1
دنیا کا خاتم ہ اور بائبل http://www.freelygive-n.com/Free_Christian_Ebook_Home.ht
ب ہت س ے لوگو ں کا خیال ہے ک ہ دنیا اپن ے اختتام کی طرف پ ہنچ ر ہی ہے۔ کچ ھ لوگو ں کا خیال ہے ک ہ ی ہ نیوکلیائی یا حیاتیاتی تبا ہی کی وج ہ س ے برباد ہو جائ ے گی ۔ کچ ھ لوگ ی ہ یقین کرت ے ہی ں ک ہ شاید گنجان آبادی یا آلودگی کی وج ہ س ے کوئی ناقابل گرفت بیماری پ ھو ٹ پ ڑے۔ کچ ھ ک ہ کائناتی آفت ،جیسا ک ہ ش ہاب ثاقب یا سورج کا شعل ے برسانا ۔ یا مخالف غیر ملک کا حمل ہ ایک دن ہماری دنیا کو تبا ہ و برباد کر د ے گا ۔ سوچ بچار ال ایک ادار ہ سالن ہ ایک گ ھڑی پیش کرتا ہے جو ک ہ دک ھاتا ہے ک ہ گ ھڑیا ں کیس ے پیچ ھے ہو ر ہی ہی ں۔ حال ہی می ں وقت پانچ من ٹ پر سی ٹ کر دیا گیا جبک ہ اب ھی آد ھی رات ن ہی ں ہوئی ت ھی ۔ لیکن کیا بائبل اس موضوع پر کچ ھ ک ہتی ہے؟کیا اس زمین کی کوئی بربادی ہے؟ اگر ہے تو انسان ک ے ہات ھو ں ،قدرتی آفت س ے ،یا کسی بیرونی طاقت ک ے ذریع ے س ے وقوع پذیر ہو گی ۔ ی ہ مضمون ان ہی سوالو ں کی چ ھان بین کرتا ہے۔ ی ہا ں پر مسیحی راست ے ک ےخاتم ے ک ے دو ابتدائی خیال ہی ں۔ ایک خیال کوونن ٹ ت ھیالوجی س ے اور دوسرا خیال ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی س ے ا ٹھتا ہے۔ وضاحت کرن ے ک ے ان دونو ں طریقو ں ن ے درس و تدریس ک ے ب ہت س ے حلقو ں اور عام طریقو ں ک ے عمل پر گ ہر ے اثرات چ ھو ڑے ہی ں۔ لیکن اختلفات ب ڑے وضاحت س ے آخری وقت کی تعلیمات کو دک ھات ے ہی ں۔ اس مضمون پر ایماندران ہ کوشش می ں ،می ں پ ہل ے ب ڑے واضح طور پر ان دونو ں طریقو ں کی نشاند ہی کرو ں گا ۔ م ہربانی کر ک ے ہر طریق ے کی ب ہت ب ڑی چ ھتری ک ے نیچ ے ان گرو ہو ں کی حقیقت کو جانن ے کی کوشش کری ں۔ دوسر ے حص ہ می ں ان دونو ں ک ے بار ے می ں عام تعلیمات کی نشاند ہی کی جائ ے گی ۔ ک ہ کیا و ہ متفق ہی ں۔ تیسرا حص ہ ان دونو ں طریقو ں ک ے اختلفات ک ے بار ے می ں بیان کرتا ہے۔ جبک ہ چوت ھےحص ہ می ں ان اختلفات کی بنیادی وجو ہات کا جائز ہ لیا گیا ہے۔
ب ہت ب ڑی ترتیب کوونن ٹ ت ھیالوجی بیان کرتی ہے ک ہ خدا اور انسان می ں صرف ایک ہی معا ہد ہ ہے ی ہ ایمان کا معا ہد ہ ہے۔ اس ت ھیالوجی ک ے مانن ے والو ں کا ک ہنا ہے ک ہ اس تصور ن ے آ ہست ہ آ ہست ہ ترقی کی ہے۔ پیدائش س ے ل ے کر مکاشف ہ تک خدا ن ےآ ہست ہ آ ہست ہ بتدریج اپنی مرضی ،راستو ں اورخوا ہش کو ظا ہر کیا ہے۔ لوگ ہمیش ہ اپن ے ایمان کی ان معلومات کی بنا پر ہی جان ے جات ے ہی ں جو ان ہی ں حاصل ہوتی ہی ں۔ ی ہ ایمان ردعمل ہے یا اس کی کمی ہے۔ ک ہ ایک انسان کا خدا ک ے سات ھ کیسا تعلق اور مفا ہمت ہے۔ ہر طرح ک ے لوگ چا ہے ایماندار ہو ں یا غیر ایمان یافت ہ۔ اس سلسل ہ می ںنسل یا قومیت کوئی ا ہمیت ن ہی ں رک ھت ے۔
2
ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی اس واضح تاریخی دور پر زور دیتی ہے جب خدا اپن ے اس خاص معا ہد ے کو نافد کرتا ہے ۔ ایک ب ےمثال معا ہد ہ۔ ایک مخصوص گرو ہ یا انسان ک ے سات ھ۔ اس ن ے قسمت بنائی اس قسمت ک ے اپن ے ماتحتو ں ک ے بار ے می ں اپن ے مطالبات ہی ں۔ کچ ھ لوگ ک ہت ے ہی ں تقدیری ں تین قسم کی ہوتی ہی ں اور کچ ھ دس ک ہت ے ہی ں۔ لیکن جو عام تعلیم ہے اس ک ے مطابق ی ہ سات ہی ں۔ اس زبردست گرو ہ ک ے مطابق اس وقت ہم چ ھٹی تقدیر می ں ہی ں۔ یعنی چرچ کا دور ۔ اس طریق ے ک ے مطابق اس آخری وقت می ں اسرائیل ایک ب ہت خاص کردار ادا کر ے گا ۔ اگر ہم کوونن ٹ اور ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی ک ے درمیان عام تعلیمات کا مشا ہد ہ کرت ے ہی ں۔ تو ہم ان اختلفات کی ا ہمیت ک ے متعلق صیحیح طور پر جان سکت ے ہی ں۔ می ں جانت ے بوج ھت ے آخری وقت ک ے اس دورک ےمعا ہد ے کونشان ہ بنا ر ہا ہو ں۔ خوا ہ گروپ نیچ ے دی ہوئی ف ہرست س ے متفق ہوت ے ہی ں یا ن ہی ں۔
عام تعلیمات یسوع مسیح کا بند ہ ہم ی ہ دونو ں طریق ے کار یسوع میسح ک ے سامن ے رک ھت ے ہی ں۔ جس ک ے سامن ے آخری وقت ک ے تمام واقعات اختتام پذیر ہو ں گ ے۔و ہ جسمانی طور پر زمین کی طرف واپس آئ ے گا ۔ و ہ آخری عدالت کر ے گا ۔ ہر کوئی جو کسی ب ھی وقت زند ہ ت ھا و ہ دوبار ہ زند ہ ہو گا ۔ اور روح جسم ک ے سات ھ پ ھر س ے مل جائ ے گی ۔ ی ہ اجسام لزوال ہو ں گ ے۔ ہر عمل ،ہر لفظ اور ہر خیال کا حساب لیا جائ ے گا ۔ ایماندارو ں ک ے غلط کام خداوند یسوع ک ے خون کی وج ہ س ے معاف کی ے جایئ ں گ ے۔ اور خدمت ُان ک ے سپرد کی جائ ے گی ۔ غیر ایمان یافت ہ ک ے لی ے کوئی ُامید ن ہی ں ہے۔ ی ہ عدالت ایک ہمیش ہ کی بادشا ہی ،جسم اور روح ،جنت می ں یا دوزخ می ں ،ک ے لی ے ہو گی ۔
یسوع مسیح ک ے واپس آن ے س ے پ ہل ے ُدنیا کی حالت یسوع مسیح ک ے آن ے س ے پ ہل ے دنیا نوح ک ے دنو ں کی طرح اخلقی طور پر انت ہائی گر چکی ہو گی ۔ اس می ں ب ھر پور تشدد ہو گا ۔ صدوم اور عمور ہ کی طرح ہم جنس پرستی کا راج ہو گا ( پیدائش 6باب 5تا 11آیات ۱ور 19باب 1تا 29آیات ک ے سات ھ لوقا کی انجیل 17باب 22تا 35آیات) جب ہم جنس پرستی ہوتی ہے تو گنا ہ کی تمام قباحتی ں ک ھل کر سامن ے آ جاتی ہی ں۔اور آخر کار خدا کاغص ہ معاشر ے پر ق ہر بن کر برستا ہے۔ ( زبور 9آیت 17اور -1کرنت ھیو ں 10اور 11آیات) اسی وج ہ س ے مسیحو ں کی ہم جنس پرستی ک ے خلف مزاحمت ہے۔
3
زمین اور کائنات کا مقدر دونو ں طریق ے کار اس بات پر متفق ہی ں ک ہ یسوع مسیح ن ے اس ُدنیا کو سنب ھال ہوا ہے۔ آگ س ے اس کا بچاو ہے۔ زمین اور آسمان پگ ھل جائی ں گ ے اور دوبار ہ تخلیق کی ے جائی ں گ ے۔ 2۔ پطرس 3باب 7تا 11آیات ۔ نیا آسمان اور زمین لفانی ہو ں گ ے اور موجود ہ حالت س ے ب ہت ہی مختلف ہو ں گ ے۔ج ہا ں پر کسی چیز کو زوال ن ہ ہو گا رومیو ں 8باب 19تا 22آیات اورو ہا ں پر کوئی لعنت ن ہ ہو گی پیدائش 3باب 17تا 19 آیات اور مکاشف ہ 22باب 3آیت ۔ و ہا ں پر سورج اور چاند کی روشنی کی ضرورت ن ہ ہو گی مکاشف ہ 21باب 23آیت اور ی ہا ں تک ک ہ و ہا ں پر رات ن ہ ہو گی مکاشف ہ 21باب 1تا 25آیات اور ن ہ غم اور ن ہ رونا اور ن ہ درد سب پرانی چیِزی ں جاتی ر ہی ں گی مکاشف ہ 21 باب 4آیت تمام جاندارامن ک ے سات ھ ر ہی ں گ ے یعسیا ہ 11باب 6تا 9آیات صرف سچائی ہو گی 2۔ پطرس 3باب 13آیت اور مکاشف ہ 21باب 8تا 27آیات اور یسوع مسیح ظا ہرًا ُاس متحرک لفانی مملکت می ں حکمرانی کری ں گ ے مکاشف ہ 22باب 5آیت مستقبل کی حیران کن باتی ں ناقابل ف ہم ہی ں۔ مکاشف ہ 21باب 24آیت ی ہ کوونن ٹ اور ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی ک ے درمیان معا ہد ے ک ے ب ہت س ے نقاط می ں س ے صرف چند نقاط ہی ں۔ ی ہ ب ہت پخت ہ ہی ں۔ خاص واقعات ک ےی ہ اختلفات بنیادی طور پرآخری عدالت کی طرف را ہنمائی کرت ے ہی ں۔
بنیادی اختلفات ڈسپینسیشنل ت ھیالوجی اس ک ے خاص گروپ اسرائیل اور کلیسیاء می ں ایک ب ہت ہی خاص امتیاز پیدا کرتی ہے۔اور قدیم اسرائیل ک ے متعلق پیشن گوئیو ں ک ے بار ے می ں یقین پیدا کرتی ہے ک ہ و ہ ضرور پوری ہو ں گی ۔ اس سس ٹم می ں اسرائیل کا مستقبل ب ڑا ی ڈسپینسیشنلزاسرائیل اور نئ ے ع ہد نام ہ کی کلیسیاء خاص روشن ہے۔ تا ہم تاریخی اعل ِ امتیاز کو ن ہی ں گردانت ے۔ و ہ ُان ب ہت س ے وعدو ں خاص طور پراسرائیل ک ے متعلق ان ُپر شرائط وعدو ں کو دیک ھت ے ہی ں جن کو حاصل کرن ے می ں اسرائیل ناکام ر ہا ۔ اب و ہ ب ہت عد کی کلیسیاء کی طرف ج ُ ھک گئ ے ہی ں۔ و ہ جو ب ڑے اکتائ ے ہوئ ے س ے وعد ے نئ ے ہ ڈسپینسیشنلز ہی ں ی ہ یقین کرت ے ہی ں ک ہ اگل نازل ہون ے وال واقع ہ کلیسیاء کا ا ٹھایا جانا ہے۔ ی ہ ُاس وقت ہو گا جب تمام ایماندار ایک ہی لمح ہ می ںُدنیا س ے ا ٹھا لی ے جائی ں گ ے۔ زمین ُاس وقت تمام مسیحیو ں س ے خالی ہو گی اور مصیبتو ں کا سات سال ہ دور شروع ہو گا 〔 تا ہم تاریخی اعلی و ارفع ڈسپینسیشنلز مصیبتو ں ک ے بعد وال ے لوگو ں کا مطلب و ہ لوگ کلیسیاء ک ے ا ٹھائ ے اور مسیح کی دوسری آمد کو ایک ہی لمح ہ می ں وقوع پذیر
4
ہونا مانگت ے ہی ں۔ پس کلیسیاء ُاس ب ہت
ب ڑی مصیبت می ں س ے گزرتی ہے۔ ُاس ب ہت
ب ڑی مصیبت ک ے دوران ب ہت س ے خوف ناک واقعات وقوع پذیر ہو ں گ ے۔ ُان می ں جنگی ں، مقدم ے ،آسمانی آفتی ں ش ہاب ثاقب ،جلن ے والی آگ ،بیماریا ں اور قدرتی آفتی ں ب ہت ب ڑے پت ھرو ں کا گرنا ،آگ ،آتش فشا ں ،زلزل ے وغیر ہ ۔ دیک ھی ے مکاشف ہ 6باب 1تا 17آیات ، 8باب 6آیت 9،باب 21آیت 15 ،باب 1آیت اور 16باب 21آیت ۔ ان می ں س ے ب ہت سی انسانو ں ک ے ذریع ے آئی ں گی ۔ کچ ھ فرشتو ں ک ے ذریع ے آئی ں گی ۔ ہم می ں پردیسی اورُان می ں س ے کچ ھ آفتی ں جو برا ہ راست خدا کی طرف س ے عدالت ہو ں گی ۔ مصیبتو ں ک ے اس دور می ں اسرائیل ب ہت نمایا ں ہو گا ۔ ہیکل دوبار ہ س ے تعمیر ہوگی اور قربانی کا طریق ہ کار دوبار ہ س ے بحال ہو گا ۔اور رومی سلطنت ایک ب ہت ب ڑی مالی اور مادی سلطنت ک ے طور پر ُاب ھر ے گی ۔ اس کا سربرا ہ حیوان یعنی مخالف مسیح اور ج ھو ٹا نبی جو ب ہت مافوق الفطرت کام دک ھائ ے گا ہو گا ۔ مصیبتو ں ک ے دور ک ے درمیان می ں مخالف مسیح ہیکل می ں اپنا امیج نصب کر ے گا ۔ ی ہ بت پرستی یروشیلم می ں ی ہودیو ں ک ے لی ے مصیبتو ں ک ےایک ب ہت ب ڑے ہنگام ے کا سبب بن ے گی ۔ اس مصیبت ک ے دور می ں ایک لک ھ چوالیس ہزار 144000مبشر ا ٹھی ں گ ے] یسوع کو بطور مسیحاپ ہچان کرائی ں گ ے[ جو ب ہت سار ے مشرکو ں کو مسیح کی طرف مو ڑی ں گ ے۔ سات سال ہ دور ک ے اختتام پر دنیا کی فوجی ں اسرائیل کو تبا ہ وبرباد کرن ے ک ے لی ے ہرمجدون ک ے میدان می ں اک ٹھی ہوتی ہی ں۔ ی ہا ں تک ک ہ چین دو سو میلن فوج جمع کرتا ہے۔ پ ھر خداوند یسوع مسیح کی جسمانی طور دوبار ہ واپسی ہوتی ہے۔ اورو ہ ان تمام افواج کو تبا ہ و برباد کر دیت ے ہی ں۔ بابل جو ک ہ رومی حکومت کی بدلی ہوئی شکل ہو گی ختم ہو جاتی ہے۔ مخالف مسیح اور ج ھو ٹا نبی ج ہنم واصل کر دی ے جات ے ہی ں۔ خداوند یسوع کی ہزار سال ہ بادشا ہت شروع ہوتی ہے۔ شیطان قید کر دیا جاتا ہے۔ لیکن ہزار سال ہ بادشا ہت ک ے اختتام پر ُاس ے چ ھو ڑ دیا جاتا ہے۔ و ہ ایک اور بغاوت ک ے لی ے اکساتا ہے جو ک ہ کچل دی جاتی ہے۔ پ ھر ہمیش ہ قائم ر ہن ے والی بادشا ہت می ں آخری عدالت ہوتی ہے۔ کوونن ٹ ت ھیالوجی کچ ھ ساد ہ ہے۔ مثال ک ے طور پر و ہ دنیا می ں ہمیش ہ ب ہت ب ڑے مصیبتو ں ک ے دور کو برقرار رک ھنا چا ہت ے ہی ں۔ دنیا ب ڑی آسانی ک ے ُاس نقط ہ کی طرف ُم ڑ جائ ے گی جیسا ک ہ نوح اور صدوم اور عمور ہ ک ے دور می ں ہوا ت ھا ۔ خدا کی برداشت ُاس وقت ختم ہو جائ ے گی جب خداوند یسوع مسیح کی عدالت ک ے لی ے آمد ثانی ہو گی ۔ ی ہ اب ہو سکتا ہے۔ پ ھرکلیسیاء کا ا ٹھایا جانا ،مردو ں کا زند ہ کیا جانا ،آخری عدالت اور نئ ے زمین و آسمان کی تخلیق ہو گی ۔ ہر کوئی ُاس وقت خوا ہ مرد یا عورت ُاس ابدی بادشا ہت می ں مقرر کر دیا جاتا ہے۔ ہزار سال ہ بادشا ہت ک ے لحاظ س ے و ہ مستقبل اور
5
خداوند یسوع مسیح ک ے ہزار سال ہ دور کی
پ ہچان ن ہی ں رک ھت ے۔ جب و ہ ہزار سال ہ
بادشا ہت کو ن ہ مانن ے والو ں کا حوال ہ دیت ے ہی ں تو حقیقت می ں خود اس ک ے منکر ہوت ے ہی ں۔ و ہ خداوند یسوع مسیح ک ے اصولو ں کو اب جاری رک ھت ے ہی ں۔ ہزار سال ہ بادشا ہت کلیسیاء ک ے ا ٹھائ ے جان ے س ے پ ہل ے یا ُاس وقت شروع ہوتی ہے۔ اور پ ھر جاری ر ہتی ہے۔ دیک ھیئ ے یوحنا 13باب 3آیت ۔ مکاشف ہ 20باب 4آیت ک ے مطابق خداوند یسوع مسیح کی ہزار سال ہ بادشا ہت کا جاری ر ہنا ایک علمتی سی بات ہے۔ آسرائیلی قوم ک ے لحاظ س ے ُان ک ے جل کر تخلیق پاتا ہے۔ یقین ک ےمطابق سچا اسرائیل تمام دنیا ک ے ایماندارو ں س ے مل ُ یسوع مسیح گوشت پوست ک ے اسرائیل می ں آتا ہے۔ لیکن ہمیش ہ سچ ے اسرائیلی می ں ۔ اورجو قائم ر ہے۔ ایماندار چا ہے ُاس کا تعلق کسی ب ھی قوم س ے ہو ۔ اس لی ے موجود ہ اسرائیل کسی ب ھی دوسری قوم س ے زیاد ہ ا ہمیت ن ہی ں رک ھتا ۔
پیدا ہون ے کی دردی ں دسپینشنل چ ھتری ک ے نیچ ے ب ہت س ے گروپس ہی ں۔ لیکن ی ہا ں پر یسوع مسیح کی ک ہی ہوئی ایک بات ہماری مددگار ثابت ہوتی ہے۔ و ہ آخری وقت کو درد ز ہ س ے تشب ہی ہ دیت ے ہی ں متی 24باب 8آیت ۔ تمام آخری وقت ک ے کردار )کوونن ٹ ،تصوراتی ،قدامت پسند ،یسوع مسیح کی بادشا ہت ک ے بعد ک ے لوگ ،ڈسپینشلس ٹ وغیر ہ( درد ز ہ پر متفق ن ہی ں ک ہ) کتنی ،کس طرح کی ،کس کو ،دورانی ہ وغیر ہ(لیکن پیدائش جو ک ہ ہون ے والی ہے۔ جیسا ک ے ما ں بچ ے کی پیدائش ک ے بعد تمام دردو ں کو ب ھول جاتی ہے۔ پس اسی طرح جب ی ہ دور ختم ہو گا ۔ تو تمام دردی ں ب ھول جائی ں گی ۔ اور یسوع مسیح کی ابدی بادشا ہت کی خوشی ک ے سات ھ نجات ہر چیز پر قبض ہ کر ل ے گی ۔) مکاشف ہ 21باب 4آیت(
اختلفات کی بنیادی وجو ہات کیس ے آسمانی صحائف کی زبان کو سمج ھا جائ ے؟ و ہ طریق ہ جس ک ے ذریع ہ س ے اس کا جواب معلوم کیا جائ ے تشریح ک ے لی ے کون سی ت ھیالوجی کو فائنل سمج ھا جائ ے۔ کوونن ٹ ت ھیالوجی جو ک ہ انبیاء ک ے صحائف کو صرف اشاراتی و تشبی ہاتی سمج ھتی ہے۔ یا ک ہ ڈسپینشنل ت ھیالوجی جو ک ہ انبیاء ک ے صحائف کو بنیادی طور پر لفظی گردانتی ہے۔ کوئی ب ھی سس ٹم اپنی جگ ہ پر خالص ن ہی ں ہے۔ ی ہ صرف دائر ہ کار کا مسل ہ ہے۔ مثال ک ے طور پر دونو ں گروپ اس بات پر متفق ہی ں ک ہ مکاشف ہ کا بابل مالیاتی سس ٹم یا ملک یا کچ ھ ش ہر علمتی ہے۔ یا کچ ھ اورکیونک ہ ہر کوئی جانتا ہے ک ہ بابل دوبار ہ تعمیر ن ہی ں ہو گا ۔ ) یرمیا ہ 50باب 39اور 40آیات( ڈسپینشنلز اس بات کو برقرار رک ھے ہوئ ے ہی ں ک ہ و ہ اب ھی تک انبیاء ک ے صحائف کو لفظی مانت ے ہی ں۔ کیونک ہ پران ے ع ہد نام ہ می ں اس بات کو واضح کیا ہے ک ہ کوئی حقیقی بابل دوبار ہ ن ہی ں ہو گا ۔ لیکن سات سر اور دس
6
سینگ= دوبار ہ ترتیب دی ہوئی رومی
سلطنت ۔ )مکاشف ہ 13باب 1آیت( یا دانی
ایل ک ے ہفت ے= ایک سال)دانی ایل 9باب 24تا 27آیت( یا جوج اور ماجوج = روس اور ماسکو)مکاشف ہ 20باب 8آیت( ی ہا ں تک ک ہ ڈسپینشنلز کا لفظی علم انبیاء ک ے صحائف نئ ے اور پران ے ع ہد نام ے کا علمتی علم ہے۔ ی ہا ں تک ک ہ قدیم ہزارسال ہ بادشا ہت کا علم رک ھن ے وال ے ڈسپینشنلز خداوند یسوع مسیح کی ہزار سال ہ بادشا ہت کو ب ھی علمتی مانت ے ہی ں۔ پس حقیقی سوال ی ہ ہے ک ہ ہم کیس ے جانی ں ک ہ انبیاء ک ے صائف علمتی ہی ں یا لفظی ہی ں۔ میر ے پاس اس کا کوئی جواب ن ہی ں ہے لیکن ی ہا ں ہر تین ا ہم مشا ہدات ہی ں۔ 1
خدا جانتا ک ہ کون لفظی ہی ں اور کون علمتی ۔ و ہ )خدا( مسیحیو ں کو صحیح
چنن ے کی بصیرت عطا کر ے۔ لیکن ی ہ واضح ہے ک ہ ان کی ب ہت سی تعلیمات ایسی ہی ں ک ہ و ہ خدا پرکیاایمان رک ھت ے ہی ں۔ لیکن اصل می ں ہے ن ہی ں۔ لیکن و ہ جن کو ان صحائف ک ے بار ے می ں دی ہوئی بصیرت کا یقین ن ہی ں ہے۔ و ہ بغیر کچ ھ کی ے ہوئ ے ب ہت س ے مختلف نقط ہ نظر کوجانن ے می ں ب ہتر ہو سکت ے ہی ں۔ پ ھر آپ دیک ھی ں ک ہ آپ ک ے ارد گرد کس طرح چیزی ں بدلتی یا ترقی کرتی جا ر ہی ہی ں۔ میرا خیال ہے ک ہ ی ہ وحدت الوجود کا نقط ہ نظر ہے۔ آخر کار ی ہ تمام کامیاب ہو جائ ے گا ۔ 2
کون سی چیز حقیقی طور پر واضح ن ہی ں ہو سکتی ایک ب ہت ب ڑی مثال یوحنا
اصطباغی کی اور ملکی 4باب می ں ایلیا ہ ک ے متعلق پیشن گوئی ہے۔ ی ہ ب ڑے واضح طور پر بیان کیا گیا ہے ک ہ" خدااوند یسوع مسیح ک ے عظیم اور خوفناک دن" ک ے آن ے س ے پ ہل ے ایلیا ہ آئ ے گا ۔ جب یسوع کا اس بار ے می ں تمسخر ُا ڑایا گیا تو ان ہو ں ن ے فرمایا ک ہ" ایلیا ہ تو پ ہل ے ہی آ چکا ہے" شاگرد اس پیشن گوئی کو یوحنا اصطباغی ک ے حوال ے س ے سمج ھ گئ ے۔( متی 17باب 10تا 13آیات( ۔ نیا ع ہد نام ہ پران ے ع ہد نام ہ کی ُاس پیشن گوئی می ں دخل اندازی کرتا ہے ک ہ کوئی ایلیا ہ کی طاقت اور روح ک ے سات ھ آن ے وال ہے۔ )لوقا 1باب 17آیت( ۔ اگر ایک ب ھی لعنت ک ے نیچ ے ہے تو یوحنا اصطباغی ملکی 4باب کو پورا ن ہی ں کرتا ۔ اس لی ے یسوع مسیحا ن ہی ں ہے۔ اور ی ہا ں تک ک ہ اگر ایلیا ہ مکاشف ہ 11باب ک ے مطابق دو گوا ہو ں می ں س ے ایک ہے تو ی ہ اس حقیقت کو ن ہی ں ج ھٹل سکتا ک ہ یسوع مسیح ن ے خود ک ہا ت ھا یوحنا اصطباغی ہی ملکی وال ایلیا ہ ہے۔ نقط ہ ی ہ ہے۔ کون سی پران ے ع ہد نام ے کی لفظی پیشنگوئی علمتی طوربدلتی ہوئی ظا ہر ہوتی ہے۔ ی ہ کوئی اشار ہ ن ہی ں ہے ی ہ علمتی پیشنگوئی ہے۔ اگر خداحقیقت ک ے بعد آشکار ہ کر سکتا ہے ک ہ ی ہ ایک نمایا ں لفظی پیشنگوئی حقیقت می ں علمتی ت ھی ۔ کیا خداک ے پاس ُاس ے دوبار ہ کرن ے کا اختیار ہے۔ اگر و ہ ملکی ک ے سات ھ ی ہ کر سکتا ہے تو پران ے ع ہد نام ے کی تمام پیشنگوئیو ں ک ے سات ھ کر سکتا ہے۔ نئ ے ع ہد نام ے کی پیشنگوئیو ں متعلق
7
کیا خیال ہے؟ تو جواب ہے یقینًا ۔ ی ہ ب ہت
ب ڑی خبرداری ہے جب انبیاء ک ے صحائف
کی تشریح کی جاتی ہے۔ اس کی روشنی می ں ایک حیرانگی والی بات ہے ک ہ پیشن گوئی می ں اپن ے خیالت شامل کرن ے یعنی بدعت کی گنجائش ہے۔
3
انبیاء ک ے صحائف مسیحو ں ک ے لی ے دونو ں طرف س ے مشکل پیدا کرت ے ہی ں۔ بائبل کا ابتدائی مقصد رابط ہ قائم کرنا ہے۔ اوراس کی معلومات کسی ب ھی
چیز کی موجودگی س ے زیاد ہ ا ہم ہی ں ۔ لیکن اس کا کیا کیا جائ ے ک ہ جو کچ ھ اس ن ے ک ہا ہے ُاس ک ے مطلب کا پت ہ ن ہ چل ے۔ ی ہی چیز دونو ں طرف س ے مشکل می ں ڈالتی ہے۔ ب ہت س ے مسیحی خدا ک ےکلم می ں کسی قسم کا اب ہام پسند ن ہی ں کرت ے۔ اب ہام کمزوری ہوتی ہے۔ اسی وج ہ س ے ب ہت س ے مسیحی بدعتی منادو ں کی طرف ج ھک جات ے ہی ں جن ک ے پاس بائبل ک ے تمام سوالو ں ک ے جواب ہوت ے ہی ں۔ ی ہ ایک محفوظ ماحول ہوتا ہے اس می ں کوئی ب ھورا ن ہی ں ہوتا بلک ہ سفید ہوتا ہے یا سیا ہ۔ لیکن اس س ے دو بدنصیب منظر سامن ے آت ے ہی ں۔ پ ہل اس ک ے تحت بدعت کی طرف رجحان ہو جانا ،اس س ے چم ٹے ر ہنا اور اس ے پ ھیلنا ،بغیر کسی تفتیش ک ے اور سوال ک ے ک ہ مناد کیا ک ہتا ہے۔ دوسرا اگر بدعت پر سوال ا ٹھتا ہے تو اس سوال کو سر ے س ے ہمیش ہ ک ے لی ے ختم کر دینا ۔ ب ہت س ے مسیحی آخری وقت کی تعلیم کو نمائشی طور پر لیت ے ہی ں۔ اکثر ان کو ی ہ ب ھی پت ہ ن ہی ں ہوتا ک ہ تصویر کا دورا ُرخ کیا ہے یعنی اس کی اور کیا تشریح ہو سکتی ہے۔ عام طور پر ان کو ی ہ تک پت ہ ن ہی ں ہوتا ک ہ ان ک ے اپن ے سس ٹم کا اس س ے پ ہل ے کا تصور کیا ہے۔ کچ ھ تو اپنی تشریح کی کمزوریو ں ک ے متعلق سننا ب ھی پسند ن ہی ں کرت ے ۔ سالو ں س ے ب ہت س ےمسیحی ،ب ہت سی کلیسیائی ں ان باتو ں کی وج ہ س ے تقسیم ہی ں۔ خدا ن ے آخری وقت ک ے بار ے اس پور ے ماحول کیو ں واضح اور ساد ہ طریق ے س ے بیان ن ہی ں کیا؟ و ہ شروع س ے ل ے کر آخر تک سب کچ ھ جانتا ہے تو کیو ں اس ن ے غلطی س ے پاک نام اور تاریخی ں ن ہی ں دی ں۔ کیو ں پ ہیلیو ں می ں باتی ں رک ھی ں ہی ں۔ اس کا مطلب ی ہ ب ھی ہو سکتا ہے ک ہ ی ہ دیک ھن ے کی ایک آزمائشی وج ہ ہو ک ہ اس عقل پر پوری ن ہ اترن ے والی بات کو سمج ھن ے ک ے لی ے انسان کوآزادی دی ہو ۔ اس لی ے جو یسوع مسیح ک ے سات ھ اپنا تعلق ثابت کرت ے ہی ں اور جو یسوع مسیح کو ن ہی ں مانت ے ان کو ک ھول کر بیان کر دیا ہو ( -1کرنت ھیو ں 11باب 19آیت(
نتیج ہ ان ایسک ٹالوجیکل سس ٹمز می ں ہو سکتا ہے کوئی ایک ٹھیک ہو ۔ یا دوسر ے کی نسبت ب ہت زیاد ہ ٹھیک ہے۔ لیکن ی ہ سب ٹھیک ن ہی ں ہو سکت ے۔ لیکن ی ہا ں تک ک ہ ب ہت سی مختلف یقین اور رائ ے ہو سکتی ں ہی ں۔ و ہ تمام ب ہت ضروری نقاط ہر
8
متفق ہو سکت ے ہی ں۔ تعلیم کا ی ہ حص ہ ب ہت
دلچسپ اور فائد ہ مند ہے۔ میری ی ہ امید ہے
ک ہ ی ہ مضمون اپ کا ب ہت مددگار ہو گا ۔ خدا س ے دعا ہے ک ہ و ہ آپ کواس کو سمج ھن ے اور اس ے جانن ے کی بصیرت اور توازن د ے " دنیا کا اختتام اور بائبل" خدا آپ کو برکت د ے۔ آمین! مزید مضمون پ ڑھن ے ک ے لی ے آئی ں http://www.freelygiv-n.com مج ھ س ے رابط ہ ک ے لی ے
[email protected]