بسم اللہ الرحمن الرحیم
شیخ ابو بصیر مصطفی حلیمہ الطرطوسی حفظہ اللہ ترجمہ :ابوعبدالرحمن السلفی حفظہ اللہ میر ے خیال میں ی ہ بات آپ س ے چھپی ہوئی نہیں جو سوال: کچھ سعودی حکومت جزیرہ عرب میں کر رہی اور کر چکی ہے۔ ا ﷲ آپ کی حفاظت کرے ،اگر آپ نوجوانوں کی رہنمائی کریں اور ان کو ان کے فرائض بیان کریں کیونکہ یہ حکومت ایمان اور جہاد کی دشمنی پر اتر آئی ہے ،مجاہدین کو قید کر رہ ی ہے، قتل کر رہی ہے ،اور جو شیخ یوسف العیری کےھ ساتھھ ہوا ، ہمارے سامنے ہے۔ اس لی ے جوانوں کی ایک جماعت ن ے سعودی حکومت سے بد لہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کچھ نوجوانوں نے اسلحہ خریدنا شروع کیا ہے۔ھ اور کچھھ جوانوں کو یہھ خوف ہےھ کہیں جزیر ہ عرب بھ ی الجیریا ن ہ بن جائے۔ لیکن و ہ ی ہ بھ ی دیک ھ رہے ہیں کہھ اگر سعودی حکومت اسی طرح علماءکو جہاد سے روکتی رہ ی تو ایک بڑا فتن ہ اور فساد کابرپا ہونا یقینی ہے۔ اس لئےھ وہھ اسلحہھ خریدنےھ کو لزمی سمجھتےھ ہیں تاکہھ اس کا استعمال سیکھیں اور خان ہ جنگی کی صورت میں اپن ے اور اپنے اہل و عیال کی حفاظت کر سکیں۔ ان جوانوں کےھ درمیان میں ایسےھ لوگ بھی ہیں جو ان کے سوالت کےھ جوابات دیتےھ ہیں اور خدشات دور کرتےھ ہیں۔ان میں سے علماء بھی ہیں جو جزیر ہ عرب میں رہتے ہیں اور جن پر یہ جوان اعتماد کرتے ہیں۔لیکن جیسا کہ آپ کو معلوم ہے ،اللہ کی رحمت ہ و آپ پر ،ک ہ ان علماءکا ناق ہ کیا گیا اور گرفتار کر ک ے جیلوں میں ہمیش ہ ک ے لئ ے ڈال گیا ۔ جیس ے حکمرانوں کو ان کی بغاوت کا عینی یقین ہو۔ اور حکومت ن ے ان علماءکے خلف جھوٹ بول اور الزام لگائے۔ جب انھوں نے شیخ علی الخدیر ،شیخ ناصر الفہد اور شیخ احمد الخالدی کو گرفتا ر کیا تو انھوں نے ان کے سات ھ اسلح ہ و بارود نشر کیااور اس سے پہلے ان پر ایک جماعت ”موحدین“سعودی 1
حکومت کو گران ے والے “ قائم کرن ے کا الزام لگایا ۔ اسی طرح ان پر ریاض میں بم حملوں کا الزام بھ ی لگایا گیا ،حالنک ہ ان علماءنے ان سارے الزامات کا انکار کیا ہے۔ اے شیخ ! نوجوان ڈرے ہوئے اور پریشان ہیں ۔ یہاں تک ک ہ اب وہ فرائض کےھ جاننےھ سےھ بھی ڈرتےھ ہیں۔ھ اور اگر وہھ کسی سے پوچھتے ہیں تو زیادہ تر لوگ جان چھڑاتے ہیں اور اگر جواب دیتے ہیں تو صرف سرسری ،تفصیل سےھ نہیں بتاتے۔ھ علماءکی کمیٹی (حیات کبارالعلماء) کی عزت اور وقعت لوگوں کی نظروں سےھ گر چکی ہے۔ھ اور کمیٹی کےھ بیانات کو ایسے سمجھتےھ ہیں جیسےھ حکومت کےھ وزارت داخلہھ سےھ کوئی بیان جاری ہوا ہو ۔ اس لئ ے ہ م امید رکھت ے ہیں ک ہ آپ ہمیں تفصیلی جواب دیں گے۔ تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جو تمام کائنات کا جواب: خالق ہے۔ ی ہ ایک بڑا سوال ہے۔ کاش سعودی حکومت نوجوانوں کو اس پر مجبور ن ہ کرتی ک ہ وہ اس طرح کے سوالت نہ پوچھتے۔ میرے پا س اس طرح کےھ بہ ت س ے سوالت آتےھ ہیں ۔ کاش سعودی حکومت دو مقدس حرمین کی خاطر اور اس کےھ امن پسند عبادت گزاروں کی خاطر ایسا نہھ کرتی۔ھ اور یہھ ہم کو اکیل چھوڑتےھ جیسےھ ہ م نےھ ان کو چھوڑ دیا ہے۔ھ لیکن یہھ طاقت کے استعمال اور ہ م س ے کھلم کھل دشمنی پر اتر آئ ے ہیں ۔ ساری دنیا ک ے طواغیت اور کفار ک ے سات ھ ملکر ہ م س ے دہشت گردی کے نام پر لڑ رہے ہیں ۔ لیکن دہشت گرد وں کے سرداراور سب سے بڑےمجرم تو یہ خود ہیں۔ اس سوال کا جواب دینے کے لئے ان حقائق کا جاننا ضروری ہے۔ سعودی حکومت حق اور باطل کا آمیزہھ ہے۔ھ حق صرف 1 زبانی دعوی تک محدود ہے ،جیسےھ جھنڈےھ پر توحید کا نشان۔ اور ان کا زبانی دعوی کہ یہ ایک اسلمی اور سلفی مملکت ہے۔ اور ی ہ ک ہ انھوں ن ے شریعت نافذ کر رکھ ی ہے اور اس ک ے علوہ ان کےھ وہھ دعوےھ جو ہماری خواہ ش ہےھ کہھ کاش سچ ہوتے۔ھ اور اسی طرح یہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔
2
جہاں تک باطل کا تعلق ہے تو و ہ سب ک ے سامن ے ظاہ ر ہے۔ اور یہی ان کی حقیقت ہے نہ کہ وہ جو یہ زبان سے کہتے ہیں۔ اور اس کی مثالیں مندرجہ ذیل ہیں۔ یہھ حکومت زندگی کےھ ہر شعبےھ میں اﷲھ کےھ نازل کردہ 2 قوانین کےھ مطابق فیصلہھ نہیں کرتی۔ھ کچھھ معاملت میں یہھ اﷲ کے احکام کو لیتے ہیں اور باقی میں چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ قرآن کے ایک حصےھ کو مانتےھ ہیں اور دوسرےھ کا انکار کرتےھ ہیں۔ھ جو کوئی بھ ی سعودی قانونی نظام کا جائز ہھ لےھ گا اسےھ یہھ بات واضح ہ و جائے گی ۔ یہ نظام ،شریعت کے بہ ت سے احکامات کے خلف ہے۔ھ شریعت ہ ر معاملےھ کو قرآن اور سنت کےھ مطابق حل کرنے کو فرض قرار دیتی ہے۔ فَا ِن تَنَاَزعت ُم ف ِی َ ن ل ا ِن کُنت ُم ت ُ ِ منُو َ ئ فَُردُّوہ ُ اِل َی اﷲ ِ و َ الَّر ُ شی ٍ سو ِ ن تَاوِی ً ل۔( نساء)۹۵: بِا ِ خرِ ذٰ لِکَ َ ﷲ وَ الیَوم ِ الٰ ِ خیر وَّ اَح َ س ُ ”پھ ر اگر کسی بات میں تم میں جھگڑا ہ و جائ ے تو اس ے اﷲاور رسول کی طرف پھیر دو ،اگر تم اﷲھ اورروز آخرت پر ایمان رکھتے ہو۔ یہ بات بہتر ہے اور نتیجے میں بہت عمدہ ہے۔ “۔ اس آیت میں لفظ ( َ ئ) کا لفظ عمومی ہے جوانسانوں کے شی ٍ مابین ہر معاملے کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ یہ ایک کمزور حکومت ہے جیسے کہ یہ ہمیشہ رہی ہے۔ یہ اپنے پا ﺅں پر کھڑی نہیں ہ و سکتی ،ن ہ ہ ی اس ے اپن ے لوگوں پر اعتماد ہے۔ ماضی میں آل سعود نےھ انگریزوں کی طرف دوستی کاہاتھ بڑایا تاکہھ اپنی سلطنت کو وسیع اور ”اخوان تحریک“شیخ محمدبن عبدالوہاب رحم ہ الل ہ ک ے پیروکار “ ک ے خلف مظبوط کر سکیں۔ اور اس میں یہاں تک گر گئے کہ سعودی حکومت کے بانی انگریزوں سے تنخواہ لیتے تھے ،جسکا اعتراف اس کے پوتے نے خود کیا ہے۔ اور آج عبدالعزیز کے بیٹوں کی بدولت ،حکومت نے اپنے آپ کو امریکہ کی گود میں پھینک دیا ہے ،ان کی ہر تدبیرمیں ساتھ دیتے ہیں۔ان کی ہرخواہش کا احترام کرتےھ ہیں اور اس کےھ بدلے امریکہھ سےھ اپنی حفاظت کی ضمانت لی ہےھ اور امریکہھ سے وعدہھ لیا ہےھ کہھ ان کی حکومت کو اکیل نہھ چھوڑےھ اور ان کی حکومت تبدیل کرنےھ میں کسی کا ساتھھ نہھ دے۔ھ اگر یہھ اپنے 3
وعدوں میں سچے ہو تے تو اپنے ملک کی حفاظت اپنے مسلمان لوگوں س ے کرت ے اور جو قدرتی وسائل اس ے ا ﷲ ن ے بخش ے ہیں اس سے ایک مضبوط فوج تیار کر تے ،جس سے امریکہ کا دل خوف سےھ ہ ل جاتا ،ایک ایسی فوج جس کےھ پاس قوت اور صحیح عقید ہ ہو ،لیکن بدقسمتی س ے انھوں ن ے ایسا کچ ھ نہیں کیا۔ انکی حالت دوسرے عرب ملکوں سے مختلف نہیں ،جو فوج کو اس لئےھ تیا ر کرتےھ ہیں تاکہھ حکمرانوں کا دفاع کرےھ اور اپنے لوگوں کےھ ساتھھ لڑےھ جو ان حکومتوں کوگرانا چاہتےھ ہیں۔ھ ”یہ فوج ہمارے خلف شیر اور کفار کے خلف شتر مرغ“ یہھ ایک نسل پرست اور قوم پرست حکومت ہےھ جو 2 دوستی اور دشمنی قوموں ک ے سات ھ تعلقات کی بنیاد پر کرتے ہیں۔ھ یہھ مسلمانوں کےھ حقوق و فرائض ملکی تعلقات اور سرحدوں کی بنیاد پر کرتے ہیں نہ کہ عقیدہ اور مذہب کی بنیا د پر۔ھ اسی طرح جس طرح دوسرےھ عرب ممالک کر رہےھ ہیں۔ اور ی ہ صریح کفر (کفر بواح) ہے۔ جس کا اظہار سعودی عرب کی مستقل کمیٹی (()Permanent Committeeاللجنة الدائمہ) برائے افتاءنے بھی کیا ہے۔ ” جو کوئی بھ ی یہودیوں ،عیسائیوں اور دوسرےھ کافروں اور مسلمانوں میں فرق نہیں کرتے ،سوائے ان کی ملکیت کے ،اور ان کے حقوق برابر مقرر کرتی ہے ،وہ کافر ہے“۔ اور ہ م ان س ے متفق ہیں اس میں ،اور ان علماء س ے پوچھتے ہیں ،کیا سعودی حکومت ایسا نہیں کر رہی؟یا آپ نے کوئی اور بات کی ہے ؟ کیا ی ہ سعودی حکومت کافر اور زندیق نہیں ہے؟ جو بھ ی اس کا شہری ہے اور اس س ے تعلق رکھتا ہے ،اس کے حقوق” ،شیخ السلم“ سے بھی زیادہ ہیں اگر وہ سعودی شہری نہیں ہے۔؟ غیر شادی شد ہ عورتوں کامسئل ہ سنگین صورت اختیار کر چکا ہے ،اور اس کے باوجود ،سعودی عورت کو ایک ایسے مرد جس کےھ مذہب اور اخلق سےھ وہھ خوش ہو ،شادی نہیں کر سکتی،اگر وہھ سعودی نہھ ہو۔ھ اسی طرح سعودی مرد سعودی عرب س ے باہ ر شادی نہیں کر سکت ے جب تک ک ہ و ہ ایک خاص 4
عمر تک ن ہ پہنچ جائے ،کچ ھ اور شرائط پور ے ن ہ کر لے ،اور اس کے بعد خاص شاہی اجازت نہ لے لے۔ اس طرح کا کوئی حکم اﷲ ن ے نہیں دیا ۔ رسول eن ے فرمایا!”اگر تم شادی ن ہ کرو ،تو زمین میں فتنہ اور فساد پھیل جائے گا“۔ اس حکومت نےھ باوجود اپنی فوج کےھ ،مسلمانوں کے 3 معاملت میں کبھی بھی حقیقی یا زبانی معاونت اور امداد نہیں کی۔ کوئی ایک ایسی جہادی تحریک ہو جو اسلمی ممالک میں شریعت نافذ کرنا چاہتی ہو ،اور طواغیت سےھ چھٹکارہھ حاصل کرنا چاہتی ہو ،جس کی سعودی حکومت یا فوج نے (عوام کی بات نہیں کر رہا) مدد کی ہو۔؟ ہزاروں مسلمان اپنےھ ملکوں میں قتل ہو رہےھ ہیں۔ھ ان کی عزتیں لوٹی جا رہی ہیں۔ ان کے اموال لوٹے جا رہے ہیں۔ ان کے لئے اس حکومت نے کیا کیا؟ کچھ نہیں۔ زیادہ سے زیادہ انھوں نے علماءکو اجازت دی ک ہ ان ک ے لئ ے دعا کریں یا ان ک ے لئ ے کچھ خیرات اور صدقات اکٹھ ا کریں تاک ہ لوگ ناراض ن ہ ہو ۔ اور پھر وہی پیسہھ ان حکمرانوں کوبھیجتےھ ہیں ،جو مسلمانوں کی خونریزی کر رہی ہے ،جیسے انھوں نے چیچنیا کے مسلمانوں کے لئ ے پیس ے ظالم روس ک ے ہاتھوں بھیجے ،تاک ہ و ہ ان پیسوں سے اپنے مظالم اور خونریزی کو بڑھا سکیں۔ مجھےھ صرف ایک بار دکھ ا دو ،کہھ سعودی حکومت یا فوج نے ایک بار بھ ی ا ﷲ ک ے لئ ے یا عقید ے کی خاطر غص ے کا ا ظہار کیا ہ و۔ ہندوں کشمیر اور ہندوستان میں مسلمانوں کا قتل عا م کر رہےھ ہیں اور ی ہ حکومت ان کےھ ساتھھ دوستانہھ سفارتی اور غیر سفارتی تعلقات استوار کرے رکھتی ہے۔ صلیبی روسی سالوں س ے چیچنیا ک ے مسلمانوں کا قتل عا م کر رہے ہیں اور اس کے باوجود اس حکومت کے روس کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہیں۔ فلپائن ک ے مسلمان ،فلپائینی صلیبیوں ک ے ہاتھوں سالوں سے قتل ہ و رہےھ ہیں اور اس کےھ باوجود اس حکومت کےھ ان کے ساتھ اچھے سفارتی تعلقات ہیں۔
5
امریکہھ نےھ افغانستان اور عراق پر قبضہھ کر رکھا ہے۔ھ اور فلسطینیوں کے خونریزی میں یہودیوں کے دوست ہیں ،اس کے باوجود ،اس حکومت کا ان کے ساتھ ،دوستانہ سفارتی ،معاشی، فوجی اور برادران ہ تعلقات ہیں ۔ اور ان کو اپنا تیل د ے رہ ی ہے جس س ے یہودی فلسطین پر اپنا قبض ہ مضبوط کر رہے ہیں ۔ آج سعودی حکومت سارے عرب ممالک کی رہنمائی کر رہی ہےناکہ باوجود اپنےھ گھمنڈھ اور غرور کےھ یہودیوں کےھ صہیونی ملک کے سامنے گھٹنے ٹھیک دے۔ یہاں تک ک ہ کمیونسٹ چائنا ک ے سات ھ ان ک ے اچھے سفارتی اور دوستان ہ تعلقات ہیں ۔ ی ہ تفصیل بہ ت لمبی ہے ،مختصر ی ہ ہے ،کہ کتنےھ ممالک ہیں جومسلمانوں کےھ خلف لڑ رہےھ ہیں ،اور سعودی حکومت نےھ ان کےھ ساتھھ تعلقات ختم کئےھ ہوں؟ اور تمہیں ایک مثال ایسی نہیں ملے گی۔ ایک حکومت جو اﷲ کی خاطر غصہ نہ ہو ،ایک بار بھی نہیں۔ اور اﷲ کے لئے ایک بار بھی دوستی اور دشمنی نہ کرے ،اسے اسلمی حکومت کیسے کہا جائے؟ کیسے؟ ان حقائق اور ان کے قرآن اور سنت کے مطابق حکومت کے د عوے کو کیسے اکٹھا کیا جائے۔ ؟ اس حکومت کی کفار س ے دوستی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ 4 کفار جو بھی جنگ مسلمانوں کےھ خلف شروع کرتےھ ہیںیہ مسلمانوں اور اسلم کےھ مقابلےھ میں ان کا ساتھھ دیتےھ ہیں۔ امریکہھ نےھ دہشت گردی کےھ نام پر اسلم اور مسلمانوں کے خلف جنگ شروع کر رکھ ی ہے۔وہھ مسلمانوں کےھ علقوں پر قابض ہےھ ،اس کےھ باوجودسعودی حکومت کچھھ نہیں کرتی، انہیں مزید رعایتیں اور امداد دیتی ہیں ،یہاں تک ک ہ مسلمانوں کو امریکہ کے خلف دعا کرنے سے منع کر رہی ہے۔ جزیرہ عرب میں امریکہ کی فوجی چوکیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ اس حکومت ن ے جہاد فی سبیل ا ﷲ کو ختم کر دیا ہے اور 5 جہاد کےھ لفظ کو کتابوں اور ذہنوں سےھ مٹا رہی ہے۔ھ اس حکومت نے اپنے لوگوں کے خلف جنگ شروع کر رکھ ی ہے ،ان کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالت ے ہیں ،ان کے علماءکو جیلوں میں ڈالتے
6
ہیں اور ایک ایسی فوج تیا ر کی ہے جس کا کام سعودی تخت اور حکومت کوبچانا ہے۔ سعودی حکومت ایسےھ معاہدوں ،آئینوں اور جماعتوں کا 6 حصہ ہے جو یونا ئٹیڈنیشن( ) United Nationsکی پیداوار ہے۔ اور جو اﷲکی شریعت کے خلف اور برعکس ہے۔ یہھ حکومت بہت سے ھ TVچینلز کی مالی معاونت اور 7 میزبانی کرتی ہے جو فحاشی اور کفر پھیلرہ ی ہے۔ اسی طرح یہ بہت سے قومی اور بین القوامی اخبار اور رسالوں کی مالی امداد اور میزبانی کرتی ہے جو کفر ،الحاد اور لدینیت پھیلرہی ہے ،جن ک ے نام لوگ اچھ ی طرح جانت ے ہیں۔اور ی ہ حکومت ان سب کچھ کی ذمہ دار ہے جو کچ ھ بھ ی نشر ہوتا ہے اور جو کچھ بھی چھپ رہا ہے۔ اس حکومت کے بادشاہ کی جب مخالفت یا توہین کی جاتی ہے، تو اس شخص کو سارے ملک میں سے ڈھونڈ ھ کے نکال جاتا ہے اور اسے سخت سے سخت ترین سزا دی جاتی ہے اور یہاں تک ک ہ قتل بھ ی کر دیا جا تا ہے۔ اور جب دن کی روشنی میں اﷲ کی توہین کی جاتی ہےھ ،جس طرح سعودی زندیق ترکی الحامد ن ے ایک کہانی ”الکردیب“ لکھی ،جس میں اس ن ے لکھا ک ہ ” ا ﷲ اور شیطان ایک سک ے ک ے دو رخ ہیں“ ۔ اس ے بغیر کچھ کہے چھوڑا گیا ۔ اور اس ے پوری آزادی دی گئی ک ہ جہاں چاہے ، سفر کرے ،اور اس کی کتابوں کوجو کفر س ے بھ ر ی ہیں کو چھپنے کی پوری آزادی دی گئی۔ تم کیا نہیں جانتے اگر یہ کہا جاتا کہ ” فہد اور شیطان ایک سکے کے دو رخ ہیں“ ،تو کیا یہ بندہ ایک رات بھی اپنے گھر میں سوتا؟ یا اس کی کتابوں کو چھپنے اور پھیلنے دیا جاتا؟ کیا ” مملکت توحید“ ایسی ہوتی ہے؟ جس کا دعویٰ یہ کر رہے ہیں۔ جس میں حکمران بادشاہ کی عزت،حیثیت اور رتبہ اﷲ سے بڑھ کر ہوتا ہے۔؟ اور اگر یہ کہا جائے کہ حکمرانوں کو ان سب کا پتہ نہیں ہے؟ تو میں پوچھتا ہوں ،کہ اگر ایسا ہے ،تو پھر جو کوئی بھی ان کے بار ے میں کرتا ہے ،کیوں ن ہ ی ہ بات ٹیلیفون پر یا چھپی ہوئی ہو، ان کو کیسے معلوم ہو جاتی ہے۔ جب کہ ان کو جو لکھا جاتا ہے، 7
چھاپاجاتا ہے اور جس کی ترویج کی جاتی ہے ،ان کو اس کا کچھ پتہ نہیں ہوتا۔؟ اﷲ تعالی ان کے بارے میں فرماتا ہے! س ن النَّا من دُو حب ُّ َہُ ب اﷲِ َو من یَّت َّ ِ ن اﷲ ِ اَندَاد ًا ی ُّ ِ وَ ِ خذ ُ ِ ون م ک َ ُ َ ح ِّ م َ ِ ِ َ َ منُوآ ا َ َ ن شد ّ ُ ُ موآ ا ِ ذ یََرو َ ن ٰا َ ن ظَل َ ُ ال ّذِی َ حب ّ ًا ّل ِّل ِٰہ وَ ل َ و یََری ال ّذِی َ ب ا َ َّ میعًا وَّ ا َ َّ ن الق َّ ﷲ َ شدِید ُ العَذ َاب۔(البقرہ)154: نا َ ج ِ ُوة َ ّلِل ِٰہ َ العَذ َا َ ”تاہ م لوگوں میں و ہ بھ ی ہیں جو دوسروں کو ا ﷲ کا ہمسر بنا لیتے ہیں جن سے اﷲکی طرح محبت کرتے ہیں ،جبکہ ایمان والے ا ﷲ س ے ہ ی شدید محبت کرت ے ہیں ۔ مگر کاش !ظالم اس وقت کو دیکھ سکیں ،جب وہ عذاب کو دیکھیں گے کہ ساری قوت اﷲ کے پاس ہے ،اور یہ کہ اﷲ سخت عذاب دینے وال ہے“۔ خلَقَکُم اَطوَاًرا۔(النوح)13،14، ن ّلِل ِٰہ وَقَاًرا،وَقَد َ جو َ مالَکُم َلتَر ُ َ ”تمہیں کیا ہ و گیا ہے ک ہ تم ا ﷲ ک ے پا س عظمت کی امید نہیں رکھتے ،جب کہ اس نے تمہیں طرح طرح سے بنا یا ہے؟“ سعودی حکومت کے شہزاد ے اور حکمران امت کی دولت 8 لوٹن ے میں سب س ے آگ ے ہیں ۔ عوام کی دولت کا بڑا حص ہ ان کی جیبوں اوران ک ے پیٹوں میں چل جاتا ہے تاک ہ و ہ اپن ے نفس اورخواہشات کو پورا کر سکیں اور جس طرح جی چاہے اس کو اڑا دیں۔ ان سے کوئی سوال نہیں پوچھ سکتا اور نہ ہی کوئی ان کا احتساب کر سکتا ہے۔ یہ نظام کہا ںسے آیا ہے؟ اور عوام کی دولت کا ایک بڑا حصہھ دشمنوں کی جیبوں اور امداد میں چل جاتا ہے۔ھ او ر جہاں تک ضرورت مند اور مظلوموں کی بات ہے ،تو و ہ کچ ھ نہیں کر سکتے۔ ان طواغیت کےھ میزوں سےھ جو ٹکڑےھ گرتےھ ہیں وہ ی صرف ان کو نصیب ہوتے ہیں۔ ان باتوں ک ے علو ہ اور بہ ت سی ایسی باتیں ہیں جس کا میں نےھ ذکر نہیں کیا ،جسکی بنیاد پر ہم کہتےھ ہیں کہھ سعودی حکومت ایک غیر شرعی ،کافر حکومت ہے۔ھ اسلم اگر ایک وادی میں ہے تو آل سعود دوسری وادی میں ہیں ۔ جو بھ ی ان کی امداد کرتا ہے ،ان کی حفاظت کرتا ہے اور ان کا دفاع کرتا ہے ،جن میں بادشاہ ،شہزادےھ اور ان کےھ دوست جو ان کی احکام کی تعمیل کرتےھ ہیں ،سب کافر اور مرتد ہیں۔ھ اور یہ 8
کسی ک ے لئ ے بھ ی جائز نہیں ہےھ جس ے شریعت کا علم ہ و اور اس حکومت کی حقیقت س ے آگا ہ ہو ،اس ک ے ساتھیوں کا علم ہو اور ان پھر بھی ان کے کفر میں شک کرے۔ ہم نے جو سعودی حکومت کے بارے میں کہا وہی ہم ان کے فوج ک ے بار ے میں بھ ی کہت ے ہیں ۔ ی ہ فوج دوسر ے عرب فوجیوں سے مختلف نہیں۔ی ہ فوج صرف ان طواغیت ک ے تحت اور تاج بچانے ک ے لئ ے ہے۔ ی ہ فوج اپن ے حکمرانوں ک ے اشاروں پر ناچتی ہے۔ یہ حکمرانوں کےھ اشاروں پر دشمنی اور دوستی کرتی ہے۔ طواغیت کےھ اشاروں پر کفار کےھ سامنےھ جھکتی ہےھ اور مسلمانوں اور اسلم کے خلف لڑتے ہیں۔ طواغیت جن سے لڑتے ہیں،یہ ان سے لڑتے ہیں اگرچہ وہ زمین پر سب سے اچھی مخلوق ہی کیوں نہ ہو۔ اس حکومت نے اﷲ کی راہ میں ایک جنگ بھی نہیں لڑی حالنکہ ہ ر طرف میدان جنگ انتظار کر رہے ہیں ۔ تو کیا ی ہ ممکن ہے کہ ایسی فوج کو اسلمی فوج کہ ا جائے ،اگرچ ہ ان ک ے فوجی اور قائدین نمازیں پڑھتے ہوں ،اس سے انفرادی شخص تو بچ جائے گا ،لیکن یہ ممکن نہیں ہے کہ ساری فوج کو ،ایک تنظیم اور اس کے مقصد کے ساتھ ،اسلمی مانا جائے ،یا یہ ایک ایسی فوج کہا جائ ے جو اعلءکلمت ہ ا ﷲ کو بلند کرن ے ک ے لئ ے جہاد فی سبیل اﷲ کر رہی ہو۔ الف :کفر کا یہھ حکم سعودی عرب کےھ ہ ر شہری پر عائد نہیں ہوتا ،کیونکہ بہت سے لوگوں کو سلطان کے ایجنٹوں اور علماءنے غلط باتوں س ے دھوک ہ دیا ہے۔ اس لئ ے ایک بند ے کی تکفیرکرنے سے پہلے ،جو اس حکومت کا ساتھ دے رہا ہے یا اس کے لئے لڑتا ہے اور اس کا دفاع کرتا ہے ،اس پر حجة قائم کرنا ہوگی اور اگر تکفیر ک ے کوئی موانع ن ہ ہ و تو پھ ر اس ے کافر مانا جائ ے گا۔ بہت سے لوگ جو حکومت کے حامی ہیں ،ان کو سچائی کا علم نہیں اور جنہیں پت ہ ہے و ہ اس پر یقین نہیں کرتے۔ اور بہ ت سے لوگ ایسے ہیں جن کو حکومت کی گمراہی کا پتہ ہے اور اس کو مانت ے بھ ی ہیں لیکن ان کو ی ہ پت ہ نہیں،ک ہ و ہ کافر ہیں ۔ اور بہت سے ایسے ہیں جو جانتے ہیں کہ وہ کافرہیں ،لیکن کہیں گے کہ ہم 9
اپن ے کبار علماءکو مانت ے ہیں ۔ و ہ کہت ے ہیں ک ہ ی ہ علماءہمار ے لئے سب سے بڑے ہیں۔ اور انھوں نے ہمیں تم سے مختلف فتوی دیا ہے۔ طواغیت کے حمایتیوں کی تکفیر سے پہلے ان سب باتوں کو مدنظر رکھا جائے گا۔ ب :یہھ حکم سعودی عرب کےھ سارےھ معاشرےھ ،تنظیموںاور عوام پر لگو نہیں ہوتا۔ سعودی معاشرہ ایک مسلم معاشرہ ہے۔ اور زیاد ہ تر لوگ مذہبی ہیں اور نماز قائم کرت ے ہیں ۔ اور سب تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں۔ ج :علماءسے مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر غلطیاں سرزد ہو ئی ہیں: ت :ان میں س ے ایک ی ہ ک ہ ان علما ءکو صرف اس حکومت کی اچھائیاں نظر آتی ہیں۔ھ اور اس حکومت کےھ تصویر کے دوسر ے رخ کون ہ دیکھنا چاہت ے ن ہ سننا چاہت ے ہیں اور ن ہ ہ ی جاننا چاہتےھ ہیں۔ھ اس لئےھ ہم ان علماءکو کہتےہوئےسنتےھ ہیں ”ولی المر! اﷲھ اسےھ محفوظ رکھے ،مساجد کی تعمیر کا حکم دیتا ہے ،مصحف کو چھاپتاہے ،قرآن ک ے حفظ کر ن ے ک ے لئ ے سکول بناتاہے ،اور اس ن ے فلں اور فلں کتاب کی چھپائی اپن ے ذاتی پیسوں سے کی“ ۔ اور وہ بار بار یہ کہیں گے ،کہ ہمارے حکمران قرآن اورسنت کے مطابق حکومت کرتے ہیں ،اور سب تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جس نے ہمیں اس طرح کا امام اور بادشاہ دیا“ ان گمراہوں کو ،جو اپنے ساتھ دوسروں کو بھی گمراہ کر رہے، یہ پتہ نہیں کہ حکومت اس سے بہت کچھ زیاد ہ کر سکتی ہے۔ اور جو انھوں نے بیان کیا ہے ،یہ تو ساری عرب حکومتیں کرتی ہیں، شائد ان سے بھی زیادہ ۔ ان علماءمیں سےھ کچھھ ایسےھ بھی ہیں ،جو دوسرےھ عرب ممالک کا موازن ہ اپن ے حکومت ک ے سات ھ کرت ے ہیں ۔ اور و ہ جب یہدیکھتے ہیں کہ وہاں پر لوگوں پر مذہب کی وجہ سے ظلم ہو رہا ہے ،تو وہ یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ یہ حکومت ہزار ہا بہتر ہے۔ اس سے وہ حکومت سے خوش ہو جاتے ہیں اور اس سے حکمرانوں ک ے لئ ے ان کی محبت بڑ ھ جاتی ہے۔ ی ہ خود بھ ی گمرا ہ ہ و جاتے ہیں اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتے ہیں۔
10
ہم بھ ی مانت ے ہیں ک ہ سعودی عرب کی حکومت ساری برائیوں ک ے باوجود دوسر ے عرب حکومت س ے بہتر ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہھ ہ م اس حکومت کےھ کفر سےھ راضی ہ و جائیں اگرچہھ ان کا کفر دوسروں کےھ کفر سےھ کم ہو ،اور اس سے محبت کرنا شروع کر دیں۔ھ سارا مسئلہھ بڑےھ کفر اور چھوٹے کفر کا ،یا چھوٹے کفر کا بڑے کفر کے ساتھ موازنہ کرنا ہے۔ ث :ان علماءمیں ایسےھ علماءبھ ی ہیں جو حج کی ضرورت اور حرمین کی محبت ،زیارت اور عقیدت کی وجہھ سے حکمرانوں کےھ جرائم اور کفر پر خاموش ہیں۔ھ اور انھوں نے بہت سستا سودا کر لیا ہے ،خود بھی گمراہ ہیں اور دوسروں کو بھ ی گمرا ہ کر رہے ہیں۔اور ساری طاقت اور قوت ا ﷲ ک ے پاس ہے۔ اگر یہھ پوچھ ا جائےھ کہھ اس حکومت کےھ کفر کی وجہھ سے l اس کے خلف جہاد (بغاوت ) کی جائے؟ تو میں کہونگا کہھ شریعت کےھ مطابق یہھ فرض ہےھ کہھ اس کے خلف جہاد کیا جائے ،لیکن عملی لحاظ سےھ اس کی کچھ شرائط ،تیاریاں اور مختلف مراحل ہیں ،اور میرے خیال میں ان سب کے پورے ہونے سے پہلے اس کے خلف نکلنا نہیں چاہئے۔ ان شروط میں سےھ ایک شرط یہھ ہےھ ،کہھ حکومت کو گرانےھ کا مقصد اکثریت کا ہونا چاہیے۔ شرعی لحاظ س ے کسی پر پابندی نہیں ،اگر اس میں صلحیت ہے ،اور اس کےھ اس عمل سےھ بڑےھ فتنےھ کا خدشہھ نہھ ہو ،وہ انفرادی طور سےھ ان حکمرانوںکےھ فتنےھ ( طواغیت کےھ احکام اور ناانصافیاں) ،جو قوم اور ملک کے لئے خطرہ ہے ،کو ختم اور نیست و نابود کر دیں۔ھ تاکہھ لوگ ان سےھ چین کا سانس لے سکیں۔ھ ایک اکیلےھ طاغوت کو مارنا اور اس سےھ لوگوں کو چھڑانا آسان ہے ،ب ہ نسبت اس کے ک ہ حکومت ک ے خلف بغاوت کی جائے جس کے قبضے میں فوج اور سارے ادارے ہوں ۔ اگر مباحیط ) ،) Intelligence Servicesدفاعی اداروں، 2 جاسوسی اداروں کے بارے میں حکم پوچھا جائے؟ تو میں کہتا ہوں :مباحیط اور مخبرات ک ے لئ ے کام کرن ے والے، طاغوت ک ے کت ے ہیں ،جن کا کام صرف طواغیت کی حکومت 11
اور ظلم کا دفاع کرنا ہے۔ میں کسی کو بھ ی ان کتوں سے جو طواغیت کے لئے کام کر رہے ہیں،س ے تعلقات استوار کرنے سے منع کرونگا۔۔ھ ان کا فتنہھ حد سےھ بڑھھ رہ ا ہےھ ،جیسےھ کہھ جزیرہ عرب میں ہ و رہ ا ہے۔ ہ م نہیں چاہت ے ک ہ ی ہ معرک ہ پھیل جائ ے اور اس کے لپیٹ میں بے گناہ اور معصوم لوگ آ جائے۔ لیکن اگر تمہارا ان سے آمنا سامنا ہو جائے ،اور یہ تمہیں گرفتا ر کرنا چاہیں اور تمہیں قتل کرنا چاہیں ،تمہیں اپن ے دین س ے دور کرنا چاہیں اور تمہاری بےھ عزتی کریں ،تو اےھ میرےھ مجاہد بھائیوں کھل ے دل س ے ان س ے لڑو،ان کا سامنا کرو اور پیچھے کبھی نہیں ہٹنا۔ اگر یہ تمہیں قتل کرتے ہیں ،تو تم اپنے دین اور عزت کی حفاظت میں مارے جاﺅ گے اور تمہارے لئے اﷲ نے جنت کا وعدہھ کیا ہے۔ھ اور اگر تم انھیں قتل کرتےھ ہو ،تو وہھ تو اپنے طواغیت کےھ احکام کی تعمیل کر رہےھ ہیں ،تمہیں ان کےھ لئے گرفتا ر اور قتل کر رہے ہیں اور تمہیں دین س ے دور کرن ے کے لئ ے لڑ رہے ہیں ۔ تو پھ ر ان کا ٹھکان ہ جہنم کی آگ ہے ،جس کا ذکر حسن حدیث میں ہوا ہے۔ اس جواب سے تمہارے اور دوسرے بھائیوں نے جو اس طرح کے سوال پوچھے ہیں ،کو جواب مل گیاہو گا۔ تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں جو تمام کائنات کا خالق ہے۔ مسلم ورلڈ ڈیٹا پروسیسنگ پاکستان website : http://www.muwahideen.tk email :
[email protected]
12