اور ہم نے تمہ یں ایک دوسرے کے لئے آزمائش بنایا ہے۔ کیا تم صبر‬ ‫کرو گے۔ اور تمہارا پروردگار تو دیکھنے وال ہے (‪ )۲۰‬اور جو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے۔ کہتے ہیں کہ ہم پر‬ ‫فرشتکے کیوں نکہ نازل کئے گئے۔ یکا ہم اپنکی آنککھ سکے اپنکے پروردگار ککو دیککھ لیکں۔ یکہ اپنکے خیال میکں بڑائی رکھتکے ہیکں اور‬ ‫(اسکی بنکا پکر) بڑے سکرکش ہو رہے ہی (‪ )۲۱‬جکس دن یکہ فرشتوں ککو دیکھیکں گکے اس دن گنہگاروں ککے لئے خوشکی ککی بات‬ ‫نہیں ہوگی اور کہیں گے (خدا کرے تم) روک لئے (اور بند کردیئے) جاؤ (‪ )۲۲‬اور جو انہوں نے عمل کئے ہوں گے ہم ان کی‬ ‫طرف متوجہ ہوں گے تو ان کو اُڑ تی خاک کردیں گے ( ‪ )۲۳‬اس دن اہل جنت کا ٹھکانا ب ھی بہ تر ہوگا اور مقام استراحت‬ ‫بھی ہوگا (‪ )۲۴‬اور جس دن آسمان ابر کے ساتھ پھٹ جائے گا اور فرشتے نازل کئے جائیں گے (‪ )۲۵‬اس دن سچی بادشاہی‬ ‫خدا ہی ککی ہوگکی۔ اور وہ دن کافروں پکر (سکخت) مشککل ہوگکا (‪ )۲۶‬اور جکس دن (ناعاقبکت اندیکش) ظالم اپنکے ہاتکھ کاٹ کاٹ‬ ‫ککر کھائے گکا (اور کہے گکا) ککہ اے کاش میکں نکے پیغمکبر ککے سکاتھ رشتکہ اختیار کیکا ہوتکا (‪ )۲۷‬ہائے شامکت کاش میکں نکے فلں‬ ‫شخص کو دوست نہ بنایا ہوتا (‪ )۲۸‬اس نے مجھ کو (کتاب) نصیحت کے میرے پاس آنے کے بعد بہکا دیا۔ اور شیطان انسان‬ ‫‪Page 141 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کو وقت پر دغا دینے وال ہے (‪ )۲۹‬اور پیغمبر کہ یں گے کہ اے پروردگار میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رک ھا ت ھا (‪)۳۰‬‬ ‫اور اسکی طرح ہم نکے گنہگاروں میکں سکے ہر پیغمکبر ککا دشمکن بنکا دیکا۔ اور تمہارا پروردگار ہدایکت دینکے اور مدد کرنکے ککو‬ ‫کافی ہے (‪ )۳۱‬اور کافر کہتے ہیں کہ اس پر قرآن ایک ہی دفعہ کیوں نہیں اُتارا گیا۔ اس طرح (آہستہ آہستہ) اس لئے اُتارا گیا‬ ‫ککہ اس سکے تمہارے دل ککو قائم رکھیکں۔ اور اسکی واسکطے ہم اس ککو ٹھہر ٹھہر ککر پڑھتکے رہے ہیکں (‪ )۳۲‬اور یکہ لوگ‬ ‫تمہارے پاس جو (اعتراض کی) بات لتے ہیں ہم تمہارے پاس اس کا معقول اور خوب مشرح جواب بھیج دیتے ہیں (‪ )۳۳‬جو‬ ‫لوگ اپنے مونہوں کے بل دوزخ کی طرف جمع کئے جائیں گے ان کا ٹھکانا بھی برا ہے اور وہ رستے سے بھی بہکے ہوئے‬ ‫ہیں (‪ )۳۴‬اور ہم نے موسیٰ کو کتاب دی اور ان کے بھائی ہارون کو مددگار بنا کر ان کے ساتھ کیا (‪ )۳۵‬اور کہا کہ دونوں‬ ‫ان لوگوں کے پاس جاؤ جن لوگوں نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی۔ (جب تکذیب پر اڑے رہے) تو ہم نے ان کو ہلک کر ڈال‬ ‫(‪ )۳۶‬اور نوح کی قوم نے ب ھی جب پیغمبروں کو جھٹلیا تو ہم نے انہ یں غرق کر ڈال اور لوگوں کے لئے نشانی بنا دیا۔‬ ‫اور ظالموں ککے لئے ہم نکے دککھ دینکے وال عذاب تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۳۷‬اور عاد اور ثمود اور کنوئیکں والوں اور ان ککے‬ ‫درمیان اور بہت سکی جماعتوں ککو بھھی (ہلک ککر ڈال) (‪ )۳۸‬اور سکب ککے (سکمجھانے ککے لئے) ہم نکے مثالیکں بیان کیکں اور‬ ‫(نہ ماننے پر) سب کا تہس نہس کردیا (‪ )۳۹‬اور یہ کافر اس بستی پر ب ھی گزر چکے ہ یں جس پر بری طرح کا مینہ برسایا‬ ‫گیا تھا۔ کیا وہ اس کو دیکھتے نہ ہوں گے۔ بلکہ ان کو (مرنے کے بعد) جی اُٹھنے کی امید ہی نہیں تھی۔ ( ‪ )۴۰‬اور یہ لوگ‬ ‫جب تم کو دیکھتے ہیں تو تمہاری ہنسی اُڑاتے ہیں۔ کہ کیا یہی شخص ہے جس کو خدا نے پیغمبر بنا کر بھیجا ہے ( ‪ )۴۱‬اگر‬ ‫ہم نکے اپنکے معبودوں ککے بارے میکں ثابکت قدم نکہ رہتکے تکو یکہ ضرور ہم ککو بہککا دیتکا۔ (اور ان سکے پھیکر دیتکا) اور یکہ عنقریکب‬ ‫معلوم کرلیں گے جب عذاب دیکھیں گے کہ سیدھے رستے سے کون بھٹکا ہوا ہے (‪ )۴۲‬کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جس‬ ‫نے خواہش نفس کو معبود بنا رکھا ہے تو کیا تم اس پر نگہبان ہوسکتے ہو ( ‪ )۴۳‬یا تم یہ خیال کرتے ہو کہ ان میں اکثر سنتے‬ ‫یا سمجھتے ہ یں (نہ یں) یہ تو چوپایوں کی طرح ہ یں بلکہ ان سے ب ھی زیادہ گمراہ ہ یں (‪ )۴۴‬بلکہ تم نے اپنے پروردگار (کی‬ ‫قدرت) ککو نہیکں دیکھھا ککہ وہ سکائے ککو ککس طرح دراز ککر (ککے پھیل) دیتکا ہے۔ اور اگکر وہ چاہتکا تکو اس ککو (بےحرککت)‬ ‫ٹھیرا رکھ تا پ ھر سورج کو اس کا رہنما بنا دیتا ہے (‪ )۴۵‬پ ھر اس کو ہم آہ ستہ آہ ستہ اپنی طرف سمیٹ لیتے ہ یں (‪ )۴۶‬اور‬ ‫وہی تو ہے جس نے رات کو تمہارے لئے پردہ اور نیند کو آرام بنایا اور دن کو اُٹھ کھڑے ہونے کا وقت ٹھہرایا ( ‪ )۴۷‬اور‬ ‫وہی تو ہے جو اپنی رحمت کے مین ھہ کے آگے ہواؤں کو خوش خبری بنا کر بھیجتا ہے۔ اور ہم آسمان سے پاک (اور نتھرا‬ ‫ہوا) پانکی برسکاتے ہ یں (‪ )۴۸‬تاکہ اس سے شہر مردہ (یعنی زمین افتادہ) کو زندہ کردیں اور پ ھر اسے بہت سے چوپایوں اور‬ ‫آدمیوں ککو جو ہم نکے پیدا کئے ہ یں پلتکے ہ یں (‪ )۴۹‬اور ہم نکے اس (قرآن ککی آیتوں) ککو طرح طرح سکے لوگوں میں بیان کیکا‬ ‫تاکہ نصیحت پکڑیں مگر بہت سے لوگوں نے انکار کے سوا قبول نہ کیا (‪ )۵۰‬اور اگر ہم چاہ تے تو ہر بستی میں ڈرانے وال‬ ‫بھ یج دیتے (‪ )۵۱‬تو تم کافروں کا کہا نہ مانو اور ان سے اس قرآن کے حکم کے مطابق بڑے شدومد سے لڑو (‪ )۵۲‬اور وہی‬ ‫تو ہے جس نے دو دریاؤں کو مل دیا ایک کا پانی شیریں ہے پیاس بجھانے وال اور دوسرے کا کھاری چھاتی جلنے وال۔‬ ‫اور دونوں ککے درمیان ایکک آڑ اور مضبوط اوٹ بنادی (‪ )۵۳‬اور وہی تکو ہے جکس نکے پانکی سکے آدمکی پیدا کیکا۔ پھھر اس ککو‬ ‫صکاحب نسکب اور صکاحب قرابکت دامادی بنایکا۔ اور تمہارا پروردگار (ہر طرح ککی) قدرت رکھتکا ہے (‪ )۵۴‬اور یکہ لوگ خدا‬ ‫ککو چھوڑ ککر ایسکی چیکز ککی پرسکتش ککر تکے ہیکں جکو نکہ ان ککو فائدہ پہنچکا سککے اور نکہ ضرر۔ اور کافکر اپنکے پروردگار ککی‬ ‫مخالفت میں بڑا زور مارتا ہے (‪ )۵۵‬اور ہم نے (اے محمدﷺ) تم کو صرف خوشی اور عذاب کی خبر سنانے کو بھیجا ہے (‬ ‫‪ )۵۶‬کہہ دو ککہ میکں تکم سکے اس (کام) ککی اجرت نہیکں مانگتکا‪ ،‬ہاں جکو شخکص چاہے اپنکے پروردگار ککی طرف جانکے ککا رسکتہ‬ ‫اختیار کرے (‪ )۵۷‬اور اس (خدائے) زندہ پکر بھروسکہ رکھھو جکو (کبھھی) نہیکں مرے گکا اور اس ککی تعریکف ککے سکاتھ تسکبیح‬ ‫کرتے رہو۔ اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر رکھ نے کو کافی ہے (‪ )۵۸‬جس نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ‬ ‫ان دونوں کے درمیان ہے چھ دن میں پیدا کیا پ ھر عرش پر جا ٹھہرا وہ (جس کا نام) رحمٰن (یعنی بڑا مہربان ہے) تو اس‬ ‫کا حال کسی باخبر سے دریافت کرلو (‪ )۵۹‬اور جب ان (کفار) سے کہا جاتا ہے کہ رحمٰن کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں رحمٰن‬ ‫کیا؟ کیا جس کے لئے تم ہم سے کہتے ہو ہم اس کے آگے سجدہ کریں اور اس سے بدکتے ہیں (‪ )۶۰‬اور (خدا) بڑی برکت وال‬ ‫ہے جس نے آسمانوں میں برج بنائے اور ان میں (آفتاب کا نہایت روشن) چراغ اور چمکتا ہوا چاند ب ھی بنایا (‪ )۶۱‬اور وہی‬ ‫تو ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچ ھے آنے جانے وال بنایا۔ (یہ باتیں) اس شخص کے لئے جو غور کرنا‬ ‫چاہے یا شکرگزاری کا ارادہ کرے (سوچنے اور سمجھنے کی ہ یں) (‪ )۶۲‬اور خدا کے بندے تو وہ ہ یں جو زمین پر آہ ستگی‬ ‫‪Page 142 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سے چلتے ہیں اور جب جاہل لوگ ان سے (جاہلنہ) گفتگو کرتے ہیں تو سلم کہتے ہیں (‪ )۶۳‬اور جو وہ اپنے پروردگار کے‬ ‫آگکے سکجدے کرککے اور (عجکز وادب سکے) کھڑے رہ ککر راتیکں بسکر کرتکے ہیکں ( ‪ )۶۴‬اور جکو دعکا مانگتکے رہتکے ہیکں ککہ اے‬ ‫پروردگار دوزخ ککے عذاب ککو ہم سکے دور رکھیکو ککہ اس ککا عذاب بڑی تکلیکف ککی چیکز ہے (‪ )۶۵‬اور دوزخ ٹھیرنکے اور‬ ‫رہ نے کی بہت بری جگہ ہے (‪ )۶۶‬اور وہ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ بے جا اُڑاتے ہ یں اور نہ تنگی کو کام میں لتے ہ یں بلکہ‬ ‫اعتدال ککے سکاتھ۔ نکہ ضرورت سکے زیادہ نکہ ککم (‪ )۶۷‬اور وہ جکو خدا ککے سکاتھ کسکی اور معبود ککو نہیکں پکارتکے اور جکن‬ ‫جاندار کو مار ڈالنا خدا نے حرام کیا ہے اس کو قتل نہ یں کرتے مگر جائز طریق پر (یعنی شریعت کے مطابق) اور بدکاری‬ ‫نہ یں کرتے۔ اور جو یہ کام کرے گا سخت گناہ میں مبتل ہوگا (‪ )۶۸‬قیامت کے دن اس کو دونا عذاب ہوگا اور ذلت وخواری‬ ‫سے ہمیشہ اس میں رہے گا (‪ )۶۹‬مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لیا اور اچھے کام کئے تو ایسے لوگوں کے گناہوں کو خدا‬ ‫نیکیوں سکے بدل دے گکا۔ اور خدا تکو بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۷۰‬اور جکو توبکہ کرتکا اور عمکل نیکک کرتکا ہے تکو بےشکک وہ‬ ‫خدا کککی طرف رجوع کرتککا ہے (‪ )۷۱‬اور وہ جککو جھوٹھی گواہی نہیکں دیت کے اور جککب ان کککو بیہودہ چیزوں ککے پاس سکے‬ ‫گزرنے کا اتفاق ہو تو بزرگانہ انداز سے گزرتے ہ یں (‪ )۷۲‬اور وہ کہ جب ان کو پروردگار کی باتیں سمجھائی جاتی ہ یں تو‬ ‫اُن پکر اندھھے اور بہرے ہو ککر نہیکں گرتکے (بلککہ غور سکے سکنتے ہیکں) ( ‪ )۷۳‬اور وہ جکو (خدا سکے) دعکا مانگتکے ہیکں ککہ اے‬ ‫پروردگار ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے (دل کا چین) اور اولد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں‬ ‫پرہیزگاروں ککا امام بنکا (‪ )۷۴‬ان (صکفات ککے) لوگوں ککو ان ککے صکبر ککے بدلے اونچکے اونچکے محکل دیئے جائیکں گکے۔ اور‬ ‫وہاں فرشتے ان سے دعا وسلم کے ساتھ ملقات کریں گے (‪ )۷۵‬اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ اور وہ ٹھیرنے اور رہنے کی‬ ‫بہت ہی عمدہ جگہ ہے (‪ )۷۶‬کہہ دو کہ اگر تم (خدا کو) نہ یں پکارتے تو میرا پروردگار ب ھی تمہاری کچھ پروا نہ یں کرتا۔ تم‬ ‫نے تکذیب کی ہے سو اس کی سزا (تمہارے لئے) لزم ہوگی (‪)۷۷‬‬

‫‪Page 143 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الشّ َعرَاء‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫طٰسکٓمٓ (‪ )۱‬یکہ کتاب روشکن ککی آیتیکں ہیکں (‪( )۲‬اے پیغمکبرﷺ) شایکد تکم اس (رنکج) سکے ککہ یکہ لوگ ایمان نہیکں لتکے اپنکے تئیکں‬ ‫ہلک کردو گے (‪ )۳‬اگر ہم چاہ یں تو ان پر آسمان سے نشانی اُتار دیں۔ پھھر ان کی گردنیں اس کے آگے ج ھک جائیں ( ‪)۴‬‬ ‫اور ان ککے پاس (خدائے) رحمٰن ککی طرف سکے کوئی نصکیحت نہیکں آتکی مگکر یکہ اس سکے منکہ پھیکر لیتکے ہیکں ( ‪ )۵‬سکو یکہ تکو‬ ‫جھٹل چکے اب ان کو اس چیز کی حقیقت معلوم ہوگی جس کی ہنسی اُڑاتے ت ھے ( ‪ )۶‬کیا انہوں نے زمین کی طرف نہ یں‬ ‫دیک ھا کہ ہم نے اس میں ہر قسم کی کتنی نفیس چیزیں اُگائی ہ یں ( ‪ )۷‬کچھ شک نہ یں کہ اس میں (قدرت خدا کی) نشانی ہے‬ ‫مگر یہ اکثر ایمان لنے والے نہ یں ہ یں (‪ )۸‬اور تمہارا پروردگار غالب (اور) مہربان ہے (‪ )۹‬اور جب تمہارے پروردگار نے‬ ‫موسکیٰ ککو پکارا ککہ ظالم لوگوں ککے پاس جاؤ (‪( )۱۰‬یعنکی) قوم فرعون ککے پاس‪ ،‬کیکا یکہ ڈرتکے نہیکں (‪ )۱۱‬انہوں نکے کہا ککہ‬ ‫میرے پروردگار میکں ڈرتکا ہوں ککہ یکہ مجھھے جھوٹھا سکمجھیں (‪ )۱۲‬اور میرا دل تنکگ ہوتکا ہے اور میری زبان رکتکی ہے تکو‬ ‫ہارون کو حکم بھیج کہ میرے ساتھ چلیں (‪ )۱۳‬اور ان لوگوں کا مجھ پر ایک گناہ (یعنی قبطی کے خون کا دعویٰ) بھی ہے‬ ‫سو مجھے یہ بھی خوف ہے کہ مجھ کو مار ہی ڈالیں (‪ )۱۴‬فرمایا ہرگز نہیں۔ تم دونوں ہماری نشانیاں لے کر جاؤ ہم تمہارے‬ ‫سکاتھ سکننے والے ہیکں (‪ )۱۵‬تکو دونوں فرعون ککے پاس جاؤ اور کہو ککہ ہم تمام جہان ککے مالک ککے بھیجکے ہوئے ہیکں (‪)۱۶‬‬ ‫(اور اس لئے آئے ہیکں) ککہ آپ بنکی اسکرائیل ککو ہمارے سکاتھ جانکے ککی اجازت دیکں (‪( )۱۷‬فرعون نکے موسکیٰ سکے کہا) کیکا ہم‬ ‫نے تم کو کہ ابھی بچّے تھے پرورش نہیں کیا اور تم نے برسوں ہمارے ہاں عمر بسر (نہیں) کی ( ‪ )۱۸‬اور تم نے وہ کام کیا‬ ‫تھھا جکو کیکا اور تکم ناشکرے معلوم ہوتکے ہو (‪( )۱۹‬موسکیٰ نکے) کہاں (ہاں) وہ حرککت مجکھ سکے ناگہاں سکرزد ہوئی تھھی اور‬ ‫میں خطا کاروں میں تھا (‪ )۲۰‬تو جب مجھے تم سے ڈر لگا تو تم میں سے بھاگ گیا۔ پھر خدا نے مجھ کو نبوت وعلم بخشا‬ ‫اور مجھے پیغمبروں میں سے کیا (‪ )۲۱‬اور (کیا) یہی احسان ہے جو آپ مجھ پر رکھتے ہیں کہ آپ نے بنی اسرائیل کو غلم‬ ‫بنا رکھا ہے (‪ )۲۲‬فرعون نے کہا کہ تمام جہان مالک کیا (‪ )۲۳‬کہا کہ آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب‬ ‫کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگوں کو یقین ہو (‪ )۲۴‬فرعون نے اپنے اہالی موالی سے کہا کہ کیا تم سنتے نہ یں (‪( )۲۵‬موسیٰ نے)‬ ‫کہا ککہ تمہارا اور تمہارے پہلے باپ دادا ککا مالک (‪( )۲۶‬فرعون نکے) کہا ککہ (یکہ) پیغمکبر جکو تمہاری طرف بھیجکا گیکا ہے باؤل‬ ‫ہے (‪ )۲۷‬موسیٰ نے کہا کہ مشرق اور مغرب اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک‪ ،‬بشرطیکہ تم کو سمجھ ہو (‪)۲۸‬‬ ‫(فرعون نکے) کہا ککہ اگکر تکم نکے میرے سکوا کسکی اور ککو معبود بنایکا تکو میکں تمہیکں قیکد کردوں گکا (‪( )۲۹‬موسکیٰ نکے) کہا خواہ‬ ‫میں آپ کے پاس روشن چیز لؤں (یعنی معجزہ) (‪ )۳۰‬فرعون نے کہا اگر سچے ہو تو اسے لؤ (دکھاؤ) (‪ )۳۱‬پس انہوں نے‬ ‫اپنکی لٹھھی ڈالی تکو وہ اسکی وقکت صکریح اژدہا بکن گئی (‪ )۳۲‬اور اپنکا ہاتکھ نکال تکو اسکی دم دیکھنکے والوں ککے لئے سکفید‬ ‫(براق نظر آنے لگا) (‪ )۳۳‬فرعون نے اپنے گرد کے سرداروں سے کہا کہ یہ تو کامل فن جادوگر ہے (‪ )۳۴‬چاہتا ہے کہ تم کو‬ ‫اپنکے جادو (ککے زور) سکے تمہارے ملک سکے نکال دے تکو تمہاری کیکا رائے ہے؟ (‪ )۳۵‬انہوں نکے کہا ککہ اسکے اور اس ککے‬ ‫بھائی (ککے بارے) میکں کچکھ توقکف کیجیئے اور شہروں میکں ہرکارے بھیکج دیجیئے (‪ )۳۶‬ککہ سکب ماہر جادوگروں ککو (جمکع‬ ‫کرکے) آپ کے پاس لے آئیں (‪ )۳۷‬تو جادوگر ایک مقررہ دن کی میعاد پر جمع ہوگئے (‪ )۳۸‬اور لوگوں سے کہہ دیا گیا کہ تم‬ ‫(سب) کو اکھٹے ہو کر جانا چاہیئے (‪ )۳۹‬تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم ان کے پیرو ہوجائیں (‪ )۴۰‬جب جادوگر آگئے‬ ‫تو فرعون سے کہ نے لگے اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ ب ھی عطا ہوگا؟ (‪ )۴۱‬فرعون نے کہا ہاں اور تم مقربوں میں ب ھی‬ ‫داخکل کرلئے جاؤ گکے (‪ )۴۲‬موسکیٰ نکے ان سکے کہا ککہ جکو چیکز ڈالنکی چاہتکے ہو‪ ،‬ڈالو (‪ )۴۳‬تکو انہوں نکے اپنکی رسکیاں اور‬ ‫لٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم ہم ضرور غالب رہیں گے (‪ )۴۴‬پھر موسیٰ نے اپنی لٹھی ڈالی‬ ‫تکو وہ ان چیزوں ککو جکو جادوگروں نکے بنائی تھیکں یکایکک نگلنکے لگکی (‪ )۴۵‬تکب جادوگکر سکجدے میکں گکر پڑے (‪( )۴۶‬اور)‬ ‫کہ نے لگے کہ ہم تمام جہان کے مالک پر ایمان لے آئے (‪ )۴۷‬جو موسیٰ اور ہارون کا مالک ہے (‪ )۴۸‬فرعون نے کہا کیا اس‬ ‫سکے پہلے ککہ میکں تکم ککو اجازت دوں تکم اس پکر ایمان لے آئے‪ ،‬بےشکک یکہ تمہارا بڑا ہے جکس نکے تکم ککو جادو سککھایا ہے۔ سکو‬ ‫عنقریکب تکم (اس ککا انجام) معلوم کرلو گکے ککہ میکں تمہارے ہاتکھ اور پاؤں اطراف مخالف سکے کٹوا دوں گکا اور تکم سکب ککو‬ ‫‪Page 144 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سولی پر چڑھوا دوں گا (‪ )۴۹‬انہوں نے کہا کہ کچھ نقصان (کی بات) نہیں ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ جانے والے ہیں‬ ‫(‪ )۵۰‬ہمیکں امیکد ہے ککہ ہمارا پروردگار ہمارے گناہ بخکش دے گکا۔ اس لئے ککہ ہم اول ایمان لنکے والوں میکں ہیکں (‪ )۵۱‬اور ہم‬ ‫نکے موسکیٰ ککی طرف وحکی بھیجکی ککہ ہمارے بندوں ککو رات ککو لے نکلو ککہ (فرعونیوں ککی طرف سکے) تمہارا تعاقکب کیکا‬ ‫جائے گکا (‪ )۵۲‬تکو فرعون نکے شہروں میکں نقیکب راونکہ کئے (‪( )۵۳‬اور کہا) ککہ یکہ لوگ تھوڑی سکی جماعکت ہے (‪ )۵۴‬اور یکہ‬ ‫ہمیکں غصکہ دل رہے ہیکں (‪ )۵۵‬اور ہم سکب باسکازو سکامان ہیکں (‪ )۵۶‬تکو ہم نکے ان ککو باغوں اور چشموں سکے نکال دیکا (‪)۵۷‬‬ ‫اور خزانوں اور نفیس مکانات سے (‪( )۵۸‬ان کے ساتھ ہم نے) اس طرح (کیا) اور ان چیزوں کا وارث بنی اسرائیل کو کر‬ ‫دیکا (‪ )۵۹‬تکو انہوں نکے سکورج نکلتکے (یعنکی صکبح ککو) ان ککا تعاقکب کیکا (‪ )۶۰‬جکب دونوں جماعتیکں آمنکے سکامنے ہوئیکں تکو‬ ‫موسیٰ کے ساتھی کہنے لگے کہ ہم تو پکڑ لئے گئے (‪ )۶۱‬موسیٰ نے کہا ہرگز نہیں میرا پروردگار میرے ساتھ ہے وہ مجھے‬ ‫رستہ بتائے گا (‪ )۶۲‬اس وقت ہم نے موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ اپنی لٹھی دریا پر مارو۔ تو دریا پ ھٹ گیا۔ اور ہر‬ ‫ایکک ٹکڑا (یوں) ہوگیکا (ککہ) گویکا بڑا پہاڑ (ہے) (‪ )۶۳‬اور دوسکروں ککو وہاں ہم نکے قریکب کردیکا (‪ )۶۴‬اور موسکیٰ اور ان‬ ‫کے ساتھ والوں کو تو بچا لیا (‪ )۶۵‬پ ھر دوسروں کو ڈ بو دیا (‪ )۶۶‬بے شک اس (قصے) میں نشانی ہے۔ لیکن یہ اکثر ایمان‬ ‫لنے والے نہ یں (‪ )۶۷‬اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے (‪ )۶۸‬اور ان کو ابراہ یم کا حال پڑھ کر سنا دو (‪)۶۹‬‬ ‫جکب انہوں نکے اپنکے باپ اور اپنکی قوم ککے لوگوں سکے کہا ککہ تکم ککس چیکز ککو پوجتکے ہو (‪ )۷۰‬وہ کہنکے لگکے ککہ ہم بتوں ککو‬ ‫پوجتے ہیں اور ان کی پوجا پر قائم ہیں (‪ )۷۱‬ابراہیم نے کہا کہ جب تم ان کو پکارتے ہو تو کیا وہ تمہاری آواز کو سنتے ہیں؟‬ ‫(‪ )۷۲‬یا تمہیں کچھ فائدے دے سکتے یا نقصان پہنچا سکتے ہ یں؟ (‪ )۷۳‬انہوں نے کہا (نہ یں) بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو اسی‬ ‫طرح کرتے دیک ھا ہے (‪ )۷۴‬ابراہ یم نے کہا کیا تم نے دیک ھا کہ جن کو تم پوجتے رہے ہو (‪ )۷۵‬تم ب ھی اور تمہارے اگلے باپ‬ ‫دادا بھھی (‪ )۷۶‬وہ میرے دشمکن ہیکں۔ مگکر خدائے رب العالمیکن (میرا دوسکت ہے) (‪ )۷۷‬جکس نکے مجھھے پیدا کیکا ہے اور وہی‬ ‫مج ھے رستہ دکھاتا ہے (‪ )۷۸‬اور وہ جو مج ھے کھلتا اور پلتا ہے (‪ )۷۹‬اور جب میں بیمار پڑ تا ہوں تو مج ھے شفا بخشتا‬ ‫ہے (‪ )۸۰‬اور جو مج ھے مارے گا اور پ ھر زندہ کرے گا (‪ )۸۱‬اور وہ جس سے میں امید رکھ تا ہوں کہ قیامت کے دن میرے‬ ‫گناہ بخشے گا (‪ )۸۲‬اے پروردگار مج ھے علم ودانش عطا فرما اور نیکوکاروں میں شامل کر (‪ )۸۳‬اور پچھلے لوگوں میں‬ ‫میرا ذکر نیک (جاری) کر (‪ )۸۴‬اور مج ھے نعمت کی بہ شت کے وارثوں میں کر (‪ )۸۵‬اور میرے باپ کو بخش دے کہ وہ‬ ‫گمراہوں میکں سکے ہے (‪ )۸۶‬اور جکس دن لوگ اٹھھا کھڑے کئے جائیکں گکے مجھھے رسکوا نکہ کیجیکو (‪ )۸۷‬جکس دن نکہ مال ہی‬ ‫کچکھ فائدہ دے سککا گکا اور نکہ بیٹھے (‪ )۸۸‬ہاں جکو شخکص خدا ککے پاس پاک دل لے ککر آیکا (وہ بکچ جائے گکا) (‪ )۸۹‬اور بہشکت‬ ‫پرہیزگاروں ککے قریکب کردی جائے گکی (‪ )۹۰‬اور دوزخ گمراہوں ککے سکامنے لئی جائے گکی (‪ )۹۱‬اور ان سکے کہا جائے گکا‬ ‫کہ جن کو تم پوجتے تھے وہ کہاں ہیں؟ (‪ )۹۲‬یعنی جن کو خدا کے سوا (پوجتے تھے) کیا وہ تمہاری مدد کرسکتے ہیں یا خود‬ ‫بدلہ لے سککتے ہیکں (‪ )۹۳‬تکو وہ اور گمراہ (یعنکی بکت اور بکت پرسکت) اوندھھے منکہ دوزخ میکں ڈال دیئے جائیکں گکے (‪ )۹۴‬اور‬ ‫شیطان کے لشکر سب کے سب (داخل جہ نم ہوں گے) (‪( )۹۵‬وہاں) وہ آپس میں جھگڑ یں گے اور کہیں گے (‪ )۹۶‬کہ خدا کی‬ ‫قسکم ہم تو صکریح گمراہی میں تھھے (‪ )۹۷‬جب ککہ تمہ یں (خدائے) رب العالمین ککے برابر ٹھہراتکے تھھے (‪ )۹۸‬اور ہم کو ان‬ ‫گنہگاروں ہی نے گمراہ کیا ت ھا (‪ )۹۹‬تو (آج) نہ کوئی ہمارا سفارش کرنے وال ہے (‪ )۱۰۰‬اور نہ گرم جوش دوست (‪)۱۰۱‬‬ ‫کاش ہمیں (دنیا میں) پ ھر جانا ہو تم ہم مومنوں میں ہوجائیں ( ‪ )۱۰۲‬بے شک اس میں نشانی ہے اور ان میں اکثر ایمان لنے‬ ‫والے نہیکں (‪ )۱۰۳‬اور تمہارا پروردگار تکو غالب اور مہربان ہے (‪ )۱۰۴‬قوم نوح نکے بھھی پیغمکبروں ککو جھٹلیکا (‪)۱۰۵‬‬ ‫جکب ان سکے ان ککے بھائی نوح نکے کہا ککہ تکم ڈرتکے کیوں نہیکں (‪ )۱۰۶‬میکں تکو تمہارا امانکت دار ہوں (‪ )۱۰۷‬تکو خدا سکے ڈرو‬ ‫اور میرا کہا مانو (‪ )۱۰۸‬اور اس کام کا تم سے کچھ صلہ نہیں مانگتا۔ میرا صلہ تو خدائے رب العالمین ہی پر ہے (‪ )۱۰۹‬تو‬ ‫خدا سکے ڈرو اور میرے کہنکے پکر چلو (‪ )۱۱۰‬وہ بولے ککہ کیکا ہم تکم ککو مان لیکں اور تمہارے پیرو تکو رذیکل لوگ ہوتکے ہیکں (‬ ‫‪ )۱۱۱‬نوح نے کہا کہ مج ھے کیا معلوم کہ وہ کیا کرتے ہ یں (‪ )۱۱۲‬ان کا حساب (اعمال) میرے پروردگار کے ذمے ہے کاش‬ ‫تم سمجھو (‪ )۱۱۳‬اور میں مومنوں کو نکال دینے وال نہ یں ہوں (‪ )۱۱۴‬میں تو صرف کھول کھول کر نصیحت کرنے وال‬ ‫ہوں (‪ )۱۱۵‬انہوں نکے کہا ککہ نوح اگکر تکم باز نکہ آؤ گکے تکو سکنگسار کردیئے جاؤ گکے (‪ )۱۱۶‬نوح نکے کہا ککہ پروردگار میری‬ ‫قوم نے تو مجھے جھٹل دیا (‪ )۱۱۷‬سو تو میرے اور ان کے درمیان ایک کھل فیصلہ کردے اور مجھے اور جو میرے ساتھ‬ ‫ہیں ان کو بچا لے (‪ )۱۱۸‬پس ہم نے ان کو اور جو ان کے ساتھ کشتی میں سوار تھے‪ ،‬ان کو بچا لیا (‪ )۱۱۹‬پھر اس کے بعد‬ ‫باقکی لوگوں ککو ڈبکو دیکا (‪ )۱۲۰‬بےشکک اس میکں نشانکی ہے اور ان میکں اکثکر ایمان لنکے والے نہیکں تھھے (‪ )۱۲۱‬اور تمہارا‬ ‫‪Page 145 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫پروردگار تکو غالب (اور) مہربان ہے (‪ )۱۲۲‬عاد نکے بھھی پیغمکبروں ککو جھٹلیکا (‪ )۱۲۳‬جکب ان سکے ان ککے بھائی ہود نکے‬ ‫کہا کیا تم ڈرتے نہ یں (‪ )۱۲۴‬میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں (‪ )۱۲۵‬تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو (‪ )۱۲۶‬اور میں‬ ‫اس ککا تکم سکے کچکھ بدلہ نہیکں مانگتکا۔ میرا بدلہ (خدائے) رب العالمیکن ککے ذمکے ہے (‪ )۱۲۷‬بھل تکم ہر اونچکی جگکہ پکر نشان‬ ‫تعمیر کرتے ہو (‪ )۱۲۸‬اور محل بناتے ہو شاید تم ہمیشہ رہو گے (‪ )۱۲۹‬اور جب (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو‬ ‫(‪ )۱۳۰‬تو خدا سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (‪ )۱۳۱‬اور اس سے جس نے تم کو ان چیزوں سے مدد دی جن کو تم جانتے‬ ‫ہو۔ ڈرو (‪ )۱۳۲‬اس نککے تمہیککں چارپایوں اور بیٹوں سککے مدد دی (‪ )۱۳۳‬اور باغوں اور چشموں سککے (‪ )۱۳۴‬مجککھ کککو‬ ‫تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے عذاب کا خوف ہے (‪ )۱۳۵‬وہ کہنے لگے کہ ہمیں خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے‬ ‫لئے یکساں ہے (‪ )۱۳۶‬یہ تو اگلوں ہی کے طریق ہ یں (‪ )۱۳۷‬اور ہم پر کوئی عذاب نہ یں آئے گا (‪ )۱۳۸‬تو انہوں نے ہود کو‬ ‫جھٹلیا تو ہم نے ان کو ہلک کر ڈال۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان میں اکثر ایمان لنے والے نہیں تھے (‪ )۱۳۹‬اور‬ ‫تمہارا پروردگار تکو غالب اور مہربان ہے (‪( )۱۴۰‬اور) قوم ثمود نکے بھھی پیغمکبروں ککو جھٹل دیکا (‪ )۱۴۱‬جکب ان سکے ان‬ ‫ککے بھائی صکالح نکے کہا ککہ تکم ڈرتکے کیوں نہیکں؟ (‪ )۱۴۲‬میکں تکو تمہارا امانکت دار ہوں (‪ )۱۴۳‬تکو خدا سکے ڈرو اور میرا کہا‬ ‫مانو (‪ )۱۴۴‬اور میکں اس کا تکم سکے بدلہ نہ یں مانگتکا۔ میرا بدلہ (خدا) رب العالمین ککے ذمکے ہے (‪ )۱۴۵‬کیا وہ چیزیکں (تمہ یں‬ ‫یہاں میسکر) ہیکں ان میکں تکم بےخوف چھوڑ دیئے جاؤ گکے (‪( )۱۴۶‬یعنکی) باغ اور چشمکے (‪ )۱۴۷‬اور کھیتیاں اور کھجوریکں‬ ‫جکن ککے خوشکے لطیکف ونازک ہوتکے ہیکں (‪ )۱۴۸‬اور تکلف سکے پہاڑوں میکں تراش خراش ککر گھھر بناتکے ہو (‪ )۱۴۹‬تکو خدا‬ ‫سے ڈرو اور میرے کہ نے پر چلو (‪ )۱۵۰‬اور حد سے تجاوز کرنے والوں کی بات نہ مانو (‪ )۱۵۱‬جو ملک میں فساد کرتے‬ ‫ہ یں اور اصکلح نہیکں کرتکے (‪ )۱۵۲‬وہ کہنکے لگکے ککہ تکم تو جادو زدہ ہو (‪ )۱۵۳‬تکم اور کچکھ نہیکں ہماری طرح آدمکی ہو۔ اگر‬ ‫سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو (‪ )۱۵۴‬صالح نے کہا (دیک ھو) یہ اونٹنکی ہے (ایک دن) اس ککی پانکی پینے کی باری ہے‬ ‫اور ایک معین روز تمہاری باری (‪ )۱۵۵‬اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت عذاب آ پکڑے گا (‪ )۱۵۶‬تو‬ ‫انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں پھر نادم ہوئے (‪ )۱۵۷‬سو ان کو عذاب نے آن پکڑا۔ بےشک اس میں نشانی ہے۔ اور ان‬ ‫میں اکثر ایمان لنے والے نہ یں ت ھے (‪ )۱۵۸‬اور تمہارا پروردگار تو غالب (اور) مہربان ہے (‪( )۱۵۹‬اور قوم) لوط نے ب ھی‬ ‫پیغمبروں کو جھٹلیا (‪ )۱۶۰‬جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں ڈرتے؟ (‪ )۱۶۱‬میں تو تمہارا امانت دار‬ ‫پیغمککبر ہوں (‪ )۱۶۲‬تککو خدا س کے ڈرو اور میرا کہا مانککو (‪ )۱۶۳‬اور می کں تککم س کے اس (کام) کککا بدلہ نہی کں مانگتککا۔ میرا بدلہ‬ ‫(خدائے) رب العالمیکن ککے ذمکے ہے (‪ )۱۶۴‬کیکا تکم اہل عالم میکں سکے لڑکوں پکر مائل ہوتکے ہو (‪ )۱۶۵‬اور تمہارے پروردگار‬ ‫نے جو تمہارے لئے تمہاری بیویاں پیدا کی ہ یں ان کو چھوڑ دیتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے نکل جانے والے ہو ( ‪)۱۶۶‬‬ ‫وہ کہنے لگے کہ لوط اگر تم باز نہ آؤ گے تو شہر بدر کردیئے جاؤ گے ( ‪ )۱۶۷‬لوط نے کہا کہ میں تمہارے کام کا سخت دشمن‬ ‫ہوں (‪ )۱۶۸‬اے میرے پروردگار مجکھ ککو اور میرے گھھر والوں ککو ان ککے کاموں (ککے وبال) سکے نجات دے (‪ )۱۶۹‬سکو ہم‬ ‫نے ان کو اور ان کے گ ھر والوں کو سب کو نجات دی (‪ )۱۷۰‬مگر ایک بڑھ یا کہ پیچ ھے رہ گئی (‪ )۱۷۱‬پ ھر ہم نے اوروں‬ ‫کو ہلک کردیا (‪ )۱۷۲‬اور ان پر مین ھہ برسایا۔ سو جو مینھہ ان (لوگوں) پر (برسا) جو ڈرائے گئے برا تھا (‪ )۱۷۳‬بےشک‬ ‫اس میکں نشانکی ہے۔ اور ان میکں اکثکر ایمان لنکے والے نہیکں تھھے (‪ )۱۷۴‬اور تمہارا پروردگار تکو غالب (اور) مہربان ہے۔ (‬ ‫‪ )۱۷۵‬اور بن کے رہ نے والوں نے ب ھی پیغمبروں کو جھٹلیا (‪ )۱۷۶‬جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہ یں؟ (‬ ‫‪ )۱۷۷‬میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں (‪ )۱۷۸‬تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو (‪ )۱۷۹‬اور میں اس کام کا تم سے کچھ‬ ‫بدلہ نہ یں مانگتا میرا بدلہ تو خدائے رب العالمین کے ذمے ہے (‪( )۱۸۰‬دیک ھو) پیمانہ پورا بھرا کرو اور نقصان نہ کیا کرو (‬ ‫‪ )۱۸۱‬اور ترازو سیدھی رکھ کر تول کرو (‪ )۱۸۲‬اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور ملک میں فساد نہ کرتے‬ ‫پھرو (‪ )۱۸۳‬اور اس سے ڈرو جس نے تم کو اور پہلی خلقت کو پیدا کیا (‪ )۱۸۴‬وہ کہنے لگے کہ تم جادو زدہ ہو (‪ )۱۸۵‬اور‬ ‫تم اور کچھ نہ یں ہم ہی جیسے آدمی ہو۔ اور ہمارا خیال ہے کہ تم جھو ٹے ہو (‪ )۱۸۶‬اور اگر سچے ہو تو ہم پر آسمان سے‬ ‫ایکک ٹکڑا ل ککر گراؤ (‪ )۱۸۷‬شعیکب نکے کہا ککہ جکو کام تکم کرتکے ہو میرا پروردگار اس سکے خوب واقکف ہے (‪ )۱۸۸‬تکو ان‬ ‫لوگوں نکے ان ککو جھٹلیکا‪ ،‬پکس سکائبان ککے عذاب نکے ان ککو آ پکڑا۔ بےشکک وہ بڑے (سکخت) دن ککا عذاب تھھا (‪ )۱۸۹‬اس‬ ‫میکں یقیناً نشانکی ہے۔ اور ان میکں اکثکر ایمان لنکے والے نہیکں تھھے ( ‪ )۱۹۰‬اور تمہارا پروردگار تکو غالب (اور) مہربان ہے (‬ ‫‪ )۱۹۱‬اور یکہ قرآن (خدائے) پروردگار عالم ککا اُتارا ہوا ہے ( ‪ )۱۹۲‬اس ککو امانکت دار فرشتکہ لے ککر اُترا ہے ( ‪( )۱۹۳‬یعنکی‬ ‫اس نے) تمہارے دل پر (القا) کیا ہے تاکہ (لوگوں کو) نصیحت کرتے رہو (‪ )۱۹۴‬اور (القا بھی) فصیح عربی زبان میں (کیا‬ ‫‪Page 146 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہے) (‪ )۱۹۵‬اور اس ککی خکبر پہلے پیغمکبروں ککی کتابوں میکں (لکھھی ہوئی) ہے (‪ )۱۹۶‬کیکا ان ککے لئے یکہ سکند نہیکں ہے ککہ‬ ‫علمائے بنی اسرائیل اس (بات) کو جانتے ہ یں (‪ )۱۹۷‬اور اگر ہم اس کو کسی غیر اہل زبان پر اُتارتے ( ‪ )۱۹۸‬اور وہ اسے‬ ‫ان (لوگوں کو) پڑھ ککر سکناتا تو یہ اسے (کب ھی) نکہ مانتکے (‪ )۱۹۹‬اسکی طرح ہم نے انکار کو گنہگاروں ککے دلوں میں داخل‬ ‫کردیکا (‪ )۲۰۰‬وہ جب تک درد دینکے وال عذاب نکہ دیککھ لیں گکے‪ ،‬اس کو نہیکں مانیکں گے ( ‪ )۲۰۱‬وہ ان پکر ناگہاں آ واقکع ہوگکا‬ ‫اور انہیں خبر بھی نہ ہوگی (‪ )۲۰۲‬اس وقت کہیں گے کیا ہمیں ملہت ملے گی؟ (‪ )۲۰۳‬تو کیا یہ ہمارے عذاب کو جلدی طلب‬ ‫کر رہے ہیں (‪ )۲۰۴‬بھل دیکھو تو اگر ہم ان کو برسوں فائدے دیتے رہے (‪ )۲۰۵‬پھر ان پر وہ (عذاب) آ واقع ہو جس کا تم‬ ‫سے وعدہ کیا جاتا ہے (‪ )۲۰۶‬تو جو فائدے یہ اٹھاتے رہے ان کے کس کام آئیں گے (‪ )۲۰۷‬اور ہم نے کوئی بستی ہلک نہیں‬ ‫کی مگر اس کے لئے نصیحت کرنے والے (پہلے بھیج دیتے) تھے (‪( )۲۰۸‬تاکہ) نصیحت کردیں اور ہم ظالم نہیں ہیں (‪)۲۰۹‬‬ ‫اور اس (قرآن) کو شیطان لے کر نازل نہ یں ہوئے (‪ )۲۱۰‬یہ کام نہ تو ان کو سزاوار ہے اور نہ وہ اس کی طاقت رکھ تے ہ یں‬ ‫(‪ )۲۱۱‬وہ (آسکمانی باتوں) ککے سکننے (ککے مقامات) سکے الگ ککر دیئے گئے ہیکں (‪ )۲۱۲‬تکو خدا ککے سکوا کسکی اور معبود ککو‬ ‫مکت پکارنکا‪ ،‬ورنکہ تکم ککو عذاب دیکا جائے گکا (‪ )۲۱۳‬اور اپنکے قریکب ککے رشتکہ داروں ککو ڈر سکنا دو (‪ )۲۱۴‬اور جکو مومکن‬ ‫تمہارے پیرو ہوگئے ہیکں ان سکے متواضکع پیکش آؤ (‪ )۲۱۵‬پھھر اگکر لوگ تمہاری نافرمانکی کریکں تکو کہہ دو ککہ میکں تمہارے‬ ‫اعمال سے بےتعلق ہوں (‪ )۲۱۶‬اور (خدائے) غالب اور مہربان پر بھروسا رک ھو (‪ )۲۱۷‬جو تم کو جب تم (تہ جد) کے وقت‬ ‫اُٹھ تے ہو دیکھ تا ہے (‪ )۲۱۸‬اور نمازیوں میکں تمہارے پھرنے کو بھھی (‪ )۲۱۹‬بے شک وہ سکننے اور جاننے وال ہے (‪)۲۲۰‬‬ ‫(اچھھا) میں تمیکں بتاؤں ککہ شیطان ککس پر اُترتکے ہیکں ( ‪ )۲۲۱‬ہر جھو ٹے گنہگار پر اُترتکے ہیکں ( ‪ )۲۲۲‬جو سنی ہوئی بات‬ ‫(اس کے کام میں) ل ڈالتے ہ یں اور وہ اکثر جھو ٹے ہ یں (‪ )۲۲۳‬اور شاعروں کی پیروی گمراہ لوگ کیا کرتے ہ یں (‪)۲۲۴‬‬ ‫کیا تم نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر وادی میں سر مارتے پھرتے ہیں ( ‪ )۲۲۵‬اور کہتے وہ ہیں جو کرتے نہیں (‪ )۲۲۶‬مگر جو لوگ‬ ‫ایمان لئے اور نیکک کام کئے اور خدا ککو بہت یاد کرتکے رہے اور اپنکے اوپکر ظلم ہونکے ککے بعکد انتقام لیکا اور ظالم عنقریکب‬ ‫جان لیں گے کہ کون سی جگہ لوٹ کر جاتے ہیں (‪)۲۲۷‬‬

‫‪Page 147 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّمل‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ٰطٰسکٓ۔ یکہ قرآن اور روشکن کتاب ککی آیتیکں ہیکں (‪ )۱‬مومنوں ککے لئے ہدایکت اور بشارت (‪ )۲‬وہ جکو نماز پڑھتکے اور زکوٰة‬ ‫دیتکے اور آخرت ککا یقیکن رکھتکے ہیکں (‪ )۳‬جکو لوگ آخرت پکر ایمان نہیکں رکھتکے ہیکں ہم نکے ان ککے اعمال ان ککے لئے آرسکتہ‬ ‫کردیئے ہ یں تو وہ سرگرداں ہو رہے ہ یں (‪ )۴‬یہی لوگ ہ یں جن کے لئے بڑا عذاب ہے اور وہ آخرت میں ب ھی وہ بہت نقصان‬ ‫اٹھانے والے ہ یں (‪ )۵‬اور تم کو قرآن (خدائے) حکیم وعلیم کی طرف سے عطا کیا جاتا ہے (‪ )۶‬جب موسیٰ نے اپنے گ ھر‬ ‫والوں سے کہا کہ میں نے آگ دیکھی ہے‪ ،‬میں وہاں سے (رستے) کا پتہ لتا ہوں یا سلگتا ہوا انگارہ تمہارے پاس لتا ہوں تاکہ‬ ‫تم تاپو (‪ )۷‬جب موسیٰ اس کے پاس آئے تو ندا آئی کہ وہ جو آگ میں (تجلّی دکھاتا) ہے بابرکت ہے۔ اور جو آگ کے اردگرد‬ ‫ہ یں اور خدا جو تمام عالم کا پروردگار ہے پاک ہے (‪ )۸‬اے موسیٰ میں ہی خدائے غالب ودانا ہوں (‪ )۹‬اور اپنی لٹھی ڈال‬ ‫دو۔ جب اُسے دیک ھا تو (اس طرح) ہل رہی تھی گویا سانپ ہے تو پیٹھ پھیر کر بھاگے اور پیچ ھے مڑ کر نہ دیکھا (حکم‬ ‫ہوا کہ) موسیٰ ڈرو مت۔ ہمارے پاس پیغمبر ڈرا نہیں کرتے (‪ )۱۰‬ہاں جس نے ظلم کیا پھر برائی کے بعد اسے نیکی سے بدل‬ ‫دیا تو میں بخشنے وال مہربان ہوں (‪ )۱۱‬اور اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو سفید نکلے گا۔ (ان دو معجزوں کے ساتھ جو) نو‬ ‫معجزوں میں (داخل ہیں) فرعون اور اس کی قوم کے پاس جاؤ کہ وہ بےحکم لوگ ہیں (‪ )۱۲‬جب ان کے پاس ہماری روشن‬ ‫نشانیاں پہنچیں‪ ،‬کہ نے لگے یہ صریح جادو ہے (‪ )۱۳‬اور بےانصافی اور غرور سے ان سے انکار کیا لیکن ان کے دل ان کو‬ ‫مان چککے تھھے۔ سکو دیککھ لو فسکاد کرنکے والوں ککا انجام کیسکا ہوا (‪ )۱۴‬اور ہم نکے داؤد اور سکلیمان ککو علم بخشکا اور انہوں‬ ‫نے کہا کہ خدا کا شکر ہے جس نے ہمیں بہت سے مومن بندوں پر فضلیت دی (‪ )۱۵‬اور سلیمان اور داؤد کے قائم مقام ہوئے۔‬ ‫اور کہنے لگے کہ لوگو! ہمیں (خدا کی طرف سے) جانوروں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہر چیز عنایت فرمائی گئی ہے۔‬ ‫بےشک یہ (اُس کا) صریح فضل ہے ( ‪ )۱۶‬اور سلیمان کے لئے جنوں اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کئے گئے اور‬ ‫قسم وار کئے جاتے تھے (‪ )۱۷‬یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے میدان میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا کہ چیونٹیوں اپنے‬ ‫اپنے بلوں میں داخل ہو جاؤ ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور اس کے لشکر تم کو کچل ڈالیں اور ان کو خبر ب ھی نہ ہو ( ‪ )۱۸‬تو وہ‬ ‫اس ککی بات سکن ککر ہنکس پڑے اور کہنکے لگکے ککہ اے پروردگار! مجھھے توفیکق عطکا فرمکا ککہ جکو احسکان تونکے مجکھ پکر اور‬ ‫میرے ماں باپ پر کئے ہ یں ان کا شکر کروں اور ایسے نیک کام کروں کہ تو ان سے خوش ہوجائے اور مج ھے اپنی رحمت‬ ‫سے اپنے نیک بندوں میں داخل فرما (‪ )۱۹‬انہوں نے جانوروں کا جائزہ لیا تو کہنے لگے کیا سبب ہے کہ ہُدہُد نظر نہیں آتا۔‬ ‫کیا کہ یں غائب ہوگیا ہے؟ (‪ )۲۰‬میں اسے سخت سزا دوں گا یا ذبح کر ڈالوں گا یا میرے سامنے (اپنی بےقصوری کی) دلیل‬ ‫صریح پیش کرے (‪ )۲۱‬اب ھی تھوڑی ہی دیر ہوئی ت ھی کہ ہُدہُد آ موجود ہوا اور کہ نے لگا کہ مج ھے ایک ایسی چیز معلوم‬ ‫ہوئی ہے جس کی آپ کو خبر نہ یں اور میں آپ کے پاس (شہر) سبا سے ایک سچی خبر لے کر آیا ہوں ( ‪ )۲۲‬میں نے ایک‬ ‫عورت دیکھھی ککہ ان لوگوں پکر بادشاہت کرتکی ہے اور ہر چیکز اسکے میسکر ہے اور اس ککا ایکک بڑا تخکت ہے (‪ )۲۳‬میکں نکے‬ ‫دیکھھا ککہ وہ اور اس ککی قوم خدا ککو چھوڑ ککر آفتاب ککو سکجدہ کرتکے ہیکں اور شیطان نکے ان ککے اعمال انہیکں آراسکتہ ککر‬ ‫دکھائے ہ یں اور ان کو رستے سے روک رک ھا ہے پس وہ رستے پر نہ یں آئے ( ‪( )۲۴‬اور نہ یں سمجھتے) کہ خدا کو آسمانوں‬ ‫اور زمین میں چھپی چیزوں کو ظاہر کردیتا اور تمہارے پوشیدہ اور ظاہر اعمال کو جانتا ہے کیوں سجدہ نہ کریں ( ‪ )۲۵‬خدا‬ ‫کے سوا کوئی عبادت کے لئق نہ یں وہی عرش عظیم کا مالک ہے (‪ )۲۶‬سلیمان نے کہا (اچ ھا) ہم دیکھیں گے‪ ،‬تونے سچ کہا‬ ‫ہے یا تو جھو ٹا ہے (‪ )۲۷‬یہ میرا خط لے جا اور اسے ان کی طرف ڈال دے پ ھر ان کے پاس سے پ ھر آ اور دیکھ کہ وہ کیا‬ ‫جواب دیتے ہ یں (‪ )۲۸‬ملکہ نے کہا کہ دربار والو! میری طرف ایک نامہ گرامی ڈال گیا ہے (‪ )۲۹‬وہ سلیمان کی طرف سے‬ ‫ہے اور مضمون یکہ ہے ککہ شروع خدا ککا نام لے ککر جکو بڑا مہربان نہایکت رحکم وال ہے (‪( )۳۰‬بعکد اس ککے یکہ) ککہ مجھھے‬ ‫سکرکشی نکہ کرو اور مطیکع ومنقاد ہو ککر میرے پاس چلے آؤ (‪( )۳۱‬خکط سکنا ککر) وہ کہنکے لگکی ککہ اے اہل دربار میرے اس‬ ‫معاملے میں مجھے مشورہ دو‪ ،‬جب تک تم حاضر نہ ہو (اور صلح نہ دو) میں کسی کام کو فیصل کرنے والی نہیں ( ‪ )۳۲‬وہ‬ ‫بولے ککہ ہم بڑے زورآور اور سکخت جنگجکو ہیکں اور حککم آپ ککے اختیار ہے تکو جکو حککم دیجیئے گکا (اس ککے مآل پکر) نظکر‬ ‫‪Page 148 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کرلیجیئے گا (‪ )۳۳‬اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی شہر میں داخل ہوتے ہ یں تو اس کو تباہ کر دیتے ہ یں اور وہاں کے عزت‬ ‫والوں ککو ذلیکل ککر دیکا کرتکے ہیکں اور اسکی طرح یکہ بھھی کریکں گکے (‪ )۳۴‬اور میکں ان ککی طرف کچکھ تحفکہ بھیجتکی ہوں اور‬ ‫دیکھ تی ہوں کہ قاصد کیا جواب لتے ہ یں (‪ )۳۵‬جب (قاصد) سلیمان کے پاس پہنچا تو سلیمان نے کہا کیا تم مج ھے مال سے‬ ‫مدد دینا چاہ تے ہو‪ ،‬جو کچھ خدا نے مج ھے عطا فرمایا ہے وہ اس سے بہ تر ہے جو تمہ یں دیا ہے حقیقت یہ ہے کہ تم ہی اپنے‬ ‫تحفے سے خوش ہوتے ہوگے (‪ )۳۶‬ان کے پاس واپس جاؤ ہم ان پر ایسے لشکر سے حملہ کریں گے جس کے مقابلے کی ان‬ ‫میں طاقت نہ ہوگی اور ان کو وہاں سے بےعزت کرکے نکال دیں گے اور وہ ذلیل ہوں گے (‪ )۳۷‬سلیمان نے کہا کہ اے دربار‬ ‫والو! کوئی تم میں ایسا ہے کہ قبل اس کے کہ وہ لوگ فرمانبردار ہو کر ہمارے پاس آئیں ملکہ کا تخت میرے پاس لے آئے (‬ ‫‪ )۳۸‬جنات میں سے ایک قوی ہیکل جن نے کہا کہ قبل اس کے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں میں اس کو آپ کے پاس لحاضر‬ ‫کرتکا ہوں اور میکں اس (ککے اٹھانکے ککی) طاقکت رکھتکا ہوں (اور) امانکت دار ہوں (‪ )۳۹‬ایکک شخکص جکس ککو کتاب الہیکٰ ککا‬ ‫علم تھھا کہنکے لگکا ککہ میکں آپ ککی آنککھ ککے جھپکنکے سکے پہلے پہلے اسکے آپ ککے پاس حاضکر کئے دیتکا ہوں۔ جکب سکلیمان نکے‬ ‫تخکت ککو اپنکے پاس رکھھا ہوا دیکھھا تکو کہا ککہ یکہ میرے پروردگار ککا فضکل ہے تاککہ مجھھے آزمائے ککہ میکں شککر کرتکا ہوں یکا‬ ‫کفران نعمکت کرتکا ہوں اور جکو شککر کرتکا ہے تکو اپنکے ہی فائدے ککے لئے شککر کرتکا ہے اور جکو ناشکری کرتکا ہے تکو میرا‬ ‫پروردگار بےپروا (اور) کرم کرنکے وال ہے (‪ )۴۰‬سککلیمان نکے کہا ککہ ملککہ ککے (امتحان عقککل ککے) لئے اس ککے تخککت کککی‬ ‫صورت بدل دو۔ دیکھیں کہ وہ سوجھ رکھتی ہے یا ان لوگوں میں ہے جو سوجھ نہیں رکھتے (‪ )۴۱‬جب وہ آ پہنچی تو پوچھا‬ ‫گیا کہ کیا آپ کا تخت بھی اسی طرح کا ہے؟ اس نے کہا کہ یہ تو گویا ہو بہو وہی ہے اور ہم کو اس سے پہلے ہی (سلیمان کی‬ ‫عظمت شان) کا علم ہوگیا تھا اور ہم فرمانبردار ہیں (‪ )۴۲‬اور وہ جو خدا کے سوا (اور کی) پرستش کرتی تھی‪ ،‬سلیمان نے‬ ‫اس کو اس سے منع کیا (اس سے پہلے تو) وہ کافروں میں سے تھی (‪( )۴۳‬پھر) اس سے کہا گیا کہ محل میں چلیے‪ ،‬جب اس‬ ‫نے اس (کے فرش) کو دیک ھا تو اسے پانی کا حوض سمجھا اور (کپڑا اٹھا کر) اپنی پنڈلیاں کھول دیں۔ سلیمان نے کہا یہ‬ ‫ایسا محل ہے جس میں (نیچے بھی) شیشے جڑے ہوئے ہیں۔ وہ بول اٹھی کہ پروردگار میں اپنے آپ پر ظلم کرتی رہی تھی‬ ‫اور (اب) میکں سکلیمان ککے ہاتکھ پکر خدائے رب العالمیکن پکر ایمان لتکی ہوں (‪ )۴۴‬اور ہم نکے ثمود ککی طرف اس ککے بھائی‬ ‫صالح کو بھیجا کہ خدا کی عبادت کرو تو وہ دو فریق ہو کر آپس میں جھگڑنے لگے ( ‪ )۴۵‬صالح نے کہا کہ بھائیو تم بھلئی‬ ‫سکے پہلے برائی ککے لئے کیوں جلدی کرتکے ہو (اور) خدا سکے بخشکش کیوں نہیکں مانگتکے تاککہ تکم پکر رحکم کیکا جائے (‪ )۴۶‬وہ‬ ‫کہ نے لگے کہ تم اور تمہارے ساتھی ہمارے لئے شگون بد ہے۔ صالح نے کہا کہ تمہاری بدشگونی خدا کی طرف سے ہے بلکہ‬ ‫تکم ایسکے لوگ ہو جکن ککی آزمائش ککی جاتکی ہے (‪ )۴۷‬اور شہر میکں نکو شخکص تھھے جکو ملک میکں فسکاد کیکا کرتکے تھھے اور‬ ‫اصلح سے کام نہ یں لیتے ت ھے (‪ )۴۸‬کہ نے لگے کہ خدا کی قسم کھاؤ کہ ہم رات کو اس پر اور اس کے گ ھر والوں پر شب‬ ‫خون ماریں گے پ ھر اس کے وارث سے کہہ دیں گے کہ ہم تو صالح کے گ ھر والوں کے موقع ہلکت پر گئے ہی نہ یں اور ہم‬ ‫سکچ کہتکے ہیکں (‪ )۴۹‬اور وہ ایکک چال چلے اور ان ککو کچکھ خکبر نکہ ہوئی (‪ )۵۰‬تکو دیککھ لو ان ککی چال ککا کیسکا انجام ہوا۔ ہم‬ ‫نے ان کو اور ان کی قوم سب کو ہلک کر ڈال (‪ )۵۱‬اب یہ ان کے گھر ان کے ظلم کے سبب خالی پڑے ہیں۔ جو لوگ دانش‬ ‫رکھ تے ہ یں‪ ،‬ان کے لئے اس میں نشانی ہے (‪ )۵۲‬اور جو لوگ ایمان لئے اور ڈرتے ت ھے ان کو ہم نے نجات دی (‪ )۵۳‬اور‬ ‫لوط ککو (یاد کرو) جکب انہوں نکے اپنکی قوم سکے کہا ککہ تکم بےحیائی (ککے کام) کیوں کرتکے ہو اور تکم دیکھتکے ہو (‪ )۵۴‬کیکا تکم‬ ‫عورتوں کو چھوڑ کر (لذت حاصل کرنے) کے لئے مردوں کی طرف مائل ہوتے ہو۔ حقیقت یہ ہے کہ تم احمق لوگ ہو ( ‪)۵۵‬‬ ‫تو ان کی قوم کے لوگ (بولے تو) یہ بولے اور اس کے سوا ان کا کچھ جواب نہ تھا کہ لوط کے گھر والوں کو اپنے شہر سے‬ ‫نکال دو۔ یہ لوگ پاک رہ نا چاہ تے ہ یں (‪ )۵۶‬تو ہم نے ان کو اور ان کے گ ھر والوں کو نجات دی۔ مگر ان کی بیوی کہ اس‬ ‫کی نسبت ہم نے مقرر کر رکھا ہے (کہ وہ پیچھے رہنے والوں میں ہوگی) (‪ )۵۷‬اور ہم نے ان پر مینھہ برسایا سو (جو) مینھہ‬ ‫ان لوگوں پر برسا جن کو متنبہ کردیا گیا ت ھا‪ ،‬برا ت ھا (‪ )۵۸‬کہہ دو کہ سب تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے اور اس کے بندوں‬ ‫پر سلم ہے جن کو اس نے منتخب فرمایا۔ بھل خدا بہ تر ہے یا وہ جن کو یہ (اس کا شریک) ٹھہراتے ہ یں ( ‪ )۵۹‬بھل کس‬ ‫نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور (کس نے) تمہارے لئے آسمان سے پانی برسایا۔ (ہم نے) پھر ہم ہی نے اس سے سرسبز‬ ‫باغ اُگائے۔ تمہارا کام تو نہ ت ھا کہ تم اُن کے درختوں کو اگاتے۔ تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور ب ھی معبود ہے؟ (ہرگز نہ یں)‬ ‫بلکہ یہ لوگ رستے سے الگ ہو رہے ہیں (‪ )۶۰‬بھل کس نے زمین کو قرار گاہ بنایا اور اس کے بیچ نہریں بنائیں اور اس کے‬ ‫لئے پہاڑ بنائے اور (کس نے) دو دریاؤں کے بیچ اوٹ بنائی (یہ سب کچھ خدا نے بنایا) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود‬ ‫‪Page 149 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بھھی ہے؟ (ہرگکز نہیکں) بلککہ ان میکں اکثکر دانکش نہیکں رکھتکے (‪ )۶۱‬بھل کون بیقرار ککی التجکا قبول کرتکا ہے۔ جکب وہ اس سکے‬ ‫دعکا کرتکا ہے اور (کون اس ککی) تکلیکف ککو دور کرتکا ہے اور (کون) تکم ککو زمیکن میکں (اگلوں ککا) جانشیکن بناتکا ہے (یکہ سکب‬ ‫کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے (ہرگز نہیں مگر) تم بہت کم غور کرتے ہو (‪ )۶۲‬بھل کون‬ ‫تم کو جنگل اور دریا کے اندھیروں میں رستہ بناتا ہے اور (کون) ہواؤں کو اپنی رحمت کے آگے خوشخبری بناکر بھیجتا ہے‬ ‫(یکہ سکب کچکھ خدا کرتکا ہے) تکو کیکا خدا ککے سکاتھ کوئی اور معبود بھھی ہے؟ (ہرگکز نہیکں)۔ یکہ لوگ جکو شرک کرتکے ہیکں خدا‬ ‫(کی شان) اس سے بلند ہے (‪ )۶۳‬بھل کون خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا۔ پ ھر اس کو بار بار پیدا کرتا رہ تا ہے اور (کون) تم‬ ‫کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے (یہ سب کچھ خدا کرتا ہے) تو کیا خدا کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے (ہرگز نہیں)‬ ‫کہہ دو کہ (مشرکو) اگر تم سچے ہو تو دلیل پیش کرو (‪ )۶۴‬کہہ دو کہ جو لوگ آسمانوں اور زمین میں ہیں خدا کے سوا غیب‬ ‫کی باتیں نہ یں جانتے۔ اور نہ یہ جانتے ہ یں کہ کب (زندہ کرکے) اٹھائے جائیں گے (‪ )۶۵‬بلکہ آخرت (کے بارے) میں ان کا‬ ‫علم منتہی ہوچکا ہے بلکہ وہ اس سے شک میں ہ یں۔ بلکہ اس سے اند ھے ہو رہے ہ یں (‪ )۶۶‬اور جو لوگ کافر ہ یں کہ تے ہ یں‬ ‫جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہو جائیں گے تو کیا ہم پھر (قبروں سے) نکالے جائیں گے (‪ )۶۷‬یہ وعدہ ہم سے اور ہمارے‬ ‫باپ دادا سے پہلے سے ہوتا چل آیا ہے (کہاں کا اُٹھ نا اور کیسی قیامت) یہ تو صرف پہلے لوگوں کی کہانیاں ہ یں ( ‪ )۶۸‬کہہ‬ ‫دو ککہ ملک میکں چلو پھرو پھھر دیکھھو ککہ گنہگاروں ککا انجام کیکا ہوا ہے (‪ )۶۹‬اور ان (ککے حال) پکر غکم نکہ کرنکا اور نکہ اُن‬ ‫چالوں سے جو یہ کر رہے ہیں تنگ دل ہونا (‪ )۷۰‬اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟ (‪ )۷۱‬کہہ دو کہ‬ ‫جکس (عذاب) ککے لئے تکم جلدی ککر رہے ہو شایکد اس میکں سکے کچکھ تمہارے نزدیکک آپہنچکا ہو (‪ )۷۲‬اور تمہارا پروردگار تکو‬ ‫لوگوں پر فضکل کرنکے وال ہے لیکن ان میں سکے اکثکر شککر نہیکں کرتکے (‪ )۷۳‬اور جو باتیکں ان ککے سکینوں میکں پوشیدہ ہوتکی‬ ‫ہیکں اور جکو کام وہ ظاہر کرتکے ہیکں تمہارا پروردگار ان (سکب) ککو جانتکا ہے (‪ )۷۴‬اور آسکمانوں اور زمیکن میکں کوئی پوشیدہ‬ ‫چیز نہیں ہے مگر (وہ) کتاب روشن میں (لکھی ہوئی) ہے (‪ )۷۵‬بےشک یہ قرآن بنی اسرائیل کے سامنے اکثر باتیں جن میں‬ ‫وہ اختلف کرتکے ہیکں‪ ،‬بیان ککر دیتکا ہے (‪ )۷۶‬اور بےشکک یکہ مومنوں ککے لئے ہدایات اور رحمکت ہے (‪ )۷۷‬تمہارا پروردگار‬ ‫(قیامت کے روز) اُن میں اپنے حکم سے فیصلہ کر دے گا اور وہ غالب (اور) علم وال ہے ( ‪ )۷۸‬تو خدا پر بھروسہ رکھو تم‬ ‫تو حق صریح پر ہو (‪ )۷۹‬کچھ شک نہیں کہ تم مردوں کو (بات) نہیں سنا سکتے اور نہ بہروں کو جب کہ وہ پیٹھ پھیر کر‬ ‫پھر جائیں آواز سنا سکتے ہو (‪ )۸۰‬اور نہ اندھوں کو گمراہی سے (نکال کر) رستہ دیکھا سکتے ہو۔ تم ان ہی کو سنا سکتے‬ ‫ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لتے ہیں اور وہ فرمانبردار ہو جاتے ہیں (‪ )۸۱‬اور جب اُن کے بارے میں (عذاب) کا وعدہ پورا‬ ‫ہوگکا تکو ہم اُن ککے لئے زمیکن میکں سکے ایکک جانور نکالیکں گکے جکو ان سکے بیان ککر دے گکا۔ اس لئے ککہ لوگ ہماری آیتوں پکر‬ ‫ایمان نہیں لتے تھے (‪ )۸۲‬اور جس روز ہم ہر اُمت میں سے اس گروہ کو جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کی تکذیب کرتے‬ ‫تھے تو اُن کی جماعت بندی کی جائے گی ( ‪ )۸۳‬یہاں تک کہ جب (سب) آجائیں گے تو (خدا) فرمائے گا کہ کیا تم نے میری‬ ‫آیتوں کو جھٹل دیکا ت ھا اور تکم نکے (اپنکے) علم سے ان پکر احاطہ تو کیکا ہی نہ ت ھا۔ بھل تم کیا کرتکے تھھے ( ‪ )۸۴‬اور اُن کے‬ ‫ظلم کے سبب اُن کے حق میں وعدہ (عذاب) پورا ہوکر رہے گا تو وہ بول ب ھی نہ سکیں گے ( ‪ )۸۵‬کیا اُنہوں نے نہ یں دیک ھا‬ ‫کہ ہم نے رات کو (اس لئے) بنایا ہے کہ اس میں آرام کریں اور دن کو روشن (بنایا ہے کہ اس میں کام کریں) بےشک اس میں‬ ‫مومکن لوگوں ککے لئے نشانیاں ہ یں (‪ )۸۶‬اور جکس روز صکور پھونکا جائے گا تکو جو لوگ آسمانوں اور زمیکن میں ہیکں سکب‬ ‫گھبرا ُاٹھیں گے مگر وہ جسے خدا چاہے اور سب اس کے پاس عاجز ہو کر چلے آئیں گے ( ‪ )۸۷‬اور تم پہاڑوں کو دیکھتے‬ ‫ہو تکو خیال کرتکے ہو ککہ (اپنکی جگکہ پکر) کھڑے ہیکں مگکر وہ (اس روز) اس طرح اُڑے پھریکں گکے جیسکے بادل۔ (یکہ) خدا ککی‬ ‫کاریگری ہے جکس نے ہر چیز کو مضبوط بنایکا۔ بےشکک وہ تمہارے سکب افعال سے باخکبر ہے (‪ )۸۸‬جو شخکص نیککی لےککر‬ ‫آئے گا تو اس کے لئے اس سے بہ تر (بدلہ تیار) ہے اور ایسے لوگ (اُس روز) گ ھبراہٹ سے بےخوف ہوں گے ( ‪ )۸۹‬اور جو‬ ‫برائی لے کر آئے گا تو ایسے لوگ اوند ھے منہ دوزخ میں ڈال دیئے جائیں گے۔ تم کو تو اُن ہی اعمال کا بدلہ ملے گا جو تم‬ ‫کرتکے رہے ہو (‪( )۹۰‬کہہ دو) ککہ مجکھ ککو یہی ارشاد ہوا ہے ککہ اس شہر (مککہ) ککے مالک ککی عبادت کروں جکس نکے اس ککو‬ ‫محترم (اور مقام ادب) بنایا ہے اور سب چیکز اُسکی کی ہے اور یکہ بھھی حککم ہوا ہے کہ اس کا حکم بردار رہوں ( ‪ )۹۱‬اور یہ‬ ‫بھی کہ قرآن پڑھا کروں۔ تو جو شخص راہ راست اختیار کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے اختیار کرتا ہے۔ اور جو گمراہ‬ ‫رہتکا ہے تکو کہہ دو ککہ میکں تکو صکرف نصکیحت کرنکے وال ہوں (‪ )۹۲‬اور کہو ککہ خدا ککا شککر ہے۔ وہ تکم ککو عنقریکب اپنکی‬ ‫نشانیاں دکھائے گا تو تم اُن کو پہچان لو گے۔ اور جو کام تم کرتے ہو تمہارا پروردگار اُن سے بےخبر نہیں ہے ( ‪)۹۳‬‬ ‫‪Page 150 of 281‬‬

Qura’an Al-Kareem (Urdu)

Page 151 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال َقصَص‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫طٰسکٓمٓ (‪ )۱‬یکہ کتاب روشکن ککی آیتیکں ہیکں (‪( )۲‬اے محمدﷺ) ہم تمہیکں موسکٰی اور فرعون ککے کچکھ حالت مومکن لوگوں ککو‬ ‫سنانے ککے لئے صکحیح صکحیح سناتے ہیکں (‪ )۳‬ککہ فرعون نے ملک میں سکر اُٹھھا رکھھا تھھا اور وہاں ککے باشندوں کو گروہ‬ ‫گروہ بنا رک ھا ت ھا اُن میں سے ایک گروہ کو (یہاں تک) کمزور کر دیا ت ھا کہ اُن کے بیٹوں کو ذبح کر ڈالتا اور اُن کی‬ ‫لڑکیوں ککو زندہ رہنکے دیتکا۔ بیشکک وہ مفسکدوں میکں تھھا (‪ )۴‬اور ہم چاہتکے تھھے ککہ جکو لوگ ملک میکں کمزور ککر دیئے گئے‬ ‫ہیکں اُن پکر احسکان کریکں اور اُن ککو پیشوا بنائیکں اور انہیکں (ملک ککا) وارث کریکں ( ‪ )۵‬اور ملک میکں ان ککو قدرت دیکں اور‬ ‫فرعون اور ہامان اور اُن ککے لشککر ککو وہ چیزیکں دکھھا دیکں جکس سکے وہ ڈرتکے تھھے ( ‪ )۶‬اور ہم نکے موسکٰی ککی ماں ککی‬ ‫طرف وحی بھیجی کہ اس کو دودھ پلؤ جب تم کو اس کے بارے میں کچھ خوف پیدا ہو تو اسے دریا میں ڈال دینا اور نہ تو‬ ‫خوف کرنا اور نہ رنج کرنا۔ ہم اس کو تمہارے پاس واپس پہنچا دیں گے اور (پ ھر) اُسے پیغمبر بنا دیں گے ( ‪ )۷‬تو فرعون‬ ‫ککے لوگوں نکے اس ککو اُٹھھا لیکا اس لئے ککہ (نتیجکہ یکہ ہونکا تھھا ککہ) وہ اُن ککا دشمکن اور (ان ککے لئے موجکب) غکم ہو۔ بیشکک‬ ‫فرعون اور ہامان اور اُن ککے لشککر چوک گئے ( ‪ )۸‬اور فرعون ککی بیوی نکے کہا ککہ (یکہ) میری اور تمہاری (دونوں ککی)‬ ‫آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اس کو قتل نہ کرنا۔ شاید یہ ہمیں فائدہ پہنچائے یا ہم اُسے بیٹا بنالیں اور وہ انجام سے بےخبر تھے (‬ ‫‪ )۹‬اور موسٰی کی ماں کا دل بے صبر ہو گیا اگر ہم اُن کے دل مضبوط نہ کر دیتے تو قریب تھا کہ وہ اس (قصّے) کو ظاہر‬ ‫کر دیں۔ غرض یہ تھی کہ وہ مومنوں میں رہیں (‪ )۱۰‬اور اس کی بہن سے کہا کہ اس کے پیچھے پیچھے چلی جا تو وہ اُسے‬ ‫دور سکے دیکھتکی رہی اور ان (لوگوں) ککو کچکھ خکبر نکہ تھھی (‪ )۱۱‬اور ہم نکے پہلے ہی سکے اس پکر (دائیوں) ککے دودھ حرام‬ ‫کر دیئے تھے۔ تو موسٰی کی بہن نے کہا کہ میں تمہیں ایسے گھر والے بتاؤں کہ تمہارے لئے اس (بچے) کو پالیں اور اس کی‬ ‫خیکر خواہی (سکے پرورش) کریکں (‪ )۱۲‬تکو ہم نکے (اس طریکق سکے) اُن ککو ان ککی ماں ککے پاس واپکس پہنچکا دیکا تاککہ اُن ککی‬ ‫آنکھیکں ٹھنڈی ہوں اور وہ غکم نکہ کھائیکں اور معلوم کریکں ککہ خدا ککا وعدہ سکچا ہے لیککن یکہ اکثکر نہیکں جانتکے (‪ )۱۳‬اور جکب‬ ‫موسٰی جوانی کو پہنچے اور بھرپور (جوان) ہو گئے تو ہم نے اُن کو حکمت اور علم عنایت کیا۔ اور ہم نیکو کاروں کو ایسا‬ ‫ہی بدلہ دیا کرتے ہیں (‪ )۱۴‬اور وہ ایسے وقت شہر میں داخل ہوئے کہ وہاں کے باشندے بےخبر ہو رہے تھے تو دیکھا کہ وہاں‬ ‫دو شخص لڑ رہے تھے ایک تو موسٰی کی قوم کا ہے اور دوسرا اُن کے دشمنوں میں سے تو جو شخص اُن کی قوم میں سے‬ ‫تھا اس نے دوسرے شخص کے مقابلے میں جو موسٰی کے دشمنوں میں سے تھا مدد طلب کی تو اُنہوں نے اس کو مکا مارا‬ ‫اور اس کا کام تمام ککر دیکا کہنکے لگے کہ یہ کام تو (اغوائے) شیطان سکے ہوا بیشکک وہ (انسکان کا) دشمکن اور صکریح بہکانے‬ ‫وال ہے (‪ )۱۵‬بولے کہ اے پروردگار میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا تو مج ھے بخش دے تو خدا نے اُن کو بخش دیا۔ بیشک وہ‬ ‫بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۶‬کہ نے لگے کہ اے پروردگار تو نے جو مجھ پر مہربانی فرمائی ہے میں (آئندہ) کب ھی گنہگاروں‬ ‫ککا مددگار نکہ بنوں (‪ )۱۷‬الغرض صکبح ککے وقکت شہر میکں ڈرتکے ڈرتکے داخکل ہوئے ککہ دیکھیکں (کیکا ہوتکا ہے) تکو ناگہاں وہی‬ ‫شخص جس نے کل اُن سکے مدد مانگی ت ھی پ ھر اُن کو پکار رہا ہے۔ موسٰی نے اس سے کہا کہ تُو تو صکریح گمراہ ہے (‬ ‫‪ )۱۸‬جکب موسکٰی نے ارادہ کیا کہ اس شخص کو جو ان دونوں کا دشمن تھھا پککڑ لیں تکو وہ (یعنکی موسکٰی ککی قوم کا آدمی)‬ ‫بول اُٹھا کہ جس طرح تم نے کل ایک شخص کو مار ڈال تھا اسی طرح چاہتے ہو کہ مجھے بھی مار ڈالو۔ تم تو یہی چاہتے‬ ‫ہو ککہ ملک میکں ظلم وسکتم کرتکے پھرو اور یکہ نہیکں چاہتکے ہو ککہ نیککو کاروں میکں ہو (‪ )۱۹‬اور ایکک شخکص شہر ککی پرلی‬ ‫طرف سے دوڑتا ہوا آیا (اور) بول کہ موسٰی (شہر کے) رئیس تمہارے بارے میں صلحیں کرتے ہیں کہ تم کو مار ڈالیں سو‬ ‫تکم یہاں سکے نککل جاؤ۔ میکں تمہارا خیکر خواہ ہوں (‪ )۲۰‬موسکٰی وہاں سکے ڈرتکے ڈرتکے نککل کھڑے ہوئے ککہ دیکھیکں (کیکا ہوتکا‬ ‫ہے) اور دعا کرنے لگے کہ اے پروردگار مجھے ظالم لوگوں سے نجات دے۔ (‪ )۲۱‬اور جب مدین کی طرف رخ کیا تو کہنے‬ ‫لگکے اُمیکد ہے ککہ میرا پروردگار مجھھے سکیدھا رسکتہ بتائے ( ‪ )۲۲‬اور جکب مدیکن ککے پانکی (ککے مقام) پکر پہنچکے تکو دیکھھا ککہ‬ ‫وہاں لوگ جمکع ہو رہے (اور اپنکے چارپایوں ککو) پانکی پل رہے ہیکں اور ان ککے ایکک طرف دو عورتیکں (اپنکی بکریوں ککو)‬ ‫روکے کھڑی ہیں۔ موسٰی نے (اُن سے) کہا تمہارا کیا کام ہے۔ وہ بولیں کہ جب تک چرواہے (اپنے چارپایوں کو) لے نہ جائیں‬ ‫‪Page 152 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہم پانی نہ یں پل سکتے اور ہمارے والد بڑی عمر کے بوڑھے ہ یں (‪ )۲۳‬تو موسٰی نے اُن کے لئے (بکریوں کو) پانی پل دیا‬ ‫پھر سائے کی طرف چلے گئے۔ اور کہنے لگے کہ پروردگار میں اس کا محتاج ہوں کہ تو مجھ پر اپنی نعمت نازل فرمائے (‬ ‫‪( )۲۴‬تھوڑی دیکر ککے بعکد) ان میکں سکے ایکک عورت جکو شرماتکی اور لجاتکی چلی آتکی تھھی۔ موسکٰی ککے پاس آئی اور کہنکے‬ ‫لگی کہ تم کو میرے والد بلتے ہیں کہ تم نے جو ہمارے لئے پانی پلیا تھا اس کی تم کو اُجرت دیں۔ جب وہ اُن کے پاس آئے‬ ‫اور اُن سے اپنا ماجرا بیان کیا تو اُنہوں نے کہا کہ کچھ خوف نہ کرو۔ تم ظالم لوگوں سے بچ آئے ہو ( ‪ )۲۵‬ایک لڑ کی بولی‬ ‫ککہ ابّا ان ککو نوککر رککھ لیجئے کیونککہ بہتکر نوککر جکو آپ رکھیکں وہ ہے (جکو) توانکا اور امانکت دار (ہو) ( ‪ )۲۶‬اُنہوں نکے(‬ ‫موسکٰی سکے) کہا ککہ میکں چاہتکا ہوں اپنکی دو بیٹیوں میکں سکے ایکک ککو تکم سکے بیاہ دوں اس عہد پکر ککہ تکم آٹھھ برس میری‬ ‫خدمت کرو اور اگر دس سال پورے کر دو تو تمہاری طرف سے (احسان) ہے اور میں تم پر تکلیف ڈالنی نہیں چاہتا۔ مجھے‬ ‫انشاء ال نیک لوگوں میں پاؤ گے (‪ )۲۷‬موسٰی نے کہا کہ مجھ میں اور آپ میں یہ (عہد پختہ ہوا) میں جونسی مدت (چاہوں)‬ ‫پوری کردوں پھھر مجکھ پکر کوئی زیادتکی نکہ ہو۔ اور ہم جکو معاہدہ کرتکے ہیکں خدا اس ککا گواہ ہے (‪ )۲۸‬جکب موسکٰی نکے مدت‬ ‫پوری کردی اور اپنے گ ھر کے لوگوں کو لے کر چلے تو طور کی طرف سے آگ دکھائی دی تو اپنے گ ھر والوں سے کہ نے‬ ‫لگے کہ تم یہاں ٹھیرو۔ مجھے آگ نظر آئی ہے شاید میں وہاں سے (رستے کا) کچھ پتہ لؤں یا آگ کا انگارہ لے آؤں تاکہ تم‬ ‫تاپکو (‪ )۲۹‬جکب اس ککے پاس پہنچکے تو میدان ککے دائیکں کنارے سکے ایکک مبارک جگکہ میکں ایکک درخکت میکں سکے آواز آئی ککہ‬ ‫موسٰی میں تو خدائے رب العالمین ہوں (‪ )۳۰‬اور یہ کہ اپنی لٹھی ڈالدو۔ جب دیک ھا کہ وہ حرکت کر رہی ہے گویا سانپ‬ ‫ہے‪ ،‬تو پی ٹھ پھ یر کر چل دیئے اور پیچھھے پ ھر کر ب ھی نہ دیک ھا۔ (ہم نے کہا کہ) موسٰی آگے آؤ اور ڈرومت تم امن پانے‬ ‫والوں میکں ہو (‪ )۳۱‬اپنا ہاتھ گریبان میں ڈالو تو بغیکر کسکی عیکب کے سفید نکل آئے گا اور خوف دور ہونے (کی وجکہ) سکے‬ ‫اپنکے بازو ککو اپنکی طرف سکیکڑلو۔ یکہ دو دلیلیکں تمہارے پروردگار ککی طرف سکے ہیکں (ان ککے سکاتھ) فرعون اور اس ککے‬ ‫درباریوں کے پاس جاؤ کہ وہ نافرمان لوگ ہیں (‪ )۳۲‬موسٰی نے کہا اے پروردگار اُن میں کا ایک شخص میرے ہاتھ سے قتل‬ ‫ہوچکا ہے سو مجھے خوف ہے کہ وہ (کہیں) مجھ کو مار نہ ڈالیں (‪ )۳۳‬اور ہارون (جو) میرا بھائی (ہے) اس کی زبان مجھ‬ ‫سکے زیادہ فصکیح ہے تکو اس ککو میرے سکاتھ مددگار بناککر بھیکج ککہ میری تصکدیق کرے مجھھے خوف ہے ککہ وہ میری لوگ‬ ‫تکذیب کریں گے (‪( )۳۴‬خدا نے) فرمایا ہم تمہارے بھائی سے تمہارے بازو مضبوط کریں گے اور تم دونوں کو غلبہ دیں گے‬ ‫تو ہماری نشانیوں کے سبب وہ تم تک پہنچ نہ سکیں گے (اور) تم اور جنہوں نے تمہاری پیروی کی غالب رہو گے (‪ )۳۵‬اور‬ ‫جب موسکٰی اُن کے پاس ہماری کھلی نشانیاں لےککر آئے تو وہ کہ نے لگے کہ یہ جادو ہے جو اُس نے بنا کھڑا کیا ہے اور یہ‬ ‫باتیکں ہم نکے اپنکے اگلے باپ دادا میکں تکو (کبھھی) سکنی نہیکں (‪ )۳۶‬اور موسکٰی نکے کہا ککہ میرا پروردگار اس شخکص ککو خوب‬ ‫جانتا ہے جو اس کی طرف سے حق لےکر آیا ہے اور جس کے لئے عاقبت کا گھر (یعنی بہشت) ہے۔ بیشک ظالم نجات نہیں‬ ‫پائیں گے (‪ )۳۷‬اور فرعون نے کہا کہ اے اہلِ دربار میں تمہارا اپنے سوا کسی کو خدا نہیں جانتا تو ہامان میرے لئے گارے کو‬ ‫آگ لگوا (کر اینٹیں پکوا) دو پھر ایک (اُونچا) محل بنادو تاکہ میں موسٰی کے خدا کی طرف چڑھ جاؤں اور میں تو اُسے‬ ‫جھو ٹا سمجھتا ہوں (‪ )۳۸‬اور وہ اور اس کے لشکر ملک میں ناحق مغرور ہورہے ت ھے اور خیال کرتے ت ھے کہ وہ ہماری‬ ‫طرف لوٹ کر نہیں آئیں گے (‪ )۳۹‬تو ہم نے اُن کو اور اُن کے لشکروں کو پکڑلیا اور دریا میں ڈال دیا۔ سو دیکھ لو ظالموں‬ ‫کا کیسا انجام ہوا (‪ )۴۰‬اور ہم نے ان کو پیشوا بنایا تھا وہ (لوگوں) کو دوزخ کی طرف بلتے تھے اور قیامت کے دن اُن کی‬ ‫مدد نہیکں ککی جائے گکی (‪ )۴۱‬اور اس دنیکا سکے ہم نکے اُن ککے پیچھھے لعنکت لگادی اور وہ قیامکت ککے روز بھھی بدحالوں میکں‬ ‫ہوں گے (‪ )۴۲‬اور ہم نے پہلی اُمتوں کے ہلک کرنے کے بعد موسٰی کو کتاب دی جو لوگوں کے لئے بصیرت اور ہدایت اور‬ ‫رحمت ہے تاکہ وہ نصیحت پکڑیں (‪ )۴۳‬اور جب ہم نے موسٰی کی طرف حکم بھیجا تو تم (طور کی) غرب کی طرف نہیں‬ ‫تھھے اور نکہ اس واقعکے ککے دیکھنکے والوں میکں تھھے (‪ )۴۴‬لیککن ہم نکے (موسکٰی ککے بعکد) کئی اُمتوں ککو پیدا کیکا پھھر ان پکر‬ ‫مدت طویل گذر گئی اور نہ تم مدین والوں میں رہنے والے تھے کہ ان کو ہماری آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے تھے۔ ہاں ہم ہی تو‬ ‫پیغمکبر بھیجنکے والے تھھے (‪ )۴۵‬اور نکہ تکم اس وقکت جکب ککہ ہم نکے (موسکٰی ککو) آواز دی طور ککے کنارے تھھے بلککہ (تمہارا‬ ‫بھیجا جانا) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے تاکہ تم اُن لوگوں کو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ہدایت کرنے وال نہ یں آیا‬ ‫ہدایت کرو تاکہ وہ نصیحت پکڑیں (‪ )۴۶‬اور (اے پیغمبر ہم نے تو کو اس لئے بھیجا ہے کہ) ایسا نہ ہو کہ اگر ان (اعمال) کے‬ ‫سبب جو اُن کے ہاتھ آگے بھیج چکے ہیں ان پر کوئی مصیبت واقع ہو تو یہ کہنے لگیں کہ اے پروردگار تو نے ہماری طرف‬ ‫کوئی پیغمبر کیوں نہ بھیجا کہ ہم تیری آیتوں کی پیروی کرنے اور ایمان لنے والوں میں ہوتے ( ‪ )۴۷‬پ ھر جب اُن کے پاس‬ ‫‪Page 153 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہماری طرف سکے حکق آپہنچکا تو کہنکے لگکے ککہ جیسکی (نشانیاں) موسکٰی کو ملی تھیکں ویسکی اس ککو کیوں نہیکں ملیں۔ کیکا جو‬ ‫(نشانیاں) پہلے موسٰی کو دی گئی تھ یں اُنہوں نے اُن سے کفر نہ یں کیا۔ کہ نے لگے کہ دونوں جادوگر ہ یں ایک دوسرے کے‬ ‫موافکق۔ اور بولے ککہ ہم سکب سکے منککر ہیکں (‪ )۴۸‬کہہ دو ککہ اگکر سکچے ہو تکو تکم خدا ککے پاس سکے کوئی کتاب لے آؤ جکو ان‬ ‫دونوں (کتابوں) سے بڑھ کر ہدایت کرنے والی ہو۔ تاکہ میں ب ھی اسی کی پیروی کروں (‪ )۴۹‬پ ھر اگر یہ تمہاری بات قبول‬ ‫نہ کریں تو جان لو کہ یہ صرف اپنی خواہشوں کی پیروی کرتے ہ یں۔ اور اس سے زیادہ کون گمراہ ہوگا جو خدا کی ہدایت‬ ‫کو چھوڑ کر اپنی خواہش کے پیچھے چلے۔ بیشک خدا ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا (‪ )۵۰‬اور ہم پے درپے اُن لوگوں کے‬ ‫پاس (ہدایت کی) باتیں بھیجتے رہے ہ یں تاکہ نصیحت پکڑ یں (‪ )۵۱‬جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی ت ھی وہ اس‬ ‫پکر ایمان لے آتکے ہیکں (‪ )۵۲‬اور جکب (قرآن) اُن ککو پڑھ ککر سکنایا جاتکا ہے تکو کہتکے ہیکں ککہ ہم اس پکر ایمان لے آئے بیشکک وہ‬ ‫ہمارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے اور ہم تو اس سے پہلے کے حکمبردار ہ یں (‪ )۵۳‬ان لوگوں کو دگنا بدلہ دیا جائے‬ ‫گکا کیونککہ صکبر کرتکے رہے ہیکں اور بھلئی ککے سکاتھ برائی ککو دور کرتکے ہیکں اور جکو (مال) ہم نکے اُن ککو دیکا ہے اس میکں‬ ‫سے خرچ کرتے ہ یں (‪ )۵۴‬اور جب بیہودہ بات سنتے ہ یں تو اس سے منہ پھ یر لیتے ہ یں اور کہ تے ہ یں کہ ہم کو ہمارے اعمال‬ ‫اور تم کو تمہارے اعمال۔ تکم کو سکلم۔ ہم جاہلوں کے خواسکتگار نہیکں ہ یں ( ‪( )۵۵‬اے محمدﷺ) تم جس کو دوسکت رکھتکے ہو‬ ‫اُسے ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ خدا ہی جس کو چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے اور وہ ہدایت پانیوالوں کو خوب جانتا ہے (‪ )۵۶‬اور‬ ‫کہ تے ہ یں کہ اگر ہم تمہارے ساتھ ہدایت کی پیروی کریں تو اپنے ملک سے اُچک لئے جائیں۔ کیا ہم نے اُن کو حرم میں جو‬ ‫امکن ککا مقام ہے جگکہ نہیکں دی۔ جہاں ہر قسکم ککے میوے پہنچائے جاتکے ہیکں (اور یکہ) رزق ہماری طرف سکے ہے لیککن ان میکں‬ ‫سے اکثر نہیں جانتے (‪ )۵۷‬اور ہم نے بہت سی بستیوں کو ہلک کر ڈال جو اپنی (فراخی) معیشت میں اترا رہے تھے۔ سو یہ‬ ‫اُن کے مکانات ہ یں جو اُن کے بعد آباد ہی نہ یں ہوئے مگر بہت کم۔ اور اُن کے پیچ ھے ہم ہی اُن کے وارث ہوئے ( ‪ )۵۸‬اور‬ ‫تمہارا پروردگار بستیوں کو ہلک نہ یں کیا کرتا۔ جب تک اُن کے بڑے شہر میں پیغمبر نہ بھ یج لے جو اُن کو ہماری آیتیں‬ ‫پڑھ پڑھ ککر سکنائے اور ہم بسکتیوں کو ہلک نہیکں کیا کرتکے مگکر اس حالت میں ککہ وہاں کے باشندے ظالم ہوں (‪ )۵۹‬اور جو‬ ‫چیکز تکم ککو دی گئی ہے وہ دنیکا ککی زندگکی ککا فائدہ اور اس ککی زینکت ہے۔ اور جکو خدا ککے پاس ہے وہ بہتکر اور باقکی رہنکے‬ ‫والی ہے۔ کیا تم سمجھتے نہیں؟ (‪ )۶۰‬بھل جس شخص سے ہم نے نیک وعدہ کیا اور اُس نے اُسے حاصل کرلیا تو کیا وہ اس‬ ‫شخکص ککا سکا ہے جکس ککو ہم نکے دنیکا ککی زندگکی ککے فائدے سکے بہرہ منکد کیکا پھھر وہ قیامکت ککے روز ان لوگوں میکں ہو جکو‬ ‫(ہمارے روبرو) حاضکر کئے جائیکں گکے (‪ )۶۱‬اور جکس روز خدا اُن ککو پکارے گکا اور کہے گکا ککہ میرے وہ شریکک کہاں ہیکں‬ ‫جن کا تمہ یں دعویٰ ت ھا (‪( )۶۲‬تو) جن لوگوں پر (عذاب کا) حکم ثابت ہوچکا ہوگا وہ کہ یں گے کہ ہمارے پروردگار یہ وہ‬ ‫لوگ ہیں جن کو ہم نے گمراہ کیا تھا۔ اور جس طرح ہم خود گمراہ ہوئے تھے اسی طرح اُن کو گمراہ کیا تھا (اب) ہم تیری‬ ‫طرف (متوجہ ہوکر) اُن سے بیزار ہوتے ہ یں یہ ہمیں نہ یں پوجتے ت ھے ( ‪ )۶۳‬اور کہا جائے گا کہ اپنے شریکوں کو بلؤ۔ تو‬ ‫وہ اُن کو پکاریں گے اور وہ اُن کو جواب نہ دے سکیں گے اور (جب) عذاب کو دیکھ لیں گے (تو تمنا کریں گے کہ) کاش وہ‬ ‫ہدایت یاب ہوتے (‪ )۶۴‬اور جس روز خدا اُن کو پکارے گا اور کہے گا کہ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا (‪ )۶۵‬تو وہ اس‬ ‫روز خبروں سے اندھے ہو جائیں گے‪ ،‬اور آپس میں کچھ بھی پوچھ نہ سکیں گے ( ‪ )۶۶‬لیکن جس نے توبہ کی اور ایمان لیا‬ ‫اور عمکل نیکک کئے تکو اُمیکد ہے ککہ وہ نجات پانکے والوں میکں ہو ( ‪ )۶۷‬اور تمہارا پروردگار جکو چاہتکا ہے پیدا کرتکا ہے اور‬ ‫(جسے چاہتا ہے) برگزیدہ کرلیتا ہے۔ ان کو اس کا اختیار نہیں ہے۔ یہ جو شرک کرتے ہیں خدا اس سے پاک وبالتر ہے ( ‪۶۸‬‬ ‫) اور ان کے سینے جو کچھ مخفی کرتے اور جو یہ ظاہر کرتے ہیں تمہارا پروردگار اس کو جانتا ہے (‪ )۶۹‬اور وہی خدا ہے‬ ‫اس کے سوا کوئی معبود نہیں دنیا اور آخرت میں اُسی کی تعریف ہے اور اُسی کا حکم اور اسی کی طرف تم لوٹائے جاؤ‬ ‫گے (‪ )۷۰‬کہو بھل دیکھو تو اگر خدا تم پر ہمیشہ قیامت کے دن تک رات (کی تاریکی) کئے رہے تو خدا کے سوا کون معبود‬ ‫ہے ہے جکو تکم ککو روشنکی ل دے تکو کیکا تکم سکنتے نہیکں؟ (‪ )۷۱‬کہو تکو بھل دیکھھو تکو اگکر خدا تکم پکر ہمیشکہ قیامکت تکک دن کئے‬ ‫رہے تکو خدا ککے سکوا کون معبود ہے ککہ تکم ککو رات ل دے جکس میکں تکم آرام کرو۔ تکو کیکا تکم دیکھتکے نہیکں؟ (‪ )۷۲‬اور اس نکے‬ ‫اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات کو اور دن کو بنایا تاکہ تم اس میں آرام کرو اور اس میں اس کا فضل تلش کرو اور تاکہ‬ ‫شکر کرو (‪ )۷۳‬اور جس دن وہ اُن کو پکارے گا اور کہے گا کہ میرے وہ شریک جن کا تمہ یں دعویٰ ت ھا کہاں گئے؟ ( ‪)۷۴‬‬ ‫اور ہم ہر ایک اُمت میں سے گواہ نکال لیں گے پ ھر کہ یں گے کہ اپنی دلیل پیش کرو تو وہ جان لیں گے کہ سچ بات خدا کی‬ ‫ہے اور جو کچھ وہ افتراء کیا کرتے تھے ان سے جاتا رہے گا (‪ )۷۵‬قارون موسٰی کی قوم میں سے تھا اور ان پر تعدّی کرتا‬ ‫‪Page 154 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تھا۔ اور ہم نے اس کو اتنے خزانے دیئے تھے کہ اُن کی کنجیاں ایک طاقتور جماعت کو اُٹھانی مشکل ہوتیں جب اس سے‬ ‫اس کی قوم نے کہا کہ اترائیے مت۔ کہ خدا اترانے والوں کو پسند نہیں کرتا (‪ )۷۶‬اور جو (مال) تم کو خدا نے عطا فرمایا ہے‬ ‫اس سے آخرت کی بھلئی طلب کیجئے اور دنیا سے اپنا حصہ نہ بھلئیے اور جیسی خدا نے تم سے بھلئی کی ہے (ویسی)‬ ‫تم بھی (لوگوں سے) بھلئی کرو۔ اور ملک میں طالب فساد نہ ہو۔ کیونکہ خدا فساد کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (‪)۷۷‬‬ ‫بول کہ یہ (مال) مجھے میری دانش (کے زور) سے مل ہے کیا اس کو معلوم نہیں کہ خدا نے اس سے پہلے بہت سی اُمتیں جو‬ ‫اس سے قوت میں بڑھ کر اور جمعیت میں بیشتر تھیں ہلک کر ڈالی ہیں۔ اور گنہگاروں سے اُن کے گناہوں کے بارے میں‬ ‫پوچ ھا نہ یں جائے گا (‪ )۷۸‬تو (ایک روز) قارون (بڑی) آرائش (اور ٹھا ٹھ) سے اپنی قوم کے سامنے نکل۔ جو لوگ دنیا‬ ‫ککی زندگکی ککے طالب تھھے کہنکے لگکے ککہ جیسکا (مال ومتاع) قارون ککو مل ہے کاش ایسکا ہی ہمیکں بھھی ملے۔ وہ تکو بڑا ہی‬ ‫صاحب نصیب ہے (‪ )۷۹‬اور جن لوگوں کو علم دیا گیا ت ھا وہ کہ نے لگے کہ تم پر افسوس۔ مومنوں اور نیکوکاروں کے لئے‬ ‫(جکو) ثواب خدا (ککے ہاں تیار ہے وہ) کہیکں بہتکر ہے اور وہ صکرف صکبر کرنکے والوں ہی ککو ملے گکا ( ‪ )۸۰‬پکس ہم نکے قارون‬ ‫کو اور اس کے گھر کو زمین میں دھنسا دیا تو خدا کے سوا کوئی جماعت اس کی مددگار نہ ہوسکی۔ اور نہ وہ بدلہ لے سکا‬ ‫(‪ )۸۱‬اور وہ لوگ جو کل اُس کے رتبے کی تمنا کرتے تھے صبح کو کہنے لگے ہائے شامت! خدا ہی تو اپنے بندوں میں سے‬ ‫جس کے لئے چاہتا ہے رزق فراخ کر دیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے۔ اگر خدا ہم پر احسان نہ کرتا تو‬ ‫ہمیں ب ھی دھنسا دیتا۔ ہائے خرابی! کافر نجات نہ یں پا سکتے (‪ )۸۲‬وہ (جو) آخرت کا گ ھر (ہے) ہم نے اُسے اُن لوگوں کے‬ ‫لئے (تیار) ککر رکھھا ہے جکو ملک میکں ظلم اور فسکاد ککا ارادہ نہیکں رکھتکے اور انجام (نیکک) تکو پرہیزگاروں ہی ککا ہے (‪)۸۳‬‬ ‫جو شخص نیکی لے کر آئے گا اس کے لئے اس سے بہتر (صلہ موجود) ہے اور جو برائی لئے گا تو جن لوگوں نے برے کام‬ ‫کئے ان ککو بدلہ بھھی اسکی طرح ککا ملے گکا جکس طرح ککے وہ کام کرتکے تھھے (‪( )۸۴‬اے پیغمکبر) جکس (خدا) نکے تکم پکر قرآن‬ ‫(ککے احکام) ککو فرض کیکا ہے وہ تمہیکں بازگشکت ککی جگکہ لوٹھا دے گکا۔ کہہ دو ککہ میرا پروردگار اس شخکص ککو بھھی خوب‬ ‫جانتا ہے جو ہدایت لےکر آیا اور (اس کو بھی) جو صریح گمراہی میں ہے (‪ )۸۵‬اور تمہیں اُمید نہ تھی کہ تم پر کتاب نازل‬ ‫ککی جائے گکی۔ مگکر تمہارے پروردگار ککی مہربانکی سکے (نازل ہوئی) تکو تکم ہرگکز کافروں ککے مددگار نکہ ہونکا (‪ )۸۶‬اور وہ‬ ‫تمہیں خدا کی آیتوں کی تبلیغ سے بعد اس کے کہ وہ تم پر نازل ہوچکی ہیں روک نہ دیں اور اپنے پروردگار کو پکارتے رہو‬ ‫اور مشرکوں میکں ہرگکز نکہ ہو جیکو (‪ )۸۷‬اور خدا ککے سکاتھ کسکی اور ککو معبود (سکمجھ ککر) نکہ پکارنکا اس ککے سکوا کوئی‬ ‫معبود نہیں۔ اس کی ذات (پاک) کے سوا ہر چیز فنا ہونے والی ہے۔ اسی کا حکم ہے اور اسی کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے‬ ‫(‪)۸۸‬‬

‫‪Page 155 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة العَنکبوت‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الم (‪ )۱‬کیا لوگ یہ خیال کئے ہوئے ہیں کہ صرف یہ کہنے سے کہ ہم ایمان لے آئے چھوڑ دیئے جائیں گے اور اُن کی آزمائش‬ ‫نہیں کی جائے گی (‪ )۲‬اور جو لوگ اُن سے پہلے ہو چکے ہیں ہم نے اُن کو بھی آزمایا تھا (اور ان کو بھی آزمائیں گے) سو‬ ‫خدا اُن ککو ضرور معلوم کریکں گکے جکو (اپنکے ایمان میکں) سکچے ہیکں اور اُن ککو بھھی جکو جھوٹھے ہیکں ( ‪ )۳‬کیکا وہ لوگ جکو‬ ‫برے کام کرتے ہیں یہ سمجھے ہوئے ہیں کہ یہ ہمارے قابو سے نکل جائیں گے۔ جو خیال یہ کرتے ہیں برا ہے (‪ )۴‬جو شخص‬ ‫خدا کی ملقات کی اُمید رکھتا ہو خدا کا (مقرر کیا ہوا) وقت ضرور آنے وال ہے۔ اور وہ سننے وال اور جاننے وال ہے (‪)۵‬‬ ‫اور جو شخص محنت کرتا ہے تو اپنے ہی فائدے کے لئے محنت کرتا ہے۔ اور خدا تو سارے جہان سے بےپروا ہے (‪ )۶‬اور‬ ‫جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے ہم ان کے گناہوں کو اُن سے دور کردیں گے اور ان کو ان کے اعمال کا بہت‬ ‫اچھھا بدلہ دیکں گکے (‪ )۷‬اور ہم نکے انسکان ککو اپنکے ماں باپ ککے سکاتھ نیکک سکلوک کرنکے ککا حککم دیکا ہے۔ ( اے مخاطکب) اگکر‬ ‫تیرے ماں باپ تیرے درپکے ہوں ککہ تکو میرے سکاتھ کسکی ککو شریکک بنائے جکس ککی حقیقکت ککی تجھھے واقفیکت نہیکں۔ تکو ان ککا‬ ‫کہنا نہ مانیو۔ تم( سب) کو میری طرف لوٹ کر آنا ہے۔ پھر جو کچھ تم کرتے تھے میں تم کو جتا دوں گا ( ‪ )۸‬اور جو لوگ‬ ‫ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو ہم نیک لوگوں میں داخل کریں گے (‪ )۹‬اور بعض لوگ ایسے ہیں جو کہ تے ہیں‬ ‫ککہ ہم خدا پکر ایمان لئے جکب اُن ککو خدا (ککے رسکتے) میکں کوئی ایذا پہنچتکی ہے تکو لوگوں ککی ایذا ککو (یوں) سکمجھتے ہیکں‬ ‫جیسے خدا کا عذاب۔ اگر تمہارے پروردگار کی طرف سے مدد پہنچے تو کہتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ تھے۔ کیا جو اہل عالم‬ ‫کے سینوں میں ہے خدا اس سے واقف نہ یں؟ (‪ )۱۰‬اور خدا اُن کو ضرور معلوم کرے گا جو (سچے) مومن ہ یں اور منافقوں‬ ‫ککو بھھی معلوم کرککے رہے گکا (‪ )۱۱‬اور جکو کافکر ہیکں وہ مومنوں سکے کہتکے ہیکں ککہ ہمارے طریکق ککی پیروی کرو ہم تمہارے‬ ‫گناہ ُاٹھالیں گے۔ حالنکہ وہ اُن کے گناہوں کا کچھ بھی بوجھ ُاٹھانے والے نہیں۔ کچھ شک نہیں کہ یہ جھوٹے ہیں ( ‪۱۲‬‬ ‫) اور یہ اپنے بوجھ بھی اُٹھائیں گے اور اپنے بوجھوں کے ساتھ اور (لوگوں کے) بوجھ بھی۔ اور جو بہتان یہ باندھتے رہے‬ ‫قیامکت ککے دن اُن ککی اُن سکے ضرور پرسکش ہوگکی ( ‪ )۱۳‬اور ہم نکے نوحک ککو اُن ککی قوم کک ی طرف بھیجکا تکو وہ ان میکں‬ ‫پچاس برس ککم ہزار برس رہے پھھر اُن ککو طوفان (ککے عذاب) نکے آپکڑا۔ اور وہ ظالم تھھے ( ‪ )۱۴‬پھھر ہم نکے نوحک ککو‬ ‫ہھھھھوں‬ ‫اور کشتکی والوں ککو نجات دی اور کشتکی ککو اہل عالم ککے لئے نشانکی بنکا دیکا (‪ )۱۵‬اور ابراہیمک ککو (یاد کرو) جکب اُن‬ ‫نے اپنی قوم سے کہا کہ خدا کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اگر تم سمجھ رکھ تے ہو تو یہ تمہارے حق میں بہ تر ہے (‪)۱۶‬‬ ‫تکو تکم خدا ککو چھوڑ ککر بتوں ککو پوجتکے اور طوفان باندھتکے ہو تکو جکن لوگوں ککو تکم خدا ککے سکوا پوجتکے ہو وہ تکم ککو رزق‬ ‫دینکے ککا اختیار نہیکں رکھتکے پکس خدا ہی ککے ہاں سکے رزق طلب کرو اور اسکی ککی عبادت کرو اور اسکی ککا شککر کرو اسکی‬ ‫کی طرف تم لوٹ کر جاؤ گے (‪ )۱۷‬اور اگر تم (میری) تکذیب کرو تو تم سے پہلے بھی اُمتیں (اپنے پیغمبروں کی) تکذیب‬ ‫کرچککی ہیکں۔ اور پیغمکبر ککے ذمکے کھول ککر سکنا دینکے ککے سکوا اور کچکھ نہیکں ( ‪ )۱۸‬کیکا اُنہوں نکے نہیکں دیکھھا ککہ خدا ککس‬ ‫طرح خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا پھر (کس طرح) اس کو بار بار پیدا کرتا رہتا ہے۔ یہ خدا کو آسان ہے (‪ )۱۹‬کہہ دو کہ ملک‬ ‫میکں چلو پھرو اور دیکھھو ککہ اس نکے ککس طرح خلقکت ککو پہلی دفعکہ پیدا کیکا ہے پھھر خدا ہی پچھلی پیدائش پیدا کرے گکا۔‬ ‫بےشککک خدا ہر چیککز پککر قادر ہے (‪ )۲۰‬وہ جس کے چاہے عذاب دے اور جککس پککر چاہے رحککم کرے۔ اور اُسککی کککی طرف تککم‬ ‫لوٹائے جاؤ گے (‪ )۲۱‬اور تم (اُس کو) نہ زمین میں عاجز کرسکتے ہو نہ آسمان میں اور نہ خدا کے سوا تمہارا کوئی دوست‬ ‫ہے اور نکہ مددگار (‪ )۲۲‬اور جکن لوگوں نکے خدا ککی آیتوں سکے اور اس ککے ملنکے سکے انکار کیکا وہ میری رحمکت سکے نااُمیکد‬ ‫ہوگئے ہیں اور ان کو درد دینے وال عذاب ہوگا (‪ )۲۳‬تو اُن کی قوم کے لوگ جواب میں بولے تو یہ بولے کہ اُسے مار ڈالو یا‬ ‫جل دو۔ مگر خدا نے اُن کو آگ (کی سوزش) سے بچالیا۔ جو لوگ ایمان رکھتے ہیں اُن کے لئے اس میں نشانیاں ہیں ( ‪)۲۴‬‬ ‫اور ابراہیم نے کہا کہ تم جو خدا کو چھوڑ کر بتوں کو لے بیٹھے ہو تو دنیا کی زندگی میں باہم دوستی کے لئے (مگر) پھر‬ ‫قیامت کے دن تم ایک دوسرے (کی دوستی) سے انکار کر دو گے اور ایک دوسرے پر لعنت بھیجو گے اور تمہارا ٹھکانا‬ ‫دوزخ ہوگکا اور کوئی تمہارا مددگار نکہ ہوگکا (‪ )۲۵‬پکس اُن پکر (ایکک) لوط ایمان لئے اور (ابراہیکم) کہنکے لگکے ککہ میکں اپنکے‬ ‫‪Page 156 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫پروردگار کککی طرف ہجرت کرن کے وال ہوں۔ بیشککک وہ غالب حکمککت وال ہے (‪ )۲۶‬اور ہم ن کے اُن کککو اسککحٰق اور یعقوب‬ ‫بخشے اور اُن کی اولد میں پیغمبری اور کتاب (مقرر) کر دی اور ان کو دنیا میں بھی اُن کا صلہ عنایت کیا اور وہ آخرت‬ ‫میں ب ھی نیک لوگوں میں ہوں گے (‪ )۲۷‬اور لوط (کو یاد کرو) جب اُنہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم (عجب) بےحیائی کے‬ ‫مرتکب ہوتے ہو۔ تم سے پہلے اہل عالم میں سے کسی نے ایسا کام نہ یں کیا (‪ )۲۸‬تم کیوں (لذت کے ارادے سے) لونڈوں کی‬ ‫طرف مائل ہوتے اور (مسافروں کی) رہزنی کرتے ہو اور اپنی مجلسوں میں ناپسندیدہ کام کرتے ہو۔ تو اُن کی قوم کے لوگ‬ ‫جواب میکں بولے تکو یکہ بولے ککہ اگکر تکم سکچے ہو تکو ہم پکر عذاب لے آؤ (‪ )۲۹‬لوط نکے کہا ککہ اے میرے پروردگار ان مفسکد‬ ‫لوگوں کے مقابلے میں مجھے نصرت عنایت فرما (‪ )۳۰‬اور جب ہمارے فرشتے ابراہ یم کے پاس خوشی کی خبر لے کر آئے‬ ‫تو کہنے لگے کہ ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلک کر دینے والے ہیں کہ یہاں کے رہنے والے نافرمان ہیں (‪ )۳۱‬ابراہیم نے کہا‬ ‫ککہ اس میکں تکو لوط بھھی ہیکں۔ وہ کہنکے لگکے ککہ جکو لوگ یہاں (رہتکے) ہیکں ہمیکں سکب معلوم ہیکں۔ ہم اُن ککو اور اُن ککے گھھر‬ ‫والوں کو بچالیں گے بجز اُن کی بیوی کے وہ پیچھے رہنے والوں میں ہوگی ( ‪ )۳۲‬اور جب ہمارے فرشتے لوط کے پاس آئے‬ ‫تو وہ اُن (کی وجہ) سے ناخوش اور تنگ دل ہوئے۔ فرشتوں نے کہا کچھ خوف نہ کیجئے۔ اور نہ رنج کیجئے ہم آپ کو اور‬ ‫آپ کے گھر والوں کو بچالیں گے مگر آپ کی بیوی کہ پیچھے رہنے والوں میں ہوگی ( ‪ )۳۳‬ہم اس بستی کے رہنے والوں پر‬ ‫اس سبب سے کہ یہ بدکرداری کرتے رہے ہ یں آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہ یں (‪ )۳۴‬اور ہم نے سمجھنے والے لوگوں‬ ‫کے لئے اس بستی سے ایک کھلی نشانی چھوڑ دی (‪ )۳۵‬اور مدین کی طرف اُن کے بھائی شعیب کو (بھیجا) تو اُنہوں نے‬ ‫کہا (اے قوم) خدا کی عبادت کرو اور پچھلے دن کے آنے کی اُمید رکھو اور ملک میں فساد نہ مچاؤ ( ‪ )۳۶‬مگر اُنہوں نے اُن‬ ‫کو جھوٹا سمجھا سو اُن کو زلزلے (کے عذاب) نے آپکڑا اور وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے ( ‪ )۳۷‬اور عاد اور‬ ‫ثمود کو بھی (ہم نے ہلک کر دیا) چنانچہ اُن کے (ویران گھر) تمہاری آنکھوں کے سامنے ہیں اور شیطان نے اُن کے اعمال‬ ‫ان کو آراستہ کر دکھائے اور ان کو (سیدھے) رستے سے روک دیا۔ حالنکہ وہ دیکھ نے والے (لوگ )ت ھے (‪ )۳۸‬اور قارون‬ ‫اور فرعون اور ہامان کو بھی (ہلک کر دیا) اور اُن کے پاس موسٰی کھلی نشانی لےکر آئے تو وہ ملک میں مغرور ہوگئے‬ ‫اور ہمارے قابکو سکے نککل جانکے والے نہ ت ھے (‪ )۳۹‬تو ہم نکے سکب کو اُن کے گناہوں ککے سکبب پککڑ لیکا۔ سو ان میں کچکھ تو‬ ‫ایسے تھے جن پر ہم نے پتھروں کا مینھہ برسایا۔ اور کچھ ایسے تھے جن کو چنگھاڑ نے آپکڑا اور کچھ ایسے تھے جن کو‬ ‫ہم نے زمین میں دھنسا دیا۔ اور کچھ ایسے ت ھے جن کو غرق کر دیا اور خدا ایسا نہ ت ھا کہ اُن پر ظلم کرتا لیکن وہی اپنے‬ ‫آپ پر ظلم کرتے تھے (‪ )۴۰‬جن لوگوں نے خدا کے سوا (اوروں کو) کارساز بنا رکھا ہے اُن کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ‬ ‫وہ ب ھی ایک (طرح کا) گ ھر بناتی ہے۔ اور کچھ شک نہ یں کہ تمام گھروں سے کمزور مکڑی کا گ ھر ہے کاش یہ (اس بات‬ ‫کو) جانتے (‪ )۴۱‬یہ جس چیز کو خدا کے سوا پکارتے ہیں (خواہ) وہ کچھ ہی ہو خدا اُسے جانتا ہے۔ اور وہ غالب اور حکمت‬ ‫وال ہے (‪ )۴۲‬اور یہ مثالیں ہم لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے بیان کرتے ہیں اور اُسے تو اہلِ دانش ہی سمجھتے ہیں ( ‪)۴۳‬‬ ‫خدا نے آسمانوں اور زمین کو حکمت کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ کچھ شک نہیں کہ ایمان والوں کے لئے اس میں نشانی ہے ( ‪)۴۴‬‬ ‫(اے محمدﷺ! یہ) کتاب جو تمہاری طرف وحی کی گئی ہے اس کو پڑھا کرو اور نماز کے پابند رہو۔ کچھ شک نہیں کہ نماز‬ ‫بےحیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے۔ اور خدا کا ذکر بڑا (اچ ھا کام) ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اُسے جانتا ہے (‬ ‫‪ )۴۵‬اور اہلِ کتاب سے جھگڑا نہ کرو مگر ایسے طریق سے کہ نہایت اچھا ہو۔ ہاں جو اُن میں سے بےانصافی کریں (اُن کے‬ ‫ساتھ اسی طرح مجادلہ کرو) اور کہہ دو کہ جو (کتاب) ہم پر اُتری اور جو (کتابیں) تم پر اُتریں ہم سب پر ایمان رکھتے ہیں‬ ‫اور ہمارا اور تمہارا معبود ایککک ہی ہے اور ہم اُسککی ککے فرمانککبردار ہیکں ( ‪ )۴۶‬اور اسککی طرح ہم نکے تمہاری طرف کتاب‬ ‫اُتاری ہے۔ تو جن لوگوں کو ہم نے کتابیں دی تھیں وہ اس پر ایمان لے آتے ہیں۔ اور بعض ان( مشرک) لوگوں میں سے بھی‬ ‫اس پر ایمان لے آتے ہ یں۔ اور ہماری آیتوں سے وہی انکار کرتے ہ یں جو کافر (ازلی) ہ یں (‪ )۴۷‬اور تم اس سے پہلے کوئی‬ ‫کتاب نہیں پڑھتے تھے اور نہ اُسے اپنے ہاتھ سے لکھ ہی سکتے تھے ایسا ہوتا تو اہلِ باطل ضرور شک کرتے ( ‪ )۴۸‬بلکہ یہ‬ ‫روشن آیتیں ہیں۔ جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے اُن کے سینوں میں (محفوظ) اور ہماری آیتوں سے وہی لوگ انکار کرتے ہیں‬ ‫جو بےانصاف ہیں (‪ )۴۹‬اور (کافر) کہ تے ہیں کہ اس پر اس کے پروردگار کی طرف سے نشانیاں کیوں نازل نہیں ہوئیں کہہ‬ ‫دو کہ نشانیاں تو خدا ہی کے پاس ہیں۔ اور میں تو کھلم کھل ہدایت کرنے وال ہوں (‪ )۵۰‬کیا اُن لوگوں کے لئے یہ کافی نہیں‬ ‫کہ ہم نے تم پر کتاب نازل کی جو اُن کو پڑھ کر سنائی جاتی ہے۔ کچھ شک نہ یں کہ مومن لوگوں کے لیے اس میں رحمت‬ ‫اور نصیحت ہے (‪ )۵۱‬کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان خدا ہی گواہ کافی ہے جو چیز آسمانوں میں اور زمین میں ہے وہ‬ ‫‪Page 157 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سب کو جانتا ہے۔ اور جن لوگوں نے باطل کو مانا اور خدا سے انکار کیا وہی نقصان ُاٹھانے والے ہ یں ( ‪ )۵۲‬اور یہ لوگ‬ ‫تم سے عذاب کے لئے جلدی کر رہے ہیں۔ اگر ایک وقت مقرر نہ( ہو چکا) ہوتا تو اُن پر عذاب آبھی گیا ہوتا۔ اور وہ (کسی‬ ‫وقت میں) اُن پر ضرور ناگہاں آکر رہے گا اور اُن کو معلوم بھی نہ ہوگا ( ‪ )۵۳‬یہ تم سے عذاب کے لئے جلدی کررہے ہیں۔‬ ‫اور دوزخ تو کافروں کو گھ یر لینے والی ہے (‪ )۵۴‬جس دن عذاب اُن کو اُن کے اُوپر سے اور نیچے سے ڈھانک لے گا اور‬ ‫(خدا) فرمائے گکا ککہ جکو کام تکم کیکا کرتکے تھھے (اب) اُن ککا مزہ چکھھو ( ‪ )۵۵‬اے میرے بندو جکو ایمان لئے ہو میری زمیکن‬ ‫فراخ ہے تکو میری ہی عبادت کرو (‪ )۵۶‬ہر متنفکس موت ککا مزہ چکھنکے وال ہے۔ پھھر تکم ہماری ہی طرف لوٹ ککر آؤ گکے (‬ ‫‪ )۵۷‬اور جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کو ہم بہشت کے اُونچے اُونچے محلوں میں جگہ دیں گے۔ جن کے‬ ‫نیچے نہریں بہ رہی ہ یں۔ ہمیشہ ان میں رہ یں گے۔ (نیک )عمل کرنے والوں کا (یہ) خوب بدلہ ہے (‪ )۵۸‬جو صبر کرتے اور‬ ‫اپنے پروردگار پر بھروسہ رکھتے ہیں (‪ )۵۹‬اور بہت سے جانور ہیں جو اپنا رزق اُٹھائے نہیں پھرتے خدا ہی ان کو رزق‬ ‫دیتا ہے اور تم کو بھی۔ اور وہ سننے وال اور جاننے وال ہے (‪ )۶۰‬اور اگر اُن سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے‬ ‫پیدا کیا۔ اور سورج اور چاند کو کس نے (تمہارے) زیر فرمان کیا تو کہہ دیں گے خدا نے۔ تو پھر یہ کہاں اُلٹے جا رہے ہیں‬ ‫(‪ )۶۱‬خدا ہی اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا ہے روزی فراخ کر دیتا ہے اور جس کے لئے چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے‬ ‫بیشک خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪ )۶۲‬اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمان سے پانی کس نے نازل فرمایا پھر اس سے زمین‬ ‫کو اس کے مرنے کے بعد (کس نے) زندہ کیا تو کہہ دیں گے کہ خدا نے۔ کہہ دو کہ خدا کا شکر ہے۔ لیکن ان میں اکثر نہ یں‬ ‫سمجھتے (‪ )۶۳‬اور یہ دنیا کی زندگی تو صرف کھیل اور تماشہ ہے اور( ہمیشہ کی) زندگی (کا مقام) تو آخرت کا گھر ہے۔‬ ‫کاش یہ (لوگ) سمجھتے (‪ )۶۴‬پھر جب یہ کشتی میں سوار ہوتے ہیں تو خدا کو پکارتے (اور) خالص اُسی کی عبادت کرتے‬ ‫ہیں۔ لیکن جب وہ اُن کو نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو جھٹ شرک کرنے لگے جاتے ہیں ( ‪ )۶۵‬تاکہ جو ہم نے اُن‬ ‫کو بخشا ہے اُس کی ناشکری کریں اور فائدہ اٹھائیں (سو خیر) عنقریب اُن کو معلوم ہوجائے گا ( ‪ )۶۶‬کیا اُنہوں نے نہ یں‬ ‫دیکھا کہ ہم نے حرم کو مقام امن بنایا ہے اور لوگ اس کے گرد ونواح سے اُچک لئے جاتے ہیں۔ کیا یہ لوگ باطل پر اعتقاد‬ ‫رکھ تے ہ یں اور خدا کی نعمتوں کی ناشکری کرتے ہ یں (‪ )۶۷‬اور اس سے ظالم کون جو خدا پر جھوٹ بہتان باند ھے یا جب‬ ‫حکق بات اُس ککے پاس آئے تکو اس ککی تکذیکب کرے۔ کیکا کافروں ککا ٹھکانکا جہنکم میکں نہیکں ہے؟ (‪ )۶۸‬اور جکن لوگوں نکے‬ ‫ہمارے لئے کوشش کی ہم اُن کو ضرور اپنے رستے دکھا دیں گے۔ اور خدا تو نیکو کاروں کے ساتھ ہے ( ‪)۶۹‬‬

‫‪Page 158 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الرّوم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓمکٓ (‪( )۱‬اہلِ ) روم مغلوب ہوگئے ( ‪ )۲‬نزدیکک ککے ملک میکں اور وہ مغلوب ہونکے ککے بعکد عنقریکب غالب آجائیکں گکے (‪)۳‬‬ ‫چند ہی سال میں پہلے ب ھی اور پیچ ھے ب ھی خدا ہی کا حکم ہے اور اُس روز مومن خوش ہوجائیں گے ( ‪( )۴‬یعنی) خدا کی‬ ‫مدد س کے۔ وہ جس کے چاہتککا ہے مدد دیتککا ہے اور وہ غالب (اور) مہربان ہے (‪( )۵‬ی کہ) خدا کککا وعدہ (ہے) خدا اپن کے وعدے ک کے‬ ‫خلف نہیکں کرتکا لیککن اکثکر لوگ نہیکں جانتکے (‪ )۶‬یکہ تکو دنیکا ککی ظاہری زندگکی ککو جانتکے ہیکں۔ اور آخرت (ککی طرف) سکے‬ ‫غافل ہیں (‪ )۷‬کیا اُنہوں نے اپنے دل میں غور نہیں کیا۔ کہ خدا نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان دونوں کے درمیان‬ ‫ہے اُن کو حکمت سے اور ایک وقت مقرر تک کے لئے پیدا کیا ہے۔ اور بہت سے لوگ اپنے پروردگار سے ملنے کے قائل ہی‬ ‫نہیں (‪ )۸‬کیا اُن لوگوں نے ملک میں سیر نہیں کی (سیر کرتے )تو دیکھ لیتے کہ جو لوگ اُن سے پہلے تھے ان کا انجام کیسے‬ ‫ہوا۔ وہ اُن سے زورو قوت میں کہیں زیادہ تھے اور اُنہوں نے زمین کو جوتا اور اس کو اس سے زیادہ آباد کیا تھا جو اُنہوں‬ ‫نے آباد کیا۔ اور اُن کے پاس اُن کے پیغمبر نشانیاں لےکر آتے رہے تو خدا ایسا نہ تھا کہ اُن پر ظلم کرتا۔ بلکہ وہی اپنے آپ‬ ‫پر ظلم کرتے تھے (‪ )۹‬پھر جن لوگوں نے برائی کی اُن کا انجام بھی برا ہوا اس لیے کہ خدا کی آیتوں کو جھٹلتے اور اُن‬ ‫کی ہنسی اُڑاتے رہے تھے ( ‪ )۱۰‬خدا ہی خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا ہے وہی اس کو پھر پیدا کرے گا پھر تم اُسی کی طرف‬ ‫لوٹ جاؤ گکے (‪ )۱۱‬اور جکس دن قیامکت برپکا ہوگکی گنہگار نااُمیکد ہوجائیکں گکے ( ‪ )۱۲‬اور ان ککے (بنائے ہوئے) شریکوں میکں‬ ‫سے کوئی ان کا سفارشی نہ ہوگا اور وہ اپنے شریکوں سے نامعتقد ہوجائیں گے (‪ )۱۳‬اور جس دن قیامت برپا ہوگی اس روز‬ ‫وہ الگ الگ فرقے ہوجائیں گے (‪ )۱۴‬تو جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے وہ (بہ شت کے) باغ میں خوش حال‬ ‫ہوں گے (‪ )۱۵‬اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلیا۔ وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے (‪)۱۶‬‬ ‫تو جس وقت تم کو شام ہو اور جس وقت صبح ہو خدا کی تسبیح کرو (یعنی نماز پڑھو) ( ‪ )۱۷‬اور آسمانوں اور زمین میں‬ ‫اُسی کی تعریف ہے۔ اور تیسرے پہر بھی اور جب دوپہر ہو (اُس وقت بھی نماز پڑھا کرو) ( ‪ )۱۸‬وہی زندے کو مردے سے‬ ‫نکالتا اور (وہی) مردے کو زندے سے نکالتا ہے اور( وہی) زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ اور اسی طرح تم‬ ‫(دوبارہ زمین میں سے) نکالے جاؤ گے (‪ )۱۹‬اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ اُس نے تمہ یں م ٹی سے‬ ‫پیدا کیکا۔ پھھر اب تکم انسکان ہوککر جکا بجکا پھیکل رہے ہو (‪ )۲۰‬اور اسکی ککے نشانات (اور تصکرفات) میکں سکے ہے ککہ اُس نکے‬ ‫تمہارے لئے تمہاری ہی جنکس ککی عورتیکں پیدا کیکں تاککہ اُن ککی طرف (مائل ہوککر) آرام حاصکل کرو اور تکم میکں محبکت اور‬ ‫مہربانکی پیدا ککر دی جکو لوگ غور کرتکے ہیکں اُن ککے لئے ان باتوں میکں (بہت سکی) نشانیاں ہیکں ( ‪ )۲۱‬اور اسکی ککے نشانات‬ ‫(اور تصرفات) میں سے ہے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا جدا جدا ہونا۔ اہلِ دانش کے‬ ‫لیے ان (باتوں) میں (بہت سی) نشانیاں ہ یں (‪ )۲۲‬اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے تمہارا رات اور دن میں‬ ‫سونا اور اُس کے فضل کا تلش کرنا۔ جو لوگ سنتے ہ یں اُن کے لیے ان باتوں میں (بہت سی) نشانیاں ہ یں ( ‪ )۲۳‬اور اسی‬ ‫کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ تم کو خوف اور اُمید دلنے کے لئے بجلی دکھاتا ہے اور آسمان سے مینھہ برساتا‬ ‫ہے۔ پھھر زمیکن ککو اس ککے مکر جانکے ککے بعکد زندہ (و شاداب) ککر دیتکا ہے۔ عقکل والوں ککے لئے ان (باتوں) میکں (بہت سکی)‬ ‫نشانیاں ہیں (‪ )۲۴‬اور اسی کے نشانات (اور تصرفات) میں سے ہے کہ آسمان اور زمین اس کے حکم سے قائم ہیں۔ پھر جب‬ ‫وہ تکم ککو زمیکن میکں سکے (نکلنکے ککے لئے) آواز دے گکا تکو تکم جھھٹ نککل پڑو گکے (‪ )۲۵‬اور آسکمانوں اور زمیکن میکں (جتنکے‬ ‫فرشتے اور انسان وغیرہ ہ یں) اسی کے( مملوک )ہیں (اور) تمام اس کے فرمانبردار ہ یں (‪ )۲۶‬اور وہی تو ہے جو خلقت کو‬ ‫پہلی دفعہ پیدا کرتا ہے پ ھر اُسے دوبارہ پیدا کرے گا۔ اور یہ اس کو بہت آسان ہے۔ اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان‬ ‫بہت بلنکد ہے۔ اور وہ غالب حکمکت وال ہے (‪ )۲۷‬وہ تمہارے لئے تمہارے ہی حال ککی ایکک مثال بیان فرماتکا ہے ککہ بھل جکن‬ ‫(لونڈی غلموں) کے تم مالک ہو وہ اس (مال) میں جو ہم نے تم کو عطا فرمایا ہے تمہارے شریک ہیں‪ ،‬اور (کیا )تم اس میں‬ ‫(اُن کو اپنے) برابر (مالک سمجھتے) ہو( اور کیا) تم اُن سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو‪ ،‬اسی طرح‬ ‫عقل والوں کے لئے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں (‪ )۲۸‬مگر جو ظالم ہیں بےسمجھے اپنی خواہشوں کے پیچھے‬ ‫‪Page 159 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫چلتکے ہیکں تکو جکس ککو خدا گمراہ کرے اُسکے کون ہدایکت دے سککتا ہے؟ اور ان ککا کوئی مددگار نہیکں ( ‪ )۲۹‬تکو تکم ایکک طرف‬ ‫کے ہوکر دین (خدا کے رستے) پر سیدھا منہ کئے چلے جاؤ (اور) خدا کی فطرت کو جس پر اُس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے‬ ‫(اختیار کئے رہو) خدا کی بنائی ہوئی (فطرت) میں تغیر وتبدل نہ یں ہو سکتا۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہ یں جانتے‬ ‫(‪( )۳۰‬مومنو) اُسی (خدا )کی طرف رجوع کئے رہو اور اس سے ڈرتے رہو اور نماز پڑھ تے رہو اور مشرکوں میں نہ ہونا‬ ‫(‪( )۳۱‬اور نکہ) اُن لوگوں میکں (ہونکا) جنہوں نکے اپنکے دیکن ککو ٹکڑے ٹکڑے ککر دیکا اور (خود) فرقکے فرقکے ہو گئے۔ سکب‬ ‫فرقے اسی سے خوش ہیں جو اُن کے پاس ہے ( ‪ )۳۲‬اور جب لوگوں کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پروردگار کو پکارتے اور‬ ‫اسی کی طرف رجوع ہوتے ہیں۔ پھر جب وہ ان کو اپنی رحمت کا مزا چکھاتا ہے تو ایک فرقہ اُن میں سے اپنے پروردگار‬ ‫سے شرک کرنے لگتا ہے (‪ )۳۳‬تاکہ جو ہم نے ان کو بخشا ہے اُس کی ناشکری کریں سو (خیر) فائدے اُٹھالو عنقریب تم کو‬ ‫(اس کا انجام) معلوم ہو جائے گا (‪ )۳۴‬کیا ہم نے ان پر کوئی ایسی دلیل نازل کی ہے کہ اُن کو خدا کے ساتھ شرک کرنا بتاتی‬ ‫ہے (‪ )۳۵‬اور جب ہم لوگوں کو اپنی رحمت کا مزا چکھاتے ہیں تو اُس سے خوش ہو جاتے ہیں اور اگر اُن کے عملوں کے‬ ‫سبب جو اُن کے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں کوئی گزند پہنچے تو نااُمید ہو کر رہ جاتے ہیں ( ‪ )۳۶‬کیا اُنہوں نے نہیں دیکھا کہ‬ ‫خدا ہی جکس ککے لئے چاہتکا ہے رزق فراخ کرتکا ہے اور( جکس ککے لئے چاہتکا ہے) تنکگ کرتکا ہے۔ بیشکک اس میکں ایمان لنکے‬ ‫والوں ککے لئے نشانیاں ہیکں (‪ )۳۷‬تکو اہلِ قرابکت اور محتاجوں اور مسکافروں ککو ان ککا حکق دیتکے رہو۔ جکو لوگ رضائے خدا‬ ‫ککے طالب ہیکں یکہ اُن ککے حکق میکں بہتکر ہے۔ اور یہی لوگ نجات حاصکل کرنکے والے ہیکں ( ‪ )۳۸‬اور جکو تکم سکود دیتکے ہو ککہ‬ ‫لوگوں کے مال میں افزائش ہو تو خدا کے نزدیک اس میں افزائش نہیں ہوتی اور جو تم زکوٰة دیتے ہو اور اُس سے خدا کی‬ ‫رضا مندی طلب کرتے ہو تو (وہ موجبِ برکت ہے اور) ایسے ہی لوگ (اپنے مال کو) دو چند سہ چند کرنے والے ہیں ( ‪)۳۹‬‬ ‫خدا ہی تو ہے جس نے تم کو پیدا کیا پ ھر تم کو رزق دیا پ ھر تمہ یں مارے گا۔ پ ھر زندہ کرے گا۔ بھل تمہارے (بنائے ہوئے)‬ ‫شریکوں میں بھی کوئی ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کچھ کر سکے۔ وہ پاک ہے اور (اس کی شان) ان کے شریکوں سے‬ ‫بلند ہے (‪ )۴۰‬خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب فساد پھیل گیا ہے تاکہ خدا اُن کو اُن کے بعض اعمال کا مزہ‬ ‫چکھائے عجب نہیں کہ وہ باز آجائیں (‪ )۴۱‬کہہ دو کہ ملک میں چلو پھرو اور دیکھو کہ جو لوگ( تم سے) پہلے ہوئے ہیں ان‬ ‫کا کیسا انجام ہوا ہے۔ ان میں زیادہ تکر مشرک ہی ت ھے (‪ )۴۲‬تو اس روز سکے پہلے جو خدا کی طرف سکے آککر رہے گکا اور‬ ‫رک نہ یں سکے گا دین (کے رستے) پر سیدھا منہ کئے چلے چلو اس روز (سب) لوگ منتشر ہوجائیں گے (‪ )۴۳‬جس شخص‬ ‫نکے کفکر کیکا تکو اس ککے کفکر ککا ضرر اُسکی ککو ہے اور جکس نکے نیکک عمکل کئے تکو ایسکے لوگ اپنکے ہی لئے آرام گاہ درسکت‬ ‫کرتے ہیں (‪ )۴۴‬جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کو خدا اپنے فضل سے بدلہ دے گا۔ بیشک وہ کافروں کو‬ ‫دوست نہ یں رکھ تا (‪ )۴۵‬اور اُسی کی نشانیوں میں سے ہے کہ ہواؤں کو بھیجتکا ہے کہ خوشخبری دیتکی ہ یں تاککہ تم کو اپنکی‬ ‫رحمت کے مزے چکھائے اور تاکہ اس کے حکم سے کشتیاں چلیں اور تاکہ اس کے فضل سے (روزی) طلب کرو عجب نہیں‬ ‫کہ تم شکر کرو (‪ )۴۶‬اور ہم نے تم سے پہلے ب ھی پیغمبر ان کی قوم کی طرف بھیجے تو وہ اُن کے پاس نشانیاں لے کر آئے‬ ‫سو جو لوگ نافرمانی کرتے ت ھے ہم نے اُن سے بدلہ لے کر چھوڑا اور مومنوں کی مدد ہم پر لزم ت ھی ( ‪ )۴۷‬خدا ہی تو ہے‬ ‫جو ہواؤں کو چلتا ہے تو وہ بادل کو اُبھارتی ہ یں۔ پ ھر خدا اس کو جس طرح چاہ تا ہے آسمان میں پھیل دیتا اور تہ بتہ کر‬ ‫دیتا ہے پھر تم دیکھتے ہو کہ اس کے بیچ میں سے مینھہ نکلنے لگتا ہے پھر جب وہ اپنے بندوں میں سے جن پر چاہتا ہے اُسے‬ ‫برسکا دیتکا ہے تکو وہ خوش ہو جاتکے ہیکں (‪ )۴۸‬اور بیشتکر تکو وہ مینھھہ ککے اُترنکے سکے پہلے نااُمیکد ہو رہے تھھے ( ‪ )۴۹‬تکو (اے‬ ‫دیکھ نے والے) خدا کی رحمت کی نشانیوں کی طرف دیکھ کہ وہ کس طرح زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔‬ ‫بیشک وہ مردوں کو زندہ کرنے وال ہے۔ اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۵۰‬اور اگر ہم ایسی ہوا بھیجیں کہ وہ (اس کے سبب)‬ ‫کھیتی کو دیکھیں (کہ) زرد (ہو گئی ہے) تو اس کے بعد وہ ناشکری کرنے لگ جائیں (‪ )۵۱‬تو تم مردوں کی (بات) نہیں سنا‬ ‫سککتے اور نکہ بہروں ککو جکب وہ پیٹھھ پھیکر ککر پھھر جائیکں آواز سکنا سککتے ہو (‪ )۵۲‬اور نکہ اندھوں ککو اُن ککی گمراہی سکے‬ ‫(نکال ککر) راہ راسکت پکر لسککتے ہو۔ تکم تکو انہی لوگوں ککو سکنا سککتے ہو جکو ہماری آیتوں پکر ایمان لتکے ہیکں سکو وہی‬ ‫فرمانبردار ہیں (‪ )۵۳‬خدا ہی تو ہے جس نے تم کو (ابتدا میں) کمزور حالت میں پیدا کیا پھر کمزوری کے بعد طاقت عنایت‬ ‫کی پ ھر طاقت کے بعد کمزوری اور بڑھاپا دیا۔ وہ جو چاہ تا ہے پیدا کرتا ہے اور وہ صاحب دانش اور صاحب قدرت ہے (‬ ‫‪ )۵۴‬اور جس روز قیامت برپا ہوگی گنہگار قسمیں کھائیں گے کہ وہ (دنیا میں) ایک گھڑی سے زیادہ نہ یں رہے ت ھے۔ اسی‬ ‫طرح وہ (رستے سے) اُلٹے جاتے تھے ( ‪ )۵۵‬اور جن لوگوں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا وہ کہیں گے کہ خدا کی کتاب کے‬ ‫‪Page 160 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫مطابق تم قیامت تک رہے ہو۔ اور یہ قیامت ہی کا دن ہے لیکن تم کو اس کا یقین ہی نہ یں ت ھا (‪ )۵۶‬تو اس روز ظالم لوگوں‬ ‫کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ اُن سے توبہ قبول کی جائے گی ( ‪ )۵۷‬اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس‬ ‫قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے اور اگر تم اُن کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو یہ کافر کہہ دیں گے کہ تم تو‬ ‫جھوٹھے ہو (‪ )۵۸‬اسکی طرح خدا اُن لوگوں ککے دلوں پکر جکو سکمجھ نہیکں رکھتکے مہر لگکا دیتکا ہے (‪ )۵۹‬پکس تکم صکبر کرو‬ ‫بیشک خدا کا وعدہ سچا ہے اور( دیکھو) جو لوگ یقین نہیں رکھتے وہ تمہیں اوچھا نہ بنادیں (‪)۶۰‬‬

‫‪Page 161 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة لقمَان‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓمکٓ (‪ )۱‬یکہ حکمکت ککی (بھری ہوئی) کتاب ککی آیتیکں ہیکں (‪ )۲‬نیکوکاروں ککے لئے ہدایکت اور رحمکت ہے (‪ )۳‬جکو نماز ککی‬ ‫پابندی کرتے اور زکوٰة دیتے اور آخرت کا یقین رکھ تے ہیں (‪ )۴‬یہی اپنے پروردگار (کی طرف) سے ہدایت پر ہ یں اور یہی‬ ‫نجات پانے والے ہ یں (‪ )۵‬اور لوگوں میں بعض ایسا ہے جو بیہودہ حکایتیں خریدتا ہے تاکہ( لوگوں کو) بے سمجھے خدا کے‬ ‫رسکتے سکے گمراہ کرے اور اس سکے اسکتہزاء کرے یہی لوگ ہیکں جکن ککو ذلیکل کرنکے وال عذاب ہوگکا ( ‪ )۶‬اور جکب اس ککو‬ ‫ہماری آیتیں سنائی جاتی ہیں تو اکڑ کر منہ پھیر لیتا ہے گویا اُن کو سنا ہی نہیں جیسے اُن کے کانوں میں ثقل ہے تو اس کو‬ ‫درد دینے والے عذاب کی خوشخبری سنادو (‪ )۷‬جو لوگ ایمان لئے اور نیک کام کرتے رہے اُن کے لئے نعمت کے باغ ہیں‬ ‫(‪ )۸‬ہمیشہ اُن میں رہ یں گے۔ خدا کا وعدہ سچا ہے اور وہ غالب حکمت وال ہے ( ‪ )۹‬اُسی نے آسمانوں کو ستونوں کے بغیر‬ ‫پیدا کیا جیسا کہ تم دیکھتے ہو اور زمین پر پہاڑ (بنا کر) رکھ دیئے تاکہ تم کو ہل ہل نہ دے اور اس میں ہر طرح کے جانور‬ ‫پھیل دیئے۔ اور ہم ہی نکے آسکمانوں سکے پانکی نازل کیکا پھھر (اُس سکے) اس میکں ہر قسکم ککی نفیکس چیزیکں اُگائیکں ( ‪ )۱۰‬یکہ تکو‬ ‫خدا کی پیدائش ہے تو مج ھے دکھاؤ کہ خدا کے سوا جو لوگ ہ یں اُنہوں نے کیا پیدا کیا ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ ظالم صریح‬ ‫گمراہی میکں ہیکں (‪ )۱۱‬اور ہم نکے لقمان ککو دانائی بخشکی۔ ککہ خدا ککا شککر کرو۔ اور جکو شخکص شککر کرتکا ہے تکو اپنکے ہی‬ ‫فائدے کے لئے شکر کرتا ہے۔ اور جو ناشکری کرتا ہے تو خدا بھی بےپروا اور سزاوار حمد (وثنا) ہے (‪ )۱۲‬اور (اُس وقت‬ ‫ککو یاد کرو) جکب لقمان نکے اپنکے بیٹھے ککو نصکیحت کرتکے ہوئے کہا ککہ بیٹھا خدا ککے سکاتھ شرک نکہ کرنکا۔ شرک تکو بڑا‬ ‫(بھاری) ظلم ہے (‪ )۱۳‬اور ہم نے انسان کو جسے اُس کی ماں تکلیف پر تکلیف سہہ کر پیٹ میں اُٹھائے رکھ تی ہے (پ ھر‬ ‫اس کو دودھ پلتکی ہے) اور( آخرکار) دو برس میں اس کا دودھ چھڑانا ہوتا ہے (اپنے نیکز) اس کے ماں باپ کے بارے میں‬ ‫تاکید کی ہے کہ میرا ب ھی شکر کرتا رہ اور اپنے ماں باپ کا ب ھی (کہ تم کو) میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے (‪ )۱۴‬اور اگر‬ ‫وہ تیرے درپے ہوں کہ تو میرے ساتھ کسی ایسی چیز کو شریک کرے جس کا تجھے کچھ بھی علم نہیں تو ان کا کہا نہ ماننا۔‬ ‫ہاں دنیا (کے کاموں) میں ان کا اچھی طرح ساتھ دینا اور جو شخص میری طرف رجوع لئے اس کے رستے پر چلنا پھر تم‬ ‫کو میری طرف لوٹ کر آنا ہے۔ تو جو کام تم کرتے رہے میں سب سے تم کو آگاہ کروں گا ( ‪ ( )۱۵‬لقمان نے یہ ب ھی کہا کہ)‬ ‫بی ٹا اگر کوئی عمل (بالفرض) رائی کے دانے کے برابر ب ھی (چھو ٹا) ہو اور ہو ب ھی کسی پت ھر کے اندر یا آسمانوں میں‬ ‫(مخفی ہو) یا زمین میں۔ خدا اُس کو قیامت کے دن لموجود کرے گا۔ کچھ شک نہیں کہ خدا باریک بین (اور) خبردار ہے (‬ ‫‪ )۱۶‬بیٹا نماز کی پابندی رکھنا اور (لوگوں کو) اچھے کاموں کے کرنے کا امر اور بری باتوں سے منع کرتے رہنا اور جو‬ ‫مصکیبت تجکھ پکر واقکع ہو اس پکر صکبر کرنکا۔ بیشکک یکہ بڑی ہمکت ککے کام ہیکں (‪ )۱۷‬اور (ازراہ غرور) لوگوں سکے گال نکہ‬ ‫پھلنا اور زمین میں اکڑ کر نہ چلنا۔ کہ خدا کسی اترانے والے خود پسند کو پسند نہ یں کرتا (‪ )۱۸‬اور اپنی چال میں اعتدال‬ ‫کئے رہ نا اور (بولتے وقت) آواز نیچی رکھ نا کیونکہ (اُونچی آواز گدھوں کی ہے اور کچھ شک نہ یں کہ) سب آوازوں سے‬ ‫بُری آواز گدھوں ککی ہے (‪ )۱۹‬کیا تم نے نہ یں دیک ھا کہ جو کچھ آسمانوں میکں اور جکو کچھ زمین میکں ہے سکب کو خدا نے‬ ‫تمہارے قابو میں کر دیا ہے اور تم پر اپنی ظاہری اور باطنی نعمتیں پوری کردی ہیں۔ اور بعض لوگ ایسے ہیں کہ خدا کے‬ ‫بارے میں جھگڑتے ہیں نہ علم رکھتے ہیں اور نہ ہدایت اور نہ کتاب روشن (‪ )۲۰‬اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ جو (کتاب)‬ ‫خدا نے نازل فرمائی ہے اُس کی پیروی کرو۔ تو کہتے ہیں کہ ہم تو اسی کی پیروی کریں گے جس پر اپنے باپ دادا کو پایا۔‬ ‫بھل اگرچہ شیطان ان کو دوزخ کے عذاب کی طرف بلتا ہو (تب ب ھی؟) (‪ )۲۱‬اور جو شخص اپنے تئیں خدا کا فرمانبردار‬ ‫کردے اور نیکوکار بھھی ہو تکو اُس نکے مضبوط دسکتاویز ہاتکھ میکں لے لی۔ اور (سکب)کاموں ککا انجام خدا ہی ککی طرف ہے (‬ ‫‪ )۲۲‬اور جکو کفکر کرے تکو اُس ککا کفکر تمہیکں غمناک نکہ کردے ان ککو ہماری طرف لوٹ ککر آنکا ہے پھھر جکو کام وہ کیکا کرتکے‬ ‫تھے ہم اُن کو جتا ئیں گے۔ بیشک خدا دلوں کی باتوں سے واقف ہے ( ‪ )۲۳‬ہم اُن کو تھوڑا سا فائدہ پہنچائیں گے پ ھر عذاب‬ ‫شدید کی طرف مجبور کر کے لیجائیں گے (‪ )۲۴‬اور اگر تم اُن سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو بول‬ ‫اُٹھ یں گے کہ خدا نکے۔ کہہ دو کہ خدا ککا شککر ہے لیکن ان میں اکثکر سمجھ نہ یں رکھتکے (‪ )۲۵‬جو کچکھ آسکمانوں اور زمین‬ ‫‪Page 162 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میکں ہے (سکب) خدا ہی ککا ہے۔ بیشکک خدا بےپروا اور سکزا وارِ حمکد (وثنکا) ہے ( ‪ )۲۶‬اور اگکر یوں ہو ککہ زمیکن میکں جتنکے‬ ‫درخت ہیں (سب کے سب) قلم ہوں اور سمندر (کا تمام پانی) سیاہی ہو (اور) اس کے بعد سات سمندر اور (سیاہی ہو جائیں)‬ ‫تکو خدا ککی باتیکں (یعنکی اس ککی صکفتیں) ختکم نکہ ہوں۔ بیشکک خدا غالب حکمکت وال ہے ( ‪( )۲۷‬خدا ککو) تمہارا پیدا کرنکا اور‬ ‫جِل اُٹھانا ایک شخص (کے پیدا کرنے اور جل اُٹھانے) کی طرح ہے۔ بیشک خدا سننے وال دیکھنے وال ہے ( ‪ )۲۸‬کیا تم‬ ‫نے نہیں دیکھا کہ خدا ہی رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور (وہی) دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اُسی نے سورج اور‬ ‫چاند کو (تمہارے) زیر فرمان کر رک ھا ہے۔ ہر ایک ایک وق تِ مقرر تک چل رہا ہے اور یہ کہ خدا تمہارے سب اعمال سے‬ ‫خبردار ہے (‪ )۲۹‬یہ اس لئے کہ خدا کی ذات برحق ہے اور جن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ لغو ہیں اور یہ کہ خدا‬ ‫ہی عالی رتبہ اور گرامی قدر ہے (‪ )۳۰‬کیا تم نے نہ یں دیک ھا کہ خدا ہی کی مہربانی سے کشتیاں دریا میں چلتی ہ یں۔ تاکہ وہ‬ ‫تم کو اپنی کچھ نشانیاں دکھائے۔ بیشک اس میں ہر صبر کرنے والے (اور) شکر کرنے والے کے لئے نشانیاں ہیں (‪ )۳۱‬اور‬ ‫جب اُن پر (دریا کی) لہریں سائبانوں کی طرح چ ھا جاتی ہ یں تو خدا کو پکارنے (اور) خالص اس کی عبادت کرنے لگتے‬ ‫ہیں پھر جب وہ اُن کو نجات دے کر خشکی پر پہنچا دیتا ہے تو بعض ہی انصاف پر قائم رہتے ہیں۔ اور ہماری نشانیوں سے‬ ‫وہی انکار کرتے ہیں جو عہد شکن اور ناشکرے ہیں (‪ )۳۲‬لوگو اپنے پروردگار سے ڈرو اور اُس دن کا خوف کرو کہ نہ تو‬ ‫باپ اپنے بی ٹے کے کچھ کام آئے۔ اور نہ بی ٹا باپ کے کچھ کام آسکے۔ بیشک خدا کا وعدہ سچا ہے پس دنیا کی زندگی تم‬ ‫کو دھوکے میں نہ ڈال دے۔ اور نہ فریب دینے وال (شیطان) تمہ یں خدا کے بارے میں کسی طرح کا فریب دے ( ‪ )۳۳‬خدا ہی‬ ‫ککو قیامکت ککا علم ہے اور وہی مینھھہ برسکاتا ہے۔ اور وہی (حاملہ ککے) پیکٹ ککی چیزوں ککو جانتکا ہے (ککہ نکر ہے یکا مادہ) اور‬ ‫کوئی شخکص نہیکں جانتکا ککہ وہ ککل کیکا کام کرے گکا۔ اور کوئی متنفکس نہیکں جانتکا ککہ ککس سکرزمین میکں اُسکے موت آئے گکی‬ ‫بیشک خدا ہی جاننے وال (اور) خبردار ہے (‪)۳۴‬‬

‫‪Page 163 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة السّجدَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫الٓمٓ (‪ )۱‬اس میں کچھ شک نہیں کہ اس کتاب کا نازل کیا جانا تمام جہان کے پروردگار کی طرف سے ہے (‪ )۲‬کیا یہ لوگ یہ‬ ‫کہتے ہیں کہ پیغمبر نے اس کو از خود بنا لیا ہے (نہیں) بلکہ وہ تمہارے پروردگار کی طرف سے برحق ہے تاکہ تم ان لوگوں‬ ‫ککو ہدایکت کرو جکن ککے پاس تکم سکے پہلے کوئی ہدایکت کرنکے وال نہیکں آیکا تاککہ یکہ رسکتے پکر چلیکں (‪ )۳‬خدا ہی تکو ہے جکس نکے‬ ‫آسمانوں اور زمین کو اور جو چیزیں ان دونوں میں ہ یں سب کو چھ دن میں پیدا کیا پ ھر عرش پر جا ٹھہرا۔ اس کے سوا‬ ‫نہ تمہارا کوئی دوست ہے اور نکہ سکفارش کرنے وال۔ کیکا تکم نصیحت نہ یں پکڑتکے؟ (‪ )۴‬وہی آسمان سے زمیکن تک (کے) ہر‬ ‫کام ککا انتظام کرتکا ہے۔ پھھر وہ ایکک روز جکس ککی مقدار تمہارے شمار ککے مطابکق ہزار برس ہوگکی۔ اس ککی طرف صکعود‬ ‫(اور رجوع) کرے گکا (‪ )۵‬یہی تکو پوشیدہ اور ظاہر ککا جاننکے وال (اور) غالب اور رحکم وال (خدا) ہے (‪ )۶‬جکس نکے ہر چیکز‬ ‫ککو بہت اچھھی طرح بنایکا (یعنکی) اس ککو پیدا کیکا۔ اور انسکان ککی پیدائش ککو مٹھی سکے شروع کیکا (‪ )۷‬پھھر اس ککی نسکل‬ ‫خلصے سے (یعنی) حقیر پانی سے پیدا کی (‪ )۸‬پ ھر اُس کو درست کیا پ ھر اس میں اپنی( طرف سے) روح پھونکی اور‬ ‫تمہارے کان اور آنکھیکں اور دل بنائے مگکر تکم بہت ککم شککر کرتکے ہو (‪ )۹‬اور کہنکے لگکے ککہ جکب ہم زمیکن میکں ملیامیکٹ‬ ‫ہوجائیں گے تو کیا ازسرنو پیدا ہوں گے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے پروردگار کے سامنے جانے ہی کے قائل نہیں (‪ )۱۰‬کہہ‬ ‫دو کہ موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر کیا گیا ہے تمہاری روحیں قبض کر لیتا ہے پ ھر تم اپنکے پروردگار کی طرف لوٹائے‬ ‫جاؤ گے (‪ )۱۱‬اور تم (تعجب کرو) جب دیکھو کہ گنہگار اپنے پروردگار کے سامنے سرجھکائے ہوں گے (اور کہیں گے کہ)‬ ‫اے ہمارے پروردگار ہم نے دیکھ لیا اور سن لیا تو ہم کو (دنیا میں) واپس بھیج دے کہ نیک عمل کریں بیشک ہم یقین کرنے‬ ‫والے ہیکں (‪ )۱۲‬اور اگکر ہم چاہتکے تکو ہر شخکص ککو ہدایکت دے دیتکے۔ لیککن میری طرف سکے یکہ بات قرار پاچککی ہے ککہ میکں‬ ‫دوزخ کو جنوں اور انسانوں سب سے بھردوں گا (‪ )۱۳‬سو (اب آگ کے) مزے چکھو اس لئے کہ تم نے اُس دن کے آنے کو‬ ‫بھل رکھا تھا (آج) ہم بھی تمہیں بھل دیں گے اور جو کام تم کرتے تھے اُن کی سزا میں ہمیشہ کے عذاب کے مزے چکھتے‬ ‫رہو (‪ )۱۴‬ہماری آیتوں پر تو وہی لوگ ایمان لتے ہیں کہ جب اُن کو اُن سے نصیحت کی جاتی ہے تو سجدے میں گرپڑتے‬ ‫اور اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے ہ یں اور غرور نہ یں کرتے (‪ )۱۵‬اُن کے پہلو بچھونوں سے الگ رہ تے‬ ‫ہیں (اور) وہ اپنے پروردگار کو خوف اور اُمید سے پکارتے اور جو (مال) ہم نے اُن کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں‬ ‫(‪ )۱۶‬کوئی متنفس نہیں جانتا کہ اُن کے لئے کیسی آنکھوں کی ٹھنڈک چھپا کر رکھی گئی ہے۔ یہ ان اعمال کا صلہ ہے جو‬ ‫وہ کرتے تھے (‪ )۱۷‬بھل جو مومن ہو وہ اس شخص کی طرح ہوسکتا ہے جو نافرمان ہو؟ دونوں برابر نہیں ہو سکتے (‪)۱۸‬‬ ‫جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کے (رہنے کے) لئے باغ ہیں یہ مہمانی اُن کاموں کی جزا ہے جو وہ کرتے‬ ‫تھے (‪ )۱۹‬اور جنہوں نے نافرمانی کی اُن کے رہنے کے لئے دوزخ ہے جب چاہیں گے کہ اس میں سے نکل جائیں تو اس میں‬ ‫لو ٹا دیئے جائیں گے۔ اور اُن سے کہا جائے گا کہ جس دوزخ کے عذاب کو تم جھوٹ سمجھتے ت ھے اس کے مزے چک ھو (‬ ‫‪ )۲۰‬اور ہم اُن ککو (قیامکت ککے) بڑے عذاب ککے سکوا عذاب دنیکا ککا بھھی مزہ چکھائیکں گکے۔ شایکد (ہماری طرف) لوٹ آئیکں (‬ ‫‪ )۲۱‬اور اس شخکص سکے بڑھ کر ظالم کون جس کو اس کے پروردگار ککی آیتوں سے نصکیحت ککی جائے تو وہ اُن سے منہ‬ ‫پھیر لے۔ ہم گنہگاروں سے ضرور بدلہ لینے والے ہیں (‪ )۲۲‬اور ہم نے موسٰی کو کتاب دی تو تم اُن کے ملنے سے شک میں‬ ‫نہ ہونا اور ہم نے اس (کتاب) کو (یا موسٰی کو) بنی اسرائیل کے لئے( ذریعہ) ہدایت بنایا (‪ )۲۳‬اور ان میں سے ہم نے پیشوا‬ ‫بنائے ت ھے جو ہمارے حکم سے ہدایت کیا کرتے ت ھے۔ جب وہ صبر کرتے ت ھے اور وہ ہماری آیتوں پر یقین رکھ تے ت ھے (‬ ‫‪ )۲۴‬بلشبہ تمہارا پروردگار ان میں جن باتوں میں وہ اختلف کرتے تھے۔ قیامت کے روز فیصلہ کر دے گا ( ‪ )۲۵‬کیا اُن کو‬ ‫اس (امر )سے ہدایت نہ ہوئی کہ ہم نے اُن سے پہلے بہت سی اُمتوں کو جن کے مقامات سکونت میں یہ چلتے پھرتے ہیں ہلک‬ ‫کر دیا۔ بیشک اس میں نشانیاں ہ یں۔ تو یہ سنتے کیوں نہ یں (‪ )۲۶‬کیا اُنہوں نے نہ یں دیک ھا کہ ہم بنجر زمین کی طرف پانی‬ ‫رواں کرتکے ہیکں پھھر اس سکے کھیتکی پیدا کرتکے ہیکں جکس میکں سکے ان ککے چوپائے بھھی کھاتکے ہیکں اور وہ خود بھھی (کھاتکے‬ ‫ہیکں) تکو یکہ دیکھتکے کیوں نہیکں۔ (‪ )۲۷‬اور کہتکے ہیکں اگکر تکم سکچے ہو تکو یکہ فیصکلہ ککب ہوگکا؟ (‪ )۲۸‬کہہ دو ککہ فیصکلے ککے دن‬ ‫‪Page 164 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کافروں کو ان کا ایمان لنا کچھ بھی فائدہ نہ دے گا اور نہ اُن کو مہلت دی جائے گی ( ‪ )۲۹‬تو اُن سے منہ پھیر لو اور انتظار‬ ‫کرو یہ بھی انتظار کر رہے ہیں (‪)۳۰‬‬

‫‪Page 165 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الٴحزَاب‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے پیغمبر خدا سے ڈرتے رہ نا اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننکا۔ بے شک خدا جاننے وال اور حکمت وال ہے (‪ )۱‬اور‬ ‫جو (کتاب) تم کو تمہارے پروردگار کی طرف سے وحی کی جاتی ہے اُسی کی پیروی کئے جانا۔ بے شک خدا تمہارے سب‬ ‫عملوں سے خبردار ہے (‪ )۲‬اور خدا پر بھروسہ رکھنا۔ اور خدا ہی کارساز کافی ہے (‪ )۳‬خدا نے کسی آدمی کے پہلو میں دو‬ ‫دل نہیکں بنائے۔ اور نکہ تمہاری عورتوں ککو جکن ککو تکم ماں کہہ بیٹھتکے ہو تمہاری ماں بنایکا اور نکہ تمہارے لے پالکوں ککو‬ ‫تمہارے بیٹھے بنایکا۔ یکہ سکب تمہارے منکہ ککی باتیکں ہیکں۔ اور خدا تکو سکچی بات فرماتکا ہے اور وہی سکیدھا رسکتہ دکھاتکا ہے (‪)۴‬‬ ‫مومنو! لےپالکوں کو اُن کے (اصلی) باپوں کے نام سے پکارا کرو۔ کہ خدا کے نزدیک یہی بات درست ہے۔ اگر تم کو اُن‬ ‫کے باپوں کے نام معلوم نہ ہوں تو دین میں وہ تمہارے بھائی اور دوست ہیں اور جو بات تم سے غلطی سے ہوگئی ہو اس میں‬ ‫تکم پکر کچکھ گناہ نہیکں۔ لیککن جکو قصکد دلی سکے کرو (اس پکر مواخذہ ہے) اور خدا بخشنکے وال مہربان ہے ( ‪ )۵‬پیغمکبر مومنوں‬ ‫پر اُن کی جانوں سے ب ھی زیادہ حق رکھتکے ہ یں اور پیغمکبر کی بیویاں اُن کی مائیں ہ یں۔ اور رشتکہ دار آپس میں کتاب ال‬ ‫ککے رُو سکے مسکلمانوں اور مہاجروں سکے ایکک دوسکرے (ککے ترککے) ککے زیادہ حقدار ہیکں۔ مگکر یکہ ککہ تکم اپنکے دوسکتوں سکے‬ ‫احسان کرنا چاہو۔ (تو اور بات ہے)۔ یہ حکم کتاب یعنی (قرآن) میں لکھ دیا گیا ہے (‪ )۶‬اور جب ہم نے پیغمبروں سے عہد‬ ‫لیا اور تم سے نوح سے اور ابراہ یم سے اور موسیٰ سے اور مریم کے بی ٹے عیسیٰ سے۔ اور عہد ب ھی اُن سے پکّا لیا ( ‪)۷‬‬ ‫تاکہ سچ کہ نے والوں سے اُن کی سچائی کے بارے میں دریافت کرے اور اس نے کافروں کے لئے دکھ دینے وال عذاب تیار‬ ‫کر رک ھا ہے (‪ )۸‬مومنو خدا کی اُس مہربانی کو یاد کرو جو (اُس نے) تم پر (اُس وقت کی) جب فوجیں تم پر (حملہ کرنے‬ ‫کو) آئیں۔ تو ہم نے اُن پر ہوا بھیجی اور ایسے لشکر (نازل کئے) جن کو تم دیکھ نہیں سکتے تھے۔ اور جو کام تم کرتے ہو‬ ‫خدا اُن کو دیکھ رہا ہے (‪ )۹‬جب وہ تمہارے اُوپر اور نیچے کی طرف سے تم پر چڑھ آئے اور جب آنکھیں پھر گئیں اور دل‬ ‫(مارے دہشت کے) گلوں تک پہنچ گئے اور تم خدا کی نسبت طرح طرح کے گمان کرنے لگے (‪ )۱۰‬وہاں مومن آزمائے گئے‬ ‫اور سخت طور پر ہلئے گئے (‪ )۱۱‬اور جب منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں بیماری ہے کہنے لگے کہ خدا اور اس کے‬ ‫رسول نے ہم سے محض دھوکے کا وعدہ کیا ت ھا (‪ )۱۲‬اور جب اُن میں سے ایک جماعت کہ تی ت ھی کہ اے اہل مدینہ (یہاں)‬ ‫تمہارے ٹھہرنکے ککا مقام نہیکں تکو لوٹ چلو۔ اور ایکک گروہ ان میکں سکے پیغمکبر سکے اجازت مانگنکے اور کہنکے لگکا ککہ ہمارے‬ ‫گ ھر کھلے پڑے ہ یں حالنکہ وہ کھلے نہ یں ت ھے۔ وہ تو صکرف بھاگنا چاہ تے ت ھے (‪ )۱۳‬اور اگر (فوجیں) اطراف مدینکہ سے‬ ‫ان پر آ داخل ہوں پ ھر اُن سے خانہ جنگی کے لئے کہا جائے تو (فوراً) کرنے لگیں اور اس کے لئے بہت ہی کم توقف کریں‬ ‫(‪ )۱۴‬حالنکہ پہلے خدا سے اقرار کر چکے ت ھے کہ پی ٹھ نہ یں پھریں گے۔ اور خدا سے (جو) اقرار (کیا جاتا ہے اُس کی)‬ ‫ضرور پرسش ہوگی (‪ )۱۵‬کہہ دو کہ اگر تم مرنے یا مارے سے بھاگتے ہو تو بھاگنا تم کو فائدہ نہ یں دے گا اور اس وقت تم‬ ‫بہت ہی کم فائدہ اٹھاؤ گے (‪ )۱۶‬کہہ دو کہ اگر خدا تمہارے ساتھ برائی کا ارادہ کرے تو کون تم کو اس سے بچا سکتا ہے یا‬ ‫اگر تم پر مہربانی کرنی چاہے تو (کون اس کو ہٹا سکتا ہے) اور یہ لوگ خدا کے سوا کسی کو نہ اپنا دوست پائیں گے اور‬ ‫نہ مددگار (‪ )۱۷‬خدا تم میں سے ان لوگوں کو ب ھی جانتا ہے جو (لوگوں کو) منع کرتے ہ یں اور اپنے بھائیوں سے کہ تے ہ یں‬ ‫کہ ہمارے پاس چلے آؤ۔ اور لڑائی میں نہ یں آتے مگکر کم (‪( )۱۸‬یہ اس لئے کہ) تمہارے بارے میں بخل کرتے ہ یں۔ پ ھر جب‬ ‫ڈر (کا وقت) آئے تو تم ان کو دیکھو کہ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں (اور) اُن کی آنکھیں (اسی طرح) پھر رہی ہیں جیسے‬ ‫کسکی ککو موت سکے غشکی آرہی ہو۔ پھھر جکب خوف جاتکا رہے تکو تیکز زبانوں ککے سکاتھ تمہارے بارے میکں زبان درازی کریکں‬ ‫اور مال میں بخل کریں۔ یہ لوگ (حقیقت میں) ایمان لئے ہی نہ ت ھے تو خدا نے ان کے اعمال برباد کر دیئے۔ اور یہ خدا کو‬ ‫آسکان تھھا (‪( )۱۹‬خوف ککے سکبب) خیال کرتکے ہیکں ککہ فوجیکں نہیکں گئیکں۔ اور اگکر لشککر آجائیکں تکو تمنکا کریکں ککہ (کاش)‬ ‫گنواروں میں جا رہ یں (اور) تمہاری خبر پوچ ھا کریں۔ اور اگر تمہارے درمیان ہوں تو لڑائی نہ کریں مگر کم (‪ )۲۰‬تم کو‬ ‫پیغمبر خدا کی پیروی (کرنی) بہ تر ہے (یعنی) اس شخص کو جسے خدا (سے ملنے) اور روز قیامت (کے آنے) کی اُمید ہو‬ ‫اور وہ خدا ککا ذککر کثرت سکے کرتکا ہو (‪ )۲۱‬اور جکب مومنوں نکے (کافروں ککے) لشککر ککو دیکھھا تکو کہنکے لگکے یکہ وہی ہے‬ ‫‪Page 166 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جس کا خدا اور اس کے پیغمبر نے ہم سے وعدہ کیا تھا اور خدا اور اس کے پیغمبر نے سچ کہا تھا۔ اور اس سے ان کا ایمان‬ ‫اور اطاعت اور زیادہ ہوگئی (‪ )۲۲‬مومنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار اُنہوں نے خدا سے کیا تھا اس کو سچ‬ ‫کر دکھایا۔ تو ان میں بعض ایسے ہ یں جو اپنی نذر سے فارغ ہوگئے اور بعض ایسے ہ یں کہ انتظار کر رہے ہ یں اور اُنہوں‬ ‫نے (اپنے قول کو) ذرا بھی نہیں بدل (‪ )۲۳‬تاکہ خدا سچّوں کو اُن کی سچائی کا بدلہ دے اور منافقوں کو چاہے تو عذاب دے‬ ‫اور (چاہے) تو اُن پر مہربانی کرے۔ بےشک خدا بخشنے وال مہربان ہے ( ‪ )۲۴‬اور جو کافر تھے اُن کو خدا نے پھیر دیا وہ‬ ‫اپنکے غصکے میکں (بھرے ہوئے تھھے) کچکھ بھلئی حاصکل نکہ ککر سککے۔ اور خدا مومنوں ککو لڑائی ککے بارے میکں کافکی ہوا۔‬ ‫اور خدا طاقتور (اور) زبردسکت ہے (‪ )۲۵‬اور اہل کتاب میکں سکے جنہوں نکے اُن ککی مدد ککی تھھی اُن ککو اُن ککے قلعوں سکے‬ ‫اُتار دیا اور اُن کے دلوں میں دہ شت ڈال دی۔ تو کتنوں کو تم قتل کر دیتے ت ھے اور کتنوں کو قید کرلیتے ت ھے ( ‪ )۲۶‬اور اُن‬ ‫کی زمین اور ان کے گھروں اور ان کے مال کا اور اس زمین کا جس میں تم نے پاؤں ب ھی نہ یں رک ھا ت ھا تم کو وارث بنا‬ ‫دیا۔ اور خدا ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے (‪ )۲۷‬اے پیغمبر اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی زینت‬ ‫وآرائش کی خواستگار ہو تو آؤ میں تمہیں کچھ مال دوں اور اچھی طرح سے رخصت کردوں (‪ )۲۸‬اور اگر تم خدا اور اس‬ ‫کے پیغمبر اور عاقبت کے گھر (یعنی بہشت) کی طلبگار ہو تو تم میں جو نیکوکاری کرنے والی ہیں اُن کے لئے خدا نے اجر‬ ‫عظیم تیار کر رکھا ہے (‪ )۲۹‬اے پیغمبر کی بیویو تم میں سے جو کوئی صریح ناشائستہ (الفاظ کہہ کر رسول ال کو ایذا دینے‬ ‫کی) حرکت کرے گی۔ اس کو دونی سزا دی جائے گی۔ اور یہ (بات) خدا کو آسان ہے (‪ )۳۰‬اور جو تم میں سے خدا اور اس‬ ‫کے رسول کی فرمانبردار رہے گی اور عمل نیک کرے گی۔ اس کو ہم دونا ثواب دیں گے اور اس کے لئے ہم نے عزت کی‬ ‫روزی تیار ککر رکھھی ہے (‪ )۳۱‬اے پیغمکبر ککی بیویکو تکم اور عورتوں ککی طرح نہیکں ہو۔ اگکر تکم پرہیزگار رہنکا چاہتکی ہو تکو‬ ‫کسی (اجنبی شخص سے) نرم نرم باتیں نہ کیا کرو تاکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی طرح کا مرض ہے کوئی امید (نہ)‬ ‫پیدا کرے۔ اور ان دسکتور ککے مطابکق بات کیکا کرو (‪ )۳۲‬اور اپنکے گھروں میکں ٹھہری رہو اور جکس طرح (پہلے) جاہلیکت‬ ‫(ککے دنوں) میکں اظہار تجمکل کرتکی تھیکں اس طرح زینکت نکہ دکھاؤ۔ اور نماز پڑھتکی رہو اور زکوٰة دیتکی رہو اور خدا اور‬ ‫اس ککے رسکول ککی فرمانکبرداری کرتکی رہو۔ اے (پیغمکبر ککے) اہل بیکت خدا چاہتکا ہے ککہ تکم سکے ناپاککی (ککا میکل کچیکل) دور‬ ‫کردے اور تمہ یں بالکل پاک صاف کردے (‪ )۳۳‬اور تمہارے گھروں میں جو خدا کی آیتیں پڑھی جاتی ہ یں اور حکمت (کی‬ ‫باتیں سنائی جاتی ہیں) ان کو یاد رکھو۔ بےشک خدا باریک بیں اور باخبر ہے (‪( )۳۴‬جو لوگ خدا کے آگے سر اطاعت خم‬ ‫کرنے والے ہ یں یعنی) مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور مومن مرد اور مومن عورتیں اور فرماں بردار مرد اور فرماں‬ ‫بردار عورتیکں اور راسکت باز مرد اور راسکت باز عورتیکں اور صکبر کرنکے والے مرد اور صکبر کرنکے والی عورتیکں اور‬ ‫فروتنکی کرنکے والے مرد اور فروتنکی کرنکے والی عورتیکں اور خیرات کرنکے والے مرد اور اور خیرات کرنکے والی عورتیکں‬ ‫اور روزے رکھنے والے مرد اور روزے رکھنے والی عورتیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت‬ ‫کرنے والی عورتیں اور خدا کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور کثرت سے یاد کرنے والی عورتیں۔ کچھ شک نہیں کہ ان‬ ‫ککے لئے خدا نکے بخشکش اور اجکر عظیکم تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۳۵‬اور کسکی مومکن مرد اور مومکن عورت ککو حکق نہیکں ہے ککہ‬ ‫جب خدا اور اس کا رسول کوئی امر مقرر کردیں تو وہ اس کام میں اپنا ب ھی کچھ اختیار سمجھیں۔ اور جو کوئی خدا اور‬ ‫اس کے رسول کی نافرمانی کرے وہ صریح گمراہ ہوگیا (‪ )۳۶‬اور جب تم اس شخص سے جس پر خدا نے احسان کیا اور تم‬ ‫نے ب ھی احسان کیا (یہ) کہ تے ت ھے کہ اپنی بیوی کو اپنے پاس رہ نے دے اور خدا سے ڈر اور تم اپنے دل میں وہ بات پوشیدہ‬ ‫کرتے ت ھے جس کو خدا ظاہر کرنکے وال ت ھا اور تم لوگوں سے ڈرتکے ت ھے۔ حالنکہ خدا ہی اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس‬ ‫سے ڈرو۔ پھھر جکب زید نے اس سکے (کوئی) حاجکت (متعلق) نکہ رکھھی (یعنکی اس کو طلق دے دی) تکو ہم نکے تکم سکے اس ککا‬ ‫نکاح کردیکا تاککہ مومنوں ککے لئے ان ککے منکہ بولے بیٹوں ککی بیویوں (ککے سکاتھ نکاح کرنکے ککے بارے) میکں جکب وہ ان سکے‬ ‫اپنکی حاجکت (متعلق) نکہ رکھیکں (یعنکی طلق دے دیکں) کچکھ تنگکی نکہ رہے۔ اور خدا ککا حککم واقکع ہو ککر رہنکے وال تھھا (‪)۳۷‬‬ ‫پیغمکبر پکر اس کام میکں کچکھ تنگکی نہیکں جکو خدا نکے ان ککے لئے مقرر کردیکا۔ اور جکو لوگ پہلے گزر چککے ہیکں ان میکں بھھی‬ ‫خدا کا یہی دستور رہا ہے۔ اور خدا کا حکم ٹھیر چکا ہے (‪ )۳۸‬اور جو خدا کے پیغام (جوں کے توں) پہنچاتے اور اس سے‬ ‫ڈرتے ہ یں اور خدا کے سوا کسی سے نہ یں ڈرتے ت ھے۔ اور خدا ہی حساب کرنے کو کافی ہے (‪ )۳۹‬محمدﷺ تمہارے مردوں‬ ‫میں سے کسی کے والد نہیں ہیں بلکہ خدا کے پیغمبر اور نبیوں (کی نبوت) کی مہر (یعنی اس کو ختم کردینے والے) ہیں اور‬ ‫خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪ )۴۰‬اے اہل ایمان خدا کا بہت ذکر کیا کرو (‪ )۴۱‬اور صبح اور شام اس کی پاکی بیان کرتے رہو‬ ‫‪Page 167 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(‪ )۴۲‬وہی تو ہے جو تم پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے بھی۔ تاکہ تم کو اندھیروں سے نکال کر روشنی کی طرف‬ ‫لے جائے۔ اور خدا مومنوں پکر مہربان ہے (‪ )۴۳‬جکس روز وہ اس سکے ملیکں گکے ان ککا تحفکہ (خدا ککی طرف سکے) سکلم ہوگکا‬ ‫اور اس نے ان کے لئے بڑا ثواب تیار کر رک ھا ہے (‪ )۴۴‬اے پیغمبر ہم نے تم کو گواہی دینے وال اور خوشخبری سنانے اور‬ ‫ڈرانے وال بنا کر بھیجا ہے (‪ )۴۵‬اور خدا کی طرف بلنے وال اور چراغ روشن (‪ )۴۶‬اور مومنوں کو خوشخبری سنا دو‬ ‫کہ ان کے لئے خدا کی طرف سے بڑا فضل ہوگا (‪ )۴۷‬اور کافروں اور منافقوں کا کہا نہ ماننا اور نہ ان کے تکلیف دینے پر‬ ‫نظر کرنا اور خدا پر بھروسہ رکھنا۔ اور خدا ہی کارساز کافی ہے (‪ )۴۸‬مومنو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرکے ان‬ ‫کو ہاتھ لگانے (یعنی ان کے پاس جانے) سے پہلے طلق دے دو تو تم کو کچھ اختیار نہیں کہ ان سے عدت پوری کراؤ۔ ان کو‬ ‫کچھ فائدہ (یعنی خرچ) دے کر اچ ھی طرح سے رخصت کردو (‪ )۴۹‬اے پیغمبر ہم نے تمہارے لئے تمہاری بیویاں جن کو تم‬ ‫نے ان کے مہر دے دیئے ہیں حلل کردی ہیں اور تمہاری لونڈیاں جو خدا نے تم کو (کفار سے بطور مال غنیمت) دلوائی ہیں‬ ‫اور تمہارے چچککا کککی بیٹیاں اور تمہاری پھوپھیوں کککی بیٹیاں اور تمہارے ماموؤں کککی بیٹیاں اور تمہاری خالؤں کککی‬ ‫بیٹیاں جو تمہارے ساتھ وطن چھوڑ کر آئی ہیں (سب حلل ہیں) اور کوئی مومن عورت اگر اپنے تئیں پیغمبر کو بخش دے‬ ‫(یعنکی مہر لینکے ککے بغیکر نکاح میکں آنکا چاہے) بشرطیککہ پیغمکبر بھھی ان سکے نکاح کرنکا چاہیکں (وہ بھھی حلل ہے لیککن) یکہ‬ ‫اجازت (اے محمدﷺ) خاص تم ہی کو ہے سب مسلمانوں کو نہ یں۔ ہم نے ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں جو (مہر‬ ‫واجب الدا) مقرر کردیا ہے ہم کو معلوم ہے (یہ) اس لئے (کیا گیا ہے) کہ تم پر کسی طرح کی تنگی نہ رہے۔ اور خدا بخشنے‬ ‫وال مہربان ہے (‪( )۵۰‬اور تکم ککو یکہ بھھی اختیار ہے ککہ) جکس بیوی ککو چاہو علیحدہ رکھھو اور جسکے چاہو اپنکے پاس رکھھو۔‬ ‫اور جس کو تم نے علیحدہ کردیا ہو اگر اس کو پھر اپنے پاس طلب کرلو تو تم پر کچھ گناہ نہیں۔ یہ (اجازت) اس لئے ہے کہ‬ ‫ان ککی آنکھیکں ٹھنڈی رہیکں اور وہ غمناک نکہ ہوں اور جکو کچکھ تکم ان ککو دو۔ اسکے لے ککر سکب خوش رہیکں۔ اور جکو کچکھ‬ ‫تمہارے دلوں میکں ہے خدا اسکے جانتکا ہے۔ اور خدا جاننکے وال اور بردبار ہے (‪( )۵۱‬اے پیغمکبر) ان ککے سکوا اور عورتیکں تکم‬ ‫کو جائز نہ یں اور نہ یہ کہ ان بیویوں کو چھوڑ کر اور بیویاں کرو خواہ ان کا حسن تم کو (کیسا ہی) اچ ھا لگے مگر وہ جو‬ ‫تمہارے ہاتھ کا مال ہے (یعنی لونڈیوں کے بارے میں تم کو اختیار ہے) اور خدا ہر چیز پر نگاہ رکھتا ہے (‪ )۵۲‬مومنو پیغمبر‬ ‫ککے گھروں میکں نکہ جایکا کرو مگکر اس صکورت میکں ککہ تکم ککو کھانکے ککے لئے اجازت دی جائے اور اس ککے پکنکے ککا انتظار‬ ‫بھی نہ کرنا پڑے۔ لیکن جب تمہاری دعوت کی جائے تو جاؤ اور جب کھانا کھاچکو تو چل دو اور باتوں میں جی لگا کر نہ‬ ‫بیٹھ رہو۔ یہ بات پیغمبر کو ایذا دیتی ہے۔ اور وہ تم سے شرم کرتے ہیں (اور کہتے نہیں ہیں) لیکن خدا سچی بات کے کہنے‬ ‫سے شرم نہ یں کرتا۔ اور جب پیغمبروں کی بیویوں سے کوئی سامان مانگو تو پردے کے باہر مانگو۔ یہ تمہارے اور ان کے‬ ‫دونوں کے دلوں کے لئے بہت پاکیزگی کی بات ہے۔ اور تم کو یہ شایاں نہ یں کہ پیغمبر خدا کو تکلیف دو اور نہ یہ کہ ان کی‬ ‫بیویوں سکے کبھھی ان ککے بعکد نکاح کرو۔ بےشکک یکہ خدا ککے نزدیکک بڑا (گناہ ککا کام) ہے (‪ )۵۳‬اگکر تکم کسکی چیکز ککو ظاہر‬ ‫کرو یکا اس ککو مخفکی رکھھو تکو (یاد رکھھو ککہ) خدا ہر چیکز سکے باخکبر ہے ( ‪ )۵۴‬عورتوں پکر اپنکے باپوں سکے (پردہ نکہ کرنکے‬ ‫میکں) کچکھ گناہ نہیکں اور نکہ اپنکے بیٹوں سکے اور نکہ اپنکے بھائیوں سکے اور نکہ اپنکے بھتیجوں سکے اور نکہ اپنکے بھانجوں سکے نکہ‬ ‫اپنی (قسم کی) عورتوں سے اور نہ لونڈیوں سے۔ اور (اے عورتو) خدا سے ڈرتی رہو۔ بےشک خدا ہر چیز سے واقف ہے (‬ ‫‪ )۵۵‬خدا اور اس کے فرشتے پیغمبر پر درود بھیجتے ہ یں۔ مومنو تم ب ھی ان پر دُرود اور سلم بھیجا کرو ( ‪ )۵۶‬جو لوگ‬ ‫خدا اور اس کے پیغمبر کو رنج پہنچاتے ہیں ان پر خدا دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور ان کے لئے اس نے ذلیل کرنے‬ ‫وال عذاب تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۵۷‬اور جکو لوگ مومکن مردوں اور مومکن عورتوں ککو ایسکے کام (ککی تہمکت سکے) جکو انہوں‬ ‫نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رک ھا ( ‪ )۵۸‬اے پیغمبر اپنی بیویوں اور بیٹیوں‬ ‫اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ (باہر نکل کریں تو) اپنے (مونہوں) پر چادر لٹکا (کر گھونگھٹ نکال) لیا کریں۔‬ ‫یکہ امکر ان ککے لئے موجکب شناخکت (وامتیاز) ہوگکا تکو کوئی ان ککو ایذا نکہ دے گکا۔ اور خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۵۹‬اگکر‬ ‫منافکق اور وہ لوگ جکن ککے دلوں میکں مرض ہے اور جکو مدینکے (ککے شہر میکں) بری بری خکبریں اُڑایکا کرتکے ہیکں (اپنکے‬ ‫کردار) سے باز نہ آئیں گے تو ہم تم کو ان کے پیچھے لگا دیں گے پھر وہاں تمہارے پڑوس میں نہ رہ سکیں گے مگر تھوڑے‬ ‫دن (‪( )۶۰‬وہ بھی) پھٹکارے ہوئے۔ جہاں پائے گئے پکڑے گئے اور جان سے مار ڈالے گئے (‪ )۶۱‬جو لوگ پہلے گزر چکے‬ ‫ہیکں ان ککے بارے میکں بھھی خدا ککی یہی عادت رہی ہے۔ اور تکم خدا ککی عادت میکں تغیکر وتبدل نکہ پاؤ گکے ( ‪ )۶۲‬لوگ تکم سکے‬ ‫قیامت کی نسبت دریافت کرتے ہیں (کہ کب آئے گی) کہہ دو کہ اس کا علم خدا ہی کو ہے۔ اور تمہیں کیا معلوم ہے شاید قیامت‬ ‫‪Page 168 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫قریب ہی آگئی ہو (‪ )۶۳‬بےشک خدا نے کافروں پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے (جہنم کی) آگ تیار کر رکھی ہے (‪ )۶۴‬اس‬ ‫میں ابدا لباد رہیں گے۔ نہ کسی کو دوست پائیں گے اور نہ مددگار ( ‪ )۶۵‬جس دن ان کے منہ آگ میں الٹائے جائیں گے کہیں‬ ‫اے کاش ہم خدا ککی فرمانکبرداری کرتکے اور رسکول (خدا) ککا حککم مانتکے (‪ )۶۶‬اور کہیکں گکے ککہ اے ہمارے پروردگار ہم نکے‬ ‫اپنے سرداروں اور بڑے لوگوں کا کہا مانا تو انہوں نے ہم کو رستے سے گمراہ کردیا (‪ )۶۷‬اے ہمارے پروردگار ان کو دگنا‬ ‫عذاب دے اور ان پر بڑی لعنت کر (‪ )۶۸‬مومنو تم ان لوگوں جیسے نہ ہونا جنہوں نے موسیٰ (کو عیب لگا کر) رنج پہنچایا‬ ‫تکو خدا نکے ان ککو بےعیکب ثابکت کیکا۔ اور وہ خدا ککے نزدیکک آبرو والے تھھے (‪ )۶۹‬مومنکو خدا سکے ڈرا کرو اور بات سکیدھی‬ ‫کہا کرو (‪ )۷۰‬وہ تمہارے اعمال درسکت کردے گکا اور تمہارے گناہ بخکش دے گکا۔ اور جکو شخکص خدا اور اس ککے رسکول ککی‬ ‫فرمانبرداری کرے گا تو بے شک بڑی مراد پائے گا (‪ )۷۱‬ہم نے (بار) امانت کو آسمانوں اور زمین پر پیش کیا تو انہوں نے‬ ‫اس ککے اٹھانکے سکے انکار کیکا اور اس سکے ڈر گئے۔ اور انسکان نکے اس ککو اٹھھا لیکا۔ بےشکک وہ ظالم اور جاہل تھھا (‪)۷۲‬‬ ‫تاکہ خدا منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے اور خدا مومن مردوں اور‬ ‫مومن عورتوں پر مہربانی کرے۔ اور خدا تو بخشنے وال مہربان ہے (‪)۷۳‬‬

‫‪Page 169 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة سَبَإ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سکب تعریکف خدا ہی ککو (سکزاوار) ہے (جکو سکب چیزوں ککا مالک ہے یعنکی) وہ ککہ جکو کچکھ آسکمانوں میکں ہے اور جکو کچکھ‬ ‫زمین میں ہے سب اسی کا ہے اور آخرت میں ب ھی اسی کی تعریف ہے۔ اور وہ حکمت وال خبردار ہے (‪ )۱‬جو کچھ زمین‬ ‫میں داخل ہوتا ہے اور جو اس میں سے نکلتا ہے اور جو آسمان سے اُترتا ہے اور جو اس پر چڑھ تا ہے سب اس کو معلوم‬ ‫ہے۔ اور وہ مہربان (اور) بخشنکے وال ہے (‪ )۲‬اور کافکر کہتکے ہیکں ککہ (قیامکت ککی) گھڑی ہم پکر نہیکں آئے گکی۔ کہہ دو کیوں‬ ‫نہیں (آئے گی) میرے پروردگار کی قسم وہ تم پر ضرور آکر رہے گی (وہ پروردگار) غیب کا جاننے وال (ہے) ذرہ بھر چیز‬ ‫بھی اس سے پوشیدہ نہیں (نہ) آسمانوں میں اور نہ زمین میں اور کوئی چیز ذرے سے چھوٹی یا بڑی ایسی نہیں مگر کتاب‬ ‫روشن میں (لک ھی ہوئی) ہے (‪ )۳‬اس لئے کہ جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے ان کو بدلہ دے۔ یہی ہیں جن کے‬ ‫لئے بخشکش اور عزت ککی روزی ہے (‪ )۴‬اور جنہوں نکے ہماری آیتوں میکں کوشکش ککی ککہ ہمیکں ہرا دیکں گکے۔ ان ککے لئے‬ ‫سککخت درد دین کے والے عذاب کککی سککزا ہے (‪ )۵‬اور جککن لوگوں کککو علم دیککا گیککا ہے وہ جانت کے ہی کں ک کہ جککو (قرآن) تمہارے‬ ‫پروردگار ککی طرف سکے تکم پکر نازل ہوا ہے وہ حکق ہے۔ اور (خدائے) غالب اور سکزاوار تعریکف ککا رسکتہ بتاتکا ہے (‪ )۶‬اور‬ ‫کافر کہتے ہیں کہ بھل ہم تمہیں ایسا آدمی بتائیں جو تمہیں خبر دیتا ہے کہ جب تم (مر کر) بالکل پارہ پارہ ہو جاؤ گے تو نئے‬ ‫سرے سے پیدا ہوگے (‪ )۷‬یا تو اس نے خدا پر جھوٹ باندھ لیا ہے۔ یا اسے جنون ہے۔ بات یہ ہے کہ جو لوگ آخرت پر ایمان‬ ‫نہ یں رکھتکے وہ آفت اور پرلے درجکے کی گمراہی میں (مبتل) ہ یں (‪ )۸‬کیا انہوں نے اس کو نہ یں دیک ھا جو ان کے آگے اور‬ ‫پیچھے ہے یعنی آسمان اور زمین۔ اگر ہم چاہیں تو ان کو زمین میں دھنسا دیں یا ان پر آسمان کے ٹکڑے گرا دیں۔ اس میں‬ ‫ہر بندے ککے لئے جکو رجوع کرنکے وال ہے ایکک نشانکی ہے (‪ )۹‬اور ہم نکے داؤد ککو اپنکی طرف سکے برتری بخشکی تھھی۔ اے‬ ‫پہاڑو ان کے ساتھ تسبیح کرو اور پرندوں کو (ان کا مسخر کردیا) اور ان کے لئے ہم نے لوہے کو نرم کردیا ( ‪ )۱۰‬کہ کشادہ‬ ‫زرہ یں بناؤ اور کڑیوں کو اندازے سے جوڑو اور نیک عمل کرو۔ جو عمل تم کرتے ہو میں ان کو دیکھ نے وال ہوں (‪)۱۱‬‬ ‫اور ہوا کو (ہم نے) سلیمان کا تابع کردیا ت ھا اس کی صبح کی منزل ایک مہینے کی راہ ہوتی اور شام کی منزل ب ھی مہینے‬ ‫بھر کی ہوتی۔ اور ان کے لئے ہم نے تانبے کا چشمہ بہا دیا تھا اور جِنّوں میں سے ایسے تھے جو ان کے پروردگار کے حکم‬ ‫سکے ان ککے آگکے کام کرتکے تھھے۔ اور جکو کوئی ان میکں سکے ہمارے حککم سکے پھرے گکا اس ککو ہم (جہنکم ککی) آگ ککا مزہ‬ ‫چکھائیں گے (‪ )۱۲‬وہ جو چاہ تے یہ ان کے لئے بناتے یعنی قلعے اور مجسمے اور (بڑے بڑے) لگن جیسے تالب اور دیگیں‬ ‫جکو ایکک ہی جگکہ رکھھی رہیکں۔ اے داؤد ککی اولد (میرا) شککر کرو اور میرے بندوں میکں شکرگزار تھوڑے ہیکں (‪ )۱۳‬پھھر‬ ‫جب ہم نے ان کے لئے موت کا حکم صادر کیا تو کسی چیز سے ان کا مرنا معلوم نہ ہوا مگر گھن کے کیڑے سے جو ان کے‬ ‫عصکا ککو کھاتکا رہا۔ جکب عصکا گکر پڑا تکب جنوں ککو معلوم ہوا (اور کہنکے لگکے) ککہ اگکر وہ غیکب جانتکے ہوتکے تکو ذلت ککی‬ ‫تکلیکف میکں نکہ رہتکے (‪( )۱۴‬اہل) سکبا ککے لئے ان ککے مقام بودوباش میکں ایکک نشانکی تھھی (یعنکی) دو باغ (ایکک) داہنکی طرف‬ ‫اور (ایک) بائیں طرف۔ اپنے پروردگار کا رزق کھاؤ اور اس کا شکر کرو۔ (یہاں تمہارے رہ نے کو یہ) پاکیزہ شہر ہے اور‬ ‫(وہاں بخشنے کو) خدائے غفار (‪ )۱۵‬تو انہوں نے (شکرگزاری سے) منہ پھ یر لیا پس ہم نے ان پر زور کا سیلب چھوڑ دیا‬ ‫اور انہیں ان کے باغوں کے بدلے دو ایسے باغ دیئے جن کے میوے بدمزہ تھے اور جن میں کچھ تو جھاؤ تھا اور تھوڑی سی‬ ‫بیریاں (‪ )۱۶‬یہ ہم نے ان کی ناشکری کی ان کو سزا دی۔ اور ہم سزا ناشکرے ہی کو دیا کرتے ہیں (‪ )۱۷‬اور ہم نے ان کے‬ ‫اور (شام کی) ان بستیوں کے درمیان جن میں ہم نے برکت دی ت ھی (ایک دوسرے کے متصل) دیہات بنائے ت ھے جو سامنے‬ ‫نظر آتے ت ھے اور ان میں آمد ورفت کا اندازہ مقرر کردیا ت ھا کہ رات دن بےخوف وخطر چلتے رہو ( ‪ )۱۸‬تو انہوں نے دعا‬ ‫کی کہ اے پروردگار ہماری مسافتوں میں بُعد (اور طول پیدا) کردے اور (اس سے) انہوں نے اپنے حق میں ظلم کیا تو ہم نے‬ ‫(انہیں نابود کرکے) ان کے افسانے بنادیئے اور انہیں بالکل منتشر کردیا۔ اس میں ہر صابر وشاکر کے لئے نشانیاں ہیں (‪)۱۹‬‬ ‫اور شیطان نے ان کے بارے میں اپنا خیال سچ کر دکھایا کہ مومنوں کی ایک جماعت کے سوا وہ اس کے پیچھے چل پڑے (‬ ‫‪ )۲۰‬اور اس کا ان پر کچھ زور نہ تھا مگر (ہمارا) مقصود یہ تھا کہ جو لوگ آخرت میں شک رکھتے ہیں ان سے ان لوگوں‬ ‫‪Page 170 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککو جکو اس پکر ایمان رکھتکے تھھے متمیکز کردیکں۔ اور تمہارا پروردگار ہر چیکز پکر نگہبان ہے (‪ )۲۱‬کہہ دو ککہ جکن ککو تکم خدا‬ ‫کے سوا (معبود) خیال کرتے ہو ان کو بلؤ۔ وہ آسمانوں اور زمین میں ذرہ ب ھر چیز کے ب ھی مالک نہ یں ہ یں اور نہ ان میں‬ ‫ان کی شرکت ہے اور نہ ان میں سے کوئی خدا کا مددگار ہے (‪ )۲۲‬اور خدا کے ہاں (کسی کے لئے) سفارش فائدہ نہ دے گی‬ ‫مگر اس کے لئے جس کے بارے میں وہ اجازت بخشے۔ یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے اضطراب دور کردیا جائے گا تو‬ ‫کہیں گے تمہارے پروردگار نے کیا فرمایا ہے۔ (فرشتے) کہیں گے کہ حق (فرمایا ہے) اور وہ عالی رتبہ اور گرامی قدر ہے (‬ ‫‪ )۲۳‬پوچھھو ککہ تکم ککو آسکمانوں اور زمیکن سکے کون رزق دیتکا ہے؟ کہو ککہ خدا اور ہم یکا تکم (یکا تکو) سکیدھے رسکتے پکر ہیکں یکا‬ ‫صریح گمراہی میں (‪ )۲۴‬کہہ دو کہ نہ ہمارے گناہوں کی تم سے پرسش ہوگی اور نہ تمہارے اعمال کی ہم سے پرسش ہوگی (‬ ‫‪ )۲۵‬کہہ دو کہ ہمارا پروردگار ہم کو جمع کرے گا پھر ہمارے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ کردے گا۔ اور وہ خوب فیصلہ‬ ‫کرنکے وال اور صکاحب علم ہے (‪ )۲۶‬کہو ککہ مجھھے وہ لوگ تکو دکھاؤ جکن ککو تکم نکے شریکک (خدا) بنکا ککر اس ککے سکاتھ مل‬ ‫رکھھا ہے۔ کوئی نہیکں بلککہ وہی (اکیل) خدا غالب (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۲۷‬اور (اے محمدﷺ) ہم نکے تکم ککو تمام لوگوں ککے‬ ‫لئے خوشخبری سنانے وال اور ڈرانے وال بنا کر بھیجا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے (‪ )۲۸‬اور کہ تے ہیں اگر تم سچ کہ تے‬ ‫ہو تو یہ (قیامت کا) وعدہ کب وقوع میں آئے گا (‪ )۲۹‬کہہ دو کہ تم سے ایک دن کا وعدہ ہے جس سے نہ ایک گھڑی پیچ ھے‬ ‫رہوگے اور نہ آگے بڑھو گے (‪ )۳۰‬اور جو کافر ہ یں وہ کہ تے ہ یں کہ ہم نہ تو اس قرآن کو مانیں گے اور نہ ان (کتابوں) کو‬ ‫جو ان سے پہلے کی ہیں اور کاش (ان) ظالموں کو تم اس وقت دیکھو جب یہ اپنے پروردگار کے سامنے کھڑے ہوں گے اور‬ ‫ایک دوسرے سے ردوکد کر رہے ہوں گے۔ جو لوگ کمزور سمجھے جاتے ت ھے وہ بڑے لوگوں سے کہ یں گے کہ اگر تم نہ‬ ‫ہوتکے تکو ہم ضرور مومکن ہوجاتکے (‪ )۳۱‬بڑے لوگ کمزوروں سکے کہیکں گکے ککہ بھل ہم نکے تکم ککو ہدایکت سکے جکب وہ تمہارے‬ ‫پاس آچککی تھھی روککا تھھا؟ (نہیکں) بلککہ تکم ہی گنہگار تھھے (‪ )۳۲‬اور کمزور لوگ بڑے لوگوں سکے کہیکں گکے (نہیکں) بلککہ‬ ‫(تمہاری) رات دن کی چالوں نے (ہمیں روک رکھا تھا) جب تم ہم سے کہتے تھے کہ ہم خدا سے کفر کریں اور اس کا شریک‬ ‫بنائیکں۔ اور جکب وہ عذاب ککو دیکھیکں گکے تکو دل میکں پشیمان ہوں گکے۔ اور ہم کافروں ککی گردنوں میکں طوق ڈال دیکں گکے۔‬ ‫بس جکو عمکل وہ کرتکے تھھے ان ہی ککا ان کو بدلہ ملے گکا (‪ )۳۳‬اور ہم نکے کسکی بستی میکں کوئی ڈرانکے وال نہیکں بھیجکا مگکر‬ ‫وہاں کے خوش حال لوگوں نے کہا کہ جو چیز تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اس کے قائل نہ یں ( ‪ )۳۴‬اور (یہ ب ھی) کہ نے لگے‬ ‫ککہ ہم بہت سکا مال اور اولد رکھتکے ہیکں اور ہم ککو عذاب نہیکں ہوگکا (‪ )۳۵‬کہہ دو ککہ میرا رب جکس ککے لئے چاہتکا ہے روزی‬ ‫فراخ کردیتکا ہے (اور جکس ککے لئے چاہتکا ہے) تنکگ کردیتکا ہے لیککن اکثکر لوگ نہیکں جانتکے (‪ )۳۶‬اور تمہارا مال اور اولد‬ ‫ایسکی چیکز نہیکں ککہ تکم ککو ہمارا مقرب بنکا دیکں۔ ہاں (ہمارا مقرب وہ ہے) جکو ایمان لیکا اور عمکل نیکک کرتکا رہا۔ ایسکے ہی‬ ‫لوگوں ککو ان ککے اعمال ککے سکبب دگنکا بدلہ ملے گکا اور وہ خاطکر جمکع سکے بالخانوں میکں بیٹھھے ہوں گکے ( ‪ )۳۷‬جکو لوگ‬ ‫ہماری آیتوں میں کوشش کرتے ہیں کہ ہمیں ہرا دیں وہ عذاب میں حاضر کئے جائیں گے (‪ )۳۸‬کہہ دو کہ میرا پروردگار اپنے‬ ‫بندوں میکں سکے جکس ککے لئے چاہتکا ہے روزی فراخ کردیتکا ہے اور (جکس ککے لئے چاہتکا ہے) تنکگ کردیتکا ہے اور تکم جکو چیکز‬ ‫خرچ کرو گکے وہ اس ککا (تمہیکں) عوض دے گکا۔ اور وہ سکب سکے بہتکر رزق دینکے وال ہے (‪ )۳۹‬اور جکس دن وہ ان سکب ککو‬ ‫جمکع کرے گکا پھھر فرشتوں سکے فرمائے گکا کیکا یکہ لوگ تکم ککو پوجکا کرتکے تھھے ( ‪ )۴۰‬وہ کہیکں گکے تکو پاک ہے تکو ہی ہمارا‬ ‫دوست ہے۔ نہ یہ۔ بلکہ یہ جِنّات کو پوجا کرتے ت ھے۔ اور اکثر انہی کو مانتے ت ھے ( ‪ )۴۱‬تو آج تم میں سے کوئی کسی کو‬ ‫نفکع اور نقصکان پہنچانکے ککا اختیار نہیکں رکھتکا۔ اور ہم ظالموں سکے کہیکں گکے ککہ دوزخ ککے عذاب ککا جکس ککو تکم جھوٹ‬ ‫سکمجھتے تھھے مزہ چکھھو (‪ )۴۲‬اور جکب ان ککو ہماری روشکن آیتیکں پڑھ ککر سکنائی جاتکی ہیکں تکو کہتکے ہیکں یکہ ایکک (ایسکا)‬ ‫شخکص ہے جکو چاہتکا ہے ککہ جکن چیزوں ککی تمہارے باپ دادا پرسکتش کیکا کرتکے تھھے ان سکے تکم ککو روک دے اور (یکہ بھھی)‬ ‫کہ تے ہ یں کہ یہ (قرآن) محض جھوٹ ہے (جو اپنی طرف سے) بنا لیا گیا ہے۔ اور کافروں کے پاس جب حق آیا تو اس کے‬ ‫بارے میں کہ نے لگے کہ یہ تو صریح جادو ہے (‪ )۴۳‬اور ہم نے نہ تو ان (مشرکوں) کو کتابیں دیں جن کو یہ پڑھ تے ہ یں اور‬ ‫نہ تم سے پہلے ان کی طرف کوئی ڈرانے وال بھیجا مگر انہوں نے تکذیب کی (‪ )۴۴‬اور جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے‬ ‫تکذیب کی تھی اور جو کچھ ہم نے ان کو دیا تھا یہ اس کے دسویں حصے کو بھی نہیں پہنچے تو انہوں نے میرے پیغمبروں‬ ‫کو جھٹلیا۔ سو میرا عذاب کیسا ہوا (‪ )۴۵‬کہہ دو کہ میں تمہ یں صرف ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں کہ تم خدا کے لئے‬ ‫دو دو اور اکیلے اکیلے کھڑے ہوجاؤ پھھر غور کرو۔ تمہارے رفیکق ککو سکودا نہیکں وہ تکم ککو عذاب سکخت (ککے آنکے) سکے پہلے‬ ‫صرف ڈرانے والے ہ یں (‪ )۴۶‬کہہ دو کہ میں نے تم سے کچھ صلہ مانگا ہو تو وہ تم ہی کو (مبارک رہے)۔ میرا صلہ خدا ہی‬ ‫‪Page 171 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ککے ذمکے ہے۔ اور وہ ہر چیکز سکے خکبردار ہے (‪ )۴۷‬کہہ دو ککہ میرا پروردگار اوپکر سکے حکق اُتارتکا ہے (اور وہ) غیکب ککی‬ ‫باتوں کا جاننے وال ہے (‪ )۴۸‬کہہ دو کہ حق آچکا اور (معبود) باطل نہ تو پہلی بار پیدا کرسکتا ہے اور نہ دوبارہ پیدا کرے گا‬ ‫(‪ )۴۹‬کہہ دو ککہ اگکر میکں گمراہ ہوں تکو میری گمراہی ککا ضرر مجھھی ککو ہے۔ اور اگکر ہدایکت پکر ہوں تکو یکہ اس ککا طفیکل ہے‬ ‫جکو میرا پروردگار میری طرف وحکی بھیجتکا ہے۔ بےشکک وہ سکننے وال (اور) نزدیکک ہے (‪ )۵۰‬اور کاش تکم دیکھھو جکب یکہ‬ ‫گھبرا جائیں گے تو (عذاب سے) بچ نہیں سکیں گے اور نزدیک ہی سے پکڑ لئے جائیں گے ( ‪ )۵۱‬اور کہیں گے کہ ہم اس پر‬ ‫ایمان لے آئے اور (اب) اتنکی دور سکے ان ککا ہاتکھ ایمان ککے لینکے ککو کیونککر پہنکچ سککتا ہے ( ‪ )۵۲‬اور پہلے تکو اس سکے انکار‬ ‫کرتے رہے اور بن دیکھے دور ہی سے (ظن کے) تیر چلتے رہے (‪ )۵۳‬اور ان میں اور ان کی خواہش کی چیزوں میں پردہ‬ ‫حائل کردیا گیا جیسا کہ پہلے ان کے ہم جنسوں سے کیا گیا وہ بھی الجھن میں ڈالنے والے شک میں پڑے ہوئے تھے (‪)۵۴‬‬

‫‪Page 172 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة فَاطِر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سکب تعریکف خدا ہی ککو (سکزاوار ہے) جکو آسکمانوں اور زمیکن ککا پیدا کرنکے وال (اور) فرشتوں ککو قاصکد بنانکے وال ہے جکن‬ ‫ککے دو دو اور تیکن تیکن اور چار چار پکر ہیکں۔ وہ (اپنکی) مخلوقات میکں جکو چاہتکا ہے بڑھاتکا ہے۔ بےشکک خدا ہر چیکز پکر قادر‬ ‫ہے (‪ )۱‬خدا جکو اپنکی رحمکت (ککا دروازہ) کھول دے تکو کوئی اس ککو بنکد کرنکے وال نہیکں۔ اور جکو بنکد کردے تکو اس ککے بعکد‬ ‫کوئی اس کو کھولنے وال نہ یں۔ اور وہ غالب حکمکت وال ہے (‪ )۲‬لوگو خدا ککے جکو تم پر احسانات ہ یں ان کو یاد کرو۔ کیا‬ ‫خدا کے سوا کوئی اور خالق (اور رازق ہے) جو تم کو آسمان اور زمین سے رزق دے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں پس تم‬ ‫کہاں بہککے پھرتکے ہو؟ (‪ )۳‬اور (اے پیغمکبر) اگکر یکہ لوگ تکم ککو جھٹلئیکں تکو تکم سکے پہلے بھھی پیغمکبر جھٹلئے گئے ہیکں۔‬ ‫اور (سب) کام خدا ہی کی طرف لوٹائے جائیں گے (‪ )۴‬لوگو خدا کا وعدہ سچا ہے۔ تو تم کو دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ‬ ‫ڈال دے اور نکہ (شیطان) فریکب دینکے وال تمہیکں فریکب دے (‪ )۵‬شیطان تمہارا دشمکن ہے تکم بھھی اسکے دشمکن ہی سکمجھو۔ وہ‬ ‫اپنے (پیروؤں کے) گروہ کو بلتا ہے تاکہ دوزخ والوں میں ہوں (‪ )۶‬جہنوں نے کفر کیا ان کے لئے سخت عذاب ہے۔ اور جو‬ ‫ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے ان کے لئے بخشش اور بڑا ثواب ہے (‪ )۷‬بھل جس شخص کو اس کے اعمال بد آراستہ‬ ‫کرککے دکھائے جائیکں اور وہ ان ککو عمدہ سکمجھنے لگکے تکو (کیکا وہ نیکوکار آدمکی جیسکا ہوسککتا ہے)۔ بےشکک خدا جکس ککو‬ ‫چاہ تا ہے گمراہ کرتا ہے اور جس کو چاہ تا ہے ہدایت دیتا ہے۔ تو ان لوگوں پر افسوس کرکے تمہارا دم نہ نکل جائے۔ یہ جو‬ ‫کچھ کرتے ہیں خدا اس سے واقف ہے (‪ )۸‬اور خدا ہی تو ہے جو ہوائیں چلتا ہے اور وہ بادل کو اُبھارتی ہیں پھر ہم ان کو‬ ‫ایک بےجان شہر کی طرف چلتے ہ یں۔ پ ھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کردیتے ہ یں۔ اسی طرح مردوں‬ ‫ککو جکی اُٹھنکا ہوگکا (‪ )۹‬جکو شخکص عزت ککا طلب گار ہے تکو عزت تکو سکب خدا ہی ککی ہے۔ اسکی ککی طرف پاکیزہ کلمات‬ ‫چڑھ تے ہ یں اور نیک عمل اس کو بلند کرتے ہ یں۔ اور جو لوگ برے برے مکر کرتے ہ یں ان کے لئے سخت عذاب ہے۔ اور‬ ‫ان کا مکر نابود ہوجائے گا (‪ )۱۰‬اور خدا ہی نے تم کو مٹی سے پیدا کیا پھر نطفے سے پھر تم کو جوڑا جوڑا بنا دیا۔ اور‬ ‫کوئی عورت نہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے۔ اور نہ کسی بڑی عمر والے کو عمر زیادہ دی جاتی‬ ‫ہے اور نکہ اس ککی عمکر ککم ککی جاتکی ہے مگکر (سکب کچکھ) کتاب میکں (لکھھا ہوا) ہے۔ بےشکک یکہ خدا ککو آسکان ہے ( ‪ )۱۱‬اور‬ ‫دونوں دریا (مل کر) یکساں نہ یں ہوجاتے۔ یہ تو میٹھا ہے پیاس بجھانے وال۔ جس کا پانی خوشگوار ہے اور یہ کھاری ہے‬ ‫کڑوا۔ اور سب سے تم تازہ گوشت کھاتے ہو اور زیور نکالتے ہو جسے پہنتے ہو۔ اور تم دریا میں کشتیوں کو دیکھتے ہو کہ‬ ‫(پانی کو) پھاڑتی چلی آتی ہیں تاکہ تم اس کے فضل سے (معاش) تلش کرو اور تاکہ شکر کرو ( ‪ )۱۲‬وہی رات کو دن میں‬ ‫داخکل کرتکا اور (وہی) دن ککو رات میکں داخکل کرتکا ہے اور اسکی نکے سکورج اور چانکد ککو کام میکں لگکا دیکا ہے۔ ہر ایکک ایکک‬ ‫وقکت مقرر تکک چکل رہا ہے۔ یہی خدا تمہارا پروردگار ہے اسکی ککی بادشاہی ہے۔ اور جکن لوگوں ککو تکم اس ککے سکوا پکارتکے‬ ‫ہو وہ کھجور کی گٹھلی کے چھلکے کے برابر بھی تو (کسی چیز کے) مالک نہیں (‪ )۱۳‬اگر تم ان کو پکارو تو وہ تمہاری‬ ‫پکار نہ سنیں اور اگر سن ب ھی لیں تو تمہاری بات کو قبول نہ کرسکیں۔ اور قیامت کے دن تمہارے شرک سے انکار کردیں‬ ‫گکے۔ اور (خدائے) باخکبر ککی طرح تکم ککو کوئی خکبر نہیکں دے گکا (‪ )۱۴‬لوگکو تکم (سکب) خدا ککے محتاج ہو اور خدا بےپروا‬ ‫سزاوار (حمد وثنا) ہے (‪ )۱۵‬اگر چاہے تو تم کو نابود کردے اور نئی مخلوقات ل آباد کرے (‪ )۱۶‬اور یہ خدا کو کچھ مشکل‬ ‫نہیں (‪ )۱۷‬اور کوئی اٹھانے وال دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ اور کوئی بوجھ میں دبا ہوا اپنا بوجھ بٹانے کو کسی کو‬ ‫بلئے تو کوئی اس میں سے کچھ نہ اٹھائے گا اگرچہ قرابت دار ہی ہو۔ (اے پیغمبر) تم انہی لوگوں کو نصیحت کرسکتے ہو‬ ‫جو بن دیک ھے اپنے پروردگار سے ڈرتے اور نماز باللتزام پڑھ تے ہ یں۔ اور جو شخص پاک ہوتا ہے اپنے ہی لئے پاک ہوتا‬ ‫ہے۔ اور (سکب ککو) خدا ہی ککی طرف لوٹ ککر جانکا ہے (‪ )۱۸‬اور اندھھا اور آنککھ وال برابر نہیکں (‪ )۱۹‬اور نکہ اندھیرا اور‬ ‫روشنکی (‪ )۲۰‬اور نکہ سکایہ اور دھوپ (‪ )۲۱‬اور نکہ زندے اور مردے برابر ہوسککتے ہیکں۔ خدا جکس ککو چاہتکا ہے سکنا دیتکا ہے۔‬ ‫اور تم ان کو جو قبروں میں مدفون ہ یں نہ یں سنا سکتے (‪ )۲۲‬تم تو صرف ڈرانے والے ہو (‪ )۲۳‬ہم نے تم کو حق کے ساتھ‬ ‫خوشخکبری سکنانے وال اور ڈرانکے وال بھیجکا ہے۔ اور کوئی اُمکت نہیکں مگکر اس میکں ہدایکت کرنکے وال گزر چککا ہے ( ‪)۲۴‬‬ ‫‪Page 173 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اور اگر یہ تمہاری تکذیب کریں تو جو لوگ ان سے پہلے تھے وہ بھی تکذیب کرچکے ہیں ان کے پاس ان کے پیغمبر نشانیاں‬ ‫اور صحیفے اور روشن کتابیں لے لے کر آتے رہے (‪ )۲۵‬پ ھر میں نے کافروں کو پکڑ لیا سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب کیسا‬ ‫ہوا (‪ )۲۶‬کیکا تکم نکے نہیکں دیکھھا ککہ خدا نکے آسکمان سکے مینکہ برسکایا۔ تکو ہم نکے اس سکے طرح طرح ککے رنگوں ککے میوے پیدا‬ ‫کئے۔ اور پہاڑوں میکں سکفید اور سکرخ رنگوں ککے قطعات ہیکں اور (بعکض) کالے سکیاہ ہیکں ( ‪ )۲۷‬انسکانوں اور جانوروں اور‬ ‫چارپایوں کے بھی کئی طرح کے رنگ ہیں۔ خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں۔ بےشک‬ ‫خدا غالب (اور) بخشنکے وال ہے (‪ )۲۸‬جکو لوگ خدا ککی کتاب پڑھتکے اور نماز ککی پابندی کرتکے ہیکں اور جکو کچکھ ہم نکے ان‬ ‫کو دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور ظاہر خرچ کرتے ہیں وہ اس تجارت (کے فائدے) کے امیدوار ہیں جو کبھی تباہ نہیں ہوگی‬ ‫(‪ )۲۹‬کیونکہ خدا ان کو پورا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی دے گا۔ وہ تو بخشنے وال (اور) قدردان ہے‬ ‫(‪ )۳۰‬اور یکہ کتاب جکو ہم نکے تمہاری طرف بھیجکی ہے برحکق ہے۔ اور ان (کتابوں) ککی تصکدیق کرتکی ہے جکو اس سکے پہلے‬ ‫ککی ہیکں۔ بےشکک خدا اپنکے بندوں سکے خکبردار (اور ان ککو) دیکھنکے وال ہے (‪ )۳۱‬پھھر ہم نکے ان لوگوں ککو کتاب ککا وارث‬ ‫ٹھیرایا جن کو اپنے بندوں میں سے برگزیدہ کیا۔ تو کچھ تو ان میں سے اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔ اور کچھ میانہ رو ہیں۔‬ ‫اور کچکھ خدا ککے حککم سکے نیکیوں میکں آگکے نککل جانکے والے ہیکں۔ یہی بڑا فضکل ہے (‪( )۳۲‬ان لوگوں ککے لئے) بہشتکِ‬ ‫جاودانکی (ہیکں) جکن میکں وہ داخکل ہوں گکے۔ وہاں ان ککو سکونے ککے کنگکن اور موتکی پہنائے جائیکں گکے۔ اور ان ککی پوشاک‬ ‫ریشمی ہوگی (‪ )۳۳‬وہ کہیں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے ہم سے غم دور کیا۔ بےشک ہمارا پروردگار بخشنے وال (اور)‬ ‫قدردان ہے (‪ )۳۴‬جس نے ہم کو اپنے فضل سے ہمیشہ کے رہ نے کے گ ھر میں اُتارا۔ یہاں نہ تو ہم کو رنج پہنچے گا اور نہ‬ ‫ہمیں تکان ہی ہوگی (‪ )۳۵‬اور جن لوگوں نے کفر کیا ان کے لئے دوزخ کی آگ ہے۔ نہ انہیں موت آئے گی کہ مرجائیں اور نہ‬ ‫ان کا عذاب ہی ان سے ہلکا کیا جائے گا۔ ہم ہر ایک ناشکرے کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہ یں (‪ )۳۶‬وہ اس میں چلئیں گے کہ‬ ‫اے پروردگار ہم کو نکال لے (اب) ہم نیک عمل کیا کریں گے۔ نہ وہ جو (پہلے) کرتے ت ھے۔ کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہ یں‬ ‫دی تھھی ککہ اس میکں جکو سکوچنا چاہتکا سکوچ لیتکا اور تمہارے پاس ڈرانکے وال بھھی آیکا۔ تکو اب مزے چکھھو۔ ظالموں ککا کوئی‬ ‫مددگار نہیکں (‪ )۳۷‬بےشکک خدا ہی آسکمانوں اور زمیکن ککی پوشیدہ باتوں ککا جاننکے وال ہے۔ وہ تکو دل ککے بھیدوں تکک سکے‬ ‫واقف ہے (‪ )۳۸‬وہی تو ہے جس نے تم کو زمین میں (پہلوں کا) جانشین بنایا۔ تو جس نے کفر کیا اس کے کفر کا ضرر اسی‬ ‫ککو ہے۔ اور کافروں ککے حکق میکں ان ککے کفکر سکے پروردگار ککے ہاں ناخوشکی ہی بڑھتکی ہے اور کافروں ککو ان ککا کفکر‬ ‫نقصان ہی زیادہ کرتا ہے (‪ )۳۹‬بھل تم نے اپنے شریکوں کو دیکھا جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو۔ مجھے دکھاؤ کہ انہوں‬ ‫نے زمین سے کون سی چیز پیدا کی ہے یا (بتاؤ کہ) آسمانوں میں ان کی شرکت ہے۔ یا ہم نے ان کو کتاب دی ہے تو وہ اس‬ ‫کی سند رکھ تے ہیں (ان میں سے کوئی بات بھی نہیں) بلکہ ظالم جو ایک دوسرے کو وعدہ دیتے ہیں محض فریب ہے (‪)۴۰‬‬ ‫خدا ہی آسمانوں اور زمین کو تھامے رکھتا ہے کہ ٹل نہ جائیں۔ اگر وہ ٹل جائیں تو خدا کے سوا کوئی ایسا نہیں جو ان کو‬ ‫تھام سکے۔ بےشک وہ بردبار (اور) بخشنے وال ہے (‪ )۴۱‬اور یہ خدا کی سخت سخت قسمیں کھاتے ہیں کہ اگر ان کے پاس‬ ‫کوئی ہدایکت کرنکے وال آئے تو ہر ایک اُمت سکے بڑھ ککر ہدایت پکر ہوں۔ مگر جب ان کے پاس ہدایت کرنے وال آیا تکو اس‬ ‫سکے ان ککو نفرت ہی بڑھھی (‪ )۴۲‬یعنکی (انہوں نکے) ملک میکں غرور کرنکا اور بری چال چلنکا (اختیار کیکا) اور بری چال ککا‬ ‫وبال اس ککے چلنکے والے ہی پکر پڑتکا ہے۔ یکہ اگلے لوگوں ککی روش ککے سکوا اور کسکی چیکز ککے منتظکر نہیکں۔ سکو تکم خدا ککی‬ ‫عادت میں ہرگز تبدل نہ پاؤ گے۔ اور خدا کے طریقے میں کبھی تغیر نہ دیکھو گے (‪ )۴۳‬کیا انہوں نے زمین میں کبھی سیر‬ ‫نہ یں کی تاکہ دیکھ تے کہ جو لوگ ان سے پہلے ت ھے ان کا انجام کیا ہوا حالنکہ وہ ان سے قوت میں بہت زیادہ ت ھے۔ اور خدا‬ ‫ایسا نہیکں کہ آسمانوں اور زمیکن میں کوئی چیکز اس کو عاجز کرسککے۔ وہ علم وال (اور) قدرت وال ہے (‪ )۴۴‬اور اگکر خدا‬ ‫لوگوں ککو ان ککے اعمال ککے سکبب پکڑنکے لگتکا۔ تکو روئے زمیکن پکر ایکک چلنکے پھرنکے والے ککو نکہ چھوڑتکا۔ لیککن وہ ان ککو‬ ‫ایک وقت مقرر تک مہلت دیئے جاتا ہے۔ سکو جب ان کا وقت آجائے گا تو (ان کے اعمال کا بدلہ دے گا) خدا تو اپنکے بندوں‬ ‫کو دیکھ رہا ہے (‪)۴۵‬‬

‫‪Page 174 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة یسٓ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫یٰسکٓ (‪ )۱‬قسکم ہے قرآن ککی جکو حکمکت سکے بھرا ہوا ہے (‪ )۲‬اے محمدﷺ) بےشکک تکم پیغمکبروں میکں سکے ہو (‪ )۳‬سکیدھے‬ ‫رستے پر (‪ )۴‬یہ خدائے) غالب (اور) مہربان نے نازل کیا ہے (‪ )۵‬تاکہ تم ان لوگوں کو جن کے باپ دادا کو متنبہ نہیں کیا گیا‬ ‫تھا متنبہ کردو وہ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں (‪ )۶‬ان میں سے اکثر پر (خدا کی) بات پوری ہوچکی ہے سو وہ ایمان نہیں لئیں‬ ‫گکے (‪ )۷‬ہم نکے ان ککی گردنوں میکں طوق ڈال رکھھے ہیکں اور وہ ٹھوڑیوں تکک (پھنسکے ہوئے ہیکں) تکو ان ککے سکر اُلل رہے‬ ‫ہیں (‪ )۸‬اور ہم نے ان کے آگے بھی دیوار بنا دی اور ان کے پیچھے بھی۔ پھر ان پر پردہ ڈال دیا تو یہ دیکھ نہیں سکتے ( ‪)۹‬‬ ‫اور تم ان کو نصیحت کرو یا نہ کرو ان کے لئے برابر ہے وہ ایمان نہیں لنے کے (‪ )۱۰‬تم تو صرف اس شخص کو نصیحت‬ ‫کرسکتے ہو جو نصیحت کی پیروی کرے اور خدا سے غائبانہ ڈرے سو اس کو مغفرت اور بڑے ثواب کی بشارت سنا دو (‬ ‫‪ )۱۱‬بے شک ہم مردوں کو زندہ کریں گے اور جو کچھ وہ آگے بھ یج چکے اور (جو) ان کے نشان پیچ ھے رہ گئے ہم ان کو‬ ‫قلمبند کرلیتے ہیں۔ اور ہر چیز کو ہم نے کتاب روشن (یعنی لوح محفوظ) میں لکھ رکھا ہے۔ ( ‪ )۱۲‬اور ان سے گاؤں والوں‬ ‫کا قصہ بیان کرو جب ان کے پاس پیغمبر آئے (‪( )۱۳‬یعنی) جب ہم نے ان کی طرف دو (پیغمبر) بھیجے تو انہوں نے ان کو‬ ‫جھٹلیا۔ پ ھر ہم نے تیسرے سے تقویت دی تو انہوں نے کہا کہ ہم تمہاری طرف پیغمبر ہو کر آئے ہ یں ( ‪ )۱۴‬وہ بولے کہ تم‬ ‫(اور کچکھ) نہیکں مگکر ہماری طرح ککے آدمکی (ہو) اور خدا نکے کوئی چیکز نازل نہیکں ککی تکم محکض جھوٹ بولتکے ہو (‪)۱۵‬‬ ‫انہوں نکے کہا ککہ ہمارا پروردگار جانتککا ہے ککہ ہم تمہاری طرف (پیغام دے کککر) بھیجکے گئے ہیکں (‪ )۱۶‬اور ہمارے ذمکے تککو‬ ‫صکاف صکاف پہنچکا دینکا ہے اور بکس (‪ )۱۷‬وہ بولے ککہ ہم تکم ککو نامبارک سکمجھتے ہیکں۔ اگکر تکم باز نکہ آؤ گکے تکو ہم تمہیکں‬ ‫سنگسار کردیں گے اور تم کو ہم سے دکھ دینے وال عذاب پہنچے گا (‪ )۱۸‬انہوں نے کہا کہ تمہاری نحوست تمہارے ساتھ ہے۔‬ ‫کیا اس لئے کہ تم کو نصیحت کی گئی۔ بلکہ تم ایسے لوگ ہو جو حد سے تجاوز کر گئے ہو (‪ )۱۹‬اور شہر کے پرلے کنارے‬ ‫سکے ایکک آدمکی دوڑتکا ہوا آیکا کہنکے لگکا ککہ اے میری قوم پیغمکبروں ککے پیچھھے چلو (‪ )۲۰‬ایسکوں ککے جکو تکم سکے صکلہ نہیکں‬ ‫مانگتے اور وہ سیدھے رستے پر ہیں (‪ )۲۱‬اور مجھے کیا ہے میں اس کی پرستش نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا اور اسی‬ ‫ککی طرف تکم ککو لوٹ ککر جانکا ہے (‪ )۲۲‬کیکا میکں ان ککو چھوڑ ککر اوروں ککو معبود بناؤں؟ اگکر خدا میرے حکق میکں نقصکان‬ ‫کرنا چاہے تو ان کی سفارش مج ھے کچھ ب ھی فائدہ نہ دے سکے اور نہ وہ مجھ کو چھڑا ہی سکیں ( ‪ )۲۳‬تب تو میں صریح‬ ‫گمراہی میں مبتل ہوگیا (‪ )۲۴‬میں تمہارے پروردگار پر ایمان لیا ہوں سو میری بات سن رکھو (‪ )۲۵‬حکم ہوا کہ بہشت میں‬ ‫داخل ہوجا۔ بول کاش! میری قوم کو خبر ہو (‪ )۲۶‬کہ خدا نے مجھے بخش دیا اور عزت والوں میں کیا (‪ )۲۷‬اور ہم نے اس‬ ‫کے بعد اس کی قوم پر کوئی لشکر نہیں اُتارا اور نہ ہم اُتارنے والے تھے ہی ( ‪ )۲۸‬وہ تو صرف ایک چنگھاڑ تھی (آتشین)‬ ‫سو وہ (اس سے) ناگہاں بجھ کر رہ گئے (‪ )۲۹‬بندوں پر افسوس ہے کہ ان کے پاس کوئی پیغمبر نہیں آتا مگر اس سے تمسخر‬ ‫کرتے ہ یں (‪ )۳۰‬کیا انہوں نے نہ یں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے بہت سے لوگوں کو ہلک کردیا ت ھا اب وہ ان کی طرف لوٹ‬ ‫کر نہیں آئیں گے (‪ )۳۱‬اور سب کے سب ہمارے روبرو حاضر کیے جائیں گے (‪ )۳۲‬اور ایک نشانی ان کے لئے زمین مردہ‬ ‫ہے کہ ہم نے اس کو زندہ کیا اور اس میں سے اناج اُگایا۔ پ ھر یہ اس میں سے کھاتے ہ یں ( ‪ )۳۳‬اور اس میں کھجوروں اور‬ ‫انگوروں کے باغ پیدا کیے اور اس میں چشمے جاری کردیئے (‪ )۳۴‬تاکہ یہ ان کے پ ھل کھائیں اور ان کے ہاتھوں نے تو ان‬ ‫کو نہ یں بنایا تو پ ھر یہ شکر کیوں نہ یں کرتے؟ (‪ )۳۵‬وہ خدا پاک ہے جس نے زمین کی نباتات کے اور خود ان کے اور جن‬ ‫چیزوں کی ان کو خبر نہیں سب کے جوڑے بنائے (‪ )۳۶‬اور ایک نشانی ان کے لئے رات ہے کہ اس میں سے ہم دن کو کھینچ‬ ‫لیتے ہ یں تو اس وقت ان پر اندھیرا چ ھا جاتا ہے (‪ )۳۷‬اور سورج اپنے مقرر رستے پر چلتا رہ تا ہے۔ یہ (خدائے) غالب اور‬ ‫دانا کا (مقرر کیا ہوا) اندازہ ہے (‪ )۳۸‬اور چاند کی ب ھی ہم نے منزلیں مقرر کردیں یہاں تک کہ (گھٹ تے گھٹ تے) کھجور‬ ‫کی پرانی شاخ کی طرح ہو جاتا ہے (‪ )۳۹‬نہ تو سورج ہی سے ہوسکتا ہے کہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات ہی دن سے پہلے‬ ‫آسککتی ہے۔ اور سکب اپنکے اپنکے دائرے میکں تیکر رہے ہیکں (‪ )۴۰‬اور ایکک نشانکی ان ککے لئے یکہ ہے ککہ ہم نکے ان ککی اولد ککو‬ ‫بھری ہوئی کشتکی میکں سکوار کیکا (‪ )۴۱‬اور ان ککے لئے ویسکی ہی اور چیزیکں پیدا کیکں جکن پکر وہ سکوار ہوتکے ہیکں (‪ )۴۲‬اور‬ ‫‪Page 175 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اگکر ہم چاہیکں تکو ان ککو غرق کردیکں۔ پھھر نکہ تکو ان ککا کوئی فریاد رس ہوا اور نکہ ان ککو رہائی ملے (‪ )۴۳‬مگکر یکہ ہماری‬ ‫رحمت اور ایک مدت تک کے فائدے ہ یں (‪ )۴۴‬اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو تمہارے آگے اور جو تمہارے پیچ ھے ہے‬ ‫اس سکے ڈرو تاککہ تکم پکر رحکم کیکا جائے (‪ )۴۵‬اور ان ککے پاس ان ککے پروردگار ککی کوئی نشانکی نہیکں آتکی مگکر اس سکے منکہ‬ ‫پھیر لیتے ہیں (‪ )۴۶‬اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ جو رزق خدا نے تم کو دیا ہے اس میں سے خرچ کرو۔ تو کافر مومنوں‬ ‫سے کہتے ہیں کہ بھل ہم ان لوگوں کو کھانا کھلئیں جن کو اگر خدا چاہتا تو خود کھل دیتا۔ تم تو صریح غلطی میں ہو (‪۴۷‬‬ ‫) اور کہتے ہیں اگر تم سچ کہتے ہو تو یہ وعدہ کب (پورا) ہوگا؟ (‪ )۴۸‬یہ تو ایک چنگھاڑ کے منتظر ہیں جو ان کو اس حال‬ ‫میں کہ باہم جھگڑ رہے ہوں گے آپکڑے گی (‪ )۴۹‬پھر نہ وصیت کرسکیں گے اور نہ اپنے گھر والوں میں واپس جاسکیں گے‬ ‫(‪ )۵۰‬اور (جس وقت) صور پھونکا جائے گا یہ قبروں سے (نکل کر) اپنے پروردگار کی طرف دوڑ پڑ یں گے (‪ )۵۱‬کہ یں‬ ‫گے اے ہے ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے (جگا) اُٹھایا؟ یہ وہی تو ہے جس کا خدا نے وعدہ کیا تھا اور پیغمبروں نے‬ ‫سکچ کہا تھھا (‪ )۵۲‬صکرف ایکک زور ککی آواز ککا ہونکا ہوگکا ککہ سکب ککے سکب ہمارے روبرو آحاضکر ہوں گکے (‪ )۵۳‬اس روز‬ ‫کسی شخص پر کچھ ظلم نہیں کیا جائے گا اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے ت ھے (‪ )۵۴‬اہل جنت اس روز‬ ‫عیکش ونشاط ککے مشغلے میکں ہوں گکے (‪ )۵۵‬وہ بھھی اور ان ککی بیویاں بھھی سکایوں میکں تختوں پکر تکیکے لگائے بیٹھھے ہوں‬ ‫گکے (‪ )۵۶‬وہاں ان ککے لئے میوے اور جکو چاہیکں گکے (موجود ہوگکا) (‪ )۵۷‬پروردگار مہربان ککی طرف سکے سکلم (کہا جائے‬ ‫گا) (‪ )۵۸‬اور گنہگارو! آج الگ ہوجاؤ (‪ )۵۹‬اے آدم کی اولد ہم نے تم سے کہہ نہ یں دیا ت ھا کہ شیطان کو نہ پوجنا وہ تمہارا‬ ‫کھل دشمن ہے (‪ )۶۰‬اور یہ کہ میری ہی عبادت کرنا۔ یہی سیدھا رستہ ہے (‪ )۶۱‬اور اس نے تم میں سے بہت سی خلقت کو‬ ‫گمراہ کردیکا تھھا۔ تکو کیکا تکم سکمجھتے نہیکں تھھے؟ (‪ )۶۲‬یہی وہ جہنکم ہے جکس ککی تمہیکں خکبر دی جاتکی ہے (‪( )۶۳‬سکو) جکو تکم‬ ‫کفکر کرتکے رہے ہو اس ککے بدلے آج اس میکں داخکل ہوجاؤ (‪ )۶۴‬آج ہم ان ککے مونہوں پکر مہر لگکا دیکں گکے اور جکو کچکھ یکہ‬ ‫کرتے رہے ت ھے ان کے ہاتھ ہم سے بیان کردیں گے اور ان کے پاؤں (اس کی) گواہی دیں گے ( ‪ )۶۵‬اور اگر ہم چاہ یں تو ان‬ ‫کی آنکھوں کو مٹا کر (اندھا کر) دیں۔ پھر یہ رستے کو دوڑیں تو کہاں دیکھ سکیں گے ( ‪ )۶۶‬اور اگر ہم چاہیں تو ان کی‬ ‫جگہ پر ان کی صورتیں بدل دیں پھر وہاں سے نہ آگے جاسکیں اور نہ (پیچھے) لوٹ سکیں (‪ )۶۷‬اور جس کو ہم بڑی عمر‬ ‫دیتکے ہیکں تکو اسکے خلقکت میکں اوندھھا کردیتکے ہیکں تکو کیکا یکہ سکمجھتے نہیکں؟ ( ‪ )۶۸‬اور ہم نکے ان (پیغمکبر) ککو شعکر گوئی نہیکں‬ ‫سککھائی اور نکہ وہ ان ککو شایاں ہے۔ یکہ تکو محکض نصکیحت اور صکاف صکاف قرآن (پُرازحکمکت) ہے ( ‪ )۶۹‬تاککہ اس شخکص‬ ‫کو جو زندہ ہو ہدایت کا رستہ دکھائے اور کافروں پر بات پوری ہوجائے (‪ )۷۰‬کیا انہوں نے نہ یں دیک ھا کہ جو چیزیں ہم نے‬ ‫اپنے ہاتھوں سے بنائیں ان میں سے ہم نے ان کے لئے چارپائے پیدا کر دیئے اور یہ ان کے مالک ہیں ( ‪ )۷۱‬اور ان کو ان کے‬ ‫قابکو میکں کردیکا تکو کوئی تکو ان میکں سکے ان ککی سکواری ہے اور کسکی ککو یکہ کھاتکے ہیکں (‪ )۷۲‬اور ان میکں ان ککے لئے (اور)‬ ‫فائدے اور پینکے ککی چیزیکں ہیکں۔ تکو یکہ شککر کیوں نہیکں کرتکے؟ (‪ )۷۳‬اور انہوں نکے خدا ککے سکوا (اور) معبود بنکا لیکے ہیکں ککہ‬ ‫شایکد (ان سکے) ان ککو مدد پہنچکے (‪( )۷۴‬مگکر) وہ ان ککی مدد ککی (ہرگکز) طاقکت نہیکں رکھتکے۔ اور وہ ان ککی فوج ہو ککر‬ ‫حاضر کیے جائیں گے (‪ )۷۵‬تو ان کی باتیں تمہ یں غمناک نہ کردیں۔ یہ جو کچھ چھپاتے اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں ہمیں‬ ‫سب معلوم ہے (‪ )۷۶‬کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا۔ پھر وہ تڑاق پڑاق جھگڑنے لگا ( ‪ )۷۷‬اور‬ ‫ہمارے بارے میں مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا۔ کہنے لگا کہ (جب) ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی تو ان کو‬ ‫کون زندہ کرے گا؟ (‪ )۷۸‬کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا ت ھا۔ اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا‬ ‫جانتکا ہے (‪( )۷۹‬وہی) جکس نکے تمہارے لئے سکبز درخکت سکے آگ پیدا ککی پھھر تکم اس (ککی ٹہنیوں ککو رگکڑ ککر ان) سکے آگ‬ ‫نکالتے ہو (‪ )۸۰‬بھل جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا‪ ،‬کیا وہ اس بات پر قادر نہ یں کہ (ان کو پ ھر) ویسے ہی پیدا کر‬ ‫دے۔ کیوں نہیکں۔ اور وہ تکو بڑا پیدا کرنکے وال اور علم وال ہے (‪ )۸۱‬اس ککی شان یکہ ہے ککہ جکب وہ کسکی چیکز ککا ارادہ کرتکا‬ ‫ہے تو اس سے فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے (‪ )۸۲‬وہ (ذات) پاک ہے جس کے ہاتھ میں ہر چیز کی بادشاہت ہے اور‬ ‫اسی کی طرف تم کو لوٹ کر جانا ہے (‪)۸۳‬‬

‫‪Page 176 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الصّافات‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫قسم ہے صف باندھنے والوں کی پرا جما کر (‪ )۱‬پھر ڈانٹنے والوں کی جھڑک کر (‪ )۲‬پھر ذکر (یعنی قرآن) پڑھنے والوں‬ ‫کی (غور کرکر) (‪ )۳‬کہ تمہارا معبود ایک ہے (‪ )۴‬جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہ یں سب کا مالک ہے اور‬ ‫سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے (‪ )۵‬بےشک ہم ہی نے آسمان دنیا کو ستاروں کی زینت سے مزین کیا (‬ ‫‪ )۶‬اور ہر شیطان سرکش سے اس کی حفاظت کی (‪ )۷‬کہ اوپر کی مجلس کی طرف کان نہ لگاسکیں اور ہر طرف سے (ان‬ ‫پککر انگارے) پھینککے جاتکے ہیکں (‪( )۸‬یعنککی وہاں سکے) نکال دینکے ککو اور ان ککے لئے دائمککی عذاب ہے (‪ )۹‬ہاں جککو کوئی‬ ‫(فرشتوں کی کسی بات کو) چوری سے جھپٹ لینا چاہتا ہے تو جلتا ہوا انگارہ ان کے پیچھے لگتا ہے ( ‪ )۱۰‬تو ان سے پوچھو‬ ‫کہ ان کا بنانا مشکل ہے یا جتنی خلقت ہم نے بنائی ہے؟ انہیں ہم نے چپکتے گارے سے بنایا ہے (‪ )۱۱‬ہاں تم تو تعجب کرتے ہو‬ ‫اور یکہ تمسکخر کرتکے ہیکں (‪ )۱۲‬اور جکب ان ککو نصکیحت دی جاتکی ہے تکو نصکیحت قبول نہیکں کرتکے (‪ )۱۳‬اور جکب کوئی‬ ‫نشانی دیکھتے ہیں تو ٹھٹھے کرتے ہیں (‪ )۱۴‬اور کہتے ہیں کہ یہ تو صریح جادو ہے (‪ )۱۵‬بھل جب ہم مرگئے اور مٹی‬ ‫اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا پ ھر اٹھائے جائیں گے؟ (‪ )۱۶‬اور کیا ہمارے باپ دادا ب ھی (جو) پہلے (ہو گزرے ہ یں) (‪ )۱۷‬کہہ دو‬ ‫کہ ہاں اور تم ذلیل ہوگے (‪ )۱۸‬وہ تو ایک زور کی آواز ہوگی اور یہ اس وقت دیکھ نے لگیں گے (‪ )۱۹‬اور کہ یں گے‪ ،‬ہائے‬ ‫شامت یہی جزا کا دن ہے (‪( )۲۰‬کہا جائے گا کہ ہاں) فیصلے کا دن جس کو تم جھوٹ سمجھتے ت ھے یہی ہے (‪ )۲۱‬جو لوگ‬ ‫ظلم کرتے ت ھے ان کو اور ان کے ہم جنسوں کو اور جن کو وہ پوجا کرتے ت ھے (سب کو) جمع کرلو (‪( )۲۲‬یعنی جن کو)‬ ‫خدا ککے سکوا (پوجکا کرتکے تھھے) پھھر ان ککو جہنکم ککے رسکتے پکر چل دو (‪ )۲۳‬اور ان ککو ٹھیرائے رکھھو ککہ ان سکے (کچکھ)‬ ‫پوچھنکا ہے (‪ )۲۴‬تکم ککو کیکا ہوا ککہ ایکک دوسکرے ککی مدد نہیکں کرتکے؟ (‪ )۲۵‬بلککہ آج تکو وہ فرمانکبردار ہیکں (‪ )۲۶‬اور ایکک‬ ‫دوسکرے ککی طرف رخ کرککے سکوال (وجواب) کریکں گکے (‪ )۲۷‬کہیکں گکے کیکا تکم ہی ہمارے پاس دائیکں (اور بائیکں) سکے آتکے‬ ‫تھے (‪ )۲۸‬وہ کہیں گے بلکہ تم ہی ایمان لنے والے نہ تھے (‪ )۲۹‬اور ہمارا تم پر کچھ زور نہ تھا۔ بلکہ تم سرکش لوگ تھے‬ ‫(‪ )۳۰‬سو ہمارے بارے میں ہمارے پروردگار کی بات پوری ہوگئی اب ہم مزے چکھیں گے (‪ )۳۱‬ہم نے تم کو بھی گمراہ کیا‬ ‫(اور) ہم خود بھھی گمراہ تھھے (‪ )۳۲‬پکس وہ اس روز عذاب میکں ایکک دوسکرے ککے شریکک ہوں گکے (‪ )۳۳‬ہم گنہگاروں ککے‬ ‫سکاتھ ایسکا ہی کیکا کرتکے ہیکں (‪ )۳۴‬ان ککا یکہ حال تھھا ککہ جکب ان سکے کہا جاتکا تھھا ککہ خدا ککے سکوا کوئی معبود نہیکں تکو غرور‬ ‫کرتے ت ھے (‪ )۳۵‬اور کہ تے ت ھے کہ بھل ہم ایک دیوانے شاعر کے کہ نے سے کہ یں اپنے معبودوں کو چھوڑ دینے والے ہ یں (‬ ‫‪( )۳۶‬نہ یں) بلکہ وہ حق لے کر آئے ہ یں اور (پہلے) پیغمبروں کو سچا کہ تے ہ یں ( ‪ )۳۷‬بے شک تم تکلیف دینے والے عذاب کا‬ ‫مزہ چکھنے والے ہو (‪ )۳۸‬اور تم کو بدلہ ویسا ہی ملے گا جیسے تم کام کرتے تھے (‪ )۳۹‬مگر جو خدا کے بندگان خاص ہیں‬ ‫(‪ )۴۰‬یہی لوگ ہیکں جکن ککے لئے روزی مقرر ہے (‪( )۴۱‬یعنکی) میوے اور ان ککا اعزاز کیکا جائے گکا (‪ )۴۲‬نعمکت ککے باغوں‬ ‫میں (‪ )۴۳‬ایک دوسرے کے سامنے تختوں پر (بیٹھے ہوں گے) (‪ )۴۴‬شراب لطیف کے جام کا ان میں دور چل رہا ہوگا (‬ ‫‪ )۴۵‬جو رنگ کی سفید اور پینے والوں کے لئے (سراسر) لذت ہوگی (‪ )۴۶‬نہ اس سے دردِ سر ہو اور نہ وہ اس سے متوالے‬ ‫ہوں گکے (‪ )۴۷‬اور ان ککے پاس عورتیکں ہوں گکی جکو نگاہیکں نیچکی رکھتکی ہوں گکی اور آنکھیکں بڑی بڑی (‪ )۴۸‬گویکا وہ‬ ‫محفوظ انڈے ہیکں (‪ )۴۹‬پھھر وہ ایکک دوسکرے ککی طرف رخ کرککے سکوال (وجواب) کریکں گکے (‪ )۵۰‬ایکک کہنکے وال ان میکں‬ ‫سکے کہے گکا ککہ میرا ایکک ہم نشیکن تھھا (‪( )۵۱‬جکو) کہتکا تھھا ککہ بھل تکم بھھی ایسکی باتوں ککے باور کرنکے والوں میکں ہو (‪)۵۲‬‬ ‫بھل جب ہم مر گئے اور مٹی اور ہڈیاں ہوگئے تو کیا ہم کو بدلہ ملے گا؟ (‪( )۵۳‬پھر) کہے گا کہ بھل تم (اسے) جھانک کر‬ ‫دیکھنا چاہتے ہو؟ (‪( )۵۴‬اتنے میں) وہ (خود) جھانکے گا تو اس کو وسط دوزخ میں دیکھے گا (‪ )۵۵‬کہے گا کہ خدا کی قسم‬ ‫تُو تو مج ھے ہلک ہی کرچکا ت ھا (‪ )۵۶‬اور اگر میرے پروردگار کی مہربانی نہ ہوتی تو میں ب ھی ان میں ہوتا جو (عذاب‬ ‫میکں) حاضکر کئے گئے ہیکں (‪ )۵۷‬کیکا (یکہ نہیکں ککہ) ہم (آئندہ کبھھی) مرنکے ککے نہیکں (‪ )۵۸‬ہاں (جکو) پہلی بار مرنکا (تھھا سکو‬ ‫مرچکے) اور ہمیں عذاب ب ھی نہ یں ہونے کا (‪ )۵۹‬بے شک یہ بڑی کامیابی ہے (‪ )۶۰‬ایسی ہی (نعمتوں) کے لئے عمل کرنے‬ ‫والوں کو عمل کرنے چاہئیں (‪ )۶۱‬بھل یہ مہمانی اچ ھی ہے یا تھوہر کا درخت؟ (‪ )۶۲‬ہم نے اس کو ظالموں کے لئے عذاب‬ ‫‪Page 177 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بنا رکھا ہے (‪ )۶۳‬وہ ایک درخت ہے کہ جہنم کے اسفل میں اُگے گا ( ‪ )۶۴‬اُس کے خوشے ایسے ہوں گے جیسے شیطانوں کے‬ ‫سر (‪ )۶۵‬سو وہ اسی میں سے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے (‪ )۶۶‬پ ھر اس (کھانے) کے ساتھ ان کو گرم پانی‬ ‫مل کر دیا جائے گا (‪ )۶۷‬پ ھر ان کو دوزخ کی طرف لوٹایا جائے گا (‪ )۶۸‬انہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ ہی پایا (‪)۶۹‬‬ ‫سکو وہ ان ہی ککے پیچھھے دوڑے چلے جاتکے ہیکں (‪ )۷۰‬اور ان سکے پیشتکر بہت سکے لوگ بھھی گمراہ ہوگئے تھھے (‪ )۷۱‬اور ہم‬ ‫نکے ان میکں متنبکہ کرنکے والے بھیجکے (‪ )۷۲‬سکو دیککھ لو ککہ جکن ککو متنبکہ کیکا گیکا تھھا ان ککا انجام کیسکا ہوا (‪ )۷۳‬ہاں خدا ککے‬ ‫بندگان خاص (کا انجام بہت اچ ھا ہوا) (‪ )۷۴‬اور ہم کو نوح نے پکارا سو (دیکھ لو کہ) ہم (دعا کو کیسے) اچ ھے قبول کرنے‬ ‫والے ہ یں (‪ )۷۵‬اور ہم نے ان ککو اور ان ککے گھھر والوں کو بڑی مصکیبت سکے نجات دی (‪ )۷۶‬اور ان ککی اولد کو ایسکا کیا‬ ‫کہ وہی باقی رہ گئے (‪ )۷۷‬اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (جمیل باقی) چھوڑ دیا (‪ )۷۸‬یعنی) تمام جہان میں (کہ) نوح‬ ‫پکر سکلم (‪ )۷۹‬نیکوکاروں کو ہم ایسکا ہی بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۸۰‬بےشکک وہ ہمارے مومن بندوں میکں سکے تھھا (‪ )۸۱‬پھھر ہم‬ ‫نکے دوسکروں ککو ڈبکو دیکا (‪ )۸۲‬اور ان ہی ککے پیرووں میکں ابراہیکم تھھے (‪ )۸۳‬جکب وہ اپنکے پروردگار ککے پاس (عیکب سکے)‬ ‫پاک دل لے ککر آئے (‪ )۸۴‬جکب انہوں نکے اپنکے باپ سکے اور اپنکی قوم سکے کہا ککہ تکم ککن چیزوں ککو پوجتکے ہو؟ (‪ )۸۵‬کیوں‬ ‫جھوٹ (بنا کر) خدا کے سوا اور معبودوں کے طالب ہو؟ (‪ )۸۶‬بھل پروردگار عالم کے بارے میں تمہارا کیا خیال ہے؟ (‪)۸۷‬‬ ‫تب انہوں نے ستاروں کی طرف ایک نظر کی (‪ )۸۸‬اور کہا میں تو بیمار ہوں (‪ )۸۹‬تب وہ ان سے پیٹھ پھیر کر لوٹ گئے‬ ‫(‪ )۹۰‬پ ھر ابراہ یم ان کے معبودوں کی طرف متوجہ ہوئے اور کہ نے لگے کہ تم کھاتے کیوں نہ یں؟ ( ‪ )۹۱‬تمہ یں کیا ہوا ہے تم‬ ‫بولتکے نہیکں؟ (‪ )۹۲‬پھھر ان ککو داہنکے ہاتکھ سکے مارنکا (اور توڑنکا) شروع کیکا (‪ )۹۳‬تکو وہ لوگ ان ککے پاس دوڑے ہوئے آئے (‬ ‫‪ )۹۴‬انہوں نے کہا کہ تم ایسی چیزوں کو کیوں پوجتکے ہو جن کو خود تراشتکے ہو؟ (‪ )۹۵‬حالنکہ تم کو اور جو تکم بناتکے ہو‬ ‫اس کو خدا ہی نکے پیدا کیا ہے (‪ )۹۶‬وہ کہنکے لگے کہ اس کے لئے ایک عمارت بناؤ پھھر اس کو آگ ککے ڈھیکر میں ڈال دو (‬ ‫‪ )۹۷‬غرض انہوں نے ان کے ساتھ ایک چال چلنی چاہی اور ہم نے ان ہی کو زیر کردیا (‪ )۹۸‬اور ابراہ یم بولے کہ میں اپنے‬ ‫پروردگار ککی طرف جانکے وال ہوں وہ مجھھے رسکتہ دکھائے گکا (‪ )۹۹‬اے پروردگار مجھھے (اولد) عطکا فرمکا (جکو) سکعادت‬ ‫مندوں میں سے (ہو) (‪ )۱۰۰‬تو ہم نے ان کو ایک نرم دل لڑکے کی خوشخبری دی ( ‪ )۱۰۱‬جب وہ ان کے ساتھ دوڑ نے (کی‬ ‫عمر) کو پہنچا تو ابراہ یم نے کہا کہ بی ٹا میں خواب میں دیکھ تا ہوں کہ (گویا) تم کو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمہارا‬ ‫کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا کہ ابا جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجیئے خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پایئے گا ( ‪۱۰۲‬‬ ‫) جب دونوں نے حکم مان لیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیا (‪ )۱۰۳‬تو ہم نے ان کو پکارا کہ اے ابراہیم (‪۱۰۴‬‬ ‫) تم نے خواب کو سچا کر دکھایا۔ ہم نیکوکاروں کو ایسا ہی بدلہ دیا کرتے ہیں (‪ )۱۰۵‬بلشبہ یہ صریح آزمائش تھی (‪)۱۰۶‬‬ ‫اور ہم نے ایک بڑی قربانی کو ان کا فدیہ دیا (‪ )۱۰۷‬اور پیچھے آنے والوں میں ابراہیم کا (ذکر خیر باقی) چھوڑ دیا ( ‪)۱۰۸‬‬ ‫ککہ ابراہیکم پکر سکلم ہو (‪ )۱۰۹‬نیکوکاروں ککو ہم ایسکا ہی بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۱۱۰‬وہ ہمارے مومکن بندوں میکں سکے تھھے (‬ ‫‪ )۱۱۱‬اور ہم نے ان کو اسحاق کی بشارت ب ھی دی (کہ وہ) نبی (اور) نیکوکاروں میں سے (ہوں گے) (‪ )۱۱۲‬اور ہم نے ان‬ ‫پکر اور اسکحاق پکر برکتیکں نازل ککی تھیکں۔ اور ان دونوں اولد ککی میکں سکے نیکوکار بھھی ہیکں اور اپنکے آپ پکر صکریح ظلم‬ ‫کرنے والے (یعنی گنہگار) ب ھی ہ یں (‪ )۱۱۳‬اور ہم نے موسیٰ اور ہارون پر ب ھی احسان کئے (‪ )۱۱۴‬اور ان کو اور ان کی‬ ‫قوم کککو مصککیبت عظیمکہ سکے نجات بخشککی (‪ )۱۱۵‬اور ان کککی مدد کککی تککو وہ غالب ہوگئے (‪ )۱۱۶‬اور ان دونوں کککو کتاب‬ ‫واضح (المطالب) عنایت کی (‪ )۱۱۷‬اور ان کو سیدھا رستہ دکھایا (‪ )۱۱۸‬اور پیچھے آنے والوں میں ان کا ذکر (خیر باقی)‬ ‫چھوڑ دیکا (‪ )۱۱۹‬ککہ موسکیٰ اور ہارون پکر سکلم (‪ )۱۲۰‬بےشکک ہم نیکوکاروں ککو ایسکا ہی بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۱۲۱‬وہ‬ ‫دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے (‪ )۱۲۲‬اور الیاس بھی پیغمبروں میں سے تھے (‪ )۱۲۳‬جب انہوں نے اپنی قوم سے‬ ‫کہا کہ تم ڈرتے کیوں نہیں؟ (‪ )۱۲۴‬کیا تم بعل کو پکارتے (اور اسے پوجتے) ہو اور سب سے بہتر پیدا کرنے والے کو چھوڑ‬ ‫دیتے ہو (‪( )۱۲۵‬یعنی) خدا کو جو تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادا کا پروردگار ہے (‪ )۱۲۶‬تو ان لوگوں نے ان کو جھٹل‬ ‫دیا۔ سو وہ (دوزخ میں) حاضر کئے جائیں گے (‪ )۱۲۷‬ہاں خدا کے بندگان خاص (مبتلئے عذاب نہ یں) ہوں گے (‪ )۱۲۸‬اور‬ ‫ان کا ذکر (خیر) پچھلوں میں (باقی) چھوڑ دیا (‪ )۱۲۹‬کہ اِل یاسین پر سلم ( ‪ )۱۳۰‬ہم نیک لوگوں کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں‬ ‫(‪ )۱۳۱‬بےشک وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے (‪ )۱۳۲‬اور لوط بھی پیغمبروں میں سے تھے (‪ )۱۳۳‬جب ہم نے ان کو‬ ‫اور ان کے گھر والوں کو سب کو (عذاب سے) نجات دی (‪ )۱۳۴‬مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ جانے والوں میں تھی (‪۱۳۵‬‬ ‫) پھھر ہم نکے اوروں ککو ہلک کردیکا (‪ )۱۳۶‬اور تکم دن ککو بھھی ان (ککی بسکتیوں) ککے پاس سکے گزرتکے رہتکے ہو (‪ )۱۳۷‬اور‬ ‫‪Page 178 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫رات کو بھی۔ تو کیا تم عقل نہیں رکھ تے (‪ )۱۳۸‬اور یونس بھی پیغمبروں میں سے تھے (‪ )۱۳۹‬جب بھاگ کر بھری ہوئی‬ ‫کشتی میں پہنچے (‪ )۱۴۰‬اس وقت قرعہ ڈال تو انہوں نے زک اُٹھائی ( ‪ )۱۴۱‬پ ھر مچھلی نے ان کو نگل لیا اور وہ (قابل)‬ ‫ملمت (کام) کرنے والے تھے (‪ )۱۴۲‬پھر اگر وہ (خدا کی) پاکی بیان نہ کرتے (‪ )۱۴۳‬تو اس روز تک کہ لوگ دوبارہ زندہ‬ ‫کئے جائیں گے اسی کے پیٹ میں رہ تے (‪ )۱۴۴‬پ ھر ہم نے ان کو جب کہ وہ بیمار ت ھے فراخ میدان میں ڈال دیا (‪ )۱۴۵‬اور‬ ‫ان پکر کدو ککا درخت اُگایکا (‪ )۱۴۶‬اور ان کو لککھ یکا اس سکے زیادہ (لوگوں) کی طرف (پیغمبر بنکا ککر) بھیجا (‪ )۱۴۷‬تو وہ‬ ‫ایمان لے آئے سکو ہم نکے بھھی ان ککو (دنیکا میکں) ایکک وقکت (مقرر) تکک فائدے دیتکے رہے (‪ )۱۴۸‬ان سکے پوچھھو تکو ککہ بھل‬ ‫تمہارے پروردگار ککے لئے تکو بیٹیاں اور ان ککے لئے بیٹھے (‪ )۱۴۹‬یکا ہم نکے فرشتوں ککو عورتیکں بنایکا اور وہ (اس وقکت)‬ ‫موجود تھھے (‪ )۱۵۰‬دیکھھو یکہ اپنکی جھوٹ بنائی ہوئی (بات) کہتکے ہیکں (‪ )۱۵۱‬ککہ خدا ککے اولد ہے کچکھ شکک نہیکں ککہ یکہ‬ ‫جھوٹھے ہیکں (‪ )۱۵۲‬کیکا اس نکے بیٹوں کی نسبت بیٹیوں کو پسکند کیا ہے؟ (‪ )۱۵۳‬تکم کیسکے لوگ ہو‪ ،‬ککس طرح کا فیصکلہ‬ ‫کرتے ہو (‪ )۱۵۴‬بھل تم غور کیوں نہیں کرتے (‪ )۱۵۵‬یا تمہارے پاس کوئی صریح دلیل ہے (‪ )۱۵۶‬اگر تم سچے ہو تو اپنی‬ ‫کتاب پیکش کرو (‪ )۱۵۷‬اور انہوں نکے خدا میکں اور جنوں میکں رشتکہ مقرر کیکا۔ حالنککہ جنات جانتکے ہیکں ککہ وہ (خدا ککے‬ ‫سامنے) حاضکر کئے جائیں گکے (‪ )۱۵۸‬یہ جو کچھ بیان کرتکے ہیکں خدا اس سکے پاک ہے (‪ )۱۵۹‬مگر خدا ککے بندگان خالص‬ ‫(مبتلئے عذاب نہیکں ہوں گکے) (‪ )۱۶۰‬سکو تکم اور جکن کو تکم پوجتکے ہو (‪ )۱۶۱‬خدا ککے خلف بہککا نہیکں سککتے (‪ )۱۶۲‬مگکر‬ ‫اس کو جو جہنم میں جانے وال ہے (‪ )۱۶۳‬اور (فرشتے کہتے ہیں کہ) ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہے (‪ )۱۶۴‬اور‬ ‫ہم صکف باندھھے رہتکے ہیکں (‪ )۱۶۵‬اور (خدائے) پاک (ذات) ککا ذککر کرتکے رہتکے ہیکں (‪ )۱۶۶‬اور یکہ لوگ کہا کرتکے تھھے (‬ ‫‪ )۱۶۷‬ککہ اگکر ہمارے پاس اگلوں ککی کوئی نصکیحت (ککی کتاب) ہوتکی (‪ )۱۶۸‬تکو ہم خدا ککے خالص بندے ہوتکے (‪ )۱۶۹‬لیککن‬ ‫(اب) اس سے کفر کرتے ہ یں سو عنقریب ان کو (اس کا نتیجہ) معلوم ہوجائے گا ( ‪ )۱۷۰‬اور اپنے پیغام پہنچانے والے بندوں‬ ‫سے ہمارا وعدہ ہوچکا ہے (‪ )۱۷۱‬کہ وہی (مظفرو) منصور ہ یں (‪ )۱۷۲‬اور ہمارا لشکر غالب رہے گا (‪ )۱۷۳‬تو ایک وقت‬ ‫تکک ان سکے اعراض کئے رہو (‪ )۱۷۴‬اور انہیکں دیکھتکے رہو۔ یکہ بھھی عنقریکب (کفکر ککا انجام) دیککھ لیکں گکے (‪ )۱۷۵‬کیکا یکہ‬ ‫ہمارے عذاب کے لئے جلدی ککر رہے ہیکں (‪ )۱۷۶‬مگکر جکب وہ ان ککے میدان میں آ اُترے گا تو جن کو ڈر سنا دیکا گیکا تھھا ان‬ ‫ککے لئے برا دن ہوگکا (‪ )۱۷۷‬اور ایکک وقکت تکک ان سکے منکہ پھیرے رہو (‪ )۱۷۸‬اور دیکھتکے رہو یکہ بھھی عنقریکب (نتیجکہ)‬ ‫دیککھ لیکں گکے (‪ )۱۷۹‬یکہ جکو کچکھ بیان کرتکے ہیکں تمہارا پروردگار جکو صکاحب عزت ہے اس سکے (پاک ہے) (‪ )۱۸۰‬اور‬ ‫پیغمبروں پر سلم (‪ )۱۸۱‬اور سب طرح کی تعریف خدائے رب العالمین کو (سزاوار) ہے (‪)۱۸۲‬‬

‫‪Page 179 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة صٓ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ص۔ قسکم ہے اس قرآن ککی جکو نصکیحت دینکے وال ہے (ککہ تکم حکق پکر ہو) (‪ )۱‬مگکر جکو لوگ کافکر ہیکں وہ غرور اور مخالفکت‬ ‫میکں ہیکں (‪ )۲‬ہم نکے ان سکے پہلے بہت سکی اُمتوں ککو ہلک کردیکا تکو وہ (عذاب ککے وقکت) لگکے فریاد کرنکے اور وہ رہائی ککا‬ ‫وقت نہ یں ت ھا (‪ )۳‬اور انہوں نے تعجب کیا کہ ان کے پاس ان ہی میں سے ہدایت کرنے وال آیا اور کافر کہ نے لگے کہ یہ تو‬ ‫جادوگر ہے جھو ٹا (‪ )۴‬کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنا دیا۔ یہ تو بڑی عجیب بات ہے ( ‪ )۵‬تو ان میں‬ ‫جکو معزز تھھے وہ چکل کھڑے ہوئے (اور بولے) ککہ چلو اور اپنکے معبودوں (ککی پوجکا) پکر قائم رہو۔ بےشکک یکہ ایسکی بات ہے‬ ‫جس سے (تم پر شرف وفضلیت) مقصود ہے (‪ )۶‬یہ پچھلے مذہب میں ہم نے کبھی سنی ہی نہیں۔ یہ بالکل بنائی ہوئی بات ہے‬ ‫(‪ )۷‬کیا ہم سب میں سے اسی پر نصیحت (کی کتاب) اُتری ہے؟ (نہ یں) بلکہ یہ میری نصیحت کی کتاب سے شک میں ہ یں۔‬ ‫بلککہ انہوں نکے ابھھی میرے عذاب ککا مزہ نہیکں چکھھا (‪ )۸‬کیکا ان ککے پاس تمہارے پروردگار ککی رحمکت ککے خزانکے ہیکں جکو‬ ‫غالب اور بہت عطا کرنے وال ہے (‪ )۹‬یا آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے ان (سب) پر ان ہی کی حکومت ہے۔‬ ‫تو چاہیئے کہ رسیاں تان کر (آسمانوں) پر چڑھ جائیں (‪ )۱۰‬یہاں شکست کھائے ہوئے گروہوں میں سے یہ ب ھی ایک لشکر‬ ‫ہے (‪ )۱۱‬ان سے پہلے نوح کی قوم اور عاد اور میخوں وال فرعون (اور اس کی قوم کے لوگ) ب ھی جھٹل چکے ہیں (‪۱۲‬‬ ‫) اور ثمود اور لوط ککی قوم اور بکن ککے رہنکے والے بھھی۔ یہی وہ گروہ ہیکں (‪( )۱۳‬ان) سکب نکے پیغمکبروں ککو جھٹلیکا تکو‬ ‫میرا عذاب (ان پر) آ واقع ہوا (‪ )۱۴‬اور یہ لوگ تو صرف ایک زور کی آواز کا جس میں (شروع ہوئے پیچ ھے) کچھ وقفہ‬ ‫نہیکں ہوگکا‪ ،‬انتظار کرتکے ہیکں (‪ )۱۵‬اور کہتکے ہیکں ککہ اے ہمارے پروردگار ہم ککو ہمارا حصکہ حسکاب ککے دن سکے پہلے ہی دے‬ ‫دے (‪( )۱۶‬اے پیغمکبر) یکہ جکو کچکھ کہتکے ہیکں اس پکر صکبر کرو۔ اور ہمارے بندے داؤد ککو یاد کرو جکو صکاحب قوت تھھے‬ ‫(اور) بےشکک وہ رجوع کرنکے والے تھھے (‪ )۱۷‬ہم نکے پہاڑوں ککو ان ککے زیکر فرمان کردیکا تھھا ککہ صکبح وشام ان ککے سکاتھ‬ ‫(خدائے) پاک (کا) ذکر کرتے تھے (‪ )۱۸‬اور پرندوں کو ب ھی کہ جمع رہ تے ت ھے۔ سب ان کے فرمانبردار ت ھے (‪ )۱۹‬اور ہم‬ ‫نکے ان ککی بادشاہی ککو مسکتحکم کیکا اور ان ککو حکمکت عطکا ککی اور (خصکومت ککی) بات ککا فیصکلہ (سککھایا) (‪ )۲۰‬بھل‬ ‫تمہارے پاس ان جھگڑ نے والوں کی ب ھی خبر آئی ہے جب وہ دیوار پھاند کر عبادت خانکے میکں داخل ہوئے (‪ )۲۱‬جکس وقت‬ ‫وہ داؤد ککے پاس آئے تکو وہ ان سکے گھھبرا گئے انہوں نکے کہا ککہ خوف نکہ کیجیئے۔ ہم دونوں ککا ایکک مقدمکہ ہے ککہ ہم میکں سکے‬ ‫ایک نے دوسرے پر زیادتی کی ہے تو آپ ہم میں انصاف کا فیصلہ کر دیجیئے اور بےانصافی نہ کیجیئے گا اور ہم کو سیدھا‬ ‫رستہ دکھا دیجیئے (‪( )۲۲‬کیفیت یہ ہے کہ) یہ میرا بھائی ہے اس کے (ہاں) ننانوے دنبیاں ہیں اور میرے (پاس) ایک دُنبی ہے۔‬ ‫یہ کہ تا ہے کہ یہ ب ھی میرے حوالے کردے اور گفتگو میں مجھ پر زبردستی کرتا ہے ( ‪ )۲۳‬انہوں نے کہا کہ یہ جو تیری دنبی‬ ‫مانگتکا ہے ککہ اپنکی دنبیوں میکں مللے بےشکک تجکھ پکر ظلم کرتکا ہے۔ اور اکثکر شریکک ایک دوسکرے پکر زیادتکی ہی کیکا کرتکے‬ ‫ہیں۔ ہاں جو ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے اور ایسے لوگ بہت کم ہیں۔ اور داؤد نے خیال کیا کہ (اس واقعے سے) ہم‬ ‫نے ان کو آزمایا ہے تو انہوں نے اپنے پروردگار سے مغفرت مانگی اور ج ھک کر گڑ پڑے اور (خدا کی طرف) رجوع کیا‬ ‫(‪ )۲۴‬تو ہم نے ان کو بخش دیا۔ اور بےشک ان کے لئے ہمارے ہاں قرب اور عمدہ مقام ہے (‪ )۲۵‬اے داؤد ہم نے تم کو زمین‬ ‫میں بادشاہ بنایا ہے تو لوگوں میں انصاف کے فیصلے کیا کرو اور خواہش کی پیروی نہ کرنا کہ وہ تمہیں خدا کے رستے سے‬ ‫بھٹکا دے گی۔ جو لوگ خدا کے رستے سے بھٹکتے ہیں ان کے لئے سخت عذاب (تیار) ہے کہ انہوں نے حساب کے دن کو‬ ‫بھل دیکا (‪ )۲۶‬اور ہم نکے آسکمان اور زمیکن ککو اور جکو کائنات ان میکں ہے اس ککو خالی از مصکلحت نہیکں پیدا کیکا۔ یکہ ان ککا‬ ‫گمان ہے جو کافر ہیں۔ سو کافروں کے لئے دوزخ کا عذاب ہے (‪ )۲۷‬جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے رہے۔ کیا ان‬ ‫کو ہم ان کی طرح کر دیں گے جو ملک میں فساد کرتے ہ یں۔ یا پرہیزگاروں کو بدکاروں کی طرح کر دیں گے ( ‪( )۲۸‬یہ)‬ ‫کتاب جکو ہم نکے تکم پکر نازل ککی ہے بابرککت ہے تاککہ لوگ اس ککی آیتوں میکں غور کریکں اور تاککہ اہل عقکل نصکیحت پکڑیکں (‬ ‫‪ )۲۹‬اور ہم نکے داؤد ککو سکلیمان عطکا کئے۔ بہت خوب بندے (تھھے اور) وہ (خدا ککی طرف) رجوع کرنکے والے تھھے (‪)۳۰‬‬ ‫جکب ان ککے سکامنے شام ککو خاصکے ککے گھوڑے پیکش کئے گئے (‪ )۳۱‬تکو کہنکے لگکے ککہ میکں نکے اپنکے پروردگار ککی یاد سکے‬ ‫‪Page 180 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(غافل ہو کر) مال کی محبت اختیار کی۔ یہاں تک کہ (آفتاب) پردے میں چ ھپ گیا ( ‪( )۳۲‬بولے کہ) ان کو میرے پاس واپس‬ ‫لے آؤ۔ پ ھر ان کی ٹانگوں اور گردنوں پر ہاتھ پھیرنے لگے (‪ )۳۳‬اور ہم نے سلیمان کی آزمائش کی اور ان کے تخت پر‬ ‫ایکک دھھڑ ڈال دیکا پھھر انہوں نکے (خدا ککی طرف) رجوع کیکا (‪( )۳۴‬اور) دعکا ککی ککہ اے پروردگار مجھھے مغفرت ککر اور‬ ‫مجھ کو ایسی بادشاہی عطا کر کہ میرے بعد کسی کو شایاں نہ ہو۔ بے شک تو بڑا عطا فرمانے وال ہے ( ‪ )۳۵‬پ ھر ہم نے ہوا‬ ‫کو ان کے زیرفرمان کردیا کہ جہاں وہ پہنچنا چاہ تے ان کے حکم سے نرم نرم چلنے لگتی (‪ )۳۶‬اَور دیووں کو ب ھی (ان کے‬ ‫زیرفرمان کیا) وہ سب عمارتیں بنانے والے اور غوطہ مارنے والے تھے (‪ )۳۷‬اور اَوروں کو بھی جو زنجیروں میں جکڑے‬ ‫ہوئے تھے (‪( )۳۸‬ہم نے کہا) یہ ہماری بخشش ہے (چاہو) تو احسان کرو یا (چاہو تو) رکھ چھوڑو (تم سے) کچھ حساب نہیں‬ ‫ہے (‪ )۳۹‬اور بے شک ان کے لئے ہمارے ہاں قُرب اور عمدہ مقام ہے ( ‪ )۴۰‬اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو جب انہوں نے‬ ‫اپنکے رب ککو پکارا ککہ (بار الہٰا) شیطان نکے مجکھ ککو ایذا اور تکلیکف دے رکھھی ہے ( ‪( )۴۱‬ہم نکے کہا ککہ زمیکن پکر) لت مارو‬ ‫(دیکھھو) یکہ (چشمکہ نککل آیکا) نہانکے ککو ٹھنڈا اور پینکے ککو (شیریکں) (‪ )۴۲‬اور ہم نکے ان ککو اہل و عیال اور ان ککے سکاتھ ان‬ ‫کے برابر اور بخشے۔ (یہ) ہماری طرف سے رحمت اور عقل والوں کے لئے نصیحت ت ھی (‪ )۴۳‬اور اپنے ہاتھ میں جھاڑو‬ ‫لو اور اس سکے مارو اور قسکم نکہ توڑو۔ بےشکک ہم نکے ان ککو ثابکت قدم پایکا۔ بہت خوب بندے تھھے بےشکک وہ رجوع کرنکے‬ ‫والے تھھے (‪ )۴۴‬اور ہمارے بندوں ابراہیکم اور اسکحاق اور یعقوب ککو یاد کرو جکو ہاتھوں والے اور آنکھوں والے تھھے (‪)۴۵‬‬ ‫ہم نکے ان ککو ایکک (صکفت) خاص (آخرت ککے) گھھر ککی یاد سکے ممتاز کیکا تھھا (‪ )۴۶‬اور ہمارے نزدیکک منتخکب اور نیکک‬ ‫لوگوں میکں سکے تھھے (‪ )۴۷‬اور اسکمٰعیل اور الیسکع اور ذوالکفکل ککو یاد کرو۔ وہ سکب نیکک لوگوں میکں سکے تھھے (‪ )۴۸‬یکہ‬ ‫نصیحت ہے اور پرہیزگاروں کے لئے تو عمدہ مقام ہے (‪ )۴۹‬ہمیشہ رہنے کے باغ جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہوں گے‬ ‫(‪ )۵۰‬ان میں تکیٴے لگائے بیٹھے ہوں گے اور (کھانے پینے کے لئے) بہت سے میوے اور شراب منگواتے رہ یں گے ( ‪)۵۱‬‬ ‫اور ان کے پاس نیچی نگاہ رکھ نے والی (اور) ہم عمر (عورتیں) ہوں گی (‪ )۵۲‬یہ وہ چیزیں ہ یں جن کا حساب کے دن کے‬ ‫لئے تم سے وعدہ کیا جاتا تھا (‪ )۵۳‬یہ ہمارا رزق ہے جو کبھی ختم نہیں ہوگا (‪ )۵۴‬یہ (نعمتیں تو فرمانبرداروں کے لئے ہیں)‬ ‫اور سکرکشوں ککے لئے برا ٹھکانکا ہے (‪( )۵۵‬یعنکی) دوزخ۔ جکس میکں وہ داخکل ہوں گکے اور وہ بری آرام گاہ ہے (‪ )۵۶‬یکہ‬ ‫کھولتکا ہوا گرم پانکی اور پیکپ (ہے) اب اس ککے مزے چکھیکں (‪ )۵۷‬اور اسکی طرح ککے اور بہت سکے (عذاب ہوں گکے) (‪)۵۸‬‬ ‫یہ ایک فوج ہے جو تمہارے ساتھ داخل ہوگی۔ ان کو خوشی نہ ہو یہ دوزخ میں جانے والے ہیں (‪ )۵۹‬کہیں گے بلکہ تم ہی کو‬ ‫خوشکی نکہ ہو۔ تکم ہی تکو یکہ (بل) ہمارے سکامنے لئے سکو (یکہ) برا ٹھکانکا ہے (‪ )۶۰‬وہ کہیکں گکے اے پروردگار جکو اس ککو‬ ‫ہمارے سکامنے لیکا ہے اس ککو دوزخ میکں دونکا عذاب دے (‪ )۶۱‬اور کہیکں گکے کیکا سکبب ہے ککہ (یہاں) ہم ان شخصکوں ککو نہیکں‬ ‫دیکھ تے جن کو بروں میں شمار کرتے ت ھے (‪ )۶۲‬کیا ہم نے ان سے ٹھٹھا کیا ہے یا (ہماری) آنکھ یں ان (کی طرف) سے‬ ‫پھھر گئی ہیکں؟ (‪ )۶۳‬بےشکک یکہ اہل دوزخ ککا جھگڑنکا برحکق ہے (‪ )۶۴‬کہہ دو ککہ میکں تکو صکرف ہدایکت کرنکے وال ہوں۔ اور‬ ‫خدائے یکتکا اور غالب ککے سکوا کوئی معبود نہیکں (‪ )۶۵‬جکو آسکمانوں اور زمیکن اور جکو مخلوق ان میکں ہے سکب ککا مالک ہے‬ ‫غالب (اور) بخشنے وال (‪ )۶۶‬کہہ دو کہ یہ ایک بڑی (ہولناک چیز کی) خبر ہے (‪ )۶۷‬جس کو تم دھیان میں نہیں لتے (‪)۶۸‬‬ ‫مجھ کو اوپر کی مجلس (والوں) کا جب وہ جھگڑتے تھے کچھ بھی علم نہ تھا (‪ )۶۹‬میری طرف تو یہی وحی کی جاتی ہے‬ ‫کہ میں کھلم کھل ہدایت کرنے وال ہوں (‪ )۷۰‬جب تمہارے پروردگار نے فرشتوں سے کہا کہ میں مٹی سے انسان بنانے وال‬ ‫ہوں (‪ )۷۱‬جب اس کو درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو اس کے آگے سجدے میں گر پڑ نا ( ‪ )۷۲‬تو تمام‬ ‫فرشتوں نے سجدہ کیا (‪ )۷۳‬مگر شیطان اکڑ بیٹھا اور کافروں میں ہوگیا (‪ )۷۴‬خدا نے) فرمایا کہ اے ابلیس جس شخص کو‬ ‫میکں نکے اپنکے ہاتھوں سکے بنایکا اس ککے آگکے سکجدہ کرنکے سکے تجھھے ککس چیکز نکے منکع کیکا۔ کیکا تکو غرور میکں آگیکا یکا اونچکے‬ ‫درجے والوں میں تھا؟ (‪ )۷۵‬بول کہ میں اس سے بہتر ہوں (کہ )تو نے مجھ کو کو آگ سے پیدا کیا اور اِسے مٹی سے بنایا‬ ‫(‪ )۷۶‬فرمایکا یہاں سکے نککل جکا تو مردود ہے (‪ )۷۷‬اور تجکھ پکر قیامکت ککے دن تکک میری لعنکت (پڑتکی) رہے گکی ( ‪ )۷۸‬کہنکے‬ ‫لگکا ککہ میرے پروردگار مجھھے اس روز تکک ککہ لوگ اٹھائے جائیکں مہلت دے (‪ )۷۹‬فرمایکا ککہ تجکھ ککو مہلت دی جاتکی ہے (‬ ‫‪ )۸۰‬اس روز تک جس کا وقت مقرر ہے (‪ )۸۱‬کہنے لگا کہ مجھے تیری عزت کی قسم میں ان سب کو بہکاتا رہوں گا (‪)۸۲‬‬ ‫سوا ان کے جو تیرے خالص بندے ہ یں (‪ )۸۳‬فرمایا سچ (ہے) اور میں بھھی سکچ کہتکا ہوں (‪ )۸۴‬کہ میں تجکھ سکے اور جو ان‬ ‫میں سے تیری پیروی کریں گے سب سے جہنم کو بھر دوں گا (‪ )۸۵‬اے پیغمبر کہہ دو کہ میں تم سے اس کا صلہ نہیں مانگتا‬ ‫اور نکہ میکں بناوٹ کرنکے والوں میکں ہوں (‪ )۸۶‬یکہ قرآن تکو اہل عالم ککے لئے نصکیحت ہے (‪ )۸۷‬اور تکم ککو اس ککا حال ایکک‬ ‫‪Page 181 of 281‬‬

Qura’an Al-Kareem (Urdu) )۸۸( ‫وقت کے بعد معلوم ہوجائے گا‬

Page 182 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال ّزمَر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اس کتاب ککا اُتارا جانکا خدائے غالب (اور) حکمکت والے ککی طرف سکے ہے (‪( )۱‬اے پیغمکبر) ہم نکے یکہ کتاب تمہاری طرف‬ ‫سکچائی ککے سکاتھ نازل ککی ہے تکو خدا ککی عبادت کرو (یعنکی) اس ککی عبادت ککو (شرک سکے) خالص کرککے ( ‪ )۲‬دیکھھو‬ ‫خالص عبادت خدا ہی ککے لئے (زیبکا ہے) اور جکن لوگوں نکے اس ککے سکوا اور دوسکت بنائے ہیکں۔ (وہ کہتکے ہیکں ککہ) ہم ان ککو‬ ‫اس لئے پوجتے ہیں کہ ہم کو خدا کا مقرب بنادیں۔ تو جن باتوں میں یہ اختلف کرتے ہیں خدا ان میں ان کا فیصلہ کردے گا۔‬ ‫بے شک خدا اس شخص کو جو جھو ٹا ناشکرا ہے ہدایت نہ یں دیتا (‪ )۳‬اگر خدا کسی کو اپنا بی ٹا بنانا چاہ تا تو اپنی مخلوق‬ ‫میں سے جس کو چاہتا انتخاب کرلیتا۔ وہ پاک ہے وہی تو خدا یکتا (اور) غالب ہے (‪ )۴‬اسی نے آسمانوں اور زمین کو تدبیر‬ ‫ککے سکاتھ پیدا کیکا ہے۔ (اور) وہی رات ککو دن پکر لپیٹتکا ہے اور دن ککو رات پکر لپیٹتکا ہے اور اسکی نکے سکورج اور چانکد ککو‬ ‫بس میں کر رکھا ہے۔ سب ایک وقت مقرر تک چلتے رہیں گے۔ دیکھو وہی غالب (اور) بخشنے وال ہے (‪ )۵‬اسی نے تم کو‬ ‫ایک شخص سے پیدا کیا پھر اس سے اس کا جوڑا بنایا اور اسی نے تمہارے لئے چار پایوں میں سے آٹھ جوڑے بنائے۔ وہی‬ ‫تم کو تمہاری ماؤں کے پیٹ میں (پہلے) ایک طرح پ ھر دوسری طرح تین اندھیروں میں بناتا ہے۔ یہی خدا تمہارا پروردگار‬ ‫ہے اسکی ککی بادشاہی ہے۔ اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں پھھر تکم کہاں پھرے جاتکے ہو؟ ( ‪ )۶‬اگکر ناشکری کرو گکے تکو خدا تکم‬ ‫سکے بےپروا ہے۔ اور وہ اپنکے بندوں ککے لئے ناشکری پسکند نہیکں کرتکا اور اگکر شککر کرو گکے تکو وہ اس کو تمہارے لئے پسکند‬ ‫کرے گکا۔ اور کوئی اٹھانکے وال دوسکرے ککا بوجکھ نہیکں اٹھائے گکا۔ پھھر تکم اپنکے پروردگار ککی طرف لوٹنکا ہے۔ پھھر جکو‬ ‫کچکھ تکم کرتکے رہے وہ تکم ککو بتائے گکا۔ وہ تکو دلوں ککی پوشیدہ باتوں تکک سکے آگاہ ہے (‪ )۷‬اور جکب انسکان ککو تکلیکف پہنچتکی‬ ‫ہے تکو اپنکے پروردگار ککو پکارتکا (اور) اس ککی طرف دل سکے رجوع کرتکا ہے۔ پھھر جکب وہ اس ککو اپنکی طرف سکے کوئی‬ ‫نعمت دیتا ہے تو جس کام کے لئے پہلے اس کو پکارتا ہے اسے بھول جاتا ہے اور خدا کا شریک بنانے لگتا ہے تاکہ (لوگوں‬ ‫ککو) اس ککے رسکتے سکے گمراہ کرے۔ کہہ دو ککہ (اے کافکر نعمکت) اپنکی ناشکری سکے تھوڑا سکا فائدہ اٹھالے۔ پھھر تُو تکو‬ ‫دوزخیوں میکں ہوگکا (‪( )۸‬بھل مشرک اچھھا ہے) یکا وہ جکو رات ککے وقتوں میکں زمیکن پکر پیشانکی رککھ ککر اور کھڑے ہو ککر‬ ‫عبادت کرتا اور آخرت سے ڈرتا اور اپنے پروردگار کی رحمت کی امید رکھ تا ہے۔ کہو بھل جو لوگ علم رکھ تے ہ یں اور‬ ‫جو نہیکں رکھتکے دونوں برابر ہوسککتے ہ یں؟ (اور) نصکیحت تو وہی پکڑتکے ہ یں جو عقلمند ہ یں (‪ )۹‬کہہ دو ککہ اے میرے بندو‬ ‫جکو ایمان لئے ہو اپنکے پروردگار سکے ڈرو۔ جنہوں نکے اس دنیکا میکں نیککی ککی ان ککے لئے بھلئی ہے۔ اور خدا ککی زمیکن‬ ‫کشادہ ہے۔ جو صبر کرنے والے ہ یں ان کو بےشمار ثواب ملے گا (‪ )۱۰‬کہہ دو کہ مجھ سے ارشاد ہوا ہے کہ خدا کی عبادت‬ ‫کو خالص کرکے اس کی بندگی کروں (‪ )۱۱‬اور یہ بھی ارشاد ہوا ہے کہ میں سب سے اول مسلمان بنوں (‪ )۱۲‬کہہ دو کہ اگر‬ ‫میں اپنے پروردگار کا حکم نہ مانوں تو مج ھے بڑے دن کے عذاب سے ڈر لگتا ہے ( ‪ )۱۳‬کہہ دو کہ میں اپنے دین کو (شرک‬ ‫سے) خالص کرکے اس کی عبادت کرتا ہوں (‪ )۱۴‬تو تم اس کے سوا جس کی چاہو پرستش کرو۔ کہہ دو کہ نقصان اٹھانے‬ ‫والے وہی لوگ ہیں جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈال۔ دیکھو یہی صریح نقصان‬ ‫ہے (‪ )۱۵‬ان ککے اوپکر تکو آگ ککے سکائبان ہوں گکے اور نیچکے (اس ککے) فرش ہوں گکے۔ یکہ وہ (عذاب) ہے جکس سکے خدا اپنکے‬ ‫بندوں ککو ڈراتکا ہے۔ تکو اے میرے بندو مجکھ سکے ڈرتکے رہو (‪ )۱۶‬اور جنہوں نکے اس سکے اجتناب کیکا ککہ بتوں ککو پوجیکں اور‬ ‫خدا کی طرف رجوع کیا ان کے لئے بشارت ہے۔ تو میرے بندوں کو بشارت سنا دو (‪ )۱۷‬جو بات کو سنتے اور اچھی باتوں‬ ‫کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جن کو خدا نے ہدایت دی اور یہی عقل والے ہیں ( ‪ )۱۸‬بھل جس شخص پر عذاب کا‬ ‫حکم صادر ہوچکا۔ تو کیا تم (ایسے) دوزخی کو مخلصی دے سکو گے؟ (‪ )۱۹‬لیکن جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں‬ ‫ان کے لئے اونچے اونچے محل ہیں جن کے اوپر بال خانے بنے ہوئے ہیں۔ (اور) ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ (یہ) خدا کا‬ ‫وعدہ ہے۔ خدا وعدے ککے خلف نہیکں کرتکا (‪ )۲۰‬کیکا تکم نکے نہیکں دیکھھا ککہ خدا آسکمان سکے پانکی نازل کرتکا پھھر اس ککو زمیکن‬ ‫میں چشمے بنا کر جاری کرتا پھر اس سے کھیتی اُگاتا ہے جس کے طرح طرح کے رنگ ہوتے ہیں۔ پھر وہ خشک ہوجاتی‬ ‫ہے تکو تکم اس ککو دیکھتکے ہو (ککہ) زرد (ہوگئی ہے) پھھر اسکے چورا چورا ککر دیتکا ہے۔ بےشکک اس میکں عقکل والوں ککے لئے‬ ‫‪Page 183 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫نصیحت ہے (‪ )۲۱‬بھل جس شخص کا سینہ خدا نے اسلم کے لئے کھول دیا ہو اور وہ اپنے پروردگار کی طرف سے روشنی‬ ‫پر ہو (تو کیا وہ سخت دل کافر کی طرح ہوسکتا ہے) پس ان پر افسوس ہے جن کے دل خدا کی یاد سے سخت ہو رہے ہ یں۔‬ ‫اور یہی لوگ صکریح گمراہی میکں ہیکں (‪ )۲۲‬خدا نکے نہایکت اچھھی باتیکں نازل فرمائی ہیکں (یعنکی) کتاب (جکس ککی آیتیکں باہم)‬ ‫ملتی جلتی (ہیں) اور دہرائی جاتی (ہیں) جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کے بدن کے (اس سے) رونگٹے کھڑے‬ ‫ہوجاتے ہ یں۔ پ ھر ان کے بدن اور دل نرم (ہو کر) خدا کی یاد کی طرف (متوجہ) ہوجاتے ہ یں۔ یہی خدا کی ہدایت ہے وہ اس‬ ‫سے جس کو چاہ تا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جس کو خدا گمراہ کرے اس کو کوئی ہدایت دینے وال نہ یں (‪ )۲۳‬بھل جو شخص‬ ‫قیامت کے دن اپنے منہ سے برے عذاب کو روکتا ہو (کیا وہ ویسا ہوسکتا ہے جو چین میں ہو) اور ظالموں سے کہا جائے گا‬ ‫کہ جو کچھ تم کرتے رہے تھے اس کے مزے چکھو (‪ )۲۴‬جو لوگ ان سے پہلے تھے انہوں نے بھی تکذیب کی تھی تو ان پر‬ ‫عذاب ایسی جگہ سے آگیا کہ ان کو خبر ہی نہ ت ھی (‪ )۲۵‬پ ھر ان کو خدا نے دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چک ھا دیا۔‬ ‫اور آخرت کا عذاب تو بہت بڑا ہے۔ کاش یہ سمجھ رکھتے (‪ )۲۶‬اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس قرآن میں ہر‬ ‫طرح کی مثالیں بیان کی ہیں تاکہ وہ نصیحت پکڑیں (‪ )۲۷‬یہ) قرآن عربی (ہے) جس میں کوئی عیب (اور اختلف) نہیں تاکہ‬ ‫وہ ڈر مانیکں (‪ )۲۸‬خدا ایکک مثال بیان کرتکا ہے ککہ ایکک شخکص ہے جکس میکں کئی (آدمکی) شریکک ہیکں۔ (مختلف المزاج اور)‬ ‫بدخکو اور ایکک آدمکی خاص ایکک شخکص ککا (غلم) ہے۔ بھل دونوں ککی حالت برابر ہے۔ (نہیکں) الحمدل بلککہ یکہ اکثکر لوگ‬ ‫نہیں جانتے (‪( )۲۹‬اے پیغمبر) تم بھی مر جاؤ گے اور یہ بھی مر جائیں گے ( ‪ )۳۰‬پھر تم سب قیامت کے دن اپنے پروردگار‬ ‫کے سامنے جھگڑو گے (اور جھگڑا فیصل کردیا جائے گا) (‪ )۳۱‬تو اس سے بڑھ کر ظالم کون جو خدا پر جھوٹ بولے اور‬ ‫سچی بات جب اس کے پاس پہ نچ جائے تو اسے جھٹلئے۔ کیا جہ نم میں کافروں کا ٹھکانا نہ یں ہے؟ ( ‪ )۳۲‬اور جو شخص‬ ‫سکچی بات لے ککر آیکا اور جکس نکے اس ککی تصککدیق ککی وہی لوگ متقکی ہیکں (‪ )۳۳‬وہ جکو چاہیکں گکے ان ککے لئے ان ککے‬ ‫پروردگار کے پاس (موجود) ہے۔ نیکوکاروں کا یہی بدلہ ہے (‪ )۳۴‬تاکہ خدا ان سے برائیوں کو جو انہوں نے کیں دور کردے‬ ‫اور نیک کاموں کا جو وہ کرتے رہے ان کو بدلہ دے (‪ )۳۵‬کیا خدا اپنے بندوں کو کافی نہیں۔ اور یہ تم کو ان لوگوں سے جو‬ ‫اس ککے سکوا ہیکں (یعنکی غیکر خدا سکے) ڈراتکے ہیکں۔ اور جکس ککو خدا گمراہ کرے اسکے کوئی ہدایکت دینکے وال نہیکں (‪ )۳۶‬اور‬ ‫جس کو خدا ہدایت دے اس کو کوئی گمراہ کرنے وال نہ یں۔ کیا خدا غالب (اور) بدلہ لینے وال نہ یں ہے؟ (‪ )۳۷‬اور اگر تم ان‬ ‫سے پوچ ھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا تو کہہ دیں کہ خدا نے۔ کہو کہ بھل دیک ھو تو جن کو تم خدا کے سوا‬ ‫پکارتے ہو۔ اگر خدا مجھ کو کوئی تکلیف پہنچانی چاہے تو کیا وہ اس تکلیف کو دور کرسکتے ہ یں یا اگر مجھ پر مہربانی‬ ‫کرنکا چاہے تکو وہ اس ککی مہربانکی ککو روک سککتے ہیکں؟ کہہ دو ککہ مجھھے خدا ہی کافکی ہے۔ بھروسکہ رکھنکے والے اسکی پکر‬ ‫بھروسہ رکھ تے ہ یں (‪ )۳۸‬کہہ دو کہ اے قوم تم اپنی جگہ عمل کئے جاؤ میں (اپنی جگہ) عمل کئے جاتا ہوں۔ عنقریب تم کو‬ ‫معلوم ہوجائے گا (‪ )۳۹‬کہ کس پر عذاب آتا ہے جو اسے رسوا کرے گا۔ اور کس پر ہمیشہ کا عذاب نازل ہوتا ہے (‪ )۴۰‬ہم نے‬ ‫تم پر کتاب لوگوں (کی ہدایت) کے لئے سچائی کے ساتھ نازل کی ہے۔ تو جو شخص ہدایت پاتا ہے تو اپنے (بھلے کے) لئے‬ ‫اور جو گمراہ ہوتا ہے گمراہی سے تو اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔ اور (اے پیغمبر) تم ان کے ذمہ دار نہ یں ہو (‪ )۴۱‬خدا لوگوں‬ ‫کے مرنے کے وقت ان کی روحیں قبض کرلیتا ہے اور جو مرے نہیں (ان کی روحیں) سوتے میں (قبض کرلیتا ہے) پھر جن‬ ‫پکر موت ککا حککم کرچکتکا ہے ان ککو روک رکھتکا ہے اور باقکی روحوں ککو ایکک وقکت مقرر تکک ککے لئے چھوڑ دیتکا ہے۔ جکو‬ ‫لوگ فکر کرتے ہیں ان کے لئے اس میں نشانیاں ہیں (‪ )۴۲‬کیا انہوں نے خدا کے سوا اور سفارشی بنالئے ہیں۔ کہو کہ خواہ وہ‬ ‫کسکی چیکز ککا بھھی اختیار نکہ رکھتکے ہوں اور نکہ (کچکھ) سکمجھتے ہی ہوں (‪ )۴۳‬کہہ دو ککہ سکفارش تکو سکب خدا ہی ککے اختیار‬ ‫میں ہے۔ اسی کے لئے آسمانوں اور زمین کی بادشاہت ہے۔ پ ھر تم اسی کی طرف لوٹ کر جاؤ گے ( ‪ )۴۴‬اور جب تنہا خدا‬ ‫کا ذکر کیا جاتا ہے تو جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل منقبض ہوجاتے ہیں۔ اور جب اس کے سوا اوروں کا‬ ‫ذککر کیکا جاتکا ہے تکو خوش ہوجاتکے ہیکں (‪ )۴۵‬کہو ککہ اے خدا (اے) آسکمانوں اور زمیکن ککے پیدا کرنکے والے (اور) پوشیدہ اور‬ ‫ظاہر ککے جاننکے والے تکو ہی اپنکے بندوں میکں ان باتوں ککا جکن میکں وہ اختلف کرتکے رہے ہیکں فیصکلہ کرے گکا ( ‪ )۴۶‬اور اگکر‬ ‫ظالموں کے پاس وہ سب (مال ومتاع) ہو جو زمین میں ہے اور اس کے ساتھ اسی قدر اور ہو تو قیامت کے روز برے عذاب‬ ‫(سے مخلصی پانے) کے بدلے میں دے دیں۔ اور ان پر خدا کی طرف سے وہ امر ظاہر ہوجائے گا جس کا ان کو خیال بھی نہ‬ ‫تھا (‪ )۴۷‬اور ان کے اعمال کی برائیاں ان پر ظاہر ہوجائیں گی اور جس (عذاب) کی وہ ہنسی اُڑاتے تھے وہ ان کو آگھیرے‬ ‫گا (‪ )۴۸‬جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو ہمیں پکارنے لگتا ہے۔ پھر جب ہم اس کو اپنی طرف سے نعمت بخشتے ہیں تو‬ ‫‪Page 184 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کہتا ہے کہ یہ تو مجھے (میرے) علم (ودانش) کے سبب ملی ہے۔ (نہیں) بلکہ وہ آزمائش ہے مگر ان میں سے اکثر نہیں جانتے‬ ‫(‪ )۴۹‬جو لوگ ان سے پہلے ت ھے وہ ب ھی یہی کہا کرتے ت ھے تو جو کچھ وہ کیا کرتے ت ھے ان کے کچھ ب ھی کام نہ آیا ( ‪)۵۰‬‬ ‫ان پر ان کے اعمال کے وبال پڑ گئے۔ اور جو لوگ ان میں سے ظلم کرتے رہے ہ یں ان پر ان کے عملوں کے وبال عنقریب‬ ‫پڑیں گے۔ اور وہ (خدا کو) عاجز نہیں کرسکتے (‪ )۵۱‬کیا ان کو معلوم نہیں کہ خدا ہی جس کے لئے چاہتا ہے رزق کو فراخ‬ ‫کردیتا ہے اور (جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کر دیتا ہے۔ جو لوگ ایمان لتے ہیں ان کے لئے اس میں (بہت سی) نشانیاں ہیں‬ ‫(‪( )۵۲‬اے پیغمکبر میری طرف سکے لوگوں ککو) کہہ دو ککہ اے میرے بندو جنہوں نکے اپنکی جانوں پکر زیادتکی ککی ہے خدا ککی‬ ‫رحمت سے ناامید نہ ہونا۔ خدا تو سب گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ (اور) وہ تو بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۵۳‬اور اس سے پہلے‬ ‫کہ تم پر عذاب آ واقع ہو‪ ،‬اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے فرمانبردار ہوجاؤ پھر تم کو مدد نہیں ملے گی (‬ ‫‪ )۵۴‬اور اس سکے پہلے ککہ تکم پکر ناگہاں عذاب آجائے اور تکم ککو خکبر بھھی نکہ ہو اس نہایکت اچھھی (کتاب) ککی جکو تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے تم پر نازل ہوئی ہے پیروی کرو (‪ )۵۵‬کہ (مبادا اس وقت) کوئی متنفس کہ نے لگے کہ (ہائے ہائے)‬ ‫اس تقصیر پر افسوس ہے جو میں نے خدا کے حق میں کی اور میں تو ہنسی ہی کرتا رہا (‪ )۵۶‬یا یہ کہ نے لگے کہ اگر خدا‬ ‫مجھ کو ہدایت دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں ہوتا (‪ )۵۷‬یا جب عذاب دیکھ لے تو کہنے لگے کہ اگر مجھے پھر ایک دفعہ‬ ‫دنیا میں جانا ہو تو میں نیکوکاروں میں ہو جاؤں (‪( )۵۸‬خدا فرمائے گا) کیوں نہیں میری آیتیں تیرے پاس پہنچ گئی ہیں مگر‬ ‫تو نے ان کو جھٹلیا اور شیخی میں آگیا اور تو کافر بن گیا (‪ )۵۹‬اور جن لوگوں نے خدا پر جھوٹ بول تم قیامت کے دن‬ ‫دیکھھو گکے ککہ ان ککے منکہ کالے ہو رہے ہوں گکے۔ کیکا غرور کرنکے والوں ککو ٹھکانکا دوزخ میکں نہیکں ہے ( ‪ )۶۰‬اور جکو‬ ‫پرہیزگار ہیکں ان ککی (سکعادت اور) کامیابکی ککے سکبب خدا ان ککو نجات دے گکا نکہ تکو ان ککو کوئی سکختی پہنچکے گکی اور نکہ‬ ‫غمناک ہوں گے (‪ )۶۱‬خدا ہی ہر چیز کا پیدا کرنے وال ہے۔ اور وہی ہر چیز کا نگراں ہے (‪ )۶۲‬اسی کے پاس آسمانوں اور‬ ‫زمین کی کنجیاں ہیں۔ اور جنہوں نے خدا کی آیتوں سے کفر کیا وہی نقصان اُٹھانے والے ہیں ( ‪ )۶۳‬کہہ دو کہ اے نادانو! تم‬ ‫مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر خدا کی پرستش کرنے لگوں (‪ )۶۴‬اور (اے محمدﷺ) تمہاری طرف اور ان (پیغمبروں) کی‬ ‫طرف جو تم سے پہلے ہوچکے ہیں یہی وحی بھیجی گئی ہے۔ کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارے عمل برباد ہوجائیں گے اور‬ ‫تم زیاں کاروں میں ہوجاؤ گے (‪ )۶۵‬بلکہ خدا ہی کی عبادت کرو اور شکرگزاروں میں ہو (‪ )۶۶‬اور انہوں نے خدا کی قدر‬ ‫شناسی جیسی کرنی چاہیئے تھی نہیں کی۔ اور قیامت کے دن تمام زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اس کے داہنے‬ ‫ہاتھ میں لپٹے ہوں گے۔ (اور) وہ ان لوگوں کے شرک سے پاک اور عالی شان ہے (‪ )۶۷‬اور جب صور پھونکا جائے گا تو‬ ‫جو لوگ آسکمان میں ہیکں اور جو زمیکن میں ہیکں سب بےہوش ہو کر گر پڑیکں گے مگر وہ جس کو خدا چاہے۔ پ ھر دوسری‬ ‫دفعکہ پھونککا جائے گکا تکو فوراً سکب کھڑے ہو ککر دیکھنکے لگیکں گکے ( ‪ )۶۸‬اور زمیکن اپنکے پروردگار ککے نور سکے جگمگکا‬ ‫اُٹھھے گکی اور (اعمال ککی) کتاب (کھول ککر) رککھ دی جائے گکی اور پیغمکبر اور (اور) گواہ حاضکر کئے جائیکں گکے اور ان‬ ‫میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور بےانصافی نہیں کی جائے گی (‪ )۶۹‬اور جس شخص نے جو عمل کیا ہوگا اس‬ ‫کو اس کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور جو کچھ یہ کرتے ہیں اس کو سب کی خبر ہے (‪ )۷۰‬اور کافروں کو گروہ گروہ بنا‬ ‫کر جہنم کی طرف لے جائیں گے۔ یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس پہنچ جائیں گے تو اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے‬ ‫تو اس کے داروغہ ان سے کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس تم ہی میں سے پیغمبر نہیں آئے تھے جو تم کو تمہارے پروردگار کی‬ ‫آیتیں پڑھ پڑھ کر سناتے اور اس دن کے پیش آنے سے ڈراتے ت ھے کہ یں گے کیوں نہ یں لیکن کافروں کے حق میں عذاب کا‬ ‫حکم متحقق ہوچکا تھا (‪ )۷۱‬کہا جائے گا کہ دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ ہمیشہ اس میں رہو گے۔ تکبر کرنے والوں‬ ‫کا برا ٹھکانا ہے (‪ )۷۲‬اور جو لوگ اپنے پروردگار سے ڈرتے ہیں ان کو گروہ گروہ بنا کر بہشت کی طرف لے جائیں گے‬ ‫یہاں تک کہ جب اس کے پاس پہنچ جائیں گے اور اس کے دروازے کھول دیئے جائیں گے تو اس کے داروغہ ان سے کہیں کہ‬ ‫تم پر سلم تم بہت اچ ھے رہے۔ اب اس میں ہمیشہ کے لئے داخل ہوجاؤ ( ‪ )۷۳‬وہ کہ یں گے کہ خدا کا شکر ہے جس نے اپنے‬ ‫وعدہ کو ہم سے سچا کردیا اور ہم کو اس زمین کا وارث بنا دیا ہم بہ شت میں جس مکان میں چاہ یں رہ یں تو (اچ ھے) عمل‬ ‫کرنے والوں کا بدلہ بھی کیسا خوب ہے (‪ )۷۴‬تم فرشتوں کو دیکھو گے کہ عرش کے گرد گھیرا باندھے ہوئے ہیں (اور) اپنے‬ ‫پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کر رہے ہ یں۔ اور ان میں انصاف کے ساتھ فیصلہ کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ ہر‬ ‫طرح کی تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے جو سارے جہان کا مالک ہے (‪)۷۵‬‬

‫‪Page 185 of 281‬‬

Qura’an Al-Kareem (Urdu)

Page 186 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة مؤمن ‪ /‬غَافر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪ )۱‬اس کتاب ککا اتارا جانکا خدائے غالب ودانکا ککی طرف سکے ہے (‪ )۲‬جکو گناہ بخشنکے وال اور توبکہ قبول کرنکے وال ہے‬ ‫اور سخت عذاب دینے وال اور صاحب کرم ہے۔ اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اسی کی طرف پھر کر جانا ہے (‪ )۳‬خدا کی‬ ‫آیتوں میں وہی لوگ جھگڑتے ہیں جو کافر ہیں۔ تو ان لوگوں کا شہروں میں چلنا پھرنا تمہیں دھوکے میں نہ ڈال دے (‪ )۴‬ان‬ ‫سے پہلے نوح کی قوم اور ان کے بعد اور اُمتوں نے بھی (پیغمبروں کی) تکذیب کی۔ اور ہر اُمت نے اپنے پیغمبر کے بارے‬ ‫میں یہی قصد کیا کہ اس کو پکڑ لیں اور بیہودہ (شہبات سے) جھگڑتے رہے کہ اس سے حق کو زائل کردیں تو میں نے ان کو‬ ‫پکڑ لیا (سو دیکھ لو) میرا عذاب کیسا ہوا (‪ )۵‬اور اسی طرح کافروں کے بارے میں ب ھی تمہارے پروردگار کی بات پوری‬ ‫ہوچککی ہے ککہ وہ اہل دوزخ ہیکں (‪ )۶‬جکو لوگ عرش ککو اٹھائے ہوئے اور جکو اس ککے گردا گرد (حلقکہ باندھھے ہوئے) ہیکں‬ ‫(یعنکی فرشتکے) وہ اپنکے پروردگار ککی تعریکف ککے سکاتھ تسکبیح کرتکے رہتکے ہیکں اور مومنوں ککے لئے بخشکش مانگتکے رہتکے‬ ‫ہیں۔ کہ اے ہمارے پروردگار تیری رحمت اور تیرا علم ہر چیز کو احاطہ کئے ہوئے ہے تو جن لوگوں نے توبہ کی اور تیرے‬ ‫رستے پر چلے ان کو بخش دے اور دوزخ کے عذاب سے بچالے (‪ )۷‬اے ہمارے پروردگار ان کو ہمیشہ رہنے کے بہشتوں میں‬ ‫داخل کر جن کا تونے ان سے وعدہ کیا ہے اور جو ان کے باپ دادا اور ان کی بیویوں اور ان کی اولد میں سے نیک ہوں ان‬ ‫کو بھی۔ بےشک تو غالب حکمت وال ہے (‪ )۸‬اور ان کو عذابوں سے بچائے رکھ۔ اور جس کو تو اس روز عذابوں سے بچا‬ ‫لے گا تو بے شک اس پر مہربانی فرمائی اور یہی بڑی کامیابی ہے (‪ )۹‬جن لوگوں نے کفر کیا ان سے پکار کر کہہ دیا جائے‬ ‫گا کہ جب تم (دنیا میں) ایمان کی طرف بلئے جاتے تھے اور مانتے نہیں تھے تو خدا اس سے کہیں زیادہ بیزار ہوتا تھا جس‬ ‫قدر تم اپنے آپ سے بیزار ہو رہے ہو (‪ )۱۰‬وہ کہ یں گے کہ اے ہمارے پروردگار تو نے ہم کو دو دفعہ بےجان کیا اور دو دفعہ‬ ‫جان بخشی۔ ہم کو اپنے گناہوں کا اقرار ہے تو کیا نکلنے کی کوئی سبیل ہے؟ (‪ )۱۱‬یہ اس لئے کہ جب تنہا خدا کو پکارا جاتا‬ ‫تھا تو تم انکار کردیتے تھے۔ اور اگر اس کے ساتھ شریک مقرر کیا جاتا تھا تو تسلیم کرلیتے تھے تو حکم تو خدا ہی کا ہے‬ ‫جکو (سکب سکے) اوپکر اور (سکب سکے) بڑا ہے (‪ )۱۲‬وہی تکو ہے جکو تکم ککو اپنکی نشانیاں دکھاتکا ہے اور تکم پکر آسکمان سکے رزق‬ ‫اُتارتکا ہے۔ اور نصکیحت تکو وہی پکڑتکا ہے جکو (اس ککی طرف) رجوع کرتکا ہے (‪ )۱۳‬تکو خدا ککی عبادت ککو خالص ککر ککر‬ ‫اُسی کو پکارو اگرچہ کافر برا ہی مانیں (‪( )۱۴‬وہ) مالک درجات عالی اور صاحب عرش ہے۔ اپنے بندوں میں سے جس پر‬ ‫چاہ تا ہے اپنے حکم سے وحی بھیجتا ہے تاکہ ملقات کے دن سے ڈراوے (‪ )۱۵‬جس روز وہ نکل پڑ یں گے ان کی کوئی چیز‬ ‫خدا سے مخفی نہ رہے گی۔ آج کس کی بادشاہت ہے؟ خدا کی جو اکیل اور غالب ہے (‪ )۱۶‬آج کے دن ہر شخص کو اس کے‬ ‫اعمال کا بدلہ دیا جائے گا۔ آج (کسی کے حق میں) بےانصافی نہیں ہوگی۔ بےشک خدا جلد حساب لینے وال ہے ( ‪ )۱۷‬اور ان‬ ‫کو قریب آنے والے دن سے ڈراؤ جب کہ دل غم سے بھر کر گلوں تک آرہے ہوں گے۔ (اور) ظالموں کا کوئی دوست نہ ہوگا‬ ‫اور نکہ کوئی سکفارشی جکس ککی بات قبول ککی جائے (‪ )۱۸‬وہ آنکھوں ککی خیانکت ککو جانتکا ہے اور جکو (باتیکں) سکینوں میکں‬ ‫پوشیدہ ہ یں (ان کو ب ھی) (‪ )۱۹‬اور خدا سچائی کے ساتھ حکم فرماتا ہے اور جن کو یہ لوگ پکارتے ہ یں وہ کچھ ب ھی حکم‬ ‫نہیں دے سکتے۔ بےشک خدا سننے وال (اور) دیکھنے وال ہے (‪ )۲۰‬کیا انہوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ دیکھ لیتے کہ‬ ‫جو لوگ ان سے پہلے ت ھے ان کا انجام کیسا ہوا۔ وہ ان سے زور اور زمین میں نشانات (بنانے) کے لحاظ سے کہ یں بڑھ کر‬ ‫تھے تو خدا نے ان کو ان کے گناہوں کے سبب پکڑ لیا۔ اور ان کو خدا (کے عذاب) سے کوئی بھی بچانے وال نہ تھا (‪ )۲۱‬یہ‬ ‫اس لئے ککہ ان ککے پاس پیغمکبر کھلی دلیلیکں لتکے تھھے تکو یکہ کفکر کرتکے تھھے سکو خدا نکے ان ککو پککڑ لیکا۔ بےشکک وہ صکاحب‬ ‫قوت (اور) سکخت عذاب دینکے وال ہے (‪ )۲۲‬اور ہم نکے موسکیٰ ککو اپنکی نشانیاں اور دلیکل روشکن دے ککر بھیجکا (‪( )۲۳‬یعنکی)‬ ‫فرعون اور ہامان اور قارون کککی طرف تککو انہوں نکے کہا ککہ یکہ تککو جادوگککر ہے جھوٹھا (‪ )۲۴‬غرض جککب وہ ان ککے پاس‬ ‫ہماری طرف سے حق لے کر پہنچے تو کہ نے لگے کہ جو اس کے ساتھ (خدا پر) ایمان لئے ہ یں ان کے بیٹوں کو قتل کردو‬ ‫اور بیٹیوں ککو زندہ رہنکے دو۔ اور کافروں ککی تدبیریکں بےٹھکانکے ہوتکی ہیکں (‪ )۲۵‬اور فرعون بول ککہ مجھھے چھوڑو ککہ‬ ‫موسکیٰ ککو قتکل کردوں اور وہ اپنکے پروردگار ککو بللے۔ مجھھے ڈر ہے ککہ وہ (کہیکں) تمہارے دیکن ککو نکہ بدل دے یکا ملک میکں‬ ‫‪Page 187 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫فساد (نہ) پیدا کردے (‪ )۲۶‬موسیٰ نے کہا کہ میں ہر متکبر سے جو حساب کے دن (یعنی قیامت) پر ایمان نہیں لتا۔ اپنے اور‬ ‫تمہارے پروردگار ککی پناہ لے چککا ہوں (‪ )۲۷‬اور فرعون ککے لوگوں میکں سکے ایکک مومکن شخکص جکو اپنکے ایمان ککو پوشیدہ‬ ‫رکھتککا تھھا کہنکے لگککا کیککا تککم ایسکے شخککص کککو قتککل کرنککا چاہتکے ہو جکو کہتککا ہے ککہ میرا پروردگار خدا ہے اور وہ تمہارے‬ ‫پروردگار (کی طرف) سے نشانیاں ب ھی لے کر آیا ہے۔ اور اگر وہ جھو ٹا ہوگا تو اس کے جھوٹ کا ضرر اسی کو ہوگا۔‬ ‫اور اگر سچا ہوگا تو کوئی سا عذاب جس کا وہ تم سے وعدہ کرتا ہے تم پر واقع ہو کر رہے گا۔ بےشک خدا اس شخص کو‬ ‫ہدایکت نہیکں دیتکا جکو بےلحاظ جھوٹھا ہے (‪ )۲۸‬اے قوم آج تمہاری ہی بادشاہت ہے اور تکم ہی ملک میکں غالب ہو۔ (لیککن) اگکر‬ ‫ہم پکر خدا ککا عذاب آگیکا تکو (اس ککے دور کرنکے ککے لئے) ہماری مدد کون کرے گکا۔ فرعون نکے کہا ککہ میکں تمہیکں وہی بات‬ ‫سُجھاتا ہوں جو مجھے سوجھی ہے اور وہی راہ بتاتا ہوں جس میں بھلئی ہے (‪ )۲۹‬تو جو مومن تھا وہ کہنے لگا کہ اے قوم‬ ‫مجھھے تمہاری نسکبت خوف ہے ککہ (مبادا) تکم پکر اور اُمتوں ککی طرح ککے دن ککا عذاب آجائے ( ‪ )۳۰‬یعنکی) نوح ککی قوم اور‬ ‫عاد اور ثمود اور جو لوگ ان کے پیچ ھے ہوئے ہیکں ان ککے حال کی طرح (تمہارا حال نکہ ہوجائے) اور خدا تو بندوں پر ظلم‬ ‫کرنا نہ یں چاہ تا (‪ )۳۱‬اور اے قوم مج ھے تمہاری نسبت پکار کے دن (یعنی قیامت) کا خوف ہے (‪ )۳۲‬جس دن تم پی ٹھ پھ یر‬ ‫کر (قیامت کے دن سے) بھاگو گے (اس دن) تم کو کوئی (عذاب) خدا سے بچانے وال نہ ہوگا۔ اور جس شخص کو خدا گمراہ‬ ‫کرے اس کو کوئی ہدایت دینے وال نہیں (‪ )۳۳‬اور پہلے یوسف بھی تمہارے پاس نشانیاں لے کر آئے تھے تو جو وہ لئے تھے‬ ‫اس سے تم ہمیشہ شک ہی میں رہے۔ یہاں تک کہ جب وہ فوت ہوگئے تو تم کہنے لگے کہ خدا اس کے بعد کبھی کوئی پیغمبر‬ ‫نہیں بھیجے گا۔ اسی طرح خدا اس شخص کو گمراہ کر دیتا ہے جو حد سے نکل جانے وال اور شک کرنے وال ہو ( ‪ )۳۴‬جو‬ ‫لوگ بغیکر اس ککے ککہ ان ککے پاس کوئی دلیکل آئی ہو خدا ککی آیتوں میکں جھگڑتکے ہیکں۔ خدا ککے نزدیکک اور مومنوں ککے‬ ‫نزدیک یہ جھگڑا سخت ناپسند ہے۔ اسی طرح خدا ہر متکبر سرکش کے دل پر مہر لگا دیتا ہے (‪ )۳۵‬اور فرعون نے کہا کہ‬ ‫ہامان میرے لئے ایک محل بناؤ تاکہ میں (اس پر چڑھ کر) رستوں پر پہنچ جاؤں (‪( )۳۶‬یعنی) آسمانوں کے رستوں پر‪ ،‬پھر‬ ‫موسکیٰ ککے خدا ککو دیککھ لوں اور میکں تکو اسکے جھوٹھا سکمجھتا ہوں۔ اور اسکی طرح فرعون ککو اس ککے اعمال بکد اچھھے‬ ‫معلوم ہوتے ت ھے اور وہ رستے سکے روک دیکا گیکا تھھا۔ اور فرعون ککی تدبیر تو بےکار تھھی (‪ )۳۷‬اور وہ شخص جو مومن‬ ‫تھھا اس نکے کہا ککہ بھائیکو میرے پیچھھے چلو میکں تمہیکں بھلئی ککا رسکتہ دکھاؤ ں ( ‪ )۳۸‬بھائیکو یکہ دنیکا ککی زندگکی (چنکد روزہ)‬ ‫فائدہ اٹھانے کی چیز ہے۔ اور جو آخرت ہے وہی ہمیشہ رہ نے کا گ ھر ہے (‪ )۳۹‬جو برے کام کرے گا اس کو بدلہ ب ھی ویسا‬ ‫ہی ملے گکا۔ اور جکو نیکک کام کرے گکا مرد ہو یکا عورت اور وہ صکاحب ایمان بھھی ہوگکا تکو ایسکے لوگ بہشکت میکں داخکل ہوں‬ ‫گکے وہاں ان ککو بےشمار رزق ملے گکا (‪ )۴۰‬اور اے قوم میرا کیکا (حال) ہے ککہ میکں تکم ککو نجات ککی طرف بلتکا ہوں اور تکم‬ ‫مجھھے (دوزخ ککی) آگ ککی طرف بلتکے ہو (‪ )۴۱‬تکم مجھھے اس لئے بلتکے ہو ککہ خدا ککے سکاتھ کفکر کروں اور اس چیکز ککو‬ ‫اس کا شریک مقرر کروں جس کا مج ھے کچھ ب ھی علم نہ یں۔ اور میں تم کو (خدائے) غالب (اور) بخشنے والے کی طرف‬ ‫بلتکا ہوں (‪ )۴۲‬سکچ تکو یکہ ہے ککہ جکس چیکز ککی طرف تکم مجھھے بلتکے ہو اس ککو دنیکا اور آخرت میکں بلنکے (یعنکی دعکا قبول‬ ‫کرنے) کا مقدور نہیں اور ہم کو خدا کی طرف لوٹنا ہے اور حد سے نکل جانے والے دوزخی ہیں (‪ )۴۳‬جو بات میں تم سے‬ ‫کہتا ہوں تم اسے آگے چل کر یاد کرو گے۔ اور میں اپنا کام خدا کے سپرد کرتا ہوں۔ بےشک خدا بندوں کو دیکھنے وال ہے (‬ ‫‪ )۴۴‬غرض خدا نکے موسکیٰ ککو ان لوگوں ککی تدبیروں ککی برائیوں سکے محفوظ رکھھا اور فرعون والوں ککو برے عذاب نکے‬ ‫آگھیرا (‪ )۴۵‬یعنکی) آتکش (جہنکم) ککہ صکبح وشام اس ککے سکامنے پیکش کئے جاتکے ہیکں۔ اور جکس روز قیامکت برپکا ہوگکی (حککم‬ ‫ہوگا کہ) فرعون والوں کو نہایت سخت عذاب میں داخل کرو (‪ )۴۶‬اور جب وہ دوزخ میں جھگڑ یں گے تو ادنیٰ درجے کے‬ ‫لوگ بڑے آدمیوں سے کہ یں گکے ککہ ہم تو تمہارے تابع ت ھے تو کیکا تکم دوزخ (کے عذاب) کا کچھ حصکہ ہم سے دور کرسککتے‬ ‫ہو؟ (‪ )۴۷‬بڑے آدمی کہ یں گے کہ تم (ب ھی اور) ہم (ب ھی) سب دوزخ میں (رہ یں گے) خدا بندوں میں فیصلہ کرچکا ہے ( ‪)۴۸‬‬ ‫اور جو لوگ آگ میں (جل رہے) ہوں گے وہ دوزخ کے داروغوں سے کہیں گے کہ اپنے پروردگار سے دعا کرو کہ ایک روز‬ ‫تو ہم سے عذاب ہلکا کردے (‪ )۴۹‬وہ کہ یں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے پیغمبر نشانیاں لے کر نہ یں آئے ت ھے۔ وہ کہ یں گے‬ ‫کیوں نہ یں تو وہ کہ یں گے کہ تم ہی دعا کرو۔ اور کافروں کی دعا (اس روز) بےکار ہوگی (‪ )۵۰‬ہم اپنے پیغمبروں کی اور‬ ‫جکو لوگ ایمان لئے ہیکں ان ککی دنیکا ککی زندگکی میکں بھھی مدد کرتکے ہیکں اور جکس دن گواہ کھڑے ہوں گکے (یعنکی قیامکت ککو‬ ‫ب ھی) (‪ )۵۱‬جس دن ظالموں کو ان کی معذرت کچھ فائدہ نہ دے گی اور ان کے لئے لعنت اور برا گ ھر ہے (‪ )۵۲‬اور ہم نے‬ ‫موسیٰ کو ہدایت (کی کتاب) دی اور بنی اسرائیل کو اس کتاب کا وارث بنایا (‪ )۵۳‬عقل والوں کے لئے ہدایت اور نصیحت‬ ‫‪Page 188 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ہے (‪ )۵۴‬تو صکبر کرو بےشکک خدا ککا وعدہ سکچا ہے اور اپنکے گناہوں ککی معافکی مانگکو اور صکبح وشام اپنکے پروردگار ککی‬ ‫تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہو (‪ )۵۵‬جو لوگ بغیر کسی دلیل کے جو ان کے پاس آئی ہو خدا کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں‬ ‫ان کے دلوں میں اور کچھ نہ یں (ارادہٴ) عظمت ہے اور وہ اس کو پہنچنے والے نہ یں تو خدا کی پناہ مانگو۔ بےشک وہ سننے‬ ‫وال (اور) دیکھنکے وال ہے (‪ )۵۶‬آسکمانوں اور زمیکن ککا پیدا کرنکا لوگوں ککے پیدا کرنکے ککی نسکبت بڑا (کام) ہے لیککن اکثکر‬ ‫لوگ نہیں جانتے (‪ )۵۷‬اور اندھا اور آنکھ وال برابر نہیں۔ اور نہ ایمان لنے والے نیکوکار اور نہ بدکار (برابر ہیں) (حقیقت‬ ‫یہ ہے کہ) تم بہت کم غور کرتے ہو (‪ )۵۸‬قیامت آنے والی ہے اس میں کچھ شک نہ یں۔ لیکن اکثر لوگ ایمان نہ یں رکھ تے (‬ ‫‪ )۵۹‬اور تمہارے پروردگار نکے کہا ہے ککہ تکم مجکھ سکے دعکا کرو میکں تمہاری (دعکا) قبول کروں گکا۔ جکو لوگ میری عبادت‬ ‫سے ازراہ تکبر کنیاتے ہیں۔ عنقریب جہنم میں ذلیل ہو کر داخل ہوں گے (‪ )۶۰‬خدا ہی تو ہے جس نے تمہارے لئے رات بنائی‬ ‫ککہ اس میکں آرام کرو اور دن ککو روشکن بنایکا (ککہ اس میکں کام کرو) بےشکک خدا لوگوں پکر فضکل کرنکے وال ہے۔ لیککن اکثکر‬ ‫لوگ شککر نہیکں کرتکے (‪ )۶۱‬یہی خدا تمہارا پروردگار ہے جکو ہر چیکز ککا پیدا کرنکے وال ہے۔ اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں‬ ‫پھر تم کہاں بھٹک رہے ہو؟ (‪ )۶۲‬اسی طرح وہ لوگ بھٹک رہے تھے جو خدا کی آیتوں سے انکار کرتے تھے (‪ )۶۳‬خدا‬ ‫ہی تکو ہے جکس نکے زمیکن ککو تمہارے لئے ٹھیرنکے ککی جگکہ اور آسکمان ککو چھھت بنایکا اور تمہاری صکورتیں بنائیکں اور‬ ‫صورتیں ب ھی خوب بنائیں اور تمہ یں پاکیزہ چیزیں کھانے کو دیں۔ یہی خدا تمہارا پروردگار ہے۔ پس خدائے پروردگار عالم‬ ‫بہت ہی بابرکت ہے (‪ )۶۴‬وہ زندہ ہے (جسے موت نہیں) اس کے سوا کوئی عبادت کے لئق نہیں تو اس کی عبادت کو خالص‬ ‫ککر ککر اسکی ککو پکارو۔ ہر طرح ککی تعریکف خدا ہی ککو (سکزاوار) ہے جکو تمام جہان ککا پروردگار ہے ( ‪( )۶۵‬اے محمدﷺ ان‬ ‫سے) کہہ دو کہ مجھے اس بات کی ممانعت کی گئی ہے کہ جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو ان کی پرستش کروں (اور میں‬ ‫ان کی کیونکر پرستش کروں) جب کہ میرے پاس میرے پروردگار (کی طرف) سے کھلی دلیلیں آچککی ہ یں اور مجھ کو یہ‬ ‫حکم ہوا ہے کہ پروردگار عالم ہی کا تابع فرمان ہوں (‪ )۶۶‬وہی تو ہے جس نے تم کو (پہلے) مٹی سے پیدا کیا۔ ہھر نطفہ بنا‬ ‫کر پھر لوتھڑا بنا کر پھر تم کو نکالتا ہے (کہ تم) بچّے (ہوتے ہو) پھر تم اپنی جوانی کو پہنچتے ہو۔ پھر بوڑھے ہوجاتے ہو۔‬ ‫اور کوئی تم میں سے پہلے ہی مرجاتا ہے اور تم (موت کے) وقت مقرر تک پہ نچ جاتے ہو اور تاکہ تم سمجھو ( ‪ )۶۷‬وہی تو‬ ‫ہے جو جلتا ہے اور مارتا ہے۔ پھر جب وہ کوئی کام کرنا (اور کسی کو پیدا کرنا) چاہ تا ہے تو اس سے کہہ دیتا ہے کہ ہوجا‬ ‫تو وہ جاتا ہے (‪ )۶۸‬کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو خدا کی آیتوں میں جھگڑتے ہیں۔ یہ کہاں بھٹک رہے ہیں؟ ( ‪)۶۹‬‬ ‫جن لوگوں نے کتاب (خدا) کو اور جو کچھ ہم نے پیغمبروں کو دے کر بھیجا اس کو جھٹلیا۔ وہ عنقریب معلوم کرلیں گے‬ ‫(‪ )۷۰‬جکب ککہ ان ککی گردنوں میکں طوق اور زنجیریکں ہوں گکی (اور) گھسکیٹے جائیکں گکے (‪( )۷۱‬یعنکی) کھولتکے ہوئے پانکی‬ ‫میں۔ پھر آگ میں جھونک دیئے جائیں گے (‪ )۷۲‬پھر ان سے کہا جائے گا کہ وہ کہاں ہیں جن کو تم (خدا کے) شریک بناتے‬ ‫تھے (‪( )۷۳‬یعنی غیر خدا) کہیں گے وہ تو ہم سے جاتے رہے بلکہ ہم تو پہلے کسی چیز کو پکارتے ہی نہیں تھے۔ اسی طرح‬ ‫خدا کافروں کو گمراہ کرتا ہے (‪ )۷۴‬یہ اس کا بدلہ ہے کہ تم زمین میں حق کے بغیر (یعنی اس کے خلف) خوش ہوا کرتے‬ ‫ت ھے اور اس کی (سزا ہے) کہ اترایا کرتے ت ھے (‪( )۷۵‬اب) جہ نم کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ۔ ہمیشہ اسی میں رہو گے۔‬ ‫متککبروں ککا کیکا برا ٹھکانکا ہے (‪ )۷۶‬تکو (اے پیغمکبر) صکبر کرو خدا ککا وعدہ سکچا ہے۔ اگکر ہم تکم ککو کچکھ اس میکں سکے‬ ‫دکھادیکں جکس ککا ہم تکم سکے وعدہ کرتکے ہیکں۔ (یعنکی کافروں پکر عذاب نازل کریکں) یکا تمہاری مدت حیات پوری کردیکں تکو ان‬ ‫کو ہماری ہی طرف لوٹ ککر آنکا ہے (‪ )۷۷‬اور ہم نکے تکم سکے پہلے (بہت سکے) پیغمکبر بھیجکے۔ ان میکں کچکھ تکو ایسکے ہیکں جکن‬ ‫کے حالت تم سے بیان کر دیئے ہ یں اور کچھ ایسے ہ یں جن کے حالت بیان نہ یں کئے۔ اور کسی پیغمبر کا مقدور نہ ت ھا کہ‬ ‫خدا ککے حککم ککے سکوا کوئی نشانکی لئے۔ پھھر جکب خدا ککا حککم آپہنچکا تکو انصکاف ککے سکاتھ فیصکلہ کردیکا گیکا اور اہل باطکل‬ ‫نقصان میں پڑ گئے (‪ )۷۸‬خدا ہی تو ہے جس نے تمہارے لئے چارپائے بنائے تاکہ ان میں سے بعض پر سوار ہو اور بعض کو‬ ‫تم کھاتے ہو (‪ )۷۹‬اور تمہارے لئے ان میں (اور بھی) فائدے ہیں اور اس لئے بھی کہ (کہیں جانے کی) تمہارے دلوں میں جو‬ ‫حاجکت ہو ان پکر (چڑھ ککر وہاں) پہنکچ جاؤ۔ اور ان پکر اور کشتیوں پکر تکم سکوار ہوتکے ہو (‪ )۸۰‬اور وہ تمہیکں اپنکی نشانیاں‬ ‫دکھاتا ہے تو تم خدا کی کن کن نشانیوں کو نہ مانو گے (‪ )۸۱‬کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی تاکہ دیکھتے جو لوگ‬ ‫ان سے پہلے تھے ان کا انجام کیسا ہوا۔ (حالنکہ) وہ ان سے کہیں زیادہ طاقتور اور زمین میں نشانات (بنانے) کے اعتبار سے‬ ‫بہت بڑھ ککر تھھے۔ تکو جکو کچکھ وہ کرتکے تھھے وہ ان ککے کچکھ کام نکہ آیکا ( ‪ )۸۲‬اور جکب ان ککے پیغمکبر ان ککے پاس کھلی‬ ‫نشانیاں لے کر آئے تو جو علم (اپنے خیال میں) ان کے پاس تھا اس پر اترانے لگے اور جس چیز سے تمسخر کیا کرتے تھے‬ ‫‪Page 189 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫اس نے ان کو آ گھیرا (‪ )۸۳‬پ ھر جب انہوں نے ہمارا عذاب دیکھ لیا تو کہ نے لگے کہ ہم خدائے واحد پر ایمان لئے اور جس‬ ‫چیز کو اس کے ساتھ شریک بناتے تھے اس سے نامعتقد ہوئے (‪ )۸۴‬لیکن جب وہ ہمارا عذاب دیکھ چکے (اس وقت) ان کے‬ ‫ایمان نکے ان ککو کچکھ بھھی فائدہ نکہ دیکا۔ (یکہ) خدا ککی عادت (ہے) جکو اس ککے بندوں (ککے بارے) میکں چلی آتکی ہے۔ اور وہاں‬ ‫کافر گھاٹے میں پڑ گئے (‪)۸۵‬‬

‫‪Page 190 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ح ٰمٓٓ السجدة ‪ /‬فُصّلت‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪( )۱‬یکہ کتاب خدائے) رحمٰن ورحیکم (ککی طرف) سکے اُتری ہے ( ‪( )۲‬ایسکی) کتاب جکس ککی آیتیکں واضکح (المعانکی) ہیکں‬ ‫(یعنی) قرآن عربی ان لوگوں کے لئے جو سمجھ رکھ تے ہیں (‪ )۳‬جو بشارت ب ھی سناتا ہے اور خوف بھی دلتا ہے لیکن ان‬ ‫میں سے اکثروں نے منہ پھ یر لیا اور وہ سنتے ہی نہ یں (‪ )۴‬اور کہ تے ہ یں کہ جس چیز کی طرف تم ہمیں بلتے ہو اس سے‬ ‫ہمارے دل پردوں میں ہیں اور ہمارے کانوں میں بوجھ (یعنی بہراپن) ہے اور ہمارے اور تمہارے درمیان پردہ ہے تو تم (اپنا)‬ ‫کام کرو ہم (اپنا) کام کرتے ہ یں (‪ )۵‬کہہ دو کہ میں ب ھی آدمکی ہوں جیسے تم۔ (ہاں) مجھ پر یہ وحی آتی ہے کہ تمہارا معبود‬ ‫خدائے واحکد ہے تکو سکیدھے اسکی ککی طرف (متوجکہ) رہو اور اسکی سکے مغفرت مانگکو اور مشرکوں پکر افسکوس ہے (‪ )۶‬جکو‬ ‫زکوٰة نہیکں دیتکے اور آخرت ککے بھھی قائل نہیکں (‪ )۷‬جکو لوگ ایمان لئے اور عمکل نیکک کرتکے رہے ان ککے لئے (ایسکا) ثواب‬ ‫ہے جکو ختکم ہی نکہ ہو (‪ )۸‬کہو کیکا تکم اس سکے انکار کرتکے ہو جکس نکے زمیکن ککو دو دن میکں پیدا کیکا۔ اور (بتوں ککو) اس ککا‬ ‫مدمقابل بناتے ہو۔ وہی تو سارے جہان کا مالک ہے (‪ )۹‬اور اسی نے زمین میں اس کے اوپر پہاڑ بنائے اور زمین میں برکت‬ ‫رکھی اور اس میں سب سامان معیشت مقرر کیا (سب) چار دن میں۔ (اور تمام) طلبگاروں کے لئے یکساں (‪ )۱۰‬پھر آسمان‬ ‫کککی طرف متوجکہ ہوا اور وہ دھواں تھھا تککو اس نکے اس سکے اور زمیککن سکے فرمایککا ککہ دونوں آؤ (خواہ) خوشککی سکے خواہ‬ ‫ناخوشکی سکے۔ انہوں نکے کہا ککہ ہم خوشکی سکے آتکے ہیکں (‪ )۱۱‬پھھر دو دن میکں سکات آسکمان بنائے اور ہر آسکمان میکں اس (ککے‬ ‫کام) ککا حککم بھیجکا اور ہم نکے آسکمان دنیکا ککو چراغوں (یعنکی سکتاروں) سکے مزیکن کیکا اور (شیطانوں سکے) محفوظ رکھھا۔ یکہ‬ ‫زبردسکت (اور) خکبردار ککے (مقرر کئے ہوئے) اندازے ہیکں (‪ )۱۲‬پھھر اگکر یکہ منکہ پھیکر لیکں تکو کہہ دو ککہ میکں تکم ککو ایسکے‬ ‫چنگھاڑ (کے عذاب) سے آگاہ کرتا ہوں جیسے عاد اور ثمود پر چنگھاڑ (کا عذاب آیا ت ھا) (‪ )۱۳‬جب ان کے پاس پیغمبر ان‬ ‫کے آگے اور پیچ ھے سے آئے کہ خدا کے سوا (کسی کی) عبادت نہ کرو۔ کہ نے لگے کہ اگر ہمارا پروردگار چاہ تا تو فرشتے‬ ‫اُتار دیتا سو جو تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے ( ‪ )۱۴‬جو عاد تھے وہ ناحق ملک میں غرور کرنے لگے اور‬ ‫کہ نے لگے کہ ہم سے بڑھ کر قوت میں کون ہے؟ کیا انہوں نے نہ یں دیک ھا کہ خدا جس نے ان کو پیدا کیا وہ ان سے قوت میں‬ ‫بہت بڑھ ککر ہے۔ اور وہ ہماری آیتوں سکے انکار کرتکے رہے (‪ )۱۵‬تکو ہم نکے بھھی ان پکر نحوسکت ککے دنوں میکں زور ککی ہوا‬ ‫چلئی تاکہ ان کو دنیا کی زندگی میں ذلت کے عذاب کا مزہ چک ھا دیں۔ اور آخرت کا عذاب تو بہت ہی ذلیل کرنے وال ہے‬ ‫اور (اس روز) ان ککو مدد بھھی نکہ ملے گکی (‪ )۱۶‬اور جکو ثمود تھھے ان ککو ہم نکے سکیدھا رسکتہ دکھھا دیکا تھھا مگکر انہوں نکے‬ ‫ہدایت کے مقابلے میں اندھا دھند رہنا پسند کیا تو ان کے اعمال کی سزا میں کڑک نے ان کو آپکڑا۔ اور وہ ذلت کا عذاب تھا‬ ‫(‪ )۱۷‬اور جو ایمان لئے اور پرہیزگاری کرتے رہے ان کو ہم نے بچا لیا (‪ )۱۸‬اور جس دن خدا کے دشمن دوزخ کی طرف‬ ‫چلئے جائیکں گکے تکو ترتیکب وار کرلیئے جائیکں گکے (‪ )۱۹‬یہاں تکک ککہ جکب اس ککے پاس پہنکچ جائیکں گکے تکو ان ککے کان اور‬ ‫آنکھ یں اور چمڑے (یعنی دوسرے اعضا) ان کے خلف ان کے اعمال کی شہادت دیں گے (‪ )۲۰‬اور وہ اپنے چمڑوں (یعنی‬ ‫اعضا) سے کہ یں گے کہ تم نے ہمارے خلف کیوں شہادت دی؟ وہ کہ یں گے کہ جس خدا نے سب چیزوں کو نطق بخشا اسی‬ ‫نکے ہم ککو بھھی گویائی دی اور اسکی نکے تکم ککو پہلی بار پیدا کیکا تھھا اور اسکی ککی طرف تکم ککو لوٹ ککر جانکا ہے ( ‪ )۲۱‬اور تکم‬ ‫اس (بات ککے خوف) سکے تکو پردہ نہیکں کرتکے تھھے ککہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیکں اور چمڑے تمہارے خلف شہادت دیکں‬ ‫گکے بلککہ تکم یکہ خیال کرتکے تھھے ککہ خدا ککو تمہارے بہت سکے عملوں ککی خکبر ہی نہیکں (‪ )۲۲‬اور اسکی خیال نکے جکو تکم اپنکے‬ ‫پروردگار ککے بارے میکں رکھتکے تھھے تکم ککو ہلک کردیکا اور تکم خسکارہ پانکے والوں میں ہوگئے (‪ )۲۳‬اب اگکر یکہ صکبر کریکں‬ ‫گکے تکو ان ککا ٹھکانکا دوزخ ہے۔ اور اگکر توبکہ کریکں گکے تکو ان ککی توبکہ قبول نہیکں ککی جائے گکی (‪ )۲۴‬اور ہم نکے (شیطانوں‬ ‫ککو) ان ککا ہم نشیکن مقرر کردیکا تھھا تکو انہوں نکے ان ککے اگلے اور پچھلے اعمال ان ککو عمدہ ککر دکھائے تھھے اور جنات اور‬ ‫انسانوں کی جماعتیں جو ان سے پہلے گذر چکیں ان پر بھی خدا (کے عذاب) کا وعدہ پورا ہوگیا۔ بےشک یہ نقصان اٹھانے‬ ‫والے ہیں (‪ )۲۵‬اور کافر کہنے لگے کہ اس قرآن کو سنا ہی نہ کرو اور (جب پڑھنے لگیں تو) شور مچا دیا کرو تاکہ تم غالب‬ ‫رہو (‪ )۲۶‬سو ہم بھی کافروں کو سخت عذاب کے مزے چکھائیں گے اور ان کے برے عملوں کی جو وہ کرتے تھے سزا دیں‬ ‫‪Page 191 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫گے (‪ )۲۷‬یہ خدا کے دشمنوں کا بدلہ ہے (یعنی) دوزخ۔ ان کے لئے اسی میں ہمیشہ کا گ ھر ہے۔ یہ اس کی سزا ہے کہ ہماری‬ ‫آیتوں سے انکار کرتے ت ھے (‪ )۲۸‬اور کافر کہ یں گے کہ اے ہمارے پروردگار جنوں اور انسانوں میں سے جن لوگوں نے ہم‬ ‫کو گمراہ کیا ت ھا ان کو ہمیں دک ھا کہ ہم ان کو اپنے پاؤں کے تلے (روند) ڈالیں تاکہ وہ نہایت ذلیل ہوں ( ‪ )۲۹‬جن لوگوں نے‬ ‫کہا ککہ ہمارا پروردگار خدا ہے پھھر وہ (اس پکر) قائم رہے ان پکر فرشتکے اُتریکں گکے (اور کہیکں گکے) ککہ نکہ خوف کرو اور نکہ‬ ‫غمناک ہو اور بہشت کی جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا خوشی مناؤ (‪ )۳۰‬ہم دنیا کی زندگی میں بھی تمہارے دوست تھے‬ ‫اور آخرت میں ب ھی (تمہارے رفیق ہ یں)۔ اور وہاں جس (نعمت) کو تمہارا جی چاہے گا تم کو (ملے گی) اور جو چیز طلب‬ ‫کرو گکے تمہارے لئے (موجود ہوگکی) (‪( )۳۱‬یکہ) بخشنکے والے مہربان ککی طرف سکے مہمانکی ہے (‪ )۳۲‬اور اس شخکص سکے‬ ‫بات ککا اچھھا کون ہوسککتا ہے جکو خدا ککی طرف بلئے اور عمکل نیکک کرے اور کہے ککہ میکں مسکلمان ہوں (‪ )۳۳‬اور بھلئی‬ ‫اور برائی برابر نہ یں ہوسکتی۔ تو (سخت کلمی کا) ایسے طریق سے جواب دو جو بہت اچ ھا ہو (ایسا کرنے سے تم دیک ھو‬ ‫گکے) ککہ جکس میکں اور تکم میکں دشمنکی تھھی گویکا وہ تمہارا گرم جوش دوسکت ہے (‪ )۳۴‬اور یکہ بات ان ہی لوگوں ککو حاصکل‬ ‫ہوتکی ہے جکو برداشکت کرنکے والے ہیکں۔ اور ان ہی ککو نصکیب ہوتکی ہے جکو بڑے صکاحب نصکیب ہیکں ( ‪ )۳۵‬اور اگکر تمہیکں‬ ‫شیطان ککی جانکب سکے کوئی وسکوسہ پیدا ہو تکو خدا ککی پناہ مانکگ لیکا کرو۔ بےشکک وہ سکنتا جانتکا ہے (‪ )۳۶‬اور رات اور دن‬ ‫اور سورج اور چاند اس کی نشانیوں میں سے ہیں۔ تم لوگ نہ تو سورج کو سجدہ کرو اور نہ چاند کو۔ بلکہ خدا ہی کو سجدہ‬ ‫کرو جکس نکے ان چیزوں ککو پیدا کیکا ہے اگکر تکم ککو اس ککی عبادت منظور ہے (‪ )۳۷‬اگکر یکہ لوگ سکرکشی کریکں تکو (خدا ککو‬ ‫ب ھی ان کی پروا نہ یں) جو (فرشتے) تمہارے پروردگار کے پاس ہ یں وہ رات دن اس کی تسبیح کرتے رہ تے ہ یں اور (کب ھی)‬ ‫تھکتے ہی نہ یں (‪ )۳۸‬اور (اے بندے یہ) اسی کی قدرت کے نمونے ہ یں کہ تو زمین کو دبی ہوئی (یعنی خشک) دیکھ تا ہے۔‬ ‫جب ہم اس پر پانی برسا دیتے ہیں تو شاداب ہوجاتی اور پھولنے لگتی ہے تو جس نے زمین کو زندہ کیا وہی مردوں کو زندہ‬ ‫کرنکے وال ہے۔ بےشکک وہ ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۳۹‬جکو لوگ ہماری آیتوں میکں ککج راہی کرتکے ہیکں وہ ہم سکے پوشیدہ نہیکں‬ ‫ہیکں۔ بھل جکو شخکص دوزخ میکں ڈال جائے وہ بہتکر ہے یکا وہ جکو قیامکت ککے دن امکن وامان سکے آئے۔ (تکو خیکر) جکو چاہو سکو‬ ‫کرلو۔ جو کچھ تم کرتے ہو وہ اس کو دیکھ رہا ہے (‪ )۴۰‬جن لوگوں نے نصیحت کو نہ مانا جب وہ ان کے پاس آئی۔ اور یہ‬ ‫تکو ایکک عالی رتبکہ کتاب ہے (‪ )۴۱‬اس پکر جھوٹ ککا دخکل نکہ آگکے سکے ہوسککتا ہے نکہ پیچھھے سکے۔ (اور) دانکا (اور) خوبیوں‬ ‫والے (خدا) ککی اُتاری ہوئی ہے ( ‪ )۴۲‬تکم سکے وہی باتیکں کہیکں جاتکی ہیکں جکو تکم سکے پہلے اور پیغمکبروں سکے کہی گئی تھیکں۔‬ ‫بےشکک تمہارا پروردگار بخکش دینکے وال بھھی اور عذاب الیکم دینکے وال بھھی ہے (‪ )۴۳‬اور اگکر ہم اس قرآن ککو غیکر زبان‬ ‫عرب میں (نازل) کرتے تو یہ لوگ کہ تے کہ اس کی آیتیں (ہماری زبان میں) کیوں کھول کر بیان نہ یں کی گئیں۔ کیا (خوب‬ ‫ککہ قرآن تکو) عجمکی اور (مخاطکب) عربکی۔ کہہ دو ککہ جکو ایمان لتکے ہیکں ان ککے لئے (یکہ) ہدایکت اور شفکا ہے۔ اور جکو ایمان‬ ‫نہیکں لتکے ان ککے کانوں میکں گرانکی (یعنکی بہراپکن) ہے اور یکہ ان ککے حکق میکں (موجکب) نابینائی ہے۔ گرانکی ککے سکبب ان ککو‬ ‫(گویکا) دور جگکہ سکے آواز دی جاتکی ہے (‪ )۴۴‬اور ہم نکے موسکیٰ ککو کتاب دی تکو اس میکں اختلف کیکا گیکا۔ اور اگکر تمہارے‬ ‫پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے نہ ٹھہر چکی ہوتی تو ان میں فیصلہ کردیا جاتا۔ اور یہ اس (قرآن) سے شک میں‬ ‫الجکھ رہے ہیکں (‪ )۴۵‬جکو نیکک کام کرے گکا تکو اپنکے لئے۔ اور جکو برے کام کرے گکا تکو ان ککا ضرر اسکی ککو ہوگکا۔ اور تمہارا‬ ‫پروردگار بندوں پر ظلم کرنے وال نہ یں (‪ )۴۶‬قیامت کے علم کا حوالہ اسی کی طرف دیا جاتا ہے (یعنی قیامت کا علم اسی‬ ‫کو ہے) اور نہ تو پھل گا بھوں سے نکلتے ہیں اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی اور نہ جنتی ہے مگر اس کے علم سے۔ اور جس‬ ‫دن وہ ان ککو پکارے گکا (اور کہے گکا) ککہ میرے شریکک کہاں ہیکں تکو وہ کہیکں گکے ککہ ہم تجکھ سکے عرض کرتکے ہیکں ککہ ہم میکں‬ ‫سے کسی کو (ان کی) خبر ہی نہ یں (‪ )۴۷‬اور جن کو پہلے وہ (خدا کے سوا) پکارا کرتے ت ھے (سب) ان سے غائب ہوجائیں‬ ‫گکے اور وہ یقیکن کرلیکں گکے ککہ ان ککے لئے مخلصکی نہیکں (‪ )۴۸‬انسکان بھلئی ککی دعائیکں کرتکا کرتکا تکو تھکتکا نہیکں اور اگکر‬ ‫تکلیف پہنچ جاتی ہے تو ناامید ہوجاتا اور آس توڑ بیٹھتا ہے (‪ )۴۹‬اور اگر تکلیف پہنچنے کے بعد ہم اس کو اپنی رحمت کا‬ ‫مزہ چکھاتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو میرا حق تھا اور میں نہیں خیال کرتا کہ قیامت برپا ہو۔ اور اگر (قیامت سچ مچ بھی ہو‬ ‫اور) میکں اپنے پروردگار ککی طرف لوٹایا ب ھی جاؤں تکو میرے لئے اس ککے ہاں بھھی خوشحالی ہے۔ پکس کافکر جو عمل کیکا‬ ‫کرتے وہ ہم ان کو ضرور جتائیں گے اور ان کو سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے (‪ )۵۰‬اور جب ہم انسان پر کرم کرتے ہیں‬ ‫تو منہ موڑ لیتا ہے اور پہلو پھیر کر چل دیتا ہے۔ اور جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے تو لمبی لمبی دعائیں کرنے لگتا ہے ( ‪۵۱‬‬ ‫) کہو کہ بھل دیک ھو اگر یہ (قرآن) خدا کی طرف سے ہو پ ھر تم اس سے انکار کرو تو اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہے جو‬ ‫‪Page 192 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(حکق ککی) پرلے درجکے ککی مخالفکت میکں ہو (‪ )۵۲‬ہم عنقریکب ان ککو اطراف (عالم) میکں بھھی اور خود ان ککی ذات میکں بھھی‬ ‫اپنی نشانیاں دکھائیں گے یہاں تک کہ ان پر ظاہر ہوجائے گا کہ (قرآن) حق ہے۔ کیا تم کو یہ کافی نہیں کہ تمہارا پروردگار ہر‬ ‫چیز سے خبردار ہے (‪ )۵۳‬دیکھو یہ اپنے پروردگار کے روبرو حاضر ہونے سے شک میں ہیں۔ سن رکھو کہ وہ ہر چیز پر‬ ‫احاطہ کئے ہوئے ہے (‪)۵۴‬‬

‫‪Page 193 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الشّوری ٰ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰ مٓ (‪ )۱‬عٓ سٓقٓ (‪ )۲‬خدائے غالب و دانا اسی طرح تمہاری طرف مضامین اور (براہ ین) بھیجتا ہے جس طرح تم سے پہلے‬ ‫لوگوں کی طرف وحی بھیجتا رہا ہے (‪ )۳‬جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ اور وہ عالی‬ ‫رتبکہ اور گرامکی قدر ہے (‪ )۴‬قریکب ہے ککہ آسکمان اوپکر سکے پھھٹ پڑیکں اور فرشتکے اپنکے پروردگار ککی تعریکف ککے سکاتھ اس‬ ‫کی تسبیج کرتے رہ تے ہ یں اور جو لوگ زمین میں ہ یں ان کے لئے معافی مانگتے رہ تے ہ یں۔ سن رک ھو کہ خدا بخشنے وال‬ ‫مہربان ہے (‪ )۵‬اور جن لوگوں نے اس کے سوا کارساز بنا رک ھے ہ یں وہ خدا کو یاد ہ یں۔ اور تم ان پر داروغہ نہ یں ہو (‪)۶‬‬ ‫اور اسی طرح تمہارے پاس قرآن عربی بھیجا ہے تاکہ تم بڑے گاؤں (یعنی مکّے) کے رہ نے والوں کو اور جو لوگ اس کے‬ ‫اردگرد رہتے ہیں ان کو رستہ دکھاؤ اور انہیں قیامت کے دن کا بھی جس میں کچھ شک نہیں ہے خوف دلؤ۔ اس روز ایک‬ ‫فریکق بہشکت میکں ہوگکا اور ایکک فریکق دوزخ میکں (‪ )۷‬اور اگکر خدا چاہتکا تو ان ککو ایک ہی جماعکت کردیتکا لیککن وہ جکس ککو‬ ‫چاہتکا ہے اپنکی رحمکت میکں داخکل کرلیتکا ہے اور ظالموں ککا نکہ کوئی یار ہے اور نکہ مددگار ( ‪ )۸‬کیکا انہوں نکے اس ککے سکوا‬ ‫کارسکاز بنائے ہیکں؟ کارسکاز تکو خدا ہی ہے اور وہی مردوں ککو زندہ کرے گکا اور وہ ہر چیکز پکر قدرت رکھتکا ہے (‪ )۹‬اور تکم‬ ‫جکس بات میکں اختلف کرتکے ہو اس ککا فیصکلہ خدا ککی طرف (سکے ہوگکا) یہی خدا میرا پروردگار ہے میکں اسکی پکر بھروسکہ‬ ‫رکھتا ہوں۔ اور اسی کی طرف رجوع کرتا ہوں (‪ )۱۰‬آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے وال (وہی ہے)۔ اسی نے تمہارے لئے‬ ‫تمہاری ہی جنکس ککے جوڑے بنائے اور چارپایوں ککے بھھی جوڑے (بنائے اور) اسکی طریکق پکر تکم ککو پھیلتکا رہتکا ہے۔ اس‬ ‫جیسی کوئی چیز نہ یں۔ اور وہ دیکھ تا سنتا ہے (‪ )۱۱‬آسمانوں اور زمین کی کنجیاں اسی کے ہاتھ میں ہ یں۔ وہ جس کے لئے‬ ‫چاہتا ہے رزق فراخ کردیتا ہے (اور جس کے لئے چاہتا ہے) تنگ کردیتا ہے۔ بےشک وہ ہر چیز سے واقف ہے (‪ )۱۲‬اسی نے‬ ‫تمہارے لئے دیکن ککا وہی رسکتہ مقرر کیکا جکس (ککے اختیار کرنکے ککا) نوح ککو حککم دیکا تھھا اور جکس ککی (اے محمد ﷺ) ہم نکے‬ ‫تمہاری طرف وحی بھیجی ہے اور جس کا ابراہ یم اور موسیٰ اور عیسیٰ کو حکم دیا ت ھا (وہ یہ) کہ دین کو قائم رکھ نا اور‬ ‫اس میں پھوٹ نہ ڈالنا۔ جس چیز کی طرف تم مشرکوں کو بلتے ہو وہ ان کو دشوار گزرتی ہے۔ ال جس کو چاہ تا ہے اپنی‬ ‫بارگاہ ککا برگزیدہ کرلیتکا ہے اور جکو اس ککی طرف رجوع کرے اسکے اپنکی طرف رسکتہ دکھھا دیتکا ہے (‪ )۱۳‬اور یکہ لوگ جکو‬ ‫الگ الگ ہوئے ہیکں تو علم (حق) آچکنکے ککے بعکد آپس ککی ضکد سکے (ہوئے ہ یں)۔ اور اگکر تمہارے پروردگار کی طرف سکے‬ ‫ایک وقت مقرر تک کے لئے بات نہ ٹھہر چکی ہوتی تو ان میں فیصلہ کردیا جاتا۔ اور جو لوگ ان کے بعد (خدا کی) کتاب‬ ‫ککے وارث ہوئے وہ اس (ککی طرف) سکے شبہے ککی الجھھن میکں (پھنسکے ہوئے) ہیکں (‪ )۱۴‬تکو (اے محمدﷺ) اسکی (دیکن ککی)‬ ‫طرف (لوگوں کو) بلتے رہنا اور جیسا تم کو حکم ہوا ہے (اسی پر) قائم رہنا۔ اور ان کی خواہشوں کی پیروی نہ کرنا۔ اور‬ ‫کہہ دو کہ جو کتاب خدا نے نازل فرمائی ہے میں اس پر ایمان رکھ تا ہوں۔ اور مج ھے حکم ہوا ہے کہ تم میں انصاف کروں۔‬ ‫خدا ہی ہمارا اور تمہارا پروردگار ہے۔ ہم کو ہمارے اعمال (کا بدلہ ملے گا) اور تم کو تمہارے اعمال کا۔ ہم میں اور تم میں‬ ‫کچھ بحث وتکرار نہیں۔ خدا ہم (سب) کو اکھٹا کرے گا۔ اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (‪ )۱۵‬اور جو لوگ خدا (کے‬ ‫بارے) میکں بعد اس کے کہ اسکے (مومنوں نے) مان لیکا ہو جھگڑتکے ہ یں ان کے پروردگار ککے نزدیک ان کا جھگڑا لغکو ہے۔‬ ‫اور ان پر (خدا کا) غضب اور ان کے لئے سخت عذاب ہے (‪ )۱۶‬خدا ہی تو ہے جس نے سچائی کے ساتھ کتاب نازل فرمائی‬ ‫اور (عدل وانصکاف ککی) ترازو۔ اور تکم ککو کیکا معلوم شایکد قیامکت قریکب ہی آ پہنچکی ہو (‪ )۱۷‬جکو لوگ اس پکر ایمان نہیکں‬ ‫رکھتے وہ اس کے لئے جلدی کر رہے ہیں۔ اور جو مومن ہیں وہ اس سے ڈرتے ہیں۔ اور جانتے ہیں کہ وہ برحق ہے۔ دیکھو‬ ‫جو لوگ قیامت میں جھگڑ تے ہیں وہ پرلے درجے کی گمراہی میں ہ یں (‪ )۱۸‬خدا اپنے بندوں پر مہربان ہے وہ جس کو چاہ تا‬ ‫ہے رزق دیتکا ہے۔ اور وہ زور وال (اور) زبردسکت ہے (‪ )۱۹‬جکو شخکص آخرت ککی کھیتکی ککا خواسکتگار ہو اس ککو ہم اس‬ ‫میں سے دیں گے۔ اور جو دنیا کی کھیتی کا خواستگار ہو اس کو ہم اس میں سے دے دیں گے۔ اور اس کا آخرت میں کچھ‬ ‫حصہ نہ ہوگا (‪ )۲۰‬کیا ان کے وہ شریک ہیں جنہوں نے ان کے لئے ایسا دین مقرر کیا ہے جس کا خدا نے حکم نہیں دیا۔ اور‬ ‫اگر فیصلے (کے دن) کا وعدہ نہ ہوتا تو ان میں فیصلہ کردیا جاتا اور جو ظالم ہیں ان کے لئے درد دینے وال عذاب ہے (‪)۲۱‬‬ ‫‪Page 194 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫تم دیک ھو گے کہ ظالم اپنے اعمال (کے وبال) سے ڈر رہے ہوں گے اور وہ ان پر پڑے گا۔ اور جو لوگ ایمان لئے اور نیک‬ ‫عمکل کرتکے رہے وہ بہشکت ککے باغوں میکں ہوں گکے۔ وہ جکو کچکھ چاہیکں گکے ان ککے لیکے ان ککے پروردگار ککے پاس (موجود)‬ ‫ہوگکا۔ یہی بڑا فضکل ہے (‪ )۲۲‬یہی وہ (انعام ہے) جکس ککی خدا اپنکے ان بندوں ککو جکو ایمان لتکے اور عمکل نیکک کرتکے ہیکں‬ ‫بشارت دیتا ہے۔ کہہ دو کہ میں اس کا تم سے صلہ نہیں مانگتا مگر (تم کو) قرابت کی محبت (تو چاہیئے) اور جو کوئی نیکی‬ ‫کرے گا ہم اس کے لئے اس میں ثواب بڑھائیں گے۔ بےشک خدا بخشنے وال قدردان ہے (‪ )۲۳‬کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ پیغمبر‬ ‫نے خدا پر جھوٹ باندھ لیا ہے؟ اگر خدا چاہے تو (اے محمدﷺ) تمہارے دل پر مہر لگا دے۔ اور خدا جھوٹ کو نابود کرتا اور‬ ‫اپنکی باتوں سکے حکق ککو ثابکت کرتکا ہے۔ بےشکک وہ سکینے تکک ککی باتوں سکے واقکف ہے (‪ )۲۴‬اور وہی تکو ہے جو اپنکے بندوں‬ ‫کی توبہ قبول کرتا اور (ان کے) قصور معاف فرماتکا ہے اور جو تم کرتے ہو (سب) جانتا ہے (‪ )۲۵‬اور جو ایمان لئے اور‬ ‫عمل نیک کئے ان کی (دعا) قبول فرماتا ہے اور ان کو اپنے فضل سے بڑھاتا ہے۔ اور جو کافر ہیں ان کے لئے سخت عذاب‬ ‫ہے (‪ )۲۶‬اور اگر خدا اپنکے بندوں ککے لئے رزق میں فراخکی کردیتا تو زمیکن میں فساد کرنکے لگتے۔ لیکن وہ جو چیکز چاہ تا‬ ‫ہے اندازے ککے سکاتھ نازل کرتکا ہے۔ بےشکک وہ اپنکے بندوں ککو جانتکا اور دیکھتکا ہے (‪ )۲۷‬اور وہی تکو ہے جکو لوگوں ککے‬ ‫ناامیکد ہوجانکے ککے بعکد مینکہ برسکاتا اور اپنکی رحمکت (یعنکی بارش) ککی برککت ککو پھیل دیتکا ہے۔ اور وہ کارسکاز اور سکزاوار‬ ‫تعریکف ہے (‪ )۲۸‬اور اسی کی نشانیوں میں سے ہے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور ان جانوروں کا جو اس نے ان میں‬ ‫پھیل رکھھے ہیکں اور وہ جکب چاہے ان ککے جمکع کرلینکے پکر قادر ہے (‪ )۲۹‬اور جکو مصکیبت تکم پکر واقکع ہوتکی ہے سکو تمہارے‬ ‫اپنے فعلوں سے اور وہ بہت سے گناہ تو معاف ہی کردیتا ہے (‪ )۳۰‬اور تم زمین میں (خدا کو) عاجز نہیں کرسکتے۔ اور خدا‬ ‫ککے سکوا نکہ تمہارا کوئی دوسکت ہے اور نکہ مددگار (‪ )۳۱‬اور اسکی ککی نشانیوں میکں سکے سکمندر ککے جہاز ہیکں (جکو) گویکا پہاڑ‬ ‫(ہیکں) (‪ )۳۲‬اگکر خدا چاہے تکو ہوا ککو ٹھیرا دے اور جہاز اس ککی سکطح پکر کھڑے رہ جائیکں۔ تمام صکبر اور شککر کرنکے‬ ‫والوں ککے لئے ان (باتوں) میکں قدرت خدا ککے نمونکے ہیکں (‪ )۳۳‬یکا ان ککے اعمال ککے سکبب ان ککو تباہ کردے۔ اور بہت سکے‬ ‫قصکور معاف کردے (‪ )۳۴‬اور (انتقام اس لئے لیکا جائے ککہ) جکو لوگ ہماری آیتوں میکں جھگڑتکے ہیکں۔ وہ جان لیکں ککہ ان ککے‬ ‫لئے خلصی نہ یں (‪( )۳۵‬لوگو) جو (مال ومتاع) تم کو دیا گیا ہے وہ دنیا کی زندگی کا (ناپائدار) فائدہ ہے۔ اور جو کچھ خدا‬ ‫ککے ہاں ہے وہ بہتکر اور قائم رہنکے وال ہے (یعنکی) ان لوگوں ککے لئے جکو ایمان لئے اور اپنکے پروردگار پکر بھروسکا رکھتکے‬ ‫ہیکں (‪ )۳۶‬اور جکو بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی ککی باتوں سکے پرہیکز کرتکے ہیکں۔ اور جکب غصکہ آتکا ہے تکو معاف کردیتکے‬ ‫ہ یں (‪ )۳۷‬اور جو اپنے پروردگار کا فرمان قبول کرتے ہ یں اور نماز پڑھ تے ہ یں۔ اور اپنے کام آپس کے مشورے سے کرتے‬ ‫ہیں۔ اور جو مال ہم نے ان کو عطا فرمایا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں (‪ )۳۸‬اور جو ایسے ہیں کہ جب ان پر ظلم وتعدی‬ ‫ہو تکو (مناسکب طریقکے سکے) بدلہ لیتکے ہیکں (‪ )۳۹‬اور برائی ککا بدلہ تکو اسکی طرح ککی برائی ہے۔ مگکر جکو درگزر کرے اور‬ ‫(معاملے کو) درست کردے تو اس کا بدلہ خدا کے ذمے ہے۔ اس میں شک نہیں کہ وہ ظلم کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا ( ‪۴۰‬‬ ‫) اور جس پر ظلم ہوا ہو اگر وہ اس کے بعد انتقام لے تو ایسے لوگوں پر کچھ الزام نہ یں (‪ )۴۱‬الزام تو ان لوگوں پر ہے جو‬ ‫لوگوں پر ظلم کرتے ہیں اور ملک میں ناحق فساد پھیلتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن کو تکلیف دینے وال عذاب ہوگا (‪ )۴۲‬اور‬ ‫جو صبر کرے اور قصور معاف کردے تو یہ ہمت کے کام ہیں (‪ )۴۳‬اور جس شخص کو خدا گمراہ کرے تو اس کے بعد اس‬ ‫ککا کوئی دوسکت نہیکں۔ اور تکم ظالموں ککو دیکھھو گکے ککہ جکب وہ (دوزخ ککا) عذاب دیکھیکں گکے تکو کہیکں گکے کیکا (دنیکا میکں)‬ ‫واپس جانے کی ب ھی کوئی سبیل ہے؟ (‪ )۴۴‬اور تم ان کو دیک ھو گے کہ دوزخ کے سامنے لئے جائیں گے ذلت سے عاجزی‬ ‫کرتکے ہوئے چھپکی (اور نیچکی) نگاہ سکے دیککھ رہے ہوں گکے۔ اور مومکن لوگ کہیکں ککے ککہ خسکارہ اٹھانکے والے تکو وہ ہیکں‬ ‫جنہوں نے قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو خسارے میں ڈال۔ دیکھو کہ بےانصاف لوگ ہمیشہ کے دکھ میں‬ ‫(پڑے) رہ یں گے (‪ )۴۵‬اور خدا کے سوا ان کے کوئی دوست نہ ہوں گے کہ خدا کے سوا ان کو مدد دے سکیں۔ اور جس کو‬ ‫خدا گمراہ کرے اس کے لئے (ہدایت کا) کوئی رستہ نہ یں (‪ )۴۶‬ان سے کہہ دو کہ) قبل اس کے کہ وہ دن جو ٹلے گا نہ یں خدا‬ ‫ککی طرف سکے آ موجود ہو اپنکے پروردگار ککا حککم قبول کرو۔ اس دن تمہارے لئے نکہ کوئی جائے پناہ ہوگکی اور نکہ تکم سکے‬ ‫گناہوں کا انکار ہی بن پڑے گا (‪ )۴۷‬پ ھر اگر یہ منہ پھ یر لیں تو ہم نے تم کو ان پر نگہبان بنا کر نہ یں بھیجا۔ تمہارا کام تو‬ ‫صکرف (احکام ککا) پہنچکا دینکا ہے۔ اور جکب ہم انسکان ککو اپنکی رحمکت ککا مزہ چکھاتکے ہیکں تکو اس سکے خوش ہوجاتکا ہے۔ اور‬ ‫اگکر ان ککو ان ہی ککے اعمال ککے سکبب کوئی سکختی پہنچتکی ہے تکو (سکب احسکانوں ککو بھول جاتکے ہیکں) بےشکک انسکان بڑا‬ ‫ناشکرا ہے (‪( )۴۸‬تمام) بادشاہت خدا ہی ککی ہے آسکمانوں ککی بھھی اور زمیکن ککی بھھی۔ وہ جکو چاہتکا ہے پیدا کرتکا ہے۔ جسکے‬ ‫‪Page 195 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫چاہتکا ہے بیٹیاں عطکا کرتکا ہے اور جسکے چاہتکا ہے بیٹھے بخشتکا ہے (‪ )۴۹‬یکا ان ککو بیٹھے اور بیٹیاں دونوں عنایکت فرماتکا‬ ‫ہے۔ اور جکس ککو چاہتکا ہے بےاولد رکھتکا ہے۔ وہ تکو جاننکے وال (اور) قدرت وال ہے (‪ )۵۰‬اور کسکی آدمکی ککے لئے ممککن‬ ‫نہیکں ککہ خدا اس سکے بات کرے مگکر الہام (ککے ذریعکے) سکے یکا پردے ککے پیچھھے سکے یکا کوئی فرشتکہ بھیکج دے تکو وہ خدا ککے‬ ‫حککم سکے جکو خدا چاہے القکا کرے۔ بےشکک وہ عالی رتبکہ (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۵۱‬اور اسکی طرح ہم نکے اپنکے حککم سکے‬ ‫تمہاری طرف روح القدس کے ذریعے سے (قرآن) بھیجا ہے۔ تم نہ تو کتاب کو جانتے ت ھے اور نہ ایمان کو۔ لیکن ہم نے اس‬ ‫کو نور بنایا ہے کہ اس سے ہم اپنے بندوں میں سے جس کو چاہ تے ہ یں ہدایت کرتے ہ یں۔ اور بے شک (اے محمدﷺ) تم سیدھا‬ ‫رسکتہ دکھاتکے ہو (‪( )۵۲‬یعنکی) خدا ککا رسکتہ جکو آسکمانوں اور زمیکن ککی سکب چیزوں ککا مالک ہے۔ دیکھھو سکب کام خدا ککی‬ ‫طرف رجوع ہوں گے (اور وہی ان میں فیصلہ کرے گا) (‪)۵۳‬‬

‫‪Page 196 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الزّخرف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪ )۱‬کتاب روشکن ککی قسکم (‪ )۲‬ککہ ہم نکے اس ککو قرآن عربکی بنایکا ہے تاککہ تکم سکمجھو (‪ )۳‬اور یکہ بڑی کتاب (یعنکی لوح‬ ‫محفوظ) میکں ہمارے پاس (لکھھی ہوئی اور) بڑی فضیلت اور حکمکت والی ہے (‪ )۴‬بھل اس لئے ککہ تکم حکد سکے نکلے ہوئے‬ ‫لوگ ہو ہم تم کو نصیحت کرنے سے باز رہیں گے (‪ )۵‬اور ہم نے پہلے لوگوں میں بھی بہت سے پیغمبر بھیجے تھے (‪ )۶‬اور‬ ‫کوئی پیغمبر ان کے پاس نہ یں آتا ت ھا مگر وہ اس سے تمسخر کرتے ت ھے (‪ )۷‬تو جو ان میں سخت زور والے ت ھے ان کو ہم‬ ‫نے ہلک کردیا اور اگلے لوگوں کی حالت گزر گئی (‪ )۸‬اور اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا‬ ‫ہے تکو کہہ دیکں گکے ککہ ان ککو غالب اور علم والے (خدا) نکے پیدا کیکا ہے (‪ )۹‬جکس نکے تمہارے لئے زمیکن ککو بچھونکا بنایکا۔ اور‬ ‫اس میں تمہارے لئے رستے بنائے تاکہ تم راہ معلوم کرو (‪ )۱۰‬اور جس نے ایک اندازے کے ساتھ آسمان سے پانی نازل کیا۔‬ ‫پ ھر ہم نے اس سے شہر مردہ کو زندہ کیا۔ اسی طرح تم زمین سے نکالے جاؤ گے ( ‪ )۱۱‬اور جس نے تمام قسم کے حیوانات‬ ‫پیدا کئے اور تمہارے لئے کشتیاں اور چارپائے بنائے جن پر تم سوار ہوتے ہو (‪ )۱۲‬تاکہ تم ان کی پی ٹھ پر چڑھ بیٹھو اور‬ ‫جب اس پر بی ٹھ جاؤ پ ھر اپنے پروردگار کے احسان کو یاد کرو اور کہو کہ وہ (ذات) پاک ہے جس نے اس کو ہمارے زیر‬ ‫فرمان ککر دیکا اور ہم میکں طاقکت نکہ تھھی ککہ اس ککو بکس میکں کرلیتکے ( ‪ )۱۳‬اور ہم اپنکے پروردگار ککی طرف لوٹ ککر جانکے‬ ‫والے ہیکں (‪ )۱۴‬اور انہوں نکے اس ککے بندوں میکں سکے اس ککے لئے اولد مقرر ککی۔ بےشکک انسکان صکریح ناشکرا ہے (‪)۱۵‬‬ ‫کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے خود تو بیٹیاں لیں اور تم کو چن کر بیٹے دیئے (‪ )۱۶‬حالنکہ جب ان میں سے کسی کو‬ ‫اس چیکز ککی خوشخکبری دی جاتکی ہے جکو انہوں نکے خدا ککے لئے بیان ککی ہے تکو اس ککا منکہ سکیاہ ہوجاتکا اور وہ غکم سکے بھھر‬ ‫جاتا ہے (‪ )۱۷‬کیا وہ جو زیور میں پرورش پائے اور جھگڑے کے وقت بات نہ کرسکے (خدا کی) بیٹی ہوسکتی ہے؟ (‪)۱۸‬‬ ‫اور انہوں نکے فرشتوں ککو ککہ وہ بھھی خدا ککے بندے ہیکں (خدا ککی) بیٹیاں مقرر کیکا۔ کیکا یکہ ان ککی پیدائش ککے وقکت حاضکر‬ ‫ت ھے عنقریب ان کی شہادت لکھ لی جائے گی اور ان سے بازپرس کی جائے گی (‪ )۱۹‬اور کہ تے ہ یں اگر خدا چاہ تا تو ہم ان‬ ‫ککو نکہ پوجتکے۔ ان ککو اس ککا کچکھ علم نہیکں۔ یکہ تکو صکرف اٹکلیکں دوڑا رہے ہیکں ( ‪ )۲۰‬یکا ہم نکے ان ککو اس سکے پہلے کوئی‬ ‫کتاب دی ت ھی تو یہ اس سے سند پکڑ تے ہ یں (‪ )۲۱‬بلکہ کہ نے لگے کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک رستے پر پایا ہے اور ہم‬ ‫انہی ککے قدم بقدم چکل رہے ہیکں (‪ )۲۲‬اور اسکی طرح ہم نکے تکم سکے پہلے کسکی بسکتی میکں کوئی ہدایکت کرنکے وال نہیکں بھیجکا‬ ‫مگر وہاں کے خوشحال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راہ پر پایا اور ہم قدم بقدم ان ہی کے پیچھے چلتے ہیں‬ ‫(‪ )۲۳‬پیغمبر نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا (دین) لؤں کہ جس رستے پر تم نے اپنے باپ دادا کو پایا وہ اس سے کہ یں‬ ‫سیدھا رستہ دکھاتا ہے کہنے لگے کہ جو (دین) تم دے کر بھیجے گئے ہو ہم اس کو نہیں مانتے ( ‪ )۲۴‬تو ہم نے ان سے انتقام لیا‬ ‫سو دیکھ لو کہ جھٹلنے والوں کا انجام کیسا ہوا (‪ )۲۵‬اور جب ابراہیم نے اپنے باپ اور اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ جن‬ ‫چیزوں کو تم پوجتے ہو میں ان سے بیزار ہوں (‪ )۲۶‬ہاں جس نے مجھ کو پیدا کیا وہی مج ھے سیدھا رستہ دکھائے گا (‪)۲۷‬‬ ‫اور یہی بات اپنی اولد میں پیچھے چھوڑ گئے تاکہ وہ (خدا کی طرف) رجوع کریں (‪ )۲۸‬بات یہ ہے کہ میں ان کفار کو اور‬ ‫ان ککے باپ دادا ککو متمتکع کرتکا رہا یہاں تکک ککہ ان ککے پاس حکق اور صکاف صکاف بیان کرنکے وال پیغمکبر آ پہنچکا (‪ )۲۹‬اور‬ ‫جب ان کے پاس حق (یعنی قرآن) آیا تو کہنے لگے کہ یہ تو جادو ہے اور ہم اس کو نہیں مانتے ( ‪ )۳۰‬اور (یہ بھی) کہنے لگے‬ ‫ککہ یکہ قرآن ان دونوں بسکتیوں (یعنکی مکّے اور طائف) میکں سکے کسکی بڑے آدمکی پکر کیوں نازل نکہ کیکا گیکا؟ ( ‪ )۳۱‬کیکا یکہ لوگ‬ ‫تمہارے پروردگار کی رحمت کو بانٹتے ہیں؟ ہم نے ان میں ان کی معیشت کو دنیا کی زندگی میں تقسیم کردیا اور ایک کے‬ ‫دوسرے پر درجے بلند کئے تاکہ ایک دوسرے سے خدمت لے اور جو کچھ یہ جمع کرتے ہ یں تمہارے پروردگار کی رحمت‬ ‫اس سکے کہیکں بہتکر ہے (‪ )۳۲‬اور اگکر یکہ خیال نکہ ہوتکا ککہ سکب لوگ ایکک ہی جماعکت ہوجائیکں گکے تکو جکو لوگ خدا سکے انکار‬ ‫کرتکے ہیکں ہم ان ککے گھروں ککی چھتیکں چاندی ککی بنکا دیتکے اور سکیڑھیاں (بھھی) جکن پکر وہ چڑھتکے ہیکں ( ‪ )۳۳‬اور ان ککے‬ ‫گھروں کے دروازے ب ھی اور تخت ب ھی جن پر تکیہ لگاتے ہ یں (‪ )۳۴‬اور (خوب) تجمل وآرائش (کردیتے) اور یہ سب دنیا‬ ‫ککی زندگکی ککا تھوڑا سکا سکامان ہے۔ اور آخرت تمہارے پروردگار ککے ہاں پرہیزگاروں ککے لئے ہے (‪ )۳۵‬اور جکو کوئی خدا‬ ‫‪Page 197 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کی یاد سکے آنکھ یں بنکد کرککے (یعنکی تغافکل کرے) ہم اس پکر ایکک شیطان مقرر کردیتے ہ یں تو وہ اس کا سکاتھی ہوجاتا ہے (‬ ‫‪ )۳۶‬اور یکہ (شیطان) ان ککو رسکتے سکے روکتکے رہتکے ہیکں اور وہ سکمجھتے ہیکں ککہ سکیدھے رسکتے پکر ہیکں ( ‪ )۳۷‬یہاں تکک ککہ‬ ‫جب ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ اے کاش مجھ میں اور تجھ میں مشرق ومغرب کا فاصلہ ہوتا تو برا ساتھی ہے (‪)۳۸‬‬ ‫اور جب تم ظلم کرتے رہے تو آج تمہ یں یہ بات فائدہ نہ یں دے سکتی کہ تم (سب) عذاب میں شریک ہو ( ‪ )۳۹‬کیا تم بہرے کو‬ ‫سنا سکتے ہو یا اند ھے کو رستہ دک ھا سکتے ہو اور جو صریح گمراہی میں ہو (اسے راہ پر لسکتے ہو) (‪ )۴۰‬اگر ہم تم کو‬ ‫(وفات دے ککر) اٹھھا لیکں تکو ان لوگوں سکے تو ہم انتقام لے ککر رہیکں گکے (‪ )۴۱‬یکا (تمہاری زندگکی ہی میکں) تمہیکں وہ (عذاب)‬ ‫دک ھا دیں گے جن کا ہم نے ان سے وعدہ کیا ہے ہم ان پر قابو رکھ تے ہ یں ( ‪ )۴۲‬پس تمہاری طرف جو وحی کی گئی ہے اس‬ ‫ککو مضبوط پکڑے رہو۔ بےشکک تکم سکیدھے رسکتے پکر ہو (‪ )۴۳‬اور یکہ (قرآن) تمہارے لئے اور تمہاری قوم ککے لئے نصکیحت‬ ‫ہے اور (لوگو) تم سے عنقریب پرسش ہوگی (‪ )۴۴‬اور (اے محمدﷺ) جو اپنے پیغمبر ہم نے تم سے پہلے بھیجے ہ یں ان سے‬ ‫دریافت کرلو۔ کیا ہم نے (خدائے) رحمٰن کے سوا اور معبود بنائے ت ھے کہ ان کی عبادت کی جائے (‪ )۴۵‬اور ہم نے موسیٰ‬ ‫کو اپنکی نشانیاں دے ککر فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف بھیجکا تو انہوں نے کہا کہ میں پروردگار عالم کا بھیجا ہوا‬ ‫ہوں (‪ )۴۶‬جب وہ ان کے پاس ہماری نشانیاں لے کر آئے تو وہ نشانیوں سے ہنسی کرنے لگے (‪ )۴۷‬اور جو نشانی ہم ان کو‬ ‫دکھاتکے تھھے وہ دوسکری سکے بڑی ہوتکی تھھی اور ہم نکے ان ککو عذاب میکں پککڑ لیکا تاککہ باز آئیکں (‪ )۴۸‬اور کہنکے لگکے ککہ اے‬ ‫جادوگکر اس عہد ککے مطابکق جکو تیرے پروردگار نکے تجکھ سکے ککر رکھھا ہے اس سکے دعکا ککر بےشکک ہم ہدایکت یاب ہو جائیکں‬ ‫گے (‪ )۴۹‬سو جب ہم نے ان سے عذاب کو دور کردیا تو وہ عہد شکنی کرنے لگے ( ‪ )۵۰‬اور فرعون نے اپنی قوم سے پکار‬ ‫ککر کہا ککہ اے قوم کیکا مصکر ککی حکومکت میرے ہاتکھ میکں نہیکں ہے۔ اور یکہ نہریکں جکو میرے (محلوں ککے) نیچکے بہہ رہی ہیکں‬ ‫(میری نہیکں ہیکں) کیکا تکم دیکھتکے نہیکں (‪ )۵۱‬بےشکک میکں اس شخکص سکے جکو کچکھ عزت نہیکں رکھتکا اور صکاف گفتگکو بھھی‬ ‫نہ یں کرسکتا کہ یں بہ تر ہوں (‪ )۵۲‬تو اس پر سونے کے کنگن کیوں نہ اُتارے گئے یا (یہ ہوتا کہ) فرشتے جمع ہو کر اس کے‬ ‫ساتھ آتے (‪ )۵۳‬غرض اس نے اپنی قوم کی عقل مار دی۔ اور انہوں نے اس کی بات مان لی۔ بے شک وہ نافرمان لوگ ت ھے‬ ‫(‪ )۵۴‬جب انہوں نے ہم کو خفا کیا تو ہم نے ان سے انتقام لے کر اور ان سب کو ڈ بو کر چھوڑا (‪ )۵۵‬اور ان کو گئے گزرے‬ ‫کردیکا اور پچھلوں ککے لئے عکبرت بنکا دیکا (‪ )۵۶‬اور جکب مریکم ککے بیٹھے (عیسکیٰ) ککا حال بیان کیکا گیکا تکو تمہاری قوم ککے‬ ‫لوگ اس سکے چِل اُٹھھے ( ‪ )۵۷‬اور کہنکے لگکے ککہ بھل ہمارے معبود اچھھے ہیکں یکا عیسکیٰ؟ انہوں نکے عیسکیٰ ککی جکو مثال‬ ‫بیان کی ہے تو صرف جھگڑنے کو۔ حقیقت یہ ہے یہ لوگ ہیں ہی جھگڑالو (‪ )۵۸‬وہ تو ہمارے ایسے بندے تھے جن پر ہم نے‬ ‫فضل کیا اور بنی اسرائیل کے لئے ان کو (اپنی قدرت کا) نمونہ بنا دیا (‪ )۵۹‬اور اگر ہم چاہتے تو تم میں سے فرشتے بنا دیتے‬ ‫جکو تمہاری جگکہ زمیکن میکں رہتکے (‪ )۶۰‬اور وہ قیامکت ککی نشانکی ہیکں۔ تکو (کہہ دو ککہ لوگکو) اس میکں شکک نکہ کرو اور میرے‬ ‫پیچھے چلو۔ یہی سیدھا رستہ ہے (‪ )۶۱‬اور (کہیں) شیطان تم کو (اس سے) روک نہ دے۔ وہ تو تمہارا اعلینہ دشمن ہے (‪)۶۲‬‬ ‫اور جب عیسیٰ نشانیاں لے کر آئے تو کہنے لگے کہ میں تمہارے پاس دانائی (کی کتاب) لے کر آیا ہوں۔ نیز اس لئے کہ بعض‬ ‫باتیں جن میں تم اختلف کر رہے ہو تم کو سمجھا دوں۔ تو خدا سے ڈرو اور میرا کہا مانو (‪ )۶۳‬کچھ شک نہ یں کہ خدا ہی‬ ‫میرا اور تمہارا پروردگار ہے پکس اسکی ککی عبادت کرو۔ یہی سکیدھا رسکتہ ہے (‪ )۶۴‬پھھر کتنکے فرقکے ان میکں سکے پھھٹ گئے۔‬ ‫سو جو لوگ ظالم ہ یں ان کی درد دینے والے دن کے عذاب سے خرابی ہے (‪ )۶۵‬یہ صرف اس بات کے منتظر ہ یں کہ قیامت‬ ‫ان پر ناگہاں آموجود ہو اور ان کو خبر تک نہ ہو (‪( )۶۶‬جو آپس میں) دوست (ہ یں) اس روز ایک دوسرے کے دشمن ہوں‬ ‫گے۔ مگر پرہیزگار (کہ باہم دوست ہی رہ یں گے) (‪ )۶۷‬میرے بندو آج تمہ یں نہ کچھ خوف ہے اور نہ تم غمناک ہوگے (‪)۶۸‬‬ ‫جککو لوگ ہماری آیتوں پککر ایمان لئے اور فرمانککبردار ہوگئے (‪( )۶۹‬ان س کے کہا جائے گککا) ک کہ تککم اور تمہاری بیویاں عزت‬ ‫(واحترام) ککے سکاتھ بہشکت میکں داخکل ہوجاؤ (‪ )۷۰‬ان پکر سکونے ککی پرچوں اور پیالوں ککا دور چلے گکا۔ اور وہاں جکو جکی‬ ‫چاہے اور جو آنکھوں کو اچ ھا لگے (موجود ہوگا) اور (اے اہل جنت) تم اس میں ہمیشہ رہو گے ( ‪ )۷۱‬اور یہ جنت جس کے‬ ‫تکم مالک ککر دیئے گئے ہو تمہارے اعمال ککا صکلہ ہے (‪ )۷۲‬وہاں تمہارے لئے بہت سکے میوے ہیکں جکن ککو تکم کھاؤ گکے (‪)۷۳‬‬ ‫(اور کفار) گنہگار ہمیشکہ دوزخ ککے عذاب میکں رہیکں گکے (‪ )۷۴‬جکو ان سکے ہلککا نکہ کیکا جائے گکا اور وہ اس میکں نامیکد ہو ککر‬ ‫پڑے رہیکں گکے (‪ )۷۵‬اور ہم نکے ان پکر ظلم نہیکں کیکا۔ بلککہ وہی (اپنکے آپ پکر) ظلم کرتکے تھھے (‪ )۷۶‬اور پکاریکں گکے ککہ اے‬ ‫مالک تمہارا پروردگار ہمیں موت دے دے۔ وہ کہے گا کہ تم ہمیشہ (اسی حالت میں) رہو گے (‪ )۷۷‬ہم تمہارے پاس حق لے کر‬ ‫آئے ہ یں لیکن تم اکثر حق سے ناخوش ہوتے رہے (‪ )۷۸‬کیا انہوں نے کوئی بات ٹھہرا رک ھی ہے تو ہم ب ھی کچھ ٹھہرانے‬ ‫‪Page 198 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫والے ہ یں (‪ )۷۹‬کیا یہ لوگ یہ خیال کرتے ہ یں کہ ہم ان کی پوشیدہ باتوں اور سرگوشیوں کو سنتے نہ یں؟ ہاں ہاں (سب سنتے‬ ‫ہیں) اور ہمارے فرشتے ان کے پاس (ان کی سب باتیں) لکھ لیتے ہیں (‪ )۸۰‬کہہ دو کہ اگر خدا کے اولد ہو تو میں (سب سے)‬ ‫پہلے (اس ککی) عبادت کرنکے وال ہوں (‪ )۸۱‬یکہ جکو کچکھ بیان کرتکے ہیکں آسکمانوں اور زمیکن ککا مالک (اور) عرش ککا مالک‬ ‫اس سکے پاک ہے (‪ )۸۲‬تکو ان ککو بکک بکک کرنکے اور کھیلنکے دو۔ یہاں تکک ککہ جکس دن ککا ان سکے وعدہ کیکا جاتکا ہے اس ککو‬ ‫دیکھ لیں (‪ )۸۳‬اور وہی (ایک) آسمانوں میں معبود ہے اور (وہی) زمین میں معبود ہے۔ اور وہ دانا (اور) علم وال ہے (‪۸۴‬‬ ‫) اور وہ بہت بابرککت ہے جکس ککے لئے آسکمانوں اور زمیکن ککی اور جکو کچکھ ان دونوں میکں ہے سکب ککی بادشاہت ہے۔ اور‬ ‫اسکی ککو قیامکت ککا علم ہے اور اسکی ککی طرف تکم لوٹ ککر جاؤ گکے (‪ )۸۵‬اور جکن ککو یکہ لوگ خدا ککے سکوا پکارتکے ہیکں وہ‬ ‫سکفارش ککا کچکھ اختیار نہیکں رکھتکے۔ ہاں جکو علم ویقیکن ککے سکاتھ حکق ککی گواہی دیکں (وہ سکفارش کرسککتے ہیکں) (‪ )۸۶‬اور‬ ‫اگر تم ان سے پوچ ھو کہ ان کو کس نے پیدا کیا ہے تو کہہ دیں گے کہ خدا نے۔ تو پ ھر یہ کہاں بہ کے پھرتے ہ یں؟ (‪ )۸۷‬اور‬ ‫(بسااوقات) پیغمبر کہا کرتے ہیں کہ اے پروردگار یہ ایسے لوگ ہیں کہ ایمان نہیں لتے ( ‪ )۸۸‬تو ان سے منہ پھیر لو اور سلم‬ ‫کہہ دو۔ ان کو عنقریب (انجام) معلوم ہوجائے گا (‪)۸۹‬‬

‫‪Page 199 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الدّخان‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪ )۱‬اس کتاب روشن کی قسم (‪ )۲‬کہ ہم نے اس کو مبارک رات میں نازل فرمایا ہم تو رستہ دکھانے والے ہ یں (‪ )۳‬اسی‬ ‫رات میکں تمام حکمکت ککے کام فیصکل کئے جاتکے ہیکں (‪( )۴‬یعنکی) ہمارے ہاں سکے حککم ہو ککر۔ بےشکک ہم ہی (پیغمکبر ککو)‬ ‫بھیجتکے ہیکں (‪( )۵‬یکہ) تمہارے پروردگار ککی رحمکت ہے۔ وہ تکو سکننے وال جاننکے وال ہے (‪ )۶‬آسکمانوں اور زمیکن ککا اور جکو‬ ‫کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگ یقین کرنے والے ہو (‪ )۷‬اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (وہی) جِلتا‬ ‫ہے اور (وہی) مارتا ہے۔ وہی تمہارا اور تمہارے باپ دادا کا پروردگار ہے (‪ )۸‬لیکن یہ لوگ شک میں کھیل رہے ہیں (‪ )۹‬تو‬ ‫اس دن کا انتظار کرو کہ آسمان سے صریح دھواں نکلے گا (‪ )۱۰‬جو لوگوں پر چ ھا جائے گا۔ یہ درد دینے وال عذاب ہے (‬ ‫‪ )۱۱‬اے پروردگار ہم سے اس عذاب کو دور کر ہم ایمان لتے ہ یں (‪( )۱۲‬اس وقت) ان کو نصیحت کہاں مفید ہوگی جب کہ‬ ‫ان کے پاس پیغمبر آچکے جو کھول کھول کر بیان کر دیتے ہ یں (‪ )۱۳‬پ ھر انہوں نے ان سے منہ پھ یر لیا اور کہ نے لگے (یہ‬ ‫تو) پڑھایا ہوا (اور) دیوانہ ہے (‪ )۱۴‬ہم تو تھوڑے دنوں عذاب ٹال دیتے ہ یں (مگر) تم پ ھر کفر کرنے لگتے ہو ( ‪ )۱۵‬جس‬ ‫دن ہم بڑی سخت پکڑ پکڑیں گے تو بےشک انتقام لے کر چھوڑیں گے (‪ )۱۶‬اور ان سے پہلے ہم نے قوم فرعون کی آزمائش‬ ‫ککی اور ان ککے پاس ایکک عالی قدر پیغمکبر آئے (‪( )۱۷‬جنہوں نکے) یکہ (کہا) ککہ خدا ککے بندوں (یعنکی بنکی اسکرائیل) ککو میرے‬ ‫حوالے کردو میکں تمہارا امانکت دار پیغمکبر ہوں (‪ )۱۸‬اور خدا ککے سکامنے سکرکشی نکہ کرو۔ میکں تمہارے پاس کھلی دلیکل لے‬ ‫ککر آیکا ہوں (‪ )۱۹‬اور اس (بات) سکے ککہ تکم مجھھے سکنگسار کرو اپنکے اور تمہارے پروردگار ککی پناہ مانگتکا ہوں (‪ )۲۰‬اور‬ ‫اگر تم مجھ پر ایمان نہیں لتے تو مجھ سے الگ ہو جاؤ (‪ )۲۱‬تب موسیٰ نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ یہ نافرمان لوگ‬ ‫ہ یں (‪( )۲۲‬خدا نے فرمایا کہ) میرے بندوں کو راتوں رات لے کر چلے جاؤ اور (فرعونی) ضرور تمہارا تعاقب کریں گے (‬ ‫‪ )۲۳‬اور دریکا سکے (ککہ) خشکک (ہو رہا ہوگکا) پار ہو جاؤ (تمہارے بعکد) ان ککا تمام لشککر ڈبکو دیکا جائے گکا (‪ )۲۴‬وہ لوگ بہت‬ ‫سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے (‪ )۲۵‬اور کھیتیاں اور نفیس مکان (‪ )۲۶‬اور آرام کی چیزیں جن میں عیش کیا کرتے تھے (‬ ‫‪ )۲۷‬اسی طرح (ہوا) اور ہم نے دوسرے لوگوں کو ان چیزوں کا مالک بنا دیا (‪ )۲۸‬پھر ان پر نہ تو آسمان کو اور زمین کو‬ ‫رونا آیا اور نہ ان کو مہلت ہی دی گئی (‪ )۲۹‬اور ہم نے بنی اسرائیل کو ذلت کے عذاب سے نجات دی (‪( )۳۰‬یعنی) فرعون‬ ‫سے۔ بےشک وہ سرکش (اور) حد سے نکل ہوا تھا (‪ )۳۱‬اور ہم نے بنی اسرائیل کو اہل عالم سے دانستہ منتخب کیا تھا (‪۳۲‬‬ ‫) اور ان کو ایسی نشانیاں دی تھ یں جن میں صریح آزمائش ت ھی (‪ )۳۳‬یہ لوگ یہ کہ تے ہ یں (‪ )۳۴‬کہ ہمیں صرف پہلی دفعہ‬ ‫(یعنی ایک بار) مرنا ہے اور (پھر) ُاٹھنا نہیں ( ‪ )۳۵‬پس اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو (زندہ کر) لؤ (‪ )۳۶‬بھل یہ‬ ‫اچھے ہیں یا تُبّع کی قوم اور وہ لوگ جو تم سے پہلے ہوچکے ہیں۔ ہم نے ان (سب) کو ہلک کردیا۔ بےشک وہ گنہگار تھے‬ ‫(‪ )۳۷‬اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے ان کو کھیلتے ہوئے نہ یں بنایا (‪ )۳۸‬ان کو ہم نے تدبیر سے‬ ‫پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہ یں جانتے (‪ )۳۹‬کچھ شک نہ یں کہ فیصلے کا دن ان سب (کے اُٹھ نے) کا وقت ہے ( ‪ )۴۰‬جس‬ ‫دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ان کو مدد ملے گی (‪ )۴۱‬مگر جس پر خدا مہربانی کرے۔ وہ تو‬ ‫غالب اور مہربان ہے (‪ )۴۲‬بلشبہ تھوہر کا درخت (‪ )۴۳‬گنہگار کا کھانا ہے (‪ )۴۴‬جیسے پگھل ہوا تانبا۔ پیٹوں میں (اس‬ ‫طرح) کھولے گا (‪ )۴۵‬جس طرح گرم پانی کھولتا ہے (‪( )۴۶‬حکم دیا جائے گا کہ) اس کو پکڑ لو اور کھینچتے ہوئے دوزخ‬ ‫کے بیچوں بیچ لے جاؤ (‪ )۴۷‬پ ھر اس کے سر پر کھولتا ہوا پانی انڈ یل دو (کہ عذاب پر) عذاب (ہو) (‪( )۴۸‬اب) مزہ چکھ۔‬ ‫تو بڑی عزت وال (اور) سردار ہے (‪ )۴۹‬یہ وہی (دوزخ) ہے جس میں تم لوگ شک کیا کرتے تھے (‪ )۵۰‬بےشک پرہیزگار‬ ‫لوگ امکن ککے مقام میکں ہوں گکے (‪( )۵۱‬یعنکی) باغوں اور چشموں میکں (‪ )۵۲‬حریکر ککا باریکک اور دبیکز لباس پہن ککر ایکک‬ ‫دوسکرے ککے سکامنے بیٹھھے ہوں گکے (‪( )۵۳‬وہاں) اس طرح (ککا حال ہوگکا) اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی سکفید رنکگ ککی‬ ‫عورتوں سے ان کے جوڑے لگائیں گے (‪ )۵۴‬وہاں خاطر جمع سے ہر قسم کے میوے منگوائیں گے (اور کھائیں گے) (‪)۵۵‬‬ ‫(اور) پہلی دفعکہ ککے مرنکے ککے سکوا (ککہ مرچککے تھھے) موت ککا مزہ نہیکں چکھیکں گکے۔ اور خدا ان ککو دوزخ ککے عذاب سکے‬

‫‪Page 200 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بچکا لے گکا (‪ )۵۶‬یکہ تمہارے پروردگار ککا فضکل ہے۔ یہی تکو بڑی کامیابکی ہے (‪ )۵۷‬ہم نکے اس (قرآن) ککو تمہاری زبان میکں‬ ‫آسان کردیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں (‪ )۵۸‬پس تم بھی انتظار کرو یہ بھی انتظار کر رہے ہیں (‪)۵۹‬‬

‫‪Page 201 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الجَاثیَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪ )۱‬اس کتاب کا اُتارا جانا خدائے غالب (اور) دانا (کی طرف) سے ہے (‪ )۲‬بےشک آسمانوں اور زمین میں ایمان والوں‬ ‫ککے لئے (خدا ککی قدرت ککی) نشانیاں ہیکں (‪ )۳‬اور تمہاری پیدائش میکں بھھی۔ اور جانوروں میکں بھھی جکن ککو وہ پھیلتکا ہے‬ ‫یقیکن کرنکے والوں ککے لئے نشانیاں ہیکں (‪ )۴‬اور رات اور دن ککے آگکے پیچھھے آنکے جانکے میکں اور وہ جکو خدا نکے آسکمان سکے‬ ‫(ذریعہٴ) رزق نازل فرمایکا پ ھر اس سے زمین کو اس کے مرجانکے کے بعد زندہ کیا اس میں اور ہواؤں کے بدلنکے میں عقل‬ ‫والوں کے لئے نشانیاں ہ یں (‪ )۵‬یہ خدا کی آیتیں ہ یں جو ہم تم کو سچائی کے ساتھ پڑھ کر سناتے ہ یں۔ تو یہ خدا اور اس کی‬ ‫آیتوں ککے بعکد ککس بات پکر ایمان لئیکں گکے؟ (‪ )۶‬ہر جھوٹھے گنہگار پکر افسکوس ہے (‪( )۷‬ککہ) خدا ککی آیتیکں اس ککو پڑھ ککر‬ ‫سنائی جاتی ہ یں تو ان کو سن تو لیتا ہے (مگر) پ ھر غرور سے ضد کرتا ہے کہ گویا ان کو سنا ہی نہ یں۔ سو ایسے شخص‬ ‫کو دکھ دینے والے عذاب کی خوشخبری سنا دو (‪ )۸‬اور جب ہماری کچھ آیتیں اسے معلوم ہوتی ہ یں تو ان کی ہنسی اُڑاتا‬ ‫ہے۔ ایسکے لوگوں ککے لئے ذلیکل کرنکے وال عذاب ہے (‪ )۹‬ان ککے سکامنے دوزخ ہے۔ اور جکو کام وہ کرتکے رہے کچکھ بھھی ان‬ ‫کے کام نہ آئیں گے۔ اور نہ وہی (کام آئیں گے) جن کو انہوں نے خدا کے سوا معبود بنا رک ھا ت ھا۔ اور ان کے لئے بڑا عذاب‬ ‫ہے (‪ )۱۰‬یکہ ہدایکت (ککی کتاب) ہے۔ اور جکو لوگ اپنکے پروردگار ککی آیتوں سکے انکار کرتکے ہیکں ان ککو سکخت قسکم ککا درد‬ ‫دینکے وال عذاب ہوگکا (‪ )۱۱‬خدا ہی تکو ہے جکس نکے دریکا ککو تمہارے قابکو کردیکا تاککہ اس ککے حککم سکے اس میکں کشتیاں چلیکں‬ ‫اور تاکہ تم اس کے فضل سے (معاش) تلش کرو اور تاکہ شکر کرو (‪ )۱۲‬اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین‬ ‫میکں ہے سکب ککو اپنکے (حککم) سکے تمہارے کام میکں لگکا دیکا۔ جکو لوگ غور کرتکے ہیکں ان ککے لئے اس میکں (قدرت خدا ککی)‬ ‫نشانیاں ہیکں (‪ )۱۳‬مومنوں سکے کہہ دو ککہ جکو لوگ خدا ککے دنوں ککی (جکو اعمال ککے بدلے ککے لئے مقرر ہیکں) توقکع نہیکں‬ ‫رکھتکے ان سکے درگزر کریکں۔ تاککہ وہ ان لوگوں ککو ان ککے اعمال ککا بدلے دے (‪ )۱۴‬جکو کوئی عمکل نیکک کرے گکا تکو اپنکے‬ ‫لئے۔ اور جو برے کام کرے گا تو ان کا ضرر اسی کو ہوگا۔ پھر تم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جاؤ گے ( ‪ )۱۵‬اور ہم‬ ‫نے بنی اسرائیل کو کتاب (ہدایت) اور حکومت اور نبوت بخشی اور پاکیزہ چیزیں عطا فرمائیں اور اہل عالم پر فضیلت دی‬ ‫(‪ )۱۶‬اور ان کو دین کے بارے میں دلیلیں عطا کیں۔ تو انہوں نے جو اختلف کیا تو علم آچکنے کے بعد آپس کی ضد سے‬ ‫کیا۔ بے شک تمہارا پروردگار قیامت کے دن ان میں ان باتوں کا جن میں وہ اختلف کرتے ت ھے فیصلہ کرے گا ( ‪ )۱۷‬پ ھر ہم‬ ‫نے تم کو دین کے کھلے رستے پر (قائم) کر دیا تو اسی (رستے) پر چلے چلو اور نادانوں کی خواہشوں کے پیچ ھے نہ چلنا (‬ ‫‪ )۱۸‬ی کہ خدا ک کے سککامنے تمہارے کسککی کام نہی کں آئی کں گ کے۔ اور ظالم لوگ ایککک دوسککرے ک کے دوسککت ہوت کے ہی کں۔ اور خدا‬ ‫پرہیزگاروں کا دوست ہے (‪ )۱۹‬یہ قرآن لوگوں کے لئے دانائی کی باتیں ہ یں اور جو یقین رکھ تے ہ یں ان کے لئے ہدایت اور‬ ‫رحمت ہے (‪ )۲۰‬جو لوگ برے کام کرتے ہیں کیا وہ یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کو ان لوگوں جیسا کردیں گے جو ایمان لئے‬ ‫اور عمکل نیکک کرتکے رہے اور ان ککی زندگکی اور موت یکسکاں ہوگکی۔ یکہ جکو دعوے کرتکے ہیکں برے ہیکں (‪ )۲۱‬اور خدا نکے‬ ‫آسمانوں اور زمین کو حکمت سے پیدا کیا ہے اور تاکہ ہر شخص اپنے اعمال کا بدلہ پائے اور ان پر ظلم نہ یں کیا جائے گا (‬ ‫‪ )۲۲‬بھل تم نے اس شخص کو دیک ھا جس نے اپنی خواہش کو معبود بنا رک ھا ہے اور باوجود جاننے بوجھنے کے (گمراہ ہو‬ ‫رہا ہے تکو) خدا نکے (بھھی) اس ککو گمراہ کردیکا اور اس ککے کانوں اور دل پکر مہر لگکا دی اور اس ککی آنکھوں پکر پردہ ڈال‬ ‫دیکا۔ اب خدا ککے سکوا اس ککو کون راہ پکر لسککتا ہے۔ بھل تکم کیوں نصکیحت نہیکں پکڑتکے؟ ( ‪ )۲۳‬اور کہتکے ہیکں ککہ ہماری‬ ‫زندگی تو صرف دنیا ہی کی ہے کہ (یہ یں) مرتے اور جیتے ہ یں اور ہمیں تو زمانہ مار دیتا ہے۔ اور ان کو اس کا کچھ علم‬ ‫نہیکں۔ صکرف ظکن سکے کام لیتکے ہیکں (‪ )۲۴‬اور جکب ان ککے سکامنے ہماری کھلی کھلی آیتیکں پڑھھی جاتکی ہیکں تکو ان ککی یہی‬ ‫حجکت ہوتکی ہے ککہ اگکر تکم سکچے ہو تکو ہمارے باپ دادا ککو (زندہ ککر) لؤ ( ‪ )۲۵‬کہہ دو ککہ خدا ہی تکم ککو جان بخشتکا ہے پھھر‬ ‫(وہی) تم کو موت دیتا ہے پ ھر تم کو قیامت کے روز جس (کے آنے) میں کچھ شک نہ یں تم کو جمع کرے گا لیکن بہت سے‬ ‫لوگ نہیکں جانتکے (‪ )۲۶‬اور آسکمانوں اور زمیکن ککی بادشاہت خدا ہی ککی ہے۔ اور جکس روز قیامکت برپکا ہوگکی اس روز اہل‬ ‫باطکل خسکارے میکں پکڑ جائیکں گکے (‪ )۲۷‬اور تکم ہر ایکک فرقکے ککو دیکھھو گکے ککہ گھٹنوں ککے بکل بیٹھھا ہوگکا۔ اور ہر ایکک‬ ‫‪Page 202 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جماعت اپنی کتاب (اعمال) کی طرف بلئی جائے گی۔ جو کچھ تم کرتے رہے ہو آج تم کو اس کا بدلہ دیا جائے گا ( ‪ )۲۸‬یہ‬ ‫ہماری کتاب تمہارے بارے میں سچ سچ بیان کردے گی۔ جو کچھ تم کیا کرتے ت ھے ہم لکھواتے جاتے ہ یں (‪ )۲۹‬تو جو لوگ‬ ‫ایمان لئے اور نیک کام کرتے رہے ان کا پروردگار انہیں رحمت (کے باغ) میں داخل کرے گا۔ یہی صریح کامیابی ہے (‪۳۰‬‬ ‫) اور جنہوں نے کفر کیا۔ (ان سے کہا جائے گا کہ) بھل ہماری آیتیں تم کو پڑھ کر سنائی نہ یں جاتی تھ یں؟ پ ھر تم نے تکبر‬ ‫کیا اور تم نافرمان لوگ ت ھے (‪ )۳۱‬اور جب کہا جاتا ت ھا کہ خدا کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کچھ شک نہ یں تو تم کہ تے‬ ‫ت ھے ہم نہ یں جانتے کہ قیامت کیا ہے۔ ہم اس کو محض ظنی خیال کرتے ہ یں اور ہمیں یقین نہ یں آتا ( ‪ )۳۲‬اور ان کے اعمال‬ ‫کی برائیاں ان پکر ظاہر ہوجائیکں گکی اور جس (عذاب) ککی وہ ہنسی اُڑاتکے تھھے وہ ان کو آگھیرے گکا ( ‪ )۳۳‬اور کہا جائے گا‬ ‫کہ جس طرح تم نے اس دن کے آنے کو بھل رکھا تھا۔ اسی طرح آج ہم تمہیں بھل دیں گے اور تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے اور‬ ‫کوئی تمہارا مددگار نہیں (‪ )۳۴‬یہ اس لئے کہ تم نے خدا کی آیتوں کو مخول بنا رکھا تھا اور دنیا کی زندگی نے تم کو دھوکے‬ ‫میں ڈال رک ھا تھا۔ سو آج یہ لوگ نہ دوزخ سے نکالے جائیں گے اور نہ ان کی توبہ قبول کی جائے گی (‪ )۳۵‬پس خدا ہی کو‬ ‫ہر طرح کککی تعریککف (سککزاوار) ہے جککو آسککمانوں کککا مالک اور زمیککن کککا مالک اور تمام جہان کککا پروردگار ہے (‪ )۳۶‬اور‬ ‫آسمانوں اور زمین میں اُسی کے لئے بڑائی ہے۔ اور وہ غالب اور دانا ہے ( ‪)۳۷‬‬

‫‪Page 203 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الٴحقاف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫حٰم (‪( )۱‬یکہ) کتاب خدائے غالب (اور) حکمکت والے ککی طرف سکے نازل ہوئی ہے (‪ )۲‬ہم نکے آسکمانوں اور زمیکن کو اور جکو‬ ‫کچھ ان دونوں میں ہے مبنی برحکمت اور ایک وقت مقرر تک کے لئے پیدا کیا ہے۔ اور کافروں کو جس چیز کی نصیحت‬ ‫کی جاتکی ہے اس سے منکہ پھیکر لیتکے ہ یں (‪ )۳‬کہو کہ بھل تکم نکے ان چیزوں ککو دیک ھا ہے جکن کو تم خدا ککے سکوا پکارتکے ہو‬ ‫(ذرا) مج ھے ب ھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے۔ یا آسمانوں میں ان کی شرکت ہے۔ اگر سچے‬ ‫ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب میرے پاس لؤ۔ یا علم (انبیاء میں) سے کچھ (منقول) چل آتا ہو (تو اسے پیش کرو) ( ‪)۴‬‬ ‫اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہوسکتا ہے جو ایسے کو پکارے جو قیامت تک اسے جواب نہ دے سکے اور ان کو‬ ‫ان کے پکارنے ہی کی خبر نہ ہو (‪ )۵‬اور جب لوگ جمع کئے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی پرستش سے‬ ‫انکار کریں گے (‪ )۶‬اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی آیتیں پڑھی جاتی ہ یں تو کافر حق کے بارے میں جب ان کے پاس‬ ‫آچکا کہ تے ہ یں کہ یہ تو صریح جادو ہے (‪ )۷‬کیا یہ کہ تے ہ یں کہ اس نے اس کو از خود بنا لیا ہے۔ کہہ دو کہ اگر میں نے اس‬ ‫کو اپنی طرف سے بنایا ہو تو تم خدا کے سامنے میرے (بچاؤ کے) لئے کچھ اختیار نہیں رکھتے۔ وہ اس گفتگو کو خوب جانتا‬ ‫ہے جو تم اس کے بارے میں کرتے ہو۔ وہی میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے۔ اور وہ بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۸‬کہہ‬ ‫دو کہ میں کوئی نیا پیغمبر نہیں آیا۔ اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیا (کیا جائے‬ ‫گا) میں تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی آتی ہے اور میرا کام تو علنیہ ہدایت کرنا ہے ( ‪ )۹‬کہو کہ بھل دیکھو‬ ‫تو اگر یہ (قرآن) خدا کی طرف سے ہو اور تم نے اس سے انکار کیا اور بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ اسی طرح کی ایک‬ ‫(کتاب) ککی گواہی دے چککا اور ایمان لے آیکا اور تکم نکے سکرکشی ککی (تکو تمہارے ظالم ہونکے میکں کیکا شکک ہے)۔ بےشکک خدا‬ ‫ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا (‪ )۱۰‬اور کافر مومنوں سے کہتے ہیں کہ اگر یہ (دین) کچھ بہتر ہوتا تو یہ لوگ اس کی طرف‬ ‫ہم سکے پہلے نکہ دوڑ پڑتکے اور جکب وہ اس سکے ہدایکت یاب نکہ ہوئے تکو اب کہیکں گکے ککہ یکہ پرانکا جھوٹ ہے (‪ )۱۱‬اور اس سکے‬ ‫پہلے موسیٰ کی کتاب تھی (لوگوں کے لئے) رہنما اور رحمت۔ اور یہ کتاب عربی زبان میں ہے اسی کی تصدیق کرنے والی‬ ‫تاککہ ظالموں ککو ڈرائے۔ اور نیکوکاروں ککو خوشخکبری سکنائے (‪ )۱۲‬جکن لوگوں نکے کہا ککہ ہمارا پروردگار خدا ہے پھھر وہ‬ ‫(اس پر) قائم رہے تو ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے (‪ )۱۳‬یہی اہل جنت ہیں کہ ہمیشہ اس میں رہیں گے۔‬ ‫(یکہ) اس ککا بدلہ (ہے) جکو وہ کیکا کرتکے تھھے (‪ )۱۴‬اور ہم نکے انسکان کو اپنکے والدیکن ککے سکاتھ بھلئی کرنکے ککا حککم دیکا۔ اس‬ ‫ککی ماں نکے اس ککو تکلیکف سکے پیکٹ میکں رکھھا اور تکلیکف ہی سکے جنکا۔ اور اس ککا پیکٹ میکں رہنکا اور دودھ چھوڑنکا ڈھائی‬ ‫برس میں ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ جب خوب جوان ہوتا ہے اور چالیس برس کو پہنچ جاتا ہے تو کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار‬ ‫مجھھے توفیکق دے ککہ تکو نکے جکو احسکان مجکھ پکر اور میرے ماں باپ پکر کئے ہیکں ان ککا شککر گزار ہوں اور یکہ ککہ نیکک عمکل‬ ‫کروں جکن ککو تکو پسکند کرے۔ اور میرے لئے میری اولد میکں صکلح (وتقویکٰ) دے۔ میکں تیری طرف رجوع کرتکا ہوں اور‬ ‫میکں فرمانککبرداروں میکں ہوں (‪ )۱۵‬یہی لوگ ہیکں جککن ککے اعمال نیککک ہم قبول کریکں گکے اور ان ککے گناہوں سکے درگزر‬ ‫فرمائیں گے اور (یہی) اہل جنت میں (ہوں گے)۔ (یہ) سچا وعدہ (ہے) جو ان سے کیا جاتا ہے ( ‪ )۱۶‬اور جس شخص نے اپنے‬ ‫ماں باپ سے کہا کہ اُف اُف! تم مج ھے یہ بتاتے ہو کہ میں (زمین سے) نکال جاؤں گا حالنکہ بہت سے لوگ مجھ سے پہلے‬ ‫گزر چککے ہیکں۔ اور وہ دونوں خدا ککی جناب میکں فریاد کرتکے (ہوئے کہتکے) تھھے ککہ ککم بخکت ایمان ل۔ خدا ککا وعدہ تکو سکچا‬ ‫ہے۔ تو کہنے لگا یہ تو پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں (‪ )۱۷‬یہی وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں جنوں اور انسانوں کی (دوسری)‬ ‫اُمتوں میکں سکے جکو ان سکے پہلے گزر چکیکں عذاب ککا وعدہ متحقکق ہوگیکا۔ بےشکک وہ نقصکان اٹھانکے والے تھھے (‪ )۱۸‬اور‬ ‫لوگوں نے جیسے کام کئے ہوں گے ان کے مطابق سب کے درجے ہوں گے۔ غرض یہ ہے کہ ان کو ان کے اعمال کا پورا بدلہ‬ ‫دے اور ان کا نقصان نہ کیا جائے (‪ )۱۹‬اور جس دن کافر دوزخ کے سامنے کئے جائیں گے (تو کہا جائے گا کہ) تم اپنی دنیا‬ ‫کی زندگی میں لذتیں حاصل کرچکے اور ان سے متمتع ہوچکے سو آج تم کو ذلت کا عذاب ہے‪( ،‬یہ) اس کی سزا (ہے) کہ تم‬ ‫زمین میں ناحق غرور کیا کرتے ت ھے۔ اور اس کی بدکرداری کرتے ت ھے (‪ )۲۰‬اور (قوم) عاد کے بھائی (ہود) کو یاد کرو‬ ‫‪Page 204 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کہ جب انہوں نے اپنی قوم کو سرزمین احقاف میں ہدایت کی اور ان سے پہلے اور پیچ ھے ب ھی ہدایت کرنے والے گزرچکے‬ ‫تھھے ککہ خدا ککے سکوا کسکی ککی عبادت نکہ کرو۔ مجھھے تمہارے بارے میکں بڑے دن ککے عذاب ککا ڈر لگتکا ہے (‪ )۲۱‬کہنکے لگکے‬ ‫کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ ہم کو ہمارے معبودوں سے پھیر دو۔ اگر سچے ہو تو جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اسے‬ ‫ہم پر لے آؤ (‪( )۲۲‬انہوں نے) کہا کہ (اس کا) علم تو خدا ہی کو ہے۔ اور میں تو جو (احکام)دے کر بھیجا گیا ہوں وہ تمہ یں‬ ‫پہنچا رہا ہوں لیکن میں دیکھ تا ہوں کہ تم لوگ نادانی میں پھ نس رہے ہو (‪ )۲۳‬پ ھر جب انہوں نے اس (عذاب کو) دیک ھا کہ‬ ‫بادل (ککی صکورت میکں) ان ککے میدانوں ککی طرف آرہا ہے تکو کہنکے لگکے یکہ تکو بادل ہے جکو ہم پکر برس ککر رہے گکا۔ (نہیکں)‬ ‫بلکہ (یہ) وہ چیز ہے جس کے لئے تم جلدی کرتے ت ھے یعنی آند ھی جس میں درد دینے وال عذاب بھرا ہوا ہے ( ‪ )۲۴‬ہر چیز‬ ‫کو اپنے پروردگار کے حکم سے تباہ کئے دیتی ہے تو وہ ایسے ہوگئے کہ ان کے گھروں کے سوا کچھ نظر ہی نہ یں آتا ت ھا۔‬ ‫گنہگار لوگوں کو ہم اسی طرح سزا دیا کرتے ہیں (‪ )۲۵‬اور ہم نے ان کو ایسے مقدور دیئے تھے جو تم لوگوں کو نہیں دیئے‬ ‫اور انہیکں کان اور آنکھیکں اور دل دیئے تھھے۔ تکو جکب ککہ وہ خدا ککی آیتوں سکے انکار کرتکے تھھے تکو نکہ تکو ان ککے کان ہی ان‬ ‫ککے کچکھ کام آسککے اور نکہ آنکھیکں اور نکہ دل۔ اور جکس چیکز سکے اسکتہزاء کیکا کرتکے تھھے اس نکے ان ککو آ گھیرا (‪ )۲۶‬اور‬ ‫تمہارے اردگرد کی بستیوں کو ہم نے ہلک کر دیا۔ اور بار بار (اپنی) نشانیاں ظاہر کردیں تاکہ وہ رجوع کریں (‪ )۲۷‬تو جن‬ ‫ککو ان لوگوں نکے تقرب (خدا) ککے سکوا معبود بنایکا تھھا انہوں نکے ان ککی کیوں مدد نکہ ککی۔ بلککہ وہ ان (ککے سکامنے) سکے گکم‬ ‫ہوگئے۔ اور یکہ ان ککا جھوٹ تھھا اور یہی وہ افتراء کیکا کرتکے تھھے (‪ )۲۸‬اور جکب ہم نکے جنوں میکں سکے کئی شخکص تمہاری‬ ‫طرف متوجہ کئے کہ قرآن سنیں۔ تو جب وہ اس کے پاس آئے تو (آپس میں) کہنے لگے کہ خاموش رہو۔ جب (پڑھنا) تمام ہوا‬ ‫تو اپنی برادری کے لوگوں میں واپس گئے کہ (ان کو) نصیحت کریں (‪ )۲۹‬کہنے لگے کہ اے قوم! ہم نے ایک کتاب سنی ہے‬ ‫جکو موسکیٰ ککے بعکد نازل ہوئی ہے۔ جکو (کتابیکں) اس سکے پہلے (نازل ہوئی) ہیکں ان ککی تصکدیق کرتکی ہے (اور) سکچا (دیکن)‬ ‫اور سیدھا رستہ بتاتی ہے (‪ )۳۰‬اے قوم! خدا کی طرف بلنے والے کی بات قبول کرو اور اس پر ایمان لؤ۔ خدا تمہارے گناہ‬ ‫بخش دے گا اور تمہیں دکھ دینے والے عذاب سے پناہ میں رکھے گا (‪ )۳۱‬اور جو شخص خدا کی طرف بلنے والے کی بات‬ ‫قبول نکہ کرے گکا تکو وہ زمیکن میکں (خدا ککو) عاجکز نہیکں کرسککے گکا اور نکہ اس ککے سکوا اس ککے حمایتکی ہوں گکے۔ یکہ لوگ‬ ‫صریح گمراہی میں ہیں (‪ )۳۲‬کیا انہوں نے نہیں سمجھا کہ جس خدا نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیدا کرنے‬ ‫سے تھکا نہیں۔ وہ اس (بات) پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کر دے۔ ہاں ہاں وہ ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۳۳‬اور جس روز‬ ‫آگ کے سامنے کئے جائیں گے (اور کہا جائے گا) کیا یہ حق نہ یں ہے؟ تو کہیں گے کیوں نہیں ہمارے پروردگار کی قسم (حق‬ ‫ہے) حکم ہوگا کہ تم جو (دنیا میں) انکار کیا کرتے تھے (اب) عذاب کے مزے چکھو (‪ )۳۴‬پس (اے محمدﷺ) جس طرح اور‬ ‫عالی ہمت پیغمبر صبر کرتے رہے ہیں اسی طرح تم بھی صبر کرو اور ان کے لئے (عذاب) جلدی نہ مانگو۔ جس دن یہ اس‬ ‫چیکز کو دیکھیکں گکے جکس ککا ان سکے وعدہ کیکا جاتکا ہے تکو (خیال کریکں گکے ککہ) گویکا (دنیکا میکں) رہے ہی نکہ تھھے مگکر گھڑی‬ ‫بھر دن۔ (یہ قرآن) پیغام ہے۔ سو (اب) وہی ہلک ہوں گے جو نافرمان تھے (‪)۳۵‬‬

‫‪Page 205 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫حمّد‬ ‫سورة م َ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جن لوگوں نے کفر کیا اور (اَوروں کو) خدا ککے رستے سکے روککا۔ خدا نکے ان کے اعمال برباد کر دیئے ( ‪ )۱‬اور جو ایمان‬ ‫لئے اور نیکک عمکل کرتکے رہے اور جکو (کتاب) محمدﷺ پکر نازل ہوئی اسکے مانتکے رہے اور وہ ان ککے پروردگار ککی طرف‬ ‫سے برحق ہے ان سے ان کے گناہ دور کردیئے اور ان کی حالت سنوار دی (‪ )۲‬یہ (حبط اعمال اور اصلح حال) اس لئے ہے‬ ‫کہ جن لوگوں نے کفر کیا انہوں نے جھوٹی بات کی پیروی کی اور جو ایمان لئے وہ اپنے پروردگار کی طرف سے (دین)‬ ‫حکق ککے پیچھھے چلے۔ اسکی طرح خدا لوگوں سکے ان ککے حالت بیان فرماتکا ہے (‪ )۳‬جکب تکم کافروں سکے بھھڑ جاؤ تکو ان ککی‬ ‫گردنیکں اُڑا دو۔ یہاں تکک کہ جب ان کو خوب قتکل کرچکو تو (جو زندہ پکڑے جائیکں ان کو) مضبوطی سکے قیکد کرلو۔ پھھر‬ ‫اس ککے بعکد یکا تکو احسکان رککھ ککر چھوڑ دینکا چاہیئے یکا کچکھ مال لے ککر یہاں تک ککہ (فریکق مقابکل) لڑائی (ککے) ہتھیار (ہاتکھ‬ ‫سکے) رککھ دے۔ (یکہ حککم یاد رکھھو) اور اگکر خدا چاہتکا تکو (اور طرح) ان سکے انتقام لے لیتکا۔ لیککن اس نکے چاہا ککہ تمہاری‬ ‫آزمائش ایک (کو) دوسرے سے (لڑوا کر) کرے۔ اور جو لوگ خدا کی راہ میں مارے گئے ان کے عملوں کو ہرگز ضائع نہ‬ ‫کرے گا (‪( )۴‬بلکہ) ان کو سیدھے رستے پر چلئے گا اور ان کی حالت درست کر دے گا (‪ )۵‬اور ان کو بہشت میں جس سے‬ ‫انہیں شناسا کر رکھا ہے داخل کرے گا (‪ )۶‬اے اہل ایمان! اگر تم خدا کی مدد کرو گے تو وہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تم‬ ‫کو ثابت قدم رک ھے گا (‪ )۷‬اور جو کافر ہ یں ان کے لئے ہلکت ہے۔ اور وہ ان کے اعمال کو برباد کر دے گا (‪ )۸‬یہ اس لئے‬ ‫کہ خدا نے جو چیز نازل فرمائی انہوں نے اس کو ناپسند کیا تو خدا نے ب ھی ان کے اعمال اکارت کردیئے (‪ )۹‬کیا انہوں نے‬ ‫ملک میکں سکیر نہیکں ککی تاککہ دیکھتکے ککہ جکو لوگ ان سکے پہلے تھھے ان ککا انجام کیسکا ہوا؟ خدا نکے ان پکر تباہی ڈال دی۔ اور‬ ‫اسکی طرح ککا (عذاب) ان کافروں ککو ہوگکا (‪ )۱۰‬یکہ اس لئے ککہ جکو مومکن ہیکں ان ککا خدا کارسکاز ہے اور کافروں ککا کوئی‬ ‫کارسکاز نہیکں (‪ )۱۱‬جکو لوگ ایمان لئے اور عمکل نیکک کرتکے رہے ان ککو خدا بہشتوں میکں جکن ککے نیچکے نہریکں بہہ رہی ہیکں‬ ‫داخکل فرمائے گکا۔ اور جکو کافکر ہیکں وہ فائدے اٹھاتکے ہیکں اور (اس طرح) کھاتکے ہیکں جیسکے حیوان کھاتکے ہیکں۔ اور ان ککا‬ ‫ٹھکانہ دوزخ ہے (‪ )۱۲‬اور بہت سی بستیاں تمہاری بستی سے جس (کے باشندوں نے تمہ یں وہاں) سے نکال دیا زور وقوت‬ ‫میں کہ یں بڑھ کر تھیں ہم نے ان کا ستیاناس کردیا اور ان کا کوئی مددگار نہ ہوا (‪ )۱۳‬بھل جو شخص اپنے پروردگار (کی‬ ‫مہربانی) سے کھلے رستے پر (چل رہا) ہو وہ ان کی طرح (ہوسکتا) ہے جن کے اعمال بد انہ یں اچ ھے کرکے دکھائی جائیں‬ ‫اور جو اپنی خواہشوں کی پیروی کریں (‪ )۱۴‬جنت جس کا پرہیزگاروں سے وعدہ کیا جاتا ہے۔ اس کی صفت یہ ہے کہ اس‬ ‫میں پانی کی نہریں ہیں جو بو نہیں کرے گا۔ اور دودھ کی نہریں ہیں جس کا مزہ نہیں بدلے گا۔ اور شراب کی نہریں ہیں جو‬ ‫پینے والوں کے لئے (سراسر) لذت ہے۔ اور شہد مصفا کی نہریں ہ یں (جو حلوت ہی حلوت ہے) اور (وہاں) ان کے لئے ہر‬ ‫قسم کے میوے ہیں اور ان کے پروردگار کی طرف سے مغفرت ہے۔ (کیا یہ پرہیزگار) ان کی طرح (ہوسکتے) ہیں جو ہمیشہ‬ ‫دوزخ میکں رہیکں گکے اور جکن ککو کھولتکا ہوا پانکی پلیکا جائے گکا تکو ان ککی انتڑیوں ککو کاٹ ڈالے گکا ( ‪ )۱۵‬اور ان میکں بعکض‬ ‫ایسکے بھھی ہیکں جکو تمہاری طرف کان لگائے یہاں تکک ککہ (سکب کچکھ سکنتے ہیکں لیککن) جکب تمہارے پاس سکے نککل ککر چلے‬ ‫جاتے ہیں تو جن لوگوں کو علم (دین) دیا گیا ہے ان سے کہتے ہیں کہ (بھل) انہوں نے ابھی کیا کہا تھا؟ یہی لوگ ہیں جن کے‬ ‫دلوں پر خدا نے مہر لگا رک ھی ہے اور وہ اپنی خواہشوں کے پیچ ھے چل رہے ہ یں (‪ )۱۶‬اور جو لوگ ہدایت یافتہ ہ یں ان کو‬ ‫وہ ہدایت مزید بخشتا اور پرہیزگاری عنایت کرتا ہے (‪ )۱۷‬اب تو یہ لوگ قیامت ہی کو دیکھ رہے ہیں کہ ناگہاں ان پر آ واقع‬ ‫ہو۔ سو اس کی نشانیاں (وقوع میں) آچکی ہ یں۔ پ ھر جب وہ ان پر آ نازل ہوگی اس وقت انہ یں نصیحت کہاں (مفید ہوسکے‬ ‫گی؟) (‪ )۱۸‬پس جان رکھو کہ خدا کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگو اور (اور) مومن مردوں اور‬ ‫مومکن عورتوں ککے لئے بھھی۔ اور خدا تکم لوگوں ککے چلنکے پھرنکے اور ٹھیرنکے سکے واقکف ہے (‪ )۱۹‬اور مومکن لوگ کہتکے‬ ‫ہیکں ککہ (جہاد ککی) کوئی سکورت کیوں نازل نہیکں ہوتکی؟ لیککن جکب کوئی صکاف معنوں ککی سکورت نازل ہو اور اس میکں جہاد‬ ‫ککا بیان ہو تکو جکن لوگوں ککے دلوں میکں (نفاق ککا) مرض ہے تکم ان ککو دیکھھو ککہ تمہاری طرف اس طرح دیکھنکے لگیکں جکس‬ ‫طرح کسکی پکر موت ککی بےہوشکی (طاری) ہو رہی ہو۔ سکو ان ککے لئے خرابکی ہے (‪( )۲۰‬خوب کام تکو) فرمانکبرداری اور‬ ‫‪Page 206 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫پسندیدہ بات کہنا (ہے) پھر جب (جہاد کی) بات پختہ ہوگئی تو اگر یہ لوگ خدا سے سچے رہنا چاہتے تو ان کے لئے بہت اچھا‬ ‫ہوتا (‪( )۲۱‬اے منافقو!) تم سے عجب نہیکں کہ اگر تم حاککم ہو جاؤ تو ملک میں خرابکی کرنکے لگو اور اپنکے رشتوں ککو توڑ‬ ‫ڈالو (‪ )۲۲‬یہی لوگ ہ یں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان (کے کانوں) کو بہرا اور (ان کی) آنکھوں کو اند ھا کردیا ہے (‬ ‫‪ )۲۳‬بھل یہ لوگ قرآن میں غور نہ یں کرتے یا (ان کے) دلوں پر قفل لگ رہے ہ یں (‪ )۲۴‬جو لوگ راہ ہدایت ظاہر ہونے کے‬ ‫بعد پیٹھ دے کر پھر گئے۔ شیطان نے (یہ کام) ان کو مزین کر دکھایا اور انہیں طول (عمر کا وعدہ) دیا (‪ )۲۵‬یہ اس لئے کہ‬ ‫جو لوگ خدا کی اُتاری ہوئی (کتاب) سے بیزار ہ یں یہ ان سے کہ تے ہ یں کہ بعض کاموں میں ہم تمہاری بات ب ھی مانیں گے۔‬ ‫اور خدا ان ککے پوشیدہ مشوروں سکے واقکف ہے (‪ )۲۶‬تکو اُس وقکت (ان ککا) کیسکا (حال) ہوگکا جکب فرشتکے ان ککی جان نکالیکں‬ ‫گکے اور ان ککے مونہوں اور پیٹھوں پکر مارتکے جائیکں گکے (‪ )۲۷‬یکہ اس لئے ککہ جکس چیکز سکے خدا ناخوش ہے یکہ اس ککے‬ ‫پیچھے چلے اور اس کی خوشنودی کو اچھا نہ سمجھے تو اُس نے بھی ان کے عملوں کو برباد کر دیا ( ‪ )۲۸‬کیا وہ لوگ جن‬ ‫کے دلوں میکں بیماری ہے یہ خیال کئے ہوئے ہیکں کہ خدا ان کے کینوں کو ظاہر نہ یں کرے گکا؟ (‪ )۲۹‬اور اگر ہم چاہتکے تو وہ‬ ‫لوگ تم کو دکھا بھی دیتے اور تم ان کو ان کے چہروں ہی سے پہچان لیتے۔ اور تم انہیں (ان کے) انداز گفتگو ہی سے پہچان‬ ‫لو گکے! اور خدا تمہارے اعمال سکے واقکف ہے (‪ )۳۰‬اور ہم تکو لوگوں ککو آزمائیکں گکے تاککہ جکو تکم میکں لڑائی کرنکے والے اور‬ ‫ثابکت قدم رہنکے والے ہیکں ان ککو معلوم کریکں۔ اور تمہارے حالت جانکچ لیکں (‪ )۳۱‬جکن لوگوں ککو سکیدھا رسکتہ معلوم ہوگیکا‬ ‫(اور) پھھر بھھی انہوں نکے کفکر کیکا اور (لوگوں ککو) خدا ککی راہ سکے روککا اور پیغمکبر ککی مخالفکت ککی وہ خدا ککا کچکھ بھھی‬ ‫بگاڑ نہی کں سکککیں گ کے۔ اور خدا ان کککا سککب کیککا کرایککا اکارت کردے گککا (‪ )۳۲‬مومنککو! خدا کککا ارشاد مانککو اور پیغمککبر کککی‬ ‫فرمانبرداری کرو اور اپنے عملوں کو ضائع نہ ہونے دو (‪ )۳۳‬جو لوگ کافر ہوئے اور خدا کے رستے سے روکتے رہے پھر‬ ‫کافر ہی مرگئے خدا ان کو ہرگز نہیں بخشے گا (‪ )۳۴‬تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلؤ۔ اور تم تو‬ ‫غالب ہو۔ اور خدا تمہارے سکاتھ ہے وہ ہرگکز تمہارے اعمال ککو ککم (اور گکم) نہیکں کرے گکا (‪ )۳۵‬دنیکا ککی زندگکی تکو محکض‬ ‫کھیل اور تماشا ہے۔ اور اگر تم ایمان لؤ گے اور پرہیزگاری کرو گے تو وہ تم کو تمہارا اجر دے گا۔ اور تم سے تمہارا مال‬ ‫طلب نہیکں کرے گکا (‪ )۳۶‬اگکر وہ تکم سکے مال طلب کرے اور تمہیکں تنکگ کرے تکو تکم بخکل کرنکے لگکو اور وہ (بخکل) تمہاری‬ ‫بدنیتی ظاہر کرکے رہے (‪ )۳۷‬دیکھو تم وہ لوگ ہو کہ خدا کی راہ میں خرچ کرنے کے لئے بلئے جاتے ہو۔ تو تم میں ایسے‬ ‫شخکص بھھی ہیکں جکو بخکل کرنکے لگتکے ہیکں۔ اور جکو بخکل کرتکا ہے اپنکے آپ سکے بخکل کرتکا ہے۔ اور خدا بےنیاز ہے اور تکم‬ ‫محتاج۔ اور اگر تم منہ پھیرو گے تو وہ تمہاری جگہ اور لوگوں کو لے آئے گا اور وہ تمہاری طرح کے نہیں ہوں گے (‪)۳۸‬‬

‫‪Page 207 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال َفتْح‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمدﷺ) ہم نکے تکم ککو فتکح دی۔ فتکح بھھی صکریح وصکاف (‪ )۱‬تاککہ خدا تمہارے اگلے اور پچھلے گناہ بخکش دے اور تکم پکر‬ ‫اپنکی نعمکت پوری کردے اور تمہیکں سکیدھے رسکتے چلئے (‪ )۲‬اور خدا تمہاری زبردسکت مدد کرے (‪ )۳‬وہی تکو ہے جکس نکے‬ ‫مومنوں ککے دلوں پکر تسکلی نازل فرمائی تاککہ ان ککے ایمان ککے سکاتھ اور ایمان بڑھھے۔ اور آسکمانوں اور زمیکن ککے لشککر‬ ‫(سکب) خدا ہی ککے ہیکں۔ اور خدا جاننکے وال (اور) حکمکت وال ہے (‪( )۴‬یکہ) اس لئے ککہ وہ مومکن مردوں اور مومکن عورتوں‬ ‫کو بہشتوں میں جکن ککے نیچکے نہریکں بہہ رہی ہیکں داخکل کرے وہ اس میکں ہمیشکہ رہیکں گکے اور ان سکے ان ککے گناہوں کو دور‬ ‫کردے۔ اور یکہ خدا ککے نزدیکک بڑی کامیابکی ہے (‪ )۵‬اور (اس لئے ککہ) منافکق مردوں اور منافکق عورتوں اور مشرک مردوں‬ ‫اور مشرک عورتوں ککو جکو خدا ککے حکق میکں برے برے خیال رکھتکے ہیکں عذاب دے۔ ان ہی پکر برے حادثکے واقکع ہوں۔ اور‬ ‫خدا ان پکر غصکے ہوا اور ان پکر لعنکت ککی اور ان ککے لئے دوزخ تیار ککی۔ اور وہ بری جگکہ ہے (‪ )۶‬اور آسکمانوں اور زمیکن‬ ‫کے لشکر خدا ہی کے ہیں۔ اور خدا غالب (اور) حکمت وال ہے (‪ )۷‬اور ہم نے (اے محمدﷺ) تم کو حق ظاہر کرنے وال اور‬ ‫خوشخکبری سکنانے وال اور خوف دلنکے وال (بنکا ککر) بھیجکا ہے (‪ )۸‬تاککہ (مسکلمانو) تکم لوگ خدا پکر اور اس ککے پیغمکبر پکر‬ ‫ایمان لؤ اور اس ککی مدد کرو اور اس ککو بزرگ سکمجھو۔ اور صکبح وشام اس ککی تسکبیح کرتکے رہو (‪ )۹‬جکو لوگ تکم سکے‬ ‫بیعکت کرتکے ہیکں وہ خدا سکے بیعکت کرتکے ہیکں۔ خدا ککا ہاتکھ ان ککے ہاتھوں پکر ہے۔ پھھر جکو عہد ککو توڑے تکو عہد توڑنکے ککا‬ ‫نقصان اسی کو ہے۔ اور جو اس بات کو جس کا اس نے خدا سے عہد کیا ہے پورا کرے تو وہ اسے عنقریب اجر عظیم دے گا‬ ‫(‪ )۱۰‬جکو گنوار پیچھھے رہ گئے وہ تکم سکے کہیکں گکے ککہ ہم ککو ہمارے مال اور اہل وعیال نکے روک رکھھا آپ ہمارے لئے (خدا‬ ‫سے) بخشش مانگیں۔ یہ لوگ اپنی زبان سے وہ بات کہ تے ہیں جو ان کے دل میں نہیں ہے۔ کہہ دو کہ اگر خدا تم (لوگوں) کو‬ ‫نقصکان پہنچانکا چاہے یکا تمہیکں فائدہ پہنچانکے ککا ارادہ فرمائے تکو کون ہے جکو اس ککے سکامنے تمہارے لئے کسکی بات ککا کچکھ‬ ‫اختیار رکھے (کوئی نہیں) بلکہ جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے واقف ہے (‪ )۱۱‬بات یہ ہے کہ تم لوگ یہ سمجھ بیٹھے تھے‬ ‫کہ پیغمبر اور مومن اپنے اہل وعیال میں کب ھی لوٹ کر آنے ہی کے نہ یں۔ اور یہی بات تمہارے دلوں کو اچ ھی معلوم ہوئی۔‬ ‫اور (اسکی وجکہ سکے) تکم نکے برے برے خیال کئے اور (آخرکار) تکم ہلککت میکں پکڑ گئے (‪ )۱۲‬اور جکو شخکص خدا پکر اور اس‬ ‫ککے پیغمکبر پکر ایمان نکہ لئے تکو ہم نکے (ایسکے) کافروں ککے لئے آگ تیار ککر رکھھی ہے (‪ )۱۳‬اور آسکمانوں اور زمیکن ککی‬ ‫بادشاہی خدا ہی کی ہے۔ وہ جسے چاہے بخشے اور جسے چاہے سزا دے۔ اور خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۴‬جب تم لوگ‬ ‫غنیمتیں لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجیئے کہ آپ کے ساتھ چلیں۔ یہ چاہتے‬ ‫ہ یں کہ خدا کے قول کو بدل دیں۔ کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہ یں چل سکتے۔ اسی طرح خدا نے پہلے سے فرما دیا ہے۔‬ ‫پھر کہیں گے (نہیں) تم تو ہم سے حسد کرتے ہو۔ بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم ( ‪ )۱۵‬جو گنوار پیچھے‬ ‫رہ گئے تھھے ان سکے کہہ دو ککہ تکم ایک سکخت جنگجکو قوم ککے (سکاتھ لڑائی ککے) لئے بلئے جاؤ گکے ان سکے تکم (یکا تکو) جنکگ‬ ‫کرتے رہو گے یا وہ اسلم لے آئیں گے۔ اگر تم حکم مانو گے تو خدا تم کو اچ ھا بدلہ دے گا۔ اور اگر منہ پھ یر لو گے جیسے‬ ‫پہلی دفعہ پھیرا تھا تو وہ تم کو بری تکلیف کی سزا دے گا (‪ )۱۶‬نہ تو اندھے پر گناہ ہے (کہ سفر جنگ سے پیچھے رہ جائے)‬ ‫اور نہ لنگڑے پر گناہ ہے اور نہ بیمار پر گناہ ہے۔ اور جو شخص خدا اور اس کے پیغمبر کے فرمان پر چلے گا خدا اس کو‬ ‫بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے تلے نہریں بہہ رہی ہ یں۔ اور جو روگردانی کرے گا اسے برے دکھ کی سزا دے گا (‪)۱۷‬‬ ‫(اے پیغمبر) جب مومن تم سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے ت ھے تو خدا ان سے خوش ہوا۔ اور جو (صدق وخلوص) ان‬ ‫ککے دلوں میکں تھھا وہ اس نکے معلوم کرلیکا۔ تکو ان پکر تسکلی نازل فرمائی اور انہیکں جلد فتکح عنایکت ککی (‪ )۱۸‬اور بہت سکی‬ ‫غنیمتیں جو انہوں نے حاصل کیں۔ اور خدا غالب حکمت وال ہے (‪ )۱۹‬خدا نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا کہ‬ ‫تم ان کو حاصل کرو گے سو اس نے غنیمت کی تمہارے لئے جلدی فرمائی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے۔ غرض یہ‬ ‫ت ھی کہ یہ مومنوں کے لئے (خدا کی) قدرت کا نمونہ ہو اور وہ تم کو سیدھے رستے پر چلئے ( ‪ )۲۰‬اور اَور (غنیمتیں دیں)‬ ‫جن پر تم قدرت نہ یں رکھ تے ت ھے (اور) وہ خدا ہی کی قدرت میں تھ یں۔ اور خدا ہر چیز پر قادر ہے ( ‪ )۲۱‬اور اگر تم سے‬ ‫‪Page 208 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کافر لڑتے تو پی ٹھ پھ یر کر بھاگ جاتے پ ھر کسی کو دوست نہ پاتے اور نہ مددگار ( ‪( )۲۲‬یہی) خدا کی عادت ہے جو پہلے‬ ‫سکے چلی آتکی ہے۔ اور تکم خدا ککی عادت کبھھی بدلتکی نکہ دیکھھو گکے ( ‪ )۲۳‬اور وہی تکو ہے جکس نکے تکم ککو ان (کافروں) پکر‬ ‫فتحیاب کرنے کے بعد سرحد مکہ میں ان کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ ان سے روک دیئے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا‬ ‫اس کو دیکھ رہا ہے (‪ )۲۴‬یہ وہی لوگ ہ یں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روک دیا اور قربانیوں کو ب ھی کہ‬ ‫اپنی جگہ پہنچنے سے رکی رہیں۔ اور اگر ایسے مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم جانتے نہ تھے کہ اگر تم‬ ‫ان کو پامال کر دیتے تو تم کو ان کی طرف سے بےخبری میں نقصان پہنچ جاتا۔ (تو بھی تمہارے ہاتھ سے فتح ہوجاتی مگر‬ ‫تاخیر) اس لئے (ہوئی) کہ خدا اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کرلے۔ اور اگر دونوں فریق الگ الگ ہوجاتے تو جو ان‬ ‫میں کافر ت ھے ان ہم دکھ دینے وال عذاب دیتے (‪ )۲۵‬جب کافروں نے اپنے دلوں میں ضد کی اور ضد ب ھی جاہلیت کی۔ تو‬ ‫خدا نے اپنے پیغمبر اور مومنوں پر اپنی طرف سے تسکین نازل فرمائی اور ان کو پرہیزگاری کی بات پر قائم رکھا اور وہ‬ ‫اسکی ککے مسکتحق اور اہل تھھے۔ اور خدا ہر چیکز سکے خکبردار ہے (‪ )۲۶‬بےشکک خدا نکے اپنکے پیغمکبر ککو سکچا (اور) صکحیح‬ ‫خواب دکھایا۔ کہ تم خدا نے چاہا تو مسجد حرام میں اپنے سر منڈوا کر اور اپنے بال کتروا کر امن وامان سے داخل ہوگے۔‬ ‫اور کسکی طرح ککا خوف نکہ کرو گکے۔ جکو بات تکم نہیکں جانتکے تھھے اس ککو معلوم تھھی سکو اس نکے اس سکے پہلے ہی جلد فتکح‬ ‫کرادی (‪ )۲۷‬وہی تکو ہے جکس نکے اپنکے پیغمکبر ککو ہدایکت (ککی کتاب) اور دیکن حکق دے ککر بھیجکا تاککہ اس ککو تمام دینوں پکر‬ ‫غالب کرے۔ اور حکق ظاہر کرنکے ککے لئے خدا ہی کافکی ہے (‪ )۲۸‬محمدﷺ خدا ککے پیغمکبر ہ یں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہ یں‬ ‫وہ کافروں کے حق میں سخت ہ یں اور آپس میں رحم دل‪( ،‬اے دیکھ نے والے) تو ان کو دیکھ تا ہے کہ (خدا کے آگے) جھ کے‬ ‫ہوئے سر بسجود ہیں اور خدا کا فضل اور اس کی خوشنودی طلب کر رہے ہیں۔ (کثرت) سجود کے اثر سے ان کی پیشانیوں‬ ‫پکر نشان پڑے ہوئے ہیکں۔ ان ککے یہی اوصکاف تورات میکں (مرقوم) ہیکں۔ اور یہی اوصکاف انجیکل میکں ہیکں۔ (وہ) گویکا ایکک‬ ‫کھیتکی ہیکں جکس نکے (پہلے زمیکن سکے) اپنکی سکوئی نکالی پھھر اس ککو مضبوط کیکا پھھر موٹھی ہوئی اور پھھر اپنکی نال پکر‬ ‫سکیدھی کھڑی ہوگئی اور لگکی کھیتکی والوں ککو خوش کرنکے تاککہ کافروں ککا جکی جلئے۔ جکو لوگ ان میکں سکے ایمان لئے‬ ‫اور نیک عمل کرتے رہے ان سے خدا نے گناہوں کی بخشش اور اجر عظیم کا وعدہ کیا ہے (‪)۲۹‬‬

‫‪Page 209 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الحُجرَات‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫مومنو! (کسی بات کے جواب میں) خدا اور اس کے رسول سے پہلے نہ بول اٹھا کرو اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بے شک خدا‬ ‫سنتا جانتا ہے (‪ )۱‬اے اہل ایمان! اپنی آوازیں پیغمبر کی آواز سے اونچی نہ کرو اور جس طرح آپس میں ایک دوسرے سے‬ ‫زور سکے بولتکے ہو (اس طرح) ان ککے روبرو زور سکے نکہ بول کرو (ایسکا نکہ ہو) ککہ تمہارے اعمال ضائع ہوجائیکں اور تکم ککو‬ ‫خبر ب ھی نہ ہو (‪ )۲‬جو لوگ پیغمبر خدا کے سامنے دبی آواز سے بولتے ہیں خدا نے ان کے دل تقویٰ کے لئے آزما لئے ہ یں۔‬ ‫ان کے لئے بخشش اور اجر عظیم ہے (‪ )۳‬جو لوگ تم کو حجروں کے باہر سے آواز دیتے ہ یں ان میں اکثر بےعقل ہ یں (‪)۴‬‬ ‫اور اگر وہ صبر کئے رہ تے یہاں تک کہ تم خود نکل کر ان کے پاس آتے تو یہ ان کے لئے بہ تر ت ھا۔ اور خدا تو بخشنے وال‬ ‫مہربان ہے (‪ )۵‬مومنو! اگر کوئی بدکردار تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو خوب تحقیق کرلیا کرو (مبادا) کہ کسی قوم‬ ‫کو نادانی سے نقصان پہنچا دو۔ پ ھر تم کو اپنے کئے پر نادم ہونا پڑے (‪ )۶‬اور جان رک ھو کہ تم میں خدا کے پیغمبرﷺ ہ یں۔‬ ‫اگر بہت سی باتوں میں وہ تمہارا کہا مان لیا کریں تو تم مشکل میں پڑ جاؤ لیکن خدا نے تم کو ایمان عزیز بنا دیا اور اس کو‬ ‫تمہارے دلوں میں سجا دیا اور کفر اور گناہ اور نافرمانی سے تم کو بیزار کردیا۔ یہی لوگ راہ ہدایت پر ہیں (‪( )۷‬یعنی) خدا‬ ‫کے فضل اور احسان سے۔ اور خدا جاننے وال (اور) حکمت وال ہے (‪ )۸‬اور اگر مومنوں میں سے کوئی دو فریق آپس میں‬ ‫لڑ پڑیں تو ان میں صلح کرا دو۔ اور اگر ایک فریق دوسرے پر زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ‬ ‫خدا ککے حککم ککی طرف رجوع لئے۔ پکس جکب وہ رجوع لئے تکو وہ دونوں فریکق میکں مسکاوات ککے سکاتھ صکلح کرا دو اور‬ ‫انصکاف سکے کام لو۔ ککہ خدا انصکاف کرنکے والوں ککو پسکند کرتکا ہے (‪ )۹‬مومکن تکو آپکس میکں بھائی بھائی ہیکں۔ تکو اپنکے دو‬ ‫بھائیوں میکں صکلح کرادیکا کرو۔ اور خدا سکے ڈرتکے رہو تاککہ تکم پکر رحمکت ککی جائے (‪ )۱۰‬مومنکو! کوئی قوم کسکی قوم سکے‬ ‫تمسخر نہ کرے ممکن ہے کہ وہ لوگ ان سے بہ تر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے (تمسخر کریں) ممکن ہے کہ وہ ان سے‬ ‫اچھھی ہوں۔ اور اپنکے (مومکن بھائی) ککو عیکب نکہ لگاؤ اور نکہ ایکک دوسکرے ککا برا نام رکھھو۔ ایمان لنکے ککے بعکد برا نام‬ ‫(رکھنا) گناہ ہے۔ اور جو توبہ نہ کریں وہ ظالم ہیں (‪ )۱۱‬اے اہل ایمان! بہت گمان کرنے سے احتراز کرو کہ بعض گمان گناہ‬ ‫ہ یں۔ اور ایک دوسرے کے حال کا تجسس نہ کیا کرو اور نہ کوئی کسی کی غیبت کرے۔ کیا تم میں سے کوئی اس بات کو‬ ‫پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ اس سے تو تم ضرور نفرت کرو گے۔ (تو غیبت نہ کرو) اور خدا‬ ‫ککا ڈر رکھھو بےشکک خدا توبکہ قبول کرنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۲‬لوگکو! ہم نکے تکم ککو ایکک مرد اور ایکک عورت سکے پیدا کیکا‬ ‫اور تمہاری قومیکں اور قبیلے بنائے۔ تاککہ ایکک دوسکرے ککو شناخکت کرو۔ اور خدا ککے نزدیکک تکم میکں زیادہ عزت وال وہ ہے‬ ‫جو زیادہ پرہیزگار ہے۔ بےشکک خدا سکب کچکھ جاننکے وال (اور) سکب سے خبردار ہے (‪ )۱۳‬دیہاتکی کہتکے ہ یں ککہ ہم ایمان لے‬ ‫آئے۔ کہہ دو ککہ تکم ایمان نہیکں لئے (بلککہ یوں) کہو ککہ ہم اسکلم لئے ہیکں اور ایمان تکو ہنوز تمہارے دلوں میکں داخکل ہی نہیکں‬ ‫ہوا۔ اور تم خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو گے تو خدا تمہارے اعمال سے کچھ کم نہ یں کرے گا۔ بے شک خدا‬ ‫بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۴‬مومکن تو وہ ہیکں جکو خدا اور اس ککے رسکول پکر ایمان لئے پھھر شکک میکں نکہ پڑے اور خدا ککی‬ ‫راہ میکں مال اور جان سکے لڑے۔ یہی لوگ (ایمان ککے) سکچے ہیکں (‪ )۱۵‬ان سکے کہو کیکا تکم خدا ککو اپنکی دینداری جتلتکے ہو۔‬ ‫اور خدا تکو آسکمانوں اور زمیکن ککی سکب چیزوں سکے واقکف ہے۔ اور خدا ہر شکے ککو جانتکا ہے ( ‪ )۱۶‬یکہ لوگ تکم پکر احسکان‬ ‫رکھتے ہیں کہ مسلمان ہوگئے ہیں۔ کہہ دو کہ اپنے مسلمان ہونے کا مجھ پر احسان نہ رکھو۔ بلکہ خدا تم پر احسان رکھتا ہے‬ ‫کہ اس نے تمہیں ایمان کا رستہ دکھایا بشرطیکہ تم سچے (مسلمان) ہو (‪ )۱۷‬بےشک خدا آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ باتوں‬ ‫کو جانتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو اسے دیکھتا ہے (‪)۱۸‬‬

‫‪Page 210 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة قٓ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫قٓ۔ قرآن مجید کی قسم (کہ محمد پیغمبر خدا ہیں) (‪ )۱‬لیکن ان لوگوں نے تعجب کیا کہ انہی میں سے ایک ہدایت کرنے وال‬ ‫ان ککے پاس آیکا تکو کافکر کہنکے لگکے ککہ یکہ بات تکو (بڑی) عجیکب ہے (‪ )۲‬بھل جکب ہم مکر گئے اور مٹھی ہوگئے (تکو پھھر زندہ‬ ‫ہوں گے؟) یہ زندہ ہونا (عقل سے) بعید ہے (‪ )۳‬ان کے جسموں کو زمین جتنا (ک ھا ک ھا کر) کم کرتکی جاتکی ہے ہمیں معلوم‬ ‫ہے۔ اور ہمارے پاس تحریری یادداشت ب ھی ہے (‪ )۴‬بلکہ (عجیب بات یہ ہے کہ) جب ان کے پاس (دین) حق آ پہنچا تو انہوں‬ ‫نے اس کو جھوٹ سمجھا سو یہ ایک الجھی ہوئی بات میں (پڑ رہے) ہیں (‪ )۵‬کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نگاہ‬ ‫نہیکں ککی ککہ ہم نکے اس ککو کیونککر بنایکا اور (کیونککر) سکجایا اور اس میکں کہیکں شگاف تکک نہیکں (‪ )۶‬اور زمیکن ککو (دیکھھو‬ ‫اسے) ہم نے پھیلیا اور اس میں پہاڑ رکھ دیئے اور اس میں ہر طرح کی خوشنما چیزیں اُگائیں ( ‪ )۷‬تاکہ رجوع لنے والے‬ ‫بندے ہدایت اور نصیحت حاصل کریں (‪ )۸‬اور آسمان سے برکت وال پانی اُتارا اور اس سے باغ وبستان اُگائے اور کھیتی کا‬ ‫اناج (‪ )۹‬اور لمبی لمبی کھجوریں جن کا گابھا تہہ بہ تہہ ہوتا ہے (‪( )۱۰‬یہ سب کچھ) بندوں کو روزی دینے کے لئے (کیا ہے)‬ ‫اور اس (پانی) سے ہم نے شہر مردہ (یعنی زمین افتادہ) کو زندہ کیا۔ (بس) اسی طرح (قیامت کے روز) نکل پڑ نا ہے (‪)۱۱‬‬ ‫ان سکے پہلے نوح ککی قوم اور کنوئیکں والے اور ثمود جھٹل چککے ہیکں (‪ )۱۲‬اور عاد اور فرعون اور لوط ککے بھائی (‪)۱۳‬‬ ‫اور بن کے رہنے والے اور تُبّع کی قوم۔ (غرض) ان سب نے پیغمبروں کو جھٹلیا تو ہمارا وعید (عذاب) بھی پورا ہو کر‬ ‫رہا (‪ )۱۴‬کیکا ہم پہلی بار پیدا کرککے تھھک گئے ہیکں؟ (نہیکں) بلککہ یکہ ازسکرنو پیدا کرنکے میکں شک میکں (پڑے ہوئے) ہیکں (‪)۱۵‬‬ ‫اور ہم ہی نے انسان کو پیدا کیا ہے اور جو خیالت اس کے دل میں گزرتے ہیں ہم ان کو جانتے ہیں۔ اور ہم اس کی رگ جان‬ ‫سے بھی اس سے زیادہ قریب ہیں (‪ )۱۶‬جب (وہ کوئی کام کرتا ہے تو) دو لکھنے والے جو دائیں بائیں بیٹھے ہیں‪ ،‬لکھ لیتے‬ ‫ہیکں (‪ )۱۷‬کوئی بات اس ککی زبان پکر نہیکں آتکی مگکر ایکک نگہبان اس ککے پاس تیار رہتکا ہے (‪ )۱۸‬اور موت ککی بےہوشکی‬ ‫حقیقکت کھولنکے ککو طاری ہوگئی۔ (اے انسکان) یہی (وہ حالت) ہے جکس سکے تکو بھاگتکا تھھا (‪ )۱۹‬اور صکور پھونککا جائے گکا۔‬ ‫یہی (عذاب ککے) وعیکد ککا دن ہے (‪ )۲۰‬اور ہر شخکص (ہمارے سکامنے) آئے گکا۔ ایک (فرشتکہ) اس ککے سکاتھ چلنکے وال ہوگکا‬ ‫اور ایک (اس کے عملوں کی) گواہی دینے وال (‪( )۲۱‬یہ وہ دن ہے کہ) اس سے تو غافل ہو رہا ت ھا۔ اب ہم نے تجھ پر سے‬ ‫پردہ اُٹھا دیا۔ تو آج تیری نگاہ تیز ہے ( ‪ )۲۲‬اور اس کا ہم نشین (فرشتہ) کہے گا کہ یہ (اعمال نامہ) میرے پاس حاضر ہے (‬ ‫‪( )۲۳‬حکم ہوگا کہ) ہر سرکش ناشکرے کو دوزخ میں ڈال دو (‪ )۲۴‬جو مال میں بخل کرنے وال حد سے بڑھ نے وال شبہے‬ ‫نکالنے وال ت ھا (‪ )۲۵‬جس نے خدا کے ساتھ اور معبود مقرر کر رک ھے ت ھے۔ تو اس کو سخت عذاب میں ڈال دو (‪ )۲۶‬اس‬ ‫کا ساتھی (شیطان) کہے گا کہ اے ہمارے پروردگار میں نے اس کو گمراہ نہ یں کیا ت ھا بلکہ یہ آپ ہی رستے سے دور بھٹ کا‬ ‫ہوا تھھا (‪( )۲۷‬خدا) فرمائے گکا ککہ ہمارے حضور میکں ردوککد نکہ کرو۔ ہم تمہارے پاس پہلے ہی (عذاب ککی) وعیکد بھیکج چککے‬ ‫تھے (‪ )۲۸‬ہمارے ہاں بات بدل نہیں کرتی اور ہم بندوں پر ظلم نہیں کیا کرتے (‪ )۲۹‬اس دن ہم دوزخ سے پوچھیں گے کہ کیا‬ ‫تکو بھھر گئی؟ وہ کہے گکی ککہ کچکھ اور بھھی ہے؟ (‪ )۳۰‬اور بہشکت پرہیزگاروں ککے قریکب کردی جائے گکی (ککہ مطلق) دور نکہ‬ ‫ہوگی (‪ )۳۱‬یہی وہ چیز ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا (یعنی) ہر رجوع لنے والے حفاظت کرنے والے سے (‪ )۳۲‬جو‬ ‫خدا سے بن دیکھے ڈرتا ہے اور رجوع لنے وال دل لے کر آیا (‪ )۳۳‬اس میں سلمتی کے ساتھ داخل ہوجاؤ۔ یہ ہمیشہ رہنے‬ ‫ککا دن ہے (‪ )۳۴‬وہاں وہ جکو چاہیکں گکے ان ککے لئے حاضکر ہے اور ہمارے ہاں اور بھھی (بہت کچکھ) ہے (‪ )۳۵‬اور ہم نکے ان‬ ‫سکے پہلے کئی اُمتیکں ہلک ککر ڈالیکں۔ وہ ان سکے قوت میکں کہیکں بڑھ ککر تھھے وہ شہروں میکں گشکت کرنکے لگکے۔ کیکا کہیکں‬ ‫بھاگنے کی جگہ ہے؟ (‪ )۳۶‬جو شخص دل (آگاہ) رکھتا ہے یا دل سے متوجہ ہو کر سنتا ہے اس کے لئے اس میں نصیحت ہے‬ ‫(‪ )۳۷‬اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان میں ہے سب کو چھ دن میں بنا دیا۔ اور ہم کو ذرا تکان نہ یں‬ ‫ہوئی (‪ )۳۸‬تو جو کچھ یہ (کفار) بکتے ہ یں اس پر صبر کرو اور آفتاب کے طلوع ہونے سے پہلے اور اس کے غروب ہونے‬ ‫سے پہلے اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرتے رہو (‪ )۳۹‬اور رات کے بعض اوقات میں ب ھی اور نماز کے بعد‬ ‫بھی اس (کے نام) کی تنزیہ کیا کرو (‪ )۴۰‬اور سنو جس دن پکارنے وال نزدیک کی جگہ سے پکارے گا (‪ )۴۱‬جس دن لوگ‬ ‫‪Page 211 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫چیکخ یقیناً سکن لیکں گکے۔ وہی نککل پڑنکے ککا دن ہے (‪ )۴۲‬ہم ہی تکو زندہ کرتکے ہیکں اور ہم ہی مارتکے ہیکں اور ہمارے ہی پاس‬ ‫لوٹ کر آنا ہے (‪ )۴۳‬اس دن زمین ان پر سے پ ھٹ جائے گی اور وہ ج ھٹ پٹ نکل کھڑے ہوں گے۔ یہ جمع کرنا ہمیں آسان‬ ‫ہے (‪ )۴۴‬یہ لوگ جو کچھ کہتے ہیں ہمیں خوب معلوم ہے اور تم ان پر زبردستی کرنے والے نہیں ہو۔ پس جو ہمارے (عذاب‬ ‫کی) وعید سے ڈرے اس کو قرآن سے نصیحت کرتے رہو (‪)۴۵‬‬

‫‪Page 212 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الذّاریات‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫بکھیرنے والیوں کی قسم جو اُڑا کر بکھیر دیتی ہیں ( ‪ )۱‬پھر (پانی کا) بوجھ اٹھاتی ہیں (‪ )۲‬پھر آہستہ آہستہ چلتی ہیں (‪۳‬‬ ‫) پھر چیزیں تقسیم کرتی ہیں (‪ )۴‬کہ جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سچا ہے (‪ )۵‬اور انصاف (کا دن) ضرور واقع‬ ‫ہوگا (‪ )۶‬اور آسمان کی قسم جس میں رسے ہیں (‪ )۷‬کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو (‪ )۸‬اس سے‬ ‫وہی پھرتا ہے جو (خدا کی طرف سے) پھیرا جائے (‪ )۹‬اٹکل دوڑانے والے ہلک ہوں (‪ )۱۰‬جو بےخبری میں بھولے ہوئے‬ ‫ہیکں (‪ )۱۱‬پوچھتکے ہیکں ککہ جزا ککا دن ککب ہوگکا؟ (‪ )۱۲‬اُس دن (ہوگکا) جکب ان ککو آگ میکں عذاب دیکا جائے گکا (‪ )۱۳‬اب اپنکی‬ ‫شرارت کا مزہ چک ھو۔ یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے ت ھے (‪ )۱۴‬بے شک پرہیزگار بہشتوں اور چشموں میں‬ ‫(عیکش ککر رہے) ہوں گکے (‪ )۱۵‬اور) جکو جکو (نعمتیکں) ان ککا پروردگار انہیکں دیتکا ہوگکا ان ککو لے رہے ہوں گکے۔ بےشکک وہ‬ ‫اس سے پہلے نیکیاں کرتے تھے (‪ )۱۶‬رات کے تھوڑے سے حصے میں سوتے تھے (‪ )۱۷‬اور اوقات سحر میں بخشش مانگا‬ ‫کرتے تھے (‪ )۱۸‬اور ان کے مال میں مانگنے والے اور نہ مانگنے والے (دونوں) کا حق ہوتا تھا (‪ )۱۹‬اور یقین کرنے والوں‬ ‫ککے لئے زمیکن میکں (بہت سکی) نشانیاں ہیکں (‪ )۲۰‬اور خود تمہارے نفوس میکں تکو کیکا تکم دیکھتکے نہیکں؟ (‪ )۲۱‬اور تمہارا رزق‬ ‫اور جس چیز کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے آسمان میں ہے (‪ )۲۲‬تو آسمانوں اور زمین کے مالک کی قسم! یہ (اسی طرح) قابل‬ ‫ےھھھھ معزز مہمانوں ککی خکبر پہنچکی ہے؟ (‪ )۲۴‬جکب وہ‬ ‫یقیکن ہے جکس طرح تکم بات کرتکے ہو (‪ )۲۳‬بھل تمہارے پاس ابراہیمک کک‬ ‫ان کے پاس آئے تو سلم کہا۔ انہوں نے ب ھی (جواب میں) سلم کہا (دیک ھا تو) ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان (‪ )۲۵‬تو اپنے‬ ‫گھر جا کر ایک (بھنا ہوا) موٹا بچھڑا لئے (‪( )۲۶‬اور کھانے کے لئے) ان کے آگے رکھ دیا۔ کہنے لگے کہ آپ تناول کیوں‬ ‫نہیکں کرتکے؟ (‪ )۲۷‬اور دل میکں ان سکے خوف معلوم کیکا۔ (انہوں نکے) کہا ککہ خوف نکہ کیجیئے۔ اور ان کو ایکک دانشمنکد لڑککے‬ ‫کی بشارت بھی سنائی (‪ )۲۸‬تو ابراہیم کی بیوی چلّتی آئی اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگی کہ (اے ہے ایک تو) بڑھیا اور‬ ‫(دوسکرے) بانجکھ (‪( )۲۹‬انہوں نکے) کہا (ہاں) تمہارے پروردگار نکے یوں ہی فرمایکا ہے۔ وہ بےشکک صکاحبِ حکمکت (اور)‬ ‫ےھھھھ کہا کہ فرشتو! تمہارا مدعا کیا ہے؟ (‪ )۳۱‬انہوں نے کہا کہ ہم گنہگار لوگوں کی طرف بھیجے‬ ‫خبردار ہے (‪ )۳۰‬ابراہیم ن‬ ‫گئے ہیکں (‪ )۳۲‬تاککہ ان پکر کھنگکر برسکائیں (‪ )۳۳‬جکن پکر حکد سکے بڑھ جانکے والوں ککے لئے تمہارے پروردگار ککے ہاں سکے‬ ‫نشان کردیئے گئے ہیں (‪ )۳۴‬تو وہاں جتنے مومن تھے ان کو ہم نے نکال لیا (‪ )۳۵‬اور اس میں ایک گھر کے سوا مسلمانوں‬ ‫کا کوئی گ ھر نہ پایکا (‪ )۳۶‬اور جو لوگ عذاب الیم سے ڈرتکے ہ یں ان کے لئے وہاں نشانکی چھوڑ دی (‪ )۳۷‬اور موسکیٰ (کے‬ ‫حال) میں (ب ھی نشانی ہے) جب ہم نے ان کو فرعون کی طرف کھل ہوا معجزہ دے کر بھیجا (‪ )۳۸‬تو اس نے اپنی جماعت‬ ‫(کے گھمنڈ) پر منہ موڑ لیا اور کہ نے لگا یہ تو جادوگر ہے یا دیوانہ ( ‪ )۳۹‬تو ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو پکڑ لیا‬ ‫اور ان کو دریا میں پھینک دیا اور وہ کام ہی قابل ملمت کرتا ت ھا (‪ )۴۰‬اور عاد (کی قوم کے حال) میں ب ھی (نشانکی ہے)‬ ‫جکب ہم نکے ان پکر نامبارک ہوا چلئی (‪ )۴۱‬وہ جکس چیکز پکر چلتکی اس ککو ریزہ ریزہ کئے بغیکر نکہ چھوڑتکی (‪ )۴۲‬اور (قوم)‬ ‫ثمود (ککے حال) میکں (نشانکی ہے) جکب ان سکے کہا گیکا ککہ ایکک وقکت تکک فائدہ اٹھالو ( ‪ )۴۳‬تکو انہوں نکے اپنکے پروردگار ککے‬ ‫حکم سے سرکشی کی۔ سو ان کو کڑک نے آ پکڑا اور وہ دیکھ رہے تھے (‪ )۴۴‬پھر وہ نہ تو اُٹھنے کی طاقت رکھتے تھے‬ ‫اور نکہ مقابلہ ہی کرسککتے تھھے (‪ )۴۵‬اور اس سکے پہلے (ہم) نوح ککی قوم ککو (ہلک کرچککے تھھے) بےشکک وہ نافرمان لوگ‬ ‫تھھے (‪ )۴۶‬اور آسکمانوں ککو ہم ہی نکے ہاتھوں سکے بنایکا اور ہم ککو سکب مقدور ہے (‪ )۴۷‬اور زمیکن ککو ہم ہی نکے بچھایکا تکو‬ ‫(دیکھو) ہم کیا خوب بچھانے والے ہیں (‪ )۴۸‬اور ہر چیز کی ہم نے دو قسمیں بنائیں تاکہ تم نصیحت پکڑو (‪ )۴۹‬تو تم لوگ‬ ‫خدا ککی طرف بھاگ چلو میکں اس ککی طرف سکے تکم ککو صکریح رسکتہ بتانکے وال ہوں (‪ )۵۰‬اور خدا ککے سکاتھ کسکی اَور ککو‬ ‫معبود نکہ بناؤ۔ میکں اس ککی طرف سکے تکم ککو صکریح رسکتہ بتانکے وال ہوں (‪ )۵۱‬اسکی طرح ان سکے پہلے لوگوں ککے پاس جکو‬ ‫پیغمبر آتا وہ اس کو جادوگر یا دیوانہ کہتے (‪ )۵۲‬کیا یہ کہ ایک دوسرے کو اسی بات کی وصیت کرتے آئے ہیں بلکہ یہ شریر‬ ‫لوگ ہیکں (‪ )۵۳‬تککو ان سکے اعراض کرو۔ تککم کککو (ہماری) طرف سکے ملمککت نکہ ہوگککی (‪ )۵۴‬اور نصککیحت کرتکے رہو ککہ‬ ‫نصیحت مومنوں کو نفع دیتی ہے (‪ )۵۵‬اور میں نے جنوں اور انسانوں کو اس لئے پیدا کیا ہے کہ میری عبادت کریں (‪)۵۶‬‬ ‫‪Page 213 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫میکں ان سکے طالب رزق نہیکں اور نکہ یکہ چاہتکا ہوں ککہ مجھھے (کھانکا) کھلئیکں ( ‪ )۵۷‬خدا ہی تکو رزق دینکے وال زور آور اور‬ ‫مضبوط ہے (‪ )۵۸‬کچکھ شکک نہیکں ککہ ان ظالموں ککے لئے بھھی (عذاب ککی) نوبکت مقرر ہے جکس طرح ان ککے سکاتھیوں ککی‬ ‫نوبت ت ھی تو ان کو مجھ سے (عذاب) جلدی نہ یں طلب کرنا چاہیئے (‪ )۵۹‬جس دن کا ان کافروں سے وعدہ کیا جاتا ہے اس‬ ‫سے ان کے لئے خرابی ہے (‪)۶۰‬‬

‫‪Page 214 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الطّور‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(کوہ) طور کی قسم (‪ )۱‬اور کتاب کی جو لکھی ہوئی ہے (‪ )۲‬کشادہ اوراق میں (‪ )۳‬اور آباد گھر کی (‪ )۴‬اور اونچی چھت‬ ‫کی (‪ )۵‬اور ابلتے ہوئے دریا کی (‪ )۶‬کہ تمہارے پروردگار کا عذاب واقع ہو کر رہے گا (‪( )۷‬اور) اس کو کوئی روک نہ یں‬ ‫سککے گکا (‪ )۸‬جکس دن آسکمان لرزنکے لگکا کپکپکا ککر (‪ )۹‬اور پہاڑ اُڑنکے لگکے اون ہو ککر ( ‪ )۱۰‬اس دن جھٹلنکے والوں ککے‬ ‫لئے خرابی ہے (‪ )۱۱‬جو خوض (باطل) میں پڑے کھیل رہے ہیں (‪ )۱۲‬جس دن ان کو آتش جہنم کی طرف دھکیل دھکیل کر‬ ‫لے جائیں گے (‪ )۱۳‬یہی وہ جہنم ہے جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے (‪ )۱۴‬تو کیا یہ جادو ہے یا تم کو نظر ہی نہیں آتا (‪)۱۵‬‬ ‫اس میں داخل ہوجاؤ اور صبر کرو یا نہ کرو تمہارے لئے یکساں ہے۔ جو کام تم کیا کرتے تھے (یہ) انہی کا تم کو بدلہ مل رہا‬ ‫ہے (‪ )۱۶‬جکو پرہیزگار ہیکں وہ باغوں اور نعتموں میکں ہوں گکے (‪ )۱۷‬جکو کچکھ ان ککے پروردگار نکے ان ککو بخشکا اس (ککی‬ ‫وجہ) سے خوشحال۔ اور ان کے پروردگار نے ان کو دوزخ کے عذاب سے بچا لیا (‪ )۱۸‬اپنے اعمال کے صلے میں مزے سے‬ ‫کھاؤ اور پیو (‪ )۱۹‬تختوں پکر جکو برابر برابر بچھھے ہوئے ہیکں تکیکہ لگائے ہوئے اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں سکے ہم‬ ‫ان ککا عقکد ککر دیکں گکے (‪ )۲۰‬اور جکو لوگ ایمان لئے اور ان ککی اولد بھھی (راہ) ایمان میکں ان ککے پیچھھے چلی۔ ہم ان ککی‬ ‫اولد کو بھی ان (کے درجے) تک پہنچا دیں گے اور ان کے اعمال میں سے کچھ کم نہ کریں گے۔ ہر شخص اپنے اعمال میں‬ ‫پھنسا ہوا ہے (‪ )۲۱‬اور جس طرح کے میوے اور گوشت کو ان کا جی چاہے گا ہم ان کو عطا کریں گے ( ‪ )۲۲‬وہاں وہ ایک‬ ‫دوسکرے سکے جام شراب جھپکٹ لیکا کریکں گکے جکس (ککے پینکے) سکے نکہ ہذیان سکرائی ہوگکی نکہ کوئی گناہ ککی بات ( ‪ )۲۳‬اور‬ ‫نوجوان خدمت گار (جو ایسکے ہوں گے) جیسے چھپائے ہوئے موتی ان کے آس پاس پھریکں گے (‪ )۲۴‬اور ایک دوسکرے کی‬ ‫طرف رخ کرکے آپس میں گفتگو کریں گے (‪ )۲۵‬کہ یں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گ ھر میں (خدا سے) ڈرتے رہ تے ت ھے (‬ ‫‪ )۲۶‬تو خدا نے ہم پر احسان فرمایا اور ہمیں لو کے عذاب سے بچا لیا (‪ )۲۷‬اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے۔‬ ‫بے شک وہ احسان کرنے وال مہربان ہے (‪ )۲۸‬تو (اے پیغمبر) تم نصیحت کرتے رہو تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ تو‬ ‫کاہن ہو اور نکہ دیوانکے (‪ )۲۹‬کیکا کافکر کہتکے ہیکں ککہ یکہ شاعکر ہے (اور) ہم اس ککے حکق میکں زمانکے ککے حوادث ککا انتظار ککر‬ ‫رہے ہ یں (‪ )۳۰‬کہہ دو کہ انتظار کئے جاؤ میں ب ھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں (‪ )۳۱‬کیا ان کی عقلیں ان کو یہی سکھاتی‬ ‫ہ یں۔ بلکہ یہ لوگ ہ یں ہی شریر (‪ )۳۲‬کیا (کفار) کہ تے ہ یں کہ ان پیغمبر نے قرآن از خود بنا لیا ہے بات یہ ہے کہ یہ (خدا پر)‬ ‫ایمان نہیں رکھتے (‪ )۳۳‬اگر یہ سچے ہیں تو ایسا کلم بنا تو لئیں (‪ )۳۴‬کیا یہ کسی کے پیدا کئے بغیر ہی پیدا ہوگئے ہیں۔ یا‬ ‫یکہ خود (اپنکے تئیکں) پیدا کرنکے والے ہیکں (‪ )۳۵‬یکا انہوں نکے آسکمانوں اور زمیکن ککو پیدا کیکا ہے؟ (نہیکں) بلککہ یکہ یقیکن ہی نہیکں‬ ‫رکھتکے (‪ )۳۶‬کیکا ان ککے پاس تمہارے پروردگار ککے خزانکے ہیکں۔ یکا یکہ (کہیکں ککے) داروغکہ ہیکں؟ (‪ )۳۷‬یکا ان ککے پاس کوئی‬ ‫سیڑھی ہے جس پر (چڑھ کر آسمان سے باتیں) سن آتے ہ یں۔ تو جو سن آتا ہے وہ صریح سند دکھائے ( ‪ )۳۸‬کیا خدا کی تو‬ ‫بیٹیاں اور تمہارے بیٹھے (‪( )۳۹‬اے پیغمکبر) کیکا تکم ان سکے صکلہ مانگتکے ہو ککہ ان پکر تاوان ککا بوجکھ پکڑ رہا ہے (‪ )۴۰‬یکا ان‬ ‫کے پاس غیب (کا علم) ہے کہ وہ اسے لکھ لیتکے ہ یں (‪ )۴۱‬کیا یہ کوئی داؤں کرنا چاہ تے ہ یں تو کافکر تو خود داؤں میں آنے‬ ‫والے ہیکں (‪ )۴۲‬کیکا خدا ککے سکوا ان ککا کوئی اور معبود ہے؟ خدا ان ککے شریکک بنانکے سکے پاک ہے (‪ )۴۳‬اور اگکر یکہ آسکمان‬ ‫سکے (عذاب) ککا کوئی ٹکڑا گرتکا ہوا دیکھیکں تکو کہیکں ککہ یکہ گاڑھھا بادل ہے (‪ )۴۴‬پکس ان ککو چھوڑ دو یہاں تکک ککہ وہ روز‬ ‫جکس میکں وہ بےہوش کردیئے جائیکں گکے‪ ،‬سکامنے آجائے (‪ )۴۵‬جکس دن ان ککا کوئی داؤں کچکھ بھھی کام نکہ آئے اور نکہ ان ککو‬ ‫(کہ یں سے) مدد ہی ملے (‪ )۴۶‬اور ظالموں کے لئے اس کے سوا اور عذاب ب ھی ہے لیکن ان میں کے اکثر نہ یں جانتے (‪)۴۷‬‬ ‫اور تم اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو۔ تم تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو اور جب اُٹھا کرو تو‬ ‫اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کیا کرو (‪ )۴۸‬اور رات کے بعض اوقات میں بھی اور ستاروں کے غروب ہونے‬ ‫کے بعد بھی اس کی تنزیہ کیا کرو (‪)۴۹‬‬

‫‪Page 215 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّجْم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫تارے ککی قسکم جکب غائب ہونکے لگکے (‪ )۱‬ککہ تمہارے رفیکق (محمدﷺ) نکہ رسکتہ بھولے ہیکں نکہ بھٹککے ہیکں (‪ )۲‬اور نکہ خواہش‬ ‫نفکس سکے منکہ سکے بات نکالتکے ہیکں (‪ )۳‬یکہ (قرآن) تکو حککم خدا ہے جکو (ان ککی طرف) بھیجکا جاتکا ہے (‪ )۴‬ان ککو نہایکت قوت‬ ‫والے نے سکھایا (‪( )۵‬یعنی جبرائیل) طاقتور نے پ ھر وہ پورے نظر آئے (‪ )۶‬اور وہ (آسمان کے) اونچے کنارے میں ت ھے (‬ ‫‪ )۷‬پھھر قریکب ہوئے اوراَور آگکے بڑھھے ( ‪ )۸‬تکو دو کمان ککے فاصکلے پکر یکا اس سکے بھھی ککم (‪ )۹‬پھھر خدا نکے اپنکے بندے ککی‬ ‫طرف جو بھیجا سو بھیجا (‪ )۱۰‬جو کچھ انہوں نے دیکھا ان کے دل نے اس کو جھوٹ نہ مانا (‪ )۱۱‬کیا جو کچھ وہ دیکھتے‬ ‫ہیں تم اس میں ان سے جھگڑتے ہو؟ (‪ )۱۲‬اور انہوں نے اس کو ایک بار بھی دیکھا ہے (‪ )۱۳‬پرلی حد کی بیری کے پاس (‬ ‫‪ )۱۴‬اسکی ککے پاس رہنکے کی جنت ہے (‪ )۱۵‬جکب کہ اس بیری پر چ ھا رہا ت ھا جو چ ھا رہا تھھا (‪ )۱۶‬ان ککی آنککھ نکہ تو اور‬ ‫طرف مائل ہوئی اور نکہ (حکد سکے) آگکے بڑھھی (‪ )۱۷‬انہوں نکے اپنکے پروردگار (ککی قدرت) ککی کتنکی ہی بڑی بڑی نشانیاں‬ ‫دیکھیں (‪ )۱۸‬بھل تم لوگوں نے لت اور عزیٰ کو دیکھا (‪ )۱۹‬اور تیسرے منات کو (کہ یہ بت کہیں خدا ہوسکتے ہیں) (‪۲۰‬‬ ‫) (مشرکو!) کیا تمہارے لئے تو بی ٹے اور خدا کے لئے بیٹیاں (‪ )۲۱‬یہ تقسیم تو بہت بےانصافی کی ہے (‪ )۲۲‬وہ تو صرف‬ ‫نام ہی نام ہیکں جکو تکم نکے اور تمہارے باپ دادا نکے گھھڑ لئے ہیکں۔ خدا نکے تکو ان ککی کوئی سکند نازل نہیکں ککی۔ یکہ لوگ محکض‬ ‫ظن (فاسد) اور خواہشات نفس کے پیچ ھے چل رہے ہ یں۔ حالنکہ ان کے پروردگار کی طرف سے ان کے پاس ہدایت آچکی‬ ‫ہے (‪ )۲۳‬کیا جس چیز کی انسان آرزو کرتا ہے وہ اسے ضرور ملتی ہے (‪ )۲۴‬آخرت اور دنیا تو ال ہی کے ہاتھ میں ہے (‬ ‫‪ )۲۵‬اور آسکمانوں میکں بہت سکے فرشتکے ہیکں جکن ککی سکفارش کچکھ بھھی فائدہ نہیکں دیتکی مگکر اس وقکت ککہ خدا جکس ککے لئے‬ ‫چاہے اجازت بخشے اور (سفارش) پسند کرے (‪ )۲۶‬جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لتے وہ فرشتوں کو (خدا کی) لڑکیوں کے‬ ‫نام سے موسوم کرتے ہیں (‪ )۲۷‬حالنکہ ان کو اس کی کچھ خبر نہیں۔ وہ صرف ظن پر چلتے ہیں۔ اور ظن یقین کے مقابلے‬ ‫میں کچھ کام نہیں آتا (‪ )۲۸‬تو جو ہماری یاد سے روگردانی اور صرف دنیا ہی کی زندگی کا خواہاں ہو اس سے تم بھی منہ‬ ‫پھ یر لو (‪ )۲۹‬ان کے علم کی انتہا یہی ہے۔ تمہارا پروردگار اس کو ب ھی خوب جانتا ہے جو اس کے رستے سے بھٹک گیا‬ ‫اور اس سے بھی خوب واقف ہے جو رستے پر چل (‪ )۳۰‬اور جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا‬ ‫ہی کا ہے (اور اس نے خلقت کو) اس لئے (پیدا کیا ہے) کہ جن لوگوں نے برے کام کئے ان کو ان کے اعمال کا (برا) بدل دے‬ ‫اور جنہوں نکے نیکیاں کیکں ان ککو نیکک بدلہ دے (‪ )۳۱‬جکو صکغیرہ گناہوں ککے سکوا بڑے بڑے گناہوں اور بےحیائی ککی باتوں‬ ‫سکے اجتناب کرتکے ہیکں۔ بےشکک تمہارا پروردگار بڑی بخشکش وال ہے۔ وہ تکم ککو خوب جانتکا ہے۔ جکب اس نکے تکم ککو مٹھی‬ ‫سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں بچّے تھے۔ تو اپنے آپ کو پاک صاف نہ جتاؤ۔ جو پرہیزگار ہے وہ اس سے‬ ‫خوب واقکف ہے (‪ )۳۲‬بھل تکم نکے اس شخکص ککو دیکھھا جکس نکے منکہ پھیکر لیکا (‪ )۳۳‬اور تھوڑا سکا دیکا (پھھر) ہاتکھ روک لیکا (‬ ‫‪ )۳۴‬کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے کہ وہ اس کو دیکھ رہا ہے (‪ )۳۵‬کیا جو باتیں موسیٰ کے صحیفوں میں ہیں ان کی اس‬ ‫ہھھھھوں نے (حق طاعت ورسالت) پورا کیا (‪ )۳۷‬یہ کہ کوئی شخص دوسرے (کے‬ ‫کو خبر نہیں پہنچی (‪ )۳۶‬اور ابراہیم کی جن‬ ‫گناہ) ککا بوجکھ نہیکں اٹھائے گکا (‪ )۳۸‬اور یکہ ککہ انسکان ککو وہی ملتکا ہے جکس ککی وہ کوشکش کرتکا ہے (‪ )۳۹‬اور یکہ ککہ اس ککی‬ ‫کوشش دیک ھی جائے گی (‪ )۴۰‬پ ھر اس کو اس کا پورا پورا بدل دیا جائے گا (‪ )۴۱‬اور یہ کہ تمہارے پروردگار ہی کے پاس‬ ‫پہنچنا ہے (‪ )۴۲‬اور یہ کہ وہ ہنساتا اور رلتا ہے (‪ )۴۳‬اور یہ کہ وہی مارتا اور جلتا ہے (‪ )۴۴‬اور یہ کہ وہی نر اور مادہ دو‬ ‫قسکم (ککے حیوان) پیدا کرتکا ہے (‪( )۴۵‬یعنکی) نطفکے سکے جکو (رحکم میکں) ڈال جاتکا ہے (‪ )۴۶‬اور یکہ ککہ (قیامکت ککو) اسکی پکر‬ ‫دوبارہ اٹھانا لزم ہے (‪ )۴۷‬اور یہ کہ وہی دولت مند بناتا اور مفلس کرتا ہے (‪ )۴۸‬اور یہ کہ وہی شعریٰ کا مالک ہے (‪)۴۹‬‬ ‫اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلک کر ڈال (‪ )۵۰‬اور ثمود کو بھی۔ غرض کسی کو باقی نہ چھوڑا (‪ )۵۱‬اور ان سے پہلے‬ ‫ھھھھھھی۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ وہ لوگ بڑے ہی ظالم اور بڑے ہی سکرکش تھھے (‪ )۵۲‬اور اسکی نکے الٹھی ہوئی‬ ‫قوم نوحک ککو ب‬ ‫بسکتیوں ککو دے پٹککا (‪ )۵۳‬پھھر ان پکر چھایکا جکو چھایکا (‪ )۵۴‬تکو (اے انسکان) تکو اپنکے پروردگار ککی کون سکی نعمکت پکر‬ ‫جھگڑے گکا (‪ )۵۵‬یکہ (محمدﷺ) بھھی اگلے ڈر سکنانے والوں میکں سکے ایکک ڈر سکنانے والے ہیکں (‪ )۵۶‬آنکے والی (یعنکی قیامکت)‬ ‫‪Page 216 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫قریب آ پہنچی (‪ )۵۷‬اس (دن کی تکلیفوں) کو خدا کے سوا کوئی دور نہیں کرسکے گا (‪ )۵۸‬اے منکرین خدا) کیا تم اس کلم‬ ‫سکے تعجکب کرتکے ہو؟ (‪ )۵۹‬اور ہنسکتے ہو اور روتکے نہیکں؟ (‪ )۶۰‬اور تکم غفلت میکں پکڑ رہے ہو (‪ )۶۱‬تکو خدا ککے آگکے سکجدہ‬ ‫کرو اور (اسی کی) عبادت کرو (‪)۶۲‬‬

‫‪Page 217 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال َقمَر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫قیامت قریب آ پہنچی اور چاند شق ہوگیا (‪ )۱‬اور اگر (کافر) کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو منہ پھیر لیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ‬ ‫یکہ ایکک ہمیشکہ ککا جادو ہے (‪ )۲‬اور انہوں نکے جھٹلیکا اور اپنکی خواہشوں ککی پیروی ککی اور ہر کام ککا وقکت مقرر ہے (‪)۳‬‬ ‫اور ان کو ایسے حالت (سابقین) پہ نچ چکے ہ یں جن میں عبرت ہے (‪ )۴‬اور کامل دانائی (کی کتاب ب ھی) لیکن ڈرانا ان کو‬ ‫کچھ فائدہ نہ یں دیتا (‪ )۵‬تو تم بھی ان کی کچھ پروا نہ کرو۔ جس دن بلنے وال ان کو ایک ناخوش چیز کی طرف بلئے گا‬ ‫(‪ )۶‬تکو آنکھیکں نیچکی کئے ہوئے قکبروں سکے نککل پڑیکں گکے گویکا بکھری ہوئی ٹڈیاں (‪ )۷‬اس بلنکے والے ککی طرف دوڑتکے‬ ‫ےھھھھ بھھی تکذیکب ککی تھھی تکو انہوں نکے‬ ‫جاتکے ہوں گکے۔ کافکر کہیکں گکے یکہ دن بڑا سکخت ہے (‪ )۸‬ان سکے پہلے نوحک ککی قوم نک‬ ‫ہمارے بندے ککو جھٹلیکا اور کہا ککہ دیوانکہ ہے اور انہیکں ڈانٹھا بھھی (‪ )۹‬تکو انہوں نکے اپنکے پروردگار سکے دعکا ککی ککہ (بار‬ ‫الٓہا) میکں (ان ککے مقابلے میکں) کمزور ہوں تکو (ان سکے) بدلہ لے (‪ )۱۰‬پکس ہم نکے زور ککے مینکہ سکے آسکمان ککے دہانکے کھول‬ ‫دیئے (‪ )۱۱‬اور زمیکن میکں چشمکے جاری کردیئے تکو پانکی ایکک کام ککے لئے جکو مقدر ہوچککا تھھا جمکع ہوگیکا (‪ )۱۲‬اور ہم نکے‬ ‫ںھھھھ اور میخوں سے تیار کی گئی تھی سوار کرلیا (‪ )۱۳‬وہ ہماری آنکھوں کے سامنے چلتی‬ ‫نوح کو ایک کشتی پر جو تختو‬ ‫تھی۔ (یہ سب کچھ) اس شخص کے انتقام کے لئے (کیا گیا) جس کو کافر مانتے نہ ت ھے (‪ )۱۴‬اور ہم نے اس کو ایک عبرت‬ ‫بنا چھوڑا تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ (‪ )۱۵‬سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا؟ (‪ )۱۶‬اور ہم نے قرآن کو‬ ‫سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ (‪ )۱۷‬عاد نے ب ھی تکذیب کی ت ھی سو (دیکھ لو کہ) میرا‬ ‫عذاب اور ڈرانکا کیسکا ہوا (‪ )۱۸‬ہم نکے ان پکر سکخت منحوس دن میکں آندھھی چلئی (‪ )۱۹‬وہ لوگوں ککو (اس طرح) اکھیڑے‬ ‫ڈالتی ت ھی گویا اکھڑی ہوئی کھجوروں کے تنے ہ یں (‪ )۲۰‬سو (دیکھ لو کہ) میرا عذاب اور ڈرانا کیسا ہوا (‪ )۲۱‬اور ہم نے‬ ‫قرآن ککو سکمجھنے ککے لئے آسکان کردیکا ہے تکو کوئی ہے ککہ سکوچے سکمجھے؟ (‪ )۲۲‬ثمود نکے بھھی ہدایکت کرنکے والوں ککو‬ ‫جھٹلیا (‪ )۲۳‬اور کہا کہ بھل ایک آدمی جو ہم ہی میں سے ہے ہم اس کی پیروی کریں؟ یوں ہو تو ہم گمراہی اور دیوانگی‬ ‫میں پڑ گئے (‪ )۲۴‬کیا ہم سب میں سے اسی پر وحی نازل ہوئی ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ جھوٹا خود پسند ہے ( ‪ )۲۵‬ان کو کل ہی‬ ‫معلوم ہوجائے گا کہ کون جھو ٹا خود پسند ہے (‪( )۲۶‬اے صالح) ہم ان کی آزمائش کے لئے اونٹ نی بھیجنے والے ہ یں تو تم‬ ‫ان ککو دیکھتکے رہو اور صکبر کرو (‪ )۲۷‬اور ان ککو آگاہ کردو ککہ ان میکں پانکی ککی باری مقرر ککر دی گئی ہے۔ ہر (باری‬ ‫والے ککو اپنکی) باری پکر آنکا چاہیئے (‪ )۲۸‬تکو ان لوگوں نکے اپنکے رفیکق ککو بلیکا اور اس نکے (اونٹنکی ککو پککڑ ککر اس ککی)‬ ‫کونچیکں کاٹ ڈالیکں (‪ )۲۹‬سکو (دیککھ لو ککہ) میرا عذاب اور ڈرانکا کیسکا ہوا (‪ )۳۰‬ہم نکے ان پکر (عذاب ککے لئے) ایکک چیکخ‬ ‫بھیجکی تکو وہ ایسکے ہوگئے جیسکے باڑ والے ککی سکوکھی اور ٹوٹھی ہوئی باڑ (‪ )۳۱‬اور ہم نکے قرآن ککو سکمجھنے ککے لئے‬ ‫آسان کردیا ہے تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ (‪ )۳۲‬لوط کی قوم نے بھی ڈر سنانے والوں کو جھٹلیا تھا (‪ )۳۳‬تو ہم نے‬ ‫ان پکر کنککر بھری ہوا چلئی مگکر لوط ککے گھھر والے ککہ ہم نکے ان ککو پچھلی رات ہی سکے بچکا لیکا ( ‪ )۳۴‬اپنکے فضکل سکے۔‬ ‫ےھھھھ ان ککو ہماری پککڑ سکے ڈرایکا بھھی تھھا مگکر انہوں‬ ‫شککر کرنکے والوں ککو ہم ایسکا ہی بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۳۵‬اور لوطک نک‬ ‫نے ڈرانے میں شک کیا (‪ )۳۶‬اور ان سے ان کے مہمانوں کو لے لینا چاہا تو ہم نے ان کی آنکھ یں م ٹا دیں سو (اب) میرے‬ ‫عذاب اور ڈرانکے ککے مزے چکھھو (‪ )۳۷‬اور ان پکر صکبح سکویرے ہی اٹھل عذاب آ نازل ہوا (‪ )۳۸‬تکو اب میرے عذاب اور‬ ‫ڈرانکے ککے مزے چکھھو (‪ )۳۹‬اور ہم نکے قرآن ککو سکمجھنے ککے لئے آسکان کردیکا ہے تکو کوئی ہے ککہ سکوچے سکمجھے؟ (‪)۴۰‬‬ ‫اور قوم فرعون کے پاس بھی ڈر سنانے والے آئے (‪ )۴۱‬انہوں نے ہماری تمام نشانیوں کو جھٹلیا تو ہم نے ان کو اس طرح‬ ‫پکڑ لیا جس طرح ایک قوی اور غالب شخص پکڑ لیتا ہے (‪( )۴۲‬اے اہل عرب) کیا تمہارے کافر ان لوگوں سے بہ تر ہ یں یا‬ ‫تمہارے لئے (پہلی) کتابوں میں کوئی فارغ خطی لکھ دی گئی ہے (‪ )۴۳‬کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہماری جماعت بڑی مضبوط‬ ‫ہے (‪ )۴۴‬عنقریب یہ جماعت شکست کھائے گی اور یہ لوگ پی ٹھ پھ یر کر بھاگ جائیں گے ( ‪ )۴۵‬ان کے وعدے کا وقت تو‬ ‫قیامت ہے اور قیامت بڑی سخت اور بہت تلخ ہے (‪ )۴۶‬بےشک گنہگار لوگ گمراہی اور دیوانگی میں (مبتل) ہیں (‪ )۴۷‬اس‬ ‫روز منہ کے بل دوزخ میں گھسیٹے جائیں گے اب آگ کا مزہ چکھو (‪ )۴۸‬ہم نے ہر چیز اندازہٴ مقرر کے ساتھ پیدا کی ہے‬ ‫‪Page 218 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(‪ )۴۹‬اور ہمارا حککم تکو آنککھ ککے جھپکنکے ککی طرح ایکک بات ہوتکی ہے (‪ )۵۰‬اور ہم تمہارے ہم مذہبوں ککو ہلک کرچککے‬ ‫ہیں تو کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟ (‪ )۵۱‬اور جو کچھ انہوں نے کیا‪( ،‬ان کے) اعمال ناموں میں (مندرج) ہے (‪( )۵۲‬یعنی)‬ ‫ہر چھوٹا اور بڑا کام لکھ دیا گیا ہے (‪ )۵۳‬جو پرہیزگار ہیں وہ باغوں اور نہروں میں ہوں گے (‪( )۵۴‬یعنی) پاک مقام میں‬ ‫ہر طرح کی قدرت رکھنے والے بادشاہ کی بارگاہ میں (‪)۵۵‬‬

‫‪Page 219 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الرّحم ٰن‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(خدا جو) نہایت مہربان (‪ )۱‬اسی نے قرآن کی تعلیم فرمائی (‪ )۲‬اسی نے انسان کو پیدا کیا (‪ )۳‬اسی نے اس کو بولنا سکھایا‬ ‫(‪ )۴‬سورج اور چانکد ایک حساب مقرر سے چل رہے ہ یں (‪ )۵‬اور بوٹیاں اور درخت سجدہ کر رہے ہ یں (‪ )۶‬اور اسی نے‬ ‫آسکمان ککو بلنکد کیکا اور ترازو قائم ککی (‪ )۷‬ککہ ترازو (سکے تولنکے) میکں حکد سکے تجاوز نکہ کرو (‪ )۸‬اور انصکاف ککے سکاتھ‬ ‫ٹھیکک تولو۔ اور تول ککم مکت کرو (‪ )۹‬اور اسکی نکے خلقکت ککے لئے زمیکن بچھائی (‪ )۱۰‬اس میکں میوے اور کھجور ککے‬ ‫درخکت ہیکں جکن ککے خوشوں پکر غلف ہوتکے ہیکں (‪ )۱۱‬اور اناج جکس ککے سکاتھ بھھس ہوتکا ہے اور خوشبودار پھول (‪ )۱۲‬تکو‬ ‫(اے گروہ جکن وانکس) تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۱۳‬اسکی نکے انسکان ککو ٹھیکرے ککی‬ ‫طرح کھنکھناتکی مٹھی سکے بنایکا (‪ )۱۴‬اور جنات ککو آگ ککے شعلے سکے پیدا کیکا (‪ )۱۵‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون‬ ‫سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۱۶‬وہی دونوں مشرقوں اور دونوں مغربوں ککا مالک (ہے) (‪ )۱۷‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی‬ ‫کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۱۸‬اسی نے دو دریا رواں کئے جو آپس میں ملتے ہیں (‪ )۱۹‬دونوں میں ایک آڑ ہے‬ ‫ککہ (اس سکے) تجاوز نہیکں کرسککتے (‪ )۲۰‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۲۱‬دونوں‬ ‫دریاؤں سکے موتی اور مونگکے نکلتکے ہ یں (‪ )۲۲‬تو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۲۳‬اور‬ ‫جہاز بھی اسی کے ہیں جو دریا میں پہاڑوں کی طرح اونچے کھڑے ہوتے ہیں (‪ )۲۴‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی‬ ‫نعمککت کککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۲۵‬جککو (مخلوق) زمیککن پککر ہے سککب کککو فنککا ہونککا ہے (‪ )۲۶‬اور تمہارے پروردگار ہی کککی ذات‬ ‫(بابرکات) جکو صکاحب جلل وعظمکت ہے باقکی رہے گکی (‪ )۲۷‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ‬ ‫گے؟ (‪ )۲۸‬آسمان اور زمین میں جتنے لوگ ہ یں سب اسی سے مانگتے ہ یں۔ وہ ہر روز کام میں مصروف رہ تا ہے (‪ )۲۹‬تو‬ ‫تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۳۰‬اے دونوں جماعتکو! ہم عنقریکب تمہاری طرف متوجکہ‬ ‫ہوتے ہ یں (‪ )۳۱‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۳۲‬اے گروہِ جن وانس اگر تمہ یں قدرت‬ ‫ہو کہ آسمان اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ۔ اور زور کے سوا تم نکل سکنے ہی کے نہیں ( ‪ )۳۳‬تو تم اپنے‬ ‫پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۳۴‬تکم پکر آگ ککے شعلے اور دھواں چھوڑ دیکا جائے گکا تکو پھھر تکم‬ ‫مقابلہ نہ کرسکو گے (‪ )۳۵‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۳۶‬پ ھر جب آسمان پ ھٹ کر‬ ‫تیل کی تلچھٹ کی طرح گلبی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا (‪ )۳۷‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت‬ ‫کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۳۸‬اس روز نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پرسش کی جائے گی اور نہ کسی جن‬ ‫سکے (‪ )۳۹‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۴۰‬گنہگار اپنکے چہرے ہی سکے پہچان لئے‬ ‫جائیکں گکے تکو پیشانکی ککے بالوں اور پاؤں سکے پککڑ لئے جائیکں گکے (‪ )۴۱‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو‬ ‫جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۴۲‬یہی وہ جہنککم ہے جسکے گنہگار لوگ جھٹلتکے تھھھے (‪ )۴۳‬وہ دوزخ اور کھولتکے ہوئے گرم پانککی ککے‬ ‫درمیان گھومتے پھریں گے (‪ )۴۴‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۴۵‬اور جو شخص اپنے‬ ‫پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرا اس کے لئے دو باغ ہ یں (‪ )۴۶‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو‬ ‫جھٹلؤ گے؟ (‪ )۴۷‬ان دونوں میں بہت سی شاخیں (یعنی قسم قسم کے میووں کے درخت ہ یں) (‪ )۴۸‬تو تم اپنے پروردگار‬ ‫ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۴۹‬ان میکں دو چشمکے بہہ رہے ہیکں (‪ )۵۰‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون‬ ‫سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۵۱‬ان میں سب میوے دو دو قسم کے ہیں (‪ )۵۲‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت‬ ‫ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪( )۵۳‬اہل جنکت) ایسکے بچھونوں پکر جکن ککے اسکترا طلس ککے ہیکں تکیکہ لگائے ہوئے ہوں گکے۔ اور دونوں‬ ‫باغوں ککے میوے قریکب (جھھک رہے) ہیکں (‪ )۵۴‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۵۵‬ان‬ ‫میں نیچی نگاہ والی عورتیں ہیں جن کو اہل جنت سے پہلے نہ کسی انسان نے ہاتھ لگایا اور نہ کسی جن نے (‪ )۵۶‬تو تم اپنے‬ ‫پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۵۷‬گویکا وہ یاقوت اور مرجان ہیکں (‪ )۵۸‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی‬ ‫کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۵۹‬نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا کچھ نہ یں ہے (‪ )۶۰‬تو تم اپنے پروردگار کی کون‬ ‫‪Page 220 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۶۱‬اور ان باغوں ککے علوہ دو باغ اور ہیکں (‪ )۶۲‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون‬ ‫سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۶۳‬دونوں خوب گہرے سبز (‪ )۶۴‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ‬ ‫گے؟ (‪ )۶۵‬ان میکں دو چشمکے ابکل رہے ہ یں (‪ )۶۶‬تو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۶۷‬ان‬ ‫میں میوے اور کھجوریکں اور انار ہیکں (‪ )۶۸‬تو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گکے؟ (‪ )۶۹‬ان میں‬ ‫نیکک سکیرت (اور) خوبصکورت عورتیکں ہیکں (‪ )۷۰‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪)۷۱‬‬ ‫(وہ) حوریں (ہیں جو) خیموں میں مستور (ہیں) (‪ )۷۲‬تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪)۷۳‬‬ ‫ان ککو اہل جنکت سکے پہلے نکہ کسکی انسکان نکے ہاتکھ لگایکا اور نکہ کسکی جکن نکے (‪ )۷۴‬تکو تکم اپنکے پروردگار ککی کون کون سکی‬ ‫نعمت کو جھٹلؤ گے؟ (‪ )۷۵‬سبز قالینوں اور نفیس مسندوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے (‪ )۷۶‬تو تم اپنے پروردگار کی‬ ‫کون کون سکی نعمکت ککو جھٹلؤ گکے؟ (‪( )۷۷‬اے محمدﷺ) تمہارا پروردگار جکو صکاحب جلل وعظمکت ہے اس ککا نام بڑا‬ ‫بابرکت ہے (‪)۷۸‬‬

‫‪Page 221 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الوا ِقعَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جب واقع ہونے والی واقع ہوجائے (‪ )۱‬اس کے واقع ہونے میں کچھ جھوٹ نہ یں (‪ )۲‬کسی کو پست کرے کسی کو بلند (‪)۳‬‬ ‫جب زمین بھونچال سے لرزنے لگے (‪ )۴‬اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوجائیں (‪ )۵‬پھر غبار ہو کر اُڑنے لگیں ( ‪ )۶‬اور تم‬ ‫لوگ تیکن قسکم ہوجاؤ (‪ )۷‬تکو داہنکے ہاتکھ والے (سکبحان ال) داہنکے ہاتکھ والے کیکا (ہی چیکن میکں) ہیکں (‪ )۸‬اور بائیکں ہاتکھ والے‬ ‫(افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (گرفتار عذاب) ہ یں (‪ )۹‬اور جو آگے بڑھ نے والے ہ یں (ان کا کیا کہ نا) وہ آگے ہی بڑھ نے والے‬ ‫ہیکں (‪ )۱۰‬وہی (خدا ککے) مقرب ہیکں (‪ )۱۱‬نعمکت ککے بہشتوں میکں (‪ )۱۲‬وہ بہت سکے تکو اگلے لوگوں میکں سکے ہوں گکے (‪)۱۳‬‬ ‫اور تھوڑے سکے پچھلوں میکں سکے (‪( )۱۴‬لعکل و یاقوت وغیرہ سکے) جڑے ہوئے تختوں پکر (‪ )۱۵‬آمنکے سکامنے تکیکہ لگائے‬ ‫ہوئے (‪ )۱۶‬نوجوان خدمکت گزار جکو ہمیشکہ (ایکک ہی حالت میکں) رہیکں گکے ان ککے آس پاس پھریکں گکے (‪ )۱۷‬یعنکی آبخورے‬ ‫اور آفتابے اور صاف شراب کے گلس لے لے کر (‪ )۱۸‬اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں زائل ہوں گی (‬ ‫‪ )۱۹‬اور میوے جکس طرح ککے ان ککو پسکند ہوں (‪ )۲۰‬اور پرندوں ککا گوشکت جکس قسکم ککا ان ککا جکی چاہے (‪ )۲۱‬اور بڑی‬ ‫بڑی آنکھوں والی حوریکں (‪ )۲۲‬جیسکے (حفاظکت سکے) تہہ کئے ہوئے (آب دار) موتکی (‪ )۲۳‬یکہ ان اعمال ککا بدلہ ہے جکو وہ‬ ‫کرتے تھے (‪ )۲۴‬وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ (‪ )۲۵‬ہاں ان کا کلم سلم سلم (ہوگا) (‪ )۲۶‬اور داہ نے ہاتھ‬ ‫والے (سکبحان ال) داہنکے ہاتکھ والے کیکا (ہی عیکش میکں) ہیکں (‪( )۲۷‬یعنکی) بےخار ککی بیریوں (‪ )۲۸‬اور تہہ بکہ تہہ کیلوں (‪)۲۹‬‬ ‫اور لمبے لمبے سایوں (‪ )۳۰‬اور پانی کے جھرنوں (‪ )۳۱‬اور میوہ ہائے کثیرہ (کے باغوں) میں (‪ )۳۲‬جو نہ کب ھی ختم ہوں‬ ‫اور نکہ ان سکے کوئی روککے (‪ )۳۳‬اور اونچکے اونچکے فرشوں میکں (‪ )۳۴‬ہم نکے ان (حوروں) کککو پیدا کیککا (‪ )۳۵‬تکو ان ککو‬ ‫کنواریاں بنایکا (‪( )۳۶‬اور شوہروں ککی) پیاریاں اور ہم عمکر (‪ )۳۷‬یعنکی داہنکے ہاتکھ والوں ککے لئے (‪( )۳۸‬یکہ) بہت سکے اگلے‬ ‫لوگوں میں سے ہ یں (‪ )۳۹‬اور بہت سے پچھلوں میں سے (‪ )۴۰‬اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (ہی عذاب‬ ‫میکں) ہیکں (‪( )۴۱‬یعنکی دوزخ ککی) لپکٹ اور کھولتکے ہوئے پانکی میکں (‪ )۴۲‬اور سکیاہ دھوئیکں ککے سکائے میکں (‪( )۴۳‬جکو) نکہ‬ ‫ٹھنڈا (ہے) نہ خوشنما (‪ )۴۴‬یہ لوگ اس سے پہلے عیشِ نعیم میں پڑے ہوئے تھے ( ‪ )۴۵‬اور گناہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے (‬ ‫‪ )۴۶‬اور کہا کرتے ت ھے کہ بھل جب ہم مرگئے اور م ٹی ہوگئے اور ہڈیاں (ہی ہڈیاں رہ گئے) تو کیا ہمیں پ ھر اُٹھ نا ہوگا؟‬ ‫(‪ )۴۷‬اور کیکا ہمارے باپ دادا ککو بھھی؟ (‪ )۴۸‬کہہ دو ککہ بےشکک پہلے اور پچھلے (‪( )۴۹‬سکب) ایکک روز مقرر ککے وقکت پکر‬ ‫جمکع کئے جائیکں گکے (‪ )۵۰‬پھھر تکم اے جھٹلنکے والے گمرا ہو! (‪ )۵۱‬تھوہر ککے درخکت کھاؤ گکے (‪ )۵۲‬اور اسکی سکے پیکٹ‬ ‫بھرو گے (‪ )۵۳‬اور اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے (‪ )۵۴‬اور پیو گے ب ھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہ یں (‪)۵۵‬‬ ‫جزا کے دن یہ ان کی ضیافت ہوگی (‪ )۵۶‬ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا ہے تو تم (دوبارہ اُٹھنے کو) کیوں سچ نہیں‬ ‫سمجھتے؟ (‪ )۵۷‬دیکھو تو کہ جس (نطفے) کو تم (عورتوں کے رحم میں) ڈالتے ہو (‪ )۵۸‬کیا تم اس (سے انسان) کو بناتے ہو‬ ‫یکا ہم بناتکے ہیکں؟ (‪ )۵۹‬ہم نکے تکم میکں مرنکا ٹھہرا دیکا ہے اور ہم اس (بات) سکے عاجکز نہیکں (‪ )۶۰‬ککہ تمہاری طرح ککے اور‬ ‫لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں (‪ )۶۱‬اور تم نے پہلی پیدائش تو جان‬ ‫ہی لی ہے۔ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟ (‪ )۶۲‬بھل دیکھو تو کہ جو کچھ تم بوتے ہو (‪ )۶۳‬تو کیا تم اسے اُگاتے ہو یا ہم اُگاتے‬ ‫ہیکں؟ (‪ )۶۴‬اگکر ہم چاہیکں تکو اسکے چورا چورا کردیکں اور تکم باتیکں بناتکے رہ جاؤ (‪( )۶۵‬ککہ ہائے) ہم تو مفکت تاوان میکں پھنکس‬ ‫گئے (‪ )۶۶‬بلکہ ہم ہیں ہی بےنصیب (‪ )۶۷‬بھل دیکھو تو کہ جو پانی تم پیتے ہو (‪ )۶۸‬کیا تم نے اس کو بادل سے نازل کیا ہے‬ ‫یا ہم نازل کرتے ہ یں؟ (‪ )۶۹‬اگر ہم چاہ یں تو ہم اسے کھاری کردیں پ ھر تم شکر کیوں نہ یں کرتے؟ (‪ )۷۰‬بھل دیک ھو تو جو‬ ‫آگ تم درخت سے نکالتے ہو (‪ )۷۱‬کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہ یں؟ ( ‪ )۷۲‬ہم نے اسے یاد دلنے‬ ‫اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے (‪ )۷۳‬تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرو (‪ )۷۴‬ہمیں تاروں کی منزلوں‬ ‫کی قسم (‪ )۷۵‬اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے (‪ )۷۶‬کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے (‪( )۷۷‬جو) کتاب محفوظ میں (لک ھا‬ ‫ہوا ہے) (‪ )۷۸‬اس ککو وہی ہاتکھ لگاتکے ہیکں جکو پاک ہیکں (‪ )۷۹‬پروردگار عالم ککی طرف سکے اُتارا گیکا ہے ( ‪ )۸۰‬کیکا تکم اس‬ ‫کلم سے انکار کرتے ہو؟ (‪ )۸۱‬اور اپنا وظیفہ یہ بناتے ہو کہ (اسے) جھٹلتے ہو (‪ )۸۲‬بھل جب روح گلے میں آ پہنچتی ہے‬ ‫‪Page 222 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫(‪ )۸۳‬اور تم اس وقت کی (حالت کو) دیکھا کرتے ہو (‪ )۸۴‬اور ہم اس (مرنے والے) سے تم سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں‬ ‫لیککن تکم ککو نظکر نہیکں آتکے (‪ )۸۵‬پکس اگکر تکم کسکی ککے بکس میکں نہیکں ہو (‪ )۸۶‬تکو اگکر سکچے ہو تکو روح ککو پھیکر کیوں نہیکں‬ ‫لیتے؟ (‪ )۸۷‬پ ھر اگر وہ (خدا کے) مقربوں میں سے ہے (‪ )۸۸‬تو (اس کے لئے) آرام اور خوشبودار پھول اور نعمت کے باغ‬ ‫ہیں (‪ )۸۹‬اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہے (‪ )۹۰‬تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلم (‬ ‫‪ )۹۱‬اور اگر وہ جھٹلنے والے گمراہوں میں سے ہے (‪ )۹۲‬تو (اس کے لئے) کھولتے پانی کی ضیافت ہے (‪ )۹۳‬اور جہ نم‬ ‫میں داخل کیا جانا (‪ )۹۴‬یہ (داخل کیا جانا یقیناً صحیح یعنی) حق الیقین ہے ( ‪ )۹۵‬تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی‬ ‫تسبیح کرتے رہو (‪)۹۶‬‬

‫‪Page 223 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الحَدید‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جو مخلوق آسمانوں اور زمین میں ہے خدا کی تسبیح کرتی ہے۔ اور وہ غالب (اور) حکمت وال ہے (‪ )۱‬آسمانوں اور زمین‬ ‫کی بادشاہی اسی کی ہے۔ (وہی) زندہ کرتا اور مارتا ہے۔ اور وہ ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۲‬وہ (سب سے) پہل اور (سب سے)‬ ‫پچھل اور (اپنکی قدرتوں سکے سکب پکر) ظاہر اور (اپنکی ذات سکے) پوشیدہ ہے اور وہ تمام چیزوں ککو جانتکا ہے (‪ )۳‬وہی ہے‬ ‫جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں پیدا کیا پھر عرش پر جا ٹھہرا۔ جو چیز زمین میں داخل ہوتی اور جو اس سے‬ ‫نکلتکی ہے اور جکو آسکمان سکے اُترتکی اور جکو اس ککی طرف چڑھتکی ہے سکب اس ککو معلوم ہے۔ اور تکم جہاں کہیکں ہو وہ‬ ‫تمہارے سکاتھ ہے۔ اور جو کچکھ تم کرتکے ہو خدا اس کو دیکھ رہا ہے (‪ )۴‬آسمانوں اور زمیکن کی بادشاہی اسی کی ہے۔ اور‬ ‫سب امور اسی کی طرف رجوع ہوتے ہ یں (‪( )۵‬وہی) رات کو دن میں داخل کرتا اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ اور‬ ‫وہ دلوں کے بھیدوں تک سے واقف ہے (‪( )۶‬تو) خدا پر اور اس کے رسول پر ایمان لؤ اور جس (مال) میں اس نے تم کو‬ ‫(اپنکا) نائب بنایکا ہے اس میکں سکے خرچ کرو۔ جکو لوگ تکم میکں سکے ایمان لئے اور (مال) خرچ کرتکے رہے ان ککے لئے بڑا‬ ‫ثواب ہے (‪ )۷‬اور تککم کیس کے لوگ ہو ک کہ خدا پککر ایمان نہیکں لتکے۔ حالنک کہ (اس ککے) پیغمککبر تمہی کں بل رہے ہی کں ککہ اپن کے‬ ‫پروردگار پر ایمان لؤ اور اگر تم کو باور ہو تو وہ تم سے (اس کا) عہد ب ھی لے چکا ہے (‪ )۸‬وہی تو ہے جو اپنے بندے پر‬ ‫واضکح (المطالب) آیتیکں نازل کرتکا ہے تاککہ تکم ککو اندھیروں میکں سکے نکال ککر روشنکی میکں لئے۔ بےشکک خدا تکم پکر نہایکت‬ ‫شفقکت کرنکے وال (اور) مہربان ہے (‪ )۹‬اور تکم ککو کیکا ہوا ہے ککہ خدا ککے رسکتے میکں خرچ نہیکں کرتکے حالنککہ آسکمانوں اور‬ ‫زمین کی وراثت خدا ہی کی ہے۔ جس شخص نے تم میں سے فتح (مکہ) سے پہلے خرچ کیا اور لڑائی کی وہ (اور جس نے یہ‬ ‫کام پیچھے کئے وہ) برابر نہیں۔ ان کا درجہ ان لوگوں سے کہیں بڑھ کر ہے جنہوں نے بعد میں خرچ (اموال) اور (کفار سے)‬ ‫جہاد وقتال کیا۔ اور خدا نے سب سے (ثواب) نیک (کا) وعدہ تو کیا ہے۔ اور جو کام تم کرتے ہو خدا ان سے واقف ہے (‪)۱۰‬‬ ‫کون ہے جو خدا کو (نیت) نیک (اور خلوص سے) قرض دے تو وہ اس کو اس سے دگنا کرے اور اس کے لئے عزت کا صلہ‬ ‫(یعنی جنت) ہے (‪ )۱۱‬جس دن تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ ان (کے ایمان) کا نور ان کے آگے آگے‬ ‫اور داہ نی طرف چل رہا ہے (تو ان سے کہا جائے گا کہ) تم کو بشارت ہو (کہ آج تمہارے لئے) باغ ہ یں جن کے تلے نہریں بہہ‬ ‫رہی ہ یں ان میں ہمیشکہ رہو گے۔ یہی بڑی کامیابی ہے (‪ )۱۲‬اُس دن منافکق مرد اور منافکق عورتیکں مومنوں سے کہیکں گے کہ‬ ‫ہماری طرف سکے (شفقکت) کیجیئے ککہ ہم بھھی تمہارے نور سکے روشنکی حاصکل کریکں۔ تکو ان سکے کہا جائے گکا ککہ پیچھھے ککو‬ ‫لوٹ جاؤ اور (وہاں) نور تلش کرو۔ پ ھر ان کے بیچ میں ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی۔ جس میں ایک دروازہ ہوگا‬ ‫جکو اس ککی جانکب اندرونکی ہے اس میکں تکو رحمکت ہے اور جکو جانکب بیرونکی ہے اس طرف عذاب (واذیکت) (‪ )۱۳‬تکو منافکق‬ ‫لوگ مومنوں سے کہیں گے کہ کیا ہم (دنیا میں) تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں تھے۔ لیکن تم نے خود اپنے تئیں‬ ‫بل میں ڈال اور (ہمارے حق میں حوادث کے) منتظر رہے اور (اسلم میں) شک کیا اور (لطائل) آرزوؤں نے تم کو دھوکہ‬ ‫دیکا یہاں تکک ککہ خدا ککا حککم آ پہنچکا اور خدا ککے بارے میکں تکم ککو (شیطان) دغاباز دغکا دیتکا رہا (‪ )۱۴‬تکو آج تکم سکے معاوضکہ‬ ‫نہیں لیا جائے گا اور نہ (وہ) کافروں ہی سے (قبول کیا جائے گا) تم سب کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ (کہ) وہی تمہارے لئق ہے اور‬ ‫وہ بری جگکہ ہے (‪ )۱۵‬کیکا ابھھی تکک مومنوں ککے لئے اس ککا وقکت نہیکں آیکا ککہ خدا ککی یاد کرنکے ککے وقکت اور (قرآن) جکو‬ ‫(خدائے) برحق (کی طرف) سے نازل ہوا ہے اس کے سننے کے وقت ان کے دل نرم ہوجائیں اور وہ ان لوگوں کی طرف نہ‬ ‫ہوجائیں جن کو (ان سے) پہلے کتابیں دی گئی تھیں۔ پھر ان پر زمان طویل گزر گیا تو ان کے دل سخت ہوگئے۔ اور ان میں‬ ‫سے اکثر نافرمان ہ یں (‪ )۱۶‬جان رک ھو کہ خدا ہی زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے۔ ہم نے اپنی نشانیاں تم سے‬ ‫کھول کھول کر بیان کردی ہ یں تاکہ تم سمجھو (‪ )۱۷‬جو لوگ خیرات کرنے والے ہ یں مرد ب ھی اور عورتیں ب ھی۔ اور خدا‬ ‫کو (نیت) نیک (اور خلوص سے) قرض دیتے ہ یں ان کو دوچند ادا کیا جائے گا اور ان کے لئے عزت کا صلہ ہے (‪ )۱۸‬اور‬ ‫جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لئے یہی اپنے پروردگار کے نزدیک صدیق اور شہ ید ہ یں۔ ان کے لئے ان (کے‬ ‫اعمال) ککا صکلہ ہوگکا۔ اور ان (ککے ایمان) ککی روشنکی۔ اور جکن لوگوں نکے کفکر کیکا اور ہماری آیتوں ککو جھٹلیکا وہی اہل‬ ‫‪Page 224 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دوزخ ہیکں (‪ )۱۹‬جان رکھھو ککہ دنیکا ککی زندگکی محکض کھیکل اور تماشکا اور زینکت (وآرائش) اور تمہارے آپکس میکں فخکر‬ ‫(وسکتائش) اور مال واولد ککی ایکک دوسکرے سکے زیادہ طلب (وخواہش) ہے (اس ککی مثال ایسکی ہے) جیسکے بارش ککہ (اس‬ ‫سکے کھیتکی اُگتکی اور) کسکانوں ککو کھیتکی بھلی لگتکی ہے پھھر وہ خوب زور پکر آتکی ہے پھھر (اے دیکھنکے والے) تکو اس ککو‬ ‫دیکھتکا ہے ککہ (پکک ککر) زرد پکڑ جاتکی ہے پھھر چورا چورا ہوجاتکی ہے اور آخرت میکں (کافروں ککے لئے) عذاب شدیکد اور‬ ‫(مومنوں ککے لئے) خدا ککی طرف سکے بخشکش اور خوشنودی ہے۔ اور دنیکا ککی زندگکی تکو متاع فریکب ہے (‪( )۲۰‬بندو) اپنکے‬ ‫پروردگار ککی بخشکش ککی طرف اور جنکت ککی( طرف) جکس ککا عرض آسکمان اور زمیکن ککے عرض ککا سکا ہے۔ اور جکو ان‬ ‫لوگوں ککے لئے تیار ککی گئی ہے جکو خدا پکر اور اس ککے پیغمکبروں پکر ایمان لئے ہیکں لپککو۔ یکہ خدا ککا فضکل ہے جسکے چاہے‬ ‫عطا فرمائے۔ اور خدا بڑے فضل کا مالک ہے (‪ )۲۱‬کوئی مصیبت ملک پر اور خود تم پر نہیں پڑتی مگر پیشتر اس کے کہ‬ ‫ہم اس ککو پیدا کریکں ایکک کتاب میکں (لکھھی ہوئی) ہے۔ (اور) یکہ (کام) خدا ککو آسکان ہے (‪ )۲۲‬تاککہ جکو (مطلب) تکم سکے فوت‬ ‫ہوگیا ہو اس کا غم نہ کھایا کرو اور جو تم کو اس نے دیا ہو اس پر اترایا نہ کرو۔ اور خدا کسی اترانے اور شیخی بگھارنے‬ ‫والے کو دوست نہیں رکھتا (‪ )۲۳‬جو خود بھی بخل کریں اور لوگوں کو بھی بخل سکھائیں اور جو شخص روگردانی کرے‬ ‫تو خدا بھی بےپروا (اور) وہی سزاوار حمد (وثنا) ہے (‪ )۲۴‬ہم نے اپنے پیغمبروں کو کھلی نشانیاں دے کر بھیجا۔ اور اُن پر‬ ‫کتابیکں نازل کیکں اور ترازو (یعنکی قواعکد عدل) تاککہ لوگ انصکاف پکر قائم رہیکں۔ اور لوہا پیدا کیکا اس میکں (اسکلحہٴ جنکگ ککے‬ ‫لحاظ سکے) خطرہ بھھی شدیکد ہے۔ اور لوگوں ککے لئے فائدے بھھی ہیکں اور اس لئے ککہ جکو لوگ بکن دیکھھے خدا اور اس ککے‬ ‫پیغمکبروں ککی مدد کرتکے ہیکں خدا ان ککو معلوم کرے۔ بےشکک خدا قوی (اور) غالب ہے (‪ )۲۵‬اور ہم نکے نوح اور ابراہیکم ککو‬ ‫(پیغمبر بنا کر) بھیجا اور ان کی اولد میں پیغمبری اور کتاب (کے سلسلے) کو (وقتاً فوقتاً جاری) رکھا تو بعض تو ان میں‬ ‫سکے ہدایکت پکر ہیکں۔ اور اکثکر ان میکں سکے خارج از اطاعکت ہیکں ( ‪ )۲۶‬پھھر ان ککے پیچھھے انہی ککے قدموں پکر (اور) پیغمکبر‬ ‫ےھھھھ بیٹے عیسیٰ کو بھیجا اور ان کو انجیل عنایت کی۔ اور جن لوگوں نے ان کی پیروی‬ ‫بھیجے اور ان کے پیچھے مریم ک‬ ‫ککی ان ککے دلوں میکں شفقکت اور مہربانکی ڈال دی۔ اور لذات سکے کنارہ کشکی ککی تکو انہوں نکے خود ایکک نئی بات نکال لی ہم‬ ‫نکے ان ککو اس ککا حککم نہیکں دیکا تھھا مگکر (انہوں نکے اپنکے خیال میکں) خدا ککی خوشنودی حاصکل کرنکے ککے لئے (آپ ہی ایسکا‬ ‫کرلیا ت ھا) پھر جیسا اس کو نباہنا چاہیئے ت ھا نباہ بھی نہ سکے۔ پس جو لوگ ان میں سے ایمان لئے ان کو ہم نے ان کا اجر‬ ‫دیا اور ان میں بہت سے نافرمان ہ یں (‪ )۲۷‬مومنو! خدا سے ڈرو اور اس کے پیغمبر پر ایمان لؤ وہ تمہ یں اپنی رحمت سے‬ ‫دگنکا اجکر عطکا فرمائے گا اور تمہارے لئے روشنکی کردے گا جس میکں چلو گکے اور تکم کو بخکش دے گا۔ اور خدا بخشنکے وال‬ ‫مہربان ہے (‪( )۲۸‬یکہ باتیکں) اس لئے (بیان ککی گئی ہیکں) ککہ اہل کتاب جان لیکں ککہ وہ خدا ککے فضکل پکر کچکھ بھھی قدرت نہیکں‬ ‫رکھتے۔ اور یہ کہ فضل خدا ہی کے ہاتھ ہے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور خدا بڑے فضل کا مالک ہے (‪)۲۹‬‬

‫‪Page 225 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المجَادلة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے پیغمکبر) جکو عورت تکم سکے اپنکے شوہر ککے بارے میکں بحکث جدال کرتکی اور خدا سکے شکایکت (رنکج وملل) کرتکی تھھی۔‬ ‫خدا نے اس کی التجا سن لی اور خدا تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا۔ کچھ شک نہیں کہ خدا سنتا دیکھتا ہے (‪ )۱‬جو لوگ تم‬ ‫میں سے اپنی عورتوں کو ماں کہہ دیتے ہ یں وہ ان کی مائیں نہ یں (ہوجاتیں)۔ ان کی مائیں تو وہی ہ یں جن کے بطن سے وہ‬ ‫پیدا ہوئے۔ بے شک وہ نامعقول اور جھو ٹی بات کہتکے ہیکں اور خدا بڑا معاف کرنکے وال (اور) بخشنکے وال ہے (‪ )۲‬اور جو‬ ‫لوگ اپنکی بیویوں ککو ماں کہہ بیٹھیکں پھھر اپنکے قول سکے رجوع کرلیکں تکو (ان ککو) ہم بسکتر ہونکے سکے پہلے ایکک غلم آزاد‬ ‫کرنا (ضروری) ہے۔ (مومنو) اس (حکم) سے تم کو نصیحت کی جاتی ہے۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے خبردار‬ ‫ہے (‪ )۳‬جکس ککو غلم نکہ ملے وہ مجامعکت سکے پہلے متواتکر دو مہینکے ککے روزے (رکھھے) جکس ککو اس ککا بھھی مقدور نکہ ہوا‬ ‫(اسکے) سکاٹھ مسککینوں ککو کھانکا کھلنکا (چاہیئے)۔ یکہ (حککم) اس لئے (ہے) ککہ تکم خدا اور اسککے رسکول ککے فرمانکبردار‬ ‫ہوجاؤ۔ اور یہ خدا کی حدیں ہ یں۔ اور نہ ماننے والوں کے لئے درد دینے وال عذاب ہے (‪ )۴‬جو لوگ خدا اور اس کے رسول‬ ‫کی مخالفت کرتے ہیں وہ (اسی طرح) ذلیل کئے جائیں گے جس طرح ان سے پہلے لوگ ذلیل کئے گئے تھے اور ہم نے صاف‬ ‫اور صریح آیتیں نازل کردی ہ یں۔ جو نہ یں مانتے ان کو ذلت کا عذاب ہوگا (‪ )۵‬جس دن خدا ان سب کو جل اٹھائے گا تو‬ ‫جو کام وہ کرتے رہے ان کو جتائے گا۔ خدا کو وہ سب (کام) یاد ہ یں اور یہ ان کو بھول گئے ہ یں اور خدا ہر چیز سے واقف‬ ‫ہے (‪ )۶‬کیکا تکم کو معلوم نہ یں ککہ جکو کچھ آسکمانوں میں ہے اور جو کچھ زمیکن میں ہے خدا کو سکب معلوم ہے۔ (کسکی جگہ)‬ ‫تین (شخصوں) کا (مجمع اور) کانوں میں صلح ومشورہ نہ یں ہوتا مگر وہ ان میں چوت ھا ہوتا ہے اور نہ کہ یں پانچ کا مگر‬ ‫وہ ان میں چھٹا ہوتا ہے اور نہ اس سے کم یا زیادہ مگر وہ ان کے ساتھ ہوتا ہے خواہ وہ کہیں ہوں۔ پھر جو جو کام یہ کرتے‬ ‫رہے ہ یں قیامت کے دن وہ (ایک ایک) ان کو بتائے گا۔ بے شک خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪ )۷‬کیا تم نے ان لوگوں کو نہ یں‬ ‫دیک ھا جن کو سرگوشیاں کرنے سے منع کیا گیا ت ھا۔ پ ھر جس (کام) سے منع کیا گیا ت ھا وہی پ ھر کرنے لگے اور یہ تو گناہ‬ ‫اور ظلم اور رسکول (خدا) ککی نافرمانکی ککی سکرگوشیاں کرتکے ہیکں۔ اور جکب تمہارے پاس آتکے ہیکں تکو جکس (کلمکے) سکے خدا‬ ‫نے تم کو دعا نہیں دی اس سے تمہیں دعا دیتے ہیں۔ اور اپنے دل میں کہتے ہیں کہ (اگر یہ واقعی پیغمبر ہیں تو) جو کچھ ہم‬ ‫کہتکے ہیکں خدا ہمیکں اس ککی سکزا کیوں نہیکں دیتکا؟ (اے پیغمکبر) ان ککو دوزخ (ہی ککی سکزا) کافکی ہے۔ یکہ اسکی میکں داخکل ہوں‬ ‫گکے۔ اور وہ بری جگکہ ہے (‪ )۸‬مومنکو! جکب تکم آپکس میکں سکرگوشیاں کرنکے لگکو تکو گناہ اور زیادتکی اور پیغمکبر ککی نافرمانکی‬ ‫کی باتیں نہ کرنا بلکہ نیکوکاری اور پرہیزگاری کی باتیں کرنا۔ اور خدا سے جس کے سامنے جمع کئے جاؤ گے ڈرتے رہنا (‬ ‫‪ )۹‬کافروں کی) سرگوشیاں تو شیطان (کی حرکات) سے ہ یں (جو) اس لئے (کی جاتی ہ یں) کہ مومن (ان سے) غمناک ہوں‬ ‫مگر خدا کے حکم کے سوا ان سے انہ یں کچھ نقصان نہ یں پہ نچ سکتا۔ تو مومنو کو چاہیئے کہ خدا ہی پر بھروسہ رکھ یں (‬ ‫‪ )۱۰‬مومنو! جب تم سے کہا جائے کہ مجلس میں کھل کر بیٹھو تو کھل بیٹھا کرو۔ خدا تم کو کشادگی بخشے گا۔ اور جب‬ ‫کہا جائے کہ اُٹھ کھڑے ہو تو اُٹھ کھڑے ہوا کرو۔ جو لوگ تم میں سے ایمان لئے ہیں اور جن کو علم عطا کیا گیا ہے خدا‬ ‫ان کے درجے بلند کرے گا۔ اور خدا تمہارے سب کاموں سے واقف ہے (‪ )۱۱‬مومنو! جب تم پیغمبر کے کان میں کوئی بات‬ ‫کہو تکو بات کہنکے سکے پہلے (مسکاکین ککو) کچکھ خیرات دے دیکا کرو۔ یکہ تمہارے لئے بہت بہتکر اور پاکیزگکی ککی بات ہے۔ اور‬ ‫اگر خیرات تم کو میسر نہ آئے تو خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱۲‬کیا تم اس سےکہ پیغمبر کے کان میں کوئی بات کہنے سے‬ ‫پہلے خیرات دیکا کرو ڈر گئے؟ پھھر جکب تکم نکے (ایسکا) نکہ کیکا اور خدا نکے تمہیکں معاف کردیکا تکو نماز پڑھتکے اور زکوٰة دیتکے‬ ‫رہو اور خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے رہو۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے خبردار ہے (‪ )۱۳‬بھل‬ ‫تم نے ان لوگوں کو نہ یں دیک ھا جو ایسوں سے دوستی کرتے ہ یں جن پر خدا کا غضب ہوا۔ وہ نہ تم میں ہ یں نہ ان میں۔ اور‬ ‫جان بوجکھ ککر جھوٹھی باتوں پکر قسکمیں کھاتکے ہیکں (‪ )۱۴‬خدا نکے ان ککے لئے سکخت عذاب تیار ککر رکھھا ہے۔ یکہ جکو کچکھ‬ ‫کرتے ہیں یقیناً برا ہے ( ‪ )۱۵‬انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا اور (لوگوں کو) خدا کے راستے سے روک دیا ہے سو ان‬ ‫ککے لئے ذلت ککا عذاب ہے (‪ )۱۶‬خدا ککے (عذاب ککے) سکامنے نکہ تکو ان ککا مال ہی کچکھ کام آئے گکا اور نکہ اولد ہی (کچکھ فائدہ‬ ‫‪Page 226 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫دے گی)۔ یہ لوگ اہل دوزخ ہیں اس میں ہمیشہ (جلتے) رہیں گے (‪ )۱۷‬جس دن خدا ان سب کو جل اٹھائے گا تو جس طرح‬ ‫تمہارے سامنے قسمیں کھاتے (اسی طرح) خدا کے سامنے قسمیں کھائیں گے اور خیال کریں گے کہ (ایسا کرنے سے) کام لے‬ ‫نکلے ہ یں۔ دیک ھو یہ جھو ٹے (اور برسر غلط) ہ یں (‪ )۱۸‬شیطان نے ان کو قابو میں کرلیا ہے۔ اور خدا کی یاد ان کو بھل‬ ‫دی ہے۔ یکہ (جماعکت) شیطان ککا لشککر ہے۔ اور سکن رکھھو ککہ شیطان ککا لشککر نقصکان اٹھانکے وال ہے ( ‪ )۱۹‬جکو لوگ خدا‬ ‫اور اس ککے رسکول ککی مخالفکت کرتکے ہیکں وہ نہایکت ذلیکل ہوں گکے (‪ )۲۰‬خدا ککا حککم ناطکق ہے ککہ میکں اور میرے پیغمکبر‬ ‫ضرور غالب رہیکں گکے۔ بےشکک خدا زورآور (اور) زبردسکت ہے (‪ )۲۱‬جکو لوگ خدا پکر اور روز قیامکت پکر ایمان رکھتکے‬ ‫ہیکں تکم ان ککو خدا اور اس ککے رسکول ککے دشمنوں سکے دوسکتی کرتکے ہوئے نکہ دیکھھو گکے۔ خواہ وہ ان ککے باپ یکا بیٹھے یکا‬ ‫بھائی یا خاندان ہی کے لوگ ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں خدا نے ایمان (پتھر پر لکیر کی طرح) تحریر کردیا ہے‬ ‫اور فیکض غیبکی سکے ان ککی مدد ککی ہے۔ اور وہ ان ککو بہشتوں میکں جکن ککے تلے نہریکں بہہ رہی ہیکں داخکل کرے گکا ہمیشکہ ان‬ ‫میکں رہیکں گکے۔ خدا ان سکے خوش اور وہ خدا سکے خوش۔ یہی گروہ خدا ککا لشککر ہے۔ (اور) سکن رکھھو ککہ خدا ہی ککا لشککر‬ ‫مراد حاصل کرنے وال ہے (‪)۲۲‬‬

‫‪Page 227 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الحَشر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جو چیزیں آسمانوں میں ہیں اور جو چیزیں زمین میں ہیں (سب) خدا کی تسبیح کرتی ہیں۔ اور وہ غالب حکمت وال ہے ( ‪)۱‬‬ ‫وہی تو ہے جس نے کفار اہل کتاب کو حشر اول کے وقت ان کے گھروں سے نکال دیا۔ تمہارے خیال میں ب ھی نہ ت ھا کہ وہ‬ ‫نکل جائیں گے اور وہ لوگ یہ سمجھے ہوئے ت ھے کہ ان کے قلعے ان کو خدا (کے عذاب) سے بچا لیں گے۔ مگر خدا نے ان‬ ‫کو وہاں سے آ لیا جہاں سے ان کو گمان بھی نہ تھا۔ اور ان کے دلوں میں دہشت ڈال دی کہ اپنے گھروں کو خود اپنے ہاتھوں‬ ‫اور مومنوں ککے ہاتھوں سکے اُجاڑنکے لگکے تکو اے (بصکیرت ککی) آنکھیکں رکھنکے والو عکبرت پکڑو ( ‪ )۲‬اور اگکر خدا نکے ان‬ ‫کے بارے میں جلوطن کرنا نہ لکھ رک ھا ہوتا تو ان کو دنیکا میں ب ھی عذاب دے دیتا۔ اور آخرت میں تو ان کے لئے آگ کا‬ ‫عذاب (تیار) ہے (‪ )۳‬یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا کی مخالفت کرے‬ ‫تو خدا سخت عذاب دینے وال ہے (‪( )۴‬مومنو) کھجور کے جو درخت تم نے کاٹ ڈالے یا ان کو اپنی جڑوں پر کھڑا رہ نے‬ ‫دیا سو خدا کے حکم سے تھا اور مقصود یہ تھا کہ وہ نافرمانوں کو رسوا کرے ( ‪ )۵‬اور جو (مال) خدا نے اپنے پیغمبر کو ان‬ ‫لوگوں سے (بغیر لڑائی بھڑائی کے) دلوایا ہے اس میں تمہارا کچھ حق نہ یں کیونکہ اس کے لئے نہ تم نے گھوڑے دوڑائے نہ‬ ‫اونٹ لیکن خدا اپنے پیغمبروں کو جن پر چاہ تا ہے مسلط کردیتا ہے۔ اور خدا ہر چیز پر قادر ہے (‪ )۶‬جو مال خدا نے اپنے‬ ‫پیغمکبر ککو دیہات والوں سکے دلوایکا ہے وہ خدا ککے اور پیغمکبر ککے اور (پیغمکبر ککے) قرابکت والوں ککے اور یتیموں ککے اور‬ ‫حاجتمندوں کے اور مسافروں کے لئے ہے۔ تاکہ جو لوگ تم میں دولت مند ہ یں ان ہی کے ہاتھوں میں نہ پھرتا رہے۔ سو جو‬ ‫چیکز تکم ککو پیغمکبر دیکں وہ لے لو۔ اور جکس سکے منکع کریکں (اس سکے) باز رہو۔ اور خدا سکے ڈرتکے رہو۔ بےشکک خدا سکخت‬ ‫عذاب دینکے وال ہے (‪( )۷‬اور) ان مفلسکان تارک الوطکن ککے لئے بھھی جکو اپنکے گھروں اور مالوں سکے خارج (اور جدا) ککر‬ ‫دیئے گئے ہیں (اور) خدا کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار اور خدا اور اس کے پیغمبر کے مددگار ہیں۔ یہی لوگ‬ ‫سچے (ایماندار) ہ یں (‪ )۸‬اور (ان لوگوں کے لئے ب ھی) جو مہاجرین سے پہلے (ہجرت کے) گ ھر (یعنی مدینے) میں مقیم اور‬ ‫ایمان میں (مستقل) رہے (اور) جو لوگ ہجرت کرکے ان کے پاس آتے ہ یں ان سے محبت کرتے ہ یں اور جو کچھ ان کو مل‬ ‫اس سے اپنے دل میں کچھ خواہش (اور خلش) نہیں پاتے اور ان کو اپنی جانوں سے مقدم رکھتے ہیں خواہ ان کو خود احتیاج‬ ‫ہی ہو۔ اور جکو شخکص حرص نفکس سکے بچکا لیکا گیکا تکو ایسکے لوگ مراد پانکے والے ہیکں (‪ )۹‬اور (ان ککے لئے بھھی) جکو ان‬ ‫(مہاجرین) کے بعد آئے (اور) دعا کرتے ہ یں کہ اے پروردگار ہمارے اور ہمارے بھائیوں کے جو ہم سے پہلے ایمان لئے ہ یں‬ ‫گناہ معاف فرما اور مومنوں کی طرف سے ہمارے دل میں کینہ (وحسد) نہ پیدا ہونے دے۔ اے ہمارے پروردگار تو بڑا شفقت‬ ‫کرنے وال مہربان ہے (‪ )۱۰‬کیا تم نے ان منافقوں کو نہ یں دیک ھا جو اپنے کافر بھائیوں سے جو اہل کتاب ہ یں کہا کرتے ہ یں‬ ‫کہ اگر تم جل وطن کئے گئے تو ہم ب ھی تمہارے ساتھ نکل چلیں گے اور تمہارے بارے میں کب ھی کسی کا کہا نہ مانیں گے۔‬ ‫اور اگر تم سے جنگ ہوئی تو تمہاری مدد کریں گے۔ مگر خدا ظاہر کئے دیتا ہے کہ یہ جھوٹے ہیں (‪ )۱۱‬اگر وہ نکالے گئے‬ ‫تکو یکہ ان ککے سکاتھ نہیکں نکلیکں گکے۔ اور اگکر ان سکے جنکگ ہوئی تکو ان ککی مدد نہیکں کریکں گکے۔ اگکر مدد کریکں گکے تکو پیٹھھ‬ ‫پھیکر ککر بھاگ جائیکں گکے۔ پھھر ان ککو (کہیکں سکے بھھی) مدد نکہ ملے گکی (‪( )۱۲‬مسکلمانو!) تمہاری ہیبکت ان لوگوں ککے دلوں‬ ‫میں خدا سے ب ھی بڑھ کر ہے۔ یہ اس لئے کہ یہ سمجھ نہ یں رکھ تے (‪ )۱۳‬یہ سب جمع ہو کر ب ھی تم سے (بالمواجہہ) نہ یں لڑ‬ ‫سکیں گے مگر بستیوں کے قلعوں میں (پناہ لے کر) یا دیواروں کی اوٹ میں (مستور ہو کر) ان کا آپس میں بڑا رعب ہے۔‬ ‫تم شاید خیال کرتے ہو کہ یہ اکھٹے (اور ایک جان) ہیں مگر ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں یہ اس لئے کہ یہ بےعقل لوگ ہیں (‬ ‫‪ )۱۴‬ان کا حال ان لوگوں ککا سکا ہے جو ان سے کچھ ہی پیشتر اپنکے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ چککے ہ یں۔ اور (ابھھی) ان‬ ‫کے لئے دکھ دینے وال عذاب (تیار) ہے (‪ )۱۵‬منافقوں کی) مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا۔ جب‬ ‫وہ کافکر ہوگیکا تکو کہنکے لگکا ککہ مجھھے تجکھ سکے کچکھ سکروکار نہیکں۔ مجکھ ککو خدائے رب العالمیکن سکے ڈر لگتکا ہے (‪ )۱۶‬تکو‬ ‫دونوں کا انجام یہ ہوا کہ دونوں دوزخ میں (داخل ہوئے) ہمیشہ اس میں رہیں گے۔ اور بےانصافوں کی یہی سزا ہے ( ‪ )۱۷‬اے‬ ‫ایمان والوں! خدا سے ڈرتے رہو اور ہر شخص کو دیکھ نا چاہیئے کہ اس نے کل (یعنی فردائے قیامت) کے لئے کیا (سامان)‬ ‫‪Page 228 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫بھیجا ہے اور (ہم پھر کہتے ہیں کہ) خدا سے ڈرتے رہو بےشک خدا تمہارے سب اعمال سے خبردار ہے ( ‪ )۱۸‬اور ان لوگوں‬ ‫جیسے نہ ہونا جنہوں نے خدا کو بھل دیا تو خدا نے انہ یں ایسا کردیا کہ خود اپنے تئیں بھول گئے۔ یہ بدکردار لوگ ہ یں (‪)۱۹‬‬ ‫اہل دوزخ اور اہل بہشکت برابر نہیکں۔ اہل بہشکت تکو کامیابکی حاصکل کرنکے والے ہیکں (‪ )۲۰‬اگکر ہم یکہ قرآن کسکی پہاڑ پکر نازل‬ ‫کرتے تو تم اس کو دیکھ تے کہ خدا کے خوف سے دبا اور پھٹا جاتا ہے۔ اور یہ باتیں ہم لوگوں کے لئے بیان کرتے ہ یں تاکہ‬ ‫وہ فککر کریکں (‪ )۲۱‬وہی خدا ہے جکس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں۔ پوشیدہ اور ظاہر ککا جاننکے وال ہے وہ بڑا مہربان نہایکت‬ ‫رحکم وال ہے (‪ )۲۲‬وہی خدا ہے جکس ککے سکوا کوئی عبادت ککے لئق نہیکں۔ بادشاہ (حقیقکی) پاک ذات (ہر عیکب سکے) سکلمتی‬ ‫امکن دینکے وال نگہبان غالب زبردسکت بڑائی وال۔ خدا ان لوگوں ککے شریکک مقرر کرنکے سکے پاک ہے (‪ )۲۳‬وہی خدا (تمام‬ ‫مخلوقات ککا) خالق۔ ایجاد واختراع کرنکے وال صکورتیں بنانکے وال اس ککے سکب اچھھے سکے اچھھے نام ہیکں۔ جتنکی چیزیکں‬ ‫آسمانوں اور زمین میں ہیں سب اس کی تسبیح کرتی ہیں اور وہ غالب حکمت وال ہے (‪)۲۴‬‬

‫‪Page 229 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المُمتَحنَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫مومنککو! اگککر تککم میری راہ میکں لڑنکے اور میری خوشنودی طلب کرن کے ککے لئے (مککے س کے) نکلے ہو تککو میرے اور اپنکے‬ ‫دشمنوں کو دوست نہ بناؤ۔ تم تو ان کو دوستی کے پیغام بھیجتے ہو اور وہ (دین) حق سے جو تمہارے پاس آیا ہے منکر ہیں۔‬ ‫اور اس باعکث سکے ککہ تکم اپنکے پروردگار خدا تعالیکٰ پکر ایمان لئے ہو پیغمکبر ککو اور تکم ککو جلوطکن کرتکے ہیکں۔ تکم ان ککی‬ ‫طرف پوشیدہ پوشیدہ دوستی کے پیغام بھیجتے ہو۔ اور جو کچھ تم مخفی طور پر اور جو علیٰ العلن کرتے ہو وہ مج ھے‬ ‫معلوم ہے۔ اور جو کوئی تم میں سے ایسا کرے گا وہ سیدھے راسکتے سکے بھٹک گیا (‪ )۱‬اگر یہ کافر تم پر قدرت پالیں تو‬ ‫تمہارے دشمکن ہوجائیکں اور ایذا ککے لئے تکم پکر ہاتکھ (بھھی) چلئیکں اور زبانیکں (بھھی) اور چاہتکے ہیکں ککہ تکم کسکی طرح کافکر‬ ‫ہوجاؤ (‪ )۲‬قیامت کے دن نہ تمہارے رشتے ناتے کام آئیں گے اور نہ اولد۔ اس روز وہی تم میں فیصلہ کرے گا۔ اور جو کچھ‬ ‫تم کرتے ہو خدا اس کو دیکھ تا ہے (‪ )۳‬تمہ یں ابراہ یم اور ان کے رفقاء کی نیک چال چلنی (ضرور) ہے۔ جب انہوں نے اپنی‬ ‫قوم ک کے لوگوں س کے کہا ککہ ہم تککم س کے اور ان (بتوں) سکے جککن کککو تککم خدا ککے سککوا پوجتکے ہو بےتعلق ہیکں (اور) تمہارے‬ ‫(معبودوں ککے کبھھی) قائل نہیکں (ہوسککتے) اور جکب تکک تکم خدائے واحکد اور ایمان نکہ لؤ ہم میکں تکم میکں ہمیشکہ کھلم کھل‬ ‫ےھھھھ اپنے باپ سے یہ (ضرور) کہا کہ میں آپ کے لئے مغفرت مانگوں گا اور خدا‬ ‫عداوت اور دشمنی رہے گی۔ ہاں ابراہیم ن‬ ‫ککے سکامنے آپ ککے بارے میکں کسکی چیکز ککا کچکھ اختیار نہیکں رکھتکا۔ اے ہمارے پروردگار تجکھ ہی پکر ہمارا بھروسکہ ہے اور‬ ‫تیری ہی طرف ہم رجوع کرتے ہیں اور تیرے ہی حضور میں (ہمیں) لوٹ کر آنا ہے (‪ )۴‬اے ہمارے پروردگار ہم کو کافروں‬ ‫کے ہاتھ سے عذاب نہ دلنا اور اے پروردگار ہمارے ہمیں معاف فرما۔ بے شک تو غالب حکمت وال ہے (‪ )۵‬تم (مسلمانوں)‬ ‫کو یعنی جو کوئی خدا (کے سامنے جانے) اور روز آخرت (کے آنے) کی امید رکھ تا ہو اسے ان لوگوں کی نیک چال چلنی‬ ‫(ضرور) ہے۔ اور روگردانکی کرے تکو خدا بھھی بےپرواہ اور سکزاوار حمکد (وثنکا) ہے (‪ )۶‬عجکب نہیکں ککہ خدا تکم میکں اور ان‬ ‫لوگوں میکں جککن سکے تککم دشمنککی رکھتکے ہو دوسککتی پیدا کردے۔ اور خدا قادر ہے اور خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۷‬جککن‬ ‫لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں جنگ نہ یں کی اور نہ تم کو تمہارے گھروں سے نکال ان کے ساتھ بھلئی اور انصاف‬ ‫کا سلوک کرنکے سکے خدا تم کو منع نہ یں کرتا۔ خدا تو انصاف کرنکے والوں کو دوسکت رکھتکا ہے (‪ )۸‬خدا ان ہی لوگوں کے‬ ‫سکاتھ تکم ککو دوسکتی کرنکے سکے منکع کرتکا ہے جنہوں نکے تکم سکے دیکن ککے بارے میکں لڑائی ککی اور تکم ککو تمہارے گھروں سکے‬ ‫نکال اور تمہارے نکالنے میں اوروں کی مدد کی۔ تو جو لوگ ایسوں سے دوستی کریں گے وہی ظالم ہ یں (‪ )۹‬مومنو! جب‬ ‫تمہارے پاس مومن عورتیں وطن چھوڑ کر آئیں تو ان کی آزمائش کرلو۔ (اور) خدا تو ان کے ایمان کو خوب جانتا ہے۔ سو‬ ‫اگر تم کو معلوم ہو کہ مومن ہیں تو ان کو کفار کے پاس واپس نہ بھیجو۔ کہ نہ یہ ان کو حلل ہیں اور نہ وہ ان کو جائز۔ اور‬ ‫جو کچھ انہوں نے (ان پر) خرچ کیا ہو وہ ان کو دے دو۔ اور تم پر کچھ گناہ نہیں کہ ان عورتوں کو مہر دے کر ان سے نکاح‬ ‫کرلو اور کافر عورتوں کی ناموس کو قبضے میں نہ رکھو (یعنی کفار کو واپس دے دو) اور جو کچھ تم نے ان پر خرچ کیا‬ ‫ہو تم ان سے طلب کرلو اور جو کچھ انہوں نے (اپنی عورتوں پر) خرچ کیا ہو وہ تم سے طلب کرلیں۔ یہ خدا کا حکم ہے جو‬ ‫تم میں فیصلہ کئے دیتا ہے اور خدا جاننے وال حکمت وال ہے (‪ )۱۰‬اور اگر تمہاری عورتوں میں سے کوئی عورت تمہارے‬ ‫ہاتھ سے نکل کر کافروں کے پاس چلی جائے (اور اس کا مہر وصول نہ ہوا ہو) پھر تم ان سے جنگ کرو (اور ان سے تم کو‬ ‫غنیمت ہاتھ لگے) تو جن کی عورتیں چلی گئی ہیں ان کو (اس مال میں سے) اتنا دے دو جتنا انہوں نے خرچ کیا تھا اور خدا‬ ‫سے جس پر تم ایمان لئے ہو ڈرو (‪ )۱۱‬اے پیغمبر! جب تمہارے پاس مومن عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کو آئیں کہ خدا‬ ‫کے ساتھ نہ شرک کریں گکی نکہ چوری کریں گکی نکہ بدکاری کریکں گی نہ اپنی اولد کو قتکل کریکں گی نہ اپنکے ہاتکھ پاؤں میں‬ ‫کوئی بہتان باندھ لئیں گی اور نہ نیک کاموں میں تمہاری نافرمانی کریں گی تو ان سے بیعت لے لو اور ان کے لئے خدا سے‬ ‫بخشکش مانگکو۔ بےشکک خدا بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۲‬مومنکو! ان لوگوں سکے جکن پکر خدا غصکے ہوا ہے دوسکتی نکہ کرو‬ ‫(کیونکہ) جس طرح کافروں کو مردوں (کے جی اُٹھ نے) کی امید نہ یں اسی طرح ان لوگوں کو ب ھی آخرت (کے آنے) کی‬ ‫امید نہیں (‪)۱۳‬‬ ‫‪Page 230 of 281‬‬

Qura’an Al-Kareem (Urdu)

Page 231 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الصّف‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جو چیکز آسمانوں میں ہے اور زمین میں ہے سب خدا کی تنزیہ کرتی ہے اور وہ غالب حکمت وال ہے (‪ )۱‬مومنو! تم ایسکی‬ ‫باتیکں کیوں کہا کرتکے ہو جکو کیکا نہیکں کرتکے (‪ )۲‬خدا اس بات سکے سکخت بیزار ہے ککہ ایسکی بات کہو جکو کرو نہیکں (‪ )۳‬جکو‬ ‫لوگ خدا کی راہ میں (ایسے طور پر) پرے جما کر لڑ تے کہ گویا سیسہ پلئی دیوار ہ یں وہ بے شک محبوب کردگار ہ یں (‪)۴‬‬ ‫اور وہ وقت یاد کرنے کے لئق ہے جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اے قوم! تم مجھے کیوں ایذا دیتے ہو حالنکہ تم جانتے‬ ‫ہو کہ میں تمہارے پاس خدا کا بھیجا ہوا آیا ہوں۔ تو جب ان لوگوں نے کج روی کی خدا نے بھی ان کے دل ٹیڑھے کردیئے۔‬ ‫ےھھھھ بیٹھے عیسکیٰ نکے کہا ککے اے بنکی‬ ‫اور خدا نافرمانوں ککو ہدایکت نہیکں دیتکا (‪ )۵‬اور (وہ وقکت بھھی یاد کرو) جکب مریمک کک‬ ‫اسرائیل میں تمہارے پاس خدا کا بھیجا ہوا آیا ہوں (اور) جو (کتاب) مجھ سے پہلے آچکی ہے (یعنی) تورات اس کی تصدیق‬ ‫کرتا ہوں اور ایک پیغمبر جو میرے بعد آئیں گے جن کا نام احمدﷺ ہوگا ان کی بشارت سناتا ہوں۔ (پ ھر) جب وہ ان لوگوں‬ ‫کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تو کہ نے لگے کہ یہ تو صریح جادو ہے (‪ )۶‬اور اس سے ظالم کون کہ بلیا تو جائے اسلم‬ ‫ککی طرف اور وہ خدا پکر جھوٹ بہتان باندھھے۔ اور خدا ظالم لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیکا کرتکا (‪ )۷‬یکہ چاہتکے ہیکں ککہ خدا ککے‬ ‫(چراغ) ککی روشنکی ککو منکہ سکے (پھونکک مار ککر) بجھھا دیکں۔ حالنککہ خدا اپنکی روشنکی ککو پورا کرککے رہے گکا خواہ کافکر‬ ‫ناخوش ہی ہوں (‪ )۸‬وہی تو ہے جس نے اپنے پیغمبر کو ہدایت اور دین حق دے کر بھیجا تاکہ اسے اور سب دینوں پر غالب‬ ‫کرے خواہ مشرکوں کو برا ہی لگے (‪ )۹‬مومنو! میں تم کو ایسکی تجارت بتاؤں جو تمہ یں عذاب الیم سے مخلصی دے (‪)۱۰‬‬ ‫(وہ یہ کہ) خدا پر اور اس کے رسولﷺ پر ایمان لؤ اور خدا کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرو۔ اگر سمجھو تو یہ‬ ‫تمہارے حکق میکں بہتکر ہے (‪ )۱۱‬وہ تمہارے گناہ بخکش دے گکا اور تکم ککو باغہائے جنکت میکں جکن میکں نہریکں بہہ رہیکں ہیکں اور‬ ‫پاکیزہ مکانات میں جو بہ شت ہائے جاودانی میں (تیار) ہ یں داخل کرے گا۔ یہ بڑی کامیابی ہے (‪ )۱۲‬اور ایک اور چیز جس‬ ‫کو تم بہت چاہ تے ہو (یعنی تمہ یں) خدا کی طرف سے مدد (نصیب ہوگی) اور فتح عنقریب ہوگی اور مومنوں کو (اس کی)‬ ‫خوشخبری سنا دو (‪ )۱۳‬مومنو! خدا کے مددگار بن جاؤ جیسے عیسیٰ ابن مریم نے حواریوں سے کہا کہ بھل کون ہ یں جو‬ ‫خدا ککی طرف (بلنکے میکں) میرے مددگار ہوں۔ حواریوں نکے کہا ککہ ہم خدا ککے مددگار ہیکں۔ تکو بنکی اسکرائیل میکں سکے ایکک‬ ‫گروہ تو ایمان لے آیا اور ایک گروہ کافر رہا۔ آخر المر ہم نے ایمان لنے والوں کو ان کے دشمنوں کے مقابلے میں مدد دی‬ ‫اور وہ غالب ہوگئے (‪)۱۴‬‬

‫‪Page 232 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫جمُعَة‬ ‫سورة ال ُ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جکو چیکز آسکمانوں میکں ہے اور جکو چیکز زمیکن میکں ہے سکب خدا ککی تسکبیح کرتکی ہے جکو بادشاہ حقیقکی پاک ذات زبردسکت‬ ‫حکمکت وال ہے (‪ )۱‬وہی تکو ہے جکس نکے ان پڑھوں میکں ان ہی میکں سکے (محمدﷺ) ککو پیغمکبر (بنکا ککر) بھیجکا جکو ان ککے‬ ‫سامنے اس ککی آیتیکں پڑھتکے اور ان کو پاک کرتکے اور (خدا کی) کتاب اور دانائی سکھاتے ہیکں۔ اور اس ے پہلے تو یکہ لوگ‬ ‫صکریح گمراہی میکں تھھے (‪ )۲‬اور ان میکں سکے اور لوگوں ککی طرف بھھی (ان ککو بھیجکا ہے) جکو ابھھی ان (مسکلمانوں سکے)‬ ‫نہیکں ملے۔ اور وہ غالب حکمکت وال ہے (‪ )۳‬یکہ خدا ککا فضکل ہے جسکے چاہتکا ہے عطکا کرتکا ہے۔ اور خدا بڑے فضکل ککا مالک‬ ‫ہے (‪ )۴‬جن لوگوں (کے سر) پر تورات لدوائی گئی پ ھر انہوں نے اس (کے بار تعمیل) کو نہ اٹھایا ان کی مثال گد ھے کی‬ ‫سی ہے جن پر بڑی بڑی کتابیں لدی ہوں۔ جو لوگ خدا کی آیتوں کی تکذیب کرتے ہ یں ان کی مثال بری ہے۔ اور خدا ظالم‬ ‫لوگوں ککو ہدایکت نہیکں دیتکا (‪ )۵‬کہہ دو ککہ اے یہود اگکر تکم ککو دعویکٰ ہو ککہ تکم ہی خدا ککے دوسکت ہو اور لوگ نہیکں تکو اگکر تکم‬ ‫سکچے ہو تکو (ذرا) موت ککی آرزو تکو کرو (‪ )۶‬اور یکہ ان (اعمال) ککے سکبب جکو کرچککے ہیکں ہرگکز اس ککی آرزو نہیکں کریکں‬ ‫گکے۔ اور خدا ظالموں سکے خوب واقکف ہے (‪ )۷‬کہہ دو ککہ موت جکس سکے تکم گریکز کرتکے ہو وہ تکو تمہارے سکامنے آ ککر رہے‬ ‫گی۔ پھر تم پوشیدہ اور ظاہر کے جاننے والے (خدا) کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر جو کچھ تم کرتے رہے ہو وہ سب تمہیں‬ ‫بتائے گکا (‪ )۸‬مومنکو! جکب جمعکے ککے دن نماز ککے لئے اذان دی جائے تکو خدا ککی یاد (یعنکی نماز) ککے لئے جلدی کرو اور‬ ‫(خریدو) فروخت ترک کردو۔ اگر سمجھو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے (‪ )۹‬پھر جب نماز ہوچکے تو اپنی اپنی راہ لو اور‬ ‫خدا ککا فضکل تلش کرو اور خدا ککو بہت بہت یاد کرتکے رہو تاککہ نجات پاؤ (‪ )۱۰‬اور جکب یکہ لوگ سکودا بکتکا یکا تماشکا ہوتکا‬ ‫دیکھتکے ہیکں تکو ادھھر بھاگ جاتکے ہیکں اور تمہیکں (کھڑے ککا) کھڑا چھوڑ جاتکے ہیکں۔ کہہ دو ککہ جکو چیکز خدا ککے ہاں ہے وہ‬ ‫تماشے اور سودے سے کہیں بہتر ہے اور خدا سب سے بہتر رزق دینے وال ہے (‪)۱۱‬‬

‫‪Page 233 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المنَافِقون‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمدﷺ) جب منافق لوگ تمہارے پاس آتے ہ یں تو (از راہ نفاق) کہ تے ہ یں کہ ہم اقرار کرتے ہ یں کہ آپ بے شک خدا کے‬ ‫پیغمبر ہیں اور خدا جانتا ہے کہ درحقیقت تم اس کے پیغمبر ہو لیکن خدا ظاہر کئے دیتا ہے کہ منافق (دل سے اعتقاد نہ رکھنے‬ ‫ککے لحاظ سکے) جھوٹھے ہیکں (‪ )۱‬انہوں نکے اپنکی قسکموں ککو ڈھال بنکا رکھھا ہے اور ان ککے ذریعکے سکے (لوگوں ککو) راہ خدا‬ ‫سکے روک رہے ہیکں۔ کچکھ شکک نہیکں ککہ جکو کام یکہ کرتکے ہیکں برے ہیکں (‪ )۲‬یکہ اس لئے ککہ یکہ (پہلے تکو) ایمان لئے پھھر کافکر‬ ‫ہوگئے تو ان کے دلوں پر مہر لگادی گئی۔ سو اب یہ سمجھتے ہی نہیں (‪ )۳‬اور جب تم ان (کے تناسب اعضا) کو دیکھتے ہو‬ ‫تو ان کے جسم تمہیں (کیا ہی) اچھے معلوم ہوتے ہیں۔ اور جب وہ گفتگو کرتے ہیں تو تم ان کی تقریر کو توجہ سے سنتے ہو‬ ‫(مگکر فہم وادراک سکے خالی) گویکا لکڑیاں ہیکں جککو دیواروں سکے لگائی گئی ہیکں۔ (بزدل ایسکے ککہ) ہر زور کککی آواز ککو‬ ‫سکمجھیں (ککہ) ان پکر بل آئی۔ یکہ (تمہارے) دشمکن ہیکں ان سکے بےخوف نکہ رہنکا۔ خدا ان ککو ہلک کرے۔ یکہ کہاں بہککے پھرتکے‬ ‫ہ یں (‪ )۴‬اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ رسول خدا تمہارے لئے مغفرت مانگیں تو سر ہل دیتے ہ یں اور تم ان کو دیک ھو کہ‬ ‫تکبر کرتے ہوئے منہ پھ یر لیتے ہیں (‪ )۵‬تم ان کے لئے مغفرت مانگو یا نہ مانگو ان کے حق میں برابر ہے۔ خدا ان کو ہرگز‬ ‫نکہ بخشکے گکا۔ بےشکک خدا نافرمانوں ککو ہدایکت نہیکں دیکا کرتکا (‪ )۶‬یہی ہیکں جکو کہتکے ہیکں ککہ جکو لوگ رسکول خدا ککے پاس‬ ‫(رہتے) ہیں ان پر (کچھ) خرچ نہ کرو۔ یہاں تک کہ یہ (خود بخود) بھاگ جائیں۔ حالنکہ آسمانوں اور زمین کے خزانے خدا‬ ‫ہی کہ ہ یں لیکن منافق نہ یں سمجھتے (‪ )۷‬کہ تے ہ یں کہ اگر ہم لوٹ کر مدینے پہنچے تو عزت والے ذلیل لوگوں کو وہاں سے‬ ‫نکال باہر کریں گے۔ حالنکہ عزت خدا کی ہے اور اس کے رسول کی اور مومنوں کی لیکن منافق نہ یں جانتے ( ‪ )۸‬مومنو!‬ ‫تمہارا مال اور اولد تکم ککو خدا ککی یاد سکے غافکل نکہ کردے۔ اور جکو ایسکا کرے گکا تکو وہ لوگ خسکارہ اٹھانکے والے ہیکں ( ‪)۹‬‬ ‫اور جو (مال) ہم نے تم کو دیا ہے اس میں سے اس (وقت) سے پیشتر خرچ کرلو کہ تم میں سے کسی کی موت آجائے تو (اس‬ ‫وقکت) کہنکے لگکے ککہ اے میرے پروردگار تکو نکے مجھھے تھوڑی سکی اور مہلت کیوں نکہ دی تاککہ میکں خیرات کرلیتکا اور نیکک‬ ‫لوگوں میں داخل ہوجاتا (‪ )۱۰‬اور جب کسی کی موت آجاتی ہے تو خدا اس کو ہرگز مہلت نہ یں دیتا اور جو کچھ تم کرتے‬ ‫ہو خدا اس سے خبردار ہے (‪)۱۱‬‬

‫‪Page 234 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة التّغابُن‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جو چیکز آسکمانوں میکں ہے اور جو چیکز زمیکن میکں ہے (سکب) خدا ککی تسکبیح کرتکی ہے۔ اسکی ککی سکچی بادشاہی ہے اور اسکی‬ ‫ککی تعریکف (لمتناہی) ہے اور وہ ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۱‬وہی تکو ہے جکس نکے تکم ککو پیدا کیکا پھھر کوئی تکم میکں کافکر ہے اور‬ ‫کوئی مومن۔ اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو دیکھتا ہے (‪ )۲‬اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی برحکمت پیدا کیا اور‬ ‫اسی نے تمہاری صورتیں بنائیں اور صورتیں بھی پاکیزہ بنائیں۔ اور اسی کی طرف (تمہیں) لوٹ کر جانا ہے (‪ )۳‬جو کچھ‬ ‫آسمانوں اور زمین میں ہے وہ سب جانتا ہے اور جو کچھ تم چھپا کر کرتے ہو اور جو کھلم کھل کرتے ہو اس سے بھی آگاہ‬ ‫ہے۔ اور خدا دل کے بھیدوں سے واقف ہے (‪ )۴‬کیا تم کو ان لوگوں کے حال کی خبر نہیں پہنچی جو پہلے کافر ہوئے تھے تو‬ ‫انہوں نے اپنے کاموں کی سزا کا مزہ چکھ لیا اور (اب ھی) دکھ دینے وال عذاب (اور) ہونا ہے (‪ )۵‬یہ اس لئے کہ ان کے پاس‬ ‫پیغمبر کھلی نشانیاں لے کر آئے تو یہ کہ تے کہ کیا آدمی ہمارے ہادی بنتے ہ یں؟ تو انہوں نے (ان کو) نہ مانا اور منہ پھ یر لیا‬ ‫اور خدا نے ب ھی بےپروائی کی۔ اور خدا بےپروا (اور) سزاوار حمد (وثنا) ہے (‪ )۶‬جو لوگ کافر ہ یں ان کا اعتقاد ہے کہ وہ‬ ‫(دوبارہ) ہرگز نہ یں اٹھائے جائیں گے۔ کہہ دو کہ ہاں ہاں میرے پروردگار کی قسم تم ضرور اٹھائے جاؤ گے پ ھر جو کام‬ ‫تکم کرتکے رہے ہو وہ تمہیکں بتائے جائیکں گکے اور یکہ (بات) خدا ککو آسکان ہے ( ‪ )۷‬تکو خدا پکر اور اس ککے رسکول پکر اور نور‬ ‫(قرآن) پکر جکو ہم نکے نازل فرمایکا ہے ایمان لؤ۔ اور خدا تمہارے سکب اعمال سکے خکبردار ہے (‪ )۸‬جکس دن وہ تکم ککو اکھٹھا‬ ‫ہونے (یعنی قیامت) کے دن اکھٹا کرے گا وہ نقصان اٹھانے کا دن ہے۔ اور جو شخص خدا پر ایمان لئے اور نیک عمل‬ ‫کرے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کردے گا اور باغہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے گا۔ ہمیشہ‬ ‫ان میکں رہیکں گکے۔ یکہ بڑی کامیابکی ہے (‪ )۹‬اور جنہوں نکے کفکر کیکا اور ہماری آیتوں ککو جھٹلیکا وہی اہل ذوزخ ہیکں۔ ہمیشکہ‬ ‫اس میں رہیں گے۔ اور وہ بری جگہ ہے (‪ )۱۰‬کوئی مصیبت نازل نہیں ہوتی مگر خدا کے حکم سے۔ اور جو شخص خدا پر‬ ‫ایمان لتکا ہے وہ اس ککے دل ککو ہدایکت دیتکا ہے۔ اور خدا ہر چیکز سکے باخکبر ہے (‪ )۱۱‬اور خدا ککی اطاعکت کرو اور اس ککے‬ ‫رسول کی اطاعت کرو۔ اگر تم منہ پھیر لو گے تو ہمارے پیغمبر کے ذمے تو صرف پیغام کا کھول کھول کر پہنچا دینا ہے (‬ ‫‪ )۱۲‬خدا (جو معبود برحق ہے اس) کے سوا کوئی عبادت کے لئق نہ یں تو مومنوں کو چاہیئے کہ خدا ہی پر بھروسا رکھ یں‬ ‫(‪ )۱۳‬مومنکو! تمہاری عورتیکں اور اولد میکں سکے بعکض تمہارے دشمکن (بھھی) ہیکں سکو ان سکے بچتکے رہو۔ اور اگکر معاف‬ ‫کردو اور درگزر کرو اور بخکش دو تکو خدا بھھی بخشنکے وال مہربان ہے (‪ )۱۴‬تمہارا مال اور تمہاری اولد تکو آزمائش ہے۔‬ ‫اور خدا کککے ہاں بڑا اجککر ہے (‪ )۱۵‬سککو جہاں تککک ہوسکککے خدا سککے ڈرو اور (اس کککے احکام کککو) سککنو اور (اس کککے)‬ ‫فرمانبردار رہو اور (اس کی راہ میں) خرچ کرو (یہ) تمہارے حق میں بہ تر ہے۔ اور جو شخص طبعیت کے بخل سے بچایا‬ ‫گیا تو ایسے ہی لوگ راہ پانے والے ہیں (‪ )۱۶‬اگر تم خدا کو (اخلص اور نیت) نیک (سے) قرض دو گے تو وہ تم کو اس کا‬ ‫دوچند دے گا اور تمہارے گناہ ب ھی معاف کردے گا۔ اور خدا قدر شناس اور بردبار ہے (‪ )۱۷‬پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے وال‬ ‫غالب اور حکمت وال ہے (‪)۱۸‬‬

‫‪Page 235 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الطّلق‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے پیغمکبر (مسکلمانوں سکے کہہ دو ککہ) جکب تکم عورتوں ککو طلق دینکے لگکو تکو عدت ککے شروع میکں طلق دو اور عدت ککا‬ ‫شمار رک ھو۔ اور خدا سے جو تمہارا پروردگار ہے ڈرو۔ (نہ تو تم ہی) ان کو (ایام عدت میں) ان کے گھروں سے نکالو اور‬ ‫نہ وہ (خود ہی) نکلیں۔ ہاں اگر وہ صریح بےحیائی کریں (تو نکال دینا چاہیئے) اور یہ خدا کی حدیں ہیں۔ جو خدا کی حدوں‬ ‫سے تجاوز کرے گا وہ اپنے آپ پر ظلم کرے گا۔ (اے طلق دینے والے) تج ھے کیا معلوم شاید خدا اس کے بعد کوئی (رجعت‬ ‫ککی) سکبیل پیدا کردے (‪ )۱‬پھھر جکب وہ اپنکی میعاد (یعنکی انقضائے عدت) ککے قریکب پہنکچ جائیکں تکو یکا تکو ان ککو اچھھی طرح‬ ‫(زوجیت میں) رہ نے دو یا اچ ھی طرح سے علیحدہ کردو اور اپنے میں سے دو منصف مردوں کو گواہ کرلو اور (گواہ ہو!)‬ ‫خدا ککے لئے درسکت گواہی دینکا۔ ان باتوں سکے اس شخکص ککو نصکیحت ککی جاتکی ہے جکو خدا پکر اور روز آخرت پکر ایمان‬ ‫رکھتا ہے۔ اور جو کوئی خدا سے ڈرے گا وہ اس کے لئے (رنج ومحن سے) مخلصی (کی صورت) پیدا کرے گا (‪ )۲‬اور اس‬ ‫ککو ایسکی جگکہ سکے رزق دے گکا جہاں سکے (وہم و) گمان بھھی نکہ ہو۔ اور جکو خدا پکر بھروسکہ رکھھے گکا تکو وہ اس ککو کفایکت‬ ‫کرے گکا۔ خدا اپنکے کام ککو (جکو وہ کرنکا چاہتکا ہے) پورا کردیتکا ہے۔ خدا نکے ہر چیکز ککا اندازہ مقرر ککر رکھھا ہے (‪ )۳‬اور‬ ‫تمہاری (مطلقہ) عورتیں جو حیض سے ناامید ہوچکی ہوں اگر تم کو (ان کی عدت کے بارے میں) شبہ ہو تو ان کی عدت تین‬ ‫مہینکے ہے اور جکن ککو ابھھی حیکض نہیکں آنکے لگکا (ان ککی عدت بھھی یہی ہے) اور حمکل والی عورتوں ککی عدت وضکع حمکل‬ ‫(یعنی بچّہ جننے) تک ہے۔ اور جو خدا سے ڈرے گا خدا اس کے کام میں سہولت پیدا کردے گا (‪ )۴‬یہ خدا کے حکم ہ یں جو‬ ‫خدا نے تم پر نازل کئے ہیں۔ اور جو خدا سے ڈرے گا وہ اس سے اس کے گناہ دور کر دے گا اور اسے اجر عظیم بخشے گا (‬ ‫‪( )۵‬مطلقکہ) عورتوں ککو (ایام عدت میکں) اپنکے مقدور ککے مطابکق وہیکں رکھھو جہاں خود رہتکے ہو اور ان ککو تنکگ کرنکے ککے‬ ‫لئے تکلیف نہ دو اور اگر حمل سے ہوں تو بچّہ جننے تک ان کا خرچ دیتے رہو۔ پھر اگر وہ بچّے کو تمہارے کہنے سے دودھ‬ ‫پلئیکں تکو ان ککو ان ککی اجرت دو۔ اور (بچّے ککے بارے میکں) پسکندیدہ طریکق سکے مواقفکت رکھھو۔ اور اگکر باہم ضکد (اور‬ ‫نااتفاقی) کرو گے تو (بچّے کو) اس کے (باپ کے) کہنے سے کوئی اور عورت دودھ پلئے گی ( ‪ )۶‬صاحب وسعت کو اپنی‬ ‫وسکعت ککے مطابکق خرچ کرنکا چاہیئے۔ اور جکس ککے رزق میکں تنگکی ہو وہ جتنکا خدا نکے اس ککو دیکا ہے اس ککے موافکق خرچ‬ ‫کرے۔ خدا کسی کو تکلیف نہ یں دیتا مگر اسی کے مطابق جو اس کو دیا ہے۔ اور خدا عنقریب تنگی کے بعد کشائش بخشے‬ ‫گکا (‪ )۷‬اور بہت سکی بسکتیوں (ککے رہنکے والوں)نکے اپنکے پروردگار اور اس ککے پیغمکبروں ککے احکام سکے سکرکشی ککی تکو ہم‬ ‫نے ان کو سخت حساب میں پکڑ لیا اور ان پر (ایسا) عذاب نازل کیا جو نہ دیک ھا ت ھا نہ سنا (‪ )۸‬سو انہوں نے اپنے کاموں‬ ‫ککی سکزا ککا مزہ چککھ لیکا اور ان ککا انجام نقصکان ہی تکو تھھا (‪ )۹‬خدا نکے ان ککے لئے سکخت عذاب تیار ککر رکھھا ہے۔ تکو اے‬ ‫ارباب دانکش جکو ایمان لئے ہو خدا سکے ڈرو۔ خدا نکے تمہارے پاس نصکیحت (ککی کتاب) بھیجکی ہے (‪( )۱۰‬اور اپنکے) پیغمکبر‬ ‫(بھی بھیجے ہیں) جو تمہارے سامنے خدا کی واضح المطالب آیتیں پڑھتے ہیں تاکہ جو لوگ ایمان لئے اور عمل نیک کرتے‬ ‫رہے ہیکں ان ککو اندھیرے سکے نکال ککر روشنکی میکں لے آئیکں اور جکو شخکص ایمان لئے گکا اور عمکل نیکک کرے گکا ان ککو‬ ‫باغہائے بہشت میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہیں ہیں ابد الآباد ان میں رہیں گے۔ خدا نے ان کو خوب رزق دیا‬ ‫ہے (‪ )۱۱‬خدا ہی تو ہے جس نے سات آسمان پیدا کئے اور ایسی ہی زمینیں۔ ان میں (خدا کے) حکم اُترتے رہ تے ہ یں تاکہ تم‬ ‫لوگ جان لو کہ خدا چیز پر قادر ہے۔ اور یہ کہ خدا اپنے علم سے ہر چیز پر احاطہ کئے ہوئے ہے (‪)۱۲‬‬

‫‪Page 236 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة التّحْریم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے پیغمکبر جکو چیکز خدا نکے تمہارے لئے جائز ککی ہے تکم اس سکے کنارہ کشکی کیوں کرتکے ہو؟ (کیکا اس سکے) اپنکی بیویوں ککی‬ ‫خوشنودی چاہتے ہو؟ اور خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪ )۱‬خدا نے تم لوگوں کے لئے تمہاری قسموں کا کفارہ مقرر کردیا ہے۔‬ ‫اور خدا ہی تمہارا کارسکاز ہے۔ اور وہ دانکا (اور) حکمکت وال ہے (‪ )۲‬اور (یاد کرو) جکب پیغمکبر نکے اپنکی ایکک بکی بکی سکے‬ ‫ایک بھ ید کی بات کہی تو (اس نے دوسری کو بتا دی)۔ جب اس نے اس کو افشاء کیا اور خدا نے اس (حال) سے پیغمبر کو‬ ‫آگاہ کردیا تو پیغمبر نے ان (بی بی کو وہ بات) کچھ تو بتائی اور کچھ نہ بتائی۔ تو جب وہ ان کو جتائی تو پوچھنے لگیں کہ‬ ‫آپ کو کس نے بتایا؟ انہوں نے کہا کہ مج ھے اس نے بتایا ہے جو جاننے وال خبردار ہے (‪ )۳‬اگر تم دونوں خدا کے آگے توبہ‬ ‫کرو (تو بہتر ہے کیونکہ) تمہارے دل کج ہوگئے ہیں۔ اور اگر پیغمبر (کی ایذا) پر باہم اعانت کرو گی تو خدا اور جبریل اور‬ ‫نیکک کردار مسکلمان ان ککے حامکی (اور دوسکتدار) ہیکں۔ اور ان ککے علوہ (اور) فرشتکے بھھی مددگار ہیکں (‪ )۴‬اگکر پیغمکبر تکم‬ ‫ککو طلق دے دیکں تکو عجکب نہیکں ککہ ان ککا پروردگار تمہارے بدلے ان ککو تکم سکے بہتکر بیبیاں دے دے۔ مسکلمان‪ ،‬صکاحب ایمان‬ ‫فرمانبردار توبہ کرنے والیاں عبادت گذار روزہ رکھ نے والیاں بن شوہر اور کنواریاں (‪ )۵‬مومنو! اپنکے آپ کو اور اپنکے اہل‬ ‫عیال کو آتش (جہنکم) سے بچاؤ جس کا ایند ھن آدمی اور پت ھر ہ یں اور جس پر تند خو اور سخت مزاج فرشتے (مقرر) ہ یں‬ ‫جکو ارشاد خدا ان ککو فرماتکا ہے اس ککی نافرمانکی نہیکں کرتکے اور جکو حککم ان ککو ملتکا ہے اسکے بجکا لتکے ہیکں (‪ )۶‬کافرو! آج‬ ‫بہانے مت بناؤ۔ جو عمل تم کیا کرتے ہو ان ہی کا تم کو بدلہ دیا جائے گا ( ‪ )۷‬مومنو! خدا کے آگے صاف دل سے توبہ کرو۔‬ ‫امید ہے کہ وہ تمہارے گناہ تم سے دور کر دے گا اور تم کو باغہائے بہ شت میں جن کے نیچکے نہریں بہہ رہی ہ یں داخل کرے‬ ‫گکا۔ اس دن پیغمکبر ککو اور ان لوگوں ککو جکو ان ککے سکاتھ ایمان لئے ہیکں رسکوا نہیکں کرے گکا (بلککہ) ان ککا نور ایمان ان ککے‬ ‫آگے اور داہنی طرف (روشنی کرتا ہوا) چل رہا ہوگا۔ اور وہ خدا سے التجا کریں گے کہ اے پروردگار ہمارا نور ہمارے لئے‬ ‫پورا ککر اور ہمیکں معاف کرنکا۔ بےشکک خدا ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۸‬اے پیغمکبر! کافروں اور منافقوں سکے لڑو اور ان پکر‬ ‫سکککختی کرو۔ ان ککککا ٹھکانکککا دوزخ ہے۔ اور وہ بہت بری جگکککہ ہے (‪ )۹‬خدا نکککے کافروں ککککے لئے نوحککک ککککی بیوی اور‬ ‫لوط کی بیوی کی مثال بیان فرمائی ہے۔ دونوں ہمارے دو نیک بندوں کے گھر میں تھیں اور دونوں نے ان کی خیانت کی‬ ‫تو وہ خدا کے مقابلے میں اور ان عورتوں کے کچھ بھی کام نہ آئے اور ان کو حکم دیا گیا کہ اور داخل ہونے والوں کے ساتھ‬ ‫تکم بھھی دوزخ میکں داخکل ہو جاؤ (‪ )۱۰‬اور مومنوں ککے لئے (ایکک) مثال (تکو) فرعون ککی بیوی ککی بیان فرمائی ککہ اس نکے‬ ‫خدا سے التجا کی کہ اے میرے پروردگار میرے لئے بہشت میں اپنے پاس ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے اعمال‬ ‫(زشکت مآل) سکے نجات بخکش اور ظالم لوگوں ککے ہاتکھ سکے مجکھ ککو مخلصکی عطکا فرمکا (‪ )۱۱‬اور (دوسکری) عمران ککی‬ ‫ہھھھھوں نے اپنی شرمگاہ کو محفوظ رک ھا تو ہم نے اس میں اپنی روح پھونک دی اور اپنے پروردگار کے‬ ‫بی ٹی مریم کی جن‬ ‫کلم اور اس کی کتابوں کو برحق سمجھتی تھیں اور فرمانبرداروں میں سے تھیں (‪)۱۲‬‬

‫‪Page 237 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المُلک‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫وہ (خدا) جکس ککے ہاتکھ میکں بادشاہی ہے بڑی برککت وال ہے۔ اور وہ ہر چیکز پکر قادر ہے (‪ )۱‬اسکی نکے موت اور زندگکی ککو‬ ‫پیدا کیکا تاککہ تمہاری آزمائش کرے ککہ تکم میکں کون اچھھے عمکل کرتکا ہے۔ اور وہ زبردسکت (اور) بخشنکے وال ہے (‪ )۲‬اس نکے‬ ‫سات آسمان اوپر تلے بنائے۔ (اے دیکھ نے والے) کیا تو (خدا) رحمٰن کی آفرنیش میں کچھ نقص دیکھ تا ہے؟ ذرا آنکھ اٹھا‬ ‫ککر دیککھ بھل تجکھ ککو (آسکمان میکں) کوئی شکاف نظکر آتکا ہے؟ (‪ )۳‬پھھر دو بارہ (سکہ بارہ) نظکر ککر‪ ،‬تکو نظکر (ہر بار) تیرے‬ ‫پاس ناکام اور تھھک ککر لوٹ آئے گکی (‪ )۴‬اور ہم نکے قریکب ککے آسکمان ککو (تاروں ککے) چراغوں سکے زینکت دی۔ اور ان ککو‬ ‫شیطان ککے مارنکے ککا آلہ بنایکا اور ان ککے لئے دہکتکی آگ ککا عذاب تیار ککر رکھھا ہے (‪ )۵‬اور جکن لوگوں نکے اپنکے پروردگار‬ ‫سکے انکار کیکا ان ککے لئے جہنکم ککا عذاب ہے۔ اور وہ برا ٹھکانکہ ہے (‪ )۶‬جکب وہ اس میکں ڈالے جائیکں گکے تکو اس ککا چیخنکا‬ ‫چلنکا سکنیں گکے اور وہ جوش مار رہی ہوگکی (‪ )۷‬گویکا مارے جوش ککے پھھٹ پڑے گکی۔ جکب اس میکں ان ککی کوئی جماعکت‬ ‫ڈالی جائے گی تو دوزخ کے داروغہ ان سے پوچھیں گے کہ تمہارے پاس کوئی ہدایت کرنے وال نہیں آیا تھا؟ (‪ )۸‬وہ کہیں گے‬ ‫کیوں نہیں ضرور ہدایت کرنے وال آیا تھا لیکن ہم نے اس کو جھٹل دیا اور کہا کہ خدا نے تو کوئی چیز نازل ہی نہیں کی۔‬ ‫تم تو بڑی غلطی میں (پڑے ہوئے) ہو (‪ )۹‬اور کہ یں گے اگر ہم سنتے یا سمجھتے ہوتے تو دوزخیوں میں نہ ہوتے ( ‪ )۱۰‬پس‬ ‫وہ اپنے گناہ کا اقرار کرلیں گے۔ سو دوزخیوں کے لئے (رحمت خدا سے) دور ہی ہے (‪( )۱۱‬اور) جو لوگ بن دیک ھے اپنے‬ ‫پروردگار سکے ڈرتکے ہیکں ان ککے لئے بخشکش اور اجکر عظیکم ہے (‪ )۱۲‬اور تکم (لوگ) بات پوشیدہ کہو یکا ظاہر۔ وہ دل ککے‬ ‫بھیدوں تکک سکے واقکف ہے (‪ )۱۳‬بھل جکس نکے پیدا کیکا وہ بےخکبر ہے؟ وہ تکو پوشیدہ باتوں ککا جاننکے وال اور (ہر چیکز سکے)‬ ‫آگاہ ہے (‪ )۱۴‬وہی تکو ہے جکس نکے تمہارے لئے زمیکن ککو نرم کیکا تکو اس ککی راہوں میکں چلو پھرو اور خدا ککا (دیکا ہو) رزق‬ ‫کھاؤ اور تکم ککو اسکی ککے پاس (قکبروں سکے) نککل ککر جانکا ہے ( ‪ )۱۵‬کیکا تکم اس سکے جکو آسکمان میکں ہے بےخوف ہو ککہ تکم ککو‬ ‫زمین میں دھنسا دے اور وہ اس وقت حرکت کرنے لگے (‪ )۱۶‬کیا تم اس سے جو آسمان میں ہے نڈر ہو کہ تم پر کنکر بھری‬ ‫ہوا چھوڑ دے۔ سککو تککم عنقریککب جان لو گکے ککہ میرا ڈرانککا کیسککا ہے (‪ )۱۷‬اور جککو لوگ ان سکے پہلے تھھھے انہوں نکے بھھی‬ ‫جھٹلیکا تھھا سکو (دیککھ لو ککہ) میرا کیسکا عذاب ہوا (‪ )۱۸‬کیکا انہوں نکے اپنکے سکروں پکر اڑتکے ہوئے جانوروں ککو نہیکں دیکھھا‬ ‫جو پروں کو پھیلئے رہتے ہیں اور ان کو سکیڑ بھی لیتے ہیں۔ خدا کے سوا انہیں کوئی تھام نہیں سکتا۔ بےشک وہ ہر چیز‬ ‫کو دیکھ رہا ہے (‪ )۱۹‬بھل ایسا کون ہے جو تمہاری فوج ہو کر خدا کے سوا تمہاری مدد کرسکے۔ کافر تو دھوکے میں ہ یں‬ ‫(‪ )۲۰‬بھل اگر وہ اپنا رزق بند کرلے تو کون ہے جو تم کو رزق دے؟ لیکن یہ سرکشی اور نفرت میں پھنسے ہوئے ہیں (‪)۲۱‬‬ ‫بھل جو شخص چلتا ہوا منہ کے بل گر پڑ تا ہے وہ سیدھے رستے پر ہے یا وہ جو سیدھے رستے پر برابر چل رہا ہو؟ (‪)۲۲‬‬ ‫کہو وہ خدا ہی تو ہے جس نے تم کو پیدا کیا۔ اور تمہارے کان اور آنکھ یں اور دل بنائے (مگر) تم کم احسان مانتے ہو (‪)۲۳‬‬ ‫کہہ دو کہ وہی ہے جس نے تم کو زمین میں پھیلیا اور اسی کے روبرو تم جمع کئے جاؤ گے ( ‪ )۲۴‬اور کافر کہتے ہیں کہ اگر‬ ‫تم سچے ہو تو یہ وعید کب (پورا) ہوگا؟ (‪ )۲۵‬کہہ دو اس کا علم خدا ہی کو ہے۔ اور میں تو کھول کھول کر ڈر سنانے دینے‬ ‫وال ہوں (‪ )۲۶‬سو جب وہ دیکھ لیں گے کہ وہ (وعدہ) قریب آگیا تو کافروں کے منہ برے ہوجائیں گے اور (ان سے) کہا جائے‬ ‫گکا ککہ یکہ وہی ہے جکس ککے تکم خواسکتگار تھھے (‪ )۲۷‬کہو ککہ بھل دیکھھو تکو اگکر خدا مجکھ ککو اور میرے سکاتھیوں ککو ہلک‬ ‫کردے یکا ہم پکر مہربانکی کرے۔ تکو کون ہے کافروں ککو دککھ دینکے والے عذاب سکے پناہ دے؟ (‪ )۲۸‬کہہ دو ککہ وہ جکو (خدائے)‬ ‫رحمٰن (ہے) ہم اسی پر ایمان لئے اور اسی پر بھروسا رکھتے ہیں۔ تم کو جلد معلوم ہوجائے گا کہ صریح گمراہی میں کون‬ ‫پڑ رہا ت ھا (‪ )۲۹‬کہو کہ بھل دیک ھو تو اگر تمہارا پانی (جو تم پیتے ہو اور برتے ہو) خشک ہوجائے تو (خدا کے) سوا کون‬ ‫ہے جو تمہارے لئے شیریں پانی کا چشمہ بہا لئے (‪)۳۰‬‬

‫‪Page 238 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة القَلَم‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫نٓ۔ قلم کی اور جو (اہل قلم) لکھتے ہیں اس کی قسم (‪ )۱‬کہ (اے محمدﷺ) تم اپنے پروردگار کے فضل سے دیوانے نہیں ہو (‬ ‫‪ )۲‬اور تمہارے لئے بکے انتہا اجکر ہے (‪ )۳‬اور اخلق تمہارے بہت (عالی) ہیکں (‪ )۴‬سکو عنقریکب تکم بھھی دیککھ لو گکے اور یکہ‬ ‫(کافکر) بھھی دیککھ لیکں گکے (‪ )۵‬ککہ تکم میکں سکے کون دیوانکہ ہے (‪ )۶‬تمہارا پروردگار اس ککو بھھی خوب جانتکا ہے جکو اس ککے‬ ‫رستے سے بھٹک گیا اور ان کو ب ھی خوب جانتا ہے جو سیدھے راستے پر چل رہے ہ یں ( ‪ )۷‬تو تم جھٹلنے والوں کا کہا‬ ‫نکہ ماننکا (‪ )۸‬یکہ لوگ چاہتکے ہیکں ککہ تکم نرمکی اختیار کرو تکو یکہ بھھی نرم ہوجائیکں (‪ )۹‬اور کسکی ایسکے شخکص ککے کہے میکں نکہ‬ ‫آجانکا جکو بہت قسکمیں کھانکے وال ذلیکل اوقات ہے (‪ )۱۰‬طعکن آمیکز اشارتیکں کرنکے وال چغلیاں لئے پھرنکے وال (‪ )۱۱‬مال میکں‬ ‫بخل کرنے وال حد سے بڑھا ہوا بدکار (‪ )۱۲‬سخت خو اور اس کے علوہ بدذات ہے (‪ )۱۳‬اس سبب سے کہ مال اور بی ٹے‬ ‫رکھتکا ہے (‪ )۱۴‬جکب اس ککو ہماری آیتیکں پڑھ ککر سکنائی جاتکی ہیکں تکو کہتکا ہے ککہ یکہ اگلے لوگوں ککے افسکانے ہیکں (‪ )۱۵‬ہم‬ ‫عنقریکب اس ککی ناک پکر داغ لگائیکں گکے (‪ )۱۶‬ہم نکے ان لوگوں ککی اسکی طرح آزمائش ککی ہے جکس طرح باغ والوں ککی‬ ‫آزمائش کی تھی۔ جب انہوں نے قسمیں کھا کھا کر کہا کہ صبح ہوتے ہوتے ہم اس کا میوہ توڑ لیں گے (‪ )۱۷‬اور انشاء ال نہ‬ ‫کہا (‪ )۱۸‬سکو وہ ابھھی سکو ہی رہے تھھے ککہ تمہارے پروردگار ککی طرف سکے (راتوں رات) اس پکر ایکک آفکت پھھر گئی (‪)۱۹‬‬ ‫تو وہ ایسا ہوگیا جیسے ک ٹی ہوئی کھیتی (‪ )۲۰‬جب صبح ہوئی تو وہ لوگ ایک دوسرے کو پکارنے لگے (‪ )۲۱‬اگر تم کو‬ ‫کاٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر سویرے ہی جا پہنچو (‪ )۲۲‬تو وہ چل پڑے اور آپس میں چپکے چپکے کہتے جاتے تھے (‪ )۲۳‬آج‬ ‫یہاں تمہارے پاس کوئی فقیکر نکہ آنکے پائے (‪ )۲۴‬اور کوشکش ککے سکاتھ سکویرے ہی جکا پہنچکے (گویکا کھیتکی پکر) قادر ہیکں (‪)۲۵‬‬ ‫جب باغ کو دیک ھا تو (ویران) کہ نے لگے کہ ہم رستہ بھول گئے ہ یں (‪ )۲۶‬نہ یں بلکہ ہم (برگشتہ نصیب) بےنصیب ہ یں (‪)۲۷‬‬ ‫ایک جو اُن میں فرزانہ تھا بول کہ کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ تم تسبیح کیوں نہیں کرتے؟ (‪( )۲۸‬تب) وہ کہنے لگے کہ‬ ‫ہمارا پروردگار پاک ہے بےشک ہم ہی قصوروار تھے (‪ )۲۹‬پھر لگے ایک دوسرے کو رو در رو ملمت کرنے (‪ )۳۰‬کہنے‬ ‫لگکے ہائے شامکت ہم ہی حکد سکے بڑھ گئے تھھے (‪ )۳۱‬امیکد ہے ککہ ہمارا پروردگار اس ککے بدلے میکں ہمیکں اس سکے بہتکر باغ‬ ‫عنایکت کرے ہم اپنکے پروردگار ککی طرف سکے رجوع لتکے ہیکں (‪( )۳۲‬دیکھھو) عذاب یوں ہوتکا ہے۔ اور آخرت ککا عذاب اس‬ ‫سے کہ یں بڑھ کر ہے۔ کاش! یہ لوگ جانتے ہوتے (‪ )۳۳‬پرہیزگاروں کے لئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت کے باغ ہ یں (‬ ‫‪ )۳۴‬کیککا ہم فرمانککبرداروں کککو نافرمانوں کککی طرف (نعمتوں س کے) محروم کردی کں گ کے؟ (‪ )۳۵‬تمہی کں کیککا ہوگیککا ہے کیسککی‬ ‫تجویزیں کرتکے ہو؟ (‪ )۳۶‬کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں (یہ) پڑھ تے ہو (‪ )۳۷‬کہ جو چیکز تم پسند کرو گے وہ تم‬ ‫کو ضرور ملے گی (‪ )۳۸‬یا تم نے ہم سے قسمیں لے رکھی ہیں جو قیامت کے دن تک چلی جائیں گی کہ جس شے کا تم حکم‬ ‫کرو گے وہ تمہارے لئے حاضر ہوگی (‪ )۳۹‬ان سے پوچ ھو کہ ان میں سے اس کا کون ذمہ لیتا ہے؟ (‪ )۴۰‬کیا (اس قول میں)‬ ‫ان کے اور ب ھی شریک ہ یں؟ اگر یہ سچے ہ یں تو اپنے شریکوں کو ل سامنے کریں (‪ )۴۱‬جس دن پنڈلی سے کپڑا اٹھا دیا‬ ‫جائے گا اور کفار سجدے کے لئے بلئے جائیں گے تو سجدہ نہ کرسکیں گے ( ‪ )۴۲‬ان کی آنکھ یں جھ کی ہوئی ہوں گی اور‬ ‫ان پکر ذلت چھھا رہی ہوگکی حالنککہ پہلے (اُس وقکت) سکجدے ککے لئے بلتکے جاتکے تھھے جکب ککہ صکحیح وسکالم تھھے ( ‪ )۴۳‬تکو‬ ‫مجھ کو اس کلم کے جھٹلنے والوں سے سمجھ لینے دو۔ ہم ان کو آہ ستہ آہ ستہ ایسے طریق سے پکڑ یں گے کہ ان کو خبر‬ ‫ب ھی نہ ہوگی (‪ )۴۴‬اور میں ان کو مہلت دیئے جاتا ہوں میری تدبیر قوی ہے (‪ )۴۵‬کیا تم ان سے کچھ اجر مانگتے ہو کہ ان‬ ‫پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے (‪ )۴۶‬یا ان کے پاس غیب کی خبر ہے کہ (اسے) لکھ تے جاتے ہ یں (‪ )۴۷‬تو اپنے پروردگار کے‬ ‫حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو اور مچھلی (کا لقمہ ہونے) والے یونس کی طرح رہو نا کہ انہوں نے (خدا) کو پکارا اور‬ ‫وہ (غم و) غصے میں بھرے ہوئے ت ھے (‪ )۴۸‬اگر تمہارے پروردگار کی مہربانی ان کی یاوری نہ کرتی تو وہ چٹ یل میدان‬ ‫میکں ڈال دیئے جاتکے اور ان ککا حال ابتکر ہوجاتکا (‪ )۴۹‬پھھر پروردگار نکے ان ککو برگزیدہ کرککے نیکوکاروں میکں کرلیکا (‪)۵۰‬‬ ‫اور کافر جب (یہ) نصیحت (کی کتاب) سنتے ہیں تو یوں لگتے ہیں کہ تم کو اپنی نگاہوں سے پھسل دیں گے اور کہتے یہ تو‬ ‫دیوانہ ہے (‪ )۵۱‬اور (لوگو) یہ (قرآن) اہل عالم کے لئے نصیحت ہے (‪)۵۲‬‬ ‫‪Page 239 of 281‬‬

Qura’an Al-Kareem (Urdu)

Page 240 of 281

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الحَاقّة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سچ مچ ہونے والی (‪ )۱‬وہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟ (‪ )۲‬اور تم کو کیا معلوم ہے کہ سچ مچ ہونے والی کیا ہے؟ (‪( )۳‬وہی)‬ ‫کھڑکھڑانکے والی (جکس) ککو ثمود اور عاد (دونوں) نکے جھٹلیکا (‪ )۴‬سکو ثمود تکو کڑک سکے ہلک کردیئے گئے (‪ )۵‬رہے‬ ‫عاد تو ان کا نہایت تیز آند ھی سے ستیاناس کردیا گیا (‪ )۶‬خدا نے اس کو سات رات اور آ ٹھ دن لگاتار ان پر چلئے رک ھا‬ ‫تو (اے مخاطب) تو لوگوں کو اس میں (اس طرح) ڈھئے (اور مرے) پڑے دیک ھے جیسے کھجوروں کے کھوکھلے تنے (‪)۷‬‬ ‫بھل تو ان میں سے کسی کو بھی باقی دیکھتا ہے؟ (‪ )۸‬اور فرعون اور جو لوگ اس سے پہلے تھے اور وہ جو الٹی بستیوں‬ ‫میں رہتے تھے سب گناہ کے کام کرتے تھے (‪ )۹‬انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغمبر کی نافرمانی کی تو خدا نے بھی ان کو‬ ‫بڑا سخت پکڑا (‪ )۱۰‬جب پانی طغیانی پر آیا تو ہم نے تم (لوگوں )کو کشتی میں سوار کرلیا ( ‪ )۱۱‬تاکہ اس کو تمہارے لئے‬ ‫یادگار بنائیں اور یاد رکھ نے والے کان اسے یاد رکھ یں (‪ )۱۲‬تو جب صور میں ایک (بار) پھونک مار دی جائے گی (‪)۱۳‬‬ ‫اور زمین اور پہاڑ دونوں اٹھا لئے جائیں گے۔ پھر ایک بارگی توڑ پھوڑ کر برابر کردیئے جائیں گے (‪ )۱۴‬تو اس روز ہو‬ ‫پڑنکے والی (یعنکی قیامکت) ہو پڑے گکی (‪ )۱۵‬اور آسکمان پھھٹ جائے گکا تکو وہ اس دن کمزور ہوگکا (‪ )۱۶‬اور فرشتکے اس ککے‬ ‫کناروں پر (اُتر آئیں گے) اور تمہارے پروردگار کے عرش کو اس روز آٹھ فرشتے اپنے سروں پر اُٹھائے ہوں گے ( ‪)۱۷‬‬ ‫اس روز تکم (سکب لوگوں ککے سکامنے) پیکش کئے جاؤ گکے اور تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپکی نکہ رہے گکی (‪ )۱۸‬تکو جکس ککا‬ ‫(اعمال) نامہ اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ (دوسروں سے) کہے گا کہ لیجیئے میرا نامہ (اعمال) پڑھیئے (‪ )۱۹‬مجھے‬ ‫یقین تھا کہ مجھ کو میرا حساب (کتاب) ضرور ملے گا (‪ )۲۰‬پس وہ (شخص) من مانے عیش میں ہوگا (‪( )۲۱‬یعنی) اونچے‬ ‫(اونچے محلوں) کے باغ میں (‪ )۲۲‬جن کے میوے جھکے ہوئے ہوں گے (‪ )۲۳‬جو (عمل) تم ایام گزشتہ میں آگے بھیج چکے‬ ‫ہو اس کے صلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو (‪ )۲۴‬اور جس کا نامہ (اعمال) اس کے بائیں ہاتھ میں یاد جائے گا وہ کہے گا‬ ‫اے کاش مجھ کو میرا (اعمال) نامکہ نہ دیا جاتا (‪ )۲۵‬اور مج ھے معلوم نہ ہو کہ میرا حساب کیا ہے (‪ )۲۶‬اے کاش موت (ابد‬ ‫الآباد ککے لئے میرا کام) تمام کرچککی ہوتکی (‪ )۲۷‬آج) میرا مال میرے کچکھ بھھی کام بھھی نکہ آیکا (‪( )۲۸‬ہائے) میری سکلطنت‬ ‫خاک میں مل گئی (‪( )۲۹‬حکم ہوگا کہ) اسے پکڑ لو اور طوق پہ نا دو (‪ )۳۰‬پ ھر دوزخ کی آگ میں جھونک دو (‪ )۳۱‬پ ھر‬ ‫زنجیکر سکے جکس ککی ناپ سکتر گکز ہے جککڑ دو (‪ )۳۲‬یکہ نکہ تکو خدائے جکل شانکہ پکر ایمان لتکا تھھا (‪ )۳۳‬اور نکہ فقیکر ککے کھانکا‬ ‫کھلنے پر آمادہ کرتا تھا (‪ )۳۴‬سو آج اس کا بھی یہاں کوئی دوستدار نہیں (‪ )۳۵‬اور نہ پیپ کے سوا (اس کے لئے) کھانا ہے‬ ‫(‪ )۳۶‬جس کو گنہگاروں کے سوا کوئی نہ یں کھائے گا (‪ )۳۷‬تو ہم کو ان چیزوں کی قسم جو تم کو نظر آتی ہ یں (‪ )۳۸‬اور‬ ‫ان ککی جکو نظکر میکں نہیکں آتیکں (‪ )۳۹‬ککہ یکہ (قرآن) فرشتہٴ عالی مقام ککی زبان ککا پیغام ہے (‪ )۴۰‬اور یکہ کسکی شاعکر ککا کلم‬ ‫نہیں۔ مگر تم لوگ بہت ہی کم ایمان لتے ہو (‪ )۴۱‬اور نہ کسی کاہن کے مزخرفات ہیں۔ لیکن تم لوگ بہت ہی کم فکر کرتے‬ ‫ہو (‪ )۴۲‬یہ تو) پروردگار عالم کا اُتارا (ہوا) ہے ( ‪ )۴۳‬اگر یہ پیغمبر ہماری نسبت کوئی بات جھوٹ بنا لتے (‪ )۴۴‬تو ہم ان‬ ‫ککا داہنکا ہاتکھ پککڑ لیتکے (‪ )۴۵‬پھھر ان ککی رگ گردن کاٹ ڈالتکے (‪ )۴۶‬پھھر تکم میکں سکے کوئی (ہمیکں) اس سکے روکنکے وال نکہ‬ ‫ہوتا (‪ )۴۷‬اور یہ (کتاب) تو پرہیزگاروں کے لئے نصیحت ہے (‪ )۴۸‬اور ہم جانتے ہیں کہ تم میں سے بعض اس کو جھٹلنے‬ ‫والے ہ یں (‪ )۴۹‬نیز یہ کافروں کے لئے (موجب) حسرت ہے (‪ )۵۰‬اور کچھ شک نہ یں کہ یہ برحق قابل یقین ہے (‪ )۵۱‬سو تم‬ ‫اپنے پروردگار عزوجل کے نام کی تنزیہ کرتے رہو (‪)۵۲‬‬

‫‪Page 241 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المعَارج‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ایک طلب کرنے والے نے عذاب طلب کیا جو نازل ہو کر رہے گا (‪( )۱‬یعنی) کافروں پر (اور) کوئی اس کو ٹال نہ سکے‬ ‫گکا (‪( )۲‬اور وہ) خدائے صکاحب درجات ککی طرف سکے (نازل ہوگکا) (‪ )۳‬جکس ککی طرف روح (المیکن) اور فرشتکے پڑھتکے‬ ‫ہیکں (اور) اس روز (نازل ہوگکا) جکس ککا اندازہ پچاس ہزار برس ککا ہوگکا (‪( )۴‬تکو تکم کافروں ککی باتوں ککو) قوت ککے سکاتھ‬ ‫برداشکت کرتکے رہو (‪ )۵‬وہ ان لوگوں ککی نگاہ میکں دور ہے (‪ )۶‬اور ہماری نظکر میکں نزدیکک (‪ )۷‬جکس دن آسکمان ایسکا ہو‬ ‫جائے گا جیسے پگھل ہوا تانبا (‪ )۸‬اور پہاڑ (ایسے) جیسے (دھنکی ہوئی) رنگین اون (‪ )۹‬اور کوئی دوست کسی دوست کا‬ ‫پرسان نہ ہوگا (‪( )۱۰‬حالنکہ) ایک دوسرے کو سامنے دیکھ رہے ہوں گے (اس روز) گنہگار خواہش کرے گا کہ کسی طرح‬ ‫اس دن ککے عذاب ککے بدلے میکں (سکب کچکھ) دے دے یعنکی اپنکے بیٹھے (‪ )۱۱‬اور اپنکی بیوی اور اپنکے بھائی (‪ )۱۲‬اور اپنکا‬ ‫خاندان جکس میکں وہ رہتکا تھھا (‪ )۱۳‬اور جتنکے آدمکی زمیکن میکں ہیکں (غرض) سکب (کچکھ دے دے) اور اپنکے تئیکں عذاب سکے‬ ‫چھڑا لے (‪( )۱۴‬لیککن) ایسکا ہرگکز نہیکں ہوگکا وہ بھڑکتکی ہوئی آگ ہے (‪ )۱۵‬کھال ادھیکڑ ڈالنکے والی (‪ )۱۶‬ان لوگوں ککو اپنکی‬ ‫طرف بلئے گی جنہوں نے (دین حق سے) اعراض کیا (‪ )۱۷‬اور (مال )جمع کیا اور بند کر رک ھا (‪ )۱۸‬کچھ شک نہ یں کہ‬ ‫انسان کم حوصلہ پیدا ہوا ہے (‪ )۱۹‬جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو گھبرا اٹھتا ہے (‪ )۲۰‬اور جب آسائش حاصل ہوتی ہے تو‬ ‫بخیل بن جاتا ہے (‪ )۲۱‬مگر نماز گزار (‪ )۲۲‬جو نماز کا التزام رکھتے (اور بلناغہ پڑھتے) ہیں (‪ )۲۳‬اور جن کے مال میں‬ ‫حصہ مقرر ہے (‪( )۲۴‬یعنی) مانگنے والے کا۔ اور نہ مانگے والے وال کا (‪ )۲۵‬اور جو روز جزا کو سچ سمجھتے ہیں (‪۲۶‬‬ ‫) اور جو اپنے پروردگار کے عذاب سے خوف رکھ تے ہ یں (‪ )۲۷‬بے شک ان کے پروردگار کا عذاب ہے ہی ایسا کہ اس سے‬ ‫بےخوف نہ ہوا جائے (‪ )۲۸‬اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں (‪ )۲۹‬مگر اپنی بیویوں یا لونڈیوں سے کہ (ان کے‬ ‫پاس جانے پر) انہیں کچھ ملمت نہیں (‪ )۳۰‬اور جو لوگ ان کے سوا اور کے خواستگار ہوں وہ حد سے نکل جانے والے ہیں‬ ‫(‪ )۳۱‬اور جو اپنی امانتوں اور اقراروں کا پاس کرتے ہ یں (‪ )۳۲‬اور جو اپنی شہادتوں پر قائم رہ تے ہ یں (‪ )۳۳‬اور جو اپنی‬ ‫نماز کی خبر رکھتے ہیں (‪ )۳۴‬یہی لوگ باغہائے بہشت میں عزت واکرام سے ہوں گے (‪ )۳۵‬تو ان کافروں کو کیا ہوا ہے کہ‬ ‫تمہاری طرف دوڑے چلے آتے ہیں (‪ )۳۶‬اور) دائیں بائیں سے گروہ گروہ ہو کر (جمع ہوتے جاتے ہیں) (‪ )۳۷‬کیا ان میں سے‬ ‫ہر شخص یہ توقع رکھتا ہے کہ نعمت کے باغ میں داخل کیا جائے گا (‪ )۳۸‬ہرگز نہیں۔ ہم نے ان کو اس چیز سے پیدا کیا ہے‬ ‫جسکے وہ جانتکے ہیکں (‪ )۳۹‬ہمیکں مشرقوں اور مغربوں ککے مالک ککی قسکم ککہ ہم طاقکت رکھتکے ہیکں (‪( )۴۰‬یعنکی) اس بات پکر‬ ‫(قادر ہیں) کہ ان سے بہ تر لوگ بدل لئیں اور ہم عاجز نہیں ہیں (‪ )۴۱‬تو (اے پیغمبر) ان کو باطل میں پڑے رہ نے اور کھیل‬ ‫لینے دو یہاں تک کہ جس دن کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ان کے سامنے آ موجود ہو (‪ )۴۲‬اس دن یہ قبر سے نکل کر (اس‬ ‫طرح) دوڑ یں گے جیسے (شکاری) شکار کے جال کی طرف دوڑ تے ہ یں (‪ )۴۳‬ان کی آنکھ یں ج ھک رہی ہوں گی اور ذلت‬ ‫ان پر چھا رہی ہوگی۔ یہی وہ دن ہے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا تھا (‪)۴۴‬‬

‫‪Page 242 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة نُوح‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ھھھھھیجا کہ پیشتر اس کے کہ ان پر درد دینے وال عذاب واقع ہو اپنی قوم کو ہدایت کردو‬ ‫ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف ب‬ ‫(‪ )۱‬انہوں نکے کہا ککہ اے قوم! میکں تکم ککو کھلے طور پکر نصکیحت کرتکا ہوں (‪ )۲‬ککہ خدا ککی عبات کرو اور اس سکے ڈرو اور‬ ‫میرا کہا مانکو (‪ )۳‬وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور (موت کے) وقکت مقررہ تک تکم کو مہلت عطا کرے گکا۔ جب خدا کا مقرر‬ ‫ےھھھھ) خدا سے عرض‬ ‫کیا ہوگا وقت آجاتا ہے تو تاخیر نہ یں ہوتی۔ کاش تم جانتے ہوتے ( ‪ )۴‬جب لوگوں نے نہ مانا تو (نوح ن‬ ‫کی کہ پروردگار میں اپنی قوم کو رات دن بلتا رہا (‪ )۵‬لیکن میرے بلنے سے وہ اور زیادہ گزیر کرتے رہے (‪ )۶‬جب جب‬ ‫میں نے ان کو بلیا کہ (توبہ کریں اور) تو ان کو معاف فرمائے تو انہوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں دے لیں اور کپڑے اوڑھ‬ ‫لئے اور اڑ گئے اور اکککڑ بیٹھھھے (‪ )۷‬پھھھر میککں ان کککو کھلے طور پککر بھھھی بلتککا رہا (‪ )۸‬اور ظاہر اور پوشیدہ ہر طرح‬ ‫سکمجھاتا رہا (‪ )۹‬اور کہا ککہ اپنکے پروردگار سکے معافکی مانگکو ککہ وہ بڑا معاف کرنکے وال ہے (‪ )۱۰‬وہ تکم پکر آسکمان سکے‬ ‫لگاتار مینہ برسائے گا (‪ )۱۱‬اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد فرمائے گا اور تمہیں باغ عطا کرے گا اور ان میں تمہارے‬ ‫لئے نہریکں بہا دے گکا (‪ )۱۲‬تکم ککو کیکا ہوا ہے ککہ تکم خدا ککی عظمکت ککا اعتقاد نہیکں رکھتکے (‪ )۱۳‬حالنککہ اس نکے تکم ککو طرح‬ ‫طرح (کی حالتوں) کا پیدا کیا ہے (‪ )۱۴‬کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا نے سات آسمان کیسے اوپر تلے بنائے ہیں (‪ )۱۵‬اور چاند‬ ‫کو ان میں (زمین کا) نور بنایا ہے اور سورج کو چراغ ٹھہرایا ہے (‪ )۱۶‬اور خدا ہی نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے (‪)۱۷‬‬ ‫پ ھر اسی میں تمہ یں لو ٹا دے گا اور (اسی سے) تم کو نکال کھڑا کرے گا (‪ )۱۸‬اور خدا ہی نے زمین کو تمہارے لئے فرش‬ ‫بنایا (‪ )۱۹‬تاکہ اس کے بڑے بڑے کشادہ رستوں میں چلو پھرو (‪( )۲۰‬اس کے بعد) نوح نے عرض کی کہ میرے پروردگار!‬ ‫یہ لوگ میرے کہ نے پر نہ یں چلے اور ایسوں کے تابع ہوئے جن کو ان کے مال اور اولد نے نقصان کے سوا کچھ فائدہ نہ یں‬ ‫دیکا (‪ )۲۱‬اور وہ بڑی بڑی چالیکں چلے (‪ )۲۲‬اور کہنکے لگکے ککہ اپنکے معبودوں ککو ہرگکز نکہ چھوڑنکا اور ود اور سکواع اور‬ ‫یغوث اور یعقوب اور نسر کو کب ھی ترک نہ کرنا (‪( )۲۳‬پروردگار) انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کردیا ہے۔ تو تُو ان کو‬ ‫اور گمراہ کردے (‪( )۲۴‬آخکر) وہ اپنکے گناہوں ککے سکبب پہلے غرقاب کردیئے گئے پھھر آگ میکں ڈال دیئے گئے۔ تکو انہوں نکے‬ ‫ےھھھھ (یکہ) دعکا ککی ککہ میرے پروردگار اگکر کسکی کافکر ککو‬ ‫خدا ککے سکوا کسکی ککو اپنکا مددگار نکہ پایکا (‪ )۲۵‬اور (پھھر) نوحک نک‬ ‫روئے زمیکن پکر بسکا نکہ رہنکے دے (‪ )۲۶‬اگکر تکم ان ککو رہنکے دے گکا تکو تیرے بندوں ککو گمراہ کریکں گکے اور ان سکے جکو اولد‬ ‫ہوگکی وہ بھھی بدکار اور ناشککر گزار ہوگکی (‪ )۲۷‬اے میرے پروردگار مجکھ ککو اور میرے ماں باپ ککو اور جکو ایمان ل ککر‬ ‫میرے گھر میں آئے اس کو اور تمام ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو معاف فرما اور ظالم لوگوں کے لئے اور‬ ‫زیادہ تباہی بڑھا (‪)۲۸‬‬

‫‪Page 243 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الجنّ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے پیغمبر لوگوں سے) کہہ دو کہ میرے پاس وحی آئی ہے کہ جنوں کی ایک جماعت نے (اس کتاب کو) سنا تو کہنے لگے کہ‬ ‫ہم نکے ایکک عجیکب قرآن سکنا (‪ )۱‬جکو بھلئی ککا رسکتہ بتاتکا ہے سکو ہم اس پکر ایمان لے آئے۔ اور ہم اپنکے پروردگار ککے سکاتھ‬ ‫کسی کو شریک نہ یں بنائیں گے (‪ )۲‬اور یہ کہ ہمارے پروردگار کی عظمت (شان) بہت بڑی ہے اور وہ نہ بیوی رکھ تا ہے نہ‬ ‫اولد (‪ )۳‬اور یکہ ککہ ہم میکں سکے بعکض بےوقوف خدا ککے بارے میکں جھوٹ افتراء کرتکا ہے (‪ )۴‬اور ہمارا (یکہ) خیال تھھا ککہ‬ ‫انسان اور جن خدا کی نسبت جھوٹ نہیں بولتے (‪ )۵‬اور یہ کہ بعض بنی آدم بعض جنات کی پناہ پکڑا کرتے تھے (اس سے)‬ ‫ان کی سرکشی اور بڑھ گئی ت ھی (‪ )۶‬اور یہ کہ ان کا ب ھی یہی اعتقاد ت ھا جس طرح تمہارا ت ھا کہ خدا کسی کو نہ یں جلئے‬ ‫گا (‪ )۷‬اور یہ کہ ہم نے آسمان کو ٹٹول تو اس کو مضبوط چوکیداروں اور انگاروں سے سے بھرا پایا (‪ )۸‬اور یہ کہ پہلے‬ ‫ہم وہاں بہت سے مقامات میں (خبریں) سننے کے لئے بیٹھا کرتے ت ھے۔ اب کوئی سننا چاہے تو اپنے لئے انگارا تیار پائے (‬ ‫‪ )۹‬اور یہ کہ ہمیں معلوم نہ یں کہ اس سے اہل زمین کے حق میں برائی مقصود ہے یا ان کے پروردگار نے ان کی بھلئی کا‬ ‫ارادہ فرمایا ہے (‪ )۱۰‬اور یہ کہ ہم میں کوئی نیک ہیں اور کوئی اور طرح کے۔ ہمارے کئی طرح کے مذہب ہیں (‪ )۱۱‬اور یہ‬ ‫کہ ہم نے یقین کرلیا ہے کہ ہم زمین میں (خواہ کہیں ہوں) خدا کو ہرا نہیں سکتے اور نہ بھاگ کر اس کو تھکا سکتے ہیں (‪۱۲‬‬ ‫) اور جکب ہم نکے ہدایکت (ککی کتاب) سکنی اس پکر ایمان لے آئے۔ تکو جکو شخکص اپنکے پروردگار پکر ایمان لتکا ہے اس ککو نکہ‬ ‫نقصککان کککا خوف ہے نکہ ظلم کککا (‪ )۱۳‬اور یکہ ککہ ہم میکں بعککض فرمانککبردار ہیکں اور بعککض (نافرمان) گنہگار ہیکں۔ تککو جککو‬ ‫فرمانکبردار ہوئے وہ سکیدھے رسکتے پکر چلے (‪ )۱۴‬اور جکو گنہگار ہوئے وہ دوزخ ککا ایندھھن بنکے (‪ )۱۵‬اور (اے پیغمکبر) یکہ‬ ‫(ب ھی ان سے کہہ دو) کہ اگر یہ لوگ سیدھے رستے پر رہ تے تو ہم ان کے پینے کو بہت سا پانی دیتے ( ‪ )۱۶‬تاکہ اس سے ان‬ ‫کی آزمائش کریں۔ اور جو شخص اپنے پروردگار کی یاد سے منہ پھیرے گا وہ اس کو سخت عذاب میں داخل کرے گا (‪)۱۷‬‬ ‫اور یہ کہ مسجدیں (خاص) خدا کی ہیں تو خدا کے ساتھ کسی اور کی عبادت نہ کرو (‪ )۱۸‬اور جب خدا کے بندے (محمدﷺ)‬ ‫اس ککی عبادت ککو کھڑے ہوئے تکو کافکر ان ککے گرد ہجوم کرلینکے ککو تھھے (‪ )۱۹‬کہہ دو ککہ میکں تکو اپنکے پروردگار ہی ککی‬ ‫عبادت کرتا ہوں اور کسی کو اس کا شریک نہیں بناتا (‪( )۲۰‬یہ بھی) کہہ دو کہ میں تمہارے حق میں نقصان اور نفع کا کچھ‬ ‫اختیار نہیں رکھتا (‪( )۲۱‬یہ بھی) کہہ دو کہ خدا (کے عذاب) سے مجھے کوئی پناہ نہیں دے سکتا۔ اور میں اس کے سوا کہیں‬ ‫جائے پناہ نہیں دیکھتا (‪ )۲۲‬ہاں خدا کی طرف سے احکام کا اور اس کے پیغاموں کا پہنچا دینا (ہی) میرے ذمے ہے۔ اور جو‬ ‫شخص خدا اور اس کے پیغمبر کی نافرمانی کرے گا تو ایسوں کے لئے جہنم کی آگ ہے ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے (‪)۲۳‬‬ ‫یہاں تک کہ جب یہ لوگ وہ (دن) دیکھ لیں گے جس کا ان سے وعدہ کیا جاتا ہے تب ان کو معلوم ہو جائے گا کہ مددگار کس‬ ‫ککے کمزور اور شمار ککن ککا تھوڑا ہے (‪ )۲۴‬کہہ دو ککہ جکس (دن) ککا تکم سکے وعدہ کیکا جاتکا ہے میکں نہیکں جانتکا ککہ وہ (عکن)‬ ‫قریکب (آنکے وال ہے) یکا میرے پروردگار نکے اس ککی مدت دراز ککر دی ہے (‪( )۲۵‬وہی) غیکب (ککی بات) جاننکے وال ہے اور‬ ‫کسی پر اپنے غیب کو ظاہر نہیں کرتا (‪ )۲۶‬ہاں جس پیغمبر کو پسند فرمائے تو اس (کو غیب کی باتیں بتا دیتا اور اس) کے‬ ‫آگے اور پیچھھے نگہبان مقرر کر دیتا ہے (‪ )۲۷‬تاککہ معلوم فرمائے کہ انہوں نے اپنے پروردگار کے پیغام پہنچا دیئے ہ یں اور‬ ‫(یوں تو) اس نے ان کی سب چیزوں کو ہر طرف سے قابو کر رکھا ہے اور ایک ایک چیز گن رکھی ہے (‪)۲۸‬‬

‫‪Page 244 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المُزمّل‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے (محمدﷺ) جو کپڑے میں لپٹ رہے ہو (‪ )۱‬رات کو قیام کیا کرو مگر تھوڑی سی رات (‪( )۲‬قیام) آد ھی رات (کیا کرو) (‬ ‫‪ )۳‬یا اس سے کچھ کم یا کچھ زیادہ اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو (‪ )۴‬ہم عنقریب تم پر ایک بھاری فرمان نازل‬ ‫کریں گے (‪ )۵‬کچھ شک نہ یں کہ رات کا اٹھ نا (نفس بہیمی) کو سخت پامال کرتا ہے اور اس وقت ذکر ب ھی خوب درست‬ ‫ہوتا ہے (‪ )۶‬دن کے وقت تو تمہیں اور بہت سے شغل ہوتے ہیں (‪ )۷‬تو اپنے پروردگار کے نام کا ذکر کرو اور ہر طرف سے‬ ‫بےتعلق ہو ککر اسکی ککی طرف متوجکہ ہوجاؤ (‪( )۸‬وہی) مشرق اور مغرب ککا مالک (ہے اور) اس ککے سکوا کوئی معبود نہیکں‬ ‫تو اسی کو اپنا کارساز بناؤ (‪ )۹‬اور جو جو (دل آزار) باتیں یہ لوگ کہتے ہیں ان کو سہتے رہو اور اچھے طریق سے ان سے‬ ‫کنارہ کش رہو (‪ )۱۰‬اور مجھے ان جھٹلنے والوں سے جو دولتمند ہیں سمجھ لینے دو اور ان کو تھوڑی سی مہلت دے دو‬ ‫(‪ )۱۱‬کچکھ شکک نہیکں ککہ ہمارے پاس بیڑیاں ہیکں اور بھڑکتکی ہوئی آگ ہے (‪ )۱۲‬اور گلوگیکر کھانکا ہے اور درد دینکے وال‬ ‫عذاب (ب ھی) ہے (‪ )۱۳‬جس دن زمین اور پہاڑ کانپنے لگیں اور پہاڑ ایسے ب ھر بھرے (گویا) ریت کے ٹیلے ہوجائیں (‪)۱۴‬‬ ‫(اے اہل مککہ) جکس طرح ہم نکے فرعون ککے پاس (موسکیٰ ککو) پیغمکبر (بنکا ککر) بھیجکا تھھا (اسکی طرح) تمہارے پاس بھھی‬ ‫(محمدﷺ) رسکول بھیجکے ہیکں جو تمہارے مقابلے میں گواہ ہوں گکے (‪ )۱۵‬سکو فرعون نکے (ہمارے) پیغمکبر ککا کہا نکہ مانکا تکو ہم‬ ‫نے اس کو بڑے وبال میں پکڑ لیا (‪ )۱۶‬اگر تم بھی (ان پیغمبروں کو) نہ مانو گے تو اس دن سے کیونکر بچو گے جو بچّوں‬ ‫ککو بوڑھھا ککر دے گکا (‪( )۱۷‬اور) جکس سکے آسکمان پھھٹ جائے گکا۔ یکہ اس ککا وعدہ (پورا) ہو ککر رہے گکا ( ‪ )۱۸‬یکہ (قرآن) تکو‬ ‫نصیحت ہے۔ سو جو چاہے اپنے پروردگار تک (پہنچنے کا) رستہ اختیار کرلے ( ‪ )۱۹‬تمہارا پروردگار خوب جانتا ہے کہ تم‬ ‫اور تمہارے سکاتھ ککے لوگ (کبھھی) دو تہائی رات ککے قریکب اور (کبھھی) آدھھی رات اور (کبھھی) تہائی رات قیام کیکا کرتکے‬ ‫ہو۔ اور خدا تکو رات اور دن ککا اندازہ رکھتکا ہے۔ اس نکے معلوم کیکا ککہ تکم اس ککو نباہ نکہ سککو گکے تکو اس نکے تکم پکر مہربانکی‬ ‫کی۔ پس جتنا آسانی سے ہوسکے (اتنا) قرآن پڑھ لیا کرو۔ اس نے جانا کہ تم میں بعض بیمار ب ھی ہوتے ہ یں اور بعض خدا‬ ‫ککے فضکل (یعنکی معاش) ککی تلش میکں ملک میکں سکفر کرتکے ہیکں اور بعکض خدا ککی راہ میکں لڑتکے ہیکں۔ تکو جتنکا آسکانی سکے‬ ‫ہوسکے اتنا پڑھ لیا کرو۔ اور نماز پڑھتے رہو اور زکوٰة ادا کرتے رہو اور خدا کو نیک (اور خلوص نیت سے) قرض دیتے‬ ‫رہو۔ اور جو عمل نیک تم اپنے لئے آگے بھیجو گے اس کو خدا کے ہاں بہتر اور صلے میں بزرگ تر پاؤ گے۔ اور خدا سے‬ ‫بخشش مانگتے رہو۔ بےشک خدا بخشنے وال مہربان ہے (‪)۲۰‬‬

‫‪Page 245 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الم ّدثّر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫اے (محمدﷺ) جککو کپڑا لپیٹھھے پڑے ہو (‪ )۱‬اُٹھ ھو اور ہدایککت کرو (‪ )۲‬اور اپن کے پروردگار کککی بڑائی کرو (‪ )۳‬اور اپن کے‬ ‫کپڑوں کو پاک رکھو (‪ )۴‬اور ناپاکی سے دور رہو (‪ )۵‬اور (اس نیت سے) احسان نہ کرو کہ اس سے زیادہ کے طالب ہو (‪۶‬‬ ‫) اور اپنکے پروردگار ککے لئے صکبر کرو (‪ )۷‬جکب صکور پھونککا جائے گکا (‪ )۸‬وہ دن ککا مشککل دن ہوگکا (‪( )۹‬یعنکی) کافروں‬ ‫پر آسان نہ ہوگا (‪ )۱۰‬ہمیں اس شخص سے سمجھ لینے دو جس کو ہم نے اکیل پیدا کیا ( ‪ )۱۱‬اور مال کثیر دیا (‪ )۱۲‬اور (ہر‬ ‫وقت اس ککے پاس) حاضکر رہنکے والے بیٹھے دیئے (‪ )۱۳‬اور ہر طرح ککے سکامان میں وسکعت دی (‪ )۱۴‬اب ھی خواہش رکھتکا‬ ‫ہے کہ اور زیادہ دیں (‪ )۱۵‬ایسا ہرگز نہیں ہوگا۔ یہ ہماری آیتیں کا دشمن رہا ہے (‪ )۱۶‬ہم اسے صعود پر چڑھائیں گے (‪)۱۷‬‬ ‫اس نے فکر کیا اور تجویز کی (‪ )۱۸‬یہ مارا جائے اس نے کیسی تجویز کی (‪ )۱۹‬پھر یہ مارا جائے اس نے کیسی تجویز کی‬ ‫(‪ )۲۰‬پ ھر تامل کیا (‪ )۲۱‬پ ھر تیوری چڑھائی اور منہ بگاڑ لیا (‪ )۲۲‬پ ھر پشت پھ یر کر چل اور (قبول حق سے) غرور کیا‬ ‫(‪ )۲۳‬پ ھر کہ نے لگا کہ یہ تو جادو ہے جو (اگلوں سے) منتقل ہوتا آیا ہے (‪( )۲۴‬پ ھر بول) یہ (خدا کا کلم نہ یں بلکہ) بشر کا‬ ‫کلم ہے (‪ )۲۵‬ہم عنقریب اس کو سقر میں داخل کریں گے (‪ )۲۶‬اور تم کیا سمجھے کہ سقر کیا ہے؟ (‪( )۲۷‬وہ آگ ہے کہ) نہ‬ ‫باقی رکھے گی اور نہ چھوڑے گی (‪ )۲۸‬اور بدن جھلس کر سیاہ کردے گی (‪ )۲۹‬اس پر اُنیس داروغہ ہیں (‪ )۳۰‬اور ہم نے‬ ‫دوزخ ککے داروغکہ فرشتکے بنائے ہیکں۔ اور ان ککا شمار کافروں ککی آزمائش ککے لئے مقرر کیکا ہے (اور) اس لئے ککہ اہل کتاب‬ ‫یقیکن کریکں اور مومنوں ککا ایمان اور زیادہ ہو اور اہل کتاب اور مومکن شکک نکہ لئیکں۔ اور اس لئے ککہ جکن لوگوں ککے دلوں‬ ‫میں (نفاق کا) مرض ہے اور (جو) کافر (ہ یں) کہ یں کہ اس مثال (کے بیان کرنے) سے خدا کا مقصد کیا ہے؟ اسی طرح خدا‬ ‫جکس ککو چاہتکا ہے گمراہ کرتکا ہے اور جکس ککو چاہتکا ہے ہدایکت کرتکا ہے اور تمہارے پروردگار ککے لشکروں ککو اس ککے سکوا‬ ‫کوئی نہیکں جانتکا۔ اور یکہ تکو بنکی آدم ککے لئے نصکیحت ہے (‪ )۳۱‬ہاں ہاں (ہمیکں) چانکد ککی قسکم (‪ )۳۲‬اور رات ککی جکب پیٹھھ‬ ‫پھیرنکے لگکے (‪ )۳۳‬اور صکبح ککی جکب روشکن ہو (‪ )۳۴‬ککہ وہ (آگ) ایکک بہت بڑی (آفکت) ہے (‪( )۳۵‬اور) بنکی آدم ککے لئے‬ ‫مؤجب خوف (‪ )۳۶‬جو تم میں سے آگے بڑھنا چاہے یا پیچھے رہنا چاہے (‪ )۳۷‬ہر شخص اپنے اعمال کے بدلے گرو ہے (‪۳۸‬‬ ‫) مگر داہنی طرف والے (نیک لوگ) (‪( )۳۹‬کہ) وہ باغہائے بہشت میں (ہوں گے اور) پوچھتے ہوں گے (‪( )۴۰‬یعنی آگ میں‬ ‫جلنے والے) گنہگاروں سے (‪ )۴۱‬کہ تم دوزخ میں کیوں پڑے؟ (‪ )۴۲‬وہ جواب دیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے (‪ )۴۳‬اور‬ ‫نہ فقیروں کو کھانکا کھلتکے تھھے (‪ )۴۴‬اور اہل باطل کے ساتھ مل ککر (حکق سکے) انکار کرتکے تھھے (‪ )۴۵‬اور روز جزا کو‬ ‫جھٹلتے تھے (‪ )۴۶‬یہاں تک کہ ہمیں موت آگئی (‪( )۴۷‬تو اس حال میں) سفارش کرنے والوں کی سفارش ان کے حق میں‬ ‫کچھ فائدہ نہ دے گی (‪ )۴۸‬ان کو کیا ہوا ہے کہ نصیحت سے روگرداں ہو رہے ہیں (‪ )۴۹‬گویا گدھے ہیں کہ بدک جاتے ہیں (‬ ‫‪( )۵۰‬یعنی) شیر سے ڈر کر بھاگ جاتے ہ یں (‪ )۵۱‬اصل یہ ہے کہ ان میں سے ہر شخص یہ چاہ تا ہے کہ اس کے پاس کھلی‬ ‫ہوئی کتاب آئے (‪ )۵۲‬ایسکا ہرگکز نہیکں ہوگکا۔ حقیقکت یکہ ہے ککہ ان ککو آخرت ککا خوف ہی نہیکں (‪ )۵۳‬کچکھ شکک نہیکں ککہ یکہ‬ ‫نصکیحت ہے (‪ )۵۴‬تکو جکو چاہے اسکے یاد رکھھے (‪ )۵۵‬اور یاد بھھی تکب ہی رکھیکں گکے جکب خدا چاہے۔ وہی ڈرنکے ککے لئق‬ ‫اور بخشش کا مالک ہے (‪)۵۶‬‬

‫‪Page 246 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال ِقیَامَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہم کو روز قیامت کی قسم (‪ )۱‬اور نفس لوامہ کی (کہ سب لوگ اٹھا کر) کھڑے کئے جائیں گے (‪ )۲‬کیا انسان یہ خیال کرتا‬ ‫ہے ککہ ہم اس ککی (بکھری ہوئی) ہڈیاں اکٹھھی نہیکں کریکں گکے؟ (‪ )۳‬ضرور کریکں گکے (اور) ہم اس بات پکر قادر ہیکں ککہ اس‬ ‫ککی پور پور درسکت کردیکں (‪ )۴‬مگکر انسکان چاہتکا ہے ککہ آگکے ککو خود سکری کرتکا جائے (‪ )۵‬پوچھتکا ہے ککہ قیامکت ککا دن ککب‬ ‫ہوگا؟ (‪ )۶‬جب آنکھیں چندھیا جائیں (‪ )۷‬اور چاند گہنا جائے (‪ )۸‬اور سورج اور چاند جمع کردیئے جائیں (‪ )۹‬اس دن انسان‬ ‫کہے گا کہ (اب) کہاں بھاگ جاؤں؟ (‪ )۱۰‬بے شک کہ یں پناہ نہ یں (‪ )۱۱‬اس روز پروردگار ہی کے پاس ٹھکانا ہے (‪ )۱۲‬اس‬ ‫دن انسان کو جو (عمل) اس نے آگے بھیجے اور پیچ ھے چھوڑے ہوں گے سب بتا دیئے جائیں گے (‪ )۱۳‬بلکہ انسان آپ اپنا‬ ‫گواہ ہے (‪ )۱۴‬اگرچکہ عذر ومعذرت کرتکا رہے (‪ )۱۵‬اور (اے محمدﷺ) وحکی ککے پڑھنکے ککے لئے اپنکی زبان نکہ چلیکا کرو ککہ‬ ‫اس کو جلد یاد کرلو (‪ )۱۶‬اس کا جمع کرنا اور پڑھانا ہمارے ذمے ہے (‪ )۱۷‬جب ہم وحی پڑھا کریں تو تم (اس کو سنا کرو‬ ‫اور) پ ھر اسی طرح پڑھا کرو (‪ )۱۸‬پ ھر اس (کے معانی) کا بیان ب ھی ہمارے ذمے ہے (‪ )۱۹‬مگر (لوگو) تم دنیا کو دوست‬ ‫رکھتککے ہو (‪ )۲۰‬اور آخرت کککو ترک کئے دیتککے ہو (‪ )۲۱‬اس روز بہت سکککے منککہ رونککق دار ہوں گککے (‪ )۲۲‬اور) اپنککے‬ ‫پروردگار کے محو دیدار ہوں گے (‪ )۲۳‬اور بہت سے منہ اس دن اداس ہوں گے (‪ )۲۴‬خیال کریں گے کہ ان پر مصیبت واقع‬ ‫ہونے کو ہے (‪ )۲۵‬دیکھو جب جان گلے تک پہنچ جائے (‪ )۲۶‬اور لوگ کہنے لگیں (اس وقت) کون جھاڑ پھونک کرنے وال‬ ‫ہے (‪ )۲۷‬اور اس (جان بلب) نکے سکمجھا ککہ اب سکب سکے جدائی ہے (‪ )۲۸‬اور پنڈلی سکے پنڈلی لپکٹ جائے (‪ )۲۹‬اس دن تجکھ‬ ‫کو اپنے پروردگار کی طرف چلنا ہے (‪ )۳۰‬تو اس (ناعاقبت) اندیش نے نہ تو (کلم خدا) کی تصدیق کی نہ نماز پڑھی (‪)۳۱‬‬ ‫بلکہ جھٹلیا اور منہ پھیکر لیا (‪ )۳۲‬پ ھر اپنکے گ ھر والوں کے پاس اکڑ تا ہوا چل دیا (‪ )۳۳‬افسوس ہے تجھ پر پ ھر افسوس‬ ‫ہے (‪ )۳۴‬پھر افسوس ہے تجھ پر پ ھر افسوس ہے (‪ )۳۵‬کیا انسان خیال کرتا ہے کہ یوں ہی چھوڑ دیا جائے گا؟ (‪ )۳۶‬کیا وہ‬ ‫منی کا جو رحم میں ڈالی جاتی ہے ایک قطرہ نہ ت ھا؟ (‪ )۳۷‬پ ھر لوتھڑا ہوا پ ھر (خدا نے) اس کو بنایا پ ھر (اس کے اعضا‬ ‫کو) درست کیا (‪ )۳۸‬پ ھر اس کی دو قسمیں بنائیں (ایک) مرد اور (ایک) عورت (‪ )۳۹‬کیا اس خالق کو اس بات پر قدرت‬ ‫نہیں کہ مردوں کو جل اُٹھائے؟ ( ‪)۴۰‬‬

‫‪Page 247 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫النسَان‬ ‫سورة دهر ‪ٕ /‬‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫بےشکک انسکان پکر زمانکے میکں ایکک ایسکا وقکت بھھی آچککا ہے ککہ وہ کوئی چیکز قابکل ذککر نکہ تھھی (‪ )۱‬ہم نکے انسکان ککو نطفہٴ‬ ‫مخلوط سکے پیدا کیکا تاککہ اسکے آزمائیکں تکو ہم نکے اس ککو سکنتا دیکھتکا بنایکا ( ‪( )۲‬اور) اسکے رسکتہ بھھی دکھھا دیکا۔ (اب) وہ خواہ‬ ‫شکرگزار ہو خواہ ناشکرا (‪ )۳‬ہم نے کافروں ککے لئے زنجیکر اور طوق اور دہکتکی آگ تیار ککر رکھھی ہے (‪ )۴‬جو نیکو کار‬ ‫ہ یں اور وہ ایسی شراب نوش جان کریں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی (‪ )۵‬یہ ایک چشمہ ہے جس میں سے خدا کے‬ ‫بندے پئیں گے اور اس میں سے (چھو ٹی چھو ٹی) نہریں نکالیں گے ( ‪ )۶‬یہ لوگ نذریں پوری کرتے ہ یں اور اس دن سے‬ ‫جکس ککی سکختی پھیکل رہی ہوگکی خوف رکھتکے ہیکں (‪ )۷‬اور باوجود یکہ ککہ ان ککو خود طعام ککی خواہش (اور حاجکت) ہے‬ ‫فقیروں اور یتیموں اور قیدیوں ککو کھلتکے ہیکں (‪( )۸‬اور کہتکے ہیکں ککہ) ہم تکم ککو خالص خدا ککے لئے کھلتکے ہیکں۔ نکہ تکم سکے‬ ‫عوض ککے خواسکتگار ہیکں نکہ شکرگزاری ککے (طلبگار) (‪ )۹‬ہم ککو اپنکے پروردگار سکے اس دن ککا ڈر لگتکا ہے (جکو چہروں‬ ‫کو) کریہہ المنظر اور (دلوں کو) سخت (مضطر کر دینے وال) ہے (‪ )۱۰‬تو خدا ان کو اس دن کی سختی سے بچالے گا اور‬ ‫تازگی اور خوش دلی عنایت فرمائے گا (‪ )۱۱‬اور ان کے صبر کے بدلے ان کو بہشت (کے باغات) اور ریشم (کے ملبوسات)‬ ‫عطا کرے گا (‪ )۱۲‬ان میں وہ تختوں پر تکیے لگائے بیٹھے ہوں گے۔ وہاں نہ دھوپ (کی حدت) دیکھ یں گے نہ سردی کی‬ ‫شدت (‪ )۱۳‬ان سکے (ثمردار شاخیکں اور) ان ککے سکائے قریکب ہوں گکے اور میوؤں ککے گچھھے جھککے ہوئے لٹھک رہے ہوں‬ ‫گے (‪ )۱۴‬خدام) چاندی کے باسن لئے ہوئے ان کے اردگرد پھریں گے اور شیشے کے (نہایت شفاف) گلس (‪ )۱۵‬اور شیشے‬ ‫بھی چاندی کے جو ٹھیک اندازے کے مطابق بنائے گئے ہیں (‪ )۱۶‬اور وہاں ان کو ایسی شراب (بھی) پلئی جائے گی جس‬ ‫میکں سکونٹھ ککی آمیزش ہوگکی (‪ )۱۷‬یکہ بہشکت میکں ایکک چشمکہ ہے جکس ککا نام سکلسبیل ہے (‪ )۱۸‬اور ان ککے پاس لڑککے آتکے‬ ‫جاتے ہوں گے جو ہمیشہ (ایک ہی حالت پر) رہیں گے۔ جب تم ان پر نگاہ ڈالو تو خیال کرو کہ بکھرے ہوئے موتی ہیں (‪)۱۹‬‬ ‫اور بہشت میں (جہاں) آنکھ اٹھاؤ گے کثرت سے نعمت اور عظیم (الشان) سلطنت دیکھو گے ( ‪ )۲۰‬ان (کے بدنوں) پر دیبا‬ ‫سکبز اور اطلس ککے کپڑے ہوں گکے۔ اور انہیکں چاندی ککے کنگکن پہنائے جائیکں گکے اور ان ککا پروردگار ان ککو نہایکت پاکیزہ‬ ‫شراب پلئے گکا (‪ )۲۱‬یکہ تمہارا صکلہ اور تمہاری کوشکش (خدا ککے ہاں) مقبول ہوئی (‪ )۲۲‬اے محمکد(ﷺ) ہم نکے تکم پکر قرآن‬ ‫آہسکتہ آہسکتہ نازل کیکا ہے (‪ )۲۳‬تکو اپنکے پروردگار ککے حککم ککے مطابکق صکبر کئے رہو اور ان لوگوں میکں سکے کسکی بکد عمکل‬ ‫اور ناشکرے ککا کہا نکہ مانکو (‪ )۲۴‬اور صکبح وشام اپنکے پروردگار ککا نام لیتکے رہو (‪ )۲۵‬اور رات ککو بڑی رات تکک سکجدے‬ ‫کرو اور اس ککی پاککی بیان کرتکے رہو (‪ )۲۶‬یکہ لوگ دنیکا ککو دوسکت رکھتکے ہیکں اور (قیامکت ککے) بھاری دن ککو پکس پشکت‬ ‫چھوڑے دیتے ہیں (‪ )۲۷‬ہم نے ان کو پیدا کیا اور ان کے مقابل کو مضبوط بنایا۔ اور اگر ہم چاہیں تو ان کے بدلے ان ہی کی‬ ‫طرح اور لوگ لے آئیں (‪ )۲۸‬یہ تو نصیحت ہے۔ جو چاہے اپنے پروردگار کی طرف پہنچنے کا رستہ اختیار کرے (‪ )۲۹‬اور‬ ‫تم کچھ بھی نہیں چاہ سکتے مگر جو خدا کو منظور ہو۔ بےشک خدا جاننے وال حکمت وال ہے ( ‪ )۳۰‬جس کو چاہتا ہے اپنی‬ ‫رحمت میں داخل کرلیتا ہے اور ظالموں کے لئے اس نے دکھ دینے وال عذاب تیار کر رکھا ہے (‪)۳۱‬‬

‫‪Page 248 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المُرسَلت‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہواؤں کی قسم جو نرم نرم چلتی ہیں (‪ )۱‬پھر زور پکڑ کر جھکڑ ہو جاتی ہیں (‪ )۲‬اور (بادلوں کو) پھاڑ کر پھیل دیتی ہیں‬ ‫(‪ )۳‬پھر ان کو پھاڑ کر جدا جدا کر دیتی ہیں (‪ )۴‬پھر فرشتوں کی قسم جو وحی لتے ہیں (‪ )۵‬تاکہ عذر (رفع) کردیا جائے‬ ‫یا ڈر سنا دیا جائے (‪ )۶‬کہ جس بات کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ ہو کر رہے گی (‪ )۷‬جب تاروں کی چمک جاتی رہے (‪)۸‬‬ ‫اور جب آسمان پ ھٹ جائے (‪ )۹‬اور جب پہاڑ اُڑے اُڑے پھریں ( ‪ )۱۰‬اور جب پیغمبر فراہم کئے جائیں (‪ )۱۱‬بھل (ان امور‬ ‫میں) تاخیر کس دن کے لئے کی گئی؟ (‪ )۱۲‬فیصلے کے دن کے لئے (‪ )۱۳‬اور تمہیں کیا خبر کہ فیصلے کا دن کیا ہے؟ (‪)۱۴‬‬ ‫اس دن جھٹلنے والوں کے لئے خرابی ہے (‪ )۱۵‬کیا ہم نے پہلے لوگوں کو ہلک نہیں کر ڈال (‪ )۱۶‬پھر ان پچھلوں کو بھی‬ ‫ان کے پیچ ھے بھ یج دیتے ہ یں (‪ )۱۷‬ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کیا کرتے ہ یں (‪ )۱۸‬اس دن جھٹلنے والوں کی خرابی‬ ‫ہے (‪ )۱۹‬کیکا ہم نکے تکم ککو حقیکر پانکی سکے نہیکں پیدا کیکا؟ (‪( )۲۰‬پہلے) اس ککو ایکک محفوظ جگکہ میکں رکھھا (‪ )۲۱‬ایکک وقکت‬ ‫معیکن تکک (‪ )۲۲‬پھھر اندازہ مقرر کیکا اور ہم کیکا ہی خوب اندازہ مقرر کرنکے والے ہیکں (‪ )۲۳‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی‬ ‫خرابکی ہے (‪ )۲۴‬کیکا ہم نکے زمیکن ککو سکمیٹنے والی نہیکں بنایکا (‪ )۲۵‬یعنکی) زندوں اور مردوں ککو (‪( )۲۶‬بنایکا) اور اس پکر‬ ‫اونچکے اونچکے پہاڑ رککھ دیئے اور تکم لوگوں ککو میٹھھا پانکی پلیکا (‪ )۲۷‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪ )۲۸‬جکس‬ ‫چیز کو تم جھٹلیا کرتے ت ھے۔ (اب) اس کی طرف چلو (‪( )۲۹‬یعنی) اس سائے کی طرف چلو جس کی تین شاخیں ہ یں (‬ ‫‪ )۳۰‬نہ ٹھنڈی چھاؤں اور نہ لپٹ سے بچاؤ (‪ )۳۱‬اس سے (آگ کی اتنی اتنی بڑی) چنگاریاں اُڑ تی ہ یں جیسے محل ( ‪)۳۲‬‬ ‫گویکا زرد رنکگ ککے اونکٹ ہیکں (‪ )۳۳‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪ )۳۴‬یکہ وہ دن ہے ککہ( لوگ) لب تکک نکہ ہل‬ ‫سککیں گکے (‪ )۳۵‬اور نکہ ان ککو اجازت دی جائے گکی ککہ عذر کرسککیں (‪ )۳۶‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪)۳۷‬‬ ‫یہی فیصلے کا دن ہے (جس میں) ہم نے تم کو اور پہلے لوگوں کو جمع کیا ہے (‪ )۳۸‬اگر تم کو کوئی داؤں آتا ہو تو مجھ سے‬ ‫ککر لو (‪ )۳۹‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪ )۴۰‬بےشکک پرہیزگار سکایوں اور چشموں میکں ہوں گکے (‪ )۴۱‬اور‬ ‫میؤوں میں جو ان کو مرغوب ہوں (‪ )۴۲‬اور جو عمل تم کرتے رہے تھے ان کے بدلے میں مزے سے کھاؤ اور پیو (‪ )۴۳‬ہم‬ ‫نیککو کاروں ککو ایسکا ہی بدلہ دیکا کرتکے ہیکں (‪ )۴۴‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہوگکی (‪( )۴۵‬اے جھٹلنکے والو!) تکم‬ ‫کسکی قدر کھھا لو اور فائدے اُٹھھا لو تکم بےشکک گنہگار ہو ( ‪ )۴۶‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪ )۴۷‬اور جکب ان‬ ‫سکے کہا جاتکا ہے ککہ (خدا ککے آگکے) جھککو تکو جھکتکے نہیکں (‪ )۴۸‬اس دن جھٹلنکے والوں ککی خرابکی ہے (‪ )۴۹‬اب اس ککے‬ ‫بعد یہ کون سی بات پر ایمان لئیں گے؟ (‪)۵۰‬‬

‫‪Page 249 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫ّباِ‬ ‫سورة الن ٕ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(یہ) لوگ کس چیز کی نسبت پوچھتے ہیں؟ (‪( )۱‬کیا) بڑی خبر کی نسبت؟ (‪ )۲‬جس میں یہ اختلف کر رہے ہیں (‪ )۳‬دیکھو‬ ‫یہ عنقریب جان لیں گے (‪ )۴‬پھر دیکھو یہ عنقریب جان لیں گے (‪ )۵‬کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہیں بنایا (‪ )۶‬اور پہاڑوں کو‬ ‫(ا س ککی) میخیکں (نہیکں ٹھہرایکا؟) (‪( )۷‬بکے شکک بنایکا) اور تکم ککو جوڑا جوڑابھھی پیدا کیکا (‪ )۸‬اور نینکد ککو تمہارے لیکے‬ ‫(موجب) آرام بنایا (‪ )۹‬اور رات کو پردہ مقرر کیا (‪ )۱۰‬اور دن کو معاش (کا وقت) قرار دیا (‪ )۱۱‬اور تمہارے اوپر سات‬ ‫مضبوط (آسکمان) بنائے (‪ )۱۲‬اور (آفتاب ککا) روشکن چراغ بنایکا (‪ )۱۳‬اور نچڑتکے بادلوں سکے موسکل دھار مینکہ برسکایا (‪)۱۴‬‬ ‫تاکہ اس سے اناج اور سبزہ پیدا کریں (‪ )۱۵‬اور گھ نے گھ نے باغ (‪ )۱۶‬بے شک فیصلہ کا دن مقرر ہے (‪ )۱۷‬جس دن صور‬ ‫پھونککا جائے گکا تکو تکم لوگ غکٹ ککے غکٹ آ موجود ہو گکے (‪ )۱۸‬اور آسکمان کھول جائے گکا تکو (اس میکں) دروازے ہو جائیکں‬ ‫گکے (‪ )۱۹‬اور پہاڑ چلئے جائیکں گکے تکو وہ ریککت ہو کککر رہ جائیکں گکے (‪ )۲۰‬بےشکک دوزخ گھات میکں ہے (‪( )۲۱‬یعنککی)‬ ‫سکرکشوں ککا وہی ٹھکانکہ ہے (‪ )۲۲‬اس میکں وہ مدتوں پڑے رہیکں گکے (‪ )۲۳‬وہاں نکہ ٹھنڈک ککا مزہ چکھیکں گکے۔ نکہ (کچکھ)‬ ‫پینا (نصیب ہو گا) (‪ )۲۴‬مگر گرم پانی اور بہتی پیپ (‪( )۲۵‬یہ) بدلہ ہے پورا پورا (‪ )۲۶‬یہ لوگ حساب (آخرت) کی امید ہی‬ ‫نہیکں رکھتکے تھھے (‪ )۲۷‬اور ہماری آیتوں ککو جھوٹ سکمجھ ککر جھٹلتکے رہتکے تھھے (‪ )۲۸‬اور ہم نکے ہر چیکز ککو لککھ ککر‬ ‫ضبکط ککر رکھھا ہے (‪ )۲۹‬سکو (اب) مزہ چکھھو۔ ہم تکم پکر عذاب ہی بڑھاتکے جائیکں گکے (‪ )۳۰‬بکے شکک پرہیکز گاروں ککے لیکے‬ ‫کامیابی ہے (‪( )۳۱‬یعنی) باغ اور انگور (‪ )۳۲‬اور ہم عمر نوجوان عورتیں (‪ )۳۳‬اور شراب کے چھلکتے ہوئے گلس (‪۳۴‬‬ ‫) وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے نہ جھوٹ (خرافات) (‪ )۳۵‬یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے صلہ ہے انعام کثیر (‪ )۳۶‬وہ جو‬ ‫آسکمانوں اور زمیکن اور جکو ان دونوں میکں ہے سکب ککا مالک ہے بڑا مہربان کسکی ککو اس سکے بات کرنکے ککا یارا نہیکں ہوگکا (‬ ‫‪ )۳۷‬جکس دن روح (المیکن) اور فرشتکے صکف باندھ ککر کھڑے ہوں گکے تکو کوئی بول نکہ سککے گکا مگکر جکس ککو (خدائے‬ ‫رحمٰن) اجازت بخشے اور اس نے بات بھی درست کہی ہو (‪ )۳۸‬یہ دن برحق ہے۔ پس جو شخص چاہے اپنے پروردگار کے‬ ‫پاس ٹھکانہ بنا ئے (‪ )۳۹‬ہم نے تم کو عذاب سے جو عنقریب آنے وال ہے آگاہ کر دیا ہے جس دن ہر شخص ان (اعمال) کو‬ ‫جو اس نے آگے بھیجے ہوں گے دیکھ لے گا اور کافر کہے گا کہ اے کاش میں مٹی ہوتا (‪)۴۰‬‬

‫‪Page 250 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّازعَات‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ان (فرشتوں) کی قسم جو ڈوب کر کھینچ لیتے ہیں (‪ )۱‬اور ان کی جو آسانی سے کھول دیتے ہیں (‪ )۲‬اور ان کی جو تیرتے‬ ‫پھرتکے ہیکں (‪ )۳‬پھھر لپکک ککر آگکے بڑھتکے ہیکں (‪ )۴‬پھھر (دنیکا ککے) کاموں ککا انتظام کرتکے ہیکں (‪( )۵‬ککہ وہ دن آ ککر رہے گکا)‬ ‫جس دن زمین کو بھونچال آئے گا (‪ )۶‬پھر اس کے پیچھے اور (بھونچال) آئے گا (‪ )۷‬اس دن (لوگوں) کے دل خائف ہو رہے‬ ‫ہوں گکے (‪ )۸‬اور آنکھیکں جھکککی ہوئی (‪( )۹‬کافککر) کہتکے ہیکں کیککا ہم الٹھھے پاؤں پھھر لوٹ جائیکں گکے (‪ )۱۰‬بھل جککب ہم‬ ‫کھوکھلی ہڈیاں ہو جائیکں گکے (تکو پھھر زندہ کئے جائیکں گکے) (‪ )۱۱‬کہتکے ہیکں ککہ یکہ لوٹنکا تکو( موجکب) زیاں ہے (‪ )۱۲‬وہ تکو‬ ‫صکرف ایکک ڈانکٹ ہوگکی (‪ )۱۳‬اس وقکت وہ (سکب) میدان (حشکر) میکں آ جمکع ہوں گکے (‪ )۱۴‬بھل تکم ککو موسکیٰ ککی حکایکت‬ ‫پہنچکی ہے (‪ )۱۵‬جکب اُن ککے پروردگار نکے ان ککو پاک میدان (یعنکی) طویکٰ میکں پکارا (‪( )۱۶‬اور حککم دیکا) ککہ فرعون ککے‬ ‫پاس جاؤ وہ سکرکش ہو رہا ہے (‪ )۱۷‬اور (اس سکے) کہو ککہ کیکا تکو چاہتکا ہے ککہ پاک ہو جائے؟ (‪ )۱۸‬اور میکں تجھھے تیرے‬ ‫پروردگار ککا رسکتہ بتاؤں تاککہ تجکھ ککو خوف (پیدا) ہو (‪ )۱۹‬غرض انہوں نکے اس ککو بڑی نشانکی دکھائی (‪ )۲۰‬مگکر اس نکے‬ ‫جھٹلیا اور نہ مانا (‪ )۲۱‬پ ھر لوٹ گیا اور تدبیریں کرنے لگا (‪ )۲۲‬اور (لوگوں کو) اکٹھا کیا اور پکارا (‪ )۲۳‬کہ نے لگا‬ ‫ککہ تمہارا سکب سکے بڑا مالک میکں ہوں (‪ )۲۴‬تکو خدا نکے اس ککو دنیکا اور آخرت (دونوں) ککے عذاب میکں پککڑ لیکا (‪ )۲۵‬جکو‬ ‫شخص (خدا سے) ڈر رکھتا ہے اس کے لیے اس (قصے) میں عبرت ہے (‪ )۲۶‬بھل تمہارا بنانا آسان ہے یا آسمان کا؟ اسی نے‬ ‫اس کو بنایکا (‪ )۲۷‬اس ککی چھھت ککو اونچکا کیکا اور پھھر اسکے برابر ککر دیکا (‪ )۲۸‬اور اسکی نکے رات کو تاریکک بنایکا اور (دن‬ ‫کو) دھوپ نکالی (‪ )۲۹‬اور اس کے بعد زمین کو پھیل دیا (‪ )۳۰‬اسی نے اس میں سے اس کا پانی نکال اور چارا اگایا (‪)۳۱‬‬ ‫اور اس پر پہاڑوں کابوجھ رکھ دیا (‪ )۳۲‬یہ سب کچھ تمہارے اور تمہارے چارپایوں کے فائدے کے لیے (کیا ) (‪ )۳۳‬تو جب‬ ‫بڑی آفکت آئے گکی (‪ )۳۴‬اس دن انسکان اپنکے کاموں ککو یاد کرے گکا (‪ )۳۵‬اور دوزخ دیکھنکے والے ککے سکامنے نکال ککر رککھ‬ ‫دی جائے گی (‪ )۳۶‬تو جس نے سرکشی کی (‪ )۳۷‬اور دنیا کی زندگی کو مقدم سمجھا (‪ )۳۸‬اس کا ٹھکانہ دوزخ ہے (‪)۳۹‬‬ ‫اور جو اپنکے پروردگار کے سامنے کھڑے ہونے سکے ڈرتکا اور جی کو خواہشوں سکے روکتکا رہا (‪ )۴۰‬اس ککا ٹھکانکہ بہ شت‬ ‫ہے (‪( )۴۱‬اے پیغمبر‪ ،‬لوگ )تم سے قیامت کے بارے میں پوچھ تے ہ یں کہ اس کا وقوع کب ہو گا؟ (‪ )۴۲‬سو تم اس کے ذکر‬ ‫سکے ککس فککر میکں ہو (‪ )۴۳‬اس ککا منتہا (یعنکی واقکع ہونکے ککا وقکت) تمہارے پروردگار ہی ککو (معلوم ہے) (‪ )۴۴‬جکو شخکص‬ ‫اس سے ڈر رکھ تا ہے تم تو اسی کو ڈر سنانے والے ہو (‪ )۴۵‬جب وہ اس کو دیکھ یں گے (تو ایسا خیال کریں گے) کہ گویا(‬ ‫دنیا میں صرف) ایک شام یا صبح رہے تھے (‪)۴۶‬‬

‫‪Page 251 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫عبَسَ‬ ‫سورة َ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(محمکد مصکطفٰےﷺ) ترش رُو ہوئے اور منکہ پھیکر بیٹھھے (‪ )۱‬ککہ ان ککے پاس ایکک نابینکا آیکا (‪ )۲‬اور تکم ککو کیکا خکبر شایکد وہ‬ ‫پاکیزگی حاصل کرتا (‪ )۳‬یا سوچتا تو سمجھانا اسے فائدہ دیتا (‪ )۴‬جو پروا نہیں کرتا (‪ )۵‬اس کی طرف تو تم توجہ کرتے ہو‬ ‫(‪ )۶‬حالنکہ اگر وہ نہ سنورے تو تم پر کچھ (الزام) نہیں (‪ )۷‬اور جو تمہارے پاس دوڑتا ہوا آیا (‪ )۸‬اور (خدا سے) ڈرتا ہے (‬ ‫‪ )۹‬اس سکے تکم بےرخکی کرتکے ہو (‪ )۱۰‬دیکھھو یکہ (قرآن) نصکیحت ہے (‪ )۱۱‬پکس جکو چاہے اسکے یاد رکھھے (‪ )۱۲‬قابکل ادب‬ ‫ورقوں میں (لک ھا ہوا) (‪ )۱۳‬جو بلند مقام پر رک ھے ہوئے (اور) پاک ہ یں (‪( )۱۴‬ایسے) لکھ نے والوں کے ہاتھوں میں (‪)۱۵‬‬ ‫جکو سکردار اور نیککو کار ہیکں (‪ )۱۶‬انسکان ہلک ہو جائے کیسکا ناشکرا ہے (‪ )۱۷‬اُسکے (خدا نکے) ککس چیکز سکے بنایکا؟ (‪)۱۸‬‬ ‫نطفے سے بنایا پھر اس کا اندازہ مقرر کیا (‪ )۱۹‬پھر اس کے لیے رستہ آسان کر دیا (‪ )۲۰‬پھر اس کو موت دی پھر قبر میں‬ ‫دفن کرایا (‪ )۲۱‬پھر جب چاہے گا اسے اٹھا کھڑا کرے گا (‪ )۲۲‬کچھ شک نہیں کہ خدا نے اسے جو حکم دیا اس نے اس پر‬ ‫عمل نہ کیا (‪ )۲۳‬تو انسان کو چاہیئے کہ اپنے کھانے کی طرف نظر کرے (‪ )۲۴‬بے شک ہم ہی نے پانی برسایا (‪ )۲۵‬پھر ہم‬ ‫ہی ن کے زمیککن کککو چیرا پھاڑا (‪ )۲۶‬پھ ھر ہم ہی ن کے اس می کں اناج اگایککا (‪ )۲۷‬اور انگور اور ترکاری (‪ )۲۸‬اور زیتون اور‬ ‫کھجوریں (‪ )۲۹‬اور گھنکے گھنکے باغ (‪ )۳۰‬اور میوے اور چارا (‪( )۳۱‬یہ سکب کچکھ) تمہارے اور تمہارے چارپایوں کے لیے‬ ‫بنایکا (‪ )۳۲‬تو جکب (قیامکت ککا) غل مچکے گکا (‪ )۳۳‬اس دن آدمکی اپنکے بھائی سکے دور بھاگکے گکا (‪ )۳۴‬اور اپنکی ماں اور اپنکے‬ ‫باپ سے (‪ )۳۵‬اور اپنی بیوی اور اپنے بی ٹے سے (‪ )۳۶‬ہر شخص اس روز ایک فکر میں ہو گا جو اسے( مصروفیت کے‬ ‫لیکے) بکس کرے گکا (‪ )۳۷‬اور کتنکے منکہ اس روز چمکک رہے ہوں گکے (‪ )۳۸‬خنداں و شاداں (یکہ مومنان نیککو کار ہیکں) (‪)۳۹‬‬ ‫اور کتنے منہ ہوں گے جن پر گرد پڑ رہی ہو گی (‪( )۴۰‬اور) سیاہی چڑھ رہی ہو گی (‪ )۴۱‬یہ کفار بدکردار ہیں (‪)۴۲‬‬

‫‪Page 252 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة التّکویر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جکب سکورج لپیکٹ لیکا جائے گکا (‪ )۱‬جکب تارے بےنور ہو جائیکں گکے (‪ )۲‬اور جکب پہاڑ چلئے جائیکں گکے (‪ )۳‬اور جکب بیانکے‬ ‫والی اونٹنیاں بےکار ہو جائیکں گکی (‪ )۴‬اور جکب وحشکی جانور جمکع اکٹھھے ہو جائیکں گکے (‪ )۵‬اور جکب دریکا آگ ہو جائیکں‬ ‫گے (‪ )۶‬اور جب روحیں (بدنوں سے) مل دی جائیں گی (‪ )۷‬اور جب لڑ کی سے جو زندہ دفنا دی گئی ہو پوچ ھا جائے گا (‬ ‫‪ )۸‬ککہ وہ ککس گناہ پرماری گئی (‪ )۹‬اور جکب (عملوں ککے) دفتکر کھولے جائیکں گکے (‪ )۱۰‬اور جکب آسکمانوں ککی کھال کھینکچ‬ ‫لی جائے گکی (‪ )۱۱‬اور جکب دوزخ (ککی آگ) بھڑکائی جائے گکی (‪ )۱۲‬اور بہشکت جکب قریکب لئی جائے گکی (‪ )۱۳‬تکب ہر‬ ‫شخکص معلوم ککر لے گکا ککہ وہ کیکا لے ککر آیکا ہے (‪ )۱۴‬ہم ککو ان سکتاروں ککی قسکم جکو پیچھھے ہٹ جاتکے ہیکں (‪( )۱۵‬اور) جکو‬ ‫سکیر کرتکے اور غائب ہو جاتکے ہیکں (‪ )۱۶‬اور رات ککی قسکم جکب ختکم ہونکے لگتکی ہے (‪ )۱۷‬اور صکبح ککی قسکم جکب نمودار‬ ‫ہوتکی ہے (‪ )۱۸‬ککہ بےشکک یکہ (قرآن) فرشتہٴ عالی مقام ککی زبان ککا پیغام ہے (‪ )۱۹‬جکو صکاحب قوت مالک عرش ککے ہاں‬ ‫اونچکے درجکے وال ہے (‪ )۲۰‬سکردار (اور) امانکت دار ہے (‪ )۲۱‬اور (مککے والو) تمہارے رفیکق (یعنکی محمدﷺ) دیوانکے نہیکں‬ ‫ہیں (‪ )۲۲‬بےشک انہوں نے اس (فرشتے) کو( آسمان کے کھلے یعنی) مشرقی کنارے پر دیکھا ہے ( ‪ )۲۳‬اور وہ پوشیدہ باتوں‬ ‫(ککے ظاہر کرنکے) میکں بخیکل نہیکں (‪ )۲۴‬اور یکہ شیطان مردود ککا کلم نہیکں (‪ )۲۵‬پھھر تکم کدھھر جکا رہے ہو (‪ )۲۶‬یکہ تکو جہان‬ ‫کے لوگوں کے لیے نصیحت ہے (‪( )۲۷‬یعنی) اس کے لیے جو تم میں سے سیدھی چال چلنا چاہے (‪ )۲۸‬اور تم کچھ بھی نہیں‬ ‫چاہ سکتے مگر وہی جو خدائے رب العالمین چاہے (‪)۲۹‬‬

‫‪Page 253 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النفِطار‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جب آسمان پھٹ جائے گا (‪ )۱‬اور جب تارے جھڑ پڑیں گے (‪ )۲‬اور جب دریا بہہ (کر ایک دوسرے سے مل) جائیں گے ( ‪)۳‬‬ ‫اور جب قبریں اکھ یڑ دی جائیں گی (‪ )۴‬تب ہر شخص معلوم کرلے گا کہ اس نے آگے کیا بھیجا ت ھا اور پیچ ھے کیا چھوڑا‬ ‫ت ھا (‪ )۵‬اے انسان تجھ کو اپنے پروردگار کرم گستر کے باب میں کس چیز نے دھوکا دیا (‪( )۶‬وہی تو ہے) جس نے تج ھے‬ ‫بنایا اور (تیرے اعضا کو) ٹھیک کیا اور (تیرے قامت کو) معتدل رکھا ( ‪ )۷‬اور جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا (‪)۸‬‬ ‫مگکر ہیہات تکم لوگ جزا ککو جھٹلتکے ہو (‪ )۹‬حالنککہ تکم پکر نگہبان مقرر ہیکں (‪ )۱۰‬عالی قدر( تمہاری باتوں ککے) لکھنکے‬ ‫والے (‪ )۱۱‬جو تم کرتے ہو وہ اسے جانتے ہیں (‪ )۱۲‬بے شک نیکوکار نعمتوں (کی بہشت) میں ہوں گے۔ (‪ )۱۳‬اور بدکردار‬ ‫دوزخ میکں (‪( )۱۴‬یعنکی) جزا ککے دن اس میکں داخکل ہوں گکے (‪ )۱۵‬اور اس سکے چھھپ نہیکں سککیں گکے (‪ )۱۶‬اور تمہیکں کیکا‬ ‫معلوم کہ جزا کا دن کیسا ہے؟ (‪ )۱۷‬پ ھر تمہ یں کیا معلوم کہ جزا کا دن کیسا ہے؟ (‪ )۱۸‬جس روز کوئی کسی کا بھل نہ کر‬ ‫سکے گا اور حکم اس روز خدا ہی کا ہو گا (‪)۱۹‬‬

‫‪Page 254 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المطفّفین‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ناپ اور تول میں کمی کرنے والوں کے لیے خرابی ہے (‪ )۱‬جو لوگوں سے ناپ کر لیں تو پورا لیں (‪ )۲‬اور جب ان کو ناپ‬ ‫کر یا تول ککر دیکں تو ککم ککر دیکں (‪ )۳‬کیا یہ لوگ نہیکں جانتکے ککہ اٹھائے ب ھی جائیں گکے (‪( )۴‬یعنی) ایکک بڑے (سکخت) دن‬ ‫میں (‪ )۵‬جس دن (تمام) لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے (‪ )۶‬سن رکھو کہ بدکارروں کے اعمال سجّین میں ہیں‬ ‫(‪ )۷‬اور تم کیا جانتے ہوں کہ سجّین کیا چیز ہے؟ ( ‪ )۸‬ایک دفتر ہے لک ھا ہوا (‪ )۹‬اس دن جھٹلنے والوں کی خرابی ہے (‬ ‫‪( )۱۰‬یعنی) جو انصاف کے دن کو جھٹلتے ہیں (‪ )۱۱‬اور اس کو جھٹلتا وہی ہے جو حد سے نکل جانے وال گنہگار ہے‬ ‫(‪ )۱۲‬جب اس کو ہماری آیتیں سنائی جاتی ہ یں تو کہ تا ہے کہ یہ تو اگلے لوگوں کے افسانے ہ یں ( ‪ )۱۳‬دیک ھو یہ جو (اعمال‬ ‫بد) کرتے ہیں ان کا ان کے دلوں پر زنگ بیٹھ گیا ہے ( ‪ )۱۴‬بےشک یہ لوگ اس روز اپنے پروردگار (کے دیدار) سے اوٹ‬ ‫میں ہوں گے (‪ )۱۵‬پھر دوزخ میں جا داخل ہوں گے (‪ )۱۶‬پھر ان سے کہا جائے گا کہ یہ وہی چیز ہے جس کو تم جھٹلتے‬ ‫ت ھے (‪( )۱۷‬یہ ب ھی) سن رک ھو کہ نیکوکاروں کے اعمال علیین میں ہ یں (‪ )۱۸‬اور تم کو کیا معلوم کہ علیین کیا چیز ہے؟ (‬ ‫‪ )۱۹‬ایکک دفتکر ہے لکھھا ہوا (‪ )۲۰‬جکس ککے پاس مقرب (فرشتکے) حاضکر رہتکے ہیکں (‪ )۲۱‬بےشکک نیکک لوگ چیکن میکں ہوں‬ ‫گے (‪ )۲۲‬تختوں پر بیٹھے ہوئے نظارے کریں گے (‪ )۲۳‬تم ان کے چہروں ہی سے راحت کی تازگی معلوم کر لو گے (‪)۲۴‬‬ ‫ان کو خالص شراب سربمہر پلئی جائے گی (‪ )۲۵‬جس کی مہر مشک کی ہو گی تو (نعمتوں کے) شائقین کو چاہیے کہ اسی‬ ‫سکے رغبکت کریکں (‪ )۲۶‬اور اس میکں تسکنیم (ککے پانکی) ککی آمیزش ہو گکی (‪ )۲۷‬وہ ایکک چشمکہ ہے جکس میکں سکے (خدا ککے)‬ ‫مقرب پیئیکں گکے (‪ )۲۸‬جکو گنہگار (یعنکی کفار) ہیکں وہ (دنیکا میکں) مومنوں سکے ہنسکی کیکا کرتکے تھھے (‪ )۲۹‬اور جکب ان ککے‬ ‫پاس سے گزرتکے تو حقارت سے اشارے کرتکے (‪ )۳۰‬اور جب اپنے گ ھر کو لوٹ تے تو اتراتے ہوئے لوٹ تے (‪ )۳۱‬اور جب‬ ‫ان( مومنوں) کو دیکھتے تو کہتے کہ یہ تو گمراہ ہیں (‪ )۳۲‬حالنکہ وہ ان پر نگراں بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے (‪ )۳۳‬تو آج‬ ‫مومن کافروں سے ہنسی کریں گے (‪( )۳۴‬اور) تختوں پر (بیٹھے ہوئے ان کا حال) دیکھ رہے ہوں گے (‪ )۳۵‬تو کافروں کو‬ ‫ان کے عملوں کا (پورا پورا )بدلہ مل گیا (‪)۳۶‬‬

‫‪Page 255 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النشقاق‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جب آسکمان پھھٹ جائے گکا (‪ )۱‬اور اپنے پروردگار ککا فرمان بجکا لئے گا اور اسکے واجکب ب ھی یہ ہی ہے (‪ )۲‬اور جکب زمین‬ ‫ہموار ککر دی جائے گکی (‪ )۳‬جکو کچکھ اس میکں ہے اسکے نکال ککر باہر ڈال دے گکی اور (بالککل) خالی ہو جائے گکی (‪ )۴‬اور‬ ‫اپنے پروردگار کے ارشاد کی تعمیل کرے گی اور اس کو لزم ب ھی یہی ہے (تو قیامت قائم ہو جائے گی) (‪ )۵‬اے انسان! تو‬ ‫اپنے پروردگار کی طرف (پہنچنے میں) خوب کوشِش کرتا ہے سو اس سے جا ملے گا ( ‪ )۶‬تو جس کا نامہٴ (اعمال) اس کے‬ ‫داہنکے ہاتھ میں دیکا جائے گا (‪ )۷‬اس سکے حسکاب آسکان لیکا جائے گا (‪ )۸‬اور وہ اپنکے گھھر والوں میں خوش خوش آئے گکا (‪)۹‬‬ ‫اور جکس ککا نامہٴ (اعمال) اس ککی پیٹھھ ککے پیچھھے سکے دیکا جائے گکا (‪ )۱۰‬وہ موت ککو پکارے گکا (‪ )۱۱‬اور وہ دوزخ میکں‬ ‫داخل ہو گا (‪ )۱۲‬یہ اپنے اہل (و عیال) میں مست رہ تا تھا (‪ )۱۳‬اور خیال کرتا تھا کہ (خدا کی طرف) پ ھر کر نہ جائے گا (‬ ‫‪ )۱۴‬ہاں ہاں۔ اس کا پروردگار اس کو دیکھ رہا تھا (‪ )۱۵‬ہمیں شام کی سرخی کی قسم (‪ )۱۶‬اور رات کی اور جن چیزوں‬ ‫کو وہ اکٹھا کر لیتی ہے ان کی (‪ )۱۷‬اور چاند کی جب کامل ہو جائے (‪ )۱۸‬کہ تم درجہ بدرجہ (رتبہٴ اعلیٰ پر) چڑھو گے‬ ‫(‪ )۱۹‬تو ان لوگوں کو کیا ہوا ہے کہ ایمان نہ یں لتے (‪ )۲۰‬اور جب ان کے سامنے قرآن پڑھا جاتا ہے تو سجدہ نہ یں کرتے (‬ ‫‪ )۲۱‬بلککہ کافکر جھٹلتکے ہیکں (‪ )۲۲‬اور خدا ان باتوں ککو جکو یکہ اپنکے دلوں میکں چھپاتکے ہیکں خوب جانتکا ہے (‪ )۲۳‬تکو ان ککو‬ ‫دکھ دینے والے عذاب کی خبر سنا دو (‪ )۲۴‬ہاں جو لوگ ایمان لئے اور نیک عمل کرتے رہے ان کے لیے بےانتہا اجر ہے (‬ ‫‪)۲۵‬‬

‫‪Page 256 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة البُرُوج‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫آسمان کی قسم جس میں برج ہیں (‪ )۱‬اور اس دن کی جس کا وعدہ ہے (‪ )۲‬اور حاضر ہونے والے کی اور جو اس کے پاس‬ ‫حاضکر کیکا جائے اسککی (‪ )۳‬ککہ خندقوں (ککے کھودنکے) والے ہلک ککر دیئے گئے (‪( )۴‬یعنکی) آگ (ککی خندقیکں) جکس میکں‬ ‫ایندھھن (جھونکک رکھھا) تھھا (‪ )۵‬جکب ککہ وہ ان (ککے کناروں) پکر بیٹھھے ہوئے تھھے (‪ )۶‬اور جکو( سکختیاں) اہل ایمان پکر ککر‬ ‫رہے ت ھے ان کو سامنے دیکھ رہے ت ھے (‪ )۷‬ان کو مومنوں کی یہی بات بری لگتی ت ھی کہ وہ خدا پر ایمان لئے ہوئے ت ھے‬ ‫جو غالب (اور) قابل ستائش ہے (‪ )۸‬وہی جس کی آسمانوں اور زمین میں بادشاہت ہے۔ اور خدا ہر چیز سے واقف ہے (‪)۹‬‬ ‫جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا (اور) عذاب ب ھی ہوگا اور‬ ‫جلنکے ککا عذاب بھھی ہوگکا (‪( )۱۰‬اور) جکو لوگ ایمان لئے اور نیکک کام کرتکے رہے ان ککے لیکے باغات ہیکں جکن ککے نیچکے‬ ‫نہریں بہہ رہی ہ یں۔ یہ ہی بڑی کامیابی ہے (‪ )۱۱‬بے شک تمہارے پروردگار کی پکڑ بڑی سخت ہے (‪ )۱۲‬وہی پہلی دفعہ پیدا‬ ‫کرتا ہے اور وہی دوبارہ( زندہ) کرے گا (‪ )۱۳‬اور وہ بخشنکے وال اور محبت کرنکے وال ہے (‪ )۱۴‬عرش کا مالک بڑی شان‬ ‫وال (‪ )۱۵‬جو چاہتکا ہے ککر دیتکا ہے (‪ )۱۶‬بھل تکم کو لشکروں ککا حال معلوم ہوا ہے (‪( )۱۷‬یعنکی) فرعون اور ثمود ککا (‪)۱۸‬‬ ‫لیککن کافکر (جان بوجکھ ککر) تکذیکب میکں (گرفتار) ہیکں (‪ )۱۹‬اور خدا (بھھی) ان ککو گردا گرد سکے گھیرے ہوئے ہے (‪( )۲۰‬یکہ‬ ‫کتاب ہزل و بطلن نہیں) بلکہ یہ قرآن عظیم الشان ہے (‪ )۲۱‬لوح محفوظ میں (لکھا ہوا) (‪)۲۲‬‬

‫‪Page 257 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الطّارق‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫آسکمان اور رات ککے وقکت آنکے والے ککی قسکم (‪ )۱‬اور تکم ککو کیکا معلوم ککہ رات ککے وقکت آنکے وال کیکا ہے (‪ )۲‬وہ تارا ہے‬ ‫چمکنے وال (‪ )۳‬کہ کوئی متنفس نہیں جس پر نگہبان مقرر نہیں (‪ )۴‬تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کاہے سے پیدا ہوا ہے (‬ ‫‪ )۵‬وہ اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا ہوا ہے (‪ )۶‬جو پی ٹھ اور سینے کے بیچ میں سے نکلتا ہے (‪ )۷‬بےشک خدا اس کے اعادے‬ ‫(یعنی پھر پیدا کرنے) پر قادر ہے (‪ )۸‬جس دن دلوں کے بھید جانچے جائیں گے (‪ )۹‬تو انسان کی کچھ پیش نہ چل سکے گی‬ ‫اور نہ کوئی اس کا مددگار ہو گا (‪ )۱۰‬آسمان کی قسم جو مینہ برساتا ہے (‪ )۱۱‬اور زمین کی قسم جو پ ھٹ جاتی ہے (‪)۱۲‬‬ ‫کہ یہ کلم (حق کو باطل سے) جدا کرنے وال ہے (‪ )۱۳‬اور بیہودہ بات نہ یں ہے (‪ )۱۴‬یہ لوگ تو اپنی تدبیروں میں لگ رہے‬ ‫ہیں (‪ )۱۵‬اور ہم اپنی تدبیر کر رہے ہیں (‪ )۱۶‬تو تم کافروں کو مہلت دو بس چند روز ہی مہلت دو (‪)۱۷‬‬

‫‪Page 258 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الٴعلی‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے پیغمکبر) اپنکے پروردگار جلیکل الشان ککے نام ککی تسکبیح کرو (‪ )۱‬جکس نکے (انسکان ککو) بنایکا پھھر( اس ککے اعضاء ککو)‬ ‫درست کیا (‪ )۲‬اور جس نے( اس کا)اندازہ ٹہرایا (پھر اس کو) رستہ بتایا (‪ )۳‬اور جس نے چارہ اگایا (‪ )۴‬پھر اس کو سیاہ‬ ‫رنکگ ککا کوڑا ککر دیکا (‪ )۵‬ہم تمہیکں پڑھھا دیکں گکے ککہ تکم فراموش نکہ کرو گکے (‪ )۶‬مگکر جکو خدا چاہے۔ وہ کھلی بات ککو بھھی‬ ‫جانتا ہے اور چھ پی کو ب ھی (‪ )۷‬ہم تم کو آسان طریقے کی توفیق دیں گے (‪ )۸‬سو جہاں تک نصیحت (کے) نافع( ہونے کی‬ ‫امید) ہو نصیحت کرتے رہو (‪ )۹‬جو خوف رکھ تا ہے وہ تو نصیحت پکڑے گا (‪ )۱۰‬اور (بےخوف) بدبخت پہلو تہی کرے گا‬ ‫(‪ )۱۱‬جو (قیامت کو) بڑی (تیز) آگ میں داخل ہو گا (‪ )۱۲‬پ ھر وہاں نہ مرے گا اور نہ جئے گا (‪ )۱۳‬بے شک وہ مراد کو‬ ‫پہنکچ گیکا جکو پاک ہوا (‪ )۱۴‬اور اپنکے پروردگار ککے نام ککا ذککر کرتکا رہا اور نماز پڑھتکا رہا (‪ )۱۵‬مگکر تکم لوگ تکو دنیکا ککی‬ ‫زندگکی ککو اختیار کرتکے ہو (‪ )۱۶‬حالنککہ آخرت بہت بہتکر اور پائندہ تکر ہے (‪ )۱۷‬یکہ بات پہلے صکحیفوں میکں (مرقوم) ہے (‬ ‫‪( )۱۸‬یعنی) ابراہیم اور موسیٰ کے صحیفوں میں (‪)۱۹‬‬

‫‪Page 259 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الغَاشِیَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫بھل تکم کو ڈھانکپ لینکے والی (یعنکی قیامت ککا) حال معلوم ہوا ہے (‪ )۱‬اس روز بہت سکے منہ (والے) ذلیل ہوں گکے (‪ )۲‬سخت‬ ‫محنت کرنے والے تھ کے ماندے (‪ )۳‬دہکتی آگ میں داخل ہوں گے (‪ )۴‬ایک کھولتے ہوئے چشمے کا ان کو پانی پلیا جائے‬ ‫گا (‪ )۵‬اور خار دار جھاڑ کے سوا ان کے لیے کوئی کھانا نہیں (ہو گا) (‪ )۶‬جو نہ فربہی لئے اور نہ بھوک میں کچھ کام آئے‬ ‫(‪ )۷‬اور بہت سے منہ (والے) اس روز شادماں ہوں گے (‪ )۸‬اپنے اعمال (کی جزا )سے خوش دل (‪ )۹‬بہ شت بریں میں (‪)۱۰‬‬ ‫وہاں کسکی طرح ککی بکواس نہیکں سکنیں گکے (‪ )۱۱‬اس میکں چشمکے بکہ رہے ہوں گکے (‪ )۱۲‬وہاں تخکت ہوں گکے اونچکے بچھھے‬ ‫ہوئے (‪ )۱۳‬اور آبخورے (قرینکے سکے) رکھھے ہوئے (‪ )۱۴‬اور گاؤ تکیکے قطار ککی قطار لگکے ہوئے (‪ )۱۵‬اور نفیکس مسکندیں‬ ‫بچ ھی ہوئی (‪ )۱۶‬یہ لوگ اونٹوں کی طرف نہ یں دیکھ تے کہ کیسے (عجیب )پیدا کیے گئے ہ یں (‪ )۱۷‬اور آسمان کی طرف‬ ‫ککہ کیسکا بلنکد کیکا گیکا ہے (‪ )۱۸‬اور پہاڑوں ککی طرف ککہ ککس طرح کھڑے کیکے گئے ہیکں (‪ )۱۹‬اور زمیکن ککی طرف ککہ ککس‬ ‫طرح بچھائی گئی (‪ )۲۰‬تو تم نصیحت کرتے رہو کہ تم نصیحت کرنے والے ہی ہو (‪ )۲۱‬تم ان پر داروغہ نہیں ہو (‪ )۲۲‬ہاں‬ ‫جکس نکے منکہ پھیرا اور نکہ مانکا (‪ )۲۳‬تکو خدا اس ککو بڑا عذاب دے گکا (‪ )۲۴‬بےشکک ان ککو ہمارے پاس لوٹ ککر آنکا ہے (‪)۲۵‬‬ ‫پھر ہم ہی کو ان سے حساب لینا ہے (‪)۲۶‬‬

‫‪Page 260 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الفَجر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫فجکر ککی قسکم (‪ )۱‬اور دس راتوں ککی (‪ )۲‬اور جفکت اور طاق ککی (‪ )۳‬اور رات ککی جکب جانکے لگکے (‪ )۴‬اور بکے شکک یکہ‬ ‫چیزیکں عقلمندوں ککے نزدیکک قسکم کھانکے ککے لئق ہیکں ککہ (کافروں ککو ضرور عذاب ہو گکا) (‪ )۵‬کیکا تکم نکے نہیکں دیکھھا ککہ‬ ‫تمہارے پروردگار نے عاد کے ساتھ کیا کیا (‪( )۶‬جو) ارم (کہلتے ت ھے اتنے) دراز قد (‪ )۷‬کہ تمام ملک میں ایسے پیدا نہ یں‬ ‫ہوئے تھے (‪ )۸‬اور ثمود کے ساتھ (کیا کیا) جو وادئِ (قریٰ) میں پتھر تراشتے تھے (اور گھر بناتے) تھے ( ‪ )۹‬اور فرعون‬ ‫کے ساتھ (کیا کیا) جو خیمے اور میخیں رکھتا تھا (‪ )۱۰‬یہ لوگ ملکوں میں سرکش ہو رہے تھے (‪ )۱۱‬اور ان میں بہت سی‬ ‫خرابیاں کرتے ت ھے (‪ )۱۲‬تو تمہارے پروردگار نے ان پر عذاب کا کوڑا نازل کیا (‪ )۱۳‬بے شک تمہارا پروردگار تاک میں‬ ‫ہے (‪ )۱۴‬مگر انسان (عجیب مخلوق ہے کہ) جب اس کا پروردگار اس کو آزماتا ہے تو اسے عزت دیتا اور نعمت بخشتا ہے۔‬ ‫تو کہتا ہے کہ (آہا) میرے پروردگار نے مجھے عزت بخشی (‪ )۱۵‬اور جب (دوسری طرح) آزماتا ہے کہ اس پر روزی تنگ‬ ‫کر دیتا ہے تو کہتا ہے کہ (ہائے) میرے پروردگار نے مجھے ذلیل کیا (‪ )۱۶‬نہیں بلکہ تم لوگ یتیم کی خاطر نہیں کرتے (‪)۱۷‬‬ ‫اور نہ مسکین کو کھانا کھلنے کی ترغیب دیتے ہو (‪ )۱۸‬اور میراث کے مال سمیٹ کر کھا جاتے ہو (‪ )۱۹‬اور مال کو بہت‬ ‫ہی عزیکز رکھتکے ہو (‪ )۲۰‬تکو جکب زمیکن ککی بلندی کوٹ کوٹ ککو پسکت ککر دی جائے گکی ( ‪ )۲۱‬اور تمہارا پروردگار (جلوہ‬ ‫فرما ہو گا) اور فرشتے قطار باندھ باندھ کر آ موجود ہوں گے (‪ )۲۲‬اور دوزخ اس دن حاضر کی جائے گی تو انسان اس دن‬ ‫متنبہ ہو گا مگر تنبہ (سے) اسے (فائدہ) کہاں (مل سکے گا) (‪ )۲۳‬کہے گا کاش میں نے اپنی زندگی (جاودانی کے لیے) کچھ‬ ‫آگے بھیجا ہوتا (‪ )۲۴‬تو اس دن نہ کوئی خدا کے عذاب کی طرح کا (کسی کو) عذاب دے گا (‪ )۲۵‬اور نہ کوئی ویسا جکڑ نا‬ ‫جکڑے گکا (‪ )۲۶‬اے اطمینان پانکے والی روح! (‪ )۲۷‬اپنکے پروردگار ککی طرف لوٹ چکل۔ تکو اس سکے راضکی وہ تجکھ سکے‬ ‫راضی (‪ )۲۸‬تو میرے (ممتاز) بندوں میں شامل ہو جا (‪ )۲۹‬اور میری بہشت میں داخل ہو جا (‪)۳۰‬‬

‫‪Page 261 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة البَلَد‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہمیں اس شہر (مکہ) کی قسم (‪ )۱‬اور تم اسی شہر میں تو رہتے ہو (‪ )۲‬اور باپ (یعنی آدم) اور اس کی اولد کی قسم (‪ )۳‬کہ‬ ‫ہم نے انسان کو تکلیف (کی حالت) میں (رہ نے وال) بنایا ہے (‪ )۴‬کیا وہ خیال رکھ تا ہے کہ اس پر کوئی قابو نہ پائے گا (‪)۵‬‬ ‫کہتکا ہے ککہ میکں نکے بہت سکا مال برباد کیکا (‪ )۶‬کیکا اسکے یکہ گمان ہے ککہ اس ککو کسکی نکے دیکھھا نہیکں (‪ )۷‬بھل ہم نےاس کو دو‬ ‫آنکھیکں نہیکں دیکں؟ (‪ )۸‬اور زبان اور دو ہونکٹ (نہیکں دیئے) (‪( )۹‬یکہ چیزیکں بھھی دیکں) اور اس ککو (خیکر و شکر ککے) دونوں‬ ‫رستے بھی دکھا دیئے (‪ )۱۰‬مگر وہ گھاٹی پر سے ہو کر نہ گزرا (‪ )۱۱‬اور تم کیا سمجھے کہ گھاٹی کیا ہے؟ (‪ )۱۲‬کسی‬ ‫(ککی) گردن ککا چھڑانکا (‪ )۱۳‬یکا بھوک ککے دن کھانکا کھلنکا (‪ )۱۴‬یتیکم رشتکہ دار ککو (‪ )۱۵‬یکا فقیکر خاکسکار ککو (‪ )۱۶‬پھھر ان‬ ‫لوگوں میں بھی (داخل) ہو جو ایمان لئے اور صبر کی نصیحت اور (لوگوں پر) شفقت کرنے کی وصیت کرتے رہے (‪)۱۷‬‬ ‫یہی لوگ صاحب سعادت ہ یں (‪ )۱۸‬اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو نہ مانا وہ بدبخت ہ یں (‪ )۱۹‬یہ لوگ آگ میں بند کر دیئے‬ ‫جائیں گے (‪)۲۰‬‬

‫‪Page 262 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الشّمس‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫سورج کی قسم اور اس کی روشنی کی (‪ )۱‬اور چاند کی جب اس کے پیچھے نکلے (‪ )۲‬اور دن کی جب اُسے چمکا دے (‪)۳‬‬ ‫اور رات کی جب اُسے چھپا لے (‪ )۴‬اور آسمان کی اور اس ذات کی جس نے اسے بنایا (‪ )۵‬اور زمین کی اور اس کی جس‬ ‫نے اسے پھیلیا (‪ )۶‬اور انسان کی اور اس کی جس نے اس (کے اعضا) کو برابر کیا (‪ )۷‬پ ھر اس کو بدکاری (سے بچنے)‬ ‫اور پرہیزگاری کرنے کی سمجھ دی (‪ )۸‬کہ جس نے (اپنے) نفس (یعنی روح) کو پاک رکھا وہ مراد کو پہنچا (‪ )۹‬اور جس‬ ‫نے اسے خاک میں ملیا وہ خسارے میں رہا (‪( )۱۰‬قوم) ثمود نے اپنی سرکشی کے سبب (پیغمبر کو) جھٹلیا (‪ )۱۱‬جب ان‬ ‫میں سے ایک نہایت بدبخت اٹھا (‪ )۱۲‬تو خدا کے پیغمبر (صالح) نے ان سے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے‬ ‫ککی باری سکے عذر کرو (‪ )۱۳‬مگکر انہوں نکے پیغمکبر ککو جھٹلیکا اور اونٹنکی ککی کونچیکں کاٹ دیکں تکو خدا نکے ان کےگناہ‬ ‫کے سبب ان پر عذاب نازل کیا اور سب کو (ہلک کر کے) برابر کر دیا ( ‪ )۱۴‬اور اس کو ان کے بدلہ لینے کا کچھ ب ھی ڈر‬ ‫نہیں (‪)۱۵‬‬

‫‪Page 263 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة اللیْل‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫رات کی قسم جب (دن کو) چھپالے (‪ )۱‬اور دن کی قسم جب چمک اٹھے (‪ )۲‬اور اس (ذات) کی قسم جس نے نر اور مادہ‬ ‫پیدا کیے (‪ )۳‬کہ تم لوگوں کی کوششں طرح طرح کی ہے (‪ )۴‬تو جس نے (خدا کے رستے میں مال) دیا اور پرہیز گاری کی‬ ‫(‪ )۵‬اور نیک بات کو سچ جانا (‪ )۶‬اس کو ہم آسان طریقے کی توفیق دیں گے (‪ )۷‬اور جس نے بخل کیا اور بےپروا بنا رہا (‬ ‫‪ )۸‬اور نیک بات کو جھوٹ سمجھا (‪ )۹‬اسے سختی میں پہنچائیں گے (‪ )۱۰‬اور جب وہ (دوزخ کے گڑھے میں) گرے گا تو‬ ‫اس کا مال اس کے کچھ کام نہ آئے گا (‪ )۱۱‬ہمیں تو راہ دک ھا دینا ہے (‪ )۱۲‬اور آخرت او ردنیا ہماری ہی چیزیں ہ یں (‪)۱۳‬‬ ‫سو میکں نے تم کو بھڑکتکی آگ سکے متنبکہ کر دیا (‪ )۱۴‬اس میکں وہی داخل ہو گا جکو بڑا بدبخکت ہے (‪ )۱۵‬جکس نے جھٹلیا‬ ‫اور منہ پھیرا (‪ )۱۶‬اور جو بڑا پرہیزگار ہے وہ (اس سے) بچا لیا جائے گا (‪ )۱۷‬جو مال دیتا ہے تاکہ پاک ہو (‪ )۱۸‬اور (اس‬ ‫لیے) نہیں( دیتا کہ) اس پر کسی کا احسان (ہے) جس کا وہ بدلہ اتارتا ہے (‪ )۱۹‬بلکہ اپنے خداوند اعلیٰ کی رضامندی حاصل‬ ‫کرنے کے لیے دیتا ہے (‪ )۲۰‬اور وہ عنقریب خوش ہو جائے گا (‪)۲۱‬‬

‫‪Page 264 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الضّحی ٰ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫آفتاب کی روشنی کی قسم (‪ )۱‬اور رات (کی تاریکی) کی جب چھا جائے (‪ )۲‬کہ (اے محمدﷺ) تمہارے پروردگار نے نہ تو تم‬ ‫ککو چھوڑا اور نکہ( تکم سکے )ناراض ہوا (‪ )۳‬اور آخرت تمہارے لیکے پہلی (حالت یعنکی دنیکا) سکے کہیکں بہتکر ہے (‪ )۴‬اور تمہیکں‬ ‫پروردگار عنقریب وہ کچھ عطا فرمائے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گے (‪ )۵‬بھل اس نے تمہیں یتیم پا کر جگہ نہیں دی؟ (بےشک‬ ‫دی) (‪ )۶‬اور رستے سے ناواقف دیک ھا تو رستہ دکھایا (‪ )۷‬اور تنگ دست پایا تو غنی کر دیا (‪ )۸‬تو تم ب ھی یتیم پر ستم نہ‬ ‫کرنا (‪ )۹‬اور مانگنے والے کو جھڑکی نہ دینا (‪ )۱۰‬اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کا بیان کرتے رہنا (‪)۱۱‬‬

‫‪Page 265 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الشّرح‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمدﷺ) کیا ہم نے تمہارا سینہ کھول نہ یں دیا؟ (بے شک کھول دیا) (‪ )۱‬اور تم پر سے بوجھ ب ھی اتار دیا (‪ )۲‬جس نے‬ ‫تمہاری پیٹھھ توڑ رکھھی تھھی (‪ )۳‬اور تمہارا ذککر بلنکد کیکا (‪ )۴‬ہاں ہاں مشککل ککے سکاتھ آسکانی بھھی ہے (‪( )۵‬اور) بکے شکک‬ ‫مشککل ککے سکاتھ آسکانی ہے (‪ )۶‬تکو جکب فارغ ہوا کرو تکو (عبادت میکں) محنکت کیکا کرو (‪ )۷‬اور اپنکے پروردگار ککی طرف‬ ‫متوجہ ہو جایا کرو (‪)۸‬‬

‫‪Page 266 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة التّین‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫انجیکر ککی قسکم اور زیتون ککی (‪ )۱‬اور طور سکینین ککی (‪ )۲‬اور اس امکن والے شہر ککی (‪ )۳‬ککہ ہم نکے انسکان ککو بہت اچھھی‬ ‫صورت میں پیدا کیا ہے (‪ )۴‬پ ھر (رفتہ رفتہ) اس (کی حالت) کو (بدل کر) پست سے پست کر دیا (‪ )۵‬مگر جو لوگ ایمان‬ ‫لئے اور نیک عمل کرتے رہے انکے لیے بےانتہا اجر ہے (‪ )۶‬تو (اے آدم زاد) پھر تو جزا کے دن کو کیوں جھٹلتا ہے؟ (‪۷‬‬ ‫) کیا خدا سب سے بڑا حاکم نہیں ہے؟ (‪)۸‬‬

‫‪Page 267 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة العَلق‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمدﷺ) اپنکے پروردگار ککا نام لے ککر پڑھھو جکس نکے (عالم ککو) پیدا کیکا (‪ )۱‬جکس نکے انسکان ککو خون ککی پھٹککی سکے‬ ‫بنایکا (‪ )۲‬پڑھھو اور تمہارا پروردگار بڑا کریکم ہے (‪ )۳‬جکس نکے قلم ککے ذریعکے سکے علم سککھایا (‪ )۴‬اور انسکان ککو وہ باتیکں‬ ‫سکھائیں جس کا اس کو علم نہ ت ھا (‪ )۵‬مگر انسان سرکش ہو جاتا ہے (‪ )۶‬جب کہ اپنے تیئں غنی دیکھ تا ہے (‪ )۷‬کچھ شک‬ ‫نہیں کہ (اس کو) تمہارے پروردگار ہی کی طرف لوٹ کر جانا ہے (‪ )۸‬بھل تم نے اس شخص کو دیکھا جو منع کرتا ہے (‪۹‬‬ ‫) (یعنکی) ایکک بندے ککو جکب وہ نماز پڑھنکے لگتکا ہے (‪ )۱۰‬بھل دیکھھو تکو اگکر یکہ راہِ راسکت پکر ہو (‪ )۱۱‬یکا پرہیکز گاری ککا‬ ‫حکم کرے (تو منع کرنا کیسا) (‪ )۱۲‬اور دیکھو تو اگر اس نے دین حق کو جھٹلیا اور اس سے منہ موڑا (تو کیا ہوا) (‪)۱۳‬‬ ‫کیااس ککو معلوم نہیکں ککہ خدا دیککھ رہا ہے (‪ )۱۴‬دیکھھو اگکر وہ باز نکہ آئے گکا تکو ہم (اس ککی) پیشانکی ککے بال پککڑ گھسکیٹیں‬ ‫گکے (‪ )۱۵‬یعنکی اس جھوٹھے خطاکار ککی پیشانکی ککے بال (‪ )۱۶‬تکو وہ اپنکے یاروں ککی مجلس ککو بللے (‪ )۱۷‬ہم بھھی اپنکے‬ ‫موکلنِ دوزخ کو بل لیں گے (‪ )۱۸‬دیکھو اس کا کہا نہ ماننا اور قربِ (خدا) حاصل کرتے رہنا ( ‪)۱۹‬‬

‫‪Page 268 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة القَدر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہم نکے اس( قرآن) ککو شکب قدر میکں نازل (کرنکا شروع) کیکا (‪ )۱‬اور تمہیکں کیکا معلوم ککہ شکب قدر کیکا ہے؟ (‪ )۲‬شکب قدر ہزار‬ ‫مہینے سے بہ تر ہے (‪ )۳‬اس میں روح (المین) اور فرشتے ہر کام کے (انتظام کے) لیے اپنے پروردگار کے حکم سے اترتے‬ ‫ہیں (‪ )۴‬یہ( رات) طلوع صبح تک (امان اور) سلمتی ہے (‪)۵‬‬

‫‪Page 269 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة البَیّنة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جکو لوگ کافکر ہیکں (یعنکی) اہل کتاب اور مشرک وہ (کفکر سکے) باز رہنکے والے نکہ تھھے جکب تکک ان ککے پاس کھلی دلیکل (نکہ)‬ ‫آتی (‪( )۱‬یعنی) خدا کے پیغمبر جو پاک اوراق پڑھ تے ہ یں (‪ )۲‬جن میں( مستحکم) آیتیں لک ھی ہوئی ہ یں (‪ )۳‬اور اہل کتاب‬ ‫جو متفرق (و مختلف) ہوئے ہ یں تو دلیل واضح آنے کے بعد( ہوئے ہ یں) (‪ )۴‬اور ان کو حکم تو یہی ہوا ت ھا کہ اخلص عمل‬ ‫کے ساتھ خدا کی عبادت کریں (اور) یکسو ہو کراورنماز پڑھیں اور زکوٰة دیں اور یہی سچا دین ہے (‪ )۵‬جو لوگ کافر ہیں‬ ‫(یعنی) اہل کتاب اور مشرک وہ دوزخ کی آگ میں پڑ یں گے (اور) ہمیشکہ اس میں رہ یں گے۔ یہ لوگ سب مخلوق سے بدتر‬ ‫ہیکں (‪( )۶‬اور) جکو لوگ ایمان لئے اور نیکک عمکل کرتکے رہے وہ تمام خلقکت سکے بہتکر ہیکں (‪ )۷‬ان ککا صکلہ ان ککے پروردگار‬ ‫ککے ہاں ہمیشکہ رہنکے ککے باغ ہیکں جکن ککے نیچکے نہریکں بہہ رہی ہیکں ابدالباد ان میکں رہیکں گکے۔ خدا ان سکے خوش اور وہ اس‬ ‫سے خوش۔ یہ (صلہ) اس کے لیے ہے جو اپنے پروردگار سے ڈرتا رہا (‪)۸‬‬

‫‪Page 270 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الزّلزلة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جب زمین بھونچال سے ہل دی جائے گی (‪ )۱‬اور زمین اپنے (اندر) کے بوجھ نکال ڈالے گی (‪ )۲‬اور انسان کہے گا کہ اس‬ ‫کو کیا ہوا ہے؟ (‪ )۳‬اس روز وہ اپنے حالت بیان کردے گی (‪ )۴‬کیونکہ تمہارے پروردگار نے اس کو حکم بھیجا (ہوگا ) (‪)۵‬‬ ‫اس دن لوگ گروہ گروہ ہو کر آئیں گے تاکہ ان کو ان کے اعمال دک ھا دیئے جائیں (‪ )۶‬تو جس نے ذرہ ب ھر نیکی کی ہو گی‬ ‫وہ اس کو دیکھ لے گا (‪ )۷‬اور جس نے ذرہ بھر برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا (‪)۸‬‬

‫‪Page 271 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة العَادیَات‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ان سکرپٹ دوڑنکے والے گھوڑوں ککی قسکم جکو ہانکپ اٹھتےہیکں (‪ )۱‬پھھر (پتھروں پکر نعکل) مار ککر آگ نکالتکے ہیکں (‪ )۲‬پھھر‬ ‫صبح کو چھاپہ مارتے ہ یں (‪ )۳‬پ ھر اس میں گرد اٹھاتے ہ یں (‪ )۴‬پ ھر اس وقت دشمن کی فوج میں جا گھ ستے ہ یں (‪ )۵‬کہ‬ ‫انسان اپنے پروردگار کا احسان ناشناس (اور ناشکرا) ہے (‪ )۶‬اور وہ اس سے آگاہ ب ھی ہے (‪ )۷‬وہ تو مال سے سخت محبت‬ ‫کرنکے وال ہے (‪ )۸‬کیکا وہ اس وقکت ککو نہیکں جانتکا ککہ جکو( مردے) قکبروں میکں ہیکں وہ باہر نکال لیکے جائیکں گکے (‪ )۹‬اور جکو‬ ‫(بھید) دلوں میں ہیں وہ ظاہر کر دیئے جائیں گے (‪ )۱۰‬بےشک ان کا پروردگار اس روز ان سے خوب واقف ہوگا (‪)۱۱‬‬

‫‪Page 272 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة القَارعَة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کھڑ کھڑانے والی (‪ )۱‬کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟ (‪ )۲‬اور تم کیا جانوں کھڑ کھڑانے والی کیا ہے؟ (‪( )۳‬وہ قیامت ہے) جس‬ ‫دن لوگ ایسکے ہوں گکے جیسکے بکھرے ہوئے پتنگکے (‪ )۴‬اور پہاڑ ایسکے ہو جائیکں گکے جیسکے دھنککی ہوئی رنکگ برنکگ ککی‬ ‫اون (‪ )۵‬تو جس کے (اعمال کے) وزن بھاری نکلیں گے (‪ )۶‬وہ دل پسند عیش میں ہو گا (‪ )۷‬اور جس کے وزن ہلکے نکلیں‬ ‫گے (‪ )۸‬اس کا مرجع ہاویہ ہے (‪ )۹‬اور تم کیا سمجھے کہ ہاویہ کیا چیز ہے؟ (‪( )۱۰‬وہ) دہکتی ہوئی آگ ہے (‪)۱۱‬‬

‫‪Page 273 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة التّکاثر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(لوگکو) تکم کو(مال ککی) بہت سکی طلب نکے غافکل ککر دیکا (‪ )۱‬یہاں تکک ککہ تکم نکے قکبریں جکا دیکھیکں (‪ )۲‬دیکھھو تمہیکں عنقریکب‬ ‫معلوم ہو جائے گا (‪ )۳‬پھھر دیکھھو تمہیکں عنقریکب معلوم ہو جائے گکا (‪ )۴‬دیکھھو اگر تم جانتکے (یعنکی) علم الیقین (رکھتکے تو‬ ‫غفلت نہ کرتے) (‪ )۵‬تم ضرور دوزخ کو دیکھو گے (‪ )۶‬پھر اس کو (ایسا) دیکھو گے (کہ) عین الیقین (آ جائے گا ) (‪ )۷‬پھر‬ ‫اس روز تم سے (شکر) نعمت کے بارے میں پرسش ہو گی (‪)۸‬‬

‫‪Page 274 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة العَصر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫عصر کی قسکم (‪ )۱‬ککہ انسکان نقصکان میں ہے (‪ )۲‬مگکر وہ لوگ جکو ایمان لئے اور نیکک عمکل کرتکے رہے اور آپکس میکں حق‬ ‫(بات) کی تلقین اور صبر کی تاکید کرتے رہے (‪)۳‬‬

‫‪Page 275 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة ال ُهمَزة‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ہر طعکن آمیکز اشارتیکں کرنکے والے چغکل خور ککی خرابکی ہے (‪ )۱‬جکو مال جمکع کرتکا اور اس ککو گکن گکن ککر رکھتکا ہے (‪)۲‬‬ ‫(اور) خیال کرتا ہے کہ اس کا مال اس کی ہمیشہ کی زندگی کا موجب ہو گا (‪ )۳‬ہر گز نہیں وہ ضرور حطمہ میں ڈال جائے‬ ‫گا (‪ )۴‬اور تم کیا سمجھے حطمہ کیا ہے؟ (‪ )۵‬وہ خدا کی بھڑکائی ہوئی آگ ہے (‪ )۶‬جو دلوں پر جا لپٹے گی (‪( )۷‬اور) وہ‬ ‫اس میں بند کر دیئے جائیں گے (‪( )۸‬یعنی آگ کے) لمبے لمبے ستونوں میں (‪)۹‬‬ ‫سورة الفِیل‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے پروردگار نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا (‪ )۱‬کیا ان کا داؤں غلط نہیں کیا؟ (‪ )۲‬اور ان پر‬ ‫جھلڑ ککے جھلڑ جانور بھیجکے (‪ )۳‬جکو ان پکر کھنگکر ککی پتھریاں پھینکتکے تھھے (‪ )۴‬تکو ان ککو ایسکا ککر دیکا جیسکے کھایکا ہوا‬ ‫بھس (‪)۵‬‬ ‫سورة القُرَیش‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫قریش کے مانوس کرنے کے سبب (‪( )۱‬یعنی) ان کو جاڑے اور گرمی کے سفر سے مانوس کرنے کے سبب ( ‪ )۲‬لوگوں کو‬ ‫چاہیئے کہ (اس نعمت کے شکر میں) اس گ ھر کے مالک کی عبادت کریں (‪ )۳‬جس نے ان کو بھوک میں کھانکا کھلیا اور‬ ‫خوف سے امن بخشا (‪)۴‬‬

‫‪Page 276 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة المَاعون‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫بھل تم نے اس شخص کو دیک ھا جو (روزِ) جزا کو جھٹلتا ہے؟ ( ‪ )۱‬یہ وہی (بدبخت) ہے‪ ،‬جو یتیم کو دھ کے دیتا ہے (‪)۲‬‬ ‫اور فقیکر ککو کھانکا کھلنکے ککے لیکے( لوگوں ککو) ترغیکب نہیکں دیتکا (‪ )۳‬تکو ایسکے نمازیوں ککی خرابکی ہے (‪ )۴‬جکو نماز ککی‬ ‫طرف سے غافل رہتے ہیں (‪ )۵‬جو ریا کاری کرتے ہیں (‪ )۶‬اور برتنے کی چیزیں عاریتہً نہیں دیتے (‪)۷‬‬ ‫سورة الکَوثَر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے محمدﷺ) ہم نے تم کو کوثر عطا فرمائی ہے (‪ )۱‬تو اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھا کرو اور قربانی دیا کرو (‪ )۲‬کچھ‬ ‫شک نہیں کہ تمہارا دشمن ہی بےاولد رہے گا (‪)۳‬‬ ‫سورة الکافِرون‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫(اے پیغمبر ان منکران اسلم سے) کہہ دو کہ اے کافرو! (‪ )۱‬جن (بتوں) کو تم پوچتے ہو ان کو میں نہیں پوجتا (‪ )۲‬اور جس‬ ‫(خدا) کی میں عبادت کرتا ہوں اس کی تم عبادت نہ یں کرتے (‪ )۳‬اور( میں پ ھر کہ تا ہوں کہ) جن کی تم پرستش کرتے ہوں‬ ‫ان کی میں پرستش کرنے وال نہ یں ہوں (‪ )۴‬اور نہ تم اس کی بندگی کرنے والے (معلوم ہوتے) ہو جس کی میں بندگی کرتا‬ ‫ہوں (‪ )۵‬تم اپنے دین پر میں اپنے دین پر (‪)۶‬‬

‫‪Page 277 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّصر‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫جب خدا کی مدد آ پہنچی اور فتح (حاصل ہو گئی) (‪ )۱‬اور تم نے دیکھ لیا کہ لوگ غول کے غول خدا کے دین میں داخل ہو‬ ‫رہے ہ یں (‪ )۲‬تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرو اور اس سے مغفرت مانگو‪ ،‬بے شک وہ معاف کرنے وال‬ ‫ہے (‪)۳‬‬ ‫سورة لهب ‪ /‬ال َمسَد‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫ابولہب کے ہاتھ ٹوٹیں اور وہ ہلک ہو (‪ )۱‬نہ تو اس کا مال ہی اس کے کچھ کام آیا اور نہ وہ جو اس نے کمایا (‪ )۲‬وہ جلد‬ ‫بھڑکتکی ہوئی آگ میکں داخکل ہو گکا (‪ )۳‬اور اس ککی جورو بھھی جکو ایندھھن سکر پکر اٹھائے پھرتکی ہے (‪ )۴‬اس ککے گلے میکں‬ ‫مونج کی رسّی ہو گی (‪)۵‬‬

‫‪Page 278 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫الخلص‬ ‫سورة ٕ‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کہو کہ وہ (ذات پاک جس کا نام) ال (ہے) ایک ہے (‪( )۱‬وہ) معبود برحق جو بےنیاز ہے (‪ )۲‬نہ کسی کا باپ ہے اور نہ کسی‬ ‫کا بیٹا (‪ )۳‬اور کوئی اس کا ہمسر نہیں (‪)۴‬‬

‫‪Page 279 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة الفَلَق‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کہو کہ میں صکبح کے پروردگار ککی پناہ مانگتا ہوں (‪ )۱‬ہر چیکز ککی بدی سکے جو اس نکے پیدا کی (‪ )۲‬اور شکب تاریککی کی‬ ‫برائی سکے جکب اس کااندھیرا چھھا جائے (‪ )۳‬اور گنڈوں پکر (پڑھ پڑھ ککر) پھونکنکے والیوں ککی برائی سکے (‪ )۴‬اور حسکد‬ ‫کرنے والے کی برائی سے جب حسد کرنے لگے (‪)۵‬‬

‫‪Page 280 of 281‬‬

‫)‪Qura’an Al-Kareem (Urdu‬‬ ‫سورة النّاس‬ ‫شروع ال کا نام لے کر جو بڑا مہربان نہایت رحم وال ہے‬ ‫کہو ککہ میکں لوگوں ککے پروردگار ککی پناہ مانگتکا ہوں (‪( )۱‬یعنکی) لوگوں ککے حقیقکی بادشاہ ککی (‪ )۲‬لوگوں ککے معبود برحکق‬ ‫ککی (‪( )۳‬شیطان) وسکوسہ انداز ککی برائی سکے جکو (خدا ککا نام سکن ککر) پیچھھے ہٹ جاتکا ہے (‪ )۴‬جکو لوگوں ککے دلوں میکں‬ ‫وسوسے ڈالتا ہے (‪( )۵‬خواہ) وہ جنّات میں سے (ہو) یا انسانوں میں سے ( ‪)۶‬‬

‫‪Page 281 of 281‬‬

Related Documents

Urdu Quraan Al Kareem
April 2020 4
Urdu Quraan Al Kareem
December 2019 8
Urdu Quraan Al Kareem
October 2019 14
Urdu Quraan Al Kareem
May 2020 12
Urdu Quraan Al Complete)
October 2019 22

More Documents from ""

Sirat Us Saliheen
April 2020 16
Copie De Page De Gard
June 2020 19
Poem By: Sami Cullen
May 2020 19
Jaale Peer
April 2020 19
Urdu Quraan Al Kareem
April 2020 4
Mehk-ul-faqar
April 2020 8