Can Dead Hear Alqalm

  • November 2019
  • PDF

This document was uploaded by user and they confirmed that they have the permission to share it. If you are author or own the copyright of this book, please report to us by using this DMCA report form. Report DMCA


Overview

Download & View Can Dead Hear Alqalm as PDF for free.

More details

  • Words: 20,067
  • Pages: 37
‫ص فحہ ‪1‬‬

‫بسم اللہ‬

‫ے ہ یں‬ ‫ک یا مردے سن سکت‬

‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے اور اس لت‬ ‫اہلخدیث حضرات کا دعوی کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫ے جب کوئی مسلمان آج "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر نبی اکرم ﷺ کو مخاطب کرتا ہے تو وہ مشرک بن‬ ‫جاتا ہے‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪2‬‬

‫ہرست اتواب‬ ‫ف `‬ ‫تاب ‪:1‬اس موضوع کا تاریخی ب‪m‬س من ظر اور اہمیت‪4............................................................‬‬

‫کس ‪m‬چیز نے اہلخدیث کو جمتور کیا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟‪4....................................‬‬ ‫‪%‬‬

‫ے ہیں‪6.......................................................‬‬ ‫تاب ‪:2‬قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت‬

‫‪%‬‬ ‫حضرت شعی ؑب کا ا ‪m‬نبی مردہ قوم کو ‪m‬پکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)‪7..................................................‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے ت‬ ‫رسول اللہ ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت‬ ‫ھے‪7.....................................‬‬ ‫مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے‪9..................................................................‬‬

‫‪%‬‬ ‫مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت‬ ‫ے ہیں جو انہیں قیرسیان لیخا رہے ہونے ہیں اور ان کو ‪m‬پکارنے ہیں‪9.....................‬‬ ‫سے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے جب مسلماتوں کا گذر قیرسیان سے ہو‪10...‬‬ ‫رسول اللہ ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کی‬ ‫‪º‬‬ ‫‪º‬‬ ‫صخائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے بعد و ‪Ä‬ہاں ‪m‬کچھ دیر نہربں تاکہ وہ اتکی صجیت سے ن فع اتھا سکیں‪12..........................‬‬

‫انی ی ؑاء ا ‪m‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور عیادت میں مضروف ہیں‪12.................................................‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ؑ‬ ‫حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے‪12............................‬‬

‫‪.‬اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر ‪m‬یر آ کر اتکو مخاطب کرتا‪13....................................................‬‬ ‫‪H‬‬

‫تاب ‪ :3‬اہلخدیث حضرات کے دلتل اور اپکا یجزیہ‪14...........................................................‬‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدمشقی کی سورہ قاطر کی اس آیت ‪ ۳۵:۲۲‬کی نفسیر‪16.........................................‬‬

‫سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی نفسیر‪17..................................................................‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ف یادہ کی رانے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا ‪m‬نیعام سیا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں ا س‬ ‫ے زتدہ کر دتا تھا (اور اہلخدیث کا نتیحہ پکالیا کہ یہ صرف اتک‬ ‫کے لت‬

‫معجزہ تھا)‪19............................................................................‬‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪3‬‬

‫اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے‪20........................................‬‬ ‫ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی `‬

‫‪H‬‬ ‫عیداللہ ابن عمر تالمفاتل حضرت عاب ‪%‬شہ ‪21.............................................................‬‬ ‫ہمارا نتضرہ ‪22............................................................................‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کا ا ‪m‬نبی رانے کے جلف عمل کرتا‪24........................................................‬‬ ‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد‪24.............................................................‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫دعوی کہ یہ عق یدہ رکھیا کہ رسولﷺ قا ص‬ ‫ے ہیں شرک ہے‪25......................‬‬ ‫لے سے تھی ہماری تات سن سکت‬ ‫اہلخدیث حضرات کا‬ ‫ہمارا نتضرہ‪26............................................................................‬‬ ‫تاب ‪ :4‬اہلخدیث کے ‪m‬ج ید مزتد اعیراصات‪28................................................................‬‬

‫ے اصخاب نے دبن میں کیا کیا تدعات ‪%‬سامل کر دبں ‪28.‬‬ ‫اعیراض ‪ :۱‬رسولﷺ اس تات کا اپکار کر رہے ہیں ان کو نہیں ی‪ m‬یا کہ ان کے مرنے کے بعد ا تک‬ ‫اعیراض ‪ :2‬انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا‪30..............‬‬ ‫‪H º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ؑ‬ ‫ے آسمان ‪m‬یر اتھانے جانے کے بعد ا ‪m‬نبی قوم کے‬ ‫اعیراض ‪ :۳‬حضرت عیس‪Q‬ی ا ‪m‬نبی ف یامت کے دن ا ‪m‬نبی قوم کے اعمال ‪m‬یر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا ن‪ m‬ت‬

‫اعمال سے تاواقف ہیں‪31....................................................................‬‬ ‫اعیراض ‪ :4‬حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں ‪ 100‬سال کے بعد زتدہ کیا گیا تو انہیں اس غرصے کے درمیان کا ‪m‬کچھ علم نہیں تھا‪34..................‬‬ ‫‪36...................................................Some More Incidents of saying “Ya Muhammad”.‬‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪4‬‬

‫تاب ‪:1‬اس موضوع کا تاریخی ب‪m‬س من ظر اور اہمیت‬

‫ل‬ ‫اہلخدیث حضرات کے تمام تامور علماء‪ ،‬جو کہ اس صدی سے ‪m‬نہ‬ ‫لے گذرے ہیں‪% ،‬میل ابن ائی دی یا‪ ،‬ابن عید الیر‪ ،‬قرطبی‪ ،‬ابن ا قیم وعیرہ‪ ،‬ان سب کا فتوی یہ تھا کہ مردے‬

‫ے ہیں۔‬ ‫سن سکت‬

‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ے ہیں ۔ جب ابن نیمیہ سے ت‪m‬و ‪m‬چھا گیا کہ کہ مردوں کو اس تات کی چیر ہوئی ہے کہ‬ ‫جبی کہ اہلخدیث حضرات کا شیخ السلم ابن نیمیہ کا تھی یہ فتوی ہے کہ مردے سن سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے آ ر ‪Ä‬ہا ہے‪ ،‬تو ابن نیمیہ نے جواب دتا‪:‬‬ ‫کوئی ان کی زتارت کے لت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے آ ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬ ‫اس میں کوئی ‪%‬سک نہیں کہ مردوں کو اس تات کی چیر ہے کہ کون ان کی زتارت کے لت‬ ‫اور ‪m‬تھر ابن نیمیہ نے اس جدیث کا جوالہ دتا‪:‬‬

‫‪%‬‬ ‫صیح یخاری اور ج‬ ‫اس تات کا نتوت ج‬ ‫صیح مسلم کی اس روایت میں موجود ہے کہ جس میں رسول اللہﷺ نے قرماتا کہ جب لوگ اتک مردے کو دف یا کر‬ ‫‪º‬‬ ‫واب‪m‬س جا رہے ہونے ہیں تو وہ مردہ ا ت‬ ‫کے قدموں کآہتوں کو سی یا ہے۔‬

‫•‬

‫‪Q‬‬ ‫مجموعات الق یاوی‪ ،‬ابن نیمیہ‪ ،‬جلد ‪ ،۲۴‬ص فحہ ‪۳۶۲v‬‬

‫کس ‪m‬چیز نے اہلخدیث کو جمتور ک یا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟‬

‫‪º‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ابن نیمیہ کے اس فتوے اوراس کے عفاتد میں تکراؤ ی‪ m‬یدا ہو ر ‪Ä‬ہا ہے۔ اتک طرف ابن نیمیہ کا کہیا تھا کہ مردے سن سکت‬ ‫ے ہیں‪ ،‬اور دوشری طرف اس کا یہ فتوی تھی‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫تھا کہ رسولﷺ کی وقات کے بعد رسولﷺ سے دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا شرک ہے۔ ابن نیمیہ کے م طاتق رسولﷺ صرف ا ‪m‬نبی زتدگی میں ہی‬

‫ے ت‬ ‫ے دعا کرنے سے قاصر ہیں۔‬ ‫ھے‪ ،‬مگر ا ‪m‬نبی وقات کے بعد وہ ہمارے لت‬ ‫ے دعا کر سکت‬ ‫ہمارے لت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫س‬ ‫اور آحکل کے لقی حضرات (اہلخدیث) کا تھی یہ دعوی کہ اگر کوئی مسلمان آج کے دور میں رسول ﷺ کی زتارت کو جاتا ہے اور دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا‬ ‫‪%‬‬ ‫ہے تو وہ مشرکوں میں سے ہو جاتا ہے۔ مگر وہ تھی ابن نیمیہ کی طرح یہ معمہ جل کرنے سے قاصر ہیں اگر رسولﷺ قیر میں عیادت ادا کر رہے ہیں اور وہ ہماری‬ ‫‪%‬‬ ‫ے دعا یہ کربں۔ اور یہ دعا کی درجواست کس طرح شرک بن جائی ہے۔‬ ‫ے ہیں تو ‪m‬تھر رسولﷺ کو کس تات نے روکا ہے کہ وہ ہماری لت‬ ‫تات تھی سن سکت‬ ‫‪Q‬‬ ‫بعد میں اس صدی میں آ کر محمد بن عیدالوھاب فتوی دی یا ہے کہ‪:‬‬ ‫‪% H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہونے اس سے مخاطب ہو جاتا ہے تو وہ قورا مشرک بن جانے گا۔‬ ‫ے دعانے مغفرت ما یگت‬ ‫اگر کوئی شخص کس مردے کے لت‬ ‫•‬

‫فیح المج ید‪ ،‬ص فحہ ‪۲۰۸‬‬

‫س‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے سب سے اہم م ‪H‬سیلہ بن گیا ہے کتوتکہ یہ ان کے عفاتد کے عمارت کی نی یاد ہے جس کی وجہ سے یہ‬ ‫نیسک مردوں کی سماعت کا م ‪H‬سیلہ لقی حضرات کے لت‬

‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫دوشرے مسلماتوں ‪m‬یر مشرک ہونے کا فتوی لگا سکیں۔‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

5 ‫ص فحہ‬

http://www.alqlm.org/

‫ص فحہ ‪6‬‬

‫‪%‬‬ ‫ے ہیں‬ ‫تاب ‪:2‬قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت‬

‫ؑ‬ ‫ے ت‬ ‫اللہ قران میں حضرت صا لح کا وہ خطاب ن فل کر ر ‪Ä‬ہا ہے جو کہ انہوں نے ا ‪m‬نبی قوم سے اس وفت کیا تھا جب کہ ان ‪m‬یر عذاب آ ‪m‬حکا تھا اور وہ مردہ ہو ‪m‬جک‬ ‫ھے‬ ‫الفران‪ ،‬سورہ اغراف‪ ،‬آتات ‪ 77‬تا ‪79‬‬

‫با تعدنا إن كنت من الرسلي {‪}77‬‬

‫فأخذتم ال *رجفة فأصبحوا ف دارهم جاثي {‪}78‬‬

‫فتو *ل عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالة ر *ب ونصحت لكم ولكن ل* تب *ون الن*اصحي {‪}79‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪m‬تھر یہ کہہ کر تاقہ کے ‪m‬تاؤں کاٹ د نت‬ ‫ے اور جکم جدا سے شرتائی کی اور کہا کہ صا لح علیہ الس‪O‬لم اگر تم جدا کے رسول ہو تو جس عذاب کی دھمکی دے رہے‬

‫‪H‬‬ ‫ے۔ تو اس کے بعد صا لح علیہ الس‪O‬لم نے ان سے‬ ‫ے گھر ہی میں شریہ زاتو رہ گت‬ ‫ے اسے لے آؤ۔ تو انہیں زلزلہ نے ا ‪m‬نبی گرفت میں لے لیاکہ ا ن‪ m‬ت‬ ‫تھ‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہو‬ ‫میہ ‪m‬تھیر لیا اور کہا کہ اے قوم میں نے جدائی ‪m‬نیعام کو ‪m‬نہی‪m‬خاتا تم کو پصیحت کی مگر افسوس کہ تم پصیحت کرنے والوں کو دوست نہیں ر کھت‬ ‫ؑ‬ ‫‪H‬‬ ‫ے عذاب سے ی یاہ و یرتاد کر دتا تھا۔ یہ آیت صاف یہ ظاہر کر رہی ہے کہ‬ ‫سے اللہ نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫عور کیجتت‬ ‫ے کہ قران کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ صا لح نے ا ‪m‬نبی اس قوم کو خطاب کیا کہ ج‬ ‫ؑ‬ ‫‪m‬ت‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫اب صا لح کے اس خطاب کا کیا م طلب ہے؟‬ ‫روحیں سن کبی ہیں۔ اور اگر ابسا ہیں ہے تو ھر ج ی `‬ ‫‪H‬‬ ‫ؑ‬ ‫‪Q‬‬ ‫س‬ ‫‪%‬‬ ‫تا ‪m‬تھر اہلخدیث حضرات یہ مچھت‬ ‫ے ہیں کہ حضرت صا لح نے اتک نتکار اور مشرکایہ قعل ایخام دتا (خیسا کہ ابن عیدالو ‪Ä‬ہاب کا دعوی ہے کہ اگر کوئی مردے سے خطاب‬ ‫‪%‬‬ ‫کرتا ہے تو وہ شرک کرتا ہے)؟‬

‫‪%‬‬ ‫ے قران میں ن فل کر ر ‪Ä‬ہا ہے؟ (معاذ اللہ)‬ ‫اور کیا وجہ ہے کہ اللہ تھی اس مشرکایہ قعل کو ا ن‪ m‬ت‬ ‫ؑ‬ ‫ے؟ نہیں‪،‬‬ ‫دوشرا یہ کہ کیا اہلخدیث حضرات یہ ج یال کرنے ہیں کہ حضرت صا لح نے لؤڈ سی‪ m‬یکروں کا استعمال کیا تھا تاکہ ان کی قوم کے تمام لوگ ان کی ‪m‬پکار کو سن سکت‬ ‫ؑ‬ ‫حضرت صا لح نے کسی لؤڈ سی‪ m‬یکر کا استعمال نہیں کیا مگر ‪m‬تھر تھی قران کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ ان کی ‪m‬پکار ان کی ت‪m‬وری قوم نے سسبی۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے قریب اور دور کی ‪m‬کار سے کوئی قرق نہیں ‪m‬یڑتا ہے کتوتکہ ا ت‬ ‫ے کا طرنقہ وہ نہیں جو زتدہ لوگوں کا ہے اور ان دوتوں‬ ‫کے ستت‬ ‫اس سے یہ تایت ہوتا ہے کہ مردوں کے لت‬ ‫پ‬ ‫ع‬ ‫کا ن فاتل ممکن نہیں ہے۔ ‪m‬ج یای ‪m‬حہ جو تھی ان کا ن فاتل کرتا ہے‪ ،‬وہ لطی ‪m‬یر ہے۔‬ ‫‪%‬‬ ‫اللہ نے ہمیں یہ نہیں ی یاتا ہے کہ مردوں کے ستت‬ ‫ے ہیں اور یہ سی یا اس تات ‪m‬یر‬ ‫ے کا طرنقہ کار کیا ہے مگر قران شہادت دے ر ‪Ä‬ہا ہے کہ مردے ہماری ‪m‬پکار کو سن سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے یہ کافی ہے کہ ہم قران ‪m‬یر اتمان رکھیں۔‬ ‫میخضر نہیں ہے کہ یہ ‪m‬پکار دور سے دی گبی ہے تا قریب سے۔ اور ہمارے لت‬ ‫ؑ‬ ‫نیشرا یہ کہ اہلخدیث حضرات یہ کتوں ج یال کرنے ہیں کہ جب صا لح نے ا ‪m‬نبی مردہ قوم کو "تا قوم" کہہ کر ‪m‬پکارا تو یہ ج‬ ‫ے ہیں تو یہ‬ ‫صیح ہے‪ ،‬مگر جب ہم "تا رسول اللہ" کہت‬ ‫‪%‬‬ ‫تدیربن شرک قرار ‪m‬تاتا ہے؟‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫‪%‬‬ ‫حضرت شعی ؑب کا ا ‪m‬نبی مردہ قوم کو ‪m‬پکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)‬

‫ص فحہ ‪7‬‬

‫الفران سورہ اغراف ‪ ،7‬آتات ‪ 91‬تا ‪93‬‬

‫فأخذتم ال *رجفة فأصبحوا ف دارهم جاثي {‪}91‬‬

‫ال *ذين ك *ذبوا شعيب‪C‬ا كأن ل *م يغنوا فيها ال *ذين ك *ذبوا شعيب‪C‬ا كانوا هم الاسرين {‪}92‬‬

‫فتو *ل عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالت ر *ب ونصحت لكم فكيف آس عل قو ‪G‬م كافرين {‪}93‬‬

‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے گھر میں شریہ زاتو ہو گت‬ ‫یرجمہ‪ :‬نتیحہ یہ ہوا کہ انہیں زلزلہ نے ا ‪m‬نبی گرفت میں لے لیا اور ا ‪m‬نت‬ ‫ے۔ جن لوگوں نے شعیب علییہ الس‪O‬لم کی تکذیب کی وہ‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫سے ہی نہیں ت‬ ‫ھے ‪-‬جن لوگوں نے شعیب علیہ الس‪O‬لم کو چ ‪º‬ھیلتا وہی جسارہ والے قرار ‪m‬تانے ۔ اس کے بعد‬ ‫سے یرتاد ہونے گوتا اس بسبی میں ب‬ ‫ا ب‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ‪m‬یروردگار کے ‪m‬نیعامات کو ‪m‬نہی‪m‬خادتا اور ت مہیں پصیحت تھی کی تو اب کفر‬ ‫شعیب علیہ الس‪O‬لم نے ان سے میہ ‪m‬تھیر لیا اور کہا کہ اے قوم والو ! میں نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫اخی یار کرنے والوں کے جال ‪m‬یر کس طرح افسوس کروں۔‬

‫‪H‬‬ ‫ے ت‬ ‫ھے‬ ‫رسول اللہ ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت‬ ‫ص‬ ‫ج‬ ‫اب المعازی‪ ،‬تاب ف یل ائی جہل‪:‬‬ ‫یح یخاری‪ ،‬کی `‬

‫حدثن عبد ال بن ممد سع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة قال ذكر لنا أنس بن مالك عن أب طلحة‬

‫أن نبي ال صل ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش فقذفوا ف طوي من أطواء بدر خبيث مبث وكان إذا‬

‫ظهر عل قوم أقام بالعرصة ثلث ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مش واتبعه أصحابه وقالوا ما نرى ينطلق‬

‫إل لبعض حاجته حت قام عل شفة الركي فجعليناديهم بأسائهم وأساء آبائهم يا فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال‬

‫ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لا فقال رسول‬ ‫ال صل ال عليه وسلم والذي نفس ممد بيده ما أنتم بأسع لا أقول منهم‬

‫قال قتادة‬ ‫یرجمہ‪:‬‬

‫أحياهم ال حت أسعهم قوله توبيخا وتصغيا ونقيمة وحسرة وندما‬ ‫ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج‪ m‬ونیس شرداران قربش‬ ‫ف یادہ کہت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫کی لسوں کو کتوبں میں ‪m‬تھی یک دنے جانے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں میں ‪m‬تھی یک دی گئیں۔‬

‫ھے تو و ‪Ä‬ہاں ئین دن ف یام قرمانے ت‬ ‫آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم ‪m‬یر عالب آ جانے ت‬ ‫ھے۔ جب تدر کے مفام ‪m‬یر نیشرا دن آتا تو‬ ‫‪º‬‬ ‫‪H‬‬ ‫آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی ‪m‬یر کخاوہ کسا گیا۔ ‪m‬تھر آپ ی‪ m‬یدل روایہ ہونے اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪8‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪m‬ج‬ ‫ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے‬ ‫لے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا ‪m‬نبی کسی صرورت کے لت‬

‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ل‬ ‫گے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج‬ ‫صیح‬ ‫ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ داداؤں کے تام سے آواز د نت‬ ‫کھڑے ہو گت‬ ‫`‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫مسلم‪ ،‬کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا"‪ ،‬میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام‪ ،‬تا امیہ بن جلف‪ ،‬تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم‬ ‫نہیں ہوتا کہ تم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے ش‪m‬خا‬ ‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ت‬ ‫اب عمر رسول ﷺ سے کہا‪ :‬تا رسول اللہ!‬ ‫‪m‬تاتا۔ تو کیا تم نے ھی وہ وعدہ ش‪m‬خا ‪m‬تاتا جو ت مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی `‬

‫آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس ‪m‬یر رسول ﷺ نے جواب دتا‪ :‬اے عمر! اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Ä‬ہاتھ میں‬ ‫ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔‬ ‫محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬

‫ابن عمر روایت کرنے ہیں‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ت‬ ‫ھے اور کہا‪"::‬کیا اب ت مہیں ی‪ m‬یا ‪m‬جل کہ اللہ نے تم سے جو وعدہ کیاتھا‬ ‫رسول اللہ ﷺ ان لوگوں سے مخاطب ہونے جو کہ کتوبں میں (دف یانے) گت‬

‫ے ہو‪ ،‬مگر یہ کہ یہ ت مہیں‬ ‫وہ ش‪m‬خا تھا؟" اس ‪m‬یر کسی نے ت‪m‬و ‪m‬چھا‪ :‬کیا آپ مردوں کو ‪m‬پکار رہے ہیں!" رسول ﷺ نے جواب دتا‪" :‬تم ان سے نہیر نہیں سن سکت‬ ‫ے۔"‬ ‫جواب نہیں دے سکت‬

‫•‬

‫‪H‬‬ ‫صجیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬

‫‪%‬‬ ‫ابن شہاب روایت کرنے ہیں‪:‬‬

‫۔۔۔ جب کفار کی مردہ جسموں کو کتوبں میں ‪m‬تھتتکا جا ر ‪Ä‬ہا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں مخاطب ہو کر قرماتا‪" :‬کیا اب ت مہیں ی‪ m‬یا ‪m‬جل کہ ت مہارے رب‬

‫نے جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ ش‪m‬خا تھا؟" عیدللہ نے کہا‪" :‬اس ‪m‬یر ‪m‬کچھ اصخاب نے کہا‪" :‬تا رسول اللہ! آپ مردہ لوگوں سے مخاطب ہیں۔" اس ‪m‬یر رسول‬ ‫ے کہ میں کیا کہہ ر ‪Ä‬ہا ہوں خی یا کہ یہ مردے سن رہے ہیں۔۔۔""‬ ‫ﷺ نے جواب دتا‪" :‬تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬ ‫•‬

‫ج‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب المعازی‬

‫‪H‬‬ ‫ے کہ رسول اللہ ﷺ ان کفار سے مخاطب ہیں جو کہ کتوبں میں مردہ ‪m‬یڑے ہیں اور ساتھ میں یہ تھی قرما رہے ہیں کہ یہ مردے ان کا خطاب ان زتدہ‬ ‫عور قرما نت‬

‫ے۔‬ ‫اصخاب سے نہیر طور ‪m‬یر سن رہے ہیں جو کہ اسوفت رسول ﷺ کے ہمراہ موجود تھ‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ذرا پصور کربں کہ آپ زتدہ اتک کتوبں میں ڈال دنے جائیں‪ ،‬تو کیا آپ کوئی ‪m‬پکار سن سکیں گے؟ اگر نہیں تو یہ مای یا ‪m‬یڑے گا کہ قریب کی تا دور کی ‪m‬پکار روجوں کے‬ ‫‪H‬‬ ‫ک‬ ‫ے قا ص‬ ‫معا م‬ ‫لے نے معبی ہیں کتوتکہ ان‬ ‫ے ہیں ج یکہ ابسان زتدہ ہوتا ہے۔ مگر ارواح کے لت‬ ‫ے صرف اس وفت قرق ڈا لت‬ ‫لے میں کوئی وقعت نہیں ر ھبی اور یہ قا صل‬ ‫ے کا ذریہ وہ نہیں جو زتدہ ابساتوں کا ہے۔‬ ‫ے تا جا نت‬ ‫کے ‪m‬پکار ستت‬

‫‪H‬‬ ‫ے ڈتل‬ ‫ے کہ جب رسول ﷺ مردہ کفار کو مخاطب کر کے کہہ رہے ہیں‪" :‬تا اتو جہل۔۔۔‪ ،‬تا امیہ۔۔۔‪ ،‬تا عییہ۔۔"۔ اہلخدیث حضرات کو ا ن‪ m‬ت‬ ‫اور اس ‪m‬یر تھی عور قرما نت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کہ جب رسول ﷺ یہ کہیں تو جایز‪ ،‬مگر جب ہم "تا رسول اللہ" کہیں تو یہ تدیربن شرک قرار ‪m‬تانے؟‬ ‫س ٹی یڈرڈز ‪m‬یر عور کرتا ‪m‬جا ہت‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪9‬‬

‫مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے‬ ‫ص مس‬ ‫الیت‬ ‫جیح لم‪ ،‬کیاب ج‬

‫و حدثنا ممد بن منهال الضرير حدثنا يزيد بن زريع حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة عن أنس بن مالك قال‬

‫قال رسول ال صل ال عليه وسلم إن اليت إذا وضع ف قبه إنه ليسمع خفق نعالم إذا انصرفوا‬

‫ابس ابن مالک روایت کرنے ہیں‪:‬‬

‫‪º‬‬ ‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬جب مردہ جسم کو قیر میں دف یاتا دتا جاتا ہے‪ ،‬تو وہ ان لوگوں کے قدموں کی آہئیں سی یا ہے (جو اسے دف یا کر واب‪m‬س جا رہے‬ ‫ہونے ہیں)‬

‫اور ج‬ ‫صیح یخاری میں ابس ابن مالک سے یہ روایت ہے‪:‬‬

‫‪º‬‬ ‫ے ہیں تو وہ ان کے قدموں کی‬ ‫ے اصخاب واب‪m‬س ‪m‬تلتت‬ ‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬رسول ﷺ نے قرماتا‪" :‬جب مردے کو قیر میں دف یاتا جاتا ہے اور ا سک‬ ‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ےا س‬ ‫ے ہیں اور یہ سوال کرنے ہیں‪" :‬تم اس آدمی (رسول ﷺ) کے میعل ق کیا‬ ‫کے ‪m‬تاس آنے ہیں اور اسے نٹھا د نت‬ ‫‪m‬جاپ سی یا ہے۔ اور دو قر شت‬

‫کہت‬ ‫ے ہو؟" وہ کہیا ہے‪" :‬میں گواہی دی یا ہوں کو وہ اللہ کے عید ہیں اور رسول ہیں۔" ‪m‬تھر اس سے کہا جاتا ہے‪" :‬دوزخ میں ذرا ا ‪m‬نبی جگہ دیکھو‪ ،‬مگر اللہ نے‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫اسکی یخانے ت مہیں جیت دی ہے۔" ‪m‬تھر رسول ﷺ نے مزتد قرماتا‪" :‬مردہ ا ‪m‬نبی دوتوں جگ ہیں دیکھیا ہے‪ ،‬مگر کاقر تا میاقق قرستوں سے کہیا ہے‪:‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ت‬ ‫ھے۔" اس ‪m‬یر اس سے کہا جانے گا‪" :‬یہ تم نے یہ جاتا اور یہ تم نے (قران) سے‬ ‫"میں نہیں جای یا‪ ،‬مگر میں وہی کہا کرتا تھا جو کہ دوشرے لوگ کہت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے‬ ‫ے گا۔ اور `اس کی یہ ‪m‬جیخ ہر مخلوق شت‬ ‫ہدایت جاصل کی۔" ‪m‬تھر اس کے دوتوں کاتوں کے درمیان لوہے کی سلخ سے ج‪ m‬وٹ ماری جانے گی اور وہ ‪ m‬جیخ‬ ‫‪H‬‬ ‫گی سوانے ج یات اور ابساتوں کے۔"‬

‫‪H‬‬ ‫• ج‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ی یا نت‬ ‫ے کہ اگر آپ کو زتدہ قیر میں اتار دتا جانے تو کیا آپ تھی قدموں کی ‪m‬جاپ سئیں گے؟‬

‫‪H‬‬ ‫ے ہیں سوانے ج یات اور ابساتوں کے۔ (اگلی جدیث میں آپ کو واصح ہو گا کہ ابسان‬ ‫اور دوشرا عور کربں کہ جب یہ مردہ ‪m‬جیخ مارتا ہے تو تمام مخلوقات اس ‪m‬جیخ کو سن سکت‬ ‫یہ ‪m‬جیخ کتوں نہیں سن سکیا)۔‬

‫‪%‬‬ ‫ے ہیں جو انہیں قیرس یان لیخا رہے ہونے ہیں اور ان کو ‪m‬پکارنے ہیں‬ ‫مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت‬ ‫‪H‬‬ ‫ج‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‪:‬‬

‫حدثنا قتيبة حدثنا الليث عن سعيد بن أب سعيد عن أبيه أنه سع أبا سعيد الدري رضي ال عنه يقول‬

‫قال رسول ال صل ال عليه وسلم إذا وضعت النازة فاحتملها الرجال عل أعناقهم فإن كانت صالة قالت قدمون قدمون وإن كانت غي صالة‬ ‫قالت يا ويلها أين يذهبون بها يسمع صوتا كل شيء إل النسان ولو سعها النسان لصعق‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪10‬‬

‫شعید الخدری سے روایت ہے‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫عور قرمائیں‪:‬‬

‫‪%‬‬ ‫رسول اللہ ﷺ نے قرماتا‪ :‬جب ج یازہ ی یار ہو جاتا ہے اور لوگ اسے ا ‪m‬نت‬ ‫ے کیدھوں ‪m‬یر تلید کرنے ہیں‪ ،‬تو اگر مرنے وال ی یک شخص ہوتا ہے تو وہ کہیا‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫چ‬ ‫ن‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫ے کہاں لے جا رہے ہو؟" اور اس کی یہ‬ ‫ے آگے لے کر ‪m‬جلو"۔ اور اگر مرنے وال ی یک خص ہیں ہوتا تو وہ کہیا ہے‪" :‬وانے ہو تم ‪m‬یر‪ ،‬کہ تم ھ‬ ‫ہے‪ " :‬مچھ‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫آواز ہر مخلوق ستبی ہے سوانے ابساتوں کے۔ اور اگر ابساتوں کو ان کی یہ آواز سیا دی جانے تو وہ ننہوش ہو کر گر ‪m‬یڑبں۔‬

‫‪%‬‬ ‫‪ )۱‬مردوں کو یہ شعور ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہو ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬

‫ے ہیں۔‬ ‫‪ )۲‬وہ زتدوں کی آوازبں سن رہے ہیں اور ان کے حرکات سے آگاہی ر کھت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے؟‬ ‫کیا اب تھی کوئی یہ کہہ سکیا ہے کہ مردے نہیں ستت‬

‫سے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے جب مسلماتوں کا گذر قیرس یان‬ ‫رسول اللہ ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کی‬

‫سے ہو‬

‫ع‬ ‫‪%‬‬ ‫رسول اللہ ﷺ سے نے یخاشہ اجادیث مروی ہیں کہ جن میں رسول اللہ ﷺ نے مسلماتوں کو جکم دتا ہے کہ جب ان کا گذر قیرسیان سے ہو تو وہ "االسلم لیکم تا‬ ‫اھل القتور" کہہ کر مردوں کو سلم کیا کربں۔ ذتل میں ‪m‬ج ید اجادیث درج ہیں‪:‬‬

‫سنن التمذي‪ ،‬کتاب النائز ‪ ،‬باب ما يقول الرجل اذا دخل القابر‬

‫حدثنا أبو كريب حدثنا ممد بن الصلت عن أب كدينة عن قابوس بن أب ظبيان عن أبيه عن ابن عباس قال‬

‫مر رسول ال ص ل ال عليه وسلم بقبور الدينة فأقبل عليهم بوجهه فقال السلم عليكم يا أهل القبور يغفر ال لنا ولكم أنتم سلفنا ونن‬

‫بالثر‬ ‫•‬

‫‪H‬‬ ‫صجیح مسلم ‪ ،‬کیاب الج یایز‬

‫حدثنا يي بن يي التميمي ويي بن أيوب وقتيبة بن سعيد قال يي بن يي أخبنا و قال الخران حدثنا إسعيل بن جعفر عن شريك وهو‬ ‫ابن أب نر عن عطاء بن يسار عن عائشة أنا قالت‬

‫كان رسول ال ص ل ال عليه وسلم كلما كان ليلتها من رسول ال صل ال عليه وسلم يرج من آخر الليل إل البقيع فيقول السلم عليكم دار‬

‫قوم مؤمني وأتاكم ما توعدون غدا مؤجلون وإنا إن شاء ال بكم لحقون اللهم اغفر لهل بقيع الغرقد‬ ‫ولم يقم قتيبة قوله وأتاكم‬ ‫•‬

‫‪%‬‬ ‫مسلم بشرح التووی‬

‫يقوله صل ال عليه وسلم ‪ ( :‬السلم عليكم دار قوم مؤمني )‬

‫دار منصوب عل النداء ‪ ,‬أي يا أهل دار فحذف الضاف وأقام الضاف إليه مقامه ‪ ,‬وقيل ‪ :‬منصوب عل الختصاص ‪ ,‬قال صاحب الطالع ‪ :‬ويوز‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪11‬‬

‫جره عل البدل من الضمي ف عليكم ‪ .‬قال الطاب ‪ :‬وفيه أن اسم الدار يقع عل القابر قال ‪ :‬وهو صحيح فإن الدار ف اللغة يقع عل الربع السكون‬

‫وعل الراب غي الأهول ‪ ,‬وأنشد فيه ‪.‬‬ ‫•‬

‫‪%‬‬ ‫مسید احمد بن خی یل‪ ،‬مسید ائی ھریرہ‪ ،‬تافی مسید المکیربن‬

‫حدثنا ممد بن جعفر حدثنا شعبة قال سعت العلء بن عبد الرحن يدث عن أبيه عن أب هريرة‬

‫عن النبي صل ال عليه وسلم أنه أت إل القبة فسلم عل أهل القبة فقال سلم عليكم دار قوم مؤمني وإنا إن شاء ال بكم لحقون ثم قال‬

‫وددت أنا قد رأينا إخواننا قال فقالوا يا رسول ال ألسنا بإخوانك قال بل أنتم أصحاب وإخوان الذين لم يأتوا بعد وأنا فرطهم عل الوض فقالوا‬

‫يا رسول ال كيف تعرف من لم يأت من أمتك بعد قال أرأيت لو أن رجل كان له خيل غر مجلة بي ظهران خيل بهم دهم ألم يكن يعرفها‬

‫قالوا بل قال فإنم يأتون يوم القيامة غرا مجلي من أثر الوضوء وأنا فرطهم عل الوض ثم قال أل ليذادن رجال منكم عن حوضي كما يذاد‬ ‫البعي الضال أناديهم أل هلم فيقال إنم بدلوا بعدك فأقول سحقا سحقا‬

‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫سے انہیں مخاطب کر کے دعا کرئی ہے۔ ‪%‬میل ‪:‬‬ ‫سے سلم کرتا ہے اور کی‬ ‫اسی طرح رسول ﷺ سے نہت سی دعائیں میقول ہیں کہ قیرسیان میں مردوں کو کی‬ ‫ج‬ ‫ے والے ہیں۔۔۔۔"‬ ‫صیح مسلم کیاب ال طہارہ میں اتو ہریرہ سے یہ دعا مروی ہے‪ " :‬اے قیر کے تاستو! تم ‪m‬یر سلم ہو۔ اور اللہ نے ‪m‬جا ‪Ä‬ہا تو ہم جلد تم سے ملت‬

‫ج‬ ‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ میں حضرت زہیر سے یہ الفاظ مروی ہیں‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫ج‬ ‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ میں حضرت عاب ‪%‬شہ سے یہ الفاظ مروی ہیں‪" :‬سلم ہو تم ‪m‬یر اے قیر کے تاستو‪ ،‬جو تم میں اتمان والے ہیں۔ جو تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ ت مہیں‬ ‫‪H‬‬ ‫کل تک مل جانے گا اور اس میں تھوڑا وفت ل‬ ‫ے والے ہیں۔"‬ ‫گے گا۔ اور اللہ نے ‪m‬جا ‪Ä‬ہا تو ہم جلد تم سے ملت‬ ‫‪H‬‬ ‫عور قرمائیں کہ یہ صرف قیر کے مردوں کو خ طاب کر کے "تا اہل فتور" کہا جا ر ‪Ä‬ہا ہے‪ ،‬تلکہ ان سے ت‪m‬ورا خطاب ہے کہ ت مہیں وہ ‪m‬کچھ مل ر ‪Ä‬ہا ہے جس کا اللہ نے وعدہ کیا تھا‬

‫‪%‬‬ ‫ے والے ہیں۔۔۔۔‬ ‫اور ابساء اللہ ہم جلد تم سے ملت‬

‫‪º º‬‬ ‫ی ‪%‬‬ ‫ے۔ اور رسول ﷺ کے بعد تمام صخایہ مردوں‬ ‫یہ وہ عمل ہے جو رسول اللہ ﷺ نے ا ‪m‬نبی ت‪m‬وری زتدگی کیا اور وہ راتوں کو اتھ اتھ کر جیت ال قیع بشرنف لیخاتا کرنے تھ‬

‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫سے خطاب کرنے رہے۔۔۔ اور ‪m‬تھر تمام آت مہ‪ ،‬ققہا جبی کہ ہر ہر مسلمان نے مردوں سے یہ خطاب کیا اور آج کے دن تک کرنے آ رہے ہیں۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫تو کیا یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول اللہ ﷺ نے ا ‪m‬نبی ت‪m‬وری زتدگی اتک مشرکایہ اور نتکار عمل کرنے ہونے گذار دی اس ضورت میں کہ آپ مردوں سے مخاطب‬ ‫‪%‬‬ ‫ہونے رہے؟ اور کیا رسول ﷺ نے ت‪m‬وری امت کو تھی اس مشرکایہ قعل میں ف یامت کے دن تک می یل کر دتا؟ (معاذ اللہ)۔‬

‫ی‬ ‫ے۔ آپ ﷺ نے کٹھی یہ نہیں کیا کہ ہر ہر قیر کے ‪m‬تاس جا کر ہر ہر مردے کو قیر‬ ‫دوشرا یہ کہ رسول ﷺ جی `ت ال قیع میں داجل ہو کر صرف اتک مریبہ سلم کرنے تھ‬

‫سے کال ہو اور ‪m‬تھر سلم کیا ہو تا کہ یہ ن قین ہو س‬ ‫کے کہ ہر مردے نے `ان کا سلم سن لیا ہے۔ اور جب ہم تھی قیرسیان جانے ہیں تو تمام مردوں کو اتک مریبہ ہی سلم‬ ‫پ‬

‫ے ہیں کہ سب نے ہمارا سلم سیا ہے۔‬ ‫کرنے ہیں اور یہ ن قین ر کھت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫اس سے صاف طور ‪m‬یر تایت ہوتا ہے کہ اللہ نے ارواح کو یہ ظافت دی ہے کہ وہ قریب تا دور کی ‪m‬پکار کو سن سکیں ج یکہ یہ ظافت زتدہ ابساتوں کو نہیں دی گبی ہے۔‬ ‫‪ %‬س‬ ‫ے ہیں‪ ،‬وہ جان لیں کہ رسول اللہ ﷺ ا ‪m‬نبی تمام زتدگی مردوں کو "تا اہل القتور" کہہ کر مخاطب کرنے رہے ہیں۔‬ ‫اور جو لوگ آحکل "تا رسول اللہ" کو شرک مچھت‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪12‬‬

‫‪º‬‬ ‫خائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے عد و ‪Ä‬ہاں کچھ دیر ‪º‬نہربں تاکہ وہ ات‬ ‫صیت سے ن فع اتھا سکیں‬ ‫کی‬ ‫‪m‬‬ ‫ص‬ ‫ب‬ ‫ج‬

‫ج‬ ‫صیح مسلم ‪ ،‬کیاب التمان میں عمرو بن العاص کے میعلق ہے‪:‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے اور وہ اس وفت قریب المرگ ت‬ ‫ے ہیں کہ ہم عمرو بن عاص ص کے ‪m‬تاس گت‬ ‫عیدالرجمن بن سماشہ المہری کہت‬ ‫ے‬ ‫ھے۔۔۔۔ (عمرو بن العاص ا ن‪ m‬ت‬

‫ے کاموں کا ذمہ دار ہوں کہ جن کی وجہ سے میں نہیں جای یا کہ میرا کیا جال ہو گا۔ تو‬ ‫ساتھتوں کو کہیا ہےکہ رسول ﷺ کی وقات کے بعد میں) ‪m‬ج ید ا بس‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫جب میں مر جاؤں تو میرے ج یازے ک ساتھ کوئی رونے ‪m‬جلنے والی یہ ہو اور یہ آ ہو اور جب مچ‬ ‫ھے دفن کرتا تو مچھ ‪m‬یر ا ‪m‬چھی طرح مبی ڈال دی یا اور میری‬ ‫ی‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے(اور میں ننہائی میں‬ ‫قیر کے ارد گرد انبی دیر تک کھڑے رہ یا ختبی دیر میں اویٹ کاتا جاتا ہے اور اس کا گوست تای‪º‬یا جاتا ہے تاکہ تم سے میرا دل نہل‬ ‫‪%‬‬ ‫گھیرا یہ جاؤں) اور دتکھ لوں کہ میں ‪m‬یروردگار کے وکیلوں(قرستوں ) کو کیا جواب دی یا ہوں۔‬

‫انی ی ؑاء ا ‪m‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ع یادت میں مضروف ہیں‬ ‫‪H‬‬ ‫س‬ ‫رسول ﷺ نے قرماتا‪ :‬اللہ نے زمین ‪m‬یر حرام کر دتا ہے کہ وہ انی یاء کے جسموں کو کھانے۔ ‪m‬ج یای ‪m‬حہ انی یاء ا ‪m‬نبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ای‪ m‬یا رزق م لسل ‪m‬تا‬ ‫رہے ہیں۔‬

‫•‬

‫ابن ماجہ‪ ،‬کیاب الج ی ‪H‬ایز ( ج‬ ‫ص‪Q‬یح اسیاد کے ساتھ)‬

‫• شین اتو داؤد‪ ،‬کیاب الضلۃ‬ ‫‪H‬‬ ‫• شین بسائی‪ ،‬کیاب الجمعہ‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫عٹ‬ ‫انی یاء ل ھم السلم کا ریبہ شہداء سے یڑھ کر ہے۔ اور اللہ نے شہداء کے میعل ق قران میں واصح کر دتا ہے کہ وہ زتدہ ہیں اور ای‪ m‬یا رزق ‪m‬تا رہے ہیں‪ ،‬مگر ہم اس کا شعور‬ ‫ے۔‬ ‫نہیں ر کھت‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے‬ ‫ے ہیں۔ مگر قران اور سنت کی روشبی میں یہ تات تالکل واصح ہے کہ وہ نیسک ہماری تات ستت‬ ‫سے ستت‬ ‫اسی طرح ہم اس تات کا شعور نہیں ر کھت‬ ‫ے کہ قیر کے مردے کی‬ ‫ہیں۔‬

‫‪H‬‬ ‫ؑ‬ ‫حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے‬

‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ے اتک صخائی کو حضرت عیسی علیہ السلم کے میعل ق ی یاتا کہ وہ وہ اس دی یا میں دوتارہ یزول قرمائیں گے۔ اور ‪m‬تھر وہ‬ ‫اتک مریبہ رسول ﷺ نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ے "تا محمد" کہہ کر ‪m‬پکاربں گے۔‬ ‫مدیبہ آئیں گے۔ اور رسول ﷺ نے مزتد قرماتا‪" :‬اور جب عیسی علیہ السلم میری قیر کے ‪m‬تاس کھڑے ہوں گے تو مچھ‬ ‫اور میں ان کی ‪m‬پکار کا جواب دوں گا۔"‬ ‫•‬

‫ابن حجر العشفلئی‪ ،‬کیاب م طالب الولیاء (جلد ‪ ،۴‬جدیث ‪)3953‬‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪13‬‬

‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں۔‬ ‫ے عفاتد میں ‪m‬شخ‬ ‫اب یہ اہلخدیث حضرات کو دعوت ہے کہ وہ حضرت عیسی علیہ السلم ‪m‬یر شرک کا فتوی صادر کربں اگر وہ واقعی ا ‪m‬نت‬

‫‪.‬اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر ‪m‬یر آ کر اتکو مخاطب کرتا‬ ‫قران میں سورہ بساء کی ‪ 64‬آیت ہے‪:‬‬

‫وما أرسلنا من *رس ‪G‬‬ ‫يما‬ ‫ال ولو أ *نم إذ *ظلموا أنفسهم جآؤوك فاستغفروا *‬ ‫ول إل* ليطاع بإذن *‬ ‫ال واستغفر لم ال *رسول لوجدوا *‬ ‫ال ت *واب‪C‬ا *رح ‪C‬‬

‫‪H‬‬ ‫ت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے نفس ‪m‬یر‬ ‫ے کہ جک`م جدا سے اس کی اظاعت کی جانے اور کاش جب ان لوگوں نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫اور ہم نے کسی رسول کو تھی نہیں ھیخا ہے مگر صرف اس لت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے استغ فار کرنے اور رسول تھی ان کے جق میں استغ فار کرتا تو یہ جدا کو یڑا ہی تویہ‬ ‫ے گیاہوں کے لت‬ ‫ظلم کیا تھا تو آپ کے ‪m‬تاس آنے اور جود تھی ا ن‪ m‬ت‬

‫فتول کرنے وال اور مہرتان ‪m‬تانے‬

‫رسول ﷺ کی وقات کے بعد اتک صخائی رسول ﷺ کی قیر ‪m‬یر آتا اور اس نے یہ آیت ‪m‬یڑھ کر رسول ﷺ کو خطاب کیا اور درجواست کی کہ وہ ا س‬ ‫کے لت‬ ‫ے استغ فار‬

‫کربں۔‬

‫ے ہیں‪:‬‬ ‫اہلخدیث کے امام قرطبی ا ‪m‬نبی نفسیر میں اس آیت کے ذتل میں لکھت‬

‫‪º‬‬ ‫ؑ‬ ‫ے شر ‪m‬یر ڈالی‬ ‫حضرت علی ی یان کرنے ہیں کہ اتک دنہائی رسول ﷺ کی وقات کے ئین دن کے بعد رسول ﷺ کی قیر ‪m‬یر آتا اور ‪Ä‬وہاں کی مبی ا ن‪ m‬ت‬

‫اور رسول ﷺ سے مخاطب ہو کر کہا‪ :‬تا رسول اللہ! آپ نے قرماتا ہے اور ہم نے آپ سے سیا ہے۔ آپ نے یہ جکم اللہ سے ‪m‬تاتا ہے اور ہم‬ ‫ت ظ نس‬ ‫نے یہ جکم آپ سے ‪m‬تاتا ہے (بعبی قران)۔ اور اس میں اتک جکم یہ ہے کہ "ولو ا ھم اذ لموا ا ف ھم" ی ہ شچ ہے کہ میں نے ا ‪m‬نبی جان ‪m‬یر ظلم کیا‬ ‫‪H‬‬ ‫ے۔ "‬ ‫ے استغ فار قرما نت‬ ‫ہے‪m ،‬ج یای ‪m‬حہ اب آپ میرے لت‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪14‬‬

‫‪H‬‬ ‫ت‬ ‫تاب ‪ :3‬اہلخدیث حضرات کے دل ل اور اپکا یجزیہ‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫س‬ ‫ے۔‬ ‫لقی حضرات سورہ قاطر کی آیت ‪ ،۲۲‬اور سورہ تمل آیت ‪ ۸۰‬کو ن فل کر کے یہ تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے‪ ،‬تا ‪m‬تھر یہ کہ یہ اہلخدیث حضرات ‪m‬تھر ا ‪m‬نبی ظاہر ‪m‬یرشبی کی وجہ سے اس کا‬ ‫ے ہیں کہ کیا واقعی یہ آتات اس تات کو تایت کر رہی ہیں کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫ے دیکھت‬ ‫آ نت‬ ‫س‬ ‫ے سے قاصر رہے ہیں۔‬ ‫اصل مقہوم مچھت‬

‫ال يسمع من يشاء وما أنت بسم ‪G‬ع *من ف القبور‬ ‫إن *‬ ‫وما يستوي الحياء ول الموات *‬

‫ے(یہ صرف) اللہ (ہے جو) جس کو ‪m‬جاہ یا ہے ا ‪m‬نبی تات سیا دی یا ہے (بعبی ہدایت دے دی یا‬ ‫(الفران ‪ )۳۵:۸۰‬اور زتدہ اور مردے یرایر نہیں ہوسکت‬

‫ے والے ہیں۔‬ ‫ے) جو قیروں کے اتدر ر ہت‬ ‫ے (بعبی ہدایت نہیں کر سکت‬ ‫ہے) اور آپ انہیں نہیں سیاسکت‬

‫اس آی `ت میارکہ میں "سی یا" مخازی معتوں میں استعمال ہوا ہے اور اس سے مراد صرف اور صرف "تات کا مای یا" ہے۔‬

‫ے کے معتوں میں استعمال ہوا ہے۔ مگر ج‪ m‬وتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ ت‪m‬ورا قران‬ ‫ے `اس "تات تا ہدایت یہ ما نت‬ ‫ے" کا یہ ل فظ ا ن‪ m‬ت‬ ‫اسی طرح او ‪m‬یر کی آیت میں " ستت‬

‫ے ظاہری معتوں میں تازل ہوا ہے‪ ،‬اسی لت‬ ‫ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے ہیں۔‬ ‫ے وہ اس آیت کو تھی ظاہری معتوں میں لتت‬

‫‪H‬‬ ‫ے" کے ل فظ کو کن‬ ‫اگر آپ اس آیت سے ف یل اور اس آیت کے بعد آنے والی آتات ‪m‬یر اتک ن ظر ڈالیں گے تو یہ تات آپ ‪m‬یر اور واصح ہو جانے گی کہ اللہ اس " ستت‬ ‫ے ختیب ﷺ کو اگلی آیت تمیر ‪ ۲۳‬میں کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ‪:‬‬ ‫معتوں میں استعمال کر ر ‪Ä‬ہا ہے۔ اللہ ا ن‪ m‬ت‬

‫إن أنت *إل نذي ¨ر‬

‫آپ تو صرف ڈرانے والے کے سوا ‪m‬کچھ نہیں ہیں۔‬

‫‪H‬‬ ‫اور ساتھ میں رسولﷺ کو یہ تھی کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ یہ آپ ﷺ کا قرض نہیں ہے کہ لوگوں سے جق تات کو متوائیں تھی‪ ،‬کتوتکہ یہ صرف اور صرف اللہ ہے جو ہر اس‬ ‫‪%‬‬ ‫ش‬ ‫سے وہ ‪m‬جاہ یا ہے۔‬ ‫خص کو ہدایت دی یا ہے ج‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے کہ اللہ اسی آیت کے شروع میں کیا کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬ ‫د ی ک ھت ت‬

‫ال يسمع من يشاء‬ ‫إن *‬ ‫*‬

‫ے ‪m‬جاہے ستوا دی یا ہے‬ ‫(یہ) اللہ ہی ہے جو جس‬

‫ے) کی توفتق دی یا ہے جس سے وہ جوش ہوتا ہے۔‬ ‫ے (ما نت‬ ‫ے کا م طلب یہ ہے کہ اللہ ہی ہے جو ان لوگوں کو ہدایت ستت‬ ‫آیت کے اس حص‬

‫‪%‬‬ ‫ے گا؟ اور اگر وہ کاقر آپ کی آواز سن سکیا ہے‪ ،‬تو ‪m‬تھر اللہ کے اس‬ ‫ذرا پصور کربں‪ ،‬آپ کسی تھی کاقر کے ‪m‬تاس جا کر تولیا شروع کر دبں‪ ،‬تو کیا وہ آپ کی آواز نہیں شت‬ ‫قرمان کا کیا م طلب ہوا کہ‪:‬‬

‫ے ‪m‬جاہے ستوا دی یا ہے‬ ‫(یہ) اللہ ہی ہے جو جس‬

‫‪Q‬‬ ‫ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا ہے تو ‪m‬تھر اسکا م طلب تو یہ ہوا کہ معاذ اللہ قران میں پضاد ہے اور‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی درست ہے کہ "سی یا" نہاں ‪m‬یر ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪15‬‬

‫‪Q‬‬ ‫ے اللہ ‪m‬جاہے‪ ،‬اور دوشری طرف آپ ہیں جو جا کر ہر اس‬ ‫معاذ اللہ جدا چھوٹ تول ر ‪Ä‬ہا ہے۔ بعبی اتک طرف تو اللہ دعوی کر ر ‪Ä‬ہا ہے کہ صرف وہی سن سکیا ہے کہ جس‬

‫سے آپ ‪m‬جاہیں۔‬ ‫کاقر کو ا ‪m‬نبی آواز سیا رہے ہیں کہ ج‬

‫ے) تا ‪m‬تھر رد کرنے کا جق ہے جو کہ زتدہ ہیں۔ ج یکہ وہ لوگ جو‬ ‫ے (ما نت‬ ‫اس آیت کا م طلب تالکل صاف ہے۔ اللہ کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ صرف ان لوگوں کے ‪m‬تاس ہدایت ستت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے) تا رد کرنے کا کوئی جق نہیں ر ‪Ä‬ہا ہے کتوتکہ ان کے لت‬ ‫ے (ما نت‬ ‫ے ہیں‪ ،‬ان کے ‪m‬تاس اب ہدایت ستت‬ ‫مر ‪m‬جک‬ ‫ے اب نہت دیر ہو ‪m‬جکی ہے اور اپکا ہدایت کو سی یا (مای یا)‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کے بعد اللہ ‪m‬یر اتمان لنے کا کوئی قاتدہ نہیں ہے)۔‬ ‫ے کو دتکھ لتت‬ ‫ے کسی قاتدے کا نہیں ر ‪Ä‬ہا ہے۔ (بعبی موت کے قر شت‬ ‫ان کے لت‬ ‫‪H‬‬ ‫اور اللہ ن ہی تات ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے ہیں کہ جس کی‬ ‫ے کفر میں اس درجہ آگے یڑھ گت‬ ‫ے ختیب ﷺ کو ی یا ر ‪Ä‬ہا ہے کہ ان کفار کی ‪%‬میال تھی ان مردہ لوگوں خیسی ہے کتوتکہ یہ لوگ ا ن‪ m‬ت‬

‫وجہ سے اللہ نے ان کے دلوں ‪m‬یر مہر لگا دی ہے اور ان سے یہ ج ق ‪m‬چھین لیا ہے کہ وہ ہدایت کو فتول کر سکیں۔ (بعبی جس طرح مردوں سے یہ ج ق ‪m‬چھین لیا گیا ہے‪،‬‬

‫ے کا ج ق ‪m‬چھین لیا گیا ہے)۔‬ ‫اسی طرح ان سے تھی یہ ہدایت ما نت‬

‫‪H‬‬ ‫ے (مانے)۔ اسکی واجد وجہ یہ ہے کہ‬ ‫ے ختیب ﷺ سے کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ وہ اس تات ‪m‬یر افشردہ یہ ہوا کربں اگر کوئی کاقر ان کی تات اور ہدایت یہ شت‬ ‫ے اللہ ا ن‪ m‬ت‬ ‫اس لت‬

‫ے ‪m‬جاہے ہدایت دے‬ ‫اللہ نے ان کے دلوں ‪m‬یر ق فل لگا دتا ہے اور یہ ج ق ہی ‪m‬چھین لیا ہے خیسا کہ مردوں سے یہ جق ‪m‬چھین لیا ہے۔ اور یہ صرف اللہ ہی ہے جو جس‬ ‫اور دلوں ‪m‬یر ‪m‬یڑے ق فل کو کھول دے۔ اللہ قران میں قرما ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬

‫ال يهدي من يشاء وهو أعلم بالهتدين‬ ‫إن *ك ل تدي من أحببت ولك *ن *‬

‫‪m‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ‪m‬جاہ یا ہے ہدایت دے دی یا ہے اور وہ ان لوگوں‬ ‫ے ہیں تلکہ اللہ جس‬ ‫سے ‪m‬جاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکت‬ ‫(الفران ‪ )۲۸:۵۶‬نیعمیر نیسک آپ ج‬

‫سے جوب تاچیر ہے جو ہدایت ‪m‬تانے والے ہیں‬ ‫‪H‬‬ ‫اور ن ہی حقیفت اللہ نے اور نہت سے جگہ قران میں واصح قرمائی ہے‪:‬‬

‫وما أنت بهادي العمي عن ضللتهم إن تسمع *إل من يؤمن بآياتنا فهم *مسلمون‬

‫‪m‬‬ ‫ے ہیں جو ہماری‬ ‫ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو سیاسکت‬ ‫(الفران ‪ )۳۰:۵۳‬اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬

‫ے ہیں اور مسلمان ہیں‬ ‫آنتوں ‪m‬یر اتمان ر کھت‬

‫یہ آیت نہت اہم ہے۔‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کہ جب اللہ کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے کہ‪:‬‬ ‫‪ )۱‬دیکھتت‬

‫‪m‬‬ ‫ے ہیں‬ ‫اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬

‫ے اور وہ ہمی ‪%‬شہ گمراہی میں‬ ‫اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪m‬یرشبی کی روش ‪m‬یر ‪m‬جلیں تو ہمیں یہ اعلن کرتا ہو گا کہ تمام کے تمام اتدھے لوگ کٹھی جق تات کو نہیں مان سکت‬ ‫‪m‬یڑے رہیں گے۔‬

‫ے" (بسمع) کا ل فظ واصح طور ‪m‬یر استعمال کر کے اس کے مخازی معتوں کو ظاہر کر دتا ہے‪:‬‬ ‫ے میں اللہ نے جود " ستت‬ ‫‪ )۲‬اور اسی آیت کے دوشرے حص‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪16‬‬

‫إن تسمع *إل من يؤمن بآياتنا فهم *مسلمون‬

‫ے ہیں جو ہماری آنتوں ‪m‬یر اتمان ر کھت‬ ‫آپ تو صرف ان لوگوں کو سیاسکت‬ ‫ے ہیں اور مسلمان ہیں‬ ‫‪%‬‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫اگر کوئی اب تھی اس تات کا اپکار کرتا ہے کہ قران میں کوئی مخاز نہیں ہے‪ ،‬تلکہ یہ ت‪m‬ورا کا ت‪m‬ورا ظاہر ہے تو نقی یا ابسا شخص لطی ‪m‬یر ہے۔‬ ‫ے" کا مخازی معبی اس اگلی آیت میں اللہ نے اور ای یا واصح کر دتا ہے جب وہ کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬ ‫اور اس " ستت‬

‫إن ف ذلك لي ‪G‬‬ ‫ات ل *قو ‪G‬م يسمعون‬ ‫ومن آياته منامكم بالل *يل والن*هار وابتغاؤكم *من فضله *‬

‫‪%‬‬ ‫ے والی قوم کے‬ ‫اور اس کی بسانتوں میں سے یہ تھی ہے کہ تم رات اور دن کو آرام کرنے ہو اور ‪m‬تھر فضل جدا کو تلش کرنے ہو کہ اس میں تھی ستت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے نہت سی بسای یاں ‪m‬تائی جائی ہیں‬ ‫لت‬ ‫¯‬ ‫ے" کا یہ مخازی استعمال دی یا کی نفری یا تمام زتاتوں میں ‪m‬تاتا جاتا ہے۔‬ ‫ل فظ " ست ت‬ ‫‪H‬‬ ‫¯‬ ‫‪º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬میل جب میرا ‪m‬چھوتا تھائی میری والدہ کی تات نہیں مای یا تو وہ والد صاجب سے ان الفاظ میں سکایت کرئی ہیں‪:‬‬

‫"اب آپ ہی اسے کہیں کہ یہ کام یہ کرے کتوتکہ میری تات تو یہ سی یا نہیں ہے (بعبی میری تات تو یہ مای یا نہیں ہے)۔‬ ‫¯‬ ‫اسی طرح دوشری زتاتوں میں تھی اسکا یہ مخازی استعمال عام ہے۔ ‪%‬میل‪:‬‬ ‫‪1.In English: Please you (my father) tell him (my younger brother) to do so and so. He does not Hear/listen to me.‬‬ ‫‪2.In German: Bitte sag du es mal zu ihm um das und das zu tun. Er HÖRT auf mich nicht.‬‬ ‫‪3.In Pashtu: Tasu aghey ta owaey che zama khabara de wouri‬‬ ‫‪4.In Russian: ... on "Slushet" mene neith...‬‬ ‫ے کے مخازی معتوں میں استعمال ہوتا ہے۔‬ ‫اور اسی طرح نہت سی اور زتاتوں میں سی یا `اس تات یہ ما نت‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ش‬ ‫ن‬ ‫اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدم قی کی سورہ قاطر کی اس آیت ‪ ۳۵:۲۲‬کی فسیر‬

‫‪H‬‬ ‫اہلخدیث کے تمام کے تمام سلف ع ماء اس تات کے قاتل ت‬ ‫ے ہیں۔ نفسیر کے میدان میں اہلخدیث حضرات کے سب سے یڑے امام‪ ،‬ابن‬ ‫ھے کہ مردے سن سکت‬ ‫ل‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہیں‪:‬‬ ‫کثیر الدمشقی اس آیت کی نفسیر میں لکھت‬ ‫‪H‬‬ ‫آن لبن لیک‪:‬‬

‫ال يسمع من يشاء " أي يهديهم إل ساع ال *جة وقبولا والنقياد لا " وما أنت بسم ‪G‬ع من ف القبور " أي كما ل ي نتفع الموات‬ ‫إن *‬ ‫وقوله تعال ‪* " :‬‬

‫بعد موتم وصيورتم إل قبورهم وهم ك *فار بالداية وال *دعوة إليها كذلك هؤلء الشركون ال *ذين كتب عليهم ال *شقاوة ل حيلة لك فيهم ول‬ ‫یرجمہ‪:‬‬

‫تستطيع هدايتهم ‪.‬‬

‫سے ‪m‬جاہ یا ہے ستوا دی یا ہے) اسکا م طلب ہے کہ وہ یہ ہدایت دی یا ہے کہ لوگ ححت (ہدایت) کو سئیں اور اسے فتول کربں‬ ‫اور اللہ کا یہ قرماتا (اللہ ج‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ن‬ ‫خ‬ ‫ط‬ ‫س‬ ‫سے کہ مردے مرنے کے بعد‬ ‫کہ‬ ‫ے‬ ‫ہ‬ ‫لب‬ ‫م‬ ‫کا‬ ‫ا‬ ‫ں)‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ں‬ ‫می‬ ‫روں‬ ‫ی‬ ‫ق‬ ‫و‬ ‫ج‬ ‫ے‬ ‫ت‬ ‫ا‬ ‫سی‬ ‫ں‬ ‫ہی‬ ‫کو‬ ‫ان‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫(اور‬ ‫کہ‬ ‫ا‬ ‫رمات‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫کا‬ ‫عالی‬ ‫اللہ‬ ‫اور‬ ‫ں۔‬ ‫ی‬ ‫رہ‬ ‫م‬ ‫ات‬ ‫اور اس ‪m‬یر ق‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫س‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪17‬‬

‫‪º‬‬ ‫‪H H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے‬ ‫ے ہیں اور انہیں شچ ی یانے کا کوئی قاتدہ نہیں کتوتکہ وہ کفر کی جالت میں مرے ہیں اور اسی جالت میں قیر میں ‪m‬جل‬ ‫ہدایت سے قاتدہ نہیں اتھا سکت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫گت‬ ‫ے ہیں‪ ،‬اسی طرح آپ کی ہدایت اور دعوت ان کفار کو قاتدہ نہیں ‪m‬نہی‪m‬خا سکبی کتوتکہ ان کی ش فاوت کی وجہ سے ان کی فسمت میں یرتاد ہوتا لکھا گیا‬

‫ے۔‬ ‫ہے اور آپ ان کو ہدایت نہیں کر سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫¯‬ ‫‪%‬‬ ‫ے" سے مراد "مای یا" ہے۔ ‪%‬میل‪:‬‬ ‫اسی طرح اہلخدیث کے سلف علماء کی دتگر مشہور ن فاسیر میں تھی ن ہی تات لک ھی ہوئی ہے کہ نہاں " ستت‬

‫نفسیر ابن قرطبی میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪m‬یڑھیں‪:‬‬ ‫نفسیر جللین میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪m‬یڑھیں‪:‬‬

‫نفسیر طیری میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں ‪m‬یڑھیں‪:‬‬

‫سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی نفسیر‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے۔ یہ حضرات صرف یہ اتک آیت ن‪ m‬یش‬ ‫اہلخدیث حضرات سورہ تمل کی آیت ‪ ۸۰‬کی علط نفسیر ن‪ m‬یش کر کے تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ مردے سن نہیں سکت‬

‫‪Q‬‬ ‫ے" کی وصاجت کر ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬ ‫کرنے ہیں اور اس سے اگلی آیت کو تالکل گول کر جانے ہیں جس میں اللہ بعالی جود اس ل فظ " ستت‬

‫الص *م ال *دعاء إذا ول *وا مدبرين‬ ‫إن *ك ل تسمع الوت ول تسمع *‬

‫‪(.‬الفران ‪ )۲۷:۸۰‬آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬ ‫ے اگر وہ میہ ‪m‬تھیر کر تھاگ کھڑے ہوں‬ ‫ے اور نہروں کو ا ‪m‬نبی ‪m‬پکار نہیں سیا سکت‬

‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا‬ ‫اس آیت میں ‪m‬تھر اہلخدیث حضرات ا ‪m‬نبی ظاہر ‪m‬یرشبی کا نتوت دے رہے ہیں اور دعوی کر رہے ہیں کہ اس آیت میں "سی یا" ا ن‪ m‬ت‬

‫‪Q‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے یہ کافی ہے کہ ہم اس سے اگلی آیت ن‪ m‬یش کر دبں جس میں اللہ ی یارک و بعالی نے جود اس ل فظ " ستت‬ ‫ے کے لت‬ ‫ہے۔ ان کے دعوی کا ت‪m‬ول کھو لت‬ ‫ے" کی بشر یح کر دی‬ ‫ہے۔‬

‫ے کے اللہ‬ ‫ذتل میں ہم اس آیت کو اور اس سے اگلی آیت کو ن‪ m‬یش کر رہے ہیں۔ اور ساتھ میں اس کی جمتضر نفسیر یرتکٹ میں دے رہے ہیں تاکہ نہیر طور ‪m‬یر سمچھا جا سک‬ ‫اس آیت میں کیا قرما ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬

‫ے)‪ ،‬اور یہ ہی نہروں کو (بعبی کفار کو) ا ‪m‬نبی ‪m‬پکار (بعبی‬ ‫ے (بعبی انہیں ہدایت مانے ‪m‬یر جمتور نہیں کر سکت‬ ‫(الفران ‪ )27:80‬آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬

‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے ہیں (بعبی متوا سکت‬ ‫ہدایت) سیا سکت‬ ‫ے ی یار ہی یہ‬ ‫ے ہیں) ج یکہ وہ ‪m‬نتٹھ ‪m‬تھیر لیں (بعبی جب کفار آپ کی تات اور اللہ کی بسانتوں ‪m‬یر کان دھرنے کے لت‬ ‫‪%‬‬ ‫ے کی توفتق دے دے گا)۔‬ ‫ہوں۔ مگر اگر یہ کفار (نہرے) اللہ کی بسانتوں ‪m‬یر عور کربں تو اللہ انہیں ہدایت ستت‬

‫‪m‬‬ ‫ے ہیں جو‬ ‫ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو سیا(بسمع) سکت‬ ‫(الفرن ‪ )۲۷:۸۱‬اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت‬ ‫ے ہیں اور مسلمان ہیں۔‬ ‫ہماری آنتوں ‪m‬یر اتمان ر کھت‬

‫ے ہیں‪:‬‬ ‫اہلخدیث کے امام قرطبی اس آیت کی نفسیر کے ذتل میں لکھت‬

‫إن *ك ل تسمع الوت‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪18‬‬

‫الوت " يعن الك *فار لتكهم الت*دب*ر ; فهم كالوت ل ح *س لم ول عقل ‪ .‬وقيل ‪ :‬هذا ف يمن علم أن *ه ل يؤمن ‪.‬‬

‫اور آیت (اور آپ مردوں کو نہیں سیا سکت‬ ‫ے) نہاں "الموئی (مردہ لوگوں)" سے مراد کفار ہیں کہ جنہوں نے تدیر کرتا ‪m‬چھوڑ دتا ہے۔ یہ لوگ مردوں کی‬

‫س‬ ‫ے‬ ‫ے ہیں۔ اور یہ (مردہ کا ل فظ) ان لوگوں کے لت‬ ‫ے) کی جس تافی نہیں رہیں ہے اور یہ عفل سے عاری ہو ‪m‬جک‬ ‫ے مچھت‬ ‫طرح ہیں جن میں (سو ‪m‬جت‬

‫استعمال ہوا ہے جن کے تارے میں یہ ن قین ہو گیا ہے کہ وہ اتمان لنے والے نہیں ہیں (کتوتکہ اللہ نے ا ت‬ ‫کے دلوں ‪m‬یر ق فل لگا دتا ہے)۔‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں تو ذتل میں سورہ البعام کی آیت ‪ ۲۵‬کو ملخ ظہ قرمائیں جس میں اللہ جود واصح قرما‬ ‫مگر اب تھی کسی کو ‪%‬سک ہے کہ اس آیت میں اللہ نے نہرے سے مراد کفار لت‬

‫‪Ä‬رہا ہے کہ قوم کے نہرے ہونے سے اسکی مراد کیا ہے‪:‬‬

‫ومنهم *من يستمع إليك وجعلنا عل قلوبهم أكن*ة‪ C‬أن يفقهوه وف آذانم وق ‪C‬را وإن يروا ك *ل آي ‪G‬ة ل* يؤمنوا بها ح *ت إذا جآؤوك يادلونك يقول ال *ذين‬ ‫كفروا إن هذآ إل*أساطي ال *ولي {‪}25‬‬

‫اور ان ميں س بعض لوگ كان لگا کر آپ ک بات سنت ے ہيں ليکن ہم ن ان ک دلوں پر پردے ڈال دئي ے ہيں ‪...‬يہ سجھ نہيں سکت ے ہيں اور ان ک‬ ‫كانوں ميں بھ بہراپن ہ ے ‪-‬يہ اگر تام نشانيوں کو ديکھ ليں تو بھ ایان نہ لئيں گ يہاں تک کہ جب آپ ک پاس آئيں گ تو بھ بث کريں‬

‫گ اور کفار کہيں گ کہ يہ قرآن تو صرف اگل ے لوگوں ک کہان ہ ے {سورہ النعام‪}6:25‬‬

‫‪H‬‬ ‫اسی طرح سورہ الن فال کی میدرجہ ذتل ‪m‬جار آتات ملخ ظہ قرمائیں‪:‬‬

‫ال ورسوله ول تول *وا عنه وأنتم تسمعون {‪}20‬‬ ‫يا أي*ها ال *ذين آمنوا أطيعوا *‬

‫اتمان والو اللہ و رسول کی اظاعت کرو اور اس سے رو گردائی یہ کرو جب کہ تم سن تھی رہے ہو‬

‫ول تكونوا كال *ذين قالوا سعنا وهم ل يسمعون {‪}21‬‬

‫ے ہیں کہ ہم نے سیا جالتکہ وہ ‪m‬کچھ نہیں سن رہے ہیں‬ ‫ے یہ ہوجاؤ جو یہ کہت‬ ‫اور ان لوگوں خیس‬

‫الص *م البكم ال *ذين ل يعقلون {‪}22‬‬ ‫ال *‬ ‫اب عند *‬ ‫*‬ ‫إن ش *ر ال *دو *‬

‫ے ہیں‬ ‫ے ہیں جو عفل سے کام نہیں لتت‬ ‫ے والے وہ نہرے اور گو تگ‬ ‫اللہ کے یزدتک تد یربن زمین ‪m‬یر ‪m‬جلت‬

‫ال فيهم خي‪C‬ا *لسعهم ولو أسعهم لتول *وا *وهم *معرضون {‪}23‬‬ ‫ولو علم *‬

‫ے‬ ‫ے اور اغراض سے کام لتت‬ ‫اور اگر جدا ان میں کسی چیر کو دیکھیا تو انہیں صرور سیاتا اور اگر سیا تھی دی یا تو یہ میہ ‪m‬تھرا لتت‬

‫ے سے کیا‬ ‫ے اب یہ تات واصح ہو ‪m‬جکی ہو گی کہ اللہ نے قران میں سی یا کن معتوں میں استعمال کیا ہے اور نہرے اور گو تگ‬ ‫ے والوں کے لت‬ ‫ہمیں امید ہے کہ ہمارے ‪m‬یڑ ھت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪m‬‬ ‫ے ی‪ m‬یاہ لی یا کس جد تک قران سے اپضاف ہے۔‬ ‫ے میں اہلخدیث حضرات کا حضرت عاب ‪%‬شہ کے اجنہاد کے ن ‪m‬یچھ‬ ‫مراد ہے۔ اور اس سلسل‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪19‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے زتدہ کر دتا تھا (اور اہلخدیث کا نتیحہ پکال یا کہ‬ ‫ے لت‬ ‫ف یادہ کی رانے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا ‪m‬نیعام س یا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں ا سک‬

‫یہ صرف اتک معجزہ تھا)‬

‫‪H‬‬ ‫اہلخدیث حضرات ف یادہ کی رانے ن‪ m‬یش کرنے ہیں کہ جس میں ف یادہ کا کہیا ہے کہ تدر کے کاقربن نے کتوبں میں رسولﷺ کا خطاب سیا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں‬ ‫¯‬ ‫ن‬ ‫زتدہ کر دتا تھا۔ اور اس نی یاد ‪m‬یر اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت‬ ‫ے۔‬ ‫ے ہیں کہ تدر کے کتوبں میں کاقربن کا یہ سی یا صرف اتک معجزہ تھا وریہ عموما مردے ہیں سن سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں کہ ف یادہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا اس سے یہ معجزہ وال نتیحہ پکال جا سکیا ہے تا نہیں۔‬ ‫ے ذرا عور سے دیکھت‬ ‫آ نت‬ ‫ص‬ ‫ج‬ ‫اب المعازی‪ ،‬تاب ف یل ائی جہل‪:‬‬ ‫یح یخاری‪ ،‬کی `‬

‫آن لئن لنک‬

‫حدثن عبد ال بن ممد سع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة قال ذكر لنا أنس بن مالك عن أب طلحة‬

‫أن نبي ال صل ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش فقذفوا ف طوي من أطواء بدر خبيث مبث وكان إذا‬

‫ظهر عل قوم أقام بالعرصة ثلث ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مش واتبعه أصحابه وقالوا ما نرى ينطلق‬

‫إل لبعض حاجته حت قام عل شفة الركي فجعليناديهم بأسائهم وأساء آبائهم يا فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال‬

‫ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لا فقال رسول‬ ‫ال صل ال عليه وسلم والذي نفس ممد بيده ما أنتم بأسع لا أقول منهم‬

‫قال قتادة‬

‫أحياهم ال حت أسعهم قوله توبيخا وتصغيا ونقيمة وحسرة وندما‬

‫یرجمہ‪:‬‬

‫ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج‪ m‬ونیس شرداران قربش‬ ‫ف یادہ کہت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫کی لسوں کو کتوبں میں ‪m‬تھی یک دنے جانے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں میں ‪m‬تھی یک دی گئیں۔‬

‫ھے تو و ‪Ä‬ہاں ئین دن ف یام قرمانے ت‬ ‫آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم ‪m‬یر عالب آ جانے ت‬ ‫ھے۔ جب تدر کے مفام ‪m‬یر نیشرا دن آتا تو‬ ‫‪º‬‬ ‫‪H‬‬ ‫آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی ‪m‬یر کخاوہ کسا گیا۔ ‪m‬تھر آپ ی‪ m‬یدل روایہ ہونے اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ‬

‫‪H‬‬ ‫‪m‬ج‬ ‫ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے‬ ‫لے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا ‪m‬نبی کسی صرورت کے لت‬

‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ل‬ ‫گے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج‬ ‫صیح‬ ‫ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ داداؤں کے تام سے آواز د نت‬ ‫کھڑے ہو گت‬ ‫`‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫مسلم‪ ،‬کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا"‪ ،‬میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام‪ ،‬تا امیہ بن جلف‪ ،‬تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم‬ ‫نہیں ہوتا کہ تم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے ش‪m‬خا‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪20‬‬

‫ت‬ ‫ظ‬ ‫ت‬ ‫اب عمر رسول ﷺ سے کہا‪ :‬تا رسول اللہ!‬ ‫‪m‬تاتا۔ تو کیا تم نے ھی وہ وعدہ ش‪m‬خا ‪m‬تاتا جو ت مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی `‬

‫آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس ‪m‬یر رسول ﷺ نے جواب دتا‪ :‬اے عمر! اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Ä‬ہاتھ میں‬ ‫ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔‬ ‫محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫(آگے ف یادہ (جو کہ اتک تابعی ہیں) ای‪ m‬یا ج یال ن‪ m‬یش کرنے ہونے کہہ رہے ہیں کہ) اللہ نے ان کفار کو واب‪m‬س زتدہ کر دتا تاکہ وہ رسول ﷺ کا کلم‬

‫‪H‬‬ ‫ے۔‬ ‫ے ذلت و جواری‪ ،‬جشرت و تدامت کا تاعث نت‬ ‫سن سکیں اور رسول ﷺ کی تات ان کے لت‬ ‫نتضرہ‪:‬‬

‫‪%‬‬ ‫‪m‬نہلی اور سب سے اہم تات یہ کہ ف یادہ نے ہی نہیں کہا کہ یہ اتک معجزہ تھا خیسا کہ آحکل اہلخدیث حضرات عام مسلماتوں کو تاور کرانے کی کوسش کر رہے ہونے‬ ‫ہیں۔‬

‫‪H‬‬ ‫دوشرا یہ کہ ف یادہ (اتک تابعی) اس واقعہ کے ڈایرتکٹ گواہ نہیں ہیں تلکہ مخض یہ ان کا ای‪ m‬یا ذائی ج یال ہے۔ ف یادہ نے یہ واقعہ ابس (صخائی) سے سیا‪ ،‬جنہوں نے‬ ‫یہ واقعہ اتو ظلحہ (اتک اور صخائی) سے سیا تھا۔ تو سب سے ‪m‬نہ‬ ‫ے ی‪ m‬یا ‪m‬جل کہ اللہ نے ان کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں‬ ‫لے یہ سوال ی‪ m‬یدا ہوتا ہے کہ ف یادہ کو یہ کیس‬

‫ت‬ ‫واب‪m‬س ھیخا تھا اور انہیں دتارہ زتدگی دی تھی؟‪.‬‬

‫‪%‬‬ ‫ے ان کی ارواح دوتارہ ان کے جسموں میں داجل کیں۔ حضرت عمر جو کہ اس مو قع کے ‪m‬جسم‬ ‫رسول ﷺ نے کٹھی یہ نہیں قرماتا کہ اللہ نے کفار کو زتدہ کرنے کے لت‬

‫‪Q‬‬ ‫دتد گواہ ہیں (اور اسی طرح دتگر صخایہ) ان میں سے کسی اتک نے تھی یہ دعوی نہیں کیا ہے کہ اللہ نے ان کفار کو دوتارہ زتدہ کیا۔ ‪.‬‬ ‫‪H‬‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫یہ جدیث نہت سے صخایہ سے مروی ہے ‪%‬میل عیداللہ ابن عمر‪ ،‬اتو ظلحہ‪ ،‬حضرت عاب ‪%‬شہ (حضرت عاب ‪%‬شہ کی رانے کے میعل ق ہم ابساء اللہ آگے یحث کربں گے)‬ ‫وعیرہ۔ مگر ان میں سے اتک نے تھی کفار کو دوتارہ زتدہ کرنے کی ذرا سی تھی تات نہیں کی ہے۔‬

‫‪ؑ H‬‬ ‫سے ہوا کہ اللہ نے کفار کو دوتارہ زتدہ کیا تھا؟ کیا اللہ نے ف یادہ ‪m‬یر وحی تازل کی تھی اور چیری یل نے انہیں آ کر ی یاتا تھا کہ‬ ‫‪m‬ج ی ‪m‬اجہ سوال یہ ی‪ m‬یدا ہوتا ہے کہ ‪m‬تھر ف یادہ کو یہ الہام کی‬ ‫‪H H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫اللہ نے ان کفار کو زتدہ کیا تھا؟ اگر ف یادہ ‪m‬یر ابسی وحی نہیں ہوئی تھی تو یہ صرف اور صرف ف یادہ کا ای‪ m‬یا ج یال ہے جس کی اسلمی شربعت میں کوئی گیخابش نہیں ہے۔‬

‫اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے‬ ‫ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی `‬

‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫چ‬ ‫ے اس ‪%‬سک و ‪%‬شیہ کو ‪º‬‬ ‫ے ہی وہ رسولﷺ‬ ‫میانے کے لت‬ ‫ے اور ا ن‪ m‬ت‬ ‫جب رسول ﷺ نے کفار کو مخاطب کیا تو حضرت عمر ‪%‬سک و شیہ میں می یل ہو کر ال ھن میں ‪m‬یڑ گت‬ ‫ے یہ سوال کر رہے ہیں کہ‪:‬‬ ‫سے دوتارہ پضدتق کرنے کے لت‬

‫حضرت عمر نے ت‪m‬و ‪m‬چھا‪ :‬تا رسول اللہ! آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں جو کہ روجوں سے جالی ہیں۔‬

‫ج یکہ ف یادہ کا گمان یہ ہے کہ اللہ نے ان کی روجوں کو واب‪m‬س کر کے ان کو دوتارہ زتدہ کیا۔‬

‫تو ان دوتوں میں سے ج‬ ‫صیح کون ہے؟‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪21‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے کہ وہ حضرت عمر کے اس ‪%‬سک و شیہ کا کی یا واصح جواب دے رہے ہیں‪:‬‬ ‫اور رسول ﷺ کے جواب کو دیکھتت‬

‫ے کہ خی یا کہ یہ مردے سن‬ ‫رسولﷺ نے جواب دتا‪ :‬اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Ä‬ہاتھ میں میری جان ہے‪ ،‬تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت‬ ‫رہے ہیں۔‬

‫‪H º‬‬ ‫حقیفت یہ ہے کہ اگر واقعی یہ روجوں کے ‪m‬تلیانے جانے کا کیس ہوتا‪ ،‬تو رسولﷺ واجب تھا کہ حضرت عمر کو صاف صاف اس کے میعل ق ی یانے۔ یہ رسول ﷺ‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے میں لوگوں کے سکوک وشنہات کا ازالہ کربں۔ مگر نہاں رسول ﷺ کا جواب صاف‬ ‫صب رسالت ہے جو کہ یہ م طالیہ کرتا ہے کہ رسول ﷺ دبن کے معا مل‬ ‫کا مت `‬ ‫ے اس گمان میں علط ہیں۔‬ ‫صاف ظاہر کر ‪Ä‬رہا ہے کہ ف یادہ ا ن‪ m‬ت‬

‫‪H‬‬ ‫ع یداللہ ابن عمر تالمفاتل حضرت عاب ‪%‬شہ‬

‫‪H‬‬ ‫‪m‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے (عیداللہ ابن عمر) اس تات کے قاتل ت‬ ‫ے ہیں۔ (ی ‪m‬چھ‬ ‫ھے کہ مردے سن سکت‬ ‫حضرت عمر کے نتت‬ ‫لے تاب میں ہم نے صجیح یخاری‪ ،‬تاب الج یایز کی جدیث ن‪ m‬یش کی تھی‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫جس میں عیداللہ ابن عمر نے کہا تھا کہ مردے سن سکت‬ ‫ے ہیں)۔ مگر جب حضرت عاب ‪%‬شہ کو عیداللہ ابن عمر کی رانے کا علم ہوا‪ ،‬تو انہوں نے اس سے اج یلف کیا۔ آحکل‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫اہلخدیث حضرات حضرت عاب ‪%‬شہ کہ ن ہی جدیث نطور نتوت ن‪ m‬یش کرنے ہیں۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫اتک اہلخدیث صاجب نے عیداللہ ابن عمر کی رانے کو رد کرنے ہونے جواب میں یہ لکھا۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫اگرجہ کہ ضرت عیداللہ ابن عمر اس تات کے قاتل ت‬ ‫ے اجنہاد کا رد کیا۔ جب ابن عمر کے اس‬ ‫ے ہیں‪ ،‬مگر حضرت عاب ‪%‬شہ نے ا تک‬ ‫ھے کہ مردے سن سکت‬ ‫‪ m‬ح‬ ‫‪H‬‬ ‫قول کا ذکر حضرت عاب ‪%‬شہ سے کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے تو صرف یہ کہا تھا کہ ان لوگون کو اس وفت ی‪ m‬یا ‪m‬جل ‪Ä‬رہا ہے (بعبی ان ‪m‬یر عذاب‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ہونے کی وجہ سے) کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھا وہ جق تھا۔ ‪m‬تھر حضرت عاب ‪%‬شہ نے ا ‪m‬نبی تات کی شہادت میں یہ آیت ‪m‬یڑھی‪:‬‬

‫انک ل تسمع الوت ول تسمع الصم الدعاء اذا ولومدبرين (النمل‪ ،‬آيت ‪)۸۰‬‬

‫ے ہو جو ‪m‬نت ‪º‬ٹھ ‪m‬تھیر کر تھاگ رہے ہوں۔‬ ‫ے اور یہ ان نہروں کو سیا سکت‬ ‫یرجمہ‪ :‬بعبی تم مردوں کو نہیں سیا سکت‬

‫•‬

‫‪H‬‬ ‫ج‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‪ ،‬تاب ما جاء فی عذاب القیر‬

‫‪% Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں کہ جب رسول ﷺ کی کسی‬ ‫ے والی تھیں۔ اور اتو موسی اشعری کہت‬ ‫اور حضرت عاب ‪%‬شہ حضرت ابن عمر سے زتادہ ققیہ تھیں اور `ان سے زتادہ دبن کا علم جا نت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے۔‬ ‫ے حضرت عاب ‪%‬شہ کے ‪m‬تاس آنے تھ‬ ‫جدیث میں اسکال ی‪ m‬یدا ہو جاتا تھا تو ہم اسے جل کرانے کے لت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫اور اگرجہ کہ ابن عمر تھی ققییہ ت‬ ‫ے جلیقہ کے نفرر سے میعلق اتک رانے یہ تھی ن‪ m‬یش کی کہ‬ ‫ے تو لوگوں نے نت‬ ‫ھے مگر جب حضرت عمر قاتل کے وار سے زجمی ہو گت‬ ‫‪m‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫حضرت عمر ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے شخص کو ای‪ m‬یا جابشین‬ ‫ے کو ہی جلیقہ ی یا دبں‪ ،‬تو حضرت عمر نے جواب دتا‪ :‬اللہ کے فسم میرا ابسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ‪m‬یچھ ‪m‬یر افسوس ہے! کیا میں ا بس‬ ‫ے نتت‬ ‫ے کا طرنقہ تھی نہیں آتا؟ ( ج‬ ‫سے ا ‪m‬نبی نتوی کو ظلق د نت‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الحکام)‬ ‫ی یاؤں ج‬

‫لی‬ ‫وت اجنہاد کا بعلق ہے‪ ،‬تو حضرت‬ ‫اس ن فاتل سے بعوذ تاللہ میرا م قصود حضرت ابن عمر کی ‪%‬سان گ ‪º‬ھیاتا نہیں ہے۔ آپ کی فض یلت ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے مفام ‪m‬یر ہے کن جہاں تک ق `‬ ‫‪H‬‬ ‫عاب ‪%‬شہ کا مفام ان سے تلید تھا۔‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪22‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کی حقیفت آپ ‪m‬یر کھل گب‪H‬ی ہو گی کہ رسول ﷺ نے کفا `ر مکہ کو یہ الفاظ لعیت و ملمت کرنے ہونے ک‬ ‫تو اب اس معا مل‬ ‫ہے اور ن ہی حضرت عاب ‪%‬شہ کی تھی رانے‬ ‫تھی۔‬

‫ہمارا نتضرہ‬

‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ اس واقعہ کے وفت جود موجود نہیں تھیں۔ اس لت‬ ‫ے جب انہوں نے یہ واقعہ ی یان کیا تو انہوں نے رسول ﷺ کے الفاظ کو اور ان کے معتوں کو‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫تالکل ی یدتل کر دتا۔ اور حضرت عاب ‪%‬شہ کی یہ رانے ابن عمر اور اور ان تمام صخایہ کے ی یاتات کے تالکل متضاد ہے کہ جنہوں نے اس کتوبں والی روایت کو ن فل کیا‬

‫ہے۔‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کی رانے یہ ہے کہ یہ تو رسول ﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا‪ ،‬اور یہ ہی ان مردوں نے رسول ﷺ کی کوئی تات شبی ہے‪ ،‬تلکہ رسولﷺ نے‬

‫ے صخایہ کو مخاطب کر کے یہ کہا تھا کہ ان کفار ‪m‬یر اب عذاب ہو ر ‪Ä‬ہا ہے اور انہیں ی‪ m‬یا ‪m‬جل ر ‪Ä‬ہا ہے کہ وہ سب ‪m‬کچھ ج ق تھا جو کہ میں (نبی ﷺ)‬ ‫کتوبں کے ‪m‬تاس جا کر ا ن‪ m‬ت‬

‫انہیں ی یاتا کرتا تھا۔‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫س‬ ‫شیخ حمال آف یدی ا ‪m‬نبی کیاب"اہلسنت کا عق یدہ اور لقی یجرتک" میں حضرت عاب ‪%‬شہ کے ان الفاظ کا ذکر کر رہے ہیں‪:‬‬ ‫‪%H‬‬ ‫سے ممکن ہے کہ رسولﷺ‬ ‫"حضرت عابشہ (اللہ ان سے راضی ہو) سے مروی ہے کہ جب انہوں نے کتوبں وال واقعہ سیا تو انہوں نے کہا‪ :‬یہ کی‬ ‫‪H‬‬ ‫آن لبن لیک‪:‬‬

‫ے جو کہ قیروں میں ہیں۔"‬ ‫مردوں کو مخاطب کربں‪ ،‬کتوتکہ اللہ قران میں کہہ ر ‪Ä‬ہا ہے‪" :‬تم انہیں نہیں سیا سکت‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫نہاں حضرت عاب ‪%‬شہ قران کی نفسیر تالرانے کر رہی ہیں اور ان کی مراد قران کی یہ آیت ہے‪:‬‬

‫الص *م ال *دعاء إذا ول *وا مدبرين‬ ‫إن *ك ل تسمع الوت ول تسمع *‬

‫ے ہیں‬ ‫ے) اور یہ ہی نہروں کو ا ‪m‬نبی تات سیا سکت‬ ‫ے (بعبی ان کفار سے ا ‪m‬نبی تات نہیں متوا سکت‬ ‫(الفران ‪ )۲۷:۸۰‬اور (اے رسول) آپ مردوں کو ا ‪m‬نبی تات نہیں سیا سکت‬ ‫‪%‬‬ ‫ج یکہ وہ ‪m‬نتٹ‪º‬ھ ‪m‬تھیر کر تھاگ جانے ہوں (بعبی ان کفار کا یہ رویہ یہ ہے کہ جہاں آپ نے ہدایت کی تات شروع کی‪ ،‬وہیں انہوں نے ‪m‬نت ‪º‬ٹھ ‪m‬تھیر لی اور ہدایت جاصل نہیں‬

‫کی)۔‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪m‬ن‬ ‫ے سے مراد‬ ‫ے‪ ،‬ج یکہ اس جدیث میں مردوں سے مراد کفار ہیں اور ستت‬ ‫ے ‪m‬یر ‪m‬ہیخی تھیں کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫اس آیت کی نفسیر تالرانے کر کے حضرت عاب ‪%‬شہ اس نتیخ‬

‫ے ہیں)۔‬ ‫ے ہی سیر جاصل یحث کر ‪m‬جک‬ ‫ہدایت جاصل کرتا ہے (اس آیت ‪m‬یر ہم ‪m‬نہل‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کی یہ روایت ج‬ ‫صیح مسلم میں توں ن فل ہوئی ہے‪:‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ نے کہا‪ :‬رسولﷺ کتوبں کے کیارے کھڑے ہونے کہ جس میں ان مشرکین کی لشیں ‪m‬یڑی ہوئی تھیں جو کہ تدر کے دن مارے‬ ‫‪H‬‬ ‫ے۔ اور رسولﷺ نے وہ کہا جو انہیں کہیا تھا بعبی‪" :‬انہیں ی‪ m‬یا ‪m‬جل ر ‪Ä‬ہا ہے جو میں نے کہا ہے"۔ مگر `اس (عید اللہ ابن عمر) نے اس تات‬ ‫ے تھ‬ ‫گت‬ ‫کو علط سمچھا ہے۔ اور رسولﷺ نے تو صرف ای یا کہا تھا‪" :‬ان کفار کو اب سمچھ آ ر ‪Ä‬ہا ہے ‪(O‬بعبی جب ان ‪m‬یر عذاب ہو ر ‪Ä‬ہا ہے) کہ جو ‪m‬کچھ میں انہیں ی یاتا‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪23‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے۔۔"‬ ‫کرتا تھا وہ جق و شچ تھا۔" ‪m‬تھر حضرت عاب ‪%‬شہ نے یہ آیت ‪m‬یڑھی‪ " :‬اور تم مردوں کو نہیں سیا سکت‬

‫• جوالہ‪ :‬ج‬ ‫صیح مسلم‪ ،‬کیاب الضلۃ‬ ‫‪H‬‬ ‫اور ج‬ ‫صیح یخاری میں حضرت عاب ‪%‬شہ کے یہ الفاظ ہیں‪:‬‬

‫رسولﷺ نے قرماتا‪ :‬اب ان کفار کو ی‪ m‬یا ‪m‬جل ر ‪Ä‬ہا ہے کہ جو ‪m‬کچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ شچ تھا۔‬

‫‪H‬‬ ‫• جوالہ‪ :‬ج‬ ‫صیح یخاری‪ ،‬کیاب الج یایز‬ ‫‪º‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں‪:‬‬ ‫ے کے بعد میدرجہ ذتل دو سوالت ا تھت‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کی یہ رانے ‪m‬یڑ ھت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪ )۱‬آتا کہ رسولﷺ نے ان مردوں کو مخاطب کیا تھا کہ نہیں۔ (حضرت عاب ‪%‬شہ کا دعوی ہے کہ رسولﷺ نے مردوں سے ہرگز ہرگز خطاب نہیں کیا تھا)۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪ )۲‬اور دوشرا یہ کہ آتا مردوں نے رسولﷺ کا یہ خطاب سیا تھا کہ نہیں (حضرت عاب ‪%‬شہ کا کہیا یہ ہے کہ یہ تو خطاب ہوا‪ ،‬اور یہ ہی ان مردوں نے رسولﷺ کا‬ ‫اتک ل فظ تھی سیا)۔‬

‫‪H‬‬ ‫ے تو حضرت عاب ‪%‬شہ و ‪Ä‬ہاں ‪m‬یر موجود نہیں تھیں‬ ‫اور حقیفت یہ ہے کہ جب رسولﷺ ج یگ تدر کے مو قع ‪m‬یر مردوں سے یہ خطاب کر رہے تھ‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫اور اس تات میں ہرگز کوئی ‪%‬سک و شیہ نہیں ہے کہ حضرت عاب ‪%‬شہ کے دعوی کے یرعکس نقی یا رسولﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا اور ان مردوں نے‬ ‫‪H‬‬ ‫ے سے نہیں سن سکیا۔‬ ‫ے طر نق‬ ‫ے نہت‬ ‫ے سے سیا تھا کہ کوئی زتدہ ابسان ا بس‬ ‫ے نہیر طر نق‬ ‫رسولﷺ کا یہ خطاب ا بس‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫چ‬ ‫ے ت‬ ‫ے رسولﷺ سے‬ ‫ے اور اس لت‬ ‫ے تھ‬ ‫ھے اور کیقتوز ہو گت‬ ‫ے‪ ،‬وہ تھی رسولﷺ کے اس خ طاب کو سن کر ال ھن میں ‪m‬یڑ گت‬ ‫حضرت عمر جو کہ اس وفت مو قع ‪m‬یر موجود تھ‬

‫ے سوال کر رہے ہیں کہ‪:‬‬ ‫اس خطاب کی ‪m‬تھر سے پضدتق کرنے کے لت‬

‫"تا رسول اللہ! کیا آپ ان مردہ جسموں سے مخاطب ہیں کہ جو کہ روجوں سے جالی ہیں؟"‬

‫اور جواب میں رسولﷺ قرما رہے ہیں‪:‬‬

‫"اس ذات کی فسم کہ جس کے ‪Ä‬ہاتھوں میں محمد کی جان ہے‪ ،‬تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت‬ ‫ے ہو خیسا کہ یہ مردے سن رہے ہیں۔"‬

‫‪%‬‬ ‫رسول اللہ ﷺ اور حضرت عمر کے یہ الفاظ اس تات کو تالکل واصح کر رہے ہیں کہ نیسک رسولﷺ نے مردوں سے خطاب کیا اور انہوں نے ل فظ یہ ل فظ یہ‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫ے میں حضرت عاب ‪%‬شہ سے لطی ہوئی ہے۔ اور اس‬ ‫خطاب سیا۔ اور حضرت عاب ‪%‬شہ کا یہ قرماتا کہ یہ ہی رسولﷺ نے خطاب کیا اور یہ ہی مردوں نے سیا‪ ،‬اس معا مل‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫معا م‬ ‫لے میں عیداللہ ابن عمر کی رانے درست ہے اور حضرت عاب ‪%‬شہ نے لطی کی ہے۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫(حضرت عاب ‪%‬شہ اتک ابسان تھیں اور ان ‪m‬یر وحی تازل نہیں ہوئی تھی اور ان سے اور تھی جگہ علطیاں ہوئی ہیں۔ آپ نے عید اللہ ابن عمر کا واقعہ تو ن فل کیا کہ ا ت‬ ‫کے‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کا ی‪ m‬یا نہیں تھا۔ مگر کیا آپ نے یہ عور نہیں قرماتا کہ حضرت عاب ‪%‬شہ نے تھی‬ ‫ے کے طر نق‬ ‫والد نے اس وجہ سے انہیں جلیقہ نہیں ی یاتا کتوتکہ انہیں نتوی کو ظلق د نت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ع‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫س‬ ‫ن‬ ‫ے کے بعد اسکا مجرم بن کیا‬ ‫اعت کثیر کا فتوی دتا تھا (بعبی اتک جوان خص ھی عورت کا دودھ ‪ m‬تت‬ ‫ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے اجنہاد میں اتک نہت یڑی لطی کی ھی جب آپ نے رص `‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫ہے)۔ مگر تمام علماء نے حضرت عاب ‪%‬شہ کے اس اجنہاد کو رد کیا ہے۔ ب‪m‬س تایت ہوا کہ وحی کے ب غیر ہرکوئی لطی کر سکیا ہے۔‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے میں عیداللہ ابن عمر کو علط کہیا اپضاف نہیں ہے کتوتکہ فتضلہ نتوت ‪m‬یر ہوتا ہے شخصنت ‪m‬یر نہیں۔‬ ‫مگر اہلخدیث حضرات کا اس معا مل‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪24‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ان‬ ‫ے ہیں‪ ،‬مگر یہ حضرات ا ن‪ m‬ت‬ ‫چیرت ہے کہ اہلخدیث کے تمام سلف علماء (ابن نیمیہ‪ ،‬ابن کثیر‪ ،‬قرطبی‪ ،‬طیری وعیرہ اس تات کے قاتل ہیں کہ مردے سن سکت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ع‬ ‫ے۔ مگر جب‬ ‫سب علماء کے فتوؤں کو اس تات ‪m‬یر رد کر رہے ہیں کہ رسولﷺ کے علوہ ہر شخص لطی کر سکیا ہے اور انہیں شخصنت ‪m‬یرشبی میں نہیں ‪m‬یڑتا ‪m‬جا ہت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ش‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کا م ‪H‬سیلہ آ ر ‪Ä‬ہا ہے تو نہی حضرات ڈتل س ٹی یڈرڈز دکھانے ہیں اور خصنت ‪m‬یرشبی میں می یل ہو جانے ہیں اور ان کا آرگومیٹ صرف اور صرف حضرت عابشہ‬ ‫کی ذات ہوتا ہے۔ لجول ول قوۃ)‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کا ا ‪m‬نبی رانے کے جلف عمل کرتا‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کا اتک اور عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس معا م‬ ‫لے میں لطی کر رہی تھیں۔ جب حضرت عمر کو ان کے حجرے میں دف یاتا گیا تو یہ حضرت عاب ‪%‬شہ ہی تھیں کہ‬

‫‪%‬‬ ‫ے حجرے میں ‪m‬یردہ لی یا شروع کر دتا تھا۔‬ ‫جنہوں نے حضرت عمر کے تامجرم ہونے کی وجہ سے ا ن‪ m‬ت‬

‫ال عليه وسل *م وأب‬ ‫‪ 24480‬ح *دثنا *‬ ‫ال ص *ل *‬ ‫ام‪ ،‬عن أبيه‪ ،‬عن عائشة‪ ،‬قالت كنت أدخل بيت ال *ذي دفن فيه رسول *‬ ‫حاد بن أسامة‪ ،‬قال أخبنا هش ¨‬ ‫ال ما دخلت *إل وأنا مشدود ¨ة عل *ي ثياب حياء‪ C‬من عمر‪.‬‬ ‫فأضع ثوب فأقول *إنا هو زوجي وأب فل *ما دفن عمر معهم فو *‬

‫مسید احمد بن خی یل(تاب زتارت القتور)‬ ‫‪H‬‬ ‫ے حجرے میں داجل ہوئی تھی جس میں رسول ص (دفن) ہیں اور میں ای‪ m‬یا ک ‪m‬یڑا (شر سے) اتار دنبی تھی اور‬ ‫ج یاب عاب ‪%‬شہ ی یان کرئی ہیں کہ میں ا ن‪ m‬ت‬

‫‪%‬‬ ‫کہبی نہاں (صرف) میرے سوہر اور تاپ (دفن) ہیں۔ مگر جب عمر ابن خطاب کو ان کے ساتھ دفن کیا گیا تو اللہ کی فسم میں عمر ابن خ طاب سے‬

‫‪%‬‬ ‫شرم کی وجہ سے جب حجرے میں جائی ہوں تو میرا تمام لیاس میرے جسم ‪m‬یر ہوتا ہے۔‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ج‬ ‫اہلخدیث ویب سانیٹ دبن جالص ڈاٹ کام ‪m‬یر اہلخدیث عالم مولتا صادق لیل کی مسکوۃ کی شرح موجود ہے جس میں انہوں تاصر الدبن الیائی کی غرئی مسکوۃ کی شرح‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫سے مدد سے اردو میں اجادیث کی ب ‪%‬شر یح کی ہے۔ میدرجہ تال جدیث کو ج‬ ‫ے ہیں‪:‬‬ ‫صیح جدیث ی یان کرنے ہونے اسکی شرح میں لکھت‬ ‫‪H‬‬ ‫وصاجت‪ :‬معلوم ہوتا ہے کہ جس طرح مسلمان کا اچیرام اس کی زتدگی میں کیا جاتا ہے‪ ،‬قوت ہون کے بعد تھی کیا جانے اور قیرسیان کے ماجول میں‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫کسی عیر شرعی حرکت کا ارپکاب یہ کیا جانے۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے میں‬ ‫ے کہ اس معا مل‬ ‫ے اور دوشری طرف یہ مای یا کہ وہ انہیں دتکھ رہے ہیں۔۔۔۔ اب آپ جود ہی ی یا نت‬ ‫تو اتک طرف حضرت عاب ‪%‬شہ کا یہ کہیا کہ مردے سن نہیں سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ ج یاب عیداللہ ابن عمر کے مفا ت‬ ‫لے میں لطی ‪m‬یر تھیں تا نہیں؟‬

‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد‬

‫‪H‬‬ ‫حضرت عاب ‪%‬شہ کا گمان یہ تھا کہ یہ تو رسولﷺ نے مردوں سے خطاب کیا تھا‪ ،‬اور یہ ہی مردوں نے رسولﷺ کا اتک تھی ل فظ سیا تھا۔‬ ‫‪H‬‬ ‫ج یکہ حضرت عاب ‪%‬شہ کے اس گمان کے تالکل یرعکس ف یادہ یہ گمان کر رہے ہیں کہ یہ صرف رسولﷺ نے مردوں سے خطاب قرماتا‪ ،‬تلکہ مردوں نے رسولﷺ کا‬ ‫‪º‬‬ ‫ے سے سیا۔ اور یہ سب اس وجہ سے ممکن ہوا کتوتکہ اللہ نے کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں ‪m‬تلیا کر انہیں زتدہ کر دتا تھا۔‬ ‫اتک اتک ل فظ نہیربن طر نق‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪25‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے عفاتد کا دقاع کرنے ہیں۔ ان کا یہ طر `ز عمل عفل‬ ‫چیرت ایگیز تات یہ ہے کہ اہلخدیث حضرات ان دوتوں متضاد ی یاتات کو اتک ہی وفت میں استعمال کر کے ا ن‪ m‬ت‬

‫‪H‬‬ ‫ے یہ فتضلہ کربں کہ ان دوتوں میں سے ج‬ ‫صیح کون ہے اور علط کون۔ اور صرف یہ فتضلہ کرنے کے بعد ان‬ ‫ے کہ وہ ‪m‬نہل‬ ‫سے کشفدر دور ہے۔ ان اہلخدیث حضرات کو ‪m‬جا ہت‬

‫ے ن‪ m‬یش کربں۔‬ ‫ے دقاع کے لت‬ ‫میں سے کسی اتک کا قول ا ن‪ m‬ت‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫جافظ ابن حجر العشفلئی‪ ،‬کہ جن کی اہلخدیث حضرات تھی نہت غزت کرنے ہیں ‪ ،‬وہ حضرت عاب ‪%‬شہ اور ف یادہ دوتوں کے اقوال کا موازیہ کرنے ہونے نہت ہی دل‪m‬چسپ‬ ‫ےہیں‪:‬‬ ‫تات لکھت‬

‫‪H‬‬ ‫ےت‬ ‫ے کہا تھا تاکہ وہ ان لوگوں کی رانے کو رد کرسکیں جو یہ کہت‬ ‫ف یادہ نے جب یہ کہا کہ کتوبں کے مردوں کو اللہ نے زتدہ کیا تھا تو یہ انہوں نے اس لت‬ ‫ھے‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫ے " (الفران ‪)27:80‬‬ ‫ے‪ ،‬خیسا کہ حضرت عاب ‪%‬شہ کی رانے تھی جو کہ اس آیت کی نی یاد ‪m‬یر تھی کہ "اور تم مردوں کو نہیں سیا سکت‬ ‫ابن حجر العشفلئی‪ ،‬فیح الیاری‪ ،‬جلد ‪ ،7‬ص فحہ ‪384‬‬

‫‪H‬‬ ‫ع‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫‪m‬‬ ‫ل‬ ‫کیا مزتد ‪m‬کچھ گیخابش تافی جبی ہے کہ ہم ان ا لخدیث حضرات کی میت ‪m‬یر ‪m‬کچھ نتضرہ کربں؟‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے۔ اور جب اہلخدیث‬ ‫اور یہ تات ذہن بشین کر لیں کہ قران اور رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا نتوت نہیں ملیا کہ جس سے ظاہر ہو کہ مردے نہیں سن سکت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے‬ ‫حضرات کو رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا واقعہ نہیں مل‪ ،‬تو اب وہ کوسش کر رہے ہیں کہ حضرت عاب ‪%‬شہ اور ف یادہ کی (متضاد) آراء کو استعمال کر کے ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے عق یدے کی ت‪m‬وری عمارت کھڑی کر لی ہے۔‬ ‫عق یدے کا دقاع کربں۔ اور انہوں نے ان دو متضاد آراء ‪m‬یر ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کہ یہ کتوتکر ممکن ہے کہ ان دو متضاد آراء کو فتول کر لیا جانے اور قران کی ان تمام آتات اور رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر دتا جانے جو کہ اس‬ ‫جود سو ‪m‬جت‬

‫معا م‬ ‫ے ہیں۔‬ ‫لے میں واصح ہیں کہ مردے سن سکت‬

‫‪m‬ج ی‬ ‫اور یہ اہلخدیث حضرات کو لیج ہے کہ وہ رسولﷺ کی سنت سے صرف اتک واقعہ ہی ابسا ی یان کر دبں جس میں رسولﷺ نے قرماتا ہو کہ مردے نہیں سن‬ ‫ے‬ ‫سکت‬

‫‪H‬‬ ‫ے کہ جس میں رسولﷺ نے‬ ‫اہلخدیث حضرات سوانے ان ‪m‬کچھ قرائی آتات کو توڑنے مڑوڑنے کے رسول ﷺ سے اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ن‪ m‬یش کر سکت‬

‫‪H‬‬ ‫ے ہیں مگر ان‬ ‫ے تاب میں کبی واصح اجادیث ن‪ m‬یش کیں تھیں جو کہ تالکل واصح ہیں کہ مردے سن سکت‬ ‫ے میں ہم نے ‪m‬نہل‬ ‫مردوں کی سماعت کا اپکار کیا ہو۔ ج یکہ اس معا مل‬

‫ے ہیں۔‬ ‫کو تدفسمبی سے اہلخدیث حضرات نہاتوں ‪m‬یر نہانے کر کے رد کر د نت‬

‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫دعوی کہ یہ عق یدہ رکھ یا کہ رسولﷺ قا ص‬ ‫ے ہیں شرک ہے‬ ‫لے سے تھی ہماری تات سن سکت‬ ‫اہلخدیث حضرات کا‬

‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے کہ اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی قران تا سنت سے نہیں ہے‪ ،‬تلکہ یہ صرف `ان کا گمان ہے۔ `ان حضرات کا کہیا ہے کہ اگر یہ ن قین رکھا جانے کہ‪:‬‬ ‫توٹ قرما نت‬

‫ے ہیں۔‬ ‫‪ )۱‬رسول ﷺ ا ‪m‬نبی وقات کے بعد تھی ہماری تات سکت‬

‫ے ہیں۔‬ ‫‪ )۲‬اور یہ کہ رسول ﷺ دور کے قاصلوں سے تھی ہماری ‪m‬پکار ستت‬

‫‪%‬‬ ‫ے مخصوص ہیں‪ ،‬کتوتکہ یہ صرف اللہ کی ذات ہی ہے جس کے‬ ‫تو یہ عق یدہ رکھیا شرک ہے اور رسولﷺ کو ان صفات کا مالک جای یا ہے جو کہ صرف اللہ کے لت‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪26‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے کی تمام ظافت ہے۔ اور اگر یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول ﷺ تھی قریب اور دور کے قا ص‬ ‫ے ہیں تو‬ ‫لے سے ہمیں سن سکت‬ ‫ے اور دیکھت‬ ‫ے میں قریب اور دور سے ستت‬ ‫فتص‬ ‫‪%‬‬ ‫ہمیں مای یا ‪m‬یڑے گا کہ رسول ﷺ تھی اللہ کے ساتھ "سمیع" ہیں‪ ،‬اور یہ شرک ہے۔‬

‫ہمارا نتضرہ‬

‫یہ ‪m‬تھر اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪m‬یرشبی کی نیماری ہے جو وہ اس تات کا گمان کر رہے ہیں۔ ہمارا عق یدہ یہ ہے کہ "سمیع" کی صفت صرف اور صرف اللہ سے ہی‬

‫مخصوص ہے‪ ،‬مگر ہمارا یہ تھی عق یدہ ہے کہ اللہ یہ ظافت رکھیا ہے کہ وہ ا ‪m‬نبی مخلوق میں سے کسی کو تھی اس صفت سے ‪m‬کچھ حصہ ع طا کر دے۔ اور اسکا م طلب یہ‬

‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫نہیں ہے کہ ابسا کر کے بعوذ تاللہ جدا اس مخلوق کو اس صفت میں ای‪ m‬یا شرتک ی یا ر ‪Ä‬ہا ہے۔ اللہ بعالی کی یہ صفات م طلق‪ ،‬تل ف ید اور تل مشروط ہیں‪ ،‬ج یکہ مخلوقات کو ان‬

‫‪%‬‬ ‫ے ہیں۔‬ ‫صفات کا ‪m‬کچھ حصہ صرف اللہ ہی کا ع طا کردہ ہے اور یہ تل ف ید اور تل مشروط نہیں ہے اور ہم ان کا موازیہ کر ہی نہیں سکت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے قران سے اس معا م‬ ‫آ نت‬ ‫لے میں مزتد رہیمائی جاصل کرنے ہیں۔‬ ‫ے قرما ر ‪Ä‬ہا ھے کہ وہ کرتم ہے۔‬ ‫ے لت‬ ‫اللہ قران میں ا ن‪ m‬ت‬

‫يم‬ ‫ف *‬ ‫إن ر *ب غ *¨‬ ‫ن كر ¨‬

‫(الفران ‪ )٢٧:٤٠‬۔۔۔ اور میرا رب نے ی یاز اور کرتم ہے‬

‫ے رسول (ص) کے لت‬ ‫لیکن اسی قران میں اللہ ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے تھی قرما ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬

‫إن *ه لقول رس ‪G‬‬ ‫ول كريم‬

‫‪%‬‬ ‫(الفران ‪ )٦٩:٤٠‬نیسک یہ (قران) اتک کرتم رسول کا قول ہے۔‬

‫ح‬ ‫ح‬ ‫ے ہیں تو یہ مخازی معتوں میں ہوتا ہے۔ اور اگر ہم اس قیقی‬ ‫ےکرتم استعمال کرنے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے ج یکہ جب ہم نب `ی کرتم کہت‬ ‫جب ہم اللہ کے لت‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫م‬ ‫حوظ جاطر یہ رکہیں تو اس کا م طلب ہوگا کہ اللہ ا ‪m‬نبی صفت میں دوشرے کو شرتک کر کے (معاذ اللہ) جود شرک کر ‪Ä‬رہا ہے۔‬ ‫اور مخازی معتوں کے قرق کو ل `‬ ‫ے میعل ق قرماتا ہے‪:‬‬ ‫اسی طرح قوی تھی اللہ کی صفت اور تام ہے۔ اللہ قران میں ا ن‪ m‬ت‬

‫ال لقو *¨ي عزيز‬ ‫إن *‬ ‫*‬

‫‪%‬‬ ‫(الفران ‪ )٢٢:٧٤‬نیسک اللہ یڑا قوی اور عالب اور زیردست ہے۔‬

‫‪Q‬‬ ‫مگر اسی قران میں اللہ بعالی یہ تھی قرما ر ‪Ä‬ہا ہے کہ رسول (ص) تھی قوت وال ہے‬

‫ذي ق *و ‪G‬ة عند ذي العرش مك ‪G‬‬ ‫ي‬

‫صاجب غرش کی تارگاہ کا مکین ہے۔‬ ‫صاجب قوت ہے اور‬ ‫(الفران ‪ )٨١:٢٠‬وہ‬ ‫`‬ ‫`‬

‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے رونے ‪m‬یر ن ظر تائی قرمائیں۔‬ ‫دعوت قکر ہے کہ وہ ا ن‪ m‬ت‬ ‫کیا اللہ نہاں یہ کہہ کر شرک کر ر ‪Ä‬ہا ہے کہ رسول تھی قوت وال ہے؟ اہلخدیث حضرات کو‬ ‫`‬ ‫`‬ ‫رؤوف اور رجیم‬

‫ے قرما ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬ ‫ے لت‬ ‫یہ دوتوں صفات اللہ کی ہیں۔ اللہ قران میں ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪27‬‬

‫يم‬ ‫ال بالن*اس لرؤ ¨‬ ‫إن *‬ ‫*‬ ‫وف *رح ¨‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫(الفران ‪ )۲:۱۴۳‬نیسک اللہ تو لوگوں کے لت‬ ‫ے نہت رؤوف (شقتق) اور رجیم ہے۔‬

‫ے قرما ر ‪Ä‬ہا ہے‪:‬‬ ‫ے رسولﷺ کے لت‬ ‫مگر اسی قران میں اللہ ا ن‪ m‬ت‬

‫يم‬ ‫ص عليكم بالؤمني رؤ ¨‬ ‫لقد جاءكم رس ¨‬ ‫وف *رح ¨‬ ‫ول *من أنفسكم عزي ¨ز عليه ما عنت*م حري ¨‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪m‬‬ ‫(الفران ‪ )۹:۱۲۸‬لوگو ت مہارے ‪m‬تاس تم ہی میں سے اتک نیعمیر آنے ہیں جنہیں ت مہاری پکلیف گراں معلوم ہوئی ہے اور ت مہاری تھلئی کے‬ ‫‪%‬‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫جواہش مید ہیں اور مومتوں ‪m‬یر نہایت روؤف ( ق ق) اور رجیم ہیں۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ی یک ی یدوں کی اسظرح کی غزت اقزائی کر ر ‪Ä‬ہا ہے کہ انہیں ا ‪m‬نبی صفات والے تاموں کے ساتھ تاد کر ‪Ä‬رہا ہے۔‬ ‫اور در حقیفت قران میں کبی اور مفامات ‪m‬یر اللہ ا ن‪ m‬ت‬

‫‪%‬میل‪:‬‬

‫س‬ ‫عالم‪ :‬یہ اللہ کی صفت ہے مگر ا معیل (ع) کو تھی عالم کے تام سے تاد کیا جا ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬

‫ج‬ ‫ج‬ ‫س‬ ‫لیم‪ :‬یہ اللہ کی صفت ہے مگر ایراہیم (ع) اور ا معیل (ع) کو تھی لیم کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫سکور‪ :‬یہ اللہ کی صفت ہے مگر توح (ع) کو تھی سکور کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬ ‫نتیحہ‪:‬‬

‫‪Q‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫یر‪ :‬یہ اللہ کی صفت مگر عیسی (ع) اور جیبی (ع) کو تھی یر کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔‬

‫ے ی یک ی یدوں کے لت‬ ‫اللہ نے ا ‪m‬نبی صفات کو ا ‪m‬نت‬ ‫ے تھی استعمال کیا ہے۔ مگر اس کا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا کرنے سے یہ ی یک ی یدے ان صفات میں اللہ‬

‫ح‬ ‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے فضل و کرم سے انہیں ا ‪m‬نبی ان صفات کا‬ ‫ے ہیں۔ نیسک یہ ان صفات کے قیقی معتوں میں مالک نہیں ہیں تلکہ اللہ شیخاتھ بعالی نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫کے شرتک بن گت‬

‫اتک حصہ ع طا کیا ہے۔‬

‫ے۔‬ ‫ے ظن اور ف یاس کی نی یاد ‪m‬یر رد نہیں کر سکت‬ ‫اہلخدیث حضرات ان قرائی آتات کو مخض ا ن‪ m‬ت‬

‫ح‬ ‫یہی معتوں میں نہیں ہوتا ہے تلکہ‬ ‫ل کو کریم کہتے ہیں تو یہ حقیقی معنوں میں ہوتا ہے اورجب ہمرسول کو کریم کہتے ہیں تو قیق‬ ‫جبہم ا‬ ‫ہمیں اس کی تاوتل مخازی معتوں میں تاوتل کرئی ‪m‬یڑئی ہے۔‬

‫¯‬ ‫‪%‬‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ے ی یار نہیں ہیں کہ قران میں مخازی معتوں والی آتات تھی ہیں‪ ،‬تو نقی یا یہ حضرات تمام لماتوں کو مشرک ی یا دبں‬ ‫ے کے لت‬ ‫اور اگر اہلخدیث حضرات اب تھی یہ ما نت‬

‫‪%‬‬ ‫گے‪ ،‬تلکہ ان کے ساتھ ساتھ اللہ اور اس کے رسول (ص) کو تھی مشرک ی یا دبں گے۔‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪28‬‬

‫تاب ‪ :4‬اہلخدیث کے ‪m‬ج ید مزتد اعیراصات‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫سے ہی اعیراصات دیکھیں‬ ‫اہلخدیث حضرات کی تھرت‪m‬ور کوسش ہوئی ہے کہ وہ اس تات میں ‪%‬سک ی‪ m‬یدا کربں کہ مردے سن سکت‬ ‫ے ہیں۔ اس شیکشن میں ہم ان کے ا ب‬ ‫‪H º‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے عفاتد کا دقاع کر سکیں۔‬ ‫گے جو کہ ان حضرات کی طرف سے اتھانے جانے ہیں تاکہ یہ ا ن‪ m‬ت‬

‫اعیراض ‪ :۱‬رسولﷺ اس تات کا ا کار کر رہے ہیں ان کو نہیں ‪m‬ی یا کہ ان کے مرنے کے بعد ا ت‬ ‫کے اصخاب نے دبن میں ک یا ک یا تدعات‬ ‫پ‬ ‫‪%‬سامل کر دبں‬

‫‪%‬‬ ‫ے صخایہ کے ان اعمال اور تدعات کا کتوں نہیں ی‪ m‬یا ‪m‬جل جو کہ انہوں‬ ‫اہلخدیث حضرات کا کہیا ہے کہ اگر واقعی رسول اللہ ﷺ کو ہمارے اعمال کا شعور ہوتا تو ‪m‬تھر انہیں ا ن‪ m‬ت‬

‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫جوض کویر والی جدیث ن‪ m‬یش کرنے ہیں‪:‬‬ ‫نے رسولﷺ کے مرنے کے بعد دبن میں ‪%‬سامل کت‬ ‫ے؟ اور نتوت کے طور ‪m‬یر وہ رسولﷺ کی یہ `‬ ‫ابن عیاس سے روایت ہے‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H H‬‬ ‫رو `ز مچ ‪%‬شر سب سے ‪m‬نہ‬ ‫لے آدم ؑ کو ک ‪m‬یڑے ‪m‬نہیانے جائیں گے۔ ‪m‬تھر میرے ‪m‬کچھ اصخاب کو دائیں ‪Ä‬ہاتھ ‪m‬یر لتا جانے گا ج یکہ ‪m‬کچھ کو تائیں ‪Ä‬ہاتھ کی طرف۔ (ان‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے۔ اس ‪m‬یر‬ ‫ے کہا جانے گا‪ :‬یہ ت مہارے جانے کے بعد مرتد ہو گت‬ ‫تائیں ‪Ä‬ہاتھ والوں کو دتکھ کر) میں کہوں گا‪ :‬میرے اصخاب‪ ،‬میرے اصخاب اس ‪m‬یر مچھ‬

‫‪Q‬‬ ‫میں وہی کہوں گا جو کہ اللہ کے ی یک ی یدے عیسی ابن مرتم نے کہا تھا‪ :‬میں تو ان ‪m‬یر اس وفت تک گواہ تھا خی یک کہ میں ان کے درمیان ‪Ä‬رہا۔ اور‬ ‫‪º‬‬ ‫ے دی یا سے او ‪m‬یر اتھا لیا‪ ،‬تو ‪m‬تھر تو ہی ان ‪m‬یر تگران ہے اور ہر ‪m‬چیز کا گواہ ہے۔‬ ‫جب تو نے مچھ‬

‫• صجیح یخاری‪ ،‬کیاب النی یاء‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫یہ جدیث ن‪ m‬یش کر کے اہلخدیث حضرات تایت کرنے ہیں کہ رسولﷺ کو ان ‪m‬چیزوں کا کوئی علم نہیں تھا جو کہ ان کی وقات کے بعد ن‪ m‬یش آئیں۔‬ ‫جواب‪:‬‬

‫ے ہمیں یہ واصح کرنے دبں کہ ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے کیا مراد ہے۔‬ ‫ف یامت کے دن واقعات مخازی طرز ‪m‬یر ہو رہے ہوں گے۔ سب سے ‪m‬نہل‬

‫ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے مراد یہ ہے کہ سوال کرنے وال جود نہت ا ‪m‬چھی طرح سے جواب جای یا ہے‪ ،‬مگر ‪m‬تھر تھی وہ سوال کرتا ہے تاکہ اتمام ححت ہو‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے۔‬ ‫ے اور شہادت قاتم کی جا سک‬ ‫سک‬

‫‪%‬‬ ‫‪% H‬‬ ‫یہ اتک طرنقہ کار ہے جو کہ اللہ نے ف یامت کے دن کے لت م‬ ‫جوض کویر کی جدیث ‪m‬یر یحث سے‬ ‫ے فرر کر رکھا ہے۔ قران میں اس کی کی میالیں موجود ہیں۔ ‪m‬ج ی ‪m‬اجہ `‬ ‫‪H‬‬ ‫س‬ ‫ے‪ ،‬صروری ہے کہ ہم قران کی ان دی گبی ‪%‬میالوں کو مچھیں۔‬ ‫‪m‬نہل‬

‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫چ‬ ‫ع‬ ‫ے وال ہے ‪m‬جاہے وہ ظاہر ہو تا ‪m m‬ھبی ہوئی ہو۔ مگر ‪m‬تھر تھی اللہ ف یامت کے دن حضرت عیسی علیہ السلم سے یہ مخازی سوالت‬ ‫اللہ " لیم" ہے بعبی ہر ہر ‪m‬چیز کا جا نت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪m‬چ‬ ‫ے۔‬ ‫ے اور شہادت قاتم کی جا سک‬ ‫مام ححت ہو سک‬ ‫ت‪m‬وھے گا تاکہ ات `‬ ‫‪H‬‬ ‫الفران‪ ،‬سورہ ماتدہ ‪5:116‬‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪29‬‬

‫ال‬ ‫وإذ قال *‬ ‫ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس *اتذون وأ *مي إلي من دون *‬

‫اور جب اللہ نے کہا کہ اے عیس‪Q‬ی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ اللہ کو ‪m‬چھوڑ کو مچ‬ ‫ھے اور میری ماں کو جدا مان لو ‪....‬‬

‫ؑ‬ ‫نی ‪%‬سک اللہ ‪m‬نہ‬ ‫لے سے ہی جای یا تھا کہ حضرت عیس‪Q‬ی نے لوگوں کو کٹھی ہیں یہ کہا تھا کہ وہ ان کی عیادت کربں۔ اور اللہ اس تات کو نہت ا ‪m‬چھی طرح (تلکہ سب سے‬

‫ؑ‬ ‫ے یہ سوال کر ر ‪Ä‬ہا ہے۔ `اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ نے ف یامت کے دن کا یہ طرنقہ کار مفرر کر رکھا ہے کہ‬ ‫ے تو جت‬ ‫ا ‪m‬چھی طرح) سے جای یا ہے‪ ،‬مگر ‪m‬تھر تھی عیس‪Q‬ی سے جا نت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے جواتات دنے جائیں تاکہ ‪%‬شہادت قاتم ہو س‬ ‫کے۔‬ ‫ے جائیں اور ا تک‬ ‫یہ مخازی سوالت کت‬ ‫اور اس مخازی سوال کے جواب میں حضرت عیس‪Q‬ی قرما رہے ہیں‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫سے کہوں گا جس کا مچ‬ ‫ھے کوئی جق نہیں ہے اور‬ ‫‪(.‬الفران ‪ )5:116‬۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو عیس‪Q‬ی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کی‬

‫اگر میں نے کہا تھا تو یچھ‬ ‫ے وال تھی ہے‬ ‫ے تو معلوم ہی ہے کہ تو میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں ‪-‬تو تو غیب کا جا نت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ؑ‬ ‫ع‬ ‫سوال یہ ی‪ m‬یدا ہوتا ہے کہ کیا اللہ جود نہیں جای یا تھا کہ اس ‪m‬یر لزم ہے کہ ہر سے کا علم ر کھ‬ ‫ے کتوتکہ وہ " لیم" ہے؟ کیا واقعی اللہ کو کوئی جاجت تھی کہ عیس‪Q‬ی اس تات کو‬

‫ؑ‬ ‫‪%‬‬ ‫ے‬ ‫اس ‪m‬یر واصح کربں؟ نیسک نہیں‪ ،‬اللہ کو ابسی کسی فسم کی جاجت نہیں ہے۔ مگر اللہ حضرت عیس‪Q‬ی کو ان مخازی سوالت کر کے یہ مو قع دے ‪Ä‬رہا ہے کہ وہ اللہ کو ا ن‪ m‬ت‬

‫اعمال ‪m‬یر گواہ ی یا سکیں۔‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫ے ہیں‪:‬‬ ‫جبی کہ اہلخدیث کے مفشر جافظ ابن کثیر تھی اس آیت کی نفسیر میں نہی تات کہہ رہے ہیں۔ جافظ ابن کثیر لکھت‬

‫وقوله سبحانك ما " يكون ل أن أقول ما ليس ل ب * ‪G‬ق " هذا توفيق للت*أ *دب ف الواب الكامل كما قال ابن أب حاتم ‪ :‬ح *دثنا أب ح *دثنا ابن أب عمر‬

‫ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس‬ ‫ال تعال ف قوله " وإذ قال *‬ ‫ح *دثنا سفيان عن عمرو عن طاو ‪G‬س عن أب هريرة قال ‪ :‬يل *ق عيس ح *جته ول *قاه *‬ ‫ال "‬ ‫ا *تذون وأ *مي إلي من دون *‬

‫‪H‬‬ ‫ے کوئی‬ ‫ے کہوں گا جس کا مچھ‬ ‫اور قران کی یہ آیت (جس میں عیس‪Q‬ی علیہ السلم یہ کہہ رہے ہیں کہ اللہ! بیری ذات نے ی یاز ہے اور میں ابسی تات کیس‬

‫ؑ‬ ‫جق نہیں ہے۔۔۔۔) اس آیت میں اللہ کی طرف سے عیس‪Q‬ی کو یہ ہداتات ہیں کہ وہ ان نے غیب اور کامل الفاظ میں جواب دبں (بعبی اللہ نے‬

‫عی ‪ؑQ‬‬ ‫ؑ‬ ‫سی کو ‪m‬نہ‬ ‫لے سے‬ ‫ے ہیں کہ اللہ نے یہ الفاظ حضرت‬ ‫ے سے سکھا دتا تھا)۔ ابن ائی جاتم نے یہ ن فل کیا ہے کہ اتو ھریرہ کہت‬ ‫یہ جواب جود عیس‪Q‬ی کو ‪m‬نہل‬ ‫ہی سکھا دنے ت‬ ‫ھے کہ اس سوال کے جواب میں انہیں کیا کہیا ہے۔‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫جوض کویر کی جدیث ‪m‬یر ‪m‬جلت‬ ‫اگر آپ ‪m‬یر یہ تات واصح ہو گبی ہو تو آ نت‬ ‫ے کہ آپ ﷺ نے قرماتا‪:‬‬ ‫ے ہیں۔ آپ رسولﷺ کے الفاظ ‪m‬یر اتک مریبہ ‪m‬تھر عور قرما نت‬ ‫ے اب `‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫جوض کویر ‪m‬یر لتا جانے گا۔ اور جب میں انہیں ‪m‬نہ‪m‬خان لوں گا تو انہیں و ‪Ä‬ہاں میرے ‪m‬تاس سے ہ‪º‬یا دتا جانے گا۔ جس ‪m‬یر میں کہوں گا‪،‬‬ ‫"میرے صخایہ میں سے ‪m‬ج ید کو `‬ ‫"میرے اصخاب! میرے اصخاب"‬

‫ن‬ ‫‪m‬ج یای ‪m‬حہ اللہ نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫عے کی قضیل ی یان کر دی ہے کہ ت مہارے جانے کے بعد ت مہارے صخایہ میں سے ‪m‬کچھ لوگ دبن میں‬ ‫ے رسولﷺ کو اس دی یا میں ہی اس وا ق‬ ‫‪º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے ‪Ä‬ہاتھ کی طرف لیخائیں گے اور تم انہیں ‪m‬نہ‪m‬خان لو گے۔ ۔ ۔ ۔ سوال یہ اتھیا ہے‪:‬‬ ‫ے انہیں ا لت‬ ‫ابسی تدعئیں جاری کربں گے کہ ف یامت کے دن جوض کویر ‪m‬یر قر شت‬

‫‪ )۱‬رسولﷺ نے یہ کتوں کہا کہ وہ انہیں ‪m‬نہ‪m‬خان تھی لیں گے اور ‪m‬تھر تھی یہ کتوں ‪m‬پکاربں گے کہ "میرے اصخاب"(تاکہ انہیں ی‪m‬خا سکیں) ج یکہ آپ ﷺ کو اس‬ ‫عے کی چیر دی جا ‪m‬جکی ہے۔‬ ‫دی یا میں ہی اس وا ق‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪30‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪ )۲‬اور رسولﷺ کو کتوں وہ تات ی یائی جانے گی جو کہ انہیں ‪m‬نہل‬ ‫ے سے ہی معلوم ہے اور اس دی یا میں ہی ی یائی جا ‪m‬جکی ہے (بعبی ان لوگوں نے دبن میں تدعئیں‬ ‫جاری کی تھیں)؟‬

‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے کہ ف یامت کے دن ‪m‬نہ‬ ‫ے ‪Ä‬ہاتھ کی طرف لیخائیں گے‪ ،‬اور رسولﷺ‬ ‫ے ان ‪m‬ج ید اصخاب کو ا لت‬ ‫ے ہیں قر شت‬ ‫لے سے ہی نہت ا ‪m‬چھی طرح سے یہ جا نت‬ ‫‪m‬ج یای ‪m‬حہ یہ ن قین ر کھت‬

‫اسکی وجہ تھی ‪m‬نہ‬ ‫ے ہیں (بعبی اپکا دبن میں تدعات جاری کرتا) اور جب یہ واقعہ ن‪ m‬یش آر ‪Ä‬ہا ہو گا تو یہ سب ‪m‬کچھ مخازی معتوں میں ہو ‪Ä‬رہا ہو گا‬ ‫لے سے نہت ا ‪m‬چھی طرح جا نت‬ ‫‪º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔‬

‫مگر ج‪ m‬وتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ ت‪m‬ورا قران ظاہر ہے‪ ،‬اسی لت‬ ‫ے انہیں یہ تھی عق یدہ ی یاتا ‪m‬یڑا کہ ف یامت کے دن یہ تمام سوالت اور جواتات تھی ظاہری معتوں‬

‫س‬ ‫ے یہ حضرات اس جدیث کے ج‬ ‫میں ہو رہے ہوں گے۔ اس لت‬ ‫ے سے قاصر رہے۔ اور ا ‪m‬نبی اس ظاہری نفسیر کی نی یاد ‪m‬یر یہ رسولﷺ کی ان تمام‬ ‫صیح معتوں کو مچھت‬

‫ے ہیں۔‬ ‫اجادیث کو رد کر رہے ہیں جن میں رسولﷺ نے واصح اتداز میں کہا ہے کہ مردے سن سکت‬ ‫‪% H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪º‬‬ ‫عی ؑ‬ ‫لی‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫‪Ä‬‬ ‫سے کوئی خص ا ھ‬ ‫ے اور قران کی اس آیت کا اپکار کر دے جس میں اللہ حضرت س‪Q‬ی سے سوال کر رہا ہے۔ اور د ل یہ‬ ‫ان کے دلتل د نت‬ ‫ے کا اتداز ابسا ہی ہے کہ خی‬ ‫‪º‬‬ ‫ع‬ ‫ع‬ ‫ے رد‬ ‫دے کہ اللہ تو " لیم" ہے اور ہر تات کی چیر ہے اور قران کی یہ آیت اس کے " لیم" ہونے کی نقی کر رہی ہے لہذا یہ آیت (معاذ اللہ) چھوئی ہے اور اس لت‬

‫ہے۔‬

‫‪H‬‬ ‫ے سے اپکار کر رہے ہیں کتوتکہ وہ ا ‪m‬نبی ظاہر ‪m‬یرشبی کی وجہ سے ف یامت کے‬ ‫اہلخدیث حضرات تھی رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو اسی فسم کے دلتل دے کر ما نت‬

‫س‬ ‫ے سے قاصر ہیں۔‬ ‫دن ان مخازی سوالت کے مفرر کردہ طرنقہ کار کو مچھت‬

‫ے آحر میں یہ جدیث ن‪ m‬یش جدمت ہے‪:‬‬ ‫اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪m‬یرشبی کی لعیت کو واصح کرنے کے لت‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪m‬‬ ‫ے‬ ‫ے اتک دوشرے کے ن ‪m‬یچھ‬ ‫ے اور `دن کے قر شت‬ ‫ے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قرماتا " رات کے قر شت‬ ‫۔ اتو ہریرہ رضی اللہ عیہ کہت‬ ‫‪%‬‬ ‫ٹ‪º‬‬ ‫آنے ہیں اور تما `ز عضر اور تما `ز فجر کے وفت ا ک‬ ‫ھے ہونے ہیں ‪ ( ،‬بعبی قرستوں کا اتک گرو ہ فجر کے وفت آتا ہے اور عضر تک رہ یا ہے ‪ ،‬یہ `دن کے‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫قر شت‬ ‫ے جنہوں نے ت مہارے درمیان رات‬ ‫ے ہیں ) ‪m‬تھر وہ قر شت‬ ‫ے ہیں اور دوشرا گروہ عضر کے وفت آتا ہے اور فجر تک رہ یا ہے یہ رات کے قر شت‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہیں تو اپکا رب ان سے ت‪m‬و ‪m‬چھیا ہے جالتکہ وہ ان سے‬ ‫ے ) اس ( اللہ ) کی طرف ‪m‬حڑ ھت‬ ‫گذاری ہوئی ہے ( بعبی عضر کے وفت آنے والے قر شت‬ ‫‪%‬‬ ‫ے اور جب ہم ان‬ ‫ے ہیں جب ہم نے انہیں ‪m‬چھوڑا تو وہ لوگ تماز ‪m‬یڑھ رہے تھ‬ ‫ے ک ہت‬ ‫زتادہ جای یا ہے ‪ ،‬تم نے میرے ی یدوں کو ک`س جال میں ‪m‬چھوڑا ‪ ،‬تو قر شت‬ ‫‪H‬‬ ‫ے تو وہ تماز ‪m‬یڑھ رہے ت‬ ‫ھے میقق علیہ ‪ ،‬صیح الیخاری ‪ ،‬جدیث ‪ ، ۵۵۵‬کیاب موافیت الضل ‪ ،‬تاب ‪ ۶۱‬کی دوشری جدیث ‪ ،‬ج‬ ‫صیح مسلم ‪ ،‬جدیث‬ ‫کے ‪m‬تاس گت‬

‫‪ ، 632‬کیاب المساجد و مواضع الضل ‪ ،‬تاب ‪ 37‬کی ‪m‬نہلی جدیث ‪ ،‬ج‬ ‫صیح اب `ن حزت مہ ‪ ،‬جدیث ‪ ، 321‬کیاب الضل ‪ ،‬تاب ‪ 12‬کی ‪m‬نہلی جدیث)‬

‫اعیراض ‪ :2‬انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا‬

‫‪%‬‬ ‫عٹ‬ ‫اہلخدیث حضرات قران کی یہ آیت تھی ن فل کرنے ہیں تاکہ یہ تایت کر سکیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو ‪m‬کچھ علم نہیں تھا کہ ان کی قوم نے ان کی دعوت کا کیا جواب‬

‫دتا‪:‬‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪31‬‬

‫ال ال *رسل فيقول ماذا أجبتم قالوا ل علم لنا إن *ك أنت عل *م الغيوب‬ ‫يوم يمع *‬

‫‪H‬‬ ‫یی‬ ‫جس دن جدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ ت مہیں قوم کی طرف سے لیغ کا کیا جواب مل تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا ی یائیں تو جود ہی غیب کا‬ ‫ے وال ہے‬ ‫جا نت‬

‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫عٹ‬ ‫اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو ‪m‬کچھ علم نہیں ہے کہ اتکی قوم نے ان کی دعوت کا کیا جواب دتا۔‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے تا شعور سے کوئی بعل ق نہیں ہے (خیسا کہ اہلخدیث حضرات ا ‪m‬نبی نفسیر تالرانے کی نی یاد ‪m‬یر ف یاسات ن‪ m‬یش کر کے‬ ‫‪m‬نہلی تات تو یہ ہے کہ `اس آیت کا مردہ لوگوں کے ستت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے انی یاء‬ ‫سے جواب کے تارے میں تات نہیں کر رہی ہے جو کہ قوموں نے ا ن‪ m‬ت‬ ‫تایت کرنے کی کوسش کر رہے ہیں)۔ یہ تات آپ واصح کر لیں کہ یہ آیت کسی ا ب‬

‫کے مرنے کے بعد دتا ہو‪ ،‬تلکہ اللہ تو صرف اس جواب کے میعلق ت ‪m m‬وچھ ر ‪Ä‬ہا ہے جو کہ ان کی قوموں نے ان کی زتدگتوں میں دتا تھا (بعبی مرنے کے بعد کسی جواب کا‬

‫ذکر `اس آیت میں نہیں ہو ر ‪Ä‬ہا ہے)۔‬ ‫‪H‬‬ ‫عٹ‬ ‫مگر ‪m‬تھر کیا وجہ ہے کہ انی یاء ل ھم السلم یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی چیر نہیں ہے کہ انہیں ان کی قوموں کیا اس دعوت کا کیا جواب دتا؟‬

‫‪%‬‬ ‫ے کہ ف یامت کے دن ہولیاک واقعات ن‪ m‬یش آ رہے ہوں گے۔ ابن کثیر اس آیت کی نفسیر کے ذتل میں‬ ‫ے ہمیں یہ تاد رکھیا ‪m‬جا ہت‬ ‫ے کے لت‬ ‫اس تات کا جواب جا نت‬ ‫لکھیا ہے‪:‬‬

‫‪H‬‬ ‫ے میں ک ہی جانے گی۔ مخاہد‪ ،‬الچشن التضری‪،‬‬ ‫ے") یہ تات ف یامت کے دن کے جوف اور ہولیاکی کے نتیخ‬ ‫(اور انی یاء کیا یہ کہیا کہ "ہم نہیں جا نت‬ ‫‪%‬‬ ‫السودی‪ ،‬عید الرزاق روایت کرنے ہیں کہ التوری نے کہا کہ العمش کہت‬ ‫ے ہیں کہ مخاہد نے اس آیت کے میعل ق کہا‪" :‬جب اللہ انی یاء سے ف یامت‬ ‫ے گا کہ انہیں اتکی قوموں نے دعوت کا کیا جواب دتا تو انی یاء اللہ کے جوف سے کہیں گے‪" :‬ہمیں ‪m‬کچھ علم نہیں۔‬ ‫کے دن ت‪m‬و ‪m‬چھ‬

‫ے ہیں کہ ابن عیاس سے اس آیت کی یہ نفسیر ن‪ m‬یش کی ہے‪:‬‬ ‫ابن حریر اور ابن ائی جاتم نے تھی ن ہی وجہ ی یان کی ہے۔ علی ابن ظلحہ کہت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫چ‬ ‫عٹ‬ ‫‪%‬‬ ‫"جب انی یاء ل ھم السلم ف یامت کے دن اللہ سے جب یہ کہیں گے کہ "ہمارے ‪m‬تاس کوئی علم نہیں ہے اور نیسک تو ان غیب کی تمام ‪m m‬ھبی ہوئی‬ ‫ے رب کے حصور ادب کی وجہ سے ہو گا اور اسکا م طلب یہ ہے کہ ہمارے ‪m‬تاس بیرے کل علم کے‬ ‫ے وال ہے۔" تو یہ جواب ا ‪m‬نت‬ ‫تاتوں کا جا نت‬ ‫ے۔ تو‬ ‫ے دلوں کے علم نہیں ر کھت‬ ‫ے ہمارا علم تو صرف لوگوں کے ظاہری یرتاؤ تک مخدود ہے‪ ،‬مگر ہم ا تک‬ ‫ے میں ‪m‬کچھ علم نہیں ہے۔ اس لت‬ ‫مفا تل‬

‫‪%‬‬ ‫نیسک تمام ظاہر اور غیب کے تاتوں کا جا نت‬ ‫ے کے یرایر ہے۔‬ ‫ے میں یہ جا نت‬ ‫ے وال ہے اور ہمارا علم بیرے مفا تل‬ ‫‪º‬‬ ‫عٹ‬ ‫‪m‬ج یای ‪m‬حہ یہ آیت انی یاء ل ھم السلم کی وقات کے بعد کے واقعات نہیں ی یان کر رہی ہے مگر اہلخدیث حضرات قرائی آتات کو توڑ مڑوڑ کر اور ف یاس در ف یاس کی نی یادوں ‪m‬یر‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫نفسیر تالرانے کرنے ہونے قران کی آتات سے کھیلیا ‪m‬جاہیں تو نقی یا یہ نہت یڑا نییہ ہے۔‬

‫‪H º‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ؑ‬ ‫ے آسمان ‪m‬یر اتھانے جانے کے بعد‬ ‫اعیراض ‪ :۳‬حضرت عیس‪Q‬ی ا ‪m‬نبی ف یامت کے دن ا ‪m‬نبی قوم کے اعمال ‪m‬یر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا ‪m‬نت‬ ‫ا ‪m‬نبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں‬

‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہیں‬ ‫ے اس سورہ ماتدہ کی آیت ‪ 116‬تا ‪ 117‬کا شہارا تھی لتت‬ ‫ے عق یدے کو تایت کرنے کے لت‬ ‫اہلخدیث جدیث حضرات ا ن‪ m‬ت‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪32‬‬

‫ال قال سبحانك ما يكون ل أن أقول ما ليس ل ب * ‪G‬ق إن كنت قلته فقد‬ ‫وإذ قال *‬ ‫ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس *اتذون وأ *مي إلي من دون *‬ ‫علمته تعلم ما ف نفسي ول أعلم ما ف نفسك إن *ك أنت عل *م الغيوب‬

‫يدا *ما دمت فيهم فل *ما توف*يتن كنت أنت ال *رقيب عليهم وأنت عل كل‬ ‫ال ر *ب ورب*كم وكنت عليهم شه ‪C‬‬ ‫ما قلت لم إل*ما أمرتن به أن اعبدوا *‬ ‫شي ‪G‬ء شهيد‬

‫اور جب اللہ نے کہا کہ اے عیس‪Q‬ی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ اللہ کو ‪m‬چھوڑ کو مچ‬ ‫ھے اور میری ماں کو جدا مان لو ‪....‬تو عیس‪Q‬ی نے‬ ‫‪H‬‬ ‫سے کہوں گا جس کا مچ‬ ‫ھے کوئی جق نہیں ہے اور اگر میں نے کہا تھا تو یچھ‬ ‫ے تو معلوم ہی ہے کہ تو‬ ‫غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کی‬

‫ے وال تھی ہے۔ میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو‬ ‫میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں ‪-‬تو تو غیب کا جا نت‬

‫مچ ‪º‬‬ ‫ھے اتھالیا تو‬ ‫ے ‪m‬یروردگار کی عیادت کرو اور میں جب تک ان کے درمیان ر ‪Ä‬ہا ان کا گواہ اور تگراں ر ‪Ä‬ہا ‪m -‬تھر جب تو نے‬ ‫نے جکم دتا تھا کہ میری اور ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪%‬‬ ‫تو ان کا یگہیان ہے اور تو ہر سے کا گواہ اور تگراں ہے‬ ‫‪H º‬‬ ‫ؑ‬ ‫ے‬ ‫ے آسمان ‪m‬یر اتھانے جانے کے بعد ا ‪m‬نبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں اور اسی لت‬ ‫ے ہیں کہ حضرت عیس‪Q‬ی ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪m‬ج یای ‪m‬حہ اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت‬ ‫‪H º‬‬ ‫کہہ رہے ہیں کہ وہ ان ‪m‬یر صرف اسوفت تک ‪%‬ساہد ت‬ ‫ے آسمان ‪m‬یر اتھانے جانے کے بعد وہ ان کے اعمال سے‬ ‫ھے خی یک وہ ا ‪m‬نبی قوم کے درمیان رہے۔ اور ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے ہیں۔‬ ‫تاواقف ہیں۔ ‪m‬ج یای ‪m‬حہ یہ کہیا علط ہے کہ رسولﷺ تھی ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور ہماری ‪m‬پکار کو سن سکت‬

‫جواب‪:‬‬

‫‪%‬‬ ‫ے ہیں کہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے تاواقف ہیں‪ ،‬کتوتکہ ف یامت‬ ‫ے جوالہ نہیں ی یا سکت‬ ‫اہلخدیث حضرات ف یامت کے دن کے واقعات کو یہ تایت کرنے کے لت‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫کے یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہیں تاکہ شہادئیں قاتم ہو سکیں اور صرف ان اعمال کو جساب ہو ر ‪Ä‬ہا ہے جو کہ اس دی یا میں ن‪ m‬یش آئیں۔‬

‫ے پضادات ی‪ m‬یدا ہو رہے‬ ‫ے ہیں تو وہ عور کربں کہ اتکی `اس روش سے قران میں کتت‬ ‫ے گمان ‪m‬یر اڑے ر ہت‬ ‫ے سے اپکار کرنے ہیں اور ا ن‪ m‬ت‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات یہ تات ما نت‬

‫‪%‬‬ ‫ے ہیں اور ابسا‬ ‫ے ہیں اور اسکی نفسیر کو ا ‪m‬نبی جواہسات کے م طاتق ڈھا لت‬ ‫ہیں۔ اور یہ اہلخدیث حضرات کا نہت یڑا م ‪H‬سیلہ ہے کہ وہ قران و سنت کا صرف اتک حصہ لتت‬

‫صے کو تالکل قراموش اور ن ظر اتداز کر جانے ہیں۔‬ ‫کرنے میں وہ قران و سنت کے دوشرے ح‬

‫‪%‬‬ ‫ف یل اس کے ہم اس آیت کے ج‬ ‫ے‬ ‫صیح مقہوم ‪m‬یر آگے یڑھیں‪ ،‬نہت صروری ہے کہ ہم یہ جائیں کہ اہلخدیث حضرات قرائی اص طلح "شہید (گواہ)" سے کیا مراد لتت‬ ‫‪H‬‬ ‫ہیں۔ ‪%‬میال کے طور ‪m‬یر ذتل کی قرائی آیت ملخ ظہ قرمائیں‪:‬‬

‫يدا‬ ‫فكيف إذا جئنا من ك *ل *أم ‪G‬ة بشهي ‪G‬د وجئنا بك عل هؤلء شه ‪C‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪m‬‬ ‫(الفران ‪ )4:41‬اس وفت کیا ہوگا جب ہم ہر امت کو اس کے گواہ کے ساتھ تلئیں گے اور نیعمیر آ پ کو ان سب کا گواہ ی یاکر تلئیں گے‬ ‫‪H‬‬ ‫ے‪:‬‬ ‫اور اسی طرح اس آیت کو دیکھتت‬

‫يدا‬ ‫وكذلك جعلناكم أ *مة‪ C‬وس ‪C‬طا ل *تكونوا شهداء عل الن*اس ويكون ال *رسول عليكم شه ‪C‬‬

‫‪m‬‬ ‫ہم نے تم کو درمیائی امت قرار دتا ہے تاکہ تم لوگو ت‬ ‫کے اعمال کے گواہ رہو اور نیعمیر ت مہارے اعمال کے گواہ رہیں‬ ‫‪H‬‬ ‫ے انہیں ہمارے اعمال ‪m‬یر گواہ ی یاتا جا ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬ ‫مسلماتوں کی عام رانے یہ ہےکہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور اسی لت‬ ‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪33‬‬

‫‪m‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے یہ ہے کہ رسولﷺ نے کٹھی ا ‪ m‬بی امت تا ‪m‬یچھلی ا توں کے اعمال سے واقف نہیں ہیں۔ اور اللہ جب انہیں ‪%‬‬ ‫"ساہد" کہہ ‪Ä‬رہا ہے تو‬ ‫مگر اہلخدیث حضرات کی ران‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫‪m‬‬ ‫یہ صرف قران کے علم کی نی یاد ‪m‬یر ہے (بعبی اللہ نے قران میں ‪m‬یچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کی ہیں اور رسولﷺ صرف ان قرائی کہانتوں کی نی یاد ‪m‬یر ف یامت کے‬ ‫دن گواہی دبں گے)۔‬

‫‪H‬‬ ‫شعودی جکومت کے اردو یرجمہ اور نفسیر کے ساتھ ‪%‬سا بع کردہ قران میں اس آیت کے ذتل میں اہلخدیث عالم لکھیا ہے‪:‬‬

‫ع‬ ‫"ہر نبی اللہ سے کہ‬ ‫ے گا کہ اس نے اللہ کا ‪m‬نیعام ا ‪m‬نبی امت تک ‪m‬نہی‪m‬خا دتا تھا۔ اور اگر انہوں نے یہ ‪m‬نیعام فتول نہیں کیا تو یہ ان انی یاء کی لطی نہیں‬ ‫‪H‬‬ ‫ہے۔ اس ‪m‬یر رسولﷺ آگے آئیں گے اور اس تات کی گواہی دبں گےکہ "تا اللہ! یہ چھوٹ نہیں تول رہے ہیں۔ رسولﷺ اس تات کی‬ ‫‪m‬‬ ‫گواھی قران کی نی یاد ‪m‬یر دبں گے‪ ،‬جو کہ ان ‪m‬یر تازل ہوا ہے اور ‪m‬یچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کر ر ‪Ä‬ہا ہے۔"‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے اور ہمارے اعمال سے تاواقف ہونے‬ ‫(توٹ‪ :‬اہلخدیث کا "شھید" کے میعل ق یہ عق یدہ اتکی ہر کیاب میں مل جانے گا اور اس نی یاد ‪m‬یر یہ حضرات رسولﷺ کے ستت‬ ‫‪Q‬‬ ‫کا دعوی کرنے ہیں)۔‬ ‫ے ہیں۔ اللہ قران میں قرما ‪Ä‬رہا ہے‪:‬‬ ‫ے والوں ‪m‬یر یہ واصح ہو گیا ہو کہ اہلخدیث حضرات کا "گواہی" کے میعل ق کیا عق یدہ ہے‪ ،‬تو ‪m‬تھر ہم آگے یڑ ھت‬ ‫اگر ہمارے ‪m‬یڑ ھت‬

‫يدا‬ ‫وإن *من أهل الكتاب إل*ليؤمن *ن به قبل موته ويوم القيامة يكون عليهم شه ‪C‬‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ان ‪m‬یر اتمان یہ لنے اور ف یامت کے دن عیس‪Q‬ی علیہ الس‪O‬لم اس‬ ‫(الفران ‪ )4:159‬اور کوئی اہل کیاب میں ابسا نہیں ہے جو ا ‪m‬نبی موت سے ‪m‬نہل‬

‫کے گواہ ہوں گے۔‬ ‫‪H‬‬ ‫ؑ‪Q‬‬ ‫اس آیت میں اللہ جود اس تات کی پضدتق کر ر ‪Ä‬ہا ہے کہ حضرت عیسی ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی کے او ‪m‬یر گواہ ہوں گے۔‬ ‫‪m‬‬ ‫ے والوں سے درجواست ہے کہ وہ ‪m‬تھر سے تاد کربں کہ اہلخدیث حضرات کا "گواھی" کے میعل ق کیا عق یدہ تھا (بعبی رسول ﷺ ‪m‬یچھلی امتوں ‪m‬یر گواہ ہوں گے اس‬ ‫‪m‬یڑ ھت‬ ‫‪m‬‬ ‫ع‬ ‫نقتبی علم کی وجہ سے جو قران کے ذر ب ن‬ ‫امت مسلمہ ‪m‬یچھلی امتوں ‪m‬یر گواہ ہو گی)۔‬ ‫عے ا ہیں مل ہے۔ اور اس قرائی لم کی نی یاد ‪m‬یر یہ صرف رسول ﷺ تلکہ ت‪m‬وری `‬ ‫‪H‬‬ ‫‪ؑQ‬‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات کے اس ن ظریہ کو ج‬ ‫صیح مان لیا جانے تو تھی یہ تات نقتبی ہے کہ حضرت عیسی ا ‪m‬نبی امت کے اعمال سے واققیت رکھیں گے‪ ،‬کتوتکہ دی یا کے آحر‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ؑ‬ ‫مہدی کے ‪m‬نیچ‬ ‫ھے تماز ادا کربں گے۔ اور ان کے ‪Ä‬ہاتھ میں نہی قران آنے ہو گا‪ ،‬اور ‪m‬تھر انہیں تھی نقی یا قران کے علم کی نی یاد‬ ‫میں وہ دوتارہ نہاں یزول قرمائیں گے اور‬ ‫‪m‬‬ ‫ے کا جق جاصل ہو گا۔‬ ‫‪m‬یر گواھی د نت‬

‫‪ؑQ‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے کہ حضرت عیسی کو ا ‪m‬نبی قوم کے اعمال سے واققیت ہو گی اور وہ ف یامت کے‬ ‫ے کسی ‪%‬سک و شیہ سے تالکل تالیر ہوئی ‪m‬جا ہتت‬ ‫‪m‬ج یای ‪m‬حہ یہ تات اہلخدیث حضرات کے لت‬

‫دن ان ‪m‬یر گواہ ہوں گے۔‬

‫اب ضوریخال یہ ہے کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کے ظاہر ‪m‬یرشبی کے عق یدے ‪m‬یر ‪m‬جلیں‪ ،‬تو قران کی دو آتات میں پضاد ‪m‬ی یدا ہو ر ‪Ä‬ہا ہے۔‬

‫‪Q‬‬ ‫‪( )۱‬الفران ‪( )5:117‬عیسی ف یامت کے دن کہیں گے) ۔۔۔ میں ان ‪m‬یر گواہ تھا خی یک میں ان کے درمیان ر ‪Ä‬ہا۔ ۔ ۔ ۔‬

‫‪ )۲‬مگر اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪m‬یرشبی کی روش ‪m‬یر ‪m‬جلیں تو ہمیں مای یا ‪m‬یڑے گا کہ سورہ الیساء کی ‪ 159‬آیت میں اللہ حضرت عیسی کو چ ‪º‬ھیل ‪Ä‬رہا ہے اور کہہ ‪Ä‬رہا ہے کہ‬ ‫‪H‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫حضرت عیسی علیہ السلم ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی ‪m‬یر گواہ ہوں گے۔‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪34‬‬

‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے ہے کتوتکہ ان کے ‪m‬تاس تھی قران ہو گا اور اس کے علم کی نی یاد ‪m‬یر انہیں یہ‬ ‫اور اہلخدیث کے عق یدے کے م طات ق تھی عیسی علیہ السلم کو ا ‪m‬نبی قوم ‪m‬یر گواہ ہوتا ‪m‬جا ہت‬ ‫‪º‬‬ ‫ے‬ ‫گواھی دنبی ہو گی۔ لیکن اگر اہلخدیث کے عق یدے کو مائیں تو ہمیں حضرت عیسی علیہ السلم کو (معاذ اللہ) چھوتا کہیا ہو گا کتوتکہ وہ قران میں کہہ رہے ہیں کہ وہ ا ن‪ m‬ت‬ ‫‪H º‬‬ ‫ے رہے۔‬ ‫ے جب تک وہ ان میں ر ہت‬ ‫ے کہ اتکی قوم نے کیا کیا۔ اور یہ کہ وہ صرف ان ‪m‬یر گواہ تھ‬ ‫آسمان ‪m‬یر اتھانے جانے کے بعد نہیں جا نت‬

‫سے پضادات ‪m‬ی یدا ہوں گے اور‬ ‫ے والے جود اتدازہ لگا سکت‬ ‫ہمیں امید ہے کہ ہمارے ‪m‬یڑ ھت‬ ‫سے کی‬ ‫ے ہیں کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر ‪m‬یرشبی کی ‪m‬بیروی کربں تو قران میں کی‬

‫ا کا کیا نتیحہ پک‬ ‫لے گا۔‬ ‫س‬

‫‪Q‬‬ ‫اور خیسا کہ ہم نے کہا کہ اصل میں ف یامت کے دن تمام واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہوں گے۔ اور اس لت‬ ‫ے جب حضرت عیسی علیہ السلم کہیں گے کہ وہ‬

‫یی‬ ‫ا ‪m‬نبی قوم ‪m‬یر صرف اس وفت گواہ ت‬ ‫ے رہے‪ ،‬تو اس کا م طلب یہ ہے اپکا لیغ کا قرض صرف اسوفت تک تھا خی یک وہ ا ‪m‬نبی قوم میں رہے۔‬ ‫ھے خی یک وہ ان میں ر ہت‬ ‫‪H º‬‬ ‫یی‬ ‫اور ان کے اتھانے جانے کے بعد ان ‪m‬یر سے یہ لیغ کا قرض جیم ہو گیا۔‬ ‫‪H‬‬ ‫اور ف یامت کے دن جب ہمارا جساب کیاب ہو گا‪ ،‬تو صرف ان ‪m‬چیزوں کا ذکر ہو گا جو کہ عملی طور ‪m‬یر `اس زتدگی میں ہی وا قع ہوئیں (اور عالم ارواح کے واقعات کا جساب‬

‫کیاب نہیں ہو ‪Ä‬رہا ہو گا)۔‬

‫¯‬ ‫‪º‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫اگر اہلخدیث حضرات اب تھی اس سے مج یلف سو ‪m‬جت‬ ‫ے ہیں تو نقی یا وہ حضرت عیسی علیہ السلم کو چھوتا ی یا کر ‪m‬چھوڑبں گے اور قران میں پضادات ی یا دبں گے۔‬

‫اسی طرح نہت سی اور اجادیث ہیں جو کہ ظاہر کرئی ہیں کہ ف یامت میں صرف اس دی یا کے واقعات کا جساب کیاب ہو گا اور یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫¯‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫عٹ‬ ‫ہوں گے تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔ ‪%‬میل ہم جا نت‬ ‫ے ہیں کہ تمام انی یاء ل ھم السلم نقی یا جیت میں جائیں گے۔ مگر ‪m‬تھر تھی کبی اجادیث ہیں جو یہ ی یائی ہیں کہ‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہوں گے کہ ان کا کیا جشر ہونے وال ہے‪ ،‬اور اپکا‬ ‫ف یامت کا دن کی یا ہولیاک ہو گا اور جبی کہ یہ تمام انی یاء تھی اس کے جوف سے لرز رہے ہوں گے اور یہ نہیں جا نت‬ ‫تھی `ان مخازی معتوں میں جساب کیاب ہو گا۔‬ ‫‪%‬‬ ‫‪m‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہیں۔ مگر‬ ‫ے اتواب میں ہم نے کبی قرائی آتات اور رسول اللہ ﷺ کی اجادیث ن‪ m‬یش کی تھیں جو کہ تل ‪%‬سک و شیہ کے یہ تایت کرئی ہیں کہ مردے سن سکت‬ ‫ی ‪m‬چھل‬ ‫اہلخدیث حضرات `ان تمام قرائی آتات اور اجادیث کو صرف اور صرف ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے گمان کی نی یاد ‪m‬یر رد کر رہے ہیں اور `ان کے ‪m‬تاس اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ہے‬ ‫‪%‬‬ ‫ے۔‬ ‫جس سے یہ تایت ہو کہ مردے نہیں سن سکت‬

‫اعیراض ‪ :4‬حضرت غزیر کا واقعہ جن ہیں ‪ 100‬سال کے بعد زتدہ ک یا گ یا تو انہیں اس غرصے کے درم یان کا ‪m‬کچھ علم نہیں تھا‬

‫ے موت دے‬ ‫ے اہلخدیث حضرات کی طرف سے ج‪ m‬وتھا اعیراض یہ ہوتا ہے کہ اللہ نے حضرت غزیر کو ‪ 100‬سال تک کے لت‬ ‫مردوں کی سماعت کی نقی کرنے کے لت‬ ‫دی اور جب انہیں دوتارہ زتدہ کیا تو انہیں `اس غرصے کے درمیان کے واقعات کا ‪m‬کچھ علم نہیں تھا۔ اس سلس‬ ‫لے میں وہ ذتل کی آیت ن‪ m‬یش کرنے ہیں‪:‬‬

‫‪G‬‬ ‫ال مئة عا ‪G‬م ث *م بعثه قال كم لبثت قال لبثت يوم‪C‬ا أو بعض يوم‬ ‫ال بعد موتا فأماته *‬ ‫أو كال *ذي م *ر عل قرية وهي خاوي ¨ة عل عروشها قال أ *ن ييي َهذه *‬

‫قال بل ل *بثت مئة عا ‪G‬م فانظر إل طعامك وشرابك لم يتسن*ه وانظر إل حارك ولنجعلك آية‪ C‬ل *لن*اس وانظر إل العظام كيف ننشزها ث *م نكسوها‬

‫ال عل ك *ل شيء‪ G‬قدي ¨ر‬ ‫ل ‪C‬ما فل *ما تب *ي له قال أعلم أ *ن *‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

‫ص فحہ ‪35‬‬

‫ے ت‬ ‫(الفران ‪" )2:259‬تا اس ی یدے کی ‪%‬میال جس کا گذر اتک قریہ سے ہوا جس کے سارے غرش و قرش گر ‪m‬جک‬ ‫ھے تو اس ی یدہ نے کہا کہ جدا ان‬

‫‪H‬‬ ‫ے موت دے دی اور ‪m‬تھرزتدہ کیا اور ت‪m‬و ‪m‬چھا کہ کتبی دیر ‪m‬یڑے رہے تو‬ ‫سب کو موت کے بعد کس طرح زتدہ کرے گا تو جدا نے اس ی یدہ کو سوسال کے لت‬ ‫ے گدھے ‪m‬یر پگاہ کرو (کہ‬ ‫ے کو تو دیکھو کہ حراب تک نہیں ہوا اور ا ن‪ m‬ت‬ ‫ے کھانے اور ‪ m‬نتت‬ ‫اس نے کہا کہ اتک دن تا ‪m‬کچھ کم ‪ .‬قرماتا نہیں ‪ .‬سو سال‪ .‬ذرا ا ن‪ m‬ت‬

‫جواب‪:‬‬

‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫ے ہیں‪m .‬تھر ان ہڈتوتکو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان ‪m‬یر گوست ‪m‬حڑھانے‬ ‫ے اتک بسائی ی یاتا ‪m‬جا ہت‬ ‫شڑ گل گیا ہے) اور ہم اسی طرح ت مہیں لوگوں کے لت‬ ‫‪%‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ہیں‪m .‬تھر جب ان ‪m‬یر یہ تات واصح ہوگبی تو نیساخیہ آواز دی کہ مچھ‬ ‫ے معلوم ہے کہ جدا ہر سے ‪m‬یرقادر ہے۔‬

‫‪H %‬‬ ‫‪º‬‬ ‫حضرت غزیر کا یہ واقعہ اتک اس ٹی یائی واقعہ ہے اور اس کو نی یاد ی یا کر رسول ﷺ کی وہ تمام اجادیث کو ردی کی توکری میں نہیں ڈال جا سکیا کہ جس میں آپ نے واصح‬

‫ے اس میں اتک ستق‬ ‫طور ‪m‬یر قرماتا ہے کہ مردے سن سکت‬ ‫ے ہیں۔ اللہ نے حضرت غزیر کو جو موت دی‪ ،‬وہ اتک عام موت سے تالکل مج یلف ‪m‬چیز تھی اور ان کے لت‬ ‫تھا۔ کیا اہلخدیث حضرات عور نہیں قرمانے کہ‪:‬‬

‫ے شڑنے سے ‪m‬تاک ر ‪Ä‬ہا؟‬ ‫‪ )1‬عام موت کی ضورت میں ابسان کا جسم گل شڑ جاتا ہے‪ ،‬مگر حضرت غزیر کا جسم گلت‬

‫ے کی ‪m‬چیزبں تک نہیں گلی شڑبں۔‬ ‫‪ )2‬اور یہ اللہ کا معجزہ تھا کہ آپ کے کھانے ‪ m‬نتت‬ ‫‪%‬‬ ‫ک‬ ‫ن‬ ‫ش‬ ‫‪ )3‬اور عام میت کو جب قیرسیان کی طرف لیخاتا جاتا ہے تو اگر وہ ی یک خص ہوتا ہے تو `اس کی روح ہبی ہے کہ جلدی کرو۔ اور اگر میت ی یک آدمی کی ہیں ہوئی تو‬ ‫روح ‪m‬ج جیبی ہے کہ مچ‬ ‫ے سے نہیں گذری۔‬ ‫سے کسی سلسل‬ ‫ھے کہاں لیخا رہے ہو۔ مگر حضرت غزیر کے سلسل‬ ‫ے میں `ان کی روح ا ب‬

‫‪H‬‬ ‫ن‬ ‫‪ )4‬اور عام آدمی کو دف یانے کے بعد جب لوگ قیرسیان سے جانے ہیں تو روح ا ت‬ ‫کے قدموں کی ‪m‬جاپ ستبی ہے‪ ،‬مگر حضرت غزیز کی روح نے ابسی کوئی ‪m‬جاپ ہیں‬ ‫شبی۔‬

‫‪H‬‬ ‫‪H‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪%‬‬ ‫‪º‬‬ ‫ے نہیں آنے۔‬ ‫ے ہیں اور سوال کرنے ہیں۔ مگر حضرت غزیر کے ‪m‬تاس کوئی قر شت‬ ‫ے آ کر اسے نٹھا د نت‬ ‫‪ )5‬اور عام آدمی کو جب دف یا دتا جاتا ہے تو قر شت‬ ‫‪H %‬‬ ‫‪%‬‬ ‫جمتضر یہ کہ یہ اتک اس ٹی یائی واقعہ تھا اور اسی وجہ سے ‪ 100‬سال کے واقعات تو کخا‪ ،‬حضرت غزیر کو تو قرستوں تک کے آنے کی چیر نہیں تھی۔ تو اگر `اس واقعہ کی نی یاد‬ ‫‪%‬‬ ‫‪Q‬‬ ‫‪H‬‬ ‫ے آنے ہیں اور قیروں میں جساب کیاب ہوتا ہے اور عذاب‬ ‫ے کہ قیر میں قر شت‬ ‫سماعت موئی کا اپکار ممکن ہے تو ‪m‬تھر تو `اس نی یاد ‪m‬یر اس تات کا تھی اپکار کر دی یا ‪m‬جا ہت‬ ‫‪m‬یر‬ ‫`‬ ‫رجمت ال ہی تازل ہوئی ہے۔۔ لجول واللہ قوۃ۔‬ ‫ال ہی تا‬ ‫`‬

‫آل محمد ‪m‬یر اور آپ سب ‪m‬یر ا ‪m‬نبی رجمئیں اور یرکئیں تازل کرے۔ امین۔‬ ‫اللہ محمد ﷺ ‪m‬یر اور `‬ ‫والسلم‬

‫‪http://www.alqlm.org/‬‬

36 ‫ص فحہ‬

Some More Incidents of saying “Ya Muhammad”.

Some time after Rasul Allah, (May Allah bless him and grant him peace), had passed away, 'Abd Allah Ibn 'Umar [May Allah be pleased with Him] was in Najd where one day his foot became numb. As a remedy to alleviate the pain, a person said to him. "Remember the one whom you love the most!" Upon hearing this Ibn 'Umar [May Allah be pleased with Him] said "Ya Muhammad! [May Allah bless him and grant him peace]" and his foot made an immediate recovery from numbness. [Imam Bukhari, Adab al Mufrad al Kalim al Tayyab; Hafidhh Ibn Taymiyya and Qadi Shawkani, Tuhfah al Dakireen chapter on Khadirat Rijluhu, and also Imam Nawawi's Kitab al Adkar] Hafidhh Ibn Taymiyya writes, In the same way as 'Abd Allah ibn Umar's foot became numb and he remembered the one he loves the most, 'Abd Allah Ibn Abbas's foot also became numb. Someone also said to him to remember the one who he loves the most, whereupon 'Abd Allah Ibn Abbas said Ya! Muhammad [May Allah bless him and grant him peace] and his foot immediately recovered from numbness. [Hafidhh ibn Taymiyya, Al Kalim al Tayyib chapter on Khadirat Rijluhu]

Hafidhh Ibn Kathir, Imam Tabari and Imam Ibn Athir all wrote [that]: During the Khilafa of Abu Bakr as- Siddique, may Allah be pleased with Him, there was a battle against the false Prophet Musaylima [of Najd]. When the battle commenced, the Muslims lost their footing at which point Khalid bin Walid, may Allah be pleased with Him, and the rest of the companions called out "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace] and proceeded to win the battle. [Tarikh at Tabari, Tarikh Ibn Kathir and Tarikh Qamil by Imam Tabari, Hafidhh Ibn Kathir and Imam Ibn Athir and Ibn Jarir in Chapter Musaylima Kadhaab] Hafidhh Ibn Kathir and Imam Tabari both write: During the Khilafah of 'Umar, may Allah be pleased with Him, there was a famine outside the city of Madinah. A companion called Bilal bin Harith al Muzni, may Allah be pleased with Him, said to his people "The famine is very severe, [let us] sacrifice a goat". Apart from a red bone nothing came from the goat [the goat was very thin due to famine and as such, there was no meat on the bones]. Bilal bin Harith, may Allah be pleased with Him, called out "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace]. The Messenger of Allah, (May Allah bless http://www.alqlm.org/

37 ‫ص فحہ‬

him and grant him peace), then appeared in the dream of Bilal bin Harith and informed him that there will be rain. [Tarikh Ibn Kathir and Ibn Jarir chapter of khilafah of 'Umar (May Allah be pleased with Him]

Hafidhh Ibn Kathir and Imam Tabari both write that After the occasion of Karbala, Sayyida Zaynab, May Allah be well pleased with her, [the sister of Hussayn, may Allah be pleased with Him] and her company were taken as prisoners to Syria. When she passed the dead bodies she proclaimed: "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace] Your Hussayn is drenched in blood without a shroud or a grave, and Ya Muhammad! [May Allah bless him and grant him peace], your daughters are taken prisoners and your children have been killed [Ibn Jarir and Tarikh Ibn Kathir in Chapter of Karbala*] H Q ‫نبی رجمئیں و یرکئیں تازل قرمانے۔ امین۔‬m ‫یر ا‬m ‫آل محمد‬ ` ‫یر اور محمد و‬m ‫اللہ بعالی آپ سب‬ ‫والسلم۔‬

http://www.alqlm.org/

Related Documents

Can Dead Hear Alqalm
November 2019 6
Hear Me
May 2020 12
All Dead All Dead
May 2020 21
The Dead And The Dead
April 2020 33