ص فحہ 1
بسم اللہ
ے ہ یں ک یا مردے سن سکت
H Q % ے اور اس لت اہلخدیث حضرات کا دعوی کہ مردے نہیں سن سکت ے جب کوئی مسلمان آج "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر نبی اکرم ﷺ کو مخاطب کرتا ہے تو وہ مشرک بن جاتا ہے
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 2
ہرست اتواب ف ` تاب :1اس موضوع کا تاریخی بmس من ظر اور اہمیت4............................................................
کس mچیز نے اہلخدیث کو جمتور کیا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟4.................................... %
ے ہیں6....................................................... تاب :2قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت
% حضرت شعی ؑب کا ا mنبی مردہ قوم کو mپکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)7..................................................
H ے ت رسول اللہ ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت ھے7..................................... مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے9..................................................................
% مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت ے ہیں جو انہیں قیرسیان لیخا رہے ہونے ہیں اور ان کو mپکارنے ہیں9..................... سے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے جب مسلماتوں کا گذر قیرسیان سے ہو10... رسول اللہ ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کی º º صخائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے بعد و Äہاں mکچھ دیر نہربں تاکہ وہ اتکی صجیت سے ن فع اتھا سکیں12..........................
انی ی ؑاء ا mنبی قیروں میں زتدہ ہیں اور عیادت میں مضروف ہیں12................................................. H ؑ حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے12............................
.اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر mیر آ کر اتکو مخاطب کرتا13.................................................... H
تاب :3اہلخدیث حضرات کے دلتل اور اپکا یجزیہ14...........................................................
% % اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدمشقی کی سورہ قاطر کی اس آیت ۳۵:۲۲کی نفسیر16.........................................
سورہ تمل کی آیت ۸۰کی نفسیر17.................................................................. H ف یادہ کی رانے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا mنیعام سیا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں ا س ے زتدہ کر دتا تھا (اور اہلخدیث کا نتیحہ پکالیا کہ یہ صرف اتک کے لت
معجزہ تھا)19............................................................................
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 3
اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے20........................................ ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی `
H عیداللہ ابن عمر تالمفاتل حضرت عاب %شہ 21............................................................. ہمارا نتضرہ 22............................................................................
H H حضرت عاب %شہ کا ا mنبی رانے کے جلف عمل کرتا24........................................................ H حضرت عاب %شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد24............................................................. Q % دعوی کہ یہ عق یدہ رکھیا کہ رسولﷺ قا ص ے ہیں شرک ہے25...................... لے سے تھی ہماری تات سن سکت اہلخدیث حضرات کا ہمارا نتضرہ26............................................................................ تاب :4اہلخدیث کے mج ید مزتد اعیراصات28................................................................
ے اصخاب نے دبن میں کیا کیا تدعات %سامل کر دبں 28. اعیراض :۱رسولﷺ اس تات کا اپکار کر رہے ہیں ان کو نہیں ی mیا کہ ان کے مرنے کے بعد ا تک اعیراض :2انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا30.............. H º % ؑ ے آسمان mیر اتھانے جانے کے بعد ا mنبی قوم کے اعیراض :۳حضرت عیسQی ا mنبی ف یامت کے دن ا mنبی قوم کے اعمال mیر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا ن mت
اعمال سے تاواقف ہیں31.................................................................... اعیراض :4حضرت غزیر کا واقعہ جنہیں 100سال کے بعد زتدہ کیا گیا تو انہیں اس غرصے کے درمیان کا mکچھ علم نہیں تھا34.................. 36...................................................Some More Incidents of saying “Ya Muhammad”.
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 4
تاب :1اس موضوع کا تاریخی بmس من ظر اور اہمیت
ل اہلخدیث حضرات کے تمام تامور علماء ،جو کہ اس صدی سے mنہ لے گذرے ہیں% ،میل ابن ائی دی یا ،ابن عید الیر ،قرطبی ،ابن ا قیم وعیرہ ،ان سب کا فتوی یہ تھا کہ مردے
ے ہیں۔ سن سکت
% Q Q ے ہیں ۔ جب ابن نیمیہ سے تmو mچھا گیا کہ کہ مردوں کو اس تات کی چیر ہوئی ہے کہ جبی کہ اہلخدیث حضرات کا شیخ السلم ابن نیمیہ کا تھی یہ فتوی ہے کہ مردے سن سکت H ے آ ر Äہا ہے ،تو ابن نیمیہ نے جواب دتا: کوئی ان کی زتارت کے لت H ے آ ر Äہا ہے۔ اس میں کوئی %سک نہیں کہ مردوں کو اس تات کی چیر ہے کہ کون ان کی زتارت کے لت اور mتھر ابن نیمیہ نے اس جدیث کا جوالہ دتا:
% صیح یخاری اور ج اس تات کا نتوت ج صیح مسلم کی اس روایت میں موجود ہے کہ جس میں رسول اللہﷺ نے قرماتا کہ جب لوگ اتک مردے کو دف یا کر º وابmس جا رہے ہونے ہیں تو وہ مردہ ا ت کے قدموں کآہتوں کو سی یا ہے۔
•
Q مجموعات الق یاوی ،ابن نیمیہ ،جلد ،۲۴ص فحہ ۳۶۲v
کس mچیز نے اہلخدیث کو جمتور ک یا کہ وہ ابن نیمیہ کے اس فتوے سے بیزاری اخی یار کربں؟
º Q H ابن نیمیہ کے اس فتوے اوراس کے عفاتد میں تکراؤ ی mیدا ہو ر Äہا ہے۔ اتک طرف ابن نیمیہ کا کہیا تھا کہ مردے سن سکت ے ہیں ،اور دوشری طرف اس کا یہ فتوی تھی % % تھا کہ رسولﷺ کی وقات کے بعد رسولﷺ سے دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا شرک ہے۔ ابن نیمیہ کے م طاتق رسولﷺ صرف ا mنبی زتدگی میں ہی
ے ت ے دعا کرنے سے قاصر ہیں۔ ھے ،مگر ا mنبی وقات کے بعد وہ ہمارے لت ے دعا کر سکت ہمارے لت H Q % س اور آحکل کے لقی حضرات (اہلخدیث) کا تھی یہ دعوی کہ اگر کوئی مسلمان آج کے دور میں رسول ﷺ کی زتارت کو جاتا ہے اور دعا اور ش فاعت کی درجواست کرتا % ہے تو وہ مشرکوں میں سے ہو جاتا ہے۔ مگر وہ تھی ابن نیمیہ کی طرح یہ معمہ جل کرنے سے قاصر ہیں اگر رسولﷺ قیر میں عیادت ادا کر رہے ہیں اور وہ ہماری % ے دعا یہ کربں۔ اور یہ دعا کی درجواست کس طرح شرک بن جائی ہے۔ ے ہیں تو mتھر رسولﷺ کو کس تات نے روکا ہے کہ وہ ہماری لت تات تھی سن سکت Q بعد میں اس صدی میں آ کر محمد بن عیدالوھاب فتوی دی یا ہے کہ: % H H H H % ے ہونے اس سے مخاطب ہو جاتا ہے تو وہ قورا مشرک بن جانے گا۔ ے دعانے مغفرت ما یگت اگر کوئی شخص کس مردے کے لت •
فیح المج ید ،ص فحہ ۲۰۸
س H % ے سب سے اہم م Hسیلہ بن گیا ہے کتوتکہ یہ ان کے عفاتد کے عمارت کی نی یاد ہے جس کی وجہ سے یہ نیسک مردوں کی سماعت کا م Hسیلہ لقی حضرات کے لت
Q % دوشرے مسلماتوں mیر مشرک ہونے کا فتوی لگا سکیں۔
http://www.alqlm.org/
5 ص فحہ
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 6
% ے ہیں تاب :2قران اور سنت سے نتوت کہ مردے سن سکت
ؑ ے ت اللہ قران میں حضرت صا لح کا وہ خطاب ن فل کر ر Äہا ہے جو کہ انہوں نے ا mنبی قوم سے اس وفت کیا تھا جب کہ ان mیر عذاب آ mحکا تھا اور وہ مردہ ہو mجک ھے الفران ،سورہ اغراف ،آتات 77تا 79
با تعدنا إن كنت من الرسلي {}77
فأخذتم ال *رجفة فأصبحوا ف دارهم جاثي {}78
فتو *ل عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالة ر *ب ونصحت لكم ولكن ل* تب *ون الن*اصحي {}79
H mتھر یہ کہہ کر تاقہ کے mتاؤں کاٹ د نت ے اور جکم جدا سے شرتائی کی اور کہا کہ صا لح علیہ السOلم اگر تم جدا کے رسول ہو تو جس عذاب کی دھمکی دے رہے
H ے۔ تو اس کے بعد صا لح علیہ السOلم نے ان سے ے گھر ہی میں شریہ زاتو رہ گت ے اسے لے آؤ۔ تو انہیں زلزلہ نے ا mنبی گرفت میں لے لیاکہ ا ن mت تھ H ے ہو میہ mتھیر لیا اور کہا کہ اے قوم میں نے جدائی mنیعام کو mنہیmخاتا تم کو پصیحت کی مگر افسوس کہ تم پصیحت کرنے والوں کو دوست نہیں ر کھت ؑ H ے عذاب سے ی یاہ و یرتاد کر دتا تھا۔ یہ آیت صاف یہ ظاہر کر رہی ہے کہ سے اللہ نے ا ن mت عور کیجتت ے کہ قران کہہ ر Äہا ہے کہ صا لح نے ا mنبی اس قوم کو خطاب کیا کہ ج ؑ mت ن س اب صا لح کے اس خطاب کا کیا م طلب ہے؟ روحیں سن کبی ہیں۔ اور اگر ابسا ہیں ہے تو ھر ج ی ` H ؑ Q س % تا mتھر اہلخدیث حضرات یہ مچھت ے ہیں کہ حضرت صا لح نے اتک نتکار اور مشرکایہ قعل ایخام دتا (خیسا کہ ابن عیدالو Äہاب کا دعوی ہے کہ اگر کوئی مردے سے خطاب % کرتا ہے تو وہ شرک کرتا ہے)؟
% ے قران میں ن فل کر ر Äہا ہے؟ (معاذ اللہ) اور کیا وجہ ہے کہ اللہ تھی اس مشرکایہ قعل کو ا ن mت ؑ ے؟ نہیں، دوشرا یہ کہ کیا اہلخدیث حضرات یہ ج یال کرنے ہیں کہ حضرت صا لح نے لؤڈ سی mیکروں کا استعمال کیا تھا تاکہ ان کی قوم کے تمام لوگ ان کی mپکار کو سن سکت ؑ حضرت صا لح نے کسی لؤڈ سی mیکر کا استعمال نہیں کیا مگر mتھر تھی قران کہہ ر Äہا ہے کہ ان کی mپکار ان کی تmوری قوم نے سسبی۔ H % ے قریب اور دور کی mکار سے کوئی قرق نہیں mیڑتا ہے کتوتکہ ا ت ے کا طرنقہ وہ نہیں جو زتدہ لوگوں کا ہے اور ان دوتوں کے ستت اس سے یہ تایت ہوتا ہے کہ مردوں کے لت پ ع کا ن فاتل ممکن نہیں ہے۔ mج یای mحہ جو تھی ان کا ن فاتل کرتا ہے ،وہ لطی mیر ہے۔ % اللہ نے ہمیں یہ نہیں ی یاتا ہے کہ مردوں کے ستت ے ہیں اور یہ سی یا اس تات mیر ے کا طرنقہ کار کیا ہے مگر قران شہادت دے ر Äہا ہے کہ مردے ہماری mپکار کو سن سکت H ے یہ کافی ہے کہ ہم قران mیر اتمان رکھیں۔ میخضر نہیں ہے کہ یہ mپکار دور سے دی گبی ہے تا قریب سے۔ اور ہمارے لت ؑ نیشرا یہ کہ اہلخدیث حضرات یہ کتوں ج یال کرنے ہیں کہ جب صا لح نے ا mنبی مردہ قوم کو "تا قوم" کہہ کر mپکارا تو یہ ج ے ہیں تو یہ صیح ہے ،مگر جب ہم "تا رسول اللہ" کہت % تدیربن شرک قرار mتاتا ہے؟
http://www.alqlm.org/
% حضرت شعی ؑب کا ا mنبی مردہ قوم کو mپکار کر خ طاب کرتا ( تا قوم)
ص فحہ 7
الفران سورہ اغراف ،7آتات 91تا 93
فأخذتم ال *رجفة فأصبحوا ف دارهم جاثي {}91
ال *ذين ك *ذبوا شعيبCا كأن ل *م يغنوا فيها ال *ذين ك *ذبوا شعيبCا كانوا هم الاسرين {}92
فتو *ل عنهم وقال يا قوم لقد أبلغتكم رسالت ر *ب ونصحت لكم فكيف آس عل قو Gم كافرين {}93
% H ے گھر میں شریہ زاتو ہو گت یرجمہ :نتیحہ یہ ہوا کہ انہیں زلزلہ نے ا mنبی گرفت میں لے لیا اور ا mنت ے۔ جن لوگوں نے شعیب علییہ السOلم کی تکذیب کی وہ % H H سے ہی نہیں ت ھے -جن لوگوں نے شعیب علیہ السOلم کو چ ºھیلتا وہی جسارہ والے قرار mتانے ۔ اس کے بعد سے یرتاد ہونے گوتا اس بسبی میں ب ا ب % ے mیروردگار کے mنیعامات کو mنہیmخادتا اور ت مہیں پصیحت تھی کی تو اب کفر شعیب علیہ السOلم نے ان سے میہ mتھیر لیا اور کہا کہ اے قوم والو ! میں نے ا ن mت اخی یار کرنے والوں کے جال mیر کس طرح افسوس کروں۔
H ے ت ھے رسول اللہ ﷺ کا ان مردہ کفار سے خ طاب قرماتا جو کہ غزوہ تدر میں مارے گت ص ج اب المعازی ،تاب ف یل ائی جہل: یح یخاری ،کی `
حدثن عبد ال بن ممد سع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة قال ذكر لنا أنس بن مالك عن أب طلحة
أن نبي ال صل ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش فقذفوا ف طوي من أطواء بدر خبيث مبث وكان إذا
ظهر عل قوم أقام بالعرصة ثلث ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مش واتبعه أصحابه وقالوا ما نرى ينطلق
إل لبعض حاجته حت قام عل شفة الركي فجعليناديهم بأسائهم وأساء آبائهم يا فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال
ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لا فقال رسول ال صل ال عليه وسلم والذي نفس ممد بيده ما أنتم بأسع لا أقول منهم
قال قتادة یرجمہ:
أحياهم ال حت أسعهم قوله توبيخا وتصغيا ونقيمة وحسرة وندما ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج mونیس شرداران قربش ف یادہ کہت H H % % کی لسوں کو کتوبں میں mتھی یک دنے جانے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں میں mتھی یک دی گئیں۔
ھے تو و Äہاں ئین دن ف یام قرمانے ت آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم mیر عالب آ جانے ت ھے۔ جب تدر کے مفام mیر نیشرا دن آتا تو º H آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی mیر کخاوہ کسا گیا۔ mتھر آپ ی mیدل روایہ ہونے اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ http://www.alqlm.org/
ص فحہ 8
H mج ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے لے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا mنبی کسی صرورت کے لت
H % ے ل گے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج صیح ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ داداؤں کے تام سے آواز د نت کھڑے ہو گت ` H % مسلم ،کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا" ،میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام ،تا امیہ بن جلف ،تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم نہیں ہوتا کہ تم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے شmخا ت ظ ت اب عمر رسول ﷺ سے کہا :تا رسول اللہ! mتاتا۔ تو کیا تم نے ھی وہ وعدہ شmخا mتاتا جو ت مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی `
آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس mیر رسول ﷺ نے جواب دتا :اے عمر! اس ذات کی فسم کہ جس کے Äہاتھ میں ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔ محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت
ابن عمر روایت کرنے ہیں:
H H H ے ت ھے اور کہا"::کیا اب ت مہیں ی mیا mجل کہ اللہ نے تم سے جو وعدہ کیاتھا رسول اللہ ﷺ ان لوگوں سے مخاطب ہونے جو کہ کتوبں میں (دف یانے) گت
ے ہو ،مگر یہ کہ یہ ت مہیں وہ شmخا تھا؟" اس mیر کسی نے تmو mچھا :کیا آپ مردوں کو mپکار رہے ہیں!" رسول ﷺ نے جواب دتا" :تم ان سے نہیر نہیں سن سکت ے۔" جواب نہیں دے سکت
•
H صجیح یخاری ،کیاب الج یایز
% ابن شہاب روایت کرنے ہیں:
۔۔۔ جب کفار کی مردہ جسموں کو کتوبں میں mتھتتکا جا ر Äہا تھا تو رسول اللہ ﷺ نے انہیں مخاطب ہو کر قرماتا" :کیا اب ت مہیں ی mیا mجل کہ ت مہارے رب
نے جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ شmخا تھا؟" عیدللہ نے کہا" :اس mیر mکچھ اصخاب نے کہا" :تا رسول اللہ! آپ مردہ لوگوں سے مخاطب ہیں۔" اس mیر رسول ے کہ میں کیا کہہ ر Äہا ہوں خی یا کہ یہ مردے سن رہے ہیں۔۔۔"" ﷺ نے جواب دتا" :تم ای یا نہیر نہیں سن سکت •
ج صیح یخاری ،کیاب المعازی
H ے کہ رسول اللہ ﷺ ان کفار سے مخاطب ہیں جو کہ کتوبں میں مردہ mیڑے ہیں اور ساتھ میں یہ تھی قرما رہے ہیں کہ یہ مردے ان کا خطاب ان زتدہ عور قرما نت
ے۔ اصخاب سے نہیر طور mیر سن رہے ہیں جو کہ اسوفت رسول ﷺ کے ہمراہ موجود تھ H H ذرا پصور کربں کہ آپ زتدہ اتک کتوبں میں ڈال دنے جائیں ،تو کیا آپ کوئی mپکار سن سکیں گے؟ اگر نہیں تو یہ مای یا mیڑے گا کہ قریب کی تا دور کی mپکار روجوں کے H ک ے قا ص معا م لے نے معبی ہیں کتوتکہ ان ے ہیں ج یکہ ابسان زتدہ ہوتا ہے۔ مگر ارواح کے لت ے صرف اس وفت قرق ڈا لت لے میں کوئی وقعت نہیں ر ھبی اور یہ قا صل ے کا ذریہ وہ نہیں جو زتدہ ابساتوں کا ہے۔ ے تا جا نت کے mپکار ستت
H ے ڈتل ے کہ جب رسول ﷺ مردہ کفار کو مخاطب کر کے کہہ رہے ہیں" :تا اتو جہل۔۔۔ ،تا امیہ۔۔۔ ،تا عییہ۔۔"۔ اہلخدیث حضرات کو ا ن mت اور اس mیر تھی عور قرما نت H % º H ے کہ جب رسول ﷺ یہ کہیں تو جایز ،مگر جب ہم "تا رسول اللہ" کہیں تو یہ تدیربن شرک قرار mتانے؟ س ٹی یڈرڈز mیر عور کرتا mجا ہت
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 9
مردہ قدموں کی آہٹ سی یا ہے ص مس الیت جیح لم ،کیاب ج
و حدثنا ممد بن منهال الضرير حدثنا يزيد بن زريع حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة عن أنس بن مالك قال
قال رسول ال صل ال عليه وسلم إن اليت إذا وضع ف قبه إنه ليسمع خفق نعالم إذا انصرفوا
ابس ابن مالک روایت کرنے ہیں:
º رسول ﷺ نے قرماتا :جب مردہ جسم کو قیر میں دف یاتا دتا جاتا ہے ،تو وہ ان لوگوں کے قدموں کی آہئیں سی یا ہے (جو اسے دف یا کر وابmس جا رہے ہونے ہیں)
اور ج صیح یخاری میں ابس ابن مالک سے یہ روایت ہے:
º ے ہیں تو وہ ان کے قدموں کی ے اصخاب وابmس mتلتت رسول ﷺ نے قرماتا :رسول ﷺ نے قرماتا" :جب مردے کو قیر میں دف یاتا جاتا ہے اور ا سک % º ےا س ے ہیں اور یہ سوال کرنے ہیں" :تم اس آدمی (رسول ﷺ) کے میعل ق کیا کے mتاس آنے ہیں اور اسے نٹھا د نت mجاپ سی یا ہے۔ اور دو قر شت
کہت ے ہو؟" وہ کہیا ہے" :میں گواہی دی یا ہوں کو وہ اللہ کے عید ہیں اور رسول ہیں۔" mتھر اس سے کہا جاتا ہے" :دوزخ میں ذرا ا mنبی جگہ دیکھو ،مگر اللہ نے H % اسکی یخانے ت مہیں جیت دی ہے۔" mتھر رسول ﷺ نے مزتد قرماتا" :مردہ ا mنبی دوتوں جگ ہیں دیکھیا ہے ،مگر کاقر تا میاقق قرستوں سے کہیا ہے: H ے ت ھے۔" اس mیر اس سے کہا جانے گا" :یہ تم نے یہ جاتا اور یہ تم نے (قران) سے "میں نہیں جای یا ،مگر میں وہی کہا کرتا تھا جو کہ دوشرے لوگ کہت H ے ے گا۔ اور `اس کی یہ mجیخ ہر مخلوق شت ہدایت جاصل کی۔" mتھر اس کے دوتوں کاتوں کے درمیان لوہے کی سلخ سے ج mوٹ ماری جانے گی اور وہ mجیخ H گی سوانے ج یات اور ابساتوں کے۔"
H • ج صیح یخاری ،کیاب الج یایز H H ی یا نت ے کہ اگر آپ کو زتدہ قیر میں اتار دتا جانے تو کیا آپ تھی قدموں کی mجاپ سئیں گے؟
H ے ہیں سوانے ج یات اور ابساتوں کے۔ (اگلی جدیث میں آپ کو واصح ہو گا کہ ابسان اور دوشرا عور کربں کہ جب یہ مردہ mجیخ مارتا ہے تو تمام مخلوقات اس mجیخ کو سن سکت یہ mجیخ کتوں نہیں سن سکیا)۔
% ے ہیں جو انہیں قیرس یان لیخا رہے ہونے ہیں اور ان کو mپکارنے ہیں مردہ لوگوں کو شعور ہوتا ہے اور وہ زتدہ لوگوں کو دیکھت H ج صیح یخاری ،کیاب الج یایز:
حدثنا قتيبة حدثنا الليث عن سعيد بن أب سعيد عن أبيه أنه سع أبا سعيد الدري رضي ال عنه يقول
قال رسول ال صل ال عليه وسلم إذا وضعت النازة فاحتملها الرجال عل أعناقهم فإن كانت صالة قالت قدمون قدمون وإن كانت غي صالة قالت يا ويلها أين يذهبون بها يسمع صوتا كل شيء إل النسان ولو سعها النسان لصعق http://www.alqlm.org/
ص فحہ 10
شعید الخدری سے روایت ہے:
H عور قرمائیں:
% رسول اللہ ﷺ نے قرماتا :جب ج یازہ ی یار ہو جاتا ہے اور لوگ اسے ا mنت ے کیدھوں mیر تلید کرنے ہیں ،تو اگر مرنے وال ی یک شخص ہوتا ہے تو وہ کہیا % H چ ن ش م ے کہاں لے جا رہے ہو؟" اور اس کی یہ ے آگے لے کر mجلو"۔ اور اگر مرنے وال ی یک خص ہیں ہوتا تو وہ کہیا ہے" :وانے ہو تم mیر ،کہ تم ھ ہے " :مچھ H H آواز ہر مخلوق ستبی ہے سوانے ابساتوں کے۔ اور اگر ابساتوں کو ان کی یہ آواز سیا دی جانے تو وہ ننہوش ہو کر گر mیڑبں۔
% )۱مردوں کو یہ شعور ہے کہ ان کے ساتھ کیا ہو ر Äہا ہے۔
ے ہیں۔ )۲وہ زتدوں کی آوازبں سن رہے ہیں اور ان کے حرکات سے آگاہی ر کھت H ے؟ کیا اب تھی کوئی یہ کہہ سکیا ہے کہ مردے نہیں ستت
سے مخاطب کر کے سلم کرتا ہے جب مسلماتوں کا گذر قیرس یان رسول اللہ ﷺ کی وہ تمام اجادیث جن میں آپ نے قرماتا ہے کہ مردوں کو کی
سے ہو
ع % رسول اللہ ﷺ سے نے یخاشہ اجادیث مروی ہیں کہ جن میں رسول اللہ ﷺ نے مسلماتوں کو جکم دتا ہے کہ جب ان کا گذر قیرسیان سے ہو تو وہ "االسلم لیکم تا اھل القتور" کہہ کر مردوں کو سلم کیا کربں۔ ذتل میں mج ید اجادیث درج ہیں:
سنن التمذي ،کتاب النائز ،باب ما يقول الرجل اذا دخل القابر
حدثنا أبو كريب حدثنا ممد بن الصلت عن أب كدينة عن قابوس بن أب ظبيان عن أبيه عن ابن عباس قال
مر رسول ال ص ل ال عليه وسلم بقبور الدينة فأقبل عليهم بوجهه فقال السلم عليكم يا أهل القبور يغفر ال لنا ولكم أنتم سلفنا ونن
بالثر •
H صجیح مسلم ،کیاب الج یایز
حدثنا يي بن يي التميمي ويي بن أيوب وقتيبة بن سعيد قال يي بن يي أخبنا و قال الخران حدثنا إسعيل بن جعفر عن شريك وهو ابن أب نر عن عطاء بن يسار عن عائشة أنا قالت
كان رسول ال ص ل ال عليه وسلم كلما كان ليلتها من رسول ال صل ال عليه وسلم يرج من آخر الليل إل البقيع فيقول السلم عليكم دار
قوم مؤمني وأتاكم ما توعدون غدا مؤجلون وإنا إن شاء ال بكم لحقون اللهم اغفر لهل بقيع الغرقد ولم يقم قتيبة قوله وأتاكم •
% مسلم بشرح التووی
يقوله صل ال عليه وسلم ( :السلم عليكم دار قوم مؤمني )
دار منصوب عل النداء ,أي يا أهل دار فحذف الضاف وأقام الضاف إليه مقامه ,وقيل :منصوب عل الختصاص ,قال صاحب الطالع :ويوز http://www.alqlm.org/
ص فحہ 11
جره عل البدل من الضمي ف عليكم .قال الطاب :وفيه أن اسم الدار يقع عل القابر قال :وهو صحيح فإن الدار ف اللغة يقع عل الربع السكون
وعل الراب غي الأهول ,وأنشد فيه . •
% مسید احمد بن خی یل ،مسید ائی ھریرہ ،تافی مسید المکیربن
حدثنا ممد بن جعفر حدثنا شعبة قال سعت العلء بن عبد الرحن يدث عن أبيه عن أب هريرة
عن النبي صل ال عليه وسلم أنه أت إل القبة فسلم عل أهل القبة فقال سلم عليكم دار قوم مؤمني وإنا إن شاء ال بكم لحقون ثم قال
وددت أنا قد رأينا إخواننا قال فقالوا يا رسول ال ألسنا بإخوانك قال بل أنتم أصحاب وإخوان الذين لم يأتوا بعد وأنا فرطهم عل الوض فقالوا
يا رسول ال كيف تعرف من لم يأت من أمتك بعد قال أرأيت لو أن رجل كان له خيل غر مجلة بي ظهران خيل بهم دهم ألم يكن يعرفها
قالوا بل قال فإنم يأتون يوم القيامة غرا مجلي من أثر الوضوء وأنا فرطهم عل الوض ثم قال أل ليذادن رجال منكم عن حوضي كما يذاد البعي الضال أناديهم أل هلم فيقال إنم بدلوا بعدك فأقول سحقا سحقا
¯ H سے انہیں مخاطب کر کے دعا کرئی ہے۔ %میل : سے سلم کرتا ہے اور کی اسی طرح رسول ﷺ سے نہت سی دعائیں میقول ہیں کہ قیرسیان میں مردوں کو کی ج ے والے ہیں۔۔۔۔" صیح مسلم کیاب ال طہارہ میں اتو ہریرہ سے یہ دعا مروی ہے " :اے قیر کے تاستو! تم mیر سلم ہو۔ اور اللہ نے mجا Äہا تو ہم جلد تم سے ملت
ج صیح مسلم ،کیاب الضلۃ میں حضرت زہیر سے یہ الفاظ مروی ہیں:
H ج صیح مسلم ،کیاب الضلۃ میں حضرت عاب %شہ سے یہ الفاظ مروی ہیں" :سلم ہو تم mیر اے قیر کے تاستو ،جو تم میں اتمان والے ہیں۔ جو تم سے وعدہ کیا گیا ہے وہ ت مہیں H کل تک مل جانے گا اور اس میں تھوڑا وفت ل ے والے ہیں۔" گے گا۔ اور اللہ نے mجا Äہا تو ہم جلد تم سے ملت H عور قرمائیں کہ یہ صرف قیر کے مردوں کو خ طاب کر کے "تا اہل فتور" کہا جا ر Äہا ہے ،تلکہ ان سے تmورا خطاب ہے کہ ت مہیں وہ mکچھ مل ر Äہا ہے جس کا اللہ نے وعدہ کیا تھا
% ے والے ہیں۔۔۔۔ اور ابساء اللہ ہم جلد تم سے ملت
º º ی % ے۔ اور رسول ﷺ کے بعد تمام صخایہ مردوں یہ وہ عمل ہے جو رسول اللہ ﷺ نے ا mنبی تmوری زتدگی کیا اور وہ راتوں کو اتھ اتھ کر جیت ال قیع بشرنف لیخاتا کرنے تھ
H Q سے خطاب کرنے رہے۔۔۔ اور mتھر تمام آت مہ ،ققہا جبی کہ ہر ہر مسلمان نے مردوں سے یہ خطاب کیا اور آج کے دن تک کرنے آ رہے ہیں۔ H H % تو کیا یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول اللہ ﷺ نے ا mنبی تmوری زتدگی اتک مشرکایہ اور نتکار عمل کرنے ہونے گذار دی اس ضورت میں کہ آپ مردوں سے مخاطب % ہونے رہے؟ اور کیا رسول ﷺ نے تmوری امت کو تھی اس مشرکایہ قعل میں ف یامت کے دن تک می یل کر دتا؟ (معاذ اللہ)۔
ی ے۔ آپ ﷺ نے کٹھی یہ نہیں کیا کہ ہر ہر قیر کے mتاس جا کر ہر ہر مردے کو قیر دوشرا یہ کہ رسول ﷺ جی `ت ال قیع میں داجل ہو کر صرف اتک مریبہ سلم کرنے تھ
سے کال ہو اور mتھر سلم کیا ہو تا کہ یہ ن قین ہو س کے کہ ہر مردے نے `ان کا سلم سن لیا ہے۔ اور جب ہم تھی قیرسیان جانے ہیں تو تمام مردوں کو اتک مریبہ ہی سلم پ
ے ہیں کہ سب نے ہمارا سلم سیا ہے۔ کرنے ہیں اور یہ ن قین ر کھت % H اس سے صاف طور mیر تایت ہوتا ہے کہ اللہ نے ارواح کو یہ ظافت دی ہے کہ وہ قریب تا دور کی mپکار کو سن سکیں ج یکہ یہ ظافت زتدہ ابساتوں کو نہیں دی گبی ہے۔ %س ے ہیں ،وہ جان لیں کہ رسول اللہ ﷺ ا mنبی تمام زتدگی مردوں کو "تا اہل القتور" کہہ کر مخاطب کرنے رہے ہیں۔ اور جو لوگ آحکل "تا رسول اللہ" کو شرک مچھت http://www.alqlm.org/
ص فحہ 12
º خائی کا لوگوں کو وصنت کرتا کہ دف یانے کے عد و Äہاں کچھ دیر ºنہربں تاکہ وہ ات صیت سے ن فع اتھا سکیں کی m ص ب ج
ج صیح مسلم ،کیاب التمان میں عمرو بن العاص کے میعلق ہے: % H ے اور وہ اس وفت قریب المرگ ت ے ہیں کہ ہم عمرو بن عاص ص کے mتاس گت عیدالرجمن بن سماشہ المہری کہت ے ھے۔۔۔۔ (عمرو بن العاص ا ن mت
ے کاموں کا ذمہ دار ہوں کہ جن کی وجہ سے میں نہیں جای یا کہ میرا کیا جال ہو گا۔ تو ساتھتوں کو کہیا ہےکہ رسول ﷺ کی وقات کے بعد میں) mج ید ا بس H º جب میں مر جاؤں تو میرے ج یازے ک ساتھ کوئی رونے mجلنے والی یہ ہو اور یہ آ ہو اور جب مچ ھے دفن کرتا تو مچھ mیر ا mچھی طرح مبی ڈال دی یا اور میری ی H º % ے(اور میں ننہائی میں قیر کے ارد گرد انبی دیر تک کھڑے رہ یا ختبی دیر میں اویٹ کاتا جاتا ہے اور اس کا گوست تایºیا جاتا ہے تاکہ تم سے میرا دل نہل % گھیرا یہ جاؤں) اور دتکھ لوں کہ میں mیروردگار کے وکیلوں(قرستوں ) کو کیا جواب دی یا ہوں۔
انی ی ؑاء ا mنبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ع یادت میں مضروف ہیں H س رسول ﷺ نے قرماتا :اللہ نے زمین mیر حرام کر دتا ہے کہ وہ انی یاء کے جسموں کو کھانے۔ mج یای mحہ انی یاء ا mنبی قیروں میں زتدہ ہیں اور ای mیا رزق م لسل mتا رہے ہیں۔
•
ابن ماجہ ،کیاب الج ی Hایز ( ج صQیح اسیاد کے ساتھ)
• شین اتو داؤد ،کیاب الضلۃ H • شین بسائی ،کیاب الجمعہ % % % عٹ انی یاء ل ھم السلم کا ریبہ شہداء سے یڑھ کر ہے۔ اور اللہ نے شہداء کے میعل ق قران میں واصح کر دتا ہے کہ وہ زتدہ ہیں اور ای mیا رزق mتا رہے ہیں ،مگر ہم اس کا شعور ے۔ نہیں ر کھت
% % % ے ے ہیں۔ مگر قران اور سنت کی روشبی میں یہ تات تالکل واصح ہے کہ وہ نیسک ہماری تات ستت سے ستت اسی طرح ہم اس تات کا شعور نہیں ر کھت ے کہ قیر کے مردے کی ہیں۔
H ؑ حضرت عیسی جب یزول قرمائیں گے تو رسول ﷺ کو "تا رسول اللہ ﷺ" کہہ کر مخاطب کربں گے
H Q ے اتک صخائی کو حضرت عیسی علیہ السلم کے میعل ق ی یاتا کہ وہ وہ اس دی یا میں دوتارہ یزول قرمائیں گے۔ اور mتھر وہ اتک مریبہ رسول ﷺ نے ا ن mت H Q ے "تا محمد" کہہ کر mپکاربں گے۔ مدیبہ آئیں گے۔ اور رسول ﷺ نے مزتد قرماتا" :اور جب عیسی علیہ السلم میری قیر کے mتاس کھڑے ہوں گے تو مچھ اور میں ان کی mپکار کا جواب دوں گا۔" •
ابن حجر العشفلئی ،کیاب م طالب الولیاء (جلد ،۴جدیث )3953 http://www.alqlm.org/
ص فحہ 13
Q % Q H ے ہیں۔ ے عفاتد میں mشخ اب یہ اہلخدیث حضرات کو دعوت ہے کہ وہ حضرت عیسی علیہ السلم mیر شرک کا فتوی صادر کربں اگر وہ واقعی ا mنت
.اتک صخائی کر رسول ﷺ کی قیر mیر آ کر اتکو مخاطب کرتا قران میں سورہ بساء کی 64آیت ہے:
وما أرسلنا من *رس G يما ال ولو أ *نم إذ *ظلموا أنفسهم جآؤوك فاستغفروا * ول إل* ليطاع بإذن * ال واستغفر لم ال *رسول لوجدوا * ال ت *وابCا *رح C
H ت H ے نفس mیر ے کہ جک`م جدا سے اس کی اظاعت کی جانے اور کاش جب ان لوگوں نے ا ن mت اور ہم نے کسی رسول کو تھی نہیں ھیخا ہے مگر صرف اس لت H ے استغ فار کرنے اور رسول تھی ان کے جق میں استغ فار کرتا تو یہ جدا کو یڑا ہی تویہ ے گیاہوں کے لت ظلم کیا تھا تو آپ کے mتاس آنے اور جود تھی ا ن mت
فتول کرنے وال اور مہرتان mتانے
رسول ﷺ کی وقات کے بعد اتک صخائی رسول ﷺ کی قیر mیر آتا اور اس نے یہ آیت mیڑھ کر رسول ﷺ کو خطاب کیا اور درجواست کی کہ وہ ا س کے لت ے استغ فار
کربں۔
ے ہیں: اہلخدیث کے امام قرطبی ا mنبی نفسیر میں اس آیت کے ذتل میں لکھت
º ؑ ے شر mیر ڈالی حضرت علی ی یان کرنے ہیں کہ اتک دنہائی رسول ﷺ کی وقات کے ئین دن کے بعد رسول ﷺ کی قیر mیر آتا اور Äوہاں کی مبی ا ن mت
اور رسول ﷺ سے مخاطب ہو کر کہا :تا رسول اللہ! آپ نے قرماتا ہے اور ہم نے آپ سے سیا ہے۔ آپ نے یہ جکم اللہ سے mتاتا ہے اور ہم ت ظ نس نے یہ جکم آپ سے mتاتا ہے (بعبی قران)۔ اور اس میں اتک جکم یہ ہے کہ "ولو ا ھم اذ لموا ا ف ھم" ی ہ شچ ہے کہ میں نے ا mنبی جان mیر ظلم کیا H ے۔ " ے استغ فار قرما نت ہےm ،ج یای mحہ اب آپ میرے لت
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 14
H ت تاب :3اہلخدیث حضرات کے دل ل اور اپکا یجزیہ
% % س ے۔ لقی حضرات سورہ قاطر کی آیت ،۲۲اور سورہ تمل آیت ۸۰کو ن فل کر کے یہ تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ مردے نہیں سن سکت % H ے ،تا mتھر یہ کہ یہ اہلخدیث حضرات mتھر ا mنبی ظاہر mیرشبی کی وجہ سے اس کا ے ہیں کہ کیا واقعی یہ آتات اس تات کو تایت کر رہی ہیں کہ مردے نہیں سن سکت ے دیکھت آ نت س ے سے قاصر رہے ہیں۔ اصل مقہوم مچھت
ال يسمع من يشاء وما أنت بسم Gع *من ف القبور إن * وما يستوي الحياء ول الموات *
ے(یہ صرف) اللہ (ہے جو) جس کو mجاہ یا ہے ا mنبی تات سیا دی یا ہے (بعبی ہدایت دے دی یا (الفران )۳۵:۸۰اور زتدہ اور مردے یرایر نہیں ہوسکت
ے والے ہیں۔ ے) جو قیروں کے اتدر ر ہت ے (بعبی ہدایت نہیں کر سکت ہے) اور آپ انہیں نہیں سیاسکت
اس آی `ت میارکہ میں "سی یا" مخازی معتوں میں استعمال ہوا ہے اور اس سے مراد صرف اور صرف "تات کا مای یا" ہے۔
ے کے معتوں میں استعمال ہوا ہے۔ مگر ج mوتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ تmورا قران ے `اس "تات تا ہدایت یہ ما نت ے" کا یہ ل فظ ا ن mت اسی طرح او mیر کی آیت میں " ستت
ے ظاہری معتوں میں تازل ہوا ہے ،اسی لت ا ن mت ے ہیں۔ ے وہ اس آیت کو تھی ظاہری معتوں میں لتت
H ے" کے ل فظ کو کن اگر آپ اس آیت سے ف یل اور اس آیت کے بعد آنے والی آتات mیر اتک ن ظر ڈالیں گے تو یہ تات آپ mیر اور واصح ہو جانے گی کہ اللہ اس " ستت ے ختیب ﷺ کو اگلی آیت تمیر ۲۳میں کہہ ر Äہا ہے کہ: معتوں میں استعمال کر ر Äہا ہے۔ اللہ ا ن mت
إن أنت *إل نذي ¨ر
آپ تو صرف ڈرانے والے کے سوا mکچھ نہیں ہیں۔
H اور ساتھ میں رسولﷺ کو یہ تھی کہہ ر Äہا ہے کہ یہ آپ ﷺ کا قرض نہیں ہے کہ لوگوں سے جق تات کو متوائیں تھی ،کتوتکہ یہ صرف اور صرف اللہ ہے جو ہر اس % ش سے وہ mجاہ یا ہے۔ خص کو ہدایت دی یا ہے ج H % ے کہ اللہ اسی آیت کے شروع میں کیا کہہ ر Äہا ہے: د ی ک ھت ت
ال يسمع من يشاء إن * *
ے mجاہے ستوا دی یا ہے (یہ) اللہ ہی ہے جو جس
ے) کی توفتق دی یا ہے جس سے وہ جوش ہوتا ہے۔ ے (ما نت ے کا م طلب یہ ہے کہ اللہ ہی ہے جو ان لوگوں کو ہدایت ستت آیت کے اس حص
% ے گا؟ اور اگر وہ کاقر آپ کی آواز سن سکیا ہے ،تو mتھر اللہ کے اس ذرا پصور کربں ،آپ کسی تھی کاقر کے mتاس جا کر تولیا شروع کر دبں ،تو کیا وہ آپ کی آواز نہیں شت قرمان کا کیا م طلب ہوا کہ:
ے mجاہے ستوا دی یا ہے (یہ) اللہ ہی ہے جو جس
Q ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا ہے تو mتھر اسکا م طلب تو یہ ہوا کہ معاذ اللہ قران میں پضاد ہے اور اگر اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی درست ہے کہ "سی یا" نہاں mیر ا ن mت http://www.alqlm.org/
ص فحہ 15
Q ے اللہ mجاہے ،اور دوشری طرف آپ ہیں جو جا کر ہر اس معاذ اللہ جدا چھوٹ تول ر Äہا ہے۔ بعبی اتک طرف تو اللہ دعوی کر ر Äہا ہے کہ صرف وہی سن سکیا ہے کہ جس
سے آپ mجاہیں۔ کاقر کو ا mنبی آواز سیا رہے ہیں کہ ج
ے) تا mتھر رد کرنے کا جق ہے جو کہ زتدہ ہیں۔ ج یکہ وہ لوگ جو ے (ما نت اس آیت کا م طلب تالکل صاف ہے۔ اللہ کہہ ر Äہا ہے کہ صرف ان لوگوں کے mتاس ہدایت ستت H ے) تا رد کرنے کا کوئی جق نہیں ر Äہا ہے کتوتکہ ان کے لت ے (ما نت ے ہیں ،ان کے mتاس اب ہدایت ستت مر mجک ے اب نہت دیر ہو mجکی ہے اور اپکا ہدایت کو سی یا (مای یا) % H H H ے کے بعد اللہ mیر اتمان لنے کا کوئی قاتدہ نہیں ہے)۔ ے کو دتکھ لتت ے کسی قاتدے کا نہیں ر Äہا ہے۔ (بعبی موت کے قر شت ان کے لت H اور اللہ ن ہی تات ا ن mت ے ہیں کہ جس کی ے کفر میں اس درجہ آگے یڑھ گت ے ختیب ﷺ کو ی یا ر Äہا ہے کہ ان کفار کی %میال تھی ان مردہ لوگوں خیسی ہے کتوتکہ یہ لوگ ا ن mت
وجہ سے اللہ نے ان کے دلوں mیر مہر لگا دی ہے اور ان سے یہ ج ق mچھین لیا ہے کہ وہ ہدایت کو فتول کر سکیں۔ (بعبی جس طرح مردوں سے یہ ج ق mچھین لیا گیا ہے،
ے کا ج ق mچھین لیا گیا ہے)۔ اسی طرح ان سے تھی یہ ہدایت ما نت
H ے (مانے)۔ اسکی واجد وجہ یہ ہے کہ ے ختیب ﷺ سے کہہ ر Äہا ہے کہ وہ اس تات mیر افشردہ یہ ہوا کربں اگر کوئی کاقر ان کی تات اور ہدایت یہ شت ے اللہ ا ن mت اس لت
ے mجاہے ہدایت دے اللہ نے ان کے دلوں mیر ق فل لگا دتا ہے اور یہ ج ق ہی mچھین لیا ہے خیسا کہ مردوں سے یہ جق mچھین لیا ہے۔ اور یہ صرف اللہ ہی ہے جو جس اور دلوں mیر mیڑے ق فل کو کھول دے۔ اللہ قران میں قرما ر Äہا ہے:
ال يهدي من يشاء وهو أعلم بالهتدين إن *ك ل تدي من أحببت ولك *ن *
m % ے mجاہ یا ہے ہدایت دے دی یا ہے اور وہ ان لوگوں ے ہیں تلکہ اللہ جس سے mجاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکت (الفران )۲۸:۵۶نیعمیر نیسک آپ ج
سے جوب تاچیر ہے جو ہدایت mتانے والے ہیں H اور ن ہی حقیفت اللہ نے اور نہت سے جگہ قران میں واصح قرمائی ہے:
وما أنت بهادي العمي عن ضللتهم إن تسمع *إل من يؤمن بآياتنا فهم *مسلمون
m ے ہیں جو ہماری ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو سیاسکت (الفران )۳۰:۵۳اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت
ے ہیں اور مسلمان ہیں آنتوں mیر اتمان ر کھت
یہ آیت نہت اہم ہے۔ H ے کہ جب اللہ کہہ ر Äہا ہے کہ: )۱دیکھتت
m ے ہیں اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت
ے اور وہ ہمی %شہ گمراہی میں اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر mیرشبی کی روش mیر mجلیں تو ہمیں یہ اعلن کرتا ہو گا کہ تمام کے تمام اتدھے لوگ کٹھی جق تات کو نہیں مان سکت mیڑے رہیں گے۔
ے" (بسمع) کا ل فظ واصح طور mیر استعمال کر کے اس کے مخازی معتوں کو ظاہر کر دتا ہے: ے میں اللہ نے جود " ستت )۲اور اسی آیت کے دوشرے حص
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 16
إن تسمع *إل من يؤمن بآياتنا فهم *مسلمون
ے ہیں جو ہماری آنتوں mیر اتمان ر کھت آپ تو صرف ان لوگوں کو سیاسکت ے ہیں اور مسلمان ہیں % ¯ H H ع اگر کوئی اب تھی اس تات کا اپکار کرتا ہے کہ قران میں کوئی مخاز نہیں ہے ،تلکہ یہ تmورا کا تmورا ظاہر ہے تو نقی یا ابسا شخص لطی mیر ہے۔ ے" کا مخازی معبی اس اگلی آیت میں اللہ نے اور ای یا واصح کر دتا ہے جب وہ کہہ ر Äہا ہے: اور اس " ستت
إن ف ذلك لي G ات ل *قو Gم يسمعون ومن آياته منامكم بالل *يل والن*هار وابتغاؤكم *من فضله *
% ے والی قوم کے اور اس کی بسانتوں میں سے یہ تھی ہے کہ تم رات اور دن کو آرام کرنے ہو اور mتھر فضل جدا کو تلش کرنے ہو کہ اس میں تھی ستت H H % ے نہت سی بسای یاں mتائی جائی ہیں لت ¯ ے" کا یہ مخازی استعمال دی یا کی نفری یا تمام زتاتوں میں mتاتا جاتا ہے۔ ل فظ " ست ت H ¯ º % %میل جب میرا mچھوتا تھائی میری والدہ کی تات نہیں مای یا تو وہ والد صاجب سے ان الفاظ میں سکایت کرئی ہیں:
"اب آپ ہی اسے کہیں کہ یہ کام یہ کرے کتوتکہ میری تات تو یہ سی یا نہیں ہے (بعبی میری تات تو یہ مای یا نہیں ہے)۔ ¯ اسی طرح دوشری زتاتوں میں تھی اسکا یہ مخازی استعمال عام ہے۔ %میل: 1.In English: Please you (my father) tell him (my younger brother) to do so and so. He does not Hear/listen to me. 2.In German: Bitte sag du es mal zu ihm um das und das zu tun. Er HÖRT auf mich nicht. 3.In Pashtu: Tasu aghey ta owaey che zama khabara de wouri 4.In Russian: ... on "Slushet" mene neith... ے کے مخازی معتوں میں استعمال ہوتا ہے۔ اور اسی طرح نہت سی اور زتاتوں میں سی یا `اس تات یہ ما نت
% % ش ن اہلخدیث کے امام ابن کثیر الدم قی کی سورہ قاطر کی اس آیت ۳۵:۲۲کی فسیر
H اہلخدیث کے تمام کے تمام سلف ع ماء اس تات کے قاتل ت ے ہیں۔ نفسیر کے میدان میں اہلخدیث حضرات کے سب سے یڑے امام ،ابن ھے کہ مردے سن سکت ل % % ے ہیں: کثیر الدمشقی اس آیت کی نفسیر میں لکھت H آن لبن لیک:
ال يسمع من يشاء " أي يهديهم إل ساع ال *جة وقبولا والنقياد لا " وما أنت بسم Gع من ف القبور " أي كما ل ي نتفع الموات إن * وقوله تعال * " :
بعد موتم وصيورتم إل قبورهم وهم ك *فار بالداية وال *دعوة إليها كذلك هؤلء الشركون ال *ذين كتب عليهم ال *شقاوة ل حيلة لك فيهم ول یرجمہ:
تستطيع هدايتهم .
سے mجاہ یا ہے ستوا دی یا ہے) اسکا م طلب ہے کہ وہ یہ ہدایت دی یا ہے کہ لوگ ححت (ہدایت) کو سئیں اور اسے فتول کربں اور اللہ کا یہ قرماتا (اللہ ج H Q ن خ ط س سے کہ مردے مرنے کے بعد کہ ے ہ لب م کا ا ں) ی ہ ں می روں ی ق و ج ے ت ا سی ں ہی کو ان م ت (اور کہ ا رمات ق ہ ی کا عالی اللہ اور ں۔ ی رہ م ات اور اس mیر ق ی ک ب س http://www.alqlm.org/
ص فحہ 17
º H H H ے ے ہیں اور انہیں شچ ی یانے کا کوئی قاتدہ نہیں کتوتکہ وہ کفر کی جالت میں مرے ہیں اور اسی جالت میں قیر میں mجل ہدایت سے قاتدہ نہیں اتھا سکت % H H گت ے ہیں ،اسی طرح آپ کی ہدایت اور دعوت ان کفار کو قاتدہ نہیں mنہیmخا سکبی کتوتکہ ان کی ش فاوت کی وجہ سے ان کی فسمت میں یرتاد ہوتا لکھا گیا
ے۔ ہے اور آپ ان کو ہدایت نہیں کر سکت H ¯ % ے" سے مراد "مای یا" ہے۔ %میل: اسی طرح اہلخدیث کے سلف علماء کی دتگر مشہور ن فاسیر میں تھی ن ہی تات لک ھی ہوئی ہے کہ نہاں " ستت
نفسیر ابن قرطبی میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں mیڑھیں: نفسیر جللین میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں mیڑھیں:
نفسیر طیری میں اس آیت کی نفسیر اس لیک میں mیڑھیں:
سورہ تمل کی آیت ۸۰کی نفسیر
% % ے۔ یہ حضرات صرف یہ اتک آیت ن mیش اہلخدیث حضرات سورہ تمل کی آیت ۸۰کی علط نفسیر ن mیش کر کے تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ مردے سن نہیں سکت
Q ے" کی وصاجت کر ر Äہا ہے۔ کرنے ہیں اور اس سے اگلی آیت کو تالکل گول کر جانے ہیں جس میں اللہ بعالی جود اس ل فظ " ستت
الص *م ال *دعاء إذا ول *وا مدبرين إن *ك ل تسمع الوت ول تسمع *
(.الفران )۲۷:۸۰آپ مردوں کو نہیں سیا سکت ے اگر وہ میہ mتھیر کر تھاگ کھڑے ہوں ے اور نہروں کو ا mنبی mپکار نہیں سیا سکت
% Q ے ظاہری معتوں میں استعمال ہوا اس آیت میں mتھر اہلخدیث حضرات ا mنبی ظاہر mیرشبی کا نتوت دے رہے ہیں اور دعوی کر رہے ہیں کہ اس آیت میں "سی یا" ا ن mت
Q Q % ے یہ کافی ہے کہ ہم اس سے اگلی آیت ن mیش کر دبں جس میں اللہ ی یارک و بعالی نے جود اس ل فظ " ستت ے کے لت ہے۔ ان کے دعوی کا تmول کھو لت ے" کی بشر یح کر دی ہے۔
ے کے اللہ ذتل میں ہم اس آیت کو اور اس سے اگلی آیت کو ن mیش کر رہے ہیں۔ اور ساتھ میں اس کی جمتضر نفسیر یرتکٹ میں دے رہے ہیں تاکہ نہیر طور mیر سمچھا جا سک اس آیت میں کیا قرما ر Äہا ہے۔
ے) ،اور یہ ہی نہروں کو (بعبی کفار کو) ا mنبی mپکار (بعبی ے (بعبی انہیں ہدایت مانے mیر جمتور نہیں کر سکت (الفران )27:80آپ مردوں کو نہیں سیا سکت
% º ے ہیں (بعبی متوا سکت ہدایت) سیا سکت ے ی یار ہی یہ ے ہیں) ج یکہ وہ mنتٹھ mتھیر لیں (بعبی جب کفار آپ کی تات اور اللہ کی بسانتوں mیر کان دھرنے کے لت % ے کی توفتق دے دے گا)۔ ہوں۔ مگر اگر یہ کفار (نہرے) اللہ کی بسانتوں mیر عور کربں تو اللہ انہیں ہدایت ستت
m ے ہیں جو ے ہیں آپ تو صرف ان لوگوں کو سیا(بسمع) سکت (الفرن )۲۷:۸۱اور (اے نیعمیر) آپ اتدھوں کو تھی ان کی گمراہی سے ہدایت نہیں کرسکت ے ہیں اور مسلمان ہیں۔ ہماری آنتوں mیر اتمان ر کھت
ے ہیں: اہلخدیث کے امام قرطبی اس آیت کی نفسیر کے ذتل میں لکھت
إن *ك ل تسمع الوت
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 18
الوت " يعن الك *فار لتكهم الت*دب*ر ; فهم كالوت ل ح *س لم ول عقل .وقيل :هذا ف يمن علم أن *ه ل يؤمن .
اور آیت (اور آپ مردوں کو نہیں سیا سکت ے) نہاں "الموئی (مردہ لوگوں)" سے مراد کفار ہیں کہ جنہوں نے تدیر کرتا mچھوڑ دتا ہے۔ یہ لوگ مردوں کی
س ے ے ہیں۔ اور یہ (مردہ کا ل فظ) ان لوگوں کے لت ے) کی جس تافی نہیں رہیں ہے اور یہ عفل سے عاری ہو mجک ے مچھت طرح ہیں جن میں (سو mجت
استعمال ہوا ہے جن کے تارے میں یہ ن قین ہو گیا ہے کہ وہ اتمان لنے والے نہیں ہیں (کتوتکہ اللہ نے ا ت کے دلوں mیر ق فل لگا دتا ہے)۔ H ے ہیں تو ذتل میں سورہ البعام کی آیت ۲۵کو ملخ ظہ قرمائیں جس میں اللہ جود واصح قرما مگر اب تھی کسی کو %سک ہے کہ اس آیت میں اللہ نے نہرے سے مراد کفار لت
Äرہا ہے کہ قوم کے نہرے ہونے سے اسکی مراد کیا ہے:
ومنهم *من يستمع إليك وجعلنا عل قلوبهم أكن*ة Cأن يفقهوه وف آذانم وق Cرا وإن يروا ك *ل آي Gة ل* يؤمنوا بها ح *ت إذا جآؤوك يادلونك يقول ال *ذين كفروا إن هذآ إل*أساطي ال *ولي {}25
اور ان ميں س بعض لوگ كان لگا کر آپ ک بات سنت ے ہيں ليکن ہم ن ان ک دلوں پر پردے ڈال دئي ے ہيں ...يہ سجھ نہيں سکت ے ہيں اور ان ک كانوں ميں بھ بہراپن ہ ے -يہ اگر تام نشانيوں کو ديکھ ليں تو بھ ایان نہ لئيں گ يہاں تک کہ جب آپ ک پاس آئيں گ تو بھ بث کريں
گ اور کفار کہيں گ کہ يہ قرآن تو صرف اگل ے لوگوں ک کہان ہ ے {سورہ النعام}6:25
H اسی طرح سورہ الن فال کی میدرجہ ذتل mجار آتات ملخ ظہ قرمائیں:
ال ورسوله ول تول *وا عنه وأنتم تسمعون {}20 يا أي*ها ال *ذين آمنوا أطيعوا *
اتمان والو اللہ و رسول کی اظاعت کرو اور اس سے رو گردائی یہ کرو جب کہ تم سن تھی رہے ہو
ول تكونوا كال *ذين قالوا سعنا وهم ل يسمعون {}21
ے ہیں کہ ہم نے سیا جالتکہ وہ mکچھ نہیں سن رہے ہیں ے یہ ہوجاؤ جو یہ کہت اور ان لوگوں خیس
الص *م البكم ال *ذين ل يعقلون {}22 ال * اب عند * * إن ش *ر ال *دو *
ے ہیں ے ہیں جو عفل سے کام نہیں لتت ے والے وہ نہرے اور گو تگ اللہ کے یزدتک تد یربن زمین mیر mجلت
ال فيهم خيCا *لسعهم ولو أسعهم لتول *وا *وهم *معرضون {}23 ولو علم *
ے ے اور اغراض سے کام لتت اور اگر جدا ان میں کسی چیر کو دیکھیا تو انہیں صرور سیاتا اور اگر سیا تھی دی یا تو یہ میہ mتھرا لتت
ے سے کیا ے اب یہ تات واصح ہو mجکی ہو گی کہ اللہ نے قران میں سی یا کن معتوں میں استعمال کیا ہے اور نہرے اور گو تگ ے والوں کے لت ہمیں امید ہے کہ ہمارے mیڑ ھت H m ے ی mیاہ لی یا کس جد تک قران سے اپضاف ہے۔ ے میں اہلخدیث حضرات کا حضرت عاب %شہ کے اجنہاد کے ن mیچھ مراد ہے۔ اور اس سلسل
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 19
H ے زتدہ کر دتا تھا (اور اہلخدیث کا نتیحہ پکال یا کہ ے لت ف یادہ کی رانے کہ تدر کے کاقربں نے رسولﷺ کا mنیعام س یا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں ا سک
یہ صرف اتک معجزہ تھا)
H اہلخدیث حضرات ف یادہ کی رانے ن mیش کرنے ہیں کہ جس میں ف یادہ کا کہیا ہے کہ تدر کے کاقربن نے کتوبں میں رسولﷺ کا خطاب سیا تھا کتوتکہ اللہ نے انہیں ¯ ن زتدہ کر دتا تھا۔ اور اس نی یاد mیر اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت ے۔ ے ہیں کہ تدر کے کتوبں میں کاقربن کا یہ سی یا صرف اتک معجزہ تھا وریہ عموما مردے ہیں سن سکت H ے ہیں کہ ف یادہ کیا کہہ رہے ہیں اور کیا اس سے یہ معجزہ وال نتیحہ پکال جا سکیا ہے تا نہیں۔ ے ذرا عور سے دیکھت آ نت ص ج اب المعازی ،تاب ف یل ائی جہل: یح یخاری ،کی `
آن لئن لنک
حدثن عبد ال بن ممد سع روح بن عبادة حدثنا سعيد بن أب عروبة عن قتادة قال ذكر لنا أنس بن مالك عن أب طلحة
أن نبي ال صل ال عليه وسلم أمر يوم بدر بأربعة وعشرين رجل من صناديد قريش فقذفوا ف طوي من أطواء بدر خبيث مبث وكان إذا
ظهر عل قوم أقام بالعرصة ثلث ليال فلما كان ببدر اليوم الثالث أمر براحلته فشد عليها رحلها ثم مش واتبعه أصحابه وقالوا ما نرى ينطلق
إل لبعض حاجته حت قام عل شفة الركي فجعليناديهم بأسائهم وأساء آبائهم يا فلن بن فلن ويا فلن بن فلن أيسركم أنكم أطعتم ال
ورسوله فإنا قد وجدنا ما وعدنا ربنا حقا فهل وجدتم ما وعد ربكم حقا قال فقال عمر يا رسول ال ما تكلم من أجساد ل أرواح لا فقال رسول ال صل ال عليه وسلم والذي نفس ممد بيده ما أنتم بأسع لا أقول منهم
قال قتادة
أحياهم ال حت أسعهم قوله توبيخا وتصغيا ونقيمة وحسرة وندما
یرجمہ:
ے ہیں کہ ہم سے ابس بن مالک نے ی یان کیا کہ انہوں نے کہا کہ اتو ظلہ نے کہا کہ ج یگ تدر کے دن نبیﷺ نے ج mونیس شرداران قربش ف یادہ کہت H H % % کی لسوں کو کتوبں میں mتھی یک دنے جانے کا جکم دتا اور ان کی لشیں تدر کے کتوؤں میں سے اتک گیدے کتوبں میں mتھی یک دی گئیں۔
ھے تو و Äہاں ئین دن ف یام قرمانے ت آپﷺ کا قاعدہ تھا کہ جب آپﷺ کسی قوم mیر عالب آ جانے ت ھے۔ جب تدر کے مفام mیر نیشرا دن آتا تو º H آپ ﷺ نے جکم دتا اور آپ ﷺ کی اونتبی mیر کخاوہ کسا گیا۔ mتھر آپ ی mیدل روایہ ہونے اور آپ ﷺ کے اصخاب تھی آپ ﷺ کے ساتھ
H mج ے جا رہے ہیں۔ نہاں تک کہ آپ ﷺ کتوبں کے کیارے لے اور انہوں نے کہا کہ ہمارا ج یال یہ تھا کہ آپ ﷺ ا mنبی کسی صرورت کے لت
H % ے ل گے کہ اے قلں ابن قلن اے قلں ابن قلں( ج صیح ے اور ان مشرکوں کو ان کے اور ان کے تاپ داداؤں کے تام سے آواز د نت کھڑے ہو گت ` H % مسلم ،کیاب "الجیہ و صفت بعی مھا و اہلھا" ،میں ان کے تام توں آئیں ہیں "تا اتو جہل بن ہسام ،تا امیہ بن جلف ،تا عییہ" ) ! کیا تم کو یہ نہیر معلوم نہیں ہوتا کہ تم نے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اظاعت کی ہوئی؟ حقیفت یہ ہے کہ ہم سے ہمارے رب نے جو وعدہ کیا تھا وہ ہم نے شmخا
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 20
ت ظ ت اب عمر رسول ﷺ سے کہا :تا رسول اللہ! mتاتا۔ تو کیا تم نے ھی وہ وعدہ شmخا mتاتا جو ت مہارے رب نے تم سے کیا ھا؟ اتو لحہ نے کہا اس وفت ج ی `
آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں کہ جن میں روح نہیں ہے۔ اس mیر رسول ﷺ نے جواب دتا :اے عمر! اس ذات کی فسم کہ جس کے Äہاتھ میں ے خی یا کہ یہ سن رہے ہیں۔ محمد کی جان ہے کہ تم ای یا نہیر نہیں سن سکت H (آگے ف یادہ (جو کہ اتک تابعی ہیں) ای mیا ج یال ن mیش کرنے ہونے کہہ رہے ہیں کہ) اللہ نے ان کفار کو وابmس زتدہ کر دتا تاکہ وہ رسول ﷺ کا کلم
H ے۔ ے ذلت و جواری ،جشرت و تدامت کا تاعث نت سن سکیں اور رسول ﷺ کی تات ان کے لت نتضرہ:
% mنہلی اور سب سے اہم تات یہ کہ ف یادہ نے ہی نہیں کہا کہ یہ اتک معجزہ تھا خیسا کہ آحکل اہلخدیث حضرات عام مسلماتوں کو تاور کرانے کی کوسش کر رہے ہونے ہیں۔
H دوشرا یہ کہ ف یادہ (اتک تابعی) اس واقعہ کے ڈایرتکٹ گواہ نہیں ہیں تلکہ مخض یہ ان کا ای mیا ذائی ج یال ہے۔ ف یادہ نے یہ واقعہ ابس (صخائی) سے سیا ،جنہوں نے یہ واقعہ اتو ظلحہ (اتک اور صخائی) سے سیا تھا۔ تو سب سے mنہ ے ی mیا mجل کہ اللہ نے ان کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں لے یہ سوال ی mیدا ہوتا ہے کہ ف یادہ کو یہ کیس
ت وابmس ھیخا تھا اور انہیں دتارہ زتدگی دی تھی؟.
% ے ان کی ارواح دوتارہ ان کے جسموں میں داجل کیں۔ حضرت عمر جو کہ اس مو قع کے mجسم رسول ﷺ نے کٹھی یہ نہیں قرماتا کہ اللہ نے کفار کو زتدہ کرنے کے لت
Q دتد گواہ ہیں (اور اسی طرح دتگر صخایہ) ان میں سے کسی اتک نے تھی یہ دعوی نہیں کیا ہے کہ اللہ نے ان کفار کو دوتارہ زتدہ کیا۔ . H ¯ H H % یہ جدیث نہت سے صخایہ سے مروی ہے %میل عیداللہ ابن عمر ،اتو ظلحہ ،حضرت عاب %شہ (حضرت عاب %شہ کی رانے کے میعل ق ہم ابساء اللہ آگے یحث کربں گے) وعیرہ۔ مگر ان میں سے اتک نے تھی کفار کو دوتارہ زتدہ کرنے کی ذرا سی تھی تات نہیں کی ہے۔
ؑ H سے ہوا کہ اللہ نے کفار کو دوتارہ زتدہ کیا تھا؟ کیا اللہ نے ف یادہ mیر وحی تازل کی تھی اور چیری یل نے انہیں آ کر ی یاتا تھا کہ mج ی mاجہ سوال یہ ی mیدا ہوتا ہے کہ mتھر ف یادہ کو یہ الہام کی H H H % اللہ نے ان کفار کو زتدہ کیا تھا؟ اگر ف یادہ mیر ابسی وحی نہیں ہوئی تھی تو یہ صرف اور صرف ف یادہ کا ای mیا ج یال ہے جس کی اسلمی شربعت میں کوئی گیخابش نہیں ہے۔
اب عمر کے واصح الفاظ کے تالکل متضاد ہے ف یادہ کا گمان رسول ﷺ اور ج ی `
H % چ ے اس %سک و %شیہ کو º ے ہی وہ رسولﷺ میانے کے لت ے اور ا ن mت جب رسول ﷺ نے کفار کو مخاطب کیا تو حضرت عمر %سک و شیہ میں می یل ہو کر ال ھن میں mیڑ گت ے یہ سوال کر رہے ہیں کہ: سے دوتارہ پضدتق کرنے کے لت
حضرت عمر نے تmو mچھا :تا رسول اللہ! آپ ان جسموں سے مخاطب ہیں جو کہ روجوں سے جالی ہیں۔
ج یکہ ف یادہ کا گمان یہ ہے کہ اللہ نے ان کی روجوں کو وابmس کر کے ان کو دوتارہ زتدہ کیا۔
تو ان دوتوں میں سے ج صیح کون ہے؟
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 21
H % ے کہ وہ حضرت عمر کے اس %سک و شیہ کا کی یا واصح جواب دے رہے ہیں: اور رسول ﷺ کے جواب کو دیکھتت
ے کہ خی یا کہ یہ مردے سن رسولﷺ نے جواب دتا :اس ذات کی فسم کہ جس کے Äہاتھ میں میری جان ہے ،تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت رہے ہیں۔
H º حقیفت یہ ہے کہ اگر واقعی یہ روجوں کے mتلیانے جانے کا کیس ہوتا ،تو رسولﷺ واجب تھا کہ حضرت عمر کو صاف صاف اس کے میعل ق ی یانے۔ یہ رسول ﷺ
% % ے میں لوگوں کے سکوک وشنہات کا ازالہ کربں۔ مگر نہاں رسول ﷺ کا جواب صاف صب رسالت ہے جو کہ یہ م طالیہ کرتا ہے کہ رسول ﷺ دبن کے معا مل کا مت ` ے اس گمان میں علط ہیں۔ صاف ظاہر کر Äرہا ہے کہ ف یادہ ا ن mت
H ع یداللہ ابن عمر تالمفاتل حضرت عاب %شہ
H m H º ے (عیداللہ ابن عمر) اس تات کے قاتل ت ے ہیں۔ (ی mچھ ھے کہ مردے سن سکت حضرت عمر کے نتت لے تاب میں ہم نے صجیح یخاری ،تاب الج یایز کی جدیث ن mیش کی تھی H H جس میں عیداللہ ابن عمر نے کہا تھا کہ مردے سن سکت ے ہیں)۔ مگر جب حضرت عاب %شہ کو عیداللہ ابن عمر کی رانے کا علم ہوا ،تو انہوں نے اس سے اج یلف کیا۔ آحکل H % اہلخدیث حضرات حضرت عاب %شہ کہ ن ہی جدیث نطور نتوت ن mیش کرنے ہیں۔ H H اتک اہلخدیث صاجب نے عیداللہ ابن عمر کی رانے کو رد کرنے ہونے جواب میں یہ لکھا۔ H H اگرجہ کہ ضرت عیداللہ ابن عمر اس تات کے قاتل ت ے اجنہاد کا رد کیا۔ جب ابن عمر کے اس ے ہیں ،مگر حضرت عاب %شہ نے ا تک ھے کہ مردے سن سکت mح H قول کا ذکر حضرت عاب %شہ سے کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نبیﷺ نے تو صرف یہ کہا تھا کہ ان لوگون کو اس وفت ی mیا mجل Äرہا ہے (بعبی ان mیر عذاب H % ہونے کی وجہ سے) کہ میں جو ان سے کہا کرتا تھا وہ جق تھا۔ mتھر حضرت عاب %شہ نے ا mنبی تات کی شہادت میں یہ آیت mیڑھی:
انک ل تسمع الوت ول تسمع الصم الدعاء اذا ولومدبرين (النمل ،آيت )۸۰
ے ہو جو mنت ºٹھ mتھیر کر تھاگ رہے ہوں۔ ے اور یہ ان نہروں کو سیا سکت یرجمہ :بعبی تم مردوں کو نہیں سیا سکت
•
H ج صیح یخاری ،کیاب الج یایز ،تاب ما جاء فی عذاب القیر
% Q H ے ہیں کہ جب رسول ﷺ کی کسی ے والی تھیں۔ اور اتو موسی اشعری کہت اور حضرت عاب %شہ حضرت ابن عمر سے زتادہ ققیہ تھیں اور `ان سے زتادہ دبن کا علم جا نت H % ے۔ ے حضرت عاب %شہ کے mتاس آنے تھ جدیث میں اسکال ی mیدا ہو جاتا تھا تو ہم اسے جل کرانے کے لت H H H اور اگرجہ کہ ابن عمر تھی ققییہ ت ے جلیقہ کے نفرر سے میعلق اتک رانے یہ تھی ن mیش کی کہ ے تو لوگوں نے نت ھے مگر جب حضرت عمر قاتل کے وار سے زجمی ہو گت m % H % º حضرت عمر ا ن mت ے شخص کو ای mیا جابشین ے کو ہی جلیقہ ی یا دبں ،تو حضرت عمر نے جواب دتا :اللہ کے فسم میرا ابسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ mیچھ mیر افسوس ہے! کیا میں ا بس ے نتت ے کا طرنقہ تھی نہیں آتا؟ ( ج سے ا mنبی نتوی کو ظلق د نت صیح یخاری ،کیاب الحکام) ی یاؤں ج
لی وت اجنہاد کا بعلق ہے ،تو حضرت اس ن فاتل سے بعوذ تاللہ میرا م قصود حضرت ابن عمر کی %سان گ ºھیاتا نہیں ہے۔ آپ کی فض یلت ا ن mت ے مفام mیر ہے کن جہاں تک ق ` H عاب %شہ کا مفام ان سے تلید تھا۔
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 22
H H H ے کی حقیفت آپ mیر کھل گبHی ہو گی کہ رسول ﷺ نے کفا `ر مکہ کو یہ الفاظ لعیت و ملمت کرنے ہونے ک تو اب اس معا مل ہے اور ن ہی حضرت عاب %شہ کی تھی رانے تھی۔
ہمارا نتضرہ
H حضرت عاب %شہ اس واقعہ کے وفت جود موجود نہیں تھیں۔ اس لت ے جب انہوں نے یہ واقعہ ی یان کیا تو انہوں نے رسول ﷺ کے الفاظ کو اور ان کے معتوں کو H H تالکل ی یدتل کر دتا۔ اور حضرت عاب %شہ کی یہ رانے ابن عمر اور اور ان تمام صخایہ کے ی یاتات کے تالکل متضاد ہے کہ جنہوں نے اس کتوبں والی روایت کو ن فل کیا
ہے۔
H H H حضرت عاب %شہ کی رانے یہ ہے کہ یہ تو رسول ﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا ،اور یہ ہی ان مردوں نے رسول ﷺ کی کوئی تات شبی ہے ،تلکہ رسولﷺ نے
ے صخایہ کو مخاطب کر کے یہ کہا تھا کہ ان کفار mیر اب عذاب ہو ر Äہا ہے اور انہیں ی mیا mجل ر Äہا ہے کہ وہ سب mکچھ ج ق تھا جو کہ میں (نبی ﷺ) کتوبں کے mتاس جا کر ا ن mت
انہیں ی یاتا کرتا تھا۔ % H س شیخ حمال آف یدی ا mنبی کیاب"اہلسنت کا عق یدہ اور لقی یجرتک" میں حضرت عاب %شہ کے ان الفاظ کا ذکر کر رہے ہیں: %H سے ممکن ہے کہ رسولﷺ "حضرت عابشہ (اللہ ان سے راضی ہو) سے مروی ہے کہ جب انہوں نے کتوبں وال واقعہ سیا تو انہوں نے کہا :یہ کی H آن لبن لیک:
ے جو کہ قیروں میں ہیں۔" مردوں کو مخاطب کربں ،کتوتکہ اللہ قران میں کہہ ر Äہا ہے" :تم انہیں نہیں سیا سکت
H H نہاں حضرت عاب %شہ قران کی نفسیر تالرانے کر رہی ہیں اور ان کی مراد قران کی یہ آیت ہے:
الص *م ال *دعاء إذا ول *وا مدبرين إن *ك ل تسمع الوت ول تسمع *
ے ہیں ے) اور یہ ہی نہروں کو ا mنبی تات سیا سکت ے (بعبی ان کفار سے ا mنبی تات نہیں متوا سکت (الفران )۲۷:۸۰اور (اے رسول) آپ مردوں کو ا mنبی تات نہیں سیا سکت % ج یکہ وہ mنتٹºھ mتھیر کر تھاگ جانے ہوں (بعبی ان کفار کا یہ رویہ یہ ہے کہ جہاں آپ نے ہدایت کی تات شروع کی ،وہیں انہوں نے mنت ºٹھ mتھیر لی اور ہدایت جاصل نہیں
کی)۔
H H mن ے سے مراد ے ،ج یکہ اس جدیث میں مردوں سے مراد کفار ہیں اور ستت ے mیر mہیخی تھیں کہ مردے نہیں سن سکت اس آیت کی نفسیر تالرانے کر کے حضرت عاب %شہ اس نتیخ
ے ہیں)۔ ے ہی سیر جاصل یحث کر mجک ہدایت جاصل کرتا ہے (اس آیت mیر ہم mنہل H H حضرت عاب %شہ کی یہ روایت ج صیح مسلم میں توں ن فل ہوئی ہے: H H % H % حضرت عاب %شہ نے کہا :رسولﷺ کتوبں کے کیارے کھڑے ہونے کہ جس میں ان مشرکین کی لشیں mیڑی ہوئی تھیں جو کہ تدر کے دن مارے H ے۔ اور رسولﷺ نے وہ کہا جو انہیں کہیا تھا بعبی" :انہیں ی mیا mجل ر Äہا ہے جو میں نے کہا ہے"۔ مگر `اس (عید اللہ ابن عمر) نے اس تات ے تھ گت کو علط سمچھا ہے۔ اور رسولﷺ نے تو صرف ای یا کہا تھا" :ان کفار کو اب سمچھ آ ر Äہا ہے (Oبعبی جب ان mیر عذاب ہو ر Äہا ہے) کہ جو mکچھ میں انہیں ی یاتا
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 23
H ے۔۔" کرتا تھا وہ جق و شچ تھا۔" mتھر حضرت عاب %شہ نے یہ آیت mیڑھی " :اور تم مردوں کو نہیں سیا سکت
• جوالہ :ج صیح مسلم ،کیاب الضلۃ H اور ج صیح یخاری میں حضرت عاب %شہ کے یہ الفاظ ہیں:
رسولﷺ نے قرماتا :اب ان کفار کو ی mیا mجل ر Äہا ہے کہ جو mکچھ میں انہیں ی یاتا کرتا تھا وہ شچ تھا۔
H • جوالہ :ج صیح یخاری ،کیاب الج یایز º H H ے ہیں: ے کے بعد میدرجہ ذتل دو سوالت ا تھت حضرت عاب %شہ کی یہ رانے mیڑ ھت H Q )۱آتا کہ رسولﷺ نے ان مردوں کو مخاطب کیا تھا کہ نہیں۔ (حضرت عاب %شہ کا دعوی ہے کہ رسولﷺ نے مردوں سے ہرگز ہرگز خطاب نہیں کیا تھا)۔ H )۲اور دوشرا یہ کہ آتا مردوں نے رسولﷺ کا یہ خطاب سیا تھا کہ نہیں (حضرت عاب %شہ کا کہیا یہ ہے کہ یہ تو خطاب ہوا ،اور یہ ہی ان مردوں نے رسولﷺ کا اتک ل فظ تھی سیا)۔
H ے تو حضرت عاب %شہ و Äہاں mیر موجود نہیں تھیں اور حقیفت یہ ہے کہ جب رسولﷺ ج یگ تدر کے مو قع mیر مردوں سے یہ خطاب کر رہے تھ ¯ H H Q % اور اس تات میں ہرگز کوئی %سک و شیہ نہیں ہے کہ حضرت عاب %شہ کے دعوی کے یرعکس نقی یا رسولﷺ نے مردوں کو مخاطب کیا تھا اور ان مردوں نے H ے سے نہیں سن سکیا۔ ے طر نق ے نہت ے سے سیا تھا کہ کوئی زتدہ ابسان ا بس ے نہیر طر نق رسولﷺ کا یہ خطاب ا بس
H H چ ے ت ے رسولﷺ سے ے اور اس لت ے تھ ھے اور کیقتوز ہو گت ے ،وہ تھی رسولﷺ کے اس خ طاب کو سن کر ال ھن میں mیڑ گت حضرت عمر جو کہ اس وفت مو قع mیر موجود تھ
ے سوال کر رہے ہیں کہ: اس خطاب کی mتھر سے پضدتق کرنے کے لت
"تا رسول اللہ! کیا آپ ان مردہ جسموں سے مخاطب ہیں کہ جو کہ روجوں سے جالی ہیں؟"
اور جواب میں رسولﷺ قرما رہے ہیں:
"اس ذات کی فسم کہ جس کے Äہاتھوں میں محمد کی جان ہے ،تم میری تات کو ای یا نہیر نہیں سن سکت ے ہو خیسا کہ یہ مردے سن رہے ہیں۔"
% رسول اللہ ﷺ اور حضرت عمر کے یہ الفاظ اس تات کو تالکل واصح کر رہے ہیں کہ نیسک رسولﷺ نے مردوں سے خطاب کیا اور انہوں نے ل فظ یہ ل فظ یہ H H H ع ے میں حضرت عاب %شہ سے لطی ہوئی ہے۔ اور اس خطاب سیا۔ اور حضرت عاب %شہ کا یہ قرماتا کہ یہ ہی رسولﷺ نے خطاب کیا اور یہ ہی مردوں نے سیا ،اس معا مل H H ع معا م لے میں عیداللہ ابن عمر کی رانے درست ہے اور حضرت عاب %شہ نے لطی کی ہے۔ H H (حضرت عاب %شہ اتک ابسان تھیں اور ان mیر وحی تازل نہیں ہوئی تھی اور ان سے اور تھی جگہ علطیاں ہوئی ہیں۔ آپ نے عید اللہ ابن عمر کا واقعہ تو ن فل کیا کہ ا ت کے H ے کا ی mیا نہیں تھا۔ مگر کیا آپ نے یہ عور نہیں قرماتا کہ حضرت عاب %شہ نے تھی ے کے طر نق والد نے اس وجہ سے انہیں جلیقہ نہیں ی یاتا کتوتکہ انہیں نتوی کو ظلق د نت % Q ع ت ت ش س ن ے کے بعد اسکا مجرم بن کیا اعت کثیر کا فتوی دتا تھا (بعبی اتک جوان خص ھی عورت کا دودھ mتت ا ن mت ے اجنہاد میں اتک نہت یڑی لطی کی ھی جب آپ نے رص ` H % H ع ہے)۔ مگر تمام علماء نے حضرت عاب %شہ کے اس اجنہاد کو رد کیا ہے۔ بmس تایت ہوا کہ وحی کے ب غیر ہرکوئی لطی کر سکیا ہے۔ % % ے میں عیداللہ ابن عمر کو علط کہیا اپضاف نہیں ہے کتوتکہ فتضلہ نتوت mیر ہوتا ہے شخصنت mیر نہیں۔ مگر اہلخدیث حضرات کا اس معا مل
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 24
H % ے ان ے ہیں ،مگر یہ حضرات ا ن mت چیرت ہے کہ اہلخدیث کے تمام سلف علماء (ابن نیمیہ ،ابن کثیر ،قرطبی ،طیری وعیرہ اس تات کے قاتل ہیں کہ مردے سن سکت % % ع ے۔ مگر جب سب علماء کے فتوؤں کو اس تات mیر رد کر رہے ہیں کہ رسولﷺ کے علوہ ہر شخص لطی کر سکیا ہے اور انہیں شخصنت mیرشبی میں نہیں mیڑتا mجا ہت % H H º % ش حضرت عاب %شہ کا م Hسیلہ آ ر Äہا ہے تو نہی حضرات ڈتل س ٹی یڈرڈز دکھانے ہیں اور خصنت mیرشبی میں می یل ہو جانے ہیں اور ان کا آرگومیٹ صرف اور صرف حضرت عابشہ کی ذات ہوتا ہے۔ لجول ول قوۃ)
H H حضرت عاب %شہ کا ا mنبی رانے کے جلف عمل کرتا
H H ع حضرت عاب %شہ کا اتک اور عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ اس معا م لے میں لطی کر رہی تھیں۔ جب حضرت عمر کو ان کے حجرے میں دف یاتا گیا تو یہ حضرت عاب %شہ ہی تھیں کہ
% ے حجرے میں mیردہ لی یا شروع کر دتا تھا۔ جنہوں نے حضرت عمر کے تامجرم ہونے کی وجہ سے ا ن mت
ال عليه وسل *م وأب 24480ح *دثنا * ال ص *ل * ام ،عن أبيه ،عن عائشة ،قالت كنت أدخل بيت ال *ذي دفن فيه رسول * حاد بن أسامة ،قال أخبنا هش ¨ ال ما دخلت *إل وأنا مشدود ¨ة عل *ي ثياب حياء Cمن عمر. فأضع ثوب فأقول *إنا هو زوجي وأب فل *ما دفن عمر معهم فو *
مسید احمد بن خی یل(تاب زتارت القتور) H ے حجرے میں داجل ہوئی تھی جس میں رسول ص (دفن) ہیں اور میں ای mیا ک mیڑا (شر سے) اتار دنبی تھی اور ج یاب عاب %شہ ی یان کرئی ہیں کہ میں ا ن mت
% کہبی نہاں (صرف) میرے سوہر اور تاپ (دفن) ہیں۔ مگر جب عمر ابن خطاب کو ان کے ساتھ دفن کیا گیا تو اللہ کی فسم میں عمر ابن خ طاب سے
% شرم کی وجہ سے جب حجرے میں جائی ہوں تو میرا تمام لیاس میرے جسم mیر ہوتا ہے۔
% % % % H ج اہلخدیث ویب سانیٹ دبن جالص ڈاٹ کام mیر اہلخدیث عالم مولتا صادق لیل کی مسکوۃ کی شرح موجود ہے جس میں انہوں تاصر الدبن الیائی کی غرئی مسکوۃ کی شرح H % سے مدد سے اردو میں اجادیث کی ب %شر یح کی ہے۔ میدرجہ تال جدیث کو ج ے ہیں: صیح جدیث ی یان کرنے ہونے اسکی شرح میں لکھت H وصاجت :معلوم ہوتا ہے کہ جس طرح مسلمان کا اچیرام اس کی زتدگی میں کیا جاتا ہے ،قوت ہون کے بعد تھی کیا جانے اور قیرسیان کے ماجول میں H % کسی عیر شرعی حرکت کا ارپکاب یہ کیا جانے۔ H H ے میں ے کہ اس معا مل ے اور دوشری طرف یہ مای یا کہ وہ انہیں دتکھ رہے ہیں۔۔۔۔ اب آپ جود ہی ی یا نت تو اتک طرف حضرت عاب %شہ کا یہ کہیا کہ مردے سن نہیں سکت H ع حضرت عاب %شہ ج یاب عیداللہ ابن عمر کے مفا ت لے میں لطی mیر تھیں تا نہیں؟
H حضرت عاب %شہ اور ف یادہ کی آراء میں پضاد
H حضرت عاب %شہ کا گمان یہ تھا کہ یہ تو رسولﷺ نے مردوں سے خطاب کیا تھا ،اور یہ ہی مردوں نے رسولﷺ کا اتک تھی ل فظ سیا تھا۔ H ج یکہ حضرت عاب %شہ کے اس گمان کے تالکل یرعکس ف یادہ یہ گمان کر رہے ہیں کہ یہ صرف رسولﷺ نے مردوں سے خطاب قرماتا ،تلکہ مردوں نے رسولﷺ کا º ے سے سیا۔ اور یہ سب اس وجہ سے ممکن ہوا کتوتکہ اللہ نے کفار کی روجوں کو ان کے جسموں میں mتلیا کر انہیں زتدہ کر دتا تھا۔ اتک اتک ل فظ نہیربن طر نق http://www.alqlm.org/
ص فحہ 25
H ے عفاتد کا دقاع کرنے ہیں۔ ان کا یہ طر `ز عمل عفل چیرت ایگیز تات یہ ہے کہ اہلخدیث حضرات ان دوتوں متضاد ی یاتات کو اتک ہی وفت میں استعمال کر کے ا ن mت
H ے یہ فتضلہ کربں کہ ان دوتوں میں سے ج صیح کون ہے اور علط کون۔ اور صرف یہ فتضلہ کرنے کے بعد ان ے کہ وہ mنہل سے کشفدر دور ہے۔ ان اہلخدیث حضرات کو mجا ہت
ے ن mیش کربں۔ ے دقاع کے لت میں سے کسی اتک کا قول ا ن mت
H H جافظ ابن حجر العشفلئی ،کہ جن کی اہلخدیث حضرات تھی نہت غزت کرنے ہیں ،وہ حضرت عاب %شہ اور ف یادہ دوتوں کے اقوال کا موازیہ کرنے ہونے نہت ہی دلmچسپ ےہیں: تات لکھت
H ےت ے کہا تھا تاکہ وہ ان لوگوں کی رانے کو رد کرسکیں جو یہ کہت ف یادہ نے جب یہ کہا کہ کتوبں کے مردوں کو اللہ نے زتدہ کیا تھا تو یہ انہوں نے اس لت ھے H H کہ مردے نہیں سن سکت ے " (الفران )27:80 ے ،خیسا کہ حضرت عاب %شہ کی رانے تھی جو کہ اس آیت کی نی یاد mیر تھی کہ "اور تم مردوں کو نہیں سیا سکت ابن حجر العشفلئی ،فیح الیاری ،جلد ،7ص فحہ 384
H ع ہ ی m ل کیا مزتد mکچھ گیخابش تافی جبی ہے کہ ہم ان ا لخدیث حضرات کی میت mیر mکچھ نتضرہ کربں؟ % % ے۔ اور جب اہلخدیث اور یہ تات ذہن بشین کر لیں کہ قران اور رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا نتوت نہیں ملیا کہ جس سے ظاہر ہو کہ مردے نہیں سن سکت % H º ے حضرات کو رسولﷺ کی سنت سے اتک تھی ابسا واقعہ نہیں مل ،تو اب وہ کوسش کر رہے ہیں کہ حضرت عاب %شہ اور ف یادہ کی (متضاد) آراء کو استعمال کر کے ا ن mت ے عق یدے کی تmوری عمارت کھڑی کر لی ہے۔ عق یدے کا دقاع کربں۔ اور انہوں نے ان دو متضاد آراء mیر ا ن mت H H ے کہ یہ کتوتکر ممکن ہے کہ ان دو متضاد آراء کو فتول کر لیا جانے اور قران کی ان تمام آتات اور رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو رد کر دتا جانے جو کہ اس جود سو mجت
معا م ے ہیں۔ لے میں واصح ہیں کہ مردے سن سکت
mج ی اور یہ اہلخدیث حضرات کو لیج ہے کہ وہ رسولﷺ کی سنت سے صرف اتک واقعہ ہی ابسا ی یان کر دبں جس میں رسولﷺ نے قرماتا ہو کہ مردے نہیں سن ے سکت
H ے کہ جس میں رسولﷺ نے اہلخدیث حضرات سوانے ان mکچھ قرائی آتات کو توڑنے مڑوڑنے کے رسول ﷺ سے اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ن mیش کر سکت
H ے ہیں مگر ان ے تاب میں کبی واصح اجادیث ن mیش کیں تھیں جو کہ تالکل واصح ہیں کہ مردے سن سکت ے میں ہم نے mنہل مردوں کی سماعت کا اپکار کیا ہو۔ ج یکہ اس معا مل
ے ہیں۔ کو تدفسمبی سے اہلخدیث حضرات نہاتوں mیر نہانے کر کے رد کر د نت
Q % دعوی کہ یہ عق یدہ رکھ یا کہ رسولﷺ قا ص ے ہیں شرک ہے لے سے تھی ہماری تات سن سکت اہلخدیث حضرات کا
H Q H ے کہ اہلخدیث حضرات کا یہ دعوی قران تا سنت سے نہیں ہے ،تلکہ یہ صرف `ان کا گمان ہے۔ `ان حضرات کا کہیا ہے کہ اگر یہ ن قین رکھا جانے کہ: توٹ قرما نت
ے ہیں۔ )۱رسول ﷺ ا mنبی وقات کے بعد تھی ہماری تات سکت
ے ہیں۔ )۲اور یہ کہ رسول ﷺ دور کے قاصلوں سے تھی ہماری mپکار ستت
% ے مخصوص ہیں ،کتوتکہ یہ صرف اللہ کی ذات ہی ہے جس کے تو یہ عق یدہ رکھیا شرک ہے اور رسولﷺ کو ان صفات کا مالک جای یا ہے جو کہ صرف اللہ کے لت
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 26
H ے کی تمام ظافت ہے۔ اور اگر یہ عق یدہ رکھا جانے کہ رسول ﷺ تھی قریب اور دور کے قا ص ے ہیں تو لے سے ہمیں سن سکت ے اور دیکھت ے میں قریب اور دور سے ستت فتص % ہمیں مای یا mیڑے گا کہ رسول ﷺ تھی اللہ کے ساتھ "سمیع" ہیں ،اور یہ شرک ہے۔
ہمارا نتضرہ
یہ mتھر اہلخدیث حضرات کی ظاہر mیرشبی کی نیماری ہے جو وہ اس تات کا گمان کر رہے ہیں۔ ہمارا عق یدہ یہ ہے کہ "سمیع" کی صفت صرف اور صرف اللہ سے ہی
مخصوص ہے ،مگر ہمارا یہ تھی عق یدہ ہے کہ اللہ یہ ظافت رکھیا ہے کہ وہ ا mنبی مخلوق میں سے کسی کو تھی اس صفت سے mکچھ حصہ ع طا کر دے۔ اور اسکا م طلب یہ
% Q % نہیں ہے کہ ابسا کر کے بعوذ تاللہ جدا اس مخلوق کو اس صفت میں ای mیا شرتک ی یا ر Äہا ہے۔ اللہ بعالی کی یہ صفات م طلق ،تل ف ید اور تل مشروط ہیں ،ج یکہ مخلوقات کو ان
% ے ہیں۔ صفات کا mکچھ حصہ صرف اللہ ہی کا ع طا کردہ ہے اور یہ تل ف ید اور تل مشروط نہیں ہے اور ہم ان کا موازیہ کر ہی نہیں سکت H H ے قران سے اس معا م آ نت لے میں مزتد رہیمائی جاصل کرنے ہیں۔ ے قرما ر Äہا ھے کہ وہ کرتم ہے۔ ے لت اللہ قران میں ا ن mت
يم ف * إن ر *ب غ *¨ ن كر ¨
(الفران )٢٧:٤٠۔۔۔ اور میرا رب نے ی یاز اور کرتم ہے
ے رسول (ص) کے لت لیکن اسی قران میں اللہ ا ن mت ے تھی قرما ر Äہا ہے:
إن *ه لقول رس G ول كريم
% (الفران )٦٩:٤٠نیسک یہ (قران) اتک کرتم رسول کا قول ہے۔
ح ح ے ہیں تو یہ مخازی معتوں میں ہوتا ہے۔ اور اگر ہم اس قیقی ےکرتم استعمال کرنے ہیں تو یہ قیقی معتوں میں ہوتا ہے ج یکہ جب ہم نب `ی کرتم کہت جب ہم اللہ کے لت
% % م حوظ جاطر یہ رکہیں تو اس کا م طلب ہوگا کہ اللہ ا mنبی صفت میں دوشرے کو شرتک کر کے (معاذ اللہ) جود شرک کر Äرہا ہے۔ اور مخازی معتوں کے قرق کو ل ` ے میعل ق قرماتا ہے: اسی طرح قوی تھی اللہ کی صفت اور تام ہے۔ اللہ قران میں ا ن mت
ال لقو *¨ي عزيز إن * *
% (الفران )٢٢:٧٤نیسک اللہ یڑا قوی اور عالب اور زیردست ہے۔
Q مگر اسی قران میں اللہ بعالی یہ تھی قرما ر Äہا ہے کہ رسول (ص) تھی قوت وال ہے
ذي ق *و Gة عند ذي العرش مك G ي
صاجب غرش کی تارگاہ کا مکین ہے۔ صاجب قوت ہے اور (الفران )٨١:٢٠وہ ` `
% H % ے رونے mیر ن ظر تائی قرمائیں۔ دعوت قکر ہے کہ وہ ا ن mت کیا اللہ نہاں یہ کہہ کر شرک کر ر Äہا ہے کہ رسول تھی قوت وال ہے؟ اہلخدیث حضرات کو ` ` رؤوف اور رجیم
ے قرما ر Äہا ہے: ے لت یہ دوتوں صفات اللہ کی ہیں۔ اللہ قران میں ا ن mت http://www.alqlm.org/
ص فحہ 27
يم ال بالن*اس لرؤ ¨ إن * * وف *رح ¨
% % (الفران )۲:۱۴۳نیسک اللہ تو لوگوں کے لت ے نہت رؤوف (شقتق) اور رجیم ہے۔
ے قرما ر Äہا ہے: ے رسولﷺ کے لت مگر اسی قران میں اللہ ا ن mت
يم ص عليكم بالؤمني رؤ ¨ لقد جاءكم رس ¨ وف *رح ¨ ول *من أنفسكم عزي ¨ز عليه ما عنت*م حري ¨
H H m (الفران )۹:۱۲۸لوگو ت مہارے mتاس تم ہی میں سے اتک نیعمیر آنے ہیں جنہیں ت مہاری پکلیف گراں معلوم ہوئی ہے اور ت مہاری تھلئی کے % ش ت جواہش مید ہیں اور مومتوں mیر نہایت روؤف ( ق ق) اور رجیم ہیں۔ H H ے ی یک ی یدوں کی اسظرح کی غزت اقزائی کر ر Äہا ہے کہ انہیں ا mنبی صفات والے تاموں کے ساتھ تاد کر Äرہا ہے۔ اور در حقیفت قران میں کبی اور مفامات mیر اللہ ا ن mت
%میل:
س عالم :یہ اللہ کی صفت ہے مگر ا معیل (ع) کو تھی عالم کے تام سے تاد کیا جا ر Äہا ہے۔
ج ج س لیم :یہ اللہ کی صفت ہے مگر ایراہیم (ع) اور ا معیل (ع) کو تھی لیم کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔
% % سکور :یہ اللہ کی صفت ہے مگر توح (ع) کو تھی سکور کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔ نتیحہ:
Q Q یر :یہ اللہ کی صفت مگر عیسی (ع) اور جیبی (ع) کو تھی یر کے تام سے تاد کیا گیا ہے۔
ے ی یک ی یدوں کے لت اللہ نے ا mنبی صفات کو ا mنت ے تھی استعمال کیا ہے۔ مگر اس کا م طلب یہ نہیں ہے کہ ابسا کرنے سے یہ ی یک ی یدے ان صفات میں اللہ
ح % Q H % ے فضل و کرم سے انہیں ا mنبی ان صفات کا ے ہیں۔ نیسک یہ ان صفات کے قیقی معتوں میں مالک نہیں ہیں تلکہ اللہ شیخاتھ بعالی نے ا ن mت کے شرتک بن گت
اتک حصہ ع طا کیا ہے۔
ے۔ ے ظن اور ف یاس کی نی یاد mیر رد نہیں کر سکت اہلخدیث حضرات ان قرائی آتات کو مخض ا ن mت
ح یہی معتوں میں نہیں ہوتا ہے تلکہ ل کو کریم کہتے ہیں تو یہ حقیقی معنوں میں ہوتا ہے اورجب ہمرسول کو کریم کہتے ہیں تو قیق جبہم ا ہمیں اس کی تاوتل مخازی معتوں میں تاوتل کرئی mیڑئی ہے۔
¯ % س م ے ی یار نہیں ہیں کہ قران میں مخازی معتوں والی آتات تھی ہیں ،تو نقی یا یہ حضرات تمام لماتوں کو مشرک ی یا دبں ے کے لت اور اگر اہلخدیث حضرات اب تھی یہ ما نت
% گے ،تلکہ ان کے ساتھ ساتھ اللہ اور اس کے رسول (ص) کو تھی مشرک ی یا دبں گے۔
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 28
تاب :4اہلخدیث کے mج ید مزتد اعیراصات
% % سے ہی اعیراصات دیکھیں اہلخدیث حضرات کی تھرتmور کوسش ہوئی ہے کہ وہ اس تات میں %سک ی mیدا کربں کہ مردے سن سکت ے ہیں۔ اس شیکشن میں ہم ان کے ا ب H º H ے عفاتد کا دقاع کر سکیں۔ گے جو کہ ان حضرات کی طرف سے اتھانے جانے ہیں تاکہ یہ ا ن mت
اعیراض :۱رسولﷺ اس تات کا ا کار کر رہے ہیں ان کو نہیں mی یا کہ ان کے مرنے کے بعد ا ت کے اصخاب نے دبن میں ک یا ک یا تدعات پ %سامل کر دبں
% ے صخایہ کے ان اعمال اور تدعات کا کتوں نہیں ی mیا mجل جو کہ انہوں اہلخدیث حضرات کا کہیا ہے کہ اگر واقعی رسول اللہ ﷺ کو ہمارے اعمال کا شعور ہوتا تو mتھر انہیں ا ن mت
% º جوض کویر والی جدیث ن mیش کرنے ہیں: نے رسولﷺ کے مرنے کے بعد دبن میں %سامل کت ے؟ اور نتوت کے طور mیر وہ رسولﷺ کی یہ ` ابن عیاس سے روایت ہے:
H H H H H رو `ز مچ %شر سب سے mنہ لے آدم ؑ کو ک mیڑے mنہیانے جائیں گے۔ mتھر میرے mکچھ اصخاب کو دائیں Äہاتھ mیر لتا جانے گا ج یکہ mکچھ کو تائیں Äہاتھ کی طرف۔ (ان H H H ے۔ اس mیر ے کہا جانے گا :یہ ت مہارے جانے کے بعد مرتد ہو گت تائیں Äہاتھ والوں کو دتکھ کر) میں کہوں گا :میرے اصخاب ،میرے اصخاب اس mیر مچھ
Q میں وہی کہوں گا جو کہ اللہ کے ی یک ی یدے عیسی ابن مرتم نے کہا تھا :میں تو ان mیر اس وفت تک گواہ تھا خی یک کہ میں ان کے درمیان Äرہا۔ اور º ے دی یا سے او mیر اتھا لیا ،تو mتھر تو ہی ان mیر تگران ہے اور ہر mچیز کا گواہ ہے۔ جب تو نے مچھ
• صجیح یخاری ،کیاب النی یاء H % H یہ جدیث ن mیش کر کے اہلخدیث حضرات تایت کرنے ہیں کہ رسولﷺ کو ان mچیزوں کا کوئی علم نہیں تھا جو کہ ان کی وقات کے بعد ن mیش آئیں۔ جواب:
ے ہمیں یہ واصح کرنے دبں کہ ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے کیا مراد ہے۔ ف یامت کے دن واقعات مخازی طرز mیر ہو رہے ہوں گے۔ سب سے mنہل
ف یامت کے دن ان مخازی سوالت سے مراد یہ ہے کہ سوال کرنے وال جود نہت ا mچھی طرح سے جواب جای یا ہے ،مگر mتھر تھی وہ سوال کرتا ہے تاکہ اتمام ححت ہو H % ے۔ ے اور شہادت قاتم کی جا سک سک
% % H یہ اتک طرنقہ کار ہے جو کہ اللہ نے ف یامت کے دن کے لت م جوض کویر کی جدیث mیر یحث سے ے فرر کر رکھا ہے۔ قران میں اس کی کی میالیں موجود ہیں۔ mج ی mاجہ ` H س ے ،صروری ہے کہ ہم قران کی ان دی گبی %میالوں کو مچھیں۔ mنہل
H Q چ ع ے وال ہے mجاہے وہ ظاہر ہو تا m mھبی ہوئی ہو۔ مگر mتھر تھی اللہ ف یامت کے دن حضرت عیسی علیہ السلم سے یہ مخازی سوالت اللہ " لیم" ہے بعبی ہر ہر mچیز کا جا نت H % mچ ے۔ ے اور شہادت قاتم کی جا سک مام ححت ہو سک تmوھے گا تاکہ ات ` H الفران ،سورہ ماتدہ 5:116 http://www.alqlm.org/
ص فحہ 29
ال وإذ قال * ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس *اتذون وأ *مي إلي من دون *
اور جب اللہ نے کہا کہ اے عیسQی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ اللہ کو mچھوڑ کو مچ ھے اور میری ماں کو جدا مان لو ....
ؑ نی %سک اللہ mنہ لے سے ہی جای یا تھا کہ حضرت عیسQی نے لوگوں کو کٹھی ہیں یہ کہا تھا کہ وہ ان کی عیادت کربں۔ اور اللہ اس تات کو نہت ا mچھی طرح (تلکہ سب سے
ؑ ے یہ سوال کر ر Äہا ہے۔ `اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ نے ف یامت کے دن کا یہ طرنقہ کار مفرر کر رکھا ہے کہ ے تو جت ا mچھی طرح) سے جای یا ہے ،مگر mتھر تھی عیسQی سے جا نت H H H ے جواتات دنے جائیں تاکہ %شہادت قاتم ہو س کے۔ ے جائیں اور ا تک یہ مخازی سوالت کت اور اس مخازی سوال کے جواب میں حضرت عیسQی قرما رہے ہیں:
H سے کہوں گا جس کا مچ ھے کوئی جق نہیں ہے اور (.الفران )5:116۔ ۔ ۔ ۔ ۔ تو عیسQی نے غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کی
اگر میں نے کہا تھا تو یچھ ے وال تھی ہے ے تو معلوم ہی ہے کہ تو میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں -تو تو غیب کا جا نت H % ؑ ع سوال یہ ی mیدا ہوتا ہے کہ کیا اللہ جود نہیں جای یا تھا کہ اس mیر لزم ہے کہ ہر سے کا علم ر کھ ے کتوتکہ وہ " لیم" ہے؟ کیا واقعی اللہ کو کوئی جاجت تھی کہ عیسQی اس تات کو
ؑ % ے اس mیر واصح کربں؟ نیسک نہیں ،اللہ کو ابسی کسی فسم کی جاجت نہیں ہے۔ مگر اللہ حضرت عیسQی کو ان مخازی سوالت کر کے یہ مو قع دے Äرہا ہے کہ وہ اللہ کو ا ن mت
اعمال mیر گواہ ی یا سکیں۔
% % Q ے ہیں: جبی کہ اہلخدیث کے مفشر جافظ ابن کثیر تھی اس آیت کی نفسیر میں نہی تات کہہ رہے ہیں۔ جافظ ابن کثیر لکھت
وقوله سبحانك ما " يكون ل أن أقول ما ليس ل ب * Gق " هذا توفيق للت*أ *دب ف الواب الكامل كما قال ابن أب حاتم :ح *دثنا أب ح *دثنا ابن أب عمر
ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس ال تعال ف قوله " وإذ قال * ح *دثنا سفيان عن عمرو عن طاو Gس عن أب هريرة قال :يل *ق عيس ح *جته ول *قاه * ال " ا *تذون وأ *مي إلي من دون *
H ے کوئی ے کہوں گا جس کا مچھ اور قران کی یہ آیت (جس میں عیسQی علیہ السلم یہ کہہ رہے ہیں کہ اللہ! بیری ذات نے ی یاز ہے اور میں ابسی تات کیس
ؑ جق نہیں ہے۔۔۔۔) اس آیت میں اللہ کی طرف سے عیسQی کو یہ ہداتات ہیں کہ وہ ان نے غیب اور کامل الفاظ میں جواب دبں (بعبی اللہ نے
عی ؑQ ؑ سی کو mنہ لے سے ے ہیں کہ اللہ نے یہ الفاظ حضرت ے سے سکھا دتا تھا)۔ ابن ائی جاتم نے یہ ن فل کیا ہے کہ اتو ھریرہ کہت یہ جواب جود عیسQی کو mنہل ہی سکھا دنے ت ھے کہ اس سوال کے جواب میں انہیں کیا کہیا ہے۔
H H H % جوض کویر کی جدیث mیر mجلت اگر آپ mیر یہ تات واصح ہو گبی ہو تو آ نت ے کہ آپ ﷺ نے قرماتا: ے ہیں۔ آپ رسولﷺ کے الفاظ mیر اتک مریبہ mتھر عور قرما نت ے اب ` H H % جوض کویر mیر لتا جانے گا۔ اور جب میں انہیں mنہmخان لوں گا تو انہیں و Äہاں میرے mتاس سے ہºیا دتا جانے گا۔ جس mیر میں کہوں گا، "میرے صخایہ میں سے mج ید کو ` "میرے اصخاب! میرے اصخاب"
ن mج یای mحہ اللہ نے ا ن mت عے کی قضیل ی یان کر دی ہے کہ ت مہارے جانے کے بعد ت مہارے صخایہ میں سے mکچھ لوگ دبن میں ے رسولﷺ کو اس دی یا میں ہی اس وا ق º % H % º ے Äہاتھ کی طرف لیخائیں گے اور تم انہیں mنہmخان لو گے۔ ۔ ۔ ۔ سوال یہ اتھیا ہے: ے انہیں ا لت ابسی تدعئیں جاری کربں گے کہ ف یامت کے دن جوض کویر mیر قر شت
)۱رسولﷺ نے یہ کتوں کہا کہ وہ انہیں mنہmخان تھی لیں گے اور mتھر تھی یہ کتوں mپکاربں گے کہ "میرے اصخاب"(تاکہ انہیں یmخا سکیں) ج یکہ آپ ﷺ کو اس عے کی چیر دی جا mجکی ہے۔ دی یا میں ہی اس وا ق
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 30
H H H )۲اور رسولﷺ کو کتوں وہ تات ی یائی جانے گی جو کہ انہیں mنہل ے سے ہی معلوم ہے اور اس دی یا میں ہی ی یائی جا mجکی ہے (بعبی ان لوگوں نے دبن میں تدعئیں جاری کی تھیں)؟
% H º ے کہ ف یامت کے دن mنہ ے Äہاتھ کی طرف لیخائیں گے ،اور رسولﷺ ے ان mج ید اصخاب کو ا لت ے ہیں قر شت لے سے ہی نہت ا mچھی طرح سے یہ جا نت mج یای mحہ یہ ن قین ر کھت
اسکی وجہ تھی mنہ ے ہیں (بعبی اپکا دبن میں تدعات جاری کرتا) اور جب یہ واقعہ ن mیش آر Äہا ہو گا تو یہ سب mکچھ مخازی معتوں میں ہو Äرہا ہو گا لے سے نہت ا mچھی طرح جا نت º % تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔
مگر ج mوتکہ اہلخدیث حضرات کا عق یدہ ہے کہ تmورا قران ظاہر ہے ،اسی لت ے انہیں یہ تھی عق یدہ ی یاتا mیڑا کہ ف یامت کے دن یہ تمام سوالت اور جواتات تھی ظاہری معتوں
س ے یہ حضرات اس جدیث کے ج میں ہو رہے ہوں گے۔ اس لت ے سے قاصر رہے۔ اور ا mنبی اس ظاہری نفسیر کی نی یاد mیر یہ رسولﷺ کی ان تمام صیح معتوں کو مچھت
ے ہیں۔ اجادیث کو رد کر رہے ہیں جن میں رسولﷺ نے واصح اتداز میں کہا ہے کہ مردے سن سکت % H H º عی ؑ لی ت ش Ä سے کوئی خص ا ھ ے اور قران کی اس آیت کا اپکار کر دے جس میں اللہ حضرت سQی سے سوال کر رہا ہے۔ اور د ل یہ ان کے دلتل د نت ے کا اتداز ابسا ہی ہے کہ خی º ع ع ے رد دے کہ اللہ تو " لیم" ہے اور ہر تات کی چیر ہے اور قران کی یہ آیت اس کے " لیم" ہونے کی نقی کر رہی ہے لہذا یہ آیت (معاذ اللہ) چھوئی ہے اور اس لت
ہے۔
H ے سے اپکار کر رہے ہیں کتوتکہ وہ ا mنبی ظاہر mیرشبی کی وجہ سے ف یامت کے اہلخدیث حضرات تھی رسولﷺ کی ان تمام اجادیث کو اسی فسم کے دلتل دے کر ما نت
س ے سے قاصر ہیں۔ دن ان مخازی سوالت کے مفرر کردہ طرنقہ کار کو مچھت
ے آحر میں یہ جدیث ن mیش جدمت ہے: اہلخدیث حضرات کی ظاہر mیرشبی کی لعیت کو واصح کرنے کے لت
% % m ے ے اتک دوشرے کے ن mیچھ ے اور `دن کے قر شت ے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قرماتا " رات کے قر شت ۔ اتو ہریرہ رضی اللہ عیہ کہت % ٹº آنے ہیں اور تما `ز عضر اور تما `ز فجر کے وفت ا ک ھے ہونے ہیں ( ،بعبی قرستوں کا اتک گرو ہ فجر کے وفت آتا ہے اور عضر تک رہ یا ہے ،یہ `دن کے % % % قر شت ے جنہوں نے ت مہارے درمیان رات ے ہیں ) mتھر وہ قر شت ے ہیں اور دوشرا گروہ عضر کے وفت آتا ہے اور فجر تک رہ یا ہے یہ رات کے قر شت % ے ہیں تو اپکا رب ان سے تmو mچھیا ہے جالتکہ وہ ان سے ے ) اس ( اللہ ) کی طرف mحڑ ھت گذاری ہوئی ہے ( بعبی عضر کے وفت آنے والے قر شت % ے اور جب ہم ان ے ہیں جب ہم نے انہیں mچھوڑا تو وہ لوگ تماز mیڑھ رہے تھ ے ک ہت زتادہ جای یا ہے ،تم نے میرے ی یدوں کو ک`س جال میں mچھوڑا ،تو قر شت H ے تو وہ تماز mیڑھ رہے ت ھے میقق علیہ ،صیح الیخاری ،جدیث ، ۵۵۵کیاب موافیت الضل ،تاب ۶۱کی دوشری جدیث ،ج صیح مسلم ،جدیث کے mتاس گت
، 632کیاب المساجد و مواضع الضل ،تاب 37کی mنہلی جدیث ،ج صیح اب `ن حزت مہ ،جدیث ، 321کیاب الضل ،تاب 12کی mنہلی جدیث)
اعیراض :2انی یاء ف یامت کے دن اس تات کا اپکار کربں گے کہ انہیں اس جواب کا علم نہیں جو ان کی قوم نے انہیں دتا تھا
% عٹ اہلخدیث حضرات قران کی یہ آیت تھی ن فل کرنے ہیں تاکہ یہ تایت کر سکیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو mکچھ علم نہیں تھا کہ ان کی قوم نے ان کی دعوت کا کیا جواب
دتا:
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 31
ال ال *رسل فيقول ماذا أجبتم قالوا ل علم لنا إن *ك أنت عل *م الغيوب يوم يمع *
H یی جس دن جدا تمام مرسلین کو جمع کرکے سوال کرے گا کہ ت مہیں قوم کی طرف سے لیغ کا کیا جواب مل تو وہ کہیں گے کہ ہم کیا ی یائیں تو جود ہی غیب کا ے وال ہے جا نت
% % عٹ اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ تایت کرنے کی کوسش کرنے ہیں کہ انی یاء ل ھم السلم کو mکچھ علم نہیں ہے کہ اتکی قوم نے ان کی دعوت کا کیا جواب دتا۔ H % H ے تا شعور سے کوئی بعل ق نہیں ہے (خیسا کہ اہلخدیث حضرات ا mنبی نفسیر تالرانے کی نی یاد mیر ف یاسات ن mیش کر کے mنہلی تات تو یہ ہے کہ `اس آیت کا مردہ لوگوں کے ستت % % ے انی یاء سے جواب کے تارے میں تات نہیں کر رہی ہے جو کہ قوموں نے ا ن mت تایت کرنے کی کوسش کر رہے ہیں)۔ یہ تات آپ واصح کر لیں کہ یہ آیت کسی ا ب
کے مرنے کے بعد دتا ہو ،تلکہ اللہ تو صرف اس جواب کے میعلق ت m mوچھ ر Äہا ہے جو کہ ان کی قوموں نے ان کی زتدگتوں میں دتا تھا (بعبی مرنے کے بعد کسی جواب کا
ذکر `اس آیت میں نہیں ہو ر Äہا ہے)۔ H عٹ مگر mتھر کیا وجہ ہے کہ انی یاء ل ھم السلم یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں کوئی چیر نہیں ہے کہ انہیں ان کی قوموں کیا اس دعوت کا کیا جواب دتا؟
% ے کہ ف یامت کے دن ہولیاک واقعات ن mیش آ رہے ہوں گے۔ ابن کثیر اس آیت کی نفسیر کے ذتل میں ے ہمیں یہ تاد رکھیا mجا ہت ے کے لت اس تات کا جواب جا نت لکھیا ہے:
H ے میں ک ہی جانے گی۔ مخاہد ،الچشن التضری، ے") یہ تات ف یامت کے دن کے جوف اور ہولیاکی کے نتیخ (اور انی یاء کیا یہ کہیا کہ "ہم نہیں جا نت % السودی ،عید الرزاق روایت کرنے ہیں کہ التوری نے کہا کہ العمش کہت ے ہیں کہ مخاہد نے اس آیت کے میعل ق کہا" :جب اللہ انی یاء سے ف یامت ے گا کہ انہیں اتکی قوموں نے دعوت کا کیا جواب دتا تو انی یاء اللہ کے جوف سے کہیں گے" :ہمیں mکچھ علم نہیں۔ کے دن تmو mچھ
ے ہیں کہ ابن عیاس سے اس آیت کی یہ نفسیر ن mیش کی ہے: ابن حریر اور ابن ائی جاتم نے تھی ن ہی وجہ ی یان کی ہے۔ علی ابن ظلحہ کہت H H چ عٹ % "جب انی یاء ل ھم السلم ف یامت کے دن اللہ سے جب یہ کہیں گے کہ "ہمارے mتاس کوئی علم نہیں ہے اور نیسک تو ان غیب کی تمام m mھبی ہوئی ے رب کے حصور ادب کی وجہ سے ہو گا اور اسکا م طلب یہ ہے کہ ہمارے mتاس بیرے کل علم کے ے وال ہے۔" تو یہ جواب ا mنت تاتوں کا جا نت ے۔ تو ے دلوں کے علم نہیں ر کھت ے ہمارا علم تو صرف لوگوں کے ظاہری یرتاؤ تک مخدود ہے ،مگر ہم ا تک ے میں mکچھ علم نہیں ہے۔ اس لت مفا تل
% نیسک تمام ظاہر اور غیب کے تاتوں کا جا نت ے کے یرایر ہے۔ ے میں یہ جا نت ے وال ہے اور ہمارا علم بیرے مفا تل º عٹ mج یای mحہ یہ آیت انی یاء ل ھم السلم کی وقات کے بعد کے واقعات نہیں ی یان کر رہی ہے مگر اہلخدیث حضرات قرائی آتات کو توڑ مڑوڑ کر اور ف یاس در ف یاس کی نی یادوں mیر H H نفسیر تالرانے کرنے ہونے قران کی آتات سے کھیلیا mجاہیں تو نقی یا یہ نہت یڑا نییہ ہے۔
H º % ؑ ے آسمان mیر اتھانے جانے کے بعد اعیراض :۳حضرت عیسQی ا mنبی ف یامت کے دن ا mنبی قوم کے اعمال mیر شہادت نہیں دبں گے کتوتکہ وہ ا mنت ا mنبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں
% H ے ہیں ے اس سورہ ماتدہ کی آیت 116تا 117کا شہارا تھی لتت ے عق یدے کو تایت کرنے کے لت اہلخدیث جدیث حضرات ا ن mت
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 32
ال قال سبحانك ما يكون ل أن أقول ما ليس ل ب * Gق إن كنت قلته فقد وإذ قال * ال يا عيس ابن مريم أأنت قلت للن*اس *اتذون وأ *مي إلي من دون * علمته تعلم ما ف نفسي ول أعلم ما ف نفسك إن *ك أنت عل *م الغيوب
يدا *ما دمت فيهم فل *ما توف*يتن كنت أنت ال *رقيب عليهم وأنت عل كل ال ر *ب ورب*كم وكنت عليهم شه C ما قلت لم إل*ما أمرتن به أن اعبدوا * شي Gء شهيد
اور جب اللہ نے کہا کہ اے عیسQی بن مرتم کیا تم نے لوگوں سے یہ کہہ دتا ہے کہ اللہ کو mچھوڑ کو مچ ھے اور میری ماں کو جدا مان لو ....تو عیسQی نے H سے کہوں گا جس کا مچ ھے کوئی جق نہیں ہے اور اگر میں نے کہا تھا تو یچھ ے تو معلوم ہی ہے کہ تو غرض کی کہ بیری ذات نے ی یاز ہے میں ابسی تات کی
ے وال تھی ہے۔ میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو میرے دل کا جال جای یا ہے اور میں بیرے اشرار نہیں جای یا ہوں -تو تو غیب کا جا نت
مچ º ھے اتھالیا تو ے mیروردگار کی عیادت کرو اور میں جب تک ان کے درمیان ر Äہا ان کا گواہ اور تگراں ر Äہا m -تھر جب تو نے نے جکم دتا تھا کہ میری اور ا ن mت % تو ان کا یگہیان ہے اور تو ہر سے کا گواہ اور تگراں ہے H º ؑ ے ے آسمان mیر اتھانے جانے کے بعد ا mنبی قوم کے اعمال سے تاواقف ہیں اور اسی لت ے ہیں کہ حضرت عیسQی ا ن mت mج یای mحہ اس آیت سے اہلخدیث حضرات یہ نتیحہ پکا لت H º کہہ رہے ہیں کہ وہ ان mیر صرف اسوفت تک %ساہد ت ے آسمان mیر اتھانے جانے کے بعد وہ ان کے اعمال سے ھے خی یک وہ ا mنبی قوم کے درمیان رہے۔ اور ا ن mت ے ہیں۔ تاواقف ہیں۔ mج یای mحہ یہ کہیا علط ہے کہ رسولﷺ تھی ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور ہماری mپکار کو سن سکت
جواب:
% ے ہیں کہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے تاواقف ہیں ،کتوتکہ ف یامت ے جوالہ نہیں ی یا سکت اہلخدیث حضرات ف یامت کے دن کے واقعات کو یہ تایت کرنے کے لت H H % کے یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہیں تاکہ شہادئیں قاتم ہو سکیں اور صرف ان اعمال کو جساب ہو ر Äہا ہے جو کہ اس دی یا میں ن mیش آئیں۔
ے پضادات ی mیدا ہو رہے ے ہیں تو وہ عور کربں کہ اتکی `اس روش سے قران میں کتت ے گمان mیر اڑے ر ہت ے سے اپکار کرنے ہیں اور ا ن mت اگر اہلخدیث حضرات یہ تات ما نت
% ے ہیں اور ابسا ے ہیں اور اسکی نفسیر کو ا mنبی جواہسات کے م طاتق ڈھا لت ہیں۔ اور یہ اہلخدیث حضرات کا نہت یڑا م Hسیلہ ہے کہ وہ قران و سنت کا صرف اتک حصہ لتت
صے کو تالکل قراموش اور ن ظر اتداز کر جانے ہیں۔ کرنے میں وہ قران و سنت کے دوشرے ح
% ف یل اس کے ہم اس آیت کے ج ے صیح مقہوم mیر آگے یڑھیں ،نہت صروری ہے کہ ہم یہ جائیں کہ اہلخدیث حضرات قرائی اص طلح "شہید (گواہ)" سے کیا مراد لتت H ہیں۔ %میال کے طور mیر ذتل کی قرائی آیت ملخ ظہ قرمائیں:
يدا فكيف إذا جئنا من ك *ل *أم Gة بشهي Gد وجئنا بك عل هؤلء شه C
H H m (الفران )4:41اس وفت کیا ہوگا جب ہم ہر امت کو اس کے گواہ کے ساتھ تلئیں گے اور نیعمیر آ پ کو ان سب کا گواہ ی یاکر تلئیں گے H ے: اور اسی طرح اس آیت کو دیکھتت
يدا وكذلك جعلناكم أ *مة Cوس Cطا ل *تكونوا شهداء عل الن*اس ويكون ال *رسول عليكم شه C
m ہم نے تم کو درمیائی امت قرار دتا ہے تاکہ تم لوگو ت کے اعمال کے گواہ رہو اور نیعمیر ت مہارے اعمال کے گواہ رہیں H ے انہیں ہمارے اعمال mیر گواہ ی یاتا جا ر Äہا ہے۔ مسلماتوں کی عام رانے یہ ہےکہ رسولﷺ ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور اسی لت http://www.alqlm.org/
ص فحہ 33
m H ے یہ ہے کہ رسولﷺ نے کٹھی ا mبی امت تا mیچھلی ا توں کے اعمال سے واقف نہیں ہیں۔ اور اللہ جب انہیں % "ساہد" کہہ Äرہا ہے تو مگر اہلخدیث حضرات کی ران ن م m یہ صرف قران کے علم کی نی یاد mیر ہے (بعبی اللہ نے قران میں mیچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کی ہیں اور رسولﷺ صرف ان قرائی کہانتوں کی نی یاد mیر ف یامت کے دن گواہی دبں گے)۔
H شعودی جکومت کے اردو یرجمہ اور نفسیر کے ساتھ %سا بع کردہ قران میں اس آیت کے ذتل میں اہلخدیث عالم لکھیا ہے:
ع "ہر نبی اللہ سے کہ ے گا کہ اس نے اللہ کا mنیعام ا mنبی امت تک mنہیmخا دتا تھا۔ اور اگر انہوں نے یہ mنیعام فتول نہیں کیا تو یہ ان انی یاء کی لطی نہیں H ہے۔ اس mیر رسولﷺ آگے آئیں گے اور اس تات کی گواہی دبں گےکہ "تا اللہ! یہ چھوٹ نہیں تول رہے ہیں۔ رسولﷺ اس تات کی m گواھی قران کی نی یاد mیر دبں گے ،جو کہ ان mیر تازل ہوا ہے اور mیچھلی امتوں کی کہای یاں ی یان کر ر Äہا ہے۔" % H ے اور ہمارے اعمال سے تاواقف ہونے (توٹ :اہلخدیث کا "شھید" کے میعل ق یہ عق یدہ اتکی ہر کیاب میں مل جانے گا اور اس نی یاد mیر یہ حضرات رسولﷺ کے ستت Q کا دعوی کرنے ہیں)۔ ے ہیں۔ اللہ قران میں قرما Äرہا ہے: ے والوں mیر یہ واصح ہو گیا ہو کہ اہلخدیث حضرات کا "گواہی" کے میعل ق کیا عق یدہ ہے ،تو mتھر ہم آگے یڑ ھت اگر ہمارے mیڑ ھت
يدا وإن *من أهل الكتاب إل*ليؤمن *ن به قبل موته ويوم القيامة يكون عليهم شه C
H H ے ان mیر اتمان یہ لنے اور ف یامت کے دن عیسQی علیہ السOلم اس (الفران )4:159اور کوئی اہل کیاب میں ابسا نہیں ہے جو ا mنبی موت سے mنہل
کے گواہ ہوں گے۔ H ؑQ اس آیت میں اللہ جود اس تات کی پضدتق کر ر Äہا ہے کہ حضرت عیسی ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی کے او mیر گواہ ہوں گے۔ m ے والوں سے درجواست ہے کہ وہ mتھر سے تاد کربں کہ اہلخدیث حضرات کا "گواھی" کے میعل ق کیا عق یدہ تھا (بعبی رسول ﷺ mیچھلی امتوں mیر گواہ ہوں گے اس mیڑ ھت m ع نقتبی علم کی وجہ سے جو قران کے ذر ب ن امت مسلمہ mیچھلی امتوں mیر گواہ ہو گی)۔ عے ا ہیں مل ہے۔ اور اس قرائی لم کی نی یاد mیر یہ صرف رسول ﷺ تلکہ تmوری ` H ؑQ اگر اہلخدیث حضرات کے اس ن ظریہ کو ج صیح مان لیا جانے تو تھی یہ تات نقتبی ہے کہ حضرت عیسی ا mنبی امت کے اعمال سے واققیت رکھیں گے ،کتوتکہ دی یا کے آحر ¯ H H ؑ مہدی کے mنیچ ھے تماز ادا کربں گے۔ اور ان کے Äہاتھ میں نہی قران آنے ہو گا ،اور mتھر انہیں تھی نقی یا قران کے علم کی نی یاد میں وہ دوتارہ نہاں یزول قرمائیں گے اور m ے کا جق جاصل ہو گا۔ mیر گواھی د نت
ؑQ H % ے کہ حضرت عیسی کو ا mنبی قوم کے اعمال سے واققیت ہو گی اور وہ ف یامت کے ے کسی %سک و شیہ سے تالکل تالیر ہوئی mجا ہتت mج یای mحہ یہ تات اہلخدیث حضرات کے لت
دن ان mیر گواہ ہوں گے۔
اب ضوریخال یہ ہے کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کے ظاہر mیرشبی کے عق یدے mیر mجلیں ،تو قران کی دو آتات میں پضاد mی یدا ہو ر Äہا ہے۔
Q ( )۱الفران ( )5:117عیسی ف یامت کے دن کہیں گے) ۔۔۔ میں ان mیر گواہ تھا خی یک میں ان کے درمیان ر Äہا۔ ۔ ۔ ۔
)۲مگر اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر mیرشبی کی روش mیر mجلیں تو ہمیں مای یا mیڑے گا کہ سورہ الیساء کی 159آیت میں اللہ حضرت عیسی کو چ ºھیل Äرہا ہے اور کہہ Äرہا ہے کہ H Q حضرت عیسی علیہ السلم ف یامت کے دن ہر ہر عیسائی اور نہودی mیر گواہ ہوں گے۔
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 34
Q H ے ہے کتوتکہ ان کے mتاس تھی قران ہو گا اور اس کے علم کی نی یاد mیر انہیں یہ اور اہلخدیث کے عق یدے کے م طات ق تھی عیسی علیہ السلم کو ا mنبی قوم mیر گواہ ہوتا mجا ہت º ے گواھی دنبی ہو گی۔ لیکن اگر اہلخدیث کے عق یدے کو مائیں تو ہمیں حضرت عیسی علیہ السلم کو (معاذ اللہ) چھوتا کہیا ہو گا کتوتکہ وہ قران میں کہہ رہے ہیں کہ وہ ا ن mت H º ے رہے۔ ے جب تک وہ ان میں ر ہت ے کہ اتکی قوم نے کیا کیا۔ اور یہ کہ وہ صرف ان mیر گواہ تھ آسمان mیر اتھانے جانے کے بعد نہیں جا نت
سے پضادات mی یدا ہوں گے اور ے والے جود اتدازہ لگا سکت ہمیں امید ہے کہ ہمارے mیڑ ھت سے کی ے ہیں کہ اگر ہم اہلخدیث حضرات کی ظاہر mیرشبی کی mبیروی کربں تو قران میں کی
ا کا کیا نتیحہ پک لے گا۔ س
Q اور خیسا کہ ہم نے کہا کہ اصل میں ف یامت کے دن تمام واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ہوں گے۔ اور اس لت ے جب حضرت عیسی علیہ السلم کہیں گے کہ وہ
یی ا mنبی قوم mیر صرف اس وفت گواہ ت ے رہے ،تو اس کا م طلب یہ ہے اپکا لیغ کا قرض صرف اسوفت تک تھا خی یک وہ ا mنبی قوم میں رہے۔ ھے خی یک وہ ان میں ر ہت H º یی اور ان کے اتھانے جانے کے بعد ان mیر سے یہ لیغ کا قرض جیم ہو گیا۔ H اور ف یامت کے دن جب ہمارا جساب کیاب ہو گا ،تو صرف ان mچیزوں کا ذکر ہو گا جو کہ عملی طور mیر `اس زتدگی میں ہی وا قع ہوئیں (اور عالم ارواح کے واقعات کا جساب
کیاب نہیں ہو Äرہا ہو گا)۔
¯ º Q اگر اہلخدیث حضرات اب تھی اس سے مج یلف سو mجت ے ہیں تو نقی یا وہ حضرت عیسی علیہ السلم کو چھوتا ی یا کر mچھوڑبں گے اور قران میں پضادات ی یا دبں گے۔
اسی طرح نہت سی اور اجادیث ہیں جو کہ ظاہر کرئی ہیں کہ ف یامت میں صرف اس دی یا کے واقعات کا جساب کیاب ہو گا اور یہ واقعات مخازی معتوں میں ہو رہے ¯ H ¯ H % H عٹ ہوں گے تاکہ شہادئیں قاتم کی جا سکیں۔ %میل ہم جا نت ے ہیں کہ تمام انی یاء ل ھم السلم نقی یا جیت میں جائیں گے۔ مگر mتھر تھی کبی اجادیث ہیں جو یہ ی یائی ہیں کہ Q % ے ہوں گے کہ ان کا کیا جشر ہونے وال ہے ،اور اپکا ف یامت کا دن کی یا ہولیاک ہو گا اور جبی کہ یہ تمام انی یاء تھی اس کے جوف سے لرز رہے ہوں گے اور یہ نہیں جا نت تھی `ان مخازی معتوں میں جساب کیاب ہو گا۔ % m H % ے ہیں۔ مگر ے اتواب میں ہم نے کبی قرائی آتات اور رسول اللہ ﷺ کی اجادیث ن mیش کی تھیں جو کہ تل %سک و شیہ کے یہ تایت کرئی ہیں کہ مردے سن سکت ی mچھل اہلخدیث حضرات `ان تمام قرائی آتات اور اجادیث کو صرف اور صرف ا ن mت ے گمان کی نی یاد mیر رد کر رہے ہیں اور `ان کے mتاس اتک تھی ابسی واصح جدیث نہیں ہے % ے۔ جس سے یہ تایت ہو کہ مردے نہیں سن سکت
اعیراض :4حضرت غزیر کا واقعہ جن ہیں 100سال کے بعد زتدہ ک یا گ یا تو انہیں اس غرصے کے درم یان کا mکچھ علم نہیں تھا
ے موت دے ے اہلخدیث حضرات کی طرف سے ج mوتھا اعیراض یہ ہوتا ہے کہ اللہ نے حضرت غزیر کو 100سال تک کے لت مردوں کی سماعت کی نقی کرنے کے لت دی اور جب انہیں دوتارہ زتدہ کیا تو انہیں `اس غرصے کے درمیان کے واقعات کا mکچھ علم نہیں تھا۔ اس سلس لے میں وہ ذتل کی آیت ن mیش کرنے ہیں:
G ال مئة عا Gم ث *م بعثه قال كم لبثت قال لبثت يومCا أو بعض يوم ال بعد موتا فأماته * أو كال *ذي م *ر عل قرية وهي خاوي ¨ة عل عروشها قال أ *ن ييي َهذه *
قال بل ل *بثت مئة عا Gم فانظر إل طعامك وشرابك لم يتسن*ه وانظر إل حارك ولنجعلك آية Cل *لن*اس وانظر إل العظام كيف ننشزها ث *م نكسوها
ال عل ك *ل شيء Gقدي ¨ر ل Cما فل *ما تب *ي له قال أعلم أ *ن *
http://www.alqlm.org/
ص فحہ 35
ے ت (الفران " )2:259تا اس ی یدے کی %میال جس کا گذر اتک قریہ سے ہوا جس کے سارے غرش و قرش گر mجک ھے تو اس ی یدہ نے کہا کہ جدا ان
H ے موت دے دی اور mتھرزتدہ کیا اور تmو mچھا کہ کتبی دیر mیڑے رہے تو سب کو موت کے بعد کس طرح زتدہ کرے گا تو جدا نے اس ی یدہ کو سوسال کے لت ے گدھے mیر پگاہ کرو (کہ ے کو تو دیکھو کہ حراب تک نہیں ہوا اور ا ن mت ے کھانے اور mنتت اس نے کہا کہ اتک دن تا mکچھ کم .قرماتا نہیں .سو سال .ذرا ا ن mت
جواب:
% H % ے ہیںm .تھر ان ہڈتوتکو دیکھو کہ ہم کس طرح جوڑ کر ان mیر گوست mحڑھانے ے اتک بسائی ی یاتا mجا ہت شڑ گل گیا ہے) اور ہم اسی طرح ت مہیں لوگوں کے لت % H ہیںm .تھر جب ان mیر یہ تات واصح ہوگبی تو نیساخیہ آواز دی کہ مچھ ے معلوم ہے کہ جدا ہر سے mیرقادر ہے۔
H % º حضرت غزیر کا یہ واقعہ اتک اس ٹی یائی واقعہ ہے اور اس کو نی یاد ی یا کر رسول ﷺ کی وہ تمام اجادیث کو ردی کی توکری میں نہیں ڈال جا سکیا کہ جس میں آپ نے واصح
ے اس میں اتک ستق طور mیر قرماتا ہے کہ مردے سن سکت ے ہیں۔ اللہ نے حضرت غزیر کو جو موت دی ،وہ اتک عام موت سے تالکل مج یلف mچیز تھی اور ان کے لت تھا۔ کیا اہلخدیث حضرات عور نہیں قرمانے کہ:
ے شڑنے سے mتاک ر Äہا؟ )1عام موت کی ضورت میں ابسان کا جسم گل شڑ جاتا ہے ،مگر حضرت غزیر کا جسم گلت
ے کی mچیزبں تک نہیں گلی شڑبں۔ )2اور یہ اللہ کا معجزہ تھا کہ آپ کے کھانے mنتت % ک ن ش )3اور عام میت کو جب قیرسیان کی طرف لیخاتا جاتا ہے تو اگر وہ ی یک خص ہوتا ہے تو `اس کی روح ہبی ہے کہ جلدی کرو۔ اور اگر میت ی یک آدمی کی ہیں ہوئی تو روح mج جیبی ہے کہ مچ ے سے نہیں گذری۔ سے کسی سلسل ھے کہاں لیخا رہے ہو۔ مگر حضرت غزیر کے سلسل ے میں `ان کی روح ا ب
H ن )4اور عام آدمی کو دف یانے کے بعد جب لوگ قیرسیان سے جانے ہیں تو روح ا ت کے قدموں کی mجاپ ستبی ہے ،مگر حضرت غزیز کی روح نے ابسی کوئی mجاپ ہیں شبی۔
H H % % º ے نہیں آنے۔ ے ہیں اور سوال کرنے ہیں۔ مگر حضرت غزیر کے mتاس کوئی قر شت ے آ کر اسے نٹھا د نت )5اور عام آدمی کو جب دف یا دتا جاتا ہے تو قر شت H % % جمتضر یہ کہ یہ اتک اس ٹی یائی واقعہ تھا اور اسی وجہ سے 100سال کے واقعات تو کخا ،حضرت غزیر کو تو قرستوں تک کے آنے کی چیر نہیں تھی۔ تو اگر `اس واقعہ کی نی یاد % Q H ے آنے ہیں اور قیروں میں جساب کیاب ہوتا ہے اور عذاب ے کہ قیر میں قر شت سماعت موئی کا اپکار ممکن ہے تو mتھر تو `اس نی یاد mیر اس تات کا تھی اپکار کر دی یا mجا ہت mیر ` رجمت ال ہی تازل ہوئی ہے۔۔ لجول واللہ قوۃ۔ ال ہی تا `
آل محمد mیر اور آپ سب mیر ا mنبی رجمئیں اور یرکئیں تازل کرے۔ امین۔ اللہ محمد ﷺ mیر اور ` والسلم
http://www.alqlm.org/
36 ص فحہ
Some More Incidents of saying “Ya Muhammad”.
Some time after Rasul Allah, (May Allah bless him and grant him peace), had passed away, 'Abd Allah Ibn 'Umar [May Allah be pleased with Him] was in Najd where one day his foot became numb. As a remedy to alleviate the pain, a person said to him. "Remember the one whom you love the most!" Upon hearing this Ibn 'Umar [May Allah be pleased with Him] said "Ya Muhammad! [May Allah bless him and grant him peace]" and his foot made an immediate recovery from numbness. [Imam Bukhari, Adab al Mufrad al Kalim al Tayyab; Hafidhh Ibn Taymiyya and Qadi Shawkani, Tuhfah al Dakireen chapter on Khadirat Rijluhu, and also Imam Nawawi's Kitab al Adkar] Hafidhh Ibn Taymiyya writes, In the same way as 'Abd Allah ibn Umar's foot became numb and he remembered the one he loves the most, 'Abd Allah Ibn Abbas's foot also became numb. Someone also said to him to remember the one who he loves the most, whereupon 'Abd Allah Ibn Abbas said Ya! Muhammad [May Allah bless him and grant him peace] and his foot immediately recovered from numbness. [Hafidhh ibn Taymiyya, Al Kalim al Tayyib chapter on Khadirat Rijluhu]
Hafidhh Ibn Kathir, Imam Tabari and Imam Ibn Athir all wrote [that]: During the Khilafa of Abu Bakr as- Siddique, may Allah be pleased with Him, there was a battle against the false Prophet Musaylima [of Najd]. When the battle commenced, the Muslims lost their footing at which point Khalid bin Walid, may Allah be pleased with Him, and the rest of the companions called out "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace] and proceeded to win the battle. [Tarikh at Tabari, Tarikh Ibn Kathir and Tarikh Qamil by Imam Tabari, Hafidhh Ibn Kathir and Imam Ibn Athir and Ibn Jarir in Chapter Musaylima Kadhaab] Hafidhh Ibn Kathir and Imam Tabari both write: During the Khilafah of 'Umar, may Allah be pleased with Him, there was a famine outside the city of Madinah. A companion called Bilal bin Harith al Muzni, may Allah be pleased with Him, said to his people "The famine is very severe, [let us] sacrifice a goat". Apart from a red bone nothing came from the goat [the goat was very thin due to famine and as such, there was no meat on the bones]. Bilal bin Harith, may Allah be pleased with Him, called out "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace]. The Messenger of Allah, (May Allah bless http://www.alqlm.org/
37 ص فحہ
him and grant him peace), then appeared in the dream of Bilal bin Harith and informed him that there will be rain. [Tarikh Ibn Kathir and Ibn Jarir chapter of khilafah of 'Umar (May Allah be pleased with Him]
Hafidhh Ibn Kathir and Imam Tabari both write that After the occasion of Karbala, Sayyida Zaynab, May Allah be well pleased with her, [the sister of Hussayn, may Allah be pleased with Him] and her company were taken as prisoners to Syria. When she passed the dead bodies she proclaimed: "Ya Muhammad!" [May Allah bless him and grant him peace] Your Hussayn is drenched in blood without a shroud or a grave, and Ya Muhammad! [May Allah bless him and grant him peace], your daughters are taken prisoners and your children have been killed [Ibn Jarir and Tarikh Ibn Kathir in Chapter of Karbala*] H Q نبی رجمئیں و یرکئیں تازل قرمانے۔ امین۔m یر اm آل محمد ` یر اور محمد وm اللہ بعالی آپ سب والسلم۔
http://www.alqlm.org/