ے ھیں شیعہ کون ھیں اور ا پت ے آپ کو شیعہ کیو ں کہت پیشکش :شیعۃ اھل البیت
http://groups.msn.com/shiaofahlulbayt
ص فحہ 1
کتا اسلم میں کسی گروہ سے وابستگی ممیوع ھے؟
ہرست مضامین ف 5 3.............................................
ل فظ شیعہ کی اصل قرآن پاک اور اخادیث متارکہ سے اخذ کردہ ھے 4......................................... ح dجۃالوداع 20..................................................................... آیت 5:67کا نزول 20............................................................... خ طتہ 22........................................................................
آیت 5:3کا نزول 24................................................................ عہد پیعت 24..................................................................... آیت 1 :70۔ 3کا نزول 26............................................................. u جن موا قع نر امام علی علیہ سلم نے یہ خدیث پاد دلئی 27............................................. پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پارہ خابشین کون ھیں؟ 32........................................
ے ھیں؟ 32............................................. سنی علماء ان پارہ سرداروں کے میعلق کتا کہت ابن العرئی 32.................................................................. قاضی عتاض 33.................................................................
d خلل الدبن السیdوطی 33............................................................. ابن الجوزی 34.................................................................. الیووی 34.................................................................... ب ال ہیقی 34.................................................................... ابن حجر العسقلئی 35...............................................................
ابن کثبر 35....................................................................
u ے؟ 35................................................... کتا آپ ذ ±ہنی طور نر نربشان تو نہیں ±ہو گت رخلت رسول ال کے بعد حضرت عمر ابن خ طdاب کے کارپامے 55........................................ الزہر کا فیوی 86............................................ شیعہ مکتیہء قکر کے پارے میں خامعۃ ±
ص فحہ 2
ک تا اسلم میں کسی گروہ سے وابس تگی ممیوع ھے؟ ے ھیں ے وہ قرآن پاک کی ان آپات کا حوالہ د پت ے مشلمان کا ل فظ ±ہی اشیعمال کرپا خا ±ہت ے لت کچھ حضرات دعوی کرنے ھیں کہ اپک مشلمان کو ا پت
u u ے کسی خاص گروہ سے وابستگی خانز نہیں حو قرقہ واریت کی مذمت کرئی ھیں اور اس طرح پبیحہ اخذ کرنے ھیں کہ اپک مشلمان کے لت ی ہ سچ ھے کہ اسلم قرقہ واریت کی اخازت نہیں دی تا ۔ پ ±اہم کسی گروہ سے وابستگی کا م طلب اس وقت پک قرقہ واریت
نہیں ھے جب پک وہ گروہ پذات حود اپک قرقہ یہ ھو ۔
حود کو مشلمان کے علوہک چھ یہ کہت ے کا ن ظریہ قرآن پاک سے متضادم ھے درحقیقت بعض مقامات نر ال بعالی نے مشلماتوں کے کسی ذپلی قرقہ õ ے ھوۓ مشلما پک ے علوہ کچھ دوسری اص طلخات اشیعمال کی ھیں۔ متل قرآن پاک میں چ تد اپک مقامات نر ال بعالی نے مشلماتوں کا حوالہ د پت
عم ے اور کے اپک گروہ کا ذکر ک نرے ھوۓ حزب ا للہکا ل فظ اشیعمال کتا ھے جس کا م طلب ھے ال کا گروہ۔ اگر کسی گروہ کا رکن ھوپا پابستدپدہ ل ہ ±
ے گروہ کا نرخار کرنے کی وجہ سے قرقہ نرست بن خاۓ گا (بعوذپاال) حقیقت یہ صرف اور صرف مشلمانکہلواپا ±ہی اجسن ھے تو پھر ال بعالی ا پت
ھے کہ ال بعالی اپک مخ تلف پام اشیعمال کرپا ھے کیوپکہ وہ مشلماتوں کے اپک پلتد مریبہ طیقہ کو مجاطب کرپا خ ±اہ تا ھے۔ دراصل ال کے گرو ±ہکا ±ہر قرد مشلمان ھے اس کے نر عکس صروری نہیں کہ ±ہر مشلمان ال کے گرو ±ہمیں سامل ھو کچھ مشلماتوں کا ایمان کمزور ھوپا ھےک چھ صرف نراۓ ے جن کے پارے میں ال بعالی قرماپا ھے: ے لوگ ال کے گروہ سے بعلق نہیں ر کھت پام ±ہی مشلمان ھ نوے ھیں لہزا ا بس ح نے سک ال کا گروہ ±ہی قیقی طور نر کامران ھے(القرآن۔) 58:22
اس سے یہ پایت ھوپا ھے کہ کسی پھی اسلمی گروہ کی مذمdت نہیں کی گنuی۔ در ح یقت ل فظ مش ما کا اصل ضرت ان ± راہیم علیہ سلم سے خا ملتا ق ح ل ن ھے قرآن پاک ی تان قرماپا ھے کہ ضرت ان ± ے۔ راہیم علیہ سلم اپک مشلمان پھ ح
u ان ± ے اور یہ عیشانی پلکہ وہ راہ راست نر خلت ے اور وہ یت نرشیوں میں سے ے والے مشلمان پھ راہیم (علیہ سلم) یہ نہودی پھ ے۔(القرآن ۔) 3:67 نہیں پھ
اپک اور آیت متارکہ میں ال عالی ارساد قرماپا ھے کہ ضرت ان ± راہیم علیہ سلم نے ±ہی ±ہمیں مشلمان کا پام دپا: ب ح
یہ مہارے پاپ ان ± ے پھی اور اس (قرآن) میں پھی مشلمان راہیم (علیہ سلم) کا دبن ھے اس نے ت مہارا پام نہل ت رکھا۔۔۔۔۔۔(القرآن ۔ )22:78
3 اپک اور آیت میں ضرت ان ± ے ی تیوں کو نصیحت قرمانے ھیں کہ مرپا تو مشلمان ±ہی مرپا راہیم علیہ سلم ا پت ح
اور اسی پات کی ان ± راہیم علیہ سلم اور بعقوب علیہ سلم نے اپنی اولد کو وصیdت کی کہ اے مبرے قرزپدو! ال نے ت مہارے
u م لت ے اب اس وقت پک اس دی تا سے یہ خاپا جب پک واق عی مشلمان یہ ±ہو خاؤ ے دبن کو بیحب کر دپا ہ ± ص فحہ 3
(القرآن )2:132
اب حبرت کی پات یہ کہ قرآن پاک اپک اور آیت میں ضدتق کرپا ھے کہ ضرت ان ± راہیم علیہ سلم پذات حود حضرت توح علیہ سلم کے شیعہ ح ن
ے (پبروکار ،گروہ کے رکن) پھ
اور یقبنی طور نر ان ± ے(القرآن )37:83 راہیم (علیہ سلم) ان (توح علیہ سلم) کے شیعوں (پبروکاروں) میں سے پھ
سوال یہ ی تدا ھوپا ھے کہ ضرت ان ± ے، ے کی پل قین ک نرے پھ راہیم علیہ سلم حو مشلمان کہلو ناے پھ ے اور دوسروں کو پھی موت پک مشلمان ر ±ہت ح
انہیں ش عہ یوں کہا گتا؟ اس سے یہ ح یقت عتاں ھوئی ھے کہ ان (ان ± راہیم علیہ سلم) کا شیعہ ھوپا ان کے مشلمان ھونے سے متضادم ق ی ک نہیں ھے۔
چ تابحہ ±ہم یہ پبیحہ اخذ ک نرے ھیں کہ کسی گروہ کا رکن ھوپا اس وقت پک بخ یبیت مشلمان ھماری ش تاجت یہ انراپداذ نہیں ھوپا جب پک اس گروہ کا u ± راہبر ال بعالی کا مق dرdر کردہ ھو پا کم از کم یہ کہ اس کا کوئی خکم خدا اور اس کے رسول کے خکم کے متافی یہ ھو u قرض کربں اپک گروہ ھے جس کے سرنراہ کا پام امام قلں ھے کوئی پھی سخص اس وقت پک اس گروہ کا حزو بن سکتا ھے جب پک وہ امام
قلں کے احکامات کو پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے احکامات نر نر جیح نہیں دی تا۔ اپک گروہ کب اپک قرقہ میں پدل کر ال بعالی کا پابستدپدہ قرار پاپا ھے؟ حواب یہ ھے کہ یہ اس وقت اپک قرقہ ھو گا جب امام قلں ال بعالی اور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے
ا کامات کے خلفک چھ ک سے امام قلں کے خکم کو ال اور اس کے رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خکم نر نر جیح ہے اور ھم پبروکار کی چ یبیت ح u ے پبروکاروں کو خدا کے دبں قرآن پاک میں اس کی خسنی سے مذمdت کی گنی ھے اور ابشا گروہ ±ہر گز اسلمی مکتت قکر نہیں ھے پلکہ اس نے ا پت دبن سے ±ہ 3تا دپا اور انہیں اپک قرقہ میں پایٹ دپا۔ ال بعالی ±ہمیں ابسی گروہ ی تدتوں سے بجاۓ ۔
ل فظ شیعہ کی اصل قرآن پاک اور اخادیث م تارکہ سے اخذ کردہ ھے
u ے اپک Vہادی ± (رہبر) ۔۔۔۔۔۔(اے پیغمبر) آپ صرف ی یببہہ ک نرے والے (حبردار کرنے والے) ہ ±یں اور ±ہر قوم کے لت
ے(القرآن ۔ )7 :13 ہ ±
ے طور نر ذکر کرپا ھے ے تو یہ کہ شبdتاپک قرآئی اص طلح نہیں ھے اس کے نر عکس قرآن پاک اپب تاء کے ساپھیونکا شیعہک سب سے نہل
ے ہ ±یں کہ ابن من ظور اپنی مشہور لعت لشان ا لعرب (خلد 8ص فحہ )189میں لکھت
شیعہکا م طلب ھے وہ لوگ حو ±ہر اس حبز سے خمیdت ک نرے ہ ±یں جس سے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی آل خمیdت کرئی ھے
اور ان کی آل سے وقاداری ک نرے ہ ±یں ے ہ ±یں: سنdی عالم حمتدال خان لکھت
ص فحہ 4
شیعہء علی (علیہ سلم) پالخضوص وہ گروہ ھے جس نے حضور اکرم (ص) کے بعد حود کو حضرت علی (علیہ سلم) سے
وابسیہ کر لتا۔ ۔ ۔اور انہیں (علی علیہ سلم کو) دپنی و دی تاوی معاملت میں حضور اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کا خابشیں سمچھا۔
سنdی حوالہ :مکتیہ Vہاۓ اسلمی فقہ ،حمتدال خان ص فحہ 121
اص طلح شیعہ ،در حقیقت ،قرآن پاک سے سروع ھوئی ھے جس میں ال بعالی انراھیم علیہ سلم کو توح علیہ سلم کا شیعہ کہتا ھے
وإن من شیعته لإبراهیم
اور یقبنی طور نر ان ± ے(القرآن )37:83 راہیم (علیہ سلم) ان (توح علیہ سلم) کے شیعوں (پبروکاروں) میں سے پھ
u اپک اور آیت میں ال بعالی ±ہمیں دو آدمیوں کے درم تان لڑائی کے پارے میں ی تاپا ھے جن میں سے اپک موسی علیہ سلم کا شیعہ پھا اور
دوسرا ان کا دسمن پھا
ودخل المدینة على حی غفلة %م$ن أ هلها فوجد فیها رجلین یقتتلان هذا من شیعته وهذا من عدو$ه فاستغاثه الذی من شیعته على الذی من عدو$ه ف وكزه موسى فقضى علیه قال
هذا من عمل الشیطان إنه عدو BمAضل BمAبی(القرآن – )28:15
u ے تو انہوں نے دو آدمیوں کو لڑنے اور (موسی علیہ سلم) شہر میں اس وقت داخل ±ہ نوے جب لوگ غ قلت کی پب تد میں پھ u ±ہ نوے دنکھا اپک ان کے شیعوں میں سے پھا اور اپک دسمیوں میں سے ۔ حو ان کےشیعوں میں سے پھا اس نے دسمن õ کے ظلم کی قرپاد کی تو موسی نے اسے اپک گھوبسہ مار کر اس کی زپدگی کا فتضلہ کر دپا اور کہا کہ یہ یقب تاش ی طان کے عمل سے پھا õ س ک ± ھ ے(القرآن – )28:15 ہ وال ے وا د ان ط ا ت ر ن ک مراہ ہ ل اور من ش گ اور یقب ی ±
واہد قرآن پاک ،لعت اور غبر شیعہ اخادیث (جن کا ذکر ھم خلد ک نرے والے ھیں) میں موحود ھیں۔ چ تابحہ ±ہم دنکھت ے ھیں کہ اص طلح شیعہک ےس ±
ش ے بعد میں یعہکی اص طلح ان لوگوں کے لبت ے پھی اپب تاء علتم سلم کے شیعہ پھ نکیہ یہ ھے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سے نہل u ے۔ اشیعمال کی گنی حو امام علی علیہ سلم کے پبروکار پت u ے اور یہ ±ہی اس حوالے سے ے پھ ے آپ کو ش dبیکہت اسلم کی ای تدائی پار بخ میں حضرت اتوپکر ،حضرت عمر اور حضرت عثمان کے ساپھی یہ تو حود ا پت ش ے۔ اص طلح شبdتکا م طلب ھے شیdت کایمام م لمین حواہ شیعہ ھوں پا غبر شیعہ ،ق طع ن ظر اس پات کے کہ وہ کس مکتیہء قکر سے خ ناے خ ناے پھ ے ھیں پا پام نہاد ش dبتکا ل فظ اشیعمال شب تکو واوءبن میں لکھت بعلdق ر کھت ے ھیں ،ا ±ہل شیdت ھ نوے کا دعوی کرنے ھیں چ تابحہ جب ھم اص طلح d u شب تکی پب تاد پذات حود ان پامتاسب اور حود بستد دعووں نر مبنی ھے کہ شیعہء علی علیہ سلم شیdت کی ے کہ اس اص طلح d ک نرے ھیں تو اس لبت شب تکی اص طلح کلتائی کی مریdب کردہ شیعہ اخادیث کی مشہور کتاب اصول ا لکافی میں کبرت سے درج ھے پبروی نہیں ک نرے اس کے نرعکس d ص فحہ 5
نہاں اپک متال دی خا ±رہی ھے
ے شتا کہ رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :ال بعالی نے اتو حمزہ نے کہا :میں نے امام اتو جعقر (علیہ سلم) کو یہ کہت
قرماپا ،مبری ححdت ت مہاری امdت کے پد نصیب لوگوں کے لت ے حو ت مہارے بعد علی (علیہ ے یمام ھو خکی ھے ،ان لوگوں کے لت õ ن ہ ی ے ا یب تاء کی شیdت ھے وہ ت مہارے بعد سلم) اور ان کے خابسبیوں کو نرک کر خک ے ھیں یقب تاان میں ت مہاری اور تم سے ل
ے ان کے اور ان کے مبرے علم کے حز ناے ھیں پھر رسول ا ل صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :حب uرای تل (ع) نے مچھ آپاء کے پام ی تا دنے ھیں۔
شیعہ حوالہ :اصول ا لکافی4-508 ،
uعی چ تابحہ ھم یمام اپب تاء (علتم سلم) کے شیعوں(گروہ) کی پبروی کرنے ھیں اور اپب تاء اور آ ت مdہ ل ھم سلم کی شیdت اور ت مویہ کو ای ت ناے ھیں ھم تو u dعی صرف اس حقیقت کے قاپل ھیں کہ اھل ا لبیت خاتوادہء پیوت ل ھم سلم ±ہی سب سے زپادہ اس شیdت کی پبروی کرنے والے ھیں لہزا u ح u 3 ے نزپد کی بجاۓ ان ھم قیقی شیdت کی طرف ر ±ہثمائی خاصل کرنے کے لت ے حضرت اتوپکر ،حضرت عمر ،حضرت عثمان ،معاویہ اور اس کے پبت عی ے ھیں (اھل ا لبیت ل ھم سلم) کا دامن پھا مت ے ھیں اسی حقیقت کے سا پھ ھم پات کو خاری ر کھت u ے اسی طرح خدوجہد کرے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :تم میں سے اپک سخص قرآن پاک کی بشر بح و یفسبر کے لت u 3 u ے کتاردگرد موحود لوگوں نے سر اپھانے اور سوالیہ ن ظروں سے حضور (ص) کی خایب گا جس طرح میں نے اس کی وحی کے لت ے حضرت اتوپکر نے توچھا کتا ±وہی (اتوپکر) اور پھر اپک دوسرے کی خایب دنکھا حضرت اتوپکر اور حضرت عمر پھی و Vہاں موحود پھ
ص دہراپا اور حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم وہ سخص ہ ±یں حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے انکار کتا پھر حضرت عمر نے نہی سوال ± u 3 نے دوپارہ انکار ک نرے ھونے قرماپا :نہیں! وہ سخص وہ ھے حو مبرے حونے گاپیھ ر Vہا ھے (بعنی امام علی علیہ سلم) اتو سعب تد u 3 u ے اور یہ حو خسبری انہیں شتائی انہوں نے ای تا سر پک یہ اپھاپا ے ھیں:پھر ھم علی (علیہ سلم) کے پاس گت خدری (رض) کہت
اور ا بس ے ±ہی سے یہ سب رسول خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سے سن رکھا ے پھ ے گوپا انہوں نے نہل ے ھی مضروف رھے جیس پھا
سنdی حوالہ خات:
1۔ المستدرک الحکیم خلد 3ص فحہ ( 122جہاں اس خدیث کو الیجاری اور المشلم کی پب تار نر خ صیح قرار دپا گتا)
پ 2۔ الذھنی ،اسے خلتص المستدرک میں پھی ی تان کتا گتا اور اغبراف کتا گتا کہ یہ سیخین کے معتار کے م طاتق خ صیح ھے u u 3۔حضانص الیشائی ص فحہ 40 4۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد ،3ص فجات 33-32
ص فحہ 6
ل 5۔ کبزالعمdال ،ا میdقی الہتدی ،خلد ،6ص فحہ 155 u dل 6۔ مجمع الزواپد ،ا ھبیمی ،خلد ،9ص فحہ 133
±ہ ش عہ d ای تداء میں ھم نے دنکھا کہ قرآن پاک کی حونضورت آپات ،خدا بعالی کے نے عیب اور پاقاپل نرمیم القاظ میں ی ک ے نضور اور اس کے قلسقہ u ے قرآن پاک کے عرئی مین نر عور کربں تو حرف بجرف ل فظ شیعہکبرت سے اشیعمال کتا گتا سے میعارف کرو ناے ھیں (اگر آپ اونر دنے گت
ھے)
u اونر دی گنی اپک آیت قرآئی میں اپک سخص کو موسی (علیہ سلم) کے شیعہ کا پام دپا گتا ھے اور دوسرے کو ان کے دسمن کا۔ اس طرح
d u ے اشیعمال کتا ھے کتا حضرت شیعہ اپک ابشا ل فظ ھے حو ال بعالی نے اپنی مقدس کتاب میں پلتد مریبہ پیغمبروں اور ان کے پبروکاروں کے لت
ان ± راہیم علیہ سلم کو قرقہ نرست کہا خا سکتا ھے پا حضرت توح علیہ سلم اور حضرت موسی علیہ سلم کے پارے میں ابسی پات سو حی خا سکنی ھے؟ (بعوذ پال)
u u ے اشیعمال کی حود کو شیعہ کہتا یہ تو قرقہ نرسنی ھے اور یہ ±ہی کوئی پدعت ھے کیوپکہ حود قرآن پاک نے یہ ل فظ ال بعالی کے نہبربن ی تدوں کے لت
u ے حق میں اشیعمال سدہ درج پال آپات میں یہ اص طلح واخد شکل میں اشیعمال کی گنی ھے جیشا کہ :توح علیہ سلم کے شیعہ ،موسی ھے شیعہک
ے اشیعمال ھوا ھے وہ نہلی ±ہسنی جبہوں نے یہ ے لت علیہ سلم کے شیعہ۔ اسلمی پار بخ میں شیعہ کا ل فظ پالخضوص علی علیہ سلم کے پبروکارو پک
ل فظ اشیعمال کتا حود پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ھیں رسول ال (ص) نے قرماپا:
u مبرے بعد لوگ فتیہ میں مب تل ھو خائیں گے ،تم لوگ گروھوں میں یٹ خاؤ گے ،پھر آپ صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی مس ت علیہ سلم کی طرف اسارہ کتا اور قرماپا علی علیہ سلم اور ان کے سا پھی صراط قیم نر ھوں گے
سنdی حوالہ :کبزالعمdال خدیث تمبر 33016
اور:
جس نے علی علیہ سلم کی اظاعت کی اس نے مبری اظاعت کی ،جس نے مبری اظاعت کی اس نے ال کی اظاعت کی،
جس نے علی علیہ سلم کی پاقرمائی کی اس نے مبری پا قرمائی کی جس نے مبری پا قرمائی کی اس نے ال کی پاقرمائی کی سنdی حوالہ :کبزالعمdال ،خدیث تم بر 32973
اور:
علی علیہ سلم بجات کا دروازہ ہ ±یں ،حو اس میں داخل ھوپا ھے مومن ھے ،حو اسے چھوڑ دی تا ھے کاقر ھے
سنdی حوالہ :کبزالعمdال ،خدیث تم بر 32973 ص فحہ 7
اور:
ے چھوڑا اس نے ال بعالی کو چھوڑا ے چھوڑا ،جس نے مچھ جس نے علی(علیہ سلم) کو چھوڑا اس نے مچھ
س سنdی حوالہ :کبزالعمdال ،خدیث تم بر ،32976 –32974عتدال ابن عمر (دو مخ تلف لشلوں سے) اور اتو ذر غ قاری رضی ا ل عیہ راوپان ھیں u یہ علی علیہ سلم کے سیعہ ±ہی ہ ±یں جن کی مدح میں درج ذپل آیت پازل ھوئی: u u u ے± ،وہی حبر البریdہ (نہبربن خلتق) ہ ±یں(القرآن ۔ )98:7 اور نے سک حو لوگ ایمان نلے اور انہوں نے ی تک اعمال کت حممdد بن علی ،یفسبر ابن حرنر ال طبری خلد 33ص فحہ ( 146طیع مضر) ی تان ک نرے ھیں کہ پیغمبر اکرم (ص) نے قرماپا: اے علی (علیہ سلم) آپ اور آپ کے شیعہ ±ہی حبرا لبریdہ (مجلوقات میں افضل) ھیں
d خلل ا لدبن شیdوطی ( 911 –849ھ) نہت پامور سنdی علماء میں سے اپک ھیں اس آیت کی یفسبر میں وہ ئین مخ تلف اشتاد سے روایت ی تان u ے اصجا ب کو ی تاپا کہ یہ آیت علی علیہ سلم اور ان کے ش تعوں کے پارے میں پازل ھوئی: ک نرے ھیں کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ا پت ے قسم ھے اس ذات کی جس کے قتضہء قدرت میں مبری خان ھے کہ یہ سخص (علی علیہ سلم) روز ق تامت ذربعہء مچھ
بجات ±ہو گا
d سنdی حوالہ :یفسبر در مبیور خلد 6ص فحہ ( 379ظیع مضر)
وہ ئین صجایہ جبہوں نے یہ خدیث ی تان کی ( )1حود علی علیہ سلم ( )2خانر بن عتدال انضاری رضی ا ل عیہ ( )3عتدال ابن عتdاس رضی ا
ل عیہ ھیں
ش اکبر مکایب قکر انہیں سچ dے راوپان خدیث ب لیم ک نرے ھیں۔ اگر یہ خدیث کسی شیعہ کتاب میں ھوئی تو اسے اپک من گھڑت روایت قرار دپا خا سکتا پھا ل تکن سنdی کیب میں اس کی موحودگی نے حود سنdی علماء کو نربشان کر دپا ھے u u کوئی خدیث ابسی نہیں جس میں حضور (ص) نے سوانے علی علیہ سلم اور ان کے ش تعوں (پبروکاروں) کے کسی اور صجائی اور ان کے پبروکاروں کو جیdت کی ضمایت دی ھو
دوسرے سنdی علماء نے پھی درج پال آیت کی ی قاسبر میں خانر بن عتدال انضاری رضی ا ل عیہ کے حوالے سے یہ خدیث ی تان کی ھے سنdی حوالہ :یفسبر فیح ا لب تان خلد 10ص فحہ ( 333ظیع مضر) ،یفسبر فیح ا لقدنر خلد 5ص فحہ 477 u حضرت عتدال ابن عتdاس رضی ا ل عیہ ی تان قرمانے ھیں کہ جب یہ آیت پازل ھوئی حضور پاک صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا: اے علی (علیہ سلم)! ق تامت کے روز آپ اور آپ کے شیعہ حوسجال ھوں گے
d سنdی حوالہ :یفسبر در مبیور خلد 6ص فحہ ( 379ظیع مضر)
ص فحہ 8
ل ے ھیں سنdی حوالہ :احمد ابن حجر مکdی اپنی صواعق ا لمجرdقہ ص فحہ ( 159طیعء مضر) میں امام الدار ا ق طنی کے حوالے سے لکھت اے اتوالحسن! آپ اور آپ کے شیعہ جیdت خاصل کربں گے
پامور سنdی عالم ابن حجر المکdی اپنی شیعہ مجالف کتاب صواعق ا لم dجرقہم یں امام طبرائی کے حوالے سے درج ذپل روایت ی تان ک نرے ھیں: عی اے علی (علیہ سلم)! خار لوگ سب سے نہل ے جیdت میں داخل ھوں گے ،میں ،آپ ،جسن اور جشین ( ل ھم سلم) ،آپ u ے ھوں گی اور ھمارے شیعہ ±ہمارے دائیں اور ے ھوں گے اور ھماری پیوپاں ھمارے خابسبیوں کے ی تچھ کے خابشین ±ہمارے ی تچھ u پائیں اطراف میں ±ہوں گے
d یفشبر در مبیور خلد 6ص فحہ ( 379طیع مضر) میں حضرت علی علیہ سلم سے روایت ھے کہ رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ان سے قرماپا:
ے ے والے پاعات ھوں گے ،جن کے پیچ کتا آپ نے یہ آیت نہیں سنی ،ان کے نروردگار کی طرف سے ان کا احر ±ہمیسہ ر ±ہت
u ے ھے میں آپ سے وعدہ کرپا ھوں نہربں رواں ھوں گی ،وہ ھمیسہ و Vہاں رہ ±یں گے؟ یہ آیت آپ اور آپ کے شیعوں کے لت
کہ میں آپ کو حوض کونر نر ملوں گا
پامور ساق عی عالم المعازلی ابس بن مالک سے اپک روایت ی تان کرنے ھیں:
u u سبdر ±ہزار لوگ ب غبر سوالت کے جیdت خائیں گے ،اور پھر حضور علی علیہ سلم کی طرف میوجdہ ھ نوے اور قرماپا :وہ آپ کے شیعوں میں سے ھوں گے اور آپ ان کے امام ھوں گے
سنdی حوالہ :متاقب علی مرنضی ،ص فحہ 184از المعازلی الشاقعی
پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :حو توح علیہ سلم کا عزم ،آدم علیہ سلم کا علم ،انراھیم علیہ سلم کا خلم ،موسی
ے علیہ سلم کی ذ Vہایت اور عیسی علیہ سلم کی دبن نرسنی دنکھتا خاھے وہ علی ابن ائی ظالب علیہ سلم کو د نکھ سنdی حوالہ خات:
خ ب صیح ال ہیقی 1۔
2۔ مستد ابن جب تل
3۔ سرح ابن ائی ا لجدپد ،خلد ،2ص فحہ 449
d الدبن الرازی ،آیہء ن طہبر کی یفسبر میں خلد 2ص فحہ 288نر ی تان کتا گتا ،انہوں نے اس روایت کو مکمdل خ صیح قرار دپا ھے 4۔ یفسبرالکثبر ازفجر
5۔ ابن نطۃ نے اسے ابن عتdاس رضی ا ل عیہ کی روایت کردہ خدیث کے طور نر ی تان کتا ھے جیشا کہ کتاب فیح الملک العلی نصجاح خدیث d پاب مدیبۃالعلم از احمد ابن حممdد ابن صدتق الحسنی المعرئی میں ی تان کتا گتا
ص فحہ 9
d جن لوگوں نے امام علی علیہ سلم کو یمام پیغمبروں کے اسرار کا حزایہ کہا ان میں سل طان العارفین محی ا لدبن العرئی ھیں جن سے العارف
الشعرائی نے اپنی کتاب الیوافیت الجواھر (ص فحہ 172بعیوان )32میں ی قل کتا ھے
d احمد ابن جب تل نے مضدقہ ذربعوں سے اتو سعتد الجدری رضی ا ل عیہ سے روایت ی تان کی ھے کہ رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی علیہ سلم سے قرماپا:
d u d u ے خدوجہد کی ے خدوجہد کرو گے جیس ے میں نے اس کی وحی کے لت نے سک تم قرآن پاک (کی بعلثمات) کے لت
d سنdی حوالہ :پار بخ الجلقاء از خلل ا لدبن شیdوطی ص فحہ 173
الحکیم نے ی تان کتا ھے کہ ابس بن ملک نے روایت ی تان کی کہ رسول خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی علیہ سلم سے ی تان قرماپا :تم 3 u ے والے فبیوں میں مبری امdت کی ،حق کی خایب ر ±ہثمائی کرو گے مبرے بعد ا پھت سنdی حوالہ:
المستدرک از ال حکیم خلد 3ص فحہ 112جبہوں نے اسے دو سیخین (الیجاری اور المشلم) کی شتد نر خ صیح قرار دپا [بعنی بجاری اور مشلم کے معتار کے م طاتق درست سلشلہء اشتاد قرار دپا ھے]
u ے حو خسبری ھے نے پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی علیہ سلم سے قرماپا :اے علی (علیہ سلم)! آپ کے لت سک آپ اور آپ کے ساپھی اور آپ کے شیعہ (پبروکار) جیdت میں ھوں گے
سنdی حوالہ خات: u 1۔ فضاپل ا لصجایہ از احمد بن جب تل خلد ،2ص فحہ 655 2۔ خلیۃالولتاء از اتو بعیم خلد ،4ص فحہ 329
3۔ پار بخ از الخ طیب الیعدادی ،خلد ،12ص فحہ 289 4۔ الوسط از الطبرائی u dل 5-مجمع الزواپد از ا ھبیمی خلد 10ص فجات 22-21
u d 6۔ الدارفنطی ،جبہوں نے ی تاپا کہ یہ روایت نہت سی اشتاد سے مبی قل ھوئی ھے ل d 7۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی ،خلد 11حضdہ اول ص فحہ 247
u ے یہ کوئی بعد میں ابجاد کتا گتا ل فظ نہیں ھے اس طرح رسول خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم شیعہء علی (علیہ سلم)کا ل فظ اکبر اشیعمال کتا ک نرے پھ
u ے پبروکار جیdت میں خائیں گے اور یہ اپک ع طیم حوسخبری ھے خانر بن عتدال انضاری حضور (ص) نے قرماپا کہ امام علی (علیہ سلم) کےس dچ
رضی ا ل عیہ نے ی تان کتا ھے کہ
ص فحہ 10
پیغمبر خدا (ص) نے قرماپا:
ح روز ق تامت شیعہء علی (علیہ سلم) قیقی قا بح ھوں گے
سنdی حوالہ خات:
d 1۔ المتاقب احمد ،جیشا کہ ی تاپیع المؤدۃ از الق تدوزی ا خلیقی ص فحہ 62
d d 2۔ یفسبر الدرالمبیور ،از الجافظ خلل الدبن شیdوطی جبہوں نے اس روایت کو اس طرح سے لکھا ھے: u u 3 ے کہ علی علیہ سلم ھماری خایب نآے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ ھم حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پاس پبیھ ے ھ نوے پھ 3 ے کے دن (روز ق تامت) بجات خاصل ک نرے والے ہ ±یں وسلdم نے قرماپا :یہ (علی علیہ سلم) اور ان کے شیعہ ا پھت 3 ے مراد امام مہدی (علیہ سلم) کے ظہور کا دن پھی ±ہو سکتا ھے ل تکن زپادہ نر اس سے مراد ق تامت کا دن ±ہی لتا خاپا ھے مزپد یہ ے کے د بس ا پ ھت ی تان کتا گتا ھے کہ:
پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
u u اے علی (علیہ سلم)! ق تامت کے دن میں ال بعالی پک رسائی خاصل کروں گا اور تم مچھ پک رسائی خاصل کرو گے اور u u ص ص پ ± ہ ک ن ت مہاری اولد تم پک رسائی خا ل کرے گی اور شیعہ (پبروکار) ان پک رسائی خا ل کربں گے ھر تم د ھو گے کہ میں کہاں لے خاپا خاپا ھے (بعنی جیdت میں)
سنdی حوالہ:
d رپیع النرار از الزمحشری
مزپد یہ ی تان کتا گتا ھے کہ:
پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :اے علی (علیہ سلم)! (ق تامت کے روز) آپ اور آپ کے شیعہ ال بعالی u کے پاس اس طرح آئیں گے کہ وہ ال بعالی سے راضی اور ال بعالی ان سے راضی اور آپ کے دسمن اس کی خایب توں u u آئیں گے کہ وہ پاراض اور اکڑی ھوئی گردتوں کے ساپھ ھوں گے (بعنی وہ میکبdر ±ہوں گے)
سنdی حوالہ خات:
1۔ الطبرائی ،امام علی علیہ سلم کی شتد نر ل d 2۔ الضواعق الم dجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب 11حضdہ اول ص فحہ 236
u اپک اور روایت حو زپادہ مکمdل طور نر ی تان کی گنی اور سنdی علماء نے پھی ی تان کی،ک چھ توں ھے: u ے ھیں اور ی تک اعمال بجا لنے ابن عتdاس رضی ال عیہ ی تان ک نرے ھیں :جب یہ آیت متارکہ پازل ھوئی وہ حو ایمان ر کھت ص فحہ 11
ھیں ±وہی مجلوقات میں نہبربن ھیں (القرآن )98:7رسول خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :وہ تم اور ت مہارے شیعہ u ھبیمزپد قرماپا :اے علی (علیہ سلم)! (ق تامت کے روز) آپ اور آپ کے شیعہ ال بعالی کے پاس اس طرح آئیں گے کہ u وہ ال بعالی سے راضی اور ال بعالی ان سے راضی اور آپ کے دسمن اس کی خایب توں آئیں گے کہ وہ پاراض اور اکڑی u ھوئی گردتوں کے ساپھ ھوں گے (بعنی وہ میکبdر ±ہوں گے) علی علیہ سلم نے توچھا :مبرے دسمن کون ھیں؟حضور صلdی ا ل ے ھیں اور آپ نر پبرdا ک نرے ھیں اور حوش حبری ھے ان لوگوں علیہ و آلہ وسلdم نے حواب دپا :وہ حو حود کوآپ سے خدا کر لبت
ن u ے حو ق تامت کے روز سب سے نہل ے زنر عرش ہیخیں گےعلی علیہ سلم نے توچھا :اے رسول خدا! وہ کون لوگ کے لت
ھیں؟حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حواب دپا :اے علی (علیہ سلم)! آپ کے شیعہ اور وہ حو آپ سے خمیdت ک نرے
ھیں
سنdی حوالہ خات:
d 1۔ الجافظ حمال ا لدبن الضارپدی ،ابن عتdاس کی شتد نر ی تان ک نرے ھیں d 2-الضواعق المجرقہ از ابن حجر ،پاب ،11حضdہ اول ص فجات 247-246
ے خار لوگ میں ،آپ ،جسن پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی علیہ سلم سے قرماپا :جیdت میں داخل ھ نوے والے نہل
u ے ھوں گی اور ھمارے شیعہ ھمارے دائیں ے ھو گی اور ھماری پیوپاں ھماری اولد کے پیچھ اور جشین ھیں اور ھماری اولد ھمارے پیچھ صیت میں ھوں گے خایب اور ھماری خ
سنdی حوالہ خات:
1۔ المتاقب از احمد
d 2-الطبرائی بجوالہ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ھبیمی پاب 11حضdہ اول ص فحہ 246
ح u ے ھیں آ پت جیشا کہ ھم شیعہ مکتیہء قکر کے آعاز کی وصاجت کر خک ے ے اب دنکھیں کہ ا ±ہل الشتdت قیقی شیعہ اور اس کے مقام کی بشاپ ±دہی کیس
ک نرے ھیں
d ے پارے میں کی ھے: اس سے نہبر وصاجت کتا ھو سکنی ھے حو المجدث ساہ عتد ا لعزنز دہ±لوی نے اپنی اپک شیعہ مجالف کتاب میں شیعہک ے ان مہاحربن و انضار کو دپا گتا جبہوں نے حضرت علی کرم ال وجہہ کی پیعت کی رہ ان (علی) کی شیعہ کا لقب سب سے نہل
خلقت کے دوران ان کے وقادار اور پایت قدم پبروکار رھے وہ ان کے قریب رھے ھمیسہ ان کے دسمیوں سے چ تگ کی u ح ے رھے قیقی شیعہ نہی ھیں حو 37ھجری میں نآے( 37ھجری۔ جب امام اور ان کے احکامات نر کاری تد اور ممیوعات سے بخت علی (علیہ سلم) نے ص قین کے مقام نر معاویہ سے چ تگ گی)
ص فحہ 12
سنdی حوالہ :بحقہ ای تا عشریہ (قارسی طتاعت ،ص فحہ ،18پاسر شہتل اکتڈمی ،لھور ،پاکستان)
± ے چ تابحہ یہ پات جیمی طور نر پایت سدہ ھے کہ شیعہ غق تدہ کا آعاز حضور (ص) کے ہمعضروں سے ±ہوا مہاحربن و انضار (صجایہ) شیعہء علی پھ
م u u ے اشیعمال کتا ے پیغمبروں اور ان کے پبروکاروں کے لت واہد سے یہ یبہ خلتا ھے کہ ال بعالی نے قرآن پاک ییسیعہکا ل فظ ا پت اونر دنے گت ےس ± ھے مزپد نرآں حود اس کے پیغمبر رحمت صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے یہ ل فظ پار پار امام علی علیہ سلم کے پبروکا روں کے لت ے اشیعمال کتا
ے (گروھوں) کے طور نر نہیں ھے پلکہ درج پال آپات اور رواپات نہاں ل فظ شیعہ اپک مخضوص معنی میں اشیعمال ھوا ھے یہ حمع کے صی غ u ے نرگزپدہ پیغمبروں کے لت ے اسے اشیعمال کرپا اور یہ ے مراد کوئی قرقہ ھوپا تو یہ ±ہی ال بعالی ا پت اپک مخضوص گروہ کا حوالہ دے ±رہی ھیں اگر شیعہس ±ہی حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم توصتقی القاظ میں ان (شیعہ) کا ذکر قرمانے
ش پاھم ،ھمیں اص طلخات ا ±ہل السیdت والحماعت ،الو Vہایبہ ،ال لقبہوغبرہ یہ تو قرآن پاک میں ک ہیں ملنی ھیں اور یہ ھی اخادیث پیوی میں۔ ھم م dیقق
ح u ے ل تکن ھم نہاں خاھیں گے کہ ان اص طلخات کے قیقی ھیں کہ ھمیں پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی شیdت کی پبروی ھی کرپا خا ھبت
آعاز کو درپاقت کرنے کی کوشش کربں ھم شیعہ فجر کرنے ھیں کہ ھم حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی شیdت کی پبروی ک نرے ھیں ل تکن سوال یہ ش ح ی تدا ھوپا ھے کہ کون سی شیdت قیقی ھے اور کون سی نہیں صرف ل فظ dبیمفہوم کو واصح نہیں کرپا یمام مشلمان قطع ن ظر اپنی مذ ±ہنی وابسیگیوں کے
ی حضور (ص) کی شیdت کی پبروی کرنے کا دعوی ک نرے ھیں اور یہ ±ذہن میں رھے کہ رسول خدا (ص) نے ±ہر گز مشلماتوں کو فسیم کرپا نہیں خا Vہا حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے یمام لوگوں کو خکم دپا کہ ان (حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم) کی زپدگی کے دوران ان کے سا پھی کے طور نر
اور ان کے بعد ان کے خلیقہ کے طور نر امام علی علیہ سلم کی پبروی کربں آپ صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ھر سخص سے نہی خا Vہا ل تکن جبہوں u ے یہ شیعہء علی (علیہ سلم) کہلنے رحمت عالم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی وقات نے اس نصیحت نر عمل کتا پدقسمنی سے چ تد اپک ھی پھ u کے بعد سے ھی ان کے ساپھ نے خد سخب تاں نرئی گئیں اور میعص dتایہ سلوک کتا گتا اگر یمام مشلمان پا مشلماتوں کی اکبریت حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ u وسلdم کی نصیحت نر عمل پبرا ھوئی تو اسلم میں کوئی گروہ ی تدی اور یقرdقہ پازی یہ ھوئی ال بعالی نے قرآن پاک میں قرماپا: ال کی رسdی کو مصیوطی سے پھام لو اور آبس میں یق dرقہ یہ کرو(القرآن )3:103
ع ے ھم نے مصیوطی سے پھامتا ھے ،ا ±ہل البیت لبہم الشلم ھیں۔ کچھ سنdی علماء نے حضرت امام جعقر صادق علیہ سلم سے یہ ال کی رسdی جس روایت ی تان کی ھے:
ھم ھی وہ ال کی رسdی ھیں جس کے پا رے میں اس نے ارساد قرماپا :ال کی رسdی کو مصیوطی سے پھام لو اور آبس میں یق dرقہ یہ
کرو(القرآن )3:103 سنdی حوالہ خات:
ل d 1۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی ،پاب ،11حضdہ اول ،ص فحہ 233 ص فحہ 13
2۔ یفسبر الکثبر از التعلنی ،آیت 3:103کی یفسبر کے بحت ی تان کتا گتا
چ تاپحہ جب ال بعالی قرقہ نرسنی کی مذمdت کرپا ھے تو در حقیقت یہ ان لوگوں کی مذمdت ھے جبہوں نے اس کی رسdی کو چھوڑ دپا یہ کہ ان لوگوں کو
جبہوں نے اسے مصیوطی سے پھامے رکھا کچھ لوگوں نے یہ پھی کہا کہ ال کی رسdی سے مراد قرآن پاک ھے یہ پھی سچ ھے ل تکن حضرت ام س d لمی کی روایت کردہ درج ذپل خدیث پھی مد ن ظر رھے:
رسول ا ل صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
علی علیہ سلم قرآن کے ساپھ ھیں اور قرآن علی علیہ سلم کے ساپھ ھیں وہ اپک دوسرے سے خدا نہیں ھوں گے جنdی کہ دوتوں مبرے پاس (نہشت کے) حوض نر نہتخیں گے
سنdی حوالہ خات:
dس 1۔ المستدرک از ال حکیم خلد 3ص فحہ 124حضرت ام لمی کی روایت نر ی تان کتا گتا 2۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر پاب 9حضdہ دوم ص فجات 194 ،191 3۔ الوسط از طبرائی
d 4۔ الص غبر پار بخ ا لجلقاء از خلل ا لدبن شیdوطی ص فحہ 173
ے ھیں کہ امام علی علیہ سلم پاطق قرآن ھیں اس طرح وہ ال کی مصیوط رسdی پھی ھیں کیوپکہ وہ دوتوں (قرآن اور اس طرح ھم یہ پبیحہ اخذ کر سکت
علی علیہ سلم) لزم و ملزوم ھیں در حقیقت سنdی کتاتوں میں پھی کثبر بعداد میں ابسی رواپات موحود ھیں جن میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم
ع مس ت متضل نے قرآن اور ا ±ہل البیت لبہم الشdلم کو لزم و ملزوم قرار دپا ھے اور اگر مشلمان صراط قیم نر ±رہ تا خا ±ہت ے ھیں تو انہیں ان دوتوں سے d u ع ے ھیں کہ ا ±ہل البیت لبہم الشdلم سے دور ھونے والے ھی ±رہ تا ھو گا (نرانے مہرپائی قرآن اور ا ±ہل ال یبتکا م طا لعہ کربں) اس طرح ھم یہ کہہ سکت u ے اس ابجراف کی وجہ سے ال اور اس کے رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی طرف درحقیقت قرقہ نرست ھیں حو قرقوں میں یٹ گت ے اور ا پت u u ے سے مسبرد کت ے گت
ال بعالی نے قرآن پاک میں یہ پھی قرماپا:
اے ایمان والو! ال سے ڈرو اور صادفین کے ساپھ ھو خاؤ (القرآن )9:119
ے مراد امام علی علیہ سلم ھیں ک چھ سنdی مفشdربن کے نزدپک صادق ییس سنdی حوالہ:
d d یفسبر الدر المبیور ،از الجافظ خلل الدبن شیdوطی ،دو روایئیں ملنی ھیں )1( ،ابن مردویہ نے ابن عتdاس سے روایت ی تان کی ھے ()2اور ابن
ے عشاکر نے اپا جعقر (علیہ سلم) سے روایت کی ہ ±
ص فحہ 14
u ے پھا کہ وہ ال سے ڈ نرے اور حضور (ص) کے بعد امام علی علیہ سلم سے خدا یہ ھ نوے پد قسمنی سے اپک لہزا لوگوں کو خا ھبت u نڑی اکبریت نے اس پات کو ن ظر اپداز کتا اور پبیحہ یہ نکل کہ گروہ ی تدپاں ھو گئیں پار بخ کے اس دور میں امام علی علیہ سلم سے
بعصdب اور یقرت اس خد پک نہیجا کہ لوگوں نے حضور (ص) کے امام علی علیہ سلم کو ع طا کردہ القاپات حرا کر دوسروں کو دی تا سروع کر دنے متال کے طور نر جہاں پک ل فظ الضdادفبتکا بعلdق ھے ،نہت سی سنdی رواپات میں حضور (ص) کا یہ ارساد ی قل
کتا گتا ھے
الضdادفین ( سچ ے (بجوالہ القرآن )40:28 :اور جبیب dے) ئین لوگ ھیں± :ہزق تل حو قرعون کے خاپدان کے اپک مومن پھ
ے (بجوالہ :القرآن )36:20اور علی ابن ائی ظالب علیہ سلم حو ان میں سب سے الیdجار حو خاپدان بشین کے اپک مومن پھ زپادہ میdقی ھیں (بجوالہ :القرآن )9:119
سنdی حوالہ خات:
1۔ اتو بعیم اور ابن عشاکر ،اتو ل تلی کی شتد نر 2۔ ابن الیdجار ،ابن عتdاس کی شتد نر
u 3۔ الضواعق المجرقہ ،از ابن حجر ،پاب ،9حضdہ دوتم ،ص فجات 193-192
u ش ھم اس مختضر بحث میں یہ پایت کر خک ے اشیعمال ے ھیں کہ یعہکی اص طلح قرآن پاک میں ال بعالی کے مجلص ی تدوں کے پبروکاروں کے لت u u u ے اشیعمال ھوئی ھے ۔ جس نے خدا ھوئی ھے اور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی اخادیث میں امام علی علیہ سلم کے پبروکاروں کے لت ے ھادی کی پبروی کی وہ دبن میں فبیوں سے محقوظ ھو گتا اور اس نے ال بعالی کی مصیوط رسdی کو پھام لتا اور بعالی کی طرف سے مق dرر کردہ ا بس اسے جیdت کی حو خسبری دے دی گن
اپک نرادر ا ±ہل السیdت نے لکھا :ش dبتکا م طلب ھے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی شیdت نر عمل کرنے وال اور قرآن پاک کی درج ذپل آیت
اس کی حمایت میں ھے
u عم ے حو ال اور آحرت سے امdتدبں نے سک تم میں سے اس کے لت ے رسول ال (ص) کی زپدگی میں نہبربن ت مویہء ل ہ ± u u ے(القرآن ۔ )33:21 وابسیہ کت ے اور ال کو نہت زپادہ پاد کرپا ہ ± ے ±ہ نوے ہ ±
u ے ھیں کہ ال بعالی نے ددرج پال آیت میں یہ تو ل فظ شبdتاور یہ ھی اس سے اخذ کردہ القاظ اشیعمال ھونے ھیں جیشا کہ ھم ای تداء میں ذکر کر خک u آیت 22:78میں مش ماپکی اص طلح حرف بجرف اشیعمال کی ھے اسی طرح آیت 37:83میں ضرت ان ± ے ل فظ راہیم علیہ سلم کے لت ل ح
u ے ش یdب تا ا ±ہل السبdتکا ل فظ اشیعمال نہیں کتا شیعہاشیعمال کتا گتا پا ھم ال بعالی نے کہیں پھی حضور(ص) کے پبروکاروں کے لت u u u ے اسوہ ھیں تو حواب یہ ±ہو گا اگر یہ کہا خانے کہ اگرجہ ھمیں ابسی کو ئی اص طلح تو نہیں ملنی ل تکن ±ہمیں معلوم ھے پیغمبر اکرم (ص) ھی ھمارے لت ص فحہ 15
u کہ قرآن پاک یہ ضدتق پھی کرپا ھے کہ ضرت ان ± ے اپک اسوہ ھیں راہیم علیہ سلم پھی ھمارے لت ح ن
u ے نہبربن ت مویہء عمل ہے ان ± راہیم (ع) میں۔ ۔ ۔ ۔(القرآن ۔ )60:4 نے سک ت مہارے لت ±
u u ے ھے، ے حو اس سے بچھلی آیت حو حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے لت عور کربں اونر دی گنی آیت میں حرف بجرف ±وہی ل فظ اشیعمال ±ہوا ہ ±
میں اشیعمال کتا گتا اور نہی پات درج ذپل آیت یہ صادق آئی ھے:
u عم ± ے اس سخص کے نے سک ت مہارے لت ے ان لوگوں (انراہیم علیہ سلم اور ان کے پبروکاروں) میں نہبربن ت مویہء ل ہ ±
u پ ے(القرآن ۔ لت ے اور حو اس سے ابجراف کرے گا ال اس سے نے ی تاز اور قا ل حمد و ی تا ہ ± ے حو ال اور روز آحرت کا امdتدوار ہ ± )60:6
u u u اب نرانے مہرپائی ھمیں یہ ی تاپا خانے کہ آپا انراھیم علیہ سلم کی بعلثمات کی پبروی کرنے نر ھم سنdی کہلوائیں گے؟ پل شیہ حضرت محمد صلdی ا ل
راہیم کی ش dیوں نر ھی عمل کتا ل تکن حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو کیھی سنdی نہیں کہا گتا اسی طرح ضرت ان ± علیہ و آلہ وسلdم نے ضرت ان ± راہیم ب ح ح
علیہ سلم نے ضرت توح علیہ سلم کی ش dیوں نر عمل کتا ل تکن انہیں کیھی سنdی نہیں کہا گتا قرآن پاک ی تاپا ھے کہ وہ (ان ± راہیم علیہ سلم) توح ب ح
ے علیہ سلم کے شیعہ پھ
قرآن پاک نے شیdت کا ل فظ ال عالی کے امور اور طام u کای تات کے حوالے سے اشیعمال کتا ھے (شیdت ال) ل تکن ھم نہاں نر ،ل فظ شیdت، ن ب لل حضور (ص) کے حوالے سے زنر حث ل رھے ھیں یہ کہ طام u کای تات کے حوالے سے ۔ چ تابحہ ھم شیdت رسول ا ہخیسی کسی اص طلح کی ب ن پلش میں ہ ±یں
معیوی اعب تار سے سب مشلمان سنdی ھیں ل تکن صرف اپک گروہ حو اس پام سے مشہور ھے۔ حود نر سنdی ھ نوے کی مہر لگا حکا ھےآحر اس نے یہ u ے لگائی؟ یہ بحقیق ظلب ھے مہر کیس u یمام مشلمان معیویت کے اعب تار سے اظاعت گزارھیں ل تکن مشلماتوں کا کوئی گروہ ابشا نہیں ھے حو اظاعت گزارکہلپا ھو اس سے ظ ±اہر ھوپا ھے u ے اونر چھاپ لگا دبں پالغموم (اگرجہ ھمیسہ نہیں) یہ کہ معیوی اعب تار سے کوئی خاص وصف ر کھت ے کا م طلب یہ نہیں کہ ھم اس وصف کی ا پت u u چھاپ مخض پام نہاد ھی ھوئی ھے اور دعوی داروں میں اس وصف کی حقیقت دکھائی نہیں دپنی بعض اوقات کوئی حبز مخ تلف ت موتوں میں ح ے ت م نوے کے قیقی ھ نوے کا دعوی کرپا ھے اور لوگوں کو کسی مخضوص ت م نوے کی طرف راعب ک نرے ے ا پت دشب تاب ھوئی ھے اور ±ہر گروہ ا پت u u u ے اپک خاص پام اشیعمال کر لتا خاپا ھے چ تابحہ یہ کوئی دابسمتدی نہیں ھو گی کہ کسی حبز کی اصلیdت کو اس کے مخض پام سے نہجاپا خانے کے لت
پل شیہ معیوی لجاظ سے حضور (ص) کے پبروکاروں کو ان کی شیdت ھی کی پبروی کرپا ھے ل تکن کتا انہیں اس وقت پھی سنdی کہا خاپا پھا جب u ے؟ پا ان کے وصال کے چ تد سال پک پھی ابسی کوئی اص طلح اشیعمال ھوئی پھی؟ ا ±ہل السیdت حضور (ص) اس دی تا میں بشریف قرما پھ u ے اور اس شیdت پنی (ص) پک رسائی خاصل کرنے کا والحماعت یہ دعوی کرنے ھیں کہ یمام اصجاب پنی راہ راست نر اور شتاروں کی مای تد پھ ص فحہ 16
ے ھیں ذربعہ ھیں جس کی پب تاد نر وہ حود کو سنdی کہت
ال کی ن ظر میں یمام صجایہ نرانر نہیں ہ ±یں نرادران ا ±ہل السیdت سے ھمارا سوال ھے کہ وہ کس پب تاد نر یمام صجایہ کے راہ راست نر ±ہونے کا
ش دعوی ک نرے ہ ±یں جب ال بعالی حود ب لیم کرپا ھے کہک چھ صجایہ راہ راست نر نہیں ہ ±یں تو سنdی نرادران صجایہ کے پارے میں شیعہ ن ظرپات نر
کیوں اغبراض ک نرے ھیں کبنی مصجکہ حبز پات ھے کہ ال بعالی حو ±ہمارا خالق ھے اور ±ہمیں سب سے زپادہ خای تا ھے حود اپنی مجلوقات کے u ش ے ھوں پارے میںک چھ قرماپا ھے اور سنdی نرادران اس قرمان کو ب لیم ک نرے سے انکار کرنے ھ نوے توں دعوی ک نرے ھیں جیس ے وہ نہبر خا پت u ش دہرائی خا ±رہی ھے ل تکن ھم پھر یہ وصاجت خاہ ±یں گے کہ جب ال بعالی نے صجایہ کرام میں اپک خط امب تاز کھتتچ دپا تو سنdی اسے ب لیم اگرجہ پات ±
ے ھیں کہ یہ آپات حضرت اتوپکر اور حضرت عمر کے علوہ کچھ ک نرے سے انکار کیوں کرنے ھیں؟ مزپد نرآں ھمارے سنdی نرادران جب یہ کہت
ے حوپکہ حود ال دوسرے صجایہ کے پارے میں ھے تو دراصل حود اس شیعہ ن ظریہ کو یقویت نہتجانے ھیں کہ یمام صجایہ راہ راست نر نہیں پھ u بعالی کچھ اصجاب کا پلتد مقام ی تان قرماپا ھے اور کچھ کا نہیں لہذا شیعہ پھی نہی لبحہء عمل ای ت ناے ھیں کتا نہی قربن غقل نہیں کہ ھم صجایہء
کرام میں خط امب تاز رکھیں؟ کتا حضرت عیسی علیہ سلم کے زنر نرپیت اقراد نے انہیں دھوکا نہیں دپا؟ کتا حضرت موسی علیہ سلم کو نہودتوں
ے نے دھوکا نہیں دپا؟ اسی طرح ۔۔۔۔۔۔۔۔کتا حضور اکرم (ص) کے صجایہ مخ تلف ھیں؟ کتا وہ ابشان نہیں ھیں حو خ طاکار اور گتا ±ہگار ھو سکت d ے ھیں؟ ھیں؟ کتا آپ ال بعالی کی مجلوقات میں پیوع نہیں دنکھت ے؟ کتا یمام مومئین ،حواہ اس دور کے ھوں پا ماضی کے ،اپک ±ہی مقام ر کھت
ش ے کہ کچھ مجلص مومئین اور کچھ متاقق ھونے ھیں؟ پھر سنdی نرادران اس حقیقت کو ب لیم کیوں نہیں کرنے؟ اگر شیعہ حضرت اتوپکر کتا ھم نہیں دنکھت اور حضرت عمر کو اس زمرے سے خارج پھی کر دبں پھر پھی سنdی اس پات نر م dیقق نہیں ھ نوے کہ حضور (ص) کے کچھ صجایہ راہ راست نر
d ے کتا ال بعالی نے اپنی مقدس کتاب میں اپک مکمdل سورہ متاف قین کے پارے میں پازل نہیں کتا؟ اور کتا ال بعالی یہ نہیں پھ ے اور متاقق پھ
نہیں قرماپا:
ے(القرآن ۔ )3:163 ال کے Vہاں ان (سب) کے مخ تلف درخات ہ ±یں اور ال سب کے اعمال سے پا حبر ہ ±
u u ے دلپل کا دقاع ک نرے ھونے سنdی نرادران اپک اور نکیہ حو پیش کرنے ھیں وہ یہ ھے کہ درج پال آیت میں پا سورہء متافقون میں صجایہ ا پت
کرام مجاطب نہیں ھیں
ابسی صورت میں ±ہمارا حواب یہ ھو گا :سنdی مک تیہء قکر کے م طاتق ±ہر وہ سخص حو حضور (ص) کو دپکھ حکا ھے صجاپیکہلپا ھے اور حضور (ص)کے بعد کی بشل پابعون(پبروکار) کہلئی ھے اس طرح متذکرہ چھگڑا طے پا خاپا ھے
ے اور قرآن و خدیث کے اگر ھمارے سنdی نرادران یہ ک ہیں کہ ل فظ صجانہضرف ان مجلص مومئین کے لت ے ھے حو حضور (ص)کے قریب پھ
ے لہذا اس حقdاظ پھ ے کی کوشش کرنے رھے ھیں یمام صجایہ راہ راست نر نہیں پھ ے تو یہ در حقیقت ±وہی ھو گا حو شیعہ کہت ے اور عتادت گزار پھ
قاتون کے بحت شیعہ حضرت اتوپکر اور حضرت عمر کو (وہ سب ک چھ دپکھ کر حو انہوں نے حضور (ص)کے ا ±ہل البیت کے ساپھ کتا) مومن کامل ص فحہ 17
ے کو ی تdار نہیں۔ ما پت
d الزمحشری ع طیم سنdی عالم اور ساعر نے ان القاظ میں یہ پبیحہ اخذ کتا ھے u u u سکوک اور سبہات کی کبرت ھو گنی ±ہر کوئی دعوی کرپا ھے کہ وہ حق نر ھے میں نے تو اسی ایمان کہ ال کے سوا کوئی معیود نہب تاور احمد ( حممdد) (ص)اور علی (ع) کے ساپھ خمیdت کے دامن کو مصیوطی سے پھام لتا ھے اپک کتdا اصجاب کھف سے خمیdت
ےک چھ پھی کھو سکتا ھوں؟ کر کے ع طیم احر و ابعام خاصل کر حکا ھے تو میں حضور (ص)کے ا ±ہل البیت سے مجیdت کر کے کیس
u اس کے نرعکس صجایہ حود اغبراف کر خک ے ھیں کہ انہوں نے کنی پار پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی شیdت کو پدل: خ صیح بجاری خلد ، 3ص فحہ 32نر خدپتیdہ کی چ تگک ے عیوان کے بحت یہ ی تان کتا گتا ھے کہ
علء ابن المسیب نے کہا :میں البراء ابن العازب سے مل اور کہا خدا آپ کو حوش ر کھ ے آپ اصجاب پیغمبر (ص) میں سے
پ ے! تم عاہدہ (پیعت) کی اس نر البراء نے کہا :اے مبرے ھبیچ ھیں اور آپ نے ان کی معیdت میں درجت کے ی تچ ے اپک م ±
ے ھم نے ان (حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم) کے بعد کتا کتا ی تدپلتاں کیں نہیں خا پت
یہ اپک قرپنی صجائی کا واصح اغبراف ھے کہ انہوں نے ال کے دبن کو پدل دپا اور اس کے احکامات کی نے حرمنی کی سوال نہی ھے کہ خدا
ے کا صجایہ کو کتا حق نہتخ تا ھے؟ نہی اصل وجہ ھے کہ امdت مشلمہ اپھی پک اس قدر زوال کا شکار ھے کہ نہاں پب تادی ابشائی کے دبن کو پد لت
ے ھیں حقوق پھی میشdر نہیں یہ بشای تاں ھیں ان لوگوں کے لت ے حو سو جت
خ صیح بجاری ،خلد 2ص فحہ 201میں اپک لمنی روایت ی تان کرنے کے بعد لکھا گتا ھے: u u ے نآے تو انہوں نے کہا: جب حضرت عمر کو جیجر گھوی تا گتا اور ابن عتdاس اظہار اقسوس کے لت
u ے کی خاطر اس رونے زمین کے نرانر سوپا پھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خدا کی قسم میں اس (ال) سے ملقات ک نرے سے نہل ے اس کی سزا سے خبت دے سکتا تو دے دی تا
ے کی ح ± واہش کیوں ظ ±اہر کی؟ کتا ابشا اس وجہ ے کے لت ے ای تا پاوان د پت ے تو انہوں نے ال بعالی سے خبت ے ±ہی وقادار صجائی پھ اگر حضرت عمر ا بس 3 سے نہیں کہ انہوں نے نہت پاانضاق تاں کی ھوں گی اور روز ق تامت وہ ان کے ذمdے دار پھہربں گے؟ حود سے توچھیں! حضرت اتوپکر کی خالت پھی مخ تلف یہ پھی
پار بخ الطبری ص فحہ 41نر ی تان کتا گتا ھے کہ :
ے آسودہ خال ھو تم پھل کھانے ھو اور درجیوں نر بسبرا ک نرے اتوپکر نے کسی درجت نر اپک نرپدہ دپکھ کر کہا :اے نرپدے! تم کبت u u ے کھاپا اور ھو ت مہارے لت ے یہ سزا ھے یہ احر! کاش میں پھی کسی سڑک کے کتارے اگا ھوا کوئی درجت ھوپا پا کہ کوئی اویٹ مچھ خارج کر دی تا اور میں ابشان کی چ یبیت سے ی تدا یہ ھوا ھوپا!
ص فحہ 18
جس طرح سے سنdی حضرت اتوپکر کے پلتد روخائی مقام کا ذکر ک نرے ھیں اگر واقعی اس میں حقیقت ھوئی تو کتا وہ (بخ یبیت ابشان) ی تدا ھی یہ ھ نوے کی ح ± واہش کا اظہار کرنے؟
ال بعالی قرآن پاک میں ارساد قرماپا ھے:
u ے اور یہ وہ ربخ تدہ ±ہ نوے ہ ±یں؛ یہ وہ لوگ ہ ±یں حو ایمان لنے اور خدا سے آگاہ ±ہو خاؤ! نے سک اولتاء خدا نر یہ حوف ظاری ±ہوپا ہ ± u u ے اور کلمات خدا میں کوئی ی تدپلی نہیں ہو± ے؛ ان کے لت ے دی تا اور آحرت دوتوں مقامات نر بجات اور حو خسبری ہ ± ڈ نرے ہر ±
ع ح ے(القرآن ۔ )10:62،64 سکنی اور نہی در قیقت طیم کامتائی ہ ±
3 مست ے انرنے ھیں: ال بعالی ی تاپا ھے کہ جبہوں نے کہا ±ہمارا معیود ال ھےاور پھر صراط قیم نر ڈنے رھے ان نر قر ست 3 u ملپکہ یہ پیعام لے کر پازل ±ہونے ہ ±یں کہ ڈرو ے ان نر ے اور اسی نر ڈنے ہر ± نے سک جن لوگوں نے یہ کہا کہ ال ±ہمارا رب ہ ± پ ے ±ہم دی تاوی زپدگائی میں پھی ت مہارے نہیں اور ربخ تدہ ھی یہ ±ہو اور اس جیdت سے مشرور ±ہو خاؤ جس کا تم سے وعدہ کتا خا ر Vہا ہ ±
u راہم ہ ±یں جن کی ت مہارا دل ح ± ے وہ یمام حبزبں ق ± ے ساپھی ہ ±یں اور آحرت میں پھی اور و Vہاں (جیdت میں) ت مہارے لت واہش کرپا ہ ±
ے(القرآن ۔ اور جب ہیں تم ظلب کرو گے؛ یہ نہت زپادہ بحست ے والے مہرپان نروردگار کی طرف سے ت مہاری ض تاقت کا سامان ہ ± )41:30،32
u u ے اور سوال یہ ی تدا ھوپا ھے کہ ال بعالی کی طرف سے یہ حو خسبری اگر یمام مومئین کے لت ے ھے اور انہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ کوئی حوف ھوپا خا ±ہت u ے تو انہیں ھم میں سے سب سے کم حوقزدہ ے اگر وہس dچ یہ کوئی حزن۔۔۔۔۔۔۔۔تو پھر حضرت اتوپکر اور حضرت عمر حوقزدہ کیوں پھ ے مومئین پھ u ے ل تکن ال بعالی حو سب سے زپادہس جdا ھے ،قرماپا ھوپا خا ھت ے کیوپکہ وہ تو پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے صجاپیوں میں سے اپک پھ ھے:
u ے مل خائیں تو وہ اس دن کے عذاب کے پدلے میں دے دے گا اور اگر ±ہر ظلم ک نرے والے یفس کو ساری زمین کے حز پت u ے کے بعد پادم ±ہو گا ل تکن ان کے درمتان انضاف سے فتضلہ کر دپا خانے گا اور ان نر کسی طرح کا ظلم یہ کتا عذاب کو دنکھت u خانے گا(القرآن ۔ )10:54
مزپد ارساد قرماپا ھے:
u u اور اگر ظلم ک نرے والوں کو زمین کی یمام u کای تات مل خانے اور ای تا ±ہی اور پھی مل خ ناے تو پھی یہ روز ق تامت کے پدنربن عذاب
u ے ے خدا کی طرف سے وہ سب نہر خال ظ ±اہر ±ہو گا جس کا یہ مذاق اڑاپا کرنے پھ کے پدلے میں دے دبں گے ل تکن ان کے لت (القرآن ۔ )39:47،48
u u ے روخائی پاکبزگی اور ر ±ہثمائی کا اپک اعلی ت مویہ ھیں پلشیہ ان یمام زماتوں میں مشلماتوں کو دھوکا یہ وہ پام نہاد صجایہ ھیں حو سنdی نرادران کے لت ص فحہ 19
ے اور حق کو چھتانے نر انہیں حواب دہ ھوپا ھو گا د پت u ے تو خ یقہء سوتم ضرت ثمان بن غقdان (جبہوں نے اسلم کو سدپد ی ضان نہ جاپا)کو ق ت پ ے کہ ر ہ اد پ ا؟ گت ا کت وں ی ل اگر یہ صجایہ ا پت ک ی ± ع ح ق ے پلتد مریبہ ھ ل u حضرت عابسہ زوجہء رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے پذات حود ق تل عثمان نر اپھارا سنdی حوالہ خات:
1۔ پار بخ الطبری ،خلد ،4ص فحہ 407 2۔ پار بخ ابن کثبر ،خلد 3ص فحہ 206
ے کہ ق تل کے بعد ان کو اسی علقہ میں نہیں ے ھیں کہ حضرت عثمان کے دور خکومت میں مشلمان ان سے اس قدر ی تگ آ خک کتا آپ خا پت ے پھ u u ے سے پدفین ھوئی پھر حضرت عابسہ زوجہء رسول ،جبہیں ے یہ ±ہی عشل دپا گتا اور یہ ±ہی اسلمی طر یق دق تاپا گتا جہاں دوسرے صجایہ دفن پھ
دوسری ازواج رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ساپھ یہ خکم دپا گتا پھا: u پ3 ے گھروں میں بیھی ±رہو اور نہلی خا ±ہلیdت جیشا ی تاؤ شنگار یہ کرو اور یماز قاتم کرو اور زکو ادا کرو اور ال اور اس کے رسول کی اور ا پت اظاعت کرو۔ ۔ ۔ (القرآن ۔ )33:33
u u u تو پھر وہ (حضرت عابسہ) کیوں اپک اویٹ نر سوارھوئیں اور امام علی ابن ائی ظالب علیہ سلم کے خلف ،جبہیں انہوں نے (حضرت عابسہ
u 3 نے) کیھی بستد نہیں کتا ،چ تگ کے لت ے گھر ے اپھ کھڑی ھوئیں چ تکہ انہیں خکم دپا گتا پھا کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی وقات کے بعد ا پت 3 میں پھہری رہ ±یں (یہ چ تگ ،چ تگ حمل کے پام سے مشہور ھے) ے حو عور ک نرے ھیں یہ بشائی ھے ان لوگوں کے لت
حجdۃالوداع
u ے ±ہر خگہ ے قرپنی ساپھیوں کو خکم دپا کہ اس آحری حج میں سمولیdت کے لت ±ہجرت کے دسوبں سال ،رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ا پت 3 3 3 سے لوگوں کو اکیھا کربں اس حج میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے انہیں اجثماعی طور نر پھتک پھتک حج کرنے کا طریقہ سکھاپا م ے مکdہ رواپگی کے وقت سبdر ±ہزار سے زپادہ ے اپنی کثبر بعداد میں خیمع پھ ے ر ±ہثما کے سا مت ے Vہادی ا پت یہ نہل مو قع پھا جب مشلمان نہلی مریبہ ا پت u ے روز اپک لکھ مشلمان مکdہ میں داخل ھ نوے ے ذوالححdہ کے حو پھ لوگ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ±ہمراہ پھ
آیت 5:67کا نزول 18ذوالححdہ کو آحری حج (حجdیہ الوداع) کے بعد ،مکdہ سے مدیبہ رواپگی کے دوران حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اور ان کے ساپھیوں کا مجمعء کثبر ص فحہ 20
اپک عدنر حم پامی مقام (حو آج جہقہ کے قریب ھے) نر نہتجا یہ وہ مقام پھا جہاں مخ تلف علقوں کے لوگ اپک دوسرے کو الوداع کہہ کر اپنی
ے اس مقام نر درج ذپل آیت کا نزول ھوا: اپنی راہ لبت
u ے اور اگر آپ نے یہ یہ کتا تو گوپا اس اے پیغمبر! آپ اس خکم کو نہیجا د خبت ے حو آپ نر آپ کےمالک کی طرف سے پازل ±ہوا ہ ± کے پیعام کو ± ے گا۔ ۔ ۔(القرآن ۔ )5:67 (ہی) نہیں نہیجاپا اور خدا آپ کو لوگوں کے سر سے محقوظ ر کھ
پ ے ھیں حو نضدتق کرنے ھیں کہ درج پال آیت عدنر حم میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خطیہ ذ ل میں کچھ سنdی حوالہ خات دنے خا رہ ± u ے پازل ھوئی سے عین نہل سنdی حوالہ خات:
d 1۔ یفسبر الکثبر ،از فجرالرازی ،آیۃ 5:67کی یفسبر میں خلد ،12ص فجات 50-49نر ابن عتdاس ،البراء ابن العازب اور حممdد ابن علی کی شتد نر ی تان کتا گتا
2۔ اشتاب البdزول ،از الوچتدی ،ص فحہ ،50عطیdہ اور اتو سعتد خدری کی اشتاد نر ی تان کتا گتا 3۔ نزول القرآن ،از الجافظ اتوبعیم ،اتو سعتد خدری اور اتو را قع کی اشتاد نر ی تان کتا گتا 4۔ ال قضول المھمdۃ ،از ابن ضتdاغ المالکی المکdی ،ص فحہ 24
d 5۔ درالمبیور ،از الجافظ السیdوطی ،آیۃ 5:67کی یفسبر میں ی تان کتا گتا 6۔ فیح القدنر ،از السوکائی ،آیۃ 5:67کی یفسبر میں ی تان کتا گتا
7۔ فیح الب تان ،از جسن خان ،آیۃ 5:67کی یفسبر میں ی تان کتا گتا d 8۔ سیخ محی الدبن الیdواوی ،آیۃ 5:67کی یفسبر میں ی تان کتا گتا d 9۔ السبر الجل تیdہ ،از تور الدبن الجلنی ،خلد ،3ص فحہ 301 10۔ عمد القاری فی سرح خ صیح الیجاری ،از العبنی 11۔ یفسبر ال ییشاتوری ،خلد ،6ص فحہ 194
ے نہت سے دوسرے راوپان 12۔ اور ابن مردویہ وغبرہ جیس
u d ے اونر دی گنی آیت میں آحری حملہ بشاپ ±دہی کرپا ھے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اس پیعام کے نہیجانے نر لوگوں کے ردعمل سے آگاہ پھ
u ے گا ے پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو لوگوں سے محقوظ ر کھ ل تکن ال بعالی نے آپ کو بشلdی دی کہ گھبرائیں نہیں ،وہ ا پت
ص فحہ 21
خ طتہ
اس آیت کے پازل ھ نوے ھی حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اسی مقام (عدنر حم) نر رکے یہ خگہ نےخد گرم پھی پھر آپ نے آگے نڑھ
ن ے رہ خ ناے والے یمام حجdاج کے و Vہاں ہیچ خانے کا اپن طار کتا پھر آپ نے حضرت سلمان قارسی کو خکم دپا خ ناے والے یمام لوگوں کو پلواپا اور ی تچھ
u 3 کہ پیھر اور اوپیوں کے پالن مل کر مثبر ی تائیں پا کہ آپ صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اعلن قرما سکیں یہ یقری تآ دونہر کا وقت پھا اور وادی میں سدپد u 3 3 3 3 ے اس روز حضور صلdی ا ے پھ ے اور مثبر کے گرد گرم چ تاتوں نر پبیھ ے ھ نوے پھ ے قدموں اور پاپگوں کے گرد اپنی پگڑپاں ل یبت گرمی کی وجہ سے لوگ ا پت
3 3 ے پک آپ مثبر نر رھے آپ صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے یقری تآ ے اس خگہ گزارے جس میں سے ئین گھبت ل علیہ و آلہ وسلdم نے یقری تآ پاپچ گھبت
ے میں حبردار کتا پھر آپ نے اپک طوپل خطیہ دپا ذپل اپک سو آپات قرآئی کی پلوت کی اور نہبdر مریبہ لوگوں کو ان کے اعمال اور آحرت کے سلشل
میں اس خطیہ کا اپک حضdہ دپا خا ر Vہا ھے حو سنdی راوپان خدیث کی اپک نڑی بعداد نے ی تان کتا ھے پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ارساد قرماپا:
u ے (ال بعالی کی طرف) پل لتا خانے گا اور مچھ ے اس پلوے نر لبdتک کہتا ھو گا میں ت مہارے یہ وہ وقت آن نہتجا ھے جب مچھ
u ے دو گراں قدر حبزبں چھوڑے خا ر Vہا ھوں اگر مبرے بعد تم نے ان دوتوں کا دامن مصیوطی سے پھامے رکھا تو کیھی گمراہ یہ ھو لت
ع گے اور وہ ھیں :کتاب خدا اور مبری غبرت حو مبرے ا ±ہل البیت ( لبہم الشdلم) ھیں یہ دوتوں کیھی اپک دوسرے سے خدا ن u نہیں ھوں گے جنdی کہ مبرے پاس (جیdت کے) حوض نر ہیچ خائیں گے
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے مزپد ارساد قرماپا:
ے مومیوں نر ان کے یفسوں سے زپادہ حق خاصل نہیں؟ لوگوں نے ی تک زپان کہا :حی Vہاں! اے رسول خدا (نے سک کتا مچھ
ھے)پھر رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حضرت علی علیہ سلم کا Vہاپھ پلتد کتا اور قرماپا :جس کا میں مول اس کے علی ے ھیں اور ان سے دسمنی رکھ حو ان (علیہ سلم) مول۔ اے خدا! ان سے مجیdت رکھ حو ان (علی علیہ سلم) سے خمیdت ر کھت
ے ھیں سے دسمنی ر کھت سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح نرمذی ،خلد 2ص فحہ ،298خلد 5ص فحہ 63 2۔ سین ابن ماجہ ،خلد 1ص فجات 12،43 u u 3۔ حضانص ،از الیdشائی ،ص فجات 21 ،4
4۔ المستدرک ،از الحکیم ،خلد 2ص فحہ ،129خلد 3ص فجات 109۔371 ،116 ،110
5۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد 1ص فجات ،330 ،152 ،119 ،118 ،84خلد 4ص فجات ،372 ،370 ،368 ،281خلد ،5ص فجات ،347 ،35 ص فحہ 22
40( ،419 ،366 ،361 ،358سلشلہء اشتاد سے روایت کتا گتا) u 6۔ فضاپل الصجایہ ،از احمد جب تل ،خلد ،2ص فجات 572 ،563 ل u d 7۔ مجمع الزواپد ،از ا ھبیمی ،خلد ،9ص فحہ ( 103نہت سے راوپان سے ی قل کتا گتا) d 8۔ یفسبر الکثبر ،از فجرالرازی ،خلد ،12ص فجات 50-49 d d 9۔ یفسبر الدر المبیور ،از الجافظ خلل الدبن السیdوطی خلد 3ص فحہ 19 10۔ پار بخ الجلقاء ،از السیdوطی ،ص فجات 169،173
11۔ التدایہ والبdہایہ ،از ابن کثبر ،خلد 3ص فحہ ،213خلد 5ص فحہ 208 12۔ اسدالعایہ ،از ابن اپبر ،خلد 4ص فحہ 114
13۔ مشکل النر ،از ال طہاوی ،خلد 2ص فجات 307۔308 u 14۔ جبیب الستdار ،از مبر کھتڈ ،خلد ،1حضdہ سوتم ،ص فحہ 144 ل 15۔ صواعق المجرقہ ،از ابن الحجر ا ھبیمی ،ص فحہ ،ص فحہ 26
d d d 16۔ الصایہ ،از ابن الحجر العسقلئی ،خلد 2ص فحہ ،509خلد 1حضdہ اول ص فحہ 319خلد 2حضdہ اول ص فحہ ،57خلد 3حضdہ اول ص فحہ ،29خلد 4حضہ d اول ص فجات 143 ،14،16
ے 17۔ طبرائی جس نے ابن عمر ،مالک ابن الھونرث ،جیسی ابن چ تدہ ،حری ،سعد ابن ائی وقاص ،ابس ابن مالک ،ابن عتdاس ،عمdارہ اور نرپدہ جیس صجایہ سے ی قل کتا
18۔ پار بخ از الخ طیب بعدادی خلد 8ص فحہ 290
19۔ خلیۃ الولتاء از الجافظ اتو بعیم خلد 4ص فحہ ،23خلد 5ص فجات 26۔27 20۔ الشبیعاب از ابن عتد البر ،پاب ل فظ عین(علی) خلد 2ص فحہ 462 ل 21۔ کبزا لعمdال از ا میdقی الہتدی خلد 6ص فجات 154،397 22۔ المرقات خلد 5ص فحہ 568
ل d d d حب الدبن الطبری خلد 2ص فحہ 172 23۔ الرپاض التdاطرہ از ا م 24۔ ذخ uانر الع تاء از ال d حب الطبری ص فحہ 68 ق م
25۔ فتض القدنر از المتاوی خلد 6ص فحہ 217
d 26۔ ی تاپیع المؤدۃ از الق تدوزی الخیقی ص فحہ 297
u u d d ے حضdہ سوتم ملخ طہ قرمائیں اور شب تکڑوں مزپد حوالہ خات ھیں۔ مزپد پامور اور مضدقہ حوالہ خات ،راوپان ،موءرخین اور متضdربن کے لت ص فحہ 23
ی dے کے آحر میں پیش کربں گے اونر حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خطیہ کا صرف اپک حضdہ دپا گتا ھے ھم اسے قص تلی طور نر اسص ح
آیت 5:3کا نزول
u حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خطیہ کے قوری بعد قرآن پاک کی درج ذپل آیت پازل ھوئی:
u ے دبن اسلم کو بستد قرماپا آج میں نے ت مہارا دبن مکمdل کر دپا اور تم نر اپنی بغمت یمام کر دی اور ت مہارے لت (القرآن )5:3
ے کے بعد پازل ک چھ سنdی حوالہ خات حو نضدتق ک نرے ھیں کہ درج پال آیت قرآئی عدنر حم کے مقام نرحضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خ طت u ھوئی ،ذپل میں درج ھیں d d 1۔ الدر المبیور ،از الجافظ خلل الدبن السیdوطی ،خلد 3ص فحہ 19
2۔ پار بخ از خ طیب الیعدادی خلد 8ص فجات ( 596 ،290اتو ±ہرنرہ سے روایت کتا گتا) 3۔ متاقب از ابن معزلی ص فحہ 19
4۔ پار بخ دمسق ،ابن عشاکر خلد 2ص فحہ 75 5۔ الیdقان از السیdوطی خلد 1ص فحہ 13
6۔ متاقب از حوارزمی ا خلیقی ص فحہ 80
7۔ التدایہ والبdہایہ از ابن کثبر خلد ،3ص فحہ 213 d 8۔ ی تاپیع المؤدۃ از الق تدوزی ا خلیقی ص فحہ 115
9۔ نزول القرآن از الجافظ اتو بعیم (اتو سعتد خدری کی شتد نر ی قل کتا گتا اور نہت سے دوسرے
درج پال آیت واصح طور نر ی تائی ھے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے بعد ق تادت کا معاملہ خل کت ے ب غبر اسلم مکمdل نہیں پھا اور دبن کی ن u کمتل حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پایب /خلیقہ کی پامزدگی سے میعلdق پھی
عہد پیعت
ے کے بعد پیغمبر خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ±ہر اپک کو خکم دپا کہ حضرت علی علیہ سلم کی پیعت کربں اور انہیں متارکتاد دبں۔ متارکتاد خ طت
ے حضرت اتوپکر اور حضرت عمر سے یہ روایت کتا گتا ھے: ے والوں میں حضرت عمر ،حضرت اتوپکر اور حضرت عثمان پھی پھ د پت u ے مرچتا اے ابن ائی ظالب! آج آپ یمام مومئین مردوں اور عورتوں کے مول بن گت ص فحہ 24
سنdی حوالہ خات:
1۔ مستد احمد ابن جب تل خلد 4ص فحہ 281
d 2۔ یفسبر الکثبر از فجر الرازی خلد 12ص فجات 49۔50
3۔ مشکوۃ المضا پیح از الخ طیب الثdبرنزی ص فحہ 557 u 4۔ جبیب الستdار از مبر کھتڈ خلد 1حضdہ سوتم ص فحہ 144 5۔ کتاب الولیہ از ابن حرنر ال طdبری 6۔ المصتdف از ابن ائی شتیہ 7۔ المستد از اتو بعلی
8۔ خدیث الولیہ از احمد ابن غقدہ
9۔ پار بخ از خ طیب الیعدادی خلد 8ص فجات ( 596 ،290اتو ±ہرنرہ سے مروی ھے) اور نہت سے دوسرے
عدنر حم میں لوگوں کی بعداد 3 u u u ے پذربعہ کثبر راوپان زپان زد عام ھو خ ناےپا کہ امام کامل کا پھوس پیوت یہ رص ناے نروردگار پھی کہ یہ روایت آنے والے یمام زماتوں کے لت
u ے یہ پیعام نہتجائیں پاکہ سب اس خدیث کے ے پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو خکم دپا کہ وہ ن ±رہجوم مجمع کے سا مت موحود ھو ال بعالی نے ا پت ے راوی اور گواہ بن سکیں چ تکہ وہ لوگ لکھوں کی بعداد میں پھ ط زپد ابن ارقم ی تان کرنے ھیں :اتو ق تل نے کہا:
u میں نے رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سے یہ شتا اور و Vہاں یہ کوئی ابشا نہیں پھا جس نے یہ سب اپنی آنکھوں سے دنکھا
اور کاتوں سے شتا یہ ھو
سنdی حوالہ خات: u u 1۔ الخضانص از الیdشائی ص فحہ 21
2۔ الذھائی (نے کہا یہ خ صیح خدیث ھے) 3۔ پار بخ ابن کثبر خلد 5ص فحہ 208 یہ پھی ی تان کتا گتا ھے کہ:
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اپنی توری آواز سے نکارے ص فحہ 25
سنdی حوالہ:
متاقب الجوارزمی از الجوارزمی ص فحہ 94
u پ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ساپھ اصجاب میں عرب پاش تدے ،مکdہ و مدیبہ اور گردوپیش کے ر Vہابسی یقری تآ اپک لکھ یس
±ہزار لوگ سامل پھ ے اور انہوں نے یہ خطیہ شتا ے اور یہ وہ لوگ ھیں حو ححdۃ الوداع میں موحود پھ سنdی حوالہ:
متاقب از ابن حوزی
آیت 1 :70۔ 3کا نزول
u کچھ سنdی مفشdربن کہت ے ھیں کہ سورہء المعراج کی نہلی ئین آپات (1 :70۔ )3اس وقت پازل ھوئیں جب حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے
ے نر اپک ی تازعہ کھڑا ھو گتا یہ ی تان کتا گتا ھے کہ عدنر کے دن رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے لوگوں کو علی علیہ سلم کی طرف مدیبہ نہتخت پلپا اور قرماپا:
پ جس جس کا میں مول اس اس کے علی (علیہ سلم) مولیہ حبر نڑی پبزی سے یمام شہری اور دنہائی علقوں میں ھتل گن
ن ے اویٹ نر سوار ھوا اور مدیبہ ہیچ کر جب خارث ابن بعمان الفہری (پا اپک اور روایت کے م طاتق پذر ابن خارث) کو یبہ خل وہ ا پت
ے لگا :آپ نے ھمیں خکم دپا کہ نضدتق کربں کہ ال کے شتدھا رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی خدمت میں خاصر ھوا اور کہت u خ خ ھ ن م ے کا کم سوا کوئی عیود ہیں اور یہ کہ آپ ال کے رسول ھیں ھم نے آپ کا کم ماپا آپ نے میں دن میں پاپچ مریبہ یماز نڑ ھت
ے میں روزے ر کھت دپا اور ھم نے ماپا آپ نے ھمیں رمضان کے مہبت ے کا خکم دپا ھم نے لبdتک کہا آپ نے مکdہ میں حج ک نرے u u ش ے ے حجا زاد کو پامزد کرکے یہ کہت کا خکم دپا ھم نے سر ب لیم حم کتا لتکن آپ اس سب نر پھی م طمین نہیں ھونے اور اب ا پت u ھونے انہیں ھم نر سردار مقرdر کر دپا کہ جس جس کا میں مول اس اس کے علی مولکتا یہ خکم ال کی طرف سے ھے پا آپ کی u طرف سے؟پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حواب دپا :ال کی قسم جس کے سوا کوئی معیود نہیں! یہ ال کی طرف سے ھے حو سب سے زپادہ قدرت و اجب تار اور سان وال ھے
3 u ے ھ نوے اپنی اوپبنی کی خایب نڑھا: یہ سن کر خارث وابس مڑا اور یہ کہت
اے ال! حممdد (صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ) نے حو کہا اگر خ صیح ھے تو ھم نر آسمان سے پیھر گرا اور ھم نر سدپد نکلیف اور اذیdت پازل کر دے
3 ن ی ی پ ہ پ اپھی وہ ت مشکل اپنی او بنی پک یچ پاپا ھا کہ ال بعالی (حو پاک ھے ھر قص سے) نے اس نر اپک پ ھر گراپا حو اس کے سر نر آ لگا ،اس کے ص فحہ 26
جسم کو حبرپا ھوا خارج ھو گتا اور اسے مار ڈال اسی مو قع نر ال بعالی نے درج ذپل آیت کا نزول کتا: u ن ے؛ یہ پلتدتوں ہ ں ہی وال ے ر ن ک ع دق ی ے والے نے وا قع ±ہونے والے عذاب کا سوال کتا؛ جس کو کاقروں سے کوئ اپک ما نگت ± ے(القرآن ۔ )70:1،3 والے خدا کی طرف سے ہ ±
سنdی حوالہ خات:
1۔ یفسبر الیعلنی از اسجاق الیعلنی ،آیت 30 -1 :70کی یفسبر کے بحت (دو سلشلہء اشتاد سے) شت 2۔ تورا لنضار از لیحی ص فحہ 4
3۔ ال قضول المھمdۃ از ابن ضتdاغ المالکی ال dمکی ص فحہ 25 d 4۔ السبرۃ الجل تیdہ از تورالدبن الجلنی خلد 2ص فحہ 214 5۔ ار حح الم طالب
6۔ نزھۃ المجالس القرطنی
u جن موا قع نر امام علی علیہ سلم نے یہ خدیث پاد دلئی
امام علی علیہ سلم ذائی طور نر پھی ان لوگوں کو پاد د Vہائی کروانے رھے حو مقام عدنر نر رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی اس خدیث کے جسم ے خا رھے ھیں: ے موا قع درج کت ے نہاں چ تد ا بس دپد گواہ پھ
٭ سوری کے دن (اپیجاب عثمان کے دن) ٭ عثمان کے دور حکمرائی میں
راہیہ کے دن ( 35وبں سال) جب حوپیس صجایہ نے کھڑے ±ہو کر خلفیہ طور نر ± گواہی دی کہ انہوں نے حود حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ٭ ± ے سے یہ خدیث سنی ان میں سے پارہ اصجاب چ تگ پدر کے مج ±اہد پھ
٭ حمل کے دن (چ تگ حمل 36وبں سال)جب انہوں نے ظلحہ کو پاد دلپا
٭ گھڑ سواروں کے دن جب تو ± گواہوں نے نضدتق کی
چ تگ حمل کے پارے میں الحکیم ،ابن جب تل اور دوسروں نے یہ روایت ی تان کی ھے:
ے) پات جیت ے جہاں علی (علیہ سلم) نے ظلحہ کو (چ تگ سے نہل ے میں پھ چ تگ حمل کے دن ھم علی علیہ سلم کے جیم
ے پلواپا ظلحہ آگے نڑھا اور علی (علیہ سلم) نے قرماپا :میں ت مہیں خدا کی قسم دے کر توچھتا ھوں کتا تم نے پیغمبر کرنے کے لت u ے ھ نوے نہیں شتا پھا :جس جس کا میں مول اس اس کے علی (علیہ سلم) مول۔ اے خدا! ان سے مجیdت رکھ (ص) کو یہ کہت ص فحہ 27
ے ھبن طلحہ نے حواب دپا :حی Vہاں ے ھیں اور ان سے دسمنی رکھ حو ان سے دسمنی ر کھت حو ان (علی علیہ سلم) سے خمیdت ر کھت
علی (علیہ سلم) نے توچھا :پھر تم مچھ سے چ تگ کیوں کرنے ھو؟ سنdی حوالہ خات:
1۔ المستدرک از ال حکیم خلد 3ص فجات 371 ،169 2۔ مستد احمد ابن جب تل ،التاس الذھنی کی شتد نر
3۔ مروج الذھب از المشعودی خلد 4ص فحہ 321 uل 4۔ مجمع الزواپد از ا ھبیمی خلد 9ص فحہ 107
احمد ابن جب تل نے اپنی مستد میں روایت ی تان کی ھے:
3 ط راہیہ کے متدان ( 35ھجری میں) میں لوگوں کو اکیھا کتا اور و Vہاں موحود اتو ق تل نے ی تان کتا کہ انہوں (علی علیہ سلم) نے ±
±ہر مشلمان سے ال کی قسم دے کر توچھا کہ جس جس نے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کا اعلن عدنر شتا ±ہو وہ کھڑا ھو اور اس u u خدیث کی نضدتق کرے حو حضور (ص) نے عدنر کے مقام نر ارساد قرمائی اس نر پیس لوگ کھڑے ھونے اور ± گواہی دی کہ حضور (ص) نے حضرت علی علیہ سلم کا Vہاپھ پھاما اور سامعین سے ارساد قرماپا :جس نے مچھ ے یفس نر حود سے زپادہ حقدار ے ا پت
سمچھا اس نر علی (علیہ سلم) (پھی) حود اس سے زپادہ حقدار ھیں اے ال اس سے خمیdت کر حو ان سے خمیdت کرے اور اس
ط راہیہ کے متدان سے روایہ ھوا سے یقرت کر حو ان سے یقرت کرے اتو ق تل کہتا ھے کہ وہ نہت نے جبنی کی خالت میں ±
d کیوپکہ عام مشلماتوں نے اس خدیث کے مضدقہ ±ہ نوے نر پھروسہ نہیں کتا چ تابحہ اس نے زپد بن ارقم کو پلپا اور وہ سب کچھ u ی تان کتا حو اس نے امام علی علیہ سلم سے شتا پھا زپد نے ی تاپا کہ اسے اس خدیث یہ کوئی شیہ نہیں کیوپکہ اس نے حود رسول خدا صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو یہ ی تان کرنے ھوۓ شتا پھا
سنdی حوالہ:
مستد احمد ابن جب تل خلد 4ص فحہ 370 اور
d عتدالرحمان ابن اتو ل تلی نے کہا:
ے شتا علی (علیہ سلم) نے قرماپا :جبہوں نے میں نے ±رہیہ کے متدان میں حضرت علی (علیہ سلم) کو لوگوں سے خلف لبت u ے ھ نوے شتا ،علی (علیہ سلم) ±ہر اس سخص کے مول ھیں جس کا میں مول ھوں وہ کھڑا ھو اور عدنر کے دن رسول ال کو یہ کہت
پ پ 3 ے اپھ اس پات کی نضدتق کرے ل تکن حو اس کا جسم دپد گواہ یہ ھو وہ مت کھڑا ھواس نر پارہ اصجاب حو چ تگ پدر کے مج ±اہد ھی ھ ص فحہ 28
u کھڑے ھ نوے یہ وا قع اپھی پھی مبری پادوں میں پازہ ھے سنdی حوالہ خات:
1۔ مستد احمد ابن جب تل خلد 1ص فحہ ،119خلد 5ص فحہ 366 u u 2۔ حضانص از الیdشائی ص فجات 21،103۔۔۔۔۔۔۔۔امیdہ ،ابن سعد ،زپد ابن پبیغ اور سعتد ابن ±وہب کی اشتاد نر پھی نہی ی تان کتا گتا یہ پھی روایت ملنی ھے:
جب علی (علیہ سلم) نے ابس سے کہا :تم کھڑے ھو کر اس خدیث کی نضدتق کیوں نہیں کرنے حو تم نے عدنر کے روز
ے کچھ پاد نہب تاس نر علی (علیہ سلم) رسول سے سنی پھی؟اس نے حواب دپا ،اے امبرالمومئین! میں توڑھا ھو حکا ھوں اور مچھ u u ے ھونے سجdائی کو چھتا رھے ھو تو خدا کرے کہ تم سق تد خذام (کوڑھ) کے مرض میں مب تل ھو خاؤ ے تو چھت نے حواب دپا :اگر تم خا پت
3 ےاور ابس اپنی خگہ سے اپھ پھی یہ پاپا پھا کہ اس کے جہرے نر اپک نڑا سق تد داغ ت مودار ھوا اس جس ے ت مہاری دشتار پھی یہ چھتا سک u u کے بعد ابس کہا کرپا پھا میں ال کے ن ±رہبزگار ی تدے کی لعیت کی زد میں ھوں :سب کھڑے ھونے سوانے ان ئین لوگوں u کے حو حضرت علی (علیہ سلم) کی لعیت کی زد میں آنے
سنdی حوالہ:
خلیۃالولتاء از اتو بعیم خلد 5ص فحہ 27
ی ے کی قصتل عدنر حم کے مقام نر حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خ طت
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
یمام حمد ال کے لت ے ے ھے ھم اسی سے مدد ما نگت ے ھیں اور اسی نر پھروسہ ر کھت ے ھیں ھم ا پت ے یفسوں کے سر سے اور ا پت u ے ال گ ± مراہی میں چھوڑ دے ے کوئی ھدایت نہیں جس اعمال کی پدی سے اسی کی ی تاہ کے حواشنگار ھیں نے سک اس کے لت u اور جس ے ال ھدایت دے اسے کوئی گمراہ نہیں کر سکتا
u u ے اسی مقام نر رک کر اے لوگو! خان لو کہ حبرای تل مبرے پاس ال رجیم و کرتم کی طرف سے اپک خکم لے کر پار پار آنے کہ مچھ u ے اس نکار نر لب تdک ے( ال کی طرف) پل لتا خانے گا اور مچھ تم لوگوں پک نہیجاپا ھے دنکھو! ساپد وہ وقت آن نہیجا ھے جب مچھ کہتا ھو گا
u اے لوگو! کتا تم نے ± گواہی نہیں دی کہ ال کے سوا کوئی معیود نہیں ،محمdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اس کے ی تدے اور اس
کے رسول ھیں ،جیdت اپک حقیقت ھے ،دوزخ پھی اپک حقیقت ھے ،موت اپک حقیقت ھے آحرت اپک حقیقت u 3 u ھے اور وہ وقت یقب تا نآے گا جب ال بعالی لوگوں کو قبروں سے اپھ ناے گا؟لوگوں نے حواب دپا :حی Vہاں ،ھم ان یمام پاتوں نر ص فحہ 29
ے ھیں تورا ایمان ر کھت
آپ (ص) نے پات توں خاری رکھی:
ے ھو؟انہوں نے حواب دپا :حی Vہابخضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا: اے لوگو! کتا تم مبری آواز (واصح طور نر) سن سکت
فی ے تو کیھی گمراہ یہ ھو دنکھو! میں تم لوگوں میں دو گراں نہا اور منی حبزبں چھوڑے خا ر Vہا ھوں اور اگر تم ان دوتوں سے وابسیہ رہ ±
گے عظمت کے لجاظ ان میں سے ±ہر اپک دوسری سے شتقت لے خ ناے والی ھے
اپک سخص نے توچھا :اے رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم وہ دو فیمنی حبزبں کتا ھیں؟ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حواب دپا :ان میں سے اپک ال کی کتاب اور دوسری مبری غبرت ،مبرے ا ±ہل البیت ے م طلع کتا ھے کہ یہ دوتوں ھیں مبرے بعد ان کے ساپھ ا پت ے سلوک کے پارے میں حبردار ±رہ تا کیوپکہ ال کرتم نے مچھ
(قرآن اور ا ±ہل البیت) اپک دوسرے سے خدا نہیں ھوں گے جنdی کہ دوتوں مبرے پاس جیdت میں حوض (الکونر) پک u عی ے ا ±ہل البیت ( ل ھم الشdلم) کی پادد Vہائی کرواپا ھوں ،میں ت مہیں ال کے پام نر نہتچ خائیں گے میں ت مہیں ال کے پام نر ا پت عی عی ے ا ±ہل البیت ( ل ھم ا پت ے ا ±ہل البیت ( ل ھم الشdلم) کی پادد Vہائی کرواپا ھوں اپک مریبہ پھر! میں ت مہیں ال کے پام نر ا پت
الشdلم) کی پادد Vہائی کرواپا ھوں
نہ ن ے وال ھوں اور میں ت مہارے خلف گواہ ھوں گا لہذا مبرے بعد ان دوتوں فیمنی حبزوں ے ہیخت دنکھو! میں حوض کونر نر تم سے ل
3 ے نرپاؤ کے سلشل ے میں مختاط ±رہ تا ان دوتوں سے آگے یہ نڑھتا اور یہ ±ہی ان سے دور ہ ±ب تا وریہ تم ی تاہ ھو خاؤ گے کے ساپھ ا پت
ل ے کہ میں تم نر ت مہارے یقوس سے زپادہ حق رکھتا ھوں؟لوگوں نے پآواز پلتد کہا :حی Vہاں پا رسول ا لہیھر اے لوگو! کتا تم نہں خا پت u ص دہرانے ھ نوے قرماپا :کتا میں مومئین نر ان کے یقوس سےزپادہ حق نہیں رکھتا؟لوگوں حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ± õ ل نے دوپارہ کہا :حی Vہاں! پا رسول ا لہیھر حضور نے قرماپا :اے لوگو! یقب تاال بعالی مبرا مالک ھے اور میں یمام مومئین کا مول/سردار ھوپیھر آپ نے حضرت علی علیہ سلم کا Vہاپھ پکڑا اسے پلتد کتا اور قرماپا:
u ع دہرائی) اے ال اس سے خمیdت کر حو ان سے خمیdت جس کا میں مول اس کے لی (علیہ سلم) مول (ئین مریبہ نہی پات ±
ے ان کی مدد قرما حو ان کی مدد ک نرے ھیں انہیں مجروم کر حو انہیں مجروم کرے اور اس سے دسمنی رکھ حو ان سے دسمنی ر کھ کرنے ھیں اور انہیں حق کا مجور ی تا دے
u علی (علیہ سلم) مبرے پھائی ،مبرے وضی ،مبرے خابشیں (خلیقہ) اور مبرے بعد ر ±ہثما (امام) ھوں گے ان کو مچھ سے u ±وہی بسیت ھے حو Vہارون (علیہ سلم) کو موسی (علیہ سلم) سے مگر یہ کہ مبرے بعد کوئی پنی نہیں ال اور اس کے رسول ص فحہ 30
کے بعد یہ آپ کے مول/سردار ھیں
اے لوگو! نے سک ال نے انہیں ت مہارے امام اور حکمران کے طور نر مق dرر کتا ھے ان کی اظاعت یمام مہاحربن و انضار،
ے والے ،عرب اور غبرعرب ،آزاد اور علم ،حوان اور توڑھے ،نڑے اور یقوی میں ان کے پبروکار ،شہروں اور دنہاتوں میں ر ±ہت 3 چھونے اور گورے اور کالے سب نر واجب ھے
ے ان کی پات ححdت ھے اور ان کا خکم قرض ھے ±ہر اس سخص نر حو ال نر ایمان رکھتا ان کے احکامات کی پبروی ھوئی خا ±ہت
ے ھے پدبحت ھے وہ سخص حو ان کی پاقرمائی کرپا ھے اور حوش نصیب ھے وہ حو ان کی اظاعت کرپا ھے اور حو ان نر ایمان ر کھت
وال ±ہی سجdا مومن ھے ان کی ولیت (ان کے مول ھونے نر ایمان) کو ال سیجایہ و بعالی نے واجب قرار دپا ھے
اے لوگو! قرآن کا م طالعہ کرو اس کی واصح آپات نر عور کرو اور میشانہہ آپات کے م طالب حود سے قرض یہ کرو کیوپکہ ال کی قسم! u ے پلتد کر ر Vہا ھوں اس (قرآن پاک) کی ی یببہات ے سا مت سو ناے مبرے اور اس سخص (علی علیہ سلم) کے جس کا Vہاپھ میں ا پت u ح اور مق ±اہیم کی بشر بح قیقی نربن اپداز میں کوئی نہیں کر سکتا u ے مبری پات عور سے شیو اور مالک کے احکامات کی اظاعت کرو اے لوگو! میں آحری مریبہ اس مجمع سے مجاطب ھوں اس لت ش اور سرب لیم حم کر دو نےسک ال ±ہی ت مہارا مالک اور خدا ھے اس کے بعد ،ال کے خکم کے م طاتق ،اس کا پیغمبر (صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم) حو تم سے مجاطب ھے ت مہارا مول ھے اور پھر علی (علیہ سلم) ت مہارا مول اور پیسوا (امام) ھے پھر اس کے u بعد امامت کا سلشلہ مبری اولد کے کچھ مبیحب سدہ اقراد میں خاری رھے گا جنdی کہ وہ دن آ خ ناے گا جب تم ال اور اس کے رسول سے آ ملو گے
õ ے گا حبردار رھو مبرے بعد اپک ے مالک سے ملو گے اور وہ تم سے ت مہارے اعمال کے پارے میں تو چھ دنکھو! تم یقب تاا پت
u دوسرے کی گردئیں کاٹ کر کقر اجب تار یہ کرپا حو لوگ نہاں موحود ھیں ان نر لزم ھے کہ مبرا پیعام ان لوگوں پک پھی نہیجائیں حو
نہاں نہیں ھیں ساپد بعد میں م طلع ھونے والے لوگ اس پیعام کو موحودہ سامعین سے نہبر طور نر سمچھ سکیں دنکھو! کتا ابشا نہیں
کہ میں نے ال کا پیعام تم پک نہیجا دپا؟ کتا ابشا نہیں کہ میں نے ال کا پیعام تم پک نہیجا دپا؟
لوگوں نے حواب دپا :حی Vہاں! (نہیجا دپا)پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نےحواب دپا :اے خدا! گواہ ±رہ تا
سنdی حوالہ خات:
اعلم الورع ص فجات 133 –132
2۔ پذکرۃ الجواص المdۃ ،شبط ابن الجوزی ا خلیقی ص فجات 33 –28 ص فحہ 31
d السبرۃالجل تیdۃ از تورالدبن الجلنی خلد 3ص فحہ 273
پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پارہ خابشین کون ھیں؟
u uع d ے سب سے نہل آ پت ے بجزیہ کربں کہ قرآن پاک اور سنdی اخادیث آت مdہ ( لبہم الشdلم) ،نضور امامت اور دی تا اور آحرت میں اس (امامت) کے
ے ھیں کردار و ا ±ہمیdت کے پارے میں کتا کہت
u اس دن ±ہم ±ہر گروہ ابشائی کو اس کے امام (پیسوا) کے ساپھ پلئیں گے(القرآن ۔ )17:71
u ے کہ ے حو ±ہمارے امر سے (لوگوں کی) ±ہدایت کرنے ہ ±یں اس لت اور ±ہم نے ان میں سے کچھ لوگوں کو امام (پیسوا) قرار دپا ہ ±
ے(القرآن ۔ )32:24 ے پھ انہوں نے صبر کتا اور ±ہماری آپیوں نر ی قین ر کھت خانر ابن سمرۃ نے ی تان کتا:
u u میں نے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو یہ کہت ے ھونے شتا :پارہ پیسوا ھوں گےپھر انہوں نے کوئی حملہ کہا حو میں یہ سن شکا
مبرے والد نے ی تاپا کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا پھا :وہ سب قربش سے ھوں گے سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح الیجاری (اپگرنزی) خدیث 329، 9:کتاب الحکام 2۔ خ صیح الیجاری (عرئی) ،165 :4کتاب الحکام
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :دبن (اسلم) آحری دور (روز حزاوسزا) پک پافی رھے گا اور اس میں ت مہارے
ے پارہ خلقاء ھوں گے حو سب قربش سے ھوں گے لت سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح مشلم (اپگرنزی) پاب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خلد 3ص فحہ 1010خدیث 4483
2۔ خ صیح مشلم (عرئی) کتاب المارہ 1980طتاعت سعودی عرب ،خلد ،3ص فحہ 1453خدیث 10
ے ھیں؟ سنی علماء ان پارہ سرداروں کے میعلق ک تا کہت ابن العرئی
ے ھیں :اتوپکر ،عمر، ے ھیں حو ھمیںک چھ توں ملت ھم نے حضور اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے بعد پارہ امبر (پیسوا) سمار کت ص فحہ 32
عثمان ،علی ،جسن ،معاویہ ،نزپد ،معاویہ ابن نزپد ،مروان ،عتدالملک ابن مروان ،نزپد بن عتدالملک ،مروان بن محمdد بن مروان، u الصقdہ۔۔۔۔ اس کے بعد شتاپیس خلقاء پنی عتdاس سے ھیں اگر ھم ان میں سے پارہ نر عور کربں تو ھم صرف سلثمان پک ن ل ہیخیں گے اگر ھم قطی م طلب دنکھیں تو ھمیں ان میں سے صرف پا بچ ملیں گے اور پھر ان میں ھم خار خلقاء راسدبن کو سامل کربں اور عمر بن عتدالعزنز۔۔۔۔۔۔۔۔۔ میں اس خدیث کا م طلب نہیں سمچھ شکا
سنdی حوالہ:
ابن العرئی ،سرح سین نرمذی 69 - 68 :9
قاضی ع تاض خلقاء کی بعداد اس سے زپادہ ھے ان کی بعداد کو پارہ پک مجدود کرپا علط ھے پیغمبر اکرم (ص) نے یہ نہیں قرماپا کہ خلقاء u صرف پارہ ھوں گے اور مزپد کی گیجابش نہیں ھے چ تابحہ ان کا زپادہ ھوپا ممکن ھے سنdی حوالہ خات:
الیواوی ،سرح خ صیح مشلم 201 :12۔ 202؛ ابن حجر العسقلئی ،فیح التاری16:339 ،
d خلل الدبن السیdوطی ے ھیں کہ پارہ میں سے خار خلقاء راسدبن روز ق تامت پک خلقاء صرف پارہ ھوں گے اور وہ حق نر پایت قدم رہ ±یں گے ±ہم دنکھت u 3 ھیں پھر جسن (علیہ سلم) ،معاویہ ،ابن زپبر اور پھر عمر بن عتدالعزنز یہ کل آپھ ھونے اپھی خار پافی ھیں ساپد مہدی۔۔۔۔۔۔
عتdاشیوں کو پھی سامل کتا خا سکتا ھے کیوپکہ وہ (المہدی)اپک عتdاسی ±ہوں گے جس طرح عمر بن عتدالعزنز اپک اموی پھا اور
ظاہر عتdاسی پھی سامل ھو گا کیوپکہ وہ اپک متصف حکمران پھا اس طرح مزپد دو کی آمد اپھی پافی ھے ان میں سے اپک مہدی ± ھیں کیوپکہ وہ ا ±ہل البیت (علیہ سلم) میں سے ھیں
سنdی حوالہ خات: ل السیdوطی ،پار بخ الجلقاء ص فحہ 12؛ ابن حجر ا ھبیمی ،الضواعق المجرقہ ص فحہ 19
ص فحہ 33
ابن الجوزی پنی امیdہ کا نہل خلیقہ نزپد ابن معاویہ اور آحری مروان الحمار پھا ان کی کل بعداد پبرہ ھے عثمان ،معاویہ اور ابن زپبر سامل نہیں ھیں u کیوپکہ وہ اصجاب رسول ھیں اگر ھم مروان بن الجکم کو سمار یہ کربں کیوپکہ نہاں اچ تلف ر ناے پاپا خاپا ھے کہ وہ اپک صجائی پھا پا
ن ے اجب تارات رکھتا پھا اگرجہ عتدال ابن زپبر کو پھی لوگوں کی حمایت خاصل پھی اس طرح ھم پارہ کی بعداد پک ہیچ سکت
ے اس طرح ھیں۔۔۔۔۔۔۔جب خلقت پیوامیdہ کے Vہاپھ سے نکلی تو نہت اپیشار پھتل جنdی کہ پنی عتdاس نے قدم حما لت
خالت کی توعیdت مکمdل طور نر پدل خکی پھی سنdی حوالہ خات:
ل ابن الجوزی ،کسف ا مشکل ،جیشا کہ فیح التاری از ابن حجر العسقلئی ( )16:340میں شبط ابن الجوزی سے ی قل کتا گتا
الیووی
u اس کا یہ م طلب پھی ھو سکتا ھے کہ اسلم کے دور عروج میں پارہ امام ھوں گے جب اسلم اپک عالب دبن بن خانے گا تو ے دور میں اس دبن کی خدمت کربں گے یہ خلقاء ا پت ے ا پت
سنdی حوالہ خات:
الیdووی ،سرح خ صیح مشلم 202 :12 ،۔ 203
ب ال ہیقی
u پ یہ بعداد (پارہ) ولتد ابن عتدالملک کے دور پک پبنی ھے اس کے بعد اپیشار اور نے جبنی ھتل گنی پھر عتdاشیوں کا دور
u خکومت آپا اور اس روایت کے نآے پک آت مdہ کی بعداد نڑھ خکی پھی اگر ھم اس اپیشار کے بعد ی تدا ھونے والی ان کی کچھ u حضوضتات کو ن ظر اپداز کر دبں تو ان کی بعداد نہت زپا دہ ھو خانے گی سنdی حوالہ خات:
ابن کثبر ،پار بخ 6:249؛ السیdوطی پار بخ الجلقاء ص فحہ 11
ص فحہ 34
ابن حجر العسقلئی
u u صیح بجاری کی اس خدیث کے پارے میں کوئی پھی زپادہ علم نہیں رکھتا یہ کہتا پھی خ خ صیح نہیں کہ یہ آت مdہ اپک ±ہی وقت میں موحود ھوں گے
سنdی حوالہ خات:
ابن حجر العسقلئی ،فیح التاری 338 : 16۔ 341
ابن کثبر
u u حو کوئی نہی ± ے عاصب کے ہ ضر ہ ی ات پ اس ے سے ی ے کہ حماعت سے مراد وہ خلقاء ہ ±یں حو ولتد ابن نزپد ابن عتدالملک جیس و ن ہ ے ر ن ک اق dق ق ای م ± 3 u یق پ ے اور اگر ±ہم ے حو ±ہم نے ا بس ے لوگوں نر پیق تد اور مذمdت کے طور نر ل کی ہ ± دور پک عدم توانر سے آنے ،اسی روایت کا مضداق ھرپا ہ ± u u ش ے ے ابن زپبر کی خلقت کو ب لیم کر لیں تو کل بعداد سولہ ±ہو خانے گی چ تکہ عمر بن عتدالعزنز سے نہل عتدالملک سے نہل ے ان کی بعداد پارہ ±ہوئی خا ±ہبت u u ح پ م ے کہ علماء کی اکبریdت عمربن عتدالعزنز کو اس طریقہ سے عمر بن عتدالعزنز کی بجانے نزپد ابن معاویہ سا ل ±ہو خانے گا پ ±اہم یہ ھی اپک قی ققت ہ ± بش ے اپک سجdا اور متصف خلیقہ لیم کرئی ہ ± سنdی حوالہ:
پار بخ ابن کثبر 6:249،250
u ے؟ ک تا آپ ذ ±ہنی طور نر نربشان تو نہیں ±ہو گت مبرے بعد پارہ خابشیں (تم نر حکمران) ھوں گے حو سب پنی Vہاسم سے ھوں گے
d سنdی حوالہ :ی تاپیع المؤدۃ خلد 3ص فحہ 104
ے الشعنی نے مشروق سے روایت ی تان کی ھے کہ اس نے کہا :جب ھم ابن مشعود کے گھر میں ا پت ے مضاحف پیش کر رہ ± u ے ھ نوے ت مہیں م طلع نہیں کتا پھا کہ ے لگا :کتا ت مہارے پیغمبر نے تم سے عہد لبت ے تو اپک لڑکا اس سے مجاطب ھوا اور کہت پھ
ے خابشین ھوں گے؟ اس نے حواب دپا :تم اپھی کم عمر ھو اور ت مہارے علوہ کسی نے مچھ سے یہ سوال نہیں ان کے بعد کبت u توچھا۔۔۔اس کا حواب ھےV :ہاں! ھمارے پیغمبر (ص) نے ھمیں ی قین د Vہائی کروائی پھی کہ ان کے بعد پارہ خلقاء ھوں گے u بعنی عین ±وہی بعداد ھو گی حو پنی اسرای تل کے سرداروں کی پھی
d سنdی حوالہ :ی تاپیع المؤدۃ خلد 3ص فحہ 104
ص فحہ 35
u ے کچھ اور سنdی علماء کا حوالہ دبں گے ھم ان پارہ خابشین ،خلقاء ،امبر اور آت مdہ کی وصاجت ک نرے کے لت
d صدرالدبن ان ± راہیم بن حممdد ے ہ ±یں کہ مشہور سنdی عالم الذھنی ،پذکرۃ الحقdاظ خلد 4ص فحہ 298میں اور ابن حجر العسقلئی الدررالکامیۃ خلد 1ص فحہ 67میں کہت u d ے نہی الجوپنی عتدال ابن عتdاس سے روایت پیش کرنے ہ ±یں کہ حضور (ص) نے قرماپا: الجمویہ الجواپنی الشاق عی اپک ع طیم مجدث پھ
u میں پیغمبروں کا سردار ±ہوں اور علی ابن ائی ظالب (علیہ سلم) خابسبیوں/آت مdہ کے سردار ہ ±یں اور مبرے بعد مبرے خابشین ے علی ابن ائی ظالب (علیہ سلم) اور آحری المہدی (علیہ سلم) ھوں گے پارہ ھوں گے جن میں سے نہل
الجوپنی نے عتدال ابن عتdاس کے حوالے سے اپک اور روایت پیش کی ھے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
u نےسک مبرے بعد مبرے خلقاء ،مبرے وارث اور مجلوق خدا نر ال کی ححdت کی بعداد پارہ ھے ان میں سے نہل مبرا پھائی u اور آحری مبرا قرزپد ھےآپ سے توچھا گتا :پا رسول ال! آپ کا پھائی کون ھے؟آپ نے حواب دپا :علی ابن ائی ظالب (علیہ سلم)پھر توچھا گتا :اور آپ کا قرزپد کون ھے؟حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حواب دپا :المہدی ،وہ حو اس زمین نر عدل و
پ ے چ تگ کرے گا جب یہ زمین ظلم و حور سے پھر خکی ھو گی اور اس کی قسم جس نے مچھ ے بسبر و پذنر ی تا کر ھیجا کہ انضاف کے لت u اگر اس دی تاوی زپدگی کا اپک پھی دن پافی رہ خ ناے تو ال بعالی اس دن کو مبرے قرزپد مہدی کے ظہور پک طوپل کر دے گا
ے یماز ادا کربں گے اور یہ زمین اس کی یب و پھر وہ روح ال عیسی ابن مرتم (علیہ سلم) کو اپارے گا حو اس (مہدی) کے پیچھ u u پ پاب سے روسن ھو خ ناے گی اور اس کی ظاقت و اجب تارات مشرق و معرب پک ھتل خائیں گے
u الجوپنی نے یہ پھی ی تان کتا ھے کہ رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
ع d میں ،علی ،جسن ،جشین اور جشین ( لبہم الشdلم) کی آل میں سے تو مبیحب سدہ) اقراد پاک و پاکبزہ اور خ طا سے مبزہ ھیں
سنdی حوالہ خات:
uل 1۔ الجوپنی قراپذ ا سمئین
ل 2۔ مؤششات ا مجمودی ل طیع ،پبروت 1978ص فحہ 160
u ے، اسی طرح فص تل بن عتاض(صوفی طریقت میں پھی اپک یماپاں سخصیت) ،جبہوں نے نراہ راست امام جعقر صادق (ع) سے دروس لت u مصتاح الشربعۃ میں ص فحہ 35۔ 38نر ا ±ہل البیت (ع) کے معضوم آت مdہ کے پارے میں بجرنر کرنے ہ ±یں: d سلمان قارسی سے مضدقہ سلشلہء اشتاد سے یہ ی تان کتا خاپا ھے ،میں رسول ال (ص) کی خدمت میں خاصر ھوا انہوں نے پ مبری طرف دنکھا اور قرماپا :اے سلمان! ال بعالی کسی پیغمبر کو نہیں ھیخ تا جب پک اس کے ساپھ پارہ سردار یہ ھوں(سلمان نے کہا) پا رسول ال! میں یہ حقیقت دو ا ±ہل کتاب قوموں کے حوالے سے خای تا ھوں(حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے
ے ھو جبہیں ال نے مبرے بعد سردار/امام کے طور نر چ تا ھے؟ قرماپا) اے سلمان! کتا تم مبری قوم کے پارہ سرداروں کو خا پت ص فحہ 36
ے ہ ±یں (سلمان نے کہا) ال اور اس کا رسول نہبر خا پت
ے نکارا چ تابحہ میں نے ے تور کے خلوہ سے ی تدا کتا اور مچھ (حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا) اے سلمان! ال نے مچھ
اس کی اظاعت کی پھر اس نے علی (علیہ سلم) کو مبرے تور سے خلق کتا اور اسے نکارا جس نر اس (علی ) نے لبdتک کہا
پھر مبرے اور علی کے تور سے قاطمہ (ع) کو خلق کتا پھر اسے نکارا اور اس نے اظاعت کی پھر مبرے علی اور قاطمہ کے تور
ع ے پا بچ پاموں نر سے جسن اور جشین ( لبہم الشdلم) کو خلق کتا پھر اس نے انہیں نکارا اور انہوں نے لبdتک کہا ال نے ا پت u ±ہمیں پام دنے
ل ال بعالی ا مجمود (بعریف کتا گتا) ھے اور میں حممdد (قاپل بعریف) ھوں ال بعالی العلی (اعلی/پلتد) ھے اور یہ ھے علی (اعلی مرپیت) ال بعالی القاطر (عدم سے خلق ک نرے وال) ھے اور یہ قاطمہ ھے ال بعالی اجشان قرمانے وال ھے اور یہ جسن ھے
ال بعالی محسdن (حونضورت) ھے اور یہ جشین ھے اس نے جشین (علیہ سلم) کے تور سے تو امام ی تدا کت ے اور انہیں نکارا u u ے اور ے یہ یہ زمین پھتلئی پھی یہ ±ہوا ،یہ قر ست جس نر انہوں نے لبdتک کہا اور اس وقت ال بعالی نے یہ پلتد آسمان خلق کت ے پھ u ے جبہوں نے اسے شتا اور اس کی اظاعت کی ے ±ہم وہ تور پھ ے پھ یہ ابشان خلق کت ے کتا (احر) ھے حو انہیں اس طرح (سلمان نے کہا) پا رسول ال! مبرے ماں پاپ آپ نر قدا ±ہوں اس سخص کے لت
ے کا حق ھے؟ نہج ناے جس طرح انہیں نہجا پت
ے کا حق ھے (حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا) اےسلمان! حو سخص انہیں اس طرح نہج ناے جیس ے ان کے نہجا پت
ے اور ان کے دسمیوں سے پبزاری اجب تار کرے خدا کی قسم وہ ھم میں سے اور ان کے اسوہ کی پبروی کرے ان سے دوسنی ر کھ 3 3 ھے وہ ادھر ±ہی لونے گا خدھر ھم لوئیں گے اور وہ ±یں ھو گا خدھر ھم ھوں گے (سلمان نے کہا) پا رسول ال( صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم)! کتا یہ ایمان ان کے پام وبشب کو خ ناے ب غبر ±ہو گا؟
(حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا) :نہیں سلمان! (سلمان نے کہا) :میں انہیں کہاں پاؤں گا؟
ے ±ہی ھو اس کے بعد عاپدبن کا سردار علی ابن جشین (حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا) :تم الحشین (ع) کو تو خا پت 3 d 3 ے وال (التاقر) ھو گا؛ پھر جعقر ابن حممdد (ع) (زبن العاپدبن) ھو گا؛ پھر اس کا پب تا حممdد ابن علی (ع) اول و آحر کے علم کا پا پبت u ے نر ے عم و غصd (ع)،س جdا لشان ال (الضادق) ھو گا؛ پھر موسی ابن جعقر (ع) ،ال کی ذات نر پھروسہ کرنے ھ نوے ا پت
ے وال (الرصا)؛ پھر حممdد ابن خاموسی اجب تار ک نرے وال (الکاطم) ھو گا؛ پھر علی ابن موسی (ع) ،ال کے راز واسرار نر راضی ر ±ہت ص فحہ 37
علی (ع) ،ال کی مجلوقات میں سے مبیحب سدہ (المخ تار) ھو گا؛ پھر علی ابن حممdد (ع) ،خدا کی طرف ھدایت ک نرے وال
d (الھادی) ھو گا؛ پھر الحسن ابن علی (ع) ،ال کے اسرار کا خاموش قاپل اعثماد مجافظ (العشکری) ھو گا؛ پھر م۔ح۔م۔د ابن u الحسن ،ال بعالی کی ححdت کو قاتم ک نرے وال داعی ھو گا u ے سلمان نے کہا :پھر میں ر نوے لگا اور کہا :پا رسول ال! مبری زپدگی ان کے ادوار پک نڑھوا دبخبت آپ (ص) نے قرماپا :اے سلمان! اس (آیت) کی پلوت کرو
د فجاسوا خلل الد$یار و كان وعدGا فإذا جاء وعد أ ولهما بعثنا علیكم عبادGا لنا أ ولی بأس %شدی %
مفعول .ثم رددنا لكم الكرة علیهم (القرآن ۔ )17:5،6وأمددناكم بأموال %وبنی وجعلناكم أ كثر نفیGا
ے اور انہوں نے ے ان ی تدوں کو مشلdط کر دپا حو نہت سحت قسم کے جیگجو پھ ے وعدہ کا وقت آ گتا تو ±ہم نے ت مہارے اونر ا پت اس کے بعد جب نہل ت مہارے دپار میں جن جن کر ت م ہیں مارا اور یہ ±ہمارا ±ہونے وال وعدہ پھا اس کے بعد ±ہم نے ت مہیں دوپارہ ان نر علیہ دپا اور اموال و اولد سے
ت مہاری مدد کی اور ت مہیں نڑے گروہ وال ی تا دپا(القرآن ۔ )17:5،6
u ے ہ ±یں اور مبری ظلب و ح ± واہش سدپد ھو گنی میں نے کہا ،پا رسول ال! کتا یہ عہد آپ کی طرف سے میں نہت روپا سلمان کہت
ھے؟
ے میعوث کتا یہ عہد مبری ،علی (ع) ،قاطمہ (ع) ،الحسن (ع) ،الحشین (ع) اور Vہاں ،اس ذات کی قسم جس نے مچھ
u u ے والوں الحشین (ع) کی اولد سے تو آت مdہ کی طرف سے ت مہارے لت ے± ،ہماری اور ±ہم میں سے م طلوموں کی معیdت میں ر ±ہت
پ ے ایمان میں سجdا اور مجلص ھو گا تو بجدا اے سلمان! ا لیس اور اس کے یمام نر لشکروں کو آنے دو (وہ اس کا کے ساپھ ھے حو ا پت u ے) حو اس ایمان سے میجرف ±ہو گا ،وہ اپی قام ،اذیdت اور ورایت (بعنی ان کی بجانے دوسرے لوگ اس کے ک چھ نگاڑ نہیں سکت u u ھ وارث ±ہو خائیں گے) کی سزا میں د کتل دپا خ ناے گا ت مہارا خدا کسی نر ظلم نہیں کرپا اس آیت میں ±ہماری ±ہی طرف اسارہ کتا گتا ھے
u ے ان نر اجشان کربں اور انہیں لوگوں کا پیسوا ی تائیں اور زمین کا اور ±ہم یہ خا ±ہت ے ہ ±یں کہ جن لوگوں کو زمین نر کمزور ی تا دپا گتا ہ ± u u ک ھ V ن ے ہ ±یں(القرآن ۔ ر ہ ڈر ہ ی سے س ج ں ی وہ کو امان دب دار کا ن زمی ے لئ د ر ظ ہ و رعون ق اور ں ت وارث قرار دبں؛ اور اپھی کو ر نو اق م ± )5،6 :28
ے ہ ±یں ،میں نے رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سے اخازت خ ±اہی چ تکہ اپک نے ی تازی کی سی کیقیdت میں پھا سلمان کہت ے حملہ آور ±ہوئی ھے ے کرپا ھے پا موت سلمان نر کیس کہ سلمان موت کا سامتا کیس
ص فحہ 38
u اسلم کے یمام مکتیہ Vہانے قکر میں سے صرف شیعہ امامیہ ای تاء عشریہ ±ہی ان حضرات نر حضور (ص) کے پارہ خابشیں/خلقاء راسدبن کی
ے ہ ±یں اور یمام نر اسلمی بعلثمات (سربعت/شیdت/فقہ/یفسبر/خدیث) انہی سے خاصل ک نرے ہ ±یں نہی پارہ یقوس چ یبیت سے ایمان ر کھت
ح d مقدسہ درحقیقت خلقاء راسدبن اور امdت مشلمہ کے قیقی خلقاء/امامV /ہادی ہ ±یں سومیءقسمت کہ مشلماتوں کی اکبریت نے انہیں چھوڑ دپا اور
ع u ص ا بس زہراء اور امام علی ( لبہم الشdلم) کے پاکبزہ حون ---خدا بعالی ے لوگوں سے وابسیہ ±ہو گت ے حو حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ،حضرت قاطمہ ± u ے کی طرف سے مقرdر کردہ آت مdہ کے قدموں کی خاک کے نرانر پھی نہیں پھ
u ص ہ قت ش زہر دپا ،اذیdئیں نہیجائیں ،ق تد خاتوں میں ڈال یہ حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پاکبزہ ا ±ل البیت (ع) ہ ±یں جبہیں امdت م لمہ نے ل کتا± ، u u اور نڑی نے رحمی سے توہ ±ین آموز سلوک کتا ان میں سے کوئی پھی طیعی موت کا شکار نہیں ±ہوا (پلکہ سیھی ظالموں کے Vہاپھوں شہتد ±ہ نوے ) یہ پ ے جن نر (یماز میں اور اس کے علوہ پھی) درود و سلم ھیخ تا یمام مشلماتوں نر واجب ھے ل تکن انہی سب آل محمdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم پھ
ے سرداروں کے ساپھ مل کر ان پاکبزہ نربن اقراد کو ق تل کر دپا اور ان کا حق خلقت چھین لتا اور ان کے وقادار اور پبروکار ،اپنی مشلماتوں نے ا پت 3 ے ے اور کاقر ،رافضی ،شیعہء نہود جیس ے نرے القاپات پانے ہر ± خائیں ،حون ،آنرو اور خاپدان لتانے ہر ±
ے پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کا سامتا اس خالت میں کرپا خاہ ±یں گے کہ آپ ان مجرموں اور ان کے سرداروں کے کتا آپ روز ق تامت ا پت u u dہ قت ے اور ان نر صعویئیں ساپھ ±ہوں حو ا پت ے ذائی و ق تاپلی مقادات کے لت ے آپ (ص) کے مقدس ا ±ل البیت اور آل پاک کو ل کرنے رہ ±
ے پا آپ یہ بستد کربں گے کہ عور و قکر کربں اور اس حوق تاک پار بخ سے شیق خاصل کربں جس ے ی تدپلیء قکر کے حوف سے عوام کی ڈھانے رہ ± u ن ظروں سے توش تدہ رکھا گتا؟ اپیجاب آپ کو کرپا ھے! یہ خان لیں کہ کوئی صجائی پا حود سے مق dرر سدہ خار خلقاء کا ن طام آپ کی بجات کا صامن نہیں d ے کسی ن طام کا وحود یہ تو قرآن پاک میں ملتا ھے اور یہ مضدقہ اخادیث میں۔ حضور (ص) کے ا ±ہل البیت (ع) میں سے بن سکتا کیوپکہ ا بس
u پارہ آت مdہ کی پبروی ±ہی بجات کا ذربعہ ھے جن کے پارے میں قرآن پاک میں ارساد ھے: u ہ ے حو پاک و ے کہ تم سے ±ہر رجس (پاپاکی /نرائی) کو دور ر کھ ے اور اس طرح پاک و پاکبزہ ر کھ اے ا ±ل البیت! ال کا ارادہ یہ ہ ± ے(القرآن ۔ )33:33 پاکبزہ ر کھت ے کا حق ہ ±
u جب پا کبزہ نربن اقراد آپ کے درمتان موحود ہ ±یں اور قرآن پاک نضدتق کرپا ھے کہ اس کے م طالب ومعائی /بشر بح /احکام کی گہرائی اور شیdت
س ے والے نہی لوگ ہ ±یں: ے سے مچھت رسول (ص) کو نہبربن طر یق u u اسے ( قرآن پاک کے مق ±اہیم و م طالب کی گہرائی کو) پاک و پاکبزہ اقراد کے سوا کوئی چھو نہیں سکتا(القرآن ۔ )56:79
ے جن کی پار بخ حون کے پازار گرم اے ابن آدم! پھر کیوں ت مہاری اکبریت نے انہیں نرک کر دپا اور ان میجرف پاصبیوں کی پبروی ک نرے لگ u u d ک نرے ،چ تگ اور فتیہ و قشاد پھتلنے سے پھری ھوئی ھے؟ چ تابحہ کوئی حبرت کی پات نہیں اگر آج ت مہارے یمام مقدس مقامات نر اسی قسم کی 3 آمرایہ ،خانر اور پد نہذیب خکومئیں مشلdط ہ ±یں جیسی حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے قوری بعد اق تدار شبیھال پبیھیں۔ تم کب ی تدار ±ہو گے؟ تم ص فحہ 39
u ے مخبرم آمروں اور عاصیوں کی اپدھادھتد توخا ک نرے ±رہو گے؟ تم کب ذائی طور یہ بحقیق کرو گے؟ اور کب کب پک سنی شتائی پاتوں کی پب تاد نر ا پت اک u ضایب گزرے اور آج تورے عالم میں مشلماتوں کی غے یہ حقیقت پاؤ گے کہ کیس ے اپ ± حود اپنی پار بخ سے اور اپنی ±ہی کتاتوں کے م طا ل دوہ ت م
خالت اس قدر اپبر کیوں ھے؟
اے ایمان والو! تم کقdار اور متاف قین کی ± راہوں نر کیوں خل دنے چ تکہ ال نے حضرت حممdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے گھر ناے میں ±وہی
خاک یdت اور نرنری رکھ دی حو ان ± ے ئین خلقاء کو بعد از رسول نرنر پایت ک نرے میں مشعول راہیم اور ان کی ذریdت میں رکھی اے لوگو! حو ±ہر وقت نہل م
ع ے کی زحمت کی کہ احر رسالت (حضور کی رسالت کا احر) حود سے مقرdر سدہ خلقاء کی ظمئیں نڑھانے میں ھو ،کتا تم نے قرآن پاک میں کیھی نڑ ھت نہیں پلکہ حضرت حممdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے قرایت داروں /آل کی خمیdت میں ھے نہی حضور (ص) کے گھر ناے کے پاکبزہ نربن،
اعلی نربن اور معضوم عن الخ طا اقراد ہ ±یں جن کے پارے میں قرآن پاک ارساد قرماپا ھے: u u u یت ے کہ میں تم سے اس لیغ رسالت کا کوئی احر نہیں خ ±اہ تا سوانے اس کے کہ مبرے اقرپاء سے خمیdت کرو اور حو آپ کہہ دبخبت u ے وال اور قدردان سخص پھی کوئی ی تکی خاصل کرے گا ±ہم اس کی ی تکی میں اصاقہ کر دبں گے نے سک ال نہت زپادہ بحست ے(القرآن ۔ )42:23 ہ ±
حممdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ت مہیں کامل نربن دبن اور ال کی آحری الہامی کتاب ع طا کی اور ال بعالی ت م ہیں خکم دی تا ھے کہ درج پال طریقہ
سے پیغمبر اکرم(ص) کو صلہ دو ل تکن تم نے ان کی آل کو مار ڈال ،انہیں کاقر ،ملجد شیعہ اور رافضی کہا ،ان سے خلقت وخکومت چھین کر اسے u شتاسی و ق تاپلی حرص کے آلہ کے طور نر اشیعمال کتا ،ا ±ہل السیdت کے پدکردار اموی اور عتdاسی حکمراتوں کے ق تد خاتوں میں انہیں اذیdئیں دبں، u خدا بعالی کی طرف سے ع طا کردہ ان کے حق سے انہیں مجروم کتا اور پالآحر نے رحمی کے ساپھ ق تل کر دپا اور انہیں دانرہ اسلم سے خارج قرار
ع ے بجdوں کو ان سے یقرت کی ب لیم دی دے کر ا پت
حضور (ص) اور ان کی آل سے ت مہاری خمیdت اس وقت کہاں پھی؟ اس وقت خذیہء جہاد کہاں پھا؟ تم معاویہ ،نزپدV ،ہارون رش تد ،مامون اور ان 3 کی پدبحت آل کے درپاروں میں دولت اکیھی کرنے میں مشعول پھ ے چ تکہ آل پنی صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو ق تدخاتوں میں اذیdئیں دی خا ±رہی پھیں ،خل وطن کتا خا ر Vہا پھا اور مسجدوں کے مثبروں سے ملمت کا بشایہ ی تاپا خا ر Vہا پھا اے پد نصیب! تم روز ق تامت پیغمبر اکرم(ص) کا سامتا u کیس ے کا کوئی مو قع نہیں ھو گا نے سک ے مالک کے حضور پیش ±ہو گے جب کسی کے پاس چھوٹ تو لت ے کرو گے؟ اس دن کس طرح ا پت u ت مہاری شتاہ صجایہ اور اس کا پاصنی رویdہ ت مہیں واصل جہیdم کرے گا کیوپکہ اس نے یہ تو ت م ہیں کوئی ی فع دپا اور یہ ±ہی دبن خدا کو۔ تم نے ان کی u u d م ہ ± ± ت پبروی کی جن کی حوپیوں اور علم کے پارے میں یہ قرآن پاک اور یہ مضدقہ اخادیث میں کوئی ضمایت اور یہ ہی کوئی خدیث لنی ھے چ کہ ا ل
u ے قرآن پاک کا یہ قرمان ±ہی کافی ھے: البیت رسول (ص) کے لت
u ے قرزپد ،اپنی (اے پیغمبر) علم کے آخانے کے بعد حو لوگ آپ سے کٹ حخdنی کربں ان سے کہہ دبخبت ے ا پت ے کہ آؤ ±ہم لوگ ا پت ص فحہ 40
3 u ے یفسوں کو پلئیں اور پھر خدا کی پارگاہ میں دعا کربں اور چھوتوں نر خدا کی لعیت قرار دبں(القرآن ۔ ے ا پت اپنی عورتوں اور ا پت
)3:61
سعد ابن ائی وقاص نے ی تان کتا:
u ع جب آیت 3:61پازل ±ہوئی حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی ،قاطمہ ،جسن اور جشین ( لبہم الشdلم) کو پلپا پھر آپ صلdی
ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :اے خدا! یہ مبرے ا ±ہل البیت (گھر کے اقراد) ہ ±یں سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح مشلم ،پاب اوصاف صجایہ ،حضdہ اوصاف علی (ع) ،اپڈبسن 1980طتاعت سعودی عرب ،عرئی طیع خلد 4ص فحہ 1871روایت ت مبر 32 (کا آحر)
2۔ خ صیح البdرمذی ،خلد ،5ص فحہ 654
ل ش 3۔ المستدرک از ال حکیم خلد 3ص فحہ 150جہاں یہ ب لیم کتا گتا کہ یہ روایت دوتوں سیخین الیجاری اور ا مشلم کے مق dرر کردہ معتار کے م طاتق صخیح ھے u d d حب الدبن الطبری ص فحہ 25 4۔ ذخانر العق تاء از م
ے کا ت م ہیں خکم دپا گتا پھا نہی (ا ±ہل البیت محمdد) ال کی وہ رسdی ہ ±یں جس ے پھا مت
ال کی رسdی کو مصیوطی سے پھام لو اور آبس میں یق dرقہ مت کرو(القرآن ۔ )3:103
ے؛ نزپد اور Vہارون رش تد جیسوں کے ورپاء اور اخداد کی خکومیوں کے خاشیہ نردار ل تکن تم نے ان کو مبیحب کتا حو حود ان (آل حممdد) کے پاعی ساگرد پھ u پھ ے ے وہ پد بحت حو ابشاپیdت ،ساپھی مشلماتوں اور پالخضوص آل محمdد (ص) کے خلف حراتم اور چ تگوں کی وجہ آبش جہیdم کے مسیجق پھ ال سے ڈرو اور صادفین کے ساپھ ±ہو خاؤ(القرآن ۔ )9:119
ال نے پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ا ±ہل ال یت (ع) کو پھی ضرت ان ± راہیم علیہ سلم کے گھرانے کی طرح صاجب امر ی تاپا کتا ح ب u ح ے ھو؟ تم ان ± راہیم (ع) کے قیقی وارتوں کی خلقت و امامت سے اس قدر جشد کیوں ک نرے تم کسی اور بشل میں کوئی پیغمبر ،امام پا رسول دنکھت u u u ے؟ ے) کی قوم کی طرح پاعی کیوں ھو گت ے پھ ے؟ اوران کی اظاعت ک نرے کی بجانے موسی علیہ سلم (حو سامری خادوگر کے بعاقب میں گت لگ u ے کہ ال بعالی نے قرآن پاک میں قرماپا ھے: کتا پھول گت
ے درمتان صاچتان امر کی اظاعت کرو(القرآن ۔ )4:59 اے ایمان والو! ال کی اظاعت کرو ؛رسول اور ا پت
u d ن ن ن پ م م کتا ت مہارے کسی خلیقہ پا امام کو ال بعالی پا رسول کی طرف سے کوئی امر پا اجب تار ل؟ ہیں ،بجدا ہیں! لکہ ا ہوں نے تو خدا کی طرف سے قرر کردہ u ے مالک کو کتا صاچتان امر سے انکار کتا اور مجدود پثمانے نر ذائی ر ناے اور احماع کا طریقہء اپیجاب ای تاپا۔ تم پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اور ا پت u حواب دو گے جب تم سے سوال کتا خ ناے گا ص فحہ 41
علی ابن ائی ظالب علیہ سلم کی خلقت نر عتدال ابن مشعود ی تان ک نرے ہ ±یں:
ے خل دپا جنdی کہ ±ہم مکdہ کی سب جن ،پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے مچھ ے آنے کا خکم دپا میں ان کے ی تچھ ے پیچھ ے ا پت
u u ے حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :مچھ سے وعدہ کتا گتا پھا کہ جن و ابس مچھ نر ایمان لئیں گے جہاں پلتدتوں پک نہتچ گت u ےمزپد آپ (ص) نے قرماپا ،میں پک ابشاتوں کی پات ھے وہ مچھ نر ایمان لنے جہاں پک جیوں کی پات ھے تم دپکھ خک
u محسوس کرپا ھوں کہ مبرا ابجام قریب ھےمیں نے توچھا ،پا رسول ال! کتا آپ اتوپکر کو ای تا خلیقہ نہیں ی تائیں گے؟آپ نے رخ u موڑ لتا میں نے محسوس کتا کہ آپ م dیقق نہیں ہ ±یں پھر میں نے توچھا،پا رسول ال! کتا آپ عمرکو خلیقہ نہیں ی تائیں گے؟ آپ
نے دوپارہ رخ موڑ لتا میں نے محسوس کتا کہ آپ اس نر پھی م dیقق نہیں میں نے توچھا :پا رسول ال! کتا آپ علی (ع) کو ای تا u u خلیقہ نہیں ی تائیں گے؟ آپ نے حواب دپا :اسی کو! ،اس ذات کی قسم جس کے سوا کوئی معیود نہیں اگر تم نے اسی (علی علیہ سلم) کو مبیحب کتا اور اس کی اظاعت کی تو ال بعالی تم سب کو جیdت میں داخل کرے گا
سنdی حوالہ خات:
u dل 1۔ مجمع الزواپد از ا ھبیمی خلد 8ص فحہ 314 2۔ الطبرائی نے پھی حوالہ دپا
u ے کے علوہ کوئی دوسرا حو سخص پھی ±ہدایت کے واصح ±ہو خ ناے کے بعد رسول سے اچ تلف کرے گا اور مومئین کے را ست پ ے اور عیقریب اسے جہیdم میں چھوپک دبں گے حو راشیہ اجب تار کربں گے ±ہم اسے ادھر ±ہی پھبر دبں گے خدھر وہ ھر گتا ہ ± 3 ے(القرآن ۔ )4:115 پدنربن پھکایہ ہ ±
õ u ے ±ہوں گے تو ت مہارا رب ت مہیں وہ قرپای تاں دکھانے گا حو حممdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ا ±ہل یقب تااس دن جب جہرے شتاہ اور ماتوس ھو خک 3 البیت /غبرت نے دبں اور تم اور ت مہارے چھونے ر ±ہثماؤں کو سرمتدہ کرے گا ال بعالی قرآن پاک میں قرماپا ھے: ب پ ے گا جن نر خدا نے غمئیں پازل کی ہ ±یں اپب تاء، اور حو ھی ال اور رسول کی اظاعت کرے گا وہ ان لوگوں کے ساپھ ہر ± d صدی قین ،شہداء اور صالخین۔۔۔اور نہی نہبربن رف قاء ہ ±یں(القرآن ۔ )4:69
u u ے ا ±ہل البیت (ع) کی صورت تم سے اس بغمت ع طیم کے پارے میں سوال توچھا خانے گا حو ت مہیں اس دی تا میں ت مہاری ±ہی قلح کے لت
u ی ے آپ کو جیقی ،مالکی ،جب تلی اور ساقعی میں فسیم کر لتا: میں ملی پھی ل تکن تم نے انہیں آت مdہ کی چ یبیdت سے مسبرد کر دپا اور ا پت u پھر اس دن تم سے بغمت کے پارے میں سوال کتا خ ناے گا(القرآن ۔ )4:54
پا وہ ان لوگوں سے شد ک نرے ہ ±یں جبہیں ال نے ا ت ض ے؟۔ ۔ ۔(القرآن ۔ )4:54 ے ف ل سے نہت کچھ ع طا کتا ہ ± پ ج
u ے ے آحری خطیہ میں بجات کی واخد راہ کے طور نر ی تانے پھ ال کے جبیب حممdد صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ان القاظ کو پاد کرو حو انہوں نے ا پت ص فحہ 42
ع ے) کی ظمئیں ی تان کرپا پا ان کی وجہ سے قشاد کھڑا کرپا بجات کا صامن نہیں ±ہو ے ا چھ صجایہ پا سیخین (قطع ن ظر اس کے کہ وہ کبت ے پا نرے پھ ے خکومت کے مق dرر کردہ امام کی اظاعت پاعث بجات ھے (یہ سب کے سکتا اور یہ ±ہی اتوجبیقہ ،مالک ،احمد ابن جب تل پا ادربس ساق عی جیس
± ے اور انہیں امام وقت کے طور نر پیش کتا خاپا ھے بعوذ پال!) اگر تم واقعی بجات کی را ±ہئیں پلش سب ا ±ہل البیت حممdد (ص) کے ہمعضر پھ
ے ±ہو تو آؤ ت مہاری اپنی پار بخ و خدیث کی کتاتوں سے نڑھیں: کرپا خا ±ہت
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :میں تم میں دو فیمنی اور گراں قدر حز ناے چھوڑے خا ر Vہا ±ہوں اگر تم نے ان
دوتوں کو مصیوطی سے پھامے رکھا تو مبرے بعد ±ہر گز گمراہ نہیں ±ہو گے اور یہ کتاب ال اور مبری ذریdت ،مبرے ا ±ہل البیت
ہ ±یں ال رحمن و رجیم نے مچھ ط ے کہ یہ دوتوں اپک دوسرے سے کیھی خدا نہیں ±ہوں گے جنdی کہ دوتوں مبرے ے م لع کر دپا ہ ± ن u پاس (جیdت میں) حوض کونر میں ہیچ خائیں گے
سنdی حوالہ خات:
u u 1۔ خ صیح البdرمذی ،خلد ،5ص فجات 30 ،328 –663 –662سے زاپد اصجاب کی روایت حو نہت سے سلشلہء اشتاد سے ی قل کی گنی
2۔ المستدرک از ال حکیم ،پاب فہم (اوصاف) صجایہ خلد ،3ص فجات 533 ،148 ،110 ،109جہاں اس روایت کو دو سیخین (الیجاری اور مشلم) کے معتار کی پب تاد نر مسب تد قرار دپا گتا
3۔ سین از دارمی خلد 2ص فحہ 432
4۔ مستد از احمد ابن جب تل ،خلد ،3ص فجات ، 59 ،26 ،14،17خلد 4ص فجات ،372 ،370 ،366خلد 5ص فجات 419 ،366 ،350 ،189 ،182 u 5۔ فضاپل الصجایہ از احمد ابن جب تل خلد 2ص فحہ 585روایت ت مبر 990 u u 6۔ الخضانص از الیdشائی ص فجات 21،30 ل d 7۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب 11حضdہ اول ص فحہ 230 ل 9۔ کبز العمdال از ا میdقی الہتدی پاب العتضام بختل ال خلد 1
8۔ الکثبر از الطبرائی خلد 3ص فجات 137 ،63 ،62 ص فحہ 44
10۔ یفسبر ابن کثبر (مکمdل طتاعت) خلد 4ص فحہ 113قرآن پاک کی آیۃ ت مبر 23 :42کے بحت (خار رواپات) 11۔ ال طی قات الکبری از ابن سعد خلد 2ص فحہ 194طتاعت از دار الضdدر لب تان ل u d 12۔ الجامع الصdغبر از السیdوطی ،خلد 1ص فحہ ،353مجمع الزواپد خلد ،2ا ھبیمی خلد 9ص فحہ 163 ل 13۔ ا قیح الکثبر خلد 1ص فحہ 451
14۔ اسد العایہ فی معرقت الصجایہ از ابن الپبر خلد 2ص فحہ 15۔ خامع الصول از ابن الپبر خلد 1ص فحہ 16۔ پار بخ ابن عشاکر خلد 5ص فحہ 17۔ التاج ص فحہ 43
d d الجامع للصول خلد 3ص فحہ 18۔ الدر المبیور از الجافظ السیdوطی خلد 2ص فحہ 19۔ ی تاپیع الموءدہ از الق تدوذی ا خلیقی ص فجات 20 ،38۔ عی قات التوار خلد
1ص فحہ اور دپگر نہت سے
حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے یہ پھی قرماپا:
دنکھو! مبرے ا ±ہل البیت (ع) کی متال کسنیء توح کی سی ھے حو اس میں سوار ±ہوا بجات پا گتا اور حو اس سے میہ موڑ گتا نرپاد ±ہو گتا
سنdی حوالہ خات:
1۔ المستدرک از ال حکیم خلد 2ص فحہ ،343خلد 3ص فجات 150۔ ، 151اتوذر (رض) کی روایت نر۔ الحکیم نے اس روایت کو خ صیح قراردی u 2۔ فضاپل الصجایہ از احمد ابن جب تل خلد 2ص فحہ 786 3۔ یفسبر الکثبر از فجر الdرازی ،آیۃ 42:23کی یفسبر کے عیوان سے ی تان گتا حضdہ 27ص فحہ 167 d 4۔ البزار ،ابن عتdاس اور ابن زپبر کی شتد نر نرپادکی خگہ ل فظ ڈوب گتای تان کتا گتا
ل d ش 5۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب ،11حضdہ 1ص فحہ 234آی 8:33کے عیوان سے ی تان کتا گتا حضdہ دوم ص فحہ 282۔ جہاں ب لیم کتا گتا u کہ یہ خدیث ان گیت سلشلہء اشتاد سے مبی قل کی گنی
6۔ پار بخ الجلقاء اور خامع الص غبر از السیdوطی ،الکثبر از الطبرائی خلد 3ص فجات 38 ،37الص غبر از الطبرائی خلد 2ص فحہ 22 7۔ خلیۃ الولتاء از اتو بعیم خلد 4ص فحہ 306 8۔ الکنی والسماء از الدولئی خلد ،1ص فحہ 76 d 9۔ ی تاپیع الموءدdۃ از الق تدوذی ا خلیقی ص فجات 370 ،30 d 10۔ اصعف الراعئین از الصین õ ص ص ح ± پ ی ی ± ± س ع ب ے کہ خدیث رسول لdی ا یقب تاتم غمبر اکرم لdی ا ل لیہ و آلہ و لdم کی شیdت کے پبروکار ہونے کا دعوی کرنے ہو تو یہ ق قت ذہن شین رہ ± ل علیہ و آلہ وسلdم کا ایdتاع مشلماتوں کی یمام بشلوں کے ساپھ ساپھ صجایہ اور پابعین نر پھی نکشاں طور نر واجب ھے پھر کیوں ت مہاری مخبرم
ے انہیں دھمکتاں ±ہسبیوں نے ا ±ہل البیت (ع) کو ±ہ 3تا کر اپک طرف تو حود ظاقت و اق تدار شبیھال اور دوسری طرف ان کے اپ ناے چھین لت ص فحہ 44
u ے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا پھا: دبں اور پھول گت
3 ان سے آگے مت نڑھو وریہ تم ی تاہ ±ہو خاؤ گے ان سے دور مت ±ہیو وریہ نرپاد ±ہو خاؤ گے اور انہیں سکھانے کی کوشش مت کرو ے ہ ±یں کیوپکہ وہ تم سے زپادہ خا پت
سنdی حوالہ خات:
d 1۔ الدر المبیور از السیdوطی خلد 2ص فحہ 60 2۔ الضواعق ال جرقہ از ابن جر الھبیمی پاب 11ضdہ dاول ص حہ 230الطبرائی سے حوالہ دپا گتا ضdہ دوم ص حہ 342میں پ ے ہ ود موح ھی م ح ± ف ف ح ح
d u d ل 3۔ اسد العایہ از ابن الپبر خلد 3ص فحہ 4۔ ی تاپیع الموءدdۃ از الق تدوذی ا خلیقی ص فجات 5 ،41۔ کبز العمdال از ا میdقی الہتدی خلد 1ص فحہ 6۔ مجمع الزواپد از ل ا ھبیمی خلد 9ص فحہ 7۔ عی قات التوار خلد 1ص فحہ 8۔ اعلم الوراع ص فجات 132۔ 133 d 9۔ پذکر الجواص المdۃ از شبط ابن الجوزی ا خلیقی ص فجات 10۔ السdبر الجلتیdہ از تور الدبن الجلنی خلد 3ص فحہ 273 مزپد قرماپا:
u مبرے ا ±ہل البیت (ع) پنی اسرای تل کے تویہ کے دروازے کی طرح ہ ±یں حو اس میں داخل ±ہوا معاف کر دپا گتا
سنdی حوالہ خات:
u dل 1۔ مجمع الزواپد از ا ھبیمی خلد 9ص فحہ 168 2۔ الوسط از الطبرائی روایت ت مبر 18
3۔ اربعین از ی تا Vہائی ص فحہ 216 ل d 4۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب 11حضdہ اول ص فجات 234 ،230اپک اور روایت حو نڑی خد پک اس سے مشایہ ھے الدرفنطی اور ص ے کہ حضور (ص) نے قرماپا: ابن حجر نے اپنی الضواعق المجرقہ پاب 9حضdہ 2فحہ 193میں ی تان کی ہ ±
ع ک خ ے ے اور اس سے پ ±اہر ن ل گتا وہ کاقر ہ ± لی (ع) تویہ کا دروازہ ہ ±یں حو اس میں دا ل ±ہوا وہ مومن ہ ±
درج پال روایت قرآن پاک کی آپات 2:58اور 7:161سے علdقہ ہے جہاں پنی اسرا uی ت ے حضرت موسی ہ ا گت ا کت ذکر کا دروازہ کے ہ وی ت کے ل می ± ± u u خ ے چ تکہ کسنیء توح علیہ سلم میں علیہ سلم کے وہ اصجاب حو تویہ کے دروازے میں دا ل یہ ±ہ نوے خالیس سال پک صجرا میں کھونے ہر ±
u ن ے کہ: سوار یہ ±ہ نوے والے ڈوب گت ے ابن حجر اس پبیحہ نر ہیجا ہ ±
d ے والے اور ان سے ے کہ ا ±ہل البیت (ع) سے موءدت و غق تدت ر کھت کسنیء توح(ع) کی بستیہ اس پات کی علمت ہ ± u u ر ±ہثمائی خاصل کرنے والے (مجالقیوں کی) یمام پارنکیوں سے بجات پا خائیں گے اور ان کی مجالقت ک نرے والے اجشان u u پاش تاسی کے سمتدر میں ڈوب خائیں گے اور بعاوت اور سرکسی کے صجرا میں پ 3ھتک خائیں گے ص فحہ 45
سنdی حوالہ :الضواعق المجرقہ از ابن حجر ص فحہ 91
ابن عتdاس ی تان کرنے ہ ±یں: u م قرآن پاک کی کوئی آیت ابسی نہیں جس میں مو یب تکی اص طلح میں علی (ع) سب سے پلتد نر درجہ کے خامل ،ان سب
کے سردار اور سب سے زپادہ میdقی کے معیوں میں یہ ±ہوں نے سک ال بعالی نے قرآن پاک میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ
d وسلdم کے کچھ اصجاب کی سرزبش پھی کی ھے ل تکن علی (ع) کا حوالہ ±ہمیسہ عزت و احبرام کے ساپھ دپا گتا سنdی حوالہ خات: u 1۔ فضاپل الصجایہ از احمد ابن جب تل خلد 2ص فحہ 654روایت ت مبر 1114 d d d حب الدبن الطبری خلد 3ص فحہ 229 2۔ الرپاض التdاطرہ از م d 3۔ پار بخ الجلقاء از الجافظ خلل الدبن السیdوطی ص فحہ 171
u d d حب الدبن الطبری ص فحہ 89 4۔ ذکانر العق تاء از م u ل d ے دپگر مورخ 5۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب 9حضdہ سوتم ص فحہ 196اور طبرائی اور ابن ائی خاتم جیس
u ے ±ہو! ±ہمارا مذاق کیوں اڑ ناے ±ہو جب ±ہم امام علی علیہ سلم کی مدح سرائی اس طرح کرنے ہ ±یں چ تابحہ اے لوگو حو حود کو ا ±ہل السیdت والحماعت کہت u u u م ے بجدا! امام علی علیہ سلم کی اس طرح مدح سرائی کرپا ت مہارے جس طرح آج پک کسی کی مدح نہیں کی گنی اور یہ ±ہی کوئی اس کا سیجق ہ ±
ے اسی ±ہسنی (پنی ) سے ±ہم نے امام علی علیہ سلم سے نے ی تاہ خمیdت ،ان کی حمایت ا پت ے خمیوب اور ممدوح نربن پنی(ص) کی شیdت ہ ±
ے ہ ±یں جب آپ کی اپنی کتاتوں سے حضور (ص) کی یہ اور امdت کے ±ہر قرد نر انہیں نر جیح دی تا سیکھا آپ کے جہرے مض ظرب کیوں ±ہونے لگت u ے: ہ ی خ ی ائ خدیث شتائ ± ے پھی ی تا حکا ±ہوں ل تکن پھر ی تاپا ±ہوں کہ میں تم اے لوگو! میں خلد نہاں سے رحصت ±ہونے وال ±ہوں اور اگرجہ میں ت مہیں نہل
±ہ میں دو حبزبں چھوڑے خا ر Vہا ±ہوں؛ کتاب ال اور مبرے خابشیں حو مبرے ا ±ہل البیت (ع) یبیھر آپ نے حضرت علی u (ع) کی طرف اسارہ کرنے ±ہ نوے قرماپا :دنکھو! یہ علی علیہ سلم قرآن کے ساپھ ھیں اور قرآن ان کے ساپھ ھیں وہ اپک دوسرے سے خدا نہیں ھوں گے جنdی کہ دوتوں مبرے پاس (نہشت کے) حوض نر نہتخیں گے
سنdی حوالہ:
u ل الضواعق المجرقہ از ابن حجر ا ھبیمی پاب 9حضdہ دوتم dس حضرت ام لمی ی تان کرئی ہ ±یں:
رسول ا ل صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا: ص فحہ 46
علی علیہ سلم قرآن کے ساپھ ھیں اور قرآن علی علیہ سلم کے ساپھ ھیں وہ اپک دوسرے سے خدا نہیں ھوں گے جنdی کہ دوتوں مبرے پاس (نہشت کے) حوض نر نہتخیں گے
سنdی حوالہ خات:
dس 1۔ المستدرک از ال حکیم خلد 3ص فحہ 124حضرت ام لمی کی روایت نر ی تان کتا گتا 2۔ الضواعق المجرقہ از ابن حجر پاب 9حضdہ دوم ص فجات 194 ،191 3۔ الوسط از طبرائی
d 4۔ الص غبر پار بخ ا لجلقاء از خلل ا لدبن شیdوطی ص فحہ 173
س و Vہائی /لقی /پاصنی اور اپنی ±ہی طرز کے سنdی دعوی ک نرے ہ ±یں کہ شیعہ پیغمبر اکرم (ص) کی شیdت کی پبروی نہیں ک نرے کیوپکہ یہ (شیdت) u غے ±ہی مبی قل ±ہوئی یہ پاصنی ای تا عور پھی نہیں ک نرے کہ شیعہ امام علی (ع) کا ایdتاع کرنے ہ ±یں حو حضور (ص) کے اصجاب صجایہ کے ذر ب
مست میں افضل نربن ،ان کے سردار ،ان میں عالم نربن ،ال کی مصیوط رسdی (القرآن )103 :3اور اس کی صراط قیم (القرآن )1:6ہ ±یں یہ تو u ے اور بعلdق میں کوئی ان سے شتقت لے خا شکا اور یہ ±ہی اس دبن کی اظاعت میں (القرآن 10 :56۔± )11ہم حضور (ص) کے ساپھ ر ست ا ±ہل البیت (ع) کی ±ہداپات سے وابسیہ ہ ±یں حو قرآن و خدیث کے م طاتق پاک و پاکبزہ اور معضوم ہ ±یں لہذا ±ہمیں ان صجایہ کے ایdتاع کی ±ہرگز صرورت نہیں جبہوں نے ا ±ہل البیت (ع) کی مجالقت کی اور ان سے چ تگ کی
u س غے مبی قل ±ہوئی پ ±اہم و Vہائی /پاصنی /لقی ان اس طرح شیعہ اس شیdت کی پبروی کرنے ہ ±یں حو حضور (ص) کے افضل نربن صجائی کے ذر ب u ے ،اسی کی مدح سرائی ک نرے ہ ±یں اور اسی کی شیdت کی پبروی کرنے ہ ±یں جس کا درحقیقت میں سے پد نربن کاایdتاع کرنے ہ ±یں حو معاویہ ہ ± u حضور(ص) کی شیdت سے کوئی سروکار نہیں پ ے: چ تگ اخد کے بعد حضور(ص) کا درج ذ ل ارساد الیجاری میں ی تان کتا گتا ہ ±
خ صیح الیجاری خدیث8 :۔434
u ے اور (عزوہ) اخد کے شہتدوں کی یماز چ تازہ ادا کی پھر مثبر نر بشریف غفیہ بن عامر نے ی تان کتا :حضور (ص) پ ±اہر بشریف لے گت
u ے ے حوض کونر کو دپکھ ر Vہا ±ہوں اور مچھ ے اور قرماپا :میں ت مہارا پیش رو ±ہوں اور میں تم نر گواہ ±ہوں گا خدا کی قسم! اب میں ا پت لے گت u لت جیdت کے حزاتوں کی کیخ تاں ع طا کی گنی ہ ±یں خدا کی قسم! مچھ ے کہ تم ے ا پت ے بعد ت مہارے مشرک ±ہو خ ناے کا ڈر نہیں کن ڈر ہ ± u u ے) مقاپلہ u آرای تاں سروع کر دوگے (دی تاوی آسابسوں کے لت
u u ے اپک دوسرے ے کہ حضور (ص) کے بعد ان کے کچھ صجایہ دبن کو چھوڑ کر اس عارضی دی تا کی آسابسوں کے لت یہ روایت واصح بشاپ ±دہی کرئی ہ ± u u u u u u ے ے کہ پلواربں نکل آئیں اور متدان چ تگ سج گت سے مقاپلہ نر انر آئیں گے یہ پیش گوئی توری ±ہوئی اور حقی قتآ وہ اس خد پک مقاپلہ آرائی کرنے لگ ص فحہ 47
3 u ے ے نے پاب ±ہونے لگ کچھ پامور اصجاب سوپا اور خاپدی اکیھا کرنے کے لت
d ے ہ ±یں کہ زپبر کی ملکیdت میں 50000دی تار1000 ،گھوڑے 1000 ،علم اور مشعودی ،طبری اور دوسرے ع طیم موءرخین لکھت u 3 نضرہ ،کوقہ ،مضر اور نہت سی دوسری حگہوں نر نہت سا اپایہ پھا یہ نے ی تاہ دولت اکیھی گنی چ تکہ نہت سے مشلمان قاقوں
ے ے پھ سے مر ہر ±
سنdی حوالہ: d موروج الذھب از المشعودی ،خلد ،2ص فحہ 341
u ے ے ±ہر روز 1000دی تار نآے پھ عراق کی صرف زرعی ی تداوار سے ±ہی ظلحہ کے لت
سنdی حوالہ: d مروج الذھب از المشعودی ،خلد ،2ص فحہ 341
d عتد الرحمن بن عوف کی ملکیdت میں 100گھوڑے 1000 ،اویٹ اور 10000پھبڑبں پھیں اس کے مرنے کے بعد اس کی u ی u دولت کا اپک حوپھائی حضdہ 84000دی تار اس کی پیوتوں میں فسیم کت ے ے گت
سنdی حوالہ: d مروج الذھب از المشعودی ،خلد ،2ص فحہ 341
عثمان بن غقdان نے م نرے نر زمین ،موبسی اور دنہاتوں کے اپیوہ کثبر کے علوہ 150000دی تار چھوڑے
سنdی حوالہ: d مروج الذھب از المشعودی ،خلد ،2ص فحہ 341
زپد بن پایت نے سونے و خاپدی کے وہ ڈھبر چھوڑے جبہیں ±ہیھوڑوں سے توڑپا نڑپا پھا اس کے علوہ 100000دی تار کی
مالیdت کے نرانر زرعی اپایہ اور دولت پھی سنdی حوالہ: d مروج الذھب از المشعودی ،خلد ،2ص فحہ 341
یہ تو کچھ صجایہ کی اس دی تاوی زپدگی سے وابستگی کی صرف چ تد اپک متالیں پھیں اس وقت کے عوام کی عریت سے اگر (ان کی دولت کا) 3 u ے اکیھی کی چ تکہ عام لوگ عریت و ی تگدسنی کی خالت میں موازیہ کتا خ ناے تو ابشان یہ سو جت ے کہ ان لوگوں نے اس قدر دولت کیس ے نر خمیور ±ہو خاپا ہ ± u ے کہ یہ لوگ امام علی علیہ سلم کے خلف آمادہء چ تگ کیوں ±ہ نوے اپایہ و خ uای تداد کی نے صانطگیوں میں امام پھ ے اس سے بجوئی اپدازہ ±ہوپا ہ ± 3 ے کہ جب یہ پام نہاد میdقی اصجاب دولت دی تا اکیھی ک نرے اور اپک علی (ع) ان کی راہ میں اپک نڑی رکاوٹ پھ ے اب سوال یہ ی تدا ±ہوپا ہ ± ص فحہ 48
دوسرے سے شتقت لے خ ناے میں اس قدر مضروف پھ ے ،تو ان اصجاب کا وہ یقوی اور ے پھ ے چ تکہ نہت سے مشلمان عریت سے مر ہر ± u ے حو عور کرنے ہ ±یں ے ان لوگوں کے لت خذیہء ای تار کہاں پھا حو سنdی حضرات کے یقول ان میں پدرجہء اتم پاپا خاپا پھا؟ اس میں بشائی ہ ±
حضور پاک صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
ع ے ے اور ان سے یقرت ی قاق کی علمت ہ ± لی علیہ سلم سے خمیdت ایمان کی بشائی ہ ±
سنdی حوالہ:
u ص ش ص ے یہ روایت خیح م لم میں خلد 1فحہ 61نر ی تان کی گنی ہ ±
حود ملخ طہ کربں صخیح الیجاری خلد 2ص فحہ 76اور صخیح البdرمذی خلد 5ص فحہ 300نر ی قل کتا گتا کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے علی علیہ سلم
سے قرماپا:
تم مبرا اپک حزو (حضdہ) ±ہو اور میں ت مہارا حزو ±ہوں
خ صیح البdرمذی خلد 5ص فحہ 201یہ ی قل کتا گتا کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا: میں علم کا شہر ±ہوں اور علی اس کا دروازہ ہ ±یں
ے ہ ±یں بعنی حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم (شہر علم) کے علم سے غے ±ہی داخل ±ہو سکت ے کہ آپ کسی شہر میں اس کے دروازے کے ذر ب پاد رہ ±
ع ے اشت قادہ ان کے داماد علی ابن ائی ظالب (ع) (دروازہء لم) کےذر ب غے ±ہی کتا خا سکتا ہ ±
مزپد ،مستد امام ابن جب تل خلد 5ص فحہ 25نر حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کا یہ ارساد ی قل کتا گتا: مبرے بعد علی (ع) ±ہر مومن کے مول ہ ±یں
u u م ے قاتم مقام اور معاملت کے بنظم کے طور نر ±ہمیسہ کوئی خابشیں مق dرر کرپا ±ہر سرنراہ رپاست ،حواہ آج پا عہد گزشیہ میں ،اپنی عدم موحودگی میں ا پت
ے ہ ±یں کہ خالق u ے بعد کے امور کی دپکھ پھال ے تو کتا آپ ی قین کر سکت کای تات کی طرف سے میعوث ±ہ نوے والے آحری پیغمبر (ص) نے ا پت ہ ± u u ے کوئی خابشیں مق dرر نہیں کتا ±ہو گا؟ اپک ابشا خابشیں حو ال بعالی کا خمیوب اور قاپل اعثماد ±ہو؟ کتا آپ ی قین کربں گے کہ ال اور اپن طامات کے لت پ u بعالی نے ۔۔۔۔ابشاپیdت کی طرف ھیحی گنی نہبربن قوم۔۔۔۔(القرآن )3:110 :کے معاملت کو عوام التdاس کی مرضی اور حکمرائی نر چھوڑ ے دپا نہیں ،بجدا! ال اور اس کے رسول نے اپک خابشیں مقرdر کتا اور وہ خابشیں امام علی ابن ائی ظالب (ع) پھ م ص ص ے کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا: خیح نرمذی ،خلد 2فحہ 298میں روایت لنی ہ ±
ے والوں جس جس کا میں مول اس اس کے علی مول! اے ال ،ان کے خامیوں کو اپنی حمایت میں رکھ اور ان سے ت مشdک ر کھت
سے ت مشdک رکھ
ے پیغمبر (ص) اور ان کی ے والے۔ ال بعالی اپنی رحمئیں اور نرکئیں پازل کرے ا پت یہ ہ ±یں وہ علی ،پڈر جیگجو اور قربسی سرداروں کو سکشت د پت ص فحہ 49
آل پاک (ع) نر
u u ے :چ تکہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے اس طرح سے امام علی (ع) کی مدح سرائی کی تو پھر صجایہ ،پاالخضوص معاویہ، اب حود سے توچھبت u ے حو مستد احمد ابن امام علی (ع) کو ملمت ک نرے والے کون ±ہونے ہ ±یں؟ کتا آپ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے اس قرمان کو پھول گت
جب تل میں ی تان کتا گتا:
جس نے علی (ع) نر دش تام طرازی کی ( گالی دی) اس نے مچھ نر دش تام طرازی کی ،جس نے مچھ نر دش تام طرازی کی اس نے
ے گا ال نر دش تام طرازی کی ،اور جس نے ال نر دش تام طرازی کی اسے ال بعالی دوزخ میں پھب تک
ع ص ے ے کہ لی علیہ سلم کی سان اقدس میں گستاحی کر کے صجایہ حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی سان اقدس میں گستاحی کر ہر ± اس سے واصح ہ ± u پھ ے اور ال بعالی سے پبرد آزمائی کرنے والے ے اور حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی سان میں گستاحی کر کے دراصل ال بعالی سے پبرد آزما پھ u ے ک ے وہ کیھی نہیں توڑے گا۔ ے جس جہیdم کا ای تدھن ±ہوں گے وہ ا پت ہے ±ہونے القاظ نر حواب دہ ±ہوں گے یہ عہد خدا ہ ± u u u u ے کہ بعد میں آنے والے ے پھ ے خلقاء حود سے مق dرر سدہ آمر پھ ے اور پذات حود کوئی خدائی ححdت پا پیوی دلتل نہیں ر کھت آپ کے ی ت ناے گت u ے ہ ±یں؟ اے سجdائی کے متلسی ا ±ہل ے کی حراءت کر لبت ے کو احماع پا فتضلہء حماعت کا پام د پت ے مر خل خلقاء کو مقرdر کرنے ل تکن پھر پھی آپ ا بس 3 م ثم ک ے ±ہو کر آبس ے حو اس وقت اپک چھت کے پیچ ے ا کیھ ے؟ کتا یہ صرف ان خار لوگوں یہ س ل حماعت ہ ± السیdت والحماعت! یہ یسی حماعت ہ ± u میں سازسیں کرنے میں مضروف پھ ے؟ پا کتا یہ کسی مرنے ±ہ نوے (خلیقہ) ے جب پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم مدیبہ میں نےدفن پھ u ے! آپ کی وصیdت پھی کہ اس کے بعد اسی سخص کو مقرdر کتا خ ناے جس نے اس سایقہ خلیقہ کے اق تدار میں اس کی مدد کی؟ کبت ے دکھ کی پات ہ ± u نے یمام صوابط ،جنdی کہ حمہوریdت اور اخلق تات کے پب تادی اصولوں کو پھی توڑ دپا اور اپک متاسب رانے ±دہی پا عادلیہ حق چ تاؤ کا ن طام پیش d پ ے ان یمام اوقات میں ے چ تکہ امام علی (ع) کو خدا کی طرف سے مبیحب خلیقۃ الرسول ما پت ے پھ ے سے انکار تو کر ±ہی خک ک نرے میں ھی پاکام رہ ± u ے ±ہی حود ساخیہ ن طام مشلماتوں کی اکبریdت آپ کے ان کارپاموں سے آگاہ نہیں پھی عوام التdاس کی آواز کو خکومت کا حزو ی تانے کی بجانے ا پت u ے ق تاپل ،شتاسی مقاصد ،عرور اور جیوائی صقات کو بسکین نہیجا سکیں آپ خلقت کو اپک آمرایہ وراپنی و س ±اہی ن طام میں ڈھال کر ی تاہ کر دپا پا کہ ا پت پ ے بعنی احماع نر مبنی خلقت راسدہ۔ کتا آپ نے قرآن پاک میں نہیں نڑھا نے تو حود اس ن طام کی ھی دھخ تdاں نکھبر دبں جس نر آج آپ کو فجر ہ ± d ے اور مخض ق تاس ،بستدپدگی پا چ تد صجایہ کی آراء سے اس کا فتضلہ نہیں کتا خا سکتا کہ خلقت خدا کی طرف سے مقرر کردہ ہ ± اے داؤد (ع)± ،ہم نے ت مہیں زمین نر خلیقہ (خابشین) کے طور نر مقرdر کتا۔۔۔
(القرآن )26 :38 مزپد قرماپا:
۔۔۔ہم نے ت مہیں (ان ± ± راہیم علیہ سلم کو) لوگوں کا امام (پیسوا) مقرdر کتا۔۔۔ ص فحہ 50
(القرآن )124 :2
ے القرآن [( ]2:30آدم علیہ سلم کے پارے میں) پھی جیشا کہ ±ہم دنکھت ے ہ ±یں کہ ابشاپیdت کا امام /خلیقہ ال بعالی کی طرف سے پامزد ±ہوپا ہ ±
u نک u u ے اسی حوالے سے خ صیح بجاری میں موحود درج ذپل دلحشپ خدیث یہ اپک ن ظر دوڑائیں: ے آ پت د ھت
ص ع م ے حو Vہارون علیہ سلم کو موسی علیہ رسول ال لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے لی (ع) سے قرماپا :ت ہیں مچھ سے ±وہی بسیت ہ ± u سلم سے پھی مگر یہ کہ مبرے بعد کوئی پنی نہیں
سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح الیجاری ،عرئی -اپگرنزی طیع رواپات 5۔5 ،56۔700 2۔ خ صیح مشلم ،عرئی ،خلد ،4ص فجات 1870۔71 3۔ سین ابن ماجہ ص فحہ 12
4۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد ،1ص فحہ 174 u u 5۔ الخضانص از الیdشائی ص فجات 15۔16
6۔ مشکل النر از الطھاوی ،خلد 2ص فحہ 309
ع ے سے آگاہ ±ہوں تو پھر اس معجزائی اگر آپ کی غ قلت آپ کو اپنی مہلت دے کہ آپ موسی و Vہارون ( لبہم الشdلم) کے درمتان بسیت /ر ست ے میں اسے مسبرد کر دپا ے ل تکن آپ نے حضرت علی (ع) کے سلشل ر ست ے کو صرور خائیں حو حود قرآن پاک میں ی تان کتا گتا ہ ± u نہ ح ے قیقی خلیقہ کے طور نر مسبرد کر کے آپ نے کوئی ی تا کام نہیں کتا قوم موسی (ع) نے پھی پ ±اہم حضرت علی (ع) کو مشلماتوں کے ل
ے کہ حضرت موسی (ع) نے اپنی قوم کو اخازت نہیں دی پھی کہ غبر معضوم لوگوں حضرت Vہارون (ع) کے ساپھ نہی وطبرہ اجب تار کتا پاد رہ ± u u ے سوری نرپیب دی خ ناے کے احماع کی پب تاد نر خلیقہ مقرdر ک نرے کے لت ے: قرآن پاک ±ہمیں ی تاپا ہ ±
u (موسی علیہ سلم نے کہا :اے ال!) مبرے ا ±ہل (خاپدان) میں سے مبرا وزنر قرار دے؛ Vہارون (ع) کو حو مبرا پھائی پھی
ے۔ ۔ ۔ ارساد ±ہوا ،موسی ±ہم نے ت مہیں ت مہاری مراد دی(القرآن ۔ )20:29،36 ہ ± ال بعالی نے مزپد ارساد قرماپا:
u اور ±ہم نے موسی (ع) کو کتاب ع طا کی اور ان کے پھائی Vہارون (ع) کو ان کا وزنر ی تا دپا(القرآن ۔ )25:35
u ے پھائی Vہارون (ع) سے کہا کہ تم مبری قوم میں مبری ی تایت (خلقت) کرو(القرآن ۔ ۔ ۔ ۔ اور موسی (ع) نے ا پت
)7:142
ص فحہ 51
u خلیفہ ص خ ے عور کیخبت ے اخلقب تاور کی ا ل اپک ±ہی ہ ± ے! اس آیۃ متارکہ میں ا لقبتکا ل فظ اشیعمال ±ہوا ہ ±
ے) نر خ ناے وقت حضرت چ تابحہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی مراد نہی پھی کہ جس طرح حضرت موسی علیہ سلم می قات (ال سے ملت
u ے بعد اسلم کے امور کی دپکھ پھال اور ے پھ Vہارون علیہ سلم کو اپنی قوم کی ±رہبری اور پگرائی نر مامور کر کے گت ے اسی طرح وہ (حضور) پھی ا پت
ق تادت کے لت ے یہ پاد د Vہائی پاکبزہ دل اور روسن چ تال ±ذہن کے خامل اقراد کے ے پھ ے پیچھ ے امام علی ابن ائی ظالب علیہ سلم کو ا پت ے چھوڑ ہر ±
u ے اپک قکر انگبز درپحہ کھولے گی لت
حضرت Vہارون علیہ سلم سے میعلdق درج پال قرآئی آپات ظ ±اہر کرئی ہ ±یں کہ پیغمبر حود پھی ای تا پا uیب اور خابشین مقرdر ک نرے کا اجب تار نہیں رکھتا پلکہ u ے پیغمبر موسی علیہ سلم نے ال بعالی سے دعا قرمائی اور الیجا کی کہ حضرت Vہارون (ع) کو ان کا یہ فتضلہ صرف اور صرف ال بعالی کرپا ہ ± u ے پیغمبر موسی (ع) کی اس دعا کو فیول قرماپا: خابشین ی تا دپا خ ناے اور ال بعالی نے ا پت 3 ے ،اپک چھوئی ل تکن اے مشلماتو! تم نے کتا کتا؟ تم نے امام علی (ع) اور پیت پنی صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خلف مجاذ کھڑے کت ے سے انکار کتا اور ے کی دھمکتاں دبں انہیں ان کا وراپنی حق د پت خلقت نر ان کی پیعت کے حضول کی خاطر ان کے گھر کو اقراد سمیت خل د پت
d ظلم و بشدد کی اس اپبہا نر نہیچ ے اور کس ے کہ چ تاب شتdدہ نے کب اپی قال کتا؟ کیس ے کہ خاتون جیdت کے اسقاط حمل کا پاعث پت ے کتا آپ کو حبر ہ ± u پ گ ے اے لوگو کہ ا ±ہل السیdت ±ہ نوے کا دعوی ک نرے ±ہو اور صجایہ خالت میں وہ اس دی تا سے بشریف لے کے ئیں؟ کس قدر قا ل اقسوس پات ہ ± u پ کے واقعات ی تان کرنے ±ہ نوے زپائیں نہیں ھکئیں ل تکن ا ±ہل البیت البdنی سے مکمdل نے حبر ±ہو بجدا آپ کی اکبریdت ان کے پام ،بعداد اور u قرآن و خدیث میں درج ان کے فضاپل نہیں خاپنی u u u ے! اب آپ کو درج پال سرمتاک واقعات کی خمتضر چھلک آپ کی خ آ پت ے! اب آپ کے صیح نربن خدیث و پار بخ کی کیب سے دکھائیں آ پت u u ع چ ے ہ ±یں ر ہ آ ے ھت صدت ماء کرب ی ردہ ن سے م ا ن سے آپ سے وں کے آپ و ح ں ائ ش رات اسلف کے ح ل ± ک رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
دی تا کی یمام عورتوں میں سے نہبربن جبہیں ال بعالی نے یمام عورتوں میں مبیحب کتا یہ ہ ±یں :آشیہ (ع) زوجہء قرعون ،مرتم (ع) پیت عمران ،خدبحہ (ع) پیت حوپلد ،اور قاطمہ (ع) پیت حممdد
سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح البdرمذی ،خلد ،5ص فحہ 702
بش ش ص ل ص ے 2۔ المستدرک از ا حکیم خلد 3فحہ 157جہاں لیم کتا گتا کہ یہ روایت دو سیخین (الیجاری اور م لم) کے معتار نر خیح ہ ± 3۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد 3ص فحہ 135 u 4۔ فضاپل الصجایہ از احمد ابن جب تل ،خلد 2ص فحہ 755روایت ت مبر 1325
ص فحہ 52
5۔ خلیۃ الولتاء از اتو بعیم ،خلد 2ص فحہ 344 u dل 6۔ مجمع الزواپد از ا ھبیمی ،خلد 9ص فحہ 377
7۔ الشبیعاب از ابن عتد البر ،خلد 4ص فحہ 377 8۔ الوسط از الطبرائی ،ابن چتان وغبرہ مزپد ،ابن عتdاس نے ی تان کتا:
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :خار عورئیں (زپان) عالم کی سردار ہ ±یں :مرتم (ع) ،آشیہ (ع) [زوجہء
قرعون] ،خدبحہ (ع) اور قاطمہ (ع) اور ان میں سب سے زپادہ پلتد مریبہ قاطمہ (ع) ہ ±یں سنdی حوالہ:
d ابن عشاکر ،یفسبر الدر المبیور میں ی تان کتا گتا
u زہراء ای تدائی عمر میں ±ہی مشلماتوں کے اس اکبرپdنی گروہ کے Vہاپھوں سدپد عم و آلم اور ظلم شہہ جب ±ہم نڑ ھت ے ہ ±یں کہ شتdدہء بشاء العالمین قاطمہ ± u کر جہان قائی سے کوچ کر گ ± ے جبہوں نے ہ ا ب پ کا dت ے تو آنکھیں پھر آئی ہ ±یں یہ انہیں کے مق dرر کردہ لوگ پھ ی کرپ دعوی کا ے و ن ہ روکار شی آج و ح ں ئ ± u u ے ا ±ہل السیdت والحماعت کا بعرہ پلتد کتا اور ان کے ±رہبروں کی اپک کثبر بعداد پدعیوائی اور آمریdت کے اپک دات می ن طام کی راہ ±ہموار ک نرے کے لت u d ے) نے بعد میں امام علی (ع) پا امام جسن (ع) اور امام (جس میں اول درجہ کے صجایہ ،بسمول حضرت عابسہ زوجہء رسول سامل پھ u d جشین (ع) اور ان کی پاکبزہ ذریت کے خلف مجاذ چ تگ سج ناے ،انہیں نے رحمی سے ق تل کتا ،ان کا حق خلقت چھب تا( ،اموی دور خکومت u u میں) نرسر مثبر ان کی سان اقدس میں گستاحی کی گنی اور عرب کے دارالجکومیوں کی گلیوں میں ان کے بجdوں اور حوائین سے گستاچ تاں کی گئیں u ے حو نے سک ان لوگوں کی گھڑی ±ہوئی اور بجریف سدہ شیdت پھی یہ سب ی ت ±اہی و اپیشار ±ہوپا ر Vہا چ تکہ تم ن ط ±اہر پام نہاد شیdت رسول نر عمل پبرا پھ õ u u d ل ے ر ہ اڑا مذاق کا dت شی ظ ف لوگ وہ ا ت ے اور مجل ،دولت ،سراب اور عورت کی لذتوں میں کھونے ±ہ نوے پھ حو بحت حکمرائی نر نراحمان پھ ے یقب ± d ے کہ آپ ان کا مذاق اڑ ناے ہ ±یں جبہیں آپ کے اولین کے Vہاپھوں ے پھ پھ ے اور آپ ان کی اپدھی ی قلتد کر رہ ± ے کس قدر سرمتاک پات ہ ±
d ظ ص ے آپ کے علماء آپ کو نہی نصیحت ک نرے پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خاپدان نر ±ہونے والے لم و بشدد کی پاد دلئی اور نڑپائی ہ ±
ے ے جبہیں وہ رضی ال بعالی عیہ کہت ہ ±یں کہ ان معاملت یہ عور یہ کرو کیوپکہ وہ ان لوگوں کے قاپل یقرت جہروں کو نے ی قاب ±ہونے نہیں دپکھ سکت d ہ ±یں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے وصال کے بعد ،خلیقہء اول نے ،ا ±ہل البیت (ع) ،انضار اور دوسرے صجایہ کی مجالقت کے پاوحود
ے پامور اصجاب کی کثبر بعداد نے تو حضور صلdی ا ل علیہ و عہدہء خلقت شبیھال لتا حضرت عمر ،حضرت اتوپکر ،حضرت عثمان ،معاویہ اور اتوسق تان جیس u آلہ وسلdم کی پدفین میں پھی سرکت نہیں کی حضور (ص) کی یماز چ تازہ میں سرپک ±ہونے اور آحری و پاکبزہ نربن پیغمبر سے خدائی نر ر بج و عم کا u اظہار ک نرے کی ج ناے یہ ضرات کہیں اور ضروف پھ چ ے اس ی تازعہ نر کہ اب عرب کا حکمران کون ±ہو گا! ے پھ ب ے ،ھگڑ ہر ± ح م ص فحہ 53
d u ے اور قاطمہ پیت ے± ،ہم سے الگ ±ہو گت حضرت عمر نے کہا :علی ابن ائی ظالب (ع) ،زپبر ابن عوام اور وہ حو ان کے ساپھ پھ u 3 ے ے ±ہو گت رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے گھر میں ا کھت سنdی حوالہ خات:
1۔ احمد ابن جب تل خلد 1ص فحہ 55
2۔ سبر البdیویdہ از ابن ±ہشdام ،خلد 4ص فحہ 309
3۔ پار بخ طبری (عرئی) خلد 1ص فحہ 1822
4۔ پار بخ طبری (اپگرنزی طیع) خلد 9ص فحہ 192 اور:
لت ع ے زپبر نے (ی تام سے ) پلوار نکالی اور کہا ،میں اسے وابس نہیں رکھوں گا جب انہوں نے پیعت کا م طالیہ کتا کن لی (ع) اور زپبر دور رہ ± d ن پک عہد پیعت علی (ع) کو نہیں دپا خاپاجب یہ حبر اتوپکر اور عمر پک ہیحی تو موءحdر الذکر نے کہا ،اسے پیھر مارو اور اس کی پلوار چھین لوی تان کتا گتا u ے ±ہ نوے ان لوگوں کو زنردسنی لے کے آپا کہ انہیں رصامتدی سے پا حبرآ پیعت کا ے کہ عمر (پیت قاطمہ کے دروازہ ) کی طرف پھاگا اور یہ کہت ہ ± عہد دی تا ±ہی نڑے گا سنdی حوالہ:
پار بخ طبری (اپگرنزی طیع) خلد 9ص فجات 188۔ 189
u u u u ے عور کربں علماء ا ±ہل السیdت والحماعت مضر ہ ±یں کہ حضرت اتوپکر کومسبرکہ اکبرپdنی ر ناے اورلوگوں کی آزاد عزنز نہن پھاپیو! آ پت ے کچھ دنر کے لت u u ے اور ±ہر مشلمان کے پاس پامزد اقراد مرضی کی پب تاد نر مبیحب کتا گتا یہ کس قسم کا اپیجاب پھا؟ اپیجاب میں تو رانے ±دہی کا حق اور آزادی ±ہوئی خا ±ہبت
u ہ ے ہ ±یں! کے چ تاؤ کا حق ±ہوپا خا ±ہبت ے جس میں پیغمبر اکرم (ص) کے پاکبزہ نربن ا ±ل البیت (ع) مجالقت کر رہ ± ے یہ کس قسم کا اپیجاب ہ ± u u ے سخص کو یہ خدا اور یہ اس کے ابشاتوں کے ی تانے ±ہونے اپنی ±ہی طرز کے خلیقہ کو مسبرد کرپا خدا اور اس کے رسول کی مجالقت نہیں کیوپکہ ا بس رسول نے مقرdر کتا اپیجاب پذات حودکسی مشلمان کو مخیور نہیں کرپا کہ کسی مخضوص پامزد کردہ قرد کو مبیحب کرے وریہ اپیجاب تو درحقیقت حبر ±ہو گا u 3 خ ے کہ: بعنی اپیجاب ای تا اعثماد کھو پبیھ ے گا اور اپک آمرایہ کم بن کر رہ خ ناے گا پیغمبر اکرم (ص) کا یہ ارساد مشہور ہ ± u کسی پالخبر پیعت کی کوئی ا ±ہمیdت نہیں u ے: اور یہ سارا حبر امام علی (ع) جیس ے ابشان کے خلف نرپا گتا جن کے لت ے قرآن پاک کہتا ہ ±
u ے اور اس کا رسول اور وہ صاچتان ایمان حو یماز قاتم کرنے ہ ±یں اور خالت رکوع (اے ایمان والو!) نے سک ت مہارا ولی ال ہ ± u پ ے میں زکو د پت ے ہ ±یں؛ اور حو ھی ال رسول اور صاچتان ایمان کو ای تا سرنرست ی تانے گا تو ال ±ہی کی حماعت عالب آنے والی ہ ± ص فحہ 54
(القرآن ۔ )5:55،56
u u ع ن ن ± ع س ت اچ آی ہ ی کہ ں ہی لی ت امام لی ہ لم کے پارے میں پازل ہوئی جب ا ہوں نے یماز کے دوران خالت رکوع میں اپنی اس یہ کوئی لف 3 اپگوپھی حبرات میں دے دی اور اس کی ضدتق مشلشل پارہ آ uمdہ نے پ چ ن ے ہ ±یں ر ہ ا خ ے د ن ات خ حوالہ عہ ھ ک ہاں کی۔ ھی ش ± ت ن ی dج 1۔ بجارالتوار از علمہ م لسی u d 2۔ یفسبر المبزان از علمہ طتاطتائی d d 3۔ یفسبر الکسف از علمہ محمdد حواد معتیہ d 4۔ العدنر از علمہ عتدالحشین احمد المبنی d 5۔ ای تات الھدی از علمہ حممdد ابن جسن عاملی
رخلت رسول ال کے بعد حضرت عمر ابن خ طdاب کے کارپامے
u u ے اب اپک خمتضر خانزہ لیں کہ حضرت عمر ابن خ طاب نے رخلت رسول ال کے بعد کتا وطبرہ ای تاپا آ پت
d سنdی مورخ ی تان کرنے ہ ±یں:
u ے:اگر آپ نے پ ±اہر آ کر (اتوپکر کی) پیعت کا عہد یہ دپا تو ے لگ جب عمر ،قاطمہ (ع) کے گھر کے دروازے کے پاس نآے تو کہت
بجدا میں (اس گھر کو) خل کر رکھ دوں گا سنdی حوالہ خات:
1۔ پار بخ طبری (عرئی) خلد 1ص فجات 1118 2۔ پار بخ ابن اپبر خلد 2ص فحہ 325
3۔ الشیعتاب از ابن عتد البر خلد 3ص فحہ 975 4۔ پار بخ الجلقاء از ابن قط تیہ خلد 1ص فحہ 20
5۔ المامہ والس dتاسۃ از ابن قطتیہ خلد 1ص فجات 19۔20 اور:
u u d ے عمر نے خ نلے ±ہ نوے کہا :خدا کی عمر ابن خ طاب علی (ع) کے گھر پک آنے ظلحہ زپبر اور کچھ مہاحربن پھی گھر میں موحود پھ
u u ے ±ہی وہ (کسی حبز ے پ ±اہر آئیں پا میں اس گھر کو آگ لگا دوں گازپبر اپنی پلوار نکالے پ ±اہر آپا جیس ے کے لت قسم پا تو آپ عہد پیعت د پت
3 u 3 ے اور اسے پکڑ لتا سے) پکراپا پلوار اس کے Vہاپھ سے نکل کر گر گنی چ تابحہ وہ لوگ اس نر چھبت ص فحہ 55
سنdی حوالہ:
پار بخ طبری اپگرنزی طیع خلد 9ص فجات 186۔187
پار بخ طبری کی اپگرنزی طتاعت میں اسی ص فحہ ( )187نر مبرحم نے کچھ توں لکھا:
u لت ے کہ علی (ع) اور ان کے ساپھیوں کو سقیقہ کی کاروائی عمل میں اگرجہ وقت کچھ زپادہ واصح طور نر معلوم نہیں کن ابشا لگتا ہ ± u u 3 ے ±ہ نوے علی (ع) کے دعوی ے کے بعد معلوم ±ہوئی اس مو قع نر ان کے خامی حضرت قاطمہ (ع) کے گھر میں ا کیھ آ حکت u ے اور ان کے خامیوں کی طرف سے سیگین ی تا بج سے حوقزدہ (خلقت) سے حضرت اتوپکر اور حضرت عمر مکمdل طور نر آگاہ پھ u پھ ے پلپا علی (ع) نے انکار کر دپا اور (ان کے) گھر کو ان ے چ تابحہ انہیں (علی علیہ سلم) کو مسجد میں عہد پیعت کے لت
ش حضرات (اتوپکر و عمر) ق تادت میں اپک م لdح گروہ نے گھبر لتا جبہوں نے دھمکی دی کہ اگر علی (ع) اور ان کے خامیوں نے
پ ±اہر آ کر حضرت اتوپکر کی پیعت کرنے سے انکار کتا تو اسے (گھر کو) آگ لگا دبں گے معاملہ سدپد ±ہو گتا اور قاطمہ (ع) غصب تاک
u ±ہوئیں
سنdی حوالہ خات:
1۔البشاب السراف از التلذری خلد 1ص فجات 586-582 2۔پار بخ بعقوئی خلد 2ص فحہ 116
3۔ المامۃ والس dتاسۃ از ابن قطتیہ خلد 1ص فجات 19۔ 20
d ے تو علی (ع) اور زپبر مشاورت اپک مضدقہ پب تان کی شتد نر حضرت اتوپکر نے کہا کہ حضورکی(ص) رخلت کے بعدجب لوگ اپکی پیعت کر خک u ے جب عمر کو اس حقیقت کا علم ±ہوا تو وہ قاطمہ ے قاطمہ زھراء (ع) پیت رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے گھر خاپا ک نرے پھ کے لت
u ے اور کہا: (ع) کے پاس گت
ے ان کے بعد ے آپ کے والد سے زپادہ خمیdت کسی سے نہیں اور یہ ±ہی مچھ اے پیت رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم! مچھ u u 3 ے ±ہونے تو مبری یہ ہ ز عزن ی ے ل تکن میں ال کی قسم کھا کر کہتا ±ہوں کہ اگر یہ لوگ نہاں آپ کے پاس ا کیھ آپ سے زپادہ کوئ ± خمیdت آپ کے گھر کو آگ لگانے سے ما بع نہیں ±ہو گیسنdی حوالہ خات:
1۔ پار بخ طبری 11ھجری کے واقعات میں
2۔ المامۃوالس dتاسۃ از ابن قطتیہ خلد 1کتاب کے آعاز میں اور ص فجات 19۔ 20میں d 3۔ ازالۃ الجلقۃ از ساہ ولی ال مجدث دہ±لوی خلد 2ص فحہ 362 4۔ غقد القرپد از ابن عتد ریہ الملک خلد 2پاب سقیقہ
ص فحہ 56
پ ے: یہ ھی ی تان کتا گتا ہ ±
ے پھیں) :میں خای تا ±ہوں کہ رسول ال صلdی ا ل علیہ و ے گھر کے دروازے کے پیچھ حضرت عمر نے قاطمہ (ع) سے کہا (حو ا پت u ے نر عملدرآمد سے نہیں روکے گی اگر یہ لوگ آپ ے فتضل آلہ وسلdم کو آپ سے زپادہ کوئی عزنز نہیں پھا ل تکن یہ حقیقت مچھ ے ا پت 3 پ گ ے یہ دروازہ خل دوں گا ے تو میں آپ کے سا مت کے ھر میں ھرے ہر ±
سنdی حوالہ:
کبز العمdال خلد 3ص فحہ 140
شت ح ے در قیقت لی بعمائی نےپذات حود ان القاظ میں درج پال وا قع کی نضدتق کی ہ ± عمر کے پبز اور ی تد حو مزاج سے ابشا عمل بعتد از ق تاس نہیں پھا
سنdی حوالہ:
القاروق از ش تلی بعمائی ص فحہ 44 ے کہ: ی تان کتا گتا ہ ±
ے بسبر مرگ نر) کہا :کاش میں نے چ تاب قاطمہ (ع) کے گھر کا بعاقب یہ کتا ±ہوپا اور ان کو حوقزدہ حضرت اتوپکر نے (ا پت
پ u u ے آدمی یہ ھیچ ے میں چ تگ ±ہی چھڑ ے خانے کے پبیچ کرنے کے لت ے ±ہ نوے ،حواہ ان کے گھر کو ی تاہ گاہ کے طور نر اشیعمال کت خائی
سنdی حوالہ خات:
1۔ پار بخ بعقوئی خلد 2ص فجات 115۔ 116
2۔ ابشاب السراف از التلذری خلد 1ص فجات 582۔ 586
اگر چ تاب قاطمہ (ع) یمام حوائین کی سردار ہ ±یں اور توری امdت مشلمہ میں ±وہی واخد خاتون ہ ±یں جبہیں ال بعالی نے پاکبزہ و م طہdر رکھا (جیشا کہ اونر u ص ے کہ: دی گنی بحث میں پایت ±ہو حکا) تو ان کی پارا گی حق نر ±ہی مبنی ±ہو گی نہی وجہ ہ ±
حضرت اتوپکر نے کہا:
u u ے اپنی اور قاطمہ (ع) کی پاراصگی سے بج ناے(الیجاری میں پھی نہی القاظ ی قل کت ے) پھر وہ پھوٹ پھوٹ ال بعالی مچھ ے گت u d ے جب انہوں نے (قاطمہ علیہ سلم) نے کہا ،خدا کی قسم میں ±ہر یماز میں تم نر لعیت کروں گبیھر وہ خ نلے ±ہ نوے کر ر نوے لگ u u u ے مبرے قرانض سے قارغ کر دو ے تم لوگوں کے عہد پیعت کی کوئی صرورت نہیں ،مچھ ے :مچھ ے لگ پ ±اہر نآے اور کہت
سنdی حوالہ: ص فحہ 57
پار بخ الجلقاء از ابن قط تیہ خلد 1ص فحہ 120
u u d ے ہ ±یں جبہوں نے قاطمہ (ع) کے گھر نر حملہ کتا پاکہ ان لوگوں کو م ییشر کر سکیں حو و Vہاں ی تاہ لت ے ے ±ہ نوے پھ مورخین نے درج ذپل پام ی تان کت ے: ے پھ اور حضرت علی (ع) کی پیعت کر خک
۔ عمر ابن الخ طاب ۔ خالد بن ولتد
۔ عتدالdرحمن بن عوف ۔ پایت ابن سمس
۔ زپاد ابن لب تد
۔ حممdد ابن مشلمہ
۔ سلم ابن سالم ابن وقاص
۔ سلم ابن اسلم ۔ اشتد ابن ±ہزنر
۔ زپد ابن پایت
ش ے ہ ±یں: ے میں لکھت مخبرم سنdی محقdق اتو حممdد عتدال ابن م لم ابن قطتیہ دپیوری خلقاء کی پار بخ میں حو المامۃ والس dتاسۃکے پام سے مشہور ہ ± u عمر نے لکڑی متگوائی اور گھر میں موحود اقراد سے کہا: u ے کہ اگر آپ لوگ پ ±اہر یہ آنے تو میں اس گھر کو آگ لگا میں ال کی قسم کھا کر کہتا ±ہوں جس کے فتضہءقدرت میں مبری خان ہ ± ے اس سے عرض نہیں کہ گھر میں دوں گاکسی نے عمر کو ی تاپا کہ قاطمہ (ع) پھی گھر کے اپدر موحود ہ ±یں عمر نے حواب دپا :مچھ
ے کون کون موحود ہ ± سنdی حوالہ:
المامۃ والس dتاسۃ از ابن قطتیہ خلد 1ص فجات 19 ،3۔20
d ے ہ ±یں: اپک اور سنdی موءرخ التلذری لکھت
u ع ع م ش اتوپکر نے علی علیہ سلم سے حمایت خ ±اہی ل تکن علی (ع) نے انکار کر دپا پھر عمر اپک خلنی ±ہوئی ل لے کر لی (ع) کے u ے ±ہو؟عمر نے ے دروازے نر انکا سامتا قاطمہ (ع) سے ±ہوا جبہوں نے ان سے قرماپا :کتا تم مبرے گھر کا دروازہ خلپا خا ±ہت گھر گت u حواب دپا :حی Vہاں! کیوپکہ یہ عمل اس دبن کو یقویdت دے گا حو آپ کے والد ±ہم پک لے کے آنے
ص فحہ 58
سنdی حوالہ:
البشاب السراف از التلذری خلد 1ص فجات 586 ،582 ح ±وہری نے پھی اپنی کتاب میں لکھا:
u ے پا کہ اسے اور اپنی مجالقت کرنے والے اقراد کو خل سکب تابن س ±اہیہ نے نہی حملہ گھر عمر اور چ تد مشلمان قاطمہ (ع) کے گھر گت
u ےکے اص فاے کے ساپھ بجرنر کتا اور اس کے پاش تدوں کو خلنے کے لت مزپد ی تان کتا گتا:
u 3 ے اتوپکر نے عمر سے کہا :خاؤ! اور انہیں لے کر آؤ؛ اگر وہ انکار کربں تو انہیں علی اور عتdاس قاطمہ (ع) کے گھر پبیھ ے ±ہ نوے پھ u u ے لگیں :اے ابن خ طاب! کتا ے آگ لے آپا قاطمہ(ع) دروازے کے پاس آ گئیں اور کہت ق تل کر دوعمر گھر کو آگ لگ ناے کے لت u تم مبرے اور مبرے بجdوں کی موحودگی میں مبرے گھر کو خلنے نآے ±ہو؟عمر نے حواب دپا :حی Vہاں! بجدا میں ابشا کروں گا اگر
ان لوگوں نے پ ±اہر آ کر پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خلیقہ کی پیعت یہ کی سنdی حوالہ خات:
u d 1۔ غقد القرپد از ابن عتدالرب حضdہ سوتم ص فحہ 63
2۔ العرراز ابن حزابن ،زپد ابن اسلم سے ی تان کتا گتا u u امام علی علیہ سلم کے سوا ہر کوئی پاہر آ گتا انہوں (ع ق ک ع س ے کہ میں قرآن پاک ہ ی می ا: رماپ لی ھائ سم ے ن ں ق ے ن لم) ہ لی ± ± ±
3 ے ے پک گھر سے پ ±اہر نہیں نکلوں گاعمر نے انکار کر دپا ل تکن چ تاب قاطمہ (ع) کی سرزبش سے وابس خل مکمdل طور نر اکیھا کر لبت
u پ u u ے علم فی قض کو کنی مریبہ ھیجا ل تکن ±ہر دقعہ اسے میقی ے اتوپکر کو اکشاپا اور انہوں نے ا پت ے اور معاملہ آگے نڑھ ناے کے لت گت u ے جب انہوں (قاطمہ) نے ان کی آواز سنی تو پلتد آواز سے حواب مل پالحر عمر کچھ لوگوں کے ساپھ قاطمہ (ع) کے گھر گت نکاربں:
اے والد نزرگوار! اے ال کے رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم! آپ کے بعد عمر ابن الخ طاب اور اتوپکر ابن ائی فجاقہ ±ہمارے u ے ±ہ نوے ہ ±یں ے ہ ±یں اور کیشا سلوک روا ر کھ ساپھ کس طرح پیش آ ہر ±
u سی d d حب الدبن محمdد الش ±اہیہ ا خلیقی اپنی کتاب روضۃ المتاطر فی اچ تار الواپل سنdی مح قdقین ،احمد ابن عتدالعزنز الج ±وہری اپنی کتاب ق فہمیں ،اتو ولتد م
ب d ے ہ ±یں والواحرمیں ،ابن عتدالجدپد اپنی سرح ا ل حہمیں اور دوسرے موءرخین نے اسی قسم کے واقعات قلمب تد کر خک
u ی d ے ہ ±یں: پامور سنdی موءرخ اتوالحسن ،علی ابن الحشین المشعودی اپنی کتاب ای تات الوص dبہمیں قصتل سے یہ واقعات ی تان کرنے ±ہونے لکھت u ک انہوں نے علی علیہ سلم کو گھبر لتا ،ان کے گھر کا دروازہ خل دپا اور ان کی مرضی کے خلف انہیں پ ±اہر ھبیچ لنے اور زپان ص فحہ 59
عالمین کی سردار (حضرت قاطمہ علیہ سلم) کو دتوار اور دروازہ کے درمتان اس طرح دپا دپا کہ محسن (حو چھے ماہ سے رحم مادر u ے ے) شہتد ±ہو گت میں پھ
d الدبن خلتل ا صقدی اپنی کتاب وافی الوق تdایمیں اپگرنزی حرف اےکے بحت ،ان ± راہیم ابن شتdار ابن Vہائی التضری (حو اپک اور سنdی مقکdر صلح ل ے ہ ±یں: ن طام کے پام سے مشہور ہ ±یں) کے حوالے سے لکھت
u ے) کے دن ،عمر نے قاطمہ (ع) کے سکم نر ابسی صرب لگائی کہ ان کے رحم میں بحdہ شہتد ±ہو گتا پیعت (عہد د پت
3 ے نر خمیور ±ہو خائیں؟ ظلم و حبر کے پاقاپل ی قین واقعات نے وریہ کتا صرورت پھی کہ اپک اپھارہ سالہ توحوان خاتون چھڑی کے شہارے سے خلت
حضرت قاطمہ (ع) کو یہ گریہ کرنے یہ خمیور کر دپا کہ:
3 ے ع uایب ±ہونے والے سے کہ کاش تو مبری آہ زاری و پالہ شب تا )1کہہ دے منdی کی نہوں کے پیچ ے مض uایب نڑے کہ اگر روسن دتوں نر ن نڑے تو وہ شتاہ راتوں میں پدل خانے )2مبرے اونر ا پت
ے )3میں محمdد (ص) کے سایہ میں محقوظ پھی میں کسی ظلم اور ظالم سے نہیں ڈرئی پھی وہ مبری م طیوط ڈھال پھ
ے ظالم سے ڈرئی ±ہوں اس کے ظلم کو اپنی ردا سے دقع کرنے )4اب میں ±ہر اپک ذلتل کی میdت سماجت کرئی ±ہوں اور ا پت
کی کوشش کرئی ±ہوں
ے تو میں پھی اس کے ساپھ صیح پک پالے کرئی )5بس جب رات کو قمری درجت کی ساخ نر اپدونگین ±ہو کر پالے کرئی ہ ± ±ہوں
چ ے ے وہ مبری پلوار ہ ± ے اور آنکھوں سے حو آبسوؤں کی لڑی ھڑئی ہ ± )6میں نے ت مہارے بعد عم و حزن کو ای تا موبس ی تا لتا ہ ± 3 ے کیوپکہ میں اگر اسے یہ سونگھوں تو ±ہلک خاؤں )7احمد (ص) کی قبر کی منdی سونگھتا قرض ±ہو گتا ہ ± حوالہ:
متاقب ابن شہر آسوب المجلد الولے ،ص فحہ 130۔131 u d u آپ علیہ سلم بسبر پک مجدود ±ہو گئیں جنdی کہ ان مض uایب اور سداپد کی وجہ سے شہادت آپ (ع) کا مقدر پنی جب کہ آپ (ع) کی عمر صرف 3 اپھارہ سال پھی u ان (قاطمہ علیہ سلم) کے آحری اپdام میں جب حضرت اتو پکر و عمر ،امام علی علیہ سلم کا وشتلہ ڈھوپ نڈے ±ہ نوے پثمار قاطمہ علیہ سلم کی u u ے تو جیشا کہ ابن قطتیہ نے بجرنر کتا: ے گت عتادت کے لت
چ تاب قاطمہ (ع) نے ان کے سلم کرنے نر ای تا میہ دتوار کی طرف موڑ لتا اور ان کی معافی کی درحواست کے حواب میں ص فحہ 60
u حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی یہ خدیث پاد دلئی کہ جس نے قاطمہ علیہ سلم کو پاراض کتا اس نے پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ
ے راضی نہیں کتا؛ پلکہ تم نے وسلdم کو پاراض کتا اور پالآحر قرماپا :میں ال اور اس کے قرشیوں کو گواہ ی تائی ±ہوں کہ تم نے مچھ ے پاراض کتا جب میں پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سے ملوں گی تو تم دوتوں کی شکایت کروں گی مچھ
سنdی حوالہ:
المامۃ والس dتاسۃ از ابن قطتیہ خلد 1ص فحہ 14
اسی وجہ سے ان (قاطمہ علیہ سلم) کی وصیdت پھی کہ انہیں اذیdت نہیج ناے والے ان کے چ تازہ میں سرپک یہ ±ہوں اور انہیں رات کی u u پارپکی میں دفن کتا خ ناے بجاری نے اپنی خ صیح میں نضدتق کی کہ امام علی علیہ سلم نے چ تاب قاطمہ (ع) کی وصیdت نر عمل کتا حضرت عابسہ پیت اتوپکر کی شتد نر بجاری نے ی تان کتا:
u ع ۔۔۔۔۔۔۔قاطمہ (ع) اتوپکر نر غصب تاک ±ہوئیں اور ان سے قطع ب لdقی اجب تار کی اور آحری وقت پک ان سے کلم یہ کتا حضور
ے ماہ پک زپدہ رہ ±یں جب ان کا اپی قال ±ہوا تو ان کے س ±وہر علی علیہ سلم نے اتوپکر کو اظلع (ص) کی رخلت کے بعد وہ چھ
u ے ب غبر رات کے ±ہی وقت انہیں دفن کتا اور حود ±ہی ان کی یماز چ تازہ ادا کی کت سنdی حوالہ:
خ صیح الیجاری ،پاب چ تگ خثبر ،عرئی۔ اپگرنزی خلد 5روایت ت مبر ،546ص فجات 381۔ ،383خلد 4روایت ت مبر 325میں پھی ی تان کتا گتا
ح یہ لوگ کسی یہ کسی طرح ان (قا مہ علیہ سلم) کی قبر م طہdر کو پلش ک نرے کوشش کرنے رہ ل ت ے اس کا قیقی علم امام علی علیہ ط ے کن پاکام رہ ± ±
3 ص گ ے حو کچھ صجایہ سے ان کی سلم کے ھر ناے کے چ تد اقراد کو ±ہی پھا اور آج پک پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی پبنی کی قبر گمتام ہ ± ص ے پارا گی کا اپک اور پیوت ہ ±
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے پار Vہا قرماپا:
ے پاراض کتا ے جس نے اسے پاراض کتا اس نے مچھ قاطمہ (ع) مبرا ±ہی اپک حزو (حضdہ) ہ ±
سنdی حوالہ خات:
خ صیح الیجاری ،عرئی۔اپگرنزی ،خلد 5روایت ت مبر 61اور 111۔ صخیح مشلم حضdہ اوصاف قاطمہ خلد 4ص فجات 1904۔5
الیجاری اور مشلم کے م طاتق رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے نضدتق کی کہ قاطمہ (ع) دی تا کی یمام عورتوں سے افضل ہ ±یں: خمیح الیجاری خدیث4 :۔ 819
u حضرت عابسہ پیت اتوپکر نے ی تان کتا:
ے والد نزرگوار کے بسبر مرگ نر رو ±رہی پھیں) :کتا تم اس رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قاطمہ (ع) سے کہا (حو ا پت ص فحہ 61
پات نر راضی نہیں کہ تم یمام مومتات اور جیdت کی یمام حوائین کی سردار ±ہو؟ ے: ال بعالی قرماپا ہ ± u u u ے! میں تم سے کوئی احرت نہیں ماپگتا سو ناے اس کے کہ مبرے قرایت داروں (اے پیغمبر) ان (لوگوں) سے کہہ دبخبت سے خمیdت کرو
(القرآن ۔ )42:23 مزپد ارساد قرماپا:
u ے! میں تم سے حو احرت (احر رسالت) کے طور نر ماپگتا ±ہوں ،وہ ت مہاری ±ہی نہبری کے (اے پیغمبر) (لوگوں سے) کہہ دبخبت
u ے لت ےہ ±
(القرآن ۔ )34:47
ے درج پال دو آپات قرآئی واصح طور نر بشاپ ±دہی کرئی ہ ±یں کہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے ال بعالی کے خکم سے واجب کے طور نر ،ا پت ے کہ ±ہم ان ے مزپد یہ کہ ان سے خمیdت حود ±ہمارے ±ہی مقاد میں ہ ± ے کیوپکہ سحdی خمیdت کا ی قاصا ہ ± قرای تداروں سے خمیdت کرنے کی نصیحت کی ہ ± ح پاک و پاکبزہ اھل البیت (ع) کی پبروی اور اظاعت کربں حو آبخضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی قیقی شیdت کے خامل ہ ±یں
حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی رخلت کو ت مشکل اپک ±ہفیہ پھی یہ گزرا پھا کہ مجلص صجائی ±ہ نوے کا دعوی کرنے والے اقراد نے ان کے
خاپدان نر اذیdئیں ڈھاپا سروع کر دبں کتا ال بعالی نے پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے اھل البیت (ع) سے ابسی ±ہی خمیdت کا خکم دپا پھا؟
u u u ے اھل البیت (ع) کے یمام مالی وساپل کو پھی جیم کر دپا خ صیح الیجاری میں حضرت عابسہ سے یہ ان لوگوں نے مجالقت کو کجل د پت ے کے لت م ے: روایت لنی ہ ±
پ قاطمہ پیت رسول ال (ص) نے اتوپکر کے پاس (ان کی خلقت کے دوران) کسی کو ھیجا اور رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ u u وسلdم کی چھوڑی ±ہوئی ورایت [حو ال نے مدیبہ میں انہیں فنی (ب غبر چ تگ و خدال کے خاصل ±ہونے وال مال) کے طور نر
u ے والے حمس اور قدک کا م طالیہ کتا۔۔۔۔۔ل تکن اتوپکر نے اس میں سے کچھ پھی قاطمہ ع طا کی پھی] ،خثبر کی فنی سے بخت u ع ے اپی قال پک ان سے کلم یہ کتا وہ (ع) کو د پت ے سے انکار کر دپا چ تابحہ وہ اتوپکر نر غصب تاک ±ہوئیں ،ان سے قطع ب لdقی کی اور ا پت ے ماہ پک زپدہ رہ ±یں جب ان کا اپی قال ±ہوا تو ان کے س ±وہر علی علیہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی رخلت کے بعد چھ
u ے ب غبر انہیں رات کے وقت ±ہی دق تا دپا اور یماز چ تازہ پھی حود ±ہی ادا کی سلم نے اتوپکر کو اظلع کت سنdی حوالہ خات: ص فحہ 62
خ صیح الیجاری ،پاب عزوہء خثبر ،عرئی۔ اپگرنزی ،خلد ،5روایت تمبر 546ص فجات 381۔ 383اور خلد 4روایت ت مبر 325 3 اب پا تو قاطمہ (ع) کا م طالیہ چھوپا پھا پا حضرت اتوپکر نے ان کے ساپھ پاانضافی نرئی اگر وہ (قاطمہ علیہ سلم) علط پھیں تو حضور صلdی ا ل علیہ و ے پاراض کتا یہ ے جس نے اسے پاراض کتا اس نے مچھ آلہ وسلdم کے اس قرمان کی حق دار نہیں ہ ±یں کہ قاطمہ (ع) مبرا ±ہی اپک حزو ہ ±
لت ے جیشا کہ حود خدیث پذات حود ان کی غصمت کی واصح د ل ہ ± ے قرآن پاک کی آیۃ ن طہبر (آیۃ )33:33ان کی معضومیdت کا اپک اور پیوت ہ ± u u حضرت عابسہ نضدتق کر خکی ہ ±یں ( خ ے) صیح مشلم ،طیع ،1980عرئی ،خلد 4ص فحہ ،1883روایت تمبر 61دنکھبت u u ے اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ ان (قاطمہ علیہ سلم) کے ساپھ پا انضافی ±ہوئی عمر نے پآسائی اب کسی پھی ذی سعور ابشان کے لت u 3 ے ے سے انکار کر د پت انہیں چھوپا گردان لتا اور ان کا گھر خلنے نر ی تdار ±ہو گتا اگر گھر میں موحود اقراد اتوپکر کے حق میں ر ناے د پت u ص لش نط ص ے کہ قاطمہ (ع) کے ساپھ پاانضافی ±ہوئی اور وہ اتوپکر اور عمر نر غصب تاک چ تابحہ خیح الیجاری اور خیح ا م لم کی درج پال رواپات کا م قی پبیحہ نہی ہ ± u u ±ہوئیں جس سے ال بعالی اور اس کا رسول صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم پھی ان نر غصب تاک ±ہونے جیشا کہ خ صیح الیجاری میں درج رواپات ظ ±اہر کرئی ہ ±یں
u 3 ے حو پدقماسی ،پدکرداری اور غبر اخلفی حراتم میں ے معاویہ اور اس کے ت نوے نزپد جیس ان میں سے کچھ اتو سق تان ،اس کے پبت ے متاقق پھی سامل پھ
3 u ے ان کے اور ان کے گھب تا سرنرشیوں کے کارپاموں نر ±ہزاروں ص فجات لکھ ے ہ ±یں ل تکن ±ہم اپنی اصل بحث کو سب سے شتقت لے گت ے خا سکت
u ے کی عرض سے نہاں خمتضر خانزہ نر ±ہی اکی قاء کربں گے جب نزپد اس وقت کے مشلماتوں کی اکبریdت اھل السیdت والحماعت کا خلیقہ خاری ر کھت u uچ ے اور جنdی کہ کاقر پک کہلوانے خانے ے ،نہت سحت سزائیں ھتلت ے کہ شیعہ ±ہمیسہ سے لے کر اب پک اقلیdت میں ہر ± بن گتا (پاد ہر ± ے رہ ± ے لگا: ے)تو کہت ہر ±
u u u uک ے ھتل رخاپا درحقیقت یہ تو کوئی وحی پازل ±ہوئی اور یہ ±ہی کوئی سجdا پیعام پھا Vہاسمیوں نے بحت (حکمرائی) خاصل ک نرے کے لت
سنdی حوالہ خات:
پار بخ الطبری ،عرئی ،13ص فحہ 2174
پذکرۃ الجواص ،شبط ابن الجوزی ا خلیقی ،ص فحہ 261
u سم ی ص dے پیغمبر نہیں ے کہا گتا کہ پیغمبر اکرم (ص) سچ ے کے لت ے اور یہ سعر ارادپآ یہ پانdر د پت Vہا بیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے فب تلہ کا پام ہ ± 3 پل ے کو پلکہ معاذ ال چھ نوے پھ ے Vہاپھ میں لے لبت ے حو مکdہ اور گردوتواح کے تورے علفے کے معاملت کو ا پت ے بحت (حکمرائی)اپک میح ہ ± ے نے اسلم کے پیعام اور حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو مبیحب سدہ پیغمبر ظ ±اہر کر کے تورے ے اس کا م طلب پھا کہ Vہاسمی فب تل ظ ±اہر کرئی ہ ±
ے نزپد کا ن ظریہ ال ،اسلم اور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے پارے میں۔ علفے کو ا پت ے زنر سرنرسنی کر لتا! یہ ہ ±
ے حضرت عثمان کے دور حکمرائی کی ای تداء میں جب اموتوں نے یماپاں اس کا پاپ معاویہ اور دادا اتوسق تان پھی کچھ اس سے نہبر نہیں پھ ص فحہ 63
u ے تو اتو سق تان نے کہا: عہدے شبیھال لت
ک س م م خ ے تو اس کے ساپھ اس طرح کھتلو جیس ے بچ ے میں ے ف ب تل ے ہ ±یں اور اسے ا پت dے گب تد سے ھتلت اے اولد امیdہ! اب حوپکہ یہ ل طیت ت ہیں ل کی ہ ± لت س ج ح م یق ے ے پا نہیں کن یہ ل طیت نہرصورت اک قیقت ہ ± ±ہی اپک سے دوسرے پک ب ل ک نرے ±رہو کچھ ی قین نہیں کہ جیdت اور ہیdم کا وحود ہ ±
سنdی حوالہ خات:
1۔ الشبیعاب از ابن عتد البر خلد 4ص فحہ 1679
u ص ے ہ سزا ی ے ،یہ تو کوئ ± ے :اسی کے پام سے جس کی قسم اتوسق تان کھاپا ہ ± 2۔ سرح ابن الجدپد ،خلد ،9فحہ 53جس میں آحری حملہ توں لکھا گتا ہ ± u اور یہ کوئی جشاب کتاب ،یہ پاعات یہ آگ ،یہ روز حزا و سزا یہ ق تامت! 3 u u u ے) کی قبر نر پھوکر ما نرے ±ہ نوے پھر اتوسق تان اخد کی طرف گتا اور حمزہ (حضور کے حجdا حو چ تگ اخد میں اتوسق تان سے لڑنے ±ہونے شہتد ±ہو گت ے پھ کہا:
ن اے اتوبعلی! جس سل طیت کی خاطر تم نے ±ہم سے چ تگ کی ،پالآحر ±ہم پک آ ہیحی سنdی حوالہ:
سرح ابن ائی الجدپد ،خلد ،16ص فحہ 136
ل u 3 ے ،پیسیوں مشلمان صجایہ جن میں امام جسن ا مخبنی علیہ سلم (حضور اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ آ پت ے اب دنکھیں اس کے اور خگر حوارہ ±ہ تدہ کے پبت u ے ±ہ نوے کتا کہا: وسلdم کے تواسے) پھی سامل ہ ±یں ،کے قاپل معاویہ نے خلقت شبیھا لت
u u ے کرپا ±ہوں ے چ تگ نہیں کرپا پلکہ ت مہارا ±رہبر پبت ے اور تم نر اجب تار شبیھا لت میں تم سے یماز ،روزہ اور زکو کے لت ے کے لت
u ے اس حقیقت کی معاویہ کو یہ تو اسلم کے اصولوں سے کوئی سروکار پھا اور یہ یہ (نہت سی دوسری علمیوں میں سے) اپک واصح علمت ہ ±
ے نر مبنی پھا لہذا اس میں ال بعالی کے احکامات سے؛ پلکہ اس ک چ تگ کا مجرdک شتاسی مقادات اور تورے علفے کا اجب تار اور خلقت شبیھا لت u 3 3 ے امام جسن علیہ سلم ے سخص نے پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی پبنی قاطمہ علیہ سلم کے ع طیم پبت پھی کوئی حبرت نہیں اگر معاویہ جیس زہر دلوا کر شہتد کروادپا کو ±
سنdی حوالہ خات:
1۔پذکر الجواص ،شبط ابن الجوزی ا خلیقی ،ص فجات 191۔ 194 ے ہ ±یں 2۔ ابن عتدالبر ،اپنی سبرمیں لکھت
ے راوپان نے پھی ی تان کتا 3۔ اتو بعیم ۔ الشدی اور الشعنی جیس u 3 ے نزپد نے عراق کے صجرانے کرپل میں امام الحشین علیہ سلم کو نے دردی سے شہتد کروا دپا اور خکم دپا کہ امام الحشین علیہ پھر معاویہ کے پبت u u u ص پ ی س ع ے اس کی یمابش کی خ ناے خدا بعالی غمبر اکرم لdی ا ل لیہ و آلہ و لdم سلم کا سر اقدس پبزہ نر پلتد کتا خانے اور شہروں میں لوگوں کے سا مت ص فحہ 64
کے خاپدان کا اپی قام لے! خدا بعالی پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خاپدان کا اپی قام لے! خدا بعالی پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم
کے خاپدان کا اپی قام لے!
u اور اگر تم پھبر لو گے تو وہ ت مہارے پدلے دوسری قوم لے نآے گا حو (قوم) ت مہاری طرح یہ ±ہو گی(القرآن ۔ )47:38 u خدا کی قسم! یہ مجرم اور ان کا کذب نے ی قاب ±ہو گا ،سجdائی کا دور دورہ ±ہو گا اور ان کی نے راہ روی نر تور خدا کا علیہ ±ہو گا لوگ شکایت ک نرے ہ ±یں ے وحود میں آپا اور یہ لوگ (شیعہ) کیوں ماتم کرنے ہ ±یں اور کیوں اجیجاج کرنے ہ ±یں وغبرہ وغبرہ۔۔۔انہیں ے ہ ±یں کہ شیعہ مکتیہء قکر کیس اور تو چھت
d u ے کہ شیعہ مکتیہء قکر کا وحود اور ان کی طرف سے بعاوت آپ کی پاع تایہ غبر اسلمی حکمرائی ،من گھڑت شیdت ،اور نے ی تاہ بشدد کا خان لب تا خا ±ہبت u ے ہ ±یں: ے یہ کوئی غبر ق ظری پات نہیں ±ہم قرآن پاک میں ا بس ے ظالم لوگوں اور ان کے پبروکاروں کے پارے میں یہ ی یتیہ نڑ ھت پبیحہ ہ ± u u 3 ے پبروں پلٹ ے نہت سے رسول گزر خک ے ہ ±یں کتا اگر وہ مر خائیں پا ق تل ±ہو خائیں تو تم ا لت اور حممdد (ص) تو صرف اپک رسول ہ ±یں جن سے نہل u u خاؤ گے؟ اگر کوئی ابشا کرے گا تو خدا کا کوئی ی قضان نہیں کرے گا اور خدا تو عیقریب سکر گزاروں کو ان کی حزا دے گا(القرآن ۔ )3:144 u u ال بعالی نے آپ کو پار پار حبردار کتا ل تکن پھر پھی آپ نے کوئی توجdہ یہ دی اور گتاہ ± ،ہوس ،دولت ،ق تاپلی دسمنی اور نکبdر کا وطبرہ خاری رکھا قرآن u u ے ے حو دل و دماغ میں ی قاق پا لت ے سے موحود ±ہوپا کوئی بعحdب کی پات نہیں حو اپک پیعام ہ ±یں ان لوگوں کے لت پاک میں ان ی یببہات کا نہل u ے پھی اپک روسن ھدایت ہ ±یں حو حق اور حق والوں کے متلسی ±ہوں نہی آپات مومئین کو ے یہ uآی تدہ بشلوں میں سے ان لوگوں کے لت ہر ± ع اسلمی پار بخ یہ پار پار بحقیق و پلش کی طرف راعب کرئی ہ ±یں؛ اپک ابسی پار بخ حو اھل البیت لبہم الشdلم کے معضوم پبروکاروں کے حون d ے؛ شہداء کا وہ مقدس حون حو ن ظر اپداز نہیں کتا خا سکتا سے داغ دار ہ ± u d d ے کی پات نہیں کیوپکہ توہ ±ین آمبز سلوک ،گالتاں ،سزائیں اور ظلم و بشدد صرف آل و خاپدان پنی (ص) کا ±ہی مقدر وہ سب حو اونر کہا خا حکا ،اجبیھ نہیں پلکہ حود حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے ساپھ ان کی زپدگی میں ±ہی کچھ نہت قرپنی اصجاب نے ظالمایہ روش اجب تار کی پاوتوق سنdی
ے اور مخ تلف موا قع نر ان ے پھ رواپات نضدتق کرئی ہ ±یں کہ کچھ اصجاب ا بس ے حو حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خکم کی مجالقت کتا کرنے پھ ے ے پھ سے چھگڑا کھڑا کر لبت
u u ے میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قدیہ کی ادای تگی کے پدلے ان کی ر Vہائی کا خکم دپا چ تکہ ان اصجاب ۔ چ تگ پدر کے ق تدتوں کے سلشل
نے مجالقت کی
u ے اویٹ ذبح ک نرے کا خکم دپا ،اور ۔چ تگ پیوک میں پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے حود انہی (صجایہ) کی زپدگتاں بج ناے کے لت انہیں لوگوں نے مجالقت سروع کر دی
ص ے اور اپک مدیبہ پھر انہیں صجایہ نے مجالقت کی جنdی کہ وہ حضور صلdی ا ل علیہ ے پھ عاہدہء خدپتیdہ میں حضور (ص) ا ±ہل مکdہ سے لح کرپا خا ±ہت ۔م ± d ے و آلہ وسلdم کی پیوت نر سک کرنے لگ
ی ے میں حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نر پاانضافی کا الزام لگاپا ۔ چ تگ چئین نے ان لوگوں نے مال عبیمت کی فسیم کے سلشل ص فحہ 65
ب ۔ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے اسامہ بن زپد کو اسلمی قوج کا سرنراہ مق dرر کتا ل تکن ان صجایہ نے خکم کی غمتل میں پاقرمائی کی
ے کا ے اور انہی اصجاب نے آپ نر ±ہص تان تو لت ۔ پھر وہ درد انگبز حمعرات جب رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم وصیdت بجرنر قرماپا خا ±ہت ے پھ الزام لگاپا اور انہیں ابشا ک نرے سے روک دپا
ے ہ ±یں اس کے علوہ پھی نہت سے ا بس ے واقعات ہ ±یں حو ±ہمیں صخیح الیجاری میں پھی ملت ص ش م ے: خیح م لم میں روایت لنی ہ ±
u d ابن عتdاس نے کہا :حمعرات! اور وہ حمعرات کبنی دردپھری پھی!پھر ابن عتdاس اس قدر سدت سے رونے کہ ان کے آبسو رجشاروں پک نہہ d 3 ے اپک جبنی ±ہڈی پا اپک کبڑا اور شت ±اہی ل دو پا کہ میں اپک ابشا ی تان لکھ ے پھر انہوں نے ی تاپا کہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :مچھ نکل u پ ™ ے سے بج ناے گاان لوگوں نے کہا :نے سک رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ±ہص تان (پد حواسی میں) دوں حو تم لوگوں کو مبرے بعد ھیکت ے ہ ±یں تول رہ ±
سنdی حوالہ:
خ صیح مشلم ،پاب کتاب الوصیdہ ،حضdہ پاب البdرک الوصیdہ ،طیع ، 1980عرئی م طیوعہ (سعودی عرب) ،خلد ، 3ص فحہ ،1259روایت تمبر /1637
21 u ش ص ے: خیح بجاری اور م لم میں عمر کے کردار نر توں روسنی ڈالی گنی ہ ± خ صیح الیجاری اخادیث9 :۔ 468اور 7۔573
ابن عتdاس نے ی تان کتا:
ے حضور ے جن میں عمر ابن خ طاب پھی پھ جب رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی رخلت کا وقت آپا تو آپ (ص) کے گھر میں کچھ اقراد پھ
(ص) نے قرماپا :آؤ! میں ت مہیں اپک بجرنر لکھ دوں جس کے بعد تم کیھی گمراہ نہیں ±ہو گےعمر نے کہا :پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم سدپد پثمار u ے گھر میں موحود اقراد نے اچ تلف کتا اور ی تازعہ ی تدا ±ہو گتا ان میں ے چ تابحہ ال کی کتاب ±ہمارے لت ے کافی ہ ± ہ ±یں اور ±ہمارے پاس قرآن موحود ہ ±
3 u ے اپک بجرنر لکھ دبں جس کے بعد تم نہیں پھتکو گےچ تکہ دوسروں سے کچھ نے کہا :ادھر آؤ! پا کہ رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ت مہارے لت
ے خاؤ اور ے تو آپ (ص) نے قرماپا :خل ے چھگ نڑے لگ نے عمر کی پ uای تد کی جب ان کا سور نہت نڑھا اور حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے سا مت ے ،یہ اپک نڑی آقت پھی کہ ان کے چھگڑے اور سور نے رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو ان کے ے چھوڑ دوابن عتdاس کہا کرنے پھ مچھ
u ے سے روک دپا ے اپک بجرنر لکھت لت
درج پال روایت خ صیح مشلم ،پاب کتاب الوصیdہ ،حضdہ پاب البdرک الوصیdہ ،طیع ، 1980عرئی م طیوعہ (سعودی عرب) ،خلد ، 3ص فحہ ،1259روایت
پ نک ے ت مبر 22/1637نر ھی د ھی خا سکنی ہ ± u ے ،نے حضور نر پدحواسی میں ے ہ ±یں کہ صجایہ میں سے اپک گروہ ،جس کے سردار حضرت عمر پھ جیشا کہ آپ اونر دی گنی رواپات میں دپکھ سکت ص فحہ 66
ے کا الزام لگاپا درج پال روایت میں ابن عتdاس نے ی تاپا کہ حضرت عمر اور ان کے ساپھیوں نے پیغمبر صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کو وصیdت تو لت
u پ ے سے روک دپا حو ان کے بعد لوگوں کو گ ± ے کہ یہ بجرنر یہ لکھی خاسکی ±ہم خ صیح ل ک ھت مراہی سے بجا سکنی ھی چ تابحہ اونر دی گنی روایت سے ظ ±اہر ہ ± ے ہ ±یں: بجاری میں درج اپک اور روایت میں کم و پیش نہی نڑ ھت
خ صیح الیجاری خدیث5 :۔716
ابن عتdاس نے ی تان کتا:
u d حمعرات! اور وہ حمعرات کبنی درد انگبز پھی! رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی پثماری سدت اجب تار کر گنی (حمعرات کے دن) اور آپ صلdی u ے کوئی حبز ل کر دو پا کہ میں ت م ہیں اپک ابسی حبز لکھ دوں جس کے بعد تم کیھی گمراہ نہیں ±ہو گے(و Vہاں موحود) ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :مچھ
ے اور پیغمبر اکرم (ص) کے سا ت چ لوگ اس سلشل ے؟ (ت مہارا کتا چ تال ے میں چھگڑنے لگ ے توں ھگڑپا درست یہ پھا انہوں نے کہا ،انہیں کتا ±ہوا ہ ± م
ے ہ ±یں؟ ے) کتا حضور پدحواسی ( ±ہص تان) میں تول رہ ± ہ ± u u ے: ے مزپد سنdی حوالہ خات دنکھت ابسی ±ہی رواپات کے لت
1۔ خ صیح الیجاری:
پاب کتاب العلم پاب کتاب الطdب
پاب کتاب ال d عتضام پالکتاب والسیdت
2۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد 1ص فجات 324 ،239 ،232ف335 ،336 ، اور نہت سے دپگر۔۔۔۔۔۔
u ے کیوپکہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اس ے پھ درحقیقت و Vہاں موحود زپادہ نر لوگ بسمول حضرت عمر ابن خ طاب حضور (ص) کا ارادہ سمچھ گت
u u ے دو فیمنی علمئیں چھوڑے خا ر Vہا ±ہوں کتاب ال ے پھی کنی مریبہ اس معا مل ے جیشا کہ قرماپا پھا :میں ت مہارے لت ے پھ ے کی بشاپ ±دہی کر خک سے نہل
صیح البdرمذی؛ خ اور مبری غبرت حو مبرے اھل البیت (ع) ہ ±یں اگر تم ان کی پبروی کرو گے تو کیھی گمراہ نہیں ±ہو گے( خ صیح مشلم میں پھی ابسی
م ے جب حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :جس کا میں مول اس کے علی ے) اور یہ حضرات عدنر حم میں موحو پھ ±ہی روایت لنی ہ ± u u u ے؛ خ صیح البdرمذی ،سین ابن ماجہ ،مستد احمد ابن جب تل ،المستدرک از ال حکیم ،حضانص از الیdشائی) چ تابحہ جب حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم مول(دنکھت
نے پثماری کے دوران کہا کہ :آؤ میں ت مہیں اپک ابسی بجرنر لکھ دوں کہ تم مبرے بعد ±ہر گز گمراہ نہیں ±ہو گےتو بسمول حضرت عمر و Vہاں موحود لوگ
u ص ے مگر اس مریبہ بجرنری صورت میں۔ نہاں ے پھی قرما خک ے ہ ±یں حو نہل دہراپا خا ±ہت قوری طور نر سمچھ گت ے کہ حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ±وہی پات ± ے: چ تد آپات قرآئی ی تان کرپا صروری ہ ±یں ال بعالی قرآن پاک میں قرماپا ہ ±
u u اے ایمان والو! حبردار اپنی آوازوں کو پنی کی آواز نر پلتد یہ کرپا۔ ۔ ۔ کہیں ابشا یہ ±ہو کہ ت مہارے اعمال صا بع ±ہو خائیں اور ت مہیں اس کا سعور پھی یہ ص فحہ 67
±ہو(القرآن ۔ )49:2 ال بعالی نے مزپد ارساد قرماپا:
پ ± اور وہ اپنی ح ± ے (القرآن ۔ )53:3،4 واہش سے کلم ھی نہیں کرپا ہ ± ے (اس کا کلم) وحی ہ ± ے حو پازل ±ہوئی رہنی ہ ± پھر ارساد قرماپا:
۔ ۔ ۔اور حو کچھ پھی رسول ت م ہیں دے اسے لے لو اور جس حبز سے میع کرے اس سے رک خاؤ(القرآن ۔ )59:7 اپک اور خگہ ارساد قرماپا:
ے اچ تلقات میں خاکم (فتضلہ کرنے وال) یہ ی تا بس آپ کے نروردگار کی قسم کہ یہ ±ہرگز صاجب ایمان یہ بن سکیں گے جب پک آپ کو ا پت
ش ے سرب لیم حم کر ے دل میں کسی طرح کی ی تگی محسوس یہ کربں اور آپ کے فتضلہ کے سا مت لیں اور پھر جب آپ فتضلہ کر دبں تو ا پت دبں(القرآن ۔ )4:65
u ے اپنی امdت کو گ ± ے جب وصیdت پامہ بجرنر کرپا ے ع طیم المرپیت پیغمبر (ص) اپنی وقات سے ئین دن نہل چ تابحہ ا بس مراہی سے بج ناے کے لت
ے ے ہ ±یں تو ان نر پدحواسی میں تو لت خا ±ہت ے کا الزام لگا دپا خاپا ہ ±
ص ے ±ہی آپ نر پدحواسی کا الزام لگا کر ے کہ آپ کے صجایہ نہل حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے اگر ای تا م طالیہ نہیں ± دہراپا تواس کی وجہ نہی ہ ± u ے تا حہ اگر آپ چھ ک ت پ ± آپ کی توہ ±ین کر خک پ ن ک ہ چ د ہ ی ے ہ ±یں ر ہ کہہ ھ سب ہ ی ں می دحواسی پ آپ کہ ے ا ی اور ے ت ی dت ت ہی ک ک ہ پ ہ ± ے ھچ ب ے ھی ،تو یہ لوگ کوئ م
(معاذال) لہذا حضرت عمر نے پات آسان کر دی اور حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نر پدحواسی کا الزام لگا کر پات جیم کر دی
ص ے کہ کس سخص کو ای تا خابشین مقرdر کربں ے اور فتضلہ یہ کر سک چ تد سنdی رواپات یہ پانر دپنی ہ ±یں کہ حضور لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم پذپذب میں رہ ±
ے ل تکن آپ نے ے پھ چ تابحہ یہ فتضلہ لوگوں نر چھوڑ دپا کچھ حضرات تو نہاں پک دعوی ک نرے ہ ±یں کہ حضور (ص) حضرت اتوپکر کو مقرdر کرپا خا ±ہت
اسے لوگوں کی مرضی نر ±ہی چھوڑ دپا u ے ہ ±یں) سن رکھی ±ہوئی تو وہ اگر حضرت عمر نے ابسی کوئی پات (کہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم اتوپکر کو ای تا خلیقہ /خابشین مقرdر کرپا خا ±ہت
ے اور کیھی آپ نر پدحواسی کا الزام یہ لگانے پلکہ وہ تو مضر ±ہ نوے کہ حضور(ص) وصیdت بجرنر حضور کو وصیdت بجرنر قرمانے سے کیھی یہ رو کت
u u ے ہ ±یں کہ س ققیقہ پنی ساعدہ میں خلقت اتوپکر کی حفیہ پامزدگی کے سب سے قرمائیں اور حضرت اتوپکر کو ای تا خلیقہ مقرdر قرمائیں جیشا کہ ±ہم سب خا پت
ے نڑے خامی عمر پھ
u ے ہ ±یں) نہیں نی پ لہذا اگر ضرت مر نے ابسی کوئی روایت (کہ حضور(ص) ضرت اتوپکر کی پامزدگی کا ر جان ر ک ے کہ ہ کان ا الب ت ع و ت ھی س ع ح ± ھ ح ح م u یہ روایت بعد میں گھڑ لی گئیں
مزپد نرآں ،یہ حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کے خابشین کے طور نر علی ابن ائی ظالب علیہ سلم کی پامزدگی سے میعلdق نہت سی سنdی رواپات u ے ہ ±یں کہ اپک کثبر بعداد میں ابسی من گھڑت اخادیث پائی خائی ہ ±یں حو نہت سے معاوضہ حور علماء نے ے جیشا کہ آپ خا پت سے متضادم ہ ± ص فحہ 68
u ے حود بجلیق کیں حکمراتوں کی حمایت اور ان کے کارپاموں کے حواز ی ت ناے کے لت
u ±ہم خاہ ±یں گے کہ نہاں اس سابحہ کی ا ±ہمیdت اور سیگبنی کی طرف آپ کی توجdہ متذول کروائیں: u u پ ے تو اپنی ±اہم نربن حوا ±ہشات کا ±ہی اظہار کرپا 1۔عور کیخت ے کہ کوئی ھی سخص اپنی زپدگی کے آحری لمجات میں جب اپنی وصیdت بجرنر کرپا خ ±اہ تا ہ ± ے ہ ±
u ± ے حو ال کے آحری پیغمبر (ص) اور افضل نربن ابشان ہ ±یں 2۔ اس ±ہسنی کی عظمت و ا ±ہمیdت یہ عور ک خیت ے حو وصیdت بجرنر ک نرے کی حواہسمتد ہ ± u دی تا پھر میں کوئی ابشان ان سے زپادہ اپنی قوم کا حبر حواہ نہیں پھا وہ ابشان جن کی غبر مشروط پبروی کا خکم ال بعالی نے ±ہمیں دپا d u ے ،اونر درج سدہ رواپات کے م طاتق ،پیغمبر اکرم (ص) نے ی تاپا کہ یہ بجرنر /وصیdت مشلماتوں کی ی قدنر میں رنڑھ کی ±ہڈی کی چ یبیdت 3۔ عور کتخت ی عم ے ر کھ ے گی وہ ک ھی گمراہ نہیں ±ہوں گے اگر اس نر ل پبرا ہر ±
ے پازک لمجات میں مجلص صجائی ±ہ نوے کا دعوی کرنے والے اقراد نے انہیں (پیغمبر اکرم(ص) کو ) روک دپا اور ان کی توہ ±ین کی نہی ا بس اصجاب توری پار بخ اور آنے والی بشلوں میں مشلماتوں کو گمراہ کرنے کے ذمdے دار ہ ±یں خ صیح الیجاری خدیث8 :۔584
ابس نے روایت ی تان کی:
u پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،مبرے کچھ اصجاب مبرے پاس حوض کونر نر آئیں گے اور جب میں انہیں نہجان لوں گا تو وہ مچھ u u u ے انہوں نے آپ کے بعد دبن ے) کہا خ ناے گا ،آپ نہیں خا پت سے دور لے خ ناے خائیں گے جس نر میں کہوں گا ،مبرے اصجاب!پھر ( مچھ
میں کتا کتا پدعئیں ی تدا کیں
پ ص ش ص ے) ( خیح م لم ،حضdہ ،15فجات 53۔ 54نر ھی موحود ہ ± خ صیح الیجاری خدیث8 :۔ 585
اتو خازم نے شہل ابن سعد سے ی قل کتا:
نہ ن ے وال ±ہوں اور حو پھی و Vہاں سے گزرے گا وہ اس سے سبراب ±ہو ے ہ خیت پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :میں حوض کونر نر تم سے ل
u ے نہجائیں گے گا اور حو اس سے سبراب ±ہو گا وہ کیھی ی تاس محسوس نہیں کرے گا مبرے پاس کچھ لوگ آئیں گے جب ہیں میں نہجاتوں گا اور وہ مچھ u u ل تکن مبرے اور ان کے درمتان اپک رکاوٹ خاپل کر دی خ ناے گتاتو خازم نے مزپد کہا :بعمان بن ائی عتاش نے یہ سن کر مچھ سے توچھا :کتا تم u نے یہ شہل سے شتا؟ میں نے حواب دپاV ،ہاں!اس نے کہا ،میں ± ے ±ہ نوے شتا اس اص فاے گواہی دی تا ±ہوں کہ میں نے اتو سعتد الجدری کو نہی کہت u ے انہوں نے آپ ے) کہا خانے گا ،آپ نہیں خا پت کے ساپھ کہ پیغمبر اکرم (ص) نے مزپد قرماپا :میں کہوں گا یہ مبرے اصجاب ہ ±یں پھر ( مچھ u ے نآےاتو ±ہرنرہ کے بعد دبن میں کتا کتا پدعئیں ی تدا کیں اس نر میں کہوں گا ،دور ±ہو خاؤ ،دور ±ہو خاؤ (مبری رحمت سے) ،وہ سب حو مبرے پیچھ u نے ی تان کتا کہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،روز حزا کے دن اصجاب کا اپک گروہ مبرے پاس نآے گا ل تکن حوض کونر سے ص فحہ 69
u ے آپ کے بعد ان لوگوں نے کتا پدعئیں ے گا آپ نہیں خا پت ±ہ 3تا دپا خانے گا میں کہوں گا ،اے مالک (یہ تو ) مبرے اصجاب ہ ±یں ،حواب مل u ے ی تدا کیں یہ حق سے میہ موڑ گت خ صیح الیجاری خدیث8 :۔ 586
u u مبرے اصجاب میں سے کچھ لوگ مبرے پاس حوض کونر نر آئیں گے اور انہیں اس سے دور ±ہ 3تا دپا خانے گا میں کہوں گا اے مالک ،مبرے u u ے ے انہوں نے آپ کے بعد کیسی پدعئیں ی تدا کیں یہ حق سے میہ موڑ گت اصجاب! کہا خ ناے گا ،آپ نہیں خا پت
u ( خ ے) صیح مشلم حضdہ 10ص فحہ 64اور 59نر پھی دنکھت خ صیح الیجاری خدیث8 :۔587
ات ±وہرنرہ نے ی تان کتا :پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :جب کہ میں سو ر Vہا پھا (مبرے پبروکاروں کا) اپک گروہ مبرے پاس لپا گتا u اور جب میں نے انہیں نہجان لتا کوئی (قرشیہ) مچھ اور ان ± ے لگا ،ادھر آؤ! میں نے توچھا ،کہاں؟ (ہم) میں سے نکل کر آپا اور (ان سے) کہت
u ے پھر ے؟ اس نے ی تاپا ،یہ آپ کے بعد حق سے میہ موڑ گت اس نے حواب دپا( ،دوزخ کی) آگ کی طرف ،بجدا! میں نے توچھا ،ان کا حرم کتا ہ ± u دنکھا (اپک اور) گروہ (مبرے پبروکاروں کا) مبرے قریب لپا گتا اور جب میں نے انہیں نہجاپا کوئی (قرشیہ) مچھ اور ان ± (ہم) میں سے
ے لگا ،ادھر آؤ! میں نے توچھا ،کہاں؟ اس نے حواب دپا( ،دوزخ کی) آگ کی طرف ،بجدا! میں نے توچھا ،ان کا حرم نکل کر آپا اور (ان سے) کہت u ے نہیں دنکھا سوانے ان چ تد لوگوں ے؟ اس نے ی تاپا ،انہوں نے آپ کے بعد حق سے ابجراف کتا چ تابحہ میں نے ان میں سے کسی کو خبت کتا ہ ± 3 ے کے حو کسی گڈرنے کے ب غبر اوپیوں کی طرح پھ خ صیح الیجاری خدیث8 :۔592
اسماء پیت اتوپکر نے ی تان کتا:
ن ص ک ے؛ اور کچھ لوگ پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،میں حوض کونر نر ھڑا ±ہوں گا پا کہ دپکھ سکوں کہ تم میں سے کون مچھ پک ہیچ پاپا ہ ± u u u مچھ سے دور لے خ ناے خائیں گے میں کہوں گا ،اے مالک! (یہ لوگ) مچھ سے اور مبرے پبروکاروں میں سے ہ ±یں پھر یہ کہا خانے گا ،کتا تم
u ے خدی ی ق ے والے ابن ائ u ملپکہ نے کہا ،اے ال ±ہم حق ی نے عورکتا کہ ان لوگوں نے ت مہارے بعد کتا کتا؟ بجدا یہ حق سے میہ موڑ گت ث ل کرن u ے ہ ±یں سے میہ موڑنے اور دبن کے معا مل ے میں آزم ناے خ ناے سے پبری ی تاہ خا ±ہت خ صیح الیجاری خدیث9 :۔172
اسماء نے ی تان کتا:
ن ے والوں کا اپن طار کروں گا پھر کچھ لوگ مچھ سے دور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،میں حوض کونر نر کھڑا ±ہوں گا اورا پت ے پاس ہیخت u u u ے ان لوگوں نے آپ کے بعد لے خ ناے خائیں گے میں کہوں گا ،اے مالک! (یہ لوگ) مبرے پبروکار! پھر یہ کہا خانے گا ،آپ نہیں خا پت u u u ملپکہ نے کہا ،اے ال ±ہم حق سے میہ موڑنے اور دبن کے معا مل ے میں آزم ناے خانے سے ے (ابن ائی کتا کتا؟ بجدا یہ حق سے میہ موڑ گت ص فحہ 70
ے ہ ±یں پبری ی تاہ خا ±ہت
خ صیح الیجاری خدیث9 :۔173
عتدال نے ی تان کتا:
u نہ ن ے وال ±ہوں اور تم میں سے کچھ لوگ مبرے پاس لنے ے ہیخت پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،میں حوض کونر نر تم سب سے ل u ک u ے کی کوشش کروں گا انہیں حبرآ مچھ سے دور ھبیچ لتا خانے گا جس نر میں کہوں گا اے مالک ،مبرے خائیں گے اور جب میں انہیں کچھ پائی د پت u u ے انہوں نے آپ کے بعد کتا کتا ،انہوں نے آپ کے بعد دبن میں پنی حبزبں میعارف اصجاب! پھر ال بعالی قرم ناے گا آپ نہیں خا پت u کروائیں خ صیح الیجاری خدیث9 :۔174
شہل ابن سعد نے ی تان کتا:
نہ ن ے وال ±ہوں اور حو پھی و Vہاں سے گزرے گا وہ اس سے سبراب پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا :میں حوض کونر نر تم سے ل ے ہ خیت
u ے نہجائیں ±ہو گا اور حو اس سے سبراب ±ہو گا وہ کیھی ی تاس محسوس نہیں کرے گا مبرے پاس کچھ لوگ آئیں گے جبہیں میں نہجاتوں گا اور وہ مچھ u u گے ل تکن مبرے اور ان کے درمتان اپک رکاوٹ خاپل کر دی خانے گتاتو سعتد الجدری نے اس پات کا اصاقہ کتا کہ پیغمبر اکرم (ص) نے u ے انہوں نے آپ کے بعد دبن میں کتا کتا پدعئیں ی تدا ے) کہا خ ناے گا ،آپ نہیں خا پت مزپد قرماپا :میں کہوں گا یہ مبرے اصجاب ہ ±یں پھر ( مچھ
کیں اس نر میں کہوں گا ،دور ±ہو خاؤ ،دور ±ہو خاؤ (مبری رحمت سے) ،پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے مزپد قرماپا :میں کہوں گا یہ مبرے u ے انہوں نے آپ کے بعد دبن میں کتا کتا پدعئیں ی تدا کیں اس نر میں کہوں گا ،دور ±ہو ے) کہا خ ناے گا ،آپ نہیں خا پت اصجاب ہ ±یں پھر ( مچھ u ے خاؤ ،دور ±ہو خاؤ (مبری رحمت سے) ،وہ سب حو مبرے بعد پدل گت خ صیح الیجاری خدیث8 :۔434
غفیہ بن امبر نے ی تان کتا:
u u ے اور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم پ ±اہر بشریف لے گت ے اور (چ تگ ) اخد کے شہتدوں کی یماز چ تازہ ادا کی ،پھر مثبر نر بشریف لے گت
ے زمین کے حزاتوں کی ے حوض (الکونر) کی طرف دپکھ ر Vہا ±ہوں اور مچھ قرماپا ،میں ت مہارا پیش رو ±ہوں اور تم نر گواہ ±ہوں گا خدا کی قسم! گوپا میں ا پت
u ے کہ تم اس (اس دی تا کی حوشیوں اور حزاتوں کی خای تاں دے دی گنی ہ ±یں بجدا مچھ ے یہ ڈر نہیں کہ مبرے بعد تم مشرک ±ہو خاؤ گے پلکہ ڈر یہ ہ ± خاطر) مقاپلہ u آرای تاں سروع کر دو گے خ صیح الیجاری خدیث3 :۔555
ات ±وہرنرہ نے ی تان کتا:
ص فحہ 71
d ص ے (مقدس) ے میں روز حزا ا پت پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا ،اس ذات کی قسم جس کے فتضہء قدرت میں مبری خان ہ ± u ے او ی3وں کو ذائی کھرلی (خارہ کھلنے کی خگہ) سے ±ہ 3 ے ہ ا خ ا دپ ا حوض سے کچھ لوگوں کو اس طرح ±ہ 3تا دوں گا جیس اپ ت ے نر نا پ ± خ صیح الیجاری خدیث4 :۔ 375
ابس بن مالک نے ی تان کتا،
پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے انضار سے قرماپا :تم مبرے بعد نڑی حودعرضی دنکھو گے یب اس نر صبر کرپا جنdی کہ ال اور اس کے
لت ے رسول سے حوض کونر (جیdت میں اپک حوض) نر خا ملو(ابس نے اصاقہ کتا) کن ±ہم صانر یہ رہ ± خ صیح الیجاری خدیث5 :۔488
المسیdب نے ی تان کتا:
u ص م صیت سے فتص تاب ±ہونے میں البراء بن عاذب سے مل اور اسے کہا ،خدا ت ہیں حوسجالتاں ع طا کرے تم پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کی خ پ ے ±ہم نے ان کے بعد (بعنی ان کی ے (خدپتیdہ کا) عہد پیعت دپا اس نر البراء نے کہا ،اے مبرے ھبیچ اور درجت کے پیچ ے! تم نہیں خا پت رخلت کے بعد) کتا کتا
درج پال اخادیث ،ب غبر کسی سک و شیہ کے ،بشاپ ±دہی کرئی ہ ±یں کہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم بجوئی آگاہ پھ ے کہ ان کے چ تد اصجاب ان
u پ ص ج ب ے کہ پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ ے حو شیعہ غق تدے کو یقویdت حسنی ہ ± کے بعد پدل خائیں گے اور وا ل ہیdم ±ہوں گے یہ ھی اپک وجہ ہ ±
u ے ±ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپک ابشا خابشین حو وسلdم نے لزمی طور نر امdت کے معاملت کسی خاص خابشین کے حوالے کت
ے ے خالق سے خا مل ے جنdی کہ ا پت دبن کو نہہ و پال یہ ±ہ نوے دے اور پایت قدم ہر ± u u یہ ح یقت کوئی ڈھکی چھنی نہیں کہ آبخضور (ص) کی رخلت کے عد ا جاب رسول آبس میں چ ھ ر ہ ے ے اور جیگیں لڑی گئیں ال بعالی ن گڑ ق ص ± ب ی u ے: نے درج ذپل آیت میں اسی حقیقت کو (کہ صجایہ فسیم ±ہو گت ے) کو عتاں کتا ہ ± u u ے حو حبر کی دعوت دے ،پیکیوں کا خکم دے نراپیوں سے میع کرے اور نہی لوگ بجات پافیہ ہ ±یں؛ اور اور تم میں سے اپک گروہ کو ابشا ±ہوپا خا ±ہبت
u ے عذاب ع طیم حبردار ان لوگوں کی طرح یہ ±ہو خاؤ جبہوں نے یقرdقہ ی تدا کتا اور واصح بشاپیوں کے آ خ ناے کے بعد پھی اچ تلف کتا کہ ان کے لت u ے؛ ق تامت کے دن جب بعض جہرے سق تد ±ہوں گے اور بعض شتاہ ،جن کے جہرے شتاہ ±ہوں گے ان سے کہا خانے گا کہ تم ایمان کے بعد ہ ± u ے کقر کی ی تاء نر عذاب کا مزہ حکھو(القرآن ۔ )3:104،106 ے پھ ے اب ا پت کیوں کاقر ±ہو گت
ے کہ یہ امdت ان میں درج پال آیت صجایہ کے درمتان اپک ا بس ے گا آیت ظ ±اہر کرئی ہ ± ے حو حق نر ہر ± ے گروہ (امdت) کی بشاپ ±دہی کر ±رہی ہ ±
u ے حو حضور صلdی ا ل علیہ و آلہ ے چ تابحہ یہ ان سب کے لت ے نہیں ہ ± سےہ ± ے پ ±اہم آیت کا آحری حضdہ اپک پیشرے گروہ کی بشاپ ±دہی کرپا ہ ±
d ے کہ روز ق تامت دو گروہ ±ہوں گے؛ اپک وہ سق تد روسنی سے میور ±ہو گا ،اور اپک وہ وسلdم کی رخلت کے بعد ایمان سے میہ موڑ گتا یہ آیت ی تائی ہ ± u ی ے جس نر شت ±اہی چھائی ±ہو گی؛ اور یہ صجایہ کے فسیم ±ہ نوے کا اپک اور اسارہ ہ ± ص فحہ 72
نہاں مزپد کچھ آپات قرآئی درج کی خا ±رہی ہ ±یں حو صجایہ کے پیشرے گروہ اور ان کے کارپاموں کا ذکر کرئی ہ ±یں:
u ے ہ ±یں اور وہ ارادہ کتا پھا حو یہ اپنی پاتوں نر قسم کھانے ہ ±یں کہ ابشا نہیں کہا خالپکہ وہ کلمہء کقر کہہ خک ے اسلم کے بعد کاقر ±ہو گت ے ہ ±یں اور ا پت
ے اور ان کا ضdہ صرف اس پات نر ہے کہ ال اور اس کے رسول نے ا ت ض خاصل نہیں کر سک ے نہر ے ف ل و کرم سے مشلماتوں کو تواز دپا ہ ± پ ± غ u u پ ے اور میہ پھبر لیں تو ال ان نر دی تا اور آحرت میں عذاب کرے گا اور ر نوے زمین نر کوئی خال یہ اب ھی تویہ کر لیں تو ان کے حق میں نہبر ہ ±
ان کا سرنرست اور مددگار یہ ±ہو گا(القرآن ۔ )9:74
u u ے کہ چ تابحہ اس نے ،پبیچ ے جب یہ خدا سے ملقات کربں گے اس لت ے کے طور نر ،ان کے دلوں میں ی قاق را سخ کر دپا اس دن پک کے لت u u ے اور چھوٹ تولے ہ ±یں(القرآن ۔ )9:77 انہوں نے خدا سے کت ے ±ہونے وعدے کی مجالقت کی ہ ±
d ے اس کے خدود اور احکام کو یہ نہجائیں یہ عرئی پدو کقر اور ی قاق میں پدنربن ہ ±یں اور اسی قاپل ہ ±یں کہ حو کتاب خدا نے ا پت ے رسول نر پازل کی ہ ±
ے(القرآن ۔ )9:97 اور ال حوب خا پت ے وال اور صاجب حکمت ہ ±
u ے پازل ±ہ نوے والی حبزوں نر ایمان لے نآے ے کہ وہ آپ نر اور آپ سے نہل کتا آپ نے ان لوگوں کے خال نر عور نہیں کتا جن کی چ تال یہ ہ ±
u خ ے کا انہیں اور یہ خا ±ہت ے ہ ±یں کہ سرکش لوگوں کے پاس فتضلہ کرائیں چ تکہ انہیں کم دپا گتا ہ ± ے کہ ظاعوت کا انکار کربں اور ش ی طان تو نہی خ ±اہ تا ہ ± u ک گ ± مراہی میں دور پک ھبیچ کر لے خانے(القرآن ۔ )2:10 ے ے میں انہیں دردپاک عذاب مل ے اور خدا نے (ی قاق کی ی تاء نر) اسے اور پھی نڑھا دپا اب اس چھوٹ کے پبیچ ان کے دلوں میں پثماری ہ ±
گا(القرآن ۔ )2:10
u u آ پت ے اب متدرجہ ذپل آیت نر ن ظر دوڑائیں:
u u u ے نرم ±ہو خائیں اور وہ ے کہ ان کے دل ذکر خدا اور اس کی طرف سے پازل ±ہ نوے والے حق کے لت کتا مومئین کے لت ے وہ وقت نہیں آپا ہ ± u u u ے اور ان کی اکبریdت پدکار ±ہو ان ا ±ہل کتاب کی طرح یہ ±ہو خائیں جبہیں کتاب دی گنی تو اپک عرضہ گزرنے کے بعد ان کے دل سحت ±ہو گت گن(القرآن ۔)57:16
u u ح ے کیوپکہ اس صورت میں یہ پذات حود آیت ے کہ درج پال آیت نہودتوں اور عیشاپیوں کے لت کچھ نراحم میں یہ کہا گتا ہ ± ے یہ بعتد از قیقت ہ ± ےہ ±
سے ضادم ±ہو گا تداء میں ال عالی جایہ سے جاطب ہے اور پھر نہودتوں اور ع شا uیوں سے ان کا قاپل کرپا ہے یہ ک س مم ے ے کہ نہل ی ای ی ی پ م ب ص ے کن ہ ± ± ± مت
u u تو ال بعالی نہودتوں اور عیشاپیوں سے یہ ک ے کہ ان کے دل ذکر خدا اور اس کی طرف سے پازل ہے کہ کتا مومئین کے لت ے وہ وقت نہیں آپا ہ ± u u u u ے ے جبہیں اس سے نہل ے نرم ±ہو خاپب تاور پھر انہیں ی ت ناے کہ ۔۔۔۔انہیں ان ا ±ہل کتاب کی طرح نہیں ±ہو خاپا خا ±ہبت ±ہونے والے حق کے لت u u u م پ ے؟ نہیں! ال بعالی کے کتاب دی گنی۔۔۔۔۔ال بعالی عیشاپیوں (پا نہودتوں) کا ی قا ل حود انہی سے کیوں کرے گا؟ کتا یہ کوئی فہوم پب تا ہ ± u ے پلکہ یہ آیت ال بعالی کی ظدف سے اپک سوال کے طور نر کچھ مہاحربن کے پارے میں پازل ±ہوئی حو قرآن القاظ حود سے متضادم نہیں ±ہو سکت u ے کے طور نر ال بعالی نے پاراصگی کا اظہار کتا آحر میں ال بعالی ے پبیچ پاک کے نزول کے سبرہ سال بعد پھی دلی طور نر کامل ایمان نہیں نلے پھ ص فحہ 73
پ ے ے کہ ان میں سے کچھ پاعی اور میجرف پھ اپک مریبہ ھر یہ واصح کرپا ہ ±
ے کہ قرآن پاک اور اھل البیت (ع) ±ہی وہ دو درج پال سنdی اخادیث /رواپات ،پاربحی حوالہ خات اور قرآئی آپات سے یہ پبیحہ اخذ کتا خا سکتا ہ ±
u u ے اور ی تل دپا کہ اگر مشلمان ان دوتوں کی پبروی کربں گے تو ان ے چھوڑ گت فیمنی اپایہ خات ہ ±یں حو پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم ±ہمارے لت
u ن u کے بعد ±ہر گز گمراہ نہیں ±ہوں گے اور جیdت پک ہیچ خائیں گے اور وہ جبہوں نے اھل البیت (ع) کو چھوڑ دپا± ،ہر گز قلح نہیں پائیں گے شبیح ی ص پ ی ق ے اور کوبشا گروہ غمبر اکرم درج پال اس خدیث سے پیغمبر اکرم لdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم کا م قضد ±ہی یہ وصاجت کرپا پھا کہ کوبسی dقی ہ ±
پ ™ ح حی م ے یہ رہ ±یں اس کے نرعکس اگر ±ہم صرف شبdتکا ے پا کہ حضور (ص) کے بعد مشلمان قیقی راہ کی پلش میں ھیکت (ص) کی ق قی شبdتکا خا ل ہ ± u u شب تکی بشر بح ک نرے ے اپداز میں قرآن اور d ے ا پت ے کوئی راہ میعیdن نہیں کرپا کیوپکہ امdت مشلمہ کے یمام گروہ ا پت ل فظ اشیعمال کربں تو یہ ±ہمارے لت
ہ ±یں لہذا پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے واصح طور نر مشلماتوں کو ±ہدایت کر دی کہ قرآن پاک کی بشر بح و یفسبر اور پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و
ن ح ع غے سے ±ہم پک ہیحی ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اھل البیت لبہم الشdلم جن آلہ وسلdم کی اس قیقی ش dبتکا ایdتاع کربں حو اھل البیت (ع) کے ذر ب
کی غصمت ،پاکبزگی اور یقوی کی نضدتق قرآن پاک نے کی (آپ ت مبر 33 :33کا آحری حملہ دنکھیں) عتدال ابن جنطب نے ی تان کتا:
رسول ال صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے جہقہ کے مقام نر ±ہمیں یہ کہہ کر خ طاب کتا :کتا میں تم نر ت مہارے یقوس سے زپادہ حق نضرdف نہیں
ے حواب دہ ±ہو گے؛ اپک کتاب ال اور دوسرے مبری رکھتا؟سب تولے ،حی Vہاں! نے سکیھر آپ نے قرماپا :تم دو حبزوں نر مبرے سا مت d ذریت
سنdی حوالہ خات:
d 1۔اچتاء المیdت از الجافظ خلل الدبن السیdوطی d 2۔ اربعین الربعین از علمہ البdیھائی
پیغمبر اکرم صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم نے قرماپا:
مبری قوم کے پارہ خلقاء /امام /امبر ±ہوں گے سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح الیجاری ،عرئی۔انگلش ،خلد ، 9روایت تمبر 329
2۔ خ صیح مشلم ،اپگرنزی طیع ،خلد ،3ص فجات 1009۔ ،1010رواپات ت مبر 4483>-- 4476 3۔ سین ائی داؤد ،خلد ، 2ص فحہ ( 421ئین رواپات) 4۔ خ صیح البdرمذی ،خلد ،4ص فحہ 501
5۔ مستد احمد ابن جب تل ،خلد ،5ص فحہ 106 ص فحہ 74
ے دپگر 6۔ الطتالسی اور ابن اپبر جیس
ص ش ے ان میں سے سب سے آحری امام المہدی (ع) ±ہوں گے حو آحری یہ پارہ امام روز ق تامت پک رہ ±یں گے جیشا کہ خیح م لم نضدتق کرئی ہ ± u دور میں ظ ±اہر ±ہوں گے اور درج پال خدیث کے م طاتق وہ پھی اھل البیت (ع) میں سے ±ہوں گے سنdی ذرا بع میں ابسی رواپات پھی موحود u d ہ ±یں جن میں پیغمبر اکرم (ص) ان مقدس یقوس کے پام پک ی ت ناے ہ ±یں سنdی حوالہ خات:
d ی تاپیع الموءدہ از الق تدوذی ا خلیقی u u ے کی پبروی نہیں کر ±رہی کیوپکہ ±ہم خ کوئی حبرت کی پات نہیں اگر آج مشلماتوں کی اکبریdت اھل البیت (ع) کے آت مdہ کے سچ صیح الیجاری dے را ست
ے ہ ±یں: میں نڑ ھت
خ صیح الیجاری خدیث9 :۔422
اتوسعتد الجدری نے ی تان کتا:
ے گزر حکیں اپنی زپادہ (پبروی کرو گے) کہ اگر وہ پیغمبر اکرم (ص) نے قرماپا :تم اپک اپک قدم ان اقوام کی پبروی کرو گے حو تم سے نہل u چ ± ے) نہودی اور عیشائی؟آپ اپک ھتکلی کے پل میں داخل ±ہوں تو تم ان پھی کا ایdتاع کرو گےہم نے توچھا ،پا رسول ال! (کتا آپ کی مراد ہ ±
نے حواب دپا ،اور کون؟ (پلشیہ نہی)
u پ uی ت ص دہرائی ے کہ مشلماتوں میں ھی پنی اسرا ل کی پار بخ ± خیح الیجاری میں موحود درج پال خدیث رسول اکرم (ص) کے اس ارساد کی نضدتق کرئی ہ ± u u س ح u ے میں ے راہ ±ہموار کرنے ہ ±یں اس سلشل ے میں ±ہمارے لت خ ناے گی قرآن پاک میں مذکور پنی اسرای تل کے واقعات ،اسلم کی قیقی پار بخ کو مچھت
ے: نہت سی حونکا د پت ے والی بسببہات موحود ہ ±یں ±ہم نہاں نر ان میں سے چ تد اپک کا ذکر ک نرے ہ ±یں ال بعالی قرماپا ہ ± u پ ے(القرآن ۔ )5:12 اور نے سک ال نے پنی اسرای تل سے عہد لتا اور ±ہم نے ان میں پارہ ر ±ہثما /پیسوا ھیچ آل حممdد (ص) میں وہ پارہ امام /ر ±ہثما کون ہ ±یں؟ ال بعالی نے مزپد ارساد قرماپا:
u ے ے میں پارہ جسم ے پائی کا م طالیہ کتا تو ±ہم نے کہا کہ ای تا غضا پیھر نر مارو جس کے پبیچ اور اس مو قع کو پاد کرو جب موسی (ع) نے اپنی قوم کے لت
u ے اور سب نے ای تا ای تا گھاٹ نہجان لتا(القرآن ۔ )2:60 خاری ±ہو گت
u 3 u u d ے (پدپاں) کون ہ ±یں حو آحری دور پک مشلماتوں کی ی تاس کو اس طرح بچھائیں گے کہ ±ہر بشل ان سے قاپدہ اپھ ناے علم و حکمت کے وہ پارہ جسم
گی ال بعالی نے مزپد ارساد قرماپا:
ی ±ہم نے انہیں پارہ اقوام میں فسیم کر دپا اور موسی (ع) کی طرف وحی کی جب ان کی قوم نے پائی کا م طالیہ کتا کہ زمین نر غضا مار دو انہوں نے
u ے اس طرح کہ ±ہر گروہ نے ای تا گھاٹ نہجان لتا اور ±ہم نے ان کے سروں نر انر کا سایہ کتا اور ان نر من و سلوی غضا مارہ تو پارہ جسم ے خاری ±ہو گت u ے ±ہی اونر جیسی بغمت پازل کی کہ ±ہمارے دنے ±ہونے پاکبزہ رزق کو کھاؤ اور ان لوگوں نے مجالقت کر کے ±ہمارے اونر ظلم نہیں کتا پلکہ یہ ا پت ص فحہ 75
ظ ے(القرآن – )7:160 ے پھ لم کر رہ ±
u ے کہ حضور (ص) کی امdت ،آپ کی نے سک ان پارہ آت مdہ /ر ±ہثماؤں کا ایdتاع یہ کرنے والوں نے حود ای تا ±ہی ی قضان کتا درج پال آیت ی تائی ہ ± ی u d ے اگلی آیت میں ال بعالی رخلت سے روز ق تامت پک پارہ ادوار میں فسیم ±ہو گی جن میں سے ±ہر دور کے لت ے اپک امام /ر ±ہثما مقرر کتا گتا ہ ± ے: ارساد قرماپا ہ ±
اور اس وقت کو پاد کرو جب ان سے کہا گتا کہ اس قریہ میں داخل ±ہو خاؤ اور حو خ ±اہو کھاؤ ل تکن خ طہ کہہ کر داخل ±ہوپا اور داخل ±ہونے وقت سجدہ ک نرے u ±ہونے داخل ±ہوپا پا کہ ±ہم ت مہاری خ طاؤں کو معاف کر دبں کہ ±ہم عیقریب ی تک عمل والوں کے احر میں اصاقہ پھی کر دبں گے(القرآن ۔
)7:161 پا
u ے اور وہ وقت پھی پاد کرو جب ±ہم نے کہا کہ اس قریہ میں داخل ±ہو خاؤ اور جہاں خ ±اہو اطمب تان سے کھاؤ اور دروازہ سے سجدہ کرنے ±ہونے اور خ طہ کہت u u ے ہ ±یں(القرآن ۔ ±ہونے داخل ±ہو خاؤ کہ ±ہم ت مہاری خ طائیں معاف کر دبں گے اور ±ہم ی تک عمل کرنے والوں کی حزا میں اصاقہ پھی کر د پت
)2:58
ع ے جس کا ذکر پیغمبر اکرم (ص) نے شہر درج پال آپات میں پاب /درواز Vہامام لی علیہ سلم کی اس صقت سے نہت واصح مشانہت رکھتا ہ ±
ع ے لم کا پاب /درواز ±ہکہہ کر کتا ہ ±
رسول ال (ص) نے قرماپا:
u u میں علم کا شہر ±ہوں اور علی اس کا دروازہ ہ ±یں چ تا حہ حو علم و داپائی کے شہر میں داخ ± ے کہ وہ اس کے پاب/دروازہ سے ا ہ خ ا ے اسے خا ±ہبت وپ ہ ل ± ب داخل ±ہو
سنdی حوالہ خات:
1۔ خ صیح البdرمذی ،خلد ، 5ص فجات 637 ،201
2۔ المستدرک از ال حکیم ،خلد ،3ص فجات 226 ،127 –126 u 3۔ فضاپل الصجایہ از احمد ابن جب تل ،خلد ،2ص فحہ 635روایت ت مبر 1081 اور نہت سے دپگر
ک پ ے مزپد ،رسول ال (ص) کی درج ذ ل خدیث درج پال دو آپات سے نڑی بستیہ ر ھنی ہ ± u رسول ال (ص) نے قرماپا :مبرے اھل البیت (ع) پنی اسرای تل کی تویہ کے دروازوں کی طرح ہ ±یں حو نہاں داخل ±ہوا بجات پا گتا سنdی حوالہ خات:
u dل 1۔ مجمع الزواپد از ا ھبیمی ،خلد ،9ص فحہ 168 ص فحہ 76
2۔ الوسط از الطبرائی ،روایت ت مبر 18 3۔ اربعین از البیھائی ،ص فحہ 216
4۔ اپک اور روایت حو نڑی خد پک اس سے مشایہ ھے الدرفنطی اور ابن حجر نے اپنی الضواعق المجرقہ پاب 9حضdہ 2ص فحہ 193میں ی تان کی ے کہ حضور (ص) نے قرماپا: ہ ±
ع ک خ ے ے اور اس سے پ ±اہر ن ل گتا وہ کاقر ہ ± لی (ع) تویہ کا دروازہ ہ ±یں حو اس میں دا ل ±ہوا وہ مومن ہ ±
ال بعالی نے قرآن پاک میں ارساد قرماپا:
م ے مخبرم ہ ±یں ے جب اس نے زمین اور آسماتوں کو ی تدا کتا ان میں سے خار مہبت نے سک ہبیوں کی بعداد ال کے نزدپک اس وقت سے پارہ ہ ± مس ج ے یقوس نر ظلم مت کرپا(القرآن ۔ )9:36 ے لہذا ان میں ا پت نہی ی کم دبن ہ ±
درج پال آیت کے حوالے سے خ صیح الیجاری میں موحود جشب ذپل روایت کا م طالعہ نہت مق تد ±ہو گا
خ صیح الیجاری خدیث5 :۔688
اتوپکر نے ی تان کتا:
حی ک ے جیسی زمین و آسمان کی بجلیق کے وقت پھی اپک سال پارہ ماہ نر پیغمبر اکرم (ص) نے قرماپا :وقت وبسی ±ہی ق قی ش ل اجب تار کر حکا ہ ±
d م ثم ے گا ے رب سے ملو گے اور وہ تم سے ت مہارے اعمال کے پارے میں تو چھ ے جن میں سے خار مقدس ہ ±یں۔۔۔۔ یقبنی طور نر تم ا پت س لہ ± u 3 ے کہ (مبرا) یہ پیعام ان پک آگاہ ±رہو! مبرے بعد ،اپک دوسرے کی گردئیں کا پت ے ±ہونے کاقر یہ ±ہو خاپا حو اس وقت موحود ہ ±یں ان نر لزم ہ ± u پھی نہیجا دبں حو اس وقت موحود نہیں ساپد وہ لوگ جن پک یہ پیعام نہیجاپا خ ناے گا ،ان لوگوں سے نہبر اسے سمچھ سکیں حو اسے حود (نراہ راست) سن خک ±ہ ی دہراپا ،نے سک! کتا میں نے تم پک (ال کا پیعام) نہیں نہیجاپا؟ ے بیھر آپ (پیغمبر اکرم(ص)) نے دو مریبہ ±
ے ے کہ اس پیعام میں کتا پھا حو مکdہ میں آحری حج کے دوران حضور کی یقرنر شبت ے والے صجایہ (نہبر طور نر) نہیں سمچھ سکت اب یہ سوال کتا خا سکتا ہ ± ے؟ پھ
u u ے خ ے) صیح الیجاری خدیث2 :۔ 798دنکھت (وقت کی نضدتق کے لت س م ے اور خار ماہ ذوال فعدہ ،ذوالححdہ ،مجرdم اور رجب پیغمبر اکرم (ص) کا پیعام ± ے ن ط ±اہر اور طحی معیوں میں ہبیوں کی بعداد پارہ ہ ± دوہرے معنی رکھتا ہ ± u d d س ے لہذا ن ط ±اہر اس پیعام میں کوئی ابسی پات یہ پھی حو سامعین ے پھی مقدس ±ہی مچھ ے خانے پھ ے اسلم سے نہل ے ہ ±یں درحقیقت یہ مہبت مقدس مہبت u d ے مزپد ،اس ح یقت سے کہ ع شائی اور نہودی پ م ے پ ہ خ ± ے کہ ہ ی عت ات پ ہ ی ے، ھ ی کو س کے وں ے پھ کر ول د ق ی ان ھی نہیں سمچھ سکت وئ ہ اں ک ی ق ف ب ± ی
ے ے ±ہی اصلی دپبب ہیں ±ہو سکت صرف یہ مہبت ے ،جیشا کہ آیہ متارکہ میں درج ہ ± u u u ع چ تابحہ ±ہمیں مزپد گہرائی میں خانے ±ہ نوے اس کے معنی پلش ک نرے خا ±ہئیں اس کے دوسرے معنی (جیشا کہ اھل البیت لبہم الشdلم نے ص فحہ 77
ی تان کت ے کہ ان ے پھ ے آحری حج (رخلت سے یقری تآ ئین ماہ ق تل) میں یہ حقیقت ±ہم پک نہیجاپا خا ±ہت ے ہ ±یں) یہ ہ ±یں کہ پیغمبر اکرم (ص)ا پت u u ے یقوس نر ظلم یہ کربں ان پارہ آت مdہ میں سے خار کا ے دور میں ان کی پاقرمائی کرنے ±ہ نوے ا پت ے ا پت کے بعد پارہ امام ±ہوں گے اور لوگ ا پت u d ع ے در حقیقت آت مdہ ا ±ہل البیت میں سے خار کا اسم گرامی علب ہے سبر ابن ±ہشdام میں رسول ے حو ال بعالی کے پام سے اخذ کردہ ہ ± مقدس پام لی ہ ±
ح پ یق ے: ے حو در قیقت آیہء قرآن ہ ± ال کا اپک اور حملہ ھی ل کتا گتا ہ ±
م ے ہ ±یں اور ے کہ وہ اپک سال اسے خلل ی تا لبت ے جس کے ذر ب غے کقdار کو گمراہ کتا خاپا ہ ± مخبرم ہبیوں میں پاحبر کقر میں اپک قسم کی زپادئی ہ ± u u ے اور حرام خدا خلل پھی ±ہو خانے (القرآن ۔ )9:37اور دوسرے سال حرام کر د پت ے ہ ±یں پا کہ اپنی بعداد نرانر ±ہو خانے جبنی خدا نے حرام کی ہ ± u u ے خدا ے جب ال نے زمین و آسمان خلق کت ے اور یہ اس دن سے ہ ± خدا کی طرف سے خلل کردہ حرام ±ہو خ ناے وقت اپنی گردش توری کر حکا ہ ± d م ے ان میں سے خار مقدس ہ ±یں کے Vہاں ہبیوں کی بعداد پارہ ہ ± سنdی حوالہ خات:
d ے آحر میں ،ص فحہ 968نر 1۔ سبر از ابن ±ہشdام ،پاب حجdۃ الودا عک u گ u 2۔ دی لیف آف حممdد(سبر ابن ±ہشdام کا اپگرنزی نرحمہ) مبرحم اے۔ لبیم ،طیع ،1955لتدن ،ص فحہ 651
d بش ے جیشا کہ رسول ال(ص) نے قرماپا کہ حو ان کی امامت± /رہبری نر مقدس مہبت ے کے الیواء سے مراد ان کی امامت لیم کرنے میں الیواء ہ ±
ے ہ ±یں اور اس (خدا) کی طرف سے خلل کردہ معاملت سے ے لوگ خدا کے ممیوعہ احکام کی اخازت د پت ایمان نہیں نلے گمراہ ±ہوں گے ا بس u میع کرنے ہ ±یں وہ ان لوگوں کو سامل کر کے پارہ امام کی بعداد مکمdل کرنے کی کوشش ک نرے ہ ±یں جن کا ال کے Vہاں کوئی مقام نہیں پار بخ میں u u ن دپ کر رد ی ا ہاں اس ے کہ انہوں نے ای تدائ چ تد آت مdہ کو فیول کتا اور پافیوں کو مسب شیعہ مکتیہء قکر سے چ تد قرقوں کے الگ ±ہو خ ناے کی وجہ نہی ہ ± u u ش ش حقیقت کا پذکرہ دلحسنی سے خالی نہیں ±ہو گا کہ جس نے آت مdہ میں خاروں عل تکو (بخ یبیت امام) ب لیم کتا اس نے پارہ آت مdہ ±ہی کو ب لیم کتا کیوپکہ ابشا u u کوئی قرقہ نہیں حو ان خار آت مdہ (علی) نر ایمان ل حکا ±ہو اور پافیوں کو مسبرد کر حکا ±ہو خانر (رض) کی شتد نر ی قل کردہ اپک روایت میں امام محمdد التاقر (ع) ،اھل البیت (ع) کے پابجوبں امام درج پال خدیث کی یفسبر توں ی تان
ے :نے سک مہبیوں کی بعداد۔۔۔۔۔۔( ک نرے ہ ±یں :خانر (رض) نے کہا :میں نے امام حممdد التاقر علیہ سلم سے اس آپ کے معنی تو چھ )9:36انہوں نے اپک لمتا (دکھ پھرا) سابس لتا اور کہا :اے خانر ،سال سے مراد مبرے خد رسول ال (ص)ہ ±یں اور ان کا خاپدان اس
u u ے) ہ ±یں یہ ال بعالی کی مجلوق نر اس کی ححdت ے ہ ±یں حو پارہ امام ہ ±یں اور وہ ۔۔۔۔۔۔۔۔(اپک اپک کر کے آت مdہ کے پام لت (سال کے) مہبت d ے) حو بجیہ دبن ہ ±یں ،درحقیقت نہی خار ±ہسب تاں ہ ±یں حو اپک ±ہی پام ہ ±یں اور اس کی وحی اور اس کے علم کے امین ہ ±یں اور وہ خار مقدس (مہبت
ک ر ھنی ہ ±یں (بعنی) علی امبر المومئین (ع) ،مبرے والد علی ابن الحشین (ع) ،علی ابن موسی (ع) اور علی ابن حممdد (ع) اس طرح ان
u بش ے ان سب نر ایمان لؤ ے چ تابحہ ان کے معا مل ے یقوس نر ظلم مت کرو اور ±ہدایت خاصل ک نرے کے لت ے میں ا پت خاروں کو لیم کرپا بجیہ دبن ہ ± ص فحہ 78
شیعہ حوالہ:
کتاب العتیۃ از سیخ طوسی
d ی تاپیع المودہ کے سنdی مصتdف اپنی کتاب میں درج ذپل واقعہ قلمب تد ک نرے ہ ±یں :اپک العتل پامی نہودی پیغمبر اکرم (ص) کے پاس آپا اور کہا،
ے ان کا اے حممdد (ص) میں آپ سے کچھ خاص حبزوں کے پارے میں توچھتا خ ±اہ تا ±ہوں جب ہیں میں نے حود اپنی ذات پک رکھا اگر آپ مچھ
ے اسلم فیول کر لوں گا پیغمبر اکرم(ص) نے حواب دپا ،توچھو ،اے اتو امارہ!چ تابحہ اس نے نہت سی حواب دے دبں تو اپھی آپ کے سا مت
u ش ے وضی (خابشین) کے پارے حبزوں کے پارے میں توچھا جنdی کہ وہ مظم ین ±ہو گتا اور ب لیم کتا کہ پیغمبر اکرم (ص) نرحق ہ ±یں پھر توچھا ،مچھ ے ا پت u u ے؟ کوئی پیغمبر پھی وضی کے ب غبر نہیں ±ہوپا؛ ±ہمارے پیغمبر موسی (ع) نے توسع ابن تون کو ای تا خابشین مق dرر کتا پھا آپ میں ی تائیں؟ وہ کون ہ ± ع ے جس کے بعد مبرے تواسے الحسن (ع) اور الحشین (ع) ،اور ان کے بعد (ص) نے حواب دپا ،مبرا وضی لی ابن ائی ظالب (ع) ہ ± u ے ان کے پام پھی ی تا پت ےپیغمبر اکرم (ص) نے حواب دپا، الحشین (ع) کی ذریdت میں سے تو لوگ ±ہوں گےپھر اس نے کہا ،اے محمdد! مچھ
3 3 ے محمdد ے علی (ع) ان کی خگہ لیں گے ،جب علی (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت جب الحشین (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت
3 ے جعقر (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے جب جعقر (ع) (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے جب حممdد (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت
3 3 ے علی (ع) ان کی خگہ ے موسی(ع) ان کے خابشین ±ہوں گے جب موسی رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت رحصت ±ہوں گے تو ان کے ی یبت
3 ے محمdد (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے جب محمdد (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے لیں گے جب علی (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت
3 3 ے الحسن (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے اور جب ے علی (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے جب علی (ع) رحصت ±ہوں گے تو ان کے پبت پب ت الحسن(ع) رحصت ±ہوں گے تو الححdۃ حممdد المہدی (ع) ان کے خابشین ±ہوں گے نہی وہ پارہ (خابشین) ±ہب تاس نہودی نے اسلم فیول کر لتا ے نر ال بعالی کی حمد و ی تا ی تان کی اور ±ہدایت بحست سنdی حوالہ:
d جیقی مصتdف الق تدوذی نے ی تاپیع الموءد پاب 76ص فحہ 440نر ی قل کتا
اپک اور سنdی مصتdف الہموپائی نے پھی مج ±اہد اور ابن عتdاس کے حوالے سے ی قل کتا چ تد ممکیہ اغبراصات اور ان کے حواب:
ہ ے گی پھر پادساہ ے ،مبرے بعد خلقت 30سال پک رہ ± ے جس میں ی تان کتا گتا ہ ± اغبراض ۔ اپک نرادر ا ±لسیdت نے اپک روایت کا ذکر کتا ہ ±
ے ماہ پک خمیط ±ہوں گےیہ پیس ( )30سال اتوپکر ،عمر ،عثمان اور علی ابن ائی ظالب (ع) کے ادوار خلقت اور الحسن ابن علی (ع) کے چھ
خ u ے اور پ ± ارہوبں خلیقہ المہدی ہ ±یں ان پیس سالوں کے بعد حکمرائی معاویہ کے پاس لی گنی پابجوبں خلیقہ سے گتاروبں پک ال بعالی نہبر خای تا ہ ±
المبن ظر ±ہوں گے
u ے خابشین /پ uایب۔ پیغمبر اکرم(ص) کے خابشین ے کیوپکہ خلیقہ کا م طلب ہ ± حواب ۔ درج پال م غبرضہ روایت نہت مصجکہ حبز دکھائی دپنی ہ ± ص فحہ 79
u u ے پا کہ ل فظ خابس یب تا ے کے آپا خا ±ہبت ے خلیقہ) کے قوری بعد ب غبر کسی توفdف/قا صل ے خلیقہ کے پایب) کو حضور (ص) کی رخلت (پا بچھل (پا بچھل u u ے پای تکوئی معنی دے سک
مزپد یہ کہ (جیشا کہ خ صیح مشلم میں پھی ی تان کتا گتا) پیغمبر اکرم (ص) نے ی تاپا کہ یہ پارہ خلقاء روزق تامت پک کے ادوار کو مکمdل کربں گے قرآن
پ u ے جس میں ال بعالی نے ی تاپا کہ پیغمبر اکرم (ص) کو پذنر (ی یتیہ ک نرے وال /ڈر ناے وال) کے طور نر ھیجا گتا اور ±ہر دور پاک کی آیت 13:7کو دنکھت
u پ ے جس کے لوگوں کے لت ے وہ اولوالمر کون ہ ± ے تو ھر پابجوبں خلیقہ کے بعد Vہادی کون پھا؟ آج کے دور کا Vہادی کون ہ ± ے اپک Vہادی (امام) ہ ± ے (یفیۃ ال)؟ جس کے ے جس کی اظاعت اپنی ±ہی واجب ہ ± ے ال بعالی نے پافی /محقوظ رکھا ہ ± ے جبنی پیغمبر اکرم (ص) کی؟ وہ کون ہ ± ے: پارے میں ال بعالی ارساد قرماپا ہ ±
u ے اگر تم صاجب ایمان ±ہو(القرآن ۔ )11:86 وہ حو ال کی طرف سے پافی رکھا گتا (یفیdۃ ال) ت مہارے لت ے نہبر ہ ±
u ± ح ے ال بعالی اس رونے زمین نر امور دبن ے جس ے کہ ±ہر دور میں اپک ہسنی کا وحود صروری ہ ± درج پال خدیث اس قیقت کا اپک اور پیوت ہ ± u u پ ے ے کے لت نرقرار ر کھت ے اس طرح ،جب پک اس رونے زمین نر اپک ھی ابشان پافی ہ ± ے اور وہ اس دور کا امامV /ہادی ±ہوپا ہ ± ے پافی رکھتا ہ ± u u خدا کی طرف سے مقرdر کردہ ق تادت کا مقام ±ہر گز خالی نہیں ±ہو سکتا آپ تو اپھی پک اس سوال کا حواب پھی نہیں دے پ ناے کہ ان پارہ آت مdہ
u ے پا بچ خلقاء ہ ±یں ل تکن آپ نے پافیوں میں سے پافی آت مdہ کون ہ ±یں آپ نے یہ دعوی تو کر دپا کہ اتوپکر ،عمر ،عثمان ،علی (ع) ،الحسن (ع) نہل u u ے وریہ کسی چ تالی خلیقہ کی اظاعت تو ±ہو نہیں سکنی چ تکہ حضور (ص) ے خلیقہ کے پارے میں علم ±ہوپا خا ±ہبت کا کوئی پذکرہ نہیں کتا پبروکاروں کو ا پت
خ مکم ے ہ ±یں؟ یہ خای تا ے ر ±ہثماؤں کے پارے میں علم ±ہی یہ ±ہو تو آپ ان کی اظاعت کیس ے اگر آپ کو ا پت ے کر سکت نے ان کی dل اظاعت کا کم دپا ہ ± u ے کیوپکہ ال بعالی نے قرآن پاک میں اولوالمر کے طور نر ان کی غبر ے کہ کس (خلیقہ پا امام) کے قرمودات کی پبروی کی خائی خا ±ہبت نہت ±اہم ہ ±
خ خ ے کہ دو گرای قدر حبزوں میں سے اپک کے طور نر ان کی اظاعت مشروط پبروی ک نرے کا کم دپا ہ ± ے اور پیغمبر اکرم (ص) نے ±ہمیں کم دپا ہ ± u ے جیشا کہ پیغمبر (ص) اس حقیقت کی نضدتق کر خک ے ہ ±یں (نرانے مہرپائی قرآن اور اھل کربں ان کی پبروی کرپا ±ہی بجات کا واخد ذربعہ ہ ± u ے) البیت (ع)ملخ طہ ک خیت u u u ے کچھ لوگوں کی ے اے نرادر! آحر کتا وجہ کہ پیس سال کے بعد پادس ±اہت را بج ±ہو گنی؟ کتا آپ ی قین نہیں کربں گے کہ معاویہ جیس اب ی تا پت u u ے اگر ی ہ سچ ے ابسی ذلdت کا پاعث یئیں؟ آحر کتا حرائی ی تدا ±ہوئی؟ آپ دعوی ک نرے ہ ±یں کہ یہ لوگ نہبربن ابشان پھ پداعمالتاں مشلم امdت کے لت
ے تو انہوں نے خلقت کو وراپنی پادس ±اہت میں پدلتا کیس ے کہ انہی پادس ±اہوں نے پیس سالوالی روایت گھڑی ±ہو پا ے گوارا کر لتا؟ عالب امکان ہ ± ہ ± u u d ے عاضتایہ طرز عمل اور پاخانز بشلdط کا حواز پیش کر سکیں کہ عوام التdاس کے ±ذہن سے پارہ آت مdہ کا نضور نکال سکیں اور ا پت
u ے کہ شیعہ مکتیہء قکر کے پارہ آت مdہ میں سے صرف امام علی علیہ سلم اور امام الحسن علیہ اغبراض ۔ اپک اور سنdی نرادر نے یہ اغبراض کتا ہ ±
u ے ہ ±یں کہ جب پیغمبر اکرم (ص) نے پارہ آت مdہ کا ذکر کتا تو آپ سلم نے (ن ط ±اہر ) اق تدار شبیھال تو پھر شیعہ حضرات اس پات یہ کیس ے مضر ±ہو سکت ے؟ کی مراد نہی حضرات پھ
ص فحہ 80
مس ت ے پا کہ وہ ±ہمیں حبردار کربں اور اور صراط قیم کی ے فضل و اجشان سے ،پیغمبر (ص) اور ان کے خابشین مقرdر کت حواب ۔ ال بعالی نے ،ا پت u u ± ہ ے کہ ±ہم اپنی غقل کو اشیعمال کرنے ±ہونے ان کی ±ہدایت کو فیول کرنے ہ ±یں پا نہیں۔ ±ہم نر ہ ا می ہ ی اب ں کرب ی کرپ ں ضلہ طرف ±ہماری ر ±ہثمائ ± فت u d ے کہ خ ے صیح را ست کوئی حبر نہیں کتا گتا کہ خدا بعالی کے مقرر کردہ امام کی اظاعت کربں اگرجہ ±ہم اس کے حواپدہ صرور ±ہوں گے یہ اپیجاب ±ہمیں کرپا ہ ±
کا اپیجاب کرنے ہ ±یں پا علط کا۔
u ے کہ اس مقام کا خ صیح ا ±ہل ے کہ حوپکہ ال بعالی ±ہی نہبر خای تا ہ ± ے ±ہمارا ایمان ہ ± ے اپک نہلو قاپد سے میعلdقہ ہ ± ق تادت کا ابخضار دو نہلوؤں نر ±ہوپا ہ ±
u u u d ے (القرآن 32:24 ،21:73 ،2:124 ے لہذا وہ ±ہی ابشاپیdت کے لت ے جیشا کہ قرآن پاک میں بشاپ ±دہی کی گنی ہ ± کون ہ ± ے قاپد/ر ±ہثما مقرر کرپا ہ ±
u ع ے وغبرہ دنکھت ے) امام کی پامزدگی کا لم پیغمبر پا سایقہ امام کے اعلن سے ±ہوپا ہ ±
u u ع ے حو قاپد /ر ±ہثما ق تادت کا اظہار (ن ط ±اہر) حکمرائی کی صورت میں ±ہو نے کے لت ے دوسرا نہلو نے خد صروری ہ ± ے اور یہ پبروکاروں سے می لdق ہ ± u u u u uپ ہ ا گت ا ج کے ی ے ال بعالی نے ±ہمارے ے اس کے کچھ پبروکار پھی ±ہ نوے خا ±ہئیں اور پالآحر اس کی حکمرائی اور اق تدار قاتم ±ہوپا خا ±ہبت ر ±ہثمائ ے ت ھ ی ± ل
ن u u d مکم ے کہ دوسرے نہلو کی کمتل کربں حو پیغمبر اکرم (ص) اور ان لت ے قاپد /ر ±ہثما مقرر کر کے اپنی بغمت ±ہم نر dل کر دی اب یہ ±ہم نر قرض ہ ±
u مم ہ ے اگر ±ہم ای تا قرض ادا کربں گے تو قاپد /ر ±ہثما اس دی تاوی زپدگی میں حودبجود کے ا ±ل البیت (ع) کی ق تادت کی پبروی ک نرے سے ±ہی کن ہ ± u مق تدر ±ہو خ ناے گا u ت ن ر ہ ں ہی ت ا ی ے گا اور وہ صرف چ تد وقادار پبروکاروں کا روخائی دار ت ارواق ب ل کن اگر ±ہم اس ر ±ہثما کی پاقرمائی کربں گے تو ن ط ±اہر اس کے پاس کوئ ج ± u ے کہ پیغمبر (جن میں سے کچھ پیسوا/ر ±ہثما (امام المیdقین /خدا سے ڈرنے والوں کا امام) ±ہی رہ خانے گا مشلمان اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکت ے) خدا کی طرف سے پامزد ±ہ نوے ہ ±یں اگر ±ہم ان کی زپدگیوں کا م طالعہ کربں ،جن میں کچھ کی وصاجت قرآن پاک ا پت ے وقت کے امام پھی پھ
u پ ے ،تو دنکھیں گے کہ ان کی اکبریdت اپنی قوم کے Vہاپھوں ظلم و سیم کا شکار ±ہوئی ±رہی حضرت خبنی علیہ سلم کی زپدگی نر ن ظر میں ھی کی گنی ہ ±
u ے اور لوگوں نر واجب پھا کہ ان کی اظاعت کربں ل تکن انہوں نے ان ( خبنی علیہ سلم) کا دوڑائیں وہ ال بعالی کی طرف سے مقرdر کردہ پیغمبر پھ
ے پیغمبر کا ے کہ کتا وہ امام نہیں پھ ے؟ کتا ال بعالی نے ا پت ساپھ یہ دپا پلکہ انہیں ذبح کر کے ان کا سر اقدس الگ کر دپا اب سوال یہ ی تدا ±ہوپا ہ ± u ے کہ اس (خدا) کی پامزد کردہ ق تادت کو ے کہ ال بعالی نے ابشاتوں کو ان کی مرضی نر چھو نڑے ±ہ نوے یہ اجب تار دپا ہ ± ساپھ یہ دپا؟ حواب نہی ہ ± d فیول کربں پا مسبرد کر دبں پیغمبر خبنی علیہ سلم کے معا مل ے میں لوگوں نے انہیں مسبرد کر دپا اور نے سک اس پاقرمائی نر جہیdم ±ہی ان کا مقدر
± ے: ے حو امام پھی پھ پت ے قرآن پاک میں ارساد ہ ± ے گی نہی معاملہ حضرت انراہیم علیہ سلم کا ہ ±
غے ان ± راہیم کا امیجان لتا اور انہوں نے تورا کر دپا تو اس (خدا) نے کہا کہ ±ہم تم کو لوگوں کا اور اس وقت کو پاد کرو جب خدا نے چ تد کلمات کے ذر ب ے ہ ±یں(القرآن ۔ )2:124 امام ی تا ہر ±
u 3 ے ال بعالی نے پامزد کتا ل تکن وہ ان کے خلف اپھ کھڑے ±ہونے جنdی کہ (اس ے امام کی پبروی و اظاعت کرنے جس لوگوں نر واجب پھا کہ وہ ا بس ن u ± ے پاقرمائی میں) اس خد پک ہیچ گت ے کہ انہیں (حضرت انراہیم علیہ سلم کو) آگ میں پھب تک دپا اس طرح درج پال آیت واصح طور نر ی تائی ہ ± ص فحہ 81
u ے ے ق تادت کے دو نہلو ±ہونے ہ ±یں ال بعالی ا پت کہ صروری نہیں ال بعالی کی طرف سے مقرdر کردہ امام ظ ±اہر ن ط ±اہر پھی حکمرائی کرے اسی لت
ب نکمت ع ے کہ ±ہم دی تا اور آحرت کی غمئیں خاصل ک نرے ے اب یہ اپیجاب ±ہمیں کرپا ہ ± کرم سے می لdق نہلو (پیغمبر اور امام کو پامزد کرپا) کی ل کرپا ہ ±
u u u ع ن ے نہبربن اور ا ±ہل ے ا بس ے اگرجہ وہ ق تادت کے لت لت ے امام کا ایdتاع کر کے ای تا قرض پیھ ناے ہ ±یں پا ہیں۔ جہاں پک ±ہمارے آت مdہ کا ب لdق ہ ± u نربن یقوس پھ ے ،ل تکن لوگوں کی اکبریdت نے ان کی پاقرمائی کی یہ کوئی حبرت کی ے اور ال بعالی اور پیغمبر اکرم (ص) کی طرف سے پامزد کردہ پھ ے پات نہیں کیوپکہ ابشائی پار بخ ا پت ے آپ کو ± دہرائی ہ ±
ے اور یہ حکمران ے ئین حکمراتوں (خلقاء) کے ادوار میں امام علی علیہ سلم ±ہی نرحق امام پھ اسی طرح ،پیغمبر اکرم (ص) کی رخلت کے بعد نہل ے یہ کہ متصب امامت۔ پاالقاظ دپگر خدا بعالی کی طرف سے مق dرر کردہ امام ان (امام علی علیہ سلم) سے زپادہ سے زپادہ حکمرائی چھین سکت ے پھ u ے ا ±ہل نربن ا شان ±ہوپا ہ ل ت ے امام میdقین کا ±ہی حکمرائی کے لت ± ب ے کن متصب امامت مخض حکمرائی سے نڑھ سے کر نہت وشیع معنی رکھتا ہ ±
u مکم ع ے اور جب امور دبن میں اچ تلقات ی تدا ±ہو خائیں تو نہی امام محقوظ ی تاہ Vہادی ±ہوپا ہ ± ے ،قرآن اور پیغمبر اکرم (ص) کی شیdت کا dل لم رکھتا ہ ±
u ے پ ±اہم امام المہدی (ع) کا معاملہ مخ تلف ±ہو گا کیوپکہ جب وہ ظہور قرمائیں گے تو ال بعالی کی مدد سے اپنی حکمرائی اور اق تدار پاقذ گاہ ±ہوپا ہ ± u u u ے قرمائیں گے اسی لت ے انہیں القاتم (ق تام ک نرے وال) کا لقب ع طا ±ہوا ہ ±
اغبراض ۔ اپک سنdی نرادر نے یہ کیہ ا 3پھاپا کہ قرآن پاک کے طاتق ان ± ے میdقین کا امام ی تا دےآپ ل فظ امام کا راہیم علیہ سلم نے کہا :اور مچھ م ن
ے کہ امام سے مراد صرف ر ±ہثما ±ہی نرحمہ ر ±ہثما کے طور نر کرنے ہ ±یں ل تکن اس میں شتاسی ق تادت کا مفہوم پھی سامل کر لبت ے ہ ±یں پ ±اہم یہ واصح ہ ±
ے وہ (ان ± ے (شتاسی ق تادت صروری نہیں) آپ اس پات کو توں ظ ±اہر کرنے ہ ±یں کہ جیس ے پا عراق نر راہیم علیہ سلم) متصب ت مرود شبیھا لت ہ ±
u ے چ تکہ درح یقت ان ± ے کوساں پھ راہیم علیہ سلم کا م قضد نہی پھا کہ لوگوں کو خدا ش تاس ی ت ناے کے ے ±ہی کسی مقاد کے لت خکومت کرنے پا ا بس ق u u uت ± ے اپب تاء میعوث ±ہ نوے ے جس کے لت ے راہ ہموار کربں اور نہی وہ م قضد ہ ± ل
حواب ۔ قطع ن ظر اس پات کے کہ پیغمبر ان ± راہیم علیہ سلم کی بعیت کا م قضد صرف اپک روخائی پیسوا پب تا پھا پا زمبنی حکمرائی اور ق تادت شبیھالتا،
± ے تو وہ انراہیم علیہ سلم خدا بعالی کی طرف سے پامزد کردہ امام ہ ±یں ،حواہ لوگ ان کا ایdتاع کربں پا نہیں۔ اگر لوگوں کی اکبریdت ان کی پبروی کرئی ہ ± ے چ تد وقادار پبروکاروں (میdقین) کی روخائی ق تادت حودبجود اق تدار میں آ خانے ہ ±یں اس کے نرعکس اگر لوگ ان کی پاقرمائی ک نرے ہ ±یں تو پھی وہ ا پت
شبیھالیں گے
نرادر! آپ کا کتا چ تال ہے کتا ال عالی نے صرف میdقین کو ±ہی ان ± راہیم علیہ سلم کے ایdتاع کا خکم دپا پھا؟ اور دوسرے لوگ اس خکم سے ± ب
d پ ± ے مزپد نرآں، مس یبنی پھ ے اس دور کے ±ہر سخص نر انراہیم علیہ سلم کی اظاعت واجب ھی اور ان کی اظاعت یہ کرنے والوں کا مقدر دوزخ ہ ±
ے کہ ال بعالی نے انہیں ابشاپیdت کا امام مق dرر کتا یہ کہ کسی مخضوص گروہ نے۔ آپ کا یہ چ تال کہ قرآن پاک کی آیۃ 124 :2واصح طور نر ی تائی ہ ± u ح ے ہ ±یں پیغمبر کوئی شتاسی ابخ تڈا نہیں ر کھت ے اس چ تال خام سے آپ در قیقت غبر ارادی طور نر پیغمبر اکرم (ص) کی مجالقت کر رہ ± ے ،علط ہ ± u ک نہ ے کہ پیغمبروں کی بعیت جبہوں نے حزنرہ یم ناے عرب کے اتوسق تان جیس ے کقdار کے خلف جہاد کتا اور لی اسلمی خکومت کی پب تاد ر ھی ی ہ سچ ہ ± ص فحہ 82
u ش ے کا درس دبں ل تکن یہ م قضد ب غبر کسی شتاسی اجب تار و اق تدار کے کا م قضد نہی پھا کہ لوگوں کو خدا ش تاس ی تائیں اور اسی کے حضور سرب لیم حم کر د پت
d ے ہ ±یں کہ ابشا ے ±ہم تو یہ کہت خاصل نہیں کتا خا سکتا ±ہم ±ہر گز یہ نہیں کہت ے کہ خدا بعالی کی طرف سے پامزد ر ±ہثما کا اول و آحر م قضد خکومت کا حضول ہ ± u u ش ے صب کے uت ہ ے اور اگر وہ ے ±ہ نوے اس (امام) کے احکام کو ب لیم کرپا خا ±ہبت ے لوگوں کو یہ حقیقت نہجا پت امام ±ہی ا بس مت ے ا ±ل نربن سخص ±ہوپا ہ ± ل u u ے ب غبر ،حودبجود اس قوم کا سرنراہ ±ہو خانے گا ابشا کربں گے تو امام کسی ابخ تڈاکی صرورت محسوس کت ن نہاں اپک سنdی نرادر کا یہ پذکرہ دلحسنی سے خالی نہیں ±ہو گا کہ ابن کثبر جیس ے کہ ے شیعہ پبزار سخص نے اپنی کتاب التدایہ والبdہا ہمیں ی تان کتا ہ ±
الحشین (ع) ان پارہ خلقاء میں سمار ±ہ نوے ہ ±یں اس سلشل ے میں ±ہم یہ کہتا خاہ ±یں گے کہ اگر سنdی نرادران واقعی امام الحشین (ع) کو ان خلقاء میں ے ہ ±یں تو وہ اس یقطہء ن ظر کی پ uای تد کر خک ے ہ ±یں جس کا نرخار شیعہ کرنے ہ ±یں بعنی ،لزم نہیں کہ پیغمبر اکرم (ص) کے خلقاء/ سے اپک ما پت u ے ،کو پارہ خلقاء میں سمار نہیں کتا خا سکتا ے کا مو قع پھی میشdر نآے وریہ امام الحشین (ع) ،حو ن ط ±اہر حکمرائی یہ کر سک خابشین کو متصب اق تدار شبیھا لت
ے اشتاد ابن پیمیdہ ے کہ انہوں نے یہ یقرت ا پت پھا ±ہم م dیقق ہ ±یں کہ ابن کثبر اور ابن فیdم الجوزیdہ شیعوں سے یقرت ک نرے پھ ے اور عالب امکان ہ ±
u سے سیکھی ان میں سے کسی کو پھی کیھی کسی سنdی عالم نے نہیں سرا Vہا اگر جہ و Vہاپیوں کی لپبرنرپاں ان کی کتاتوں سے پھری نڑی ہ ±یں u u ع آت مdہ اھل البیت لبہم الشdلم کے پارے میں چ تد حقاتق
d ے ( 600عیسوی) کعیہ کے اپدر ے امام :امبرالمومئین ،اتوالحسن ،علی المرنضی (ع) ،ابن اتوظالب پبرہ رجب ،اعلن پیوت سے دس سال نہل نہل u 3 u ے ،مسجد کوقہ ی تدا ±ہ نوے۔ اپھاپیس ( )28صقر ،گتارہ (± )11ہجری /چھ ے سو ی یdیس ( )632عیسوی کو پیغمبر اکرم (ص) کی رخلت نر امام پت u م ے سو اکسی3ھ ( زہر آلود پلوار سے زحمی ±ہونے ،دو دن بعد اکdیس ( )21رمضان ،خالیس (± )40ہجری /چھ (عراق) میں دوران یماز ابن لجم کی ± u u )661عیسوی کو شہتد ±ہونے اور الیحف (عراق) میں دفن ±ہونے u ل ے سو بخdیس ( )625عیسوی کو مدیبہ میں ی تدا ±ہ نوے، دوسرے امام :اتو محمdد ،الحسن ا مخبنی (ع) ،ابن علی ی تدرہ رمضان ،ئین (± )3ہجری /چھ u 3 ے سو سبdر ( )670عیسوی کو معاویہ ابن ائی سق تان کے خکم نر مدیبہ میں شہتد کر دنے سات ( )7پا اپھاپیس ( )28صقر بجdاس (± )50ہجری /چھ
u ے گت
چ چ ے سو ھ ییس ( )626عیسوی کو مدیبہ میں ی تدا پیشرے امام :اتو عتدال ،الحشین(ع) ،شتdدالشdہداء ،ابن علی ئین ( )3سعتان خار (± )4ہجری /ھ u u 3 ے سو اسdی ے یمام پبیوں (ماسو ناے اپک کے) ،رشیہ داروں اور اصجاب کے دس ( )10مجرdم (توم عاسور) اکس 3یھ (± )61ہجری ،چھ ±ہونے ،ا پت u u ے آپ اور آپ کے نڑے پھائی الحسن (ع) پیغمبر اکرم ( )680عیسوی کو کرپل (عراق) میں نزپد ابن معاویہ ( لع) کے خکم نر شہتد کر دنے گت 3 d ے (ص) کی پبنی شتدہ قاطمہ الز ±ہراء (ع) کے قرزپد پھ u ے سو ابسی3ھ ( )659عیسوی کو ی تدا ±ہونے، ے امام :اتو محمdد ،علی زبن العاپدبن (ع) ،ابن الحشین dپا بچ ( )5سعتان ،اڑپیس (± )38ہجری /چھ حو پھ d خ زہر سے شہتد کر دنے بخdیس ( )25مجرم حوراتوے (± )94ہجری /سات سو پبرہ ( )713عیسوی کو مدیبہ میں ±ہشdام ابن عتدالملک کے کم نر ±
u ے گت
ص فحہ 83
u پابجوبں امام :اتو جعقر محمdد (ع) التاقر ابن علی ،پکم رجب شتاون (± )57ہجری /چھ ے سو شثبdر ( )677عیسوی کو مدیبہ میں ی تدا ±ہ نوے ،اور سات (
u ی یب ± ے زہر سے شہتد کر وا دنے گت )7ذوالححdہ اپک سے حودہ (± )114ہجری /سات سو ییس ( )733عیسوی کو مدیبہ میں انراہیم کی سازش سے ± d 3 ے امام :اتو عتدال جعقر (ع) الضادق ابن حممdد ،سبرہ ( )17رپیع الول نراسی (± )83ہجری /سات سو دو ( )702عیسوی کو مدیبہ میں ی تدا چ ھت u d ی 3 خ ل زہر سے شہتد ±ہونے اور بخdیس ( )25سوال اپک سو اڑپالیس (± )148ہجری /سات سو ییسیھ ( )765عیسوی کو ا متضور کے کم نر مدیبہ میں ±ہی ± u ے کروا دنے گت d ساتوبں امام :اتوالحسن الول موسی (ع) الکاطم ابن جعقر ،سات ( )7صقر اپک سو ای ییس (± )129ہجری /سات سو چھتالیس ( )746عیسوی u ے نر) ی تدا ±ہ نوے ،بخdیس ( )25رجب اپک سو نراسی (± )183ہجری /سات سو ی تاوے ()799 کو التوہ (مدیبہ سے سات متل کے قا صل
u ے اور بعداد (عراق) کے نزدپک الکاطمیہ کے مقام نر دفن ہ ±یں زہر سے شہتد کروا دنے گت عیسوی کو بعداد میں Vہارون الرش تد کے ق تد خانے میں ± 3 آپھوبں امام :اتو الحسن التdائی علی (ع) الdرصا ابن موسی گتارہ ( )11ذوال فعدہ اپک سو اڑپالیس (± )148ہجری /سات سو ی ییس 3یھ ( )765عیسوی u 3 3 کو مدیبہ میں ی تدا ±ہ نوے ،اور سبرہ ( )17صقر دو سو ئین (± )203ہجری /آپھ سو اپھارہ ( )818عیسوی کو مشہد (حراسان ،انران) میں مامون کے
u خ ے زہر سے شہتد کر دنے گت کم نر ±
3 d توبں امام :اتو جعقر التdائی محمdد (ع) الیقی الجواد ابن علی ،دس ( )10رجب اپک سو بجاتوے (± )195ہجری /آپھ سو گتارہ ( )811عیسوی کو مدیبہ u خ 3ی یب م زہر سے شہتد کر میں ی تدا ±ہ نوے ،پیس ( )30ذوال فعدہ دو سو پیس (± )220ہجری /آپھ سو ییس ( )835عیسوی کو عتصم کے کم نر بعداد میں ± u u ے خد کے قریب دفن ±ہ نوے دنے گت ے اور الکاطمیہ میں ا پت u 3 دسوبں امام :اتو الحسن التdالث علی (ع) الیقی الجادی ابن محمdد ،پا بچ ( )5رجب دو سو پارہ (± )212ہجری /آپھ سو شتاپیس ( )827عیسوی کو u 3 d 3 خ زہر سے شہتد مدیبہ میں ی تدا ±ہونے ،ئین رجب دو سو حون (± )254ہجری /آپھ سو اڑسیھ ( )868عیسوی کو میوکdل کے کم سے سمرہ (عراق) میں ± u ±ہونے
3 3 گت ± ارہوبں امام :اتو محمdد الحسن (ع) العشکری ابن علی ،آپھ ( )8رپیع التdائی دو سو ی یdیس (± )232ہجری /آپھ سو چھتالیس ( )846عیسوی کومدیبہ u 3 3 3 d u ے زہر سے شہتد کر دنے گت میں ی تدا ±ہ نوے اور آپھ ( )8رپیع الول دو سو ساپھ (± )260ہجری /آپھ سو ح ±وہبdر ( )874عیسوی کو میعمdد کی سازش سے ± 3 پ ± ارہوبں امام :اتوالقاسم حممdد (ع) المہدی ابن الحسن ،ی تدرہ ( )15سعتان دو سو بخین (± )255ہجری /آپھ سو ابسی3ھ ( )859عیسوی کو سمرہ u 3 3 (عراق) میں ی تدا ±ہونے آپ (ع) ±ہمارے موحودہ اور پاچتات امام ہ ±یں آپ (ع) دو سو ساپھ (± )260ہجری /آپھ سو ح ±وہبdر ( )874عیسوی کو
3 u ے حو ئین سو ای ییس (± )329ہجری /آپھ سو حوالیس ( )844عیسوی پک خاری ±رہی پھر عبیت صعری عبیت صعری میں بشریف لے گت u u u u ے آپ (ع) اس وقت دوپارہ ظہور قرمائیں گے جب ال بعالی انہیں اس رونے زمین نر سل طیت الہی قاتم سروع ±ہو گنی حو پاخال خاری ہ ± u ے کا اذن دے گا چ تکہ یہ ظلم و حور سے پھر خکی ±ہو گی آپ (ع) القاتم (حو سل طیت الہی ک نرے اور اس (دی تا) نر حق و انضاف کا تول پال کر د پت d u d ے کھڑے ±ہوں گے)؛ الحجdۃ (مجلوق خدا نر ال بعالی کی ححdت)؛ صاجب الزماں ± (ہمارے زمانے کے امام) اور صاجب المر کے ق تام کے لت ص فحہ 84
ے امر الہی کی حمایت خاصل ±ہو) ( جس
d d uہ پ ے سب پیغمبر اکرم (ص) کی مقدس ذریت ہ ±یں اور امام المہدی ذ ل میں ان پارہ آت مdہ ا ±ل البیت کا طیdب و ظ ±اہر سجرہء بشب دپا خا ر Vہا ہ ±
(ع) کے سوا سب شہتد ہ ±یں: عتدالم طdلب ا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اتوظالب
عتدال ا
ا
ا
ا
ا
ا
حممdد مضطقی صلdی ا ل علیہ و آلہ وسلdم قاطمہ (الزہراء علیہ سلم) ±
علی (المرنضی علیہ سلم)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ا
الحسن (مخبنی علیہ سلم) الحشین (شتdد الشہداء علیہ سلم) ا
علی (زبن العاپدبن علیہ سلم) ا
حممdد (التاقر علیہ سلم) ا
جعقر (الضادق علیہ سلم) ا
موسی (الکاطم علیہ سلم) ا
علی (الرصا علیہ سلم)
ا ص فحہ 85
حممdد (الیقی علیہ سلم) ا
علی (الیقی علیہ سلم) ا
جسن (العشکری علیہ سلم) ا
حممdد (المہدی علیہ سلم)
الزہر کا فیوی شیعہ مکتیہء قکر کے پارے میں خامعۃ ± u ے ا ±ہلسیdت کے خبرم نربن مقکdر و محقdق سیخ شتdد مجمود س ق ل V ذپل میں علمان ہ ا ہ ر ا خ ا دپ وی ی ں می ارے پ کے کر ہء ی ت عہ ے سیخ سل ظوت، کا ظوت ش مک م ف ± ی 3 uہ ے نہاں یہ پذکرہ دلحسنی سے خالی ے ،کے سرنراہ پھ مضر کی پامور توپیورسنی خامعۃ ± الزہر حو دی ت ناے ا ±لسیdت کے معثبر نربن اداروں میں سے ہ ± u u ت مذاہب السلمیdہ (اسلم کے مخ تلف مکتیہ Vہانے قکر کو قریب الزہر میں دارالیقریب ال ± نہیں ±ہو گا کہ چ تد د Vہای تاں ق ل شیعہ اور سنdی علماء نے ± u u ے ،مخ تلف مک تیہ Vہ ناے قکر کے درمتان اچ تلقات کو کم کرپا، لنے کا مرکز) کے پام سے اپک مرکز قاتم کتا اس کا م قضد ،جیشا کہ پام سے ظ ±اہر ہ ± u ے ±ہونے پا ±ہمی نگاپگت اور احبرام کو ے والے مح قdقین اور علماء کے کردار کو سرا ±ہت اور اسلمی فقہ کے قروغ میں مخ تلف مکایب سے بعلdق ر کھت u ے کی طرف ماپل کربں جیشا کہ مشہور آیۃ ے پبروکاروں کو توچتد کی جیمی مبزل اور ال بعالی کی رسdی کو مصیوطی سے پکڑ لبت ے ا پت قروغ دی تا پھا پا کہ وہ ا پت ے کہ: قرآئی واصح طور نر مشلماتوں سے ی قاصا کرئی ہ ±
ال کی رسdی کو مصیوطی سے پھام لو اور آبس میں یقرdقہ یہ کرو: u س ع پ ے یہ حقیقت کسی سک و شیہ یہ طیم کاوش اس وقت ت مرآور پایت ±ہوئی جب سیخ ل ظوت نے وہ اعلن کتا جس کا اردو نرحمہ ذ ل میں دپا گتا ہ ± u س الزہر کی سرکاری چ یبیdت و رانے ،شیعہ امامیہ مک تیہءقکر سمیت کسی پھی ے کہ سیخ ل ظوت کے اعلن کے بعد سے پاخال ،خامعہ ± سے پالنر ہ ± u ے مکتیہء قکر کے حوالے سے ی تدپل نہیں ±ہوئی پ ±اہم حجاز میں پام نہاد صاچتان علم کی پبروی کرنے والے کچھ حضرات اس سے اچ تلف ر کھت u پ ح ے پلکہ سنdی علماء و مح قdقین کی اکبریdت پھی اسی ہ ±یں پاوحود اس قیقت کے ،کہ ذ ل میں دپا خانے وال فیوی یہ صرف خامعۃ ± الزہر کی ر ناے ہ ± u م ے کہ ان کی کوششیں پاکام و پامراد رہ ±یں گی ے یق dرقہ پازی ک نرے والوں کو خان لب تا خا ±ہت ن ظریہ کی خا ل ہ ±
u u u ے حو ے مراد پارہ آت مdہ نر ایمان ر کھت ے کہ السیعہ المامیہ الی تاء عشرنہس قارئین کی شہولت کے لت ے یہ وصاجت کی خا ±رہی ہ ± ے وال شیعہ مک تیہ ء قکر ہ ± ص فحہ 86
ش م ثم ے مب تادل کے طور نر الی تاء عشری یعہکی ے نہت سی بجرنروں اور ادب پاروں میں جعقری شیعہاور امامیہ شیعہک آج شیعہ اکبریdت نر س ل ہ ± u d پ الزپد dنہسیعوں میں اپک اقل ق ± ت خ م ی ے جن کی زپادہ نر ہ ہ ں ی ام ی ی اپ سب ہ ی ے ہ ی dن ق عہ پ لف کے کر ہء ت ہ ک ہ± الس ب ی مک ± اص طلح ھی اشیعمال ±ہوئ ± ی ط u ی dن ش ے کا قصتل سے ے الی تاء عشری یعہمکتیہءقکر سے السیعہ الزپد dہ طیق بعداد حزنرہ یمانے عرب کے مشرفی حضdہ میں وا قع ملک ت من میں آپاد ہ ± u d 3 u u ے ع طیم شیعہ محقdق علمہ طتاطتائی کی بجرنر کردہ معروف کتاب شیعہ اسلم(مبرحم :شتdد جشین ی تار) ،م طیوعہ؛ شبیٹ ے کے لت ی قاپلی خانزہ لبت 3 u ے توپیورسنی آف پیوپارک نربس ،کا م طالعہ ک خیت
س پ ے: سیخ ل ظوت کا فیوی جشب ذ ل ہ ± 3 الزہر توپیورسنی ق ±اہرہ مضر صدر دقبر ±
ے ے) ال بعالی کے پام سے حو رحمن و رجیم ہ ± (ای تداء ہ ±
3 ب س الزہر توپیورسنی کے خاری کردہ فیوی کا مین السیعہ المام ہمکتیہء قکر ای ت ناے کی اخازت کے حوالے سے مخبرم سیخ الکبر مجمود ل ظوت ،سرنراہ ±
u ے کہ خار معروف مکتیہ ے کہ مذ ±ہنی امور اور معاملت میں درشتگی کے لت ے اپک مشلمان نر لزم ہ ± مخبرم سیخ سے توچھا گتا :کچھ لوگوں کا چ تال ہ ± u م ے اور یہ ±ہی السیعہ الذپد dنہ ہے کتا آپ اس ن ظریہ سے ایdقاق Vہ ناے قکر میں سے کسی اپک کی پبروی کرے چ تکہ السیعہ المامبہان میں سا ل نہیں ہ ±
ک نرے ہ ±یں اور السیعہ المامیہ الی تاء عشرنہمکتیہءقکر کی پبروی ک نرے سے میع قرم ناے ہ ±یں؟ انہوں نے حواب دپا:
مذہب (مک تیہء قکر) کی پبروی ک نرے کا ی قاصا نہیں کرپا پلکہ ±ہم تو توں ک ہیں گے کہ± :ہر مشلمان کو ان مک تیہ )1اسلم مشلماتوں سے کسی خاص ± u ے قکر میں سے کسی پ ق ح ہ ق ب پ کی کر ے سے ی تان کر دپا گتا ±ہو اور اس کی کتاتوں میں اس ی ے س ا ھی ے درست طر یق ے جس کا ے ر ن ک روی ہء ت Vہ نا مک ب ± u u u مذاہب (مکتیہ Vہ ناے قکر) کی پبروی ک نرے وال کوئی پھی سخص کسی پھی دوسرے مکتیہءقکر میں کے ق تاوی درج کر دنے گت ے ±ہوں اور ان ± u u م یق ے اور ابشا ک نرے میں ان نر کوئی حرم عاپد نہیں ±ہوپا ب ل ±ہو سکتا ہ ±
u پ ے ے جس ے ،ابشا مکتیہءقکر ہ ± )2جعقری مکتیہءقکر حو السیعہ المامیہ الی تاء عشریہ(پارہ آت مdہ کی پبروی کرنے والے) کے پام سے ھی خاپا خاپا ہ ± u u ے اور کسی پھی ے مشلماتوں کو یہ علم ±ہوپا خا ±ہبت دوسرے سنdی مکتیہء Vہ ناے قکر کی طرح دپنی امور اور عتادت کے معاملت میں ای تاپا خا سکتا ہ ± u u ے سے گرنز کرپا خا ±ہبت ے کیوپکہ دبن الہی اور اس کے قوائین (سربعت) کسی مخضوص مکتیہء قکر مخضوص مکتیہء قکر کے خلف پاخانز بعصdب پا لت d u u u ے ان کی پبروی کرپا ے گت پک مجدود نہیں کت ے ان(جعقری مک تیہءقکر) کے خمبہدبن ال بعالی کے نزدپک قاپل فیول ہ ±یں اور غبر مخبہدکے لت
u عم ے۔ دسیخط مجمود سل ظوت اور عتادت و معاملت میں ان کی بعلثمات نر ل پبرا ±ہوپا خانز ہ ± u 3 3 الزہر توپیورسنی کی طرف سے خاری کتا گتا اور مشرق وسطی میں اچ تار الشعب درج پال فیوی چھ ے ( )6حولئی اپیس صد ابسیھ ( )1959کو سرنراہ ± u u 3 (مضر) اساعت سات ( )7حولئی اپیس صد ابسی3ھ ( ،)1959اچ تار الکقاء (لب تان) اساعت آپھ ( )8حولئی اپیس صد ابس 3یھ ( )1959سمیت u u 3 u d u نہت سی م طیوعات میں سا بع ±ہوا۔ 1986میں ڈپ 3برایٹ ،مسنگان میں سا بع ±ہونے والی حممdد حواد حڑی( ،ڈانرنکبر آف دی اسلمک شث 3بر آف ص فحہ 87
u پ ق ے امرپکہ) ،کی کتاب اپکوانرنز اپاؤٹ اسلم(اسلم کے پارے میں درپا ئیں) میں ھی موحود ہ ± 3 ح u ے والے کسی سوال کی پلش میں پذربعہ ای ے ،پا ±ذہن و قکر میں ا پھت (اس فیوی کا عرئی پا اپگرنزی زپان میں قیقی مین خاصل کرنے کے لت متل ±ہم سے ران طہ کربں)
[email protected]
ص فحہ 88