میں کس طرح پروف ریڈنگ کرتا ہوں؟
اعجاز عبید میرا بنیادی مقصد یہ قطعی نہیں کہ متن درست پڑھنا ممکن ہو۔ مقصد یہ ہے کہ درست اردو لکھی ہوئی ہو ،چاہے پڑھنے میں غلطی نظر نہ آۓ۔ دیکھئے یہاں کیا فرق ہے: میر ادل چا ہ رہاہے کہ اس با غ سے آم تو ڑوں اور میرا دل چاہ رہا ہے کہ اس باغ سے آم توڑوں نیچے وال جملہ بالکل درست لکھا گیا ہے ،لیکن اوپر وال جملہ اس طرح لکھا گیا ہے : میر)سپیس(ادل)سپیس(چا)سپیس(ہ)سپیس(رہاہے)سپیس(کہ)سپی س(اس)سپیس(با)سپیس(غ)سپیس(آم)سپیس(تو)سپیس(ڑوں لفظ کی تعریف کمپیوٹر کی اصطلح میں یہ کی جاتی ہے کہ وہ حروف جو )سپیس( سے جدا کئے جائیں ،یعنی حروف کا وہ مجموعہ جہاں آپ سپیس لگا کر دوسرا لفظ لکھیں۔ اردو میں کیونکہ حروف کہیں پچھلے حروف یا اگلے حروف سےجڑ جاتے ہیں ،اور کہیں نہیں جڑتے ہیں’ ،اور‘ کا الف پچھلے لفظ سے جڑ سکتا ہے ،اس لئے ’آج اور کل‘ کو آجاور کل‘ کبھی نہیں لکھیں گے ،لیکن ’اتواراورپیر‘ ضرور لکھ سکتے ہیں ،کہ ’اتوار‘ کا ’ر‘ الف سے نہیں ملتا۔ اور ’اور‘ کا ’ر‘ بعد کے کسی بھی حرف سے نہیں ملتا۔ لیکن ہماری ٹائپنگ کی بہت عام غلطی ہے کہ ’اور‘ کو ’او‘ ٹائپ کر کے ’ر‘ کو اگلے لفظ سے مل دیا جائے۔ میرا مقصد یہ ہے کہ الفاظ کی فہرست جو خود کار طریقے سے ویب پر موجود متن سے جنریٹ کی جاتی ہے، اس فہرست میں ’غیر الفاظ‘ جیسے ‘ڑوں‘ ’رہاہے‘ ’جاور‘ اور ’اتواراورپیر‘ جیسے ’غیر الفاظ‘ نہ شامل ہو سکیں۔ ورڈ کی سپیل چیکنگ میں جو لغت استعمال ہو رہی ہے ،اس میں ایسی غلطیاں بھی نظر آتی ہیں۔ اس کے علوہ ایک حرفی اور دو حرفی مجموعے
کو سپیل چیک انجن جائز قرار دیتا ہے ،اس لئے ورڈ یہاں کبھی سرخ لکیر نہیں دکھائے گا جو وہ اغلط کی نشان دہی کرنے کے لئے دکھاتا ہے۔ اب اس کو میرے دماغ کا خناس کہیں یا کچھ اور ،کہ میرے ذہن میں Long Termپلن کے مطابق ایسی تکنیکی غلطیاں رواج نہ پا ح نظر یہی جائیں جو ہمارے ٹائپ کرنے والے کرتے آۓ ہیں۔ میرا مطم ِ ہے ،اور اس کے لئے میں گھنٹوں سپیل چیکنگ کر کے برباد کر سکتا ہوں۔ جوجو نے پروف ریڈنگ کی ہے ،لیکن اب انہی کتابوں کو میں نے ورڈ میں لیا ہے تو ایسی بہت اغلط ملی ہیں۔ ورڈ میں کس طرح سپیل چیکنگ کی جائے ،اس کے لئے میرا ٹیوٹوریل دیکھیں۔ اور ہاں ،اس سلسلے میں یہ ضرور یاد رکھیں کہ ورڈ میں جب بھی کوئی کاپی پیسٹ کیا جائے گا ،تو اس کی زبان عربی ہی مانی جائے گی ،اردو نہیں ،اس لئے ضروری ہے کہ آپ کے پاس اردو ان ایبل ہو )محض محفل کا اوپن پیڈ نہ ہو( ورڈ کی سٹیٹس بار جو نیچے کی طرف ہوتی ہے ،دیکھ لیں کہ کون سی زبان دکھا رہا ہے ،اس کو ڈبل کلک کر کے اردو زبان کا انتخاب کر لیں ،اسی صورت میں ورڈ اردو لغت کا استعمال کرے گا ،ورنہ عربی کی لغت دیکھے گا۔ 1۔ سب سے پہلے تو میں یہ دیکھتا ہوں کہ کہیں عربی کا کاف ،یا ی تو استعمال نہیں کی گئی ہے۔ 06A9اردو کا کاف ہوتا ہے۔ اگر کسی نے 0643کا استعمال کیا ہے ،تو یہ عربی وال ہے ،اور ’ي‘064A عربی کی ہے ،جب کہ ’ی‘ 06CCاردو فارسی کی ،اور درمیان میں کہاں عربی کی ي ہے اور کہاں اردو فارسی کی ی ،یہ پہچان میں نہیں آتا۔ ’کی‘ عام لفظ ہے ،لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ یہ اتنی طرح لکھا جائے: كي کي كی کی میرا ورڈ پہلے تین الفاظ پر سرخ لکیر دکھا رہا ہے ،کیونکہ صرف چوتھا لفظ درست لکھا گیا ہے ،ک 06A9اور ی 06CCسے۔ اس لئے پہلے تو ورڈ میں فائنڈ رپلیس وال ڈائلگ باکس کھولیں )شارٹ کٹ کی ،کنٹرول ایچ( ،اس میں عربی کا کاف لکھ کر پہلے صرف ڈھونڈیں Find Nextکلک کر کے ،اگر ملتا ہے تو Replaceمیں
اردو کا کاف لکھ کر Replace Allکا بٹن دبا دیں۔ یہی عمل ’ي‘ کے ساتھ کریں ،اسے ’ی‘ سے بدل دیں۔ اسی طرح ہ بھی کہیں کہیں ’ه‘ یعنی 0647سے لکھی جاتی ہے، درست اردو کی ’ہ‘ ہے ،یعنی ۔ 06C1۔ اس کو اسی طرح بدل دیں۔ 2۔ یہ خیال رکھیں کہ جب آپ فائنڈ رپلیس کھولیں تو Moreبٹن کو پہلے کلک کر دیں۔ اور اس میں دائیں طرف کے چاروں خانوں میں ٹک مارک لگا دیں ،بطور خاص Match Kasheeda اور Match Alef Hamza۔ اس طرح ’أ‘ ’ا‘ اور "آ‘ میں تمیز کیا جا سکتا ہے۔ 3۔ ایک عام غلطی یہ دیکھی گئی ہے کہ کہیں وقفے )فل اسٹاپ‘( کے بعد سپیس دی جاتی ہے ،کہیں نہیں دی جاتی۔ اس کو یکساں بنانے کے لئے یوں کریں فائنڈ۔ سپیس وقفہ رپلیس ود وقفہ اب اس شکل میں پہلے والی غلطی دور ہو جائے گی۔ اب فائنڈ وقفہ رپلیس ود وقفہ ،سپیس اس طرح ہر وقفے کے بعد ایک سپیس کا اضافہ ہو جاۓ گا۔ اور پھر آخر میں فائنڈ وقفہ سپیس سپیس رپلیس ود وقفہ سپیس یہ اس کو یقینی بنانے کے لئے کہ وقفے کے بعد اگر پہلے ہی ایک سپیس ہو ،اور رپلیس میں جہاں دو ہو جائیں ،ان کو دور کر دیا جائے۔ یہی عمل کاما کے ساتھ بھی کر سکتے ہیں۔ 4۔ ایک اور عام غلطی ان پیج کے مشاقوں کی ہوتی ہے ،الف اور اس کے اوپر مد کی ،اس کا بھی کوئی جواز نہیں ،اس لئے فائنڈ میں ٹائپ کریں ’آ‘ اور رپلیس میں دے دیں ’آ‘ )اردو دوست کی بورڈ میں خالی مد ’پلس‘ کی کنجی پر ہے۔( یہ دونوں کام اگر چہ شارق کا ان پیج ٹو یونی کوڈکنورٹر ) http://www.esnips.com/doc/afc62e47-5b1f-4339-bd07(4439dbdf65f1/InpagetoUni9.3کر لیتا ہے ،لیکن اگر ان پیج کا متن نہیں
ہے اور ٹائپ ہی کیا گیا ہے اور معلوم نہیں کہ کون کون سا کی بورڈ
استعمال کر رہا ہے۔ اس طرح فائنڈ رپلیس سے پھر بھی دیکھ لیتا ہوں۔ 5۔ اب آئیے ان اغلط کی طرف جن کو میں شارق کے کنورٹر کے اگلے ورژن میں دیکھنا چاہتا ہوں۔ فائنڈ کریں ’ہوسک‘ ،رپلیس ود ’ہو سک‘ )ہو )سپیس( سک( فائنڈ کریں ’کرسک‘رپلیس ود ’کر سک‘ )کر )سپیس( سک( فائنڈ کریں ’ہوچک‘ ،رپلیس ود ’ہو چک‘ )ہو )سپیس( سک( فائنڈ کریں ’کرچک‘ ،رپلیس ود ’کر چک‘ )ہو )سپیس( سک( چک‘ )ہو )سپیس( سک( چک‘ ،رپلیس ود ’ہو ُ فائنڈ کریں ’ہو ُ چک‘ )ہو )سپیس( سک( چک‘ ،رپلیس ود ’کر ُ فائنڈ کریں ’کر ُ یہ آپ کی ہوسکتا ،ہو سکتی ،ہو سکتے ،ہو سکنا ،ہو سکنے ،اور ہوچکتا ،ہوچکتی ،ہوچکتے ،ہوچکنا ،وغیرہ کو درست کر لے گا۔ 6۔ یہی عمل ’آ‘ کے ساتھ کریں ،لیکن اس سے پہلے Match Kasheeda اور Match Alef Hamzaضرور دیکھ لیں کہ ان کو ٹک مارک کیا گیا ہے۔
اس طرح آسکا ،آ سکی ،آ سکے ،آ سکتا ،آ سکنا ،آ چکا ،آ چکنا وغیرہ سب درست ہو جائیں گے۔ اگر Match Kasheeda اور Match Alef Hamzaنہیں دیکھا گیا تو ’اس کا‘ کو بھی اگر ’اسکا‘ لکھا گیا ہوگا تو ورڈ اسے بھی ’ا سکا‘ کر دے گا۔ یہی عمل ’ا سکا‘ اور ’ا چکا‘ کے ساتھ بھی دوہرائیں ،لیکن اس صورت میں رپلیس آل کا بٹن نہ دبائیں ،نیکسٹ کرتے جائیں ،ممکن ہے کہ کئی جگہ آپ کو رپلیس کرنے کی ضرورت نہیں پڑے۔ خاص کر جہاں ’اسکا‘ بمعنی ’ُاس کا‘ یا ’ِاس کا‘ ہے۔ ’’اچکا‘‘ اور ’’اسکا‘‘ کے ساتھ رپلیس آل کیا جا سکتا ہے ،جس سے بنا سکا ،کھا چکا وغیرہ کی درستگی ممکن ہے۔ 7۔ ان پیج ٹائپ کرنے والوں کی ہی ایک اور خراب عادت ہے، تخاطبی نشان کو بھی کاما ہی نہیں ،الٹے پیش کی صورت میں بھی استعمال کرنا۔ اس کو بھی رپلیس آل نہیں کیا جا سکتا ،فائنڈ میں" ’ " ٹائپ کریں اور رپلیس میں’ ‘ ،۔ اور پھر رپلیس آل کی جگہ فائنڈ نیکسٹ دباتے جائیں ،جہاں کاما کا محل ہے ،وہاں تو رپلیس کریں، اور جہاں الٹے پیش کا محل ہے )خاص کر قرآنی آیات جس متن میں ہوں اس میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے( وہاں الٹا پیش فائنڈ رپلیس سے باہر ورڈ ڈاکیومینٹ میں آ کر الٹے پیش کی کنجی )اردو
دوست میں آلٹ جی آر یو پر ہے( دبا کر ٹائپ کر لیں۔ اس عمل سے پہلے وقت بچانے کے لئے میں ایک عمل اور بھی کرتا ہوں۔ وہ یہ کہ پہلے " ‘‘ " )تخاطبی نشان دو بار ،کو کسی مہمل لفظ سے بدل دیتا ہوں۔ مثل ً فائنڈ‘‘ : رپلیس ود :ژژژ اس کے بعد فائنڈ کے بعد اکلوتا نشان لگاتا ہوں " ‘ "۔ اس نشان کو جہاں ضرورت ہو کاما میں بدلنے کے بعد پھر ایک کمانڈ دیتا ہوں۔ فائنڈ" ژژژ رپلیس ود" ‘‘ " : )ژژژ کی جگی آپ کوئی بھی دو یا تین حروف لے سکتے ہیں۔ لیکن ممم نہ لیں ،ممکن ہے کہ کسی نے "ہممم" لکھا ہو یعنی اصل متن میں ہی( 8۔ اسی طرح بہت سے لوگ تنوین کا استعمال یا تو کرتے ہی نہیں، ’فورا‘ اور ’قطعا‘ لکھ دیتے ہیں ،یا جن کو کنجی معلوم نہیں ،وہ ’فورا"‘ لکھ دیتے ہیں ،یعنی ڈبل کوٹ لگا کر۔ اس کو بھی ممکن الفاظ کے ساتھ ہی فائنڈ رپلیس کرنا پڑتا ہے فائنڈ ’فورا"‘ رپلیس ود ’فورًا‘ فائنڈ ’قطعا"‘ رپلیس ود ’قطعًا‘ )آئندہ فاینڈ کے لئے ف :اور رپلیس ود کے لئے و :لکھا جاۓ گا۔( 9۔ رہاہے ،کرتاہے کی اغلط کو بھی درست کیا جا سکتا ہے ،لیکن رپلیس آل سے پہلے ایک عمل اور کر لیں جس سے یہ بات یقینی ہو سکے کہ ’چاہے‘ اور ’گاہے‘ کے درمیان بھی سپیس نہ لگا دی جائے۔ ف :گاہے ر :ژژژ ف" چاہے ر :ررر اب کمانڈ دیں ف :اہے ر :ا ہے اس کے بعد پھر گاہے اور چاہے کو واپس درست کر دیں ف :ژژژ ر :گاہے
ف :ررر ر :چاہے 10۔ ایک بات کا شارق نے خیال رکھ لیا ہے۔ وہ یہ کہ ’ے‘ کے بعد ہر جگہ سپیس ہی لگائی جائے گی ،اگر کسی نے ٹائپ کرنے میں یہ غلطی کی ہے )اور اکثر کرتے ہیں( اس کے لئے ف :ے ر :ے سپیس اگر پہلے سے سپیس ہوگی تو یہاں دو سپیس ہو جائیں گی ،اس کو ختم کرنے کے لئے پھر ف :سپیس سپیس ر :سپیس اس طرح ’کرنےکےبعد‘ ’کرنے کے بعد‘ میں تبدیل ہو جاۓ گا۔ 11۔ میں گا ،گی اور گے کو الگ لفظ مانتا ہوں ،اس لئے ’ہوگا‘ اور ’ہوگے‘ غلط ہیں۔ اس کے لئے ف :ہوگ ر :ہو سپیس گ 12۔ ‘ہوجانا‘ وغیرہ بھی اکثر مل کر لکھا جاتا ہے ،اس کے لئے ف :ہوج ر :ہو سپیس ج 13۔ کر اور دی ،دینا ،دیا وغیرہ کے درمیان بھی سپیس اکثر نہیں دی جاتی۔ لیکن اس کے لئے بھی پہلے حفظ ما تقدم کرنا ضروری ہے، ورنہ ’کردار‘ خراب ہونے کا ڈر ہے۔ ف :کردار ر :ططط )یا کچھ بھی ،جس کو یاد رکھیں( پھر ف:کرد ر :کر سپیس د آخر میں ف :ططط ر :کردار 14۔ ایک اور عام غلطی ۔ آجاتی ،آجانا وغیرہ کے درمیان سپیس نہ دینا ہے ،لیکن اس میں ’آج‘ کے بگڑ جانے کا خطرہ ہے۔ ف :آج سپیس
ر :ززز ف :آج ر :آ سپیس ج ف :ززز ر :آج سپیس 15۔ اسی طرح ’کھاجانا‘’ ،کہاجاتا‘ وغیرہ کو درست کیا جا سکتا ہے، لیکن اس صورت میں خطرہ کہ ’اجازت‘ کو اجازت نہ دی جائے کہ وہ ’ا سپیس اجازت‘ میں تبدیل ہو جاۓ۔ ف :اجازت ر :ووو ف :اجا ر :ا سپیس جا ف :ووو ر :اجازت 16۔ ایک اور غلطی۔ ُاس کو اس لکھنا ،یعنی اعراب کا پہلے استعمال کرنا۔ ان کو ہٹا ہی دیں اگر وقت کم ہے تو ،ورنہ فائنڈ نیکسٹ میں جا کر نفاست سے درست جگہ اعراب لگائیں پہلی صورت میں: ف" )پیش( ر :کچھ نہیں ف" )زیر( ر :کچھ نہیں ف) :زبر( ر :کچھ نہیں 17۔ کچھ لوگ اضافت کا زیر ایک یا دو سپیس دینے کے بعد لگاتے ہیں ،اس غلطی کو دور کرنے کے لئے ف :سپیس زیر ر :زیر ف :سپیس سپیس زیر ر :زیر
18۔ کچھ لوگ پیش آخر میں لگاتے ہیں ،اس کو دور کرنا خود کار طریقے سے ممکن نہیں ،البتہ جو اس سے شروع کرتے ہیں ،اس کے لئے ف) :پیش( سپیس ر :سپیس اس سے پیش دور ہی ہو جائے گا۔ اگر لگانا ہی چاہیں تو فائنڈ نیکسٹ کرتے جائیں ،اور ہر جگہ درست جگہ اعراب لگاتے جائیں۔ یہ غلطی صرف پیش میں ہوتی ہے۔ 19۔ ایک عام غلطی ۂ کی ہوتی ہے ،یہ ٹائپ کرنے سے زیادہ اردو کی غلطی ہے۔ اس کا اصول یہ ہے کہ جہاں آخری ’ہ‘ کی آواز ہائیہ ہو، یعنی ہ کی با قاعدہ آواز آتی ہو ،تو وہاں صرف زیر سے کام چل سکتا ہے۔ را ِہ نجات دانش گا ِہ اسلمیہ لیکن جہاں الف کی آواز نکلتی ہو وہاں ہمزۂ اضافت ضروری ہے۔ معرکۂ حق و باطل۔۔ درست معرک ِہ حق و باطل۔۔ غلط البتہ کسی نے اگر ’معرکہء‘ لکھا ہے ،تو یہ محض ٹائپ کرنے کی غلطی مانی جا سکتی ہے۔ اس کو درست کیا جا سکتا ہے۔ ف :ہء ر :ۂ ف :ہ سپیس ء )کچھ لوگ ایک سپیس بھی دے دیتے ہیں( ر :ۂ باقی تصحیحات تو مینوالی ہی کرنی ہوں گی۔ 20۔ ایک اور بات کا میں خاص خیال رکھتا ہوں ،لحقے اور سابقے کو الگ لفظ کی حیثیت دینا۔ ’نا‘ ’بد‘ ’بے‘ ’ُپر‘ جیسے سابقے اور ’دار‘ داں‘ جیسے لحقے۔ یہ اس لئے کہ کچھ صورتوں میں یہ اگلے یا پچھلے حروف سے مل بھی سکتے ہیں۔ ’بدتمیز‘ کو اگر درست مان لیں تو ’خوشتمیز‘ کو بھی درست ماننا پڑے گا۔ لیکن میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ ہماری لغت یا الفاظ کی فہرست چھوٹی ہی ہو تو بہتر کار کرد ہو گی۔ ورنہ آپ کو
نااتفاقی نا اتفاقی اتفاقی اور نا چاروں الفاظ کو لغت میں شامل کرنا ہو گا ،اگر الگ الگ ہی لکھا جائے تو محض دو الفاظ نا اتفاقی کو لغت میں شامل کرنے سے کام چل جائے گا۔ دوکاندار کو درست مانا جائے تو ’اثردار‘ کو بھی درست مانا پڑے گا۔ اس لئے جہاں ورڈ قبول کر لے ،اس کو تو چھوڑ دیتا ہوں ،لیکن جہاں قبول نہ کرے اور سرخ لکیر دکھائے ،وہاں میں درمیان میں سپیس دے ہی دیتا ہوں۔ 21۔ آرہا ،آرہے ،جارہی۔ جیسے مختلف الفاظ کو بھی اکثر ایک لفظ بنا کر ،یعنی بغیر سپیس دئے لکھا جاتا ہے۔ اس کے لئے ف :آرہ ر :آ سپیس رہ لیکن جارہا ،کھارہے کو درست کرنے کے لئے اگر آپ ف :ارہ ر :ا سپیس رہ ٹائپ کریں تو دوبارہ اور غبارہ جیسے الفاظ غلط ہو جائیں گے۔ اس کے لئے فائنڈ نیکسٹ کرتے جائیں۔ ورڈ کی ایک ٹپ اور دے دوں ،آپ ایک بار فائنڈ کریں ،اس کے بعد فائنڈ رپلیس کو بند بھی کر سکتے ہیں ،اگلی بار فائنڈ کے لئے محض کنٹرول کے ساتھ پیج اپ یا پیج داؤن کی کنجی دبانا کافی ہو گی۔ 22۔ ہورہا ،ہورہی کے درمیان سپیس کا بھی فائنڈ رپلیس سے اضافہ کیا جا سکتا ہے: ف :ہورہ ر :ہو سپیس رہ 23۔ ح ٰتی ،الہٰی وغیرہ الفاظ میں کھڑا زبر اکثر غلط جگہ لگایا جاتا ہے۔ یہ در اصل الف مقصورہ ہوتا ہے ،اس سلسلے میں میرا اصول یہ
ہے کہ جن الفاظ میں ایسی ’ی‘ آتی ہے جو بولی نہیں جاتی ،ان میں ’ی‘ ٹائپ کرنے کے بعد کھڑا زبر ٹائپ کرنا چاہئے ،اور جہاں نہیں ہے، وہاں جس حرف پر کھڑے زبر کی کھڑی آواز بولی جاتی ہے ،وہاں اسی حرف پر چنانچہ ح ت ی لکھ کر ’ی‘ کے بعد کھڑا زبر لگانا درست ہے ،کہ حت ٰی کی ’ی‘ محض نمائشی ہے۔ لیکن ’الٰہٰی‘ میں یہ حرف لم کے بعد لگائی جائے گی کہ اس کی ’ی‘ کی آواز بھی آتی ہے۔ ’علیحدہ ‘ اگر لکھا ہو تو اس میں ’ی‘ کے بعد کھڑا زبر دیا جائے گا ،اگر محض ’علحدہ‘ لکھا گیا ہے تو ’لم‘ پر۔ 24۔ واو عطف یعنی دو الفاظ کو ملنے والی واؤ کو اکثر مل کر لکھ دیا جاتا ہے۔بلکہ کہیں نہیں تینوں الفاظ )یہ تین الفاظ ہوتے ہیں، جیسے شعر۔۔ و۔۔ سخن۔ شعر و سخن( کو مل کر لکھ دیا جاتا ہے۔ جیسے شعروسخن۔ بطور ایک لفظ ،یعنی درمیان میں کوئی سپیس نہیں۔ شعرو سخن۔ بطور دو الفاظ’ ،شعرو‘ اور ’سخن‘ ،یعنی صرف ’شعرو‘ کے بعد سپیس۔ شعر وسخن۔ بطور دو الفاظ’ ،شعر‘ اور ’وسخن‘ ،یعنی صرف ’شعر‘ کے بعد سپیس۔ شعر و سخن۔ درست ،بطور تین الفاظ۔ شعر۔ سپیس۔ و ۔سپیس۔ سخن اس طرح کئی الفاظ کا مجموعی غلط لکھا جاتا ہے ،اور مزے کی بات یہ ہے کہ ’شعرو‘ اور ’وسخن‘ جیسے غیر الفاظ ورڈ 2007کی لغت میں جائز الفاظ ہیں ،ان میں امل کی پڑتال کوئی غلطی نہیں دکھاتی۔ 25۔ ہم لوگ کچھ الفاظ اکثر غلط لکھتے ہیں ،اس کا خیال رکھا جائے کہ یہ درست ہو: شعائیں ۔۔ درست شعاعیں جراءت۔ درست جرأت جاو ،الو۔۔ درست جاؤ ،الؤ مدہم۔۔ درست مدھم گبھرانا ،گبھراہٹ وغیرہ ،درست گھبرانا ،گھبراہٹ گھٹلی۔۔ درست گٹھلی
چھبتا ،چھبتی۔۔ درست چبھتا ،چبھتی نشونما۔۔ درست نشو و نما منخی )م ن خ ی(۔۔۔ درست منحنی آباؤاجداد یا آباواجداد۔۔ درست آباء و اجداد )تین الفاظ( معیاد۔ درست میعاد میعار۔ درست معیار ذیادہ ۔ درست زیادہ )نہ جانے اس میں لوگ غلطی کیوں کر تے ہیں، لیکن میرے تجربے میں یہ بھی بہت عام غلطی ہے۔( 26۔ ایک یہ بھی خیال رکھیں کہ نستعلیق میں ’ۃ‘ اکثر ’ت ہ‘ )تہ( نظر آتی ہے ،یعنی مخلوط صورت میں۔ رحمۃ کو رحمتہ لکھا جاتا ہے )ر ح م ت ہ( سورۃ کو سورتہ ،ان کو بھی ’تہ‘ سے ڈھونڈیں ،جہاں عربی کے ایسے الفاظ ہوں جہاں ’ۃ‘ لکھا جاتا ہے ،وہاں ’ۃ‘ سے رپلیس کر دیں۔ رپلیس آل نہ کریں۔ 27۔ اوپر ہمزہ کا استعمال اکثر اردو میں غلط کیا جاتا ہے۔ بلکہ دیکھا جائے تو اردو میں اوپر کی ہمزہ ) ٔ ٔ( ہے ہی نہیں ،اسی کو واؤ پر لگا کر ’ؤ‘ پیدا کیا جاتا ہے۔ ہمزۂ اضافت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ سب غلط استعمالت ہیں۔ فٔ :ہ ر:ۂ )(06C2 ف:ؤ )و مثبت اوپر ہمزہ ۔ ٔ( ر :ؤ کچھ لوگ ’ۓ‘ کو بھی ’ے‘ لکھ کر اس کے اوپر ہمزہ لگا دیتے ہیں، ’ ٔے‘۔ یہ بھی غلط ہے۔ میری ذاتی پسند تو مرکب ’ۓ‘ یعنی ایک ہی کنجی پر دبانے سے 06D3کوڈ کا ’ۓ‘ لیکن اگر آپ ’ء‘ مثبت ‘ے’ سے بھی لکھیں ،تب بھی درست مان لیا جا سکتا ہے کہ ان پیج نامی سافٹ وئر نے ہمارے ٹائپ کرنے والوں کو اس طرح برین واش کر دیا ہے کہ ان کے خیال میں یہی زیادہ درست ہے ،واحد کنجی وال ’ۓ‘ نہیں۔ 27۔ اکثر نقطے والے حرف کے قریب کوئی بغیر نقطے کا حرف آ جاۓ تو ٹائپ کرنے والے نقطہ دوسرے حرف پر سمجھ لیتے ہیں۔
جیسے وہ الفاظ جو’ ث ر‘ پر ختم ہوتے ہیں یا درمیان میں آتے ہیں’ ، ژ‘ میں غلطی سے بدل دیے جاتے ہیں۔ خاص کر جب ٹائپ کرنے والے صاحب کو اس لفظ سے واقفیت نہ ہو۔کبھی کبھی اس کا الٹا بھی ہوتا ہے۔ مثل ً ’مژگاں‘ )م ژ گاں( کو ’مثرگاں‘ )م ث ر گاں(، ’اکثریت‘ کو’ اکژیت‘۔ بلکہ جن حروف کے مجموعے میں کنفیوژن ممکن ہے ،ان میں ’’خ‘‘ اور ’’ن ح‘‘ یا ‘‘ح ن‘‘ )جیسے ’منحنی‘ کو ’منخی‘’ؔ ،منحرف‘ کو ’مخرف‘(’ ،ع ز‘ اور ’غ ر‘ )جیسے ’عزتمآب ‘کو ’غرتمآب‘( ’ب ن‘ اور ’ن ب‘ )جیسے ‘نبی‘ کو ‘بنی‘ ’ ،بنیرے‘ کو ’نبیرے‘ ،کہ اکثر غیر پنجابیوں کو یہ پنجابی لفظ معلوم نہیں ہوتا ہے( ’ ،ح ظ‘ کو ’خ ط‘ )’ملحظہ‘ کو ’ملخطہ‘( ۔ غرض اب آپ کو ایک ایک لفظ پڑھنے کی ضرورت نہیں ،کم از کم دوسری بار پروف ریڈنگ میں محض ورڈ کی سرخ لکیریں دیکھ لیں۔ یہاں یہ واضح کر دوں کہ ساری مثالیں ’اصل زندگی‘ ) (Real Lifeسے لی گئی ہیں ،یعنی اس قسم کی غلطیاں محض فرضی نہیں، htto://kitaben.ifastnet.comکی برقی کتابوں سے لی گئی ہیں۔
[email protected]